تفسير راہنما جلد ۶

 تفسير راہنما 0%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 736

 تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 736
مشاہدے: 150931
ڈاؤنلوڈ: 3029


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 736 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 150931 / ڈاؤنلوڈ: 3029
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 6

مؤلف:
اردو

آیت ۱۱۲

( يَأْتُوكَ بِكُلِّ سَاحِرٍ عَلِيمٍ )

جو تمام ماہر جادوگروں كو بلا كر لے ائیں (۱۱۲)

۱_ فرعون، مصر كے علاقے ميں ايك با اثر سلطنت اور اقتدار كا مالك تھا_يا توك بكل ساحر عليم

فعل ''يا توك'' فعل امر كے جواب ميں آيا ہے اور ايك مقدر حرف شرط كے ذريعے مجزوم ہوا ہے، كلام كى صورت يوں بنتى ہے: إن ترسل الحاشرين يا توك بكل ساحر عليم_ كلام كى اس طرح كى تركيب كا انتخاب اس نكتہ پر مشتمل ہے كہ حكومتى اہلكاروں كو روانہ كرنے كا لازمہ، جادوگروں كو حاضر كرنا ہے اور يہ مطلب اس نكتہ كى طرف متوجہ كرتاہے كہ فرعون اور اس كے اہلكار ،مصر كے علاقے ميں كافى با اثر تھے_

۲_ حضرت موسىعليه‌السلام كى بعثت كے وقت مصر كے علاقے ميں جادو كا رواج تھا_يا توك بكل سحر عليم

۳_ حضرت موسىعليه‌السلام كا مقابلہ كرنے كيلئے تمام ماہر جادوگروں كو طلب كرنے كے بارے ميں فرعون

كے درباريوں كى فرعون سے درخواست_يا توك بكل ساحر عليم

۴_ فرعون كے درباري، حضرت موسىعليه‌السلام كے معجزات كى عظمت اور حيرت انگيزى سے سخت مرعوب تھے_

يا توك بكل ساحر عليم

حضرت موسىعليه‌السلام كا مقابلہ كرنے كيلئے مصر كے تمام ماہر جادوگروں كو طلب كرنا، مندرجہ بالا مفہوم فراہم كرتاہے_

جادو:جادو كى تاريخ ۲;موسىعليه‌السلام كے زمانے ميں جادوگرى ۲

جادوگر:جادوگروں كو اكٹھا كرنا ۳

سرزمين مصر: ۱سرزمين مصر ميں جادوگرى ۲

۱۸۱

فرعون:فرعون كا سياسى نظام،۱ ; فرعون كى حكومت،۱ ; فرعون كى قوت ،۱; فرعون كے اہلكاروں كے تقاضے ۳

فرعونى :فرعونى اور جادوگروں كو طلب كرنا ۳; فرعونيوں كا خوف ۴

قوم فرعون:قوم فرعون كے سردار ۳

موسىعليه‌السلام :موسىعليه‌السلام كا قصہ ۳;موسىعليه‌السلام كے ساتھ مبارزہ ۳;موسىعليه‌السلام كے معجزے كى عظمت ۴

آیت ۱۱۳

( وَجَاء السَّحَرَةُ فِرْعَوْنَ قَالْواْ إِنَّ لَنَا لأَجْراً إِن كُنَّا نَحْنُ الْغَالِبِينَ )

جادوگر فرعوں كے پاس حاضر ہوگئے اور انھوں نے كہا كہ اگر ہم غالب آگئے تو كيا ہميں اس كى اجرت ملے گى (۱۱۳)

۱_ حضرت موسىعليه‌السلام كا مقابلہ كرنے كيلئے بلائے جانے والے تمام ماہر جادوگر ،فرعون كے دربار ميں حاضر ہوئے_

و جاء السحرة فرعون

كلمہ ''السحرة'' ميں ''ال'' عہد ذكرى ہے اور اس ميں ''كل سحر عليم'' كى طرف اشارہ پايا جاتاہے_

۲_ جادوگروں كو اكٹھا كرنے پر مامور اہلكاروں نے مكمل كاميابى كے ساتھ اپنى ماموريت انجام دي_

يا توك بكل سحر عليم_ و جاء السحرة فرعون

اس لحاظ سے كہ كلمہ ''السحرة'' ميں ''ال'' عہد ذكرى ہے اور اس سے مراد وہى فرعون كے حكم ميں آنے والا جملہ ''كل سحر عليم'' ہے اور اس سے يہ مطلب حاصل ہوتا ہے كہ فرعون كے اہلكاروں نے كسى كمى بيشى كے بغير فرعون كے حكم كو جارى كرنے ميں كاميابى حاصل كي_

۳_ حضرت موسىعليه‌السلام كے ساتھ مبارزہ كرنے كيلئے تمام جادوگر ،فرعونى اہلكاروں كى طرف سے كسى زور و جبر كے بغير فرعون كے دربار ميں حاضر ہوگئے_و جاء السحرة فرعون

فرعون كے دربار ميں جادوگروں كى حاضرى كو جملہ ''و اَتَو بالسحرة'' (جادوگر لائے گئے) كى بجائیے جملہ ''و جاء السحرة'' (جادوگر ائے) كے ذريعے بيان كيا گيا ہے، لہذا اس مطلب ميں اس نكتہ كى طرف اشارہ پايا جاتاہے كہ جادوگر اپنى مرضى سے دربار ميں حاضر ہوئے_

۱۸۲

۴_ حضرت موسى كا مقابلہ كرنے كيلئے فرعون اپنے زمانے كے پڑھے لكھے افراد سے استفادہ كرنے كى كوشش ميں تھا_

و جاء السحرة فرعون

۵_ حق كے خلاف مبارزہ كرنے كيلئے باطل حكومتوں كا علما ء سے استفادہ كرنا_و جاء السحرة فرعون

۶_ جادو كے فن اور جادوگروں كا باطل حكومتوں كى خدمت كرنا_و جاء السحرة فرعون

۷_ جادوگروں نے حضرت موسىعليه‌السلام كے خلاف مبارزہ كرنے كيلئے راضى ہونے كے بعد ،فرعون سے كہا كہ اگر ہم موسىعليه‌السلام سے جيت جائیں تو ہميں بڑا انعام ضرور ملنا چاہيئے_قالوا إن لنا لا جرا إن كنا نحن الغلبين

جملہ ''إن لنا ...'' استفہامى ہے اور حرف استفہام مقدر ہے اور كلمہ ''ا جراً'' كا بطور نكرہ آنا، انعام كے قيمتى ہونے پر دلالت كرتاہے_

۸_ حضرت موسىعليه‌السلام كے خلاف مبارزہ كرنے كيلئے جادوگروں كے رجحانات سے استفادہ_

قالوا إن لنا لا جرا ً إن كنا نحن الغلبين

۹_ فرعون اپنے خدمتگزاروں كو مال و منال دينے كے معاملے ميں بخيل اور سخت مزاج كا مالك تھا_

قالوا إن لنا لا جراً إن كنا نحن الغلبين

ترغيب دلانا:ترغيب دلانے كے عوامل ۸

جادوگر:جادوگراورباطل حكومتيں ۶; جادوگروں كى خدمات ۶; جادوگروں كى خواہشات ۷;فرعون كے دربار ميں جادوگر۳،۱

حق:حق كے ساتھ مبارزہ ۵

حكومت:باطل حكومت اور علماء ۵

علماء:علما ء سے غلط استفادہ ۴، ۵

فرعون:فرعون اور آگاہ افراد ۴; فرعون كا بخل ۹;فرعون كا مزاج ۹;فرعون كى تنگ دلى ۹;فرعون كے رذائل ۹;فرعون كے عطايا ۹

فرعون كے جادوگر:فرعون كے جادوگروں كا حاضر ہونا ۱;فرعون كے جادوگروں كى رضايت ۷;فرعون كے جادوگروں كى منفعت طلبى ۸

۱۸۳

فرعونى :فرعونى اور جادوگروں اكٹھا كرنا ۲، ۳;فرعونيوں كى كوششيں ۲

موسىعليه‌السلام :موسىعليه‌السلام كا قصّہ ۱، ۴، ۷، ۸;موسىعليه‌السلام كے ساتھ مبارزہ ۱، ۳، ۴، ۷، ۸

آیت ۱۱۴

( قَالَ نَعَمْ وَإَنَّكُمْ لَمِنَ الْمُقَرَّبِينَ )

فرعون نے كہا بيشك تم ميرے دربار ميں مقرب ہوجاؤگے (۱۱۴)

۱_ فرعون نے جادوگروں كى درخواست (كاميابى كى صورت ميں انعام عطا كرنے) كا مثبت جواب ديا_

إن لنا لا جراً ...قال نعم

۲_ فرعون نے جادوگروں كو بشارت دى كہ كاميابى كى صورت ميں وہ قيمتى انعام حاصل كرنے كے علاوہ اس كے دربار كے مقربين ميں سے ہوں گے_قال نعم و إنكم لمن المقربين

۳_ ظالم حكمرانوں كا حق كے خلاف جنگ كرنے والے علماء كو اپنى بارگاہ ميں مقرب بنانے كى حد تك تجليل و احترام كرنا_

قال نعم و إنكم لمن المقربين

۴_ فرعون، حضرت موسىعليه‌السلام كے معجزات كے سامنے بے بس ہونے كى وجہ سے انہيں ناكام بنانے كيلئے بھارى قيمت ادا كرنے پر راضى ہوگيا_قال نعم و إنكم لمن المقربين

اس لحاظ سے كہ فرعون، حضرت موسىعليه‌السلام پر فتح حاصل كرنے كيلئے ہر قيمت ادا كرنے پر راضى ہوگيا اس سے يہ مطلب سمجھ آتاہے كہ فرعون حوصلہ ہار چكا تھا اور اپنے اندر شديد عجز كا احساس كر رہا تھا_

حق كے ساتھ مبارزہ:حق كے ساتھ مبارزے كا انداز۳

ظالم حكمران:ظالم حكمران اور علماء ۳

علماء:علماء سے غلط استفادہ ۳

فرعون:فرعون اور جادوگر، ۱، ۲;فرعون اور موسىعليه‌السلام كا معجزہ ۴; فرعون كى بشارت ۲

۱۸۴

فرعون كے جادوگر:فرعون كے جادوگروں كا انجام ۲; فرعون كے جادوگروں كا انعام،۱ ; فرعون كے جادوگروں كو

بشارت ۲;فرعون كے جادوگروں كى خواہشات،۱

موسىعليه‌السلام :موسىعليه‌السلام كا قصّہ ۴;موسىعليه‌السلام كے ساتھ مبارزہ ۴

آیت ۱۱۵

( قَالُواْ يَا مُوسَى إِمَّا أَن تُلْقِيَ وَإِمَّا أَن نَّكُونَ نَحْنُ الْمُلْقِينَ )

ان لوگوں نے كہا كہ موسى آپ عصا پھينكيں گے يا ہم اپنے كام كا آغاز كريں (۱۱۵)

۱_ حضرت موسىعليه‌السلام كے خلاف مقابلے كيلئے مقر ر كى گئي جگہ ميں جمع ہونے كے بعد، جادوگروں نے مقابلہ كا آغاز كرنے والے كا انتخاب حضرت موسىعليه‌السلام پر چھوڑا_قالو ى موسى إما ا ن تلقى و إما ا ن نكون نحن الملقين

واضح ہے كہ طرفين (موسىعليه‌السلام اور جادوگر) ميں سے ہر ايك اپنا كام پيش كرنے كيلئے ميدان ميں حاضر ہوچكے تھے لہذا جملہ ''إما ا ن تلقي ...'' سے سمجھى جانے والى تخيير كام كا آغاز كرنے والے كى طرف ناظر ہے نہ كہ اصل انجام كى طرف_

۲_ جادوگروں نے موسىعليه‌السلام كے معجزے كے مشابہ ،جادو كا بندو بست كياتھا_

إما ا ن تلقى و إما ا ن نكون نحن الملقين

كلمات ''تلقي'' اور ''ملقين'' كہ جن كا مصدر ''إلقا'' (ڈالنا) ہے، كے استعمال سے يہ مطلب حاصل ہوتاہے كہ ان كا جادو موسيعليه‌السلام كے معجزے كے ساتھ صورى مشابہت ركھتا تھا_

۳_ دربار فرعون كے جادوگر، حضرت موسىعليه‌السلام كا مقابلہ كرنے كے سلسلہ ميں با ہم متحد اور ايك دوسرے كے مددگار تھے_قالوا ى موسى إما ا ن تلقى و إما ا ن نكون نحن الملقين

واضح ہے كہ جادوگروں نے جملات''إما ان تلقي'' اور''اما ان نكون نحن الملقين'' كو ايك ساتھ مل كر يا جدا جدا سب نے نہيں كہا، لہذا ان جملات كى نسبت ان سب كى طرف دينے ميں اس مطلب كى طرف اشارہ پايا جاتاہے كہ وہ سب موسىعليه‌السلام كے مقابلے ميں متحد تھے_

۱۸۵

۴_ دربار فرعون كے جادوگر، موسيعليه‌السلام كے معجزے پر اپنے جادو كے غالب آنے كے بارے ميں مطمئن تھے_

إما ا ن تلقى و إما ا ن نكون نحن الملقين

اس لحاظ سے كہ جادوگروں نے مقابلہ شروع كرنے والے كو متعين كرنے كا اختيار، حضرت موسىعليه‌السلام كو ديا اور اپنے ساتھ مربوط جملے كو تاكيد كے ساتھ بيان كيا اس سے يہ بات معلوم ہوتى ہے كہ وہ اپنے غلبے كے بارے ميں مطمئن تھے_

فرعون كے جادوگر:فرعون كے جادوگر اور موسىعليه‌السلام ۱، ۲، ۳;فرعون كے جادوگروں كا اتحاد ۳; فرعون كے جادوگروں كا اطمينان ۴;فرعون كے جادوگروں كا جادو۲

معجزہ:معجزہ اور جادو ۲

موسىعليه‌السلام :موسىعليه‌السلام كا قصّہ ،۱،۲ ۳،۴ ;موسىعليه‌السلام كے ساتھ مبارزہ ۳;موسىعليه‌السلام كے معجزے كا مقابلہ ۴

آیت ۱۱۶

( قَالَ أَلْقُوْاْ فَلَمَّا أَلْقَوْاْ سَحَرُواْ أَعْيُنَ النَّاسِ وَاسْتَرْهَبُوهُمْ وَجَاءوا بِسِحْرٍ عَظِيمٍ )

موسى نے كہا كہ تم ابتدا كرو_ ان لوگوں نے رسياں پھينكيں تو لوگوں كى آنكھوں پر جادو كرديا اور انھيں خوفزدہ كرديا اور بہت بڑے جادو كا مظاہرہ كيا(۱۱۶)

۱_ حضرت موسىعليه‌السلام نے جادوگروں كے جادو كى پرواہ نہ كرتے ہوئے مقابلے كى ابتداء ان كے حوالے كردي_

قال ا لقوا

۲_ حضرت موسىعليه‌السلام كى رضايت كے بعد جادوگروں نے جادوگرى كيلئے جو كچھ آمادہ كر ركھا تھا تماشائی وں كے سامنے ڈال ديا اور ان كى نظر بندى كردي_فلما ا لقوا سحروا ا عين الناس

۳_ فرعونى جادوگروں كے جادو كى حقيقت، نظر بندى اور اشياء كو ان كى اصلّيت كے خلاف ظاہر كرنے كے سوا كچھ نہ تھي_فلما ا لقوا سحروا ا عين الناس

۱۸۶

۴_ فرعونى جادوگروں كا جادو لوگوں كيلئے شديد خوف و ہراس كا باعث ثابت ہوا_فلما ا لقوا سحروا ا عين الناس

''استرھاب'' سے مراد ''ڈرانا'' ہے جملہ ''استرھبوھم'' كا عطف شرط كى جزا پر بھى ہوسكتاہے يعنى '' سحروا ...'' اور ''فلما القوا ...'' پر بھى ہوسكتاہے فوق الذكر مفہوم پہلے احتمال ہى كى بنياد پر اخذ كيا گيا ہے يعني: سحروا ا عين الناس و استرھبوھم بسحرھم_

۵_ فرعونى جادوگروں نے لوگوں كى نظر بندى كرنے كے بعد ،انہيں ڈرانا شروع كرديا_فلما القوا ...و استرهبوهم

فوق الذكر مفہوم كى بنياد اس احتمال پر ہے كہ ''استرھبوا'' كا عطف جملہ ''فلما القوا ...'' پر كيا جائیے_ اس صورت ميں جملہ ''استرھبوھم'' اس مطلب پر دلالت كرتاہے كہ جادوگر نظر بندى كرنے كے بعد اپنى حركات و سكنات كے ذريعے لوگوں كو مكمل طور پر اپنے جادو كے رعب ميں لانے كى كوشش كرتے تھے_

۶_ فرعونى جادوگروں نے جادو كا ساز و سامان پھينكنے اور لوگوں ميں خوف و ہراس ايجاد كرنے كے ذريعے بڑا اور حيرت انگيز جادو كر دكھايا_سحروا ا عين الناس و استرهبوهم و جاء و بسحر عظيم

جادو:جادو كى تاثير ۴;نظر بندى كا جادو ۲

فرعون كے جادوگر:فرعون كے جادوگر اور لوگ ۴، ۵، ۶;فرعون كے جادوگروں كا جادو ۳، ۴،۶ ;فرعون كے جادوگروں كا جادو ڈالنا ۲;فرعون كے جادوگروں كا شعبدہ ۳،۵

موسىعليه‌السلام :موسىعليه‌السلام اور فرعون كے جادوگر ۲، ۱;موسىعليه‌السلام كا قصّہ ،۱،۲،۶;موسىعليه‌السلام كے ساتھ مبارزہ ،۱

آیت ۱۱۷

( وَأَوْحَيْنَا إِلَى مُوسَى أَنْ أَلْقِ عَصَاكَ فَإِذَا هِيَ تَلْقَفُ مَا يَأْفِكُونَ )

اور ہم نے موسى كو اشارہ كيا كہ اب تم بھى اپنا عصا ڈال دو وہ ان كے تمام جادو كے سانپوں كو نگل جائیے گا(۱۱۷)

۱_ خداوند متعال نے جادوگروں كے جادو كے بعدحضرت موسىعليه‌السلام كو فرمان ديا كہ وہ اپنے عصا كو زمين

۱۸۷

پر ڈاليں _و ا وحينا إلى موسى ا ن ا لق عصاك

۲_ خداوند متعال نے اپنا فرمان ، وحى كے ذريعے حضرت موسىعليه‌السلام تك ابلاغ كيا_و ا وحينا إلى موسى ا ن ا لق عصاك

۳_ عصائے موسىعليه‌السلام نے ڈالے جانے كے بعد جادوگروں كے بنائے ہوئے سحر آميز ساز و سامان كو نگل ليا_

فإذا هى تلقف ما يا فكون

''لَقْف'' (تلقف كا مصدرہے) اور يہ كسى چيز كو سرعت كے ساتھ لينے كے معنى ميں استعمال ہوتاہے اور اس آيہ مباركہ ميں مورد كى مناسبت سے ''نگلنے'' كے معنى ميں تفسير كيا گيا ہے_ جملہ ''فاذا ھي ...'' مقابلے كى جگہ پيش آنے والے كسى واقعہ كى خبر كے طور پر ہوسكتاہے كہ اس صورت ميں جملے كى حالت يوں ہوگي:

ا وحينا إلى موسى ا ن ا لق عصاك فا لقها فإذَا هى تلقف

۴_ خداوند متعال نے حضرت موسىعليه‌السلام كو بشارت دى كہ ان كا عصا ڈالے جانے كے بعد جادوگروں كے بنائے ہوئے ساز و سامان كو نگل جائیے گا_ا ن ا لق عصاك فإذَا هى تلقف ما يا فكون

مندرجہ بالا مفہوم ميں ''فاذا ھي ...'' جملہ''ا ن الق عصاك'' كى طرح '' اُوحينا'' كى تفسير ہے اس مبنى كے مطابق جملے كى صورت يوں بنے گي:ا لق عصاك فإذَا ا لقيتها إذا هى تلقف ما يا فكون_

۵_ عصائے موسىعليه‌السلام نے جادوگروں كے سحر آميز ساز و سامان كو نگل كر،ايك حيرت انگيز اور خلاف توقع منظر ايجاد كر دكھايا_فإذَا هى تلقف ما يافكون

''إذَا'' مفاجات كيلئے ہے اور اس مطلب پر دلالت كرتاہے كہ اس كے بعد والا جملہ ايك غير متوقع حالت ميں واقع ہوا ہے_

۶_ جادو، معجزے كے مقابلے ميں ايك ناپائی دار چيز ہے_فإذَا هى تلقف ما يا فكون

اللہ تعالى :اللہ تعالى كى بشارت ۴;اللہ تعالى كے اوامر، ۱، ۲

جادو:جادو كى حقيقت ۶;جادو كى ناپائی دارى ۶

فرعون كے جادوگر:فرعون كے جادوگروں كا جادو،۱;فرعون كے جادوگروں كى شكست ۳، ۴، ۵

معجزہ:معجزہ اور جادو ۶

۱۸۸

موسىعليه‌السلام :عصائے موسىعليه‌السلام ۱، ۲، ۳، ۴، ۵ ;موسىعليه‌السلام كا قصّہ ۱، ۳، ۴،

۵ ;موسىعليه‌السلام كا معجزہ ۱، ۲، ۳;موسىعليه‌السلام كو بشارت ۴; موسىعليه‌السلام كو وحى ۲

آیت ۱۱۸

( فَوَقَعَ الْحَقُّ وَبَطَلَ مَا كَانُواْ يَعْمَلُونَ )

نتيجہ يہ ہوا كہ حق ثابت ہوگيا اور ان كا كار و بار باطل ہوگيا (۱۱۸)

۱_ عصائے موسىعليه‌السلام جادوگروں كے جادو كو نگل كر حق كے اثبات اور جادوگروں كے دعوؤں كے ابطال كا باعث بنا_

فوقع الحق و بطل ما كانوا يعملون

فوق الذكر مفہوم ميں ''كانوا'' اور ''يعملون'' كى ضميريں ،جادوگروں كى طرف پلٹائی گئي ہيں اس مبنى كے مطابق جملہ ''ما كانوا ...'' ميں مذكور ''ما'' سے مراد وہى ساز و سامان ہے كہ جسے جادوگروں نے تماشائی وں كى نظر ميں متحرك جانوروں كى صورت ميں پيش كيا تھا_

۲_ جادوگر ايك طويل مدت تك مسلسل حضرت موسىعليه‌السلام كے خلاف جادو مہيّا كرنے ميں لگے رہے تھے_

و بطل ما كانوا يعملون

''كانوا'' كے بعد فعل مضارع ''يعملون'' كا استعمال اس بات سے حكايت كرتاہے كہ جادوگرايك عرصہ سے مسلسل اپنے آپ كو جادوگرى كيلئے آمادہ كر رہے تھے_

۳_ حضرت موسىعليه‌السلام كا معجزہ آپعليه‌السلام كى حقانيت كى تثبيت اور فرعون اور اس كے درباريوں كى تدابير كى ناكامى كا سبب بنا_فوقع الحق و بطل ما كانوا يعملون

فوق الذكر مفہوم اس اساس پر اخذ كيا گيا ہے كہ ''كانوا'' اور ''يعملون'' كى ضمير وں سے مراد فرعون اور اس كے ساتھى ہوں _ اس مبنى كے مطابق ''ما كانوا'' ميں ''ما'' سے مراد ،فرعون كى ربوبيت كى تثبيت كيلئے كى جانے والى ،آل فرعون كى كوششيں ہوں گي_

۴_ انبيائے الہى كے معجزات ،ان كى حقانيت كو ثابت كرنے اور مخالفين دين كى كوششوں كو ناكام بنانے

۱۸۹

كيلئے ہوتے ہيں _فوقع الحق و بطل ما كانوا يعملون

انبيا:انبيا كے معجزے كا فلسفہ ۴;حقانيت انبياء كے دلائل ۴

دين:مخالفين دين كے خلاف مبارزہ ۴;

فرعون كے جادوگر:فرعون كے جادوگر اور موسىعليه‌السلام ۲;فرعون كے

جادوگروں كى سازش ۲; فرعون كے جادوگروں كے جادو كا تہى ہونا ۱; فرعون كے جادوگروں كے خلاف مبارزہ ۳

قوم فرعون:قوم فرعون كے سردار ،۳

معجزہ:معجزہ كے آثار،۱ ;معجزہ اور جادو ،۱

موسىعليه‌السلام :عصائے موسىعليه‌السلام ۱;موسىعليه‌السلام كا قصّہ ۱، ۲، ۳ ;موسىعليه‌السلام كا معجزہ ۳;موسىعليه‌السلام كى حقانيت كا اثبات ،۱;موسىعليه‌السلام كى حقانيت كے دلائل ۳

آیت ۱۱۹

( فَغُلِبُواْ هُنَالِكَ وَانقَلَبُواْ صَاغِرِينَ )

وہ سب مغلوب ہوگئے اور ذليل ہو كر واپس ہوگئے(۱۱۹)

۱_ آل فرعون اپنے جادوگروں كى ناكامى كى وجہ سے تماشائی وں كى ايك بڑى تعداد كے سامنے مغلوب ہوئے اور ذلت كے ساتھ مقابلے كے ميدان سے رخصت ہوگئے_فغلبوا هنا لك و انقلبوا صغرين

فوق الذكر مفہوم ميں ''فغلبوا'' اور ''انقلبوا'' كى ضميريں ،آل فرعون كى طرف پلٹائی گئي ہيں _

۲_ دربار فرعون كے جادوگروں نے سحر كے باطل ہونے كى وجہ سے شكست كھائی اور مقابلے كے ميدان ميں ذليل ہوئے_فغلبوا هنالك و انقلبوا صغرين

فوق الذكر مفہوم ميں ''فغلبوا'' اور ''انقلبوا'' كى ضميروں سے مراد جادوگر ہيں _

۱۹۰

فرعون كے جادوگر:فرعون كے جادوگروں كى ذلت ۲;فرعون كے جادوگروں كى شكست ۱، ۲

فرعونى :فرعونيوں كى شكست ،۱

موسىعليه‌السلام :موسىعليه‌السلام كا قصّہ ۲

آیت ۱۲۰

( وَأُلْقِيَ السَّحَرَةُ سَاجِدِينَ )

اور جادوگر سب كے سب سجدہ ميں گرپڑے(۱۲۰)

۱_ جادوگروں نے جب موسىعليه‌السلام كے معجزے اور اپنے جادوكے بطلان كا مشاہدہ كيا تو زمين پر گر پڑے اور بارگاہ خدا ميں سجدہ كيا_و ا لقى السحرة سجدين

۲_ جادوگروں نے موسىعليه‌السلام كے معجزے كى عظمت كا مشاہدہ كرتے ہوئے خداوند متعال كى عظمت كودرك كرليا اور اسے پرستش كے لائق جانا_و ا لقيالسحرة سجدين

۳_ خداوند متعال كى عظمت كى طرف انسان كى توجہ اسے بارگاہ الہى ميں اظہار عبوديت اور پرستش پر مجبور كرتى ہے_

و ا لقيالسحرة سجدين

فعل''القي'' كو مجہول لانے ميں اس مطلب كى طرف اشارہ پايا جاتا ہے كہ جادوگروں نے موسىعليه‌السلام كے معجزے كو ديكھتے ہوئے عظمت خدا سے آگاہى حاصل كى اور بے اختيار اس كى بارگاہ ميں سر بسجود ہوئے_

۴_ خدا كى عظمت كى طرف متوجہ ہونے اور اس كى عظيم آيات كا مشاہدہ كرنے پر اس كى بارگاہ ميں اظہار عبوديت ضرورى ہے_و ا لقيالسحرة سجدين

آيات الہى كا مشاہدہ كرنے اور عظمت خدا كى طرف توجہ كرنے پر جادوگروں كے سجدہ كرنے كو بيان كرنے كا ايك مقصد يہ ہے كہ اس مطلب كى تعليم دى جائیے كہ آيات الہى كا مشاہدہ كرنے

۱۹۱

اور عظمت خدا كى طرف توجہ پيدا كرنے پر سزاوار ہے كہ انسان اس كے سامنے فروتنى كا اظہار كرتے ہوئے سر تعظيم خم كرے_

۵_ زمين پر گرنا اور سجدہ كرنا قديم زمانہ سے بندگي، پرستش اور تسليم كے اظہار كى ايك علامت سمجھا جاتاہے_

و القى السحرة سجدين

ظاہراً ''سجدہ'' سے مراد زمين پر پيشانى ركھنا ہے بنابراين كلمہ ''سجدين'' اس مطلب كو بيان كرتاہے كہ زمين پر پيشانى ٹيكتے ہوئے اظہار خضوع كرنا (سجدہ) ايك طولانى سابقہ ركھتا ہے چنانچہ بعد والى آيت ''ء امنا برب العلمين'' اس مطلب پر دال ہے كہ يہ عمل اظہار بندگى كيلئے انجام ديا جاتا رہا ہے_

آيات خدا:آيات خدا كى طرف توجہ ۴

ترغيب دلانا:ترغيب دلانے كے عوامل ۳

تسليم:تسليم كى علامات ۵

جہان بيني:جہان بينى اور ائی ڈيالوجى ۳

فرعون كے جاوگر:فرعون كے جادوگر اور موسىعليه‌السلام كا معجزہ،۱، ۲;فرعون كے جادوگروں كا سجدہ ،۱;فرعون كے جادوگروں كا عقيدہ، ۲; فرعون كے جادوگروں كى تجديد نظر ۲; فرعون كے جادوگروں كے جادو كا بطلان،۱

ذكر:عظمت خدا كا ذكر ۴;عظمت خدا كے ذكر كے اثرات ۳

سجدہ:سجدے كى تاريخ ۵

عبادت:عبادت كا باعث ۳

عبوديت:اظہار عبوديت ۴;اظہار عبوديت كے عوامل ۳; عبوديت كى علامات ۵

موسىعليه‌السلام :موسىعليه‌السلام كا قصہ ۱

۱۹۲

آیت ۱۲۱

( قَالُواْ آمَنَّا بِرِبِّ الْعَالَمِينَ )

ان لوگوں نے كہا كہ ہم عالمين كے پروردگار پر ايمان لے ائے (۱۲۱)

۱_ حضرت موسىعليه‌السلام كے معجزے كو ديكھ كر جادوگروں نے تمام جہان ہستى پر خدا كى ربوبيت كا يقين كرليا اور اس پر ايمان لے ائے_قالوا ء ا منا برب العلمين

۲_ جادوگروں نے خدا پر ايمان لانے كا ايك ساتھ اعلان كيا_قالوا ء ا منا برب العلمين

كلمہ ''قالوا'' اس مطلب كو بيان كرتاہے كہ جادوگر اعلانيہ طور پر خدا اور اس كى ربوبيت پر ايمان لائے اور ايك ساتھ مل كر اس كا اظہار كيا_

۳_ جادوگروں نے بارگاہ خدا ميں سجدہ كرتے وقت اس كى ربوبيت پر ايمان كا اظہار كيا_

و ا لقى السحرة سجدين _ قالوا ء ا منا برب العلمين

مندرجہ بالا مفہوم اس بنياد پر اخذ كيا گيا ہے كہ جملہ ''قالوا ا منا ...'' كلمہ ''السحرة'' كيلئے حال ہو يا پھر يہ كہ جملہ ''ا لقى السحرة ...''

كيلئے بدل اشتمال ہو_ ان دو مبانى كے مطابق مورد بحث آيت اس مطلب پر دلالت كرتى ہے كہ جادوگروں نے بارگاہ خدا ميں سجدہ كرتے وقت خدا پر اپنے ايمان كا اظہار كيا تا كہ يہ توہّم نہ ہو كہ ان كا سجدہ فرعون كيلئے ہے_

۴_ جادوگر، حضرت موسىعليه‌السلام كے ساتھ مقابلہ كرنے سے پہلے ان كى رسالت سے آگاہ تھے_

قالوا ء ا منا برب العلمين

ربوبيت خدا پر جادوگروں كى تاكيد اور حقانيت موسىعليه‌السلام سے آگاہى كے فوراً بعد اس كو قبول كرلينا، اس مطلب كو بيان كرتاہے كہ حضرت موسىعليه‌السلام كے پيغامات (كہ جن ميں سب سے واضح طور پر،خدا كى ربوبيت مطلق كے بارے ميں اعتقاد ہے) سے جادوگر موسىعليه‌السلام كے مقابلے پر اترنے سے پہلے آگاہى ركھتے تھے_

۵_ پورى كائنات كى تدبير ،خدا كے ہاتھ ميں ہے_ء ا منا برب العلمين

۱۹۳

۶_ حضرت موسىعليه‌السلام كا اپنے زمانے كے كافر لوگوں كيلئے اہم اور واضح ترين پيغام، خدا كى ربوبيت مطلق كا پيغام تھا_

قالوا ء ا منا برب العلمين

آفرينش:آفرينش كى تدبير ۵

اللہ تعالى :اللہ تعالى كى ربوبيت ۱، ۵، ۶

ايمان:ايمان كے عوامل ،۱;خدا پر ايمان ۲;ربوبيت خدا پرايمان ۳

فرعون كے جادوگر:فرعون كے جادوگر اور موسىعليه‌السلام كا معجزہ ،۱; فرعون كے جادوگر اور نبوت موسىعليه‌السلام ۴;فرعون كے جادوگروں كا ايمان ۲،۳; فرعون كے جادوگروں كا سجدہ ۳; فرعون كے جادوگروں كا عقيدہ ،۱; فرعون كے جادوگروں كا مبارزہ ۴; فرعون كے جادوگروں كى آگاہى ۴;فرعون كے جادوگروں كى تجديد نظر ۱، ۲، ۳

موسىعليه‌السلام :موسىعليه‌السلام كا اہم پيغام ۶;موسىعليه‌السلام كا قصّہ ۱، ۴; موسىعليه‌السلام كے

ساتھ مبارزہ ۴;موسىعليه‌السلام كے معجزے كے اثرات،۱

آیت ۱۲۲

( رَبِّ مُوسَى وَهَارُونَ )

يعنى موسى اور ہاروں كے رب پر (۱۲۲)

۱_ دربار فرعون كے جادوگر ،موسىعليه‌السلام كا معجزہ ديكھنے كے بعد پورى كائنات پر خدائے موسىعليه‌السلام و ہارونعليه‌السلام كى ربوبيت پر ايمان لائے اور اس كا اعتراف كيا_ء امنا برب العلمين _ رب موسى و هرون

۲_ حضرت موسىعليه‌السلام پر ايمان لانے والے جادوگر، فرعون اور اس كے درباريوں كى سياست اور مكاريوں سے آگاہ اور ہوشيار افراد تھے_رب موسى و هرون

يو ں معلوم ہوتاہے كہ جملہ ''رب العلمين'' كى جملہ ''رب موسى و ھرون'' كے ذريعے تفسير سے جادوگروں كا مقصد يہ تھا كہ مبادا، ماجرا كے خاتمہ پر آل فرعون يہ ظاہر كريں كہ جادوگروں نے فرعون كو سجدہ كيا تھا اور اسے ''رب العلمين'' پكارا تھا، يہ معنى جادوگروں كى آل فرعون كى مكاريوں سے آگاہى اور ہوشيارى سے حكايت كرتاہے_

۳_ جملہ ''رب العالمين'' كى جملہ''رب موسى و هرون''

كے ذريعے تفسير سے، جادوگروں كے مقاصد ميں سے ايك فرعون كى فريب كارى سے بچنا تھا_

۱۹۴

ربّ موسى و هرون

۴_ دربار فرعون كے جادوگر، معجزہ ديكھنے كے بعد حضرت موسىعليه‌السلام اور ان كے بھائی حضرت ہارونعليه‌السلام كى نبوت پر ايمان لے ائے_ء امنا برب العلمين _ رب موسى و هرون

ہو سكتاہے كہ موسىعليه‌السلام اور ہارونعليه‌السلام كا نام لينے سے جادوگروں كا مقصد، انہيں انبيائے الہى كے عنوان سے قبول كرنا ہو_

۵_ جادوگروں نے موسىعليه‌السلام و ہارونعليه‌السلام پر ايمان لانے كا اعلان ايك ساتھ كيا_

قالوا ء امنا برب العلمين _ رب موسى و هرون

۶_ حضرت ہارونعليه‌السلام ،رسالت الہى كے ابلاغ كے سلسلہ ميں قدم بہ قدم حضرت موسىعليه‌السلام كے ساتھ رہے_

رب موسى و هرون

موسىعليه‌السلام كے ساتھ ''ہارونعليه‌السلام '' كو ذكر كرنے سے جادوگروں كا مقصد ہوسكتاہے يہ ہو كہ ان كى راہنمائی ميں ہارونعليه‌السلام نے بھى اہم كردار ادا كيا_ يا اس جہت سے ہو كہ مبادا فرعون يہ ظاہر كرے كہ رب موسى سے جادوگروں كا مقصد، فرعون ہى ہے اسلئے كہ سب لوگ جانتے تھے كہ اس نے ايك مدت تك موسىعليه‌السلام كى سرپرستى كى تھى چنانچہ اس نے كہا تھا ''الم نرى ك فينا و ليداً'' (شعراء ۱۸) بنابراين اس توّہم كو ختم كرنے كيلئے جادوگروں نے موسىعليه‌السلام كے ساتھ ہارونعليه‌السلام كو بھى ذكر كيا_

آفرينش:آفرينش كى تدبير، ۱

ايمان:ربوبيت خدا پر ايمان،۱ ;موسىعليه‌السلام پر ايمان ۴، ۵; ھارونعليه‌السلام پر ايمان ۴، ۵

فرعون:فرعون كا مكر، ۲،۳فرعون كے جادوگر:فرعون كے جادوگر اور رب العلمين ۳; فرعون كے جادوگر اور موسىعليه‌السلام كا معجزہ،۱ ;فرعون كے جادوگروں كا اقرار ۱; فرعون كے جادوگروں كا ايمان ۱، ۲، ۴، ۵; فرعون كے جادوگروں كى آگاہى ۲; فرعون كے جادوگروں كى تجديد نظر ۱،۴; فرعون كے جادوگروں كى ہوشيارى ۲

قوم فرعون:قوم فرعون كے سردار، ۲

موسىعليه‌السلام :موسىعليه‌السلام كا قصّہ ۱، ۴، ۵;موسىعليه‌السلام كى نبوت ۶; موسىعليه‌السلام كے شريك رسالت ۶; موسىعليه‌السلام كے معجزے كے آثار ۴ہارونعليه‌السلام :ہارونعليه‌السلام كا كردار، ۶

۱۹۵

آیت ۱۲۳

( قَالَ فِرْعَوْنُ آمَنتُم بِهِ قَبْلَ أَن آذَنَ لَكُمْ إِنَّ هَـذَا لَمَكْرٌ مَّكَرْتُمُوهُ فِي الْمَدِينَةِ لِتُخْرِجُواْ مِنْهَا أَهْلَهَا فَسَوْفَ تَعْلَمُونَ )

فرعون نے كہا كہ تم ميرى اجازت سے پہلے كيسے ايمان لے ائے يہ تمھارا مكر ہے جو تم شہر ميں پھيلا رہے ہو تا كہ لوگوں كو شہر سے باہر نكال سو تو عنقريب تمھيں اس كا انجام معلوم ہوجائیے گا(۱۲۳)

۱_ رسالت موسىعليه‌السلام كى طرف ،جادوگروں كى رغبت اور ربوبيت خدا پر ان كے ايمان كى وجہ سے فرعون كو سخت غصّہ آگيا اور اس نے انہيں سختى سے ڈانٹا_قال فرعون ء امنتم به قبل ا ن ء ا ذن لكم

كلمہ ''بہ'' كى ضمير ''موسىعليه‌السلام ' ' كى طرف بھى پلٹ سكتى ہے اور ''ربّ'' كى طرف بھى البتہ دونوں صورتوں ميں مندرجہ بالا مفہوم حاصل ہوتاہے_

۲_ فرعون، لوگوں كيلئے دين و ائین كے انتخاب كے سلسلہ ميں اپنى اجازت حاصل كرنا ضرورى سمجھتا تھا اور اجازت دينے كا حق اپنے سے مختص سمجھتا تھا_قال فرعون ء امنتم به قبل ا ن ء ا ذن لكم

۳_ فرعون، ايك ظالم اور مستكبر حكمران تھا_ء امنتم به قبل ا ن ا ذن لكم

لوگوں كو ايمان اور يقين كے معاملے ميں بھى فيصلہ كرنے كے حق سے محروم ركھنا، فرعون كے انتہائی مستبد اور مستكبر ہونے سے حكايت كرتاہے_

۴_ فرعون نے جادوگرو ں كى شكست اور موسىعليه‌السلام كى فتح كو ايك ڈھونگ اور ان كے ايمان لانے كو پہلے سے تيار كردہ سازش قرار ديا_إن هذا لمكر مكرتموه فى المدينة

كلمہ ''ھذا'' جادوگروں كى شكست اور موسىعليه‌السلام كى فتح اور پھر ربوبيت خدا اور موسىعليه‌السلام و ہارونعليه‌السلام كى نبوت پر جادوگروں كے ايمان كى طرف اشارہ ہے_

۵_ مقابلے سے پہلے مصر كے دارالحكومت ميں حضرت موسىعليه‌السلام كے ساتھ ،جادوگروں كى ملاقات_

إن هذا لمكر مكرتموه فى المدينة

۶_ فرعون، موسىعليه‌السلام پر جادوگروں كے ايمان كو اپنى حكومت

۱۹۶

كيلئے خطرہ محسوس كرتا تھا_إن هذا لمكر مكرتموه فى المدينة لتخرجوا منها ا هلها

۷_ فرعون نے حضرت موسىعليه‌السلام اور جادوگروں كو سازشى كہتے ہوئے فرعونيوں كى حكومت كا تختہ الٹنے اور انہيں پايہء تخت سے نكال باہر كرنے كو ان كى سازش كے مقاصد ميں سے شمار كيا_إن هذا المكر ...لتخرجوا منها ا هلها

''ا ھلھا'' سے مراد فرعون، اسكے دربارى اور رشتہ دار بھى ہوسكتے ہيں اور اس سے مراد مصر كے تمام رہنے والے بھى ہوسكتے ہيں مندرجہ بالا مفہوم پہلے احتمال كى اساس پر ليا گيا ہے_

۸_ موسىعليه‌السلام كے ساتھ ،جادوگروں كے مبارزے اور پھر ان كے ايمان لانے كى داستان كے بارے ميں فرعون كا تجزيہ ،يہ تھا كہ وہ اہل مصر كو دارالحكومت سے نكالنا چاہتے ہيں _إن هذا لمكر مكرتموه فى المدينة لتخرجوا منها ا هلها

مندرجہ بالا مفہوم اس بناء پر اخذ كيا گيا ہے كہ ''ا ھلھا'' سے مراد تمام اہل مصر (عام لوگ اور حكومتى كارندے) ہوں نہ يہ كہ صرف حكومتى كارندے مراد ہوں _

۹_ فرعون نے اپنے غلط تجزيے كى بنا پر جادوگروں كو سازشى كہتے ہوئے انہيں سخت سزا كى دھمكى دي_

إن هذا لمكر ...فسوف تعلمون

اہل مصر:اہل مصر كا بے گھرہونا ،۸

ايمان:ربوبيت خدا پر ايمان ،۱;موسىعليه‌السلام پر ايمان ، ۱،۶

فرعون كے جادوگر:فرعون كے جادوگر اور موسىعليه‌السلام ۵;فرعون كے جادوگروں پر تہمت ۴، ۷;فرعون كے جادوگروں كى سرزنش ۱;فرعون كے جادوگروں كى شكست ۴

فرعون:فرعون اور انتخاب دين ۲;فرعون اور جادوگر ۷; فرعون اور عقيدے كى آزادى ۲; فرعون اور موسىعليه‌السلام ۷; فرعون كا احساس خطر ۶، ۷; فرعون كا استبداد ۲، ۳; فرعون كا استكبار ۳;فرعون كا تجزيہ ۷، ۸، ۹; فرعون كى بينش ۲;فرعون كى تہمتيں ۴، ۷; فرعون كى دھمكياں ۹

موسىعليه‌السلام :موسىعليه‌السلام پر تہمت ۷;موسىعليه‌السلام كا قصّہ ۱، ۴، ۵، ۸;موسىعليه‌السلام كى فتح ۴;موسىعليه‌السلام كے ساتھ مبارزہ ۸;موسىعليه‌السلام مصر ميں ۵

۱۹۷

آیت ۱۲۴

( لأُقَطِّعَنَّ أَيْدِيَكُمْ وَأَرْجُلَكُم مِّنْ خِلاَفٍ ثُمَّ لأُصَلِّبَنَّكُمْ أَجْمَعِينَ )

ميں تمھارے ہاتھ اور پاؤں مختلف سمتوں سے كاٹ دوں گا اور اس كے بعد تم سب كو سولى پر لٹكا دوں گا(۱۲۴)

۱_ فرعون نے موسىعليه‌السلام پر ايمان لانے والے تمام، جادوگروں كو سزا دينے كى قسم كھالي_لا قطعن ...ثم لا صلبنكم

لا قطعن'' اور ''لا صلبن'' ميں حرف ''لام'' لام تاكيد ہے اور قسم پر دلالت كرتاہے_

۲_ ايك طرف كا ہاتھ اور دوسرى طرف كا پاؤں كاٹنا، حضرت موسىعليه‌السلام پر ايمان لانے والے جادوگروں كيلئے فرعون كى طرف سے معيّن كى گئي سزاؤں ميں سے تھا_لا قطعن ا يديكم و ا رجلكم من خلف

۳_ فرعون نے حضرت موسىعليه‌السلام پر ايمان لانے والے جادوگروں كو دھمكى دى كہ وہ ان سب كو ان كے ہاتھ اور پاؤں كاٹنے كے بعد سولى پر چڑھا دے گا_ثم لاصلبنكم اجمعين

۴_ حضرت موسىعليه‌السلام كى رسالت پر ايمان لانا، فرعون كى نظر ميں سخت سزا كے لائق ايك بہت بڑى خيانت تھي_

لا قطعن ثم لا صُلبنكم

ايمان:موسىعليه‌السلام پر ايمان ،۱، ۴

پاؤں :پاؤں كاٹنا ،۲

سولى چڑھانا :سولى چڑھانے كى دھمكى ۳

فرعون:فرعون كى بينش ۴;فرعون كى دھمكياں ۳;فرعون كى سزائیں ۱، ۲، ۳، ۴; فرعون كى قسم ،۱

فرعون كے جادوگر:

۱۹۸

فرعون كے جادوگروں كا ايمان ۱، ۲، ۳;فرعون كے جادوگروں كو دھمكى ۳;فرعون كے جادوگروں كى سزا ،۱، ۲

موسىعليه‌السلام :موسىعليه‌السلام كا قصہ، ۱

ہاتھ :ہاتھ كاٹنا ۲، ۳

آیت ۱۲۵

( قَالُواْ إِنَّا إِلَى رَبِّنَا مُنقَلِبُونَ )

ان لوگوں نے جواب ديا كہ ہم لوگ بہرحال اپنے پروردگار كى بارگاہ ميں پلٹ كر جانے والے ہيں (۱۲۵)

۱_ حضرت موسىعليه‌السلام پر ايمان لانے والے جادوگروں كا فرعون كے سامنے ردّ عمل يہ تھا كہ انہوں نے ايمان پر باقى رہنے اور فرعون كى سزاؤں كى پرواہ نہ كرنے كا اظہار كيا_قالوا إنا إلى ربنا منقلبون

۲_ جادوگروں نے فرعون كى دھمكيوں كے جواب ميں يہ اظہار كيا كہ وہ قتل كي ے جانے كى صورت ميں اپنے خدا كى طرف لوٹ جائیں گے_قالوا إنا إلى ربنا منقلبون

''إلى ربنا'' كلمہ ''منقلبون'' كے متعلق ہے اور كلمہ ''انقلاب'' حرف ''إلى '' كے ذريعے متعدى ہونے كى صورت ميں ''لوٹنے'' كے معنى ميں استعمال ہوتاہے_

۳_ حضرت موسىعليه‌السلام پر ايمان لانے والے جادوگر، دنيوى زندگى كے خاتمہ پر قيامت اور خدا كى طرف لوٹ جانے كے معتقد تھے_إنا إلى ربنا منقلبون

۴_ حضرت موسىعليه‌السلام پر ايمان لانے والے جادوگر، راہ خدا ميں قتل ہونے والوں كيلئے دنيوى نعمات اور آساءشوں سے بہتر ،مواہب كے حصول كے معتقد تھے_إنا إلى ربنا منقلبون

۵_ مؤمنين، راہ خدا ميں جان دينے كى صورت ميں جوار الہى سے شرف ياب ہوں گے_

۱۹۹

إنا إلى ربنا منقلبون

۶_ فرعون كى سزاؤں اور اذيتوں سے مؤمن جادوگروں كے نہ ڈرنے كا سبب، موت كے بعد معاد اور خدا كى طرف لوٹ جانے پر ان كا عقيدہ تھا_إنا إلى ربنا منقلبون

۷_ دھمكياں اور اذيتيں ، سچے مؤمنوں كو راہ ايمان اور دينى اعتقادات سے روكنے ميں غير مؤثر ہيں _إنا إلى ربنا منقلبون

۸_ راہ ايمان ميں دھمكيوں اور اذيتوں سے بے خوف ہونا ضرورى ہے_إنا إلى ربنا منقلبون

۹_ فرعونى سزاؤں اور اذيتوں كے مقابلے ميں مؤمن جادوگروں كے بے پروا ہونے كا سبب ،شرك سے نجات اور خدا كى ربوبيت پر ان كا ايمان تھا_إنا إلى ربنا منقلبون

فوق الذكر مفہوم ميں جملہ ''إنا إلى ربنا منقلبون'' جادوگروں كے عقيدہ ميں تبديلى اور باطنى انقلاب كى توصيف كے طور پر ليا گيا ہے، اس صورت ميں مذكورہ جملے سے مراد يہ ہوگى كہ خدا كى طرف بازگشت، باطل اعتقاد سے نجات حاصل كرنے اور اس كى ربوبيت كو قبول كرنے كے ذريعے ہى ہے_

استقامت:استقامت كے اسباب ۹

ايمان:ايمان كے اثرات ۹;ايمان ميں استقامت ۱، ۸;خدا كى طرف بازگشت ۲، ۳، ۵، ۶;ربوبيت خدا پر ايمان ۹; معاد پر ايمان كے اثرات ۶

ترغيب دلانا:ترغيب دلانا كے عوامل ۶

خوف:ناپسنديدہ خوف ۶، ۷، ۸;خوف كے موانع ۶

شرك:شرك سے دورى كے اثرات ۹

شہادت:شہادت كے آثار ۵

شہداء:شہداء كى آساءش ۴;شہداء كى نعمات ۴

عقيدہ:شہادت پر عقيدہ ۲، ۴;معاد پر عقيدہ ۳

فرعون:فرعون كى اذيتيں ۶، ۹;فرعون كى دھمكياں ۲; فرعون كى سزائیں

۲۰۰