توضیح المسائل(آقائے سیستانی)

توضیح المسائل(آقائے سیستانی)0%

توضیح المسائل(آقائے سیستانی) مؤلف:
زمرہ جات: احکام فقہی اور توضیح المسائل

توضیح المسائل(آقائے سیستانی)

مؤلف: آیت اللہ العظميٰ سید سیستانی حفظہ اللہ
زمرہ جات:

مشاہدے: 61221
ڈاؤنلوڈ: 4987

تبصرے:

توضیح المسائل(آقائے سیستانی)
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 35 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 61221 / ڈاؤنلوڈ: 4987
سائز سائز سائز
توضیح المسائل(آقائے سیستانی)

توضیح المسائل(آقائے سیستانی)

مؤلف:
اردو

چند فِقہی اصطلاحات

(جو اس کتاب میں استعمال ہ وئ ی ہیں)

احتیاط وہ طر یقہ عمل جس سے "عمل" ک ے مطابق واقع ہ ہ ون ے کا یقین حاصل ہ وجائ ے۔

احتیاط لازم احتیاط واجب۔ د یکھ ئ ے لفظ "لازم"۔

احتیاط مستحب فتوے ک ے علاو ہ احت یاط ہے ، اس لئ ے اسکا لحاظ ضرور ی نہیں ہ وتا ۔

احتیاط واجب وہ حکم جو احت یاط کے مطابق ہ و اور فق یہ ے اس ک ے سات ھ فتو ی نہ د یا ہ و ا یسے مسائل میں مقلد اس مجتہ د ک ی تقلید کر سکتا ہے جو اعلم م یں سب سے ب ڑھ کر ہ و ۔

احتیاط ترک نہیں کرنا چاہیے جس مسئلے م یں یہ اصطلاح آئے اگر اس م یں مجتہ د کا فتو ی مذکور نہ (احت یاط کا خیال رہے ) ہ و اس کا مطلب احت یاط واجب ہ وگا ۔ اور اگر مجت ہ د کا فتو ی بھی مذکور ہ و تو اس س ے احت یاط کی تاکید مقصود ہ وت ی ہے۔

اَحوَط احتیاط کے مطابق ۔

اشکال ہے اس عمل ک ی وجہ س ے شرع ی تکلیف ساقط نہ ہ وگ ی۔ اس ے انجام ن ہ د ینا چاہ ئ ے۔ اس مسئل ے م یں کسی دوسرے مجت ہ د ک ی طرف رجوع کیا جاسکتاہے بشرط یکہ اس کے سات ھ فتو ی نہ ہ و ۔

اظہ رز یادہ ظاہ ر ۔ مسئل ے س ے متعلق دلائل س ے ز یادہ نزدیک دلیلوں کہ سات ھ منطبق ہ ون ے ک ے لحاظ س ے ز یادہ واضح ۔ یہ مجتہ د کا فتو ی ہے۔

اِفضاءکھ لنا ۔ پ یشاب اور حیض کے مقام کا ا یک ہ و جانا یا حیض اور پاخانے ک ے مقام کا ا یک ہ و جانا یا تینوں مقامات کا ایک ہ وجانا ۔

اَقویٰ قَوی نظریہ۔

اَولٰی بہ تر ۔ ز یادہ مناسب

ایقاع وہ معامل ہ جو یکطرفہ طور پر واقع ہ وجاتا ہے اور اس ے قبول کرنے وال ے ک ی ضرورت نہیں ہ وت ی جیسے طلاق میں صرف طلاق دینا کافی ہ وتا ہے ، قبول کرن ے ک ی ضرورت نہیں ہ وت ی۔

بعید ہے فتو یٰ اس کے مطابق ن ہیں ہے۔

جاہ لِ مُقَصِّروہ ناواقف شخص جس ک ے لئ ے مسائل کا س یکھ نا ممکن رہ ا ہ و ل یکن اسنے کوتا ہی کی ہ و اور جان بوج ھ کر مسائل معلوم ن ہ کئ ے ہ وں ۔

حاکم شرع وہ مجت ہ د جامع الشرائط جس کا حکم، شرع ی قوانین کی بنیاد پر نافذ ہ و ۔

حَدَثِ اصغرہ ر و ہ چ یز جس کی وجہ س ے نماز ک ے لئ ے وضو کرنا پ ڑے۔ یہ سات چیزیں ہیں: 1 ۔ پ یشاب 2 ۔ پاخان ہ 3 ریاح 4 ۔ ن یند 5 ۔ عقل کو زائل کرن ے وال ی چیزیں مثلاً دیوانگی، مستی یا بے ہ وش ی 6 ۔ اِستِحاض ہ 7 ۔ جن چ یزوں کی وجہ س ے غسل واجب ہ وتا ہے۔

حَدَث اکبروہ چ یز جس کی وجہ س ے نماز ک ے لئ ے غسل کرنا پ ڑے ج یسے احتلام، جماع

حَدّ تَرخّص مسافت کی وہ حد ج ہ اں س ے اذان ک ی آواز سنائی نہ د ے اور آباد ی کی دیواریں دکھ ائ ی نہ د یں۔

حرام ہ ر و ہ عمل، جس کا ترک کرنا شر یعت کی نگاہ وں م یں ضروری ہ و ۔

درہ م 10 ۔ 6 ۔ 12 چنوں کے برابر سک ہ دار چاند ی تقریباً 50 ء 21 گرام

ذِمّی کافریہ ود ی، عیسائی اور مجوسی جو اسلامی مملکت میں رہ ت ے ہ وں اور اسلام ک ے اجتماع ی قوانین کی پابندی کا وعدہ کرن ے ک ی وجہ س ے اس لامی حکومت ان کی جان، مال اور آبرو کی حفاظت کرے۔

رَجَاءِ مَطُلوبَیّت کسی عمل کو مطلوب پرودگار ہ ون ے ک ی امید میں انجام دینا۔

رجوع کرنا پلٹ نا ۔ اس کا استعمال دو مقامات پر ہ وا ہے :

( 1) ۔۔۔ اعلم جس مسئل ے م یں احتیاط واجب کا حکم دے اس مسئل ے م یں کسی دوسرے مجت ہ د ک ی تقلید کرنا۔

( 2) ۔۔۔ ب یوی کو طلاق رجعی دینے کے بعد عدت ک ے دوران ا یسا کوئی عمل انجام دینا یا ایسی کوئی بات کہ نا جس س ے اس بات کا پتا چل ے ک ہ اس ے دوبار ہ ب یوی لینا ہے۔

شاخص ظہ ر کا وقت معلوم کرن ے ک ے لئ ے زم ین میں گاڑی جانے وال ی لکڑی

شارع خداوند عالم، رسول اکرم صلی اللہ عل یہ وآلہ وسلم

طلاق بائن وہ طلاق جس ک ے بعد مرد کو رجوع کرن ے حق ن ہیں ہ وتا ۔ تفص یلات طلاق کے باب م یں دیکھ ئ ے۔

طلاق خلع اس عورت کی طلاق جو شوہ ر کرنا پسند کرت ی ہ و اور طلاق ل ینے کے لئ ے شو ہ ر کو اپنا م ہ ر یا کوئی مال بخش دے۔ تفص یلات طلاق کے باب م یں دیکھ ئ ے۔

طلاق رجعی وہ طلاق جس م یں مرد عدت کے دوران عورت ک ی طرف رجوع کر سکتا ہے۔ اس ک ے احکام طلاق ک ے باب م یں بیان ہ وئ ے ہیں۔

طواف نساء حج اور عمرہ مفرد ہ کا آخر ی طواف جسے انجام ن ہ د ینے سے حج یا عمرہ مفرد ہ کرن ے وال ے پر ہ م بستر ی حرام رہ ت ی ہے۔

ظاہ ر یہ ہے فتو ی یہ ہے (سوائ ے اس ک ے ک ہ عبارت م یں اس کے برخلاف کوئ ی قرینہ موجود ہ و) ۔

ظُہ ر شرعی ظہ ر شرع ی کا مطلب آدھ ا دن گزرنا ہے۔ مثلاً اگر دن بار ہ گ ھ ن ٹے کا ہ و تو طلوع آفتاب ک ے چ ھ گ ھ ن ٹے گزرن ے ک ے بعد اور اگر ت یرہ گھ ن ٹے کا ہ و توسا ڑھے چ ھ گ ھ ن ٹے گزرن ے ک ے بعد اور اگر گ یارہ گھ ن ٹے کا ہ و تو ساڑھے پانچ گ ھ ن ٹے گزرن ے ک ے بعد ظ ہ ر شرع ی کا وقت ہے۔ اور ظ ہر شرعی کا وقت جو کہ طلوع آفتاب ک ے بعد آد ھ ا دن گزرن ے س ے غروب آفتاب تک ہے بعض مواقع پر بار ہ بج ے س ے چند من ٹ پ ہ ل ے اور کب ھی بارہ بج ے س ے چند من ٹ بعد ہ وتا ہے۔

عدالت وہ معنو ی کیفیت جو تقوی کی وجہ س ے انسان م یں پیدا ہ وت ی ہے اور جس ک ی

وجہ سے و ہ واجبات کو انجام د یتا ہے اور محرمات کو ترک کرتا ہے

عقدمعاہ د ہ ، نکاح

فتوی شرعی مسائل میں مجتہ د کا نظر یہ۔

قرآن کے واجب سجد ے قرآن م یں پندرہ آ یتیں ایسی ہیں جن کے پ ڑھ ن ے یا سننے ک ے بعد خداوند عالم ک ی عظمت کے سامن ے سجد ہ کرنا چا ہ ئ ے ، ان م یں سے چار مقامات پرسجد ہ واجب اور گ یارہ مقامات پر مستحب (مندوب) ہے۔ آ یات سجدہ مندرج ہ ذ یل ہیں :

قرآن کے مستجب سجد ے 1 ۔ پار ہ 9 ۔۔۔ سور ہ اعراف ۔۔۔ آخر ی آیت

2 ۔ پار ہ 13 ۔۔۔ سور ہ رعد ۔۔۔ آ یت 15

3 ۔ پار ہ 14 ۔۔۔ سور ہ نحل ۔۔۔ آ یت 49

4 ۔ پار ہ 15 ۔۔۔ سور ہ بن ی اسرائیل۔۔۔ آ یت 107

5 ۔ پار ہ 16 ۔۔۔ سور ہ مر یم ۔۔۔ آ یت 58

6 ۔ پار ہ 17 ۔۔۔ سور ہ حج ۔۔۔ آ یت 18

7 ۔ پار ہ 17 ۔۔۔ سور ہ حج ۔۔۔ آ یت 77

8 ۔ پار ہ 19 ۔۔۔ سور ہ فرقان ۔۔۔ آ یت 60

9 ۔ پار ہ 19 ۔۔۔ سور ہ نمل ۔۔۔ آ یت 25

10 ۔ پار ہ 23 ۔۔۔ سور ہ صٓ ۔۔۔ آ یت 24

11 ۔ پارہ 30 ۔۔۔ سور ہ انشقاق ۔۔۔ آ یت 21

قرآن کے واجب سجد ے 1 ۔ پار ہ 21 ۔۔۔ سور ہ سجد ہ ۔۔۔ آ یت 15

2 ۔ پار ہ 24 ۔۔۔ سور ہ الٓمّ تنز یل۔۔۔ آ یت 37

3 ۔ پار ہ 27 ۔۔۔ سور ہ والنجم ۔۔۔ آخر ی آیت

4 ۔ پار ہ 30 ۔۔۔ سور ہ علق ۔۔۔۔ آخر ی آیت

قصد انشاءخرید و فروخت کے مانند کس ی اعتباری چیز کو اس سے مربوط الفاظ ک ے ذر یعے عالم وجود میں لانے کا اراد ہ۔

قصد قرُبت (قربت کی نیت)مرضی پروردگار سے قر یب ہ ون ے کا اراد ہ۔

قوت سے خال ی نہیں ہے فتو ی یہ ہے (سوائ ے اس ک ے ک ہ عبارت م یں اس کے برخلاف کوئ ی قرینہ موجود ہ و)

کفارہ جمع (مجموعاً کفارہ )ت ینوں کفارے ( 1) ساٹھ روز ے رک ھ نا ( 2) ساٹھ فق یروں کو پیٹ بھ ر ک ھ انا ک ھ لانا ( 3) غلام آزاد کرنا۔

لازم واجب، اگر مجتہد کسی امر کے واجب و لازم ہونے کا استفادہ آیات اور روایات سے اس طرح کرے کہ اس کا شارع کی طرف منسوب کرنا ممکن ہو تو اس کی تعبیر لفظ "واجب" کے ذریعے کی جاتی ہے اور اگر اس واجب و لازم ہونے کو کسی اور ذریعے مثلاً عقلی دلائل سے سمجھا ہو اس طرح کہ اس کا شارع کی طرف منسوب کرنا ممکن نہ ہو تو اس کی تعبیر لفظ "لازم" سے کی جاتی ہے۔ احتیاط واجب اور احتیاط لازم میں بھی اسی فرق کو پیش نظر رکھنا چاہئے۔ بہر حال مُقلد کے لئے مقام عمل میں "واجب" اور "لازم" کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔

مباح وہ عمل جو شر یعت کی نگاہ وں م یں نہ قابل ستائش ہ و اور ن ہ قابل مذمت ( یہ لفظ واجب، حرام، مستحب اور مکروہ ک ے مقابل ے م یں ہے )

نجس ہ ر و ہ چ یز جو ذاتی طور پر پاک ہ و ل یکن کسی نجس چیز سے بالواسط ہ یا براہ راست مل جان ے ک ی وجہ س ے نجس ہ وگئ ی ہ و ۔

مجَہ ولُ المَالکوہ مال جس کا مالک معلوم ن ہ ہ و ۔

مَحرَم وہ قر یبی رشتے دار جن س ے کب ھی نکاح نہیں کیا جاسکتا۔

مُحرِم جو شخص حج یا عمرے ک ے احرام م یں ہ و ۔

محل اشکال ہے اس م یں اشکال ہے ، اس عمل کا صح یح اور مکمل ہ ونا مشکل ہے ( مقلد اس مسئلے م یں کسی دوسرے مج ہ تد ک ی طرف رجوع کرسکتا ہے بشرط یکہ اس کے سات ھ فتو ی نہ ہ و ۔ )

مُسَلَّمات دین وہ ضرور ی اور قطعی امور جو دین اسلام کا جزو لاینفک ہیں اور جنہیں سارے مسلمان د ین کا لازمی جرو مانتے ہیں جیسے نماز، روزے ک ی فرضیت اور ان کا وجوب۔ ان امور کو "ضروریات دین" اور "قطعیات دین" بھی کہتے ہیں کیونکہ یہ وہ امور ہیں جن کا تسلیم کرنا دائرہ اسلام کے اندر رہنے کیلئے از بس ضروری ہے۔

مستحب پسندید۔ جو چیز شارع مقدس کو پسند ہو لیکن اسے واجب قرار نہ دے۔ ہر وہ حکم جس کو کرنے میں ثواب ہو لیکن ترک کرنے میں گناہ نہ ہو۔

مکروہ ناپسندیدہ، وہ کام جس کا انجام دینا حرام نہ ہو لیکن انجام نہ دینا بہتر ہو۔

نصاب معینہ مقدار یا معینہ حد۔

واجب ہروہ عمل جس کا انجام دینا شریعت کی نگاہوں میں فرض ہو۔

واجب تَخیِیری جب وجوب دو چیزوں میں کس ی ایک سے متعلق ہو تو ان میں سے ہر ایک کو واجب تخییری کہتے ہیں جیسے روزے کے کفارہ میں، تین چیزوں کے درمیان اختیار ہوتا ہے۔ 1 ۔ غلام آزاد کرنا 2 ۔ ساٹھ روزے رکھنا 3 ۔ ساٹھ فقیروں کو کھانا کھلانا۔

واجب عینی وہ واجب جو ہر شخص پر خود واجب ہو جیسے نماز روزہ۔

واجب کفائی ایسا واجب جسے اگر کچھ لوگ انجام دے دیں تو باقی لوگوں سے ساقط ہو جائے جسیے غسل میت سب پر واجب ہے لیکن اگر کچھ لوگ اسے انجام دے دیں تو باقی لوگوں سے ساقط ہوجائے گا۔

وقف اصل مال کو ذاتی ملکیت سے نکال کر اس کی منفعت کو مخصوص افراد یا امور خیریہ کے ساتھ مخصوص کر دینا۔

ولی سرپرست مثلاً باپ، دادا، شوہر یا حاکم شرع۔

شرعی اوزان اور اعشاری اوزان

5 نخود (چنے ) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ا یک گرام

10 ۔ 6 ۔ 12 نخود۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تقر یباً 50 ء 3 گرام

18 نخود (یا ایک مثقال شرعی)۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تق ریباً 50 ء 3 گرام

1 دینار(یا ایک مثقال شرعی)۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تقر یباً 50 ء 3 گرام

ایک مثقال صیرفی ( 24 نخود)۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تقر یباً 50 گرام

ایک مد۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تقر یباً 750 گرام

ایک صاع۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تقر یباً 3 کلو گرام

ایک کر (پانی) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تقر یباً 377 کلو گرام