مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)0%

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو) مؤلف:
زمرہ جات: ادعیہ اور زیارات کی کتابیں

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مؤلف: شیخ عباس بن محمد رضا قمی
زمرہ جات:

مشاہدے: 198548
ڈاؤنلوڈ: 12255

تبصرے:

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 170 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 198548 / ڈاؤنلوڈ: 12255
سائز سائز سائز
مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مؤلف:
اردو

( ۳ ) دعائے فرج

شیخ کفعمی نے بلدالامین میں ایک دعا امیرالمومنین - سے روایت کی ہے کہ جب بھی کوئی مصیبت زدہ ، گرفتار غم اور خائف اس دعا کو پڑھے گا تو حق تعالیٰ اس کیلئے فرج و کشائش فرمائے گا ۔

یَا عِمادَ مَنْ لاَ عِمادَ لَهُ وَیَا ذُخْرَ مَنْ لاَ ذُخْرَ لَهُ، وَیَا سَنَدَ مَنْ لاَ سَنَدَ لَهُ، وَیَا حِرْزَ

اے بے سہاروں کے سہارے اے بے ذخیروں کے ذخیرے اے بے آسروں کے آسرا اے پناہ سے محروموں

مَنْ لاَ حِرْزَ لَهُ وَیَا غِیاثَ مَنْ لاَ غِیاثَ لَهُ وَیَا کَنْزَ مَنْ لاَ کَنْزَ لَهُ وَیَا عِزَّ مَنْ لاَ عِزَّ لَهُ

کی پناہ اے دادرس نہ رکھنے والوں کے داد رس اے بے خزانوں کے خزانے اے عزت نہ رکھنے والوں کی عزت

یَا کَرِیمَ الْعَفْوِ یَا حَسَنَ التَّجاوُزِ یَا عَوْنَ الضُّعَفائِ یَا کَنْزَ الْفُقَرائِ یَا عَظِیمَ الرَّجائِ

اے کرم کرنے اور معاف کرنے والے اے بہترین درگزر کرنے والے اے کمزوروں کے مددگار اے محتاجوں کے خزانے اے

یَا مُنْقِذَ الْغَرْقی یَا مُنْجِیَ الْهَلْکی یَا مُحْسِنُ یَا مُجْمِلُ یَا مُنْعِمُ یَا مُفْضِلُ أَنْتَ الَّذِی

بڑی امید گاہ اے ڈوبتوں کو بچانے والے اے تباہ ہونے والوں کو بچانے والے اے احسان کرنے والے اے نعمت دینے والے

سَجَدَ لَکَ سَوادُ اللَّیْلِ وَنُورُ النَّهارِ وَضَوْئُ الْقَمَرِ وَشُعاعُ الشَّمْسِ وَحَفِیفُ الشَّجَرِ

اے عطا کرنے والے تو وہ ہے کہ تیرے لیے سجدہ ریز ہے تیرے لیے رات کی تاریکی دن کی روشنی چاند کی چاندنی سورج کی کرن درخت کی

وَدَوِیُّ الْمائِ یَا ﷲ یَا ﷲ یَا ﷲ لاَ إلهَ إلاَّ أَ نْتَ وَحْدَکَ لاَ شَرِیکَ لَکَ یَا رَبَّاهُ یَا ﷲ

سرسراہٹ اور پانی کی آواز یاﷲ یاﷲ یاﷲ تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو یکتا و لاثانی ہے اے پروردگار اے ﷲ

صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَافْعَلْ بِنَا مَا أَ نْتَ أَهْلُهُ

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآلعليه‌السلام محمد پر رحمت نازل فرما اور ہمارے ساتھ وہ سلوک کر جو تیرے شایان شان ہے۔

اس کے بعد جو حاجت بھی رکھتا ہو طلب کرے۔

مولف کہتے ہیں کہ سختی وغم کے دور ہونے اور آسودگی کے لئے اس ذکر کا ہمیشہ پڑھنا بہت مفید ہے اور یہ وہی ذکر ہے جو امام محمد تقی - نے تعلیم فرمایا ہے:

یَا مَنْ یّکْفِیْ مِنْ کُلِّ شَیْئٍ وَّ لَا یَکْفِیْ مِنْهُ شَیْئٌ اِکْفنِِیْ مَآ اَهَمَّنِیْ

اے وہ جو ہر چیز سے بڑھ کر کفایت کرتا ہے اور اس سے کوئی چیز کفایت نہیں کرتی میرے اہم کاموں میں میری کفایت کر۔

( ۴ ) حرز حضرت فاطمہ الزہرائ اور قید سے رہائی کی دعا

سید ابن طائوسرحمه‌الله مہج الدعوات میں کہتے ہیں کہ ایک روایت میں آیا ہے کہ ایک شخص بڑی مدت سے شام میں قید تھا اسنے عالم خواب میں سیدہ فاطمہ =کو دیکھا کہ فرماتی ہیں:اس دعا کو پڑھو اور پھر اسے یہ دعا تعلیم فرمائی پس جب اس نے یہ دعا پڑھی تو اسکو قید سے رہائی مل گئی اور وہ اپنے گھر لوٹ آیا، وہ دعا یہ ہے :

اَللّٰهُمَّ بِحَقِّ الْعَرْشِ وَمَنْ عَلاهُ وَبِحَقِّ الْوَحْیِ وَمَنْ أَوْحاهُ وَبِحَقِّ النَّبِیِّ وَمَنْ نَبَّاهُ

اے معبود واسطہ ہے عرش کا اور جو کچھ اس پر ہے واسطہ ہے وحی کا اور جس نے وحی کی واسطہ ہے پیغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کا اور جس پیغمبر نے خبر دی ہے

وَبِحَقِّ الْبَیْتِ وَمَنْ بَناهُ یَا سامِعَ کُلِّ صَوْتٍ، یَا جامِعَ کُلِّ فَوْتٍ، یَا بارِیََ النُّفُوسِ

واسطہ ہے کعبے کا اور اسے تعمیر کرنے والے کا اے ہر آواز کے سننے والے اے ہرگمشدہ کو لانے والے اے موت کے بعد

بَعْدَ الْمَوْتِ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَأَهْلِ بَیْتِهِ وَآتِنا وَجَمِیعَ الْمُؤْمِنِینَ وَالْمُؤْمِناتِ فِی

نفسوں کو پیدا کرنے والے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کے اہل بیتعليه‌السلام پر رحمت نازل فرما اور ہمیں اور سب مومنین و مومنات کو زمین کے ہر

مَشارِقِ الْاَرْضِ وَمَغارِبِها فَرَجاً مِنْ عِنْدِکَ عاجِلاً بِشَهادَةِ أَنْ لاَ إلهَ إلاَّ ﷲ وَأَنَّ

مشرق اور ہر مغرب میں کشادگی وفراخی عطا فرما اپنی جناب سے جلد تر واسطے سے اس گواہی کے ساتھ کہ ﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں اور

مُحَمَّداً عَبْدُکَ وَرَسُولُکَ، صَلَّی ﷲ عَلَیْهِ وَآلِهِ وَعَلی ذُرِّیَّتِهِ الطَّیِّبِینَ الطَّاهِرِینَ،

یہ کہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم تیرے بندے اور تیرے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ہیں رحمت ہو خدا کی ان پر ان کی آلعليه‌السلام اور اولاد پر جو پاک ہیں طاہرہیں

وَسَلَّمَ تَسْلَِیماً کَثِیراً

اور سلام ہو ان پر بہت بہت سلام۔

( ۵ )بخار سے شفا پانے کی دعائ

سیدابن طائوس نے مہج الدعوات میں سلمان سے ایک روایت کی ہے کہ جس کے آخر میں ایک خبر مذکور ہے اور اس کا خلاصہ یہ ہے کہ سیدہ زہراعليه‌السلام نے مجھے ایک ورد بتایا جو انہوں نے رسول ﷲصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے حفظ کیا ہوا تھا ، جسے آپ صبح و شام پڑھا کرتی تھیں۔ انہوں نے فرمایا کہ اگر تم چاہتے ہو کہ اس دنیا میں تمہیں کبھی بخار نہ چڑھے تو اس کلام کو ہمیشہ پڑھاکرو اور وہ کلام یہ ہے :

بِسْمِ ﷲ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ

خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے

بِسْمِ ﷲ النُّورِ، بِسْمِ ﷲ نُورِ النُّورِ، بِسْمِ ﷲ نُورٌ عَلی نُورٍ، بِسْمِ

خداوند نور کے نام کے واسطے سے اس خدا کے نام کے واسطے سے جو نور کا نور ہے اس خدا کے نام کے واسطے سے جو نور پر نور ہے اس

ﷲ الَّذِی هُوَ مُدَبِّرُ الاَُْمُورِ بِسْمِ ﷲ الَّذِی خَلَقَ النُّورَ مِنَ النُّورِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِی

خدا کے نام کے واسطے سے جو کاموں کو سنوارنے والا ہے اس خدا کے نام کے واسطے سے جس نے نور کو نور سے پیدا کیاحمد اسی خدا کیلئے

خَلَقَ النُّورَ مِنَ النُّورِ وَأَنْزَلَ النُّورَ عَلَی الطُّورِ فِی کِتابٍ مَسْطُورٍ فِی رَقٍّ مَنْشُورٍ

ہے جس نے نور کو نور سے پیدا کیا اور نور کو کوہ طور پر نازل کیا ایک لکھی ہوئی کتاب میں ایک پھیلے ہوئے ورق میں اندازے

بِقَدَرٍ مَقْدُورٍ عَلی نَبِیٍّ مَحْبُورٍ الْحَمْدُ لِلّٰهِِ الَّذِی هُوَ بِالْعِزِّ مَذْکُورٌ وَبِالْفَخْرِ مَشْهُورٌ

کے مطابق ایک دانشمند پیغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر حمد اسی خدا کے لیے ہے جو عزت کے ساتھ یاد کیا جاتا ہے فخر کے ساتھ مشہور ہے

وَعَلَی السَّرَّائِ وَالضَّرَّائِ مَشْکُورٌ وَصَلَّی ﷲ عَلی سَیِّدِنا مُحَمَّدٍ وَآلِهِ الطَّاهِرِینَ

اور جس کا تنگی و فراخی میں شکرکیا جاتا ہے ہمارے آقا محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر اور ان کی آلعليه‌السلام پرخدا کی رحمت ہو۔

سلمان کہتے ہیں کہ جب میں نے یہ ورد سیدہ زہرا = سے حاصل کیا تو قسم بخدا کہ میں نے یہ مکہ ومدینہ میں ایسے ایک ہزار افراد کو بتایا کہ جو بخار میں مبتلا تھے جن کو اس کے پڑھنے سے بحکم خدا شفا حاصل ہوئی۔

( ۶ )حرز حضرت امام زین العابدین-

ابن طائوس نے مہج الدعوات میں دومقامات پر یہ حرز امام زین العابدین-سے نقل کیا ہے :

بِسْمِ ﷲ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ

شروع خدا کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

یَا أَسْمَعَ السَّامِعِینَ، یَا أَبْصَرَ النَّاظِرِینَ، یَا أَسْرَعَ الْحاسِبِینَ، یَا أَحْکَمَ

اے سننے والوں سے زیادہ سننے والے اے دیکھنے والوں سے زیادہ دیکھنے والے اے حساب کرنے والوں میں تیز تر اے سب سے

الْحاکِمِینَ، یَا خالِقَ الْمَخْلُوقِینَ، یَا رازِقَ الْمَرْزُوقِینَ، یَا ناصِرَ الْمَنْصُورِینَ،

بڑے حاکم اے خلق شدہ چیزوں کے خالق اے رزق پانے والوں کے رازق اے مدد یافتہ لوگوں کے مددگار

یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ، یَا دَلِیلَ الْمُتَحَیِّرِینَ، یَا غِیاثَ الْمُسْتَغِیثِینَ، أَغِثْنِی یَا مالِکَ

اے سب سے بڑھ کر رحم کرنے والے اے پریشان لوگوں کے رہنما اے فریادیوں کے فریاد رس میری فریاد رسی کر اے یوم جزا

یَوْمِ الدِّینِ، إیَّاکَ نَعْبُدُ وَ إیَّاکَ نَسْتَعِینُ، یَا صَرِیخَ الْمَکْرُوبِینَ، یَا مُجِیبَ دَعْوَةِ

و سزا کے مالک ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھی سے مدد مانگتے ہیں اے دکھیاروں کے فریاد رس اے دعا قبول

الْمُضْطَرِّینَ أَنْتَ ﷲ رَبُّ الْعالَمِینَ أَنْتَ ﷲ لاَ إلهَ إلاَّ أَ نْتَ الْمَلِکُ الْحَقُّ الْمُبِینُ،

کرنے والے تو ہی وہ ﷲ ہے جو عالمین کا پروردگار ہے تو ہی وہ ﷲ ہے کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو سچا اور حقیقی حکمران ہے

الْکِبْرِیائُ رِداؤُکَ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ الْمُصْطَفی وَعَلی عَلِیٍّ الْمُرْتَضی وَفاطِمَةَ

کہ بڑائی تیرا لباس ہے اے معبود محمد مصطفٰیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور علیعليه‌السلام مرتضیعليه‌السلام پر رحمت نازل فرما اور فاطمہ

الزَّهْرائِ، وَخَدِیجَةَ الْکُبْری، وَالْحَسَنِ الْمُجْتَبی، وَالْحُسَیْنِ الشَّهِیدِ بِکَرْبَلاءَ،

زہراعليه‌السلام اور خدیجۃعليه‌السلام الکبریٰ پر رحمت نازل فرما اور حسنعليه‌السلام مجتبٰی پر رحمت نازل فرما اور اس حسینعليه‌السلام پر رحمت نازل فرما جو کربلا میں شہید ہوئے

وَعَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ زَیْنِ الْعابِدِینَ وَمُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الْباقِرِ وَجَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ الصَّادِقِ

اور علیعليه‌السلام ابن حسینعليه‌السلام زین العابدینعليه‌السلام اور محمد باقرعليه‌السلام پر رحمت نازل فرما اور جعفر صادقعليه‌السلام

وَمُوسَی بْنِ جَعْفَرٍ الْکَاظِمِ، وَعَلِیِّ بْنِ مُوسَی الرِّضا، وَمُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ التَّقِیِّ،

اور موسی کاظمعليه‌السلام پر رحمت نازل فرما اور علی رضاعليه‌السلام اور محمد تقیعليه‌السلام پر رحمت نازل فرما اور علی نقیعليه‌السلام

وَعَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ النَّقِیِّ وَالْحَسَنِ الْعَسْکَرِیِّ وَالْحُجَّةِ الْقائِمِ الْمَهْدِیِّ الْاِمامِ المُنْتَظَرِ

اور حسن عسکریعليه‌السلام پر رحمت نازل فرما اور حجۃ القائمعليه‌السلام امام مہدیعليه‌السلام پر رحمت نازل فرما

صَلَواتُ ﷲ عَلَیْهِمْ أَجْمَعِینَ اَللّٰهُمَّ والِ مَنْ وَالاهُمْ، وَعادِ مَنْ عادَاهُمْ، وَانْصُرْ

خدا کی رحمتیں ہوں ان سب پر اے معبود دوست رکھ اسے جو انہیں دوست رکھے اور دشمنی رکھ اس سے جو ان سے دشمنی رکھے اور مدد کر

مَنْ نَصَرَهُمْ، وَاخْذُلْ مَنْ خَذَلَهُمْ، وَالْعَنْ مَنْ ظَلَمَهُمْ، وَعَجِّلْ فَرَجَ آلِ مُحَمَّدٍ

اس کی جو ان کی مدد کرے اور چھوڑ دے ان کو اور لعنت کر ان پر جو ظلم کرے ور آلعليه‌السلام محمدعليه‌السلام کو کشادگی دینے میں جلدی کر اور آلعليه‌السلام محمدعليه‌السلام کے

وَانْصُرْ شِیعَةَ آلِ مُحَمَّدٍ، وَارْزُقْنِی رُؤْیَةَ قائِمِ آلِ مُحَمَّدٍ، وَاجْعَلْنِی مِنْ أَتْباعِهِ

شیعوں کی مدد فرما اور مجھے قائم آلعليه‌السلام محمدعليه‌السلام کا دیدار نصیب فرما اور مجھ کو ان کے پیروکاروں اور

وَأَشْیاعِهِ وَالرَّاضِینَ بِفِعْلِهِ، بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

ان کے مددگاروں اور ان کے کام سے خوش ہونے والوں میں قرار دے اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے ولے۔

( ۷ )دعائ امام زین العابدین- یا دعائ مقاتل بن سلیمان(رض) ۔

شیخ کفعمی نے بلدالامین میں ایک دعا امام سجادعليه‌السلام سے نقل کی اور کہا ہے کہ یہ دعا آنجنابعليه‌السلام سے مقاتل بن سلمان نے روایت کی اورساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ اگر کوئی شخص اس دعا کو سومرتبہ پڑھے اور اس کی دعا قبول نہ ہو تو مقاتل پر لعنت بھیجے اور وہ دعا یہ ہے :

إلهِی کَیْفَ أَدْعُوکَ وَأَ نَا أَ نَا وَکَیْفَ أَقْطَعُ رَجائِی مِنْکَ وَأَنْتَ أَنْتَ إلهِی إذا لَمْ

میرے معبود میں تجھے کیسے پکاروں اور میں تو میں ہوں اور کیونکر تجھ سے اپنی امید توڑوں جبکہ تو تو ہی ہے میرے معبود جب میں تجھ

أَسْأَلْکَ فَتُعْطِیَنِی فَمَنْ ذَا الَّذِی أَسْأَلُهُ فَیُعْطِیَنِی إلهِی إذا لَمْ أَدْعُکَ فَتَسْتَجِیبَ لِی

سے نہ مانگوں کہ تو مجھے عطا کرتا ہے اور کون ہے جس سے مانگوں تو وہ مجھے دے گا میرے معبود جب میں تجھ سے دعا نہ کروں تو میری

فَمَنْ ذَا الَّذِی أَدْعُوهُ فَیَسْتَجِیبُ لِی إلهِی إذا لَمْ أَتَضَرَّعْ إلَیْکَ فَتَرْحَمُنِی، فَمَنْ ذَا

دعا قبول فرماتا ہے اور کون ہے جس سے دعا کروں تو وہ میری دعاقبول کرے گا میرے معبود جب میں تیرے حضورزاری نہ کروں

الَّذِی أَتَضَرَّعُ إلَیْهِ فَیَرْحَمُنِی إلهِی فَکَما فَلَقْتَ الْبَحْرَ لِمُوسیٰ ں

تب بھی تو مجھ پر رحم کرتا ہے اور کون ہے جس کے آگے زاری کروں تو وہ مجھ پر رحم کرے گا میرے معبود جیسے تونے دریا کو شگافتہ کیا موسٰعليه‌السلام ی

وَنَجَّیْتَهُ أَسْأَلُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِهِ وَأَنْ تُنَجِّیَنِی مِمَّا

کیلیے اور انہیں نجات دی تھی تو میں بھی تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآلعليه‌السلام محمد پر رحمت نازل فرما اور مجھے نجات دے اس مشکل سے جس میں گرفتار

أَنَا فِیهِ وَتُفَرِّجَ عَنِّی فَرَجاً عاجِلاً غَیْرَ آجِلٍ بِفَضْلِکَ وَرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

ہوں اور مجھے کشادگی عطا فرماجلد تر کہ اس میں دیر نہ ہو اپنے فضل سے اور اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

( ۸ )دعائے حضرت رسول

سید ابن طائوس نے مہج الدعوات میں امام محمد باقر -سے نقل کیا ہے کہ جبرائیل - نے رسول ﷲ سے عرض کیا کہ میں کسی پیغمبر کو آپ سے بڑھ کر دوست نہیں رکھتا پس آپ بکثرت یہ پڑھا کریں :

اَللّٰهُمَّ إنَّکَ تَریٰ وَلاَ تُریٰ وَأَ نْتَ بِالْمَنْظَرِ الْأَعْلیٰ وَأَنَّ إلَیْکَ الْمُنْتَهیٰ وَالرُّجْعیٰ وَأَنَّ

اے معبود تو دیکھتا ہے اور تو دیکھا نہیں جاتا اور تو اعلیٰ مقام پر ہے اور بے شک انتہا اور بازگشت تیری ہی طرف ہے بے شک تیرے

لَکَ الاَْخِرَةَ وَالاَُْولیٰ وَأَنَّ لَکَ الْمَماتَ وَالْمَحْیَا وَرَبِّ أَعُوذُ بِکَ أَنْ أُذَلَّ أَوْ أُخْزی

ہی لیے دنیا و آخرت ہے بے شک تیرے ہاتھ میں ہی موت اور زندگی ہے اور اے پروردگار میں اپنی ذلت و رسوائی میں تیری ہی پناہ لیتا ہوں۔

( ۹ )دعائے سریع الاجابت

شیخ کفعمی نے بلدالامین میں امام موسٰی کاظم -سے مروی ایک دعانقل کی ہے اور فرمایا ہے کہ یہ دعائ عظیم الشأن اور جلد قبول ہونے والی ہے اور وہ یہ ہے۔

اَللّٰهُمَّ إنِّی أَطَعْتُکَ فِی أَحَبِّ الْاَشْیائِ إلَیْکَ وَهُوَ التَّوْحِیدُ، وَلَمْ أَعْصِکَ فِی أَبْغَضِ

اے معبود میں نے تیری اطاعت کی اس چیز میں جو تجھے بہت پسند ہے اور وہ تیری توحید ہے اور تیری نافرمانی نہیں کی اس چیز میں جو

الْاَشْیائِ إلَیْکَ وَهُوَ الْکُفْرُ، فَاغْفِر لِی ما بَیْنَهُما، یَا مَنْ إلَیْهِ مَفَرِّی آمِنِّی مِمَّا فَزِعْتُ

تجھے سخت ناپسند ہے اور وہ کفر ہے پس بخش دے جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے اے وہ جس تک میری دوڑ ہے مجھے امن دے اس

مِنْهُ إلَیْکَ اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِیَ الْکَثِیرَ مِنْ مَعاصِیکَ، وَاقْبَلْ مِنِّی الْیَسِیرَ مِنْ طاعَتِکَ، یَا

سے جس کے ڈر سے میں تیری طرف آیا ہوں اے معبود معاف کر دے جو میں نے تیری بہت ہی نافرمانیاں کی ہیں اور قبول فرما

عُدَّتِی دُونَ الْعُدَدِ ، وَیَا رَجائِی وَالْمُعْتَمَدَ، وَیَا کَهْفِی وَالسَّنَدَ، وَیَا وَاحِدُ یَا أَحَدُ، یَا

میری تھوڑی اطاعت جو میں نے کی ہے اے ذخیروں کے مقابل میرے ذخیرہ اور میری امید گاہ اور سہارے اے میری پناہ گاہ

قُلْ هُوَ ﷲ أَحَدٌ ﷲ الصَّمَدُ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُولَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَهُ کُفُواً أَحَدٌ،

اوراے پشت پناہ اور اے یگانہ اے یکتا اے کہ تیری شان ہے کہو ﷲایک ہے ﷲ بے نیاز ہے نہ کوئی اس کا بیٹا ہے اور نہ وہ کسی کا

أَسْأَلُکَ بِحَقِّ مَنِ اصْطَفَیْتَهُمْ مِنْ خَلْقِکَ وَلَمْ تَجْعَلْ فِی خَلْقِکَ مِثْلَهُمْ

فرزند ہے اور نہ اس کا کوئی ہمسر ہے میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اس کے واسطے سے جسے تو نے اپنی مخلوق میں سے چنا ہے اور اپنی

أَحَداً ، أَنْ تُصَلِّیَ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِهِ وَتَفْعَلَ بِی ما أَ نْتَ أَهْلُهُ اَللّٰهُمَّ

خلقت میں سے کسی کو ویسا قرار نہیں دیاکہ تو محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی آلعليه‌السلام پر رحمت فرما اور مجھ سے وہ سلوک کر جو تیرے شایانِ شان ہے اے

إنِّی أَسْأَ لُکَ بِالْوَحْدانِیَّةِ الْکُبْریٰ وَالْمُحَمَّدِیَّةِ الْبَیْضائِ، وَالْعَلَوِیَّةِ العُلْیا، وَبِجَمِیعِ

معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں بواسطہ عظیم یکتائی کے اور بواسطہ محمدیت کی تابانی اور علویت کی بلندی کے اور ان سب کے واسطے

مَا احْتَجَجْتَ بِهِ عَلی عِبادِکَ وَبِالاسْمِ الَّذِی حَجَبْتَهُ عَنْ خَلْقِکَ فَلَمْ یَخْرُجْ مِنْکَ إلاَّ

سے جن کو تو نے حجت قرار دیاہے اپنے بندوں پر اور اس نام کے واسطے سے جو تونے اپنی مخلوق سے پوشیدہ رکھا پس وہ ظاہرنہ ہوا وہ

إلَیْکَ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِهِ وَاجْعَلْ لِی مِنْ أَمْرِی فَرَجاً وَمَخْرَجاً، وَارْزُقْنِی مِنْ

تیرے سوا کسی پر محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی آلعليه‌السلام پر رحمت نازل فرما اور میرے کام میں کشادگی پیدا کر اور راستہ بنا دے اور مجھے رزق دے جہاں

حَیْثُ أَحْتَسِبُ وَمِنْ حَیْثُ لاَ أَحْتَسِبُ، إنَّکَ تَرْزُقُ مَنْ تَشائُ بِغَیْرِ حِسابٍ

سے مجھے توقع ہے اور جہاں سے مجھے توقع نہیں ہے بے شک تو جسے چاہے بے حساب رزق دیتا ہے۔

اس کے بعد اپنی حاجت طلب کرے

(۱۰)دعا امن از بلاوغیرہ

کفعمی نے مصباح میں ایک دعا نقل کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیدابن طاوس نے اس کو ظالم حاکم سے بچائو، دشمن کے غلبے، مصیبت کے آنے، فقر و تنگدستی اور تنگی سینہ کے خوف کے اوقات میں پڑھنے کیلئے ذکر کیا ہے اور یہ دعا صحیفہ سجادیہ میں سے ہے پس جب ان میں سے کسی بات کا خوف ہو تو اس دعا کو پڑھے اور وہ یہ ہے:

یَا مَنْ تُحَلُّ بِهِ عُقَدُ الْمَکارِهِ، وَیَا مَنْ یُفْثَأُ بِهِ حَدُّ الشَّدائِدِ، وَیَا مَنْ یُلْتَمَسُ

اے وہ جس کے ذریعے دکھوں کی گرہیں کھلتی ہیں اے وہ جس کے وسیلے سے سختیوں کی باڑھ ٹوٹتی ہے اے وہ جس سے خوشی وکشائش

مِنْهُ الْمَخْرَجُ إلی رَوْحِ الْفَرَجِ، ذَلَّتْ لِقُدْرَتِکَ الصِّعابُ، وَتَسَبَّبَتْ بِلُطْفِکَ الْأَسْبابُ

کیطرف لے جانے کی خواہش کی جاتی ہے تیری قدرت کے آگے مشکلات آسان ہوجاتی ہیں اور تیری مہربانی سے اسباب کا

وَجَریٰ بِقُدْرَتِکَ الْقَضائُ وَمَضَتْ عَلی إرادَتِکَ الْأَشْیائُ فَهِیَ بِمَشِیءَتِکَ دُونَ قَوْلِکَ

سلسلہ قائم ہے تری قدرت سے قضا جاری ہے اور چیزیں تیرے ارادے کے مطابق رواں ہیں وہ بغیر کہے تیری مرضی کے ماتحت

مُؤْتَمِرَةٌ وَبِ إرادَتِکَ دُونَ نَهْیِکَ مُنْزَجِرَةٌ أَنْتَ الْمَدْعُوُّ لِلْمُهِمَّاتِ، وَأَ نْتَ الْمَفْزَعُ فِی

ہیں اور محض تیرے ارادے ہی سے رکی ہوئی ہیں اور پابند ہیں تو ہی ہے جسے مشکلوں میں پکارا جاتا ہے اور تو ہی حوادث زمانہ میں

الْمُلِمَّاتِ، لاَ یَنْدَفِعُ مِنْها إلاَّ ما دَفَعْتَ، وَلاَ یَنْکَشِفُ مِنْها إلاَّما کَشَفْتَ، وَقَدْ نَزَلَ

جائے پناہ ہے کوئی مصیبت نہیں ٹلتی مگر وہی جسے تو ٹالے اور کوئی مشکل حل نہیں ہوتی مگر وہی جسے تو حل کرے اے پروردگار مجھ پر ایسی

بِی یَا رَبِّ ما قَدْ تَکَأَّدَنِی ثِقْلُهُ وَأَلَمَّ بِی ما قَدْ بَهَظَنِی حَمْلُهُ، وَبِقُدْرَتِکَ أَوْرَدْتَهُ عَلَیَّ

سختی پڑی ہے جس کے بوجھ تلے دبا ہوا ہوں اور وہ آفت آئی ہے جو ناقابل برداشت ہے تو نے اپنی قدرت سے یہ مجھ پروارد کی

وَبِسُلْطانِکَ وَجَّهْتَهُ إلَیَّ فَلا مُصْدِرَ لِما أَوْرَدْتَ وَلاَ صارِفَ لِما وَجَّهْتَ، وَلاَ فاتِحَ

ہے اور تو نے اپنے حکم سے یہ مجھ پر ڈالی ہے پس کوئی اسے ہٹا نے والا نہیں جو تو وارد کرے اور جسے تو لائے کوئی اسے دور کرنے والا

لِما أَغْلَقْتَ، وَلاَ مُغْلِقَ لِما فَتَحْتَ، وَلاَ مُیَسِّرَ لِما عَسَّرْتَ، وَلاَ ناصِرَ لِمَنْ خَذَلْتَ،

نہیں جسے تو بند کرے کوئی کھولنے والا نہیںجسے تو کھولے کوئی بند کرنے والا نہیں اور جسے تو تنگی دے کوئی آسانی کرنے والا نہیں

فَصَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِهِ وَافْتَحْ لِی یَا رَبِّ بَابَ الْفَرَجِ بِطَوْ لِکَ،

جسے تو چھوڑ ے کوئی اس کا ناصر نہیں پس محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی آلعليه‌السلام پر رحمت فرما اور اے پروردگار اپنی رحمت سے میرے لیے کشادگی کادروازہ

وَاکْسِرْ عَنِّی سُلْطانَ الْهَمِّ بِحَوْ لِکَ، وَأَنِلْنِی حُسْنَ النَّظَرِ فِیما شَکَوْتُ ، وَأَذِقْنِی

کھول دے اور اپنی قوت سے میرے فکر اندیشے کا زور توڑ دے میری شکایت کے بارے میں اپنی نظر کرم سے مجھے کامیابی دے اور

حَلاوَةَ الصُّنْعِ فِیما سَأَلْتُ، وَهَبْ لِی مِنْ لَدُنْکَ رَحْمَةً وَفَرَجاً هَنِیئاً،

میری حاجت روائی سے مجھے احسان کی مٹھاس چکھا دے اپنے حضورسے مجھ پر رحمت نازل فرما اور کشادگی کا لطف بخش دے اور

وَاجْعَلْ لِی مِنْ عِنْدِکَ مَخْرَجاً وَحِیّاً، وَلاَ تَشْغَلْنِی بِالْاِهْتِمامِ عَنْ تَعاهُدِ فُرُوضِکَ،

اپنی طرف سے میرے لیے چھٹکارے کی راہ جلدی سے نکال دے اور ان غموں کے باعث مجھے اپنے عائد کردہ فرائض کی ادائیگی

وَاسْتِعْمالِ سُنَّتِکَ، فَقَدْ ضِقْتُ لِما نَزَلَ بِی یَا رَبِّ ذَرْعاً، وَامْتَلْأَتُ بِحَمْلِ ما حَدَثَ

اور مستحبات کی بجا آوری سے غافل نہ ہونے دے کیونکہ اے پروردگار میں اس مصیبت سے اکتا چکاہوں اور ان حادثوں کے سبب

عَلَیَّ هَمّاً، وَأَ نْتَ الْقادِرُ عَلی کَشْفِ ما مُنِیتُ بِهِ، وَدَفْعِ ما وَقَعْتُ فِیهِ، فَافْعَلْ بِی

میرا دل رنج اور غم سے بھر گیا ہے اور تو ہی قادر ہے اس پر کہ جس دکھ میں پھنسا ہوں اسے دور کرے جس مصیبت میں مبتلا ہوں اس کو

ذلِکَ وَ إنْ لَمْ أَسْتَوْجِبْهُ مِنْکَ یَا ذَا الْعَرْشِ الْعَظِیمِ، وَذَا الْمَنِّ الْکَرِیمِ، فَأَ نْتَ

ٹال دے پس میرے لیے ایسا ہی کر اگرچہ تیری طرف سے میں اس لائق نہ بھی ہوں اے عرش عظیم کے مالک اور اے صاحب

قادِرٌ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ، آمِینَ رَبَّ الْعالَمِینَ

احسان و کرم پس تو ہی توانا ہے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے ایسا ہی ہو اے عالمین کے پروردگار۔

(۱۱)دعا فرج حضرت حجت(عج)

شیخ کفعمی نے بلدالامین میں لکھا ہے کہ یہ دعا حضرت حجت (عج)نے ایک شخص کو تعلیم فرمائی جو قید میں تھا اس نے یہ دعا پڑھی تو قید سے رہا ہو گیا، وہ دعا یہ ہے :

إلهِی عَظُمَ الْبَلائُ، وَبَرِحَ الْخَفائُ، وَانْکَشَفَ الْغِطائُ، وَانْقَطَعَ الرَّجائُ ، وَضاقَتِ

میرے معبود! مصیبت بڑھ گئی ہے چھپی بات کھل گئی ہے پردہ فاش ہو گیا ہے امید ٹوٹ گئی ہے زمین تنگ

الْاَرْضُ وَمُنِعَتِ السَّمائُ، وَأَ نْتَ الْمُسْتَعانُ، وَ إلَیْکَ الْمُشْتَکیٰ، وَعَلَیْکَ الْمُعَوَّلُ فِی

ہوگئی ہے اور آسمان نے رکاوٹ ڈال دی ہے تو ہی مدد کرنے والا ہے اور تجھی سے شکایت ہو سکتی ہے اور تنگی وآسانی میں صرف تو ہی

الشِّدَّةِ وَالرَّخائِ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ أُولِی الْأَمْرِ الَّذِینَ فَرَضْتَ

سہارا بن سکتا ہے اے معبود محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آلعليه‌السلام محمدعليه‌السلام پر رحمت نازل فرما جو صاحبان امر ہیں وہی ہیں جن کی اطاعت تو نے

عَلَیْنا طاعَتَهُمْ، وَعَرَّفْتَنا بِذَلِکَ مَنْزِلَتَهُمْ، فَفَرِّجْ عَنّا بِحَقِّهِمْ، فَرَجاً عاجِلاً قَرِیباً

ہم پر فرض کی ہے اور اس طرح ہمیں ان کے مرتبہ کی پہچان کرائی ہے پس ان کے صدقے میں ہمیں آسودگی عطا فرما جلد تر نزدیک

کَلَمْحِ الْبَصَرِ أَوْ هُوَ أَقْرَبُ یَا مُحَمَّدُ یَا عَلِیُّ یَا عَلِیُّ یَا مُحَمَّدُ إکْفِیانِی فَ إنَّکُما کافِیانِ

تر گویا آنکھ جھپکنے کی مقدار یا اس سے بھی پہلے یامحمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم یاعلیعليه‌السلام یاعلیعليه‌السلام یامحمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم میری سرپرستی فرمائیے کہ آپ دونوں ہی کافی ہیں

وَانْصُرانِی فَ إنَّکُما ناصِرانِ یَا مَوْلانا یَا صاحِبَ الزَّمانِ، الْغَوْثَ الْغَوْثَ الْغَوْثَ،

میری مدد فرمائیے کہ آپ دونوں ہی میرے مددگا رہیں اے ہمارے آقا اے صاحب زمانعليه‌السلام فریاد کو پہنچیں فریاد کو پہنچیں فریاد کو پہنچیں

أَدْرِکْنِی أَدْرِکْنِی أَدْرِکْنِی السَّاعَةَ السَّاعَةَ السّاعَةَ الْعَجَلَ الْعَجَلَ الْعَجَلَ یَا أَرْحَمَ

مجھے پہنچیں مجھے پہنچیں مجھے پہنچیں اسی وقت اسی لمحے اسی گھڑی جلد تر جلد تر جلد تر اے سب سے زیادہ

الرَّاحِمِینَ بِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَآلِهِ الطَّاهِرِینَ

رحم کرنے والے واسطہ ہے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کااور ان کی پاک آلعليه‌السلام کا۔