توضیح المسائل(آقائے سیستانی)

توضیح المسائل(آقائے سیستانی)0%

توضیح المسائل(آقائے سیستانی) مؤلف:
زمرہ جات: احکام فقہی اور توضیح المسائل

توضیح المسائل(آقائے سیستانی)

مؤلف: آیت اللہ العظميٰ سید سیستانی حفظہ اللہ
زمرہ جات:

مشاہدے: 61219
ڈاؤنلوڈ: 4987

تبصرے:

توضیح المسائل(آقائے سیستانی)
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 35 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 61219 / ڈاؤنلوڈ: 4987
سائز سائز سائز
توضیح المسائل(آقائے سیستانی)

توضیح المسائل(آقائے سیستانی)

مؤلف:
اردو

حیوانات کو شکار اور ذبح کرنے ک ے احکام

2592 ۔ ح یوان جنگلی ہ و یا پالتو۔ حرام گوشت ح یوانوں کے علاو ہ جن کا ب یان کھ ان ے اور پ ینے والی چیزوں کے احکام م یں آئے گا ۔ اس کو اس طر یقے کے مطابق ذبح ک یا جائے جو بعد م یں بتایا جائے گا تو اس ک ی جان نکل جانے ک ے بعد اس کو گوشت حلال اور بدن پاک ہے۔ ل یکن اونٹ ، مچ ھ ل ی اور ٹڈی کو ذبح کئے بغ یر کھ انا حلال ہ وجائ ے گا جس طرح ک ی آئندہ مسائل م یں بیان کیا جائے گا ۔

2593 ۔ و ہ جنگل ی حیوان جن کا گوشت حلال ہ و مثلاً ہ رن، چکور اور پ ہ ا ڑی بکری اور وہ ح یوان جن کا گوشت حلال ہ و اور جو پ ہ ل ے پالتو ر ہے ہ وں اور بعد م یں جنگلی بن گئے ہ وں مثلاً پالتو گائ ے اور اون ٹ جو ب ھ اگ گئ ے ہ وں اور جنگل ی بن گئے ہ وں اگر ان ہیں اس طریقے کے مطابق شکار ک یا جائے جس کا ذکر بعد م یں ہ وگا تو و ہ پاک اور حلال ہیں لیکن حلال گوشت والے پالتو ح یوان مثلاً بھیڑ اور گھ ر یلو مرغ اور حلال گوشت والے و ہ جنگل ی حیوان جو تربیت کی وجہ س ے پالتو بن جائ یں شکار کرنے س ے پاک اور حلال ن ہیں ہ وت ے۔

2594 ۔ حلال گوشت والا جنگل ی حیوان شکار کرنے س ے اس صورت م یں پاک اور حلال ہ وتا ہے جب و ہ ب ھ اگ سکتا ہ و یا اڑ سکتا ہ و ۔ ل ہ ذا ہ رن کا و ہ بچ ہ جو ب ھ اگ ن ہ سک ے اور چکور کا و ہ بچ ہ جو ا ڑ ن ہ سک ے شکار کرن ے س ے پاک اور حلال ن ہیں ہ وت ے اور اگر کوئی شخص ہ رن ی کو اور اس کے ا یسے بچے کو جو بھ اگ ن ہ سکتا ہ و ا یک ہی تیر سے شکار کر ے تو ہ رن ی حلال اور اس کا بچہ حرام ہ وگا ۔

2595 ۔ حلال گوشت والا و ہ ح یوان جو اچھ لن ے والا خون ن ہ رک ھ تا ہ و مثلاً مچ ھ ل ی اگر خود بخود مرجائے تو پاک ہے ل یکن اس کا گوشت کھ ا یا نہیں جاسکتا۔

2596 ۔ حرام گوشت والا و ہ ح یوان جو اچھ لن ے والا خون ن ہ رک ھ تا ہ و مثلاً سانپ اس کا مرد ہ پاک ہے ل یکن ذبح کرنے س ے و ہ حلال ن ہیں ہ وتا ۔

2597 ۔ کتا اور سور ذبح کرن ے اور شکار کرن ے س ے پاک ن ہیں ہ وت ے اور ان کا گوشت ک ھ انا ب ھی حرام ہے اور و ہ حرام گوشت والا ح یوان جو بھیڑیئے اور چیتے کی طرح چیرپھ ا ڑ کرنے والا اور گوشت ک ھ ان ے والا ہ وا اگر اس ے اس طر یقے کے مطابق ذبح ک یا جائے جس کا ذکر بعد م یں کیا جائے گا یا تیر یا اسی طرح کی کسی چیز سے شکار ک یا جائے تو و ہ پاک ہے ل یکن اس کا گوشت حلال نہیں ہ وتا اور اگر اس کا شکار شکار ی کتے ک ے ذر یعے کیا جائے تو اس کا بدن پاک ہ ون ے م یں بھی اشکال ہے۔

2598 ۔ہ ات ھی، ریچھ اور بندر جو کچھ ذکر ہ وچکا ہے اس ک ے مطابق درند ہ ح یوانوں کا حکم رکھ ت ے ہیں لیکن حشرات (کیڑے مکوڑے ) اور و ہ ب ہ ت چ ھ و ٹے ح یوانات جو زیر زمین رہ ت ے ہیں جیسے چوہ ا اور گو ہ (وغ یرہ) اگر اچھ لن ے والا خون رک ھ ت ے ہ وں اور ان ہیں ذبح کیا جائے یا شکار کیا جائے ت و ان کا گوشت اور کھ ا پاک ن ہیں ہ وں گ ے۔

2599 ۔ اگر زند ہ ح یوان کے پ یٹ سے مرد ہ بچ ہ نکل ے یا نکالا جائے تو اس کا گوشت ک ھ انا حرام ہے ۔

حیوانات کو ذبح کرنے کا طر یقے

2600 ۔ ح یوان کو ذبح کرنے کا طریقہ یہ ہے ک ہ اس ک ی گردن کی چار بڑی رگوں کو مکمل طور پر کاٹ ا جائ ے ، ان م یں صرف چیرا لگانا یا مثلاً صرف گلا کاٹ نا احت یاط کی بنا پر کافی نہیں ہے اور در حق یقت یہ چار رگوں کا کاٹ نا ن ہ ہ وا ۔ مگر (شرعاً ذب یحہ اس وقت صحیح ہ وتا ہے ) جب ان چار لوگوں کو گلے ک ی گرہ ک ے ن یچے سے کا ٹ ا جائ ے اور و ہ چار گ یس سانس کی نالی اور کھ ان ے ک ی نالی اور دو موٹی رگیں ہیں جو سانس کی نالی کے دونوں طرف ہ وت ی ہیں۔

2601 ۔ اگر کوئ ی شخص چار رگوں میں سے بعض کو کا ٹے اور پ ھ ر ح یوان کے مرن ے تک صبر کر ے اور باق ی رگیں بعد میں کاٹے تو اس کا کوئ ی فائدہ ن ہیں لیکن اس صورت میں جب کہ چاروں رگ یں حیوان کی جان نکلنے س ے پ ہ ل ے کا ٹ د ی جائیں مگر جسب معمول مسلسل نہ کا ٹی جائیں تو وہ ح یوان پاک اور حلال ہ وگا اگرچ ہ احت یاط مستحب یہ ہے ک ہ مسلسل کا ٹی جائیں۔

2602 ۔ اگر ب ھیڑیا کسی بھیڑ کا گلاس اس طرح پھ ا ڑ د ے ک ہ گردن ک ی ان چار رگوں میں سے جن ہیں ذبح کرتے وقت کا ٹ نا ضرور ی ہے کچ ھ ب ھی باقی نہ ر ہے تو و ہ ب ھیڑ حرام ہ وجات ی ہے اور اگر صرف سانس ک ی نالی بالکل باقی نہ ر ہے تب ب ھی یہی حکم ہے۔ بلک ہ اگر ب ھیڑیا گردن کا کچھ حص ہ پ ھ ا ڑ دے اور چاروں رگ یں سر سے ل ٹ ک ی ہ وئ ی یا بدن سے لگ ی ہ وئ ی باقی رہیں تو احتیاط کی بنا پر وہ ب ھیڑ حرام ہے ل یکن اگر بدن کا کوئی دوسرا حصہ پ ھ ا ڑے تو اس صورت م یں جب کہ ب ھیڑ ابھی زندہ ہ و اور اس طر یقے کے مطابق ذبح ک ی جائے جس کا ذکر بعد م یں ہ وگا تو و ہ حلال اور پاک ہ وگ ی۔

حیوان کو ذبح کرنے ک ی شرائط

2603 ۔ ح یوان کو ذبح کرنے ک ی چند شرطیں ہیں :

1 ۔ جو شخص کس ی حیوان کو ذبح کرے خوا ہ مرد یا عورت اس کے لئ ے ضرور ی ہے ک ہ مسلمان ہ و اور و ہ مسلمان بچ ہ ب ھی جو سمجھ دار ہ و یعنی برے ب ھ ل ے ک ی سمجھ رک ھ تا ہ و ح یوان کو ذبح کر سکتا ہے ل یکن غیر کتابی کفار اور ان فرقوں کے لوگ جو کفار ک ے حکم م یں ہیں مثلاً نواصب اگر کسی حیوان کو ذبح کریں تو وہ حلال ن ہیں ہ وگا بلک ہ کتاب ی کافر (مثلاً یہ ود ی اور عیسائی) بھی کسی حیوان کو ذبح کرے اگرچ ہ بِسمِ الل ہ ب ھی کہے تو ب ھی احتیاط کی بنا پر وہ ح یوان حلال نہیں ہ وگا ۔

2 ۔ ح یوان کو اس چیز سے ذبح ک یا جائے جو لو ہے ( یااسٹیل) کی بنی ہ وئ ی ہ و ل یکن اگر لوہے ک ی چیز دستیاب نہ ہ و تو اس ے ا یسی تیز چیز مثلاً شیشے اور پتھ ر س ے ب ھی ذبح کیا جاسکتا ہے جو اس ک ی چاروں رگیں کاٹ د ے اگرچ ہ ذبح کرن ے ک ی (فوری) ضرورت پیش نہ آئ ی ہ و ۔

3 ۔ ذبح کرت ے وقت ح یوان قبلی کی طرف ہ و ۔ ح یوان کا قبلہ رخ ہ ونا خوا ہ ب یٹھ ا ہ و یا کھڑ ا ہ و دونوں حالتوں م یں ایسا ہ و ج یسے انسان نماز میں قبلہ رخ ہ وتا ہے اور اگر ح یوان دائیں طرف یا بائیں طرف لیٹ ا ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ ح یوان کی گردن اور اس کا پیٹ قبلہ رخ ہ و اور اس ک ے پ اوں ہ ات ھ وں اور من ہ کا قبل ہ رخ ہ ونا لازم ن ہیں ہے۔ اور جو شخص جانتا ہ و ک ہ ذبح کرت ے وقت ضرور ی ہے ک ہ ح یوان، قبلہ رخ ہ و اگر و ہ جان بوج ھ کر اس کا من ہ قبل ے ک ی طرف نہ کر ے تو ح یوان حرام ہ وجاتا ہے۔ ل یکن اگر ذبح کرنے والا ب ھ ول جائ ے یا مسئلہ ن ہ جانتا ہ و یا قبلے ک ے بار ے میں اسے اشتبا ہ ہ و یا یہ نہ جانتا ہ و ک ہ قبل ہ کس طرف ہے یا حیوان کا منہ قبل ے ک ی طرف نہ کرسکتا ہ و تو پ ھ ر اشکال ن ہیں اور احتیاط مستجب یہ ہے ک ہ ح یوان کو ذبح کرنے والا ب ھی قبلہ رخ ہ و ۔

4 ۔ کوئ ی شخص کسی حیوان کو ذبح کرتے وقت یا ذبح سے کچ ھ پ ہ ل ے ذبح کرن ے ک ی نیت سے خدا کا نام ل ے اور صرف بسم الل ہ ک ہہ د ے تو کاف ی ہے بلک ہ اگر صرف الل ہ ک ہہ د ے تو بع ید نہیں کہ کاف ی ہ و اور اگر ذبح کرن ے ک ی نیت کے بغ یر خدا کا نام لے تو و ہ ح یوان پاک نہیں ہ وتا اور اس کا گوشت بھی حرام ہے ل یکن اگر بھ ول جان ے ک ی وجہ س ے خدا کا نام ن ہ ل ے تو اشکال ن ہیں ہے۔

5 ۔ ذبح ہ ون ے ک ے بعد ح یوان حرکت کرے اگرچ ہ مثال کے طور پر سرف آنک ھ یا دم کی حرکت دے یا اپنا پاوں زمین پر مارے اور یہ حکم اس صورت میں ہے جب ذبح کرت ے وقت ح یوان کا زندہ ہ ونا مشکوک ہ و اور اگر مشکوک ن ہ ہ و تو یہ شرط ضرور نہیں ہے۔

6 ۔ ح یوان کے بدن س ے اتنا خون نکل ے جتنا معمول ک ے مطابق نکلتا ہے۔ پس اگر خون اس کی رگوں میں رک جائے اور اس س ے خون ن ہ نکل ے یا خون نکلا ہ و ل یکن اس حیوان کی نوع کی نسبت کم ہ و تو و ہ ح یوان حلال نہیں ہ وگا ۔ ل یکن اگر خون کم نکلنے ک ی وجہ یہ ہ و ک ہ اس ح یوان کا ذبح کرنے سے پہ ل ے خون ب ہہ چکا ہ و تو اشکال ن ہیں ہے۔

7 ۔ ح یوان کو گلے ک ی طرف سے ذبح ک یا جائے اور احت یاط مستحب یہ ہے ک ہ گردن کو اگل ی طرف سے کا ٹ ا جائ ے اور چ ھ ر ی کو گردن کی پشت میں گھ ونپ کر اس طرح اگل ی طرف نہ لا یا جائے ک ہ اس ک ی گردن پشت کی طرف سے ک ٹ جائ ے۔

2604 ۔ احت یاط کی بنا پر جائز نہیں ہے ک ہ ح یوان کی جان نکلنے س ے پ ہ ل ے اس کا سر تن س ے جدا ک یا جائے ۔ اگرچ ہ کرن ے س ے ح یوان حرام نہیں ہ وتا ۔ ل یکن لاپروائی یا چھ ر ی تیز ہ ون ے ک ی وجہ س ے سرجدا ہ و جائ ے تو اشکال ن ہیں ہے اور اس ی طرح احتیاط کی بنا پر حیوان کی گردن چیرنا اور اس سفید رگ کو جو گردن کے م ہ روں س ے ح یوان کی دم تک جاتی ہے اور نخاع ک ہ لات ی ہے ح یوان کی جان نکلنے س ے پ ہ ل ے کا ٹ نا جائز ن ہیں ہے۔

اونٹ کو نحر کرنے کا طر یقہ

2605 ۔ اگر اون ٹ کو نحر کرنا مقصود ہ وتا ک ہ جان نکلن ے ک ے بعد و ہ پاک اور حلال ہ وجائ ے تو ضرور ی ہے ک ہ ان شرائط ک ے سات ھ جو ح یوان کو ذبح کرنے ک ے لئ ے بتائ ی گئی ہیں چھ ر ی یا کوئی اور چیز جو لوہے ( یا اسٹیل) کی بنی ہ وئ ی اور کاٹ ن ے وال ی ہ و اون ٹ ک ی گردن اور سینے کے درم یان جوف میں گھ ونپ د یں۔ اور ب ہ تر یہ ہے ک ہ اون ٹ اس وقت ک ھڑ ا ہ و ل یکن اگر وہ گ ھٹ ن ے زم ین پر ٹیک دے یا کسی پہ لو ل یٹ جائے اور قبل ہ رخ ہ و اس وقت چ ھ ر ی اس کی گردن کی گہ رائ ی میں گھ ونپ د ی جائے تو اشکال ن ہیں ہے۔

2606 ۔ اگر ون ٹ ک ی گردن کی گہ رائ ی میں چھ ر ی گھ ونپن ے ک ی بجائے اس ے ذبح ک یا جائے ( یعنی اس کی گردن کی چار رگیں کاٹی جائیں) یا بھیڑ اور گائے اور ان ج یسے دوسرے ح یوانات کی گردن کی گہ رائ ی میں اونٹ ک ی طرح چھ ر ی گھ ونپ ی جائے تو ان کا گوشت حرام اور بدن نجس ہے ل یکن اگر اونٹ کی چار رگیں کاٹی جائیں اور ابھی وہ زند ہ ہ و تو مذکور ہ طر یقے کے مطابق اس ک ی گردن کی گہ رائ ی میں چھ ر ی گھ ونپ ی جائے تو اس گوشت حلال اور بدن پاک ہے۔ ن یز اگر گائے یا بھیڑ اور ان جیسے حیوانات کی گردن کی گہ رائ ی میں چھ ر ی گھ ونپ ی جائے اور اب ھی وہ زند ہ ہ وں ک ہ انھیں ذبح کر دیا جائے تو و ہ پاک اور حلال ہیں۔

2607 ۔ اگرکوئ ی حیوان سرکش ہ وجائ ے اور اس طر یقے کے مطابق جو شرع ن ے مقرر ک یا ہے ذبح ( یانحر) کرنا ممکن نہ ہ و مثلاً کنو یں میں گرجائے اور اس بات کا احتمال ہ و ک ہ و ہیں مرجائے گا اور اس کا مذکور ہ طر یقے کے مطابق ذبح ( یانحر) کرنا ممکن نہ ہ و تو اس ک ے بدن پر ج ہ اں ک ہیں بھی زخم لگایا جائے اور اس زخم ک ے نت یجے میں اس کی جان نکل جائے و ہ ح یوان حلال ہے اور اس کا روب ہ قبل ہ ہ ونا لازم ن ہیں لیکن ضروری ہے ک ہ دوسر ی شرائط حیوان کو ذبح کرنے ک ے بار ے م یں بتائی گئی ہیں اس میں موجود ہ وں ۔

حیوانات کو ذبح کرنے ک ے مستحبات

2608 ۔ فُق ہ اء رِضوَانُ الل ہ عَل یہ م نے ح یوانا کو ذبح کرنے م یں کچھ چ یزوں کو مستحب شمار کیا ہے :

1 ۔ ب ھیڑ کو ذبح کرتے وقت اس ک ے دونوں ہ ات ھ اور ا یک پاوں باندھ د یئے جائیں اور دوسرا پاوں کھ لا رک ھ ا جائ ے اور گائ ے کو ذبح کرت ے وقت اس ک ے چارو ں ہ ات ھ پاوں باند ھ د یئے جائیں اور دم کھ ل ی رکھی جائے اور اون ٹ کو نحر کرت ے وقت اگر و ہ ب یٹھ ا ہ وا ہ و تو اس ک ے دونوں ن یچے سے گ ھٹ ن ے تک یا بغل کے ن یچے ایک دوسرے س ے باند ھ د یئے جائیں اور اس کے پاوں ک ھ ل ے رک ھے جائ یں اور مستحب ہے ک ہ پرند ے کو ذبح کرن ے ک ے بعد چ ھ و ڑ د یا جائے تاک ہ و ہ اپن ے پر اور بال پ ھڑ پ ھڑ ا سک ے۔

2 ۔ ح یوان کو ذبح (یانحر) کرنے س ے پ ہ ل ے اس ک ے سامن ے پان ی رکھ ا جائ ے۔

3 ۔ (ذبح یا نحر کرتے وقت) ا یسا کام کیا جائے ک ہ ح یوان کو کم سے کم تکل یف ہ و مثلاً چ ھ ر ی خوب تیز کرلی جائے اور ح یوان کو جلدی ذبح کیا جائے۔

حیوانات کو ذبح کرنے ک ے مکرو ہ ات

2609 ۔ ح یوانات کو ذبح کرتے وقت بعض روا یات میں چند چیزیں مکروہ شمار ک ی گئی ہیں :

1 ۔ ح یوان کی جان نکلنے س ے پ ہ ل ے اس ک ی کھ ال اتارنا

2 ۔ ح یوان کی ایسی جگہ ذبح کرنا ج ہ اں اس ک ی نسل کا دوسرا حیوان اسے د یکھ رہ ا ہ و ۔

3 ۔ شب جمع ہ کو یا جمع کے دن ظ ہ ر س ے پ ہ ل ے ح یوان کا ذبح کرنا۔ ل یکن اگر ایسا کرنا ضرورت کے تحت ہ و تو اس م یں کوئی عیب نہیں۔

4 ۔ جس چوپائ ے کو انسان ن ے پالا ہ و اس ے خود اپن ے ہ ات ھ س ے ذبح کرنا ۔

ہ ت ھیاروں سے شکار کرن ے ک ے احکام

2610 ۔ اگر حلال گوشت جنگل ی حیوان کا شکار ہ ت ھیاروں کے ذر یعے کیا جائے اور و ہ مرجائ ے تو پانچ شرطوں ک ے سات ھ و ہ ح یوان حلال اور اس کا بدن پاک ہ وتا ہے۔

1 ۔ شکار کا ہ ت ھیار چھ ر ی اور تلوار کی طرح کاٹ ن ے والا ہ و یا نیزے اور تیر کی طرح تیز ہ و تاک ہ ت یز ہ ون ے ک ی وجہ س ے ح یوان کے بدن کو چاک کر د ے اور اگر ح یوان کا شکار جال یا لکڑی یا پتھ ر یا انہی جیسی چیزوں کے ذر یعے کیا جائے تو و ہ پاک ن ہیں ہ وتا اور اس کا ک ھ انا ب ھی حرام ہے۔ اور اگر ح یوان کا شکار بندوق سے ک یا جائے اور اس ک ی گولی اتنی تیز ہ و ک ہ ح یوان کے بدن م یں گھ س جائ ے اور اس ے چاک کرد ے تو و ہ ح یوان پاک اور حلال ہے۔ اور اگر گول ی تیز نہ ہ و بلکہ دباو ک ے سات ھ ح یوان کے بدن م یں داخل ہ و اور اس ے مار د ے یا اپنی گرمی کی وجہ س ے اس ک ا بدن جلا دے اور اس جلن ے ک ے اثر ے س ے ح یوان مرجائے تو اس ح یوان کے پاک اور حلال ہ ون ے م یں اشکال ہے۔

2 ۔ ضرور ی ہے ک ہ شکار ی مسلمان ہ و یا ایسا مسلمان بچہ ہ و جو بر ے ب ھ ل ے کو سمج ھ تا ہ و اور اگر غ یر کتابی کافر یا وہ شخص جو کافر ک ے حکم م یں ہ و ۔ ج یسے ناصبی۔ کس ی حیوان کا شکار کرے تو و ہ شکار حلال ن ہیں ہے۔ بلک ہ کتاب ی کافر بھی اگر شکار کرے اور بسم الل ہ کا نام ب ھی لے تب بھی احتیاط کی بنا پر وہ ح یوان حلال نہیں ہ وگا ۔

3 ۔ شکار ی ہ ت ھیار اس حیوان کو شکار کرنے ک ے لئ ے استعمال کر ے اور اگر مثلاً کوئ ی شخص کسی جگہ کو نشان ہ بنا ر ہ ا ہ و اور اتفاقاً ا یک حیوان کو مار دے تو و ہ ح یوان پاک نہیں ہے اور اس کا ک ھ انا ب ھی حرام ہے۔

4 ۔ ہ ت ھیار چلاتے وقت شکار ی اللہ کا نام ل ے اور بنابر اَقو یٰ اگر شانے پر لگن ے س ے پ ہ ل ے اغصبلل ہ کا نام ل ے تو ب ھی کافی ہے ل یکن اگر جان بوجھ کر الل ہ تعال ی کا نام نہ ل ے تو شکار حلال ن ہیں ہ وتا البت ہ ب ھ ول جائ ے تو کوئ ی اشکال نہیں۔

5 ۔ اگر شکار ی حیوان کے پاس اس وقت پ ہ نچ ے جب و ہ مرچکا ہ و یا گر زندہ ہ و تو ذبح کرن ے ک ے لئ ے وقت ن ہ ہ و یا ذبح کرنے ک ے لئ ے وقت ہ وت ے ہ وئ ے و ہ اس ے ذبح ن ہ کر ے حت ی کہ و ہ مرجائ ے تو ح یوان حرام ہے۔

2611 ۔ اگر دو اشخاص (مل کر) ا یک حیوان کا شکار کریں اور ان میں سے ا یک مذکورہ پور ی شرائط کے سات ھ شکار کر ے ل یکن دوسرے ک ے شکار م یں مذکورہ شرائط م یں سے کچ ھ کم ہ وں مثلاً ان دونوں م یں سے ا یک اللہ تعال ی کا نام لے اور دوسرا جان بوج ھ کر الل ہ تعال ی کا نام نہ ل ے تو و ہ حیوان حلال نہیں ہے۔

2612 ۔ اگر ت یر لگنے ک ے بعد مثال ک ے طور پر ح یوان پانی میں گرجائے اور انسان کو علم ہ و ک ہ ح یوان تیر لگنے اور پان ی میں گرنے س ے مرا ہے تو و ہ ح یوان حلال نہیں ہے بلک ہ اگر انسان کو یہ علم نہ ہ و ک ہ و ہ فقط ت یر لگنے س ے مرا ہے تب ب ھی وہ ح یوان حلال نہیں ہے۔

2613 ۔ اگر کوئ ی شخص غصبی کتے یا غصبی ہ ت ھیار سے کس ی حیوان کا شکار کرے تو شکار حلال ہے اور خود شکار ی کا مال ہ وجاتا ہے ل یکن اس بات کے علاو ہ ک ہ اس ن ے گنا ہ ک یا ہے ضرور ی ہے ک ہ ہ ت ھیار یا کتے ک ی اجرت اس کے مالک کو د ے۔

2614 ۔ اگر شکار کرن ے ک ے ہ ت ھیار مثلاً تلوار سے ح یوان کے بعض اعضاء مثلا ہ ات ھ اور پاوں اس ک ے بدن س ے جدا کرد یئے جائیں تو وہ عضو حرام ہیں لیکن اگر مسئلہ ( 2610) میں مذکورہ شرا ئط کے سات ھ اس ح یوان کو ذبح کیا جائے تو اس کا باق ی ماندہ بدن حلال ہ وجائ ے گا ۔ ل یکن اگر شکار کے ہ ت ھیار سے مذکور ہ شرائط ک ے سات ھ ح یوان کے بدن ک ے دو ٹ ک ڑے کر د یئے جائیں اور سر اور گردن ایک حصے م یں رہیں اور انسان اس وقت شکار کے پاس پ ہ نچ ے جب اس ک ی جان نکل چکی ہ و تو دونوں حص ے حلال ہیں۔ اور اگر ح یوان زندہ ہ و ل یکن اسے ذبح کرن ے ک ے لئ ے وقت ن ہ ہ و تب ب ھی یہی حکم ہے۔ ل یکن اگر ذبح کرنے ک ے لئ ے وقت ہ و اورممکن ہ و ک ہ ح یوان کچھ د یر زندہ ر ہے تو و ہ حص ہ جس م یں سر اور گردن نہ ہ و حرام ہے اور و ہ حص ہ جس م یں سر اور گردن ہ و اگر اس ے شرع کے مع ین کردہ طر یقے کے مطابق ذبح ک یا جائے تو حلال ہے ورن ہ و ہ ب ھی حرام ہے۔

2615 ۔ اگر لک ڑی یا پتھ ر یا کسی دوسری چیز سے جن س ے شکار کرنا صح یح نہیں ہے کس ی حیوان کے دو ٹ ک ڑے کر د یئے جائیں تو وہ حص ہ جس م یں سر اور گردن نہ ہ وں حرام ہے اور اگر ح یوان زندہ ہ و اور ممکن ہ و ک ہ کچ ھ د یر زندہ ر ہے اور اس ے شرع ک ے مع ین کردہ طر یقے کے مطابق ذبح ک یا جائے تو وہ حص ہ جس م یں سر اور گردن ہ وں حلال ہے ورن ہ و ہ حص ہ ب ھی حرام ہے۔

2616 ۔ جب کس ی حیوان کا شکار کیا جائے یا اسے ذبح ک یا جائے اور اس ک ے پ یٹ سے زند ہ بچ ہ نکل ے تو اگر اس بچے کو شرع ک ے مع ین کردہ طر یقے کے مطابق ذبح ک یا جائے تو حلال ورن ہ حرام ہے۔

2617 ۔ اگر کس ی حیوان کا شکار کیا جائے یا اسے ذبح ک یا جائے اور اس ک ے پ یٹ سے مرد ہ بچ ہ نکل ے تو اس صورت م یں کہ جب بچ ہ اس ح یوان کو ذبح کرنے س ے پ ہ ل ے ن ہ مرا ہ و اور اس ی طرح جب وہ بچ ہ اس ح یوان کے پ یٹ سے د یر سے نکلن ے ک ی وجہ س ے ن ہ مرا ہ و اگر اس بچ ے ک ی بناوٹ مکمل ہ و او ر اون یا بال اس کے بدن پر اگ ے ہ وئ ے ہ وں تو و ہ بچ ہ پاک اور حلال ہے۔

شکاری کتے س ے شکار کرنا

2618 ۔ اگر شکار ی کتا کسی حلال گوشت والے جنگل ی حیوان کا شکار کرے تو اس ح یوان کے پاک ہ ون ے اور حلال ہ ون ے ک ے لئ ے چ ھ شرط یں ہیں :

1 ۔ کتا اس طرح سد ھ ا یا ہ وا ہ و ک ہ جب ب ھی اسے شکار پک ڑ ن ے ک ے لئ ے ب ھیجا جائے چلا جائ ے اور جب اس ے جان ے س ے روکا جائ ے تو روک جائ ے۔ ل یکن اگر شکار سے نزد یک ہ ون ے اور شکار کو د یکھ ن ے کے بعد اس جان ے س ے روکا جائ ے اور ن ہ رک ے تو کوئی حرج نہیں ہے اور لازم ن ہیں ہے ک ہ اس ک ی عادت ایسی ہ و ک ہ جب تک مالک ن ہ پ ہ نچ ے شکار کو ن ہ ک ھ ائ ے بلک ہ اگر اس ک ی عادت یہ ہ و ک ہ اپن ے مالک ک ے پ ہ نچن ے س ے پ ہ ل ے شکار س ے کچ ھ ک ھ ال ے تو ب ھی حرج نہیں ہے اور اس ی طرح اگر اسے شکار کا خون پ ینے کی عادت ہ و تو اشکال ن ہیں۔

2 ۔ اس کا مالک اس ے شکار ک ے لئ ے ب ھیجے۔ اور اگر و ہ اپن ے آپ ہی شکار کے پ یچھے جائے اور کس ی حیوان کو شکار کرلے تو اس ح یوان کا کھ انا حرام ہے۔ بلک ہ اگر کتا اپن ے آپ شکار ک ے پ یچھے لگ جا 4 ے اور بعد م یں اس کا مالک بانگ لگائے تاک ہ و ہ جلد ی شکار تک پہ نچ ے تو اگرچ ہ و ہ مال ک کی آواز کی وجہ س ے ت یز بھ اگ ے پ ھ ر ب ھی احتیاط واجب کی بنا پر اس شکار کو کھ ان ے س ے اجتناب کرنا ضرور ی ہے۔

3 ۔ جو شخس کت ے کو شکار ک ے پ یچھے لگائے ضرور ی ہے ک ہ مسلمان ہ و اس تفص یل کے مطابق جو اسلح ہ س ے شکار کرن ے ک ی شرائط میں بیان ہ وچک ی ہے۔

4 ۔ کت ے کو شکار ک ے پ یچھے بھیجتے وقت شکاری اللہ تعال ی کا نام لے اور اگر جان بوج ھ کر الل ہ تعال ی کا نام نہ ل ے تو و ہ شکار حرام ل یکن اگر بھ ول جائ ے تو اشکال ن ہیں۔

5 ۔ شکار کو کت ے ک ے کا ٹ ن ے س ے جو زخم آئ ے و ہ اس س ے مر ے۔ ل ہ ذا اگر کتا شکار کا گلا گ ھ ون ٹ د ے یا شکار دوڑ ن ے یا ڈ ر جان ے ک ی وجہ س ے مرد جائ ے تو حلال ن ہیں ہے۔

6 ۔ جس شخص ن ے کت ے کو شکار ک ے پ یچھے بھیجا ہ و اگر و ہ (شکار کئ ے گئ ے ح یوان کے پاس) اس وقت پ ہ نچ ے جب و ہ مرچکا ہ و یا اگر زندہ ہ و تو اس ے ذبح کرن ے ک ے لئ ے وقت ن ہ ہ و ۔ ل یکن شکاری کے پاس پ ہ نچنا غ یر معمولی تاخیر کی وجہ س ے ن ہ ہ و ۔ اور اگر ا یسے وقت پہ نچ ے جب اس ے ذبح کرن ے ک ے لئے وقت ہ و ل یکن وہ ح یوان کو ذبح نہ کر ے حت ی کہ و ہ مرجائ ے تو و ہ ح یوان حلال نہیں ہے۔

2619 ۔ جس شخص ن ے کت ے کو شکار ک ے پ یچھے بھیجا ہ و اگر و ہ شکار ک ے پاس اس وقت پ ہ نچ ے جب و ہ اس ے ذبح کرسکتا ہ و تو ذبح کرن ے ک ے ل وازمات مثلاً اگر چھ ر ی نکالنے ک ی وجہ س ے وقت گزرجائ ے اور ح یوان مر جائے تو حلال ہے ل یکن اگر اس کے پاس ا یسی کوئی چیز نہ ہ و جس س ے ح یوان کو ذبح کرے اور وہ مر جائ ے تو بنابر اح یتاط وہ حلال ن ہیں ہ وتا البت ہ اس صورت م یں اگر وہ شخص اس ح یوان کو چھ و ڑ د ے تاک ہ کتا اس ے مار ڈ ال ے تو و ہ ح یوان حلال ہ وجاتا ہے۔

2620 ۔ اگر کئ ی کتے شکار ک ے پ یچھے پیچھے جائیں اور وہ سب مل کر کس ی حیوان کا شکار کریں تو اگر وہ سب ک ے سب ان شرائط کو پورا کرت ے ہ وں جو مسئل ہ 2618 میں بیان کی گئی ہیں تو شکار حلال ہے اور اگر ان م یں سے ا یک کتا بھی ان شرائط کو پورا نہ کر ے تو شکار حرام ہے۔

2621 ۔ اگر کوئ ی شخص کتے کو کس ی حیوان کے شکار ک ے لئ ے ب ھیجے اور وہ کتا کوئ ی دوسرا حیوان شکار کرلے تو و ہ شکار حلال اور پاک ہے اور اگر جس ح یوان کے پ یچھے بھیجا گیا ہ و اس ے ب ھی اور ایک حیوان کو بھی شکار کرلے تو و ہ دونوں حل ال اور پاک ہیں۔

2622 ۔ اگر چند اشخاص مل کر ا یک کتے کو شکار ک ے پ یچھے بھیجیں اور ان میں سے ا یک شخص جان بوجھ کر خدا کا نام ن ہ ل ے تو و ہ شکار حرام ہے ن یز جو کتے شکار ک ے پ یچھے بھیجے گئے ہ وں اگر ان م یں سے ا یک کتا اس طرح سدھ ا یا ہ وا ن ہ ہ و ج یسا کہ مسئل ہ 2618 میں بتایا گیا ہے تو و ہ ش کار حرام ہے۔

2623 ۔ اگر بازشکار ی کتے ک ے علاو ہ کوئ ی اور حیوان کسی جانور کا شکار کرے تو و ہ شکار حلال ن ہیں ہے ل یکن اگر کوئی شخص اس شکار کے پاس پ ہ نچ جائ ے اور و ہ اب ھی زندہ ہ و اور اس طر یقے کے مطابق جو شرع م یں معین ہے اس ے ذبح کرل ے تو پ ھ ر و ہ حلال ہے۔

مچھ ل ی اور ٹڈی کا شکار

2624 ۔ اگر مچ ھ ل ی کو جو پیدائش کے لحاظ س ے چ ھ لک ے وال ی ہ و ۔ اگرچ ہ کس ی عارضی وجہ س ے اس کا چ ھ لکا اتر گ یا ہ و ۔ پان ی میں زندہ پک ڑ ل یا جائے اور و ہ پان ی سے با ہ ر آکر ماجائ ے تو و ہ پاک ہے اور اس کا ک ھ انا حلال ہے۔ اور اگر و ہ پان ی میں مرجائے تو پاک ہے ل یکن اس کا کھ انا حرام ہے۔ مگر یہ کہ و ہ مچ ھیرے کے جال ک ے اندر پان ی میں مرجائے تو اس صورت م یں اس کا کھ انا حلال ہے۔ اور جس مچ ھ ل ی کے چ ھ لک ے ن ہ ہ وں اگرچ ہ اس ے پان ی سے زند ہ پک ڑ ل یا جائے اور پان ی کے با ہ ر مر ے و ہ حرام ہے۔

2625 ۔ اگر مچ ھ ل ی (اچھ ل کر) پان ی سے با ہ ر آگر ے یا پانی کی لہ ر اس ے با ہ ر پ ھینک دے یا پانی اتر جائے اور مچ ھ ل ی خشکی پر رہ جائ ے تو اگر اس ک ے مرن ے س ے پ ہ ل ے کوئ ی شخص اسے ہ ات ھ س ے یا کسی اور ذریعے سے پک ڑ ل ے تو و ہ مرن ے ک ے بعد حلال ہے۔

2626 ۔ جو شخص مچ ھ ل ی کا شکار کرے اس ک ے لئ ے لازم ن ہیں کہ مسلمان ہ و یا مچھ ل ی کو پکڑ ت ے وقت خدا کا نام ل ے ل یکن نہ ضرور ی ہے ک ہ مسلمان د یکھے یا کسی اور طریقے سے اس ے ( یعنی مسلمان کو) یہ اطمینان ہ و گ یا ہ و ک ہ مچ ھ ل ی کو پانی سے زند ہ پکرا ہے یا وہ مچ ھ ل ی اس کے جال م یں پانی کے اندر مرگئ ی ہے۔

2627 ۔ جس مر ی ہ وئ ی مچھ ل ی کے متعلق معلوم ن ہ ہ و ک ہ اس ے پان ی سے زند ہ پک ڑ ا گ یا ہے یا مردہ حالت م یں پکڑ ا گ یا ہے اگر و ہ مسلمان ک ے ہ ات ھ م یں ہ و تو حلال ہے ل یکن اگر کافر کے ہ ات ھ م یں ہ و تو خوا ہ و ہ ک ہے ک ہ اس ن ے اس ے زند ہ پک ڑ ا ہے ، حرام ہے مگر یہ کہ انسان کو اطم ینان ہ و ک ہ اس کافر نے مچ ھ ل ی کو پانی سے زند ہ پک ڑ ا ہے یا وہ مچ ھ ل ی اس کے جال م یں پانی کے اندر مرگئ ی ہے (تو حلال ہے ) ۔

2628 ۔ زند ہ مچ ھ ل ی کا کھ انا جائز ہے ل یکن بہ تر یہ ہے ک ہ اس ے زند ہ ک ھ ان ے س ے پر ہیز کیا جائے۔

2629 ۔ اگر زند ہ مچ ھ ل ی کو بھ ون ل یا جائے یا اسے پان ی کے با ہ ر مرن ے س ے پ ہ ل ے ذبح کر د یا جا 4 ے تو اس کا کھ انا جائز ہے اور ب ہ تر یہ ہے ک ہ اس ے ک ھ ان ے س ے پر ہیز کیا جائے۔

2630 ۔ اگر پان ی سے با ہ ر مچ ھ ل ی کے دو ٹ ک ڑے کر لئ ے جائ یں اور ان میں سے ا یک ٹ ک ڑ ا زند ہ ہ ون ے ک ی حالت میں پانی میں گر جائے تو جو ٹ ک ڑ ا پان ی سے با ہ ر ر ہ جائ ے اس ے ک ھ انا جائز ہے اور احت یاط مستحب یہ ہے ک ہ اس ے ک ھ ان ے س ے پر ہیز کیا جائے۔

2631 ۔ اگر ٹڈی کو ہ ات ھ س ے یا کسی اور ذریعے سے زند ہ پک ڑ ل یا جائے تو و ہ مرجان ے ک ے بعد حلال ہے اور یہ لازم نہیں کہ اس ے پک ڑ ن ے والا مسلمان ہ و اور اس ے پک ڑ ت ے وقت الل ہ تعال ی کا نام لے ل یکن اگر مردہ ٹڈی کافر کے ہ ات ھ م یں ہ و اور یہ معلوم نہ ہ و ک ہ اس ن ے اس ے زند ہ پک ڑ ا ت ھ ا یا نہیں تو اگرچہ و ہ ک ہے ک ہ اس ن ے اس زند ہ پک ڑ ا ت ھ ا و ہ حرام ہے۔

2632 ۔ جس ٹڈی کے پر اب ھی تک نہ اگ ے ہ وں اور ا ڑ ن ہ سکت ی ہ و اس کا ک ھ انا حرام ہے۔

کھ ان ے پینے کی چیزوں کے احکام

2633 ۔ ہ ر و ہ پرند ہ جو شا ہین، عقاب، باز اور شکرے ک ی طرح چیرنے پھ ا ڑ ن ے والا اور پنج ے دار ہ و حرام ہے اور ظا ہ ر یہ ہے ک ہ ہ ر و ہ پرند ہ جو ا ڑ ت ے وقت پروں کو مارتا کم اور ب ے حرکت ز یادہ رکھ تا ہے ن یز پنجنے دار ہے ، حرام ہ وتا ہے۔ اور ہ ر و ہ پرند ہ جو ا ڑ ت ے وقت پروں کو مارتا زیادہ اور بے حرکت کم رک ھ تا ہے ، و ہ حلال ہے ، اس ی فرق کی بنا پر حرام گوشت پرندوں کو حلال گوشت پرندوں میں سے ان ک ی پرواز کی کیفیت دیکھ کر پہ چانا جاسکتا ہے۔ ل یکن اگر کسی پرندے ک ی پرواز کی کیفیت معلوم نہ ہ و تو اگر و ہ پرند ہ پو ٹ ا، سنگدان ہ اور پاوں ک ی پشت پر کانٹ ا رکھ تا ہ و تو و ہ حلال ہے اور اگر ان م یں سے کوئ ی ایک علامت بھی موجود نہ ہ و تو و ہ حرام ہے۔ اور احت یاط لازم یہ ہے ک ہ کو 4 ے ک ی تمام اقسام حتی کہ زاغ (پ ہ ا ڑی کوے ) س ے ب ھی اجتناب کیا جائے اور جن پرندوں کا ذکر ہ وچکا ہے ان ک ے علاو ہ دوسر ے تمام پرند ے مثلاً مرغ، کبوت اور چڑیاں یہ اں تک کہ شتر مرغ اور مور ب ھی حلال ہیں۔ ل یکن بعض پرندوں مثلاً مرغ، کبوتر اور چڑیاں یہ اں تک کہ شترمرغ اور مور ب ھی حلال ہیں۔ ل یکن بعض پرندوں جسیے ہ د ہ د اور اباب یل کو ذبح کرنا مکروہ ہے۔ اور جو ح یوانات اڑ ت ے ہیں مگر پر نہیں رکھ ت ے مثلاً چمگاد ڑ حرام ہیں اور احتیاط لازم کی بنا پر زنبور (بِھڑ ، ش ہ دک ی مکھی، تتیاً) مچھ ر اور ا ڑ ن ے وال ے دوسر ے ک یڑے مکوڑ وں کا ب ھی حکم ہے۔

2634 ۔ اگر اس حص ے کو جس م یں روح ہ و زند ہ ح یوان سے جدا کر ل یا جائے مثلاً زند ہ ب ھیڑ کی چکتی یا گوشت کی کچھ مقدار کا ٹ ل ے جائ ے تو و ہ نجس اور حرام ہے۔

2635 ۔ حلال گوشت ح یوانات کے کچ ھ اجزاء حرام ہیں اور ان کی تعداد چودہ ہے۔

1 ۔ خون ۔

2 ۔ فضل ہ۔

3 ۔ عضو تناسل ۔

4 ۔ شرمگا ہ۔

5 ۔ بچ ہ دان ی

6 ۔ غدود ۔

7 ۔ کپور ے۔

8 ۔ و ہ چ یز جو بھیجے میں ہ وت ی ہے اور چن ے ک ے دان ی کی شکل کی ہ وت ی ہے

9 ۔ حرام مغز جو ر یڑھ کی ہڈی میں ہ وتا ہے۔

10 ۔ بنابر احت یاط لازم وہ رگ یں جو ریڑھ کی ہڈی کے دونوں طرف ہ وت ی ہیں۔

11 ۔ پت ہ

12 ۔ تل ی

13 ۔ مثان ہ

14 ۔ آنک ھ کا ڈھیلا۔

یہ سب چیزیں پرندوں کے علاو ہ حلال گوشت ح یوانات میں حرام ہیں۔ اور پرندوں کا خون اور ان کا فضل ہ بلااشکال حرام ہے۔ ل یکن ان دو چیزوں (خون اور فضلے ) ک ے علاو ہ پرندوں م یں وہ چ یزیں ہ وں جو اوپر ب یان ہ وئ ی ہیں تو ان کا حرام ہ ونا احت یاط کی بنا پر ہے۔

2636 ۔ حرام گوشت ح یوانات کا پیشاب پینا حرام ہے اور اس ی طرح حلال گوشت حیوان ۔ حت ی کہ احت یاط لازم کی بنا پر اونٹ ۔ ک ے پ یشاب کا بھی یہی حکم ہے۔ ل یکن علاج کے لئ ے اون ٹ ، گائ ے اور ب ھیڑ کا پیشاب پینے میں اشکال نہیں ہے۔

2637 ۔ چکن ی مٹی کھ انا حرام ہے ن یز مٹی اور بجری کھ انا احت یاط لازم کی بنا پر یہی حکم رکھ تا ہے البت ہ (ملتان ی مٹی کے مماثل) داغستان ی اور آرمینیائی مٹی وغیرہ علاج کے لئ ے بحالت مجبور ی کھ ان ے م یں اشکال نہیں ہے۔ اور حصول شفاء ک ی غرض سے (س ید الشہ داء امام حس ین علیہ السلام کے مزار مبارک ک ی مٹی یعنی) خاک شفاء کی تھ و ڑی سی مقدار کھ انا جائز ہے۔ اور ب ہ تر یہ ہے ک ہ خاک شفاء ک ی کچھ مقدار پان ی میں ملا لی جائے تاک ہ و ہ (حل ہ وکر) ختم ہ وجائ ے اور بعد م یں اس پانی کو پی لیا جائے۔

2638 ۔ ناک کا پان ی اور سینے کا بلغم جو منہ م یں آجائے اس کا ن گلنا حرام نہیں ہے ن یز اس غذا کے نگلن ے م یں جو خلال کرتے وقت دانتوں ک ے ر یخوں سے نکل ے کوئ ی اشکال نہیں ہے۔

2639 ۔ کس ی ایسی چیز کا کھ انا حرام ہے جو موت کا سبب بن ے یا انسان کے لئ ے سخت نقصان د ہ ہ و ۔

2640 ۔ گ ھ و ڑے ، خچر اور گد ھے کا گوشت ک ھ انا مکرو ہ ہے اور اگر کوئ ی شخص ان سے بد فعل ی کرے تو و ہ ح یوان حرام ہ وجاتا ہے اور جونسل بدفعل ی کے بعد پ یدا ہ و احت یاط کی بنا پر وہ ب ھی حرام ہ و جات ی ہے اور ان کا پ یشاب اور لید نجس ہ وجات ی ہے اور ضرور ی ہے ک ہ ان ہیں شہ ر س ے با ہ ر ل ے جاکر دوسری جگہ ب یچ دیا جائے اور اگر بدفعل ی کرنے والا اس ح یوان کا مالک نہ ہ و تو اس پر لازم ہے ک ہ اس ح یوان کی قیمت اس کے مالک کو د ے۔ اور اگر کوئ ی شخص حلال گوشت حیوان مثلاً گائے یا بھیڑ سے بدفعل ی کرے تو ان کا پ یشاب اور گوبر نجس ہ و جاتا ہے اور ان کا گوشت ک ھ ا نا حرام ہے اور احت یاط کی بنا پر ان کا دودھ پ ینے کا اور ان کی جونسل بدفعلی کے بعد پ یدا ہ و اس کا ب ھی یہی حکم ہے۔ اور ضرور ی ہے ک ہ ا یسے حیوان کو فوراً ذبح کرکے جلاد یا جائے اور جس ن ے اس ح یوان کے سات ھ بدفعل ی کی ہ و اگر و ہ اس کا مالک ن ہ ہ و تو اس ک ی قیمت اس کے مالک کو د ے۔

2641 ۔ اگر بکر ی کا بچہ سورن ی کا دودھ اتن ی مقدار میں پی لے ک ہ اس کا گوشت اور ہڈیاں اس سے قوت حاصل کر یں تو خود وہ اور اس ک ی نسل حرام ہ وجات ی ہے اور اگر و ہ اس س ے کم مقدار م یں دودھ پئ ے تو احت یاط کی بنا پر لازم ہے ک ہ اس کا استبراء ک یاجائے اور اس کے بعد و ہ حلال ہ و جاتا ہے۔ اور اس کا استبراء یہ ہے ک ہ سات دن پاک دود ھ پئے اور اگر اس ے دود ھ ک ی حاجت نہ ہ و تو سات دن گ ھ اس ک ھ ائ ے اور ب ھیڑ کا شیر خوار بچہ اور گائ ے کا بچ ہ اور دوسر ے حلال گوشت ح یوانوں کے بچ ے ۔ احت یاط لازم کی بنا پر ۔ بکر ی کے بچ ے ک ے حکم م یں ہیں۔ اور نجاست ک ھ ان ے و الے حیوان کاگوشت کھ انا ب ھی حرام ہے اور اگر اس کا استب راء کیا جائے تو حلال ہ وجاتا ہے اور اس ک ے استبراء ک ی ترکیب مسئلہ 226 میں بیان ہ وئ ی ہے۔

2642 ۔ شراب پ ینا حرام ہے اور بعض احاد یث میں اسے گنا ہ کب یرہ بتایا گیا ہے۔ حضرت امام جعفر صادق عل یہ السلام سے روا یت ہے ک ہ آپ ن ے فرما یا: " شراب برائیوں کی جڑ اور گنا ہ وں کا منبع ہے۔ جو شخص شراب پئ ے و ہ اپن ی عقل کھ و ب یٹھ تا ہے اور اس وقت خداتعال ی کو نہیں پہ چانتا، کوئ ی بھی گناہ کرن ے س ے ن ہیں چوکتا، کسی شخص کا احترام نہیں کرتا، اپنے قر یبی رشتے داروں ک ے حقوق کا پاس ن ہیں کرتا، کھ لم ک ھ لا برائ ی کرنے س ے ن ہیں شرماتا، پس ایمان اور خدا شناسی کی روح اس کے بدن س ے نکل جات ی ہے اور ناقص خب یث روح جو خدا کی رحمت سے دور ہ وت ی ہے اس ک ے بدن میں رہ جات ی ہے۔ خدا اور اس ک ے فرشت ے ن یز انبیاء مرسلین اور مومنین اس پر لعنت بھیجتے ہیں، چالیس دن تک اس کی نماز قبول نہیں ہ وت ی، قیامت کے دن اس کا چ ہ ر ہ س یاہ ہ وگا اور اس ک ی زبان (کتے ک ی طرح) منہ س ے با ہ ر نکل ی ہ وئ ی ہ وگ ی، اس کی رال سینے پر ٹ پکت ی ہ وگ ی اور وہ پیاس کی شدت سے واو یلا کرے گا ۔ "

2643 ۔ جس دستر خوان پر شراب پ ی جارہی ہ و اس پر چ ینی ہ وئ ی کوئی چیز کھ انا حرام ہے اور اس ی طرح اس دستر خوان پر بیٹھ ا جس پر شراب پی جارہی ہ و اگر اس پر ب یٹھ ن ے سے انسان شراب پ ینے والوں میں شمار ہ وتا ہ و تو احت یاط کی بنا پر، حرام ہے۔

2644 ۔ ہ ر مسلمان پر واجب ہے ک ہ اس ک ے ا ڑ وس پ ڑ وس م یں جب کوئی دوسرا مسلمان بھ وک یا پیاس سے جاں بلب ہ و تو اس ے رو ٹی اور پانی دے کر مرن ے س ے بچائ ے۔