تفسير راہنما جلد ۶

 تفسير راہنما 0%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 736

 تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 736
مشاہدے: 150478
ڈاؤنلوڈ: 3026


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 736 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 150478 / ڈاؤنلوڈ: 3026
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 6

مؤلف:
اردو

۱۶_ استدلالات اور براہين، خدا كى جانب سے انسان كے فكر و قلب پر افاضات ہيں _ما نزل اللّه بها من سلطان

تنزيل سے مراد ''ايجاد كرنا'' بھى ہوسكتاہے كہ اس صورت ميں ''ما نزل ...'' كا معنى يہ ہوگا كہ خدا نے شرك كيلئے كوئي دليل اور برہان خلق نہيں كيا،لہذا ''سلطن'' عقلى اور نقلى دونوں قسم كے براہين كو شامل ہوگا، چنانچہ ''تنزيل'' معارف دين اور احكام الہى كو نازل كرنے كے معنى ميں بھى ہوسكتاہے كہ اس صورت ميں ''سلطن'' سے مراد فقط برہان نقلى ہوگا_ مندرجہ بالا مفہوم پہلے معنى كى روشنى ميں ہى اخذ كيا گيا ہے_

۱۷_ حضرت ہودعليه‌السلام نے اپنى مشرك قوم كو عذاب خدا كے نازل ہونے كے بارے ميں آگاہ كيا_

فانتظروا إنى معكم من المنتظرين

بعد والى آيت كى روشنى ميں ''انتظروا'' كا متعلق عذاب الہى ہے_

۱۸_ حضرت ہودعليه‌السلام ، قوم عاد تك رسالت الہى كے ابلاغ كرنے كے بعدان كے توحيد اور رسالت سے انكار پر اصرار كى وجہ سے عذاب الہى كے نازل ہونے كے انتظار ميں تھے_فانتظروا إنى معكم من المنتظرين

اديان:اديان كى تعليمات ۱۲

اللہ تعالى :اللہ تعالى كا غضب ۱، ۲;اللہ تعالى كا فضل ۱۶;اللہ كى ربوبيت ۴، ۵;اللہ تعالى كے افعال ;اللہ تعالى كے اوامر ۱۲;اللہ تعالى كے اسباب ۳،۶

انبياء:انبياء اور برہان ۱۴;انبياء كى تعليمات ۱۴تكذيب انبياء كے اثرات ۳

انسان:انسان پر فضل ۱۶;انسان كے مقامات ۵

ايمان:ہودعليه‌السلام پر ايمان كے موانع ۷

باطل معبود: ۱۱

برہان:برہان كا منشاء ۱۶

پليدي:پليدى كے اثرات ۶، ۷;پليدى كے عوامل ۳

توحيد:توحيد سے انكار كى سزا ۱۸;توحيد عبادى كى اہميت ۱۲;توحيد كے ميلان كے موانع ۷

حق قبول نہ كرنے والے لوگ:

۸۱

حق قبول نہ كرنے والے لوگوں كى سزا ،۴

خدا كے مغضوب لوگ: ۱، ۶، ۷

شرك:شرك كا غير منطقى ہونا ۱۳;شرك كے آثار ۱، ۳

عبادت:باطل معبودوں كى عبادت ۹

عذاب:عذاب كا منشاء ۱۷;عذاب كى دھمكي۱۷;عذاب كے اسباب ۲;نزول عذاب كے موجبات ۱۸

عقيدہ:عقيدہ ميں برہان ۱۵

قلب:قلب كا كردار ۱۶

قوم عاد:قوم عاد كا شرك ۱۸;قوم عاد كا عذاب ۲، ۱۸;قوم عاد كا عقيدہ ۲;قوم عاد كا مجادلہ ۱۱;قوم عاد كى پليدى ۱، ۲، ۶، ۷;قوم عاد كى تاريخ ۱۰، ۱۱; قوم عاد كى رسوم ۸;قوم عاد كى عبادت ۸;قوم عاد كى مغضوبيت ۱، ۲،۶، ۷ ;قوم عاد كے آباؤ اجداد ۸;قوم عاد كے معبود ۸

لوگ:لوگوں كى ہدايت ۵

مجادلہ:مجادلہ ترك كرنا ۱۱

مشركين:مشركين كا عذاب ۱۷; مشركين كى عبادت ۹; مشركين كے معبود ۹

معاشرہ:معاشرے كى ذمہ دارى ۴

نمونہ قرار دينا:رفتار و كردار ميں كسى كو نمونہ قرار دينا ۸

ہودعليه‌السلام :دعوت ہودعليه‌السلام ۲;رسالت ہودعليه‌السلام كے انكار كى سزا ۱۸;نبوت ہودعليه‌السلام كى تكذيب كے اثرات ۱;ہودعليه‌السلام اور قوم عاد ۲، ۱۰، ۱۱، ۱۷، ۱۸ ;ہودعليه‌السلام اور مشركين ۱۷ ; ہودعليه‌السلام كا انتظار ۱۸;ہودعليه‌السلام كا سلوك ۱۱; ہودعليه‌السلام كا قصہ ۲، ۱۰، ۱۱، ۱۷، ۱۸ ;ہودعليه‌السلام كا مجادلہ ۱۰

۸۲

آیت ۷۲

( فَأَنجَيْنَاهُ وَالَّذِينَ مَعَهُ بِرَحْمَةٍ مِّنَّا وَقَطَعْنَا دَابِرَ الَّذِينَ كَذَّبُواْ بِآيَاتِنَا وَمَا كَانُواْ مُؤْمِنِينَ )

پھر ہم انھيں اور ان كے ساتھيوں كو اپنى رحمت سے نجات دے دى اور اپنى آيات كى تكذيب كرنے والوں كى نسل منقطع كردى اور وہ لوگ ہرگز صاحبان ايمان نہيں تھے(۷۲)

۱_ خداوند متعال نے قوم عاد كو رسالت ہودعليه‌السلام كے انكار اور شرك پر اصرار كى وجہ سے عذاب ميں گرفتار كيا_

فأنجينه و الذين معه برحمة منا و قطعنا دابر الذين كذبوا

۲_ قوم ہود كے ايك گروہ نے ان كى رسالت كو قبول كرتے ہوئے آيات الہى كى تصديق كى اور خدا كى وحدانيت پر ايمان لايا_والذين معه

۳_ خداوند متعال نے ہودعليه‌السلام اور ان پر ايمان لانے والوں كو قوم عاد پر نازل كيئے گئے عذاب سے نجات عطا كي_

فأنجينه والذين معه برحمة منا

۴_ حضرت ہودعليه‌السلام اور ان كے ساتھيوں كى نجات، خدا كي رحمت خاص كا ايك جلوہ ہے_

فأنجينه والذين معه برحمة منا

۵_ عذاب الہى كے نزول كے وقت صرف پيغمبروں كا ساتھ دينے والے ہى نجات پاتے ہيں _فأنجينه والذين معه برحمة منا

۶_ آيات الہى كى تكذيب كرنے والے قوم عاد كے سب لوگ ،عذاب خدا كے ذريعے ہلاك ہوگئے_

و قطعنا دابر الذين كذبوا بأياتنا

كسى چيز كے ''دابر'' سے مراد اس كا آخر ہے اور ''قطع دابر'' يعنى آخرى شخص تك كو نابود كردينا اور يہ تمام لوگوں كے نابود ہونے سے كنايہ ہے_

۷_ قوم عاد كا كفر پر اصرار اور ايمان سے نااميدى ان كے لئے ہلاكت اور نزول عذاب كا باعث بني_

۸۳

و قطعنا دابر الذين كذبوا بايا تنا و ما كانوا مؤمنين

چونكہ آيات الہى كى تكذيب ،عدم ايمان كے ہمراہ ہے بلكہ بے ايمانى ہى سے ابھرتى ہے، لہذا كہا جا سكتاہے كہ جملہ ''ما كانوا مؤمنين'' يا تو اس معنى كى طرف اشارہ ہے كہ ہلاك ہونے والے مكذبين اہل ايمان نہ تھے اور توحيد كى طرف رغبت كى توفيق ان سے مكمل طور پر سلب ہوچكى تھى يا يہ كہ مكذبين سے ہٹ كر ايك اور گروہ كى طرف اشارہ ہے، يعني: جن لوگوں نے تكذيب نہيں كى وہ ايمان بھى نہيں لائے مندرجہ بالا مفہوم پہلے احتمال كى اساس پر اخذ كيا گيا ہے_

۸_ خداوند متعال نے قوم عاد ميں سے آيات الہى كے جھٹلانے والوں كے علاوہ غير مؤمن لوگوں كو بھى ہلاك كرديا_

قطعنا دابر الذين كذبوا بايا تنا و ما كانوا مؤمنين

آيات خدا:آيات خدا كو جھٹلانے كى سزا، ۶;آيات خدا كو جھٹلانے والوں كى ہلاكت ۸

اللہ تعالى :اللہ تعالى كى رحمت خاص ۴;اللہ تعالى كے افعال ۳; اللہ تعالى كے عذاب ۱، ۵، ۸

انبياء:انبياء كى اطاعت كے اثرات ۵

ايمان:آيات خدا پر ايمان ۲;آيات خدا پر ايمان لانے كى قدر و منزلت ۸;توحيد پر ايمان ۲;ہودعليه‌السلام پر ايمان ۲

پيروان انبياء:پيروان انبياء كى نجات ۵

شرك:شرك پر اصرار كى سزا ،۱

عذاب:عذاب كے اسباب۱; عذاب سے نجات ۳، ۵; نزول عذاب كے اسباب ۶، ۷

قوم عاد:قوم عاد كا عذاب ۶، ۷;قوم عاد كا كفر ۷;قوم عاد كى تاريخ ۱، ۲، ۳، ۶، ۷، ۸;قوم عاد كى ہلاكت ۶، ۷، ۸;قوم عاد كے مؤمنين ۲;قوم عاد كے مؤمنين كى نجات ۳، ۴

كافر لوگ:كافر لوگوں كى ہلاكت ۸

كفر:كفر پر اصرار كے اثرات ۷

يہودعليه‌السلام :رسالت ہودعليه‌السلام سے انكار كى سزا، ۱;ہودعليه‌السلام كا قصّہ ۲، ۳; ہودعليه‌السلام كى نجات ۳، ۴

۸۴

آیت ۷۳

( وَإِلَى ثَمُودَ أَخَاهُمْ صَالِحاً قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُواْ اللّهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَـهٍ غَيْرُهُ قَدْ جَاءتْكُم بَيِّنَةٌ مِّن رَّبِّكُمْ هَـذِهِ نَاقَةُ اللّهِ لَكُمْ آيَةً فَذَرُوهَا تَأْكُلْ فِي أَرْضِ اللّهِ وَلاَ تَمَسُّوهَا بِسُوَءٍ فَيَأْخُذَكُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ )

اور ہم نے قوم ثمود كى طرف ان كے بھائی صالح كو بيھجا تو انھوں نے كمہا كہ اے قوم والو اللہ كى عبادت كرو اس كے علاون كوئي خدا نہيں ہے_ تمھارے پاس پروردگار كى طرف سے دليل آچكى ہے _ يہ خدائی ناقہ ہے جو تمھارے لئے اس كى نشانى ہے _ اسے آزاد چھوڑ دو كہ زمين خدا ميں كھاتا پھرے اور خبردار اسے كوئي تكليف نہ پہنچانا كہ تم كو عذاب اليم اپنى گرفت ميں لے لے(۷۳)

۱_ حضرت صالحعليه‌السلام خدا كے بھيجے ہوئے انبياء ميں سے تھے_و إلى ثمود أخاهم صلحاً

''إلى ثمود'' ''إلى قومہ'' پر عطف ہے اور ''أخاھم'' آيت ۵۹ ميں مذكور ''نوحاً'' پر عطف ہے يعني:أرسلنا إلى ثمود اخاهم صالحاً _

۲_ حضرت صالحعليه‌السلام كى رسالت قوم ثمود تك ہى محدود تھي_و إلى ثمود أخاهم صلحاً

۳_ حضرت صالحعليه‌السلام اور قوم ثمود كے درميان قرابت دارى تھي_و إلى ثمود ا خاهم صلحاً

۴_ حضرت صالحعليه‌السلام اپنے لوگوں (قوم ثمود) كيلئے ايك ہمدرد اور مہربان پيغمبر تھے_و إلى ثمود ا خاهم صلحاً

۸۵

اس مطلب كى صراحت كہ حضرت صالحعليه‌السلام قوم ثمود كے بھائی تھے اس بات كى طرف اشارہ ہوسكتاہے كہ آپ اپنى قوم كيلئے حتى نبوت ملنے سے پہلے بھى ايك مہربان اور دلسوز انسان تھے_

۵_ حضرت صالحعليه‌السلام اپنى قوم كے عواطف ابھارتے ہوئے اپنى دعوت كا آغاز كرتے ہيں _قال يا قوم

۶_ خدائے يكتا كى پرستش كى دعوت، حضرت صالحعليه‌السلام كا قوم ثمود كيلئے ابتدائی اور اہم پيغام تھا_قال ياقوم اعبدوا اللّه

۷_ وجود خدا كے بارے ميں اعتقاد، تاريخ ميں ہميشہ سے موجود رہا ہے_قال ياقوم اعبدوا اللّه ما لكم من إله غيره

۸_ انسان ميں ہميشہ سے پرستش كا جذبہ موجود رہا ہے_قال ياقوم اعبدوا اللّه

۹_ قوم ثمود، مشرك تھي_مالكم من إله غيره

۱۰_ شرك كے ساتھ مقابلہ، حضرت صالحعليه‌السلام كے اصلى فرائض ميں شامل تھا_قال ياقوم اعبدوا اللّه ما لكم من اله غيره

۱۱_ خدا كى پرستش اور اس كے سوا كسى معبود كے لائق عبادت نہ ہونے پر اعتقاد كى ضرورت_

اعبدوا اللّه ما لكم من إله غيره

۱۲_ توحيد عملي، توحيد نظرى پرموقوف ہے_اعبدوا الله ما لكم من اله غيره

۱۳_ حضرت صالحعليه‌السلام ، دليل اور آشكار معجزے كا سہارا ليتے ہوئے لوگوں كو توحيد كى دعوت ديتے تھے_

اعبدوا اللّه ما لكم من إله غيره قد جاء تكم بيّنة من ربكم

۱۴_ لوگوں كى ہدايت كيلئے دليل پيش كرنا ،ربوبيت خدا كا ہى جلوہ ہے_بينة من ربّكم

۱۵_ خداوند تعالى نے عادى علل و اسباب كے عمل دخل كے بغير ايك اونٹنى خلق كى تا كہ حضرت صالحعليه‌السلام كى رسالت كے اثبات كيلئے ايك معجزہ بن سكے_هذه ناقة الله لكم ء اية

چونكہ ''ناقہ'' حضرت صالحعليه‌السلام كى رسالت پر علامت كا عنوان ركھتى تھى اس سے معلوم ہوتاہے كہ وہ غير عادى انداز ميں وجود ميں ائی _

۱۶_ ناقہ صالحعليه‌السلام ، حضرت صالحعليه‌السلام كى رسالت كى حقانيت پر ايك آشكار دليل اور شاہد تھي_قد جاء تكم بينة من ربكم

۸۶

۱۷_ ناقہ صالح، خاص اہميت كا حامل ايك عظيم معجزہ اور آيت تھي_هذه ناقة اللّه لكم ء اية

''ناقة'' كى اضافت ''اللّہ'' كى طرف ہى مندرجہ بالا مفہوم كے اخذ ہونے كا سبب ہے_

۱۸_ قوم ثمود، رسالت صالحعليه‌السلام كے اثبات كيلئے خدا كى جانب سے كسى دليل اور معجزہ كے انتظار ميں تھي_

قد جاء تكم بينة من ربكم

مندرجہ بالا مفہوم كى اساس يہ ہے كہ جملہ''قد جاء تكم'' ميں ''قد'' توقع كيلئے ہو_

۱۹_ قوم نوحعليه‌السلام اور قوم ہودعليه‌السلام كے برعكس قوم ثمود وحي، رسالت اور كسى بشر كيلئے پيغمبرى كى منكر نہ تھي_

و إلى ثمود أخاهم صلحاً

داستان صالحعليه‌السلام ميں''أو عجبتم ان جاء كم '' كى مانند كسى جملے كا نہ آنا (جبكہ داستان نوحعليه‌السلام و ہودعليه‌السلام (آيت ۶۳، ۶۹) ميں مذكور ہے) اس بات پر دلالت كرتاہے كہ حضرت صالحعليه‌السلام كى قوم وحي، رسالت اور نبوت بشر كا انكار نہيں كرتى تھي_

۲۰_ حضرت صالحعليه‌السلام نے اپنى قوم سے كہا كہ اونٹنى كو چرنے چگنے كيلئے آزاد چھوڑ ديں _فذوروها تأكل فى أرض اللّه

۲۱_ حضرت صالحعليه‌السلام ، قوم ثمود كو اونٹى كو نقصان پہنچانے سے روكتے تھے_و لا تمسوها بسوئ

۲۲_ حضرت صالحعليه‌السلام نے اپنى قوم كے لوگوں كو خبردار كيا كہ وہ ناقہ كو نقصان پہنچانے اور اسے چرنے چگنے سے روكنے كى صورت ميں دردناك عذاب ميں مبتلا ہوں گے_فذوروها تأكل فى أرض اللّه و لا تمسوها بسوء فيأخذكم عذاب أليم

۲۳_ چرنے چگنے كيلئے ناقہ صالحعليه‌السلام كى آزادي، قوم ثمود كے مفادات كے خلاف تھي_فذروها تأكل فى أرض اللّه و لا تمسوها بسوئ

چراگاہ ميں ناقہ كو آزاد چھوڑنے كے حكم كے بعد اسے نقصان پہنچانے سے نہى كرنا اس مطلب كو ظاہر كرتاہے كہ ناقہ كى آزادى كو تحمل كرنا قوم ثمود كيلئے آسان نہ تھا اور ان كے منافع كے خلاف تھا_

۲۴_ زمين اور اس كى پيداوار خدا ہى كى ملكيت ہیں _فذوروها تأكل فى أرض اللّه

كلمہ ''أرض'' كى اضافت ''اللّہ'' كى طرف اس لحاظ سے ہوسكتى ہے كہ زمين خدا ہى كى ہے چنانچہ اس لحاظ سے بھى ہوسكتى ہے كہ خدا كى زمين يعنى ايسى زمين كہ جس كا مالك كوئي شخص نہ ہو_ احتمال دوم كى بناپر ''فذوروھا ...'' كا معنى يہ ہوگا كہ: ناقہ كو آزاد چھوڑ ديں وہ خدا كى زمين ميں چرے گى اور تمھارى ذاتى زمينوں كو نہيں چھيڑے گي_

۸۷

۲۵_ زمين پر خدا كى مالكيت ہى ناقہ كے ہر جگہ آزادانہ چرنے پر دليل تھي_هذه ناقة اللّه ...فذورها تأكل فى أرض اللّه

''ناقہ'' كے ''اللّہ'' كى طرف انتساب كے بعد زمين كا اللہ كى طرف انتساب (أرض اللّہ) ايك ايسا استدلال ہے كہ جو حضرت صالحعليه‌السلام كى طرف سے ناقہ كے آزادانہ چرنے چگنے كيلئے پيش كيا گيا يعنى چونكہ ناقہ بھى خدا كى ہے اور زمين بھى اس كى لہذا روا نہيں كہ اسے چرنے چگنے سے روكا جائیے_ چنانچہ جملہ''هذه ناقة اللّه'' پر جملہ ''ذروها '' كى ''فا'' كے ذريعے تفريع بھى اسى معنى پر دلالت كرتى ہے_

۲۶_عن ابى جعفر عليه‌السلام قال: إن رسول صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اللّه سأل جبرئيل ...قال: يا محمد صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم إن صالحاً بعث الى قومه ...قالوا: يا صالح ادع لنا ربك يخرج لنا من هذا الجبل الساعة ناقة حمرائ، شقراء و برائ، عشرائ، بين جنبيها ميل ...فسأل اللّه تعالى صالح ذلك فانصدع الجبل صدعاً ...ثم اضطرب ذلك الجبل ...ثم لم يفجاهم الا رأسها ...ثم خرج سائر جسدها ثم استوت قائمة على الأرض (۱) ...

امام باقرعليه‌السلام سے مروى ہے كہ رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے جبرئيلعليه‌السلام سے (قوم صالحعليه‌السلام كے بارے ميں ) سوال كيا

جبرئيل نے كہا: اے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، صالح اپنى قوم كى طرف مبعوث ہوئے ...لوگوں نے اُن سے كہا: اے صالح اپنے خدا سے كہو كہ وہ اسى وقت ہمارے لئے اس پہاڑ سے ايك سرخ رنگ كى اور اون والى ناقہ (اونٹني) نكالے كہ جو دس ماہ كى حاملہ ہو ا ور جس كے دو پہلو كے درميان ايك ميل (۳/۱ فرسخ) كا فاصلہ ہو_ تب صالحعليه‌السلام نے خدا سے ايسے ہى درخواست كى پہاڑ ميں بہت بڑا شكاف ايجاد ہوا ...لرزنے لگا كہ اچانك ناقہ كا سر پہاڑ سے برآمد ہوا پھر باقى جسم خارج ہوا اور يوں ناقہ زمين پر سيدھى كھڑى ہوگئي_

اديان:اديان كى تاريخ ۷

الله تعالى :اللہ تعالى سے مختص امور ۱،۱;اللہ تعالى كى ربوبيت ۱۴; اللہ تعالى كى مالكيت ۲۴، ۲۵;اللہ تعالى كے افعال ۱۵

اللہ تعالى كے رسول:۱

انسان:انسان كے رجحانات ۸

ايمان:خدا پر ايمان ۷

تبليغ:

____________________

۱) كافى ج/۸، ص ۱۸۶، ج۲۱۳، نور الثقلين ج/۲، ص ۴۸، حديث ۱۸۸_

۸۸

تبليغ كا انداز ۵;تبليغ ميں عواطف كے اثرات ۵

توحيد:توحيد عبادى كى اہميت ۶، ۱۱;توحيد عبادى كى دعوت ۶;توحيد كى دعوت ۱۳;توحيد عملى ۱۲;توحيد نظرى ۱۲

جہان بيني:جہان بينى اور ائی ڈ يا لوجى ۱۲

خدا شناسي:تاريخ ميں خداشناسى ۷

زمين:زمين كا مالك ۲۴، ۲۵

شرك:شرك عبادى كى نفى ۱،۱;شرك كے ساتھ مبارزہ ۱۰

صا لحعليه‌السلام :رسالت صالحعليه‌السلام كا داءرہ عمل ۲;صالحعليه‌السلام اور قوم ثمود ۱۳، ۴; صالحعليه‌السلام كا احتجاج ۲۵;صالحعليه‌السلام كا انتباہ ۲۲;صالحعليه‌السلام كا قصّہ ۱، ۳، ۶، ۵، ۱۳، ۱۵، ۱۸، ۲۰، ۲۱، ۲۲، ۲۳ ; صالحعليه‌السلام كا معجزہ ۱۵، ۱۶، ۱۸;صالحعليه‌السلام كى خواہشات ۲۰; صالحعليه‌السلام كى دعوت ۶، ۵، ۱۳;صالحعليه‌السلام كى ذمہ دارى ۱۰;صالحعليه‌السلام كى عوام دوستي۴ ;صالحعليه‌السلام كى قوم ثمود كے ساتھ قرابت دارى ۳;صالحعليه‌السلام كى نبوت ۱; صالحعليه‌السلام كى ہمدردى ۴; صالحعليه‌السلام كے فضائل ۴;صالحعليه‌السلام كے معجزہ كى اہميت ۱۷; صالحعليه‌السلام كے نواہى ۲۱;ناقہء صالح ۱۶، ۱۵; ناقہ صالحعليه‌السلام كو نقصان پہنچانے كى سزا ۲۲;۴; ناقہء صالحعليه‌السلام كو نقصان پہنچانا ۲۱; ناقہ صالحعليه‌السلام كا چرنا چگنا ۲۰، ۲۲، ۲۳، ۲۵; ناقہ صالحعليه‌السلام كى اہميت ۱۷; نبوت صالحعليه‌السلام كے دلائل ۱۵، ۱۶، ۱۸

عبادت:عبادت تاريخ ميں ۸;عبادت كى طرف رجحان ۸

عذاب:عذاب كى دھمكى ۲۲;عذاب كے مراتب ۲۲

قوم ثمود:قوم ثمود اور ناقہء صالح ۲۱;قوم ثمود اور نبوت بشر ۱۹; قوم ثمود كا انتظار ۱۸;قوم ثمود كا شرك ۹;قوم ثمود كا عقيدہ ۱۹;قوم ثمود كو انتباہ ۲۲;قوم ثمود كو دعوت ۶;قوم ثمود كى تاريخ ۲، ۹، ۱۸، ۲۳ ;قوم ثمود كے منافع ۲۳

قوم عاد:قوم عاد اور نبوت بشر ۱۹;قوم عاد كا عقيدہ ۱۹

قوم نوحعليه‌السلام :قوم نوحعليه‌السلام اور نبوت بشر ۱۹;قوم نوحعليه‌السلام كا عقيدہ ۱۹نباتات:نباتات كا مالك ۲۴

مشركين: ۹معجزہ:ايجاد معجزہ كى كيفيت ۱۵

ہدايت:ہدايت ميں برہان ۱۴

۸۹

آیت ۷۴

( وَاذْكُرُواْ إِذْ جَعَلَكُمْ خُلَفَاء مِن بَعْدِ عَادٍ وَبَوَّأَكُمْ فِي الأَرْضِ تَتَّخِذُونَ مِن سُهُولِهَا قُصُوراً وَتَنْحِتُونَ الْجِبَالَ بُيُوتاً فَاذْكُرُواْ آلاء اللّهِ وَلاَ تَعْثَوْا فِي الأَرْضِ مُفْسِدِينَ )

اس وقت كو ديا كرو جب اس نے تم كو قوم عاد كے بعد جانشين بنايا اور زمين ميں اس طرح بسايا كہ تم ہموار زمينوں ميں قصر بناتے تھے اور پہاڑوں كو كاٹ كاٹ كر گھر بناتے تھے تو اب اللہ كى نعمتوں كو ياد كرو اور زمين ميں فساد نہ پھيلاتے پھرو(۷۴)

۱_ قوم ثمود، قوم عاد كى نابودى كے بعد وجود ميں ائی اور اس نے حجر كى سرزمين ميں تمدن قائم كيا_

و اذكروا إذ جعلكم خلفاء من بعد عاد و بوأكم فى الأرض

''الأرض'' ميں ''ال'' عہد ذہنى ہے اور اس سرزمين كى طرف اشارہ ہے كہ جس ميں قوم ثمود ساكن ہوئي وہ سرزمين حجاز اور شام كے درميان واقع ہے_

۲_ زمين پر قوم ثمود كى خلافت اور سرزمين حجر ميں اس قوم كا سكونت اختيار كرنا، ان پر خدا كى ايك نعمت تھي_

و اذكرو إذ جعلكم خلفاء من بعد عاد و بوأكم فى الأرض

۳_ حضرت صالحعليه‌السلام نے اپنى قوم سے كہا كہ وہ خلافت اور سرزمين حجر ميں سكونت اختيار كرنے كى نعمت كو خدا كى جانب سے جانے اور اسے ہميشہ ياد ركھے_و اذكرو إذ جعلكم خلفاء من بعد عاد و بوأكم فى الأرض

۴_ حضرت صالحعليه‌السلام نے اپنى قوم سے كہا كہ وہ قوم عاد كے انجام بد كو ہميشہ ياد ركھے_

و اذكروا إذ جعلكم خلفاء من بعد عاد

۵_ لوگوں كو خدائے يكتا كى پرستش كى طرف رغبت

۹۰

دلانے كيلئے نعمات الہى اور گزشتہ لوگوں كے انجام كى طرف ان كى توجہ مبذول كرانا، حضرت صالحعليه‌السلام كا ايك تبليغى انداز تھا_و اذكروا إذ جعلكم خلفاء ...فاذكروا ء الاء اللّه

۶_ گزشتہ لوگوں كى سرنوشت كا مطالعہ، انسان كے نصيحت حاصل كرنے ميں مؤثر ہے_إذ جعلكم خلفا من بعد عاد

۷_ انسان كى تاريخى اور اجتماعى تبديلياں خدا كے اختيار ميں اور اسى كى طرف سے ہيں _

جعلكم خلفاء من بعد عاد و بوأكم فى الأرض

۸_ قوم ثمود كا محل سكونت ،جغرافيائی لحاظ سے دو حصّوں (پہاڑ اور صحرا) پر مشتمل تھا_

و بوأكم فى الأرض تتخذون من سهولها قصوراً و تنحتون الجبال بيوتا

۹_ قوم ثمود نے صحراؤں ميں محلات تعمير كيئے اور پہاڑوں كو تراش كر گھر بنائے_

تتخذون من سهولها قصوراً و تنحتون الجبال بيوتاً

''سھول'' سھل كى جمع ہے ''سھول الأرض'' يعنى ہموار زمين جسے دشت اور صحراء سے تعبير كيا جاتاہے_ ''الجبال'' اصل ميں من الجبال تھا كہ اصطلاح ميں اسے منصوب بنزع الخافض كہا جاتاہے_ بنابريں جملہ ''اذ ...تنحتون الجبال بيوتا'' يعنى جب تم لوگ پہاڑوں سے گھر تراشتے تھے_

۱۰_ قوم ثمود متمدن اور فن معمارى سے آگاہ تھي_تتخذون من سهولها قصورا و تَنْحتُونَ الجبال بيوتاً

۱۱_ زمين كا انسان كى سكونت كے قابل ہونا اور انسان كا فن معمارى سے آگاہ ہونا مواہب الہى ميں سے ہے_

و بوأكم فى الأرض تتخذون من سهولها قصوراً و تنحتون الجبال بيوتاً

۱۲_ حضرت صالحعليه‌السلام نے اپنى قوم سے كہا كہ وہ ہميشہ نعمات الہى كى ياد ميں رہے_فاذكروا ء الاء اللّه

''الاء'' ''إلي'' كى جمع نعمات كے معنى ميں ہے_

۱۳_ نعمات الہي، ياد ركھنے كے قابل ہيں _فاذكرو ء الاء اللّه

۱۴_ نعمات الہى كو ياد ركھنا، انسان كے ہدايت پانے اور اس كے خدا كى طرف متوجہ رہنے ميں بہت مؤثر ہے_

و اذكروا إذ جعلكم خلفاء ...فاذكرو ء الاء اللّه

۱۵_ لوگوں كو نعمات الہى كى يادآورى كى رغبت دلانا ،

۹۱

مبلغين دين كے فرائض ميں سے ہے_اذكروا إذ جعلكم خلفاء ...فاذكرو ء الاء اللّه

۱۶_ حضرت صالحعليه‌السلام نے اپنى قوم كو زمين ميں فساد پھيلانے سے روكا_و لا تعثوا فى الأرض مفسدين

''لا تعثوا'' ''عثى يعثى عثوا'' سے ہے يعنى فساد نہ كريں _

۱۷_ زمين ميں فساد پھيلانا انتہائی ناپسنديدہ اور حرام فعل ہے_و لا تعثوا فى الأرض مفسدين

خود ''لا تعثوا'' ''فساد نہ كرو'' كے معنى ميں ہے، لہذا ''مفسدين'' حال مؤكد ہوگا كہ جو يہاں نہى كى تاكيد كيلئے ہے لہذا جملہ ''لا تعثو ...'' فساد پھيلانے كے شديد ناپسند اور حرام ہونے پر دلالت كرتاہے_

۱۸_ فتنہ اور فساد انگيزى كے خلاف مبارزہ ،انبياء كے اہم اہداف ميں سے ہے_و لا تعثوا فى الأرض مفسدين

۱۹_ نعمات كے خداداد ہونے كى طرف توجہ اور ان كو ہميشہ ياد ر كھنا انسان كيلئے فساد سے دورى كا باعث ہے_

فاذكروا ء الاء اللّه و لا تعثوا فى الأرض مفسدين

نعمات الہى كى طرف توجہ دلانے كے بعد فساد پھيلانے سے روكنا (لا تعثوا) اس نكتہ كى طرف اشارہ ہے كہ نعمات الہى كى طرف متوجہ رہنا انسان كيلئے فساد پھيلانے سے اجتناب كا موجب ہوسكتاہے_

۲۰_عن النبي صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم : كانت ثمود قوم صالح أعمرهم اللّه فى الدنيا فاطال اعمارهم حتى جعل احدهم يبنى المسكن من المدر فينهدم و الرجل منهم حى فلما رأوا ذلك اتخذوا من الجبال بيوتاً فنحتوها ..(۱)

رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم گرامى اسلام سے مروى ہے كہ آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے فرمايا خداوند متعال نے قوم ثمود يعنى حضرت صالحعليه‌السلام كى قوم كو طولانى عمريں عطا كيں اس قدر طولانى كہ ان ميں سے جو كوئي خاك و گل سے گھر تعمير كرتا كچھ مدت بعد وہ گھر خراب ہوجاتا ليكن وہ شخص بھى زندہ ہوتا، جب انہوں نے يہ ديكھا تو اپنے لئے پہاڑوں ميں گھر تراشنے شروع كرديئے (اور اس ميں رہنے لگے)_

اجتماعى تبديلياں :اجتماعى تبديليوں كا سبب۷

اجتماعى كنٹرول: ۱۸اجتماعى كنٹرول كے اسباب ۱۹

____________________

۱)الدر المنثور ج/۳ ص ۴۸۹

۹۲

اللہ تعالى :اللہ تعالى كى نعمات ۲، ۱۱;اللہ تعالى كے افعال ۷; اللہ تعالى كے عطايا ۱۱

انبياء:انبياء كے اہداف ۱۸

تاريخ:تاريخ سے عبرت پانا ۴;تاريخ كے مطالعہ كے اثرات ۶;تاريخى تبديليوں كا سبب ۷

توحيد:توحيد افعالى ۷;توحيد عبادى ۵

جہان بيني:توحيدى جہان بينى ۷

خانہ سازي:پہاڑوں ميں خانہ سازى ۹;خانہ سازى كى نعمت ۱۱

خلافت:خلافت كى نعمت ۳

دين:مبلغين دين كى ذمہ دارى ۱۵

ذكر:ذكر تاريخ ۴;ذكر خدا كے اسباب ۱۴;ذكر كے بارے ميں تشويق ۱۵;ذكر نعمت كے نتائج ۱۴، ۱۹;نعمات خدا كا ذكر ۳، ۵، ۱۲، ۱۳، ۱۵

زمين:زمين ميں فسادپھيلانے ۱۶، ۱۷

زندگي:نعمت زندگى ۱۱

سرزمين حجر: ۱، ۲

صالحعليه‌السلام :دعوت صالحعليه‌السلام ۴، ۱۲;صالحعليه‌السلام اور قوم ثمود ۱۲، ۱۶; صالحعليه‌السلام كا انداز تبليغ ۵;صالحعليه‌السلام كا قصّہ ۳، ۴، ۱۲، ۱۶;صالحعليه‌السلام كى خواہشات ۳;صالحعليه‌السلام كے نواہى ۱۶

عبادت:عبادت كے اسباب ۵

عبرت:موجبات عبرت ۶

عمل:غير پسنديدہ عمل ۱۷

فساد:فساد كے ساتھ مبارزہ ۱۸

فساد پھيلانا :فساد پھيلانے كا غير پسنديدہ ہونا ۱۷;فساد پھيلانے كو ترك كرنے كے اسباب ۱۹;فساد پھيلانے كى حرمت ۱۷; فساد پھيلانے كے بارے ميں نہى ۱۶;فساد پھيلانے كے ساتھ

۹۳

مبارزہ ۱۸

قوم ثمود:قوم ثمود كا تمدن ۱، ۱۰;قوم ثمود كا جغرافيائی علاقہ ۸;قوم ثمود كا فن معمارى ۹، ۱۰;قوم ثمود كى تاريخ ۱، ۲، ۳، ۶، ۸، ۱۰ ; قوم ثمود كى تشكيل كى تاريخ ۱;قوم ثمود كى حكومت ۲;قوم ثمود كى نعمات ۲، ۳;قوم ثمود كے محلات ۹

قوم صالحعليه‌السلام :قوم صالحعليه‌السلام كى تاريخ ۱۶

قوم عاد:قوم عاد كا منقرض ہوجانا ۱;قوم عاد كى عاقبت ۴

گزشتہ لوگ:گزشتہ لوگوں كا انجام ۵;گزشتہ لوگوں كے انجام سے عبرت پانا ۶

محرمات: ۱۷

مسكن:مسكن كى نعمت ۳

نعمت:نعمت كا منشاء ۱۹

ہدايت:ہدايت كے اسباب ۱۴

آیت ۷۵

( قَالَ الْمَلأُ الَّذِينَ اسْتَكْبَرُواْ مِن قَوْمِهِ لِلَّذِينَ اسْتُضْعِفُواْ لِمَنْ آمَنَ مِنْهُمْ أَتَعْلَمُونَ أَنَّ صَالِحاً مُّرْسَلٌ مِّن رَّبِّهِ قَالُواْ إِنَّا بِمَا أُرْسِلَ بِهِ مُؤْمِنُونَ )

تو ان كى قوم كے بڑے لوگوں نے كمزور بناديئےانے والے لوگوں ميں سے جو ايمان لائے تھے ان سے كہنا شروع كيا كہ كيا تمھيں اس كا يقين ہے كہ صالح خدا كى طرف سے بھيجے گئے ہيں انھوں نے كہا كہ بيشك ہميں ان كے پيغام كا ايمان اور ايقان حاصل ہے(۷۵)

۱_ حضرت صالحعليه‌السلام ، خدا كے پيغمبر تھے_أتعلمون أن صلحاً مرسل من ربه

۲_ قوم صالحعليه‌السلام كے برجستہ افراد ميں سے ايك گروہ نے حضرت صالحعليه‌السلام كى رسالت كو قبول كيا اور آپعليه‌السلام پر

۹۴

ايمان لايا اور دوسرے گروہ نے انكار كيا اور كافر ہوا_قال الملأء الذين استكبروا

مندرجہ بالا مفہوم اسى صورت ميں صحيح ہوگا كہ''الذين '' كو ايك وصف احترازى جانيں يعنى قوم صالحعليه‌السلام كے بڑے لوگ حضرت صالحعليه‌السلام كى رسالت كے مقابلے ميں دو گروہوں ميں بٹ گئے :يعنى مستكبرين اور غير مستكبرين_

۳_ قوم ثمود ميں مستضعفين اور مستكبرين دو مختلف طبقات كا وجود_قال الملأ الذين استكبروا من قومه للذين استضعفوا

۴_ قوم ثمود كے مستضعفين ميں سے ايك گروہ رسالت صالحعليه‌السلام كى تصديق كرتے ہوئے آپعليه‌السلام پر ايمان لايا_

للذين استضعفوا لمن ء امن منهم

فوق الذكر مفہوم اس بنا پر اخذ كيا گيا ہے كہ ''منھم'' كى ضمير جملہ''للذين استضعفوا'' ميں مذكور ''الذين'' كى طرف پلٹائی جائیے اس صورت ميں''لمن ء امن'' ''للذين استضعفوا'' كيلئے بدل بعض از كُل ہوگا اور يوں مستضعفين كى تقسيم مؤمنين و غير مؤمنين حاصل ہوگي_

۵_ حضرت صالحعليه‌السلام كى رسالت پر معجزہ ديكھنے كے باوجود كفر پيشہ سرداروں كا ان كے خلاف مبارزہ_

قال الملأ الذين استكبروا من قومه أتعلمون أن صلحاً مرسل من ربه

۶_ قوم ثمود كے كافر سرداروں نے مؤمنين كے دلوں ميں شك و ترديد پيدا كرنے كيلئے ان سے رسالت صالحعليه‌السلام كے بارے ميں سوال كيا_قال الملاء ...أتعلمون ان صلحاً مرسل من ربه

۷_ اپنے آپ كو بڑا سمجھنا، انبياء الہى اور مبلغين دين كے خلاف مبارزہ كا سبب ہے_

قال الملأ الذين استكبروا من قومه ...أتعلمون أن صلحاً مرسل من ربه

۸_ قوم ثمود كے مستضعف مومنين نے ايك قاطع جواب كے ساتھ حضرت صالحعليه‌السلام اور ان كى رسالت كے بارے ميں اپنے ايمان كا اعلان كيا_أتعلمون ...قالوا إنا بما ارسل به مؤمنون

۹_ قوم ثمود كے مستضعف مؤمنين نے مستكبرين كے جواب ميں جھوٹے خداؤں كے بارے ميں اپنے كفر كا اظہار كيا_

قالوا إنا بما ارسل به مؤمنون ''مؤمنون'' پر''بما ارسل'' كى تقديم سے حصر اضافى حاصل ہوتاہے وہ اس نكتہ كو بيان كرتاہے كہ مستضعفين نے حضرت صالحعليه‌السلام كى رسالت پر اپنے ايمان كے اعلان كے ساتھ ساتھ جھوٹے

۹۵

معبودوں سے اپنى بيزارى كا اظہار بھى كيا_

۱۰_ قوم ثمود كے مستضعف مؤمنين راسخ الايمان اور جرا ت مند لوگ تھے_قالوا إنا بما ارسل به مؤمنون

اس لحاظ سے كہ قوم ثمود كے مؤمنين نے اپنے عقيدے كا اظہار ''إنَّ'' كے ہمراہ جملہ اسميہ كے ذريعے كيا اور كلمہ ''ما'' موصولہ كے ذريعے حضرت صالحعليه‌السلام كى رسالت پر ايمان كا اعلان كيا، اس سے معلوم ہوتاہے كہ وہ اپنے ايمان ميں نہايت سنجيدہ تھے_

۱۱_ رسالت صالحعليه‌السلام كے بارے ميں شك پيدا كرنے كيلئے كفار كى كوششيں ناكام رہيں _قالوا إنا بما ارسل به مؤمنون

استكبار:استكبار كے آثار ۷

اللہ تعالى كے رسول:۱

انبياء:انبياء كے ساتھ مبارزہ كا سبب ۷

ايمان:صالحعليه‌السلام پر ايمان ۲، ۴، ۶، ۸

دين:مبلغين دين كے ساتھ مبارزہ ۷

شبہہ:شبہہ ڈالنا ۶، ۱۱

صالحعليه‌السلام :صالحعليه‌السلام پر ايمان لانے والے ۸;صالحعليه‌السلام كا قصّہ ۱، ۲، ۵، ۱۱ ; صالحعليه‌السلام كا معجزہ ۵;صالحعليه‌السلام كے ساتھ مبارزہ ۵; نبوت صالحعليه‌السلام ۱، ۶، ۸; نبوت صالحعليه‌السلام كے دلائل ۵

قوم ثمود:قوم ثمود كى تاريخ ۴، ۶، ۹، ۱۱;قوم ثمود كے سردار ۳; قوم ثمود كے سرداروں كا مبارزہ ۵;قوم ثمود كے كافر لوگ ۹;قوم ثمود كے كافروں كى تبليغ ۱۱;قوم ثمود كے مؤمن سردار ۲;قوم ثمود كے مؤمنين كى استقامت ۱۰ ;قوم ثمود كے مومنين كا ايمان ۱۰;قوم ثمود كے مستضعفين ۳;قوم ثمود كے كافر مستضعفين ۴;قوم ثمود كے مؤمن مستضعفين ۴، ۸، ۹، ۱۰ ;قوم ثمود كے مستكبرين ۹

قوم صالحعليه‌السلام :قوم صالحعليه‌السلام كى تاريخ ۲،۵،۸

كافر:كافروں كو جواب ۸

كفر:باطل معبودوں سے كفر ۹

۹۶

آیت ۷۶

( قَالَ الَّذِينَ اسْتَكْبَرُواْ إِنَّا بِالَّذِيَ آمَنتُمْ بِهِ كَافِرُونَ )

تو بڑے لوگوں نے جواب ديا كہ ہم تو ان باتوں كے منكر ہيں جن پر تم ايمان لانے والے ہو(۷۶)

۱_ قوم ثمود كے كافر مستكبرين كا مؤمن مستضعفين كے ساتھ مجادلہ_

استضعفوا لمن ...مؤمنون_ قال الذين استكبروا إنا بالذى ء امنتم به كفرون

۲_ قوم ثمود كے مستكبرين نے مستضعفين كے جواب ميں رسالت صالحعليه‌السلام كے بارے ميں اپنى مخالفت اور كفر كا اظہار كيا_قال الذين استكبروا إنا بالذى ء امنتم به كفرون

۳_ تكبّر، انبياءعليه‌السلام اور ان كى رسالت كے انكار كا باعث بنتا ہے_قال الذين استكبروا إنا بالذى ء امنتم به كفرون

ضمير كى بجائیے اسم ظاہر (الذين) لانا اور ''قالوا إنا ...'' نہ كہنا اور پھر اس اسم ظاہر كى ''استكبروا'' كے ذريعے توصيف كرنا، كافروں كے انكار كا سبب بيان كرتاہے_

۴_ قوم ثمود كے مستضعفين كا ايمان اس قوم كے سرداروں كے كفر و استكبار كيلئے ايك بہانہ تھا_

قال الذين استكبروا انا بالذى ء امنتم به كفرون

مستضعفين كے ساتھ كافروں كے مجادلے كا تقاضا يہ تھا كہ كافر مؤمنين كے جواب ميں كہيں''إنا به كفرون'' يا''إنّا بما ارسل به كفرون'' ليكن انہوں نے جواب ميں يہ كہا كہ جس چيز پر تم ايمان لائے ہو ہم اس كا انكار كرتے ہيں ، يہ تعبير يہ ظاہر كرتى ہے كہ حق كے مقابلہ ميں ان كے استكبار كا سبب مستضعفين كا ايمان تھا چنانچہ ''كفرون'' پر''بالذي'' كى تقديم كہ جو حصر كا افادہ كرتى ہے، بھى اسى مطلب كى تائی د ہے_

استكبار:استكبار كے نتائج ۳

صالحعليه‌السلام :

۹۷

صالحعليه‌السلام پر ايمان لانے والے ۱;صالحعليه‌السلام كا قصّہ ۲;صالح كى مخالفت ۲

قوم ثمود:قوم ثمود كى تاريخ ۱، ۲، ۴;قوم ثمود كے بڑے لوگ ۴;قوم ثمود كے كافروں كا بہانہ ۴;قوم ثمود كے كافروں كا مجادلہ۱ ;قوم ثمود كے مستضعفين ۱;قوم

ثمود كے مستكبرين ۱، ۴قوم ثمود كے مستضعفين كا ايمان ۴;قوم ثمود كے مستكبرين كا كفر ۲;قوم ثمود كے مؤمنين۱

كفر:انبياء كے بارے ميں كفر ۳;كفر كے اسباب ۳; نبوت صالحعليه‌السلام كے بارے ميں كفر ۲

آیت ۷۷

( فَعَقَرُواْ النَّاقَةَ وَعَتَوْاْ عَنْ أَمْرِ رَبِّهِمْ وَقَالُواْ يَا صَالِحُ ائْتِنَا بِمَا تَعِدُنَا إِن كُنتَ مِنَ الْمُرْسَلِينَ )

پھر يہ كہہ كر ناقہ كے پاؤں كاٹ ديئے اور حكم خدا سے سرتابى كى اور كہا كہ صالح اگر تم خدا كے رسول ہو تو جس عذاب كى دھمكى دے رہے تھے اسے لے آؤ(۷۷)

۱_ قوم ثمود كے كافروں نے ناقہ صالحعليه‌السلام كے پاؤں كاٹ كر اسے ہلاك كرديا_فعقروا الناقة و عتوا عن أمر ربهم

''عَقر'' مجروح كرنا كے معنى ميں استعمال ہوتاہے جب كہا جائیے (عقر الفرس والبعير) يعنى اس كے پاؤں كاٹ ديئے (لسان العرب)، اور مجمع البيان ميں يہ آياہے كہ ''عقر'' يعنى ايسا زخم كہ جو ہلاكت كا باعث بنے_

۲_ قوم ثمود كے كافروں نے ناقہ صالحعليه‌السلام كے پاؤں كاٹ كر فرمان خدا كى مخالفت كى اور يوں ظالم ٹھہرے_

فعقروا الناقة و عتوا عن أمر ربهم

''أمر ربھم'' سے مراد وہى ہے كہ جس كا ذكر آيت ۷۳ ميں گزر چكاہے يعني: ناقہ كو نقصان نہ پہچانا اور اسے چرنے چگنے كيلئے آزاد چھوڑ دينا_

۳_ خداوند متعال كے فرامين اس كى ربوبيت كے ساتھ مربوط ہيں اور يہ انسان كے رشد اور تكامل كيلئے ہوتے ہيں _

عن أمر ربهم

۴_ قوم ثمود كے كافروں نے ناقہ صالح كو ہلاك كرنے

۹۸

كے بعد ،حضرت صالحعليه‌السلام سے كہا كہ وہ اپنى عذاب كى دھمكى كو عملى جامہ پہنائیں _

قالوا يا صلح ائتنا بما تعدنا إن كنت من المرسلين

''ما تعدنا'' سے مراد وہ عذاب ہے كہ جس كا ذكر آيت ۷۳ (فيأخذكم عذاب أليم) ميں گزر چكاہے_

۵_ قوم ثمود، حضرت صالحعليه‌السلام ، كى رسالت پر ايمان نہ ركھتى تھي_إن كنت من المرسلين

۶_ قوم ثمود،اللہ كى طرف سے انبياء كے مبعوث ہونے كو نا ممكن نہيں سمجھتى تھي_إن كنت من المرسلين

''المرسلين'' كو بصورت جمع لانے ميں اس بات كى طرف اشارہ پايا جاتاہے كہ قوم ثمود كے ہاں يہ ثابت تھا كہ بشر خدا كى جانب سے پيغمبرى كيلئے مبعوث ہوسكتاہے، ليكن وہ لوگ حضرت صالحعليه‌السلام كى رسالت ميں شك و ترديد ركھتے تھے_

اللہ تعالى :اللہ تعالى كى ربوبيت ۳;اللہ تعالى كى نافرمانى ۲;اللہ تعالى كے اوامر ۳

رشد:رشد كے عوامل ۳

صالحعليه‌السلام :صالحعليه‌السلام كا قصّہ ۱;صالحعليه‌السلام كے انتباہات ۴;ناقہ صالحعليه‌السلام كى كونچيں كاٹنا ۱، ۲، ۴;نبوت صالحعليه‌السلام كا انكار ۵

ظالمين: ۲

عذاب:نزول عذاب ۴

قوم ثمود:قوم ثمود اور صالحعليه‌السلام ۵;قوم ثمود كا عقيدہ ۶;قوم ثمود كى تاريخ ۱، ۲، ۴; قوم ثمود كے كافروں كا ظلم ۲;قوم ثمود كے كافروں كى خواہشات ۴;قوم ثمود كے كافروں كى نافرمانى ۲

آیت ۷۸

( فَأَخَذَتْهُمُ الرَّجْفَةُ فَأَصْبَحُواْ فِي دَارِهِمْ جَاثِمِينَ )

توانھيں زلزلہ نے اپنى گرفت ميں لے ليا كہ اپنے گھر ہى ميں سر بہ زانو رہ گئے(۷۸)

۱_ قوم ثمود كے كفر پيشہ لوگوں پر شديد لرزہ طارى ہوا اور ہلاك ہوگئے_فأخذتهم الرجفة فأصبحوا فى دارهم جثمين

كلمہ ''رجفہ'' اضطراب اور لرزش كے معنى ميں استعمال ہوتاہے اور ''فأصبحوا'' كے قرينہ سے معلوم ہوتاہے كہ وہ لرزہ بہت شديد تھا، يہ بات بھى قابل ذكر ہے كہ''فأخذتهم الرجفة'' كا معنى يہ بھى ہوسكتاہے كہ ان كے جسم پر لرزہ طارى ہوگيا اور يہ معنى بھى ہوسكتاہے كہ زمين كے شديد زلزلے نے انہيں اپنى لپيٹ ميں لے ليا_

۹۹

۲_ شديد لرزہ اور عذاب كى وجہ سے قوم ثمود سے حركت اور گھروں سے خارج ہونے كى توانائی سلب ہوگئي_

فأصبحوا فى دارهم جثمين

''فى دارھم'' ميں اس نكتہ كى طرف اشارہ پايا جا سكتاہے كہ لوگ اپنے گھروں ميں استراحت كر رہے تھے كہ اچانك عذاب نازل ہوا، چنانچہ اس كے علاوہ اس بات كى طرف بھى اشارہ ہو سكتاہے كہ زمين كے لرزنے كا احساس ہوتے ہى لوگوں نے گھروں سے خارج ہونا چاہا ليكن عذاب نے انہيں مہلت نہ دى اور وہيں ہلاك ہوگے اور چونكہ ''فى دارھم'' كلمہ ''جثمين'' كے متعلق ہے لہذا اس سے مذكورہ مطلب كى مزيد تائی د ہوتى ہے_

۳_ثوم ثمود كے كفار، عذاب الہى سے زمين پر گر پڑے اور ہلاك ہوگئیفأصبحوا فى دارهم جاثمين

''جثوم'' زمين سے چپك جانے اور حركت نہ كرنے كے معنى ميں ہے اور بعض نے كہا ہے كہ : يہ كسى شخص كے منہ كے بل زمين پر گرنے كے معنى ميں ہے_

۴_قوم ثمود كے كفر پيشہ لوگ رات كو عذاب الہى ميں گرفتار ہوئے اور صبح تك ہلاك ہوگئے_*

فاصبحوا فى دارهم جاثمين

اس مبنا كے مطابق ''فاصبحوا ...'' سے يہ مفہوم حاصل ہوتا ہے كہ ان لوگوں كى ہلاكت صبح كے ابتدائی لحظات ميں واقع ہوئي اور لرزہ كا عذاب صبح سے پہلے يعنى رات كو ان پر عارض ہوا_فأصبحوا فى دارهم جاثمين

۵_ قوم ثمود كے كافر لوگ ،اتمام حجت كے بعد كفر پر باقى رہنے اور ناقہ صالح كو ہلاك كرنے كے بعد عذاب ميں مبتلا ہوئے_

قال الملأ الذين استكبروا ...فأخذتهم الرجفة

''فا خذتھم'' ميں كلمہ ''فاء'' نزول عذاب كو گزشتہ آيات ميں مذكور حقائق كے ساتھ مرتبط كرتاہے كہ وہ حقائق قوم صالحعليه‌السلام كا كفر اور ناقہ صالحعليه‌السلام كے پاؤں كاٹنا وغيرہ ہيں _

۶_ حضرت صالحعليه‌السلام كى طرف سے دى گئي عذاب الہى كى دھمكيوں كے پورا ہونے كے بارے ميں قوم ثمود كى بے يقينى كا جواب عذاب الہى كى صورت ميں ظاہر ہوا_ائتنا بما تعدنا ...فأخذتهم الرجفة

گزشتہ آيت ميں بيان كيئے گئے حقائق كہ جن پر''أخذتهم الرجفه'' مترتب ہوسكتاہے، ان ميں سے ايك حضرت صالحعليه‌السلام كى دھمكيوں كے بارے ميں قوم ثمود كى بے يقينى ہے كہ جو جملہ''ائتنا بما تعدنا'' سے معلوم ہوتى ہے_

۷_ابوبصير عن ابى عبدالله عليه‌السلام قال: قلت له:

۱۰۰