اسلامى تہذيب و ثقافت

اسلامى تہذيب و ثقافت 0%

اسلامى تہذيب و ثقافت مؤلف:
زمرہ جات: متفرق کتب
صفحے: 375

اسلامى تہذيب و ثقافت

مؤلف: ڈاكٹر على اكبر ولايتي
زمرہ جات:

صفحے: 375
مشاہدے: 125995
ڈاؤنلوڈ: 3174

تبصرے:

اسلامى تہذيب و ثقافت
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 375 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 125995 / ڈاؤنلوڈ: 3174
سائز سائز سائز
اسلامى تہذيب و ثقافت

اسلامى تہذيب و ثقافت

مؤلف:
اردو

احساس برترى كا شكار ہيں انكى نظر ميں مغرب ميں امپريالزم (استعماريت) مغربى لوگوں كى فطرى درندہ خو طبيعت كا ظہور ہے_(۱)

۴ _ مغرب كى برى نيت: سياسى اور اقتصادى سطح پر انكى جاہ طلبيوں سے قطع نظر مغرب ايك تسلط پسند تہذيب كے عنوان سے ہراس چيز كو ختم كرنے پر تلى ہوئي ہے كہ جو اس سے رابطے ميں ہو; مغرب نہ صرف يہ كہ لوگوں كو غلام بناتاہے بلكہ انكى زندگى كى بنيادوں كو بھى بوسيدہ كرديتاہے_

۵ _ جھوٹى تہذيب: آيا واقعاً مغرب مہذب ہے؟ مغرب ميں روحانى فقر كى طرف بار بار اشارہ كيا جا چكا ہے_ ايك عرب مفكر كے مطابق آزادى كا وہ نظريہ كہ جسكے بارے ميں اہل مغرب بحث كرتے ہيں وہ اہل مغرب ، اہل مشرق، مسلمانوں ، عيسائيوں ، پروٹيسٹنٹ اور كيھتولك فرقوں كے درميان فرق كا قائل ہے لذا اس قسم كے نظريے كو جھٹلا دينا چاہے اور رد كرنا چاہيے _(۲)

يہ مذكورہ پانج ابعاد حقيقت ميں مغربى تہذيب پر تنقيد ميں پيش پيش عرب مفكرين كے نظريات كا مجموعہ ہيں _ سب سے پہلے عرب مفكر كہ جنہوں نے مغرب كے ثقافتى اور سياسى غلبہ كے رد عمل ميں اسلام كے احياء كيلئے دقيق ضوابط معين كيے_ شيخ محمد عبدہ (۱۹۵ _ ۱۸۴۹) تھے _ عبدہ نے بيدارى كى اس تحريك كو بڑھانے كيلئے چار اہم مراحل معين كيے_ سب سے پہلا مرحلہ مغرب كے مقلدانہ دلائل سے فكر كو آزاد كرنا _ دوسرا مرحلہ دين كى صحيح سمجھ بوجھ جو در اصل صدر اسلام كے دور كے اصولوں كى طرف لوٹنا تھا تيسرا مرحلہ يہ تھا كہ ابتدائي اسلام كے اصولوں كو قرآن و سنت ميں تلاش كيا جائے نہ كہ فرقوں ، اور دينى رہبروں اور علماء كے سلسلے ميں سے ڈھونڈا جائے،چوتھا مرحلہ اسلام كى تفسير كيلئے عقلى معيار بنانا تھا البتہ يہ عقلى رجحان قرآن و سنت سے اخذ شدہ ہو(۳)

____________________

۱) عبدالرحمان كواكبي، سابقہ ماخذ ، ص ۱۳۵_

۲) ہشام شرابى ، سابقہ ماخذ ، ص ۱۱۳ _ ۱۱۲_

۳) سابقہ ماخذ ص ۴۵ _ ۴۴_

۳۶۱

يہ چار مراحل جن كى نظرى بنياد عبدہ نے ركھى اپنے سياسى پہلو ميں مغرب كے خلاف ايك رد عمل ہونے كے ساتھ ساتھ ايك اصلاح پسند تحريك بھى تھى جو اس سعى و كوشش ميں تھى كہ عالم اسلام ميں زوال كى وجہ، مغرب كى برتري، طاقت كى بناء پر روابط اور اتحاد دو يكجہتى كے مفہوم كى عقلى تفسير كى جائے، لہذا يہ ايك سياسى اور معاشرتى آئيڈيالوجى كى صورت ميں ظاہر ہوئي جو مغرب ميں رائج نظريات مثلا سوشلزم، نيشنلزم اور لبرلزم كى نسبت انفراديت ليے ہوئے تھي_

ايك اہم مسئلہ كہ جو مغربى تہذيب كى مشرق سے مطابقت كو مشكل اور دشوار كر رہا تھا يہ تھا كہ مغرب ميں تہذيب بتدريج تشكيل پا ئي تھى اور اس نے ايك خاص انداز ميں اپنے پير جمائے تھے ليكن اس تہذيب كے اثرات بغير كسى تمہيد اور تيارى كے سرعت كے ساتھ مشرق ميں داخل ہوئے تو دينى اور قومى روايات و اقدار كے ساتھ ٹكرا گئے _ جسكے نتيجہ ميں باہمى كشمكش اور ٹكراؤ كے حالات پيدا ہوئے_(۱) يہ ٹكراؤ جوآزادى اور ڈيموكريسى كے نام سے عالم مشرق پر مسلط كيے گئے اور انكا رد عمل جوبيسويں صدى ميں اسلامى اور ملى تحريكوں كى صورت ميں ظاہر ہوا ،يہ تحريكيں جو مغرب كے خلاف تھيں اور آزادى اور جمہوريت كى خواہاں تھيں ليكن وہ آزادى اور جمہوريت جومغربى نہ ہو ،عالم مشرق بالخصوص مسلمان ان مفاہيم كو اپنے روايتى اور ملى نظام ميں ڈھونڈ رہے تھے_

احمد على سعيد ( آدونيس)ايك شاعر اور معاصر عرب مفكر مغربى تہذيب كے بارے ميں كہتے ہيں '' اب يورپ پر يقين نہيں ہے ، اب انكے سياسى نظام اور فلسفوں پر ايمان نہيں رہا ...انكا معاشرتى ڈھانچہ و غيرہ ديمك زدہ ہے _(۲)

____________________

۱) احمد امين ، پيشگامان مسلمان تجدد گرائي در عصر جديد، ترجمہ حسن يوسفى اشكوري_ ص ۳۵۴ _ ۳۵۳_

۲) ہشام شرابى ، سابقہ ماخذ، ص ۱۵۲_

۳۶۲

منابع و مآخذ

۱_ باتامور، تام، مكتب فرانكفورت، ترجمہ حسينعلى نوذري، تہران، نشرني

۲ تاملينسون، جان،جہانى شدن و فرہنگ، ترجمہ محسن حكيمي، تہران، دفتر پوہشہاى فرہنگى ۱۳۸۱

۳ سعيد، ادوارد، فرہنگ و امپرياليسم، ترجمہ اكبر افسري، تہران، توس

۴ لش، اسكاتف جامعہ شناسى پست مدرنيسم، ترجمہ حسن چاوشيان، تہران، مركز۱۳۸۳

۵ آباديان، حسين، انديشہ دينى و جنبش ضد ريم در ايران، تہران، مؤسسہ مطالعات تاريخ معاصر ايران، ۱۳۷۶

۶______ ، روايت ايرانى جنگہاى ايران و روس، تہران، مركز اسناد و تاريخ ديپلماسي، ۱۳۸۰

۷ ______، مبانى نظرى حكومت مشروطہ و مشروعہ، تہران ، نشر نى ، ۱۳۷۴

۸ آرنولد، توماس واكرد، وآلفرد گيوم، ميراث اسلام، ترجمہ مصطفى علم، تہران، انتشارات مہر، ۱۳۲۵

۹_ آريا، غلامعلى ، طريقہ چشتيہ در ہند و پاكستان، تہران ، كتابفروشى زوار ، ۱۳۶۵

۱۰_ آند، يعقوب(ترجمہ و تدوين) ، ادبيان نوين تركيہ، تہران ، ۱۳۶۴

۱۱ آقايي، بہمن، و خسرو صفوي، اخوان المسلمين، تہران،نشر رسام، ۱۳۶۵

۱۲ آل احمد، جلال ، غرب زدگى در خدمت و خيانت روشنفكران،تہران ۱۳۷۵

۱۳آلفونسو نالينو، كرلو، تاريخ نجوم اسلامي، ترجمہ احمد آرام، تہران ۱۳۴۹

۱۴ آناند گومارا، سوامي، مقدمہ اى بر ہنر ہند، ترجمہ امير حسين ذكو گو، انتشارات روزنہ، ۱۳۸۳

۱۵_ آيتي، محمد ابراہيم، اندلس يا تاريخ حكومت مسلمين در اروپا، انتشارات دانشگاہ تہران، ۱۳۶۳

۱۶_ ابراہيم تيموري، عصر بى خبرى يا تاريخ امتيازات در ايران، تہران، اقبال، چ۴، ۱۳۶۳

۱۷ابن خلدون، مقدمہ ابن خلدون، ترجمہ محمد پروين گنابادي، تہران، بنگاہ ترجمہ و نشر كتاب ۱۳۳۶

۱۸ ابن خلكان، وفيات الاعيان، قاہرہ، ۱۲۷۵ق

۳۶۳

۱۹ابن ہبيرة، الافصاح عن معانى الصحاح، حلب، مكتبة الحلبية، ج۱، ۱۹۴۷

۲۰ ابوزہرہ، محمد ، امام الشافعي:حياتہ و عصرہ، آراوہ و فقہہ ، قاہرہ، دارالفكر العربي، چ۲، ۱۳۶۷ق/۱۹۴۸

۲۱ ____ مالك; حياتہ و عصرہ، آراوہ و فقہہ ، قاہرہ ، دارالفكر العربي، ۱۳۳۱ق

۲۲ ابى يوسف، كتاب الخراج،در; موسوعة الخراج، بيروت ، بى تا

۲۳احمدي، بابك، خاطرات ظلمت، تہران، مركز، ۱۳۷۹

۲۴ احمدى ميانجي، على ، مكاتب الرسول، قم ، ۱۳۶۳

۲۵ اردبيلى ، ابن بزاز( درويش توكلى بن اسماعيل بزاز) صفوة الصفا، مقدمہ و تصحيح غلامرضا طباطبايى مجد، تہران، زرياب

۲۶ اردبيلى ، احمد بن محمد ، زبدة البيان ، مقدمہ

۲۷ اركون، محمد، و آخرون، الاستشراق بين دعاتہ و معارضيہ، ترجمہ ہاشم صالح، دار الساقي، بيروت، ۲۰۰۰

۲۸ استراتى صہيونيسم در منطقہ ، مؤسسہ الارض(ويہ مطالعات فلسطيني) ،ا نتشارات بين الملل اسلامى ، ۱۳۶۳

۲۹ اسد آبادي، سيد جمال الدين ، مجموعہ رسائل و مقالات، بہ كوشش سيد ہادى خسرو شاہى ، انتشارات كلبہ شروق، ۱۳۸۱

۳۶۴

۳۰_اسكندر بيك منشي، تاريخ عالم آراى عباسي، تصحيح محمد دبير سياقي،تہران، دنياى كتاب

۳۱ اسماعيل زادہ، رسول، شاہ اسماعيل صفوى خطايي( كليات ديوان، نصيحتنامہ، دہنامہ، قوشمالار)، انتشارات بين المللى الہي، بى تا

۳۲ اسناد نہضت آزادى ايران، تہران، نہضت آزادى ايران، ج۱، ۱۳۶۱

۳۳ اصفہانى ، ابوالفرج، الاغاني، قاہرہ، ج۵

۳۴ اصفہاني، احمد بن عبداللہ ابونعيم، حلية الاولياء و طبقات الاصفيائ، بيروت ۱۹۸۷

۳۵اصيل، حجتاللہ، زندگى و انديشہ ى ميرزا ملكم خان ناظم الدولہ، تہران،نشر ني، ۱۳۷۲

۳۶افتخاري،اصغر،''ابعاد اجتماعى برناہ امنيتى اسرائيل: دستور كارى براى قرن بيست و يكم'' فصلنامہ مطالعات امنيتي، س۴ پاييز ۱۳۸۲

۳۷ افتخاري، اصغر،جامعہ شناسى سياسى اسرائيل، تہران، مركز پوہشہاى علمى و مطالعات استراتيك خاور ميانہ، ۱۳۸۰

۳۸افراسيابي، بہرام،و سعيد دہقان، طالقانى و انقلاب ، تہران، نيلوفرج۲چ۲، ۱۳۶۰

۳۹ اقبال آشتيانى ،عباس، تاريخ مغول و اوايل تيمور در ايران ،تہران، نشر نامك، ۱۳۷۶

۴۰____ ''فتوت و خلافت عباسي'' مجلہ شرق، دورہ يكم، ش ۶ خرداد ۱۳۱۰ ص ۱۰۵_۱۰۱

۴۱ اكبر زادہ فريدون، نقش رہبرى در نہضت مشروطہ ، ملى نفت و انقلاب اسلامى ، تہران، مركز اسناد انقلاب اسلامى ۱۳۸۱

۴۲الحيمي، الروض النضير، مقدمہ

۳۶۵

۴۳ الزلمى ، مصطفي، اسباب اختلاف الفقہاء فى احكام الشريعة ، بغداد الدار العربيہ ۱۳۹۶ ق

۴۴ الگار، حامد، دين ودولت در ايران، ترجمہ ابوالقاسم سري، تہران، توس، چ۲ ۱۳۶۹

۴۵ الگود، سيويل، طب در دورہ صفويہ، ترجمہ محسن جاويد، چاپ دانشگاہ تہران ، ۱۳۵۷

۴۶امين، احمد، پيشگامان مسلمان تجدد گرايى در عصر جديد، ترجمہ حسن يوسفى اشكوري،تہران ۱۳۷۶

۴۷ اميني، داود ، جمعيت فدائيان اسلام و نقش آن در تحولات سياسي_ اجتماعى ايران، تہران، مركز اسناد انقلاب اسلامى ، ۱۳۷۷

۴۸ انصاري، حسن، ''امين استر آبادي'' دائرة المعارف بزرگ اسلامي، ج۱۰

۴۹ انصاري، عبداللہ ابن محمدف طبقات الصوفيہ، بہ كوشش محمد سرور مولائي، تہرانف ۱۳۶۲

۵۰ اورس، تيلمان، ماہيت دوست در جہان سوم، ترجمہ بہروز توانمند، تہران، اگاہ، ۱۳۶۲

۵۱ ايزوتسو، توشى ہيكو، ساختمان معنايى مفاہيم اخلاقي_ دينى در قرآن، ترجمہ فريدون بدرہ اى ، تہران ۱۳۶۰

۵۲ باتلر، جوديت ان پل سارتر، ترجمہ خشايار ديہميى ، تہران، كہكشان ۱۳۷۵

۵۳ بازرگان، مہدي، انقلاب ايران در دو حركت، تہران، نہضت آزادى ايرانف چ۵ ، ۱۳۶۳

۵۴ باسورث ، ادموند كليفورد، سلسلہ ہاى اسلامى ، ترجمہ فريدون بدرہ اى ، تہران، مركز بازشناسى اسلام و ايران، ۱۳۸۱

۵۵باقي، عماد الدين ، جنش دانشجويى ايران از آغاز تا انقلاب اسلامي، تہران، جامعہ ايرانيان ۱۳۷۹

۵۶ بحثى دربارہ مرجعيت و روحانيت (مجموعہ مقالات) تہران، شركت سہامى انتشار، ۱۳۴۹

۵۷ براون، ادوارد ، تاريخ ادبيات از آغاز عہد صفويہ تا زمان حاضر، ترجمہ رشيد ياسمي، تہران، انتشارات

۳۶۶

فہرست

مقدمہ: ۴

تمہيد ۶

مرحلہ ۱: اسلامى بيداري ۹

مرحلہ ۲: اسلامى حكومت كى تشكيل ۱۱

مرحلہ ۳: اسلام كى نشر و اشاعت ۱۳

مرحلہ ۴: اسلامى تہذيب و تمدن كى تجديد ۱۳

پہلا باب: ۱۵

كلى مباحث ۱۵

۱_ علمى بنياد اور تاريخى سرچشمے ۱۶

تعريفيں ۱۸

تہذيب كا ثقافت سے ربط ۱۹

تہذيبوں كى پيدايش اور ترقى ميں مؤثر اسباب ۲۰

تہذيبوں كے انحطاط اور زوال كے اسباب ۲۱

اخلاق ، ثقافت، تہذيب اور قانون ۲۱

دوسرا باب: ۲۶

اسلامى تمدن كى تشكيل كا پس منظر ۲۶

۱ اسلام ميں علم و دانش كا مقام ۲۷

اسلامى تہذيب و تمدن ميں تاريخ كتابت پر ايك نظر ۲۸

۲_ علوم كا منتقل ہونا اور اہل علم و دانش كى دنيائے اسلام ميں شموليت ۳۰

۳۶۷

۳_ترجمے كى تحريك: ۳۲

(الف) ہارون الرشيد كا دور: ۳۳

ب) مامون كا دور ( حكومت ۲۱۸ _ ۱۹۸قمرى ) : ۳۴

ج) مامون كے بعد كا دور: ۳۴

د) تحريك ترجمہ كا اختتام: ۳۴

۴_ اسلامى تمدن ميں علمى مراكز ۳۵

تيسرا باب: ۳۸

اسلامى تمدن ميں علوم كى پيش رفت ۳۸

علوم كى درجہ بندي: ۳۹

الف) غير اسلامى علوم: ۴۲

۱) رياضيات: ۴۲

۲) نجوم ۴۶

۳_ فزكس اور ميكانيات: ۵۰

۴ ) طب ۵۳

۵_ كيميا ۵۷

۶_ فلسفہ : ۶۰

۷) منطق ۶۶

تاريخ اور تاريخ نگاري ۶۷

۹ ) جغرافيا ۷۲

پہلا دور (تيسرى اور چوتھى صدي) ۷۴

۳۶۸

دوسرا دور (پانچويں صدي) ۷۴

تيسرا دور(چھٹى صدى سے دسويں صدى تك ) ۷۴

چوتھا دور (گيارہويں سے تيرہويں صدى تك) ۷۵

ادب: ۷۷

الف) عربى ادب ۷۷

ب) فارسى ادب : ۷۹

۱) فارسى شعر ۷۹

۲) فارسى نثر ۸۱

ج) تركى ادب: ۸۲

ب ) اسلامى علوم ۸۳

۱) قرائت : ۸۳

۲ _ تفسير ۸۶

۳_ حديث ۹۰

۴ _ فقہ ۹۱

الف) شيعہ فقہ : ۹۱

ب) اہل سنت كى فقہ اور تغير و تبدل كے ادوار: ۹۹

۵_ اصول ۱۰۴

۶_ كلام ۱۰۶

۷_ تصوف، عرفان اورفتوت ۱۱۰

چوتھا باب: ۱۲۳

۳۶۹

اسلامى تہذيب ميں انتظامي اور اجتماعى ادارے ۱۲۳

۱) ديوان ۱۲۴

ديوان خراج يا استيفائ: ۱۲۵

ديوان بريد(ڈاك اور خبر رسانى كا نظام): ۱۲۶

ديوان انشاء : ۱۲۷

ديوان جيش: ۱۲۷

ديوان بيت المال: ۱۲۸

ديوان نفقات: ۱۲۸

ديوان اقطاع : ۱۲۹

ديوان عرض: ۱۲۹

ديوان العمائر يا ديوا ن الابنية المعمورة: ۱۲۹

ديوان مظالم : ۱۲۹

۲ ) خراج ۱۲۹

۳)حسبہ(احتساب كا نظام) ۱۳۱

پانچواں باب : ۱۳۴

اسلامى تہذيب و تمدن ميں فن و ہنر ۱۳۴

۱_ فن معمارى ، مصورى ، خطاطى اور ظروف سازى كى صنعتيں ۱۳۵

۲_ علم موسيقي ۱۴۹

چھٹا باب : ۱۵۲

اسلامى تہذيب كےمغربي تہذيب پر اثرات ۱۵۲

۳۷۰

۱_ عقلى علوم ، اسلامى فلسفہ اور الہى علوم كے مغربى تہذيب پر اثرات ۱۵۵

۲_ اسلامى طب كے مغربى تہذيب پراثرات ۱۵۸

۳_ اسلامى رياضيات كے مغربى تہذيب پر اثرات ۱۵۹

۴_ اسلامى علم فلكيات كے مغربى تہذيب پر اثرات ۱۶۰

۵_ اسلامى جغرافيہ كے مغربى تہذيب پر اثرات ۱۶۲

۶_ اسلامى ہنر و فن كا يورپ ميں نفوذ ۱۶۴

اقوام اسلامى كے فن مصور ى كے مغربى فن مصور ى پر اثرات ۱۷۰

اسلامى موسيقى كے مغربى موسيقى ميں اثرات ۱۷۱

اسلامى معمارى كے يورپى معمارى پر اثرات اور نقوش ۱۷۳

ساتواں باب: ۱۷۷

اسلامى تہذيب كے جمود كے اندرونى اور بيرونى اسباب ۱۷۷

الف : بيرونى اسباب ۱۷۸

۱_ صليبى جنگيں ۱۷۸

۲_ منگولوں كى آمد ۱۷۹

منگولوں كا حملہ اور اسكے نتائج ۱۸۱

اسلامى دنيا پر منگولوں كا حملہ ۱۸۱

منگولوں كى پيش قدمي ۱۸۲

چنگيز كے جانشين اور عالم اسلام پر حملوں كا تسلسل ۱۸۳

منگولوں كى پيش قدمى كا اختتام او ر ايلخانى حكومت كى تشكيل ۱۸۴

منگولوں كے دور ميں اسلامى دنيا كى تہذيبى صورت حال كا جائزہ ۱۸۵

۳۷۱

۳: سقوط اندلس ۱۸۶

اندلس مسلمانوں كى فتح سے پہلے ۱۸۶

مسلمانوں كے ہاتھوں اندلس كى فتح ۱۸۷

اسلامى حكومت كے دور ميں اندلس كى سياسى تاريخ ۱۸۸

الف) اندلس دمشق كى مركزى اموى حكومت كا ايك حصہ (۱۳۲_۹۸ قمرى / ۷۵۵_۷۱۶ )عيسوي ۱۸۸

ب) اندلس پر اموى حاكموں كا جداگانہ سلسلہ (۴۲۲_ ۱۳۸ قمري) / (۱۰۳۱ _ ۷۵۵عيسوي) ۱۸۸

ج) اندلس ميں جاگير دارانہ دور ۸۹۸_ ۴۲۲ قمري/ ۱۴۹۲_۱۰۳۱عيسوي ۱۸۹

اندلس كے علمى اور ثقافتى حالات كا جائزہ ۱۹۰

عيسائيوں كے ہاتھوں اندلس كے سقوط كے اسباب ۱۹۱

الف: اندلس ميں مسلمانوں كے زوال ميں موثر اندرونى اسباب ۱۹۱

ب: سقوط اندلس كے بيرونى اسباب ۱۹۲

ج: اسلامى اندلس كے سقوط كے سياسى جغرافيائي geopolitical اسباب: ۱۹۶

نتيجہ بحث ۱۹۶

ب:اندرونى اسباب ۱۹۷

۱_ استبداد( آمريت) ۱۹۷

آمريت يا استبداد ( Dictatorship )كى تعريف: ۱۹۷

اسلامى ممالك ميں آمريت كا سرچشمہ ۱۹۸

۱_ اقتصاد اور آبپاشى كا طريقہ كار: ۱۹۸

۲ _ عمومى مالكيت ۱۹۹

۳_بيوركريسى (ديوان سالاري) ۱۹۹

۳۷۲

آمريت كے نتائج ۲۰۰

اسلامى معاشروں ميں آمريت ۲۰۱

۲_ دنيا پرستى ،قدامت پسندى اور حقيقى اسلام سے دوري: ۲۰۲

الف: دنيا پرستي ۲۰۳

سلسلہ بنى اميہ كا آغاز اورعيش و عشرت كى ابتدائ ۲۰۴

خلفاء اورا مراء كى بے پناہ ثروت اور اسكے نتائج ۲۰۵

ب: قدامت پرستي ۲۰۶

ج ) اسلامى دنيا ميں عقل اور عقل دشمن تحريكيں ۲۰۸

آٹھواں باب: ۲۰۹

بيدارى عالم اسلام كى نشا ة ثانيہ ۲۰۹

۱_ صفوي: ۲۱۰

الف) صفويوں كا ظہور: ۲۱۰

ب) صفوى حكومت كى تشكيل : ۲۱۱

ج) استحكام كا مرحلہ: ۲۱۲

د) زمانہ عروج : ۲۱۳

خارجہ روابط ۲۱۴

الف) ہمسايوں كے ساتھ روابط ۲۱۴

صفوى دور كى تہذيب و تمدن ۲۱۸

مذہب شيعہ كوسركارى قرار دينا اور اسكے نتائج: ۲۱۸

ادبيات ۲۱۹

۳۷۳

مدارس اور علوم ۲۱۹

معماري ۲۲۰

كپڑا اور قالين بننے كا كام ۲۲۱

فوجى اسلحہ ۲۲۲

صفويوں كا دفترى نظام ۲۲۳

صفويوں كا زوال ۲۲۴

عثمانى حكومت ۲۲۵

امارت سے بادشاہت تك ۲۲۵

۳_مغل سلاطين ۲۳۷

سياسى تاريخ ۲۳۸

مغلوں كے صفويوں سے روابط ۲۴۰

مغلوں كے يورپى حكومتوں سے تعلقات ۲۴۱

مغلوں كا اداراتى اور سياسى نظام ۲۴۳

فارسى ادبيات ۲۴۴

مسلمان عرفا اور انكى ہندوستان ميں خدمات ۲۴۵

ہندوستان كے اسلامى ہنر و فنون ۲۴۹

فن مصورى : ۲۵۱

نواں باب: ۲۵۵

اسلامى تہذيب و تمدن كے جمود اور زوال كے آخرى اسباب ۲۵۵

۱) استعمار قديم و جديد: ۲۵۶

۳۷۴

استعمار قديم ۲۵۶

استعمار كا مفہوم اور تاريخ ۲۵۶

استعمار كے وجود ميں آنے كے اسباب ۲۵۸

ايشيا ميں استعمار ۲۵۹

مشرقى وسطى اور خليج فارس ميں استعمار ۲۶۲

استعمار جديد ۲۶۴

ملٹى نيشنل ( كثير القومى ) كمپنياں ۲۶۶

بين الاقوامى مالياتى ادارے ۲۶۸

عالمگير يت(۲) اور اسكے نتائج ۲۶۹

۲_مشرق شناسي ۲۷۱

صہيونيزم: ۲۸۱

دسواں باب: ۲۹۱

اسلامى بيداري ۲۹۱

۱) عرب دنيا ميں اسلامى بيدارى : ۲۹۲

۲_ ايران ميں اسلامى بيداري ۳۰۲

گيارھواں باب : ۳۴۷

مغربى تہذيب پر نقد و نظر ۳۴۷

۱_ مغربى مفكرين كى آراء ميں مغربى تہذيب پر تنقيد ۳۴۸

ايرانى اور عرب دانشوروں كى آراء ميں مغربى تہذيب پر تنقيد ۳۵۶

منابع و مآخذ ۳۶۳

۳۷۵