توضیح المسائل(آقائے سیستانی)

توضیح المسائل(آقائے سیستانی)0%

توضیح المسائل(آقائے سیستانی) مؤلف:
زمرہ جات: احکام فقہی اور توضیح المسائل

توضیح المسائل(آقائے سیستانی)

مؤلف: آیت اللہ العظميٰ سید سیستانی حفظہ اللہ
زمرہ جات:

مشاہدے: 61207
ڈاؤنلوڈ: 4986

تبصرے:

توضیح المسائل(آقائے سیستانی)
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 35 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 61207 / ڈاؤنلوڈ: 4986
سائز سائز سائز
توضیح المسائل(آقائے سیستانی)

توضیح المسائل(آقائے سیستانی)

مؤلف:
اردو

کھ انا کھ ان ے ک ے آداب

2645 ۔ ک ھ انا ک ھ ان ے ک ے آداب م یں چند چیزیں مستحب شمار کی گئی ہیں۔

1 ۔ ک ھ انا ک ھ ان ے س ے پ ہ ل ے ک ھ ان ے والا دونوں ہ ات ھ د ھ وئ ے۔

2 ۔ ک ھ انا ک ھ ا ل ینے کے بعد اپن ے ہ ات ھ د ھ وئ ے اور رومال (تولئ ے وغ یرہ) سے خشک کر ے۔

3 ۔ م یزبان سب سے پ ہلے ک ھ انا ک ھ انا شروع کر ے اور سب ک ے بعد ک ھ ان ے س ے ہ ات ھ ک ھینچے اور کھ انا شروع کرن ے س ے قبل م یزبان سب سے پ ہ ل ے اپن ے ہ ات ھ د ھ وئ ے اس ک ے بعد جو شخص اس ک ی دائیں طرف بیٹھ ا ہ و و ہ د ھ وئ ے اور اس ی طرح سلسلہ وار ہ ات ھ د ھ وت ے ر ہیں حتی کہ نوبت اس شخص تک آجائ ے جو اس کے بائ یں طرف بیٹھ ا ہ و اور ک ھ انا ک ھ ال ینے کے بعد جو شخص م یزبان کی بائیں طرف بیٹھ ا ہ و سب س ے پ ہ ل ے و ہ ہ ات ھ د ھ وئ ے اور اس ی طرح دھ وت ے چل ے جائ یں حتی کہ نوبت م یزبان تک پہ نچ جائ ے۔

4 ۔ ک ھ انا ک ھ ان ے س ے پ ہ ل ے بِسم الل ہ پ ڑھے ل یکن اگر ایک دسترخوان پر انواع و اقسام کے ک ھ ان ے ہ وں تو ان م یں سے ک ھ انا، ک ھ ان ے س ے پ ہ ل ے بِسم الل ہ پ ڑھ نا مستحب ہے

5 ۔ ک ھ انا دائ یں ہ ات ھ س ے ک ھ ائ ے۔

6 ۔ ت ین یا زیادہ انگلیوں سے ک ھ انا ک ھ ائ ے اور دو انگل یوں سے ن ہ ک ھ ائ ے

7 ۔ اگر چند اشخاص دسترخوان پر ب یٹھیں تو ہ ر ا یک اپنے سامن ے س ے ک ھ انا ک ھ ائ ے۔

8 ۔ چ ھ و ٹے چ ھ و ٹے لقم ے بنا کر ک ھ ائ ے

9 ۔ د ستر خوان پر زیادہ دیر بیٹھے اور کھ ان ے کو طول د ے۔

10 ۔ ک ھ انا خوب اچ ھی طرح چبا کر کھ ائ ے۔

11 ۔ ک ھ انا ک ھ ال ینے کے بعد الل ہ تعال ی کا شکر بجالائے۔

12 ۔ انگل یوں کو چاٹے۔

13 ۔ ک ھ انا ک ھ ان ے ک ے بعد دانتوں م یں خلال کرے البت ہ ر یحان کے تنک ے یا کھ جور ک ے درخت ک ے پت ے س ے خلال ن ہ کرے۔

14 ۔ جو غذا دسترخوان س ے با ہ ر گرجائ ے اس ے جمع کر ے اور ک ھ ال ے ل یکن اگر جنگل میں کھ انا ک ھ ائ ے ت مستحب ہے ک ہ جو کچ ھ گر ے اس ے پرندوں اور جانوروں ک ے لئ ے چ ھ و ڑ د ے۔

15 ۔ دن اور رات ک ی ابتدا میں کھ انا ک ھ ائ ے اور دن ک ے درم یان میں اور رات کے درم یان میں نہ ک ھ ائ ے۔

16 ۔ ک ھانا کھ ان ے ک ے بعد پ یٹھ کے بل ل یٹے اور دایاں پاوں بائیں پاوں رکھے ۔

17 ۔ ک ھ انا شروع کرت ے وقت اور ک ھ ال ینے کے بعد نمک چک ھے۔

18 ۔ پ ھ ل ک ھ ان ے س ے پ ہ ل ے ان ہیں پانی سے د ھ ول ے۔

وہ باتیں جو کھ انا ک ھ ات ے وقت مکرو ہ ہیں۔

2646 ۔ ک ھ انا ک ھ ات ے وقت چند بات یں مذموم شمار کی گئی ہیں۔

1 ۔ ب ھ ر ے پ یٹ پر کھ انا ک ھ انا

2 ۔ ب ہ ت ز یادہ کھ انا ۔ روا یت ہے ک ہ خداوند عالم ک ے نزد یک بہ ت ز یادہ کھ انا سب س ے بر ی چیز ہے۔

3 ۔ ک ھ انا ک ھ ات ے وقت دوسروں ک ے من ہ ک ی طرف دیکھ نا

4 ۔ گرم ک ھ انا ک ھ انا

5 ۔ جو چ یز کھ ائ ی یا پی جارہی ہ و اس ے پ ھ ونک مارنا ۔

6 ۔ دسترخوان پر ک ھ انا لگ جان ے ک ے بعد کس ی اور چیز کا منتظر ہ ونا ۔

7 ۔ رو ٹی کو چھ ر ی سے کا ٹ نا

8 ۔ رو ٹی کو کھ ان ے ک ے برتن ک ے ن یچے رکھ نا ۔

9 ۔ ہڈی سے چپک ے ہ وئ ے گوشت کو یوں کھ انا ک ہ ہڈی پر بالکل گوشت باقی نہ ر ہے ۔

10 ۔ اس پ ھ ل کا چ ھ لکا اتارنا جو چ ھ لک ے ک ے سات ھ ک ھ ا یا جاتا ہے۔

11 ۔ پ ھ ل پورا ک ھ ان ے س ے پ ہ ل ے پ ھینک دینا۔

پانی پینے کا آداب

2647 ۔ پان ی کے پ ینے کے آداب م یں چند چیزیں شمار کی گئی ہیں ؛

1 ۔ پان ی چوسنے ک ی طرز پر پیئے۔

2 ۔ پان ی دن میں کھڑے ہ و کر پ یئے۔

3 ۔ پان ی پینے س ے پہ ل ے بِسمِ الل ہ اور پ ینے کے بعد الحمد الل ہ ک ہے۔

4 ۔ پانی (غٹ اغ ٹ ن ہ پ یئے بلکہ ) ت ین سانس میں پیئے۔

5 ۔ پان ی پینے کے بعد حضرت امام حس ین علیہ السلام اور ان کے ا ہ ل حرم کو یا کرے اور ک ے قاتلوں پر لعنت ب ھیجے۔

وہ باتیں جو پانی پیتے وقت مکروہ ہیں

2648 ۔ ز یادہ پانی پینا، مرغن کھ ان ے ک ے بعد پان ی پینا اور رات کو کھڑے ہ و کر پان ی پینا مذموم شمار کیا گیا ہے۔ علاو ہ از یں پانی بائیں ہ ات ھ س ے پ ینا اور اس طرح کوزے (وغ یرہ) کی ٹ و ٹی ہ وئ ی جگہ س ے اور اس جگ ہ س ے پ ینا جہ اں کوز ے کا دست ہ ہ و مذموم شمار ک یا گیا ہے۔

منت اور عہ د ک ے احکام

2649 ۔ "منّت" یہ ہے ک ہ انسان اپن ے آ پ پر واجب کرلے ک ہ الل ہ تعال ی کی رضا کے لئ ے کوئ ی اچھ ا کام کر ے گا یا کوئی ایسا کام جس کا نہ کرنا ب ہ تر ہ و ترک کر د ے گا ۔

2650 ۔ منت م یں صیغہ پڑھ نا ضرور ی ہے اور یہ لازم نہیں کہ ص یغہ عربی میں ہی پڑھ ا جائ ے ل ہ ذا اگر کوئ ی شخص کہے ک ہ "م یرا مریض صحت یاب ہ و گ یا تو اللہ تعال ی کی خاطر مجھ پر لازم ہے ک ہ م یں دس روپے فق یر کو دوں" تو اس کی منت صحیح ہے۔

2651 ۔ ضرور ی ہے ک ہ منت مانن ے والا بالغ اور عاقل ہ و ن یز اپنے اراد ے اور اخت یار کے سات ھ منت مان ے ل ہ ذا کس ی ایسے شخص کا منت ماننا جسے مجبور ک یا جائے یا جو جذبات میں آکر بغیر ارادے ک ے ب ے اخت یار منت مانے تو صح یح نہیں ہے۔

2652 ۔ کوئ ی سفیہ اگر منت مانے مثلاً یہ کہ کوئ ی چیز فقیر کو دے گا تو اس ک ی منت صحیح نہیں ہے۔ اور اس ی طرح اگر کوئی دیوالیہ شخص منت مانے ک ہ مثلاً اپن ے اس مال م یں سے جس م یں تصرف کرنے س ے اس ے روک د یا گیا ہ و کوئ ی چیز فقیر کو دے گا تو اس ک ی منت صحیح نہیں ہے۔

2653 ۔ شو ہ ر ک ی اجازت کے بغ یر عورت کا ان کاموں میں منت ماننا جو شوہ ر ک ے حقوق ک ے مناف ی ہ وں صح یح نہیں ہے۔ اور اس ی طرح عورت کا اپنے مال م یں شوہ ر ک ی اجازت کے بغ یر منت ماننا محل اشکال ہے ل یکن (اپنے مال م یں سے شو ہ ر ک ی اجازت کے بغ یر) حج کرنا، زکوٰۃ اور صدقہ د ینا اور ماں باپ سے حسن سلوک اور رشت ے داروں س ے صل ہ رحم ی کرنا (صحیح ہے ) ۔

2654 ۔ اگر عورت شو ہ ر ک ی اجازت سے منت مان ے تو شو ہ ر اس ک ی منت ختم نہیں کر سکتا اور نہ ہی اسے منت پر عمل کرن ے س ے روک سکتا ہے۔

2655 ۔ اگر ۔ ب یٹ ا باپ کی اجازت کے بغ یر یا اس کی اجازت سے منت مان ے تو ضرور ی ہے ک ہ اس پر عمل کر ے ل یکن اگر باپ یا ماں اسے اس کام س ے جس ک ی اس نے منت مان ی ہ و اس طرح منع کر یں کہ ان ک ے منع کرن ے ک ے بعد اس پر عمل کرنا اس ک ے لئ ے ب ہ تر ن ہ ہ و تو اس ک ی منت کالعدم ہ و جائ ے گ ی۔

2656 ۔ انسان کس ی ایسے کام کی منت مان سکتا ہے جس ے انجام د ینا اس کے لئ ے ممکن ہ و ل ہ ذا جو شخص مثلاً پ یدل چل کر کربلا نہ جاسکتا ہ و اگر و ہ منت مان ے ک ہ و ہ اں تک پ یدل جائے گا تو اس ک ی منت صحیح نہیں ہے۔

2657 ۔ اگر کوئ ی شخص منت مانے ک ہ کوئ ی حرام یا مکروہ کام انجام د ے گا یا کوئی واجب یا مستحب کام ترک کر دے گا تو اس ک ی منت صحیح نہیں ہے۔

2658 ۔ اگر کوئ ی شخص منت مانے ک ہ کس ی مباح کام کو انجام دے گا یا ترک کرے گا ل ہ ذا اگر اس کام کا بجا لانا اور ترک کرنا ہ ر لحاظ س ے مساو ی ہ و تو اس ک ی منت صحیح نہیں اور اگر اس کام کا انجام دینا کسی لحاظ سے ب ہ تر ہ و اور انسان منت ب ھی اسی لحاظ سے مان ے مثلاً منت مان ے کہ کوئی (خاص) غذا کھ ائ ے گا تاک ہ الل ہ ک ی عبادت کے لئ ے اس ے توانائ ی حاصل ہ و تو اس ک ی منت صحیح ہے۔ ل یکن اگر بعد میں تمباکو کا استعمال ترک کرنا اس کے لئ ے نقصان د ہ ہ و تو اس ک ی منت کالعدم ہ وجائ ے گ ی۔

2659 ۔ اگر کوئ ی شخص منت مانے ک ہ واجب نماز ا یسی جگہ پ ڑھے گا ج ہ اں بجائ ے خود نماز پ ڑھ ن ے کا ثواب ز یادہ نہیں مثلاً منت مانے ک ہ نماز کمر ے م یں پڑھے گا تو اگر و ہ اں نماز پ ڑھ نا کس ی لحاظ سے ب ہ تر ہ و مثلاً چونک ہ و ہ اں خلوت ہے اس لئ ے انسان حضور قلب پ یدا کرسکتا ہے اگر ا س کے منت ماننے کا مقصد یہی ہے تو منت صح یح ہے۔

2660 ۔ اگر ا یک شخص کوئی عمل بجالانے ک ی منت مانے تو ضرور ی ہے ک ہ و ہ عمل اس ی طرح بجالائے جس طرح منت مان ی ہ و ل ہ ذا اگر منت مان ے ک ہ م ہینے کی پہ ل ی تاریخ کو صدقہ د ے گا یا روزہ رک ھے گا یا (مہینے کی پہ ل ی تاریخ کو) اول ماہ ک ی نماز پڑھے گا تو اگر اس دن س ے پ ہ ل ے یا بعد میں اس عمل کو بجالائے تو کاف ی نہیں ہے۔ اس ی طرح اگر کوئی شخص منت مانے ک ہ جب اس کا مر یض صحت یاب ہ وجائ ے گا تو و ہ صدق ہ د ے گا تو اگر اس مر یض کے صحت یاب ہ ون ے س ے پ ہ ل ے صدق ہ د ے د ے تو کاف ی نہیں ہے۔

2661 ۔ اگر ک وئی شخص روزہ رک ھ ن ے ک ی منت مانے ل یکن روزوں کا وقت اور تعداد معین نہ کر ے تو اگر ا یک روزہ رک ھے تو کاف ی ہے۔ اگر نماز پ ڑھ ن ے ک ی منت مانے اور نمازوں ک ی مقدار اور خصوصیات معین نہ کر ے تو اگر ا یک دو رکعتی نماز پڑھ ل ے تو کاف ی ہے۔ اور اگر منت مان ے ک ی صدقہ د ے گا اور صدقے ک ی جنس اور مقدار معین نہ کر ے تو اگر ا یسی چیز دے ک ہ لوگ ک ہیں کہ اس ن ے صدق ہ د یا ہے تو پ ھ ر اس ن ے اپن ی منت کے مطابق عمل کر د یا ہے۔ اور اگر منت مان ے ک ہ کوئ ی کام اللہ تعال ی کی خوشنودی کے لئ ے بجالائ ے گا تو اگر ا یک (دو رکعتی) نماز پڑھ ل ے یا ایک روزہ رکھ لے یا کوئی چیز صدقہ د ے د ے تو اس ن ے اپن ی منت نبھ ال ی ہے۔

2662 ۔ اگر کوئ ی شخص منت مانے ک ہ ا یک خاص دن روزہ رک ھے گا تو ضرور ی ہے ک ہ اس ی دن روزہ رک ھے اور اگر جان بوج ھ کر روز ہ ن ہ رک ھے تو ضرور ی ہے ک ہ اس دن ک ے روز ے ک ی قضا کے علاو ہ کفار ہ ب ھی دے اور اظ ہ ر یہ ہے ک ہ اس کا کفار ہ قسم تو ڑ ن ے کا کفار ہ ہے ج یسا کہ بعد م یں بیان کیا جائے گا لیکن اس دن وہ اخت یاراً یہ کرسکتا ہے ک ہ سفر کر ے اور روز ہ ن ہ رک ھے۔ اور اگر سفر م یں ہ و تو لازم ن ہیں کہ ٹھہ رن ے ک ی نیت کرکے روز ہ رک ھے اور اس صورت م یں جب کہ سفر ک ی وجہ س ے یاکسی دوسرے عذر مثلاً ب یماری یا حیض کی وجہ س ے روز ہ ن ہ رک ھے تو لازم ہے ک ہ روز ے ک ی قضا کرے ل یکن کفارہ ن ہیں ہے۔

2663 ۔ اگر انسان حالت اخت یار میں اپنی منت پر عمل نہ کر ے تو کفار ہ د ینا ضروری ہے ۔

2664 ۔ اگر کوئ ی شخص ایک معین وقت تک کوئی عمل ترک کرنے ک ی منت مانے تو اس وقت ک ے گزرن ے ک ے بعد اس عمل کو بجالاسکتا ہے اور اگر اس وقت ک ے گزرن ے س ے پ ہ ل ے ب ھ ول کر یا بہ امر مجبور ی اس عمل کو انجام دے تو اس پر کچ ھ واجب ن ہیں ہے ل یکن پھ ر ب ھی لازم ہے ک ہ و ہ وقت آن ے تک ا س عمل کو انجام نہ د ے اور اگر اس وقت ک ے آن ے س ے پ ہ ل ے بغ یر عذر کے اس عمل کو دوبار ہ انجام د ے تو ضرور ی ہے کہ کفار ہ د ے۔

2665 ۔ جس شخص ن ے کوئ ی عمل ترک کرنے ک ی منت مانی ہ و اور اس ک ے لئ ے کوئ ی وقت معین نہ ک یا ہ و اگر و ہ ب ھ ول کر یا بہ امر مجبور ی یا غفلت کی وجہ س ے اس عمل کو انجام د ے تو اس پر کفار ہ واجب ن ہیں ہے ل یکن اس کے بعد جب ب ھی بہ حالت اخت یار اس عمل کو بجالائے ضرور ی ہے ک ہ کفار ہ د ے۔

2626 ۔ اگر کوئ ی شکص منت مانے ک ہ ہ ر ہ فت ے ا یک معین دن کا مثلاً جمعے کا روز ہ رک ھے گا تو اگر ا یک جمعے ک ے دن ع ید فطر یا عید قربان پڑ جائ ے یا جمعہ ک ے دن اس ے کوئ ی اور عذر مثلاً سفر در پیش ہ و یا حیض آجائے تو ضرور ی ہے ک ہ اس دن روزہ ن ہ رک ھے اور اس ک ی قضا بجالائے۔

2627 ۔ اگر کوئ ی شخص منت مانے ک ہ ا یک معین مقدار میں صدقہ د ے گا تو اگر و ہ صدق ہ د ینے سے پ ہ ل ے مرجائ ے تو اس ک ے مال م یں سے اتن ی مقدار میں صدقہ د ینا لازم نہیں ہے اور ب ہ تر یہ ہے ک ہ اس ک ے بالغ ورثاء م یں میراث میں سے اپن ے حص ے س ے اتن ی مقدار میت کی طرف سے صدق ہ د ے د یں۔

2628 ۔ اگر کوئ ی شخص منت مانے ک ہ ا یک معین فقیر کو صدقہ د ے گا تو و ہ کس ی دوسرے فق یر کو نہیں دے سکتا اور اگر و ہ مع ین کردہ فق یر مرجائے تو احت یاط مستحب یہ ہے ک ہ صدق ہ اس ک ے پسماندگان کو د ے۔

2629 ۔ اگر کوئ ی منت مانے ک ہ ائم ہ عل یہ م السلام میں سے کس ی ایک کی مثلاً حضرت امام حسین ؑ ک ی زیارت سے مشرف ہ وگا تو اگر و ہ کس ی دوسرے امام ک ی زیارت کے لئ ے جائ ے تو یہ کافی نہیں ہے۔ اور اگر کس ی عزر کی وجہ س ے ان امام ک ی زیارت نہ کرسک ے تو اس پر کچ ھ ب ھی واجب نہیں ہے۔

2670 ۔ جس شخص ن ے ز یارت کرنے ک ی منت مانی ہ و ل یکن غسل زیارت اور اس کی نماز کی منت نہ مان ی ہ و تو اس ک ے لئ ے ان ہیں بجالانا لازم نہیں ہے۔

2671 ۔ اگر کوئ ی شخص کسی امام یا امام زادے ک ے حرم ک ے لئ ے مال خرچ کرن ے ک ی منت مانے اور کوئ ی خاص مصرف معین نہ کر ے تو ضرور ی ہے ک ہ اس مال کو اس حرم ک ی تعمیر ( ومرمت) روشنیوں اور قالین وغیرہ پر صرف کرے۔

2672 ۔ اگر کوئ ی شخص کسی امام کے لئ ے کوئ ی چیز نذر کرے تو اگر کس ی معین مصرف کی نیت کی ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ اس چ یز کو اسی مصرف میں لائے اور اگر کس ی معین مصرف کی نیت نہ ک ی ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ اس ے ا یسے مصرف میں لے آئ ے جو امام س ے نسبت رک ھ تا ہ و مثلاً اس امام ؑ ک ے نادا ر زائرین پر خرچ کرے یا اس امام ؑ ک ے حرم ک ے مصارف پر خرچ کر ے یا ایسے کاموں میں خرچ کرے جو امام کا تذکر ہ عام کرن ے کا سبب ہ وں ۔ اور اگر کوئ ی چیز کسی امام زادے ک ے لئ ے نذر کر ے تب ب ھی یہی حکم ہے۔

2637 ۔ جس ب ھیڑ کو صدقے ک ے لئ ے یا کسی امام کے لئ ے نذر ک یا جائے اگر و ہ نذر ک ے مصرف م یں لائے جان ے س ے پ ہ ل ے دود ھ د ے یا بچہ جن ے تو و ہ (دود ھ یا بچہ ) اس کا مال ہے جس ن ے اس ب ھیڑ کو نذر کیا ہ و مگر یہ کہ ا س ک ی نیت عام ہ و( یعنی نذر رکنے وال ے ن ے اس ب ھیڑ ، اس کے بچ ے اور دودھ وغیرہ سب چیزوں کی منت مانی ہ و تو و ہ سب نذر ہے ) البت ہ ب ھیڑ کی اون اور جس مقدار میں وہ فرب ہ ہ و جائ ے نذر کا جزو ہے۔

2674 ۔ جب کوئ ی منت مانے ک ہ اگر اس کا مر یض تندرست ہ وجائ ے یا اس کا مسافر واپس آجائے تو و ہ فلاں کام کر ے گا تو اگر پتا چل ے ک ہ منت مانن ے س ے پ ہ ل ے مر یض تندرست ہ وگ یا تھ ا یا مسافر واپس آگیا تھ ا تو پ ھ ر منت پر عمل کرنا لازم ن ہیں۔

2675 ۔ اگر باپ یا ماں منت مانیں کہ اپن ی بیٹی کی شادی سید زادے س ے کر یں گے تو بالغ ہ ون ے ک ے بعد ل ڑ ک ی اس بارے م یں خود مختار ہے اور والد ین کی منت کی کوئی اہ م یت نہیں۔

2676 ۔ جب کوئ ی شخص اللہ تع الی سے ع ہ د کر ے ک ہ جب اس ک ی کوئی معین شرعی حاجت پوری ہ وجائ ے گ ی تو فلاں کام کرے گا ۔ پس جب اس ک ی حاجت پوری ہ وجائ ے تو ضرور ی ہے ک ہ و ہ کام انجام د ے۔ ن یز اگر وہ کوئ ی حاجت نہ ہ وت ے ہ وئ ے ع ہ د کر ے ک ہ فلاں کام انجام د ے گا تو و ہ کام کرنا اس پر وا جب ہ وجاتا ہے۔

2677 ۔ ع ہ د م یں بھی منت کی طرح صیغہ پڑھ نا ضرور ی ہے ۔ اور (علماء ک ے ب یچ) مشہ ور یہ ہے ک ہ کوئ ی شخص جس کام کے انجام د ینے کا عہ د کر ے ضرور ی ہے ک ہ یا تو واجب اور مستجب نمازوں کی طرح عبادت ہ و یا ایسا کام ہ و جس کا انجام د ینا شرعاً اس کے ترک کرن ے س ے ب ہ تر ہ و ل یکن ظاہ ر ہے کہ یہ بات معتبر نہیں ہے۔ بلک ہ اگر اس طرح ہ و ج یسے مسئلہ 2680 میں قسم کے احکام م یں آئے گا، تب ب ھی عہ د صح یح ہے اور اس کام کو انجام د ینا ضروری ہے۔

2678 ۔ اگر کوئ ی شخص اپنے ع ہ د پر عمل ن ہ کر ے تو ضرور ی ہے ک ہ کفار ہ د ے یعنی ساٹھ فق یروں کو پیٹ بھ ر کر ک ھ انا ک ھ لائ ے یا دو مہینے مسلسل روزے رک ھے یا ایک غلام کو آزاد کرے۔

قسم کھ ان ے ک ے احکام

2679 ۔ جب کوئ ی شخص قسم کھ ائ ے ک ہ فلاں کام انجام د ے گا یا ترک کرے گا مثلاً قسم ک ھ ائ ے ک ہ روز ہ رک ھے گا یا تمباکو استمعال کرے گا تو اگر بعد م یں جان بوجھ کر اس قسم ک ے خل اف عمل کرے تو ضرور ی ہے ک ہ کفار ہ د ے یعنی ایک غلام آزاد کرے یا دس فقیروں کو پیٹ بھ ر کر ک ھ انا ک ھلائے یا انھیں پوشاک پہ نائ ے اور اگر ان اعمال کو بجا ن ہ لاسکتا ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ ت ین دن روزے رک ھے اور یہ بھی ضروری ہے اور ک ہ روز ے مسلسل رک ھے۔

2680 ۔ قسم ک ی چند شرطیں ہیں:۔

1 ۔ جو شخص قسم ک ھ ائ ے ضرور ی ہے ک ہ و ہ بالغ اور عاقل ہ و ن یز اپنے اراد ے اور اخت یار سے قسم ک ھ ائ ے۔ ل ہ ذا بچ ے یا دیوانے یا بے حواس یا اس شخص کا قسم کھ انا جس ے مجبور ک یا گیا ہ و درست ن ہیں ہے۔ اور اگر کوئ ی شخص جذبات میں آکر بلا ارادہ یا بے اخت یار قسم کھ ائ ے تو اس ک ے لئ ے بھی یہی حکم ہے۔

2 ۔ (قسم ک ھ ان ے والا) جس کام ک ے انجام د ینے کی قسم کھ ائ ے ضرور ی ہے ک ہ و ہ حرام یا مکروہ ن ہ ہ و اور جس کام ک ے ترک کرن ے ک ی قسم کھ ائ ے ضرور ی ہے ک ہ و ہ واجب یا مستحب نہ ہ و ۔ اور اگر کوئ ی مباح کام کرنے ک ی قسم کھ ائ ے تو اگر عقلاء ک ی نظر میں اس کام کو انجام دینا اس کو ترک کرنے سے ب ہ تر ہ و تو اس ک ی قسم صحیح ہے اور اس ی طرح کسی کام کو ترک کرنے ک ی قسم کھ ائ ے تو اگر عقلاء ک ی نظر میں اسے ترک کرنا اس کو انجام د ینے سے ب ہ تر ہ و تو اس ک ی قسم صحیح ہے۔ بلک ہ دونوں صورتوں م یں اگر اس کا انجام دینا یا ترک کرنا عقلاء کی نظر میں بہ تر ن ہ ہ و ل یکن خود اس شخص کے لئ ے ب ہ تر ہ و تب ب ھی اس کی قسم صحیح ہے۔

3 ۔ (قسم ک ھ ان ے والا) الل ہ تعال ی کے ناموں م یں سے کس ی ایسے نام کی قسم کھ ائ ے جو اس ذات ک ے سوا کس ی اور کے لئ ے استعمال ن ہ ہ وتا ہ و مثلاً خدا اور الل ہ ۔ اور اگر ا یسے نام کی قسم کھ ائ ے جو اس ذات ک ے سوا کس ی اور کے ل 4 ے ب ھی استعمال ہ وتا ہ و ل یکن اللہ تعال ی کے لئ ے اتن ی کثرت سے استعمال ہ وتا ہ و ک ہ جب ب ھی کوئی وہ نام ل ے تو خدائ ے بزرگ و برتر ک ی ذات ہی ذہ ن م یں آتی ہ و مثلاً اگر کوئ ی خالق اور رازق کی قسم کھ ائ ے تو قسم صح یح ہے۔ بلک ہ اگر کسی ایسے نام کی قسم کھ ائ ے ک ہ جب اس نام کو تن ہ ا بولا جائ ے تو اس س ے صرف ذات بار ی تعالی ہی ذہ ن م یں نہ آت ی ہ و ل یکن اس نام کو قسم کھ ان ے ک ے مقام م یں استعمال کیا جائے تو ذات حق ہی ذہ ن م یں آتی ہ و مثلاً سم یع اور بصیر (کی قسم کھ ائ ے ) تب ب ھی اس کی قسم صحیح ہے۔

4 ۔ (قسم ک ھ ان ے والا) قسم ک ے الفاظ زبان پر لائ ے۔ ل یکن اگر گونگا شخص اشارے س ے قسم ک ھ ائ ے تو صح یح ہے اور اس ی طرح وہ شخص جو بات کرن ے پر قادر ن ہ ہ و اگر قسم کو لک ھے اور دل م یں نیت کر لے تو کاف ی ہے بلک ہ اس ک ے علاو ہ صورتوں م یں بھی (کافی ہے۔ ن یز) احتیاط ترک نہیں ہ وگ ی۔

5 ۔ (قسم ک ھ ان ے وال ے ک ے لئ ے ) قسم پر عمل کرنا ممکن ہ و ۔ اور اگر قسم ک ھ ان ے ک ے وقت اس ک ے لئ ے اس پر عمل کرنا ممکن ہ و ل یکن بعد میں عاجز ہ و جائ ے اور اس ن ے اپن ے آپ کو جان بوج ھ کر عاجز ن ہ ک یا ہ و تو جس وقت س ے عاجز ہ وگا اس وقت س ے اس ک ی قسم کالعدم ہ وجائ ے گ ی۔ اور اگر منت یا قسم یا عہ د پر عمل کرن ے س ے اتن ی مشقت اٹھ ان ی پڑے جو اس ک ی برداشت سے با ہ ر ہ و تو اس صورت م یں بھی یہی حکم ہے۔

2681 ۔ اگر باپ، ب یٹے کو یا شوہ ر، ب یوی کو قسم کھ ان ے س ے رو ک ے تو ان ک ی قسم صحیح نہیں ہے۔

2682 ۔ اگر ب یٹ ا، باپ کی اجازت کے بغ یر اور بیوی شوہ ر ک ی اجازت کے بغ یر قسم کھ ائ ے تو باپ اور شو ہ ر ان ک ی قسم فسخ کر سکتے ہیں۔

2683 ۔ اگر انسان ب ھ ول کر یا مجبوری کی وجہ س ے یا غفلت کی بنا پر قسم پر عمل نہ کر ے تو اس پر کفار ہ واجب ن ہیں ہے اور اگر اس ے مجبور ک یا جائے ک ہ قسم پر عمل ن ہ کر ے تب ب ھی یہی حکم ہے۔ اور اگر و ہ م ی قسم کھ ائ ے مثلاً یہ کہے ک ہ والل ہ م یں ابھی نماز میں مشغول ہ وتا ہ وں اور ہ م کی وجہ س ے مشغول ن ہ ہ و تو اگر اس کا و ہ م ا یسا ہ و ک ہ اس ک ی وجہ س ے مجبور ہ و کر قسم پر عمل ن ہ کر ے تو اس پر کفار ہ ن ہیں ہے۔

2684 ۔ اگر کوئ ی شخص قسم کھ ائ ے ک ہ م یں جو کچھ ک ہہ ر ہ ا ہ وں سچ ک ہہ ر ہ ا ہ وں تو اگر و ہ سچ ک ہہ ر ہ ا ہے تو اس کا قسم ک ھ انا مکرو ہ ہے اور اگر ج ھ و ٹ بول ر ہ ا ہے تو حرام ہے بلک ہ مقدمات ک ے ف یصلے کے وقت ج ھ و ٹی قسم کھ انا کب یرہ گناہ وں م یں سے ہے ل یکن اگر وہ اپن ے آپ کو یا کسی دوسرے مسلمان کو کسی ظالم کے شر س ے نج ات دلانے ک ے لئ ے ج ھ و ٹی قسم کھ ائ ے تو اس م یں اشکال نہیں بلکہ بعض اوقات ا یسی قسم کھ انا واجب ہ و جاتا ہے تا ہ م اگر تور یہ کرنا ممکن ہ و ۔ یعنی قسم کھ ات ے وقت قسم ک ے الفاظ ک ے ظا ہ ر ی مفہ وم کو چ ھ و ڑ کر دوسر ے مطلب ک ی نیت کرے اور جو مطلب ا س نے ل یا ہے اس کو ظا ہ ر ن ہ کر ے۔ تو ا حتیاط لازم یہ ہے ک ہ تور یہ کرے مثلاً اگر کوئ ی ظالم کسی کو اذیت دینا چاہے اور کس ی دوسرے شخص س ے پوچ ھے ک ہ ک یا تم نے فلاں شخص کو د یکھ ا ہے ؟ اور اس ن ے اس شخص کو ا یک منٹ قبل د یکھ ا ہ و تو و ہ ک ہے ک ہ م یں نے اس ے ن ہیں دیکھ ا او قصد یہ کرے کہ اس وقت س ے پانچ من ٹ پ ہ ل ے م یں نے اس ے ن ہیں دیکھ ا ۔

وقف کے احکام

2685 ۔ اگر ا یک شخص کوئی چیز وقف کرے تو و ہ اس ک ی ملکیت سے نکل جات ی ہے اور و ہ خود یا دوسرے لوگ ن ہ ہی وہ چ یز کسی دوسرے کو بخش سکت ے ہیں اور نہ ہی اسے ب یچ سکتے ہیں اور نہ کوئ ی شخص اس میں سے کچ ھ بطور م یراث لے سکتا ہے ل یکن بعض صورتوں میں جن کا ذکر مسئلہ 2102 اور مسئلہ 2103 میں کیا گیا ہے اس ے ب یچنے میں اشکال نہیں۔

2686 ۔ یہ لازم نہیں کہ وقف کا ص یغہ عربی میں پڑھ ا جائ ے بلک ہ مثال ک ے طور پر اگر کوئ ی شخص کہے ک ہ م یں نے یہ کتاب طالب علموں کے لئ ے وقف کر د ی ہے تو وقف صح یح ہے بلک ہ عمل س ے ب ھی وقف ثابت ہ وجاتا ہے مثلاً اگر کوئ ی شخص وقف کی نیت سے چ ٹ ائ ی مسجد میں ڈ ال د ے یا کسی عمارت کو مسجد کی نیت سے اس طرح بنائ ے جس ے مساجد بنائ ی جاتی ہیں تو وقف ثابت ہ وجائ ے گا ۔ اور عموم ی اوقاف مثلاً مسجد، مدرسہ یا ایسی چیزیں جا عام لوگوں کے لئ ے وقف ک ی جائیں یا مثلاً فقراء اور سادات کے لئ ے وقف ک ی جائیں ان کے وقف ک ے صح یح ہ ون ے م یں کسی کا قبول کرنا لازم نہیں ہے بلک ہ بنا بر اظ ہ ر خصوص ی اوقاف مثلاً جو چیزیں اولاد کے لئ ے وقف ک ی جائیں ان میں بھی قبول کرنا معتبر نہیں ہے۔

2687 ۔ اگر کوئ ی شخص اپنی کسی چیز کو وقف کرنے ک ے لئ ے مع ین کرے اور وقف کرن ے س ے پ ہ ل ے پچ ھ تائ ے یا مر جائے تو وقف وقوع پذ یر نہیں ہ وتا ۔

2688 ۔ اگر ا یک شخص کوئی مال وقف کرے تو ضرور ی ہے ک ہ وقف کرن ے ک ے وقت س ے اس مال کو ہ م یشہ کے لئ ے وقف کر د ے اور مثال ک ے طور پر اگر و ہ ک ہے ک ہ یہ مال میرے مرنے ک ے بعد وقف ہ وگا تو چونک ہ و ہ مال صیغہ پڑھ ن ے ک ے وقت س ے اس ک ے مرن ے ک ے وقت تک وقف ن ہیں رہ ا اس لئ ے وقف صح یح نہیں ہے۔ ن یز اگر کہے ک ہ یہ مال دس سال تک وقف رہے گا اور پ ھ ر وقف ن ہیں ہ وگا یا یہ کہے ک ہ یہ مال دس سال کے لئ ے وقف ہ وگا پ ھ ر پانچ سال ک ے لئ ے وقف ن ہیں ہ وگا اور پ ھ ر دوبار ہ وقف ہ وجائ ے گا تو و ہ وقف صح یح نہیں ہے۔

2689 ۔ خصوص ی وقف اس صورت میں صحیح ہے جب وقف کرن ے والا وقف کا مال پ ہ ل ی پشت یعنی جن لوگوں کے لئ ے وقف ک یا گیا ہے ان ک ے یا ان کے وک یل یا سرپرست کے تصرف م یں دے د ے ل یکن اگر کوئی شخص کوئی چیز اپنے نابالغ بچوں ک ے لئ ے وقف کر ے اور اس ن یت سے ک ہ وقف کرد ہ چ یز ان کی ملکیت ہ وجائ ے اس چ یز کی نگہ دار ی کرے تو وقف صح یح ہے۔

2690 ۔ ظا ہ ر یہ ہے ک ہ عام اوقاف مثلاً مدرسوں اور مساجد وغ یرہ میں قبضہ معتبر ن ہیں ہے بلک ہ صرف وقف کرن ے س ے ہی ان کا وقف ہ ونا ثابت ہ وجاتا ہے۔

2691 ۔ ضرور ی ہے ک ہ وقف کرن ے والا بالغ اور ع اقل ہ و ن یز قصد اور اختیاط رکھ تا ہ و اور شرعاً اپن ے مال م یں تصرف کرسکتا ہ و ل ہ ذا اگر سف یہ ۔ یعنی وہ شخص جو اپنا مال احمقان ہ کاموں م یں خرچ کرتا ہ و ۔ کوئ ی چیز وقف کرے تو چونک ہ و ہ اپن ے مال م یں تصرف کرنے کا حق ن ہیں رکھ تا ا س لئے (اس کا ک یا ہ و وقف) صح یح نہیں۔

2692 ۔ اگر کوئ ی شخص کسی مال کو ایسے بچے ک ے لئ ے وقف کر ے جو ماں ک ے پ یٹ میں ہ و اور اب ھی پیدا نہ ہ وا ہ و تو اس وقف کا صح یح ہ ونا محل اشکال ہے اور لازم ہے ک ہ احت یاط ملحوظ رکھی جائے ل یکن اگر کوئی مال ایسے لوگوں کے لئ ے وقف ک یا جائے جو اب ھی موجود ہ وں اور ان ک ے بعد ان لوگوں کے لئ ے وقف ک یا جائے جو بعد م یں پیدا ہ وں تو اگرچ ہ وقف کرت ے وقت و ہ ماں ک ے پ یٹ میں بھی نہ ہ وں و ہ وقف صح یح ہے۔ مثلاً ا یک شخص کوئی چیز اپنی اولاد کے لئ ے وقف کر ے ک ہ ان ک ے بعد اس ک ے پوتوں ک ے لئ ے وقف ہ وگ ی اور (اولاد کے ) ہ ر گرو ہ ک ے بعد آن ے والا گرو ہ اس وقف سے استفافہ کر ے گا تو وقف صح یح ہے۔

2693 ۔ اگر کوئ ی شخص کسی چیز کو اپنے آپ پر وقف کر ے مثلاً کوئ ی دکان وقف کردے تاک ہ اس ک ی آمدنی اس کے مرن ے ک ے بعد اس ک ے مقبر ے پر خرچ ک ی جائے تو یہ وقف صحیح نہیں ہے۔ ل یکن مثال کے طور پر و ہ کوئ ی مال فقرا کے لئ ے وقف کر د ے اور خو د بھی فقیر ہ و جائ ے تو وقف ک ے منافع س ے استفاد ہ کرسکتا ہے۔

2694 ۔ جو چ یز کسی شخص نے وقف ک ی ہ و اگر اس ن ے اس کا متول ی بھی معین کیا ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ ہ دا یات کے مطابق عمل ہ و اور اگر واقف ن ے متول ی معین نہ ک یا ہ و اور مال مخصوص افراد پر مثلاً اپن ی اولاد لئے وقف ک یا ہ و تو و ہ افراد اس س ے استفاد ہ کرن ے م یں خود مختار ہیں اور اگر بالغ نہ ہ وں تو پ ھ ر ان کا سرپرست مختار ہے اور وقف س ے استفاد ہ کرن ے ک ے لئ ے حاکم شرع ک ی اجازت لازم نہیں لیکن ایسے کام جس میں وقف کی بہ تر ی یا آئندہ نسلوں ک ی بھ لائ ی ہ و مثلاً وقف ک ی تعمیر کرنا یا وقف کو کرائے پر د ینا کہ جس م یں بعد والے طبق ے ک ے لئ ے فائد ہ ہے تو اس کا مختار حاکم شرع ہے۔

2695 ۔ اگر مثال ک ے طور پر کوئ ی شخص کسی مال کو قفرا یا سادات کے لئ ے وقف کر ے یا اس مقصد سے وقف کر ے ک ہ اس مال کا منافع بطور خ یرات دیا جائے تو اس صورت م یں کہ اس ن ے وقف ک ے لئے متول ی معین نہ ک یا ہ و اس کا اخت یار حاکم شرع کو ہے۔

2696 ۔ اگر کوئ ی شخص کسی املاک کو مخصوص افراد مثلاً اپنی اولاد کے لئ ے وقف کر ے تاک ہ ا یک پشت کے بعد دوسر ی پشت اس سے استفاد ہ کر ے تو اگر وقف کا متول ی اس مال کو کرائے پر د ے د ے اور اس ک ے بعد مرجائ ے تو اجار ہ باط ل نہیں ہ وتا ۔ ل یکن اگر اس املاک کا کوئی متولی نہ ہ و اور ن لوگوں ک یلئے وہ املاک وقف ہ وئ ی ہے ان م یں سے ا یک پشت اسے کرائ ے پرد ے د ے اور اجار ے ک ی مدت کے دوران و ہ پشت مرجائ ے اور جو پشت اس ک ے بعد ہ و و ہ اس اجار ے ک ی تصدیق نہ کرل ے تو اجار ہ باطل ہ و جائ ے گا اور اس صورت م یں اگر کرایہ دار نے پور ی مدت کا کرایہ ادا کر رکھ ا ہ و تو مرنے وال ے ک ی موت کے وقت س ے اجار ے ک ی مدت کے خاتم ے تک کا کرا یہ اس (مرنے وال ے ) ک ے مال س ے ل ے سکتا ہے۔

2697 ۔ اگر وقف کرد ہ املاک برباد ب ھی ہ و جائ ے تو اس ک ے وقف کی حیثیت نہیں بدلتی بجز اس صورت کے ک ہ وقف ک ی ہ وئ ی چیز کسی خاص مقصد کے لئ ے وقف ہ و اور و ہ مقصد فوت ہ و جائ ے مثلاً کس ی شخص نے کوئ ی باغ بطور باغ وقف کیا ہ و تو اگر و ہ باغ خراب ہ و جائ ے تو وقف باطل ہ وجائ ے گا اور وقف کردہ مال واقف ک ی ملکیت میں دوبارہ داخل ہ وجائ ے گ ا۔

2698 ۔ اگر کس ی املاک کی کچھ مقدار وقف ہ و اور کچ ھ مقدار وقف ن ہ ہ و اور و ہ املاک تقس یم نہ ک ی گئی ہ و تو ہ ر و ہ شخص جس ے وقف م یں تصرف کرنے کا اخت یار ہے ج یسے حاکم شرع، وقت کامتولی اور وہ لوگ جن ک ے لئ ے وقف ک یا گیا ہے باخبر لوگوں ک ے رائ ے ک ے مطابق وقف شد ہ حص ہ جدا کرسکت ے ہیں۔

2699 ۔ اگر وقف کا متول ی خیانت کرے مثلاً اس کا منافع مع ین مدوں میں استعمال نہ کر ے تو حاکم شرع اس ک ے سات ھ کس ی امین شخص کو لگا دے تاک ہ و ہ متول ی کو خیانت سے روک ے اور اگر یہ ممکن نہ ہ و تو حاکم شرع اس ک ی جگہ کوئ ی دیانتدار متولی مقرر کرسکتا ہے۔

2700 ۔ جو قال ین (وغیرہ) امام بارگاہ ک ے لئ ے وقف ک یا گیا ہ و اس ے نماز پ ڑھ ن ے ک ے لئ ے مسجد م یں نہیں لے جا یا جاسکتا خواہ و ہ مسجد امام بارگا ہ س ے ملحق ہی کیوں نہ ہ و ۔

2701 ۔ اگر کوئ ی املاک کسی مسجد کی مرمت کے لئ ے وقف ک ی جائے ت و اگر اس مسجد کو مرمت کی ضرورت نہ ہ و اور اس بات ک ی توقع بھی نہ ہ و ک ہ آئند ہ یاکچھ عرصے بعد اس ے مرمت ک ی ضرورت ہ وگ ی نیز اس املاک کی آمدنی کو جمع کرکے حفاظت کرنا ب ھی ممکن نہ ہ و ک ہ بعد م یں اس مسجد کی مرمت میں لگادی جائے تو اس صورت م یں احتیاط لازم یہ ہے ک ہ اس املاک ک ی آمدنی کو اس کام میں صرف کرے جو وقف کرن ے وال ے ک ے مقصود س ے نزد یک تو ہ و مثلاً اس مسجد ک ی کوئی دوسری ضرورت پوری کر دی جائے یا کسی دوسری مسجد کی تعمیر میں لگا دی جائے۔

2702 ۔ اگر کوئ ی شخص کوئی املاک وقف کرے تاک ہ اس ک ی آمدنی مسجد کی مرمت پر خرچ کی جائے اور امام جماعت کو اور مسجد ک ے موذن کو د ی جائے تو اس صورت م یں کہ اس شخص ن ے ہ ر ا یک کے لئ ے کچ ھ مقدار مع ین کی ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ آمدن ی اسی کے مطابق خرچ ک ی جائے اور اگر مع ین نہ کی ہ و تو ضرور ی ہے ک ہ پ ہ ل ے مسجد ک ی مرمت کرائی جائے اور پ ھ ر اگر کچ ھ بچ ے تو متول ی اسے امام جماعت اور موذن ک ے درم یان جس طرح مناسب سمجھے تقس یم کر دے ل یکن بہ تر ہے ک ہ یہ دونوں اشخاص تقسیم کے متعلق ا یک دوسرے س ے مصالحت کرل یں۔