توضیح المسائل(آقائے سیستانی)

توضیح المسائل(آقائے سیستانی)0%

توضیح المسائل(آقائے سیستانی) مؤلف:
زمرہ جات: احکام فقہی اور توضیح المسائل

توضیح المسائل(آقائے سیستانی)

مؤلف: آیت اللہ العظميٰ سید سیستانی حفظہ اللہ
زمرہ جات:

مشاہدے: 61226
ڈاؤنلوڈ: 4988

تبصرے:

توضیح المسائل(آقائے سیستانی)
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 35 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 61226 / ڈاؤنلوڈ: 4988
سائز سائز سائز
توضیح المسائل(آقائے سیستانی)

توضیح المسائل(آقائے سیستانی)

مؤلف:
اردو

احکام نماز

نماز دینی اعمال میں سے ب ہ تر ین عمل ہے۔ اگر یہ درگارہ ال ہی میں قبول ہ وگئ ی تو دوسری عبادات بھی قبول ہ و جائ یں گی اور اگر یہ قبول نہ ہ وئ ی تو دوسرے اعمال ب ھی قبول نہ ہ وں گ ے۔ جس طرح انسان اگر دن رات م یں پانچ دفعہ ن ہ ر م یں نہ ائ ے د ھ وئ ے تو اس ک ے بدن پر م یل کچیل نہیں رہ ت ی اسی طرح پنج وقتہ نماز ب ھی انسان کو گناہ وں س ے پاک کر د یتی ہے اور ب ہ تر ہے ک ہ انسان نماز اول وقت م یں پڑھے۔ جو شخص نماز کو معمول ی اور غیر اہ م سمج ھے و ہ اس شخص کو مانند ہے جو نماز ن ہ پ ڑھ تا ہ و ۔ رسول اکرم (صل ی اللہ عل یہ وآلہ ) ن ے فرما یا ہے ک ہ "جو شخص نماز کو اہ م یت نہ د ے اور اس ے معمول ی چیز سمجھے و ہ عذاب آخرت کا مستحق ہے " ا یک دن رسول اکرم (صلی اللہ عل یہ وآلہ ) مسجد م یں تشریف فرماتھے ک ہ ا یک شخص مسجد میں داخل ہ وا اور نماز پ ڑھ ن ے م یں مشغول ہ و گ یا لیکن رکوع اور سجود مکمل طور پر بجانہ لا یا۔ اس پر حضور (صل ی اللہ عل یہ وآلہ) نے فرما یا کہ اگر یہ شخص اس حالت میں مرجائے جبک ہ اس ک ے نماز پ ڑھ ن ے کا یہ طریقہ ہے تو یہ ہ مار ے د ین پرنہیں مرے گا ۔ پس انسان کو خ یال رکھ نا چا ہ ئ ے ک ہ نماز جلد ی جلدی نہ پ ڑھے اور نماز ک ی حالت میں خدا کی یاد میں رہے اور خشوع و خضوع اور سنج یدگی سے نماز پ ڑھے او ر یہ خیال رکھے ک ہ کس ہ ست ی سے کلام کر ر ہ ا ہے اور اپن ے آپ کو خداوند عالم ک ی عظمت اور بزرگی کے مقابل ے م یں حقیر اور ناچیز سمجھے۔ اگر انسان نماز ک ے دوران پور ی طرح ان باتوں کی طرف متوجہ ر ہے تو و ہ اپن ے آپ س ے ب ے خبر ہ وجاتا ہے ج یسا کہ نماز ک ی حالت میں امیرالمومنین امام علی ؑ ک ے پاوں س ے ت یر کھینچ لیا گیا اور آپ ؑ کو خبر تک ن ہ ہ وئ ی۔ علاو ہ از یں نماز پڑھے وال ے کو چا ہ ئ ے ک ہ توب ہ و اس تغفار کرے اور ن ہ صرف ان گنا ہ وں کو جو نماز قبول ہ ون ے م یں مانع ہ وت ے ہیں۔ مثلاً حسد، تکبر، غ یبت، حرام کھ انا، شراب پ ینا، اور خمس و زکوۃ کا ادا نہ کرنا ۔ ترک کر ے بلک ہ تمام گنا ہ ترک کرد ے اور اس ی طرح بہ تر ہے ک ہ جو کام نماز کا ثواب گ ھٹ ات ے ہیں وہ ن ہ کر ے مثلاً اونگ ھ ن ے ک ی حالت میں یا پیشاب روک کر نماز کے لئ ے ن ہ ک ھڑ ا ہ و اور نماز ک ے موقع پر آسمان ک ی جانب نہ د یکھے اور وہ کام کر ے جو نماز کا ثواب ب ڑھ ات ے ہیں مثلاً عقیق کی انگوٹھی اور پاکیزہ لباس پہ ن ے ، کنگ ھی اور مسواک کرے ن یز خوشبو لگائے۔

واجب نمازیں

چھ نمازیں واجب ہیں :

1 ۔ روزان ہ ک ی نمازیں

2 ۔ نماز آ یات

3 ۔ نماز م یت

4 ۔ خان ہ کعب ہ ک ے واجب طواف ک ی نماز

5 ۔ باپ ک ی قضا نمازیں جو بڑے ب یٹے پر واجب ہیں۔

6 ۔ جو نماز یں اجارہ ، منت، قسم اور ع ہ د س ے واجب ہ و جات ی ہیں۔ اور نماز جمع ہ روزان ہ نمازوں م یں سے ہے۔

روزانہ کی واجب نمازیں

روانہ کی واجب نمازیں پانچ ہیں۔

ظہ ر اور عصر (ہ ر ا یک چار رکعت) مغرب (تین رکعت) عشا (چار رکعت) اور فجر (دو رکعت)

736 ۔ انسان سفر م یں ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ چار رکعت ی نمازیں ان شرائط کے سات ھ جو بعد م یں بیان ہ وں گ ی دو رکعت پڑھے۔

ظہ ر اور عصر کی نماز کا وقت

737 ۔ اگر لک ڑی یا کسی اور ایسی ہی سیدھی چیز کو ۔۔۔ جس ے شاخص ک ہ ت ے ہیں ۔۔۔ہ موار زم ین میں گاڑ ا جائ ے تو صبح ک ے وقت جب سورج طلوع ہ وتا ہے اس کا سا یہ مغرب کی طرف پڑ تا ہے اور جوں جوں سورج اونچا ہ وتا جاتا ہے اس کا سا یہ گھٹ تا جاتا ہے اور ہ مار ے ش ہ روں م یں اول ظہ ر شرع ی کے وقت کمی کے آخر ی درجے پر پ ہ نچ جاتا ہے اور ظ ہ ر گزرن ے ک ے بعد اس کا سا یہ مشرق کی طرف ہ و جاتا ہے اور جوں جوں سورج مغرب ک ی طرف ڈھ لتا ہے سا یہ بڑھ تا جاتا ہے۔ اس بنا پر جب سا یہ کمی کے آخر ی درجے تک پ ہ نچ ے اور دوبار ہ ب ڑھ ن ے لگ ے تو پت ہ چلتا ہے ک ہ ظ ہ ر شرع ی کا وقت ہ وگ یا ہے ل یکن بعض شہ روں مثلاً مکہ مکرم ہ م یں جہ اں بعض اوقات ظ ہ ر ک ے وقت سا یہ بالکل ختم ہ وجاتا ہے جب سا یہ دوبارہ ظا ہ ر ہ وتا ہے تو معلوم ہ و جاتا ہے ک ہ ظ ہ ر کا وقت ہ و گ یا ہے۔

738 ۔ ظ ہ ر اور عصر ک ی نماز کا وقت زوال آفتاب کے بعد س ے غروب آفتاب تک ہے ل یکن اگر کوئی شخص جان بوجھ کر عصر ک ی نماز کی ظہ ر ک ی نماز سے پ ہ ل ے پ ڑھے تو اس ک ی عصر کی نماز باطل ہے سوائ ے اس ک ے ک ہ آخر ی وقت تک ایک نماز سے ز یادہ پڑھ ن ے کا وقت باق ی نہ ہ و ک یوں کہ ا یسی صورت میں اگر اس نے ظ ہ ر ک ی نماز نہیں پڑھی تو اس کی ظہ ر ک ی نماز قضا ہ وگ ی اور اسے چا ہ ئ ے ک ہ عصر ک ی نماز پڑھے اور ا گر کوئی شخص اس وقت سے پ ہ ل ے غلط ف ہ م ی کی بنا پر عصر کی پوری نماز ظہ ر ک ی نماز سے پ ہ ل ے پ ڑھ ل ے تو اس ک ی نماز صحیح ہے اور احت یاط مستحب یہ ہے ک ہ اس نماز کو نماز ظ ہ ر قرار د ے اور ماف ی الذمہ ک ی نیت سے چار رکعت اور پ ڑھے۔

739 ۔ اگر کوئ ی شخص طہ ر ک ی نماز پرھ ن ے س ے پ ہ ل ے غل طی سے عصر ک ی نماز پڑھ ن ے لگ جائ ے اور نماز ک ے دوران اس ے پت ہ چل ے ک ہ اس س ے غلط ی ہ وئ ی ہے تو اس ے چا ہ ئ ے ک ہ ن یت نماز ظہ ر ک ی جانب پھیر دے یعنی نیت کرے ک ہ جو کچ ھ م یں پڑھ چکا ہ وں اور پ ڑھ ر ہ ا ہ وں اور پ ڑھ وں گا و ہ تمام ک ی تمام نماز ظہ ر ہے اور جب نماز ختم کر ے تو اس ک ے بعد عصر ک ی نماز پڑھے۔

نماز جمعہ ک ے احکام

740 ۔ جمع ہ ک ی نماز صبح کی نماز کی طرح دو رکعت کی ہے۔ اس م یں اور صبح کی نماز میں فرق یہ ہے ک ہ اس نماز س ے پ ہ ل ے دو خطب ے ب ھی ہیں۔ جمع ہ ک ی نماز واجب تخییری ہے۔ اس س ے مراد یہ ہے ک ہ جمعہ ک ے دن مکلف کو اخت یار ہے ک ہ اگر نماز جمع ہ ک ی شرائط موجود ہ وں تو جمع ہ ک ی نماز پڑھے یا ظہ ر ک ی نماز پڑھے۔ ل ہ ذا اگر انسان جمع ہ ک ی نماز پڑھے تو و ہ ظ ہ ر ک ی نماز کی کفایت کرتی ہے ( یعنی پھ ر ظ ہ ر ک ی نماز پڑھ نا ضرور ی نہیں)۔

جمعہ کی نماز واجب ہ ون ے ک ی چند شرطیں ہیں :

(اول) وقت کا داخل ہ ونا جو ک ہ زوال آفتاب ہے۔ اور اس کا وقت اول زوال عرف ی ہے پس جب ب ھی اس سے تاخ یر ہ وجائ ے ، اس کا وقت ختم ہ و جاتا ہے اور پ ھ ر ظ ہ ر ک ی نماز ادا کرنی چاہ ئ ے۔

(دوم) نماز پڑھ ن ے والوں ک ی تعداد جو کہ بمع امام پانچ افراد ہے اور جب تک پانچ مسلمان اک ٹھے ن ہ ہ وں جمع ہ ک ی نماز واجب نہیں ہ وت ی۔

(سوم) امام کا جامع شرائط امامت ہ ونا مثلاً عدالت وغ یرہ جو کہ امام جماعت م یں معتبر ہیں اور نماز جماعت کی بحث میں بتایا جائے گا ۔ اگر یہ شرط پوری نہ ہ و تو جمع ہ ک ی نماز واجب نہیں ہ وت ی۔

جمعہ کی نماز کے صح یح ہ ون ے ک ی چند شرطیں ہیں :

(اول) باجماعت پڑھ ا جانا ۔ پس یہ نماز فرادی ادا کرنا صحیح نہیں اور جب مقتدی نماز کی دوسری رکعت کے رکوع س ے پ ہ ل ے امام ک ے سات ھ شامل ہ و جائ ے تو اس ک ی نماز صحیح ہے اور و ہ اس نماز پر ا یک رکعت کے رکوع س ے پ ہ ل ے امام ک ے سات ھ شامل ہ و جائ ے تو اس ک ی نماز صحیح ہے اور و ہ ا س نماز پر ایک رکعت کا اضافہ کر ے گا اور اگر و ہ رکوع م یں امام کو پالے ( یعنی نماز میں شامل ہ و جائ ے ) تو اس ک ی نماز کا صحیح ہ ونا مشکل ہے اور احت یاط ترک نہیں ہ وت ی (یعنی اسے ظ ہ ر ک ی نماز پڑھ ن ی چاہ ئ ے )

(دوم) نماز سے پ ہ ل ے دو خطب ے پ ڑھ نا ۔ پ ہ ل ے خطب ے م یں خظیب اللہ تعال ی کی حمد و ثنا بیان کرے ن یز نمازیوں کو تقوی اور پرہیز گاری کی تلقین کرے۔ پ ھ ر قرآن مج ید کا ایک چھ و ٹ ا سور ہ پ ڑھ کر (منبر پر لمح ہ دو لمح ہ ) ب یٹھ جائے اور پ ھ ر ک ھڑ ا ہ و اور دوبار ہ الل ہ تعال ی کی حمد و ثنا بجا لائے۔ پ ھ ر حضرت رسول اکرم (صل ی اللہ عل یہ وآلہ ) اور ائم ہ طا ہ ر ین علیہ م السلام پر درود بھیجے اور احتیاط مستحب یہ ہے ک ہ مومن ین اور مومنات کے لئ ے استغفار (بخشش ک ی دعاء) کرے۔ ضرور ی ہے ک ہ خطب ے نماز س ے پ ہ ل ے پ ڑھے جائ یں۔ پس اگر نماز دو خطبوں س ے پ ہ ل ے شروع کر ل ی جائے تو صح یح نہیں ہ وگ ی اور زوال آفتاب سے پ ہلے خطب ے پ ڑھ ن ے م یں اشکال ہے اور ضرور ی ہے ک ہ جو شخص خطب ے پ ڑھے و ہ خطب ے پ ڑھ ن ے ک ے وقت ک ھڑ ا ہ و ۔ ل ہ ذا اگر و ہ ب یٹھ کر خطبے پ ڑھے گا تو صح یح نہیں ہ وگا اور دو خطبوں ک ے درم یان بیٹھ کر فاصلہ د ینا لازم اور واجب ہے۔ اور ضرور ی ہے ک ہ مختصر لمحوں ک ے لئ ے ب یٹھے۔ اور یہ بھی ضروری ہے ک ہ امام جماعت اور خط یب ۔۔۔ یعنی جو شخص خطبے پ ڑھے۔۔۔ ا یک ہی شخص ہ و اور اقو ی یہ ہے ک ہ خطب ے م یں طہ ارت شرط ن ہیں ہے اگرچ ہ اشتراط ( یعنی شرط ہ ونا) احوط ہے۔ اور احت یاط کی بنا پر اللہ تعال ی کی حمد و ثنا اسی طرح پیغمبر اکرام (صلی اللہ عل یہ وآلہ ) اور ائم ہ المسلم ین ؑ پر عرب ی زبان میں درود بھیجنا معتبر ہے اور اس س ے ز یادہ میں عربی معتبر نہیں ہے۔ بلک ہ اگر حاضر ین کی اکثریت عربی نہ جانت ی ہ و تو احت یاط لازم یہ ہے ک ہ تقو ی کے بار ے م یں وعظ و نصیحت کرنے وقت جو زبان حاضر ین جانتے ہیں اسی میں تقوی کی نصیحت کرے۔

(سوم) یہ کہ جمع ہ ک ی دو نمازوں کے درم یان ایک فرسخ سے کم فاصل ہ ن ہ ہ و ۔ پس جب جمع ہ ک ی دوسری نماز ایک فرسخ سے کم فاصل ہ پر قائم ہ و اور دو نماز یں بیک وقت پڑھی جائیں تو دونوں باطل ہ وں گ ی اور اگر ایک نماز کو دوسری پر سبقت حاصل ہ و خوا ہ و ہ تکب یرۃ الاحرام کی حد تک ہی کیوں نہ ہ و تو و ہ (نماز جس ے سبقت حاصل ہ و) صح یح ہ وگ ی اور دوسری باطل ہ وگ ی لیکن اگر نماز کے بعد پت ہ چل ے ک ہ ا یک فرسخ سے کم فاصل ہ پر جمع ہ ک ی ایک اور نماز اس نماز سے پ ہ ل ے یا اس کے سات ھ سات ھ قائم ہ وئ ی تھی تو ظہ ر ک ی نماز واجب نہیں ہ وگ ی اور اس سے کوئ ی فرق نہیں پڑ تا کہ اس بات کا علم وقت میں ہ و یا وقت کے بعد ہ و ۔ اور جمع ہ ک ی نماز کا قائم کرنا مذکورہ فاصل ے ک ے اندر جمع ہ ک ی دوسری نماز قائم کرنے م یں اس وقت مانع ہ وتا ہے جب و ہ نماز خود صح یح اور جامع الشرائط ہ و ورن ہ اس ک ے مانع ہ ون ے م یں اشکال ہے اور ز یادہ احتمال اس کے مانع ن ہ ہونے کا ہے۔

741 ۔ جب جمع ہ ک ی ایک ایسی نماز قائم ہ و جو شرائط کو پورا کرت ی ہ و اور نماز قائم کرن ے والا امام وقت یا اس کا نائب ہ و تو اس صورت م یں نماز جمعہ ک ے لئ ے حاضر ہ ونا واجب ہے۔ اور اس صورت ک ے علاو ہ حاضر ہ ونا واجب ن ہیں ہے۔ پ ہ ل ی صورت میں حاضری کے وجوب ک ے لئ ے چند چ یزیں معتبر ہیں :

(اول) مکلف مرد ہ و ۔ اور جمع ہ ک ی نماز میں حاضر ہ ونا عورتوں ک ے لئ ے واجب ن ہیں ہے۔

(دوم) آزاد ہ ونا ۔ ل ہ ذا غلاموں ک ے لئ ے جمع ہ ک ی نماز میں حاضر ہ ونا واجب ن ہیں ہے۔

(سوم) مقیم ہ ونا ۔ ل ہ ذا مسافر ک ے لئ ے جمع ہ ک ی نماز میں شامل ہ ونا واجب ن ہیں ہے۔ اس مسافر م ی 9 ں جس کا فریضہ قصر ہ و اور جس مسافر ن ے اقامت کا قصد ک یا ہ و اور اسکا فر یضہ پوری نماز پڑھ نا ہ و، کوئ ی فرق نہیں ہے۔

(چہ ارم) ب یمار اور اندھ ان ہ ہ ونا ۔ ل ہ ذا ب یمار اور اندھے شخص پر جمع ہ ک ی نماز واجب نہیں ہے۔

(پنجم) بوڑھ ا ن ہ ہ ونا ۔ ل ہ ذا بو ڑھ وں پر یہ نماز واجب نہیں۔

(ششم) یہ کہ خود انسان ک ے اور اس جگ ہ ک ے درم یان جہ اں جمع ہ ک ی نماز قائم ہ و دو فرسخ س ے ز یادہ فاصلہ ن ہ ہ و اور جو شخص دو فرسخ ک ے سر ے پر ہ و اس ک ے لئ ے حاضر ہ ونا واجب ہے اور اس ی طرح وہ شخص جس ک ے لئ ے جمع ہ ک ی نماز میں بارش یا سخت سردی وغیرہ کی وجہ س ے حاضر ہ ونا مشکل یا دشوار ہ و تو حاضر ہ ونا واجب ن ہیں ہے۔

742 ۔ چند احکام جن کا تعلق جمع ہ ک ی نماز سے ہے یہ ہیں :

(اول) جس شخص پر جمعہ ک ی نماز ساقط ہ وگئ ی ہ و اور اس کا اس نماز م یں حاضر ہ ونا واجب ن ہ ہ و اس ک ے لئ ے جائز ہے ک ہ ظ ہ ر ک ی نماز اول وقت میں ادا کرنے ک ے لئ ے جلد ی کرے۔

(دوم) امام کے خطب ے ک ے دوران بات یں کرنا مکروہ ہے ل یکن باتوں کی وجہ س ے خطب ہ سنن ے م یں رکاوٹ ہ و تو احت یاط کی بنا پر باتیں کرنا جائز نہیں ہے۔ اور جو تعداد نماز جمع ہ ک ے واجب ہ ون ے ک ے لئ ے معتبر ہے اس م یں اور اس سے ز یادہ کے درم یان کوئی فرق نہیں ہے۔

(سوم) احتیاط کی بنا پر دونوں خطبوں کا توجہ س ے سننا واجب ہے ل یکن جو لوگ خطبوں کے معن ی نہ سمج ھ ت ے ہ وں ان ک ے لئ ے توج ہ س ے سننا واجب ن ہیں ہے۔

(چہ ارم) جمع ہ ک ے دن ک ی دوسری اذان بدعت ہے اور یہ وہی اذان ہے جس ے عام طور پر ت یسری اذان کہ ا جاتا ہے۔

(پنجم) ظاہ ر یہ ہے ک ہ جب امام جمع ہ خطب ہ پ ڑھ ر ہ ا ہ و تو حاضر ہ ونا واجب ن ہیں ہے۔

(ششم) جب جمعہ ک ی نماز کے لئ ے اذان د ی جارہی ہ و تو خر ید فروخت اس صورت میں جب کہ و ہ نماز م یں مانع ہ و حرام ہے اور اگر ا یسا نہ ہ و تو پ ھ ر حرام ن ہیں ہے اور اظ ہ ر یہ ہے ک ہ خر ید و فروخت حرام ہ ون ے ک ی صورت میں بھی معاملہ باطل ن ہیں ہ وتا ۔

(ہ فتم) اگر کس ی شخص پر جمعہ ک ی نماز میں حاضر ہ ونا واجب ہ و اور و ہ اس نماز کو ترک کر ے اور ظ ہ ر ک ی نماز بجا لائے تو اظ ہ ر یہ ہے ک ہ اس ک ی نماز صحیح ہ وگ ی۔

مغرب اور عشا کی نماز کا وقت

743 ۔ احت یاط واجب یہ ہے ک ہ جب تک مشرق ک ی جانب کی وہ سرخ ی جو سورج غروب ہ ون ے ک ے بعد ظا ہ ر ہ وت ی ہے انسان ک ے سر پر س ے ن ہ گزر جائ ے و ہ مغرب ک ی نماز نہ پ ڑھے۔

744 ۔ مغرب اور عشا ک ی نماز کا وقت مختار شخص کے لئ ے آد ھی رات تک رہ تا ہے ل یکن جن لوگوں کو کوئی عذر ہ و مثلاً ب ھ ول جان ے ک ی وجہ س ے یا نیند یا حیض یا ان جسیے دوسرے امور ک ی وجہ س ے آد ھی رات سے پ ہ ل ے نماز پ ڑھ سکت ے ہ وں تو ان ک ے لئ ے مغرب اور عشا ک ی نماز کا وقت فجر طلوع ہ ون ے تک باق ی رہ تا ہے۔ ل یکن ان دونوں نمازوں کے درم یان متوجہ ہ ون ے ک ی صورت میں ترتیب معتبر ہے یعنی عشا کی نماز کو جان بوجھ کر مغرب ک ی نماز سے پ ہ ل ے پ ڑھے تو باطل ہے۔ ل یکن اگر عشا کی نماز ادا کرنے ک ی مقدار سے ز یادہ وقت باقی نہ ر ہ ا ہ و تو اس صورت لازم ہے ک ہ عشا ک ی نماز کو مغرب کی نماز سے پ ہ ل ے پ ڑھے۔

745 ۔ اگر کوئ ی شخص غلط فہ م ی کی بنا پر عشا کی نماز مغرب کی نماز سے پ ہ ل ے پ ڑھ ل ے اور نماز ک ے بعد اس امر ک ی جانب متوجہ ہ و تو اس ک ی نماز صحیح ہے اور ضرور ی ہے ک ہ مغرب ک ی نماز اس کے بعد پ ڑھے۔

746 ۔ اگر کوئ ی شخص مغرب کی نماز پڑھ ن ے س ے پ ہ ل ے ب ھ ول کر عشا ک ی نماز پڑھ ن ے م یں مشغول ہ و جائ ے اور نماز ک ے دوران اس ے پت ہ چل ے ک ہ اس ن ے غلط ی کی ہے اور ابھی وہ چوت ھی رکعت کے رکوع تک ن ہ پ ہ نچا ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ مغرب ک ی نماز کی طرف نیت پھیرلے اور نماز کو تمام کرے اور بعد میں عشا کی نماز پڑھے اور اگر چوت ھی رکعت کے رکوع م یں جاچکا ہ و تو اس ے عشا ک ی نماز قرار دے اور ختم کر ے اور بعد م یں مغرب کی نماز بجالائے۔

747 ۔ عشا ک ی نماز کا مختار شخص کے لئ ے آد ھی رات ہے اور رات کا حساب سورج غروب ہ ون ے ک ی ابتدا سے طلوع فجر تک ہے۔

748 ۔ اگر کوئ ی شخص اختیاری حالت میں مغرب اور عشا کی نماز آدھی رات تک نہ پ ڑھے تو احت یاط واجب کی بنا پر ضروری ہے ک ہ اذان صبح س ے پ ہ ل ے قضا اور ادا ک ی نیت کئے بغ یر ان نمازوں کو پڑھے۔

صبح کی نماز کا وقت

749 ۔ صبح ک ی اذان کے قر یب مشرق کی طرف سے ا یک سفیدی اوپر اٹھ ت ی ہے ، جس ے فجر اول ک ہ ا جاتا ہے جب یہ سفید پھیل جائے تو فجر دوم اور صبح ک ی نماز کا اول وقت ہے اور صبح ک ی نماز کا آخری وقت سورج نکلتے تک ہے۔

اوقات نماز کے احکام

750 ۔ انسان نماز م یں اس وقت مشغول ہ و سکتا ہے جب اس ے یقین ہ و جائ ے ک ہ وقت داخل ہ وگ یا ہے یا دو عادل مرد وقت داخل ہ وگ یا ہے یا دو عادل مرد وقت داخل ہ ون ے ک ی خبر دیں بلکہ کس ی وقت شناس شخص کی جو قابل اطمینان ہ و اذان پر یا وقت داخل ہ ون ے ک ے بار ے م یں گواہی پر بھی اکتفا کیا جاسکتا ہے۔

751 ۔ اگر کوئ ی شخص کسی ذاتی عذر مثلاً بینائی نہ ہ ون ے یا قید خانے م یں ہ ون ے ک ی وجہ نماز کا اول وقت داخل ہ ون ے کا یقین نہ کرسک ے تو ضرور ی ہے ک ہ نماز پ ڑھ ن ے م یں تاخیر کرے حت ی کہ اس ے یقین یا اطمینان ہ و جائ ے ک ہ وقت داخل ہ وگ یا ہے۔ اس ی طرح اگر وقت داخل ہ ون ے کا یقین ہ و نے میں ایسی چیز مانع ہ و جو مثلاً بادل، غبار یا ان جیسی دوسری چیزوں (مثلاً دھ ند) ک ی طرح عموماً پیش آتی ہ و تو احت یاط لازم کی بنا پر اس کے لئ ے ب ھی یہی حکم ہے۔

752 ۔ اگر مذکور ہ بالا طر یقے سے کس ی شخص کو اطمینان ہ و جائ ے ک ہ نماز کا وقت ہ و گ یا ہے اور و ہ نماز م یں مشغول ہ و جائ ے ل یکن نماز کے دوران اس ے پت ہ چل ے ک ہ اب ھی وقت داخل نہیں ہ وا تو اس ک ی نماز باطل ہے اور اگر نماز ک ے بعد پت ہ چل ے ک ہ اس ن ے سار ی نماز وقت سے پ ہ ل ے پ ڑھی ہے تو اس کے لئ ے ب ھی یہی حکم ہے ل یکن اگر نماز کے د وران اسے پت ہ چل ے ک ہ وقت داخل ہ وگ یا ہے یا نماز کے بعد پت ہ چل ے ک ہ نماز پ ڑھ ت ے ہ وئ ے وقت داخل ہ وگ یا تھ ا تو اس ک ی نماز صحیح ہے۔

753 ۔ اگر کوئ ی شخص اس امر کی جانب متوجہ ن ہ ہ و ک ہ وقت ک ے داخل ہ ون ے کا یقین کرکے نماز م یں مشغول ہ ونا چا ہ ئ ے ل یکن نماز کے بعد اس ے معلوم ہ و کہ اس ن ے سار ی نماز وقت میں پڑھی ہے تو اس ک ی نماز صحیح ہے اور اگر اس ے یہ پتہ چل جائ ے ک ہ اس ن ے وقت س ے پ ہ ل ے نماز پ ڑھی ہے یا اسے یہ پتہ ن ہ چل ے ک ہ وقت م یں پڑھی ہے یا وقت سے پ ہ ل ے پ ڑھی ہے تو اس ک ی نماز باطل ہے بلک ہ اگر نماز ک ے بعد اس ے پت ہ چل ے ک ہ نماز ک ے دوران وقت داخل ہ وگ یا تھ ا تب ب ھی اسے چا ہ ئ ے ک ہ اس نماز کو دوبار ہ پ ڑھے۔

754 ۔ اگر کس ی شخص کو یقین ہ و ک ہ وقت داخل ہ وگ یا ہے اور نماز پ ڑھ ن ے لگ ے ل یکن نماز کے دوران شک کر ے ک ہ وقت داخل ہ وا ہے یا نہیں تو اس کی نماز باطل ہے ل یکن اگر نماز کے دوران اس ے یقین ہ و ک ہ وقت داخل ہ وگ یا ہے اور شک کر ے ک ہ جتن ی نماز پڑھی ہے و ہ وقت م یں پڑھی ہے یا نہیں تو اس کی نماز صحیح ہے۔

755 ۔ اگرنماز کا وقت اتنا تنگ ہ و ک ہ نماز ک ے بعد مستحب افعال ادا کرن ے س ے نماز ک ی کچھ مقدار وقت ک ے بعد پ ڑھ ن ی پڑ ت ی ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ و ہ مستحب امور کو چ ھ و ڑ د ے مثلاً اگر قنوت پ ڑھ ن ے ک ی وجہ س ے نماز کا کچ ھ حص ہ وقت ک ے بعد پ ڑھ نا پ ڑ تا ہ و تو اس ے چا ہ ئ ے ک ہ قنوت ن ہ پ ڑھے۔

756 ۔ جس شخص ک ے پاس نماز ک ی فقط ایک رکعت ادا کرنے کا وقت ہ و اس ے چا ہ ئ ے ک ہ نماز ادا ک ی نیت سے پ ڑھے البت ہ اس ے جان بوج ھ کر نماز م یں اتنی تاخیر نہیں کرنی چاہ ئ ے۔

757 ۔ جو شخص سفر م یں نہ ہ و اگر اس ک ے پاس غروب آفتاب تک پانچ رکعت نماز پ ڑھ ن ے ک ے انداز ے ک ے مطابق وقت ہ و تو اس ے چا ہ ئ ے ک ہ ظ ہ ر اور عصر ک ی دونوں نمازیں پڑھے ل یکن اگر اس کے پاس اس س ے کم وقت ہ و تو اس ے چا ہ ئ ے ک ہ ظ ہ ر اور عصر کی دونوں نمازیں پڑھے ل یکن اگر اس کے پاس اس س ے کم وقت ہ و تو اس ے چا ہ ئ ے ک ہ صرف عصر ک ی نماز پڑھے اور بعد م یں ظہ ر ک ی نماز قضا کرے اور اس ی طرح اگر آدھی رات تک اس کے پاس پانچ رکعت پ ڑھ ن ے ک ے انداز ے ک ے مطابق وقت ہ و تو اس ے چا ہ ئ ے ک ہ مغرب اور عشا ک ی نماز پڑھے اور اگر وقت اس کم ہ و تو اس ے چا ہ ئ ے ک ہ صرف عشا ک ی نماز پڑھے اور بعد م یں ادا اور قضا کی نیت کئے بغ یر نماز مغرب پڑھے۔

758 ۔ جو شخص سفر م یں ہ و اگر غروب آفتاب تک اس ک ے پاس ت ین رکعت نماز پڑھ ن ے ک ے انداز ے ک ے مطابق وقت ہ و تو اس ے چا ہ ئ ے ک ہ ظ ہ ر اور عصر ک ی نماز پڑھے او ر اگر اس سے کم وقت ہ و تو چا ہ ئ ے ک ہ صرف عصر پ ڑھے اور بعد م یں نماز ظہ ر ک ی قضا کرے اور اگر آد ھی رات تک اس کے پاس چار ر کعت نماز پڑھ ن ے ک ے انداز ے ک ے مطابق وقت ہ و تو اس ے چا ہ ئ ے ک ہ مغرب اور عشا ک ی نماز پڑھے اور اگر نماز ک ے ت ین رکعت کے برابر وقت باق ی ہ و تو اس ے چا ہ ئ ے ک ہ پ ہ ل ے عشا ک ی نماز پڑھے اور بعد م یں مغرب کی نماز بجا لائے تاک ہ نماز مغرب ک ی ایک رکعت وقت میں انجام دی جائے ، اور ا گر نماز کی تین رکعت سے کم وقت باق ی ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ پ ہ ل ے عشا ک ی نماز پڑھے اور بعد م یں مغرب کی نماز ادا اور قضا کی نیت کئے بغ یر پڑھے اور اگر عشا ک ی نماز پڑھ ن ے ک ے بعد معلوم ہ و جائ ے ک ہ آد ھی رات ہ ون ے م یں ایک رکعت یا اس سے ز یادہ رکعتیں پڑھ ن ے ک ے لئ ے وقت باق ی ہے تو اسے چا ہ ئ ے ک ہ مغرب ک ی نماز فوراً ادا کی نیت سے بجالائ ے۔

759 ۔ انسان ک ے لئ ے مستحب ہے ک ہ نماز اول وقت م یں پڑھے اور اس ک ے متع لق بہ ت ز یادہ تاکید کی گئی ہے اور جتنا اول وقت ک ے قر یب ہ و ب ہ تر ہے ماسوا اس ک ے ک ہ اس م یں تاخیر کسی وجہ س ے ب ہ تر ہ و مثلاً اس لئ ے انتظار کر ے ک ہ نماز جماعت ک ے سات ھ پ ڑھے۔

760 ۔ جب انسان ک ے پاس کوئ ی ایسا عذر ہ و ک ہ اگر اول وقت م یں نماز پڑھ نا چا ہے تو ت یمم کر کے نماز پ ڑھ ن ے پر مجبور ہ و اور اس ے علم ہ و ک ہ اس کا عذر آخر وقت تک باق ی رہے گا یا آخر وقت تک عذر کے دور ہ ون ے س ے ما یوس ہ و تو و ہ اول وقت م یں تیمم کرکے نماز پ ڑھ سکتا ہے ل یکن اگر مایوس نہ ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ عذر دور ہ ون ے تک انتظار کر ے اور اگر اس کا عذر دور ن ہ ہ و تو آخر وقت م یں ماز پڑھے اور یہ ضروری نہیں کہ اس قدر انتظار کر ے ک ہ نماز ک ے صرف واجب افعال انجام د ے سک ے بلک ہ اگر اس ک ے پاس مستحبات نماز مثلاً اذان، اقامت اور قنوت ک ے لئ ے ب ھی وقت ہ و تو و ہ ت یمم کرکے ان مستحبات ک ے سات ھ نماز ادا کر سکتا ہے اور ت یمم کے علاو ہ دوسر ی مجبوریوں کی صورت میں اگرچہ عذر دور ہ ون ے س ے ما یوس نہ ہ وا ہ و اس ک ے لئ ے جائز ہے ک ہ اول وقت م یں نماز پڑھے۔ ل یکن اگر وقت کے دوران اس کا عذر دور ہ و جائ ے تو ضرور ی ہے ک ہ دوبار ہ نماز پ ڑھے۔

761 ۔ اگر ا یک شخص نماز کے مسائل اور شک یات اور سہ و یات کا علم نہ رک ھ تا ہ و اور اس ے اس بات کا احتمال ہ و ک ہ اس ے نماز ک ے دوران ان مسائل م یں سے کوئ ی نہ کوئ ی مسئلہ پ یش آئے گا اور اس ک ے یاد نہ کرن ے ک ی وجہ س ے کس ی لازمی حکم کی مخالفت ہ وت ی ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ ان ہیں سیکھ ن ے کے لئ ے نماز کو اول وقت س ے موخر کر د ے ل یکن اگر اسے ام ید ہ و ک ہ صح یح طریقے سے نماز انجام د ے سکتا ہے۔ اور اول وقت م یں نماز پڑھ ن ے م یں مشغول ہ و جائ ے پس اگر نماز م یں کوئی ایسا مسئلہ پ یش نہ آئ ے جس کا حکم ن ہ جانتا ہ و تو اس ک ی نماز صحیح ہے۔ اور اگر کوئ ی ایسا مسئلہ پیش آجائے جس کا حکم ن ہ جانتا ہ و تو اس ک ے لئ ے جا ئز ہے ک ہ جن دو باتوں کا احتمال ہ و ان م یں سے ا یک عمل کرے اور نماز ختم کر ے تا ہ م ضرور ی ہے ک ہ نماز ک ے بعد مسئل ہ پوچ ھے اور اگر اس ک ی نماز باطل ثابت ہ و تو دوبار ہ پ ڑھے اور اگر صح یح ہ و تو دوبار ہ پ ڑھ نا لازم ن ہیں ہے۔

762 ۔ اگر نماز کو وقت وس یع ہ و اور قرض خوا ہ ب ھی اپنے قرض کا مطالب ہ کر ے تو اگر ممکن ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ پ ہ ل ے قرض ہ ادا کر ے اور بعد م یں نماز پڑھے اور اگر کوئ ی ایسا دوسرا واجب کام پیش آجائے جس ے فوراً بجا لانا ضرور ی ہ و تو اس ک ے لئ ے ب ھی یہی حکم ہے مثلاً اگر د یکھے کہ مسجد نجس ہ وگئ ی ہے تو ضرور ی ہے ک ہ پ ہ ل ے مسجد کو پاک کرے اور بعد م یں نماز پڑھے اور اگر مذکورو ہ بالا دونوں صورتوں م یں پہ ل ے نماز پ ڑھے تو گنا ہ کا مرتکب ہ وگا ل یکن اس کی نماز صحیح ہ وگ ی۔

وہ نمازیں جو ترتیب سے پ ڑھ ن ی ضروری ہیں

763 ۔ ضرور ی ہے ک ہ انسان نماز عصر، نماز ظ ہ ر ک ے بعد اور نماز عشا، نماز مغرب ک ے بعد پ ڑھے اور اگر جان بوج ھ کر نماز عصر نماز ظ ہ ر س ے پ ہ ل ے اور نماز عشا نماز مغرب س ے پ ہ ل ے پ ڑھے تو اس ک ی نماز باطل ہے۔

764 ۔ اگر کوئ ی شخص نماز ظہ ر ک ی نیت سے نماز پ ڑھ ن ی شروع کرے اور نماز ک ے دوران اس ے یاد آئے ک ہ نماز ظ ہ ر پ ڑھ چکا ہے تو و ہ ن یت کو نماز عصر کی جانب نہیں موڑ سکتا بلکہ ضرور ی ہے ک ہ نماز تو ڑ کر نماز عصر پ ڑھے اور مغرب اور عشا ک ی نماز میں بھی یہی صورت ہے۔

765 ۔ اگر نماز عصر ک ے دوران کس ی شخص کو یقین ہ و ک ہ اس ن ے نماز ظ ہ ر ن ہیں پڑھی ہے اور و ہ ن یت کو نماز ظہ ر ک ی طرف موڑ د ے تو جون ہی اسے یاد آئے ک ہ و ہ نماز ظ ہ ر پ ڑھ چکا ہے تو ن یت کو نماز عصر کی طرف موڑ د ے اور نماز مکمل کر ے۔ ل یکن اگر اس نے نماز ک ے بعض اجزاء کو ظ ہ ر ک ی نیت سے انجام ن ہ د یا ہ و یا ظہ ر ک ی نیت سے انجام د یا ہ و تو اس صورت م یں ان اجزا کو عصر کی نیت سے دوبار ہ انجام د ے ل یکن اگر وہ جز ا یک رکعت ہ و تو پ ھ ر ہ ر صورت م یں نماز باطل ہے۔ اس ی طرح اگر وہ جز ا یک رکعت کا رکوع ہ و یا دور سجدے ہ وں تو احت یاط لازم کی بنا پر نماز باطل ہے۔

766 ۔ اگر کس ی شخص کو نماز عصر کے دوران شک ہ و ک ہ اس ن ے نماز ظ ہ ر پ ڑھی ہے یا نہیں تو ضروری ہے ک ہ عصر ک ی نیت سے نماز تمام کر ے اور بعد م یں ظہ ر ک ی نماز پڑھے ل یکن اگر وقت اتنا کم ہ و ک ہ نماز پر ھ ن ے ک ے بعد سورج ڈ وب جاتا ہ و اور ا یک رکعت نماز کے لئ ے ب ھی وقت باقی نہ بچت ا ہ و تو لازم ن ہیں ہے ک ہ نماز ظ ہ ر ک ی قضا پڑھے۔

767 ۔ اگر کس ی شخص کو نماز عشا کے دوران شک ہ و جائ ے ک ہ اس ن ے مغرب کی نماز پڑھی ہے یا نہیں تو ضروری ہے ک ہ عشا ک ی نیت سے نماز ختم کر ے اور بعد م یں مغرب کی نماز پڑھے۔ ل یکن اگر وقت اتنا کم ہ و ک ہ نماز ختم ہ ون ے ک ے بعد آد ھی رات ہ و جات ی ہ و اور ا یک رکعت نماز کا وقت بھی نہ بچتا ہ و تو نماز مغرب ک ی قضا اس پر لازم نہیں ہے۔

768 ۔ اگر کوئی شخص نماز عشا کی چوتھی رکعت کے رکوع م یں پہ نچن ے ک ے بعد شک کر ے ک ہ اس ن ے نماز مغرب پ ڑھی ہے یا نہیں تو ضروری ہے ک ہ نماز مکمل کر ے۔ اور اگر بعد م یں مغرب کی نماز کے لئ ے وقت باق ی ہ و تو مغرب ک ی نماز بھی پڑھے۔

769 ۔ اگر کوئ ی شخص ایسی نماز جو اس نے پ ڑھ ل ی ہ و احت یاط دوبارہ پ ڑھے اور نماز ک ے دوران اس ے یاد آئے ک ہ اس نماز س ے پ ہ ل ے وال ی نماز نہیں پڑھی تو وہ ن یت کو اس نماز کی طرف نہیں موڑ سکتا ۔ مثلاً جب و ہ نماز عصر احت یاطاً پڑھ ر ہ ا ہ و اگر اس ے یاد آئے ک ہ اس ن ے نماز ظ ہ ر ن ہیں پڑھی تو وہ ن یت کو نماز ظہ ر ک ی طرف نہیں موڑ سکتا ۔

770 ۔ نماز قضا ک ی نیت نماز ادا کی طرف اور نماز مستحب کی نیت نماز واجب کی طرف موڑ نا جائز ن ہیں ہے۔

771 ۔ اگر ادا نماز کا وقت وس یع ہ و تو انسان نماز ک ے دوران یہ یاد آنے پر ک ہ اس ک ے ذم ے کوئ ی قضا نماز ہے ، ن یت کو نماز قضا کی طرف موڑ سکتا ہے بشرط یکہ نماز قضا کی طرف نیت موڑ نا ممکن ہ و ۔ مثلاً اگر و ہ نماز ظ ہ ر م یں مشغول ہ و تو ن یت کو قضائے صبح ک ی طرف اسی صورت میں موڑ سکتا ہے ک ہ ت یسری رکعت کے رکوع م یں داخل نہ ہ وا ہ و ۔

مستحب نمازیں

772 ۔ مستحب نماز یں بہ ت س ی ہیں جنہیں نفل کہ ت ے ہیں، اور مستحب نمازوں میں سے روان ہ ک ے نفلوں ک ی بہ ت ز یادہ تاکید کی گئی ہے۔ یہ نمازیں روز جمعہ ک ے علاو ہ چونت یس رکعت ہیں جن میں سے آ ٹھ رکعت ظ ہ ر ک ی، آٹھ رکعت عصر ک ی، چار رکعت مغرب کی، دو رکعت عشا کی، گیارہ رکعت نماز شب (یعنی تہ جد) ک ی اور دو رکعت صبح کی ہ وت ی ہیں اور چونکہ احت یاط واجب کی بنا پر عشا کی دو رکعت نفل بیٹھ کر پڑھ ن ی ضروری ہیں اس لئے و ہ ا یک رکعت شمار ہ وت ی ہے۔ ل یکن جمعہ ک ے دن ظ ہ ر اور عصر ک ی سولہ رکعت نفل پر چار رکعت کا اضاف ہ ہ و جاتا ہے۔ اور ب ہ تر ہے ک ہ یہ پوری کی پوری بیس رکعتیں زوال سے پ ہ ل ے پ ڑھی جائیں۔

773 ۔ نماز شب ک ی گیارہ رکعتوں میں سے آت ھ رکعت یں نافلہ شب ک ی نیت سے اور دو رکعت نماز شفع ک ی نیت سے اور ا یک رکعت نماز وتر کی نیت سے پ ڑھ ن ی ضروری ہیں اور نافلہ شب کا مکمل طر یقہ دعا کی کتابوں میں مذکور ہے۔

774 ۔ نفل نماز یں بیٹھ کر بھی پڑھی جاسکتی ہیں لیکن بعض فقہ ا ک ہ ت ے ہیں کہ اس صورت م یں بہ تر ہے ک ہ ب یٹھ کر پڑھی جانے وال ی نفل نماز کی دو رکعتوں کو ایک رکعت شمار کیا جائے مثلاً جو شخص ظ ہ ر ک ی نفلیں جس کی آٹھ رکعت یں ہیں بیٹھ کر پڑھ نا چا ہے تو اس ک ے لئ ے ب ہ تر ہے ک ہ س ولہ رکعتیں پڑھے اور اگر چا ہے ک ہ نماز وتر ب یٹھ کر پڑھے تو ا یک ایک رکعت کی دو نمازیں پڑھے۔ تا ہ م اس کام کا ب ہ تر ہ ونا معلوم ن ہیں ہے۔ ل یکن رجا کی نیت سے انجام د ے تو کوئ ی اشکال نہیں ہے۔

775 ۔ ظ ہ ر اور عصر ک ی نفلی نمازیں سفر میں نہیں پڑھ ن ی چاہ ئ یں اور اگر عشا کی نفلیں رجا کی نیت سے پ ڑھی جائے تو کوئ ی حرج نہیں ہے۔

روزانہ کی نفلوں کا وقت

776 ۔ ظ ہ ر ک ی نفلیں نماز ظہ ر س ے پ ہ ل ے پ ڑھی جاتی ہے۔ اور ج ہ اں تک ممکن ہ و اس ے ظ ہ ر ک ی کی نماز سے پ ہ ل ے پ ڑھ ا جائ ے اور اس کا وقت اول ظ ہ ر س ے ل ے کر ظ ہ ر ک ی نماز ادا کرنے تک باق ی رہ تا ہے۔ ل یکن اگر کوئی شخص ظہ ر ک ی نفلیں اس وقت تک موخر کر دے ک ہ شاخص ک ے سا یہ کی وہ مقدار جو ظ ہ ر ک ے بعد پ یدا ہ و سات ھ م یں سے دو حصوں ک ے برابر ہ و جائ ے مثلاً شاخص ک ی لمبائی ساتھ بالشت اور سا یہ کی مقدار دو بالشت ہ و تو اس صورت م یں بہ تر یہ ہے ک ہ انسان ظ ہ ر ک ی نماز پڑھے۔

777 ۔ عصر ک ی نفلیں عصر کی نماز سے پ ہ ل ے پ ڑھی جاتی ہیں۔ اور جب تک ممکن ہ و اس ے عصر ک ی نماز سے پ ہ ل ے پ ڑھ ا جائ ے۔ اور اس کا وقت عصر ک ی نماز ادا کرنے تک باق ی رہ تا ہے۔ ل یکن اگر کوئی شخص عصر کی نفلیں اس وقت تک موخر کر دے ک ہ شاخص ک ے سا یہ کی وہ مقدار جو ظ ہ ر ک ی بعد پیدا ہ و سات میں سے چار حصوں تک پ ہ نچ جائ ے تو اس صورت م یں بہ تر ہے ک ہ انسان عصر ک ی نماز پڑھے۔ اور اگر کوئ ی شخص ظہ ر یا عصر کی نفلیں اس کے مقرر ہ وقت ک ے بعد پ ڑھ نا چا ہے تو ظ ہ ر ک ی نفلیں نماز ظہ ر ک ے بعد اور عصر ک ی نفلیں نماز عصر کے بعد پ ڑھ سکتا ہے ل یکن احتیاط کی بنا پر ادا اور قضا کی نیت نہ کر ے۔

778 ۔ مغرب ک ی نفلوں کا وقت نماز مغرب ختم ہ ون ے ک ے بعد ہ وتا ہے اور ج ہ اں تک ممکن ہ و اس ے مغرب ک ی نماز کے فوراً بعد بجالائ ے ل یکن اگر کوئی شخص اس سرخی کے ختم ہ ون ے تک جو سورج ک ے غروب ہ ون ے ک ے بعد آسمان م یں دکھ ائ ی دیتی ہے مغرب ک ی نفلوں میں تاخیر کرے تو اس وقت ب ہ تر یہ ہے ک ہ عشا کی نماز پڑھے۔

779 ۔ عشا ک ی نفلوں کا وقت نماز عشا ختم ہ ون ے ک ے بعد س ے آد ھی رات تک ہے اور ب ہ تر ہے ک ہ نماز عشا ختم ہ ون ے ک ے فوراً بعد پ ڑھی جائے۔

780 ۔ صبح ک ی نفلیں صبح کی نماز سے پ ہ ل ے پ ڑھی جاتی ہے اور اس کا وقت نماز شب کا وقت ختم ہ ون ے ک ے بعد س ے شروع ہ وتا ہے اور صبح کی نماز کے ادا ہ ون ے تک باق ی رہ تا ہے اور ج ہ اں تک ممکن ہ و صبح ک ی نفلیں صبح کی نماز سے پ ہ ل ے پر ھ ن ی چاہ ئ یں لیکن اگر کوئی شخص صبح کی نفلیں مشرق کی سرخی ظاہ ر ہ ون ے تک ن ہ پ ڑھے تو اس صورت م یں بہ تر یہ ہے ک ہ صبح ک ی نماز پڑھے۔

781 ۔ نماز شب کا اول وقت مش ہ ور قول ک ی بنا پر آدھی رات ہے اور صبح ک ی اذان تک اس کا وقت باقی رہ تا ہے اور ب ہ تر یہ ہے ک ہ صبح ک ی اذان کے قر یب پڑھی جائے۔

782 ۔ مسافر اور و ہ شخص جس ک ے لئ ے نماز شب کا آد ھی رات کے بعد ادا کرنا مشکل ہ و اس ے اول شب م یں بھی ادا کر سکتا ہے۔

نماز غُفیلہ

783 ۔ مش ہ ور مستحب نما زوں میں سے ا یک نماز غفیلہ ہے جو مغرب اور عشا ک ی نماز کے درم یان پڑھی جاتی ہے ۔ اس ک ی پہ ل ی رکعت میں الحمد کے بعد کس ی دوسری سورۃ کے بجائ ے یہ آیت پڑھ ن ی ضروری ہے : وَذَا النُّونِ اِذ ذَّ ھ َبَ مُغَاضِباً اَن لَّن نَّقدِ عَلَ یہ فَنَادٰی فِی الظُّلُمٰتِ اَن لاَّ اِلٰہ اِلاَّ اَنتَ سُبحٰنَکَ اِنِّ ی کُنتُ مِنَ الظّٰلِمِینَ فَاستَجَبناَ لَہ وَنَجَّ ینٰہ مِنَ الغَمِّ وَ کَذٰلِکَ نُنجِی المُئومِنِینَ۔ اور دوسر ی رکعت میں الحمد کے بعد بجائ ے کس ی اور سورۃ کے یہ آیت پڑھے : وَ عِندَ ہ مَفَاتِحُ الغَ یبِ لاَ یَعلَمُہ آ اِلاَّ ھ ُوَ وَ یَعلَمُ مَا فِی البَرِّ وَالبَحرِ وَمَا تَسقُطُ مِن وَّرَقَۃ ٍ اِلاَّ یَعلَمُھ َا وَلاَ حَبَّۃ ٍ فِی ظُلُمٰتِ الاَرضِ وَلاَ رَظبٍ وَّلاَ یَابِسٍ اِلاَّ فِی کِتٰبٍ مُّبِینٍ ۔ اور اس ک ے قنوت م یں یہ پڑھے : اللّٰ ھ ُمّ اِنِّ یٓ اَسئَلُکَ بِمَفَاتِحِ الغَیبِ الَّتِی لاَ یَعلَمُھ َآ اِلاَّ اَنتَ تُصَلِّی عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اَن تَفعَلَ بِی کَذَا وَ کَذَا۔ اور کَذَا وَ کَذَا ک ی بجائے اپن ی حاجتیں بیان کرے اور اسک ے بعد ک ہے : اللّٰ ھ ُمَّ اَنتَ وَلِ یُّ نِعمَتِی وَالقَادِرُ عَلٰی طَلِبَتِی تَعلَمُ حَاجَتِی فَاَسئَلُکَ بِحَقِّ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ عَلِیہ وَعِلَیھ ِمُ السَّلاَمُ لَمَّا قَضَیتَہ الِ ی۔

قبلے کے احکام

784 ۔ خان ہ کعب ہ جو مک ہ مکرم ہ م یں ہے و ہ ہ مارا قبل ہ ہے ل ہ ذا ( ہ رمسلمان ک ے لئ ے ) ضرور ی ہے ک ہ اس ک ے سامن ے ک ھڑے ہ و کر نماز پ ڑھے ل یکن جو شخص اس سے دور ہ و اگر و ہ اس طرح ک ھڑ ا ہ و ک ہ لوگ ک ہیں کہ قبل ے ک ی طرف منہ کر ک ے نماز پ ڑھ ر ہ ا ہے تو کاف ی ہے اور دوسر ے کام جو قبل ے ک ی طرف منہ کر ک ے انجام د ینے ضروری ہیں۔ مثلاً ح یوانات کو ذبح کرنا۔ ان کا ب ھی یہی حکم ہے۔

785 ۔ جو شخص ک ھڑ ا ہ و کر واجب نماز پر ھ ر ہا ہ و ضرور ی ہے ک ہ اس کا س ینہ اور پیٹ قبلے ک ی طرف ہ و ۔۔۔۔ بلک ہ اس کا چ ہ ر ہ قبل ے س ے ب ہ ت ز یادہ پھ را ہ وا ن ہیں ہ ونا چا ہ ئ ے اور احت یاط مستحب یہ ہے ک ہ اس ک ے پاوں ک ی انگلیاں بھی قبلہ ک ی طرف ہ وں ۔

786 ۔ جس شخص کو ب یٹھ کر نماز پڑھ ن ی ہ و ضرور ی ہے ک ہ اس کا س ینہ اور پیٹ نماز کے وقت قبل ے ک ی طرف ہ و ۔ بلک ہ اس کا چ ہ ر ہ ب ھی قبلے س ے ب ہ ت ز یادہ پھ را ہ وا ن ہ ہ و ۔

787 ۔ جو شخص ب یٹھ کر نماز نہ پ ڑھ سک ے ضرور ی ہے ک ہ دائ یں پہ لو ک ے بل یوں لیٹے کہ اس ک ے بدن کا اگلا حص ہ قبل ے ک ی طرف ہ و اور اگر یہ ممکن نہ ہ و تو ضرور ی ہے بائ یں پہ لو ک ے بل یوں لیئے کہ اس ک ے بدن کا اگلا حص ہ قبل ے ک ی طرف ہ و ۔ اور جب تک دائ یں پہ لو ک ی بل لیٹ کر نماز پڑھ نا ممکن ہ وا احت یاط لازم کی بنا پر بائیں پہ لو ک ے بل ل یٹ کر نماز نہ پ ڑھے۔ اور اگر یہ دونوں صورتیں ممکن نہ ہ وں تو ضرور ی ہے ک ہ پشت ک ے بل یوں لیٹے کہ اسک ے پاوں ک ے تلو ے قبل ے ک ی طرف ہ وں ۔

788 ۔ نماز احت یاط، بھ ولا ہ وا سجد ہ اور ب ھ ولا ہ وا تش ہ د قبل ے ک ی طرف منہ کر ک ے ادا کرنا ضرور ی ہے اور احت یاط مستحب کی بنا پر سجدہ س ہ و ب ھی قبلے ک ی طرف منہ کر ک ے ادا کر ے۔

789 ۔ مستحب نماز راست ہ چلت ے ہ وئ ے اور سوار ی کی حالت میں پڑھی جاسکتی ہے اور اگر انسان ان دونوں حالتوں م یں مستحب نماز پڑھے تو ضرور ی نہیں کہ اس کا من ہ قبل ے ک ی طرف ہ و ۔

790 ۔ جو شخص نماز پ ڑھ نا چا ہے ضرور ی ہے ک ہ قبل ے ک ی سمت کا تعین کرنے ک ے لئ ے کوشش کر ے تاک ہ قبل ے ک ی سمت کے بار ے م یں یقین یا ایسی کیفیت جو یقین کے حکم م یں ہ و ۔ مثلاً د و عادل آدمیوں کی گواہی۔۔۔ حاصل کرل ے اور اگر ا یسا نہ کر سک ے تو ضرور ی ہے ک ہ مسلمانوں ک ی مسجد کے مح راب سے یا ان کی قبروں سے یا دوسرے طر یقوں سے جو گمان پ یدا ہ و اس ک ے مطابق عمل کر ے حت ی کہ اگر کس ی ایسے فاسق یا کافر کے ک ہ ن ے پر جو سائنس ی قواعد کے ذر یعے قبلے کا رخ پ ہ چانتا ہ و قبل ے ک ے بار ے م یں گمان پیدا کرے تو و ہ ب ھی کافی ہے۔

791 ۔ جو شخص قبل ے ک ی سمت کے بار ے م یں گمان کرے ، اگر و ہ اس س ے قو ی ترگمان پیدا کر سکتا ہ و تو و ہ اپن ے گمان پر عمل ن ہیں کرسکتا مثلاً اگر مہ مان، صاحب خان ہ ک ے ک ہ ن ے پر قبل ے ک ی سمت کے بار ے م یں گمان پیدا کرلے ل یکن کسی دوسرے طر یقے پر زیادہ قوی گمان پیدا کر سکتا ہ و تو اسے صاحب خانہ ک ے ک ہ ن ے پر عمل ن ہیں کرنا چاہ ئ ے۔

792 ۔ اگر کس ی کے پاس قبل ے کا رخ متع ین کرنے کا کوئ ی ذریعہ نہ ہ و (مثلاً قطب نما) یا کوشش کے باوجود اس کا گمان کس ی ایک طرف نہ جاتا ہ و تو اس ک ا کسی بھی طرف منہ کرک ے نماز پ ڑھ نا کاف ی ہے اور احت یاط مستحب یہ ہے ک ہ اگر نماز کا وقت وس یع ہ و تو چار نماز یں چاروں طرف منہ کر ک ے پ ڑھے ( یعنی وہی ایک نماز چار مرتبہ ا یک ایک سمت کی جانب منہ کرک ے پ ڑھے ) ۔

793 ۔ اگر کس ی شخص کو یقین یا گمان ہ و ک ہ قبل ہ دو م یں میں ہے ا یک طرف ہے تو ضرور ی ہے ک ہ دونوں طرف من ہ کر ک ے نماز پ ڑھے۔

794 ۔ جو شخص کئ ی طرف منہ کر ک ے نماز پ ڑھ نا چا ہ تا ہ و اگر و ہ ا یسی دو نمازیں پڑھ نا چا ہے جو ظ ہ ر اور عصر ک ی طرح یکے بعد دیگرے پڑھ ن ی ضروری ہیں تو احتیاط مستحب یہ ہے ک ہ پ ہ ل ی نماز مختلف سمتوں کی طرف منہ کرک ے پ ڑھے اور بعد م یں دوسری نماز شروع کرے۔

795 ۔ جس شخص کو قبل ے ک ی سمت کا یقین نہ ہ و اگر و ہ نماز ک ے علاو ہ کوئ ی ایسا کام کرنا چاہے جو قبل ے ک ی طرف منہ کر ک ے کرنا ضرور ی ہے مثلاً اگر و ہ کوئ ی حیوان ذبح کرنا چاہ تا ہ و تو اس ے چا ہ ئ ے ک ہ گمان پر عمل کر ے اور اگر گمان پ یدا کرنا ممکن نہ ہ و تو جس طرف من ہ کرک ے و ہ ک ام انجام دے درست ہے۔

نماز میں بدن کا ڈھ انپنا

792 ۔ ضرور ی ہے ک ہ مرد خوا ہ اس ے کوئ ی بھی نہ د یکھ رہ ا ہ و نماز ک ی حالت میں اپنی شرمگاہ وں کو ڈھ انپ ے اور ب ہ تر یہ ہے ک ہ ناف س ے گ ھٹ نوں تک بدن ب ھی ڈھ انپ ے۔

797 ۔ ضرور ی ہے ک ہ عورت نماز ک ے وقت اپنا تمام بدن حتٰ ی کہ سر اور بال ب ھی ڈھ انپ ے اور احت یاط مُستحب یہ ہے ک ہ پاوں ک ے تلو ے ب ھی ڈھ انپ ے البت ہ چ ہ ر ے کا جتنا حص ہ وضو م یں دھ و یا جاتا ہے اور کلائ یوں تک ہ ات ھ اور ٹ خنوں تک پاوں کا ظا ہ ر ی حصہ ڈھ انپا ضرور ی نہیں ہے ل یکن یہ یقین کرنے ک ے لئے ک ہ اس ن ے بدن ک ی واجب مقدار ڈھ انپ ل ی ہے ضرور ی ہے ک ہ چ ہ ر ے ک ی اطراف کا کچھ حص ہ اور کلائ یوں سے ن یچے کا کچھ حص ہ ب ھی ڈھ انپ ے۔

798 ۔ جب انسان ب ھ ول ے ہ وئ ے سجد ے یا بھ ول ے ہ وئ ے تش ہ د ک ی قضا بجا لا رہ ا ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ اپن ے آپ کو اس طرح ڈھ انپ ے جس طرح نماز ک ے وقت ڈھانپا جاتا ہے اور احت یاط مستحب یہ ہے ک ہ سجد ہ س ہ و ادا کرن ے ک ے وقت ب ھی اپنے آپ کو ڈھ انپ ے۔

799 ۔ اگر انسان جان بوج ھ کر یا مسئلہ ن ہ جانن ے ک ی وجہ س ے غلط ی کرتے ہ وئ ے نماز م یں اپنی شرم گاہ ن ہ ڈھ انپ ے تو اس ک ی نماز باطل ہے۔

800 ۔ اگر کس ی شخص کو نماز کے دوران پت ہ چل ے ک ہ اس ک ی شرم گاہ ننگ ی ہے تو ضرور ی ہے ک ہ اپن ی چھ پائ ے اور اس پر لازم ن ہیں ہے ک ہ نماز دوبار ہ پ ڑھے ل یکن احتیاط یہ ہے ک ہ جب اس ے پت ہ چل ے ک ہ اس ک ی شرم گاہ ننگ ی ہے تو اس ک ے بعد نماز کا کوئ ی جز انجام نہ د ے۔ ل یکن اگر اسے نماز کے بعد پتہ چلے ک ہ نماز ک ے دوران اس ک ی شرم گاہ ننگ ی تھی تو اس کی نماز صحیح ہے۔

801 ۔ اگر کس ی شخص کالباس کھڑے ہ ون ے ک ی حالت میں اس کی شرمگاہ کو ڈھ انپ ل ے ل یکن ممکن ہ و ک ہ دوسر ی حالت میں مثلاً رکوع اور سجود کی حالت میں نہ ڈھ انپ ے تو اگر شرمگا ہ ک ے ننگا ہ ون ے ک ے وقت اس ے کس ی ذریعے سے ڈھ انپ ل ے تو اس ک ی نماز صحیح ہے ل یکن احتیاط مستحب یہ ہے ک ہ اس لباس کے سات ھ نماز ن ہ پ ڑھے۔

802 ۔ انسان نماز م یں اپنے آپ کو گ ھ اس پ ھ ونس اور درختوں ک ے (ب ڑے ) پتوں س ے ڈھ انپ سکتا ہے ل یکن احتیاط مستحب یہ ہے ک ہ ان چ یزوں سے اس وقت ڈھ انپ ے جب اس ک ے پاس کوئ ی اور چیز نہ ہ و ۔

803 ۔ انسان ک ے پاس مجبور ی کی حالت میں شرم گاہ چ ھ پان ے ک ے لئ ے کوئ ی چیز نہ ہ و تو اپن ی شرم گاہ ک ی کھ ال نما یاں نہ ہ ون ے ک ے لئ ے گارا یا اس جیسی کسی دوسری چیز کولیت پوت کر اسے چ ھ پائ ے۔

804 ۔ اگر کس ی شخص کے پاس کوئ ی چیز ایسی نہ ہ و جس س ے و ہ نماز م یں اپنے آپ ک و ڈھ انپ ے اور اب ھی وہ ا یسی چیز ملنے س ے ما یوس بھی نہ ہ وا ہ و تو ب ہ تر یہ ہے ک ہ نماز پ ڑھ ن ے م یں تاخیر کرے اور اگر کوئ ی چیز نہ مل ے تو آخر وقت م یں اپنے وظ یفے کے مطابق نماز پ ڑھے ل یکن اگر وہ او ل وقت میں نماز پڑھے اور اس کا عذر آخر وقت تک باق ی نہ ر ہے تو احت یاط واجب یہ ہے ک ہ نماز کو دوبار ہ پ ڑھے۔

805 ۔ اگر کس ی شخص کے پاس جو نماز پ ڑھ نا چا ہ تا ہ و اپن ے آپ کو ڈھ انپن ے ک ے لئ ے درخت ک ے پت ے ، گ ھ اس، گارا یا دلدل نہ ہ و اور آخرت وقت تک کس ی ایسی چیز کے ملن ے س ے ما یوس ہ و جس س ے و ہ اپن ے آپ کو چ ھ پا سک ے اگر اس ے اس بات کا اطم ینان ہ و کہ کوئ ی شخص اسے ن ہیں دیکھے گا تو وہ ک ھڑ ا ہ و کر اس ی طرح نماز پڑھے جس طرح اخت یاری حالت میں رکوع اور سجود کے سات ھ نماز پ ڑھ ت ے ہیں لیکن اگر اسے اس بات کا احتمال ہ و ک ہ کوئ ی شخصاسے د یکھ لے گا تو ضرور ی ہے ک ہ اس طرح نماز پ ڑھے ک ہ اس ک ی شرم گاہ نظر ن ہ آئ ے مثلاً ب یٹھ کر نماز پڑھے یا رکوع اور سجود جو اختیاری حالت میں انجام دیتے ہیں ترک کرے اور رکوع اور سجود کو اشار ے س ے بجالائ ے اور احت یاط لازم یہ ہے ک ہ ننگا شخص نماز ک ی حالت میں اپنی شرمگاہ کو اپن ے بعض اعضا ک ے ذر یعے مثلاً بیٹھ ا ہ و تو دونوں رانوں س ے اور ک ھڑ ا ہ و تو دونوں ہ ات ھ وں س ے چ ھ پال ے۔

نمازی کے لباس ک ی شرطیں

806 ۔ نماز پ ڑھ ن ے وال ے ک ے لباس ک ی چھ شرط یں ہیں :

(اول) پاک ہ و ۔

(دوم) مُباح ہ و ۔

(سوم) مُردار کے اجزا س ے ن ہ بنا ہ و ۔

(چہ ارم) حرام گوشت ح یوان کے اجزا س ے ن ہ بنا ہ و ۔

(پنجم اور ششم) اگر نماز پڑھ ن ے والا مرد ہ و تو اس کا لباس خالص ریشم اور زر دوزی کا بنا ہ و ن ہ ہ و ۔ ان شرطوں ک ی تفصیل آئندہ مسائل م یں بتائی جائے گ ی۔

پہ ل ی شرط

807 ۔ نماز پ ڑھ ن ے وال ے کا لباس پاک ہ ونا ضرور ی ہے۔ اگر کوئ ی شخص حالت اختیار میں نجس بدن یا نجس لباس کے سات ھ نماز پ ڑھے تو اس ک ی نماز باطل ہے۔

808 ۔ اگر کوئ ی شخص اپنی کوتاہی کی وجہ س ے یہ نہ جانتا ہ و ک ہ نجس بدن اور لباس ک ے سات ھ نماز باطل ہے اور نجس بدن یا لباس کے سات ھ نماز پ ڑھے تو احت یاط لازم کی بنا پر اس کی نماز باطل ہے۔

809 ۔ اگر کوئ ی شخص مسئلہ ن ہ جانن ے ک ی وجہ س ے کوتا ہی کی بنا پر کسی نجس چیز کے بار ے م یں یہ جانتا ہ و ک ہ نجس ہے مثلاً یہ نہ جانتا ہ و ک ہ کافر کا پس ینہ نجس ہے اور اس (پس ینے) کے سات ھ نماز پ ڑھے تو اس ک ی نماز احتیاط لازم کی بنا پر باطل ہے۔

810 ۔ اگر کس ی شخص کو یہ یقین ہ و ک ہ اس کا بدن یا لباس نجس نہیں ہے اور اسک ے نجس ہ ون ے ک ے بار ے م یں اسے نماز ک ے بعد پت ہ چل ے تو اس کی نماز صحیح ہے۔

811 ۔ اگر کوئ ی شخص یہ بھ ول جائ ے ک ہ اس کا بدن یا لباس نجس ہے اور اس ے نماز ک ے دوران یا اس کے بعد یاد آئے چنانچ ہ اگر اس ن ے لاپروائ ی اور اہ م یت نہ د ینے کی وجہ س ے ب ھ لا د یا ہ و تو احت یاط لازم کی بنا پر ضروری ہے ک ہ و ہ نماز کو دوبار ہ پ ڑھے اور اگر وقت گزر گ یا ہ و تو ا س کی قضا کرے۔ اور اس صورت ک ے علاو ہ ضرور ی نہیں ہے ک ہ و ہ نماز کو دوبار ہ پ ڑھے۔ ل یکن اگر نماز کے دوران اس ے یاد آئے تو ضرور ی ہے ک ہ اس حکم پر عمل کر ے جو بعد وال ے مسئل ے م یں بیان کیا جائے گا ۔

812 ۔ جو شخص وس یع وقت میں نماز میں مشغول ہ و اگر نماز ک ے دوران اس ے پت ہ چل ے ک ہ اس کا بدن یا لباس نجس ہے اور اس ے یہ احتمال ہ و ک ہ نماز شروع کرن ے ک ے بعد نجس ہ وا ہے تو اس صورت م یں اگر بدن یا لباس پاک کرنے یا لباس تبدیل کرنے یا لباس اتار دینے سے نماز ن ہ ٹ و ٹے تو نم از کے دوران بد ن یا لباس پاک کرے یا لباس تبدیل کرے یا اگر کسی اور چیز نے اس ک ی شرم گاہ کو ڈھ انپ رک ھ ا ہ و تو لباس اتار د ے ل یکن جب صورت یہ ہ و ک ہ اگر بدن یا لباس پاک کرے یا اگر لباس بدلے یا اتارے تو نماز ٹ و ٹ ت ی ہ و یا اگر لباس اتارے تو ننگا ہ و جاتا ہ و تو احت یاط لازم کی بنا پر ضروری ہے ک ہ دوبار ہ پاک لباس ک ے سات ھ نماز پ ڑھے۔

813 ۔ جو شخص تنگ وقت م یں نماز میں مشغول ہ و اگر نماز ک ے دوران اس ے پت ہ چل ے ک ہ اس کا لباس نجس ہے اور اس ے یہ احتمال ہ و ک ہ نماز شروع کرن ے ک ے بعد نجس ہ وا ہے تو اگر صورت یہ ہ و ک ہ لباس پاک کرن ے یا بدلنے یا اتارنے س ے نماز ن ہ ٹ و ٹ ت ی ہ و اور و ہ لباس اتار سکتا ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ لباس کو پاک کر ے یا بدلے یا اگر کسی اور چیز نے اس ک ی شرم گاہ کو ڈھ انپ رک ھ ا ہ و تو لباس اتار د ے اور نماز ختم کر ے ل یکن اگر کسی اور چیز نے اس ک ی شرمگاہ کو ن ہ ڈھ انپ رک ھ ا ہ و اور و ہ لباس پاک ن ہ کر سکتا ہ و اور اس ے بدل ب ھی نہ سکتا ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ اس ی نجس لباس کے سات ھ نماز کو ختم کر ے۔

814 ۔ کوئ ی شخص جو تنگ وقت میں نماز میں مشغول ہ و اور نماز ک ے دوران پت ہ چل ے ک ہ اس کا بدن نجس ہے اور اس ے یہ احتمال ہ و ک ہ نماز شروع کرن ے ک ے بعد نجس ہ وا ہے تو اگر صورت یہ ہ و ک ہ بدن پاک کرن ے س ے نماز ن ہ ٹ و ٹ ت ی ہ و تو بدن کو پاک کر ے اور اگر نماز ٹ و ٹ ت ی ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ اسی حالت میں نماز ختم کرے اور اس ک ی نماز صحیح ہے۔

815 ۔ ا یسا شخص جو اپنے بدن یا لباس کے پاک ہ ون ے ک ے بار ے م یں شک کرے اور جستجو ک ے بعد کوئ ی چیز نہ پا کر اور نماز پ ڑھے اور نماز ک ے بعد اس ے پت ہ چل ے ک ہ اس کا بدن یا لباس نجس تھ ا تو اس ک ی نماز صحیح ہے اور اگر اس ن ے جستجو ن ہ ک ی ہ و تو احت یاط لازم کی بنا پر ضروری ہے کہ نماز کو دوبارہ پ ڑھے اور اگر وقت گزر گ یا ہ و تو اس ک ی قضا کرے۔

816 ۔ اگر کوئ ی شخص اپنا لباس دھ وئ ے اور اس ے یقین ہ و جائ ے ک ہ لباس پاک ہ و گ یا ہے ، اس ک ے سات ھ نماز پ ڑھے اور نماز ک ے بعد اس ے پت ہ چل ے ک ہ پاک ن ہیں ہ وا ت ھ ا تو اس ک ی نماز صحیح ہے۔

817 ۔ اگر کوئ ی شخص اپنے بدن یا لباس میں خون دیکھے اور اسے یقین ہ و ک ہ یہ نجس خون میں سے ن ہیں ہے مثلاً اس ے یقین ہ و ک ہ مچ ھ ر کا خون ہے ل یکن نماز پڑھ ن ے ک ے بعد اس ے پت ہ چل ے ک ہ یہ اس خون میں سے ہے جس ک ے سات ھ نماز ن ہیں پڑھی جاسکتی تو اس کی نماز صحیح ہے۔

818 ۔ اگر کس ی شخص کو یقین ہ و ک ہ اس ک ے بدن یا لباس میں جو خون ہے و ہ ا یسا نجس خون ہے جس ک ے سات ھ نماز صح یح ہے مثلاً اس ے یقین ہ و ک ہ زخم اور پ ھ و ڑے کا خون ہے ل یکن نماز کے بعد اس ے پت ہ چل ے ک ہ یہ ایسا خون ہے جس ک ے سات ھ نماز باطل ہے تو اس ک ی نماز صحیح ہے۔

819 ۔ اگر کوئ ی شخص یہ بھ ول جائ ے ک ہ ا یک چیز نجس ہے اور گ یلا بدن یا گیلا لباس اس چیز سے چ ھ و جائ ے اور اس ی بھ ول ک ے عالم م یں وہ نماز پ ڑھ ل ے اور نماز ک ے بعد اس ے یاد آئے تو اس ک ی نماز صحیح ہے ل یکن اگر اس کا گیلا بدن اس چیز کو چھ و جائ ے جس کا نجس ہ ونا و ہ ب ھ ول گ یا ہے اور اپنے آپ کو پاک کئ ے بغ یر وہ غسل کر ے اور نماز پ ڑھے تو اس کا غسل اور نماز باطل ہیں ما سوا اس صورت کے ک ہ غسل کرن ے س ے بدن ب ھی پاک ہ و جائ ے۔ اور اگر وضو ک ے گ یلے اعضا کا کوئی حصہ اس چ یز سے چ ھ و جائ ے جس ک ے نجس ہ ون ے ک ے بار ے م یں وہ ب ھ ول گ یا ہے اور اس س ے پ ہ ل ے ک ہ و ہ اس حص ے کو پاک کر ے و ہ وضو کر ے اور نماز پ ڑھے تو اس کا وضو اور نماز دونوں باطل ہیں ماسوا اس صورت کے ک ہ وضو کرن ے اس ے وضو ک ے اعضا ب ھی پاک ہ و جائ یں۔

820 ۔ جس شخص کے پاس صرف ا یک لباس ہ و اگر اس کا بدن اور لباس نجس ہ و جائ یں اور اس کے پاس ان م یں سے ا یک کو پاک کرنے ک ے لئ ے پان ی ہ و تو احت یاط لازم یہ ہے ک ہ بدن کو پاک کر ے اور نجس لباس ک ے سات ھ نماز پ ڑھے۔ اور لباس کو پاک کرک ے نجس بدن ک ے سات ھ نماز پ ڑھ نا جائز ن ہیں ہے۔ ل یکن اگر لباس کی نجاست بدن کی نجاست سے ب ہ ت ز یادہ ہ و یا لباس کی نجاست بدن کی نجاست کے لحاظ س ے ز یادہ شدید ہ و تو اس ے اخت یار ہے ک ہ لباس اور بدن م یں سے جس ے چا ہے پاک کر ے۔

821 ۔ جس شخص ک ے پاس نجس لباس ک ے علاو ہ کوئ ی لباس نہ ہ و ضرور ی ہے ک ہ نجس لباس ک ے سات ھ نماز پر ھے اور اس کی نماز صحیح ہے۔

822 ۔ جس شخص ک ے پاس دو لباس ہ وں اگر و ہ یہ جانتا ہ و ک ہ ان م یں سے ا یک نجس ہے ل یکن یہ نہ جانتا ہ و ک ہ کون سانجس ہے اور اس ک ے پاس وقت ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ دونوں لباس ک ے سات ھ نماز پ ڑھے ( یعنی ایک دفعہ ا یک لباس پہ ن کر اور ا یک دفعہ دوسرا لباس پ ہ ن کر دو دفعہ و ہی نماز پڑھے) مثلاً اگر وہ ظ ہ ر اور عصر ک ی نماز پڑھ نا چا ہے تو ضرور ی ہے ک ہ ہ ر ا یک لباس سے ا یک نماز ظہ ر ک ی اور ایک نماز عصر کی پڑھے ل یکن اگر وقت تنگ ہ و تو جس لباس ک ے سات ھ نماز پ ڑھ ل ے کاف ی ہے۔

دوسری شرط

823 ۔ نماز پ ڑھ ن ے وال ے کا لباس مباح ہ ونا ضرور ی ہے۔ پس اگر ا یک ایسا شخص جو جانتا ہ و ک ہ غصب ی لباس پہ ننا حرام ہے یا کوتاہی کی وجہ س ے مسئل ہ کا حکم ن ہ جانتا ہ و اور جان بوج ھ کر اس لباس ک ے سات ھ نماز پ ڑھے تو احت یاط کی بنا پر اس کی نماز باطل ہے۔ ل یکن اگر لباس میں وہ چیزیں شامل ہ وں جو تن ہ ا شرمگا ہ کو ن ہیں ڈھ انپ سکتیں اور اسی طرح وہ چ یزیں جن سے اگرچ ہ شرمگا ہ کو ڈھ انپا جاسکتا ہ و ل یکن نماز پڑھ ن ے وال ے ن ے ان ہیں حالت نماز میں نہ پ ہ ن رک ھ ا ہ و مثلاً ب ڑ ا رومال یا لنگوٹی جو حبیب میں رکھی ہ و اور اس ی طرح وہ چ یزیں جنہیں نمازی نے پ ہ ن ر کھ ا ہ و اگرچ ہ اس ک ے پاس ا یک مباح سترپوش بھی ہو۔ ا یسی تمام صورتوں میں ان (اضافی)چیزوں کے غصب ی ہ ون ے س ے نماز م یں کوئی فرق نہیں پڑ تا اگرچ ہ احت یاط ان کے ترک کر د ینے میں ہے۔

824 ۔ جو شخص یہ جانتا ہ و ک ہ غصب ی لباس پہ ننا حرام ہے ل یکن اس لباس کے سات ھ نماز پ ڑھ ن ے کا حکم ن ہ جانتا ہ و اگر و ہ جان بوج ھ کر غصب ی لباس کے سات ھ نماز پ ڑھے تو ج یسا کہ سابق ہ مسئل ے م یں تفصیل سے بتا یا گیا ہے احت یاط کی بنا پر اس کی نماز باطل ہے۔

825 ۔ اگر کوئ ی شخص نہ جانتا ہ و یا بھ ول جائ ے ک ہ اس کا لباس غصب ی ہے اور اس لباس ک ے سات ھ نماز پر ھے تو اس ک ی نماز صحیح ہے۔ ل یکن اگر وہ شخص خود اس لباس کو غصب کرے اور پ ھ ر ب ھ ول جائ ے ک ہ اس غصب ک یا ہے اور اس ی لباس میں نماز پڑھے تو احت یاط کی بنا پر اس کی نماز باطل ہے۔

726 ۔ اگر کس ی شخص کو علم نہ ہ و یا بھ ول جائ ے ک ہ اس کا لباس غصب ی ہے ل یکن نماز کے دوران اس ے پت ہ چل جائ ے اور اس ک ی شرمگاہ کس ی دوسری چیز سے ڈھ ک ی ہ وئ ی ہ و اور و ہ فوراً یا نماز کا تسلسل توڑے بغ یر غصبی لباس اتار سکتا ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ فوراً اس لباس کو اتار د ے اور اگ ر اس کی شرمگاہ کس ی دوسری چیز سے ڈھ ک ی ہ وئ ی نہ ہ و یا وہ غصب ی لباس کو فوراً نہ اتار سکتا ہ و یا اگر لباس کا اتارنا نماز کے تسلسل کو تو ڑ د یتا اور صورت یہ ہ و ک ہ اس ک ے پاس ا یک رکعت پڑھ ن ے جتنا وقت ب ھی ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ نماز کو تو ڑ د ے اور اس لباس ک ے سات ھ نماز پ ڑھے جو غصبی نہ ہ و اور اگر اتنا وقت ن ہ ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ نماز ک ی حالت میں لباس اتار دے اور "بر ہ ن ہ لوگوں ک ی نماز کے مطابق" نماز ختم کر ے۔

827 ۔ اگر کوئ ی شخص اپنی جان کی حفاظت کے لئ ے غصب ی لباس کے سات ھ نماز پ ڑھ ن ے یا مثال کے طور پر غصب ی لباس کے سات ھ اس لئ ے نماز پ ڑھے تاک ہ چور ی نہ ہ وجائ ے تو اس ک ی نماز صحیح ہے۔

828 ۔ اگر کوئ ی شخص اس رقم لباس خریدے جس کا خمس اس نے ادا ن ہ ک یا ہ و تو اس لباس ک ے سات ھ نماز پ ڑھ ن ے ک ے لئ ے و ہی حکم ہے جو غصب ی لباس کے سات ھ نماز پ ڑھ ن ے کا ہے۔

تیسری شرط

829 ۔ ضرور ی ہے ک ہ نماز پ ڑھ ن ے وال ے کا لباس اور ہ ر و ہ چ یز جو شرم گاہ چ ھ پان ے ک ے لئ ے ناکاف ی ہے احت یاط لازم کی بنا پر جہ ند ہ خون وال ے مرد ہ ح یوان کے اجزاء س ے ن ہ بن ی ہ و بلک ہ اگر لباس اس مرد ہ ح یوان مثلاً مچھ ل ی اور سانپ سے ت یار کیا جائے جس کا خون ج ہ ند ہ ن ہیں ہ وتا تو ا حتیاط مستحب یہ ہے ک ہ اس ک ے سات ھ نماز ن ہ پ ڑھی جائے۔

830 ۔ اگر نجس مردار ک ی ایسی چیز مثلاً گوشت اور کھ ال جس م یں روح ہ وت ی ہے نماز پ ڑھ ن ے وال ے ک ے ہ مرا ہ ہ و تو کچ ھ بعید نہیں ہے ک ہ اس ک ی نماز صحیح ہ و ۔

831 ۔ اگر حلال گوشت مردار ک ی کوئی ایسی چیز جس میں روح نہیں ہ وت ی مثلاً بال اور ان نماز پڑھ ن ے وال ے ک ے ہ مرا ہ ہ و یا اس لباس کے سات ھ نماز پ ڑھے جو ان چ یزوں سے ت یار کیا گیا ہ و تو اس ک ی نماز صحیح ہے۔

چوتھی شرط

832 ۔ ضرور ی ہے ک ہ نماز پ ڑھ ن ے وال ے کا لباس ۔۔۔ ان چ یزوں کے علاو ہ جو صرف شرم گا ہ چ ھ پان ے ک ے لئ ے ناکاف ی ہے مثلاً جراب ۔۔۔ جانوروں ک ے اجزا س ے ت یار کیا ہ وا ن ہ ہ و بلک ہ احت یاط لازم کی بنا پر ہ ر اس جانور ک ے اجزا س ے بنا ہ وا ن ہ ہ و جس کا گوشت ک ھ انا حرام ہے اس ی طرح ضروری ہے ک ہ نم از پڑھ ن ے وال ے کا لباس اور بدن حرام گوشت جانور ک ے پ یشاب، پاخانے ، پس ینے ، دودھ اور بال س ے آلود ہ ن ہ ہ و ل یکن اگر حرام گوشت جانور کا ایک بال اس کے لباس پر لگا ہ و تو کوئ ی حرج نہیں ہے۔ اس ی طرح نماز گزار کے ہ مرا ہ ان م یں سے کوئ ی چیز اگر ڈ ب یہ (یا بوتل وغیرہ) میں بند رکھی ہ و تب ب ھی کوئی حرج نہیں ہے۔

833 ۔ حرام گوشت جانور مثلاً بل ی کے من ہ یا ناک کا پانی یا کوئی دوسری رطوبت نماز پڑھ ن ے وال ے ک ے بدن یا لباس پر لگی ہ و اور اگر و ہ تر ہ و تو نماز باطل ہے ل یکن اگر خشک ہ و اور اس کا ع ین جزو زائل ہ و گ یا ہ و تو نماز صح یح ہے۔

834 ۔ اگر کسی کا بال یا پسینہ یا منہ کا لعاب نماز پ ڑھ ن ے وال ے ک ے بدن یا لباس پرلگا ہ و تو کوئ ی حرج نہیں۔ اس ی طرح مردارید، موم اور شہ د اس ک ے ہ مرا ہ ہ و تب ب ھی نماز پڑھ نا جائز ہے۔

835 ۔ اگر کس ی کو شک ہ و ک ہ لباس حلال گوشت جانور س ے ت یار کیا گیا ہے یا حرام گوشت جانور سے ت و خواہ و ہ مقام ی طور پر تیار کیا گیا ہ و یا زر آمد کیا گیا ہ و اس ک ے سات ھ نماز پ ڑھ نا جائز ہے۔

836 ۔ یہ معلوم نہیں ہے ک ہ س یپی حرام گوشت حیوان کے اجزا م یں سے ہے ل ہ ذا س یپ (کے ب ٹ ن وغ یرہ) کے سات ھ نماز پ ڑھ نا جائز ہے۔

837 ۔ سمور کا لباس ( ) اور اس ی طرح گلہ ر ی کی پوستین پہ ن کر نماز پ ڑھ ن ے م یں کوئی حرج نہیں لیکن احتیاط مستحب یہ ہے ک ہ گل ہ ر ی کی پوستین کے سات ھ نماز ن ہ پ ڑھی جائے۔

838 ۔ اگر کوئ ی شخص ایسے لباس کے سات ھ نماز پ ڑھے جس ک ے متعلق و ہ ن ہ جانتا ہ و یا بھ ول گ یا ہ و ک ہ حرام گوشت جانور س ے ت یار ہ وا ہے تو احت یاط مستحب کی بنا پر اس نماز کو دوبارہ پ ڑھے۔

پانچویں شرط

839 ۔ زر دوز ی کا لباس پہ ننا مردوں ک ے لئ ے حرام ہے اور اس ک ے سات ھ نماز پ ڑھ نا باطل ہے ل یکن عورتوں کے لئ ے نماز م یں یا نماز کے علاو ہ اس ک ے پ ہ نن ے م یں کوئی حرج نہیں ہے۔

840 ۔ سونا پ ہ ننا مثلاً سون ے ک ی زنجیر گلے م یں پہ ننا، سون ے ک ی انگوٹھی ہ ات ھ م یں پہ ننا، سون ے ک ی گھڑی کلائی پر باندھ نا اور سون ے ک ی عینک لگانا مردوں کے لئ ے حرام ہے اور ان چ یزوں کے سات ھ نماز پ ڑھ نا باطل ہے۔ ل یکن عورتوں کے لئ ے نماز م یں اور نماز کے علاو ہ ان چ یزوں کے ا ستعمال میں کوئی حرج نہیں۔

841 ۔ اگر کوئ ی شخص نہ جانتا ہ و یا بھ ول گ یا ہ و تو اس ک ی انگوٹھی یا لباس سونے کا ہے یاشک رکھ تا ہ و اور اس ک ے سات ھ ناز پ ڑھے تو اس ک ی نماز صحیح ہے۔

چھٹی شرط

842 ۔ نماز پ ڑھ ن ے وال ے مرد کا لباس حت ی کہ احت یاط مستحب کی بنا پر ٹ وپ ی اور ازار بند بھی خالص ریشم کا نہیں ہ ونا چا ہ ئ ے اور نماز ک ے علاو ہ ب ھی خالص ریشم پہ ننا مردوں ک ے لئ ے حرام ہے۔

843 ۔ اگر لباس کا تمام استر یا اس کا کچھ خالص ر یشم کا ہ و تو مرد ک ے لئ ے اس کا پ ہ ننا حرام اور اس ک ے سات ھ نماز پ ڑھ نا باطل ہے۔

844 ۔ جب کس ی لباس کے بار ے م یں یہ علم نہ ہ و ک ہ خالص ر یشم کا ہے یا کسی اور چیز کا بنا ہ وا ہے تو اس کا پہ ننا جائز ہے اور اس ک ے سات ھ نماز پ ڑھ ن ے م یں بھی کوئی حرج نہیں ہے۔

845 ۔ ر یشمی رومال یا اسی جیسی کوئی چیز مرد کی جیب میں ہ و تو کوئ ی حرج نہیں ہے اور و ہ نماز کو باطل ن ہیں کرتی۔

846 ۔ عورت ک ے لئ ے نماز م یں یا اس کے علاو ہ ر یشمی لباس پہ نن ے م یں کوئی حرج نہیں ہے۔

847 ۔ مجبور ی کی حالت میں غصبی اور خالص ریشمی اور زردوزی کا لباس پہ نن ے م یں کوئی حرج نہیں۔ علاو ہ از یں جو شخص یہ لباس پہ نن ے پر مجبور ہ و اور اس ک ے پاس کوئ ی اور لباس نہ ہ و تو و ہ ان لباسوں ک ے سات ھ نماز پ ڑھ سکتا ہے۔

848 ۔ اگر کس ی شخص کے پاس غصب ی لباس کے علاو ہ کوئ ی لباس نہ ہ و اور و ہ یہ لباس پہ نن ے پر مجبور ن ہ ہ و تو اس ے چا ہ ئ ے ک ہ ان احکام ک ے مطابق نماز پ ڑھے جو بر ہ ن ہ لوگوں ک ے لئ ے بتائ ے گئ ے ہیں۔

849 ۔ اگر کس ی کے پاس درند ے ک ے اجزا س ے بن ے ہ وئ ے لباس ک ے علاو ہ اور کوئ ی لباس نہ ہ و اور و ہ یہ لباس پہ نن ے پر مجبور ہ و تو اس لباس ک ے س اتھ نماز پ ڑھ سکتا ہے اور اگر لباس پ ہ نن ے پر مجبور ن ہ ہ و تو اس ے چا ہ ئ ے ک ہ ان احکام ک ے مطابق نماز پ ڑھ ن ے جو بر ہ ن ہ لوگوں ک ے لئ ے بتائ ے گئے ہیں۔ اور اگر اس ک ے پاس غ یر شکاری حرام جانوروں کے اجزا س ے ت یار شدہ لباس ک ے سوا دوسرا لباس ن ہ ہ و اور و ہ اس لباس کو پ ہ نن ے پر مج بور نہ ہ و تو احت یاط لازم یہ ہے ک ہ دو دفع ہ نماز پ ڑھے۔ ا یک بار اسی لباس کے سات ھ اور ا یک بار اس طریقے کے مطابق جس کا ذکر بر ہ ن ہ لوگو ں کی نماز میں بیان ہ و چکا ہے۔

850 ۔ اگر کس ی مرد کے پاس خالص ر یشمی یا زربفتی لباس کے سوا کوئ ی لباس نہ ہ و اور و ہ لباس پ ہ نن ے پر مجبور ن ہ ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ ان احکام ک ے مطابق نماز پ ڑھے جو بر ہ ن ہ لوگوں ک ے لئ ے بتائ ے گئ ے ہیں۔

851 ۔ اگر کس ی کے پاس ا یسی کوئی چیز نہ ہ و جس س ے و ہ اپن ی شرم گاہ وں کو نماز م یں ڈھ انپ سک ے تو واجب ہے ک ہ ا یسی چیز کرائے پر ل ے یا خریدے لیکن اگر اس پر اس کی حیثیت سے ز یادہ خرچ اٹھ تا ہ و یا صورت یہ ہ و ک ہ اس کام ک ے لئ ے خرچ برداشت کر ے تو اس ک ی حالت تباہ ہ و جائ ے تو ا ن احکام کے مطابق نماز پ ڑھے جو بر ہ ن ہ لوگوں ک ے لئ ے بتائ ے گئ ے ہیں۔

852 ۔ جس شخص ک ے پاس لباس ن ہ ہ و اگر کوئ ی دوسرا شخص اسے لباس بخش د ے یا ادھ ار د ے د ے تو اگر اس لباس کا قبول کرنا اس پر گراں ن ہ گزرتا ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ اس ے قبول کرل ے بلک ہ اگر اد ھ ار ل ینا یا بخشش کے طور پر طلب کرنا اس ک ے لئ ے تکل یف کا باعث نہ ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ جس ک ے پاس لباس ہ و اس س ے اد ھ ار مانگ ل ے یا بخشش کے طور پر طلب کر ے۔

853 ۔ اگر کوئ ی شخص ایسا لباس پہ ننا چا ہے جس کا کپ ڑ ا، رنگ یا سلائی رواج کے مطابق ن ہ ہ و تو اگر اس کا پ ہ ننا اس ک ی شان کے خلاف اور تو ہین کا باعث ہ و تو اس کا پ ہ ننا حرام ہے۔ ل یکن اگر وہ اس لباس ک ے سات ھ نماز پ ڑھے اور اس ک ے پاس شرمگا ہ چ ھ پان ے ک ے لئ ے فقط و ہی لباس ہ و ت و اس کی نماز صحیح ہے۔

854 ۔ اگر مرد زنان ہ لباس پ ہ ن ے اور عورت مردان ہ لباس پ ہ ن ے اور اس ے اپن ی زینت قرار دے تو احت یاط کی بنا پر اس کی پہ ننا حرام ہے ل یکن اس لباس کے سات ھ نماز پ ڑھ نا ہ ر صورت م یں صحیح ہے۔

855 ۔ جس شخص کو ل یٹ کر نماز پرھ ن ی چاہے اگر اس کا لحاف درند ے ک ے اجزا س ے بلک ہ احت یاط کی بنا پر ہ ر حرام گوشت جانور ک ے اجزاء س ے بنا ہ و یا نس یا ریشمی ہ و اور اس ے پ ہ ناوا ک ہ ا جاسک ے تو اس م یں بھی نماز جائز نہیں ہے۔ ل یکن اگر اسے محض اپن ے اوپر ڈ ال ل یا جائے تو کوئ ی حرج نہیں اور اس سے نماز باطل ن ہیں ہ وگ ی البتہ گد یلے کے استمعال م یں کسی حالت میں بھی کوئی قباحت نہیں ماسوا اس کے ک ہ اس کا کچ ھ حص ہ انسان اپن ے اوپر لپ یٹ لے اور اس ے عرف عام م یں پہ ناوا ک ہ ا جائ ے تو اس صورت م یں اس کا بھی وہی حکم ہے جو لحاف کا ہے۔

جن صورتوں میں نمازی کا بدن اور لباس پاک ہ ونا ضرور ی نہیں

856 ۔ ت ین صورتوں میں جن کی تفصیل نیچے بیان کی جارہی ہے اگر نماز پ ڑھ ن ے وال ے کا بدن یا لباس نجس بھی ہ و تو اس ک ی نماز صحیح ہے۔

(اول) اس کے بدن ک ے زخم، جراحت یا پھ و ڑے ک ی وجہ س ے اس ک ے لباس یا بدن پر خون لگ جائے۔

(دوم) اس کے بدن یا لباس پر درہ م ۔ جس ک ی مقدار تقریباً انگوٹھے ک ے اوپر وال ی گرہ ک ے برابر ہے۔ ک ی مقدار سے کم خون لگ جائ ے۔

(سوم) وہ نجس بدن یا لباس کے سات ھ نماز پ ڑھ ن ے پر مجبور ہ و ۔

علاوہ ازیں ایک اور صورت میں اگر نماز پڑھ ن ے وال ے کا لباس نجس ب ھی ہ و تو اس ک ی نماز صحیح ہے اور و ہ صورت یہ ہے ک ہ اس کا چ ھ و ٹ ا لباس مثلاً موزہ اور ٹ وپ ی نجس ہ و ۔

ان چاروں صورتوں کے مفصل احکام آئند ہ مسئلوں م یں بیان کئے جائ یں گے۔

857 ۔ اگر نماز پ ڑھ ن ے وال ے ک ے بدن یا لباس پر زخم یا جراحت یا پھ و ڑے کا خون ہ و تو و ہ اس خون ک ے سات ھ یا اس وقت تک نماز پڑھ سکتا ہے جب تک زخم یا جراحت یا پھ و ڑ ا ٹھیک نہ ہ و ج ائے اور اگر اس ک ے بدن یا لباس پر ایسی پیپ ہ و جو خون ک ے سات ھ نکل ی ہ و یا ایسی دوائی ہ و جو زخ م پر لگائی گئی ہ و اور نجس ہ و گئ ی ہ و تو اس ک ے لئ ے ب ھی یہی حکم ہے۔

858 ۔ اگر نماز پ ڑھ ن ے وال ے ک ے بدن یا لباس پر ایسی خراش یا زخم کا خون لگا ہ و جو جلد ی ٹھیک ہ و جاتا ہ و اور جس کا د ھ ونا آسان ہ و تو اس ک ی نماز باطل ہے۔

859 ۔ اگر بدن یا لباس کی ایسی جگہ جو زخم س ے فاصل ے پر ہ و زخم ک ی رطوبت سے نجس ہ و جائ ے تو اس ک ے سات ھ نماز پ ڑھ نا جائز ن ہیں ہے ل یکن اگر لباس یا بدن کی وہ جگ ہ جو عموماً زخم ک ی رطوبت سے آلود ہ ہ وجات ی ہے ا س زخم کی رطوبت سے نجس ہ و جائ ے تو اس ک ے سات ھ نماز پ ڑھ ن ے م یں کوئی حرج نہیں۔

860 ۔ اگر کس ی شخص کے بدن یا لباس کو اس بواسیر سے جس ک ے مس ے با ہ رن ہ ہ وں یا اس زخم سے جو من ہ اور ناک وغ یرہ کے اندر ہ و خون لگ جائ ے تو ظا ہ ر یہ ہے ک ہ و ہ اس ک ے سات ھ نماز پ ڑھ سکتا ہے البت ہ اس بواسیر کے خون ک ے سات ھ نماز پ ڑھ نا بلا اشکال جائز ہے جس ک ے مس ے مقعد ک ے با ہ ر ہ وں ۔

861 ۔ اگر کوئ ی ایسا شخص جس کے بدن پر زخم ہ و اپن ے بدن یا لباس پر ایسا خون دیکھے جو درہ م س ے ز یادہ ہ و اور یہ نہ جانتا ہ و ک ہ یہ خون زخم کا ہے یا کوئی اور خون ہے تو احت یاط واجب یہ ہے ک ہ اس خون ک ے سات ھ نماز پ ڑھے۔

862 ۔ اگر کس ی شخص کے بدن پر چند زخم ہ وں اور و ہ ا یک دوسرے ک ے اس قدر نزد یک ہ وں ک ہ ا یک زخم شمار ہ وت ے ہ وں تو جب تک و ہ زخم ٹھیک نہ ہ وجائ یں ان کے خون ک ے سات ھ نماز پ ڑھ ن ے م یں کوئی حرج نہیں لیکن اگر وہ ا یک دوسرے س ے اتن ے دور ہ وں ک ہ ان میں سے ہ ر زخم ا یک علیحدہ زخم شمار ہ و تو جو زخم ٹھیک ہ و جائ ے ضرور ی ہے ک ہ نماز ک ے لئ ے بدن اور لباس کو د ھ و کر اس زخم ک ے خون س ے پاک کر ے۔

863 ۔ اگر نماز پر ھ ن ے وال ے ک ے بدن یا لباس پر سوئی کی نوک کے برابر ب ھی حیض کا خون لگا ہ و تو اس ک ی نماز باطل ہے۔ اور احت یاط کی بنا پر نجس حیوانات مثلاً سّور، مُردار اور حرام گوشت جانور نیز نفاس اور استحاضہ ک ی بھی یہی صورت ہے ل یکن کوئی دوسرا خون مثلاً انسان یا حلال گوشت حیوان کے خون ک ی چھینٹ بدن کے کئ ی حصوں پر لگی ہ و ل یکن اس کی مجموعی مقدار ایک درہ م س ے کم ہ و تو اس ک ے سات ھ نماز پ ڑھ ن ے م یں کوئی حرج نہیں ہے۔

864 ۔ جو خون بغ یر استر کے کپ ڑے پر گر ے اور دوسر ی طرف پہ نچ جائ ے و ہ ا یک خون شمار ہ وتا ہے ل یکن اگر کپڑے ک ی دوسری طرف الگ سے خون آلود ہ ہ و جائ ے تو ضرور ی ہے ک ہ ان م یں سے ہ ر ا یک کو علیحدہ خون شمار کیا جائے۔ پس اگر و ہ خون جو کپ ڑے ک ے سامن ے ک ے رخ اور پچ ھ ل ی طرف ہے مجم وعی طور پر ایک درہ م س ے کم ہ و تو اس ک ے سات ھ نماز صح یح ہے اور اگر اس س ے ز یادہ ہ و تو اس ک ے سات ھ نماز باطل ہے۔

865 ۔ اگر استر وال ے کپ ڑے پر خون گر ے اور اس ک ے استر تک پ ہ نچ جائ ے یا استر پر گرے اور کپ ڑے تک پ ہ نچ جائ ے تو ضرور ی ہے ک ہ ہ ر خون کو الگ شمار ک یا جائے۔ ل یکن اگر کپڑے کا خون اور استر کا خون اس طرح مل جائ ے ک ہ لوگوں ک ے نزد یک ایک خون شمار ہ و تو اگر کپ ڑے کا خون اور است ر کا خون ملا کر ایک درہ م س ے کم ہ و تو اس ک ے سات ھ نماز صح یح ہے اور اگر زیادہ ہ و تو اس ک ے سات ھ نماز باطل ہے۔

866 ۔ اگر بدن یا لباس پر ایک درہ م س ے کم خون ہ و اور کوئ ی رطوبت اس خون سے مل جائ ے اور اس ک ے اطراف کو آلود ہ کر د ے تو اس ک ے سات ھ نماز باطل ہے خوا ہ خون اور جو رطوبت اس س ے مل ی ہے ا یک درہ م ک ے برابر ن ہ ہ وں ل یکن اگر رطوبت صرف خون سے مل ے اور اس ک ے اطراف کو آلود ہ ن ہ کر ے تو ظا ہ ر یہ ہے ک ہ اس ک ے سات ھ نماز پ ڑھ ن ے م یں کوئی حرج نہیں ہے۔

867 ۔ اگر بدن یا لباس پر خون نہ ہ و ل یکن رطوبت لگنے ک ی وجہ س ے خون س ے نجس ہ و جائ یں تو اگرچہ جو مقدار نجس ہ وئ ی ہے و ہ ا یک درہ م س ے کم ہ و تو اس ک ے سات ھ ب ھی نماز نہیں پڑھی جاسکتی۔

868 ۔ بدن یا لباس پر جو خون ہ و اگر و ہ ا یک درہ م س ے کم ہ و اور کوئ ی دوسری نجاست اس سے آلگ ے مثلاً پ یشاب کا ایک قطرہ اس پر گر جائ ے اور و ہ بدن یا لباس سے لگ جائ ے تو اس ک ے سات ھ نماز پ ڑھ نا جائز ن ہیں بلکہ اگر بدن اور لباس تک ن ہ ب ھی پہ نچ ے تب ب ھی احتیاط لازم کی بنا پر اس میں نماز پڑھ نا صح یح نہیں ہے۔

769 ۔ اگر نماز پ ڑھ ن ے وال ے کو چ ھ و ٹ ا لباس مثلاً ٹ وپ ی اور موزہ جس س ے شرمگا ہ کو ن ہ ڈھ انپا جاسکتا ہ و نجس ہ و جائ ے اور و ہ احت یاط لازم کی بنا پر وہ نجس مردار یا نجس العین حیوان مثلاً کتے (ک ے اجزا) سے ن ہ بنا ہ و تو اس ک ے سات ھ نماز صح یح ہے اور اس ی طرح اگر نجس انگوٹھی کے ساتھ نماز پ ڑھی جائے تو کوئ ی حرج نہیں۔

870 ۔ نجس چ یز مثلاً نجس رومال، چابی اور چاقو کا نماز پڑھ ن ے وال ے ک ے پاس ہ ونا جائز ہے اور بع ید نہیں ہے ک ہ مطلق نجس لباس (جو پ ہ نا ہ وا ن ہ ہ و) اس ک ے پاس ہ و تب ب ھی نماز کو کوئی ضرر نہ پ ہ نچائ ے ( یعنی اس کے پاس ہ وت ے ہ وئ ے نماز صح یح ہ و) ۔

871 ۔ اگر کوئ ی شخص جانتا ہ و ک ہ جو خون اس ک ے لباس یا بدن پر ہے و ہ ا یک درہ م س ے کم ہے ل یکن اس امر کا احتمال ہ و ک ہ یہ اس خون میں سے ہے جو معاف ن ہیں ہے تو اس ک ے لئ ے جائز ہے ک ہ اس خون ک ے سات ھ نماز پ ڑھے اور اس کا د ھ ونا ضرور ی نہیں ہے۔

872 ۔ اگر و ہ خون جو ا یک شخص کے لباس یا بدن پر ہ و ا یک درہ م س ے کم ہ و اور اس ے یہ علم نہ ہ و ک ہ یہ اس خون میں سے ہے جو معاف ن ہیں ہے ، نماز پ ڑھ ل ے اور پ ھ ر اس ے پت ہ چل ے ک ہ یہ اس خون میں سے ت ھ ا جو معاف ن ہیں ہے ، تو اس ک ے لئ ے دوبار ہ نماز پ ڑھ نا ضرور ی نہیں اور اس وقت بھی یہی حکم ہے جب و ہ یہ سمجھ تا ہ و ک ہ خون ا یک درہ م س ے کم ہے اور نماز پ ڑھ ل ے اور بعد م یں پتہ چل ے ک ہ اس ک ی مقدار ایک درہ م یا اس سے ز یادہ تھی، اس صورت میں بھی دوبارہ نماز پ ڑھ ن ے ک ی ضروری نہیں ہے۔

وہ چیزیں جو نمازی کے لباس م یں مستحب ہیں۔

873 ۔ جو شخص چند نماز ی کے لباس م یں مستحب ہیں کہ جن م یں سے تحت الحنک ک ے سات ھ عمام ہ ، عبا، سف ید لباس، صاف ستھ را لباس، خوشبو لگانا اور عت یق کی انگوٹھی پہ ننا ہیں۔

وہ چیزیں جو نمازی کے لباس م یں مکروہ ہیں

874 ۔ چند چ یزیں نمازی کے لباس م یں مکروہ ہیں جن میں سے س یاہ ، میلا اور تنگ لباس اور شرابی کا لباس پہ ننا یا اس شخص کا لباس پہ ننا جو نجاست س ے پر ہیز نہ کرتا ہ و اور ا یسا لباس پہ ننا جس پر چ ہ ر ے ک ی تصویر بنی ہ و اس ک ے علاو ہ لباس ک ے ب ٹ ن ک ھ ل ے ہ ونا اور ا یسی انگوٹھی پہ نن ا جس پر چہ ر ے

کی تصویر بنی ہ و مکرو ہ ہے۔

نماز کے پ ڑھ ن ے ک ی جگہ

نماز پڑھ ن ے وال ے ک ی جگہ ک ی سات شرطیں ہیں :

پہ ل ی شرط یہ ہے ک ہ و ہ مباح ہ و ۔

875 ۔ جو شخص غصب ی جگہ پر اگرچ ہ و ہ قال ین، تخت اور اسی طرح کی دوسری چیزیں ہ وں، نماز پ ڑھ ر ہ ا ہ و تو احت یاط لازم کی بنا پر اس کی نماز باطل ہے ل یکن غصبی چھ ت ک ے ن یچے اور غصبی خیمے میں نماز پڑھ ن ے م یں کوئی حرج نہیں ہے۔

876 ۔ ا یسی جگہ نماز پ ڑھ نا جس ک ی منفعت کسی اور کی ملکیت ہ و تو منفعت ک ے مالک ک ی اجازت کے بغ یر وہ اں نماز پ ڑھ نا غصب ی جگہ پر نماز پ ڑھ ن ے ک ے حکم م یں ہے مثلاً کرائ ے ک ے مکان م یں مالک مکان یا اس شخص کی اجازت کے بغ یر کہ جس ن ے و ہ مکان کرائ ے پر ل یا ہے نماز پ ڑھے تو احت یاط کی بنا پر اس کی نماز باطل ہے۔ اور اگر مرن ے وال ے ن ے وص یت کی ہ و ک ہ اس ک ے مال کا ت یسرا حصہ فلاں کام پر خرچ ک یا جائے تو جب تک ک ہ ت یسرے حصے کو جدا ن ہ کر یں اس کی جائداد میں نماز نہیں پڑھی جاسکتی۔

877 ۔ اگر کوئ ی شخص مسجد میں بیٹھ ا ہ و اور دوسرا شخص اس ے با ہ ر نکال کر اس ک ی جگہ پر قبض ہ کر ے اور اس جگ ہ نماز پ ڑھے تو اس ک ی نماز صحیح ہے اگرچ ہ اس ن ے گنا ہ ک یا ہے۔

878 ۔ اگر کوئ ی شخص کسی ایسی جگہ نماز پ ڑھے جس ک ے غصب ی ہ ون ے کا اس ے علم ن ہ ہ و ا ور نماز کے بعد اس ے پت ہ چل ے یا ایسی جگہ نماز پ ڑھے جس ک ے غصب ی ہ ون ے کو و ہ ب ھ ول گ یا ہ و اور نماز ک ے بعد اس ے یاد آئے تو اس ک ی نماز صحیح ہے۔ ل یکن کوئی اسیا شخص جس نے خود و ہ جگ ہ غصب ک ی ہ و ا ور وہ ب ھ ول جائ ے اور و ہ اں نماز پ ڑھے تو اس ک ی نماز احتیاط کی بنا پر باطل ہے۔

879 ۔ اگر کوئ ی شخص جانتا ہ و ک ہ یہ جگہ غصب ی ہے اور اس م یں تصرف حرام ہے ل یکن اسے یہ علم نہ ہ و ک ہ غصب ی جگہ پر نماز پ ڑھ ن ے م یں اشکال ہے اور و ہ و ہ اں نماز پ ڑھے تو احت یاط کی بنا پر اس کی نماز باطل ہے۔

880 ۔ اگر کوئ ی شخص واجب نماز سواری کی حالت میں پڑھ ن ے پر مجبور ہ و اور سوار ی کا جانور یا اس کی زین یا نعل غصبی ہ و تو اس ک ی نماز باطل ہے اور اگر و ہ شخص اس جانور پر سوار ی کی حالت میں مستحب نماز پڑھ نا چا ہے تو اس کا ب ھی یہی حکم ہے۔

881 ۔ اگر کوئ ی شخص کسی جائداد میں دوسرے ک ے سات ھ شر یک ہ و اور اس کا حص ہ جدا ن ہ ہ و تو اپن ے شراکت دار ک ی اجازت کے بغ یر وہ اس جائداد پر تصرف ن ہیں کر سکتا اور اس پر نماز نہیں پڑھ سکتا ۔

882 ۔ اگر کس ی شخص ایک ایسی رقم سے کوئ ی جائداد خریدے جس کا خمس اس نے ادا ن ہ ک یا ہ و تو اس جائداد پر اس کاتصرف حرام ہے۔ اور اس م یں اس کی نماز جائز نہیں۔

883 ۔ اگر کس ی جگہ کا مالک زبان س ے نماز پ ڑھ ن ے ک ی اجازت دے د ے اور انسان کو علم ہ و ک ہ و ہ دل س ے راض ی نہیں ہے تو اس ک ی جگہ پر نماز پ ڑھ نا جائز ن ہیں اور اگر اجازت نہ د ے ل یکن انسان کو یقین ہ و ک ہ و ہ دل س ے راض ی ہے تو نماز پر ھ نا جائز ہے۔

884 ۔ جس متوف ی نے زکو ۃ اور اس جیسے دوسرے مال ی واجبات ادا نہ کئ ے ہ وں اس ک ی جائداد میں تصرف کرنا اگر واجبات کی ادائیگی میں مانع نہ ہ و مثلاً اس ک ے گ ھ ر م یں ورثاء کی اجازت سے نماز پ ڑھی جائے تو اشکال ن ہیں ہے۔ اس ی طرح اگر کوئی شخص وہ رقم جو متوف ی کے ذم ے ہ و ادا کر دے یا یہ ضمانت دے ک ہ ادا کر د ے گا تو اس ک ی جائداد میں تصرف کرنے م یں بھی کوئی اشکال نہیں ہے۔

885 ۔ اگر متوف ی لوگوں کا مقروض ہ و تو اس ک ی جائداد میں تصرف کرنا اس مردے ک ی جائداد میں تصرف کرنے ک ے حکم م یں ہے جس ن ے زکوٰ ۃ اور اس کی مانند دوسرے مال ی واجبات ادا نہ کئ ے ہ وں ۔

886 ۔ اگر متوف ی کے ذم ے قرض ن ہ ہ و ل یکن اس کے بعض ورثاء کم سن یا مجنون یا غیر حاضر ہ وں تو ان ک ے ول ی کی اجازت کے بغ یر اس کی جائداد میں تصرف حرام ہے اور اس م یں نماز جائز نہیں۔

887 ۔ کس ی کی جائداد میں نماز پڑھ نا اس صورت م یں جائز ہے جبک ہ اس کا مالک صر یحاً اجازت دے یا کوئی ایسی بات کہے جس س ے معلوم ہ و ک ہ اس ن ے نماز پ ڑھ ن ے ک ی اجازت دے د ی ہے مثلاً اگر کس ی شخص کو اجازت دے ک ہ اس ک ی جائداد میں بیھٹے یا سوئے تو اس س ے سمج ھ ا جاسکتا ہے ک ہ اس ن ے نماز پ ڑھ ن ے ک ی اجازت بھی دے د ی ہے یا مالک کے راض ی ہ ون ے پر دوسر ی وجوہ ات ک ی بناء پر اطمینان رکھ تا ہ و ۔

888 ۔ وس یع و عریض زمین میں نماز پڑھ نا جائز ہے اگرچ ہ اس کا مالک کم سن یا مجنون ہ و یا وہ اں نماز پ ڑھ ن ے پر راض ی نہ ہ و ۔ اس ی طرح وہ زم ینیں کہ جن ک ے درواز ے اور د یوار نہ ہ وں ان م یں ان کے مالک ک ی اجازت کے بغ یر نماز پڑھ سکت ے ہیں۔ ل یکن اگر مالک کمسن یا مجنون ہ و یا اس کے راضی نہ ہ ون ے کا گمان ہ و تو احت یاط لازم یہ ہے ک ہ و ہ اں نماز یہ پڑھی جائے۔

889 ۔ (دوسر ی شرط) ضروری ہے ک ہ نماز ی کی جگہ واجب نمازوں م یں ایسی نہ ہ و ک ہ ت یز حرکت نمازی کے ک ھڑے ہ ون ے یارکوع اور سجود کرنے م یں مانع ہ و بلک ہ احت یاط لازم کی بنا پر ضروری ہے ک ہ اس ک ے بدن کو ساکن رک ھ ن ے م یں بھی مانع نہ ہ و اور اگر وقت ک ی تنگی یا کسی اور وجہ س ے ا یسی جگہ مثلاً بس، ٹ رک، کشت ی یاریل گاڑی میں نماز پڑھے تو جس قدر ممکن ہ و بدن ک ے ٹھہ راو اور قبل ے ک ی سمت کا خیال رکھے اور اگر ٹ رانسپور ٹ قبل ے س ے کس ی دوسری طرف مڑ جائ ے تو اپنا من ہ قبل ے ک ی جانب موڑ د ے۔

890 ۔ جب گا ڑی، کشتی یاریل گاڑی وغیرہ کھڑی ہ وئ ی ہ وں تو ان م یں نماز پڑھ ن ے م یں کوئی حرج نہیں اور اسی طرح جب چل رہی ہ وں تو اس حد تک ن ہ ہ ل جل ر ہی ہ وں ک ہ نماز ی بدن کے بدن ک ے ٹھہ راو م یں حائل ہ وں ۔

891 ۔ گندم، جو اور ان ج یسی دوسری اجناس کے ڈھیر پر جو ہ ل ے جل ے بغ یر نہیں رہ سکت ے نماز باطل ہے۔ (بور یوں کے ڈھیر مراد نہیں ہیں)۔

(تیسری شرط) ضروری ہے ک ہ انسان ا یسی جگہ نماز پ ڑھ ن ے ج ہ اں نماز پور ی پڑھ ل ینے کا احتمال ہ و ۔ ا یسی جگہ نماز پ ڑھ نا صح یح نہیں ہے جس ک ے متعلق اس ے یقین ہ و ک ہ مثلاً ہ وا اور بارش یا بھیڑ بھ ا ڑ ک ی وجہ س ے و ہ اں پور ی نماز نہ پ ڑھ سک ے گا گو اتفاق س ے پور ی پڑھ ل ے۔

892 ۔ اگر کوئ ی شخص ایسی جگہ نماز پ ڑھے ج ہ اں ٹھہ رنا حرام ہ و مثلاً کس ی ایسی مخدوش چھ ت ک ے ن یچے جو عنقریب گرنے وال ی ہ و تو گو و ہ گنا ہ کا مرتکب ہ وگا ل یکن اس کی نماز صحیح ہے۔

893 ۔ کس ی ایسی چیز پر نماز پڑھ نا صح یح نہیں ہے جس پر ک ھڑ ا ہ ونا یا بیٹھ نا حرام ہ و مثلا قال ین کے ا یسے حصے ج ہ اں الل ہ تعال ی کا نام لکھ ا ہ و ۔ چونک ہ ( یہ اسم خدا) قصد قربت کرنے م یں مانع ہے اس لئ ے (نماز پ ڑھ نا) صح یح نہیں ہے۔

(چوتھی شرط) جس جگہ انسان نماز پ ڑھے اس ک ی چھ ت اتن ی نیچی نہ ہ و ک ہ س یدھ ا کھڑ ا ن ہ ہ وسک ے اور ن ہ ہی وہ جگ ہ اتن ی مختصر ہ و ک ہ رکوع اور سجد ے ک ی گنجائش نہ ہ و ۔

894 ۔ اگر کوئ ی شخص ایسی جگہ نماز پ ڑھ ن ے پر مجبور ہ و ج ہ اں بالکل س یدھ ا کھڑ ا ہ ونا ممکن ن ہ ہ و تو اس ک ے لئ ے ضرور ی ہے ک ہ بیٹ کر نماز پڑھے اور اگر رکوع اور سجود ادا کرن ے کا امکان ن ہ ہ و تو ان ک ے لئ ے سر س ے اشار ہ کر ے۔

895 ۔ ضرور ی ہے ک ہ پ یغمبر اکرم (صلی اللہ عل یہ وآلہ ) اور ائم ۃ اہ ل ب یت علیہ م السلام کی قبر کے آگ ے اگر ان ک ی بے حرمت ی ہ وت ی ہ و تو نماز ن ہ پ ڑھے۔ اس ک ے علاو ہ کس ی اور صورت میں اشکال نہیں۔

(پانچویں شرط) اگر نماز پڑھ ن ے ک ی جگہ نجس ہ و تو اتن ی مرطوب نہ ہ و ک ہ اس ک ی رطوبت نماز پڑھ ن ے وال ے ک ے بدن یا لباس تک پہ نچ ے ل یکن اگر سجدہ م یں پیشانی رکھ ن ے ک ی جگہ نجس ہ و تو خوا ہ و ہ خشک ب ھی ہ و نماز باطل ہے اور احت یاط مستحب یہ ہے ک ہ نماز پ ڑھ ن ے ک ی جگہ ہ رگز نجس ن ہ ہ و ۔

(چھٹی شرط) احتیاط لازم کی بنا پر ضروری ہے ک ہ عورت مرد س ے پ یچھے کھڑی ہ و اور کم از کم اس ک ے سجد ہ کرن ے ک ی جگہ سجد ے ک ی حالت میں مرد کے دو زانوں ک ے برابر فاصل ے پر ہ و ۔

896 ۔ اگر کوئ ی عورت مرد کے برابر یا آگے ک ھڑی ہ و اور دونوں ب یک وقت نماز پڑھ ن ے لگ یں تو ضروری ہے ک ہ نماز کو دوبار ہ پ ڑھیں۔ اور یہی حکم ہے اگر ا یک، دوسرے س ے پ ہ ل ے نماز ک ے لئ ے ک ھڑ ا ہ و ۔

897 ۔ اگر مرد اور عورت ا یک دوسرے ک ے برابر ک ھڑے ہ وں یا عورت آگے ک ھڑی ہ و اور دونوں نماز پ ڑھ ر ہے ہ وں ل یکن دونوں کے درم یان دیوار یا پردہ یا کوئی اور ایسی چیز حائل ہ و ک ہ ا یک دوسرے کون ہ د یکھ سکیں یا ان کے درم یان دس ہ ات ھ س ے ز یادہ فاصلہ ہ و تو دونوں ک ی نماز صحیح ہے۔

(ساتویں شرط) نماز پڑھ ن ے وال ے ک ی پیشانی رکھ ن ے ک ی جگہ ، دو زانو اور پاوں ک ی انگلیاں رکھ ن ے جگ ہ س ے چار مل ی ہ وئ ی ہ وئ ی انگلیوں کی مقدار سے ز یادہ اونچی یا نیچی نہ ہ و ۔ اس مسئل ے ک ی تفصیل سجدے ک ے احکام م یں آئے گ ی۔

898 ۔ نا محرم مرد اور عورت کا ا یک ایسی جگہ ہ ونا ج ہ اں گنا ہ م یں مبتلا ہ ون ے کا احتمال ہ و حرام ہے اور احت یاط مستحب یہ ہے ک ہ ا یسی جگہ نماز ب ھی نہ پر ھیں۔

899 ۔ جس جگ ہ ستار بجا یا جاتا ہ و اور اس ج یسی چیزیں استعمال کی جاتی ہ وں و ہ اں نماز پ ڑھ نا باطل ن ہیں ہے گو ان کا سننا اور استعمال کرنا گنا ہ ہے۔

900 ۔ احت یاط واجب یہ ہے ک ہ اخت یار کی حالت میں خانہ کعب ہ ک ے اندر اور اس ک ی چھ ت ک ے اوپر واجب نماز ن ہ پ ڑھی جائے۔ ل یکن مجبوری کی حالت میں کوئی اشکال نہیں ہے۔

901 ۔ خان ہ کعب ہ ک ے اندر اور اس ک ی چھ ت ک ے اوپر نفل ی نمازیں پڑھ ن ے م یں کوئی حرج نہیں ہے بلک ہ مستحب ہے ک ہ خان ہ کعب ہ ک ے اندر ہ ر رکن ک ے مقابل دو رکعت نماز پ ڑھی جائے۔

وہ مقامات جہ اں نماز پ ڑھ نا مستحب ہے

902 ۔ اسلام ک ی مقدس شریعت میں بہ ت تاک ید کی گئی ہے ک ہ نماز مسجد م یں پڑھی جائے۔ دن یا بھ ر ک ی ساری مسجدوں میں سب سے ب ہ تر مسجد الحرام اور اس ک ے بعد مسجد نبو ی ہے اور اس ک ے بعد مسجد کوف ہ اور اس ک ے بعد ب یت المقدس کا درجہ ہے۔ اس ک ے بعد ش ہ ر ک ی جامع اور اس کے بعد محل ے ک ی مسجد اور اس کے بعد بازار ک ی مسجد کا نمبر آتا ہے۔

903 ۔ عورتوں ک ے لئ ے ب ہ تر ہے ک ہ نماز ا یسی جگہ پ ڑھیں جو نا محرم سے محفوظ ہ ون ے ک ے لحاظ س ے دوسر ی جگہ وں س ے ب ہ تر ہ و خوا ہ و ہ جگ ہ مکان یا مسجد یا کوئی اور جگہ ہ و ۔

904 ۔ ائم ہ ا ہ ل ب یت علیہ م السلام کے حرموں م یں نماز پڑھ نا مستحب ہے بلک ہ مسجد م یں نماز پڑھ ن ے س ے ب ہ تر ہے او ر روایت ہے ک ہ حضرت ام یر المومنین علیہ السلام کے حرم پاک م یں نماز پڑھ نا دو لاک ھ نمازوں ک ے برابر ہے۔

905 ۔ مسجد م یں زیادہ جانا اور اس مسجد میں جانا آباد نہ ہ و ( یعنی جہ اں لوگ ب ہ ت کم نماز پ ڑھ ن ے آت ے ہ وں) مستحب ہے اور اگر کوئ ی شخص مسجد کے پ ڑ وس م یں رہ تا ہ و اور کوئ ی عذر بھی نہ رک ھ تا ہ و تو اس ک ے لئ ے مسجد ک ے علاو ہ کس ی اور جگہ نماز پ ڑھ نا مکرو ہ ہے۔

906 ۔ جو شخص مسجد م یں نہ آتا ہ و، مستحب ہے ک ہ انسان اس ک ے سات ھ مل کر ک ھ انا ک ھ ائ ے ، اپن ے کاموں م یں اس سے مشور ہ ن ہ کر ے ، اس ک ے پ ڑ وس م یں نہ ر ہے اور ن ہ اس س ے عورت کا رشتہ ل ے اور ن ہ اس ے رشت ہ د ے۔ ( یعنی اس کا سوشل بائیکاٹ کرے ) ۔

وہ مقامات جہ اں نماز پ ڑھ نا مکرو ہ ہے

907 ۔ چند مقامات پر نماز پ ڑھ نا مکرو ہ ہے جن م یں سے کچ ھ یہ ہیں :

1 ۔ حمام

2 ۔ شور زم ین

3 ۔ کس ی انسان کے مقابل

4 ۔ اس درواز ے ک ے مقابل جو ک ھ لا ہ و

5 ۔ س ڑ ک، اور کوچ ے م یں بشرطیکہ گزرنے والوں ک ے لئ ے باعث زحمت ن ہ ہ و اور اگر ان ہیں زحمت ہ و تو ان ک ے راست ے م یں رکاوٹ ڈ النا حرام ہے۔

6 ۔ آگ اور چراغ ک ے مقابل

7 ۔ باورچ ی خانے م یں اور ہ ر اس جگ ہ ج ہ اں آگ ک ی بھٹی ہ و ۔

8 ۔ کنو یں کے اور ا یسے گڑھے ک ے مقابل جس م یں پیشاب کیا جاتا ہ و ۔

9 ۔ جان دار کے فو ٹ و یا مجسمے ک ے سامن ے مگر یہ کہ اس ے ڈھ انپ د یا جائے ۔

10 ۔ ا یسے کمرے م یں جس میں جنب شخص موجود ہ و ۔

11 ۔ جس جگ ہ فو ٹ و ہ و خوا ہ ہ و نماز پ ڑھ ن ے وال ے ک ے سامن ے ن ہ ہ و ۔

12 ۔ قبر ک ے مقابل

13 ۔ قبر ک ے اوپر

14 ۔ دو قبروں ک ے درم یان

15 ۔ قبرستان م یں۔

908 ۔ اگر کوئ ی شخص لوگوں کی رہ گزر پر نماز پ ڑھ ر ہ ا ہ و یا کوئی اور شخص اس کے سامن ے ک ھڑ ا ہ و تو نماز ی کے لئ ے مستحب ہے ک ہ اپن ے سامن ے کوئ ی چیز رکھ ل ے اور اگر و ہ چ یز لکڑی یا رسی ہ و تو ب ھی کافی ہے۔

مسجد کے احکام

909 ۔ مسجد ک ی زمین، اندرونی اور بیرونی چھ ت اور اندرون ی دیوار کو نجس کرنا حرام ہے اور جس شخص کو پت ہ چل ے ک ہ ان م یں سے کوئ ی مقام نجس ہ و گ یا ہے تو ضرور ی ہے ک ہ اس ک ی نجاست کو فوراً دور کرے اور احت یاط مستحب یہ ہے ک ہ مسجد ک ے د یوار کا بیرونی حصے کو ب ھی نجس نہ ک یا جائے اور اگر وہ نجس ہ و جائ ے تو نجاست کا ہٹ انا لازم ن ہیں لیکن اگر دیوار کا بیرونی حصہ نجس کرنا مسجد ک ی بے حرمت ی کا سبب ہ و تو قطعاً حرام ہے اور اس قدر نجاست کا زائل کرنا ک ہ جس س ے ب ے حرمت ی ختم ہ و جائ ے ضرور ی ہے۔

910 ۔ اگر کوئ ی شخص مسجد کو پاک کرنے پر قادر ن ہ ہ و یا اسے مدد ک ی ضرورت ہ و جو دست یاب نہ ہ و تو مسجد کا پاک کرنا اس پر واجب ن ہیں لیکن یہ سمجھ تا ہ و ک ہ اگر دوسر ے کو اطلاع د ے گا تو یہ کام ہ و جائ ے گا تو ضرور ی ہے ک ہ اس ے اطلاع د ے۔

911 ۔ اگر مسجد ک ی کوئی جگہ نجس ہ وگئ ی ہ و جس ے ک ھ ود ے یا توڑے بغ یر پاک کرنا ممکن نہ ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ اس جگ ہ کو ک ھ ود یں یا توڑیں جب کہ جزو ی طور پر کھ ودنا یا توڑ نا پ ڑے یا بے حرمت ی کا ختم ہ ونا ممکل طور پر ک ھ ودن ے یا توڑ ن ے پر موقف ہ و ورن ہ تو ڑ ن ے م یں اشکال ہے۔ جو جگ ہ کھ ود ی گئی ہ و اس ے پر کرنا اور جو جگ ہ تو ڑی گئی ہ و اس ے تعم یر کرنا واجب نہیں ہے ل یکن مسجد کی کوئی چیز مثلاً اینٹ اگر نجس ہ وگئ ی ہ و تو ممکن ہ صورت م یں اسے پان ی سے پاک کر ک ے ضرور ی ہے ک ہ اس ک ی اصلی جگہ پر لگا د یا جائے۔

912 ۔ اگر کوئ ی شخص مسجد کو غصب کرے اور اس ک ی جگہ گ ھ ر یا ایسی ہی کوئی چیز تعمیر کرے یا مسجد اس قدر ٹ و ٹ پ ھ و ٹ جائ ے ک ہ اس ے مسجد ن ہ ک ہ ا جائ ے تب ب ھی احتیاط مستحب کی بنا پر اسے نجس ن ہ کر ے ل یکن اسے پاک کرنا واجب ن ہیں۔

913 ۔ ائم ہ ا ہ ل ب یت علیہ م السلام میں سے کس ی امام کا حرم نجس کرنا حرام ہے اگر ان ک ے حرموں م یں سے کوئ ی حرم نجس ہ و جائ ے اور اس کا نجس ر ہ نا اس ک ی بے حرمت ی کا سبب ہ و تو اس کا پاک کرنا واجب ہے بلک ہ احت یاط مستحب یہ ہے ک ہ خوا ہ ب ے حرمت ی نہ ہ وت ی ہ و تب ب ھی پاک کیا جائے۔

914 ۔ اگر مسجد ک ی چٹ ائ ی نجس ہ و جائ ے تو ضرور ی ہے ک ہ اس ے د ھ و کر پاک کر یں اور اگر چٹ ائ ی کا نجس ہ ونا مسجد ک ی بے حرمت ی شمار ہ وتا ہ و اور و ہ د ھ ون ے س ے خراب ہ وت ی ہ و اور نجس حص ے کا کا ٹ د ینا بہ تر ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ اس ے کا ٹ د یا جائے۔

915 ۔ اگر کس ی عین نجاست یا نجس چیز کو مسجد میں لے جان ے س ے مسجد ک ی بے حرمت ی ہ وت ی ہ و تو اس کا مسجد م یں لے جانا حرام ہے بلک ہ احت یاط مستحب یہ ہے ک ہ اگر ب ے حرمت ی نہ ہ وت ی ہ و تب ب ھی عین نجاست کو مسجد میں نہ ل ے جا یا جائے۔

916 ۔ اگر مسجد م یں مجلس عزا کے لئ ے قنات تان ی جائے اور فرش بچ ھ ا یا جائے اور س یاہ پردے ل ٹ کائ ے جائ یں اور چائے کا سامان اس ک ے اندر ل ے جا یا جائے تو اگر یہ چیزیں مسجد کے تقدس کو پامال ن ہ کرت ی ہ وں اور نماز پ ڑھ ن ے م یں بھی مانع نہ ہ وت ی ہ وں تو کوئ ی حرج نہیں۔

917 ۔ احت یاط واجب یہ ہے ک ہ مسجد ک ی سونے س ے ز ینت نہ کر یں اور احتیاط مستحب یہ ہے ک ہ مسجد کو انسان اور ح یوان کی طرح جانداروں کی تصویروں سے ب ھی نہ سجا یا جائے۔

918 ۔ اگر مسجد ٹ و ٹ پ ھ و ٹ ب ھی جائے تب ب ھی نہ تو اس ے ب یچا جاسکتا ہے اور ن ہ ہی ملکیت اور سٹ رک م یں شامل کیا جاسکتا ہے۔

919 ۔ مسج د کے دروازوں، ک ھڑ ک یوں اور دوسری چیزوں کا بیچنا حرام ہے اور اگر مسجد ٹ و ٹ پ ھ و ٹ جائ ے تب ب ھی ضروری ہے ک ہ ان چ یزوں کو اسی مسجد کی مرمت کے لئ ے استمعال ک یا جائے اور اگر اس مسجد ک ے کام ک ی نہ ر ہی ہ وں تو ضرور ی ہے ک ہ کس ی دوسری مسجد کے کام م یں لایا جائے اور اگ ر دوسری مسجدوں کے کام ک ی بھی نہ ر ہی ہ وں تو ان ہیں بیچا جاسکتا ہے اور جو رقم حاصل ہ و و ہ بصورت امکان اس ی مسجد کی مرمت پرورنہ کس ی دوسری مسجد کی مرمت پر خرچ کی جائے۔

920 ۔ مسجد کا تعم یر کرنا اور ایسی مسجد کی مرمت کرنا جو مخدوش ہ و مستحب ہے اور اگر مسجد اس قدر مخدوش ہ و ک ہ اس ک ی مرمت ممکن نہ ہ و تو اس ے گرا کر دوبار ہ تعم یر کیا جاسکتا ہے بلک ہ اگر مسجد ٹ و ٹی پھ و ٹی نہ ہ و تب ب ھی اسے لوگوں ک ی ضرورت کی خاظر گرا کر وسیع کیا جاسکتا ہے۔

921 ۔ مسجد کو صاف ست ھ را رک ھ نا اور اس م یں چراغ جلانا مستحب ہے اور اگر کوئ ی شخص مسجد میں جانا چاہے تو مستحب ہے ک ہ خوشبو لگائ ے اور پاک یزہ اور قیمتی لباس پہ ن ے اور اپن ے جوت ے ک ے تلووں ک ے بار ے م یں تحقیق کرے ک ہ ک ہیں نجاست تو نہیں لگی ہ وئ ی۔ ن یز یہ کہ مسجد م یں داخل ہوتے وقت پہ ل ے دا یاں پاوں اور باہ ر نکلت ے وقت پ ہ ل ے با یاں پاوں رکھے اور اس ی طرح مستحب ہے ک ہ سب لوگوں س ے پ ہ ل ے مسجد م یں آئے اور سب س ے بعد م یں نکلے۔

922 ۔ جب کوئ ی شخص مسجد میں داخل ہ و تو مستحب ہے ک ہ دو رکعت نماز تح یت و احترام مسجد کی نیت سے پ ڑھے اور اگر واجب نماز یا کوئی اور مستحب نماز پڑھے تب ب ھی کافی ہے۔

923 ۔ اگر انسان مجبور ن ہ ہ و تو مسجد میں سونا، دنیاوی کاموں کے بار ے م یں گفتگو کرنا اور کوئی کام کاج کرنا اور ایسے اشعار پڑھ نا جن م یں نصیحت اور کام کی کوئی بات نہ ہ و مکر و ہ ہے۔ ن یز مسجد میں تھ وکنا، ناک ک ی آلائش پھینکنا اور بلغم تھ وکنا ب ھی مکروہ ہے بلک ہ صورتو ں حرام ہے۔ اور اس ک ے علاو ہ گمشدہ (شخص یا چیز) کو تلاش کرتے ہ وئ ے آواز کو بلند کرنا ب ھی مکروہ ہے۔ ل یکن اذان کے لئ ے آواز بلند کرن ے ک ی ممانعت نہیں ہے۔

924 ۔ د یوانے کی مسجد میں داخل ہ ون ے د ینا مکروہ ہے اور اس ی اس بچے کو ب ھی داخل ہ ون ے د ینا مکروہ ہے جو نماز یوں کے لئ ے باعث زحمت ہ و یا احتمال ہ و ک ہ و ہ مسجد کو نجس کر د ے گا ۔ ان دو صورتوں ک ے علاو ہ بچ ے کو مسجد م یں آنے د ینے میں کوئی حرج نہیں۔ اس شخص کا مسجد م یں جانا بھی مکروہ ہے جس ن ے پ یاز، لہ سن یا ان سے مشاب ہ کوئ ی چیز کھ ائ ی ہ و ک ہ جس ک ی بو لوگوں کو ناگوار گزرتی ہ و ۔

اذان اور اقامت

925 ۔ ہ ر مر د اور عورت کے لئ ے مستحب ہے ک ہ روزان ہ ک ی واجب نمازوں سے پ ہ ل ے اذان اور اقامت ک ہے اور ا یسا کرنا دوسری واجب یا مستحب نمازوں کے لئ ے مشروع ن ہیں لیکن عید فطر اور عید قربان سے پ ہ ل ے جب ک ہ نماز با جماعت پ ڑھیں تو مستحب ہے ک ہ ت ین مرتبہ "اَلصَّلوٰ ۃ" کہیں۔

926 ۔ مستحب ہے ک ہ بچ ے ک ی پیدائش کے پ ہ ل ے دن یا ناف اکھڑے س ے پ ہ ل ے اس ک ے دائ یں کان میں اذان اور بائیں کان میں اقامت کہی جائے۔

927 ۔ اذان ا ٹھ ار ہ جملوں پر مشتمل ہے۔

اَللّٰہ اَکبَرُ اَللّٰہ اَکبَرُ اَللّٰ ہ اَکبَرُ اَللّٰ ہ اَکبَرُ

اَشھ َدُ اَن لاَّ اِلٰہ اِلاَّ الل ہ اَشھ َدُ اَن لاَّ اِلٰ ہ اِلاَّ الل ہ

اَشھ َدُ اَن مُحَمَّدًا رَّسُولُ اللہ اَش ھ َدُ اَن مُحَمَّدًا رَّسُولُ الل ہ

حَیَّ عَلَی الصَّلاَۃ ِ حَیَّ عَلَی الصَّلاَۃ ِ

حَیَّ عَلَی الفلاَحِ حَیَّ عَلَی الفَلاَحِ

حَیَّ عَلَی خَیرِالعَمَلِ حَیَّ عَلٰی خَیرِ العَمَلِ

اَللّٰہ اَکبَرُ اَللّٰہ اَکبَرُ

لاَّ اِلٰہ اِلاَّ الل ہ لاَّ اِلٰ ہ اِلاَّ الل ہ

اور اقامت کے ستر ہ جمل ے ہیں یعنی اذان کی ابتدا سے دو مرتب ہ اَللّٰ ہ اَکبَرُ اور آخر س ے ا یک مرتبہ لاَّ اِلٰ ہ اِلاَّ الل ہ کم ہ و جاتا ہے اور حَ یَّ عَلٰی خَیرِالعَمَلِ کہ ن ے ک ے بعد دو دفع ہ قَدقَامَتِ الصَّلاَ ۃ ُ کا اضافہ کر د ینا ضروری ہے۔

928 ۔ اَش ھ َدُ اَنَّ عَلِ یًّا وَلِیُّ اللہ اذان اور اقامت کا جزو ن ہیں ہے ل یکن اگر اَشھ َدُ اَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُولُ الل ہ ک ے بعد قربت ک ی نیت سے ک ہ ا جائ ے تو اچ ھ ا ہے۔

اذان اور اقامت کا ترجمہ

اَللہ اَکبَرُ یعنی خدائے تعال ی اس سے بزرگ تر ہے ک ہ اس ک ی تعریف کی جائے اَش ھ َدُ اَن لاَّ اِلٰ ہ اِلاَّ الل ہ یعنی میں گواہی دیتا ہ وں ک ہ یکتار اور بے مثل الل ہ ک ے علاو ہ کوئ ی اور پرستش کے قابل ن ہیں ہے۔

اَشھ َدُ اَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُولُ اللہ یعنی میں گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد بن عبدالل ہ (صل ی اللہ عل یہ وآلہ ) الل ہ ک ے پ یغمبر اور اسی کی طرف سے ب ھیجے ہ وئ ے ہیں۔

اَشھ َدُ اَنَّ عَلِیًّا اَمِیرَالمُئومِنِینَ وَلِیُّ اللہ یعنی گواہی دیتا ہ وں ک ہ حضرت عل ی علیہ السلام مومنوں کے ام یر اور تمام مخلوق پر اللہ ک ے ول ی ہیں۔

حَیَّ عَلَی الصَّلاَۃ ِ یعنی نماز کی طرف جلدی کرو۔

حَیَّ عَلَی الفلاَحِ یعنی رستگاری کے لئ ے جلد ی کرو۔

حَیَّ عَلَی خَیرِالعَمَلِ یعنی بہ تر ین کام کے لئ ے جو ک ہ نماز ہے جلد ی کرو۔

قَدقَامَتِ الصَّلاَۃ ُ یعنی التحقیق نماز قائم ہ وگئ ی۔

لاَّ اِلٰہ اِلاَّ الل ہ یعنی یکتا اور بے مثل الل ہ ک ے علاو ہ کوئ ی اور پرستش کے قابل ن ہیں۔

929 ۔ ضرور ی ہے ک ہ اذان اور اقامت ک ے جملوں ک ے درم یان زیادہ فاصلہ ن ہ ہ و اور اگر ان ک ے درم یان معمول سے فاصل ہ رک ھ ا جائ ے تو ضرور ی ہے ک ہ اذان اور اقامت دوبار ہ شروع س ے ک ہی جائیں۔

930 ۔ اگر اذان یا اقامت میں آواز کو گلے م یں اس طرح پھیرے کہ غنا ہ و جائ ے یعنی اذان اور اقامت اس طرح کہے ج یسا لہ و و لعب اور ک ھیل کود کی محفلوں میں آواز نکالنے کا دستور ہے تو و ہ حرام ہے اور اگر غنا ن ہ ہ و تو مکرو ہ ہے۔

931 ۔ تمام صورتوں م یں جب کہ نماز ی دو نمازوں کو تلے اوپر ادا کر ے اگر اس ن ے پ ہ ل ی نماز کے لئ ے اذان ک ہی ہ و تو بعد وال ی نماز کے لئ ے اذان ساقط ہے۔ خوا ہ دو نمازوں کا جمع کرنا ب ہ تر ہ و یا نہ ہ و مثلاً عرف ہ ک ے دن جو نو یں ذی الحجہ کا دن ہے ظ ہ ر اور عصر ک ی نمازوں کا جمع کرنا اور عید قربان کی رات میں مغرب اور عشا کی نمازوں کا جمع کرنا اس شخص کے لئ ے جو مشعرالحرام م یں ہ و ۔ ان صورتوں م یں اذان کا ساقط ہ ونا اس س ے مشروط ہے ک ہ دونمازوں ک ے درم یان بالکل فاصلہ ن ہ ہ و یا بہ ت کم فاصل ہ ہ و ل یکن نفل اور تعقیبات پڑھ ن ے س ے کوئ ی فرق نہیں پڑ تا اور احتیاط واجب یہ ہے ک ہ ان صوتوں م یں اذان مشروعیت کی نیت سے ن ہ ک ہی جائے بلک ہ آخر ی دو صورتوں میں اذان کہ نا مناسب ن ہیں ہے اگرچ ہ مشروع یت کی نیت سے ن ہ ہ و ۔

932 ۔ اگر نماز جماعت ک ے لئ ے اذان اور اقامت ک ہی جاچکی ہ و تو جو شخص اس جماعت ک ے سات ھ نماز پ ڑھ ہ و اس ک ے لئ ے ضرور ی نہیں کہ اپن ی نماز کے لئ ے اذان اور اقامت کہے۔

933 ۔ اگر کوئ ی شخص نماز کے لئ ے مسجد م یں جائے اور د یکھے کہ نماز جماعت ختم ہ و چک ی ہے تو جب تک صف یں ٹ و ٹ ن ہ جائ یں اور لوگ منتشر نہ ہ وجائ یں وہ اپن ی نماز کے لئ ے اذان اور اقامت ن ہ ک ہے یعنی ان دونوں کا کہ نا مستحب تاک یدی نہیں بلکہ اگر اذان د ینا چاہ تا ہ و تو ب ہ تر یہ ہے کہ ب ہ ت آ ہ ست ہ ک ہے۔ اور اگر دوسر ی نماز جماعت قائم کرنا چاہ تا ہ و تو ہ رگز اذان اور اقامت ن ہ ک ہے۔

934 ۔ ا یسی جگہ ج ہ اں نماز جماعت اب ھی ابھی ختم ہ وئ ی ہ و اور صف یں نہ ٹ و ٹی ہ وں اگر کوئ ی شخص وہ اں تن ہ ا یا دوسری جماعت کے سات ھ جو قائم ہ و ر ہی ہ و ن ماز پڑھ نا چا ہے تو چ ھ شرطوں ک ے سات ھ اذان اور اقامت اس پر س ے ساقط ہ و جات ی ہے۔

1 ۔ نماز جماعت مسجد م یں ہ و ۔ اور اگر مسجد م یں نہ ہ و تو اذان اور اقامت کا ساقط ہ ونا معلوم ن ہیں۔

2 ۔ اس نماز ک ے لئ ے اذان اور اقامت ک ہی جاچکی ہ و ۔

3 ۔ نماز جماعت باطل ن ہ ہ و ۔

4 ۔ اس شخص کو ن ماز اور نماز جماعت ایک ہی جگہ پر ہ و ۔ ل ہ ذا اگر نماز جماعت مسجد ک ے اندر پ ڑھی جائے اور و ہ شخص مسجد ک ی چھ ت پر نماز پ ڑھ نا چا ہے تو مستحب ہے ک ہ اذان اور اقامت ک ہے۔

5 ۔ نماز جماعت ادا ہ و ۔ ل یکن اس بات کی شرط نہیں کہ خود اس ک ی نماز بھی ادا ہ و ۔

6 ۔ اس شخص ک ی نماز اور نماز جماعت کا وقت مشترک ہ و مثلاً دونوں نماز ظ ہ ر یا دونوں نماز عصر پڑھیں یا نماز ظہ ر جماعت س ے پ ڑھی جارہی ہے اور و ہ شخص نماز عصر پ ڑھے یا وہ شخص ظ ہ ر ک ی نماز پڑھے اور جماعت ک ی نماز، عصر کی نماز ہ و اور اگر جماعت ک ی نماز عصر ہ و اور آخر ی وقت میں وہ چا ہے ک ہ مغرب ک ی نماز ادا پڑھے تو اذان اور اقامت اس پر س ے ساقط ن ہیں ہ وگ ی۔

935 ۔ جو شرط یں سابقہ مسئل ہ م یں بیان کی گئی ہیں اگر کوئی شخص ان میں سے ت یسری شرط کے بار ے م یں شک کرے یعنی اسے شک ہ و ک ہ جماعت ک ی نماز صحیح تھی یا نہیں تو اس پر سے اذان اور اقامت ساقط ہے ل یکن اگر وہ دوس ری پانچ شرائط میں سے کس ی ایک کے بار ے م یں شک کرے تو ب ہ تر ہے کہ رجاء مطلوبیت کی نیت سے اذان اور اقامت ک ہے۔

936 ۔ اگر کوئ ی شخص کسی دوسرے ک ی اذان جو اعلان یا جماعت کی نماز کے لئ ے ک ہی جائے ، سن ے تو مستحب ہے ک ہ اس کا جو حص ہ سن ے خود ب ھی اسے آ ہ ست ہ آ ہ ست ہ د ہ رائ ے۔

937 ۔ اگر کس ی شخص نے کس ی دوسرے ک ے اذان اور اقامت سن ی ہ و خوا ہ اس ن ے ان جملوں کو د ہ را یا ہ و یا نہ د ہ را یا ہ و ن ہ د ہ را یا ہ و تو اگر اس اذان اور اقامت اور اس نماز ک ے درم یان جو وہ پ ڑھ نا چا ہ تا ہ و ز یادہ فاصلہ ن ہ ہ وا ہ و تو و ہ اپن ی نماز کے لئ ے اذان اور اقامت ک ہہ سکتا ہے۔

938 ۔ اگر کوئ ی مرد عوت کی اذان کو لذت کے قصد س ے سن ے تو اس ک ی اذان ساقط نہیں ہ وگ ی بلکہ اگر مرد کا اراد ہ لذت حاصل کرن ے کا ن ہ ہ و تب ب ھی اس کی اذان ساقط ہ ون ے م یں اشکال ہے۔

939 ۔ ضرور ی ہے ک ہ نماز جماعت ک ی اذان اور اقامت مرد کہے ل یکن عورتوں کی نماز جماعت میں اگر عورت اذان اور اقامت کہہ د ے تو کاف ی ہے۔

940 ۔ ضرور ی ہے ک ہ اقامت، اذان ک ے بعد ک ہی جائے علاو ہ از یں اقامت میں معتبر ہے ک ہ ک ھڑے ہ و کر اور حدث س ے پاک ہ و کر (وضو یا غسل یا تیمم کرکے ) ک ہی جائے۔

941 ۔ اگر کوئ ی شخص اذان اور اقامت کے جمل ے بغ یر ترتیب کے ک ہے مثلاً حَ یَّ عَلَی الفَلاَحِ کا جملہ حَ یَّ عَلَی الصَّلاَۃ سے پ ہ ل ے ک ہے تو ضرور ی ہے ک ہ ج ہ اں س ے ترت یب بگڑی ہ و و ہ اں س ے دوبار ہ ک ہے۔

942 ۔ ضرور ی ہے ک ہ اذان اور اقامت ک ے درم یان فاصلہ ن ہ ہ و اور اگر ان ک ے درم یان اتنا فاصلہ ہ و جائ ے ک ہ جو اذان ک ہی جاچکی ہے اس ے اس اقامت ک ی اذان شمار نہ ک یا جاسکے تو مستحب ہے ک ہ دوبار ہ اذان ک ہی جائے ۔ علاو ہ از یں اگر اذان اور اقامت کے اور نماز ک ے درم یان اتنا فاصلہ ہ و جائ ے ک ہ اذان اور اقامت اس نماز ک ی اذان اور اقامت شمار نہ ہ و تو مستحب ہے ک ہ اس نماز ک ے لئ ے دوبار ہ اذان اور اقامت ک ے اور نماز ک ے درم یان اتنا فاصلہ ہ و جائ ے ک ہ اذان اور اقامت اس نماز ک ی اذان اور اقامت شمار نہ ہ و تو مستحب ہے ک ہ اس نماز ک ے لئ ے دوبار ہ اذان ا ور اقامت کہی جائے۔

943 ۔ ضرور ی ہے ک ہ اذان اور اقامت صح یح عربی میں کہی جائیں۔ ل ہ ذا اگر کوئ ی شخص انہیں غلط عربی میں کہے یا ایک حرف کی جگہ کوئ ی دوسرا حرف کہے یا مثلاً ان کا ترجمہ اردو زبان م یں کہے تو صح یح نہیں ہے۔

944 ۔ ضرور ی ہے ک ہ اذان اور اقامت، نماز کا وقت داخل ہ ون ے ک ے بعد ک ہی جائیں اور اگر کوئی شخص عمداً یا بھ ول کر وقت س ے پ ہ ل ے ک ہے تو باطل ہے مگر ا یسی صورت میں جب کہ وسط نماز م یں وقت داخل ہ و تو اس نماز پر صحیح کا حکم لگے گا ک ہ جس کا مسئل ہ 752 میں ذکر ہ و چکا ہے۔

945 ۔ اگر کوئ ی شخص اقامت کہ ن ے س ے پ ہ ل ے شک کر ے ک ہ اذان ک ہی ہے یا نہیں تو ضروری ہے ک ہ اذان ک ہے اور اگر اقامت ک ہ ن ے م یں مشغول ہ و جائ ے اور شک کر ے ک ہ اذان ک ہی ہے یا نہیں تو اذان کہ نا ضرور ی نہیں۔

946 ۔ اگر کوئ ی شخص اقامت کہ ن ے ک ے دوران کوئ ی جملہ ک ہ ن ے س ے پ ہ ل ے ا یک شخص شک کرے ک ہ اس ن ے اس س ے پ ہ ل ے والا جمل ہ ک ہ ا ہے یا نہیں تو ضروری ہے ک ہ جس جمل ے ک ی ادائیگی کے بار ے م یں اسے شک ہ وا ہ و اس ے ادا کر ے ل یکن اگر اس اذان یا اقامت کا کوئی جملہ ادا کرت ے ہ وئ ے شک ہ و ک ہ ا س نے اس س ے پ ہ ل ے والا جمل ہ ک ہ ا ہے یا نہیں تو اس جملے کا ک ہ نا ضرور ی نہیں۔

947 ۔ مستحب ہے ک ہ اذان ک ہ ت ے وقت انسان قبل ے ک ی طرف منہ کرک ے ک ھڑ ا ہ و اور وضو یا غسل کی حالت میں ہ و اور ہ ات ھ وں کو کانوں پر رک ھے اور آواز کو بلند کر ے اور ک ھینچے اور اذان کے جملوں ک ے درم یان قدرے فاصل ہ د ے اور جملوں ک ے درم یان باتیں نہ کر ے۔

948 ۔ مستحب ہے ک ہ اقامت ک ہ ت ے وقت انسان کا بدن ساکن ہ و اور اذان ک ے مقابل ے م یں اقامت آہ ست ہ ک ہے اور اس ک ے جملوں کو ا یک دوسرے س ے ملا ن ہ د ے ل یکن اقامت کے جملوں ک ے درم یان اتنا فاصلہ ن ہ د ے جتنا اذان ک ے جملوں ک ے درم یان دیتا ہے۔

949 ۔ مستحب ہے ک ہ اذان اور اقامت ک ے درم یان ایک قدم آگے ب ڑھے یا تھ و ڑی دیر کے لئ ے ب یٹھ جائے یا سجدہ کر ے یا اللہ کا ذکر کر ے یا دعا پڑھے یا تھ و ڑی دیر کے لئ ے ساکت ہ و جائ ے یا کوئی بات کرے یا دو رکعت نماز پڑھے ل یکن نماز فجر کی اذان اور اقامت کے درم یان کلام کرنا اور نماز مغرب کی اذان اور اقامت کے درم یان نماز پڑھ نا ( یعنی دو رکعت نماز پڑھ نا) مستحب ن ہیں ہے۔

950 ۔ مستحب ہے ک ہ جس شخص کو اذان د ینے پر مقرر کیا جائے و ہ عادل اور وقت شناس ہ و، ن یز یہ کہ بلند آ ہ نگ ہ و اور اونچ ی جگہ پر اذان د ے۔

نماز کے واجبات

واجبات نماز گیارہ ہیں:

1 ۔ ن یت 2 ۔ ق یام 3 ۔ تکب یرۃ الاحرام 4 ۔ رکوع 5 ۔ سجود 6 ۔ قراءت 7 ۔ ذکر 8 ۔ تش ہ د 9 ۔ سلام 10 ۔ ترت یب 11 ۔ مُوَالات یعنی اجزائے نماز کا پ ے در پ ے بجا لانا ۔

951 ۔ نماز ک ے واجبات م یں سے بعض اس ک ے رکن ہیں یعنی اگر انسان انہیں بجا نہ لائ ے تو خوا ہ ا یسا کرنا یا عمداً ہ و یا غلطی سے ہ و نماز باطل ہ و جات ی ہے اور بعض واجبات رکن ن ہیں ہیں یعنی اگر وہ غلط ی سے چ ھ و ٹ جائ یں تو نماز باطل نہیں ہ وت ی۔

نماز کے ارکان پانچ ہیں :

1 ۔ ن یت

2 ۔ تکب یرۃ الاحرام (یعنی نماز شروع کرتے وقت الل ہ اکبر ک ہ نا)

3 ۔ رکوع س ے متصل ق یام یعی رکوع میں جانے س ے پ ہ ل ے ک ھڑ ا ہ ونا

4 ۔ رکوع

5 ۔ ہ ر رکعت م یں دو سجدے۔ اور ج ہ اں تک ز یادتی کا تعلق ہے اگر ز یادتی عمداً ہ و تو بغ یر کسی شرط کے نماز باطل ہے۔ اور اگر غلط ی سے ہ وئ ی ہ و تو رکوع م یں یا ایک ہی رکعت کے دو سجدوں م یں زیادتی سے احت یاط لازم کی بنا پر نماز باطل ہے ورن ہ باطل ن ہیں۔

نِیّت

952 ۔ ضرور ی ہے ک ہ انسان نماز قربت ک ی نیت سے یعنی خداوند عالم کی خوشنودی حاصل کرنے ک ے لئ ے پ ڑھے اور یہ ضروری نہیں کہ ن یت کو اپنے دل س ے گزرا ے یا مثلاً زبان سے ک ہے ک ہ چار رکعت نماز ظ ہ ر پ ڑھ تا ہ وں قُربَ ۃ ً اِلَی اللہ۔

953 ۔ اگر کوئی شخص ظہ ر ک ی نماز میں یا عصر کی نماز میں نیت کرے ک ہ چار رکعت نماز پ ڑھ تا ہ وں ل یکن اس امر کا تعین نہ کر ے ک ہ نماز ظ ہ ر ک ی ہے یاعصر کی تو اس کی نماز باطل ہے۔ ن یز مثال کے طور پر اگر کس ی شخص پر نماز ظہ ر ک ی قضا واجب ہ و اور و ہ اس قضا نماز یا نماز ظہ ر کو "ظ ہر کے وقت" م یں پڑھ نا چا ہے تو ضرور ی ہے ک ہ جو نماز و ہ پ ڑھے ن یت میں اس کا تعین کرے۔

954 ۔ ضرور ی ہے ک ہ انسان شروع س ے آخر تک اپن ی نیت پر قائم رہے۔ اگر و ہ نماز م یں اس طرح غافل ہ و جائ ے ک ہ اگر کوئ ی پوچھے ک ہ و ہ ک یا کر رہ ا ہے تو اس ک ی سمجھ م یں نہ آئ ے ک ہ ک یا جواب دے تو اس ک ی نماز باطل ہے۔

955 ۔ ضرور ی ہے ک ہ انسان فقط خداوند عالم ک ی خوشنودی حاصل کرنے ک ے لئ ے نماز پ ڑھے پس جو شخص ر یا کرے یعنی لوگوں کو دکھ ان ے ک ے لئ ے نماز پ ڑھے تو اس ک ی نماز باطل ہے خوا ہ یہ نماز پڑھ نا فقط لوگوں کو یا خدا اور لوگوں دونوں کو دکھ ان ے ک ے ل ئے ہ و ۔

956 ۔ اگر کوئ ی شخص نماز کا کچھ حص ہ ب ھی اللہ تعال ی جل شانہ ک ے علاو ہ کس ی اور کے لئ ے بجا لائ ے خوا ہ و ہ حص ہ واجب ہ و مثلاً سور ہ الحمد یا مستحب ہ و مثلاً قنوت اور اگر غ یر خدا کا یہ قصد پوری نماز پر محیط ہ و یا اس بڑے حص ے ک ے تدارک س ے بطلان لازم آتا ہ و تو اس ک ی نماز باطل ہے۔ اور اگر نماز تو خدا ک ے لئ ے پ ڑھے ل یکن لوگوں کو دکھ ان ے ک ے لئ ے کس ی خاص جگہ مثلاً مسجد م یں پڑھے یا کسی خاص وقت مثلاً اول وقت میں پڑھے یا کسی خاص قاعدے س ے مثلاً باجماعت پ ڑھے تو اس ک ی نماز بھی باطل ہے۔

تکبیرۃ الاحرام

957 ۔ ہ ر نماز ک ے شروع م یں اَللہ اکبر ک ہ نا واجب اور رکن ہے اور ضرور ی ہے ک ہ انسان الل ہ ک ے حروف اور اکبر ک ے حروف اور دو کلم ے الل ہ اور اکبر پ ے در پ ے ک ہے اور یہ بھی ضروری ہے ک ہ یہ دو کلمے صح یح عربی میں کہے جائ یں اور اگر کوئی شخص غلط عربی میں کہے یا مثلاً ان کا اردو میں ترجمہ کر ک ے ک ہے تو صحیح نہیں ہے۔

958 ۔ احت یاط مستحب یہ ہے ک ہ انسان نماز ک ی تکبیرۃ الاحرام کو اس چیز سے مثلاً اقامت یا دعا سے جو و ہ تکب یر سے پ ہ ل ے پ ڑھ ر ہ ا ہ و ن ہ ملائ ے۔

959 ۔ اگر کوئ ی شخص چاہے ک ہ الل ہ اکبر کو اس جمل ے ک ے سات ھ جو بعد م یں پڑھ نا ہ و مثلاً بِسمِ الل ہ الرَّحمٰنِ الرَّحِ یم سے ملائ ے تو ب ہ تر یہ ہے ک ہ اَکبَرُ ک ے آخر ی حرف "را" پر پیش دے ل یکن احتیاط مستحب یہ ہے ک ہ واجب نماز م یں اسے ن ہ ملائ ے ۔

960 ۔ تکب یرۃ الاحرام کہ ت ے وقت ضرور ی ہے ک ہ انسان کا بدن ساکن ہ و اور اگر کوئ ی شخص جان بوجھ کر اس حالت میں تکبیرۃ الاحرام کہے ک ہ اس کا بدن حرکت م یں ہ و تو (اس ک ی تکبیر) باطل ہے۔

961 ۔ ضرور ی ہے ک ہ تکب یر، اَلَحمد، سورہ ، ذکر اور دعا کم س ے کم اتن ی آواز سے پ ڑھے ک ہ خود سن سک ے اور اگر اونچا سنن ے یا بہ ر ہ ہ ون ے ک ی وجہ س ے یا شور و غل کی وجہ س ے ن ہ سن سک ے تو اس طرح کہ نا ضرور ی ہے ک ہ اگر کوئ ی امر مانع نہ ہ و تو سن ل ے۔

962 ۔ جو شخص کس ی بیماری کو بنا پر گونگا ہ و جائ ے یا اس کی زبان میں کوئی نقص ہ و جس ک ی وجہ س ے الل ہ اکبر ن ہ ک ہہ سکتا ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ جس طرح ب ھی ممکن ہ و اس طرح ک ہے اور اگر بالکل ہی نہ ک ہہ سکتا ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ دل م یں کہے اور اس ک ے لئ ے انگل ی سے اس طرح اشار ہ کر ے کہ جو تکب یرہ سے مناسب رک ھ تا ہ و اور اگر ہ وسک ے تو زبان اور ہ ون ٹ کو ب ھی حرکت دے اور اگر کوئ ی پیدائشی گونگا ہ و تو اس ک ے لئ ے ضرور ی ہے ک ہ و ہ اپن ی زبان اور ہ ون ٹ کو اس طرح حرکت د ے ک ہ جو کس ی شخص کے تکب یر کہ ن ے س ے مشاب ہ ہ و اور اس ک ے لئ ے اپن ی انگلی سے ب ھی اشارہ کر ے۔

963 ۔ انسان ک ے لئ ے مستحب ہے ک ہ تکب یرۃ الاحرام کے بعد ک ہے :

"یَامُحسِنُ قَد اَتَاکَ المُسِٓئُ وَقَد اَمَرتَ المُحسِنَ اَن یَّتَجَاوَزَعنِ المُسِٓی اَنتَ المُحسِنُ وَاَناالمُسِیٓئُ بِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِ مُحَمَّدٍ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ وَّتَجَاوَزعَن قَبِیعِ مَا تَعلَمُ مِنِّی۔ "

(یعنی) اے اپن ے بندوں پر احسان کرن ے وال ے خدا ! یہ گنہ گار بند ت یری بارگاہ م یں آیا ہے اور تون ے حکم د یا ہے ک ہ ن یک لوگ گناہ گاروں س ے در گز ر کریں۔ تو احسان کرن ے والا ہے اور م یں گناہ گار ہ وں ۔ محمد (صل ی اللہ عل یہ وآلہ ) اور آل محمد (عل یہ م السلام) کے طف یل میری برائیوں سے جن ہیں تو جانتا ہے در گزر فرما ۔

964 ۔ (انسان ک ے لئ ے ) مستحب ہے ک ہ نماز ک ی پہ ل ی تکبیر اور نماز کی درمیانی تکبریں کہ ت ے وقت ہ ات ھ وں کو کانوں ک ے برابر تک ل ے جائ ے۔

965 ۔ اگر کوئ ی شخص شک کرے ک ہ تکب یرۃ الاحرام کہی ہے یا نہیں اور قرات میں مشغول ہ و جائ ے تو اپن ے شک ک ی پروا نہ کر ے اور اگر اب ھی کچھ ن ہ پ ڑھ ا ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ تکب یر کہے۔

966 ۔ اگر کوئ ی شخص تکبیرۃ الاحرام کہ ن ے ک ے بعد شک کرے ک ہ صح یح طریقے سے تکب یر کہی ہے یا نہیں تو خواہ اس ن ے آگ ے کچ ھ پ ڑھ ا ہ و یا نہ پ ڑھ ا ہ و اپن ے شک ک ی پروا نہ کر ے۔

قیام یعنی کھڑ ا ہ ونا

968 ۔ تکب یرۃ الاحرام کہ ن ے س ے پ ہ ل ے اور اسک ے بعد ت ھ و ڑی دیر کے لئ ے ک ھڑ ا ہ ونا واجب ہے تاک ہ یقین ہ و جائ ے ک ہ تکب یر قیام کی حالت میں کہی گئی ہے۔

969 ۔ اگر کوئ ی شخص رکوع کرنا بھ ول جائ ے الحمد اور سور ہ ک ے بعد ب یٹھ جائے اور پ ھ ر اس ے یاد آئے ک ہ رکوع ن ہیں کیا تو ضروری ہے ک ہ ک ھڑ ا ہ و جائ ے اور رکوع م یں جائے۔ ل یکن اگر سیدھ ا کھڑ ا ہ وئ ے بغ یر جھ ک ے ہ ون ے ک ی حالت میں رکوع کرے تو چونک ہ و ہ ق یام متصل برکوع بجا نہیں لایا اس لئے اس کا یہ رکوع کفایت نہیں کرتا۔

970 ۔ جس وقت ا یک شخص تکبیرۃ الاحرام یا قراءت کے لئ ے ک ھڑ ا ہ و ضرور ی ہے ک ہ بدن کو حرکت ن ہ د ے اور کس ی طرف نہ ج ھ ک ے اور احت یاط لازم کی بنا پر اختیار کی حالت میں کسی جگہ ٹیک نہ لگائ ے ل یکن اگر ایسا کرنا بہ امر مجبور ی ہ و تو کوئ ی اشکال نہیں۔

971 ۔ اگر ق یام کی حالت میں کوئی شخص بھ ول ے س ے بدن کو حرکت د ے یا کسی طرف جھ ک جائ ے یا کسی جگہ ٹیک لگالے تو کوئ ی اشکال نہیں ہے۔

972 ۔ احت یاط واجب یہ ہے ک ہ ق یام کے وقت انسان ک ے دونوں پاوں زم ین پر ہ وں ل یکن یہ ضروری نہیں کہ بدن کا بوج ھ دونوں پاوں پر ہ و چنانچ ہ اگر ا یک پاوں پر بھی ہ و تو کوئ ی اشکال نہیں۔

973 ۔ جو شخص ٹھیک طور پر کھڑ ا ہ و سکتا ہ و اگر و ہ اپن ے پاوں ا یک دوسرے س ے اتن ے جدا رک ھے ک ہ اس پر ک ھڑ ا ہ ونا صادق ن ہ آتا ہ و تو اس ک ی نماز باطل ہے۔ اور اس ی طرح اگر معمول کے خلاف پ یروں کو کھڑ ا ہ ون ے ک ی حالت میں بہ ت ک ھ لا رک ھے تو احت یاط کی بنا پر یہی حکم ہے۔

974 ۔ جب انسان نماز م یں کوئی واجب ذکر پڑھ ن ے م یں مشغول ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ اس کا بدن ساکن ہ و اور جب مستحب ذکر م یں مشغول ہ و تب ب ھی احتیاط لازم کی بنا پر یہی حکم ہے اور جس وقت و ہ قدر ے آگ ے یا پیچھے ہ ونا چا ہے یا بدن کو دائیں یا بائیں جانب تھ و ڑی سی حرکت دینا چاہے ت و ضروری ہے ک ہ اس وقت کچ ھ ن ہ پ ڑھے۔

975 ۔ اگر متحرک بدن ک ی حالت میں کوئی شخص مستحب ذکر پڑھے مثلاً رکوع سجد ے م یں جانے ک ے وقت تکب یر کہے اور اس ذکر ک ے قصد ے س ے ک ہے جس کا نماز م یں حکم دیا گیا ہے تو و ہ ذکر صح یح نہیں لیکن اس کی نماز صحیح ہے۔ اور ضرور ی ہے ک ہ انسان اللّٰ ہ وَقُوَّتِ ہ وَاَقعدُ اس وقت ک ہے جب کھڑ ا ہ و ر ہ ا ہ و ۔

976 ۔ ہ ات ھ وں اور انگل یوں کو الحمد پڑھ ت ے وقت حرکت د ینے میں کوئی حرج نہیں اگرچہ احت یاط مستحب یہ ہے ک ہ ان ہیں بھی حرکت نہ د ی جائے۔

977 ۔ اگر کوئ ی شخص الحمد اور سورہ پ ڑھ ت ے وقت یا تسبیحات پڑھ ت ے وقت ب ے اخت یار اتنی حرکت کرے ک ہ بدن ک ے ساکن ہ ون ے ک ی حالت سے خارج ہ و جائ ے تو احت یاط مستحب یہ ہے ک ہ بدن ک ے دوبار ہ ساکن ہ ون ے جو کچ ھ اس ن ے حرکت ک ی حالت میں پڑھ ا ت ھ ا، دوبار ہ پ ڑھے۔

978 ۔ نماز ک ے دوران اگر ک وئی شخص کھڑے ہ ون ے ک ے قابل ن ہ ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ ب یٹھ جائے اور اگر ب یٹھ بھی نہ سکتا ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ ل یٹ جائے ل یکن جب تک اس کے بدن کو سکون حاصل ن ہ ہ و ضرور ی ہے ک ہ کوئ ی واجب ذکر نہ پ ڑھے۔

979 ۔ جب تک انسان ک ھڑے ہ و کر نماز پ ڑھ سکتا ہ و ضرور ی ہے ک ہ ن ہ ب یٹھے مثلاً اگر کھڑ ا ہ ون ے ک ی حالت میں کسی کا بدن حرکت کرتا ہ و یا وہ کس ی چیز پر ٹیک لگانے پر یا بدن کو تھ و ڑ ا سا ٹیرھ ا کرنے پر مجبور ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ ج یسے بھی ہ وسک ے ک ھڑ ا ہ و کر نماز پ ڑھے ل یکن اگر وہ کس ی طرح بھی کھڑ ا ن ہ ہ وسکتا ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ س یدھ ا بیٹھ جائے اور بیٹھ کر نماز پڑھے۔

980 ۔ جب تک انسان ب یٹھ سکے ضرور ی ہے ک ہ و ہ ل یٹ کر نماز پڑھے اور اگر و ہ س یدھ ا ہ و کر ن ہ ب یٹھ سکے تو ضرور ی ہے ک ہ ج یسے بھی ممکن ہ و ب یٹھے اور اگر بالکل نہ ب یٹھ سکے تو ج یسا کہ قبل ے ک ے احکام م یں کہ ا گ یا ہے ضرور ی ہے ک ہ دائ یں پہ لو ل یٹے اور دائیں پہ لو پر ن ہ ل یٹ سکتا ہو تو بائیں پہ لو پر ل یٹے۔ اور احت یاط لازم کی بنا پر ضروری کہ جب تک دائ یں پہ لو پر ل یٹ سکتا ہ و بائ یں پہ لو پر ن ہ ل یٹے اور اگر دونوں طرف لیٹ نا ممکن نہ ہ و تو پشت ک ے بل اس طرح ل یٹے کہ اس ک ے تلو ے قبل ے ک ی طرف ہ وں ۔

981 ۔ جو شخص ب یٹھ کر نماز پرھ رہ ا ہ و اگر و ہ الحمد اور سور ہ پ ڑھ ن ے ک ے بعد ک ھڑ ا ہ وسک ے اور رکوع ک ھڑ ا ہ و کر بجا لا سک ے تو ضرور ی ہے ک ہ ک ھڑ ا ہ و جائ ے اور ق یام کی حالت سے رکوع م یں جائے اور اگر ا یسا نہ کر سک ے تو ضرور ی ہے ک ہ رکوع ب ھی بیٹھ کر بجالائے۔

982 ۔ جو شخص کرنماز پ ڑھ ر ہ ا ہ و اگر و ہ نماز ک ے د وران اس قابل ہ و جائ ے ک ہ ب یٹھ سکے تو ضرور ی ہے ک ہ نماز ک ی جتنی مقدار ممکن ہ و ب یٹھ کر پڑھے اور اگر ک ھڑ ا ہ وسک ے تو ضرور ی ہے ک ہ جتن ی مقدار ممکن ہ و ک ھڑ ا ہ و کر پ ڑھے ل یک جب تک اس کے بدن کو سکون حاصل ن ہ ہ وجائ ے ضرور ی ہے ک ہ کوئی واجب ذکر نہ پ ڑھے۔

983 ۔ جو شخص ب یٹھ کر نماز پڑھ ر ہ ا ہ و اگر نماز ک ے دوران اس قابل ہ و جائ ے ک ہ ک ھڑ ا ہ وسک ے تو ضرور ی ہے ک ہ نماز ک ی جتنی مقدار ممکن ہ و ک ھڑ ا ہ و پ ڑھے ل یکن جب تک اس کے بدن کو سکون حاصل ن ہ ہ و جائ ے ضرور ی ہے ک ہ کوئ ی واجب ذکر نہ پ ڑھے۔

984 ۔ اگر کس ی ایسے شخص کو جو کھڑ ا ہ و سکتا ہ و یہ خوف ہ و کہ ک ھڑ ا ہ ون ے ب یمار ہ و جائ ے گا یا اسے کوئ ی تکلیف ہ وگ ی تو وہ ب یٹھ کر نماز پڑھ سکتا ہے اور اگر ب یٹھ ن ے سے ب ھی تکلیف کاڈ ر ہ و تو ل یٹ کر نماز پڑھ سکتا ہے۔

985 ۔ اگر کس ی شخص کو اس بات کی امید ہ و ک ہ آخر وقت م یں کھڑ ا ہ و کر نماز پ ڑھ سک ے گا اور و ہ اول وقت م یں نماز پڑھ لے اور آخر وقت م یں کھڑ ا ہ ون ے پر قادر ہ و جائ ے تو ضرور ی ہے ک ہ و ہ دوبار ہ نماز پ ڑھے ل یکن اگر کھڑ ا ہ و کر نماز پ ڑھ ن ے س ے ما یوس ہ و اور اول وقت م یں نماز پڑھ ل ے بعد ازاں و ہ ک ھڑے ہ ون ے ک ے قابل ہ و جائ ے تو ضرور ی نہیں کہ دوبار ہ نماز پ ڑھے۔

986 ۔ (انسان ک ے لئ ے ) مستحب ہے ک ہ ق یام کی حالت میں جسم سیدھ ا رکھے اور کند ھ وں کو ن یچے کی طرف ڈھیلا چھ و ڑ د ے ن یز ہ ات ھ وں کو رانوں پر رک ھے اور انگل یوں کو باہ م ملا کر رک ھے اور نگا ہ سجد ہ ک ی جگہ پر مرکوز رک ھے اور بدن کو بوج ھ دونوں پاوں پر یکساں ڈ ال ے اور خشوع اور خضو ع کے سات ھ ک ھڑ ا ہ و اور پاوں آگ ے پ یچھے نہ رک ھے اور اگر مرد تو پاوں ک ے درم یان تین پھیلی ہ وئ ی انگلیوں سے ل ے کر ا یک بالشت تک کا فاصلہ رک ھے اور اگر عورت ہ و تو دونوں پاوں ملا کر رک ھے۔

قراءت

987 ۔ ضرور ی ہے ک ہ انسان روزان ہ ک ی واجب نمازوں کی پہ ل ی اور دوسری رکعت میں پہ ل ے الحمد اور اس ک ے بعد احت یاط کی بنا پر کسی ایک پورے سور ے ک ی تلاوت کرے اور وَالضَّحٰ ی اور اَلَم نَشرَح کی سورتیں اور اسی طرح سورہ ف یل اور سورہ قر یش احتیاط کی بنا پر نماز میں ایک سورت شمار ہ وت ی ہیں۔

988 ۔ اگر نماز کا وقت تنگ ہ و یا انسان کسی مجبوری کی وجہ س ے سور ہ ن ہ پ ڑھ سکتا ہ و مثلاً اس ے خوف ہ و ک ہ اگر سور ہ پ ڑھے گا تو چور یا درندہ یا کوئی اور چیز اسے نقصان پ ہ نچائ ے گ ی یا اسے ضرور ی کام ہ و تو اگر و ہ چا ہے تو سور ہ ن ہ پ ڑھے بلک ہ وقت تنگ ہ ون ے ک ی صورت میں اور خوف کی بعض حالتوں میں ضروری ہے ک ہ و ہ سور ہ ن ہ پر ھے۔

989 ۔ اگر کوئ ی شخص جان بوجھ کر الحمد س ے پ ہ ل ے سور ہ پ ڑھے تو اس ک ی نماز باطل ہ وگ ی لیکن اگر غلَطی سے الحمد س ے پ ہ ل ے سور ہ پ ڑھے اور پ ڑھ ن ے ک ے دوران یاد آئے تو ضرور ی ہے ک ہ سور ہ کو چ ھ و ڑ د ے اور الحمد پ ڑھ ن ے ک ے بعد سور ہ شروع س ے پ ڑھے۔

990 ۔ اگر کوئ ی شخص الحمد اور سورہ یا ان سے کس ی ایک کا پڑھ نا ب ھ ول جائ ے اور رکوع م یں جانے ک ے بعد اس ے یاد آئے تو اس ک ی نماز صحیح ہے۔

991 ۔ اگر رکوع ک ے لئ ے ج ھ کن ے س ے پ ہ ل ے کس ی شخص کو یاد آئے ک ہ اس ن ے الحمد اور سور ہ ن ہیں پڑھ ا تو ضرور ی ہے ک ہ پ ڑھے اور اگر یہ یاد آئے ک ہ سور ہ ن ہیں پڑھ ا تو ضرور ی ہے ک ہ فقط سور ہ پ ڑھے ل یکن اگر اسے یاد آئے ک ہ فقط الحمد ن ہیں پڑھی تو ضروری ہے ک ہ پ ہ ل ے الحمد اور اس ک ے بعد دوبار ہ سور ہ پ ڑھے اور اگر ج ھ ک ب ھی جائے ل یکن رکوع حد تک پہ نچن ے س ے پ ہ ل ے یاد آئے ک ہ الحمد اور سور ہ یا فقط سورہ یا فقط الحمد نہیں پڑھی تو ضروری ہے ک ہ ک ھڑ ا ہ و جائ ے اور اس ی حکم کے مطابق عمل کر ے۔

992 ۔ اگر کوئ ی شخص جان بوجھ کر فرض نماز م یں ان چار سوروں میں سے کوئ ی ایک سورہ پ ڑھے جن م یں آیہ سجدہ ہ و اور جن کا ذکر مسئل ہ 361 میں کیا گیا ہے تو واجب ہے ک ہ آ یہ سجدہ پ ڑھ ن ے ک ے بعد سجد ہ کر ے ل یکن اگر سجدہ لائ ے تو احت یاط کی بنا پر اس کی نماز باطل ہے اور ضرور ی ہے کہ اس ے دوبار ہ پ ڑھے اور اگر سجد ہ ن ہ کر ے تو اپن ی نماز جاری رکھ سکتا ہے اگرچ ہ سجد ہ ن ہ کرک ے اس ن ے گنا ہ ک یا ہے۔

993 ۔ اگر کوئ ی شخص بھ ول کر ا یسا سورہ پ ڑھ نا شروع کر د ے جس م یں سجدہ واجب ہ و ل یکن آیہ سجدہ پر پ ہ نچن ے س ے پ ہ ل ے اس ے خ یال آجائے تو ضرور ی ہے ک ہ اس سور ہ کو چ ھ و ڑ د ے اور کوئ ی دوسرا سورہ پ ڑھے اور آ یہ سجدہ پ ڑھ ن ے ک ے بعد خ یال آئے تو ضرور ی ہے ک ہ جس طرح سابق ہ مسئل ہ م یں کہ ا گیا ہے عمل کر ے۔

994 ۔ اگر کوئ ی شخص نماز کے دوران کس ی دوسرے کو آ یہ سجدہ پ ڑھ ت ے ہوئی سنے تو اس ک ی نماز صحیح ہے ل یکن احتیاط کی بنا پر سجدے کا اشار ہ کر ے اور نماز ختم کرن ے ک ے بعد اس کا سجد ہ بجالائ ے۔

995 ۔ مستحب نماز م یں سورہ پ ڑھ نا ضرور ی نہیں ہے خوا ہ و ہ نماز منت مانن ے ک ی وجہ س ے ہی واجب کیوں نہ ہ وگئ ی ہ و ۔ ل یکن اگر کوئی شخص ایسی مستحب نمازیں ان کے احکام ک ے مطابق پ ڑھ نا چا ہے مثلاً نماز وحشت ک ہ جن م یں مخصوص سورتیں پڑھ ن ی ہ وت ی ہیں تو ضروری ہے ک ہ و ہی سورتیں پرھے۔

996 ۔ جمع ہ ک ی نماز میں اور جمعہ ک ے دن ظ ہ ر ک ی نماز میں پہ ل ی رکعت میں الحمد کے بعد سور ہ جمع ہ اور دوسر ی رکعت میں الحمد کے بعد سور ہ منافقوں پ ڑھ نا مستحب ہے۔ اور اگر کوئ ی شخص ان میں سے کوئ ی ایک سورہ پ ڑھ نا شروع کر د ے تو احت یاط واجب کی بنا پر اسے چ ھ و ڑ کر کوئ ی دوسرا سورہ ن ہیں پڑھ سکتا ۔

997 ۔ اگر کوئ ی شخص الحمد کے بعد سور ہ اخلاص یا سورہ کافروں پ ڑھ ن ے لگ ے تو و ہ اس ے چ ھ و ڑ کر کوئ ی دوسرا سورہ ن ہیں پڑھ سکتا ا لبتہ اگر نماز جمع ہ یا جمعہ ک ے دن نماز ظ ہ ر م یں بھ ول کر سور ہ جمع ہ اور سور ہ منافقون ک ی بجائے ان دو سورتوں م یں سے کوئ ی سورہ پ ڑھے تو ان ہیں چھ و ڑ س کتا ہے اور سور ہ جمع ہ اور سور ہ منافقون پ ڑھ سکتا ہے اور احت یاط یہ ہے ک ہ اگر نصف تک پ ڑھ چکا ہ و تو پ ھ ر ان سوروں کو ن ہ چ ھ و ڑے۔

998 ۔ اگر کوئ ی شخص جمعہ ک ی نماز میں یا جمعہ ک ے دن ظ ہ ر ک ی نماز میں جان بوجھ کر سور ہ اخلاص یا سورہ کافرون پ ڑھے تو خوا ہ و ہ نصف تک ن ہ پ ہ نچا ہ و احت یاط واجب کی بنا پر انہیں چھ و ڑ کر سور ہ جمع ہ اور سور ہ منافق وں نہیں پڑھ سکتا ۔

999 ۔ اگر کوئ ی شخص نماز میں سورہ اخلاص یا سورہ کافرون ک ے علاو ہ کوئ ی دوسرا سورہ پ ڑھے تو جب تک نصف تک ن ہ پ ہ نچا ہ و اس ے چ ھ و ڑ سکتا ہے اور دوسرا سور ہ پ ڑھ سکتا ہے۔ اور نصف تک پ ہ نچن ے ک ے بعد بغ یر کسی وجہ ک ے اس سور ہ کو چ ھ و ڑ کر دوسرا سور ہ پ ڑھ نا احت یاط کی بنا پر جائز نہیں۔

1000 ۔ اگر کوئ ی شخص کسی سورے کا کچ ھ حص ہ ب ھ ول جائ ے یا بہ امر مجبور ی مثلاً وقت کی تنگی یا کسی اور وجہ س ے اس ے مکمل ن ہ کرسکت ے تو و ہ اس سور ہ کو چ ھ و ڑ کر کوئ ی دوسرا سورہ پ ڑھ سکتا ہے خوا ہ نصف تک ہی پہ نچ چکا ہ و یا وہ سور ہ اخلاص یا سورہ کافرون ہی ہ و ۔

1001 ۔ مرد پر احت یاط کی بنا پر واجب ہے ک ہ صبح اور مغرب و عشا ک ی نمازوں پر الحمد اور سورہ بلند آواز س ے پ ڑھے اور مرد اور عورت دونوں پر احت یاط کی بنا پر واجب ہے ک ہ نماز ظ ہ ر و عصر م یں الحمد اور سورہ آ ہ ست ہ پ ڑھیں۔

1002 ۔ احت یاط کی بنا پر ضروری ہے ک ہ مرد صبح اور مغرب و عشا ک ی نماز میں خیال رکھے ک ہ الحمد اور سور ہ ک ے تمام کلمات حتٰ ی کہ ان ک ے آخر ی حرف تک بلند آواز سے پ ڑھے۔

1003 ۔ صبح ک ی نماز اور مغرب و عشا کی نماز میں عورت الحمد اور سورہ بلند آواز س ے یا آہ ست ہ ج یسا چاہے پ ڑھ سکت ی ہے۔ ل یکن اگر نا محرم اس کی آواز سن رہ ا ہ و اور اس کا سننا حرام ہ و تو احت یاط کی بنا پر آہ ست ہ پ ڑھے۔

1004 ۔ اگر کوئ ی شخص جس نماز کی بلند آواز سے پ ڑھ نا ضرور ی ہے اس ے عمداً آ ہ ست ہ پ ڑھے یا جو نماز آہ ست ہ پ ڑھ ن ی ضروری ہے اس ے عمداً بلند آواز س ے پ ڑھے تو احت یاط کی بنا پر اس کی نماز باطل ہے۔ ل یکن اگر بھ ول جان ے ک ی وجہ س ے یا مسئلہ ن ہ جانن ے ک ی وجہ س ے ا یسا کرے تو (اس کی نماز) صحیح ہے۔ ن یز الحمد اور سورہ پ ڑھ ن ے ک ی دوران بھی اگر وہ متوج ہ ہ و جائ ے ک ہ اس س ے غلط ی ہ وئ ی ہے تو ضرور ی نہیں کہ نماز کا جو حص ہ پ ڑھ چکا ہ و اس ے دوبار ہ پ ڑھے۔

1005 ۔ اگر کوئ ی شخص الحمد اور سورہ پ ڑھ ن ے ک ے دوران اپن ی آوز معمول سے ز یادہ بلند کرے مثلاً ان سورتوں کو ا یسے پڑھے ج یسے کہ فر یاد کر رہ ا ہ و تو اس ک ی نماز باطل ہے۔

1006 ۔ انسان ک ے لئ ے ضرور ی ہے ک ہ نماز ک ی قرائت کو سیکھ لے تاک ہ غلط ن ہ پ ڑھے اور جوشخص کس ی طرح بھی پورے سور ہ الحمد کو نہ س یکھ سکتا ہ و جس قدر ب ھی سیکھ سکتا ہ و س یکھے اور پڑھے ل یکن اگر وہ مقدار ب ہ ت کم ہ و تو احت یاط واجب کی بنا پر قرآن کے دوسر ے سوروں م یں سے جس قدر س یکھ سکتا ہ و اس ک ے سات ھ ملا کر پ ڑھے اور اگر ا یسا نہ کر سکتا ہ و تو تسب یح کو اس کے سات ھ ملاکر پ ڑھے اور اگر کوئ ی پورے سور ہ کو ن ہ س یکھ سکتا ہ و تو ضرور ی نہیں کہ اس ک ے بدل ے کچ ھ پ ڑھے۔ اور ہ ر حال م یں احتیاط مستحب یہ ہے ک ہ نماز کو جماعت ک ے سات ھ بجالائ ے۔

1007 ۔ اگر کس ی کو الحمد اچھی طرح یاد نہ ہ و اور و ہ س یکھ سکتا ہ و اور نماز کا وقت وس یع ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ س یکھ لے اور اگر وقت تنگ ہ و اور و ہ اس طرح پ ڑھے ج یسا کہ گزشت ہ مسئل ے م یں کہ ا گ یا ہے تو اس ک ی نماز صحیح ہے ل یکن اگر ممکن ہ و تو عذاب س ے بچن ے ک ے لئ ے جماعت ک ے سات ھ نماز پ ڑھے۔

1008 ۔ واجبات نماز سک ھ ان ے ک ی اجرات لینا احتیاط کی بنا حرام لیکن مستحبات نماز سکھ ان ے ک ی اجرت لینا جائز ہے۔

1009 ۔ اگر کوئ ی شخص الحمد اور سورہ کا کوئ ی کلمہ ن ہ جانتا ہ و یا جان بوجھ کر اس ے ن ہ پ ڑھے یا ایک حرف کے بجائ ے دوسرا حرف ک ہے مثلاً "ض" ک ی بجائے "ظ" ک ہے یا جہ اں ز یر اور زبر کے بغ یر پڑھ نا ضرور ی ہ و و ہ اں ز یر اور زبر لگائے یاتشدیدحذف کر دے تو اس ک ی نماز باطل ہے۔

1010 ۔ اگر انسان ن ے کوئ ی کلمہ جس طرح یاد کیا ہ وا س ے صح یح سمجھ تا ہ و اور نماز م یں اسی طرح پڑھے اور بعد م یں اسے پت ہ چل ے ک ہ اس ن ے غلط پ ڑھ ا ہے تو اس ک ے لئ ے نماز کا دوبار ہ پ ڑھ نا ضرور ی نہیں۔

1011 ۔ اگر کوئ ی شخص کسی لفظ کے زبر اور ز یر سے واقف ن ہ ہ و یا یہ نہ جانتا ہ و ک ہ و ہ لفظ ( ہ ) س ے ادا کرنا چا ہ ئ ے یا (ح) سے تو ضرور ی ہے ک ہ س یکھ لے اور ا یسے لفظ کو دو (یا دو سے زائد) طر یقوں سے ادا کر ے۔ اور اگر اس لفظ کا غلط پ ڑھ نا قرآن یا ذکر خدا شمار نہ ہ و تو اس ک ی نماز باطل ہے۔ اور اگر دونوں طر یقوں سے پ ڑھ نا صح یح ہ و مثلاً " اِھ دِنَاالصِّراطَ المُستَقِ یمَ" کو ایک دفعہ (س) س ے اور ا یک دفعہ (ص) س ے پ ڑھے تو ان دونوں طر یقوں سے پ ڑھ ن ے م یں کوئی مضائفہ ن ہیں۔

1012 ۔ علمائ ے تجو ید کاکہ نا ہے ک ہ اگر کس ی لفظ میں واو ہ و اور اس لفظ س ے پ ہ ل ے وال ے حرف پر پ یش ہ و اور اس لفظ م یں داد کے بعد والا حرف ہ مز ہ ہ و مثلاً "سُوٓءٍ" تو پ ڑھ ن ے وال ے کو چا ہ ئ ے ک ہ اس داد کو مدک ے سات ھ ک ھینچ کر پڑھے۔ اس ی طرح اگر کسی لفظ میں "الف" ہ و اور اس لفظ میں الف سے پ ہ ل ے وال ے حرف پر زبر ہ و اور اس لفظ م یں الف کے بعد والا حرف ہ مز ہ ہ و مثلاً جآءَ تو ضرور ی ہے ک ہ اس لفظ کے الف کو ک ھینچ کر پڑھے۔ اور اگر کس ی لفظ میں "ی" سے پ ہ ل ے وال ے حرف پر ز یر ہ و اور اس لفظ م یں "ی" کے بعد والا حرف ہ مز ہ ہ و مثلاً "جَ یٓءَ " تو ضروری ہے کہ " ی" کومد کے سات ھ پ ڑھے اور اگر ان حروف "داد، الف اور یا" کے بعد ہ مز ہ ک ے بجائ ے کوئ ی ساکن حرف ہ و یعنی اس پر زبر، زیر یا پیش میں سے کوئ ی حرکت نہ ہ و تب ب ھی ان تینوں حروف کو مدکے سات ھ پ ڑھ نا ضرور ی ہے ۔ ل یکن ظاہ راً ا یسے معاملے م یں قرات کا صحیح ہ ونا مدپر موقف نہیں۔ ل ہ ذا جو طر یقہ بتایا گیا ہے اگر کوئ ی پر اس پر عمل نہ کر ے تب ب ھی اس کی نماز صحیح ہے ل یکن وَلاَالضَّآلِّینَ جیسے الفاظ میں تشدید اور الف کا پورے طور پر ادا ہ ونا مد پر ت ھ و ڑ ا سا توقف کرن ے م یں ہے ل ہ ذا ضرور ی ہے ک ہ الف کو ت ھ و ڑ ا سا ک ھینچ کر پڑھے۔

1013 ۔ احت یاط مستحب یہ ہے ک ہ انسان نماز م یں وقف بحرکت اور وصل بسکون نہ کر ے اور وقف بحرکت ک ے معن ی یہ ہیں کہ کس ی لفظ کے آخر م یں زیر زبر پیش پڑھے اور لفظ اور اس ک ے بعد ک ے لفظ ک ے درم یان فاصلہ درم یان فاصلہ د ے مثلاً ک ہے اَلرَّحمٰنِ الَّرحِ یمِ اور اَلَّرحِیمِ کے میم کو زیر دے اور اس ک ے بعد قدر ے فاصل ہ د ے اور ک ہے مَالِکِ یَومِ الدِّینِ اور وصل بسکون کے معن ی یہ ہیں کہ کس ی لفظ کی زیر زبر یا پیش نہ پ ڑھے اور اس لفظ کو بعد ک ے لفظ س ے جو ڑ د ے مثلاً یہ کہے اَلرَّحمٰنِ الَّرحِ یمِ اور اَلرَّحِیمِ کے م یم کو زیر نہ د ے اور فوراً مَالِکِ یَومِ الدِّینِ کہے۔

1014 ۔ نماز ک ی تیسری اور چوتھی رکعت میں فقط ایک دفعہ الحمد یا ایک دفعہ تسب یحات اربعہ پ ڑھی جاسکتی ہے یعنی نماز پڑھ ن ے والا ا یک دفعہ ک ہے سُبحَاَنَ الل ہ وَالحَمدُ لِلّٰ ہ وَلاَ اِلٰ ہ اَلاَّ الل ہ وَالل ہ اَکبَرُ اور ب ہ تر یہ ہے ک ہ ت ین دفعہ ک ہے۔ اور و ہ ا یک رکعت میں الحمد اور دوسری رکعت میں تسبیحات بھی پڑھ سکتا ہے۔ اور ب ہ تر یہ ہے ک ہ دونوں رکعتوں م یں تسبیحات پڑھے۔

1015 ۔ اگر وقت تنگ ہ و تو تسب یحات اربعہ ا یک دفعہ پ ڑھ نا چا ہ ئ ے اور اگر اس قدر وقت ب ھی نہ ہ و تو بع ید نہیں کہ ا یک دفعہ سُبحاَنَ الل ہ ک ہ نا لازم ہ و ۔

1016 ۔ احت یاط کی بنا پر مرد اور عورت دونوں پر واجب ہے ک ہ نماز ک ی تیسری اور چوتھی رکعت میں الحمد یا تسبیحات اربعہ آ ہ ست ہ پ ڑھیں۔

1017 ۔ اگر کوئ ی شخص تیسری اور چوتھی رکعت میں الحمد پڑھے تو واجب ن ہیں کہ اس ک ی بِسمِ اللہ ب ھی آہ ست ہ پ ڑھے ل یکن مقتدی کے لئ ے احت یاط واجب یہ ہے ک ہ بِسمِ الل ہ ب ھی آہ ست ہ پ ڑھے۔

1018 ۔ جو شخص تسب یحات یاد نہ کر سکتا ہ و یا انہیں ٹھیک ٹھیک پڑھ ن ہ سکتا ہ و ضرور ی ہے ک ہ و ہ ت یسری اور چوتھی رکعت میں الحمد پڑھے۔

1019 ۔ اگر کوئ ی شخص نماز کی پہ ل ی دو رکعتوں میں یہ خیال کرتے ہ وئ ے ک ہ یہ آخری دو رکعتیں ہیں تسبیحات پڑھے ل یکن رکوع سے پ ہ ل ے اس ے صح یح صورت کا پتہ چل جائ ے تو ضر وری ہے ک ہ الحمد اور سور ہ پ ڑھے اور اگر اس ے رکوع ک ے دوران یا رکوع کے بعد پت ہ چل ے تو اس ک ی نماز صحیح ہے۔

1020 ۔ اگر کوئ ی شخص نماز کی کی آخری دو رکعتوں میں یہ خیال کرتے ہ وئ ے ک ہ یہ پہ ل ی دو رکعتیں ہیں الحمد پڑھے یا نماز کی پہ ل ی دو رکعتوں میں یہ خیال کرتے ہ وئ ے ک ہ یہ آخری دو رکعتیں الحمد پڑھے تو اس ے صح یح صورت کا خواہ رکوع س ے پ ہ ل ے پت ہ چل ے یا بعد میں اس کی نماز صحیح ہے۔

1021 ۔ اگر کوئ ی شخص تیسری یا چوتھی رکعت میں الحمد پڑھ نا چا ہ تا ہ و ل یکن تسبیحات اس کی زبان پر آجائیں یا تسبیحات پڑھ نا چا ہ تا ہ و ل یکن الحمد اس کی زبان پر آجائے اور اگر اس ک ے پ ڑھ ن ے کا بالکل اراد ہ ن ہ ت ھ ا تو ضرور ی ہے ک ہ اس ے چ ھ و ڑ کر دوبار ہ الحمد یا تسبیحات پڑھے ل یکن اگر بطور کلی بلا ارادہ ن ہ ہ و ج یسے کہ اس ک ی عادت وہی کچھ پ ڑھ ن ے ک ی ہ و جو اس ک ی زبان پر آیا ہے تو و ہ اس ی کو تمام کر سکتا ہے اور اس ک ی نماز صحیح ہے۔

1023 ۔ جس شخص ک ی عادت تیسری اور چوتھی رکعت میں تسبیحات پڑھ ن ے ک ی ہ و اگر و ہ اپن ی عادت سے غفلت برت ے اور اپن ے وظ یفے کی ادائیگی کی نیت سے الحمد پ ڑھ ن ے لگ ے تو و ہی کافی ہے اور اس ک ے لئ ے الحمد یا تسبیحات دوبارہ پ ڑھ نا ضرور ی نہیں۔

1023 ۔ ت یسری اور چوتھی رکعت میں تسبیحات کے بعد اِستِغفار کرنا مثلاً ک ہے "اَستَغفِرُالل ہ رَبِّ یِ وَاَتُوبُ اِلَیہ" یا کہے "اَللّٰ ھ ُمَّ اغفِرل یِ" اور اگر نماز پڑھ ن ے والا رکوع ک ے لئ ے ج ھ کن ے س ے پ ہ ل ے استغفار ہ پ ڑھ ر ہ ا ہ و یا اس سے فارغ ہ و چکا ہ و اور اس ے شک ہ و جائ ے کہ اس نے الحمد یا تسبیحات پڑھی ہیں یا نہیں تو ضروری ہے ک ہ الحمد یا تسبیحات پڑھے۔

1024 ۔ اگر ت یسری یا چوتھی رکعت میں یا رکوع میں جاتے ہ وئ ے شک کر ے ک ہ اس ن ے الحمد یا تسبیحات پڑھی ہیں یا نہیں تو اپنے شک ک ی پروا نہ کر ے۔

1025 ۔ اگر نماز پ ڑھ ن ے والا شک کر ے ک ہ آ یا اس نے کوئ ی آیت یا جملہ درست پڑھ ا ہے یا نہیں مثلاً شک کرے ک ہ قُل ہ وَالل ہ اَحَد درست پ ڑھ ا ہے یا نہیں تو وہ اپن ے شک ک ی پروانہ کر ے ل یکن اگر احتیاط وہی آیت یا جملہ دوبار ہ صح یح طریقے سے پ ڑھ د ے تو کوئ ی حرج نہیں اور اگر کئی بار بھی شک کرے تو کئ ی بار پڑھ سکتا ہے۔ ہ اں اگر وسوس ے ک ی حد تک پہ نچ جائ ے اور پ ھ ر ب ھی دوبارہ پ ڑھے تو احت یاط مستحب کی بنا پر پوری نماز دوبارہ پ ڑھے۔

1026 ۔ مستحب ہے ک ہ پ ہ ل ی رکعت میں الحمد پڑھ ن ے س ے پ ہ ل ے "اَعُوذُ بِالل ہ مِنِ الشَّ یطَانِ الرَّجِیمِ" کہے اور ظ ہ ر اور عصر ک ی پہ ل ی اور دوسری رکعتوں میں بِسمِ اللہ بلند آوا ز سے ک ہے اور الحمد اور سور ہ کو مم یز کرکے پ ڑھے اور ہ ر آ یت کے آخر پر وقف کر ے یعنی اسے بعد والی آیت کے سات ھ ن ہ ملائ ے اور الحمد اور سور ہ پر ھ ت ے وقت آ یات کے معنوں ک ے طرف توج ہ رک ھے۔ اور اگر جماعت س ے نماز پ ڑھ ر ہ ا ہ و تو امام جماعت ک ے سور ہ الحمد ختم کرن ے ک ے بعد اور اگر فُرادٰی نماز پڑھ ر ہ ا ہ و تو سور ہ الحمد پ ڑھ ن ے ک ے بعد ک ہے "الحَمدُ لِلّٰ ہ رَبِّ العَا لَمِینَ" اور سورہ قُل ھ ُوَالل ہ اَحَد پ ڑھ ن ے ک ے بعد ا یک یا دو تین دفعہ " کَذَالِکَ الل ہ رَبِّ ی " یا تین دفعہ " کَذَلِکَ الل ہ رَبُّناَ" ک ہے اور سور ہ پ ڑھ ن ے ک ے بعد اور ت ھ و ڑی دیر رکے اور اس ک ے بعد رکوع س ے پ ہ ل ے ک ی تکبیر کہے یا قنوت پڑھے۔

1027 ۔ مستحب ہے ک ہ تمام نمازوں ک ی پہ ل ی رکعت میں سورہ قدر اور دوسر ی رکعت میں سورہ اخلاص پ ڑھے۔

1028 ۔ پنج گان ہ نمازوں م یں سے کس ی ایک نماز میں بھی انسان کا سورہ اخلاص کا ن ہ پ ڑھ نا مکرو ہ ہے۔

1029 ۔ ا یک ہی سانس میں سورہ قُل ھ ُوَالل ہ اَحَد کا پ ڑھ نا مکرو ہ ہے۔

1030 ۔ جو سور ہ انسان پ ہ ل ی رکعت میں پڑھے اس کا دوسر ی رکعت میں پڑھ نا مکرو ہ ہے ل یکن اگر سورہ اخلاص دونوں رکعتوں م یں پڑھے تو مکرو ہ ن ہیں ہے۔

رکوع

1031 ۔ ضرور ی ہے ک ہ ہ ر رکعت م یں قرائت کے بعد اس قدر ج ھ ک ے ک ہ اپن ی انگلیوں کے سر ے گ ھٹ ن ے پر رک ھ سک ے اور اس عمل کو رکوع ک ہ ت ے ہیں۔

1032 ۔ اگر رکوع جتنا ج ھ ک جائ ے ل یکن اپنی انگلیوں کے سر ے گ ھٹ نوں پر ن ہ رک ھے تو کوئ ی حرج نہیں ۔

1033 ۔ اگر کوئ ی شخص رکوع عام طریقے کے مابق ن ہ بجا لائ ے مثلاً بائ یں یا دائیں جانب جھ ک جائ ے تو خوا ہ اس ک ے ہ ات ھ گ ھٹ نوں تک پ ہ نچ ب ھی جائیں اس کا رکوع صحیح نہیں ہے۔

1034 ۔ ضرور ی ہے ک ہ ج ھ کنا رکوع ک ی نیت سے ہ و ل ہ ذا اگر کس ی اور کام کے لئ ے مثلاً کس ی جانور کو مارنے ک ے لئ ے ج ھ ک ے تو اس ے رکوع ن ہیں کہ ا جاس کتا بلکہ ضرور ی ہے ک ہ ک ھڑ ا ہ و جائ ے اور دوبار ہ رکوع ک ے لئ ے ج ھ ک ے اور اس عمل ک ی وجہ س ے رکن م یں اضافہ ن ہیں ہ وتا اور نماز باطل ن ہیں ہ وت ی۔

1035 ۔ جس شخص ک ے ہ ات ھ یا گھٹ ن ے دوسر ے لوگوں ک ے ہ ات ھ وں اور گ ھٹ نوں س ے مختلف ہ وں مثلاً اس ک ے ہ ات ھ اتن ے لمب ے ہ وں ک ہ اگر معمول ی سا بھی جھ ک ے تو گ ھٹ نوں تک پ ہ نچ جائ یں یا اس کے گ ھٹ ن ے دوسر ے لوگوں ک ے گ ھٹ نوں ک ے مقابل ے م یں نیچے ہ وں اور اس ے ہ ات ھ گ ھٹ نوں تک پ ہ نچان ے ک ے لئ ے ب ہ ت زیادہ جھ کنا پ ڑ تا ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ اتنا ج ھ ک ے جتنا عموماً لوگ ج ھ کت ے ہیں۔

1036 ۔ جو شخص ب یٹھ کر رکوع کر رہ ا ہ و اس ے اس قدر ج ھکنا ضروری ہے ک ہ اس کا چ ہ ر ہ اس ک ے گ ھٹ نوں ک ے بالمقابل جا پ ہ نچ ے اور ب ہ تر ہے ک ہ اتنا ج ھ ک ے ک ہ اس کا چ ہ ر ہ سجد ے ک ی جگہ ک ے قر یب جاپہ نچ ے۔

1037 ۔ ب ہ تر یہ ہے ک ہ اخت یار کی حالت میں رکوع میں تین دفعہ "سُبحَانَ الل ہ " یا ایک دفعہ "سُبحَانَ رَبِّ ی العَظِیمَ وَبِحَمدِہ " ک ہے اور ظا ہ ر یہ ہے ک ہ جو ذکر ب ھی اتنی مقدار میں کہ ا جائ ے کاف ی ہے ل یکن وقت کی تنگی اور مجبوری کی حالت میں ایک دفعہ "سبحَانَ الل ہ " ک ہ ن ا ہی کافی ہے۔

1038 ۔ ذِکرِ رکوع مسلسل اور صح یح عربی میں پڑھ نا چا ہ ئ ے اور مستحب ہے ک ہ اس ے ت ین یا پانچ یا ساتھ دفع ہ بلکہ اس س ے ب ھی زیادہ پڑھ ا جائ ے۔

1039 ۔ رکوع ک ی حالت میں ضروری ہے ک ہ نماز پ ڑھ ن ے وال ے کا بدن ساکن ہ و ن یز ضروری ہے ک ہ و ہ اپن ے اخت یار سے بدن کو اس طرح حرکت ن ہ د ے ک ہ اس پر ساکن ہ ونا صادق ن ہ آئ ے حتٰ ی کہ احت یاط کی بنا پر اگر وہ واجب ذکر م یں مشغول نہ ہ و تب ب ھی یہی حکم ہے۔

1040 ۔ اگر نماز پ ڑھ ن ے والا اس وقت جبک ہ رکوع کا واجب ذکر ادا کر ر ہ ا ہ و ب ے اخت یار اتنی حرکت کرے ک ہ بدن ک ے سکون ک ی حالت میں ہ ون ے س ے خارج ہ وجائ ے تو ب ہ تر یہ ہے ک ہ بدن ک ے سکون حاصل کرن ے ک ے بعد دوبار ہ ذکر کو بجالائ ے ل یکن اگر اتنی کم مدت کے لئ ے حرکت کر ے ک ہ بدن ک ے س کون میں ہ ون ے ک ی حالت میں خارج نہ ہ و یا انگلیوں کو حرکت دے تو کوئ ی حرج نہیں ہے۔

1041 ۔ اگر نماز پ ڑھ ن ے والا اس س ے پ یشتر کہ رکوع جتنا ج ھ ک ے اور اس کا بدن سکون حاصل کر ے جان بوج ھ کر ذکر رکوع پ ڑھ نا شروع کر د ے تو اس ک ی نماز باطل ہے۔

1042 ۔ اگر ا یک شخص واجب ذکر کے ختم ہ ون ے س ے پ ہ ل ے جان بوج ھ کر سر رکوع س ے ا ٹھ ال ے تو اس ک ی نماز باطل ہے اور اگر س ہ واً سر ا ٹھ ال ے اور اس س ے پ یشتر کہ رکوع ک ی حالت سے خارج ہ و جائ ے اس ے یاد آئے ک ہ اس ن ے ذکر رکوع ختم ن ہیں کیا تو ضروری ہے ک ہ رک جائ ے اور ذکر پ ڑھے۔ اور اگر اسے رکوع ک ی حالت سے خارج ہ ون ے ک ے بعد یاد آئے تو اس ک ی نماز صحیح ہے۔

1043 ۔ اگر ا یک شخص ذکر کی مقدار کے مطابق رکوع ک ی حالت میں نہ ر ہ سکتا ہ و تو احت یاط مستحب یہ ہے ک ہ اس کا بق یہ حصہ رکوع س ے ا ٹھ ت ے ہ وئ ے پ ڑھے۔

1044 ۔ اگر کوئ ی شخص مرض وغیرہ کی وجہ س ے رکوع م یں اپنا بدن ساکن نہ رک ھ سک ے تو اس ک ی نماز صحیح ہے ل یکن ضروری ہے ک ہ رکوع ک ی حالت میں خارج ہ ون ے س ے پ ہ ل ے واجب ذکر اس طر یقے سے ادا کر ے ج یسے اوپر بیان کیا گیا ہے۔

1045 ۔ جب کوئ ی شخص رکوع کے لئ ے ن ہ ج ھ ک ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ کس ی چیز کا سہ ارا ل ے کر رکوع بجالائ ے اور اگر س ہارے ک ے ذر یعے بھی معمول کے مطابق رکوع ن ہ کر سک ے تو ضرور ی ہے ک ہ اس قدر ج ھ ک ے ک ہ عُرفاً اس ے رکوع ک ہ ا جاسک ے اور اگر اس قدر ن ہ ج ھ ک سک ے تو ضرور ی ہے ک ہ رکوع ک ے لئ ے سر سے اشار ہ کر ے۔

1046 ۔ جس شخص کو رکوع ک ے لئ ے سر س ے اشار ہ کرنا ضرور ی ہ و اگر و ہ اشار ہ کرن ے پر قادرن ہ ہو تو ضروری ہے ک ہ رکوع ک ی نیت کے سات ھ آنک ھ وں کو بند کر ے اور ذکر رکوع پ ڑھے اور رکوع س ے ا ٹھ ن ے ک ی نیت سے آنک ھ وں کو ک ھ ول د ے اور اگر اس قابل ب ھی نہ ہ و تو احت یاط کی بنا پر دل میں رکوع کی نیت کرے اور اپن ے ہ ات ھ س ے رکوع ک ے لئ ے اشار ہ کر ے اور ذکر رکوع پ ڑھے۔

1047 ۔ جو شخص ک ھڑے ہ و کر رکوع ن ہ کرسک ے ل یکن جب بیٹھ ا ہ و تو رکوع ک ے لئ ے ج ھ ک سکتا ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ ک ھڑے ہ وکر نماز پ ڑھے اور رکوع ک ے لئ ے سر س ے اشار ہ کر ے۔ اور احت یاط مستحب یہ ہے ک ہ ا یک دفعہ پ ھ ر نماز پ ڑھے اور اس ک ے رکوع ک ے وقت ب یٹھ جائے اور رکوع ک ے لئ ے ج ھ ک جائ ے۔

1048 ۔ اگر کوئ ی شخص رکوع کی حد تک پہ نچن ے ک ے بعد سر کو ا ٹھ ال ے اور دوبار ہ رکوع کرن ے ک ی حد تک جھ ک ے تو اس ک ی نماز باطل ہے۔

1049 ۔ ضرور ی ہے ک ہ ذکر رکوع ختم ہ ون ے ک ے بعد س یدھ ا کھڑ ا ہ و جائ ے اور جب اس کا بدن سکون حاصل کرل ے اس ک ے بعد سجد ے م یں جائے اور اگر جان بوج ھ کر کھڑ ا ہ ون ے س ے پ ہ ل ے یا بدن کے سکون حاصل کرن ے س ے پ ہ ل ے سجد ے م یں چلا جائے تو اس ک ی نماز باطل ہے۔

1050 ۔ اگر کوئ ی شخص رکوع ادا کرنا بھ ول جائ ے اور اس س ے پ یشتر کہ سجد ے ک ی حالت میں پہ نچ ے اس ے یاد آجائے تو ضرور ی ہے ک ہ ک ھڑ ا ہ و جائ ے اور پ ھ ر رکوع م یں جائے۔ اور ج ھ ک ے ہ وئ ے ہ ون ے ک ی حالت میں اگر رکوع کی جانب لوٹ جائ ے تو کاف ی نہیں۔

1051 ۔ اگر کس ی شخص کو پیشانی زمین پر رکھ ن ے ک ے بعد یاد آئے ک ہ اس ن ے رکوع ن ہیں کیا تو اس کے لئ ے ضرور ی ہے ک ہ لو ٹ جائ ے اور ک ھڑ ا ہ ون ے ک ے بعد رکوع بجالائ ے۔ اور اگر اس ے دوسر ے سجد ے م یں یاد آئے تو احت یاط لازم کی بنا پر اس کی نماز باطل ہے۔

1052 ۔ مستحب ہے ک ہ انسان رکوع م یں جانے س ے پ ہ ل ے س یدھ ا کھڑ ا ہ و کر تکب یر کہے اور رکوع م یں گھٹ نوں کو پ یچھے کی طرف دھ ک یلے۔ پ یٹھ کو ہ موار رک ھے۔ گردن کو ک ھینچ کر پیٹھ کے برابر رک ھے۔ دونوں پاوں ک ے درم یان دیکھے۔ ذکر س ے پ ہ ل ے یا بعد میں درود پڑھے اور جب رکوع ک ے بعد ا ٹھے اور سیدھ ا کھڑ ا ہ و تو بدن ک ے سکون ک ی حالت میں ہ وت ے ہ وئ ے "سَمِعَ الل ہ لِمَن حَمِدَ ہ " ک ہے۔

1053 ۔ عورتوں ک ے لئ ے مستحب ہے ک ہ رکوع م یں ہ ات ھ وں کو گ ھٹ نوں س ے اوپر رک ھیں اور گھٹ نوں کو پ یچھے کی طرف نہ د ھ ک یلیں۔

سجود

1054 ۔ نماز پر ھ ن ے وال ے ک ے لئ ے ضرور ی ہے ک ہ واجب اور مستحب نمازوں ک ی ہ ر رکعت م یں رکوع کے بعد دو سجد ے کر ے۔ سجد ہ یہ ہے ک ہ خاص شکل م یں پیشانی کو خضوع کی نیت سے زم ین پر رکھے اور نماز ک ے سجد ے ک ی حالت میں واجب ہے ک ہ دونوں ہ ت ھیلیاں، دونوں گھٹ ن ے اور دونوں پاوں ک ے انگ وٹھے زمین پر رکھے جائ یں۔

1055 ۔ دو سجد ے مل کر ا یک رکن ہیں اور اگر کوئی شخص واجب نماز میں عمداً یا بھ ول ے س ے ا یک رکعت میں دونوں سجدے ترک کر د ے تو اس ک ی نماز باطل ہے۔ اور اگر ب ھ ول کر ا یک رکعت میں دو سجدوں کا اضافہ کر ے تو احت یاط لازم کی بنا پر یہی حکم ہے۔

1056 ۔ اگر کوئی شخص جان بوجھ کر ا یک سجدہ کم یا زیادہ کر دے تو اس ک ی نماز باطل ہے اور اگر س ہ واً ا یک سجدہ کم یا زیادہ کرے تو اس کا حکم بعد م یں بیان کیا جائے گا ۔

1057 ۔ جو شخص پ یشانی زمین پر رکھ سکتا ہ و اگر جان بوج ھ کر یا سہ واً پ یشانی زمین پر نہ رک ھے تو خوا ہ بدن ک ے دوسر ے حص ے زم ین سے لگ ب ھی گئے ہ وں تو اس ن ے سجد ہ ن ہیں کیا لیکن اگر وہ پ یشانی زمین پر رکھ د ے اور س ہ واً بدن ک ے دوسر ے حص ے زم ین پر نہ رک ھے یا سہ واً ذکر ن ہ پ ڑھے تو اس کا سجد ہ صح یح ہے۔

1058 ۔ ب ہ تر یہ ہے ک ہ اخت یار کی حالت میں سجدے م یں تین دفعہ "سُبحَانَ الل ہ " یا ایک دفعہ "سُبحَاَنَ رَبِّ الاَعلٰ ی وَبِحَمدِہ " پ ڑھے اور ضرور ی ہے ک ہ یہ جملے مسلسل اور صح یح عربی میں کہے جائ یں اور ظاہ ر یہ ہے ک ہ ہ ر ذکر کا پ ڑھ نا کاف ی ہے ل یکن احتیاط لازم کی بنا پر ضروری ہے ک ہ اتن ی ہی مقدار میں ہ و اور مستحب ہے ک ہ "سُ بحَانَ رَبِّیَ الاَعلٰی وَبِحَمدِہ " ت ین یا پانچ یا سات دفعہ یا اس سے ب ھی زیادہ مرتبہ پ ڑھے۔

1059 ۔ سجد ے ک ی حالت میں ضروری ہے ک ہ نماز ی کا بدن ساکن ہ و اور حالت اخت یار میں اسے اپن ے بدن کو اس طرح حرکت ن ہیں دینا چاہ ئ ے ک ہ سکون ک ی حالت سے نکل جائ ے اور جب واجب ذکر م یں مشغول نہ ہ و تو احت یاط کی بنا پر یہی حکم ہے۔

1060 ۔ اگر اس پ یشتر کہ پ یشانی زمین سے لگ ے اور بدن سکون حاصل کرل ے کوئ ی شخص جان بوجھ کر ذکر سجد ہ پ ڑھے یا ذکر ختم ہ ون ے س ے پ ہ ل ے جان بوج ھ کر سر سجد ے س ے ا ٹھ ال ے تو اسک ی نماز باطل ہے۔

1061 ۔ اگر اس س ے پ یشتر کہ پ یشانی زمین پر لگے کوئ ی شخص سہ واً ذکر سجد ہ پ ڑھے اور اس س ے پ یشتر کہ سر سجد ے س ے ا ٹھ ائ ے اس ے پت ہ چل جائ ے ک ہ اس ن ے غلط ی کی ہے تو ضرور ی ہے ک ہ ساکن ہ و جائ ے اور دوبار ہ ذکر پ ڑھے۔

1062 ۔ اگر کس ی شخص کو سر سجدے س ے ا ٹھ ال ینے کے بعد پت ہ چل ے ک ہ اس ن ے ذکر سجد ہ ختم ہ ون ے س ے پ ہ ل ے سر ا ٹھ ا ل یا ہے تو اس ک ی نماز صحیح ہے۔

1063 ۔ جس وقت کوئ ی شخص ذکر سجدہ پ ڑھ ر ہ ا ہ و اگر و ہ جان بوج ھ کر سات اعضائ ے سجد ہ م یں سے کس ی ایک کو زمین پر سے ا ٹھ ائ ے تو اس ک ی نماز باطل ہ و جائ ے گ ی لیکن جس وقت ذکر پڑھ ن ے م یں مشغول نہ ہ و اگر پ یشانی کے علاو ہ کوئ ی عضو زمین پر سے ا ٹھ ال ے اور دوبار ہ رک ھ د ے تو کوئ ی حرج نہیں ہے۔ ل یکن اگر ایسا کرنا اس کے بدن ک ے ساکن ہ ون ے ک ے مناف ی ہ و تو اس صورت م یں احتیاط کی بنا پر اس کی نماز باطل ہے۔

1064 ۔ اگر ذکر سجد ہ ختم ہ ون ے س ے پ ہ ل ے کوئ ی شخص سہ واً پ یشانی زمین اٹھ ال ے تو اس ے دوبار ہ زم ین پر نہیں رکھ سکتا اور ضرور ی ہے ک ہ اس ے ا یک سجدہ شمار کر ے ل یکن اگر دوسرے اعضا س ہ واً زم ین پر سے ا ٹھ ائ ے تو ضرور ی ہے ک ہ ان ہیں دوبارہ زم ین پر رکھے اور ذکر پ ڑھے۔

1065 ۔ پ ہ ل ے سجد ے کا ذکر ختم ہ ون ے ک ے بعد ضرور ی ہے ک ہ ب یٹھ جائے حت ی کہ اس کا بدن سکون حاصل کرل ے اور پ ھ ر دوبار ہ س جدے م یں جائے۔

1066 ۔ نماز پ ڑھ ن ے وال ے ک ی پیشانی رکھ ن ے ک ی جگہ گ ھٹ نوں اور پاوں ک ی انگلیوں کے سروں ک ی جگہ س ے چار مل ی ہ وئ ی انگلیوں سے ز یادہ بلند یا پست نہیں ہ ون ی چاہ ئ ے۔ بلک ہ احت یاط واجب یہ ہے ک ہ اس ک ی پیشانی کی جگہ اس ک ے ک ھڑے ہ ون ے ک ی جگہ س ے چار مل ی ہ وئ ی انگلیوں سے ز یادہ نیچی یا اونچی بھی نہ ہ و ۔

1067 ۔ اگر کس ی ایسی ڈھ لوان جگ ہ م یں اگرچہ اس کا ج ھ کاو صح یح طور پر معلوم نہ ہ و نماز پ ڑھ ن ے وال ے ک ی پیشانی کی جگہ اس ک ے گ ھٹ نوں اور پاوں ک ی انگلیوں کے سروں ک ی جگہ س ے چار مل ی ہ وئ ی انگلیوں سے ز یادہ بلند یا پست ہ و تو اس ک ی نماز میں اشکال ہے۔

1068 ۔ اگر نماز پ ڑھ ن ے والا اپن ی پیشانی کی غلطی سے ا یک ایسی چیز پر رکھ د ے جو گ ھٹ نوں اور اس ک ے پاوں ک ی انگلیوں کے سروں ک ی جگہ س ے چار مل ی ہ وئ ی انگلیوں سے ز یادہ بلند ہ و اور ان ک ی بلندی اس قدر ہ و ک ہ یہ نہ ک ہہ سک یں کہ سجد ے ک ی حالت میں ہے تو ضرور ی ہے ک ہ سر کو ا ٹھ ا ئے اور ایسی چیز پر جس کی بلندی چار ملی ہ وئ ی انگلیوں سے ز یادہ نہ ہ و رک ھے اور اگر اس ک ی بلندی اس قدر ہ و ک ہ ک ہہ سک یں کہ سجد ے ک ی حالت میں ہے تو پ ھ ر واجب ذکر پ ڑھ ن ے ک ے بعد متوج ہ ہ و تو سر سجد ے س ے ا ٹھ ا کر نماز کو تمام کر سکتا ہے۔ اور اگر واجب ذکر پڑھ ن ے س ے پ ہ ل ے متو جہ ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ پ یشانی کو اس چیز سے ہٹ ا کر اس چ یز پر رکھے ک ہ جس ک ی بلندی چار ملی ہ وئ ی انگلیوں کے برابر یا اس سے کم ہ و اور واجب ذکر پ ڑھے اور اگر پ یشانی کو ہٹ اتا ممکن ن ہ ہ و تو واجب ذکر کو اس ی حالت میں پڑھے اور نماز کو تمام کر ے اور ضرور ی نہیں کہ نماز کو دوبارہ پڑھے۔

1069 ۔ ضرور ی ہے ک ہ نماز پ ڑھ ن ے وال ے ک ی پیشانی اور اس چیز کے درم یان جس پر سجدہ کرنا صح یح ہے کوئ ی دوسری چیز نہ ہ و پس اگر سجد ہ گا ہ اتن ی میلی ہ و ک ہ پ یشانی سجدہ گا ہ کو ن ہ چ ھ وئ ے تو اس کا سجد ہ باطل ہے۔ ل یکن اگر سجدہ گا ہ کارنگ تبد یل ہ وگ یا ہ و تو کوئ ی حرج نہیں۔

1070 ۔ ضرور ی ہے ک ہ سجد ے م یں دونوں ہ ت ھیلیاں زمین پر رکھے ل یکن مجبوری کی حالت میں ہ ات ھ وں ک ی پشت بھی زمین پر رکھے تو کوئ ی حرن نہیں اور اگر ہ ات ھ وں ک ی پشت بھی زمین پر رکھ نا ممکن ن ہ ہ و تو احت یاط کی بنا ضروری ہے ک ہ ہ ات ھ وں ک ی کلائیاں زمین پر رکھے اور اگر ان ہیں بھی نہ رکھ سک ے تو پ ھ ر ک ہ ن ی تک جو حصہ ب ھی ممکن ہ و زم ین پر رکھے اور اگر یہ بھی ممکن نہ ہ و تو پ ھ ر بازو کا رک ھ نا ب ھی کافی ہے۔

1071 ۔ (نماز پ ڑھ ن ے وال ے ک ے لئ ے ) ضرور ی ہے ک ہ سجد ے م یں پاوں کے دونوں انگو ٹھے زم ین پر رکھے ل یکن ضروری نہیں کہ دونوں انگو ٹھ وں ک ے سر ے زم ین پر رکھے بلک ہ ان کا ظا ہ ر ی یا باطنی حصہ ب ھی رکھے تو کاف ی ہے۔ اور اگر پاوں ک ی دوسری انگلیاں یا پاوں کا اوپر والا حصہ زم ین پر رکھے یا ناخن لمبے ہ ون ے ک ی بنا پر انگوٹھ وں ک ے سر ے زم ین پر نہ لگ یں تو نماز باطل ہے اور جس شخص ن ے کوتا ہی اور مسئلہ ن ہ جانن ے ک ی وجہ س ے اپن ی نمازیں اس طرح پڑھی ہ وں ضرور ی ہے ک ہ ان ھیں دوبارہ پ ڑھے۔

1072 ۔ جس شخص ک ے پاوں ک ے انگو ٹھ وں ک ے سروں س ے کچ ھ حص ہ ک ٹ ا ہ وا ہ و ضرور ی ہے ک ہ جتنا باق ی ہ و و ہ زم ین پر رکھے اور اگر انگو ٹھ وں کا کچ ھ حص ہ ب ھی نہ بچا ہ و اور اگر بچا ب ھی ہ و تو بہ ت چ ھ و ٹ ا ہ و تو احت یاط کی بنا پر ضروری ہے ک ہ باق ی انگلیوں کو زمین پر رکھے اور اگر اس ک ی کوئی بھی انگلی نہ ہ و تو پاوں کا جتنا حص ہ ب ھی باقی بچا ہ و اس ے زم ین پر رکھے۔

1073 ۔ اگر کوئ ی شخص معمول کے خلاف سجد ہ کر ے مثلا س ینے اور پیٹ کو زمین پر ٹ کائ ے یا پاوں کو کچھ پ ھیلائے چنانچہ اگر ک ہ ا جائ ے ک ہ اس ن ے سجد ہ ک یا ہے تو اس ک ی نماز صحیح ہے ل یکن اگر کہ ا جائ ے ک ہ اس ن ے پاوں پ ھیلائے ہیں اور اس پر سجدہ کرنا صادق ن ہ آتا ہ و تو اس ک ی نماز باطل ہے۔

1074 ۔ سجد ہ گا ہ یا دوسری چیز جس پر نماز پڑھ ن ے والا سجد ے کر ے ضرور ی ہے ک ہ پاک ہ و ل یکن اگر مثال کے طور پر سجد ہ گا ہ کو نجس فرش پر رک ھ د ے یا سجدہ گا ہ ک ی ایک طرف نجس ہ و اور و ہ پ یشانی پاک طرف رکھے تو کوئ ی حرج نہیں ہے۔

1075 ۔ اگر نماز پ ڑھ ن ے وال ے ک ی پیشانی پر پھ و ڑ ا یا زخم یا اس طرح کی کوئی چیز ہ و ۔ جس ک ی بنا پر وہ پ یشانی زمین پر نہ رک ھ سکتا ہ و مثلاً اگر و ہ پ ھ و ڑ ا پور ی پیشانی کو نہ گ ھیرے ہ وئ ے ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ پ یشانی کے صحت مند حص ے س ے سجد ہ کر ے اور اگر پ یشانی کی صحت مند جگہ پر سجد ہ کرنا اس بات پر موقوف ہ و ک ہ زم ین کو کھ ود ے اور پ ھ و ڑے کو گ ڑھے م یں اور صحت مند جگہ ک ی اتنی مقدار زمین پر رکھے ک ہ سجد ے ک ے لئ ے کاف ی ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ اس کام کا انجام د ے۔

1076 ۔ اگر پ ھ و ڑ ا یا زخم تمام پیشانی پر پھیلا ہ وا ہ و تو نماز پ ڑھ ن ے وال ے ک ے لئ ے ضرور ی ہے ک ہ اپن ے چ ہ ر ے ک ہ کچ ھ حص ے س ے سجد ہ کر ے اور احت یاط لازم یہ ہے ک ہ اگر ٹھ و ڑی سے سجد ہ کرسکتا ہ و تو ٹھ و ڑی سے سج دہ کر ے اور اگر ن ہ کر سکتا ہ و تو پ یشانی کے دونوں اطراف م یں سے ا یک طرف سے سجد ہ کر ے اور اگر چ ہ ر ے س ے سجد ہ کرنا کس ی طرح بھی ممکن نہ ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ سجد ے ک ے لئ ے اشار ہ کر ے۔

1077 ۔ جو شخص ب یٹھ سکتا ہ و ل یکن پیشانی زمین پر نہ رک ھ سکتا ہ و ضرور ی ہے ک ہ جس قدر ب ھی جھ ک سکتا ہ و ج ھ ک ے اور سجد ہ گا ہ یا کسی دوسری چیز کو جس پر سجدہ صح یح ہ و کس ی بلند چیز پر رکھے اور اپن ی پیشانی اس پر اس طرح رکھے ک ہ لوگ ک ہیں کہ اس ن ے سجد ہ ک یا ہے ل یکن ضروری ہے ک ہ ہ ت ھیلیوں اور گھٹ نوں اور پاوں ک ے انگو ٹھ وں کو معمول ک ے مطابق زم ین پر رکھے۔

1078 ۔ اگر کوئ ی ایسی بلند چیز نہ ہ و جس پر نماز پ ڑھ ن ے والا سجد ہ گا ہ یا کوئی دوسری چیز جس پر سجدہ کرنا صح یح ہ و رک ھ سک ے اور کوئ ی شخص بھی نہ ہ و جو مثلاً سجد ہ گا ہ کو ا ٹھ ائ ے اور پک ڑے تا ک ہ و ہ شخص اس پر سجد ہ کر ے تو احت یاط یہ ہے ک ہ سجد ہ گا ہ یا دوسری چیز کو جس پر سجدہ کر رہ ا ہ و ہ ات ھ س ے ا ٹھ ائ ے اور اس پر سجد ہ کر ے۔

1079 ۔ اگر کوئ ی شخص بالکل ہی سجدہ ن ہ کر سکتا ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ سجد ے ک ے لئ ے سر س ے اشار ہ کر ے اور اگر ا یسا نہ کرسک ے تو ضرور ی ہے ک ہ آنک ھ وں س ے اشار ہ کر ے اور اگر آنک ھ وں س ے ب ھی اشارہ ن ہ کرسکتا ہ و تو احت یاط لازم کی بنا پر ضروری ہے ک ہ ہ ات ھ وغ یرہ سے سجد ے ک ے لئ ے اشار ہ کرے اور دل م یں بھی سجدے ک ی نیت کرے اور واجب ذکر ادا کر ے۔

1080 ۔ اگر کس ی شخص کی پیشانی بے اخت یار سجدے ک ی جگہ س ے ا ٹھ جائ ے تو ضرور ی ہے ک ہ حت ی الامکان اسے دوبار ہ سجد ے ک ی جگہ پر ن ہ جان ے د ے قطع نظر اس ک ے ک ہ اس ن ے سجد ے کا ذکر پڑھ ا ہ و یا نہ پ ڑھ ا ہ و یہ ایک سجدہ شمار ہ وگا ۔ اور اگر سر کو ن ہ روک سک ے اور و ہ ب ے اخت یار دوبارہ س جدے کی جگہ پ ہ نچ جائ ے تو و ہی ایک سجدہ شمار ہ وگا ۔ ل یکن اگر واجب ذکر ادا نہ ک یا ہ و تو احت یاط مستحب یہ ہے ک ہ اس ے قربت مُطلَقَ ہ ک ی نیت سے ادا کر ے۔

1081 ۔ ج ہ اں انسان ک ے لئ ے تق یہ کرنا ضروری ہے و ہ اں و ہ قال ین یا اسطرح کی چیز پر سجدہ کر ے اور یہ ضروری نہیں کہ نماز ک ے لئ ے کس ی دوسری جگہ جائ ے یا نماز کو موخر کرے تا ک ہ اس ی جگہ پر اس سبب ک ے ختم ہ ون ے ک ے بعد نماز ادا کر ے۔ ل یکن اگر چٹ ائ ی یا کسی دوسری چیز جس پر سجدہ کرنا صح یح ہ و اگر و ہ اس طرح سجد ے کر ے ک ہ تق یہ کی مخالفت نہ ہ وت ی ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ پ ھ ر و ہ قال ین یا اس سے ملت ی جلتی چیز پر سجدہ ن ہ کر ے۔

1082 ۔ اگر کوئ ی شخص (پرندوں کے ) پروں س ے ب ھ ر ے گد ے یا اسی قسم کی کسی دوسری چیز پر سجدہ کر ے جس پر جم سکون ک ی حالت میں نہ ر ہے تو اس ک ی نماز باطل ہے۔

1083 ۔ اگر انسان ک یچڑ والی زمین پر نماز پڑھ ن ے پر مجبور ہ و اور بدن اور لباس کا آلود ہ ہ و جانا اس ک ے لئ ے مشقت کا موجب ن ہ ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ سجد ہ اور تش ہ د معمول ک ے مطابق بجالائ ے اور اگر ا یسا کرنا مشقت کا موجب ہ و تو ق یام کی حالت میں سجدے ک ے لئ ے سر س ے اشار ہ کر ے ا ور تشہ د ک ھڑے ہ و کر پ ڑھے تو اس ک ی نماز صحیح ہ وگ ی۔

1084 ۔ پ ہ ل ی رکعت میں اور مثلاً نماز ظہ ر، نماز عصر، اور نماز عشا ک ی تیسری رکعت میں جس میں تشہ د ن ہیں ہے احت یاط واجب یہ ہے ک ہ انسان دوسر ے سجد ے ک ے بعد ت ھ و ڑی دیر کے لئ ے سکون س ے ب یٹھے اور پھ ر ک ھڑ ا ہ و ۔

وہ چیزیں جن پر سجدہ کرنا صح یح ہے

1085 ۔ سجد ہ زم ین پر اور ان چیزوں پر کرنا ضروری ہے جو ک ھ ائ ی اور پہ ن ی نہ جات ی ہ وں اور زم ین سے اگت ی ہ وں مثلاً لک ڑی اور درختوں کے پت ے پر سجد ہ کر ے۔ ک ھ ان ے اور پ ہ نن ے ک ی چیزوں مثلاً گندم، جو اور کپاس پر اور ان چیزوں پر جو زمین کے اجزاء شمار ن ہیں ہ وت یں مثلاً سونے ، چ اندی اور اسی طرح کی دوسری چیزوں پر سجدہ کرنا صح یح نہیں ہے ل یکن تار کول اور گندہ ب یروزا کی مجبوری کی حالت میں دوسری چیزوں کے مقابل ے م یں کہ جن پر سجد ہ کرنا صح یح نہیں سجدے ک ے لئ ے اول یت دے۔

1086 ۔ انگور ک ے پتوں پر سجدہ کرنا جبک ہ و ہ کچ ے ہ وں اور ان ھیں معمولاً کھ ا یا جاتا ہ و جائز ن ہیں۔ اس صورت ک ے علاو ہ ان پر سجد ہ کرن ے م یں ظاہ راً کوئ ی حرج نہیں۔

1087 ۔ جو چ یزیں زمین سے اگت ی ہیں اور حیوانات کی خوراک ہیں مثلاً گھ اس اور ب ھ وسا ان پر سجد ہ کرنا صح یح ہے۔

1088 ۔ جن پ ھ ولوں کو ک ھ ا یا نہیں جاتا ان پر سجدہ صح یح ہے بلک ہ ان ک ھ ان ے ک ی دواوں پر بھی سجدہ صح یح ہے جو زم ین سے اگت ی ہیں اور انھیں کوٹ کر یا جوش دیکر انکا پانی پیتے ہیں مثلاً گل بنفشہ اور گل گاو زبان، پر ب ھی سجدہ صح یح ہے۔

1089 ۔ ا یسی گھ اس جو بعض ش ہ روں م یں کھ ائ ی جاتی ہ و اور بعض ش ہ روں میں کھ ائ ی تو نہ جات ی ہ و ۔ ل یکن وہ اں اس ے اش یاء خوردنی میں شمار کیا جاتا ہ و اس پر سجد ہ صح یح نہیں اور کچے پ ھ لوں پر ب ھی سجدہ کر صح یح نہیں ہے۔

1090 ۔ چون ے ک ے پت ھ ر اور جپسم پر سجد ہ کرنا صح یح ہے اور احت یاط مستحب یہ ہے ک ہ اخت یار کی حالت میں پختہ جپسم اور چون ے اور ا ینٹ اور مٹی کے پک ے ہ وئ ے برتنوں اور ان س ے ملت ی جلتی چیزوں پر سجدہ ن ہ ک یا جائے۔

1091 ۔ اگر کاغذ کو ا یسی چیز سے بنا یا جائے ک ہ جس پر سجد ہ کرنا صح یح ہے مثلاً لک ڑی اور بھ وس ے س ے تو اس پر سجد ہ ک یا جاسکتا ہے اور اس ی طرح اگر روئی یا کتان سے بنا یا گیا ہ و تو ب ھی اس پر سجدہ کرنا صح یح ہے ل یکن اگر ریشم یا ابریشم اور اسی طرح کی کسی چیز سے بنا یا گیا ہ و تو اس پر سجدہ صح یح نہیں ہے۔

1092 ۔ سجد ے ک ے لئ ے خاک شفا سب چ یزوں سے ب ہ تر ہے اس ک ے بعد م ٹی، مٹی کے بعد پت ھ ر اور پت ھ ر ک ے بعد گ ھ اس ہے۔

1093 ۔ اگر کس ی کے پاس ا یسی چیز نہ ہ و جس پر سجد ہ کرنا صح یح ہے یا اگر ہ و تو سرد ی یا زیادہ گرمی وغیرہ کی وجہ س ے اس پر سجد ہ ن ہ کرسکتا ہ و تو ا یسی صورت میں تار کول اور گندہ ب یروزا کو سجدے ک ے لئ ے دوسر ی چیزوں پر اولیت حاصل ہے ل یکن اگر ان پر سجدہ کرنا ممکن ن ہ ہ و تو ضروری ہے ک ہ اپن ے لباس یا اپنے ہ ات ھ وں ک ی پشت یا کسی دوسری چیز پر کہ حالت اخت یار میں جس پر سجدہ جائز ن ہیں سجدہ کر ے ل یکن احتیاط مستحب یہ ہے ک ہ جب تک اپن ے کپ ڑ وں پر سجد ہ ممکن ہ و کس ی دوسری چیز پر سجدہ ن ہ کر ے۔

1094 ۔ ک یچڑیر اور ایسی نرم مٹی پر جس پر پیشانی سکون سے ن ہ ٹ ک سک ے سجد ہ کرنا باطل ہے ۔

1095 ۔ اگر پ ہ ل ے سجد ے م یں سجدہ گا ہ پ یشانی سے چپک جائ ے تو دوسر ے سجد ے ک ے لئ ے اس ے چ ھڑ ا ل ینا چاہ ئ ے۔

1096 ۔ جس چ یز پر سجدہ کرنا ہ و اگر نماز پ ڑھ ن ے ک ے دوران و ہ گم ہ و جائ ے اور نماز پ ڑھ ن ے وال ے ک ے پاس کوئ ی ایسی چیز نہ ہ و جس پر سجد ہ کرنا صحیح ہ و تو جو ترت یب مسئلہ 1093 میں بتائی گئ ہے اس پر عمل کر ے خوا ہ وقت تنگ ہ و یا وسیع، نماز کو توڑ کر اس کا اعاد ہ کر ے۔

1097 ۔ جب کس ی شخص کو سجدے ک ی حالت میں پتہ چل ے ک ہ اس ن ے اپن ی پیشانی کسی ایسی چیز پر رکھی ہے جس پر سجد ہ کرنا باطل ہے چنانچ ہ واجب ذکر ادا کرن ے ک ے بعد متوج ہ ہ و تو سر سجد ے س ے ا ٹھ ائ ے اور اپن ی نماز جاری رکھے اور اگر واجب ذکر ادا کرن ے س ے پ ہ ل ے متوج ہ ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ اپنی پیشانی کو اس چیز پر کہ جس پر سجد ہ کرنا صح یح ہے لائ ے اور واجب ذکر پ ڑھے ل یکن اگر پیشانی لانا ممکن نہ ہ و تو اس ی حال میں واجب ذکر ادا کر سکتا ہے اور اس ک ی نماز ہ ر دو صورت م یں صحیح ہے۔

1098 ۔ اگر کس ی شخص کو سجدے ک ے بعد پت ہ چل ے ک ہ اس ن ے اپن ی پیشانی کسی ایسی چیز پر رکھی ہے جس پر سجد ہ کرنا باطل ہے تو کوئ ی حرج نہیں ۔

1099 ۔ الل ہ تعال ی کے علاو ہ کس ی دوسرے کو سجد ہ کرنا حرام ہے۔ عوام م یں سے بعض لوگ جو ائم ہ عل یہ م السلام کے مزارات مقدس ہ ک ے سامن ے پ یشانی زمین پر رکھ ت ے ہیں اگر وہ الل ہ تعال ی کا شکر ادا کرنے ک ی نیت سے ا یسا کریں تو کوئی حرج نہیں ورنہ ا یسا کرنا حرام ہے۔

سجدہ کے مستحبات اور مکرو ہ ات

1100 ۔ چند چ یزیں سجدے م یں مستحب ہیں :

1 ۔ جو شخص ک ھڑ ا ہ و کر نماز پ ڑھ ر ہ ا ہ و و ہ رکوع سر ا ٹھ ان ے ک ے بعد مکمل طور پر ک ھڑے ہ و کر اور ب یٹھ کر نماز پڑھ ن ے والا رکوع ک ے بعد پور ی طرح بیٹھ کر سجدہ م یں جانے ک ے لئ ے تکب یر کہے۔

2 ۔ سجد ے م یں جاتے وقت مرد پ ہ ل ے اپن ی ہ ت ھیلیوں اور عورت اپنے گ ھٹ نوں کو زم ین پر رکھے۔

3 ۔ نماز ی ناک کو سجدہ گا ہ یا کسی ایسی چیز پر رکھے جس پر سجد ہ کرنا درست ہ و ۔

4 ۔ نماز ی سجدے ک ی حالت میں ہ ات ھ ک ی انگلیوں کو ملا کر کانوں کے پاس اس طرح رک ھے ک ہ ان ک ے سر ے رو ب ہ قبل ہ ہ وں ۔

5 ۔ سجد ے م یں دعا کرے ، الل ہ تعال ی سے حاجت طلب کرے اور یہ دعا پڑھے :

"یَاخَیرَ المَسئُولِینَ وَیاَخَیرَ المُعطِینَ ارزُقنِی وَ ارزُق عَیَالِی مِن فضلِکَ فَاِنَکَ ذُوالفَضلِ الَظِیمِ "۔

یعنی :اے ان سب م یں سے ب ہ تر جن س ے ک ہ مانگا جاتا ہے اور ا ے ان سب س ے برتر جو عطا کرت ے ہیں۔ مج ھے اور م یرے اہ ل و ع یال کو اپنے فضل و کرم س ے رزق عطا فرما ک یونکہ تو ہی فضل عظیم کا مالک ہے۔

6 ۔ سجد ے ک ے بعد بائ یں ران پر بیٹھ جائے اور دائ یں پاوں کا اوپر والا حصہ ( یعنی پشت) بائیں پاوں کے تلو ے پررک ھے۔

7 ۔ ہ ر سجد ے ک ے بعد جب ب یٹھ جائے اور بدن کو سکون حاصل ہ وجائ ے تو تکب یر کہے۔

8 ۔ پ ہ ل ے سجد ے ک ہ بعد جب بدن کو سکون حاصل ہ و جائ ے تو "اَستَغفِرُالل ہ رَبّ یِ وَاَتُوبُ اِلَیہ" کہے۔

9 ۔ سجد ہ ز یادہ دیر تک انجام دے اور ب یٹھ ن ے کے وقت ہ ات ھ وں کو رانوں پر رک ھے

10 ۔ دوسر ے سجد ے م یں جانے ک ے لئ ے بدن ک ے سکون ک ی حالت میں اَللہ اَکبَر ک ہے :

11 ۔ سجدوں م یں درود پڑھے۔

12 ۔ سجد ے یا قیام کے لئ ے ا ٹھ ت ے وقت پ ہ ل ے گ ھٹ نوں کو اور ان ک ے بعد ہ ات ھ وں کو زم ین سے ا ٹھ ائ ے۔

13 ۔ مرد ک ہ ن یوں اور پیٹ کو زمین سے ن ہ لگائ یں نیز بازووں کو پہ لو س ے جدا رک ھیں۔ اور عورت یں کہ ن یاں اور پیٹ زمین پر رکھیں اور بدن کے اعضاء کو ا یک دوسرے س ے ملال یں۔ ان ک ے علاو ہ دوسر ے مستحبات ب ھی ہیں جن کا ذکر مفصل کتابوں میں موجود ہے۔

1101 ۔ سجد ے م یں قرآن مجید پڑھ نا مکرو ہ ہے اور سجد ے ک ی جگہ کو گردوغبار ج ھ ا ڑ ن ے ک ے لئ ے پ ھ ونک مارنا ب ھی مکروہ ہے بلک ہ اگر پ ھ ونک مارن ے ک ی وجہ س ے دو حرف ب ھی منہ س ے عمداً نکل جائ یں تو احتیاط کی بنا پر نماز باطل ہے اور ان ک ے علاو ہ اور مکرو ہ ات کا ذکر ب ھی مفصل کتابوں میں آیا ہے۔

قرآن مجید کے واجب سجد ے

1102 ۔ قرآن مج ید کی چار سورتوں یعنی وَالنَّجم، اِقرَا، الٓمّ تنزیل اور حٰمٓ سجدہ م یں سے ہ ر ا یک میں ایک آیہ سجدہ ہے جس ے اگر انسان پ ڑھے یا سنے تو آ یت ختم ہ ون ے ک ے بعد فوراً سجد ہ کرنا ضرور ی ہے اور اگر سجد ہ کرنا ب ھ ول جائ ے تو جب ب ھی اسے یاد آئے سجد ہ کر ے اور ظ اہ ر یہ ہے ک ہ آ یہ سجدہ غ یر اختیاری حالت میں سنے تو سجد ہ واجب ن ہیں ہے اگرچ ہ ب ہ تر یہ ہے ک ہ سجد ہ ک یا جائے۔

1103 ۔ اگر انسان سجد ے ک ی آیت سننے کے وقت خود ب ھی وہ آ یت پڑھے تو ضرور ی ہے ک ہ دو سجد ے کر ے۔

1104 ۔ اگر نماز ک ے علاو ہ سجد ے ک ی حالت میں کوئی شخص آیہ سجدہ پ ڑھے یا سنے تو ضرور ی ہے ک ہ سجد ے س ے سر ا ٹھ ائ ے اور دوبار ہ سجد ہ کر ے۔

1105 ۔ اگر انسان سوئ ے ہ وئ ے شخص یا دیوانے یا بچے س ے جو قرآن سمج ھ کر ن ہ پ ڑھ ر ہ ا ہ و سجد ے ک ی آیت سنے یا اس پر کان دھ ر ے تو سجد ہ واجب ہے۔ ل یکن اگر گرامافون یا ٹیپ ریکارڈ سے (ر یکارڈ شد ہ آیہ سجدہ ) سن ے تو سجد ہ واجب ن ہیں۔ اور سجد ے ک ی آیت ریڈیو پر ٹیپ ریکارڈ کے ذر یعے نشر ک ی جائے تب ب ھی یہی حکم ہے۔ ل یکن اگر کوئی شخص ریڈیوں اسٹیشن سے (برا ہ راست نشر یات میں) سجدے ک ی آیت پڑھ ن ے اور انسان اس ے ر یڈیو پر تو سجدہ واجب ہے۔

1106 ۔ قرآن کا واجب سجد ہ کرن ے ک ے لئ ے احت یاط واجب کی بنا پر ضروری ہے ک ہ انسان ک ی جگہ غصب ی نہ ہ و اور احت یاط مستحب کی بنا پر اس کے پ یشانی رکھ ن ے ک ی جگہ اس ک ے گ ھٹ نوں اور پاوں ک ی انگلیوں کے سروں ک ی جگہ س ے چار مل ی ہ وئ ی انگلیوں سے ز یادہ اونچی یا نیچی نہ ہ و ل یکن یہ ضروری نہیں کہ اس ن ے وضو یا غسل کیا ہ وا ہ و یا قبلہ رخ ہ و یا اپنی شرمگاہ کو چ ھ پائ ے یا اس کا بدن اور پیشانی رکھ ن ے ک ی جگہ پاک ہ و ۔ اس ک ے علاو ہ جو ش رائط نماز پڑھ ن ے وال ے ک ے لباس ک ے لئ ے ضرور ی ہیں وہ شرائط قرآن مج ید کا واجب سجدہ ادا کرن ے وال ے ک ے لباس ک ے لئ ے ن ہیں ہیں۔

1107 ۔ احت یاط واجب یہ ہے ک ہ قرآن مج ید کے واجب سجد ے م یں انسان اپنی پیشانی سجدہ گا ہ یا کسی ایسی چیز پر رکھے۔ جس پر سجد ہ کرنا صح یح ہ و اور احت یاط مستحب کی بنا پر بدن کے دوسر ے اعضاء زم ین پر اس طرح رکھے۔ جس طرح نماز ک ے سلسل ے م یں بتایا گیا ہے۔

1108 ۔ جب انسان قرآن مج ید کا واجب سجدہ کرن ے ک ے اراد ے س ے پ یشانی زمین پر رکھ د ے تو خوا ہ و ہ کوئ ی ذکر نہ ب ھی پڑھے تب ب ھی کافی ہے اور ذکر کا پ ڑھ نا مستحب ہے۔ اور ب ہ تر ہے ک ہ یہ پڑھے :

"لآَ اِلٰہ الاَّ الل ہ حَقّاً حقّاً، لآَ اِلٰ ہ اِلاَّ الل ہ اِ یماَناً وّتَصدِیقاً،لآَ اِلٰہ الاَّ الل ہ عُبُودِ یَّۃ ً وَّرِقاً، سَبَحتُّ لَکَ یَارَبِّ تَعَبُّدًا وَّرِقّاً، مُستَنکِفاً وَّلاَ مُستَکبِرًا، بَل اَنَا عَبدٌ ذَلِیلٌ ضَعِیفٌ خَآئِفٌ مُّستَجِیرٌ۔

تشہ د

1109 ۔ سب واجب اور مستحب نمازوں ک ی دوسری رکعت میں اور نماز مغرب کی تیسری رکعت میں اور ظہ ر، عصر اور عشا ک ی چوتھی رکعت میں انسان کے لئ ے ضرور ی ہے ک ہ دوسر ے سجد ے ک ے بعد ب یٹھ جائے اور بدن ک ے سکون ک ی حالت میں تشہ د پ ڑھے یعنی کہے اَش ھ َدُ اَن لاَّ اِلٰ ہ اِلاَّ وَحدَ ہ لاَ شَرِ یکَ لَہ وَ اَش ھ َدُ اَنَّ مُحَمَّمدًا عَبدُ ہ وَرَسُولُ ہ اَللّٰ ھ ُمَّ صَلِّ عَل یٰ مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ اور اگر کہے اَش ہ دُ اَن لاَّ اِلٰ ہ اِلاَّ الل ہ وَ اَش ھ َدُ اَنَّ مُحَمَّمدًا صَلَّ ی اللہ عَلَ یہ وَاٰلِہ عَبدُ ہ وَرَسُولُ ہ تو بنابر اقو ی کافی ہے۔ اور نماز وتر م یں بھی تشہ د پ ڑھ نا ضرور ی ہے۔

110 ۔ ضرور ی ہے ک ہ تش ہ د ک ے جمل ے صح یح عربی میں اور معمول کے مطابق مسلسل ک ہے جائ یں۔

1111 ۔ اگر کوئ ی شخص تشہ د پ ڑھ نا ب ھ ول جائ ے اور ک ھڑ ا ہ و جائ ے ، اور رکوع س ے پ ہ ل ے اس ے یاد آئے ک ہ اس نے تش ہ د ن ہیں پڑھ ا تو ضرور ی ہے ک ہ ب یٹھ جائے اور تش ہ د پ ڑھے اور پ ھ ر دوبارا ک ھ را ہ و اور اس رکعت م یں جو کچھ پ ڑھ نا ضرور ی ہے پ ڑھے اور نماز ختم کر ے۔ اور احت یاط مستحب کی بنا پر نماز کے بعد ب ے جا ق یام کرے اور نماز ک ے سلام ک ے بعد احت یاط مستحب کی بنا پر تشہ د ک ی قضا کرے۔ اور ضرور ی ہے ک ہ ب ھ ول ے ہ و ے تش ہ د ک ے لئ ے دو سجد ہ س ہ و بجا لائ ے۔

1112 ۔ مستحب ہے ک ہ تش ہ د ک ی حالت میں انسان بائیں ران پر بیٹھے اور دائیں پاوں کی پشت کو بائیں پاوں کے تلو ے پر رک ھے اور تش ہ د س ے پ ہ ل ے ک ہے "اَلحَمدُ لِلّٰ ہ " یا کہے۔ "بِسمِ الل ہ وَ بِالل ہ وَالحَ مدُ لِلّٰہ وَ خَ یرُالاَسمَآءِ لِلّٰہ " اور یہ بھی مستحب ہے ک ہ ہ ات ھ ران وں پر رکھے اور انگل یاں ایک دوسرے ک ے سات ھ ملائ ے اور اپن ے دامن پر نگا ہ ڈ ال ے اور تش ہ د م یں صلوات کے بعد ک ہے :"وَتَقَبَّل شَفَاعَتَ ہ وَارفَع دَرَجَتَ ہ " ۔

1113 ۔ مستحب ہے ک ہ عورت یں تشہ د پ ڑھ ت ے وق ت اپنی رانیں ملا کر رکھیں۔

نماز کا سلام

1114 ۔ نماز ک ی آخری رکعت کے تش ہ د ک ے بعد جب نماز ی بیٹھ ا ہ و اور اس کا بدن سکون ک ی حالت میں ہ و تو مستحب ہے ک ہ و ہ ک ہے : "اَلسَّلاَمُ عَلَ یکَ اَیُّھ َاالنَّبِ یُّ وَرَحمَۃ ُ اللہ وَبَرکَاتُ ہ " اور اس ک ے بعد ضرور ی ہے ک ہ ک ہے اَلسَّلاَمُ عَلَ یکُم اور احتیاط مستحب یہ ہے کہ اَلسَّلاَمُ عَلَ یکُم اور احتیاط مستحب یہ ہے ک ہ اَلسَّلاَمُ عَلَ یکُم کے جمل ے ک ے سات ھ وَرَحمَ ۃ ُ اللہ وَبَرکَاتُ ہ ک ے جمل ے کا اضاف ہ کر ے یا یہ کہے اَلسَّلاَمُ عَلَ ینَا وَعَلیٰ عِبَادِ اللہ الصَّالِح یِینَ لیکن اگر اس اسلام کو پڑھے تو احت یاط واجب یہ ہے ک ہ اس ک ے بعد اَلسَّلاَمُ عَلَ یکُم بھی کہے۔

1115 ۔ اگر کوئ ی شخص نماز کا سلام کہ نا ب ھ ول جائ ے اور اس ے ا یسے وقت یاد آئے جب اب ھی نماز کی شکل ختم نہ ہ وئ ی ہ و اور اس ن ے کوئ ی ایسا کام بھی نہ ک یا ہ و جس ے عمداً اور س ہ واً کرنے س ے نماز باطل ہ و جات ی ہ و مثلاً قبل ے ک ی طرف پیٹھ کرنا تو ضروری ہے ک ہ سلام ک ہے اور اس ک ی نماز صحیح ہے۔

1116 ۔ اگر کوئ ی شخص نماز کا سلام کہ نا ب ھ ول جائ ے اور اس ے ا یسے وقت یاد آئے جب نماز ک ی شکل ختم ہ وگئ ی ہ و یا اس نے کوئ ی ایسا کام کیا ہ و جس ے عمداً اور س ہ واً کرن ے س ے نماز باطل ہ و جات ی ہے مثلاً قبل ے ک ی طرف پیٹھ کرنا تو اس کی نماز صحیح ہے۔

ترتیب

1117 ۔ اگر کوئ ی شخص جان بوجھ کر نماز ک ی ترتیب الٹ د ے مثلاً الحمد س ے پ ہ ل ے سور ہ پ ڑھ ل ے یا رکوع سے پ ہ ل ے سجد ے بجالائ ے تو اس ک ی نماز باطل ہ وجات ی ہے۔

1118 ۔ اگر کوئ ی شخص نماز کا کوئی رکن بھ ول جائ ے اور اس ک ے بعد کا رکن بجالائ ے مثلاً رکوع کرن ے س ے پ ہ ل ے دو سجد ے کر ے تو اس ک ی نماز احتیاط کی بنا پر باطل ہے۔

1119 ۔ اگر کوئ ی شخص نماز کو کوئی رکن بھ ول جائ ے اور ا یسی چیز بجالائے جو اس ک ے بعد ہ و اور رکن ن ہ ہ و مثلاً اس س ے پہ ل ے ک ہ دو سجد ے کر ے تش ہ د پ ڑھ ل ے تو ضرور ی ہے ک ہ رکن بجالائ ے اور جو کچ ھ ب ھ ول کر اس س ے پ ہ ل ے پ ڑھ ا ہ و اس ے دوبار ہ پ ڑھے۔

1120 ۔ اگر کوئ ی شخص ایک ایسی چیز بھ ول جائ ے جو رکن ن ہ ہ و اور اس ک ے بعد کا رکن بجالائ ے مثلاً الحمد ب ھ ول جائ ے اور رکوع م یں چلاجائے تو اس ک ی نماز صحیح ہے۔

1121 ۔ اگر کوئ ی شخص ایک ایسی چیز بھ ول جائ ے جو رکن ن ہ ہ و اور اس چ یز کو بجالائے جو اس ک ے بعد ہ و اور و ہ ب ھی رکن نہ ہ و مثلاً الحمد ب ھ ول جائ ے اور سور ہ پ ڑھ ل ے تو ضرور ی ہے ک ہ جو چ یز بھ ول گ یا ہ و و ہ بجائ ے اور اس ک ے بعد و ہ چ یز جو بھ ول کر پ ہ ل ے پ ڑھ ل ی ہ و دوبارہ پ ڑھے۔

1122 ۔ اگر کوئ ی شخص پہ لا سجد ہ اس خ یال سے بجالائ ے ک ہ دوسرا سجد ہ ہے یا دوسرا سجدہ اس خ یال سے بجالائ ے ک ہ پ ہ لا سجد ہ ہے تو اس ک ی نماز صحیح ہے اور اس ک ی پہ لا سجد ہ ، پ ہ لا سجد ہ اور دوسرا سجد ہ دوسرا سجد ہ شمار ہ وگا ۔

مُوَالات

1123 ۔ ضرور ی ہے ک ہ انسان نماز مولات کے سات ھ پ ڑھے یعنی نماز کے افعال مثلاً رکوع، سجود اور تش ہ د تواتُر اور تسلسل ک ے سات ھ بجالائ ے۔ اور جو چ یزیں بھی نماز میں پڑھے معمول ک ے مطابق پ ے در پ ے پ ڑھے اور اگر ان ک ے درم یان اتنا فاصلہ ڈ ال ے ک ہ لوگ یہ نہ ک ہیں کہ نماز پ ڑھ ر ہا ہے تو اس ک ی نماز باطل ہے۔

1124 ۔ اگر کوئ ی شخص نماز میں سہ واً حروف یا جملوں کے درم یان فاصلہ د ے اور فاصل ہ اتنا ن ہ ہ و ک ہ نماز ک ی صورت برقرار نہ ر ہے تو اگر و ہ اب ھی بعد والے رکن م یں مشغول نہ ہ وا ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ و ہ حروف یا جملے معمول ک ے مطابق پ ڑھے اور اگر بعد ک ی کوئی چیز پڑھی جاچکی ہ و ت و ضروری ہے ک ہ اس ے د ہ رائ ے اور اگر بعد ک ے رکن م یں مشغول ہ و گ یا ہ و تو اس ک ی نماز صحیح ہے۔

1125 ۔ رکوع اور سجود کو طول د ینا اور بڑی سورتیں پڑھ نا مُوَالات کو ن ہیں توڑ تا ۔

قُنوت

1126 ۔ تمام واجب اور مستحب نمازوں م یں دوسری رکعت کے رکوع س ے پ ہ ل ے قنوت پ ڑھ نا مستحب ہے ل یکن نماز شفع میں ضروری ہے ک ہ اس ے رجاءً پ ڑھے اور نماز وتر م یں بھی باوجودیکہ ایک رکعت کی ہ وت ی ہے رکوع س ے پ ہ ل ے قنوت پ ڑھ نا مستحب ہے۔ اور نماز ک ی جمعہ ک ی ہ ر رکعت م یں ایک قنوت، نماز آیات میں پانچ قنوت، نماز عید فطر و قربان کی پہ ل ی رکعت میں پانچ قنوت اور دوسری رکعت میں چار قنوت ہیں۔

1127 ۔ مستحب ک ہ قنوت پ ڑھ ت ے وقت ہ ات ھ چ ہ ر ے ک ے سامن ے اور ہ ت ھیلیاں ایک دوسری کے سات ھ ملا کر آسمان ک ی طرف رکھے اور انگو ٹھ وں ک ے علاو ہ باق ی انگلیوں کو آپس میں ملائے اور نگا ہ ہ ت ھیلیوں پر رکھے۔

1128 ۔ قنوت م یں انسان جو ذکر بھی پڑھے خوا ہ ا یک دفعہ "سُبحَانَ الل ہ " ہی کہے کاف ی ہے اور ب ہ تر ہے ک ہ یہ دعا پڑھے۔ لاَّ اِلٰ ہ اِلاَّ الل ہ الحَلِ یمُ الکَرِیمُ، لآَ اِلٰہ اِلاَّ الل ہ العَلِ یُّ العَظِیمُ، سُبحَانَ اللہ رَبِّ السَّمٰوَاتِ السَّبعِ وَرَبِّ الاَرَضِ ینَ السَّبعِ وَمَافِیھ ِنَ وَمَا بَینَھ ُنَّ وَرَبِّ العَرشِ العَظِیمِ وَالحَمدُ لِلّٰہ رَبِّ العَالَمِ ینَ۔

1129 ۔ مستحب ہے ک ہ انسان قنوت بلند آواز س ے پ ڑھے ل یکن اگر ایک شخص جماعت کے سات ھ نماز پ ڑھ ر ہ ا ہ و اور امام اس ک ی آواز سن سکتا ہ و تو اس کا بلند آواز س ے قنوت پ ڑھ نا مستحب ن ہیں ہے۔

1130 ۔ اگر کوئ ی شخص عمداً قنوت نہ پ ڑھے تو اس ک ی قضا نہیں ہے اور اگر ب ھ ول جائ ے اور اس س ے پ ہ ل ے ک ہ رکوع ک ی حد تک جھ ک ے اس ے یاد آجائے تو مستحب ہے ک ہ ک ھڑ ا ہ و جائ ے اور قنوت پ ڑھے۔ اور اگر رکوع م یں یاد آجائے تو مستحب ہے ک ہ رکوع ک ے بعد قضا کر ے اور اگر سجد ے م یں یاد آئے تو مستحب ہے ک ہ سلام ک ے بعد اس ک ی قضا کرے۔

نماز کا ترجمہ

1 ۔ سور ہ الحمد کا ترجم ہ

بِسمِ اللہ الَّرحِ یمِ :"بِسمِ اللہ " یعنی میں ابتدا کرتا ہ وں خدا ک ے نام س ے اس ذات ک ے نام س ے جس م یں تمام کملات یکجا ہیں اور جو ہ ر قسم ک ے نقص س ے مُنَزَّ ہ ہے۔ "اَلرَّحمٰنِ " اس ک ی رحمت وسیع اور بے انت ہ ا ہے۔ "الرَّحِ یمِ " اس کی رحمت ذاتی اور اَزَلیِ و اَبَدیِ ہے۔ "اَلحَمدُ لِلّٰ ہ رَبِّ العَالَمِ ینَ"۔ یعنی ثنا اس خداوند کی ذات سے مخصوص ہے جو تمام موجودات کا پالن ے والا ہے۔ "اَلرَّحمٰنِ الرَّحِ یمِ۔ " اس ک ے معن ی بتائے جاچک ے ہیں۔ "مَالِکِ یَومِ الدِّینِ" یعنی وہ توانا ذات ک ہ جزا ک ے دن ک ی حکمرانی اس کے ہ ات ھ م یں ہے۔ "ا ِیَّاکَ نَعبُدُ وَاِیَّاکَ نَستَعِینُ" یعنی ہ م یں فقط تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور فقط تجھی سے مدد طلب کرت ے ہیں "اِھ دِنَاالصِّرَاطَ المُستَقِ یمَ" یعنی ہ م یں راہ راست ک ی جانب ہ دا یت فرما جو کہ د ین اسلام ہے "صِراطَ الَّذِ ینَ اَنعَمتَ عَلَیھ ِم " یعنی ان لوگوں کے را ستے کی جانب جنہیں تو نے اپن ی نعمتیں عطا کی ہیں جو انبیاء اور انبیاء کے جانش ین ہیں۔ "غَ یرِالمَغضُوبِ عَلَیھ ِم وَلاَ الضَّآلِّینَ" یعنی نہ ان لوگوں ک ے راست ے ک ی جانب جن پر تیرا غضب ہ وا اور ن ہ ان ک ے راست ے ک ی جانب جو گمراہ ہیں۔

2 ۔ سور ہ اخلاص کا ترجم ہ

بِسمِ اللہ الرَّحمٰنِ الرَّحِ یمِ۔ اس ک ے معن ی بتائے جاچک ے ہیں۔

"قُل ھ ُوَالل ہ اَحَدٌ" یعنی اے محمد صل ی اللہ عل یہ وآلہ وسلم آپ ک ہہ د یں کہ خداوند ی وہی ہے جو یکتا خدا ہے۔ "الل ہ الصَّمدُ" یعنی وہ خدا جو تمام موجودات س ے ب ے ن یاز ہے۔ "لَم یَلِدوَلَم یُولَد" یعنی نہ اس ک ی کوئی اولاد ہے اور ن ہ و ہ کس ی کی اولاد ہے۔ "وَلَم یَکُن لَّہ کُفُوًا اَحَدٌ" اور مخلوقات میں سے کوئ ی بھی اس کے مثل ن ہیں ہے۔

3 ۔ رکوع، سجود اور ان ک ے بعد ک ے مستحب اذ کار کا ترجم ہ

"سُبحَانَ رَبِّیَ العَظِیمِ وَبِحَمدہ " یعنی میرا پروردگار بزرگ ہ ر ع یب اور ہ ر نقص س ے پاک اور مُنَزَّ ہ ہے ، م یں اس کی ستائش میں مشغول ہ وں ۔ "سُبحَانَ رَبِّ یَ الاَعلٰی وَبِحَمدِہ " یعنی میرا پروردگار جو سب سے بالاتر ہے اور ہ ر ع یب اور نقص سے پاک اور مُنَزَّ ہے ، میں اس کی ستائش میں مشغول ہ وں ۔ "سَمِعَ الل ہ لِمَن حَمِدَ ہ " یعنی جو کوئی خدا کی ستائش کرتا ہے خدا اس ے سنتا ہے اور قبول کرتا ہے۔

"اَستغفِرُاللہ رَبِّ ی وَاَتُوبُ اِلَیہ" یعنی میں مغفرت طلب کرتا ہ وں اس خداوند س ے جو م یرا پالنے والا ہے۔ اور م یں اس کی طرف رجوع کرتا ہ وں ۔ "بِحَولِ الل ہ وَقُوَّتِ ہ ٓ اَقُومُ وَاَقعُدُ" یعنی میں خداتعالی کی مدد سے ا ٹھ تا اور ب یٹھ تا ہ وں ۔

4 ۔ قنوت کا ترجم ہ

لآَ اِلٰہ اِلاَّ الل ہ الحَلِ یمُ الکَرِیمُ" یعنی کوئی خدا پرستش کے لائق ن ہیں سوائے اس یکتا اور بے مثل خدا ک ے جو صاحب حلم و کرم ہے۔ "لآَ اِلٰ ہ الاَّ الل ہ العَلِ یُّ العَظِیمُ" یعنی کوئی خدا پرستش کے لائق ن ہیں سوائے اس یکتا اور بے مثل خدا ک ے جو بلند مرتب ہ او ر بزرگ ہے۔ "سُبحَانَ الل ہ رَبِّ السَّمٰوَاتِ السَّبعِ وَرَبِّ الاَرَضِ ینَ السَّبعِ" یعنی پاک اور مُنَزَّہ ہے و ہ خدا جو سات آسمانوں اور سات زم ینوں کا پروردگار ہے۔ "وَمَافِ یھ ِنَّ وَمَافِیھ ِنَّ وَمَا بَینَھ ُنَّ وَرَبِّ العَرشِ العَظِیمِ" یعنی وہ ہ ر اس چ یز کا پروردگار ہے جو آسمانوں اور زم ینوں میں اور ان کے درم یان ہے اور عرش اعظم کا پروردگار ہے۔

"وَالحَمدُلِلّٰہ رَبِّ العَالَمِ ینَ" اور حمد و ثنا اس خدا کے لئ ے مخصوص ہے جو تمام موجودات کا پالن ے والا ہے۔

5 ۔ تسب یحات اربعہ کا ترجم ہ

"سُبحَانَ اللہ وَالحَمدُلِلّٰ ہ وَلآَ اِلٰ ہ اِلاَّ الل ہ اَکبَرُ" یعنی خدا تعالی پاک اور مُنَزَّہ اور ثنا اس ی کے لئ ے مخصوص ہے اور اس ب ے مثل خدا ک ے علاو ہ کوئ ی خدا پرستش کے لائق ن ہیں اور وہ اس س ے بالاتر ہے ک ہ اس ک ی (کَمَاحَقُّہ ) توص یف کی جائے۔

6 ۔ تش ہ د اور سلام کا ترجم ہ

"اَلحَمدُلِلّٰہ ، اَش ھ َدُ اَن لاَّ اِلٰ ہ الاَّ الل ہ وَحدَ ہ لاَ شَرِ یکَ لَہ " یعنی ستائش پروردگار کے لئ ے مخصوص ہے اور م یں گواہی دیتا ہ وں ک ہ سوائ ے اس خدا ک ے جو یکتا ہے اور جس کا کوئ ی شریک نہیں کوئی اور خدا پرستش کے لائق ن ہیں ہے ۔ "وَاَش ھ َدُ اَنَّ مُحَمَّدًا وَ رَسُولُہ" اور میں گواہی دیتا ہ وں ک ہ مُحمّد صل ی اللہ عل یہ وآلہ وسلم خدا ک ے بند ے اور اس کے رسول ہیں "اللّٰھ ُمَّ صَلِّ عل یٰ مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ" یعنی اے خدا رحمت ب ھیج محمد اور آل محمد پر۔ "وَتَقبَّل شَفَاعَتَ ہ وَارفَع دَرَجَتَ ہ " ۔ یعنی رسول اللہ ک ی شفاعت قبول کر اور آنحضرت (صلی اللہ عل یہ وآلہ ) کا درج ہ اپن ے نزد یک بلند کر۔ "اَل سَّلاَمُ عَلَیکَ اَیُّھ َاالنّبِ یُّ وَرَحمَۃ ُ اللہ وَبَرَکَاتُ ہ " یعنی اے الل ہ ک ے رسول آپ پر ہ مارا سلام ہ و اور آپ پر الل ہ ک ی رحمتیں اور برکتیں ہ وں ۔ "اَلسَّلامُ عَلَ یناَ وَعَلٰی عِبَادِ اللہ الصّٰلِحِ ینَ" یعنی ہ م نماز پ ڑھ ن ے والوں پر اور تمام صالح بندوں پر الل ہ ک ی طرف سے سلامت ی ہ و ۔ "اَلسَّلاَمُ عَلَ یکُم وَرَحمَۃ ُ اللہ وَبَرکَاتُ ہ " یعنی تم مومنین پر خدا کی طرف سے سلامت ی اور رحمت و برکت ہ و ۔

تعقیبات نماز

1131 ۔ مستحب ہے ک ہ نماز پ ڑھ ن ے ک ے بعد انسان کچ ھ د یر کے لئ ے تعق یبات یعنی ذکر، دعا اور قرآن مجید پڑھ ن ے م یں مشغول رہے۔ اور ب ہ تر ہے ک ہ اس س ے پ ہ ل ے ک ہ و ہ اپن ی جگہ س ے حرکت کر ے ک ہ اس کا وضو، غسل یا تیمم باطل ہ و جائ ے روب ہ قبل ہ ہ و کر تعقبات پ ڑھے اور یہ ضروری نہیں کہ تعقیبات عربی میں ہ وں ل یکن بہ تر ہے ک ہ انسان و ہ دعائ یں پڑھے جو دعاوں ک ی کتابوں میں بتائی گئی ہیں اور تسبیح فاطمہ ان تعق یبات میں سے ہے جن ک ی بہ ت ز یادہ تاکید کی گئی ہے ۔ یہ تسبیح اس ترتیب سے پ ڑھ ن ی چاہ ئ ے : 34 دفعہ "اَلل ہ اَکبَرُ" اس ک ے بعد 33 دفعہ "اَلحَمدُلِلّٰ ہ" اور اس کے بعد 33 دفعہ "سُبحَانَ الل ہ " اور سُبحَان َ اللہ ، اَلحَمدُ لِلّٰ ہ س ے پ ہ ل ے ب ھی پڑھ ا جاسکتا ہے ل یکن بہ تر ہے ک ہ اَلحَمدُ لِلّٰ ہ ک ے بعد پ ڑھے۔

1132 ۔ انسان ک ے لئ ے مستحب ہے ک ہ نماز ک ے بعد سجد ہ شکر بجالائ ے اور اتنا کاف ی ہے ک ہ شکر ک ی نیت سے پ یشانی زمین پر رکھے ل یکن بہ تر ہے ک ہ سو دفع ہ یا تین دفعہ یا ایک دفعہ "شُکرًا لِّلّٰ ہ " یا "عَفوًا" کہے اور یہ بھی مستحب ہے ک ہ جب ب ھی انسان کو کوئی نعمت ملے یا کوئی مصیبت ٹ ل جائ ے سجد ہ شکر بجالائ ے۔

پیغمبر اکرم (صلی اللہ عل یہ وآلہ ) پر صَلَوات (دُرود)

1133 ۔ جب ب ھی انسان حضرت رسول اکرم (صلی اللہ عل یہ وآلہ ) کا اسم مبارک مثلاً محمد اور اَحمَد یا آنحضرت کا لقب اور کنیت مثلاً مصطفیٰ اور ابوالقاسم (صلی اللہ عل یہ وآلہ ) زبان س ے ادا کر ے یا سنے تو خوا ہ نماز م یں ہی کیوں نہ ہ و مستحب ہے ک ہ صَلَوَات ب ھیجے۔

1134 ۔ حضرت رسول اکرم (صل ی اللہ عل یہ وآلہ ) کا اسم مبارک لکھ ت ے وقت مستحب ہے ک ہ انسان صَلَوَات ب ھی لکھے اور ب ہ تر ہے ک ہ جب ب ھی آنحضرت کو یاد کرے تو صَلَوَات ب ھیجے۔