مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)0%

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو) مؤلف:
زمرہ جات: ادعیہ اور زیارات کی کتابیں

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مؤلف: شیخ عباس بن محمد رضا قمی
زمرہ جات:

مشاہدے: 183701
ڈاؤنلوڈ: 10987

تبصرے:

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 170 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 183701 / ڈاؤنلوڈ: 10987
سائز سائز سائز
مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مؤلف:
اردو

چھٹی فصل –

اس میں بعض مشہو ر د عا ئو ں کا تذ کر ہ ہے۔

دعائے صبا ح

یہ حضرت امیر المو منین - کی د عا ہے :مؤلّف کہتے ہیںکہ علامہ مجلسی نے یہ دعا اپنی کتاب بحار الانوار کی کتاب الدعائ اور کتاب الصلوۃ میں درج کی ہے۔ نیز فرمایا ہے کہ یہ مشہور دعائوں میں سے ہے ۔ لیکن میں نے اسے دیگر معتبر کتب میں نہیں پایا۔ البتہ سید بن باقی کی کتابِ مصباح میں یہ دعا موجود ہے۔اور اسی طرح علامہ مجلسی نے فرمایا ہے کہ اس دعا کا فریضہ ِصبح کے بعد پڑھا جانا مشہور ہے ۔ تا ہم سید بن باقیرحمه‌الله نے روایت کی ہے کہ اسے نافلہ صبح کے بعد پڑھا جائے۔ بہرحال ان دونوں میں سے جو صورت بھی اختیار کی جائے مناسب ہے:

بِسْمِ ﷲ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ

خد ا کے نا م سے(شروع کرتا ہوں) جو بڑا مہر با ن نہا یت ر حم کرنے وا لا ہے

اَللّٰهُمَّ یَا مَنْ دَلَعَ لِسانَ الصَّباحِ بِنُطْقِ تَبَلُّجِهِ، وَسَرَّحَ قِطَعَ اللَّیْلِ الْمُظْلِمِ بِغَیَاهِبِ

اے میرے معبود! جس نے صبح کی زبان کو روشنی کی گویائی دی اور اندھیری رات کے ٹکڑوں کو لرزتی تاریکیوں سمیت

تَلَجْلُجِهِ، وَأَتْقَنَ صُنْعَ الْفَلَکِ الدَّوَّارِ فِی مَقَادِیرِ تَبَرُّجِهِ، وَشَعْشَعَ ضِیَاءَ الشَّمْسِ

ہنکا دیا اور گھومتے آسمان کی ساخت کو اسکے برجوں سے محکم کیا اور سورج کی روشنی کو اسکے نور فروزاں

بِنُورِ تَأَجُّجِهِ، یَا مَنْ دَلَّ عَلَی ذَاتِهِ بِذَاتِهِ، وَتَنَزَّهَ عَنْ مُجَانَسَةِ مَخْلُوقَاتِهِ، وَجَلَّ

سے چمکایا۔ اے وہ جس نے اپنی ذات کو دلیل بنایا جو اپنی مخلوقات کا ہم جنس ہونے سے پاک اور اسکی کیفیتوں

عَنْ مُلاءَمَةِ کَیْفِیَّاتِهِ، یَا مَنْ قَرُبَ مِنْ خَطَراتِ الظُّنُونِ، وَبَعُدَ عَنْ لَحَظَاتِ الْعُیُونِ

کی آمیزش سے بلند ہے اے وہ جو ظنی خیالوں سے قریب ہے اور آنکھوں کی دید سے دور ہے

وَعَلِمَ بِمَا کَانَ قَبْلَ أَنْ یَکُونَ، یَا مَنْ أَرْقَدَنِی فِی مِهَادِ أَمْنِهِ وَأَمَانِهِ، وَأَیْقَظَنِی إلی

اور ہونے والی چیزوں کوہونے سے پہلے جان چکا ہے اے وہ جس نے مجھے اپنے امن و سلامتی کے گہوارے میں سلایا اور اپنی بخشش

مَا مَنَحَنِی بِهِ مِنْ مِنَنِهِ وَ إحْسَانِهِ، وَکَفَّ أَکُفَّ السُّوئِ عَنِّی بِیَدِهِ وَسُلْطَانِهِ صَلِّ

اور احسان کو پانے کیلئے مجھے بیدار کیا اپنی قدرت و اقتدار سے برائی کو مجھ پر ہاتھ ڈالنے سے روکا۔ اے معبود

اَللّٰهُمَّ عَلَی الدَّلِیلِ إلَیْکَ فِی اللَّیْلِ الأَلْیَلِ، وَالْمَاسِکِ مِنْ أَسْبَابِکَ بِحَبْلِ الشَّرَفِ

اس پر رحمت فرما جو تاریک رات میں تیری طرف رہنمائی کرنے والا، تیرے سہاروں میں سے شرف کی پا ئیدار رسی کو پکڑ ے والا،

الاَطْوَلِ وَالنَّاصِعِ الْحَسَبِ فِی ذِرْوَةِ الْکَاهِلِ الاَعْبَلِ وَالثَّابِتِ الْقَدَمِ عَلَی زَحالِفِها

اعلیٰ خاندان میں سے چمکتی پیشانی والا، استوار روش والا،آغاز ہی سے لغزشوں کے مواقع پر ثابت

فِی الزَّمَنِ الْاَوَّلِ وَعَلَی آلِهِ الْاَخْیَارِ الْمُصْطَفَیْنَ الاَ بْرارِ وَافْتَحِ اَللّٰهُمَّ لَنَا مَصَارِیعَ

قدم رہنے والا ہے اور اس نبی کی نیکوکار برگزیدہ خوش کردار آلعليه‌السلام پر رحمت فرما۔ اے معبود! اپنی رحمت و بخشش

الصَّباحِ بِمَفَاتِیحِ الرَّحْمَةِ وَالْفَلاَحِ وَأَلْبِسْنِی اَللّٰهُمَّ مِنْ أَفْضَلِ خِلَعِ الْهِدَایَةِ وَالصَّلاَحِ

کی کنجیوں سے ہمارے لئے صبح کے دروازے کھول دے ۔اے معبود مجھے نیکی وہدایت کی بہترین خلعت پہنادے

وَأَغْرِسِ اَللّٰهُمَّ بِعَظَمَتِکَ فِی شِرْبِ جَنانِی یَنَابِیعَ الْخُشُوعِ وَأَجْرِ اَللّٰهُمَّ لِهَیْبَتِکَ مِنْ

خداوند! اپنی عظمت کے باعث میرے دل کی زمین میں خشوع و انکساری کے درخت لگا دے اے معبود! اپنی ہیبت کیلئے

آمَاقِی زَفَرَاتِ الدُّمُوعِ، وَأَدِّبِ اَللّٰهُمَّ نَزَقَ الْخُرْقِ مِنِّی بِأَزِمَّةِ الْقُنُوعِ إلهِی إنْ لَمْ

میری آنکھوں سے آنسوئوں کے تار جاری کردے۔ خدایا میری کج خلقی کو قناعت کی لگام ڈال دے۔ میرے اللہ اگر

تَبْتَدِیْنِی الرَّحْمَةُ مِنْکَ بِحُسْنِ التَّوْفِیقِ فَمَنِ السَّالِکُ بِی إلَیْکَ فِی واضِحِ الطَّرِیقِ وَ

تو نے اپنی نیکی کی توفیق نہ دی تو کون مجھے تیری طرف کشادہ راہ پر لے چلے گا اور

إنْ أَسْلَمَتْنِی أَنَاتُکَ لِقائِدِ الْاَمَلِ وَالْمُنَیٰ فَمَنِ الْمُقِیلُ عَثَرَاتِی مِنْ کَبَوَاتِ الْهَوی

تیری دی ہوئی ڈھیل سے میں خواہش کے پیچھے چل پڑا تو کون مجھے ہوس کی ٹھوکروں سے بچائے گا

وَ إنْ خَذَلَنِی نَصْرُکَ عِنْدَ مُحارَبَةِ النَّفْسِ وَالشَّیْطانِ فَقَدْ وَکَلَنِی خِذْلانُکَ إلی

اور اگر میرے نفس اور شیطا ن کی جنگ میں تیری نصرت میرے شامل حال نہ ہوتی تو گویا تیری دوری نے مجھے

حَیْثُ النَّصَبِ وَالْحِرْمانِ، إلهِی أَتَرَانِی مَا أَتَیْتُکَ إلاَّ مِنْ حَیْثُ الآمالِ، أَمْ عَلِقْتُ

رنج و غم کے حوالے کر دیا ہوتا میرے مالک کیا تیری نظر سے تیرے پاس اپنی خواہشوں کیلئے آیا ہوں یا میں نے

بِأَطْرَافِ حِبَالِکَ إلاَّ حِینَ باعَدَتْنِی ذُ نُوبِی عَنْ دَارِ الْوِصَالِ، فَبِیْسَ الْمَطِیَّةُ الَّتِی

تجھ سے اس وقت تعلق قائم کیا کہ جب میرے گناہوں نے مجھے تیرے وصال سے دور کردیا پس میرے دل نے

امْتَطَتْ نَفْسِی مِنْ هَوَاها فَوَاهاً لَهَا لِمَا سَوَّلَتْ لَهَا ظُنُونُها وَمُنَاها وَتَبّاً لَها لِجُرْأَتِها

خواہشوں کو اپنی بری سواری بنایا پس اس پر اور اسکی خیالی تمنائوں پر نفرین ہے اور تباہی ہو اسکی جو

عَلَی سَیِّدِها وَمَوْلاها إلهِی قَرَعْتُ بَابَ رَحْمَتِکَ بِیَدِ رَجَائِی، وَهَرَبْتُ إلَیْکَ لاَجِئاً

اس نے اپنے آقا پر یہ جرات کی ہے۔ الہی میں نے اپنی امید کے ہاتھوں تیرے باب ِرحمت پر دستک دی ہے اور اپنی حد سے زیادہ

مِنْ فَرْطِ أَهْوَائِی، وَعَلَّقْتُ بِأَطْرَافِ حِبَالِکَ أَنامِلَ وَلاَئِی، فَاصْفَحِ اَللّٰهُمَّ عَمَّا کُنْتُ

تمنائوں سے ڈر کے تیرے پاس بھاگ آیا ہوں اور محبت کی انگلیوں سے تیرے دامان ِرحمت کو تھام لیا ہے۔ اے معبود! مجھ سے جو

أَجْرَمْتُهُ مِنْ زَلَلِی وَخَطَائِی، وَأَقِلْنِی مِنْ صَرْعَةِ رِدَائِی، فَ إنَّکَ سَیِّدِی وَمَوْلایَ

لغزشیں اور خطائیں ہوئی ہیں ان سے چشم پوشی فرما اور میری چادر کی پایچی(وادی ہلاکت) سے صرف نظر فرما کیونکہ تو میرا آقا و

وَمُعْتَمَدِی وَرَجَائِی، وَأَ نْتَ غایَةُ مَطْلُوبِی وَمُنَایَ فِی مُنْقَلَبِی وَمَثْوَایَ إلهِی کَیْفَ

مالک اور میرا سہارا اور امید ہے اور تو ہی اس دنیا اور آخرت میں میرا اصلی مطلوب و مقصود ہے ۔میرے معبود! تو اس بے چارے

تَطْرُدُ مِسْکِیناً الْتَجَأَ إلَیْکَ مِنَ الذُّنُوبِ هارِبَاً أَمْ کَیْفَ تُخَیِّبُ مُسْتَرْشِداً قَصَدَ إلَی

کو کیسے نکال دے گا جوتیرے پاس گناہوں سے بھاگ کر آیا ہے یا اس طالب ہدایت کو کیسے مایوس کرے گا جو تیرے حضور دوڑتا ہوا

جَنَابِکَ سَاعِیاً أَمْ کَیْفَ تَرُدُّ ظَمْآناً وَرَدَ إلی حِیَاضِکَ شَارِباً کَلاَّ وَحِیَاضُکَ مُتْرَعَةٌ

آیا ہے یا اس پیاسے کو کیسے دور کرے گا جو تیرے کرم کے حوض سے پیاس بجھانے آیا ہے ہرگز نہیں !کہ تیرے فیض کے چشمے خشک

فِی ضَنْکِ الْمُحُولِ، وَبَابُکَ مَفْتُوحٌ لِلطَّلَبِ وَالْوُغُولِ، وَأَ نْتَ غایَةُ الْمَسْؤُولِ وَنِهَایَةُ

سالی میں بھی رواں ہیں اور تیرا بابِ کرم داخلے اور سوال کیلئے کھلا ہے تو سوال کی انتہا اور امید کی آخری

الْمَأْمُولِ إلهِی هَذِهِ أَزِمَّةُ نَفْسِی عَقَلْتُها بِعِقَالِ مَشِیْءَتِکَ وَهذِهِ أَعْبَائُ ذُ نُوبِی دَرَأْتُها

حد ہے میرے معبود! یہ میرے نفس کی باگیں ہیں جنکو میں نے تیری مشیت کی رسی سے باندھ دیا ہے اور یہ ہیں میرے گناہوں کی

بِعَفْوِکَ وَرَحْمَتِکَ وَهَذِهِ أَهْوَائِیَ الْمُضِلَّةُ وَکَلْتُها إلَی جَنَابِ لُطْفِکَ وَرَأْفَتِکَ،

گٹٹھریاں جو میں نے تیری بخشش و رحمت کے آگے لا رکھی ہیں اور یہ ہیں میری گمراہ کن خواہشیں جو میں نے تیرے لطف و کرم کے

فَاجْعَلِ اَللّٰهُمَّ صَبَاحِی هذا نَازِلاً عَلَیَّ بِضِیَائِ الْهُدی وَبِالسَّلامَةِ فِی الدِّینِ وَالدُّنْیا

سپرد کر دی ہیں پس اے پروردگار! اس صبح کو میرے لیے نور ہدایت اور دین و دنیا کی سلامتی کی حامل بنا کر نازل فرما

وَمَسَائِی جُنَّةً مِنْ کَیْدِ الْعِدَیٰ وَوِقایَةً مِنْ مُرْدِیاتِ الْهَوَیٰ، إنَّکَ قادِرٌ عَلَی ما تَشائُ

اور اس رات کو دشمنوں کی مکاری سے میری ڈھال اور ہلاک کرنے والی ہوس کی سپر بنادے بے شک تو جو چاہے اس پر قادر ہے

تُؤْتِی الْمُلْکَ مَنْ تَشائُ، وَتَنْزِعُ الْمُلْکَ مِمَّنْ تَشائُ، وَتُعِزُّ مَنْ تَشائُ، وَتُذِلُّ مَنْ تَشائُ،

جسے چاہے ملک دیتا ہے اور جس سے چاہے واپس لے لیتا ہے اور جسے چاہے عزت دیتا اور جسے چاہے ذلت دیتا ہے ہر بھلائی

بِیَدِکَ الْخَیْرُ إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ، تُو لِجُ اللَّیْلَ فِی النَّهارِ، وَتُو لِجُ النَّهارَ فِی

تیرے ہاتھ میں ہے بے شک تو ہر چیز پر قادر ہے رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل

اللَّیْلِ، وَتُخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ، وَتُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ، وَتَرْزُقُ مَنْ تَشائُ بِغَیْرِ

کرتا ہے مردہ سے زندہ اور زندہ سے مردہ کو برآمد کرتا ہے اور جسے چاہے بے حساب رزق عطا

حِسَابٍ لاَ إلهَ إلاَّ أَنْتَ سُبْحانَکَ اَللّٰهُمَّ وَبِحَمْدِکَ مَنْ ذَا یَعْرِفُ قَدْرَکَ فَلاَ یَخافُکَ

فرماتا ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں پاک ہے تو اے اللہ اور حمد تیرے ہی لیے ہے کون ہے جو تیری قدر و عظمت کو پہچانے تو اس سے

وَمَنْ ذَا یَعْلَمُ مَا أَ نْتَ فَلاَ یَهابُکَ، أَ لَّفْتَ بِقُدْرَتِکَ الْفِرَقَ، وَفَلَقْتَ بِلُطْفِکَ الْفَلَقَ،

نہ ڈرے کون ہے جو جانتا ہو تو کون ہے پھر تجھ سے مرعوب نہ ہو تو نے اپنی قدرت سے منتشرکو متحد کیا اور اپنے لطف سے سپیدہ صبح کو

وَأَنَرْتَ بِکَرَمِکَ دَیاجِیَ الْغَسَقِ وَأَنْهَرْتَ الْمِیَاهَ مِنَ الصُّمِّ الصَّیاخِیدِ عَذْباً وَأُجَاجاً

نمایاں کیا اور تو نے ہی اپنے کرم سے تاریک راتوں کو روشن کیا اور تو نے سخت پتھروں میں سے میٹھے اور کھاری پانی کے چشمے جاری

وَأَنْزَلْتَ مِنَ الْمُعْصِراتِ مائً ثَجَّاجاً وَجَعَلْتَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لِلْبَرِیَّةِ سِراجاً وَهَّاجاً

کیے اور بادلوں سے نتھرا ہوا میٹھا پانی برسایا اور تو نے سورج اور چاند کو مخلوق کیلئے روشن چراغ قرار دیا بغیر اس کے کہ

مِنْ غَیْرِ أَنْ تُمَارِسَ فِیَما ابْتَدَأْتَ بِهِ لُغُوباً وَلاَ عِلاجاً، فَیا مَنْ تَوَحَّدَ بِالْعِزِّ وَالْبَقَائِ

پیدا کرنے میں تجھے کوئی تھکاوٹ و خستگی عارض ہوئی یا تو محتاج ہوا ہو پس اے عزت اور بقا میں یگانہ

وَقَهَرَ عِبَادَهُ بِالْمَوْتِ وَالْفَنائِ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِهِ الْاَتْقِیَائِ وَاسْمَعْ نِدَائِی وَاسْتَجِبْ

اور موت دفنا کے ذریعے بندوں پر غالب رہنے والے! محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت فرما جو پرہیزگار ہیں اور میری پکار سن لے میری دعا

دُعَاءِی وَحَقِّقْ بِفَضْلِکَ أَمَلِی وَرَجَائِی یَا خَیْرَ مَنْ دُعِیَ لِکَشْفِ الضُّرِّ، وَالْمَأْمُولِ

قبول فرما اور اپنے کرم سے میری تمناو امید پوری کر دے اے وہ بہترین ذات جسے تکلیف دور کرنے کیلئے پکارا جاتا ہے اور اے تنگی

فِی کُلِّ عُسْرٍ وَیُسْرٍ بِکَ أَنْزَلْتُ حاجَتِی فَلاَ تَرُدَّنِی مِنْ سَنِیِّ مَوَاهِبِکَ خائِباً یَا کَرِیمُ

و فراخی کی امید گاہ، میں تیرے حضور حاجت لے کر آیا ہوں پس مجھے اپنی وسیع عطائوں سے محرومی کے ساتھ دور نہ کر یاکریم

یَا کَرِیمُ یَا کَرِیمُ بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ وَصَلَّی ﷲ عَلی خَیْرِ خَلْقِهِ مُحَمَّدٍ

یاکریم یاکریم اپنی رحمت کے ساتھ اے سب سے زیادہ رحمت کرنے والے اور اس کی بہترین مخلوق حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی سبھی آلعليه‌السلام پر

وَآلِهِ أَجْمَعِینَ پهر سجده میں جائیں اور کهیں: إلهِی قَلْبِی مَحْجُوبٌ وَنَفْسِی مَعْیُوبٌ وَعَقْلِی

خدا کی رحمت ہو خدایا !میرے دل پر حجاب ہے میرے نفس میں عیب ہے میری عقل

مَغْلُوبٌ وَهَوَائِی غَالِبٌ، وَطَاعَتِی قَلِیلٌ، وَمَعْصِیَتِی کَثِیرٌ، وَ لِسَانِی مُقِرٌّ بِالذُّنُوبِ،

ناکارہ ہے میری خواہش غالب میری عبادت کم اور گناہ بہت زیادہ ہیں میری زبان گناہوں کا اقرار کرتی ہے

فَکَیْفَ حِیلَتِی یَا سَتَّارَ الْعُیُوبِ وَیَا عَلاَّمَ الْغُیُوبِ وَیَا کَاشِفَ الْکُرُوبِ اغْفِرْ ذُنُوبِی

تو میرا چارہ کار کیا ہے؟ اے عیبوں کو چھپانے والے اے چھپی باتوں کو جاننے والے اے دکھوں کو دور کرنے والے میرے تمام گناہ

کُلَّها بِحُرْمَةِ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ یَا غَفَّارُ یَا غَفَّارُ یَا غَفَّارُ بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

بخش دے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آلعليه‌السلام محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی حرمت کے واسطے سے یاغفار یاغفار یاغفار اپنی رحمت کے ساتھ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔