مناسك حج

مناسك حج18%

مناسك حج مؤلف:
زمرہ جات: احکام فقہی اور توضیح المسائل
صفحے: 217

مناسك حج
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 217 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 66269 / ڈاؤنلوڈ: 3237
سائز سائز سائز
مناسك حج

مناسك حج

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

چند مسائل :

مسئلہ ۸۲ _ اگر ان مواقيت اور انكى بالمقابل جگہ كا علم نہ ہو تو يہ بينہ شرعيہ كے ساتھ ثابت ہو جاتے ہيں يعنى دو عادل گواہ اسكى گواہى دے ديں يا اس شياع كے ساتھ بھى ثابت ہو جاتے ہيں جو موجب اطمينان ہو اور جستجو كركے علم حاصل كرنا واجب نہيں ہے اور اگر نہ علم ہو نہ گواہ اور نہ شياع تو ان مقامات كوجاننے والے شخص كى بات سے حاصل ہونے والا ظن و گمان كافى ہے _

مسئلہ ۸۳ _ ميقات سے پہلے احرام باندھنا صحيح نہيں ہے مگر يہ كہ ميقات سے پہلے كسى معين جگہ سے احرام باندھنے كى نذر كرلے جيسے كہ مدينہ يا اپنے شہر سے احرام باندھنے كى نذر كرے تو اس كا احرام صحيح ہے _

مسئلہ ۸۴ _ اگر جان بوجھ كر يا غفلت يا لا علمى كى وجہ سے بغير احرام كے ميقات سے گزر جائے تو اس پر واجب ہے كہ احرام كيلئے ميقات كى طرف پلٹے _

۶۱

مسئلہ ۸۵_ اگر غفلت ، نسيان يا مسئلہ كا علم نہ ہونے كى وجہ سے ميقات سے آگے گزر جائے اور وقت كى تنگى يا كسى اور عذر كى وجہ سے ميقات تك پلٹ بھى نہ سكتا ہو ليكن ابھى تك حرم ميں داخل نہ ہوا ہو تو احوط وجوبى يہ ہے كہ جس قدر ممكن ہو ميقات كى سمت كى طرف پلٹے اور وہاں سے احرام باندھے اور اگر حرم ميں داخل ہو چكا ہو تواگر اس سے باہر نكلنا ممكن ہو تو اس پر يہ واجب ہے اور حرم كے باہر سے احرام باندھے گا اور اگر حرم سے باہرنكلنا ممكن نہ ہو تو حرم ميں جس جگہ ہے وہيں سے احرام باندھے _

مسئلہ ۸۶_ اپنے اختيار كے ساتھ احرام كو ميقات سے مؤخر كرنا جائز نہيں ہے چاہے اس سے آگے دوسرا ميقات ہو يا نہ _

مسئلہ ۸۷ _ جس شخص كو مذكورہ مواقيت ميں سے كسى ايك سے احرام باندھنے سے منع كرديا جائے تو اس كيلئے دوسرے ميقات سے احرام باندھنا جائز ہے _

مسئلہ ۸۸_ جدہ مواقيت ميں سے نہيں ہے اور نہ يہ مواقيت كے

۶۲

بالمقابل ہے لذا اختيار ى صورت ميں جدہ سے احرام باندھنا صحيح نہيں ہے بلكہ احرام باندھنے كيلئے كسى ميقات كى طرف جانا ضرورى ہے مگر ي ۴ہ كہ اس پر قدرت نہ ركھتا ہو تو پھر جدہ سے نذر كركے احرام باندھے_

مسئلہ ۸۹_ اگر ميقات سے آگے گزر جانے كے بعد مُحرم متوجہ ہو كہ اس نے صحيح احرام نہيں باندھا پس اگر ميقات تك پلٹ سكتا ہو تو يہ واجب ہے اور اگر نہ پلٹ سكتا ہو مگر مكہ مكرمہ كے راستے سے تو '' ادنى الحل'' سے عمرہ مفردہ كا احرام باندھ كر مكہ ميں داخل ہو اور اعمال بجا لانے كے بعد عمرہ تمتع كے احرام كيلئے ، كسى ميقات پر جائے _

مسئلہ ۹۰_ ظاہر يہ ہے كہ اگر حج كے فوت نہ ہونے كا اطمينان ہو تو عمرہ تمتع كے احرام سے خارج ہونے كے بعد اور حج بجا لانے سے پہلے مكہ مكرمہ سے نكلنا جائز ہے اگر چہ احوط استحبابى يہ ہے كہ ضرورت و حاجت كے بغير نہ نكلے جيسے كہ اس صورت ميں احوط يہ ہے كہ نكلنے سے پہلے مكہ ميں حج كا احرام باندھ لے مگر يہ كہ اس كام ميں اس كيلئے حرج ہو تو پھر اپنى

۶۳

احتياج كيلئے بغير احرام كے باہر جا سكتا ہے اور جو شخص اس احتياط پر عمل كرنا چاہے اور ايك يا چند مرتبہ مكہ سے نكلنے پر مجبور ہو جيسے كاروانوں كے خدام وغيرہ تو وہ مكہ مكرمہ ميں داخل ہونے كيلئے پہلے عمرہ مفردہ كا احرام باندھ ليں اور عمرہ تمتع كو اس وقت تك مؤخر كرديں كہ جس ميں اعمال حج سے پہلے عمرہ تمتع كو انجام دينا ممكن ہو پھر ميقات سے عمرہ تمتع كيلئے احرام باندھيں پس جب عمرہ سے فارغ ہو جائيں تو مكہ سے حج كيلئے احرام باندھيں _

مسلئہ ۹۱_ عمرہ تمتع اور حج كے درميان مكہ سے خارج ہونے كا معيار موجودہ شہر مكہ سے خارج ہونا ہے پس ايسى جگہ جاناكہ جو اس وقت مكہ مكرمہ كا حصہ شمار ہوتى ہے اگر چہ ماضى ميں وہ مكہ سے باہر تھى مكہ سے خارج ہونا شمار نہيں ہو گا _

مسئلہ ۹۲_ اگر عمرہ تمتع كو انجام دينے كے بعد مكہ سے بغير احرام كے باہر چلا جائے تو اگر اسى مہينے ميں واپس پلٹ آئے كہ جس ميں اس نے عمرہ كو انجام ديا ہے تو بغير احرام كے واپس پلٹے ليكن اگر عمرہ كرنے والے مہينے كے

۶۴

غير ميں پلٹے جيسے كہ ذيقعد ميں عمرہ بجالاكر باہر چلا جائے پھر ذى الحج ميں واپس پلٹے تو اس پر واجب ہے كہ مكہ ميں داخل ہونے كيلئے عمرہ كا احرام باندھے اور حج كے ساتھ متصل عمرہ تمتع ، دوسرا عمرہ ہو گا _

مسئلہ ۹۳_ احوط وجوبى يہ ہے كہ عمرہ تمتع اور حج كے درميان عمرہ مفردہ كو انجام نہ دے ليكن اگر بجا لائے تو اس سے اسكے سابقہ عمرہ كو كوئي نقصان نہيں ہوگا اور اس كے حج ميں بھى كوئي اشكال نہيں ہے _

۶۵

دوسرى فصل :احرام

مسئلہ ۹۴_ احرام كے مسائل كى چار اقسام ہيں:

۱_ وہ اعمال جو احرام كى حالت ميں يا احرام كيلئے واجب ہيں_

۲_ وہ اعمال جواحرام كى حالت ميں مستحب ہيں_

۳_ وہ اعمال جو احرام كى حالت ميں حرام ہيں _

۴_ وہ اعمال جو احرام كى حالت ميں مكروہ ہيں_

۱_ احرام كے واجبات

اول : نيت

اور اس ميں چند امور معتبر ہيں :

۶۶

الف : قصد،يعنى حج يا عمرہ كے اعمال كے بجالانے كا قصد كرنا پس جو شخص مثلاً عمرہ تمتع كا احرام باندھنا چاہے وہ احرام كے وقت عمرہ تمتع كو انجام دينے كا قصد كرے_

مسئلہ ۹۵_ قصد ميں اعمال كى تفصيلى صورت كو دل سے گزارنا معتبر نہيں ہے بلكہ اجمالى صورت كافى ہے پس اس كيلئے جائز ہے كہ اجمالى طور پر واجب اعمال كو انجام دينے كا قصد كرے پھر ان ميں سے ايك ايك كو ترتيب كے ساتھ بجالائے _

مسئلہ ۹۶_ احرام كى صحت ميں محرمات احرام كو ترك كرنے كا قصد كرنا معتبر نہيں ہے بلكہ بعض محرمات كے ارتكاب كا عزم بھى اسكى صحت كو نقصان نہيں پہنچاتا ہاں ان محرمات كے انجام دينے كا قصد كرنا كہ جن سے حج يا عمرہ باطل ہو جاتا ہے جيسے جماع _ بعض موارد ميں _تو وہ اعمال كے انجام دينے كے قصد كے ساتھ جمع نہيں ہو سكتا بلكہ يہ احرام كے قصد كے منافى ہے_

۶۷

ب : قربت اور اللہ تعالى كيلئے اخلاص ،كيونكہ عمرہ ، حج اور ان كا ہر ہر عمل عبادت ہے پس ہر ايك كو صحيح طور پر انجام دينے كيلئے ''قربةً الى اللہ ''كا قصد كرنا ضرورى ہے _

ج _ اس بات كى تعيين كہ احرام عمرہ كيلئے ہے يا حج كيلئے اور پھر يہ كہ حج ، حج تمتع ہے يا قران يا افراد اور يہ كہ اس كا اپنا ہے يا كسى اور كى طرف سے اور يہ كہ يہ حجة الاسلام ہے يا نذر كا حج يا مستحبى حج _

مسئلہ ۹۷_ اگر مسئلہ سے لاعلمى يا غفلت كى وجہ سے عمرہ كے بدلے ميں حج كى نيت كرلے تو اس كا احرام صحيح ہے مثلاً اگر عمرہ تمتع كيلئے احرام باندھتے وقت كہے '' حج تمتع كيلئے احرام باندھ رہا ہو ں ''قربةً الى اللہ '' ليكن اسى عمل كا قصد ركھتا ہو جسے لوگ انجام دے رہے ہيں يہ سمجھتے ہوئے كہ اس عمل كا نام حج ہے تو اس كا احرام صحيح ہے _

مسئلہ ۹۸_ نيت ميں زبان سے بولنا يا دل ميں گزارنا شرط نہيں ہے بلكہ صرف فعل كے عزم سے نيت ہو جاتى ہے_

۶۸

مسئلہ ۹۹_ نيت كا احرام كے ہمراہ ہونا شرط ہے پس سابقہ نيت كافى نہيں ہے مگر يہ كہ احرام كے وقت تك مستمر رہے _

دوم : تلبيہ

مسئلہ ۱۰۰_ احرام كى حالت ميں تلبيہ ايسے ہى ہے جيسے نماز ميں تكبيرة الاحرام پس جب حاجى تلبيہ كہہ دے تو مُحرم ہو جائيگا اور عمرہ تمتع كے اعمال شروع ہو جائيں گے اور يہ تلبيہ در حقيقت خدائے رحيم كى طرف سے مكلفين كو حج كى دعوت ، كا قبول كرنا ہے اسى لئے اسے پورے خشوع و خضوع كے ساتھ بجالانا چاہيے اور تلبيہ كى صورت على الاصح يوں ہے _ ''لَبَّيكَ اَللّهُمَّ لَبَّيكَ لَبَّيكَ لَا شَريكَ لَكَ لَبَّيكَ ''

اگر اس مقدار پر اكتفا كرے تو اس كا احرام صحيح ہے اور احوط استحبابى يہ ہے كہ مذكورہ چا رتلبيوں كے بعديوں كہے : ''انَّ الْحَمْدَ وَ النّعْمَةَ لَكَ وَ الْمُلْكَ لَا شَريكَ لَكَ لَبَّيكَ''

۶۹

اور اگر مزيد احتياط كرنا چاہے تو يہ بھى كہے :

''لَبَّيْكَ اللّهُمَّ لَبَّيْكَ انَّ الْحَمْدَ وَ النّعْمَةَ لَكَ وَ الْمُلْكَ لَا شَريكَ لَكَ لَبَّيكَ

اور مستحب ہے كہ اسكے ساتھ ان جملات كا بھى اضافہ كرے جو معتبر روايت ميں وارد ہوئے ہيں :

لَبَّيْكَ ذَا الْمَعارج لَبَّيْك لَبَّيْكَ داعياً الى دار السَّلام لَبَّيْكَ، لَبَّيْكَ غَفَّارَ الذُنُوب لَبَّيْكَ لَبَّيكَ ا َهْلَ التَّلْبيَة لَبَّيْكَ، لَبَّيْكَ ذَا الْجَلال وَالإكْرام لَبَّيْكَ، لَبَّيْكَ تُبْديُ ، وَالْمَعادُ إلَيْكَ لَبَّيْكَ لَبَّيْكَ تَسْتَغْنى وَ يُفْتَقَرُ إلَيْكَ لَبَّيْك، لَبَّيْكَ مَرْهُوباً وَ مَرْغُوباً إلَيْكَ لَبَّيْكَ، لَبَّيْكَ إلهَ الْحَقّ لَبَّيْكَ ، لَبَّيْكَ ذَا النَّعْمَائ وَالْفَضْل: الْحَسَن الْجَميل لَبَّيْكَ ، لَبَّيْكَ كَشّافَ الْكُرَب الْعظام لَبَّيْكَ ، لَبَّيْكَ عَبْدُكَ وَ ابْنُ عَبْدَيْكَ لَبَّيْكَ، لَبَّيْكَ يا كَريمُ لَبَّيْكَ

مسئلہ ۱۰۱_ ايك مرتبہ تلبيہ كہنا واجب ہے ليكن جتنا ممكن ہو اس كا تكر ار كرنا مستحب ہے _

۷۰

مسئلہ ۱۰۲_ تلبيہ كى واجب مقدار كو عربى قواعد كے مطابق صحيح طور پر ادا كرنا واجب ہے پس صحيح طورپر قادر ہو تے ہوئے اگر چہ سيكھ كر يا كسى دوسرے كے دہروانے سے _غلط كافى نہيں ہے پس اگر وقت كى تنگى كى وجہ سے سيكھنے پر قادر نہ ہو اور كسى دوسرے كے دہروانے كے ساتھ بھى صحيح طريقے سے پڑھنے پر قدرت نہ ركھتا ہو تو جس طريقے سے ممكن ہو ادا كرے اور احوط يہ ہے كہ اسكے ساتھ ساتھ نائب بھى بنائے_

مسئلہ ۱۰۳_ جو شخص جان بوجھ كر تلبيہ كو ترك كردے تو اس كا حكم اس شخص والا حكم ہے جو جان بوجھ كر ميقات سے احرام كو ترك كردے جو كہ گزرچكا ہے _

مسئلہ ۱۰۴_ جو شخص تلبيہ كو صحيح طور پر انجام نہ دے اور عذر بھى نہ ركھتا ہو تو اس كا حكم وہى ہے جو جان بوجھ كر تلبيہ كو ترك كرنے كا حكم ہے _

مسئلہ ۱۰۵_ مكہ مكرمہ كے گھروں كو ديكھتے ہى _ اگر چہ ان نئے گھروں كو جو اس وقت مكہ كا حصہ شمار ہوتے ہيں _ تلبيہ كو ترك كردينا واجب ہے على الاحوط

۷۱

اور اسى طرح روز عرفہ كے زوال كے وقت تلبيہ كو روك دينا واجب ہے _

مسئلہ ۱۰۶_ حج تمتع ، عمرہ تمتع ، حج افراد اور عمرہ مفردہ كيلئے احرام منعقد نہيں ہو سكتا مگر تلبيہ كے ساتھ ليكن حج قران كيلئے احرام تلبيہ كے ساتھ بھى ہو سكتا ہے اور اشعار يا تقليد كے ساتھ بھى اور اشعار صرف قربانى كے اونٹ كے ساتھ مختص ہے ليكن تقليد اونٹ كو بھى شامل ہے اور قربانى كے ديگر جانوروں كو بھى _

مسلئہ ۱۰۷_ اشعار ہے اونٹ كى كہان كے اگلے حصے ميں نيزہ مار كر اسے خون كے ساتھ لتھيڑنا تا كہ پتا چلے كہ يہ قربانى ہے اور تقليد يہ ہے كہ قربانى كى گردن ميں دھاگہ يا جوتا لٹكا دياجائے تا كہ پتا چلے كہ يہ قربانى ہے_

سوم : دو كپڑوں كا پہننا

اور يہ تہبند اور چادر ہيں پس محرم پر جس لباس كا پہننا حرام ہے اسے اتار كر انہيں پہن لے گا پہلے تہبند باندھ كر دوسرے كپڑے كو شانے پر ڈال

۷۲

لے گا _

مسئلہ ۱۰۸_ احوط وجوبى يہ ہے كہ دونوں كپڑوں كو احرام اور تلبيہ كى نيت سے پہلے پہن لے _

مسئلہ ۱۰۹_ تہبند ميں شرط نہيں ہے كہ وہ ناف اور گھٹنوں كو چھپانے والا ہو بلكہ اس كا متعارف صورت ميں ہونا كافى ہے _

مسئلہ ۱۱۰_ تہبند كا گردن پر باندھنا جائز نہيں ہے ليكن اسكے بكسوا (پن) اورسنگ و غيرہ كے ساتھ باندھنے سے كوئي مانع نہيں ہے اسى طرح اسے دھاگے كے ساتھ باندھنے سے بھى كوئي مانع نہيں ہے _ (اگر چادر كے اگلے حصے كو باندھنا متعارف ہو) اسى طرح اسے سوئي اور پن كے ساتھ باندھنے سے بھى كوئي مانع نہيں ہے _

مسئلہ ۱۱۱_ احوط وجوبى يہ ہے كہ دونوں كپڑوں كو قربةًالى اللہ كے قصد سے پہنے _

مسئلہ ۱۱۲_ ان دو كپڑوں ميں وہ سب شرائط معتبر ہيں جو نمازى كے

۷۳

لباس ميں معتبر ہيں پس خالص ريشم، حرام گوشت جانور سے بنا يا گيا ، غصبى اور اس نجاست كے ساتھ نجس شدہ لباس كافى نہيں ہے كہ جو نماز ميں معاف نہيں ہے _

مسئلہ ۱۱۳_ تہبند ميں شرط ہے كہ اس سے جلد نظر نہ آئے ليكن چادر ميں يہ شرط نہيں ہے جبتك چادر كے نام سے خارج نہ ہو _

مسئلہ ۱۱۴_ دو كپڑوں كے پہننے كا وجوب مرد كے ساتھ مختص ہے اور عورت كيلئے اپنے كپڑوں ميں احرام باندھنا جائز ہے چاہے وہ سلے ہوئے ہوں يا نہ ،البتہ نمازى كے لباس كے گذشتہ شرائط كى رعايت كرنے كے ساتھ _

مسئلہ ۱۱۵_ شرط ہے كہ عورت كے احرام كا لباس خالص ريشم كا نہ ہو _

مسئلہ ۱۱۶_ دونوں كپڑوں ميں يہ شرط نہيں ہے كہ وہ بُنے ہوئے ہوں_ اور نہ بُنے ہوئے ميں يہ شرط ہے كہ وہ كاٹن يا اُون و غيرہ كا ہو بلكہ چمڑے ، نائلون يا پلاسٹك كے لباس ميں بھى احرام باندھنا كافى ہے البتہ اگر ان پر

۷۴

كپڑا ہونا صادق آئے اور ان كا پہننا متعارف ہو اسى طرح نمدے و غيرہ ميں احرام باندھنے سے بھى كوئي مانع نہيں ہے _

مسئلہ ۱۱۷_ اگرا حرام باندھنے كے ارادے كے وقت جان بوجھ كرسلا ہوا لباس نہ اتارے تو اسكے احرام كا صحيح ہونا اشكال سے خالى نہيں ہے پس احوط وجوبى يہ ہے كہ اسے اتارنے كے بعد دوبارہ نيت كرے اور تلبيہ كہے_

مسئلہ ۱۱۸_ اگر سردى و غيرہ كى وجہ سے سلا ہوا لباس پہننے پر مجبور ہو تو قميص و غيرہ جيسے رائج لباس سے استفادہ كرنا جائز ہے ليكن اس كا پہننا جائز نہيں ہے بلكہ اسكے اگلے اور پچھلے حصے يا اوپرى اور نچلے حصے كو الٹا كركے اپنے اوپر اوڑھ لے _

مسئلہ ۱۱۹_ محرم كيلئے حمام ميں جانے ، تبديل كرنے يا دھونے و غيرہ كيلئے احرام كے كپڑوں كا اتارنا جائز ہے _

مسئلہ ۱۲۰_ محرم كيلئے سردى و غيرہ سے بچنے كيلئے دوسے زيادہ كپڑوں كا

۷۵

اوڑھنا جائز ہے پس دو يا زيادہ كپڑوں كو اپنے شانوں كے اوپر يا كمركے ارد گرد اوڑھ لے _

مسئلہ ۱۲۱_ اگر احرام كا لباس نجس ہوجائے تو احوط وجوبى يہ ہے كہ اسے پاك كرے يا تبديل كرے _

مسئلہ ۱۲۲_ احرام كى حالت ميں حدث اصغر يا اكبر سے پاك ہونا شرط نہيں ہے پس جنابت يا حيض كى حالت ميں احرام باندھنا جائز ہے ہاں احرام سے پہلے غسل كرنا مستحب مؤكد ہے اور اس مستحب غسل كو غسل احرام كہاجاتا ہے اور احوط يہ ہے كہ اسے تر ك نہ كرے_

۲_ احرام كے مستحبات

مسئلہ ۱۲۳_ مستحب ہے احرام سے پہلے بدن كا پاك ہونا ،اضافى بالوں كا صاف كرنا ،ناخن كاٹنا _ نيز مستحب ہے مسواك كرنا اور مستحب ہے احرام سے پہلے غسل كرنا ، ميقات ميں يا ميقات تك پہنچنے سے پہلے_ مثلاً مدينہ

۷۶

ميں _ اور ايك قول كے مطابق احوط يہ ہے كہ اس غسل كو ترك نہ كيا جائے اور مستحب ہے كہ نماز ظہر يا كسى اور فريضہ نماز يا دوركعت نافلہ نماز كے بعد احرام باندھے بعض احاديث ميں چھ ركعت مستحب نماز وارد ہوئي ہے اور اسكى زيادہ فضيلت ہے اور ذيقعد كى پہلى تاريخ سے اپنے سر اورداڑھى كے بالوں كو بڑھانا بھى مستحب ہے _

۳_ احرام كے مكروہات

مسئلہ ۱۲۴_ سياہ ،ميلے كچيلے اور دھارى دار كپڑے ميں احرام باندھنا مكروہ ہے اور بہتر يہ ہے كہ احرام كے لباس كا رنگ سفيد ہو اور زرد بستر يا تكيے پر سونا مكروہ ہے اسى طرح احرام سے پہلے مہندى لگانا مكروہ ہے البتہ اگر اس كا رنگ احرام كى حالت ميں بھى باقى رہے _اگر اسے كوئي پكارے تو ''لبيك'' كے ساتھ جواب دينا مكروہ ہے اور حمام ميں داخل ہونا اور بدن كو تھيلى و غيرہ كے ساتھ دھونا بھى مكروہ ہے _

۷۷

۴_ احرام كے محرمات

مسئلہ ۱۲۵_ احرام كے شروع سے لے كر جبتك احرام ميں ہے محرم كيلئے چند چيزوں سے اجتناب كرنا واجب ہے _ ان چيزوں كو '' محرمات احرام '' كہا جاتا ہے _

مسئلہ ۱۲۶_ محرمات احرام بائيس چيزيں ہيں _ان ميں سے بعض صرف مرد پر حرام ہيں _ پہلے ہم انہيں اجمالى طور پر ذكر كرتے ہيں پھر ان ميں سے ہر ايك كو تفصيل كے ساتھ بيان كريں گے اور ان ميں سے ہر ايك پر مترتب ہونے والے احكام كو بيان كريں گے_

احرام كے محرمات مندرجہ ذيل ہيں:

۱_ سلے ہوئے لباس كا پہننا

۲_ ايسى چيز كا پہننا جو پاؤں كے اوپر والے سارے حصے كو چھپالے

۳_ مرد كا اپنے سر كو اور عورت كا اپنے چہرے كو ڈھانپنا

۴_ سر پر سايہ كرنا

۷۸

۵_ خوشبو كا استعمال كرنا

۶_ آئينے ميں ديكھنا

۷_ مہندى كا استعمال كرنا

۸_ بدن كو تيل لگانا

۹_ بدن كے بالوں كو زائل كرنا

۱۰_ سرمہ ڈالنا

۱۱_ ناخن كاٹنا

۱۲_ انگوٹھى پہننا

۱۳_ بدن سے خون نكالنا

۱۴_ فسوق ( يعنى جھوٹ بولنا ، گالى دينا ، فخر كرنا)

۱۵_جدال جيسے ''لا واللہ _ بلى واللہ ''كہنا

۱۶_ حشرات بدن كومارنا

۱۷_ حرم كے درختوں اور پودوں كواكھيڑنا

۱۸_ اسلحہ اٹھانا

۷۹

۱۹_ خشكى كا شكار كرنا

۲۰_ جماع كرنا اور شہوت كو بھڑ كانے والا ہر كام جيسے شہوت كے ساتھ

ديكھنا بوسہ لينا اور چھونا

۲۱_نكاح كرنا

۲۲_استمنا كرنا

مسئلہ ۱۲۷_ ان ميں سے بعض محرمات ويسے بھى حرام ہيں اگر چہ محرم نہ ہو ليكن احرام كى حالت ميں ان كاگناہ زيادہ ہے_

محرمات احرام كے احكام :

۱_ سلے ہوئے لباس كا پہننا

مسئلہ ۱۲۸_ احرام كى حالت ميں مردپر سلے ہوئے كپڑوں كا پہننا حرام ہے اور اس سے مراد ہر وہ لباس ہے كہ جس ميں گردن ، ہاتھ يا پاؤں داخل

۸۰

ہو جائيں جيسے قميص، شلوار ، كوٹ ، جيكٹ،نيچے كا لباس ، عبا اور قبا و غيرہ اور اسى طرح بٹن لگے ہوئے كپڑے_

مسئلہ ۱۲۹_ سابقہ مسئلہ كے موضوع كے بارے ميں فرق نہيں ہے كہ وہ لباس سلا ہواہو يابُنا ہوا يا انكى مثل _

مسئلہ ۱۳۰_ كمربند ،و ہ تھيلى كہ جس ميں پيسے ركھے جاتے ہيں اور گھڑى كے پٹے و غيرہ كے پہننے ميںكوئي اشكال نہيں ہے كہ جنہيں لباس شمار نہيں كياجاتا اگر چہ يہ سلے ہوئے ہوں_

مسئلہ ۱۳۱: سلے ہوئے بستر يا اس لباس پر بيٹھنے اور سونے سے كوئي مانع نہيں ہے كہ جس كا پہننا حرام ہے جيسے كہ انكا بستر بنانے سے بھى كوئي مانع نہيں ہے_

مسئلہ۱۳۲_ لحاف اور استرو غيرہ كوشانے پر ركھنے ميں كوئي اشكال نہيں ہے اگر چہ اس كے اطراف سلے ہوئے ہوں جيسے كہ احرام كے كپڑوں كے اطراف كے سلے ہوئے ہونے سے بھى كوئي مانع نہيں ہے _

۸۱

مسئلہ ۱۳۳_ اگر جان بوجھ كر سلا ہوا لباس پہنے تو ايك بكرے كا كفارہ دينا واجب ہے اور اگر سلے ہوئے متعد د كپڑے پہنے جيسے پينٹ اور كوٹ پہنے يا قميص اور اندرونى لباس پہنے تو اس پر ہر ايك كيلئے الگ كفارہ ہو گا _

مسئلہ ۱۳۴_ اگر سردى و غيرہ كى وجہ سے ان كپڑوں كو پہننے پر مجبور ہوجائے كہ جنہيں پہننا حرام ہے تو گناہ نہيں ہے ليكن احوط يہ ہے كہ ايك بكرا كفارے ميں دے _

مسئلہ ۱۳۵_ عورتوں كيلئے ہر قسم كاسلا ہوالباس پہننا جائز ہے اور اس ميں كفارہ نہيں ہے ہاںان كيلئے دستانے پہننا جائز نہيں ہے_

۲_ اس چيز كا پہننا جو پاؤں كے اوپر والے پورے حصے كو چھپالے_

مسئلہ ۱۳۶_ مرد پر احرام كى حالت ميں موزوں اور جوراب كا پہننا حرام ہے اور احوط وجوبى ہر اس چيز كے پہننے سے اجتناب كرنا ہے جو پاؤں

۸۲

كے اوپر والے پورے حصے كو چھپالے جيسے جو تا اور موزہ و غيرہ _

مسئلہ ۱۳۷_ اس چوڑى پٹى والے جوتے كے پہننے ميں كوئي اشكال نہيں ہے كہ جو پاؤں كے پورے اوپر والے حصے كو نہيں ڈھانپتا _

مسئلہ۱۳۸_ بيٹھنے يا سونے كى حالت ميں پاؤںپر لحاف و غيرہ كے ركھنے ميں كوئي اشكال نہيں ہے اسى طرح اگر احرام كا لباس پاؤں پر آپڑے تو بھى اشكال نہيں ہے _

مسئلہ۱۳۹_ اگر محرم ايسے جوتے و غيرہ كو پہننے پر مجبور ہو كہ جو پاؤں كے پورے اوپر والے حصے كو ڈھانپ ليتا ہے تو اس كيلئے يہ جائز ہے ليكن اس حالت ميں احوط وجوبى يہ ہے كہ اسكے اوپر والے حصے كو چيردے_

مسئلہ ۱۴۰_ اگر گذشتہ مسئلہ ميں مذكور موزہ اور جوراب و غيرہ پہنے تو كفارہ نہيں ہے اگر چہ جوراب كے سلسلے ميں احوط استحبابى ايك بكرے كا كفارہ ديناہے _

مسئلہ ۱۴۱_مذكورہ حكم ( موزے اور جوراب و غيرہ كے پہننے كى حرمت )

۸۳

مردوں كے ساتھ مختص ہے ليكن عورتوں كيلئے بھى احوط استحبابى اسكى رعايت كرنا ہے _

۳_ مرد كا اپنے سر اور عورت كا اپنے چہرے كو ڈھا نپنا

مسئلہ ۱۴۲_ مرد كيلئے ٹوپى ، عمامے ، رومال اور توليے وغيرہ كے ساتھ اپنے سر كو ڈھانپنا جائز نہيں ہے_

مسئلہ ۱۴۳_ احوط وجوبى يہ ہے كہ مرد اپنے سر كے اوپر كوئي ايسى چيز نہ ركھے اور نہ لگائے جو اسكے سر كو ڈھانپ لے جيسے مہندى ،صابون كى جھاگ يا اپنے سر كے اوپر سامان اٹھانا و غيرہ _

مسئلہ ۱۴۴_ كان ،سر كا حصہ ہيں پس مرد كيلئے احرام كى حالت ميں انہيں ڈھانپنا جائز نہيں ہے _

مسئلہ ۱۴۵_سركے بعض حصے كو اس طرح ڈھانپنا كہ اسے عرف ميں سر كا ڈھانپنا كہا جائے جائز نہيں ہے جيسے ايك چھوٹى سى ٹوپى اپنے سركے

۸۴

درميان ميں ركھے ورنہ كوئي اشكال نہيں ہے جيسے قرآن و غيرہ كو اپنے سركے اوپر ركھے يا اپنے سركے بعض حصے كو بالتدريج تو ليے كے ساتھ خشك كرے اگر چہ احوط اس سے بھى اجتناب كرنا ہے _

مسئلہ ۱۴۶_ مُحرم كيلئے اپنے سر كو پانى ميں ڈبونا جائز نہيں ہے اور ظاہر يہ ہے كہ اس مسئلہ ميں مرد اور عورت كے درميان فرق نہيں ہے ليكن اگر ڈبوئے تو كفارہ نہيں ہے _

مسئلہ ۱۴۷_ احوط وجوبى كى بناپر سر كو ڈھانپنے كا كفارہ ايك بكرى ہے _

مسئلہ ۱۴۸_ اگر غفلت، بھول كر يا لا علمى كى وجہ سے سر كو ڈھانپے تو كفارہ نہيں ہے _

مسئلہ ۱۴۹_عورتوں كيلئے احرام كى حالت ميں اس طرح چہرے كو ڈھانپنا جائز نہيں ہے كہ جيسے وہ حجاب يا چہرے كو چھپانے كيلئے كرتى ہيں _ اس بناپر چہرے كے بعض حصے كو ڈھانپنا كہ جس پر چہرے كا ڈھانپناصدق كرے جيسے پردے يا چھپانے كيلئے رخساروں كو ناك ، منہ اور ٹھوڑى

۸۵

سميت ڈھانپنا تو يہ پورے چہرے كو ڈھانپنے كى طرح ہے پس يہ بھى جائز نہيں ہے _

مسئلہ ۱۵۰_ احرام كى حالت ميں عورتوں كيلئے ماسك كا استعمال جائز ہے _

مسئلہ ۱۵۱_ چہرے كے اوپر ، نيچے يا دونوں اطراف كو اتنى مقدار ڈھانپنا كہ جتنا رائج گھونگھٹ كے ذريعے ہوتا ہے اور جس طرح عورتيں نماز كے وقت سر كوڈھانپنے كيلئے كرتى ہيں كہ جس پر چہرے كا ڈھانپنا صادق نہيں آتا اشكال نہيں ركھتا چاہے يہ نماز ميں ہو يا غير نماز ميں _

مسئلہ ۱۵۲_ چہرے كو پنكھے و غيرہ ( جيسے رسالہ ، كاغذ) كے ساتھ ڈھانپنا حرام ہے ہاں چہرے پر ہاتھ ركھنے ميں كوئي اشكال نہيں ہے _

مسئلہ ۱۵۳_ محرم عورت كيلے اپنى چادر كو اپنے چہرے پر اس طرح ڈالنا جائز ہے كہ وہ اسكے ناك كے اوپر والے كنارے كے بالمقابل تك اسكے چہرے كے بعض حصے اور اسكى پيشانى كو ڈھانپ لے ليكن احوط اس سے

۸۶

اجتناب كرنا ہے اگر اجنبى كے ديكھنے كى جگہ ميں نہ ہو _

مسئلہ ۱۵۴_ سابقہ مسئلہ ميں احوط يہ ہے كہ مذكورہ پردے كو اس طرح نہ چھوڑدے كہ وہ اسكے چہرے كو چھورہا ہو _

مسئلہ ۱۵۵_ چہرے كو ڈھانپنے ميں كفارہ نہيں ہوتا اگر چہ يہ احوط ہے_

۴_ مردوں كيلئے سايہ كرنا _

مسئلہ ۱۵۶ _ مرد كيلئے احرام كى حالت ميں چلتے ہوئے اور منزليں طے كرتے ہوئے ( جيسے ميقات اور مكہ كے درميان چلنا اور مكہ و عرفات كے درميان چلنا و غيرہ) سايہ كرنا جائز نہيں ہے ہاں اگر راستے ميں كہيں رك جائے يا منزل مقصود تك پہنچ جائے جيسے گھر يا ريسٹورينٹ ميں داخل ہوجائے تو سايہ كرنے ميں كوئي اشكال نہيں ہے پس سفر كے دوران چھت والى گاڑى ميں سوار ہونا جائز نہيں ہے _

مسئلہ ۱۵۷_ احوط و جوبى يہ ہے كہ محرم مكہ پہنچنے كے بعد اور اعمال عمرہ كو

۸۷

بجالانے سے پہلے متحرك سائے سے اجتناب كرے جيسے چھت والى گاڑى ميں سوار ہونا يا چھترى كا استعمال كرنا اور اسى طرح حج كا احرام باندھنے كے بعد عرفات اور مزدلفہ كى طرف جاتے ہوئے البتہ اگر دن كے وقت سفر كرے اور مزدلفہ سے منى كى طرف جاتے ہوئے اور اسى طرح عرفات اور منى كے اندر چلتے ہوئے _

مسئلہ ۱۵۸_ سابقہ دومسئلوں ميں مذكور حكم دن ميں سايہ كرنے كے ساتھ مختص ہے بنابراين رات كے وقت چھت والى گاڑى ميں سوار ہونے سے كوئي مانع نہيں ہے اگر چہ احتياط يہ ہے كہ سايہ سے استفادہ نہ كرے_

مسئلہ ۱۵۹: بارانى اور ٹھنڈى راتوں ميں احوط يہ ہے كہ چھت والى گاڑى و غيرہ ميں سوار ہوكر اپنے اوپرسايہ نہ كرے_

مسئلہ ۱۶۰_ ديوار، درخت اور ان جيسے سايہ سے استفادہ كرنے ميں كوئي اشكال نہيں ہے حتى كہ دن كے دوران بھى اسى طرح ثابت سايہ جيسے سرنگ اور پُل كے نيچے سے عبور كرنا _

۸۸

مسئلہ ۱۶۱_ محرم پر سايہ سے استفادہ كرنے كى حرمت مردوں كے ساتھ مختص ہے پس عورتوں كيلئے يہ ہر صورت ميں جائز ہے _

مسئلہ ۱۶۲_ سايہ كرنے كا كفارہ ايك بكرى ہے _

مسئلہ ۱۶۳_ اگر بيمارى يا كسى اور عذر كى وجہ سے سايہ كرنے پر مجبور ہو تو ايسا كرنا جائز ہے ليكن ايك بكرى كفارہ ميں دينا واجب ہے _

مسئلہ ۱۶۴_ احرام ميںسايہ كرنے كا كفار ہ ايك مرتبہ واجب ہے اگر چہ باربار سايہ كرے پس اگر عمرہ كے كفارہ ميں ايك سے زيادہ مرتبہ سايہ كرے تو اس پر ايك سے زيادہ كفارہ واجب نہيں ہے اور اسى طرح حج كے احرام ميں_

۵_ خوشبو كا استعمال:

مسئلہ ۱۶۵_ احرام كى حالت ميں ہر قسم كى خوشبو كا استعمال كرنا حرام ہے جيسے كستوري،اگر كى لكڑي، گلاب كا پانى اور رائج خوشبو ئيں_

۸۹

مسئلہ ۱۶۶_ اس لباس كا پہننا جائز نہيں ہے كہ جسے پہلے سے معطر كيا گيا ہے جب اس سے عطر كى خوشبو اٹھ رہى ہو _

مسئلہ ۱۶۷_ احوط كى بناپر خوشبودار صابون كا استعمال كرنا جائز نہيں ہے اور اسى طرح خوشبو دار شيمپو_

مسئلہ ۱۶۸_ احوط وجوبى خوشبودار چيز كے سونگھنے سے اجتناب كرنا ہے اگر چہ اس پر خوشبو كا عنوان صدق نہ كرتا ہو جيسے گلاب كے پھول يا خوشبودار سبزيوں اور پھلوں كو سونگھنا_

مسئلہ ۱۶۹_ محرم كيلئے ايسا كھانا كھانا جائز نہيں ہے كہ جس ميں زعفران ڈالا گيا ہو _

مسئلہ ۱۷۰_ سيب اور مالٹے جيسے خوشبودار پھلوں كے كھانے ميں كوئي اشكال نہيں ہے ليكن احوط وجوبى يہ ہے كہ انہيں سونگھے نہ_

مسئلہ ۱۷۱_ اگر خوشبو كو جان بوجھ كر استعمال كرے تو احوط وجوبى يہ ہے كہ كفارے ميں ايك بكرى دے اگر چہ وہ كھانے ميں ہو جيسے زعفران

۹۰

ياكھانے ميں نہ ہو_

مسئلہ ۱۷۲_ محرم كيلئے بدبو سے اپنے ناك كو روكنا جائز نہيں ہے ہاں بدبو والى جگہ سے نكل جانے ميں كوئي اشكال نہيں ہے اور اسى طرح اس سے عبور كرنا _

۶_ آئينے ميں ديكھنا:

مسئلہ ۱۷۳: احرام كى حالت ميں زينت كى غرض سے آئينے ميں ديكھنا حرام ہے ليكن اگر كسى اور غرض سے ديكھے جيسے گاڑى كا ڈرائيور گاڑى چلاتے وقت اسكے آئينے ميں ديكھتا ہے تو كوئي اشكال نہيں ہے_

مسئلہ ۱۷۴_ صاف و شفاف پانى يا ديگران صيقل كى ہوئي چيزوں ميں ديكھنا كہ جن ميں شے كى تصوير نظر آتى ہے آئينے ميں ديكھنے كا حكم ركھتا ہے پس اگر زينت كى غرض سے ہو تو جائز نہيں ہے_

مسئلہ ۱۷۵_ اگر ايسے كمرے ميں رہتا ہو كہ جس ميں آئينہ ہے اور اسے علم ہو كہ بھول كر اسكى آنكھ آئينے پر پڑجائيگى تو آئينے كو اپنى جگہ برقرار ركھنے

۹۱

ميں كوئي اشكال نہيں ہے ليكن بہتر يہ ہے كہ آئينے كو كمرے سے نكال دے يا اسے ڈھانپ دے_

مسئلہ۱۷۶_ عينك پہننے ميں كوئي اشكال نہيں ہے اگر يہ زينت كيلئے نہ ہو_

مسئلہ ۱۷۷_ احرام كى حالت ميں تصوير اتارنے ميں كوئي اشكال نہيں ہے_

مسئلہ ۱۷۸_ آئينے ميں ديكھنے كا كفارہ نہيں ہے ليكن احوط وجوبى يہ ہے كہ اس ميں ديكھنے كے بعد تلبيہ كہے_

۷_ انگوٹھى پہننا:

مسئلہ ۱۷۹: احوط وجوبى يہ ہے كہ محرم انگوٹھى كے پہننے سے اجتناب كرے البتہ اگر اسے زينت شمار كيا جائے_

مسئلہ ۱۸۰_ اگر انگوٹھى زينت كيلئے نہ ہو بلكہ استحباب كے قصد سے انگوٹھى پہنے يا كسى دوسرى غرض سے تو اسكے پہننے ميں كوئي اشكال نہيں ہے _

مسئلہ ۱۸۱_ احرام كى حالت ميں انگوٹھى پہننے كا كفارہ نہيں ہے _

۹۲

۸_ مہندى اور رنگ كا استعمال كرنا :

مسئلہ ۱۸۲_ احوط وجوبى يہ ہے كہ اگر زينت شمار ہو تو محرم مہندى كے استعمال اور بالوں كو رنگنے سے اجتناب كرے بلكہ ہر اس شے سے جسے زينت شمار كيا جاتا ہے _

مسئلہ ۱۸۳_ اگر احرام سے پہلے اپنے ہاتھوں ، پيروں اور ناخنوں پر مہندى لگائے يا اپنے بالوں كو رنگ كرے اور احرام كے وقت تك ان كا اثر باقى رہے تو اس ميں كوئي اشكال نہيں ہے _

مسئلہ ۱۸۴_ مہندى اور رنگ كے استعمال كرنے ميں كفارہ نہيں ہے _

۹_ بدن پر تيل لگانا :

مسئلہ ۱۸۵_ محرم كيلئے اپنے بدن اور بالوں پر تيل لگانا جائز نہيں ہے چاہے وہ تيل خوبصورتى كيلئے استعمال كيا جاتا ہو يا نہ اور چاہے خوشبودار ہو يا نہ _

۹۳

مسئلہ ۱۸۶_ اگر خوشبودارتيل كى خوشبو احرام كے وقت تك باقى رہے تو احرام سے پہلے بھى ايسا تيل لگانا حرام ہے _

مسئلہ ۱۸۷_ تيل( گھي) كے كھانے ميں كوئي اشكال نہيں ہے البتہ اگر اس ميں خوشبو نہ ہو _

مسئلہ ۱۸۸_ اگر تيل لگانے پر مجبور ہو جيسے يہ علاج كى غرض سے ہو يا دھوپ كے نقصان سے بچنے كيلئے يا اس پسينے سے بچنے كيلئے كہ جو بدن كے جلنے كا موجب بنتا ہے تو كوئي اشكال نہيں ہے _

مسئلہ ۱۸۹_ خوشبو والا تيل لگانے كا كفارہ احوط كى بناپر ايك بكرى ہے اور اگر خوشبو والا نہ ہو تو ايك فقير كوكھانا كھلانا اگر چہ ان سب موارد ميں كفارے كا واجب نہ ہونا بعيد نہيں ہے _

۱۰_ بدن كے بالوں كو زائل كرنا:

مسئلہ ۱۹۰_ محرم كيلئے سر اور بدن كے بالوں كو زائل كرنا حرام ہے اور

۹۴

اس ميں كم اور زيادہ بالوں كے درميان كوئي فرق نہيں ہے حتى كہ ايك بال بھى _اسى طرح فرق نہيں ہے كہ كاٹ كر زائل كرے يا نو چ كر نيز كوئي فرق نہيں ہے كہ اپنے سر اور بدن كے بال زائل كرے يا كسى اور كے سر اور بدن كے بال زائل كرے_

مسئلہ ۱۹۱_ وضو، غسل يا تيمم كى حالت ميں بالوں كے گرنے كى وجہ سے اس پر كوئي شے نہيں ہے البتہ اگر زائل كرنے كے قصد سے نہ ہو _

مسئلہ ۱۹۲_ اگر بالوں كے زائل كرنے پر مجبور ہو جيسے آنكھ كے بال جب اسكى اذيت كا باعث ہوں يا سر كے بال جب درد كا سبب ہوں تو كوئي اشكال نہيں ہے _

مسئلہ ۱۹۳_ اگر محرم جان بوجھ كر بغير ضرورت كے اپنا سر مونڈے تو اس پر ايك بكرى كا كفارہ ہے ليكن اگر غفلت ، بھولنے يا مسئلہ سے لاعلمى كى وجہ سے ہو تو كوئي كفارہ نہيں ہے _

مسئلہ ۱۹۴_ اگر اپنا سر مونڈنے پر مجبور ہو تو اس كا كفارہ بارہ مد طعام ہے

۹۵

جو چھ مساكين كو ديا جائيگا يا تين دن كے روزے يا ايك بكرى ہے _

مسئلہ ۱۹۵_ اگر محرم قينچى يامشين كے ساتھ اپنے سر كے بال كاٹے تو احوط وجوبى ايك بكرى كا كفارہ دينا ہے _

مسئلہ ۱۹۶_ اگر اپنے چہرے پر ہاتھ لگائے پس ايك يا زيادہ بال گرجائيں تو احوط استحبابى يہ ہے كہ مٹھى بھر گندم ، آٹا اور ان جيسى كسى چيز كا فقير كو صدقہ دے _

۱۱_ سرمہ ڈالنا:

مسئلہ ۱۹۷: اگر زينت شمار كيا جائے تو محرم كيلئے سرمہ ڈالنا جائز نہيں ہے اسى طرح پلكوں پر مسكارا ( MASCARA )لگانا جيسا كہ عورتيں زينت كيلئے كرتى ہيں اور اس ميں سياہ اور غير سياہ رنگ كے درميان كوئي فرق نہيں ہے_

۱۲_ ناخن تراشنا:

مسئلہ ۱۹۸_ محرم كيلئے ناخن كاٹنا حرام ہے اور اس ميں ہاتھوں اور

۹۶

پاؤںكے ناخنوں كے درميان كوئي فرق نہيں ہے اور نہ پورے يا بعض ناخنوں كے كاٹنے ميں اور نہ انكے كاٹنے ، تراشنے اور اكھيڑنے كے درميان چاہے يہ قينچى كے ساتھ ہو يا چھرى كے ساتھ ياكسى اور ذريعے سے _

مسئلہ ۱۹۹_ اگر ناخن كاٹنے پر مجبور ہوجائے تو اس ميں كوئي اشكال نہيں ہے جيسے اگر ناخن كا كچھ حصہ ٹوٹ جائے اور باقى حصہ تكليف كا باعث ہو _

مسئلہ ۲۰۰_ كسى دوسرے كے ناخن كاٹنے ميں كوئي اشكال نہيں ہے_

مسئلہ ۲۰۱_ احرام كى حالت ميںناخن كاٹنے كا كفارہ مندرجہ ذيل ہے_

_ اگر اپنے ہاتھ پاؤں كا ايك يا زيادہ ناخن كاٹے تو ہر ايك كے بدلے ايك مد طعام كفارہ دينا ہوگا _

_ اگر ہاتھ يا پاؤں كے سب ناخن كاٹے تو ايك بكرى كفارہ دينا ہوگى _

_ اگر ايك ہى نشست ميں ہاتھ اور پاؤں كے پورے ناخن كاٹے تو ايك بكرى كفارہ ميں دينا ہوگى اور اگر ہاتھ كے ناخن ايك نشست ميں اور

۹۷

پاؤں كے دوسرى نشست ميں كاٹے تو دو بكرياں كفارے ميں دينا ہوںگي_

۱۳_ بدن سے خون نكالنا

مسئلہ ۲۰۲_ احوط وجوبى يہ ہے كہ محرم ايسا كام نہ كرے جس سے اسكے بدن سے خون نكل آئے _

مسئلہ ۲۰۳_ احرام كى حالت ميں ٹيكا لگانے سے كوئي مانع نہيں ہے ليكن اگر اسكى وجہ سے بدن سے خون نكل آتا ہوتو احوط وجوبى يہ ہے كہ اس سے اجتناب كيا جائے مگر ضرورت كے موارد ميں_

مسئلہ ۲۰۴_ احوط وجوبى يہ ہے كہ داڑھ نكالنے سے اجتناب كيا جائے البتہ اگر يہ خون نكلنے كا موجب بنے مگر ضرورت اور احتياج كى صورت ميں_

مسئلہ ۲۰۵_ بدن سے خون نكالنے كى صورت ميںكفارہ نہيں ہے اگر چہ

۹۸

ايك بكرى كفارے ميںدينا مستحب ہے_

۱۴_ فسوق:

مسئلہ ۲۰۶_ فسوق كا معنى ہے جھوٹ بولنا، گالياں دينا اور دوسروں كے مقابل فخر كرنااس بناپر پس احرام كى حالت ميں جھوٹ بولنے اور گالى دينے كى حرمت غير احرام كى حالت سے زيادہ ہے _

ليكن دوسروں كے مقابل فخر كرنا تو يہ احرام كى حالت كے بغير حرام نہيں ہے ليكن احرام كے دوران ميں جائز نہيں ہے _

مسئلہ ۲۰۷_ فسوق ميں كفارہ واجب نہيں ہوتا ليكن استغفار كرنا واجب ہے _

۱۵_ جدال

مسئلہ ۲۰۸_ دوسروں كے ساتھ جدال كرنا اگر لفظ '' اللہ '' كے ساتھ قسم اٹھانے پر مشتمل ہو تو محرم پر حرام ہے جيسے دوسروں كے ساتھ نزاع كرتے

۹۹

ہوئے '' لا واللہ '' يا '' بلى واللہ '' كہنا_

مسئلہ ۲۰۹_ احوط وجوبى يہ ہے كہ اس لفظ كے ساتھ قسم اٹھانے سے اجتناب كيا جائے كہ جسے ديگر زبانوں ميں لفظ '' اللہ'' كاترجمہ شمار كيا جاتا ہے جيسے فارسى ميں لفظ '' خدا'' ہے اور اسى طرح احوط وجوبى يہ ہے كہ جھگڑتے وقت اللہ تعالى كے ديگر ناموں كے ساتھ قسم اٹھانے سے اجتناب كيا جائے جيسے '' رحمن، رحيم ، قادر ، متعال و غيرہ'' _

مسئلہ۲۱۰_ اللہ تعالى كے علاوہ ديگر مقدس چيزوں كى قسم اٹھانا احرام كے محرمات ميں سے نہيں ہے _

مسئلہ ۲۱۱_ اگر سچى قسم اٹھائے تو پہلى اور دوسرى مرتبہ ميں استغفار واجب ہے اور اس پر كفارہ نہيں ہے ليكن اگر دومرتبہ سے زيادہ كرے تو كفارے ميں ايك بكرى دينا واجب ہے _

مسئلہ ۲۱۲_ اگر جھوٹى قسم اٹھائے تو پہلى اور دوسرى مرتبہ ميں ايك بكرى كفارہ ميں دينا واجب ہے ليكن احوط يہ ہے كہ دوسرى مرتبہ ميں دو بكرياں

۱۰۰

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217