وہابیت عقل و شریعت کی نگاہ میں

مؤلف: ڈاکٹر سید محمد حسینی قزوینی
زمرہ جات: ادیان اور مذاھب
صفحے: 274
- سخن مترجم
- مقدمۂ مؤلف
- وہابیوں کا شیعوں کی طرف جھوٹی نسبت دینا
- مذہب شیعہ کا مستقبل
- کتاب کے مطالب پر ایک اجمالی نظر
- فصل اول
- وہابیت، امتوں کے درمیان تفرقہ کا باعث
- ابن تیمیہ اور امت اسلامی کے درمیان شگاف
- محمد بن عبد الوہاب اور اسلامی اتحاد پر ضرب
- سعودی مفتیوں کاتفرقہ بازی کی راہ ہموار کرنا
- بن باز اور تقریب مسلمین کا ناممکن ہونا
- امریکا ، یہود اور شیعہ اہل سنت کے مشترک دشمن
- مراجع تقلید اور وہابیت کا انحرافی تفکر
- امام خمینی کا نظریہ
- آیت اللہ العظمیٰ فاضل لنکرانی قدّس سرّہ کا نظریہ
- رہبر معظم کا نظریہ
- آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی کا نظریہ
- آیت اللہ العظمیٰ صافی کا نظریہ
- قرآن و سنّت میں وحدت و اتحاد کا مقام
- ۱۔ وحدت، قوموں کی کامیابی کا راز
- ۲۔ تفرقہ بازی بدترین آسمانی عذاب
- ۳۔ پیغمبر صلىاللهعليهوآلهوسلم کا اختلاف امت کی وجہ سے پریشان ہونا
- ۴۔ جاہلیت کے بُرے آثار میں سے ایک اختلاف کی دعوت دینا ہے
- حضرت علی سب سے بڑے منادی و حدت
- حضرت علی کی نگاہ میں اختلاف کے برے اثرات
- ۱۔ فکری انحراف کا باعث
- ۲۔ دو گروہ میں سے ایک کے یقینا باطل ہونے کی علامت
- ۳۔ شیطان کے غلبہ کا باعث
- ۴۔باطل کے نجس ہونے کی علامت
- ۵۔فتنہ کاباعث
- ۶۔اختلاف ایجاد کرنے والے کی نابودی واجب ہے
- عصر حاضر میں وحدت و اتحاد کی اہمیت
- وحدت کے اہداف
- شہید مطہری کی نگاہ میں وحدت کا غلط مفہوم لینا
- کیا مشترک امور پر عمل پیرا ہونا ممکن ہے؟
- ایک گروہ یا ایک محاذ
- کیا مسئلہ امامت اختلاف انگیز ہے؟
- شہید مطہری کی رائے
- آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی کی رائے
- آیت اللہ العظمیٰ فاضل لنکرانی کی رائے
- امام جمعہ زاہدان کی رائے
- وحدت کے لئے پیغمبر صلىاللهعليهوآلهوسلم کا بیان کیا ہوا راستہ
- الف: امت اسلام کے درمیان اختلاف کی پیشینگوئی
- قرآن و عترت سے تمسک ہی وحدت کی تنہا راہ
- ج: اہلبیت علیہم السلام حبل اللہ ہیں
- فصل دوم
- وہابیت کی تاریخی جڑیں
- اسلام کی پہلی صدی میں وہابیت کی بنیاد
- ۱۔ معاویہ بن ابو سفیان متوفی ۶۰ھ
- ۲۔مروان بن حکم متوفی ۶۱ھ
- ۳۔ حجاج بن یوسف متوفی ۹۵ ھ
- ۴۔ بربہاری متوفی ۳۲۹ ھ
- ۵۔ ابن بطّہ متوفی ۳۸۷ھ
- ۶۔ ابن تیمیہ متوفی ۷۲۷ھ
- ۷۔ محمد بن عبد الوہاب متوفی ۱۲۰۵ ھ
- وہابیت ایک نظر میں
- الف: وہابی افکار کی بنیاد
- ب: سب سے پہلی سعودی حکومت
- ج۔نابودی کے بعد وہابی قبیلوں کے سردار
- د: دوسری سعودی حکومت
- ھ۔عبدالعزیز کا حجاز پرقبضہ
- ملک سعودبن عبدالعزیز
- ملک فیصل بن عبد العزیز
- ملک خالد بن عبد العزیز
- ملک عبد اللہ بن عبد العزیز
- وہابی فرقہ کے بانی
- افکار وہابیت کا بانی ابن تیمیہ
- ۱۔ ابن تیمیہ کا سب سے پہلا انحراف
- ۲۔ ابن تیمیہ کے افکار کا عکس العمل
- ۳۔ ابن تیمیہ کا محاکمہ
- علماء اہل سنت اورابن تیمیہ کی مخالفت
- ۲۔ابن حجر کا ابن تیمیہ کی طرف نفاق کی نسبت دینا
- ۳۔سبکی متوفی ۷۵۶ ھ:( ۲ )
- ۴۔حصنی دمشقی:( ۲ )
- ۵۔شافعی قاضی کا ابن تیمیہ کے پیروکاروں کا خون مباح قراردینا
- ۶۔ابن حجر مکی کا ابن تیمیہ کو گمراہ اورگمراہ کن قراردینا
- ۷۔ابن تیمیہ کو شیخ الاسلام کہنا کفر ہے
- ۸۔ابن بطوطہ کا ابن تیمیہ کو مجنون قرار دینا
- ابن تیمیہ کی گوشہ نشینی کے عوامل اوراس کے افکار کے دوبارہ رشد کے اسباب
- محمد بن عبدالوھاب کی زندگی پر ایک مختصر نظر
- ۱۔ابن تیمیہ کے افکا رکاباقاعدہ پر چار
- ۲۔محمد بن عبدالوھاب کا نبوت کے جھوٹے دعویداروں سے لگائو
- ۳۔آغاز ترویج وہابیت اور لوگوں کی مخالفت
- ۴۔زیارت گاہ صحابہ اورخلیفہ دوم کے بھائی کی قبر کا خراب کرنا
- محمد بن عبدالوھاب اورعلماء اہل سنت
- ۱۔اس کے اساتذہ کی طرف سے اس کی گمراہی کی پیش بینی
- ۲۔محمد بن عبدالوھاب کا باپ بھی اس کی گمراہی کاگمان کرتا
- ۳۔محمد بن عبدالوھاب کے بھائی کا اس سے سخت رویہ
- ۴۔محمد بن عبدالوھاب کے بھائی کا قتل سے خوفزدہ ہونا
- رسول خدا صلىاللهعليهوآلهوسلم کی ظہور وہابیت کی پیشگوئی
- ابن تیمیہ کی عقائد کے رد میں لکھی جانے والی کتب اہل سنت
- ابن تیمیہ کے عقائد کی ردمیں لکھی جانے والی کتب شیعہ
- فصل سوم
- وہابیوں کا عملی کارنامہ
- طول تاریخ میں وھابیوں کے مظالم
- ۱۔نجد میں وھابیوں کا قتل وغارت کرنا
- الف۔مسلمانوں کا قتل عام، درختوںکاکاٹنااوردکانوں کی لوٹ مار
- ب۔کھیتوں کوآگ لگانا
- د۔اہل ریاض کا بھوک اورپیاس سے مرجانا
- ھ۔بھاگ نکلنے والوں کوقتل کرنا
- و۔ موذن کو پیغمبر صلىاللهعليهوآلهوسلم پردرودبھیجنے کے جرم میں قتل کردینا
- ۲۔کربلاکے شیعوں کا مظلومانہ قتل
- ۳۔نجف اشرف پرحملہ
- ۴۔مکہ مکرمہ میں بزرگان دین کے آثار کو ویران کرنا
- ۵۔بڑے بڑے کتب خانوں کوآگ لگانا
- ۶۔مدنیہ منورہ پرقبضہ
- ۷۔مکہ مکرمہ اورطائف میں قبروں کاویران کرنا
- ۸۔جنت البقیع میں ائمہ علیہم السلام کی قبروں کو خراب کرنا
- ۹۔اہل طائف کاقتل عام
- ۱۰۔علمائے اہل سنت کا قتل عام
- ۱۱۔غیروہابی ممالک سے تجارتی بائیکاٹ
- ۱۲۔بیت اللہ کے حاجیوں کاقتل
- ۱۳۔اردن کے بے دفاع لوگوں کاقتل
- ۱۴۔امام موسی کاظم علیہ السلام کے عزادروںکاقتل
- ۱۵۔افغانستان میں وھابی طالبان کے مظالم
- فصل چہارم
- وہابیت اورخداکی شناخت
- ۱۔ابن تیمیہ مروج افکارتجسیم
- ۲۔جسمانیت خدا وند متعال اور سعودی عرب کی فتوی دینے والی اعلی کمیٹی
- ۳۔وہابیوں کے خداکا مسکرانا
- ۴۔وہابیوں کے خدا کا عرش سے زمین پر آنا
- ۵۔وہابیوں کا خدا آنکھ سے دیکھا جا سکتاہے ۔
- ۶۔وہابیو ں کا خدا ہر جگہ نہیں ہوسکتا
- ۷۔وہابیوں کے خدا کا مچھر پر بیٹھنا
- ۸۔وہابیوں کا خدا نوجوان اورگھنگھریالے بالوںوالاہے
- ۹۔وہابیوں کے خدا کا آنکھ کے دردمیں مبتلاہونا
- ۱۰۔وہابیوں کے خدا کا پیغمبر صلىاللهعليهوآلهوسلم سے مصافحہ کرنا
- ۱۱۔وہابیوں کا خدا فقط ڈاڑھی اورشرمگاہ نہیں رکھتا
- ۱۲۔ وہابیوں کے نبی کاان کے خدا کے پاس بیٹھنا
- ۱۳۔وہابیوں کاخدا عرش سے چار انگلیاں بڑاہے
- ۱۴۔ کرسی کا خدا کے بوجھ سے چیخنا
- ۱۵۔وہابیوں کے خدا کا تیز تیز چلنا
- افکار وہابیت انصاف کے ترازو پر
- ۱۔ ابن تیمیہ اور وہابیوں کے اقوال قرآن و سنت کے مخالف ہیں
- ۲۔ احمد بن حنبل کا نظریہ تجسیم کو باطل قرار دینا
- ۳۔ علمائے اہل سنت کا مجسمہ کو کافر قراردینا
- ۴۔ یہودیوں کے ذریعہ تجسیم کا داخل ہونا
- ۵۔ کتب اہل سنت میں اسرائیلیات کا داخل ہونا
- ابن تیمیہ کے دیگر اقوال پر ایک نظر
- فصل پنجم
- وہابی اور مسلمانوں کو کافر قرار دینا
- ۱۔ ابن تیمیہ کا مسلمانوں کو کافر اور انھیں قتل کرنے کا حکم دینا
- ۲۔محمد بن عبد الوہاب کا مسلمانوں کوکافر اور ان سے جہاد کا حکم دینا
- ۲۔ پیغمبر (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم )کے زمانہ کے مشرک وبت پرست خدا کے
- ۳۔ مسلمانوں کو مشرک ، کافر اور بت پرست کہنا
- ۴۔ وہابی مذہب میں داخل ہونے کی شر ط مسلمانو کے کفر کی گواہی دینا ہے
- ۵۔ امت مسلمہ کے کفر وارتداد کا حکم
- ۶۔ آیت اکمال کی وہابی مذہب پر تطبیق
- ۷۔ ابن جبرین کا شیعوں کے کفر کا فتویٰ دینا
- ۸۔ شیعوں کے خلاف جہاد کا کھلا اعلان
- ۹۔ سعودی عرب میں فتویٰ کی اعلیٰ کمیٹی کا شیعوں کے کفر کا فتویٰ
- ۱۰۔ زرقاوی کا شیعوں کے خلاف جہاد کا فتویٰ
- ۱۱۔ وہابی مفتیوں کا حزب اللہ کے لئے دعانہ کرنے کا فتویٰ دینا
- ۱۲۔ سعودی مفتی اور ابن تیمیہ کی مخالفت
- مسلمانوں کی تکفیر کے بارے میں وہابیوں کے نظریہ پر اعتراض
- ۱۔ مسلمانوں کی تکفیر قرآنی آیات کی مخالفت کرنا ہے
- پہلی آیت
- ایمان اور اسلام میں فرق
- دوسری آیت
- قابل غور نکتہ
- ۲۔مسلمانوں کی تکفیر سنت پیغمبر صلىاللهعليهوآلهوسلم کی مخالفت کرنا ہے
- الف) مسلمانوں کی تکفیر سے شدید ممانعت
- ب: دوسروں کو تکفیر کرنے والے کا کفر
- ج:اہل قبلہ کے قتل کی حرمت
- د: خوف سے اسلام لانے والے کے قتل کی حرمت
- ھ: کسی مسلمان کو قتل کرنے کے بعد اسلام لانے والے کے قتل کی حرمت
- ۳۔ مسلمانوں کی تکفیر سیرت پیغمبر کے مخالف ہے
- ۴۔ مسلمانوں کی تکفیرصحابہ کی روش کے مخالف
- ۵۔ مسلمانوں کی تکفیر علمائے اہل سنت کے عقیدہ کے مخالف
- ابو الحسن اشعری کا نظریہ
- تکفیر ایمان سے سازگار نہیں
- جمہور فقہاء و متکلمین کا نظریہ
- صحابہ سے بغض اور انھیں گالی دینا کفر نہیں
- مجتہد خطاء کی صورت میں اجر کا مستحق ہے
- خود وہابیوں کا تکفیر میں گرفتار ہونا
- مجلس کبار العلماء کا تکفیر کی مذمت کرنا
- تکفیر بھی حلال و حرام کے مانند حکم شرعی ہے
- تکفیر کے سبب ہونے والے قتل عام کی حرمت
- تکفیر کے بدترین آثار سے اسلام کی بیزاری
- اس اعلان پر دستخط کرنے والی شخصیات
- سعودی بادشاہ کا تکفیر کرنے والے وہابی مفتیوں پر حملہ
- مفتی اعظم سعودیہ کا عراق میں ہونے والے خود کش دھماکوں کی مذمت کرنا
- فصل ششم
- وہابی اور مسلمانوں پر بدعت کی تہمت
- ۱۔ میلاد النبی صلىاللهعليهوآلهوسلم کو بدعت قراردینا
- ۲۔ مدئن کے شروع میں مدئیِں
- ۳۔ اذان سے پہلے یا بعد میں پیغمبر صلىاللهعليهوآلهوسلم پر درود بھیجنا
- ۴۔ قبر پیغمبر صلىاللهعليهوآلهوسلم کے پاس قبولیت کے قصد سے دعا کرنا
- ۵۔ رسول خدا صلىاللهعليهوآلهوسلم کو قرآن یا نماز کا ثواب ہدیہ کرنا
- ۶۔قل خوانی
- ۷۔مردوںکو نماز کا ثواب ہدیہ کرنا
- ۸۔ تلاوت قرآن سے پروگرام کا آغاز
- ۹۔مل کر تلاوت قرآن یا دعاء کرنا
- ۱۰۔تلاوت قرآن کے بعد صد ق اللہ العظیم کہنا
- ۱۱۔خانہ کعبہ کے غلاف کو مس کرنا
- ۱۲۔ تسبیح کے ساتھ ذکر کرنا
- ۱۳۔ سالگرہ منانا
- بدعت کے بارے میں وہابی افکار کی رد
- بدعت کے صحیح مفہوم کا درک نہ کرنا
- بدعت کالغوی معنیٰ
- بدعت کا شرعی معنیٰ
- بدعت کے ارکان
- ۱۔ دین میں تصرف
- ۲۔ کتاب میں اس کی اصل کا نہ ہونا
- بدعت قرآن کی رو سے
- ۱۔ قانون گذاری کا حق فقط خدا ہی کو ہے
- ۲۔ انبیاء کو بھی شریعت میں تبدیلی کا حق نہیں
- ۳۔ قرآن میں رہبانیت کی بدعت کی مذمت
- ۴۔بدعت ، خدا کی ذات پر تہمت لگانا ہے
- ۵۔ بدعت ، خدا کی ذا ت پر جھوٹ باندھنا ہے
- بدعت ، روایات کی روشنی میں
- ۱۔ہر بدعت مردود ہے
- ۲۔ہر بدعت گمراہی ہے
- روایات شیعہ کی روشنی میں بدعت
- ۱۔ بدعت ،سنت کی نابودی کا باعث
- ۲۔ بدعت گذار پر خدا ، ملائکہ اور لوگوں کی لعنت ہے
- ۳۔ بدعت گزار کے ساتھ ہم نشینی کی ممانعت
- ۴۔ اہل بدعت سے بیزاری واجب ہے
- ۵۔بدعت گذار کا احترام ، دین کی نابودی
- ۶۔ بدعت کا مقابلہ کرنے کاحکم
- کیا بزرگان دین کی یاد منانا بدعت ہے ؟
- انبیاء کے میلاد کا قرآن سے اثبات
- ۱۔یہ درحقیقت تعظیم رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )ہے
- ۲۔ یہ اجر رسالت ہے
- ۳۔ میلاالنبی بھی جشن نزول مائدہ کے مانند
- سعودی عرب کی قومی عیدیں
- فصل ہفتم
- انبیاء واولیاء سے توسل کا حرام قراردینا
- پیغمبر صلىاللهعليهوآلهوسلم سے توسل کے بارے میں وہابیوں کے نظریات
- ۱۔ ابن تیمیہ کانظریہ
- ۲۔ نظریہ محمد بن عبد الوہاب
- ۳۔ سعودی مجلس فتویٰ کا نظریہ
- ایک اور سوال کے جواب میں یوں فتویٰ دیا
- ۴۔ سعودی مفتی اعظم کا نظریہ
- توسل کے بارے میں وہابیوں کے نظریات کی رد
- الف:انبیاء سے توسل قرآن میں ثابت ہے
- ۱۔ رسول اکرم صلىاللهعليهوآلهوسلم سے توسل پر حکم قرآن
- ۲۔ پیغمبر صلىاللهعليهوآلهوسلم سے ان کی زندگی اور اس کے بعد توسل کا ثابت ہونا
- ۳۔ مالک کا توسل کے جواز پر قرآن سے استدلال
- ۴۔ برادران یوسف صلىاللهعليهوآلهوسلم کا حضرت یعقوب علیہ السلام سے توسل
- ب: بعثت سے پہلے آنحضرت صلىاللهعليهوآلهوسلم سے توسل
- ۱۔ آنحضرت صلىاللهعليهوآلهوسلم کی خلقت سے پہلے ان سے توسل
- ۲۔ آنحضر ت صلىاللهعليهوآلهوسلم کی شیر خوارگی میں جناب عبد المطلب کا ان سے توسل
- ۳۔جناب ابو طالب کا آنحضرت کے بچپن میں ان سے توسل
- ۴۔ یہودیوں کا بعثت سے پہلے آنحضرت سے توسل
- ج: بعثت کے بعد رسول اکرم صلىاللهعليهوآلهوسلم سے توسل
- ۱۔ آنحضرت صلىاللهعليهوآلهوسلم کے دستور پر ایک نابینا کا ان سے توسل کرنا
- ۲۔ اہل مدینہ کا پیغمبر صلىاللهعليهوآلهوسلم سے توسل
- ۳۔عمربن خطاب کا رسول اکرم صلىاللهعليهوآلهوسلم سے توسل
- د: آنحضرت صلىاللهعليهوآلهوسلم کی رحلت کے بعد ان سے توسل
- ۱۔ ابوبکر کا آنحضرت صلىاللهعليهوآلهوسلم سے توسل
- ۲۔حضرت علی علیہ السلام کا پیغمبر صلىاللهعليهوآلهوسلم سے توسل
- ۳۔ بادیہ نشین عرب کا رسول خدا صلىاللهعليهوآلهوسلم کی قبر مبارک سے توسل
- ۴۔حضرت ابو ایوب انصاری کا قبر پیغمبر صلىاللهعليهوآلهوسلم پر آنا
- ۵۔ حضر ت بلال بن حارث کا قبر پیغمبر سے توسل
- ۶۔ عثمان بن حنیف کی راہنمائی سے ایک پریشان شخص کا آنحضرت صلىاللهعليهوآلهوسلم سے توسل کرنا
- ۷۔حضرت بلال مؤزن پیغمبر صلىاللهعليهوآلهوسلم کا آپ کی قبر سے توسل
- ۸۔ حنبلیوں کے بزرگ کا امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی قبر سے متوسل ہونا
- ۹۔ قبر امام علی رضا علیہ السلام ، بزرگان اہل سنت کی زیارت گاہ
- ۱۰۔امام شافعی کا ابو حنیفہ کی قبر سے توسل