مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)0%

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو) مؤلف:
زمرہ جات: ادعیہ اور زیارات کی کتابیں

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مؤلف: شیخ عباس بن محمد رضا قمی
زمرہ جات:

مشاہدے: 185191
ڈاؤنلوڈ: 11064

تبصرے:

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 170 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 185191 / ڈاؤنلوڈ: 11064
سائز سائز سائز
مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مؤلف:
اردو

دعائ سیفی صغیر یعنی دعائ قاموس

شیخ اجل ثقتہ الاسلام نوریرحمه‌الله نے صحیفہ علویہ ثانیہ میں دعا سیفی کا ذکر کیا ہے اور فرمایا ہے کہ طلسمات اور علم تسخیرکے ماہرین نے اس دعا کی عجیب و غریب شرح کی اور اسکے حیرت انگیز اثرات بیان کیے ہیں چونکہ میں ایسے لوگوں پر چنداں اعتماد نہیں کرتا لہذا میں نے انکے اقوال نقل نہیں کیے لیکن یہاں میں اصل دعا کو بطور تسامح اور چشم پوشی اور علمائے اعلام کی پیروی میں نقل کر رہاہوں اور وہ یہ ہے :

بِسْمِ ﷲ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ

شروع خدا کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

رَبِّ أَدْخِلْنِی فِی لُجَّةِ بَحْرِ أَحَدِیَّتِکَ، وَطَمْطَامِ یَمِّ وَحْدانِیَّتِکَ،

خدایا مجھے اپنی یگانگی کے سمندر میں داخل فرما اور اپنی یکتائی کی

وَقَوِّنِی بِقُوَّةِ سَطْوَةِ سُلْطانِ فَرْدانِیَّتِکَ، حَتَّی أَخْرُجَ إلی فَضَائِ سَعَةِ

موجوں میں وارد کردے اورمجھے اپنی سلطنتِ وحدانیت کے دبدبہ سے قوت عطا کر یہاں تک کہ میں تیری رحمت کی وسیع

رَحْمَتِکَ، وَفِی وَجْهِی لَمَعاتُ بَرْقِ الْقُرْبِ مِنْ آثارِ حِمایَتِکَ، مَهِیباً

فضائ میں جاپہنچوں اور میرے چہرے پر تیرے قرب کی روشنی کی کرنیں تیری حمایت کی نشانیاں بن جائیں

بِهَیْبَتِکَ، عَزِیزاً بِعِنایَتِکَ، مُتَجَلِّلاً مُکَرَّماً بِتَعْلِیمِکَ وَتَزْکِیَتِکَ، وَ

تیرے رعب سے مجھے رعب ملے تیری مہربانی سے معزز ہوجائوں تیری تعلیم وتربیت سے مجھے جلالت و کرامت حاصل ہو

أَلْبِسْنِی خِلَعَ الْعِزَّةِ وَالْقَبُولِ، وَسَهِّلْ لِی مَناهِجَ الْوُصْلَةِ وَالْوُصُولِ،

مجھے عزت وقبولیت کا لباس پہنا دے اور میرے لیے اپنے قرب و وصال کی راہیں آسان فرما دے

وَتَوِّجْنِی بِتاجِ الْکَرامَةِ وَالْوَقارِ، وَأَ لِّفْ بَیْنِی وَبَیْنَ أَحِبَّائِکَ فِی دارِ

میرے سر پر شان و شوکت کا تاج سجادے اور اس دنیا اور دوسری دنیا میں اپنے پیاروں اورمیرے درمیان

الدُّنْیا وَدارِ الْقَرارِ، وَارْزُقْنِی مِنْ نُورِ اسْمِکَ هَیْبَةً وَسَطْوَةً تَنْقادُ لِیَ

الفت قائم کر دے اپنے نام کے نور سے مجھے ایسارعب ودبدبہ عطا فرما کہ لوگوں کے دل اور جانیں میری مطیع ہوں

الْقُلُوبُ وَالْاَرْواحُ، وَتَخْضَعُ لَدَیَّ النُّفُوسُ وَالْاَشْباحُ، یَا مَنْ ذَ لَّتْ

اور ان کے جسم اور نفوس میرے آگے جھکے رہیں اے وہ جس کے سامنے ظالم لوگ پست ہیں

لَهُ رِقابُ الْجَبابِرَةِ، وَخَضَعَتْ لَدَیْهِ أَعْناقُ الْاَکاسِرَةِ، لاَ مَلْجَأَ وَلاَ

اور جس کے حضور بادشاہوں کی گردنیں جھکی ہوئی ہیں پناہ اور نجات نہیں

مَنْجیً مِنْکَ إلاَّ إلَیْکَ، وَلاَ إعانَةَ إلاَّ بِکَ، وَلاَ اتِّکاءَ إلاَّ عَلَیْکَ، ادْفَعْ

مگر تیری ہی جناب میں اور نہیں کوئی امداد مگر تیری طر ف سے نہیں کوئی تکیہ گاہ مگر تو ہی ہے

عَنِّی کَیْدَ الْحاسِدِینَ، وَظُلُماتِ شَرِّ الْمُعانِدِینَ، وَارْحَمْنِی تَحْتَ

مجھ سے حاسدوں کے فریب اور دشمنوں کے شر کے اندھیرے دور فرما اور پردہ ہائے عرش کے سائے میں جگہ دے

سُرادِقَاتِ عَرْشِکَ یَا أَکْرَمَ الْاَکْرَمِینَ، أَیِّدْ ظاهِرِی فِی تَحْصِیلِ

مجھ پر رحمت فرما اے سب سے زیادہ بزرگی والے میری کمر مضبوط فرما کہ میں تیری پسندیدہ

مَراضِیکَ، وَنَوِّرْ قَلْبِی وَسِرِّی بِالاطِّلاعِ عَلی مَناهِجِ مَساعِیکَ،

چیزیں حاصل کروں میرے قلب وروح کو روشن کر دے تاکہ میں تیرے لیے کوشش کرنے کی راہیں دیکھوں

إلهِی کَیْفَ أَصْدُرُ عَنْ بابِکَ بِخَیْبَةٍ مِنْکَ، وَقَدْ وَرَدْتُهُ عَلی ثِقَةٍ بِکَ

میرے معبود میں کس طرح تیرے دروازے سے مایوس ہو کر پلٹ جائوں جبکہ تجھ پر بھروسہ کر کے یہاں حاضر ہوا ہوں

وَکَیْفَ تُؤْیِسُنِی مِنْ عَطائِکَ وَقَدْ أَمَرْتَنِی بِدُعائِکَ وَهَا أَ نَا مُقْبِلٌ

اور تواپنی اطاعت سے مجھے کیسے مایوس کرے گا جب کہ تیرا حکم ہے کہ تجھے پکارا کروں اور اب میں تیرے حضور آن پڑا ہوں

عَلَیْکَ، مُلْتَجِیٌَ إلَیْکَ، باعِدْ بَیْنِی وَبَیْنَ أَعْدائِی کَما باعَدْتَ بَیْنَ

تجھ سے عرض کرتا ہوں کہ میرے اور میرے دشمنوں میں دوری کردے جیسے تو نے میرے دشمنوں میں دوری

أَعْدائِی، اخْتَطِفْ أَبْصارَهُمْ عَنِّی بِنُورِ قُدْسِکَ وَجَلالِ مَجْدِکَ، إنَّکَ

ڈالی میری طرف سے ان کی آنکھوں کو چندھیا دے اپنے پاکیزہ نور اور اپنی جلالت شان سے بے شک تو ہی

أَنْتَ ﷲ الْمُعْطِی جَلائِلَ النِّعَمِ الْمُکَرَّمَةِ لِمَنْ نَاجَاکَ بِلَطائِفِ

وہ ﷲ ہے جواپنے لطف وکرم سے اپنی عظیم نعمتیں اسے عطا فرماتا ہے جو چپکے چپکے تجھ سے

رَحْمَتِکَ، یَا حَیُّ یَا قَیُّومُ یَا ذَا الْجَلالِ وَالْاِکْرامِ وَصَلَّی ﷲ عَلی

سوال کرتا ہے اے زندہ نگہبان اے جلالت و بزرگی کے مالک اور اے ﷲ ہمارے

سَیِّدِنا وَنَبِیِّنا مُحَمَّدٍ وَآلِهِ أَجْمَعِینَ الطَّیِّبِینَ الطَّاهِرِینَ

سردار اور ہمارے نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی ساری طاہر و اطہر آل پر رحمت فرما۔

ساتویں فصل

بعض قرآنی آیات اور دعائیں

اس میں بعض قرآنی آیات اور چند مختصر و مفید دعائیں مذکور ہیں جو میں نے معتبر کتب سے منتخب کی ہیں ۔ان میں اول یہ قرآنی آیات ہیں کہ جنہیں سید اجل سید علی خاں شیرازیرحمه‌الله نے کتاب کلم طیب میں نقل کیا ہے کہ اسم اعظم لفظ ﷲ سے شروع اور لفظ ھُوَ پر ختم ہوتاہے اس میں اسم کے حروف بلانقطہ کے ہیں اور اس پر اعراب لگائیں یا نہ لگائیں، اسکی قرائت میں کوئی فرق نہیں پڑتا اوروہ قرآن کریم کی پانچ سورتوں یعنی سورہ بقرہ ، آل عمران ، نسائ ، طٰہٰ اور تغابن کی پانچ آیتوں میں موجود ہے۔ شیخ مغربی کافرمان ہے کہ جو شخص روزانہ گیارہ مرتبہ ان آیات کے پڑھنے کو اپنا ورد بنا لے تواسکی ہر چھوٹی بڑی مشکل بہت جلد آسان ہو جائے گی اور وہ پانچ آیات یہ ہیں :

( ۱ ) دعائ اسم اعظم

﴿ ۱ ﴾ﷲ لاَ إلهَ إلاَّ هُوَ الْحَیُّ الْقَیُّومُیه آیت الکرسی هے اسے تا آخر پڑهنا چاهیئے : ﴿ ۲ ﴾ﷲ لاَ إلهَ إلاَّ

ﷲ وہ ہے کہ جسکے سوا کوئی معبود نہیں وہ زندہ وقائم ہے ﷲ وہ ہے کہ جسکے سوا کوئی معبود نہیں وہ زندہ و قائم ہے اس نے تم پر کتاب برحق

هُوَالْحَیُّ الْقَیُّومُ نَزَّل عَلَیْکَ الْکِتَابَ بِالْحَقِّ مُصَدِّقاً لِمَا بَیْنَ یَدَیْهِ وَأَنْزَلَ التَّوْرَاةَ وَالاِِنْجِیلَ

نازل کی جواپنے سے پہلی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے اور اس نے انسانوں کی ہدایت کے لیے توریت و انجیل نازل کی

مِنْ قَبْلُ هُدَیً لِلنَّاسِ وَأَنْزَلَ الْفُرْقانَ ﴿ ۳ ﴾ﷲ لاَ إلهَ إلاَّ هُوَ لَیَجْمَعَنَّکُمْ إلی یَوْمِ الْقِیَامَةِ

اور اسی نے قرآن اتارا ہے ﷲ وہ ہے کہ جسکے سوا کوئی معبود نہیں وہ ضرورتم سب کو قیامت کے دن اکٹھا کرے گا اس میں شک نہیں

لاَرَیْبَ فِیهِ وَمَنْ أَصْدَقُ مِنَ ﷲ حَدِیثاً ﴿ ۴ ﴾ ﷲ لاَ إلهَ إلاَّ هُوَ لَهُ الْاَسْمائُ الْحُسْنَی

بات کہنے میں ﷲ تعالیٰ سے زیادہ سچا کون ہے۔ﷲ وہ ہے کہ جسکے سوا کوئی معبود نہیں اسی کے لیے اچھے اچھے نام ہیں۔

﴿ ۵ ﴾ ﷲ لاَ إلهَ إلاَّ هُوَ وَعَلَی ﷲ فَلْیَتَوَکَّلِ الْمُؤْمِنُونَ

ﷲ وہ ہے کہ جسکے سوا کوئی معبود نہیں اور مومن تو ﷲ ہی پر بھروسہ کرتے ہیں۔

( ۲ ) دعائ توسل

علامہ مجلسی نے فرمایا کہ بعض معتبر کتابوں میں محمد بن بابویہ سے نقل کیا گیا ہے کہ انہوں نے دعائ توسل کو ائمہ معصومین سے روایت کیا ہے اور یہ فرمایا ہے کہ میں نے اس دعا کو جس مقصد کے لیے بھی پڑھا بہت جلد اس کی قبولیت کااثر دیکھا اور وہ دعا یہ ہے :

اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ وَأَتَوَجَّهُ إلَیْکَ بِنَبِیِّکَ نَبِیِّ الرَّحْمَةِ مُحَمَّدٍ صَلَّی ﷲ عَلَیْهِ وَآلِهِ

اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اور تیری طرف متوجہ ہوتا ہوں تیرے پیغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نبی رحمت حضرت محمد

یَا أَبَا الْقاسِمِ یَا رَسُولَ ﷲ یَا إمامَ الرَّحْمَةِ یَا سَیِّدَنا وَمَوْلاَنَا إنَّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا

کے وسیلے سے اے ابوالقاسمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اے ﷲ کے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اے امامعليه‌السلام رحمت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں

وَتَوَسَّلْنا بِکَ إلَی ﷲ وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حَاجاتِنا، یَا وَجِیهاً عِنْدَ ﷲ اشْفَعْ لَنا

اور آپ کو بارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت

عِنْدَ ﷲ یَا أَبَا الْحَسَنِ، یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ، یَا عَلِیُّ بْنَ أَبِی طالِبٍ، یَا حُجَّةَ ﷲ

والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابوالحسنعليه‌السلام اے امیرالمومنینعليه‌السلام اے علیعليه‌السلام ابن ابی طالبعليه‌السلام اے خلق خدا پر اس کی حجت

عَلی خَلْقِهِ یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانا إنَّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ إلَی ﷲ وَقَدَّمْناکَ

اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں

بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا یا وَجِیهاً عِنْدَ ﷲ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ ﷲ یا فاطِمَةَ الزَّهْرائِ

اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے فاطمہ الزہرا

یَا بِنْتَ مُحَمَّدٍ، یَا قُرَّةَ عَیْنِ الرَّسُولِ، یَا سَیِّدَتَنا وَمَوْلاتَنا إنَّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا

اے دختر محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی آنکھوں کی ڈھنڈک اے ہماری سردار اور ہماری آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی

وَتَوَسَّلْنا بِکِ إلَی ﷲ وَقَدَّمْناکِ بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا، یَا وَجِیهَةً عِنْدَ ﷲ اشْفَعِی لَنا

میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیںآپکے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والی خدا کے حضور ہماری

عِنْدَ ﷲ یَا أَبا مُحَمَّدٍ، یَا حَسَنُ بْنَ عَلِیٍّ، أَ یُّهَا الْمُجْتَبی، یَا ابْنَ رَسُولِ ﷲ، یَا

سفارش کیجئے اے ابومحمدعليه‌السلام اے حسنعليه‌السلام بن علیعليه‌السلام اے پسندیدہ اے فرزند رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اے خلق خدا پر اس کی حجت

حُجَّةَ ﷲ عَلی خَلْقِهِ، یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانا إنَّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ

اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہوتے ہیں آپ کو بارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ

إلَی ﷲ وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا، یَا وَجِیهاً عِنْدَ ﷲ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ ﷲ یَا أَبا

بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے امنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابو

عَبْدِﷲ، یَا حُسَیْنُ بْنَ عَلِیٍّ، أَ یُّهَا الشَّهِیدُ، یَا ابْنَ رَسُولِ ﷲ، یَا حُجَّةَ ﷲ عَلی

عبدﷲعليه‌السلام اے حسینعليه‌السلام بن علیعليه‌السلام اے شہید اے فرزند رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی

خَلْقِهِ، یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانا إنَّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ إلَی ﷲ وَقَدَّمْناکَ

طرف متوجہ ہیںاور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے

بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا یَا وَجِیهاً عِنْدَ ﷲ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ ﷲ یَا أَبَا الْحَسَنِ یَا عَلِیُّ بْنَ

خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابوالحسنعليه‌السلام اے علیعليه‌السلام بن

الْحُسَیْنِ یَا زَیْنَ الْعابِدِینَ یَا ابْنَ رَسُولِ ﷲ یَا حُجَّةَ ﷲ عَلی خَلْقِهِ، یَا سَیِّدَنا

الحسینعليه‌السلام اے عابدوں کی زینت اے فرزند رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا

وَمَوْلانا إنَّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ إلَی ﷲ وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا

ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپکے سامنے پیش کرتے ہیں

یَا وَجِیهاً عِنْدَ ﷲ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ ﷲ یَا أَبا جَعْفَرٍ، یَا مُحَمَّدُ بْنَ عَلِیٍّ، أَ یُّهَا الْباقِرُ،

اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابو جعفرعليه‌السلام اے محمدعليه‌السلام ابن علیعليه‌السلام اے باقرعليه‌السلام اے فرزند رسول

یَا ابْنَ رَسُولِ ﷲ یَا حُجَّةَ ﷲ عَلی خَلْقِهِ یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانا إنَّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا

اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی

وَتَوَسَّلْنا بِکَ إلَی ﷲ وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حَاجَاتِنا، یَا وَجِیهاً عِنْدَ ﷲ اشْفَعْ لَنا

اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے

عِنْدَ ﷲ یَا أَبا عَبْدِﷲ، یَا جَعْفَرُ بْنَ مُحَمَّدٍ ، أَ یُّهَا الصَّادِقُ، یَا ابْنَ رَسُولِ ﷲ،

خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے جعفرعليه‌السلام ابن محمدعليه‌السلام اے صادق اے فرزند رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اے خلق خدا پر

یَا حُجَّةَ ﷲ عَلی خَلْقِهِ، یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانَا إنَّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ

اس کی حجت اے ہمارے سرداراور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور

إلَی ﷲ وَقَدَمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا یَا وَجِیهاً عِنْدَ ﷲ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ ﷲ یَا أَبَا

وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے

الْحَسَنِ یَا مُوسَی بْنَ جَعْفَرٍ، أَ یُّهَا الْکاظِمُ، یَا ابْنَ رَسُولِ ﷲ، یَا حُجَّةَ ﷲ عَلی

اے ابوالحسنعليه‌السلام اے موسٰی ابن جعفرعليه‌السلام اے کاظمعليه‌السلام اے فرزند رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اے خلق خدا پر اس کی حجت

خَلْقِهِ، یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانَا إنَّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ إلَی ﷲ وَقَدَّمْناکَ

اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں

بَیْنَ یَدَیْ حَاجَاتِنا، یَا وَجِیهاً عِنْدَ ﷲ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ ﷲ یَا أَبَا الْحَسَنِ یَا عَلِیُّ

اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابوالحسنعليه‌السلام اے علیعليه‌السلام

بْنَ مُوسی، أَ یُّهَا الرِّضا، یَا ابْنَ رَسُولِ ﷲ، یَا حُجَّةَ ﷲ عَلی خَلْقِهِ، یَا سَیِّدَنا

ابن موسٰیعليه‌السلام اے رضاعليه‌السلام اے فرزندرسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں

وَمَوْلانا إنَّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ إلَی ﷲ وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حَاجَاتِنا

اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں

یَا وَجِیهاً عِنْدَ ﷲ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ ﷲ یَا أَبا جَعْفَرٍ یَا مُحَمَّدُ بْنَ عَلِیٍّ أَیُّهَا التَّقِیُّ الْجَوادُ

اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے ابوجعفرعليه‌السلام اے محمدعليه‌السلام ابن علیعليه‌السلام اے تقی و جوادعليه‌السلام

یَا ابْنَ رَسُولِ ﷲ یَا حُجَّةَ ﷲ عَلی خَلْقِهِ یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانَا إنَّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا

اے فرزند رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اے خلق خدا پر اسکی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں

وَتَوَسَّلْنا بِکَ إلَی ﷲ وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حَاجَاتِنا، یَا وَجِیهاً عِنْدَ ﷲ اشْفَعْ لَنا

اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری

عِنْدَ ﷲ یَا أَبَا الْحَسَنِ یَا عَلِیُّ بْنَ مُحَمَّدٍ أَیُّهَا الْهادِی النَّقِیُّ یَا ابْنَ رَسُولِ ﷲ

سفارش کیجئے اے ابوالحسنعليه‌السلام اے علیعليه‌السلام ابن محمدعليه‌السلام اے ہادیعليه‌السلام نقیعليه‌السلام اے فرزند رسول

یَا حُجَّةَ ﷲ عَلی خَلْقِهِ، یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانا إنَّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ

اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور

إلَی ﷲ وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا، یَا وَجِیهاً عِنْدَ ﷲ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ ﷲ یَا أَبا

وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے

مُحَمَّدٍ، یَا حَسَنُ بْنَ عَلِیٍّ أَیُّهَا الزَّکِیُّ الْعَسْکَرِیُّ، یَا ابْنَ رَسُولِ ﷲ، یَا حُجَّةَ ﷲ

اے ابو محمدعليه‌السلام اے حسنعليه‌السلام بن علی اے زکی اے فرزند رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اے خلق خدا پر اس کی حجت

عَلی خَلْقِهِ، یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانا إنَّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ إلَی ﷲ

اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں

وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا یَا وَجِیهاً عِنْدَ ﷲ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ ﷲ یَا وَصِیَّ الْحَسَنِ

اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے اے وصی حسنعليه‌السلام

وَالْخَلَفُ الْحُجَّةُ، أَ یُّهَا الْقائِمُ الْمُنْتَظَرُ الْمَهْدِیُّ، یَا ابْنَ رَسُولِ ﷲ، یَا حُجَّةَ ﷲ

اے خلف حجت اے قائم منتظر مہدیعليه‌السلام اے فرزند رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اے خلق خدا پر اس کی حجت

عَلی خَلْقِهِ، یَا سَیِّدَنا وَمَوْلانا إنَّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِکَ إلَی ﷲ

اے ہمارے سردار و آقا ہم آپکی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپکے

وَقَدَّمْناکَ بَیْنَ یَدَیْ حاجاتِنا، یَا وَجِیهاً عِنْدَ ﷲ اشْفَعْ لَنا عِنْدَ ﷲ

سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے۔

پس اپنی حاجات طلب کرے کہ وہ انشائ ﷲ پوری ہونگی ایک روایت میں ہے کہ اس کہ بعد یہ بھی پڑھے :

یَا سادَتِی وَمَوالِیَّ، إنِّی تَوَجَّهْتُ بِکُمْ أَئِمَّتِی وَعُدَّتِی لِیَوْمِ فَقْرِی وَحاجَتِی إلَی

اے میرے سردار اور میرے آقا میرے ائمہعليه‌السلام میرے سرمایہ میں اپنے فقر اور حاجت کے دن کے لئے تمھارے

ﷲ، وَتَوَسَّلْتُ بِکُمْ إلَی ﷲ، وَاسْتَشْفَعْتُ بِکُمْ إلَی ﷲ، فَاشْفَعُوا لِی عِنْدَ ﷲ،

ذریعے اور وسیلے سے خدا کے سامنے حاضر ہوں اور خد اکے ہاں تمہیں اپنا سفارشی بناتا ہوں پس خدا کے حضور میری سفارش کیجئے

وَاسْتَنْقِذُونِی مِنْ ذُ نُوبِی عِنْدَ ﷲ، فَ إنَّکُمْ وَسِیلَتِی إلَی ﷲ، وَبِحُبِّکُمْ وَبِقُرْبِکُمْ

اور خدا کی جانب سے میرے گناہ معاف کروائیے کیونکہ تم خدا کے ہاں میراوسیلہ ہو اور تمہاری محبت اور قربت کے وسیلے سے میں خدا

أَرْجُو نَجاةً مِنَ ﷲ فَکُونُوا عِنْدَ ﷲ رَجائِی یَا سادَتِی یَا أَوْ لِیاءَ ﷲ صَلَّی ﷲ

سے طالب نجات ہوں پس میری امید گاہ بن جائو اے میرے سردار اے خدا کے پیارے خد اکی رحمت ہو ان تمام پر

عَلَیْهِمْ أَجْمَعِینَ وَلَعَنَ ﷲ أَعْداءَ ﷲ ظالِمِیهِمْ مِنَ الْاَوَّلِینَ وَالاَْخِرِینَ آمِینَ رَبَّ الْعالَمِینَ

اور خدا کی لعنت ہو ان دشمنا ن خدا پر جنہوں نے ان پر ظلم ڈھائے کہ جو اولین اور اخرین میں سے ہیںآمین اے رب العالمین۔

( ۲ ) دعائے توسل دیگر

مؤلف کہتے ہیں کہ شیخ کفعمی نے بلد الامین میں ایک دعا نقل کی ہے جس کا نام دعائے فرج ہے اور اس کے ذیل میں یہ دعا توسل بھی مذکور ہے۔ اس بارے میں میرا گمان یہ ہے کہ خواجہ نصیر الدین طوسیرحمه‌الله کے مُرَتَّبَہ بارہ امامعليه‌السلام کی یہ دعائ توسل ہے کہ جس میں حججِ طاہرہ پرصلوات بھی ساتھ ہی ذکر ہوئی ہے۔یہ دعا پُر معنی خطبہ میں موجود ہے کہ جس کو کفعمی نے مصباح کے آخر میں ذکر کیا ہے سید علی خان نے کلم طیب میں شیخ صہرشتی کی کتاب قبس المصباح سے ایک دعائ توسل نقل فرمائی ہے کہ جس کے متعلق ان کی لکھی ہوئی تشریح و تفصیل کی یہاں گنجائش نہیں اور وہ دعا یہ ہے۔

اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَعَلَی ابْنَتِهِ وَعَلَی ابْنَیْها وَأَسْأَ لُکَ بِهِمْ أَنْ تُعِینَنِی عَلَی

اے معبود حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت فرما ان کی دختر اور ان کے بیٹوں پر اور میں ان کے ذریعے سوال کرتا ہوں کہ میری مدد فرما

طاعَتِکَ وَرِضْوانِکَ، وَأَنْ تُبَلِّغَنِی بِهِمْ أَفْضَلَ ما بَلَّغْتَ أَحَداً مِنْ أَوْ لِیائِکَ، إنَّکَ

تاکہ میں اطاعت و رضا پاؤںان کے ذریعے سے تو مجھ کو بہترین مقام پر پہنچا جو تیرے ولیوں کے لیے مقرر ہے بے شک

جَوادٌ کَرِیم اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ بِحَقِّ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طالِبٍ ں إلاَّ

تو سخی و مہربان ہے اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں امیر المومنین علی ابن ابیطالب + کے واسطے کے ساتھ

انْتَقَمْتَ بِهِ مِمَّنْ ظَلَمَنِی وَغَشَمَنِی وَآذانِی وَانْطَویٰ عَلی ذلِکَ، وَکَفَیْتَنِی بِهِ مَؤُونَةَ

کہ تو اس شخص سے بدلہ لے جس نے مجھ پر ظلم کیا دھوکہ دیا دکھ پہنچایا اور ایسا کرنے پر آمادہ ہے اور ہر ایسے شخص سے میری کفایت فرما

کُلِّ أَحَدٍ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ بِحَقِّ وَ لِیِّکَ عَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ ں

اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوںتیرے ولی علیعليه‌السلام بن الحسین - کے حق کے واسطے سے

إلاَّ کَفَیْتَنِی بِهِ مَؤُونَةَ کُلِّ شَیْطانٍ مَرِیدٍ وَسُلْطانٍ عَنِیدٍ یَتَقَوَّیٰ عَلَیَّ بِبَطْشِهِ وَیَنْتَصِرُ

کہ تو ہر سرکش شیطان اور ہر ستمگر بادشاہ سے جو مجھ پر قبضہ کی قوت رکھتا ہے اور اپنے لشکر سے مجھ پر غالب آسکتا ہے

عَلَیَّ بِجُنْدِهِ، إنَّکَ جَوادٌ کَرِیمٌ، یَا وَهَّابُ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ بِحَقِّ وَ لِیَّیْکَ مُحَمَّدِ

میری کفایت فرما بے شک تو سخی و مہربان ہے اے بہت دینے والے اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیرے دونوں ولیوں محمدعليه‌السلام

بْنِ عَلِیٍّ وَجَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَلَیْهِمَا اَلسَّلاَمُ إلاَّ أَعَنْتَنِی بِهِما عَلی أَمْرِ آخِرَتِی بِطاعَتِکَ

ابن علی اور جعفر ابن محمد ٭کے حق کے واسطے سے کہ ان کے طفیل آخرت کے معاملے میں میری مدد فرما کہ میں تیری عبادت

وَرِضْوانِکَ وَبَلَّغْتَنِی بِهِما ما یُرْضِیکَ، إنَّکَ فَعَّالٌ لِما تُرِیدُ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ بِحَقِّ

سے تیری رضا حاصل کر سکوں اور ان کے وسیلے سے مجھے پسندیدہ مقام تک پہنچادے بے شک تو جو چاہے کرسکتا ہے اے معبود میں

وَ لِیِّکَ مُوسَی بْنِ جَعْفَرٍ ں إلاَّ عافَیْتَنِی بِهِ فِی جَمِیعِ جَوارِحِی مَا ظَهَرَ مِنْها وَما

تجھ سے سوال کرتا ہوںتیرے ولی موسیٰ بن جعفر - کے حق کے واسطے سے کہ میرے ظاہری اور باطنی اعضائ بدن کو صحت و سلامتی

بَطَنَ یَا جَوادُ یَا کَرِیمُ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ بِحَقِّ وَلِیِّکَ الرِّضا عَلِیِّ بْنِ مُوسی ں

سے ہمکنار کردے اے سخی اے مہربان اے معبود میںتجھ سے سوال کرتا ہوں تیرے ولی علیعليه‌السلام رضا بن موسیٰ -

إلاَّ سَلَّمْتَنِی بِهِ فِی جَمِیعِ أَسْفارِی فیِ الْبَرارِی وَالْبِحارِ وَالْجِبالِ وَالْقِفارِ وَالْاَوْدِیَةِ

کے حق کے واسطے سے کہ ان کے طفیل مجھے تمام سفروں میں جو میدانوں اور دریاؤں، پہاڑوں اور صحراؤں اور وادیوں اور جنگلوں

وَالْغِیاضِ مِنْ جَمِیعِ ما أَخافُهُ وَأَحْذَرُهُ، إنَّکَ رَؤُوفٌ رَحِیمٌ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ

میں ہوں ہر خوفناک اور خطرناک چیز سے محفوظ فرما بے شک تو نرمی کرنے والا مہربان ہے، اے معبود میں تجھ سے

بِحَقِّ وَ لِیِّکَ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ ں إلاَّ جُدْتَ بِهِ عَلَیَّ مِنْ فَضْلِکَ، وَتَفَضَّلْتَ بِهِ عَلَیَّ

تیرے ولی محمدعليه‌السلام بن علی - کے حق کے واسطے سے سوال کرتا ہوںکہ ان کے طفیل مجھ پر اپنا فضل اور کرم فرما

مِنْ وُسْعِکَ وَوَسَّعْتَ عَلَیَّ رِزْقَکَ، وَأَغْنَیْتَنِی عَمَّنْ سِواکَ، وَجَعَلْتَ حاجَتِی إلَیْکَ

اپنی وسعت سے میرے رزق میں فراخی کردے اور اپنے علاوہ ہر ایک سے بے نیاز فرما اور صرف اپنی ذات کا محتاج رکھ اور حاجتیں

وَقَضاءَها عَلَیْکَ إنَّکَ لِمَا تَشائُ قَدِیرٌ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ بِحَقِّ وَلِیِّکَ عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ

پوری فرما بے شک تو جو چاہے کرسکتا ہے اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوںتیرے ولی علی بن محمد کے حق کے

عَلَیْهِمَا اَلسَّلاَمُ إلاَّ أَعَنْتَنِی بِهِ عَلی تَأْدِیَةِ فُرُوضِکَ وَبِرِّ إخْوانِیَ الْمُؤْمِنِینَ وَسَهِّلْ

واسطے سے کہ ان کی خاطر میری مدد فرما کہ میںاپنے فرائض ادا کر سکوںاور اپنے مومن بھائیوںسے نیکی کر سکوں یہ کام مجھ پر آسان

ذلِکَ لِی وَاقْرُنْهُ بِالْخَیْرِ، وَأَعِنِّی عَلَی طاعَتِکَ بِفَضْلِکَ یَا رَحِیمُ اَللّٰهُمَّ إنِّی

کردے نیکی پر قائم رکھ اور اپنے کرم سے مجھے توفیق دے کہ تیری عبادت کر سکوںاے مہربان اے معبود میںتجھ سے سوال کرتا ہوں

أَسْأَلُکَ بِحَقِّ وَ لِیِّکَ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ عَلَیْهِمَا اَلسَّلاَمُ إلاَّ أَعَنْتَنِی بِهِ عَلی أَمْرِ

تیرے ولی حسنعليه‌السلام بن علی علیہماالسلام کے حق کے واسطے سے کہ انکے طفیل میری مدد فرما امر آخرت میں تاکہ میں تیری بندگی کر سکوں

آخِرَتِی بِطاعَتِکَ وَرِضْوانِکَ، وَسَرَرْتَنِی فِی مُنْقَلَبِی وَمَثْوایَ بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ

اور تیری رضا پاسکوں اور مجھے خوشی دے میری بازگشت اور میرے مقام میںاپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

الرَّاحِمِینَ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ بِحَقِّ وَلِیِّکَ وَحُجَّتِکَ صاحِبِ الزَّمانِ ں إلاَّ أَعَنْتَنِی

اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوںتیرے ولی اور تیری حجت صاحب زمان - کے حق کے واسطے سے کہ ان کے طفیل میرے تمام

بِهِ عَلَی جَمِیعِ أُمُورِی، وَکَفَیْتَنِی بِهِ مَؤُونَةَ کُلِّ مُؤْذٍ وَطاغٍ وَباغٍ، وَأَعَنْتَنِی بِهِ فَقَدْ

کاموں میں میری مدد فرما اوران کے ذریعے میری کفایت فرما ہر اذیت دینے والے سرکش اور باغی سے اور ان کی خاطر حمایت فرما

بَلَغَ مَجْهُودِی، وَکَفَیْتَنِی بِهِ کُلَّ عَدُوٍّ وَهَمٍّ وَغَمٍّ وَدَیْنٍ وَعَنِّی وَعَنْ

کہ اب مجھ میں تاب نہیں رہی اور کفایت کر ہر دشمن سے ہر غم و اندیشے اور قرض سے میری اور میری اولاد کی اور میرے

وُلْدِی وَجَمِیعِ أَهْلِی وَ إخْوانِی وَمَنْ یَعْنِینِی أَمْرُهُ وَخاصَّتِی آمِینَ رَبَّ الْعالَمِینَ

اہل کی اور میرے بھائیوں کی اور اس کی جس کا مجھ سے تعلق ہے اور میرے قریب ہے ایسا ہی کر اے عالمین کے پروردگار۔