مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)0%

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو) مؤلف:
زمرہ جات: ادعیہ اور زیارات کی کتابیں

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مؤلف: شیخ عباس بن محمد رضا قمی
زمرہ جات:

مشاہدے: 185827
ڈاؤنلوڈ: 11100

تبصرے:

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 170 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 185827 / ڈاؤنلوڈ: 11100
سائز سائز سائز
مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مؤلف:
اردو

پا نچویں فصل

تعین ایام ہفتہ برائے معصومین

اس فصل میں حضرت رسول ﷲصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ائمہ کے ناموں کے ساتھ ایام ہفتہ کے تعیّن اور انکی زیارتوں کا تذکرہ ہے۔ سید ابن طاؤس جمال الاسبوع میں لکھتے ہیں کہ ابن بابو یہ صقرابن ابی دلف سے روایت کرتے ہیں کہ جب متو کل نے امام علی نقی - کو سامرا میں طلب کیا تو ایک روز میں وہاں گیاتاکہ امام سے ملاقات کا شرف حا صل کروں۔ اس وقت آپ متوکل کے نگہبان زراقی کے ہاں محبوس تھے ، میں اسکے پاس پہنچا تو اس نے پو چھا کیسے آنا ہوا؟ میں نے کہا : آپکی ملا قات کیلئے آیا ہوں، میں وہاں بیٹھا رہا اور ادھر اُدھر کی باتیں ہوتی رہیں ۔ پھر جب عام لوگ چلے گئے اور تنہائی ہوئی تو اس نے مجھ سے دوبارہ پو چھا : کیسے آئے ہو؟ میں نے کہا : آپکی ملاقا ت کو آیا ہوں! اس نے کہا : گو یا تم اپنے مولاعليه‌السلام کی خبر لینے آئے ہو ، میں نے ڈرتے ڈرتے کہا: میرا مولا تو خلیفہ ہی ہے۔ وہ زور دے کر کہنے لگا: خا مو ش رہو کہ تمہارے مولا برحق ہیںاور خود میں بھی انہی کا معتقد ہوں۔ میں نے کہا: اَلْحَمْدُ ﷲ! وہ بولا:آیا تم اپنے مولاعليه‌السلام کی خدمت میں حا ضر ہونا چاہتے ہو؟ میں نے کہا : ہاں! اس نے کہا : تھوڑی دیر بیٹھو کہ ہرکا رہ یہاں سے ہو کر چلا جائے چنانچہ جب ہر کا رہ سرکاری ڈاک دے کر چلا گیا تو اس نے ایک لڑکے کو میرے ساتھ کر دیا کہ وہ مجھے امام کی خدمت میں لے جائے۔ جب میں مولاعليه‌السلام کے پاس پہنچا تو کیا دیکھا کہ آپ چٹائی پر تشریف فرما ہیں اور برابر میں قبر موجود ہے ۔میں نے سلام کیا آپ نے جواب ِسلام دیا اور فرمایا کہ بیٹھ جائو ! پھر پو چھا کہ کیوں آئے ہو ؟ عرض کی کہ آپکی خیریت معلوم کرنے آیا ہوں۔ جب میری نظر اس قبر پر پڑی تو میں اپنا گریہ ضبط نہ کر سکا ، آپ نے فرمایا کہ گریہ نہ کرو اس وقت مجھے ان سے کوئی مصیبت نہ پہنچے گی،میں نے کہا :اَلْحَمْدُ ﷲ!میں نے عرض کی: اے میرے سیدو سردار!حضرت رسول کی حدیث ہے،جسکا مطلب میں سمجھ نہیں سکا۔ فرمایا کونسی حدیث ہے؟ میں نے عرض کی ۔لا تعادو الایام فتعا دیکم یعنی دنوں سے دشمنی نہ کرو ورنہ وہ تمہارے دشمن ہو جائیں گے۔ فرمایا کہ جبتک زمین و آسمان قائم ہیں، اس میں ایا م سے مراد ہم ہیں۔

ہفتہ: حضرت رسول اورآپکے اسم گرامی سے متعلق ہے۔اتوار: امیرالمومنین -کا نام نامی ہے۔(آپ کے اسم گرامی سے متعلق ہے)پیر: حسن و حسین ٭کا نام ہے۔(انکے اسمائ گرامی سے متعلق ہے)منگل: علیعليه‌السلام بن الحسینعليه‌السلام ،محمدعليه‌السلام ابن علیعليه‌السلام اور جعفرعليه‌السلام ابن محمدعليه‌السلام کا نام ہے۔(انکے اسمائ گرامی سے متعلق ہے)بدھ: موسیعليه‌السلام ابن جعفرعليه‌السلام ،علیعليه‌السلام ابن موسیعليه‌السلام ، محمدعليه‌السلام ابن علیعليه‌السلام کا اور میرا نام ہے۔(انکے اسمائ گرامی سے متعلق ہے)جمعرات: اس سے مراد میرا فرزند حسن عسکریعليه‌السلام ہے۔(یعنی انکے اسم گرامی سے متعلق ہے)جمعہ: اس سے مراد میرے فرزند حسن عسکریعليه‌السلام کا وہ بیٹا ہے جسکے ہاں تمام اہل حق جمع ہوں گے۔

یہ ہیں ایا م کے معنی پس ان سے دنیا میں دشمنی نہ کرو، ورنہ آخرت میں یہ تمہارے دشمن ہوں گے۔ پھر فرمایا کہ الوداع کر کے چلے جائو کیونکہ میں تمہارے بارے میں مطمئن نہیں ہوں اور ڈرتا ہوں کہ تمہیں اذیت نہ پہنچے۔

سید نے یہ حدیث ایک دوسری سند کیساتھ قطب راوندی سے بھی نقل کی ہے اسکے بعد فرمایا کہ

روز شنبہ(ہفتہ) میں حضرت رسول اکرم کی زیارت یہ ہے ۔

ہفتہ:یہ رسول ﷲ کا دن ہے ہفتے کے روز حضرت رسول ﷲ کی یہ زیارت پڑھیں:

أَشْهَدُ أَنْ لاَ إلهَ إلاَّ ﷲ وَحْدَهُ لاَ شَرِیکَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَ نَّکَ رَسُولُهُ وَأَنَّکَ

میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے کوئی اس کا شریک نہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ آپ اسکے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ہیںاور آپ

مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ ﷲ، وَأَشْهَدُ أَ نَّکَ قَدْ بَلَّغْتَ رِسالاتِ رَبِّکَ، وَنَصَحْتَ لاَُِمَّتِکَ

اور آپ ہی محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ابن عبدعليه‌السلام اللہ ہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے اپنے پروردگار کے احکام پہنچائے اپنی امت کو وعظ ونصیحت کی

وَجَاهَدْتَ فِی سَبِیلِ ﷲ بِالْحِکْمَةِ وَالمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ وَأَدَّیْتَ الَّذِی عَلَیْکَ مِنَ الْحَقِّ

اور آپ نے دانشمندی اور موعظہ حسنہ کے ساتھ خدا کی راہ میں جہاد کیا اور حق کے بارے میں آپ نے اپنا فرض ادا کیا ہے

وَأَ نَّکَ قَدْ رَؤُفْتَ بِالْمُؤْمِنِینَ، وَغَلَظْتَ عَلَی الْکَافِرِینَ، وَعَبَدْتَ ﷲ مُخْلِصاً حَتَّی

اور بے شک آپ مومنوں کیلئے مہربان اور کافروںکے لیے سخت تھے آپ نے اللہ کی پر خلوص عبادت کی یہاں تک

أَتیکَ الْیَقِینُ، فَبَلَغَ ﷲ بِکَ أَشْرَفَ مَحَلِّ الْمُکَرَّمِینَ، الْحَمْدُ لِلّٰهِِ الَّذِی

کہ آپ کا وقت وفات آگیا پس خدا نے آپ کہ بزرگواروں میں سب سے بلند مقام پر پہنچایا حمد ہے اس خدا کیلئے جس نے آپ

اسْتَنْقَذَنا بِکَ مِنَ الشِّرْکِ وَالضَّلالِ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ وَاجْعَلْ صَلَوَاتِکَ

آپ کے ذریعے ہمیں شرک اور گمراہی سے نجات دی اے معبود! حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی آلعليه‌السلام پر رحمت فرما اور اپنا درود

وَصَلَوَاتِ مَلائِکَتِکَ وَأَنْبِیائِکَ وَالْمُرْسَلِینَ وَعِبَادِکَ الصَّالِحِینَ وَأَهْلِ السَّمَاوَاتِ

اور اپنے ملائکہ اپنے انبیائ و مرسلین اپنے نیکوکار بندوں آسمانوں اور زمینوں

وَالْاَرَضِینَ وَمَنْ سَبَّحَ لَکَ یَا رَبَّ الْعَالَمِینَ مِنَ الْاَوَّلِینَ وَالاَْخِرِینَ عَلَی مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ

میں رہنے والوں اے عالمین کے رب اولین وآخرین میں سے جو تیری تسبیح کرنے والے ہیں ان سب کا درود محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کیلئے قرار دے جو

وَرَسُولِکَ وَنَبِیِّکَ وَأَمِینِکَ وَنَجِیبِکَ وَحَبِیبِکَ وَصَفِیِّکَ وَصِفْوَتِکَ وَخَاصَّتِکَ

تیرے بندے تیرے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم تیرے نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم تیرے امین تیرے نجیب تیرے حبیب تیرے برگزیدہ تیرے پاک کردہ تیرے خاص

وَخَالِصَتِکَ، وَخِیَرَتِکَ مِنْ خَلْقِکَ، وَأَعْطِهِ الْفَضْلَ وَالْفَضِیلَةَ وَالْوَسِیلَةَ وَالدَّرَجَةَ

تیرے خالص اور تیری مخلوق میں سے بہترین ہیں خدایا! ان کو فضل و فضیلت اور وسیلہ بخش اور بلند درجہ

الرَّفِیعَةَ، وَابْعَثْهُ مَقاماً مَحْمُوداً یَغْبِطُهُ بِهِ الْاَوَّلُونَ وَالاَْخِرُونَ اَللّٰهُمَّ إنَّکَ قُلْتَ وَلَوْ

عطا فرما انہیں مقام محمود پر فائز فرما کہ جس کیلئے اگلے اور پچھلے سبھی ان پر ر شک کریں اے معبود! بے شک تو نے فرمایا کہ

أَنَّهُمْ إذْ ظَلَمُوا أَنْفُسَهُمْ جَاءُوکَ فَاسْتَغْفَرُوا ﷲ وَاسْتَغْفَرَ لَهُمُ الرَّسُولُ

(اے رسول )اگر یہ لوگ اس وقت جب انہوں نے اپنے اوپر ظلم کیا تھا تمہارے پاس آتے اور اللہ سے بخشش طلب کرتے اور اس

لَوَجَدُوا ﷲ تَوَّاباً رَحِیماً، إلهِی فَقَدْ أَتَیْتُ نَبِیَّکَ مُسْتَغْفِراً تَائِباً مِنْ

کا رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم بھی ان کیلئے مغفرت طلب کرتا تو ضرور یہ خدا کو تو بہ قبول کرنے والا مہربان پاتے۔ میرے معبود!میں اپنے گناہوں کی معافی

ذُ نُوبِی، فَصَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ وَاغْفِرْها لِی، یَا سَیِّدَنا أَتَوَجَّهُ بِکَ

مانگتے اور توبہ کرتے ہوئے تیرے نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے حضور آیا ہوں پس محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت فرما اور میرے گناہ بخش دے اے مولاعليه‌السلام !میں آپ

وَبِأَهْلِ بَیْتِکَ إلَی ﷲ تَعَالی رَبِّکَ وَرَبِّی لِیَغْفِرَ لِی

کے اور آپ کے اہلبیتعليه‌السلام کے ذریعے خدا کی طرف متوجہ ہوا ہوں جو آپ کا اور میرا پروردگار ہے تاکہ مجھے بخش دے گا۔

پھر تین مرتبہ کہیں:إنَّا لِلّٰهِِ وَ إنَّا إلَیْهِ رَاجِعُونَ پھر کہیں:

بے شک ہم خدا کے لیے ہیں اور یقینا اسی کی طرف پلٹنے والے ہیں

أُصِبْنا بِکَ یَا حَبِیبَ قُلُوبِنا، فَمَا أَعْظَمَ الْمُصِیبَةَ بِکَ حَیْثُ انْقَطَعَ عَنَّا الْوَحْیُ

سوگوار ہیں ہم آپ کیلئے اے ہمارے دلی محبوب ، یہ کتنی بڑی مصیبت ہے کہ اب ہم میں وحی کا سلسلہ کٹ گیا ہے

وَحَیْثُ فَقَدْنَاکَ فَ إنَّا لِلّٰهِِ وَ إنَّا إلَیْهِ راجِعُونَ یَا سَیِّدَنا یَا رَسُولَ ﷲ

اور ہم آپکے ظا ہری وجود سے محروم ہیں اور بے شک ہم اللہ کیلئے ہیں اور یقینا اسی کیطرف پلٹنے والے ہیں اے ہمارے سردار اے

صَلَوَاتُ ﷲ عَلَیْکَ وَعَلَی آلِ بَیْتِکَ الطَّاهِرِینَ، هذَا یَوْمُ السَّبْتِ وَهُوَ یَوْمُکَ، وَأَ نَا

اللہ کے رسول : آپ پر خدا کی رحمتیں ہوں اور آپ کے اہل خاندان پر جو پاک ہیں آج ہفتہ کا دن ہے اور یہی آپ کا دن ہے اور آج

فِیهِ ضَیْفُکَ وَجَارُکَ، فَأَضِفْنِی وَأَجِرْنِی، فَ إنَّکَ کَرِیمٌ تُحِبُّ الضِّیَافَةَ، وَمَأمُورٌ

میں آپ کا مہمان اور آپ کی پناہ میں ہوں پس میری میزبانی فرما یئے اور پناہ دیجیے کہ بے شک آپ سخی اور مہمان نواز ہیں اور پناہ

بِالْاِجارَةِ، فَأَضِفْنِی وَأَحْسِنْ ضِیَافَتِی، وَأَجِرْنا وَأَحْسِنْ إجَارَتَنا، بِمَنْزِلَةِ ﷲ

دینے پر مامور بھی ہیں پس مجھے مہمان کیجیے اور بہترین ضیافت کیجیے مجھے پناہ دیجیے جو بہترین پناہ ہو آپ کو واسطہ ہے خدا کی اس

عِنْدَکَ وَعِنْدَ آلِ بَیْتِکَ، وَبِمَنْزِلَتِهِمْ عِنْدَهُ، وَبِمَا اسْتَوْدَعَکُمْ مِنْ عِلْمِهِ

منزلت کا جو وہ آپکے اور آپکے اہلبیتعليه‌السلام کے نزدیک رکھتا ہے اور جو منزلت ان کی خدا کے ہاں ہے اور اس علم کا واسطہ کہ جو اس نے

فَ إنَّهُ أَکْرَمُ الْاَکْرَمِینَ

آپ حضرات کو عطا کیا ہے کہ وہ کریموں میں سب سے بڑا کریم ہے۔

مؤلّف و جامع کتاب ہذا عباس قمی عفی عنہ کہتے ہیں کہ میں جب آنحضرت کی یہ زیارت پڑھنا چاہتا ہوںتو پہلے آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی وہ زیارت پڑھتا ہوں کہ جو امام علی رضا -نے بزنطی کو تعلیم فرمائی تھی اس کے بعدمذکورہ بالا زیارت پڑھتا ہوں اور اس کی کیفیت یہ ہے کہ صحیح سند کے ساتھ روایت ہوئی ہے کہ ابن ابی نصر نے امام علی رضا -سے عرض کیا:نماز کے بعد میں حضرت رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر کس طرح صلوت بھیجوں ؟ آپ نے فرمایا کہ یوں کہا کرو:

اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا رَسُولَ ﷲ وَرَحْمَةُ ﷲ وَبَرَکَاتُهُ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا مُحَمَّدُ بْنَ

آپ پر سلام ہو اے اللہ کے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں ہوں آپ پر سلام ہو اے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم بن

عَبْدِالله اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا خِیَرَةَ ﷲ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا حَبِیبَ ﷲ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ

عبدﷲعليه‌السلام آپ پر سلام ہو اے پسندیدہ خدا، آپ پر سلام ہو اے حبیبصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم خدا آپ پر سلام ہو

یَا صِفْوَةَ ﷲ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا أَمِینَ ﷲ ، أَشْهَدُ أَ نَّکَ رَسُولُ ﷲ، وَأَشْهَدُ أَ نَّکَ

اے خدا کے منتخب آپ پر سلام ہو اے خدا کے امانت دار میں گواہی دیتاہوں کہ آپ خدا کے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ آپ

مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِﷲ، وَأَشْهَدُ أَنَّکَ قَدْ نَصَحْتَ لاَُِمَّتِکَ، وَجَاهَدْتَ فِی سَبِیلِ رَبِّکَ

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم بن عبدﷲعليه‌السلام ہیں میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے اپنی امت کی خیر خواہی کی اور اپنے رب کی راہ میں جہاد کیا

وَعَبَدْتَهُ حَتَّی أَتَاکَ الْیَقِینُ، فَجَزَاکَ ﷲ یَا رَسُولَ ﷲ أَ فْضَلَ ما جَزی نَبِیّاً عَنْ

اور اس کی عبادت کرتے رہے حتی کہ وقت موت آگیاپس اے خدا کے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وہ آپ کو جزا دے وہ بہترین جزا جو نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو اپنی امت

أُمَّتِهِ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ أَ فْضَلَ ما صَلَّیْتَ عَلی إبْراهِیمَ وَآلِ

سے مل سکتی ہے اے معبود! محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت فرما بہترین رحمت جو تو نے حضرت ابراہیمعليه‌السلام اور آل ابراہیمعليه‌السلام پر

إبْراهِیمَ إنَّکَ حَمِیدٌ مَجِیدٌ

فرمائی بے شک تو لائق حمد اور شان والا ہے۔

زیارت حضرت امیرالمومنین

اتوار:یہ حضرت امیرالمومنین -کا دن ہے۔

اس دن امیر المومنین- کی زیارت پڑھیں جیساکہ روایت میں ہے کہ ایک شخص نے حالتِ بیداری میں امام زمانہ کو دیکھا کہ آپعليه‌السلام امیرالمومنین -کی یہ زیارت پڑھ رہے ہیں ۔

اَلسَّلاَمُ عَلَی الشَّجَرَةِ النَّبَوِیَّةِ وَالدَّوْحَةِ الْهَاشِمِیَّةِ الْمُضِییَةِ الْمُثْمِرَةِ بِالنُّبُوَّةِ الْمُونِقَةِ

درخشاں شجرہ نبویہ اور گلزار ہاشمیہ پر سلام ہو جو نبوت سے ثمرآور ہوا ہے اور امامت سے

بِالْاِمَامَةِ وَعَلی ضَجِیعَیْکَ آدَمَ وَنُوحٍ عَلَیْهِمَا اَلسَّلاَمُ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ وَعَلَی أَهْلِ بَیْتِکَ

لہرایا ہے۔ اور آدم و نوح + پر سلام ہو جو آپ کے پاس دفن ہیں۔ آپ پر سلام ہو اور آپ کے اہلبیتعليه‌السلام پر

الطَّیِّبِینَ الطَّاهِرِینَ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ وَعَلَی الْمَلائِکَةِ الْمُحْدِقِینَ بِکَ وَالْحَافِّینَ بِقَبْرِکَ

جو پاک پاکیزہ ہیں۔ آپ پر سلام ہو اوران فرشتوں پر جو آپ کے دروازے پر کھڑے ہیں اور آپکی قبر کو گھیرے ہوئے ہیں

یَا مَوْلایَ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ هَذاَ یَوْمُ الْاَحَدِ وَهُوَ یَوْمُکَ وَبِاسْمِکَ وَأَ نَا ضَیْفُکَ فِیهِ

اے میرے مولاعليه‌السلام اے مومنوں کے امیر یہ اتوار کا دن ہے اور یہی آپکا دن ہے اور آپکے نام سے منسوب ہے اور میں اس دن میں آپکا

وَجارُکَ فَأَضِفْنِی یَا مَوْلایَ وَأَجِرْنِی فَ إنَّکَ کَرِیمٌ تُحِبُّ الضِّیافَةَ وَمَأْمُورٌ

مہمان اور آپکی پناہ میں ہوں۔پس میرے مولاعليه‌السلام مجھے مہمان کیجیے اور پناہ دیجیے کہ بے شک آپ سخی، مہمان نواز اور پناہ دینے پر مامور

بِالْاِجارَةِ فَافْعَلْ مَا رَغِبْتُ إلَیْکَ فِیهِ وَرَجَوْتُهُ مِنْکَ بِمَنْزِلَتِکَ وَآلِ بَیْتِکَ عِنْدَ

ہیں۔ پس جس مقصد سے میں اس دن حا ضر ہوا ہوں اور آپ سے جو آرزو رکھتا ہوں پوری فرمائیے اپنی اور اپنے خاندان کی خداکے

ﷲ، وَمَنْزِلَتِهِ عِنْدَکُمْ، وَبِحَقِّ ابْنِ عَمِّکَ رَسُولِ ﷲ صَلَّی ﷲ عَلَیْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ

ہاںبلندی کے واسطے اور خدا کی منزلت کے واسطے جو آپکے نزدیک ہے اور اپنے چچا کے بھائی حضرت رسول کے حق کے

وَعَلَیْهِمْ أَجْمَعِینَ

واسطے میری آرزو پوری کیجیے آنحضرت اور ان سب پر درود سلام ہو۔

زیارت حضرت فاطمہ

اَلسَّلاَمُ عَلَیْکِ یَا مُمْتَحَنَةُ، امْتَحَنَکِ الَّذِی خَلَقَکِ فَوَجَدَکِ لِمَا امْتَحَنَکِ صَابِرَةً،

آپ پر سلام ہو اے آزمائی ہوئی ذات۔ آپ کے خالق نے آپ کا امتحان لیا تو اس نے آپ کو امتحان میں صبر کرنے والی پایا

أَنَا لَکِ مُصَدِّقٌ صَابِرٌ عَلَی مَا أَتی بِهِ أَبُوکِ وَوَصِیُّهُ صَلَواتُ ﷲ عَلَیْهِما،

میں آپ پر ایمان رکھتا ہوں جو کچھ آپ کے والد گرامی اور انکے وصی کو دیا گیا اس پر ثا بت قدم ہوںان دونوں پر خدا کی رحمت ہو

وَأَ نَا أَسْأَ لُکِ إنْ کُنْتُ صَدَّقْتُکِ إلاَّ أَ لْحَقْتِنِی بِتَصْدِیقِی

میں آپ سے سوال کرتا ہوں کہ اگر میں نے آپکی تصدیق کی ہے تو صرف اس لیے کہ آپ اس تصدیق کے ذریعے مجھے اپنے بابا

لَهُمَا، لِتُسَرَّ نَفْسِی، فَاشْهَدِی أَ نِّی طاهِرٌ بِوَلاَیَتِکِ وَوَِلایَةِ آلِ بَیْتِکِ

اور ان کے وصی سے ملحق کر دیجیے تاکہ مجھے خو شی ملے ۔اے بی بیعليه‌السلام گواہ رہنا کہ میں آپکی اور آپکے خاندان کی ولایت کی تائید کرتا ہوں

صَلَوَاتُ ﷲ عَلَیْهِمْ أَجْمَعِینَ ان سب پر خدا کی رحمتیں ہوں

زیارت دیگر حضرت فاطمہ = (دوسری روایت کی بنا پر)

اَلسَّلاَمُ عَلَیْکِ یَا مُمْتَحَنَةُ امْتَحَنَکِ الَّذِی خَلَقَکِ قَبْلَ أَنْ یَخْلُقَکِ وَکُنْتِ لِمَا

آپ پر سلام ہو اے آزمائی ہوئی ذات آپ کے خالق نے آپ کی تخلیق سے پہلے آپ کا امتحان لیا اور اے بی بی آپ امتحان

امْتَحَنَکِ بِهِ صَابِرَةً وَنَحْنُ لَکِ أَوْ لِیَائٌ مُصَدِّقُونَ وَ لِکُلِّ مَا أَتی بِهِ أَبُوکِ صَلَّی ﷲ

میں صبر کرنے والی نکلیں ہم آپکے محب اور تصدیق کرنے والے ہیں۔ آپ کے اور جو کچھ آپ کے بابا محمد

عَلَیْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ وَأَتی بِهِ وَصِیُّهُ ں مُسَلِّمُونَ وَنَحْنُ نَسْأَ لُکَ اَللّٰهُمَّ إذْ کُنَّا مُصَدِّقِینَ

کو دیا گیا اور جو کچھ انکے وصی علی مرتضی - کو دیا گیا ،اسے تسلیم کرنے والے ہیں اور ہم سوال کرتے ہیں تجھ سے اے معبود کہ جب ہم

لَهُمْ أَنْ تُلْحِقَنَا بِتَصْدِیقِنا بِالدَّرَجَةِ الْعَالِیَةِ لِنُبَشِّرَ أَنْفُسَنَا بِأَنَّا قَدْ طَهُرْنا

ان ہستیوں کی تصدیق کرتے ہیں توہمیں اس تصدیق کی بدولت درجہ عالیہ پر پہنچا دیناکہ ہم خودکو بشارت سنائیں کہ ہم اہلبیت کی

بِوِلایَتِهِمْ عَلَیْهِمُ اَلسَّلاَمُ

ولایت(کو ماننے ) سے پاک دل ہو گئے ہیں۔

زیارت امام حسن و حسین روزپیر

پیر :یہ امام حسنعليه‌السلام و امام حسینعليه‌السلام کا دن ہے

زیارت حضرت امام حسن -

اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ رَسُولِ رَبِّ الْعَالَمِینَ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ أَمِیرِ الْمُوَْمِنِینَ

آپ پر سلام ہو اے عالمین کے رب کے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے فرزند! آپ پر سلام ہو اے امیرالمومنینعليه‌السلام کے فرزند

اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ فاطِمَةَ الزَّهْرَائِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا حَبِیبَ ﷲ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ

آپ پر سلام ہو اے فاطمہ زہراعليه‌السلام کے فرزند آپ پر سلام ہو اے خدا کے ولی، آپ پر سلام ہو

یَا صِفْوَةَ ﷲ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا أَمِینَ ﷲ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا حُجَّةَ ﷲ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ

اے خدا کے برگزیدہ ،آپ پر سلام ہو اے خدا کے امانتدار، آپ پر سلام ہو اے خدا کی حجت ،آپ پر سلام ہو

یَا نُورَ ﷲ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا صِرَاطَ ﷲ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا بَیَانَ حُکْمِ ﷲ اَلسَّلاَمُ

اے خدا کے نور، آپ پر سلام ہو اے خدا کی راہ ،آپ پر سلام ہو اے حکمِ خدا کے مظہر، آپ پر

عَلَیْکَ یَا نَاصِرَ دِینِ ﷲ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ أَ یُّهَا السَّیِّدُ الزَّکِیُّ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ أَ یُّهَا الْبَرُّ

سلام ہو اے دین خدا کے مددگار، آپ پر سلام ہو اے پاک سردار ،آپ پر سلام ہو اے نیکوکار

الْوَفِیُّ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ أَ یُّهَا الْقَائِمُ الْاَمِینُ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ أَ یُّهَا الْعَالِمُ بِالتَّأْوِیلِ

و وفادار، آپ پر سلام ہو اے قائم و امین، آپ پر سلام ہو اے تاویل قرآن کے عالم ،

اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ أَ یُّهَا الْهَادِی الْمَهْدِیُّ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ أَ یُّهَا الطَّاهِرُ الزَّکِیُّ، اَلسَّلاَمُ

آپ پر سلام ہو اے ہدایت دینے والے ہدایت یافتہ ،آپ پر سلام ہو اے پاک و پاکیزہ، آپ پر

عَلَیْکَ أَیُّهَا التَّقِیُّ النَّقِیُّ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ أَیُّهَا الْحَقُّ الْحَقِیقُ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ أَیُّهَا الشَّهِیدُ

سلام ہو اے پرہیزگار و پاک دامن، آپ پر سلام ہو اے حق کے لائق، آپ پر سلام ہو اے شہید

الصِّدِّیقُ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا أَبَا مُحَمَّدٍ الْحَسَنَ بْنَ عَلِیٍّ وَرَحْمَةُ ﷲ وَبَرَکاتُهُ

و صدیق، آپ پر سلام ہو اے ابو محمد حسنعليه‌السلام بن علیعليه‌السلام آپ پر خدا کی رحمتیںاور برکتیں ہوں۔

زیارت حضرت امام حسین -

اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ رَسُولِ ﷲ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ، اَلسَّلاَمُ

آپ پر سلام ہو اے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم خدا کے فرزند آپ پر سلام ہو اے امیر المومنینعليه‌السلام کے فرزند آپ پر

عَلَیْکَ یَا ابْنَ سَیِّدَةِ نِسائِ الْعالَمِینَ أَشْهَدُ أَ نَّکَ أَقَمْتَ الصَّلاَةَ، وَآتَیْتَ الزَّکَاةَ،

سلام ہو اے زنان عالم کی سردار کے فرزند میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے نماز قائم کی زکوۃ ادا فرمائی

وَأَمَرْتَ بِالْمَعْرُوفِ، وَنَهَیْتَ عَنِ الْمُنْکَرِ، وَعَبَدْتَ ﷲ مُخْلِصاً، وَجَاهَدْتَ فِی ﷲ

آپ نے نیکی کا حکم دیا اور برائی سے منع کیا خدا کی پر خلوص عبادت کی اور خدا کی راہ میں جہاد کیا

حَقَّ جِهادِهِ حَتَّی أَتَاکَ الْیَقِینُ، فَعَلَیْکَ اَلسَّلاَمُ مِنِّی مَا بَقِیتُ وَبَقِیَ اللَّیْلُ وَالنَّهَارُ،

جس طرح جہاد کا حق ہے یہاں تک کہ شہادت کو پہنچے پس آپ پر میرا سلام ہو جب تک میں زندہ ہوں اور شب وروز کا سلسلہ قائم

وَعَلَی آلِ بَیْتِکَ الطَّیِّبِینَ الطَّاهِرِینَ أَ نَا یَا مَوْلاَیَ مَوْلیً لَکَ وَ لاَِلِبَیْتِکَ، سِلْمٌ

ہے اور آپ کے پاکیزہ اہل خاندان پر بھی سلام ہو اے میرے آقا میں آپ کا اور آپ کے خاندان کا غلام ہوں میری صلح ہے اس

لِمَنْ سَالَمَکُمْ وَحَرْبٌ لِمَنْ حَارَبَکُمْ مُوَْمِنٌ بِسِرِّکُمْ وَجَهْرِکُمْ وَظَاهِرِکُمْ وَبَاطِنِکُمْ

سے جس سے آپ کی صلح اور میری جنگ ہے اس سے جس سے آپ کی جنگ ۔میں آپ کے نہاں اور عیاںاور آپ کے ظاہر و باطن

لَعَنَ ﷲ أَعْداءَکُمْ مِنَ الْاَوَّلِینَ وَالاَْخِرِینَ وَأَنَا أَبْرَأُ إلَی ﷲ تَعالی مِنْهُمْ یَا مَوْلاَیَ

کا معتقد ہوں خدا لعنت کرے آپکے دشمنوں پر جو اگلے اور پچھلے لوگوں میں سے ہیں اور میں خدا کے سامنے ان سے بیزاری ظاہر

یَا أَبا مُحَمَّدٍ، یَا مَوْلاَیَ یَا أَبا عَبْدِﷲ، هذا یَوْمُ الاثْنَیْنِ وَهُوَ یَوْمُکُما وَبِاسْمِکُما

کرتا ہوں اے میرے آقا اے ابو محمد (حسنعليه‌السلام )اے میرے آقا اے ابو عبداللہ (حسینعليه‌السلام ) یہ سوموار کادن ہے جو آپ دونوں کا دن اور

وَأَ نَا فِیهِ ضَیْفُکُما، فَأَضِیفانِی وَأَحْسِنا ضِیَافَتِی، فَنِعْمَ مَنِ اسْتُضِیفَ

آپ دونوں کے نام سے منسوب ہے اس دن میں آپ دونوں بھائیوں کا مہمان ہوں مجھے مہمان کر کے اچھی ضیافت کیجیے کتنا خوش

بِهِ أَ نْتُمَا، وَأَ نَا فِیهِ مِنْ جِوارِکُما فَأَجِیرانِی، فَ إنَّکُمَا مَأمُورانِ

نصیب ہے وہ جو آپ کا مہمان ہو اور آج کے دن میں آپ کی پناہ میں ہوں مجھے پناہ دیجیے کہ آپ دونوں مہمان نوازی اور پناہ دینے

بِالضِّیافَةِ وَالْاِجارَةِ، فَصَلَّی ﷲ عَلَیْکُمَا وَآلِکُمَا الطَّیِّبِینَ

پر مامور ہیں۔ پس خدا آپ دونوں پر اور آپ کے پاک خاندان پر رحمت فرمائے۔

زیارت آئمہ بقیع روز منگل

منگل:یہ امام زین العابدین ،امام محمد باقر اور امام جعفر صادق کا دن ہے ۔

تینوں ائمہعليه‌السلام کی زیارت

اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ یَا خُزَّانَ عِلْمِ ﷲ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ یَا تَرَاجِمَةَ وَحْیِ ﷲ، اَلسَّلاَمُ

سلام ہو آپ پر جو علم الہی کے خزینہ دار ہیں سلام ہو آپ پر جو وحی خدا کے ترجمان ہیں آپ پر

عَلَیْکُمْ یَا أَئِمَّةَ الْهُدَی، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ یَا أَعْلامَ التُّقی، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ یَا أَوْلادَ

سلام ہو جو ہدایت دینے والے امام ہیں آپ پر سلام ہو جو تقوی کے نشان ہیں آپ پر سلام ہو جو رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم خدا

رَسُولِ ﷲ أَنَا عَارِفٌ بِحَقِّکُمْ مُسْتَبْصِرٌ بِشَأْنِکُمْ مُعادٍ لاََِعْدائِکُمْ مُوَالٍ لاََِوْ لِیَائِکُمْ

کے فرزند ہیں میں آپکے حق کو جانتا ہوں آپکی شان کو سمجھتا ہوں آپکے دشمنوں کا دشمن ہوں آپکے دوستوں کا دوست ہوں

بِأَبِی أَنْتُمْ وَأُمِّی صَلَواتُ ﷲ عَلَیْکُمْ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَتَوالی آخِرَهُمْ کَمَا تَوالَیْتُ أَوَّلَهُمْ

میرے ماں باپ آپ پر قربان آپ پر خدا کی رحمتیں ہوں اے معبود! میں انکے آخری سے ایسی محبت رکھتا ہوں جیسی انکے اول

وَأَبْرَأُ مِنْ کُلِّ وَلِیجَةٍ دُونَهُمْ، وَأَکْفُرُ بِالْجِبْتِ وَالطَّاغُوتِ وَاللاَّتِ وَالْعُزَّی

سے ہے اور انکے مقابل ہر گروہ سے دور ہوں اور جادوگر طاغوت اور لات وعزیٰ کا انکار کرتا ہوں

صَلَوَاتُ ﷲ عَلَیْکُمْ یَا مَوالِیَّ وَرَحْمَةُ ﷲ وَبَرَکاتُهُ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا سَیِّدَ

اے میرے سردارو! آپ پر خدا کی رحمت اور برکت ہو آپ پر سلام ہو اے عابدوں

الْعَابِدِینَ وَسُلالَةَ الْوَصِیِّینَ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا بَاقِرَ عِلْمِ النَّبِیِّینَ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ

کے سردار اور وصیوں کی اصل آپ پر سلام ہو اے انبیائ کے علم کو ظاہر کرنے واے آپ پر سلام ہو

یَا صَادِقاً مُصَدَّقاً فِی الْقَوْلِ وَالْفِعْلِ یَا مَوالِیَّ هذَا یَوْمُکُمْ وَهُوَ یَوْمُ الثُّلاثَائِ وَأَنَا

اے وہ صادق جسکی تصدیق اسکے قول و فعل میں کی گئی۔ اے میرے تینوں سردارو! یہ منگل والا دن، آپ کا دن ہے اور میں

فِیهِ ضَیْفٌ لَکُمْ وَمُسْتَجِیرٌ بِکُمْ، فَأَضِیفُونِی وَأَجِیرُونِی بِمَنْزِلَةِ ﷲ عِنْدَکُمْ وَآلِ

اس میں آپکا مہمان ہوںاور آپکی پناہ میں ہوںلہذا آپ میری مہمانوازی کیجیے اور مجھے پناہ دیجیے خدا کے اس مقام کے واسطے جو

بَیْتِکُمُ الطَّیِّبِینَ الطَّاهِرِینَ

آپکے نزدیک ہے اور اپنے پاک و پاکیزہ خاندان کے واسطے سے۔

چار آئمہ کی زیارات بروز بدھ

بدھ:یہ حضرت امام موسیٰ کاظمعليه‌السلام حضرت امام علی رضاعليه‌السلام حضرت امام محمد تقیعليه‌السلام اور امام علی نقیعليه‌السلام کا دن ہے

چاروںائمہ کی زیارت

اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ یَا أَوْلِیَاءَ ﷲ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ یَا حُجَجَ ﷲ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ یَا نُورَ

آپ پر سلام ہو اے اولیائ خدا آپ پر سلام ہو جو خدا کی دلیل و حجت ہیں آپ پر سلام ہو جو زمین کی

ﷲ فِی ظُلُمَاتِ الْاَرْضِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ، صَلَواتُ ﷲ عَلَیْکُمْ وَعَلَی آلِ بَیْتِکُمُ

تاریکیوں میں خدا کا نور ہیں آپ پر سلام ہو خدا کی رحمتیں ہوں آپ پر اور آپ کے پاک و پاکیزہ

الطَّیِّبِینَ الطَّاهِرِینَ، بِأَبِی أَ نْتُمْ وَأُمِّی، لَقَدْ عَبَدْتُمُ ﷲ مُخْلِصِینَ، وَجَاهَدْتُمْ فِی

اہلبیتعليه‌السلام پر آپ پر میرے ماں باپ قربان آپ نے مخلصانہ طور پر خدا کی عبادت کی اور خدا کی راہ میں

ﷲ حَقَّ جِهَادِهِ حَتَّی أَتاکُمُ الْیَقِینُ فَلَعَنَ ﷲ أَعْداءَکُمْ مِنَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ أَجْمَعِینَ

جہاد کیا جس طرح جہاد کرنے کا حق ہے حتی کہ آپ کی اجل آگئی پس خدا لعنت کرے آپ کے تمام دشمنوں پر جو جنوں اور انسانوں

وَأَ نَا أَبْرَأُ إلَی ﷲ وَ إلَیْکُمْ مِنْهُمْ، یَا مَوْلایَ یَا أَبا إبْراهِیمَ مُوسَی بْنَ جَعْفَرٍ، یَا

میں سے ہیں میں آپکے اور خدا کے سامنے ان سے برائت کرتا ہوں اے میرے سردار اے ابوابراہیم موسیٰ کاظمعليه‌السلام بن جعفر صادقعليه‌السلام

مَوْلایَ یَا أَبَا الْحَسَنِ عَلِیَّ بْنَ مُوسی، یَا مَوْلایَ یَا أبا جَعْفَرٍ مُحَمَّدَ بْنَ عَلِیٍّ

اے میرے سردار اے ابو الحسنعليه‌السلام علی رضاعليه‌السلام بن موسٰی کاظمعليه‌السلام اے میرے سردار اے ابو جعفر محمد تقیعليه‌السلام بن علی رضاعليه‌السلام

یَا مَوْلایَ یَا أَبَا الْحَسَنِ عَلِیَّ بْنَ مُحَمَّدٍ، أَ نَا مَوْلیً لَکُمْ مُوَْمِنٌ بِسِرِّکُمْ وَجَهْرِکُمْ،

اے میرے سردار اے ابوالحسنعليه‌السلام علی نقیعليه‌السلام بن محمد تقیعليه‌السلام ! میں آپ سب کا غلام ہوں آپکے نہاں وعیاں پر ایمان رکھتا ہوں

مُتَضَیِّفٌ بِکُمْ فِی یَوْمِکُمْ هذَا وَهُوَ یَوْمُ الْاَرْبَعائِ وَمُسْتَجِیرٌ بِکُمْ، فَأَضِیفُونِی

یہ آپ کا دن ہے میں اس میں آپ کا مہمان ہوں۔ یہ بدھ کا دن ہے اور آپ کی پناہ میں ہوں پس میری مہمانوازی کیجیے

وَأَجِیرُونِی بِآلِ بَیْتِکُمُ الطَّیِّبِینَ الطَّاهِرِینَ

اور مجھے پناہ دیجیے۔ آپکو آپکے پاک و پاکیزہ خاندان کاواسطہ دیتا ہوں۔

زیارت امام عسکری روز جمعرات

جمعرات:یہ امام حسن عسکری - کا دن ہے۔

اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا وَ لِیَّ ﷲ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا حُجَّةَ ﷲ وَخَالِصَتَهُ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ

آپعليه‌السلام پر سلام ہو اے ﷲ کے ولی آپعليه‌السلام پر سلام ہو اے حجت خدا اور اسکے خاص الخاص آپعليه‌السلام پر سلام ہو

یَا إمَامَ الْمُؤْمِنِینَ، وَوَارِثَ الْمُرْسَلِینَ، وَحُجَّةَ رَبِّ الْعَالَمِینَ، صَلَّی ﷲ عَلَیْکَ

اے مومنوں کے امام اور انبیائ کے وارث اور عالمین کے رب کی حجت آپعليه‌السلام پر خدا کی رحمت ہو اور آپعليه‌السلام کے

وَعَلَی آلِ بَیْتِکَ الطَّیِّبِینَ الطَّاهِرِینَ، یَا مَوْلایَ یَا أَبا مُحَمَّدٍ الْحَسَنَ بْنَ عَلِیٍّ

اہل خاندان پر جو پاک و پاکیزہ ہیں اے میرے سردار اے ابو محمد حسن عسکریعليه‌السلام بن علی نقیعليه‌السلام

أَ نَا مَوْلیً لَکَ وَلاَِلِ بَیْتِکَ، وَهذَا یَوْمُکَ وَهُوَ یَوْمُ الْخَمِیسِ، وَأَ نَا ضَیْفُکَ فِیهِ وَ

میں آپعليه‌السلام کا اور آپ کے اہل خاندان کا غلام ہوں اور یہ دن آپعليه‌السلام کا ہے جو جمعرات ہے میں اس میں آپ کا مہمان ہوں اور آپ کی

مُسْتَجِیرٌ بِکَ فِیهِ فَأَحْسِنْ ضِیَافَتِی وَ إجَارَتِی بِحَقِّ آلِ بَیْتِکَ الطَّیِّبِینَ الطَّاهِرِینَ

پناہ میں ہوں میری بہتر ین مہما نوازی کیجئے اور مجھے پناہ دیجئے اس کیلئے میںآپ کو آپ کے پاک و پاکیز ہ خاند ان کا و اسطہ د یتا ہوں ۔

زیارت امام العصر (عج)روز جمعہ

جمعہ:یہ حضرت صا حب الزمان (عج) کا دن ہے اور انہیں سے منسوب ہے اور یہ وہی دن ہے جس دن آپ ظہور فرمائیں گے آپ کی زیارت یہ ہے

زیا رت حضرت صا حب الزمان (عج)

اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا حُجَّةَ ﷲ فِی أَرْضِهِ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا عَیْنَ ﷲ فِی خَلْقِهِ اَلسَّلاَمُ

آپ پر سلام ہو جو خدا کی زمین میں اس کی حجت ہیں آپ پر سلام ہو جو خدا کی مخلوق میں اس کی آنکھ ہیں آپ پر

عَلَیْکَ یَا نُورَ ﷲ الَّذِی یَهْتَدِی بِهِ الْمُهْتَدُونَ وَیُفَرَّجُ بِهِ عَنِ الْمُؤْمِنِینَ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ

سلام ہو جو خدا کے وہ نور ہیں جس سے ہدایت چاہنے والے ہدایت پاتے ہیں اور جس سے مومنوں کو کشادگی ملتی ہے آپ پر سلام ہو

أَیُّهَا الْمُهَذَّبُ الْخائِفُ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ أَیُّهَا الْوَلِیُّ النَّاصِحُ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا سَفِینَةَ

جو نیک طینت ڈرنے والے ہیں آپ پر سلام ہو اے خیر خواہ و سرپرست آپ پر سلام ہو اے کشتی

النَّجاةِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا عَیْنَ الْحَیَاةِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ، صَلَّی ﷲ عَلَیْکَ وَعَلَی آلِ

نجات آپ پر سلام ہو اے چشمہ حیات آپ پر سلام ہو خدا کی رحمت ہو آپعليه‌السلام پر اورآپکے پاک

بَیْتِکَ الطَّیِّبِینَ الطَّاهِرِینَ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ عَجَّلَ ﷲ لَکَ مَا وَعَدَکَ مِنَ النَّصْرِ وَظُهُورِ

و پاکیزہ خاندانعليه‌السلام پر آپ پر سلام ہو خدا اس امر کے ظہور او نصرت میں جس کا وعدہ اس نے آپ سے

الْاَمْرِ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا مَوْلایَ أَنَا مَوْلاکَ عَارِفٌ بِأُولاَکَ وَأُخْرَاکَ أَتَقَرَّبُ إلَی ﷲ

کیا ہے آپعليه‌السلام پر سلام ہو اے میرے سردار میں آپ کا غلام ہوں آپ کے آغاز و انجام سے واقف ہوں میں خدا کا قرب چاہتا

تَعَالَی بِکَ وَبِآلِ بَیْتِکَ وَأَنْتَظِرُ ظُهُورَکَ وَظُهُورَ الْحَقِّ عَلَی یَدَیْکَ وَأَسْأَلُ ﷲ أَنْ

ہوں آپ کا اور آپکے خاندان کے و سیلے کا انتظا کرتا ہوںآپکے ظہوراورآ پکے ہا تھو ں حق کے ظہو ر کا اور خد ا سے سو ال کرتا ہوں

یُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ یَجْعَلَنِی مِنَ الْمُنْتَظِرِینَ لَکَ وَالتَّابِعِینَ وَالنَّاصِرِینَ

کہ وہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آلعليه‌السلام محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت فرمائے اور مجھے آپکے انتظار کرنے والوں اور پیروی کرنے والوں اور آپ کے دشمنوں کے

لَکَ عَلَی أَعْدائِکَ وَالْمُسْتَشْهَدِینَ بَیْنَ یَدَیْکَ فِی جُمْلَةِ أَوْلِیَائِکَ یَا مَوْلایَ یَا صَاحِبَ

مقابل آپکے مددگاروں اور آپکے سامنے شہید ہونے والے آپکے دوستوں میں سے قرار دے۔ اے میرے آقا اے

الزَّمَانِ، صَلَواتُ ﷲ عَلَیْکَ وَعَلَی آلِ بَیْتِکَ، هذَا یَوْمُ الْجُمُعَةِ وَهُوَ یَوْمُکَ الْمُتَوَقَّعُ

صاحب زماںعليه‌السلام آپ پر اور آپعليه‌السلام کے اہل خاندانعليه‌السلام پر خدا کی رحمتیں ہوں ۔ یہ جمعہ کا دن ہے جوآپعليه‌السلام کا دن ہے جس میں

فِیهِ ظُهُورُکَ، وَالْفَرَجُ فِیهِ لِلْمُؤْمِنِینَ عَلَی یَدَیْکَ، وَقَتْلُ الْکافِرِینَ بِسَیْفِکَ، وَأَ نَا یَا

آپعليه‌السلام کے ظہور اور آپعليه‌السلام کے ذریعے مومنوں کی آسودگی کی توقع ہے اور آپ کی تلوار سے کافروں کے قتل کی امید ہے اور اے

مَوْلایَ، فِیهِ ضَیْفُکَ وَجَارُکَ، وَأَ نْتَ یَا مَوْلایَ کَرِیمٌ مِنْ أَوْلادِ الْکِرَامِ، وَمَأْمُورٌ

میرے آقا میں آج کے دن آپ کی پناہ میں ہوں اور اے میرے آقا آپ کریم اور کریموں کی اولاد سے ہیں اور مہمان رکھنے اور

بِالضِّیافَةِ وَالْاِجَارَةِ فَأَضِفْنِی وَأَجِرْنِی صَلَوَاتُ ﷲ عَلَیْکَ وَعَلَی أَهْلِ بَیْتِکَ الطَّاهِرِینَ

پناہ دینے پر مامور ہیں بس مجھے مہمان کیجیے اور پنا ہ دیجئے پر اور آپ کے پاک و پاکیز ہ اہل خاندان پرخدا تعالیٰ کی رحمتیں ہوں ۔

سید بن طاؤس کہتے ہیں میں اس زیارت کے بعد اس شعر کی طرف متوجہ ہوتا ہوں اور امام زمانہ - کی طرف اشارہ کر کے کہتا ہوں

نزیلک حیث ماا تحهت رکابی وضیفک حیث کنت من البلاد

میری سواری مجھے جہاں بھی لے جائے میں آپ ہی کا مہمان ہوں اور شہروں میں سے جس شہر میں رہوں وہاں بھی آپکا مہمان ہوں