ثواب الاعمال

ثواب الاعمال 0%

ثواب الاعمال مؤلف:
زمرہ جات: متفرق کتب

ثواب الاعمال

مؤلف: شیخ صدوق علیہ الرحمہ
زمرہ جات:

مشاہدے: 27131
ڈاؤنلوڈ: 3655

تبصرے:

ثواب الاعمال
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 38 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 27131 / ڈاؤنلوڈ: 3655
سائز سائز سائز
ثواب الاعمال

ثواب الاعمال

مؤلف:
اردو

معصومین علیھم السلام کی زیارت کا ثواب

حضرت رسول خدا ، حضرت علی (علیہ السلام) ، حضرت امام حسن (علیہ السلام) ، حضرت امام حسین (علیہ السلام) اور دوسرے ائمہ (علیھم السلام)کی زیارت کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) اپنے آباؤ اجداد سے روایت کرتے ہیں کہ

حضرت امام حسن (علیہ السلام) نے حضرت رسول خدا سے پوچھا بابا جان آپ کی زیارت کرنے والے کاکیا ثواب ہے؟ آ پ نے فرمایا جو میری ، تیرے والد ، تیری یا تیرے بھائی کی زیارت کر یگا تو یہ میری ذمہ داری ہے کہ قیامت والے دن اس کی زیارت کروں اور اسے گناہوں سے چھٹکارا دلاؤں۔

( ۲) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) اپنے آباء اجداد سے نقل کرتے ہیں کہ حضرت امام حسین (علیہ السلام) نے حضرت رسول خدا سے پوچھا باباجان ہماری زیارت کرنے والے کا کیا ثواب ہے ؟ فرمایا جو شخص میری ،تیرے باپ کی تیرے بھائی کی اور تیری زندگی میں یا زندگی کے بعد زیارت کریگا تو یہ مجھ پر ہے کہ قیامت کے دن اسکی زیارت کروں اور اسے گناہوں سے چھٹکارا دلا کر جنت میں داخل کروں۔

امام حسین (علیہ السلام) کی شھادت اور اہل بیت (علیھم السلام)کے مصائب پر گریہ کا ثواب

( ۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) روایت کرتے ہیں کہ حضرت امام زین العابدین (علیہ السلام) نے فرمایا جس شخص کی آنکھوں سے حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی خاطر اشک جاری ہو کر رخساروں پر گریں تو الله تعالیٰ اسکے عوض (جنت کے ) بالا خانہ میں جگہ عطا کرے گا جہاں یہ سالہا سال سکونت اختیار کرے گا اس دنیا میں ہمارے دشمنوں کی طرف سے ہمیں ہونے والی اذیت پر جو مؤمن روئے گا اور اسکے آنسو رخساروں پر جاری ہونگے تو الله تعالیٰ بہشت میں مقام صدق پر اسے جگہ عنایت فرمائے گا جو مؤمن ہماری خاطر تکلیف برداشت کرے اور ہماری راہ میں دیکھنے والی مصیبت کی وجہ سے اسکا دل غمگین ہوا ہو ، آنکھیں روئی ہوں، اشک رخساروں پر پہنچے ہوں تو الله اذیتوں کو اسکے چہرے سے دور کرے گا اور قیامت والے دن اپنی سختی اور عذاب سے محفوظ رکھے گا۔

حضرت امام حسین (علیہ السلام) کے متعلق شعرکہنے اور گریہ کرنے، رلانے اور رونے کی شکل بنانے کا ثواب

( ۱) راوی کہتا ہے کہ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلا م نے مجھے فرمایا ، ابو ہارون حضرت امام حسین (علیہ السلام) کے متعلق شعر سناؤ۔ میں نے چند اشعار پڑھے۔ فرمایا اس طرح مجھے سناؤ جیسا سنایا جاتا ہے۔ یعنی رقّت کیساتھ سناؤ میں نے پڑھا ۔

اُمرُر عَلیٰ جَدَثِ الحُسَینِ فقل لأعظُمِهِ اَلزَکِیَّةِ

(جب حسین کی قبر سے گزرو تو اسکی پاک ہڈیوں سے کہو)

تو حضرت بہت روئے اس وقت فرمایا اور پڑھو میں نے ایک مرثیہ اور پڑھا تو حضرت بہت روئے میں نے پس پردہ (بھی) رونے کی آواز سنی جب میں شعر پڑھ چکا تو فر مایا اے ابو ہارون جو حسین کے شعر پڑھکر روئے اور دس بندوں کو رُلائے تو الله سب کو جنت دے گا جو امام حسین کے شعر پڑھکر خود بھی روئے اور پانچ آدمیوں کو بھی رلائے تو سب کو بھی جنت ملے گی جو شخص مولا حسین کے شعر پڑھکر روئے اور ایک آدمی کو رلائے تو دونوں پر جنت واجب ہوگی جو کسی کے سامنے ذکر حسین بیان کرے اور اسکی آنکھ سے مکھی کے پر کے برابر اشک جاری ہوں اس کا ثواب الله تعالیٰ کے ذمہ ہیں اور الله اسے جنت دیئے بغیر راضی نہ ہوگا۔

( ۲) ابو عمارہ کہتے ہیں کہ حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے مجھ سے فرمایا ابو عمارہ مجھے حضرت امام حسین کے متعلق شعر سناؤ۔میں نے شعر پڑھے آپنے گریہ کیا۔ میں نے پھر پڑھے گریہ کیا خدا کی قسم میں پڑھتا رہا آپ روتے رہے یہاں تک کہ آپکے گریہ کی آواز گھر سے باہر سنائی دینے لگی اسوقت مجھے فرمایا ابو عمارہ جو امام حسین کے متعلق اشعار پڑھکر پچاس لوگوں کو رلائے تو جنت اسکی ہے جو شعر پڑھے اور چالیس آدمی رو پڑیں انکے لیے بھی جنت ہے اور تیس لوگوں کو رلائے ان کیلئے جنت ہے جو اشعار پڑھکر بیس آدمیوں کو رلائے اسے بھی جنت ملے گی جو حضرت امام حسین (علیہ السلام) کے لئے اشعار پڑھکر دس آدمیوں کو رلائے ، انہیں بھی جنت ملے گی اور جو حضرت امام حسین کے متعلق اشعار پڑھکر صرف ایک آدمی کو رلائے اسے بھی جنت ملے گی اور جو تنہا امام حسین کے متعلق اشعار پڑھ کر رو دے اسے بھی جنت ملے گی اور جو حضرت امام حسین کے متعلق اشعار پڑھ کر رونے کی شکل بنائے تو اسے بھی جنت ملے گی ۔

( ۳) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو حضرت امام حسین (علیہ السلام) کے متعلق ایک شعر پڑھ کر روئے اور دس لوگوں کو رلائے تو ان کیلئے بہشت ہے ۔ جو حضرت امام حسین (علیہ السلام) کے متعلق ایک شعر پڑھ کر روئے اور نو لوگوں کو رلائے تو ان کیلئے بہشت ہے ۔ آپ مسلسل کہتے گئے اور یہاں تک پہنچے کہ جو شخص حضرت امام حسین (علیہ السلام) کے متعلق شعر کہہ کر خود روئے (راوی کہتا ہے کہ میر اخیال ہے یہ بھی فرمایا) یا رونے والی شکل بنائے تو اسکے لئے جنت ہے۔

حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی زیارت کا ثواب

( ۱) حضرت امام رضا (علیہ السلام) فرماتے ہیں ۔

جو دریائے فرات کے کنارے حضرت امام حسین (علیہ السلام) کے قبر کی زیارت کی وہ اس شخص کی مانند ہے جو الله سے عرش پر زیارت کرتا ہے۔

( ۲) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔ جو امام حسین (علیہ السلام) کے حق کی شناخت کیساتھ زیارت کو جائے تو الله تعالیٰ اس زیارت کو اعلیٰ علیین میں لکھتا ہے ۔

( ۳) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔

جو امام حسین (علیہ السلام) کے حق کی شناخت کیساتھ زیارت کو جائے تو اسکا یہ عمل علیین میں لکھا جائے گا۔

( ۴) حضرت امام رضا (علیہ السلام) فرماتے ہیں ۔

جو امام حسین (علیہ السلام) کے حق کی شناخت کیساتھ زیارت کو جائے تو خداوند متعال اسکے اول سے آخر تک تمام گناہ معاف کرے گا ۔

( ۵) راوی کہتا ہے کہ میں حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) کی خدمت میں عرض گزار ہوا۔

مولا لوگ کہتے ہیں کہ جو حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی قبر کی زیارت کریگا تو وہ اس شخص کی مانند ہے جو حج وعمرہ بجالایا ہو ؟ فرمایاخدا کی قسم جو حضرت امام حسین (علیہ السلام) کے حق کی معرفت رکھتے ہوئے زیارت کرے گا تو الله اسکے اول سے آخر تک کے تمام گناہ معاف کردے گا۔

( ۶) حضرت امام موسیٰ کاظم (علیہ السلام) فرماتے ہیں ۔جو حضرت امام حسین کے حق ، احترام اور ولایت کو پہچانتے ہوئے دریائے فرات کے کنارے زیارت کرے گا تو اس کا کمترین ثواب یہ ہے کہ خدا اسکے اول سے آخر تک کے تمام گناہ معاف کردے گا۔

( ۷) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو شخص حضرت امام حسین (علیہ السلام) کے حق کی معرفت کیساتھ زیارت کریگا تو الله اول سے آخر تک کے تمام گناہ معاف کردے گا۔

( ۸) کسی شیعہ نے حضرت امام رضا (علیہ السلام) سے پوچھا حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی زیارت کا کتنا ثواب ہے ؟ فرمایا ایک عمرے کے برابر۔

( ۹) ابو سعید مدائنی کہتے ہیں کہ میں حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) کی زیارت کیلئے گیا اور میں نے عرض کی آپ پر قربان جاؤں کیا میں حضرت امام حسین کی زیارت کیلئے جاؤں ؟ فرمایا ہاں ابو سعید فرزند رسول کی قبر کی زیارت کو جاؤ کہ وہ نیک لوگوں میں نیک ترین ، پاکیزہ لوگوں میں پاک تر اور نیکو کاروں میں نیک ترین ہیں جب تم انکی زیارت کرو گے تو الله تعالیٰ تمھیں بائیس عمروں کا ثواب عطا کرے گا۔

( ۱۰) راوی کہتا ہے کہ میں نے حضرت امام رضا (علیہ السلام) کو فرماتے ہوئے سنا قبر امام حسین (علیہ السلام) کی زیارت کا ثواب ایک قبول شدہ عمرہ کے برابر ہے ۔

( ۱۱) راوی کہتا ہے کہ میں نے حضرت امام موسیٰ کاظم (علیہ السلام) سے پوچھا آپ حضرت امام حسین کی زیارت کے متعلق کیا فرماتے ہیں ؟ حضرت نے مجھے فرمایا تم اسکے متعلق کیا کہتے ہو ؟ میں نے عرض کی کہ بعض ایک حج اور بعض ایک عمرے کا ثواب کہتے ہیں فرمایا ایک مقبول عمرے کا ثواب ہے۔

( ۱۲) راوی کہتا ہے کہ میری موجودگی میں ایک شخص نے حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) سے سوال کیا کہ قبر امام حسین (علیہ السلام) کی زیارت کرنے والے کا کیا ثواب ہے فرمایا الله تعالیٰ نے حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی قبر پر چار ہزار فرشتوں کی ڈیوٹی لگائی ہے یہ غبار آلود پریشان بالوں کیساتھ قیامت تک حضرت پر گریہ کرتے رہیں گے میں نے عرض کی میرے ماں باپ آپ پر قربان جائیں آپکے والد سے روایت بیان ہوئی ہے کہ حضرت کی زیارت کا ثواب حج کے برابر ہے فرمایا جی ہاں ایک حج اور ایک عمرہ کا ثواب ہے یہاں تک کہ دس حج اور عمرہ کا ثواب کہا ۔

( ۱۳) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو حضرت امام حسین (علیہ السلام) کے حق کو پہچان کر زیارت کریگا تو الله تعالیٰ اسے اس شخص کا ثوا ب عطاکرے گا جس نے ایک ہزار غلام آزادکیئے ہوں اور الله کی راہ میں ایک ہزار جنگی ہتھیاروں سے پس زین دار گھوڑوں سے استفادہ کیا ہو۔

( ۱۴) ابو سعید مدائنی کہتا ہے کہ میں نے حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) کی خدمت میں عرض کی میں آپ پر قربان جاؤں کیا میں حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی زیارت کو جاؤں فرمایا ہاں ، دختر رسول کے بیٹے کی قبر کی زیارت کو جاؤ کہ جو نیک لوگوں میں نیک ترین پاکیزہ لوگوں میں پاک تر اور نیکو کاروں میں نیک تر تھے جب تو اسکی زیارت کریگا تو الله تیرے لئے پچیس غلام آزاد کرنے کا ثواب لکھے گا ۔

( ۱۵) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے فرمایا بے شک چا ر ہزار فرشتے پریشان اور غبار آلودبالوں کیساتھ حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی قبر پر قیامت تک کیلئے گریہ کررہے ہیں ان کے سردار فرشتے کا نام منصور ہے جو شخص بھی زیارت کیلئے جاتا ہے یہ اسکا استقبال کرتا ہے یہ سب فرشتے جب تک یہ زندہ ہے اس سے جدا نہ ہونگے اگر بیمار پڑجائے گا تو اسکی عیادت کریں گے اگر مرے گا تو اسکی نماز جنازہ پڑھیں گے اور مرنے کے بعد اسکے لئے استغفار کریں گے۔

( ۱۶) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں الله تعالیٰ نے ستر ہزار پریشان اور غبار آلود بالوں والے فرشتوں کی ذمہ داری لگائی ہے کہ ہر روز حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی قبر پر صلوات بھیجیں جو حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی زیارت کیلئے آتا ہے یہ اسکے لئے دعا کرتے ہوئے کہتے ہیں پروردگارا یہ حضرت امام حسین (علیہ السلام) کے زائرین ہیں ان کے لئے یہ اور وہ کر۔

( ۱۷) راوی کہتا ہے کہ میں نے حضرت امام جعفر صادق سے فرماتے ہوئے سنا خدا وند متعال نے حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی قبر پر چار ہزار فرشتوں کی ذمہ داری لگائی ہے کی قیامت تک قبر حسین (علیہ السلام) پر گریہ کرتے رہیں جنکے بال پریشان اور غبار آلود ہیں جو حضرت کے حق کو پہچانتے ہوئے زیارت کرے گا یہ فرشتے وطن واپس جانے تک اس کے ساتھ ساتھ چلیں گے جب بیمار ہوگا تو صبح و شام اسکی عیادت کریں گے جب مرے گا تو اسکے جنازے میں شریک ہونگے اور قیامت تک اسکے لئے استغفار کرتے رہیں گے۔

( ۱۸) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ چار ہزار پریشان بال اور غبار آلود فرشتے قیامت تک حضرت امام حسین (علیہ السلام) پر گریہ کرتے ہیں جو بھی ان کے پاس آتا ہے اسکا استقبال کرتے ہیں ، وہ اس وقت تک واپس لوٹتا نہیں جب تک یہ اس کے ساتھ نہ چلیں کوئی مریض نہیں ہوتا مگر یہ اسکی عیادت کرتے ہیں کوئی مرتا نہیں مگر اسکے جنازے میں حاضری دیتے ہیں ۔

( ۱۹) ابو الجارود کہتے ہیں کہ حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) نے مجھ سے پوچھا تمھارے گھر سے حضرت امام حسین (علیہ السلام) کے مزار تک کتنا فاصلہ ہے؟ میں نے کہا اگر سواری پر جاؤں تو ایک دن لگتا ہے اور اگر پیدل جاؤں تو ایک دن سے کچھ زیادہ لگتا ہے فرمایا آیا ہر جمعہ زیارت کیلئے جاتے ہو میں نے عرض کیا نہیں جب وقت ملتا ہے چلا جاتا ہوں فرمایا تو کتنا جفا کار ہے اگر ہمارے قریب ہوتا تو ہم اسے اپنے لیے ہجرت کا مقام قرار دیتے یعنی ہم اسکی طرف ہجرت کرلیتے۔

( ۲۰) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) نے فرمایا کہ ہماری ولایت مختلف شہروں کے لوگوں کو پیش کی گئی لیکن کسی نے بھی اہل کوفہ کی طرح ہمیں تسلیم نہیں کیا اور یہ اسلئے ہے کہ حضرت علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) کا مزار مقدس وہاں ہے اور ان کے نزدیک ایک اور قبر بھی ہے یعنی قبر حضرت امام حسین (علیہ السلام) جو بھی ان کی زیارت کو آئے اور قبر کے پاس دو یا چار رکعت نماز پڑھے اور خدا سے اپنی حاجت طلب کرے تو فوراً خدا اسے بر لائے گا بیشک ہرروز ایک ہزار فرشتے قبر کے اطراف کو گھیرتے ہیں ۔

( ۲۱) حضرت امام جعفر صادق فرماتے ہیں جب بھی حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی زیارت کرنا چاہو تو غمگین ، حزن سے نڈھال ،کھلے بال ،غبار آلود چہرے بھوکے اور پیاسے زیارت پر جاؤ کیونکہ حضرت امام حسین (علیہ السلام) جب شہید ہوئے تو آپ غمگین ،اور حزن و ملال سے نڈھال تھے آپ کے بال غبار آلود اور پریشان تھے اور آپ بھوکے پیاسے تھے۔ پہلے اپنی حاجات طلب کرو پھر وہاں سے لَوٹ آؤ۔ اسے اپنا وطن نہ بناؤ۔

( ۲۲) راوی کہتا ہے کہ حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے مجھ سے پوچھا کیا تم حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی قبر کی زیارت کیلئے جاتے ہو عرض کی ہاں پھر پوچھا زیارت پر جاتے وقت زاد راہ (نیاز) بھی ساتھ لیجاتے ہو میں نے عرض کی جی ہاں فرمایا اگر تم اپنے والدین کی قبروں پر جاؤ تو ایسانہیں کرو گے پھر میں نے عرض کیا پھر ہم کیا کھائیں فرمایا روٹی اور دودھ۔

( ۲۳) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں مجھے اطلاع ملی ہے بعض لوگ جب حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی زیارت کو جاتے ہیں تو اپنے ساتھ سفرہ (نیاز) لیجاتے ہیں جس میں حلوا (سادہ اور کجھور کا حلوا وغیرہ) ہوتا ہے لیکن اپنے محبوبوں کی قبروں پر جاتے وقت نہیں لے جاتے۔

( ۲۴) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو مؤمن حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی قبر کی زیارت انکے حق کو پہچان کر عید کے علاوہ کسی دن کرے گا تو اسے مقبول بیس حج اور بیس مقبول عمروں کا ثواب ملے گا اور حضرت رسول خدا یا امام عادل کیساتھ ملکر کیئے جانے والی بیس جنگوں کا ثواب ملے گا۔

( ۲۵) بشیر دہان کہتے ہیں کہ میں نے حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) سے عرض کی بسا اوقات حج پر نہیں جاسکتا اگر روز عرفہ قبر حسین (علیہ السلام) پر چلا جاؤں تو کیسا ہے ؟ فرمایا اے بشیر بہت اچھا ہے۔ جو شخص امام حسین کے حق کی معرفت کیساتھ ، عید کے دن کے علاوہ قبر کی زیارت کرے تو اسکے لئے بیس مقبول حج اور بیس مقبول عمرے اور پیغمبر مرسل یا امام عادل کی ہمراہی میں بیس جنگیں لکھی جائیں گئیں ۔ اور جو عید والے دن زیارت کو جائے تو ایک سو حج اور ایک سو عمرے اور پیغمبر مرسل یا امام عادل کی ہمراہی میں ایک سو جنگیں لکھی جائیں گی اور عرفہ کے دن اسکے حق کو پہچانتے ہوئے زیارت کو جائے تو ایک ہزار حج اور ہزار مقبول عمرے اور پیغمبر مرسل یا امام عادل کی ہمراہی میں ایک ہزار جنگیں لکھی جائیں گی ۔ میں نے عرض کی کہ میں عرفات میں وقوف کے ثواب کو کس طرح حاصل کرسکتا ہوں؟ جضرت نے مجھے غضبناک نگا ہوں سے دیکھ کر فرمایا اے بشیر جب کوئی مؤمن یوم عرفہ امام حسین (علیہ السلام) کی قبر کی زیارت کو جانے لگے تو پہلے دریائے فرات میں غسل کرے پھر زیارت کو جائے تو اسکے ہر قدم پر مناسک کیساتھ ایک حج کا ثواب ملے گا راوی کہتا ہے کہ میں نہیں جانتا مگر حضرت نے اتنا فرمایا تھا ایک جنگ اور عمرے کا ثواب بھی لکھا جائے گا۔

( ۲۶) راوی کہتا ہے کہ میں نے حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) ، حضرت امام موسیٰ کاظم (علیہ السلام) ، اور حضرت امام رضا (علیہ السلام) سے فرماتے ہوئے سنا ہے جو عرفہ کے دن حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی قبر کی زیارت کریگا تو الله تعالیٰ اسے تسکین قلب کیساتھ واپس لوٹائے گا۔

( ۲۷) علی بن اسباط کہتا ہے حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں خداوند متعال یوم عرفہ کی عصر سے پہلے قبر حسین (علیہ السلام) کے زائرین کو دیکھتا ہے میں نے کہا کیا ان سے پہلے عرفات میں موجود لوگوں کو بھی دیکھتا ہے! ؟ فرما یا جی ہاں میں نے کہا کیوں ؟ حضرت نے فرمایا ان میں کچھ زناکی پیدادار اولادیں موجود ہوتی ہیں لیکن اب ان میں کوئی بھی اولاد زنا ( متولد ) نہیں ہوگا۔

( ۲۸) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ الله تعالیٰ یوم عرفہ اہل عرفات سے پہلے قبر حسین (علیہ السلام) کے زائرین پر تجلّی کرتا ہے ان کی حاجتیں بر لاتا ہے ، انکے گناہ معاف کرتا ہے ان کے مسائل میں انکی شفاعت کرتا ہے پھر اہل عرفات پر تجلّی کرتا ہے اور انہیں بھی یہ سب کچھ عطا کرتا ہے ۔

( ۲۹) عبد الله بن ہلال کہتے ہیں کہ میں نے امام جعفر صادق (علیہ السلام) سے عرض کی میں آپ پر قربان جاؤں امام حسین (علیہ السلام) کے زائر کا کم سے کم کتنا ثواب ہے ؟ فرمایا عبدالله سب سے کم یہ ہے کہ اسکے گھر لوٹنے تک الله اسکی اور اسکے مال کی حفاظت کرتا ہے اور قیامت والے دن اس سے بھی زیادہ الله کی حفاظت میں ہوگا۔

( ۳۰) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں حضرت امام حسین (علیہ السلام) کے زائر کے گناہ اسکے گھر میں پل کی طرح ہیں جس طرح تم جب پل سے عبور کرتے ہو تو تمہارے پیچھے رہ جاتی ہے اس طرح جب زائر زیارت کیلئے جاتے ہیں تو گناہ سے عبور کر جاتا ہے ( اسکے گناہ ختم ہو جاتے ہیں)۔

( ۳۱) حسین بن ثویر کہتے ہیں کہ حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے مجھے فرمایا اسے حسین جو حضرت امام حسین (علیہ السلام) کے مرقد کی زیارت کا قصد کرتے ہوئے گھر سے نکلے وہ جتنا بھی چلے گا الله ہر قدم پر ایک نیکی لکھے گا ایک گناہ مٹائے گا اگر وہ سوار ہے تو الله سواری کے ہر قدم پر نیکی لکھے گا اور گناہ مٹائے گا یہاں تک کہ وہ کربلا پہنچ جائے گا تو الله تعالیٰ اسے فلاح اور نجات پانے والوں میں لکھے گا اور جب وہ اعمال زیارت بجالائے گا تو الله اسے کامیاب لوگوں میں لکھے گا جب وہ واپسی کا ارادہ کریگا تو ایک فرشتہ آکر کہے گا حضرت رسول خدا نے تجھے سلام کہا ہے اور فرمایا ہے تمہارے گذشتہ گناہ معاف ہوگئے ہیں اب نئے سرے سے عمل شروع کر۔

( ۳۲) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔ جب کوئی شخص حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی قبر کی زیارت کیلئے گھر سے نکلے اور اپنے خاندان کو الوداع کرنے کے بعد پہلا قدم رکھے گا اسکے گناہ معاف ہو جائیں گے اور قبر حسین (علیہ السلام) تک جو نہی مسلسل قدم اٹھا تا جائے گا پاک سے پاک تر ہوتا جائے گا جب مزار مقدس پر پہنچ جائے گا تو خدا اس سے مناجات کرتے ہوئے فرمائے گا میرے بندے مجھ سے مانگ میں تجھے عطا کرونگا مجھے پکار میں تجھے جواب دونگا مجھ سے طلب کر میں پوری کرونگا اپنی حاجات کا مجھ سے سوال کر میں بر لاؤں گا راوی کہتا ہے حضرت نے فرمایا یہ الله پر ہے کہ اس نے جو کچھ خرچ کیا ہے اسے عطا کرے ۔

( ۳۳) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں

یقینا الله تعالیٰ نے ہی قبر امام حسین (علیہ السلام) پر فرشتوں کی ڈیوٹی لگائی ہے جب کوئی زیارت پر جانا چاہتا ہے تو الله اسکے گناہ فرشتوں کو دے دیتا ہے جب یہ پہلا قدم اٹھاتا ہے تو فرشتے اسکے گناہ مٹا دیتے ہیں جب یہ دوسرا قدم اٹھاتا ہے تو اسکی نیکیاں دوگنی ہو جاتی ہیں یہاں تک کہ اس پر جنت واجب ہو جاتی ہے پھر فرشتے اسکے ارد گرد آکر اسے مقدس بناتے ہیں اور ملائکہ آسمان پر ندا دیتے ہیں کہ اے فرشتو! حبیبِ خدا کے زوّار کو پاک کردو اور جب زائرین غسل کرتے ہیں تو انہیں حضرت رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) فرماتے ہیں اے مہمان خدا ، تجھے بہشت میں میری رفاقت کی بشارت ہو پھر حضرت علی (علیہ السلام) ندا دیں گے میں دنیا و آخرت میں تیری حاجات اور تجھ سے بلاوؤں کے دور ہونے کا ضامن ہوں اور پھر سب فرشتے اس کے دائیں بائیں حلقہ بناکر اسے اسکے خاندان تک چھوڑ آئیں گے ۔

( ۳۴) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی قبر کی زیارت بیس حج کے برابر (بلکہ ) بیس حج سے افضل ہے ۔

( ۳۵) ابو سعید مدائنی کہتے ہیں میں حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) کی زیارت کو گیا اور ان سے عرض گزار ہوا میں آپ پر فدا جاؤں کیا میں حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی قبر کی زیارت کو جاؤں ؟ فرمایا ہاں سعید تم حضرت رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے فرزند کی زیارت کو جاؤ کہ جو نیکوں میں نیک ترین پاکوں میں پاکتر اور نیکو کاروں میں نیک تر تھے جب تم زیارت کرو گے تو الله تعالیٰ تجھے پچیس حجوں کا ثواب عنایت کرے گا۔

( ۳۶) شھاب کہتے ہیں کہ حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے مجھ سے پوچھا اے شہاب تونے کتنی دفعہ حج ادا کیا ہے ؟ میں نے عرض کی انیس بار۔ فرمایا ایک اور حج بھی بجالا تا کہ بیس ہو جائیں تا کہ تجھے حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی ایک زیارت کا ثواب بھی مل جائے۔

( ۳۷) حذیفہ بن منصور کہتے ہیں کہ حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے مجھ سے پوچھا کتنی مرتبہ حج ادا کرچکے ہو؟میں نے کہا انیس مرتبہ فرمایا اگر اکیس مرتبہ حج بجالاؤ تو یقینا اس شخص کی طرح ہو جاؤ گے جو حضرت امام حسین ابن علی (علیھم السلام) کی ایک مرتبہ زیارت کر چکا ہو۔

( ۳۸) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو حضرت امام حسین (علیہ السلام) کے حق کی معرفت کیساتھ ایک مرتبہ زیارت کریگا تو وہ اس شخص کی طرح ہے جو سو مرتبہ پیغمبر اسلام کیساتھ حج بجالا یا ہو ۔

( ۳۹) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی زیارت کرے تو الله تعالیٰ اسکے لئے اسی قبول شدہ حج لکھے گا۔

( ۴۰) موسیٰ بن قاسم حضرمی کہتے ہیں کہ منصور دوانیقی کی حکومت کے آغاز میں حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) نجف تشریف لائے اور مجھ سے فرمایا موسیٰ شاہراہ پر جاؤ ، راستہ میں کہیں رکنا اور دیکھنا ایک شخص جلد ہی قادسیہ سے تیری طرف آئے گا جب تیرے پاس پہنچے تو اس سے کہنا اولاد رسول خداسے ایک شخص تجھے ملنا چاہتا ہے وہ تیرے ساتھ ہی میرے پاس آئے گا راوی کہتا ہے میں گیا اور انتظار کرنے لگا بہت گرمی تھی میں نے اتنی دیر انتظار کیا کہ قریب تھا کہ میں امام کے حکم کی نافرمانی کرتے ہوئے لوٹ آؤں اچانک مجھے اونٹ پر سوار شخص کی مانند کوئی نظر آیا میں مسلسل اسکی طرف دیکھتا رہا یہاں تک کہ وہ میرے نزدیک آیا میں نے اس سے کہا اے شخص یہاں اولاد رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) میں فلاں نے تمھیں بلایا ہے انہوں نے ہی مجھے تیرے متعلق بتایا تھا۔ اس نے کہا۔ مجھے ان کے پاس لے جا۔ جب ہم خیمہ کے پاس پہنچے تو اس نے اونٹ کوبیٹھایا جضرت نے اسے اندر آنے کا کہا تو وہ اعرابی اندر آگیا میں خیمے کے دروازے پر آکر انکی گفتگو سننے لگا اور میں انہیں دیکھ نہیں رہا تھا۔ حضرت نے اس سے فرما یا تم کہاں سے آئے ہو کہا یمن کی کسی دور ترین جگہ سے فرمایا تم (یمن میں فلاں جگہ کے رہنے والے ہو کہا جی ہاں میں فلاں جگہ پر رہتا ہوں فرمایا اس طرف کیوں آئے ہو ؟ کہا حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی زیارت کیلئے حضرت نے پوچھا تجھے زیارت کے علاوہ اور کوئی کام نہیں ہے ؟ کہا مجھے اور کوئی کام نہیں ہے میں تو فقط اسلئے آیا ہوں کہ وہاں نماز پڑھوں زیارت کروں ان پر درود و سلام بھیجوں اور اپنے گھر لوٹ جاؤں فرمایا تجھے حضرت کی زیارت کا کیا فائدہ ہوگا؟ کہا میرا عقیدہ ہے کہ ان کی زیارت میرے ، میرے گھر والوں ، بیٹوں ، اموال اور میری زندگی کے لئے باعثِ برکت ہے اور اس سے ہماری حاجتیں پوری ہوتی ہیں حضرت نے فرمایا اے یمنی بھائی کیا چاہتے ہو کہ میں تجھے اور فضائل بھی بتاؤں کہا اے فرزند رسول (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) بتائیے فرمایا حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی زیارت ایک اُس مقبول ، اور پاکیزہ حج کے برابر ہے جو حضرت رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی ہمراہی میں ادا کیا جائے اس نے تعجب کیساتھ حضرت کو دیکھا تو آپ نے فرمایا خدا کی قسم یہ تو ان دو مقبول و پاکیزہ حجوں کے برابر ہے جو حضرت رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی ہمراہی میں ادا کیئے جائیں اس نے پھر تعجب کیا حضرت مسلسل زیادہ ثواب بیان کرتے رہے یہاں تک کہ فرمایا حضرت رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کیساتھ اداکیئے گئے تیس مقبول ، اور پاکیزہ حجوں کے برابر ہے۔

( ۴۱) راوی کہتا ہے میں حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) کیساتھ تھا ہمارے نزدیک سے چند خچر سوار گزرے حضرت نے پوچھا یہ لوگ کہاں جارہے ہیں؟ میں نے عرض کی شھداء کی قبور پر فرمایا یہ شہید اور غریب (حضرت امام حسین (علیہ السلام)) کی قبر کی زیارت کو کیوں نہیں جاتے ؟ اہل عراق کے ایک شخص نے پوچھا کیا ان کی زیارت واجب ہے؟ فرمایا ان کی زیارت حج، عمرہ ، عمرہ ، حج یہاں تک کہ بیس حجوں اور بیس عمروں سے بہتر ہے پھر فرمایا سب کے سب مقبول و مبرور حج اور عمرے ہوں تب زیارت کے برابر ہیں۔ راوی کہتا ہے خدا کی قسم ہمارے اٹھنے سے پہلے ایک شخص آکر حضرت سے کہنے لگا میں نے انیس حج کیئے ہیں آپ الله سے دعا کریں تا کہ بیس پورے ہو جائیں فرما یا کیا تم نے حضرت امام حسین (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی قبر کی زیارت کی ہے ؟ کہنے لگا نہیں فرمایا انکی زیارت بیس حجوں سے بہتر ہے۔

( ۴۲ ) راوی کہتا ہے کہ میں نے حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) کو فرماتے ہوئے سنا یقینا حضرت امام حسین کی قبر کی جگہ باعث احترام اور معروف ہے اگر کوئی معرفت کیساتھ وہاں پناہ لے تو اسے پناہ ملے گی میں نے عرض کی میں آپ پر قربان جاؤں مجھے اس جگہ کے متعلق بتائیں کہ کتنی ہے ؟ فرمایا آج انکی قبر مشخص ہے اس قبر کے سر ، پاؤں ، دائیں ، بائیں ہر طرف سے پچیس ہاتھ کا فاصلہ، مقام قبر، ہے ۔

( ۴۳) راوی کہتا ہے کہ میں نے حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) کو فرماتے ہوئے سنا ہے حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی قبر کا مقام، دفن ہونے والے دن سے جنت کے باغوں میں ایک باغ ہے اور پھر فرمایا حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی قبر بہشت کے گلستانوں میں ایک گلستان ہے۔

( ۴۴) معاویہ بن وہب نے کہا: ایک موقع پر میں امام جعفر صادق (علیہ السلام) کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ کو مصلے پر مشغول عبادت دیکھا‘ میں وہاں بیٹھا رہا یہاں تک کہ آپ نماز سے فارغ ہوئے تو میں نے آپ کو اپنے پروردگار سے راز و نیاز فرماتے ہوئے سنا کہ اے پروردگار! تو نے ہمیں اپنی طرف سے خاص بزرگیاں عطا فرمائیں اور ہمیں یہ وعدہ دیا کہ ہم شفاعت کریں گے۔ ہمیں علوم نبوت دیے اور پیغمبروں کا وارث بنایا اور ہماری آمد پر سابقہ امت کا دور ختم کر دیا تو نے ہمیں پیغمبر اکرم کا وصی بنایا اور گزشتہ و آئندہ کا علم بخشا اور لوگوں کے دل ہماری طرف مائل کر دیے میرے بھائیوں اور ہمارے جدّ امام حسین(علیہ السلام) کے زائروں کو بخش دے اور ان لوگوں کو بھی بخش دے جو اپنا مال صرف کر کے اور اپنے شہروں کو چھوڑ کر حضرت کی زیارت کو آئے ہیں وہ ہم سے نیکی طلب کرنے۔ تجھ سے ثواب حاصل کرنے، ہم سے متصل ہونے، تیرے پیغمبر کوخوشنود کرنے اور ہمارے حکم کی اطاعت کرنے آئے ہیں۔ حالانکہ وہ اپنے اس عمل میں تیرے پیغمبر کو راضی و خوش کرناچاہتے تھے۔ اے اللہ! تو ہی اس کے بدلے میں انہیں ہماری خوشنودی عطا فرما‘ دن اور رات میں ان کی حفاظت کر‘ ان کے خاندان اور اولاد کا نگہبان رہنا کہ جن کو وہ اپنے وطن میں چھوڑ آئے ہیں‘ ان کی اعانت کر ہر جابر و دشمن ناتواں و توانا اور جن وانس کے شرکو ان سے دور رکھ۔ ان کو اس سے کہیں زیادہ عطا فرما جس کی وہ تجھ سے امید رکھتے ہیں ‘ جب وہ اپنے وطن‘ اپنے خاندان اور اپنی اولاد کو ہماری خاطر چھوڑ کر آ رہے تھے تو ہمارے دشمن ان کو طعن و ملامت کر رہے تھے۔ خدایا جب وہ ہماری طرف آ رہے تھے تو ان کی ملامت پر وہ ہماری طرف آنے سے رکے نہیں ہیں‘ خدایا! انکے چہروں پر رحم فرما جن کو سفر میں سورج کی گرمی نے متغیر کر دیا‘ ان رخساروں پر رحم فرما جو قبر حسین(علیہ السلام) پر ملے جا رہے تھے۔ ان آنکھوں پر رحم فرما جو ہمارے مصائب پر رو رہی ہیں‘ ان دلوں پر رحم فرما جو ہماری مصیبتوں پر رنج و غم ظاہر کر رہے ہیں اور ہمارے دکھ میں دکھی ہیں اور ان آہوں اور چیخوں پر رحم فرما جو ہماری مصیبتوں پر بلند ہوتی ہیں۔ خدایا! میں ان کے جسموں اور جانوں کو تیرے حوالے کر رہا ہوں کہ تو انہیں اس وقت حوض کوثر سے سیراب کر جب لوگ پیاسے ہوں گے‘ آپ بار بار سجدے کی حالت میں یہی دعا کرتے رہے۔ جب آپ فارغ ہوئے تو میں نے عرض کیا کہ جو دعا آپ فرما رہے تھے اگر یہ دعا اس شخص کیلئے بھی کی جائے جو اللہ تعالیٰ کو نہ جانتا ہو تو بھی میرا گمان ہے کہ جہنم کی آگ اسے نہ چھوئے گی۔ قسم بخدا اس وقت میں نے آرزو کی کاش میں نے بھی امام حسین(علیہ السلام) کی زیارت کی ہوتی اور حج پرنہ گیا ہوتا اس پر آپ نے فرمایا کہ تم حضرت کے روضہ اطہر کے نزدیک ہی رہتے ہو۔ پس تمہیں ان کی زیارت کرنے میں کیا رکاوٹ ہے ؟ اے معاویہ ابن وھب! تم آنجناب کی زیارت ترک نہ کیا کرو۔ تب میں نے عرض کیا کہ میں آپ پر قربان ہو جاؤں!میں نہیں جانتا تھا کہ آنحضرت کی زیارت کی فضلیت اس قدر ہے‘ آپ نے فرمایا کہ اے معاویہ! جو لوگ امام حسین(علیہ السلام) کے زائرین کے لیے زمین میں دعا کرتے ہیں ان سے کہیں زیادہ مخلوق ہے جو آسمان میں ان کے لیے دعا کرتی ہے ۔ اے معاویہ! زیارت امام حسین(علیہ السلام) کو کسی خوف کی وجہ سے ترک نہ کیا کرو۔ کیونکہ جو شخص کسی کے خوف کی وجہ سے آپ کی زیارت ترک کرے گا اسے اس قدر حسرت اور شرمندگی ہو گی کہ وہ تمنا کرے گا کہ کاش میں ہمیشہ آپ کے روضہ پر رہتا اور وہیں دفن ہوتا۔ کیا تجھے یہ بات پسند نہیں کہ حق تعالیٰ تجھ کو ان لوگوں کے درمیان دیکھے جن کے لیے حضرت رسول خدا دعا کر رہے ہیں۔ کیا تم نہیں چاہتے کہ تم ان لوگوں میں سے ہو کہ جن سے روز قیامت فرشتے مصافحہ کریں‘ کیا تم نہیں چاہتے کہ تم ان لوگوں میں سے ہو کہ‘ جو قیامت میں آئیں تو ان کے ذمہ کوئی گناہ نہ ہو گا آیا تم نہیں چاہتے کہ تم ان لوگوں میں سے ہو کہ جن سے حضرت رسول(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) قیامت کے دن مصافحہ کریں گے۔

( ۴۵ ) راوی کہتا ہے کہ میں نے حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) کو فرماتے ہوئے سنا کہ زمین وآسمان پر کوئی ایسا فرشتہ نہیں ہے جو الله سے اجازت لے کر حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی زیارت کو نہ جائے مسلسل فرشتوں کا ایک گروہ زیارت کیلئے نیچے آتا ہے اور نیچے سے ایک گروہ اوپر جاتا ہے۔

( ۴۶ ) راوی کہتا ہے کہ میں نے حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) سے سنا خدا کی کوئی مخلوق فرشتوں سے زیادہ نہیں ہے اور ہر رات ستر ہزار فرشتے زمین پر آتے ہیں اور ساری رات خانہ کعبہ کا طواف کرتے رہتے ہیں طلوع فجر کے وقت حضرت رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی قبر مطہر پر آکر سلامی دیتے ہیں پھر حضرت امیر المؤمنین (علیہ السلام) کی قبر پر سلام کرتے ہیں اور پھر حضرت امام حسن (علیہ السلام) کی قبر پر سلام کرتے ہیں اور آخر میں حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی قبر پر آکر سلام کرتے ہیں اور سورج طلوع ہونے سے پہلے آسمان پر چلے جاتے ہیں اور پھر ستر ہزار فرشتے دن کے وقت زمین پر آتے ہیں سارا دن کعبہ کا طواف کرتے رہتے ہیں اور غروب آفتاب کے وقت حضرت رسول خدا کی قبر پر آکر سلام کرتے ہیں پھر حضرت امیر المؤمنین کی قبر پر آکر سلام کرتے ہیں پھر حضرت امام حسن کے قبر پر آکر سلام کرتے ہیں اور پھر حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی قبر کا سلام کرتے ہیں اور سورج غروب ہونے سے پہلے آسمان کی طرف لوٹ جاتے ہیں ۔

( ۴۷ ) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں حضرت امام حسین ابن علی (علیہ السلام) کی قبرسے ساتویں آسمان تک فرشتوں کی آمد و رفت کا محل ہے۔

( ۴۸ ) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں حضرت امام حسین ابن علی (علیہ السلام) کی قبر کی زیارت کرو ان پر جفا، نہ کرو کیونکہ وہ سید شہداء اور نوجوانان جنت کے سردار ہیں ۔

( ۴۹ ) راوی کہتا ہے کہ میں نے حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) سے مدینے میں پوچھا شہداء کی قبریں کہاں ہیں ؟ فرمایا کیا تیرے نزدیک حضرت امام حسین (علیہ السلام) شہداء میں سے افضل ترین نہیں ہیں ؟مجھے اس ذات کی قسم جسکے قبضہ قدرت میں میری جان ہے حضرت کی قبر کے ارد گرد چار ہزار ملائکہ سر میں خاک ڈال کر قیامت تک گریہ کرتے رہیں گے۔

( ۵۰ ) ام سعید حمسیہ کہتی ہیں کہ میں حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) کی بارگاہ میں حاضر تھی کہ میں نے کسی کو کرائے پر خچر لانے کیلئے بھیجا تا کہ شہداء کی قبروں کی زیارت پر جاؤں حضرت نے فرمایا سیدالشھداء کی زیارت کیلئے کیوں نہیں جاتی ؟ میں نے عرض کی آپ پر قربان جاؤں سید الشھداء کون ہیں ؟ فرمایا سید الشھداء حضرت امام حسین (علیہ السلام) ہیں کہنے لگی جو ان کی زیارت کریگا اسکا کیا ثواب ہے ؟ فرمایا ایک حج اور ایک عمرہ اور ہاتھ سے اشارہ کرکے فرمایا ان فضائل کے تین برابر ثواب ہے۔

( ۵۱) ام سعید حمسیہ کہتی ہیں کہ میں حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) کی خدمت میں حاضر تھی میری کنیزنے آکر کہامیں (چوپایا) سواری لے آئی ہوں ۔

حضرت نے فرمایا یہ سواری کس لئے ہے ؟ کہاں جار ہی ہو؟ میں نے کہا شہداء کی قبروں کی زیارت پر جارہی ہوں۔ حضرت نے فرمایا مجھے تعجب ہے تم اہل عراق دور دراز کا سفر کرکے شہداء کی قبروں کی زیارت کیلئے تو آتے ہو لیکن سید الشھداء کی زیارت کو نہیں جاتے ! تم انکی زیارت کو کیوں نہیں جاتے ؟ میں نے پوچھا سید الشھداء کون ہیں ؟ فرمایا حضرت امام حسین (علیہ السلام) میں نے کہا میں عورت ہوں ! فرمایا کوئی فرق نہیں پڑتا تم جیسی دوسری عورتیں بھی زیارت کو جایا کریں میں نے کہا ان کی زیارت کا کیا ثواب ہے ؟ فرمایا یہ زیارت ایک حج ، ایک عمرہ ، دو مہینے مسجد الحرام میں اعتکاف اور دو مہینوں کے روزوں کے برابر ہے۔

( ۵۲ ) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) روایت کرتے ہیں کہ حضرت امام حسین (علیہ السلام) نے فرمایا میں شہید اشک ہوں غم و اندوہ کی حالت میں شہید کیاگیاہوں ۔جو میری زیارت کیلئے غم و اندوہ کیساتھ آئے گا الله اسے اپنے اہل و عیال کی طرف خوشحال اور مسرور لوٹائے۔

ائمہ علیہم السلام کے مزاروں کی زیارت کا ثواب

( ۱) راوی کہتاہے کہ میں نے حضرت امام رضا (علیہ السلام) کی خدمت میں عرض کی جو ائمہ اطہار میں سے کسی امام کی زیارت کرے تو اسکا کیا ثواب ہے ؟ فرمایا اسے حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی قبر کی زیارت کا ثواب ملے گا میں نے پوچھا جو حضرت امام موسیٰ کاظم (علیہ السلام) کی قبر کی زیارت کرے اسکا کیا ثواب ہے ؟ فرمایا حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی قبر کی زیارت کا ثواب ۔

( ۲) راوی کہتا ہے کہ میں نے حضرت امام جواد (علیہ السلام) کی خدمت میں عرض کی کہ جو حضرت امام رضا (علیہ السلام) کی قبر کی زیارت کریگا اسکا کیا ثواب ہے؟ فرمایا خدا کی قسم اسکی پاداش جنت ہے۔

( ۳) راوی کہتا ہے کہ حضرت امام رضا (علیہ السلام) کے خط میں یہ عبارت تھی ۔ میرے شیعوں سے کہو الله کے نزدیک میری زیارت ہزار حج کے برابر ہے راوی کہتا ہے میں نے حضرت امام جواد (علیہ السلام) سے پوچھا ہزار حج !!؟ فرمایا جی ہاں خدا کی قسم جو انکے حق کی معرفت کیساتھ انکی زیارت کریگا تو یہ دس لاکھ حج کے برابر ہے اور حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ جو ہم سے کسی ایک کی زیارت کرے گا تو گویا اس نے حضرت امام حسین (علیہ السلام) کی زیارت کی ہے۔

حضرت معصومہ قم کی زیارت کا ثواب

( ۱) راوی کہتا ہے کہ میں نے حضرت امام رضا (علیہ السلام) سے پوچھا کہ حضرت فاطمہ بنت حضرت امام موسیٰ کاظم (علیہ السلام) کی زیارت کا کیا ثواب ہے؟ فرمایا انکی زیارت کرنے والے کیلئے جنت ہے۔

ری میں حضرت عبدالعظیم کی زیارت کا ثواب

( ۱) راوی کہتا ہے کہ اہلیان ری سے ایک شخص حضرت امام علی نقی علیہ السلام کی زیارت کیلئے گیا تھا وہ کہنے لگا کہ جب میں حضرت کی زیارت کیلئے گیا تو حضرت نے فرمایا کہاں سے آرہے ہو میں نے کہا حضرت امام حسین علیہ السلام کی زیارت سے فرمایا اگر تم شہر ری میں حضرت عبدالعظیم کی قبر کی زیارت کروگے تو گو یا تم نے حضرت امام حسین بن علی کی زیارت کی ہے۔

جو اہلبیت اطہار (علیھم السلام)کی زیارت اور صلے پر قادر نہ ہو وہ اہلبیت (علیھم السلام)کے کسی نیک موالی کی زیارت کرے اور صلہ دے

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔

جو ہم سے نیکی کرنے پر قادر نہیں ہے وہ ہمارے محبّوں اور موالیوں کیساتھ نیکی کرے اسے ہمارے ساتھ نیکی کرنے کا ثواب ملے گا اور جو شخص ہماری زیارت پر قدرت نہیں رکھتا تو ہمارے کسی نیک محب اور موالی کی زیارت کرے تو اسے ہماری زیارت کا ثواب ملے گا۔

امام (علیہ السلام) کیساتھ نیکی کرنے کا ثواب

( ۱) راوی کہتا ہے کہ میں نے حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) سے پوچھا کہ خدا کی اس آیت جو الله کیلئے قرض حسنہ دے گا تو الله (اسکے مال کو) کئی گناہ بڑھا دے گا سے کیا مراد ہے ؟

فرمایا اس سے مراد امام (علیہ السلام) کیساتھ نیکی کرنا ہے۔

راوی کہتا ہے میرے والد کہتے ہیں کہ اس جیسی ایک اور روایت بھی بیا ن ہوئی ہے۔

اہل قرآن کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ حضرت رسول اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے فرمایا۔

پیغمبروں اور رسولوں کے بعد اہل قرآن کے درجات بلند ہیں اہل قرآن کو ضعیف نہ سمجھو اور ان کے حقوق کو کم نہ سمجھو انکا خدا کے نزدیک بلند مقام ہے۔

مکہ میں قرآن ختم کرنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ جو مکہ میں ایک جمعے سے دوسرے جمعے کے دوران یا اس سے کم یا زیادہ وقت میں قرآن مجید ختم کرے اور جمعہ والے دن تلاوت کا اختتام کرے تو اس کے دنیامیں آنے کے پہلے جمعہ سے لے کر آخری جمعہ تک کی تمام نیکیاں اس کے لئے لکھے گا او راگر جمعہ کے علاوہ کسی ا ور دن قرآن ختم کرے تب بھی یہی ثواب ہوگا۔

مشکل یا آسانی سے قرآن یاد کرنے کا ثواب

( ۱) راوی کہتا ہے کہ میں نے حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) کو یہ فرماتے ہوئے سناکہ جو مشکل سے قرآن یاد کرے گا اسے دو نیکیاں ملیں گی اور جو آسانی سے قرآن یاد کرے گا وہ نیک لوگوں کے ساتھ ہوگا۔

جوان مؤمن کے قرآن پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں جب کوئی جوان مؤمن قرآن مجید کی تلاوت کرتا ہے تو قرآن اسکے گوشت اورخون میں مخلوط ہو جاتا ہے اور اللہ تعالی اسے نیک اور مکرم فرشتوں کے ساتھ قرار دے گااور قیامت والے دن قرآن مجید آتش جہنم کے سامنے ڈھال ہوگا اس دن قرآن کہے گا مجھ پر عمل کرنے والوں کے علاوہ ہر عمل کرنے والے نے اپنا انجام پالیا ہے خدا تو انہیں بہترین انعامات سے نواز ۔ خدا قاری کو دو بہشتی لباس پہنائے گا اور اس کے سر پر تاج کرامت رکھے گا خدا قرآن کو مخاطب کرکے فرمائے گا اب راضی ہو قرآن کہے گا میں اس سے بھی بہتر جزء کا خواہشمند ہوں اب خدا دائیں طرف سے امن اور بائیں طرف سے ہمیشہ کی جنت عطا کرے گا پھر یہ بہشت میں داخل ہوگا اور بہشت میں اسے کہا جائے گا ایک ایک آیت کی تلاوت کرتے جاؤ تمھارے مزید درجات بلند ہوتے جائیں گے۔ اب قرآن کو مخاطب کرکے کہا جائے گا تمھاری آرزوئیں پوری ہوئی ہیں اب راضی ہو ؟ قرآن کہے ، جی ہاں پروردگار۔ امام فرماتے ہیں جو بہت زیادہ قرآن کی تلاوت کرے اور اس کا پابند رہے گاتو الله تبارک و تعالیٰ اسے دو بار یہی اجر عطا فرمائے گا۔

نماز یا غیر نماز میں کھڑے یا بیٹھ کر قرآن کی تلاوت کا ثواب

( ۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں

جو نماز میں کھڑے ہو کر قرآن پڑھے خدا اس کے ہر حرف کے بدلے میں ایک سو نیکیاں عطا کرے گا اور جو نماز میں بیٹھ کر قرآن کی تلاوت کرے گا الله اسے ہر حرف کے بدلے میں پچاس نیکیاں دے گا اور جو نماز کے علاوہ قرآن مجید کی تلاوت کرے گا تو الله اسے ہر حرف کے بدلے دس نیکیاں عطا کرے گا۔

نماز میں قرآن مجید کی ایک سو سے پانچ سو آیات کی تلاوت کرنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں

جو نماز شب میں ایک سو آیات پڑھے گا تو الله اس کے لیئے ایک رات کی نماز لکھے گا اور جو نماز شب کے علاوہ رات کو دو سو آیات کی تلاوت کرے گا تو الله تعالیٰ لو ح محفوظ پر نیکیوں کا ایک قنطار لکھے گا ہر قنطار بارہ سو او قیہ کا ہوتا ہے اور ہر اوقیہ احد پہاڑ سے بڑا ہے۔

حافظ قرآن اور اس پر عمل کرنے والے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں

کہ حافظ قرآن اور اس پر عمل کرنے والا بزرگ فرشتوں کا ہم نشین ہے۔

دقت سے حفظِ قرآن اور سونے سے پہلے ایک سورہ کی تلاوت

( ۱) راوی کہتا ہے کہ میں نے حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جو حافظہ کی کمی کی وجہ سے مشقت اور سختی سے قرآن مجید کو حفظ کرنے کی سعی کرتا ہے ، اس کے دو اجر ہیں اور مزید فرمایابازار میں کا روبار کرنے والے تمھارے تاجر بھائی ایسا کیوں نہیں کرتے کہ جب گھر لوٹ آئیں اور سونے سے پہلے ایک سورہ کی تلاوت کرلیں تا کہ ان کے لئے ہر ہر آیت کے بدلے دس نیکیاں لکھی جائیں گی اور دس گناہ محو کردئے جائیں۔

آنے اور کوچ کرنے والے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں کہ حضرت رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)سے سوال ہوا کہ یا رسول الله (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)بہترین انسان کون ہے ؟ حضرت نے فرمایا آنے اورکوچ کرنے والا پوچھا گیا آنے اور کوچ کرنے والا کون ہے ؟ فرمایا شروع کرنے اور ختم کرنے والا۔ جو قرآن کو شروع کرے اور پھر ختم کرے تو خدا کے نزدیک اسکی دعا مقبول ہے۔

قاری قرآن کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں قرآن کی تلاوت کرنے والا غنی ہے اس کے بعد اسے کوئی فقر لاحق نہیں ہوگا اور تلاوت نہ کرنے والاغنی نہیں ہے۔

دیکھ کر قرآن پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو دیکھ کرقرآن مجید کی تلاوت کرے گا اسکی انکھیں قوی ہونگیں اور اگر اس کے ماں باپ کافر بھی ہوں تب بھی انکا عذاب کم ہوجائے گا۔

( ۲) حضرت پیامبر گرامی (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) فرماتے ہیں شیطان کیلئے دیکھ کر قرآن پڑھنے کی نسبت کوئی چیز زیادہ سخت نہیں ہے۔

گھر میں قرآن رکھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) روایت نقل کرتے ہیں کہ میرے والدنے فرمایاگھر میں قرآن کا ہونا مجھے بہت اچھا لگتا ہے تا اس وجہ سے خدا شیطان کو گھر سے دور رکھتا ہے۔

دس سے ایک ہزار آیات کی رات میں تلاوت کرنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) کہتے ہیں کہ حضرت رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے فرمایا۔ جو شخص رات کو دس آیات کی تلاوت کرتا ہے وہ غافلوں میں نہیں لکھا جائے گا۔ او رجو پچاس آیتوں کی تلاوت کرتا ہے اسکا شمار ذاکروں (یاد کرنے والوں) میں ہوگا۔ اور جو ایک سو آیتوں کی تلاوت کرے گا وہ قنوت کرنے والوں میں لکھا جائے گا۔ اور دو سو آیتوں کی تلاوت کرنے والا خاشعین میں سے ہوگا اور جو تین سو آیات کی تلاوت کرے گا، اسکا کامیاب لوگوں میں شمار ہوگا اور پانچ سو آیتوں کی تلاوت کرنے والا مجتھدین میں لکھا جائے گا اور ایک ہزار آیتوں کی تلاوت کرنے والے کیلئے ایک قنطار ثواب لکھا جائے گااور ہر قنطار پندرہ ہزار سو نے کے مثقال کا ہے اور ہر مثقال چوبیس قیراط کا ہے اور سب سے چھوٹا قیراط کوہ احد کے برابر ہے جبکہ سب سے بڑا قیراط زمین و آسمان کی درمیانی و سعت کے برابر ہے۔

بہار قرآن کا ثواب

( ۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں

ہرچیز کی بہار ہے اور بہار قرآن ماہ رمضان ہے ۔

قرآن مجید کی ایک سو آیات پڑھکرسات مرتبہ یا الله کہنے کا ثواب

( ۱) حضرت امیر المؤمنین (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔

جو شخص قرآن مجید کی کہیں سے بھی سو آیتوں کی تلاوت کرنے کے بعد سات مرتبہ یا الله کہے گا تو اگر وہ صخرہ نامی پتھر کو بد دعا کرے گا تو انشاالله وہ بھی اکھڑآئے گا۔

سورہ حمد پڑھنے کا ثواب

حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔

خداوند متعال کا اسم اعظم ام الکتاب یعنی سورہ حمد میں ہے۔

سورہ بقرہ و آل عمرا ن پڑھنے کا ثواب

حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔

جو شخص سورہ بقرہ اور آل عمران کی تلاوت کرے گا تو یہ دونوں سورتیں قیامت والے دن ابر یا سائبان کی طرح اس پر سایہ کئے رکھیں گی۔

سورہ بقرہ کی پہلی چار آیات، آیت الکرسی اور اسکے بعد والی دو آیات اور اس سورہ کی آخری تین آیات کی تلاوت کا ثواب

حضرت امام زین العابدین (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا۔

جو سورہ بقرہ کی پہلی چار آیات، آیت الکرسی اور اسکے بعد والی دو آیات، اور اس سورہ کی آخری تین آیات کی تلاوت کرے گا تو وہ خود اور اسکا مال ہر آفت سے بچا رہے گا۔ شیطان اس سے دور ہوگا اور وہ کبھی قرآن کو فراموش نہیں کرے گا۔

ہر نماز کے بعد اور سوتے وقت آیت الکرسی پڑھنے کا ثواب

( ۱) راوی کہتا ہے کہ میں نے حضرت امام رضا (علیہ السلام) کو یہ فرماتے ہوئے سنا۔

جو سوتے وقت آیت الکرسی کی تلاوت کرے گا انشااللہ اسے فالج ہونے کا خوف نہیں ہوگا اور جو اسے ہر نماز کے بعد پڑھے گا کوئی زھر اسے کوئی آسیب نہیں پہنچا سکے گا۔

ہر جمعہ کو سورہ نساء پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔

جو شخص ہر جمعہ والے دن سورہ نساء کی تلاوت کرے گا وہ فشار قبر سے محفوظ رہے گا۔

سورہ مائدہ پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔

جو شخص ہر جمعرات کو سورہ مائدہ کی تلاوت کرے گا اسکا ایمان لباسِ ظلم نہیں پہنے گا اور وہ کبھی بھی شرک نہیں کرے گا۔

سورہ انعام پڑھنے کا ثواب

( ۱) جناب ابن عباس روایت کرتے ہیں کہ جو ہر رات سورہ انعام کی تلاوت کرے تو وہ قیامت والے دن امن میں ہوگا اور اپنی آنکھوں سے کبھی بھی جہنم کی آگ نہیں دیکھے گا۔

حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ سورہ انعام اکٹھا نازل ہوا۔ نازل ہونے کے وقت ستر ہزار فرشتے اس پر نگران تھے اور پھر حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر نازل ہوا۔ لہذا اسے بہت بزرگ سورہ سمجھو اور اسکی تکریم کرو اگر لوگوں کو معلوم ہوتا کہ اسمیں کیا ہے؟ تو کبھی اسے ترک نہ کرتے۔

سورہ اعراف پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔ جو شخص ہر ماہ میں ایک مرتبہ سورہ اعراف کی تلاوت کرے گا تو وہ قیامت والے دن ان لوگوں میں سے ہوگا جن کیلئے خوف و حزن نہیں ہے اور جو اسکی ہر جمعہ تلاوت کرے گا تو وہ ان لوگوں میں سے ہوگا جنکا قیامت والے دن کوئی حساب و کتاب نہیں ہوگا۔ آگاہ رہو! قرآن کے محکمات میں سے ایک محکم اسی سورہ میں بھی موجود ہے اور وہی قیامت والے دن تلاوت کرنے والے کی گواہی دے گا۔

سورہ انفال و توبہ پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔

جو سورہ انفال اور توبہ کی ہر ماہ تلاوت کرے گا تو وہ کبھی بھی نفاق میں مبتلا نہ ہوگا اور امیرالمومنین کے شیعوں میں سے ہوگا۔

سورہ یونس پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔ جو ہر دو یا تین ماہ میں ایک مرتبہ سورہ یونس کی تلاوت کرے گا تو اسے یہ خوف نہیں ہوگا کہ میں جاہل ہوں(بلکہ) قیامت والے دن وہ مقربین سے ہوگا۔

سورہ ہود پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔ جو شخص ہر جمعہ سورہ ہود کی تلاوت کرے گا تو خداوند متعال قیامت والے دن اسے پیغمبروں کے گروہ میں محشور کریگا اور اس دن اسے بیگناہ سمجھا جائے گا۔

سورہ یوسف پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو سورہ یوسف کی ہر روز یا ہر شب تلاوت کریگا تو اللہ تعالی قیامت والے دن اسے حضرت یوسف کے جمال کی مانند خوبصورتی میں اٹھائے گا اور قیامت والے دن اسے کوئی خوف نہ ہوگا اور وہ خدا کے صالح بندوں میں سے ہوگا اور مزید فرمایا کہ یہ سورہ تورات میں بھی نازل ہوا ہے۔

سورہ رعد پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو سورہ رعد کی بہت زیادہ تلاوت کرے گا تو خدا اسے کبھی بھی صاعقہ( ) میں مبتلا نہ کرے گا خواہ وہ دشمن اہلبیت (علیھم السلام) ہی کیوں نہ ہو لیکن اگر وہ مومن ہو تو اسے بغیر حساب و کتاب جنت میں داخل کرے گا اور اگر وہ اپنے خاندان اور جان پہچان لوگوں کی شفاعت کرے گا تو اس کی شفاعت قبول ہوگی۔

سورہ ابراہیم و حجر پڑھنے کا ثواب

حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو شخص جمعہ والے دن سورہ ابراہیم اور حجر کی دو رکعتوں میں تلاوت کرے گا وہ کبھی بھی فقر، دیوانگی اور مصیبت سے دوچار نہیں ہوگا۔

سورہ نحل پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔

جو شخص ہر ماہ سورہ نحل کی تلاوت کرے گا تو وہ جرمانہ دینے اور ستر قسم کی بلاوں سے محفوظ رہے گا ان میں کمترین دیوانگی، جزام اور برص ہے۔ اور اسکا ٹھکانہ بہشت کے درمیان جنت عدن میں ہوگا۔

سورہ بنی اسرائیل پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔

جو ہر شب جمعہ سورہ بنی اسرائیل کی تلاوت کرے گا تو جبتک وہ حضرت قائمعجل الله تعالیٰ فرجه الشریف کی زیارت سے مشرف نہ ہوگا اور ان کے اصحاب سے نہ ہوگا، نہیں مرے گا۔

سورہ کھف پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔

جوقُل انّما انا بَشَر ٌ مِثلُکُم سے آخر سورہ تک کی تلاوت کرے گا تو اس کیلئے اللہ تعالیٰ اسکے بستر سے لے کر خانہ کعبہ تک نور پیدا کرے گا اور اگر وہ اہل مکہ سے ہوا تو اسکا نور بیت المقدس تک ہوگا۔

( ۲) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔

جو ہر جمعہ سورہ کھف کی تلاوت کرے گا تو وہ شھید کی موت مرے گا اور شھدا، کیساتھ اٹھے گا اور قیامت والے دن شھداء کے ہمراہ ہوگا۔

سورہ مریم پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔جو ہمیشگی کیساتھ سورہ مریم کی تلاوت کرتا رہے جبتک اپنی جان، مال اور اولاد سے بے نیاز نہیں ہوجائے گا، نہیں مرے گا اور آخرت میں حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے اصحاب میں ہوگا اور نیز سلیمان بن داود کی دنیاوی بادشاہت کی مثل اسے آخرت میں ملک اور بادشاہت سے نوازا جائے گا۔

سورہ طٰہ پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔سورہ طٰہ کی تلاوت ترک نہ کرو کیونکہ خدا اس سورہ اور اسکے قاری سے محبت رکھتا ہے، جو اسکی باقاعدگی سے تلاوت کرے گا تو قیامت والے دن خدا اسکا نامہ اعمال اسکے دائیں ہاتھ میں دے گا اور مسلمان ہوتے ہوئے جو اعمال انجام دے چکا ہے اسکا محاسبہ نہ ہو گا اور آخرت میں اتنا اجر ملے گا کہ وہ راضی ہوجائے گا۔

سورہ انبیاء پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو شخص سورہ انبیاء کی چاہت کے ساتھ تلاوت کرے تو وہ اس شخص کی مانند ہوگا جو ناز و نعمت سے بھر پور جنتوں میں انبیاء کا ہمنشین ہے۔ اور اپنی زندگی میں لوگوں کی آنکھ کا تارا ہوگا۔

سورہ حج پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو ہر تین دن میں ایک مرتبہ سورہ حج کی تلاوت کرے گا وہ ایک سال گزرنے سے پہلے حج پر جائے گا اور اگر سفر حج میں مرگیا جو جنت میں داخل ہوگا۔ راوی کہتا ہے کہ اگر ہمارے مخالفوں میں سے تھا تو پھر؟ حضرت نے فرمایا اس کا کچھ عذاب کم ہوجائے گا۔

سورہ مومنین پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو شخص سورہ مومنین کی تلاوت کرے گا خدا اسکا خاتمہ سعادت پر کرے گا اور جو ہر جمعہ باقاعدگی سے اسکی تلاوت کریگا تو فردوس اعلیٰ میں اسکی منزل پیغمبروں اور رسولوں کیساتھ ہوگی۔

سورہ نور پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔سورہ نور کی تلاوت سے اپنے مال، جان اور خواتین کی حفاظت کرو۔ جو اسکی ہر دن یا رات میں باقاعدگی سے تلاوت کریگا تو اسکے مرنے تک اسکے خاندان کا کوئی فرد بھی زنا نہیں کرے گا اور جب وہ مرے گا تو قبر تک ستر ہزار فرشتے اسکی تشیع جنازہ کریں گے اور قبر میں داخل کرنے تک اسکے لئے دعا اور اللہ سے استغفار کرتے رہیں گے۔

سورہ فرقان پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام موسیٰ کاظم (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔اے ابن عمار سورہ ”تَبارَکَ الّذِی نَزَّلَ الفُرقانَ عَلی عَبدِہِ“ کی تلاوت ترک نہ کرنا جو بھی ہر رات اسکی تلاوت کرے گا خدا اسے کوئی عذاب نہ دے گا اور اسکا محاسبہ نہ ہوگا اور اسکی منزل فردوس اعلیٰ میں ہوگی۔

سورہ نمل، شعراء و قصص پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو سورہ طواسین(نمل، شعراء،قصص) کی شب جمعہ تلاوت کرے گا تو وہ اولیاء اللہ سے ہوگا اور اللہ کی پناہ میں امن سے ہوگا اور کبھی بھی ناداری کا شکار نہ ہوگا اور آخرت میں اپنی خواہش سے زیادہ جنت کا حقدار ٹھہرے گا اور اللہ تعالیٰ ایک سو حورالعین کیساتھ اس کی تزویج کرے گا۔

سورہ عنکبوت اور روم پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔اے ابا محمد، خدا کی قسم جو تئیسویں ماہ رمضان کی رات کو سورہ عنکبوت اور روم کی تلاوت کرے گا، وہ اہل بہشت سے ہوگا، میں کسی کا استثناء نہیں کرتا۔ خدا اس قسم کا مجھ پر کوئی گناہ نہیں لکھے گا، ان دونوں سورتوں کی اللہ کی نزدیک بہت قدر و منزلت ہے۔

سورہ لقمان پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔جو ہر شب سورہ لقمان کی تلاوت کرے گا تو اس رات خدا فرشتوں کو نگہبان بنائے گا کہ صبح تک ابلیس اور اس کے لشکر سے اس کی حفاظت کریں۔ اور اگر دن میں اسکی تلاوت کرے تو رات تک ابلیس اور اسکے لشکر سے اسکی حفاظت کریں گے۔

سورہ سجدہ پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفرصادق (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔

جو ہر جمعہ سورہ سجدہ کی تلاوت کرے تو خدا اسکا نامہ اعمال دائیں ہاتھ میں دے گا اور اسکے اعمال کا محاسبہ نہ ہوگا اور وہ حضرت محمد اور آپ کی اہل بیت کے رفقاء میں سے ہوگا۔

سورہ احزاب پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔

جو سورہ احزاب کی زیادہ سے زیادہ تلاوت کرے گا تو قیامت والے دن حضرت محمد اور ان کی ازواج کے جوار میں ہوگا، سورہ احزاب میں قریش اور غیر قریش کی بعض خواتین اور مردوں کی رسوائی ہے اے ابن سنان اسی سورہ احزاب نے قریشی خواتین کو رسوا کیا۔

سورہ سبا و فاطر پڑھنے کا ثواب

حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔اگر کوئی سورہ سبا اور فاطر کی رات کو تلاوت کرے تو اس رات خدا اسکی حفاظت اورنگہداری کریگا اور اگر ان سورتوں کو دن میں تلاوت کیا جائے تو اس دن کسی قسم کی ناگواری نہیں دیکھے گا اور خدا اسے اتنی زیادہ دنیا و آخرت میں خیر اور بھلائی دے گا کہ اس نے کبھی اسکا سوچا تک نہیں ہوگا اور آرزو تک نہ کی ہوگی۔

سورہ یاسین پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔ ہر چیز کا ایک قلب ہوتا ہے اور قلبِ قرآن یاسین ہے۔ جو سونے سے پہلے یا دن کے کسی حصّہ میں اسکی تلاوت کرے گا تو اس دن محفوظ رہے گا اور خداسے روزی پائے گا اور جو رات کو سونے سے پہلے اسکی تلاوت کریگا تو خداوند متعال ستر فرشتوں کی ڈیوٹی لگائے گا کہ اسکی شیطان کے شر اور ہر آفت سے حفاظت کی جائے۔ اگر اگلے دن مرجائے تو خدا اسے بہشت میں داخل کرے گا اور تیس ہزار فرشتے غسل دیتے وقت وہاں موجود ہونگے اور اس کیلئے استغفار کریں گے اور دعائے مغفرت کیساتھ قبر تک تشییع جنازہ میں شریک ہونگے اور جب اسے قبر میں داخل کیا جائے گا تو پہلے فرشتے قبر میں داخل ہوکر عبادت کریں گے اور اس عبادت کاثواب اس کے لئے ہوگا اور تا حدِ نگاہ اسکی قبر کو وسعت عطا فرمائے گا اور وہ فشارِ قبر سے امن میں رہے گا اور اس کی قبر سے لیکر آسمان تک درخشان نور اس وقت تک باقی رہے گا جبتک خدا اسے قبر سے نکال نہیں لیتا۔ اور جب اسے قبر سے نکالیں تو اس کے ساتھ فرشتے گفتگو کریں گے اسکا چہرہ خوشحال ہوگا اور وہ اسے ہر مقام پر مژدہ خیر سنائیں گے یہاں تک کہ پلِ صراط اور میزان کو عبور کرے گا اور اسے خدا کے اتنا نزدیک لے جائیں گے کہ مقرب فرشتوں اور مرسل انبیاء کے علاوہ کوئی خدا کے اتنا نزدیک نہ ہوگا۔ وہ پیغمبروں کی ہمراہی میں بارگاہ خداوندی میں کھڑا ہوگا جبکہ دوسرے لوگ غمگین، پریشان اور بیتاب ہونگے اسے کوئی غم، پریشانی اور مشکل نہ ہوگی۔ اس وقت خداوند متعال اسے فرمائے گا تو جس کی چاہے شفاعت کر۔ میں تیری شفاعت قبول کرونگا اور مانگ جو مانگنا چاہتا ہے تجھے عطا کروں۔ وہ جو چاہے گا اسے ملے گا اور جس کی شفاعت کرے گا قبول ہوگی حالانکہ بعض لوگوں کا محاسبہ ہو رہا ہوگا۔ انہیں روکا گیا ہوگاوہ ذلیل ہو رہے ہونگے مگر اسکے لئے کوئی حساب کتاب نہیں ہوگا، کوئی نہیں روکے گا اور اس کے لئے کسی قسم کی ذلت نہ ہوگی اپنے کسی بھی غلط کام پر بدبختی کا سامنا نہیں کرے گا اور نامہ  اعمال کھول کر اسے دیا جائے گا اور جب خدا کی بارگاہ سے نیچے آئے گا تو لوگ اسے دیکھ کر سبحان اللہ کا ورد کرتے ہوئے کہیں گے اس عبد خدا کی کوئی خطا نہ تھی اور اسے حضرت محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)کی رفاقت نصیب ہوئی ہے۔

( ۲) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو اپنی زندگی میں ایک مرتبہ سورہ یاسین کی تلاوت کرے گا تو خداوند متعال زمین، آخرت اور آسمان کی ہر مخلوق کے حساب سے اسکی دوہزار نیکیاں لکھے گا اور دو ہزار گناہ محو کردے گا اور وہ فقر، مالی نقصان دیوار کے نیچے آکر مرنے، بیچارگی، دیوانگی، جزام، وسوسے اور ہر نقصان، دہ بیماری سے محفوظ رہے گا اور خدا موت کی سختیوں اور خوف کو آسان کردے گا اور خود اسکی روح قبض کرے گا اور اس کا شمار ان لوگوں میں ہوگا جنکی زندگی میں وسعت، ملاقاتِ خداکے وقت فرحت و خوشی، اور آخرت میں ثواب الہی پر راضی ہونے کی خود خدا نے ضمانت دی ہے اور خدا زمین و آسمان پر موجود تمام فرشتوں سے فرمائے گا میں فلاں شخص سے راضی ہوں تو تم سب اس کے لئے استغفار کرو۔

سورہ صافات پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں ۔

جو شخص ہر جمعہ سورہ صافات کی تلاوت کرے گا وہ ہر آفت سے محفوظ ہوگا اور دنیاوی زندگی کی ہر مشکل اس سے دور ہوگی اور دنیا کے تمام لوگوں کے رزق کی نسبت بہترین رزق اس کا مقدر ہوگا، اس کے مال، اولاد اور جسم پر اللہ تعالیٰ کسی راندہ شیطان اور جابر سلطان کا کوئی ظلم نہیں ہونے دے گا اگر اس دن یا رات کو مرجائے تو خدا اسے شھید اٹھائے گا اور اسے شھادت(کی موت) نصیب کریگا اور اسے شھداء کے ساتھ جنت میں داخل کرے گا۔

سورہ ص پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔

جو ہر شب جمعہ سورہ’ص“ کی تلاوت کرے گا تو اسے اس قدر دنیا و آخرت کی بھلائی نصیب ہوگی جو انبیاء مرسل اور مقرب فرشتوں کے علاوہ کسی کو نصیب نہیں ہوئی۔ خدا اسے اور اس کے خاندا ن کے افراد کو (جس فرد کو بھی وہ چاہے گا خواہ اسکا خدمتگذار ہی کیوں نہ ہو) بہشت میں داخل کرے گا۔ اگر چہ وہ اسکے خاندان سے یا ان افراد سے نہ ہو جس کی یہ شفاعت کرسکتا ہے۔

سورہ زمر پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفرصادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔

جو شخص سورہ زمر کی تلاوت کرے اور تلاوت کو زبان پر آسان سمجھے تو اللہ تعالیٰ اسے دنیا و آخرت کا شرف عطا فرمائے گا اور مال، خاندان اور اقوام کے بغیر ہی اسے عزیز سمجھے گا اور ہر دیکھنے والی آنکھ میں اس کے لئے بزرگی عطا فرمائے گا اور اسکے جسم کو آگ پر حرام قرار دے گا بہشت میں اسکے لئے ہزار شہر تعمیر کروائے گا ہر شہر میں ایک ہزار محل ہونگے اور محل میں ایک سو حورالعین ہونگیں۔ اسکے علاوہ دو چشمے عمومی، دو چشمے درختوں کے نیچے اور دو سرسبز و خرم چشمے جاری کرے گا اور حور العین کو باپردہ رکھے گا۔ اسی طرح مختلف قسم کی نعمتیں اور میوے عطا کرے گا ہر میوہ دو قسم کا ہوگا(ایک دنیاوی قسم کا اور دوسرا اخروی قسم کا ہوگا۔

سورہ حم مومن پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو سورہ حم مومن کی ہر رات تلاوت کرے گا تو خدا اس کے ابتداء سے آخر تک کے تمام گناہ بخش دے گا اور اسے باتقویٰ بنائے گا اور اس کی آخرت کو دنیا سے بہتر بنائے گا۔

سورہ حم سجدہ پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو شخص سورہ حم سجدہ کی تلاوت کرے گا تو قیامت والے دن اسکے لئے یہ سورہ خوشحالی کا موجب بنے گا اور یہ سورہ اسکے لئے ایسا نور ہوگا جو تا حد نگاہ دیکھا جاسکے گا وہ اس دنیا میں عمدہ زندگی کا مالک ہوگا اور دوسروں کیلئے اس کی آرزو کرنے والا ہوگا۔

سورہ حم عسق پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو سورہ حم عسق کی باقاعدگی سے تلاوت کرے گا تو اللہ تعالیٰ جب قیامت والے دن اسے اٹھائے گا تو اسکا چہرہ برف کی طرح سفید اور سورج کی طرح درخشاں ہوگا۔ یہاں تک کہ وہ بارگاہ خداوندی میں کھڑا ہوگا خدا فرمائے گا میرا بندہ حم عسق کی باقاعدگی سے تلاوت کرتا تھا اور اسکے ثواب کو نہیں جانتا تھا، اگر یہ جانتا ہوتا کہ یہ کیا ہے؟ اور کسقدر ثواب کا حامل ہے تو کبھی بھی اسکی تلاوت سے تنگ نہ آتا۔لیکن میں تجھے اس کے جزا اور ثواب پر پہنچاتا ہوں، اللہ فرمائے گا اسے جنت میں لے جاو، سرخ یاقوت سے بنا ہوا محل اسکا ہے جس کے دروازے، سیڑھیاں اور اسکا بالائی حصہ بھی سرخ یاقوت کا ہے اسکا باہر والا حصّہ اندر سے اور اندر والا حصّہ باہر سے دیکھا جاسکتا ہے اسکے لئے ایک ہزار غلام بچے ہونگے جو ہمیشہ بچے ہی رہیں گے اور کنیزیں ہونگیں اور اسی طرح اس کی خدمت کرتی رہیں گی خدا نے(قرآن میں) ان کی توصیف بیان کی ہے۔

سورہ زخرف پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔جو ہمیشہ سورہ حم زخرف کی تلاوت کرے گا، خدا اپنے حضور پیش ہونے تک اسکی قبر کو زہریلے حشرات اور حیوانات کیساتھ ساتھ فشار قبر سے محفوظ رکھے گا یہاں تک کہ یہ سورہ اللہ تعالی کے حضور میں حاضر ہوگا اور اسے اللہ کے حکم سے جنت میں داخل کیا جائے گا۔

سورہ دخان پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔جوسور ہ دخان کی واجب اور مستحب نمازوں میں تلاوت کرے گا تو قیامت والے دن اللہ اسے امان یافتہ لوگوں میں محشور کرے گا۔اور اپنے عرش کے نیچے اس پر سایہ فگن ہو گا۔اس کے حساب میں آسانی کرے گا اور اس کے دائیں ہاتھ میں نامہ اعمال دے گا۔

سورہ جاثیہ پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔ سورہ جاثیہ کی تلاوت کرنے کا ثواب یہ ہے کہ اس سورہ کی تلاوت کرنے والا کبھی بھی جہنم کو نہیں دیکھے گا اور جہنم کا شور و غوغا اسے نہیں سنایا جائے گا اور اسے حضرت محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی ہمراہی نصیب ہوگی۔

سورہ احقاف پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔ جو ہر رات یا ہر جمعہ سورہ احقاف کی تلاوت کرے گا تو خدا اسے دنیاوی زندگی میں ترس و خوف میں مبتلا نہ کرے گا اور قیامت میں بھی ہر خوف سے امن میں ہوگا۔ انشائاللہ

سورحم پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفرصادق (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔سورہ ھای حم قرآن کی عمدہ خوشبو ہیں۔ جب بھی ان کی تلاوت کرو تو خدا کی بہت زیادہ حمد وثنا اور شکر ادا کرو۔ جب بھی کوئی ان کی تلاوت کرتا ہے تو اس کے منہ سے مشک اور عنبر سے زیادہ خوشبو آتی ہے اس وقت خداوند متعال اسکی تلاوت کرنے والے قاری، اسکے ہمسائے، دوست، آشنا اور تمام قریبی لوگوں پر رحمت نازل کرتا ہے اور قیامت والے دن عرش، کرسی اور مقرب فرشتے اس کے لئے استغفار کریں گے۔

سورہ محمد پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔ جو شخص سورہ محمد کی تلاوت کریگا اسے کبھی بھی ریب اور شک کا سامنا نہ کرنا پڑے گااور وہ کبھی بھی اپنے دین پر شک نہ کرے گا ۔خدا کبھی بھی اسے فقر اور سلطان(پادشاہ) کے خوف میں مبتلا نہیں کرے گا اور مرنے تک ہمیشہ کیلئے شک اور کفر سے محفوظ رہے گا اور جب مرجائے گا تو خدا ایک ہزار فرشتوں سے کہے گا کہ اسکی قبر میں جا کر نماز پڑھو اور اس نماز کا ثواب اسے ملے گا اور یہ فرشتے خدا کے نزدیک جائے أمن تک اسکی راہنمائی کریں گے اور یہ اللہ اور حضرت محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی امان میں ہوگا۔

سورہ فتح پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفرصادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔ سورہ فتح کی تلاوت سے اپنے مال، خواتین اور لونڈیوں کی حفاظت کرو۔ جو اسکی باقاعدگی سے تلاوت کرے گا تو اس کے لئے ایک منادی قیامت والے دن ندا کرے گا جیسے پوری مخلوق سنے گی کہ تم مخلص بندوں سے ہو اور کہا جائے گا کہ اسے صالحین کیساتھ ملحق کرو، اور نعمتوں سے بھری ہوئی جنت میں لے جاو، اور کافور کی مانند ٹھنڈا مہر شدہ جام پلاو۔

سورہ حجرات پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔جوشب و روز سورہ حجرات کی تلاوت کرے گا وہ حضرت محمد کے زائرین سے ہوگا۔

سورہ ق پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔ جو واجب اور نافلہ نمازوں میں باقاعدگی کیساتھ سورہ ق کی تلاوت کرے گا تو اللہ اسکے رزق میں وسعت عطا فرمائے گا اور اسکا نامہ اعمال دائیں ہاتھ میں دیگا اور اس کا آسان حساب و کتاب لے گا۔

سورہ ذاریات پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو سورہ ذاریات کو رات یا دن میں پڑھے گا تو اللہ تعالی اسکے امورِ زندگی کی اصلاح کرے گا اور اسے وسیع رزق دے گا اور اس کی قبر کو ایک چراغ کیساتھ نورانی کریگا جو قیامت تک نہیں بھجے گا۔

سورہ طور پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) اور حضرت امام باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔ جو سورہ طور کی تلاوت کرے خدا اسے دنیا اور آخرت کی بھلائی دے گا۔

سورہ نجم پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔ جو شخص ہر شب و روز باقاعدگی سے سورہ نجم کی تلاوت کرے گا وہ لوگوں کے درمیان پسندیدہ زندگی گزارے گا اور لوگوں میں مغفور(بخشا ہوا) اور محبوب ہوگا۔

سورہ قمر پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو سورہ قمر کی تلاوت کرے گا اللہ اسے بہشت کے اونٹوں میں سے ایک اونٹ پر سوار کرکے قبر سے نکالے گا۔

سورہ رحمن پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔سورہ رحمن ہمیشہ پڑھا کرو اور اسکی تلاوت ترک نہ کرو کیونکہ منافق کے دل میں اسکی کوئی جگہ نہیں۔ قیامت والے دن اللہ اسے ایک خوبصورت اور خوشبو سے مزین انسان کی شکل میں لائے گا اور یہ خدا کے اتنا نزدیک ہوگا کہ کوئی اس جتنا خدا کے قریب نہ ہوگا اس سے سوال ہوگا کہ دنیاوی زندگی میں کون تیری ہمیشہ اور باقاعدگی سے تلاوت کرتا تھا۔ یہ جواب دیگا، پروردگارا، فلاں اور فلاں، تو ان کے چہرے سفید کردیئے جائیں گے اور انہیں کہا جائے گا کہ جس کی چاہتے ہو شفاعت کرو۔ وہ بے حدو حساب لوگوں کی شفاعت کریں گے۔ یہاں تک کہ کوئی بھی ایسا نہیں بچے گا کہ جس کی یہ شفاعت کرنا چاہتے تھے اور پھر ان سب سے کہا جائے گا جاو، جنت میں داخل ہوجاو اور جہاں چاہو سکونت اختیار کرو۔

( ۲) حضرت امام جعفرصادق (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔جو سورہ رحمن کی تلاوت کرے اور جب بھی(فَبِأَیِّ اَلَاءِ رَبِّکُماٰ تُکَذِّباٰنِ ) پر پہنچے اور یہ کہے”لَا بِشیءٍ مِن اَلائِکَ رَبِّ اُکَذِّبُ “ اور رات کو تلاوت کرے اور مرجائے تو شھید کی موت مرا ہے اور اگر دن میں تلاوت کرے اور مرجائے تب بھی شھید کی موت مرا ہے۔

سورہ واقعہ پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو ہر شب جمعہ سورہ واقعہ کی تلاوت کرے گا تو اللہ اس سے محبت کرے گا اور اسکی محبت کو تمام لوگوں کے دلوں میں جگہ دے گا۔ اور اسے بدبختی، فقر، ناداری اور دنیا کی آفات میں سے کسی آفت میں دوچار نہیں کرے گا اور وہ حضرت امیرالمومنین کے رفقاء سے ہوگا۔ یہ سورہ فقط حضرت امیرالمومنین کیساتھ مخصوص ہے اور کوئی دوسرا اس میں شریک و سھیم نہیں ہے۔

( ۲) حضرت امام جعفرصادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو شخص بہشت اور اسکے اوصاف کا مشتاق ہے وہ سورہ واقعہ کی تلاوت کرے اور جو جہنم کے اوصاف جاننا چاہتا ہے وہ سورہ لقمان کی تلاوت کرے۔

( ۳) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔

جو رات کو سونے سے پہلے باقاعدگی سے سورہ واقعہ کی تلاوت کرے گا تو اسکی خدا سے اس حالت میں ملاقات ہوگی کہ اسکا چہرہ چودھویں کے چاند کی مانند ہوگا۔

سورہ حدید و مجادلہ پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔جو شخص ہمیشہ واجب نماز میں سورہ حدید اور مجادلہ کی تلاوت کرے گا تو خدا مرنے تک اسے کسی عذاب میں مبتلا نہ کرے گا، وہ اور اسکا خاندان کسی مشکل میں گرفتار نہ ہوگا اور اسکا بدن صحیح و سالم اور بے عیب ہوگا۔

سورہ حشر پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت رسول اعظم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) ارشاد فرماتے ہیں۔

جو شخص سورہ حشر کی تلاوت کرے گا تو کوئی جنت، جہنم، عرش، کرسی، حجاب، آسمان، زمین، فضاء، ہوا، پرندہ، درخت، پہاڑ، سورج، چاند اور فرشتہ ایسا نہیں ہوگا جو اس کے لئے درود نہ بھیجے اور اسکے لئے استغفار نہ کرے، اگر وہ اسی دن یا رات کو مرجائے تو شھید کی موت مرا ہے۔

سورہ ممتحنہ پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام زین العابدین (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔

جو واجب اور مستحب نمازوں میں سورہ ممتحنہ کی تلاوت کرے گا خدا اسکے دل کو ایمان کیلئے خالص کردے گا اور وہ چشمِ روشن کا مالک ہوگا، گرفتارِ فقر نہ ہوگا وہ اور اس کی اولاد مجنون و دیوانہ نہیں ہوگی۔

سورہ صف پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔

جو سورہ صف کی تلاوت کرے اور واجب و مستحب نماز میں باقاعدگی سے پڑھے تو خدا اسے فرشتوں اور مرسل پیغمبروں کی صف میں قرار دے گا۔

سورہ جمعہ، منافقین اور اعلی پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔ہمارے شیعوں پر واجب ہے کہ ہرشب جمعہ سورہ جمعہ اور اعلیٰ کی تلاوت کریں اور جمعہ کی نماز ظہر میں سورہ جمعہ اور منافقین پڑھیں۔ جو یہ عمل بجا لائے گاگویا وہ عملِ رسول بجا لانے والا ہے، اس عمل کی جزا اور ثواب یہ ہے کہ خدا اسے جنت عطا فرمائے گا۔

سورہ تغابن پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔جو واجب نماز میں سورہ تغابن کی تلاوت کرے گا تو یہ سورہ قیامت والے دن اسکی شفاعت کرے گا اور جس کی شھادت مقبول ہو اسکے نزدیک عادل شاہد ہوگا اور یہ سورہ جنت میں پہنچنے تک اس سے جدا نہ ہوگا۔

( ۲) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔جو شخص سونے سے پہلے تمام مسبحات(وہ سورتیں جو تسبیح پروردگار سے شروع ہوتی ہیں) کی تلاوت کرے گا جبتک حضرت قائم آل محمد کو درک نہیں کرے گا، نہیں مرے گا اور اگر مرجائے اسے جوار ِحضرت رسول خدا نصیب ہوگا۔

سورہ طلاق و تحریم پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو واجب نماز میں سورہ طلاق اور تحریم پڑھے گا تو خدا اسے روزِ قیامت کے خوف اور حزن سے پناہ دے گا اور وہ جہنم سے معاف شدہ ہوگا، ان سورتوں کی تلاوت اور محافظت کی وجہ سے جنت میں داخل ہوگا کیونکہ یہ دونوں سورتیں حضرت رسول اعظم کے ساتھ خاص ہیں ۔

سورہ ملک پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔جو سونے سے پہلے واجب نماز میں سورہ ملک کی تلاوت کرے گا وہ صبح تک اللہ کی امان میں ہوگا نیز قیامت والے دن بھی جب تک جنت میں داخل نہ ہوگا اللہ کی امان میں ہوگا۔

سورہ قلم پڑھنے کا ثواب

حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔

جو واجب، مستحب نماز میں سورہ قلم پڑھے گا خدا ہمیشہ کیلئے اسے فقر سے نجات دے گا اور جب مرے گا تو اسے عذابِ قبر سے پناہ دے گا۔

سورہ حاقہ پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔سورہ حاقہ کی کثرت سے تلاوت کرو۔ اسے واجب اور مستحب نمازوں میں پڑھنا اللہ اور رسول پر ایمان رکھنا ہے یہ سورہ حضرت امیرالمومنین اور معاویہ کے متعلق نازل ہوا ہے۔ اس سورہ کا قاری خدا سے ملاقات کے دن تک اپنے دین پرباقی رہے گا۔

سورہ معارج پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔

سورہ معارج کی کثرت سے تلاوت کرو کیونکہ قیامت والے دن خدا زیادہ پڑھنے والے سے گناہوں کے متعلق سوال نہ کرے گا اور بہشت میں حضرت محمد اور اہل بیت کیساتھ سکونت عطا کرے گا۔

سورہ نوح پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔

جو اللہ پر ایمان رکھتا ہے اور قاری قرآن ہے وہ سورہ نوح کی تلاوت ترک نہ کرے۔ جوشخص صبر اور اللہ سے جزا چاہتے ہوئے واجب اور مستحب نمازوں میں اسے پڑھے گا تو اللہ اسے نیک لوگوں کیساتھ گھر عطاکرے گا۔ اور اس کی اپنی جنت کے علاوہ تین اور بہشتیں عطا کرے گا اور دو سو حور العین اور چار ہزار دوسری عورتوں کو اسکی بیویاں بنائے گا۔

سورہ جن پڑھنے کا ثواب

حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔

جو سورہ جن کی اپنی زندگی میں کثرت سے تلاوت کرتا ہے تو وہ آشوب چشم، جادو اور مکر جن سے محفوظ رہے گا اور حضرت محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے ہمراہ ہوگا اور کہے گا پروردگارا مجھے حضرت محمد کی ہمراہی کے علاوہ کسی اور چیز کی ضرورت نہیں ہے۔

سورہ مزمل پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔

جو نماز عشاء یا آخر شب میں سورہ مزمل کی تلاوت کرتا ہے تو شب و روز سورہ مزمل کے ہمراہ اسکی گواہی دیں گے اور خداوند متعال اسے پاک و پاکیزہ زندگی اور موت عطا کریگا۔

سورہ مدثر پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔

جو واجب نماز میں سورہ مدثر پڑھے گا تو یہ خدا کے ذمہ ہے کہ اسے حضرت محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے ہمراہ اسی مقام پر رکھے اور انشاء اللہ وہ دنیاوی زندگی میں کسی مشکل میں گرفتار نہ ہوگا۔

سورہ قیامت پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔

جو سورہ قیامت کو باقاعدگی سے پڑھتا رہے اور اس پر عمل کرتا رہے تو خدا اسے خوبصورت شکل کیساتھ حضرت رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے ساتھ قبر سے نکالے گا ۔اسے خوشخبری اور بشارت دی جائے گی اور وہ ہنستے ہوئے پل صراط اور میزان سے گزرجائے گا۔

سورہ انسان پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔جو ہر جمعرات کی صبح سورہ انسان کی تلاوت کرے گا تو خدا اسے آٹھ سو کنواری اور چار ہزار سابقہ شادی شدہ حورالعین سے اسکی تزویج کرے گا نیز ایک اور عمدہ حورالعین بھی اسے عطا کرے گا۔ اور اسے حضرت محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی ہمراہی بھی نصیب ہوگی۔

سورہ مرسلات، نباء اور نازعات پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو سورہ مرسلات کی تلاوت کرے گا تو اللہ اسکے اور حضرت محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے درمیان آشنائی پیدا فرمائے گا۔ اور جو ہر روز باقاعدگی سے سورہ نباء کی تلاوت کرے گا انشاء اللہ اسے ایک سال کے اندر اندر خانہ کعبہ کی زیارت نصیب ہوگی۔ اور جو سورہ نازعات کی تلاوت کرے گا وہ سیراب ہوکر مرے گا اور سیراب اٹھایا جائے گا نیز سیراب ہوکر جنت میں داخل ہوگا۔

سورہ عبس و تکویر پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفرصادق (علیہ السلام) نے فرمایا۔جو سورہ عبس اور تکویر کی تلاوت کرے گا تو وہ خدا کے زیر سایہ ہوگا اور دوسروں کی خیانت سے محفوظ رہے گا اور وہ ظلِ خدا اور کرامتِ خدا(کا حقدار) ہوگا اور جنت میں جائے گا۔ اگر خداوند متعال چاہے تو یہ اس کی ذات کیلئے کوئی بڑا کام نہیں ہے۔

سورہ انفطار اور انشقاق پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفرصادق (علیہ السلام) نے فرمایا۔جو ہمیشہ واجب اور مستحب نمازوں میں سورہ انفطار اور انشقاق کو پڑھے گا خدا اسکے اور اسکی حاجتوں کے درمیان کوئی فاصلہ نہیں ڈالے گاخدا اور اس کے درمیان کوئی مانع نہ ہوگا(اسے قرب خداوندی نصیب ہوگا) اور لوگوں کے حساب و کتاب فراغت پانے تک اللہ اس پر نظر کرم فرمائے گا۔

سورہ مطففین پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو واجب نماز میں سورہ مطففین کو پڑھے گا خدا قیامت والے دن اسے آگ سے محفوظ رکھے گا۔ نہ آگ اسے دیکھے گی اور نہ وہ آگ کو۔ وہ جہنم کے پل کو عبور نہیں کرے گا اور قیامت والے دن اسکا محاسبہ نہ ہوگا۔

سورہ بروج پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو واجب نماز میں سورہ بروج کو پڑھے گا، (کیونکہ یہ پیغمبروں کا سورہ ہے لہذا) اسکا حشر پیغمبروں، رسولوں اور صالحین کیساتھ ہوگا۔

سورہ طلاق پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو واجب نمازوں میں سورہ طلاق پڑھے گا اسکی اللہ کے نزدیک مقام و منزلت ہوگی اور جنت میں انبیاء اور ان کے اصحاب کی رفاقت نصیب ہوگی۔

سورہ اعلی پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق فرماتے ہیں۔جو واجب یا مستحب نماز میں سورہ اعلیٰ کی تلاوت کرے گا، انشاء اللہ قیامت والے دن اسے کہا جائے گا کہ جس دروازے سے تمھارا جی چاہے جنت میں داخل ہوجاو۔

سورہ غاشیہ پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفرصادق (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔جو واجب یا مستحب نماز میں سورہ غاشیہ کی باقاعدگی سے تلاوت کرے گا تو خدا اسے دنیا اور آخرت میں اپنی رحمت سے ڈھانپے گا اور قیامت والے دن اسے جہنم کی آگ سے امان دے گا۔

سورہ فجر پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔ سورہ فجر کو واجب اور مستحب نمازوں میں پڑھو۔ یہ حضرت امام حسین ابن علی (علیھم السلام) کا سورہ ہے جو اس کی تلاوت کرے گا وہ قیامت والے دن جنت میں حضرت امام حسین (علیہ السلام) کے مقام پر ہوگا، بیشک خدا عزیز و حکیم ہے۔

سورہ بلد پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفرصادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو واجب نماز میں سورہ بلد پڑھے گا وہ دنیا میں ایک صالح انسان، اور آخرت میں اس عنوان سے کہ اسکی خدا کے نزدیک بڑی منزلت ہے، پہچانا جائیگا۔ اور قیامت والے دن پیغمبروں، شھیدوں اور نیک لوگوں (صالحین) کا دوست سمجھا جائے گا۔

سورہ شمس، لیل، ضحی اور الم نشرح پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو شخص دن یا رات کو سورہ شمس، لیل، ضحی اور الم نشرح کی کثرت سے تلاوت کرے گا تو کائنات کی ہر چیز اسکے لئے گواہی دے گی یہاں تک کہ اسکے بال، جلد، گوشت، خون، رگیں،اعصاب، ہڈیاں اور روئے زمین پر موجود تمام چھوٹے چھوٹے ذرات بھی گواہی دیں گے خدا فرمائے گا میں نے اپنے عبد کے حوالہ سے تمھاری گواہی قبول کرلی ہے اور اسے کافی سمجھا ہے۔ اسے میری بہشتوں میں لے جاو، اسے اختیار ہے جس بہشت کا چاہے انتخاب کرے اور اسے میرے احسان کے بغیر ہی سب کچھ دو۔ فقط میری رحمت اور فضل کے حوالہ سے اس پر عنایت کرو، خوشگواری تو میرے بندے کی خوشگواری ہے۔

سورہ تین پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفرصادق (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔جو اپنی واجب اور مستحب نمازوں میں سورہ تین پڑھے گا ان شاء اللہ اسے اسکی خواہش کے مطابق جنت ملے گی۔

سورہ علق پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفرصادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو دن یا رات کو سورہ علق کی تلاوت کرے اور پھر اسی دن یا رات مرجائے تو وہ شھید کی موت مرا ہے۔ خدا اسے شھید اٹھائے گا اور شھید زندہ کرے گا اور یہ اس شخص کی مانند ہوگا جو حضرت رسول خدا کیساتھ راہِ خدا میں تلوار چلاتا رہا ہو۔

سورہ قدر پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو سورہ قدر کی بلند آواز میں تلاوت کرے گاوہ راہِ خدا میں تلوار اٹھانے والے شخص کی طرح ہے اور جو اسے آہستہ آواز میں پڑھے گا وہ راہِ خدا میں خون میں لت پت شخص کی مثل ہے۔ جو دس مرتبہ اس کی تلاوت کرے گا خدا اس کے گناہوں میں سے ایک ہزار گناہ بخش دے گا۔

( ۲) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو اپنی کسی واجب نماز میں سورہ قدر پڑھے گا تو ایک منادی ندا دے گا اے عبد! خدا نے تیرے گذشتہ گناہ معاف کردیئے ہیں اب نئے سرے سے عمل شروع کرو۔

سورہ بیّنہ پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو شخص سورہ بیّنہ کی تلاوت کرے گا وہ شرک سے دور ہوگا اور دین محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)میں داخل ہوگا، اللہ اسے مومن اٹھائے گا، اس سے آسان حساب لے گا۔

سورہ زلزلہ پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔سورہ زلزلہ کی تلاوت سے نہ اُکتا جو اسے مستحب نمازوں میں پڑھے گا تو خدا کبھی بھی اسے زلزلہ جیسی آفت میں مبتلا نہیں کرے گا جس سے اس کی موت واقع ہو۔ اسی طرح گرج دار بجلی اور دنیاوی آفات میں سے کسی آفت میں بھی مبتلا نہیں کرے گا۔ جب مرے گا اسے جنت جانے کا حکم دیا جائے گا، پروردگار عالم فرمائے گا، میں نے تجھ پر بہشت حلال کی ہے، جہاں چاہتے ہو سکونت اختیار کرو، یہاں کوئی منع کرنے والا اور دور(بھگانے) والا نہیں ہے۔

سورہ عادیات پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو سورہ عادیات کی باقاعدگی کیساتھ تلاوت کرے گا تو اللہ تعالیٰ قیامت والے دن خاص طور پر اسے حضرت امیر المومنین کیساتھ محشور کرے گا اور وہ حضرت امیر کا ہم حجرہ اور دوستوں میں سے ہوگا۔

سورہ قارعہ پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔جو کثرت سے سورہ قارعہ کی تلاوت کرے گا تو اللہ تعالیٰ اسکی دجال کے فتنے پر عمل کرنے سے حفاظت کرے گا ۔اور انشاء اللہ اسے قیامت والے دن جہنم کی پیپ سے محفوظ رکھے گا۔

سورہ تکاثر پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفرصادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو واجب نماز میں سورہ تکاثر کی تلاوت کرے گا اللہ اسکا اجر و ثواب ایک سو شہیدوں کے برابر قرار دے گا اور جو اسے مستحب نمازوں میں پڑھے گا اسے پچاس شہیدوں کے برابر ثواب ملے گا اور انشاء اللہ واجب نماز میں فرشتوں کی چالیس صفیں اس کیساتھ نماز پڑھیں گیں۔

( ۲) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو سوتے وقت سورہ تکاثر کی تلاوت کرے گا وہ قبر کے عذاب سے امن میں ہوگا۔

سورہ عصر پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو مستحب نمازوں میں سورہ عصر کی تلاوت کرے گا تو خدا قیامت والے دن اسے درخشاں، خنداں اور خوشحال چہرے کیساتھ اٹھائے گا یہاں تک کہ جنت میں داخل ہوجائے گا۔

سورہ ہمزہ پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو واجب نمازوں میں سورہ ہمزہ کی تلاوت کرے گا خدا اس سے فقر کو دور کرے گا، رزق کے دروازے کھولے گا اور اس سے بری موت دفع کرے گا۔

سورہ فیل اور سورہ قریش پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفرصادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو واجب نمازوں میں سورہ فیل کی تلاوت کرے گا تو تمام دشت، پہاڑ اور مٹی گواہی دیں گے یہ نمازی ہے اور قیامت والے دن منادی ندا دے گا کہ تم نے میرے عبد کے متعلق سچ کہا ہے، میں اس کے متعلق تمھاری گواہی قبول کرتا ہوں۔ اسی گواہی کے سبب اسے جنت میں داخل کرو اور اسکا محاسبہ نہ کرو کیونکہ میں اسے اور اس کے عمل کو محبوب جانتا ہوں۔

( ۲) حضرت امام جعفرصادق (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔جو سورہ قریش کی کثرت سے تلاوت کرے گا اللہ قیامت والے دن اسے جنت کی سواریوں میں سے ایک سواری پربٹھائے گا۔ تاکہ وہ قیامت میں نور کے دسترخوان پر بیٹھے ۔

صاحب کتاب کہتے ہیں واجب نماز کی رکعت میں سورہ فیل اور قریش کی اکٹھی تلاوت کرنا چاہیئے کیونکہ یہ دونوں ایک سورہ شمار ہوتے ہیں۔ لہذا واجب نماز میں ان میں سے کسی ایک سورہ کو جداگانہ طور پر پڑھنا کافی نہیں ہے۔

سورہ ماعون پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو واجب اور مستحب نمازوں میں سورہ ماعون کی تلاوت کرے گا تو ان لوگوں میں سے ہوگا الله جن کی نماز اور روزہ قبول کرتا ہے اور اسکے دنیاوی زندگی میں انجام دیئے جانے والے کاموں کا محاسبہ نہ ہوگا۔

سورہ کوثر پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو واجب اور مستحب نمازوں میں سورہ کوثر کی تلاوت کرے گا۔ اللہ اسے قیامت والے دن جام کو ثر عطا کرے گا اور اس کی طوبیٰ کے درخت کے نیچے حضرت محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کیساتھ نشست ہوگی۔

سورہ کافرون اور سورہ توحید پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں۔جو کسی واجب نماز میں سورہ کافرون اور توحید کی تلاوت کرے گا تو اللہ اسے، اسکے والدین اور اولاد کو معاف کردے گا، اگر وہ شقی ہوا تو دیوان اشقیاء سے اسکا نام مٹا کر سعداء کے دیوان میں لکھا جائے گا اللہ اسے سعید اور زندہ کرے گا اسے شھید کی موت عطا کرے گا اور شھید اٹھائے گا۔

سورہ نصر پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو واجب یا مستحب نماز میں سورہ نصر پڑھے گا تو خدا اسے تمام دشمنوں پر کامیابی عطا کرے گا اور جب قیامت والے دن آئے گا تو اس کیساتھ بولنے والی کتاب ہوگی۔ اور جب اللہ اسے قبر سے باہر نکالے گا تو اس میں جہنم کے پل، آگ اور جہنم کی خوفناک آوازوں کا امان نامہ موجود ہوگا۔ جس سے بھی اس کی ملاقات ہوگی وہ اسے خیر اور بھلائی کی بشارت اور خوشخبری دے گی یہاں تک کہ وہ جنت میں داخل ہوگا۔ اور دنیا میں اسباب خیر کے اتنے دروازے کھولے جائیں گے کہ جس کا یہ تصور تک نہیں کرسکتا اور جس کی اس نے کبھی آرزو تک نہ کی ہوگی۔

سورہ مسد پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفرصادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جب بھی سورہ مسد کی تلاوت کرو تو ابولہب کو بددعا ضرور کرنا کیونکہ یہ ایسا جھوٹا ہے کہ رسول خدا اور جو کچھ اللہ کی طرف سے رسول پر نازل ہونے والی وحی کی تکذیب کیا کرتا تھا۔

سورہ توحید پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام جعفرصادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو ہرروز پنجگانہ نماز تو پڑھتا ہو لیکن سورہ توحید کی تلاوت نہ کرتا ہو تو اسے کہا جائے گا اے بندہ خدا تو نمازی نہیں ہے۔

( ۲) حضرت امام جعفرصادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو جمعہ والے دن سورہ توحید کی تلاوت نہ کرے اور مرجائے تو وہ ابولہب کے دین پر مرا ہے۔

( ۳) حضرت امام صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو شخص کسی بیماری یا پریشانی میں ہو اور سورہ توحید کی تلاوت نہ کرے اور اسی بیماری یا پریشانی میں مرجائے تو وہ جہنمی ہے۔

( ۴) حضرت امام جعفرصادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو اللہ اور قیامت پر ایمان رکھتا ہے اسکے لئے ضروری ہے کہ واجب نماز میں سورہ توحید کی تلاوت کرے۔ جو یہ کام کرے گا تو الله اسے دنیا اور آخرت کی بھلائی عطا فرمائے گا اور اسے، اسکے والدین اور اولاد کی مغفرت کرے گا۔

( ۵) حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ حضرت رسول خدا نے فرمایا۔جو سوتے وقت سو مرتبہ سورہ اخلاص کی تلاوت کرے تو خدا اسکے پچاس سالہ گناہ بخش دے گا۔

( ۶) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) اپنے والد نقل کرتے ہیں کہ حضرت رسول خدا نے سعد بن معاذ کی نماز

جنازہ پڑھائی اور فرمایا حضرت جبرائیل کے ہمراہ نوے ہزار فرشتوں نے اس کی نماز جنازہ پڑھی ہے۔ میں نے حضرت جبرائیل سے پوچھا آپ لوگ اس کی نماز جنازہ میں کیوں شریک ہوئے ہو؟ حضرت جبرائیل نے کہا، معاذ اٹھتے، بیٹھتے، سوار پیادہ اور آمد ورفت کے وقت سورہ توحید کی تلاوت کیا کرتا تھا۔

( ۷) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔جو اپنے بستر پر سوتے وقت گیارہ مرتبہ سورہ توحید کی تلاوت کرے توخدا اسکے گھر کے ساتھ ساتھ اطراف میں موجود دوسرے گھروں کی حفاظت کرتا ہے۔

( ۸) راوی کہتا ہے کہ میں نے حضرت امیرالمومنین کو یہ فرماتے ہوئے سنا۔جو نماز صبح کے بعد گیارہ مرتبہ ”قل ہو اللہ احد“ پڑھے تو اس دن وہ گناہ نہیں کرے گا خواہ شیطان جتنی چاہے کوشش کرے اور اس طرح وہ ذلیل و خوار ہوگا۔

( ۹) راوی کہتا ہے کہ میں نے حضرت امام موسیٰ کاظم (علیہ السلام) کو فرماتے ہوئے سنا۔

جو ظالم کی ملاقات سے پہلے سورہ توحید کی تلاوت کرے تو خدا آگے، پیچھے، دائیں، بائیں (غرض ہر طرف) سے اسکا دفاع کرے گاا ور ظالم کی طرف سے پہنچنے والے شر کے درمیان رکاوٹ پیدا کردے گا۔ اور اسے اس ظالم سے خیر نصیب کرے گا۔ مزید فرمایا جب کسی چیز سے خائف ہوجاو تو قرآن مجید کی کوئی سی سو آیات کی تلاوت کرو اور پھر(آخر میں) تین مرتبہ کہو خدایا اس بلاء اور مصیبت کو مجھ سے دور فرما۔

( ۱۰) حفص بن غیاث کہتے ہیں میں نے حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) سے کسی شخص کو فرماتے ہوئے سناکہ آیا تجھے دنیا میں زندہ رہنا پسند ہے؟ اس نے کہا جی ہاں۔ حضرت نے پوچھا کیوں؟ اس نے جواب دیا کیوں کہ میں سورہ توحید کی تلاوت کرتا ہوں۔کچھ دیر بعد حضرت نے فرمایا اے حفص۔اگر ہمارے محبوں اور شیعوں میں سے کوئی مرجائے اور وہ اچھی طرح قرآن پڑھنا نہ جانتا ہو تو قبر میں اسے قرآن کی تعلیم دی جاتی ہے تا کہ خدا اسکو بلند درجات عطا کرے جان لو کہ بہشت کے درجات قرآنی آیات کی تعداد کے برابر ہیں۔ وہاں قاریِ قرآن سے کہا جاتا ہے قرآن پڑھو اور اگلے درجے میں جاو۔

سورہ ناس اور سورہ فلق پڑھنے کا ثواب

( ۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔

جو نماز ”وتر“ میں سورہ ناس، فلق اور توحید کی تلاوت کرتا ہے تو اسے کہا جائے گا اے بندہ خدا تجھے بشارت ہو اللہ تعالی نے تیری نماز وتر قبول کرلی ہے۔