مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)3%

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو) مؤلف:
زمرہ جات: ادعیہ اور زیارات کی کتابیں

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 170 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 217566 / ڈاؤنلوڈ: 13269
سائز سائز سائز

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

اعمال مخصوص لیالی قدر

اعمال مخصوصہ :

جو ہر شب قدر کے ساتھ مخصوص ہیں ،

انیسویں رمضان کی رات کے چند ایک اعمال ہیں:

( ۱ )سومرتبہ کہے:اَسْتَغْفِرُﷲ رَبِّی وَاَتُوْبُ اِلَیٰهِ ( ۲ )سومرتبہ کہے:اَللَّهُمَّ الْعَنْ قَتَلَةَ اَمِیٰرِالْمُوْمِنِیْنَ

بخشش چاہتاہوں ﷲ سے جو میرا رب ہے اور اس کے حضور توبہ کرتا ہوں اے معبود: لعنت فرما امیرالمومنینعليه‌السلام کے قاتلین پر

( ۳ ) مشہور دعا:یَاذَاالَّذِیْ کَاْنَ پڑھے: جو اعمال رمضان کی چوتھی قسم میں ذکر ہو چکی ہے۔

اے وہ جو موجود تھا

( ۴ ) یہ دعا پڑھے:

اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ فِیما تَقْضِی وَتُقَدِّرُ مِنَ الْاَمْرِ الْمَحْتُومِ وَفِیما تَفْرُقُ مِنَ

اے معبود! جن امور کا تو لیلۃ القدر میں فیصلہ کرتا ہے حتمی فیصلوں میں سے اور ان کو مقرر فرماتا ہے اور جن پر حکمت امور میں

الْاَمْرِ الْحَکِیمِ فِی لَیْلَةِ الْقَدْرِ وَفِی الْقَضائِ الَّذِی لاَ یُرَدُّ وَلاَ یُبَدَّلُ أَنْ تَکْتُبَنِی

امتیازات دیتا ہے اور ایسی قضائ وقدر معین کرتا ہے جس کو رد یا تبدیل نہیں کیا جا سکتا اس میں تو مجھے اس سال کے حجاج میں قرار دے

مِنْ حُجَّاجِ بَیْتِکَ الْحَرامِ الْمَبْرُورِ حَجُّهُمُ، الْمَشْکُورِ سَعْیُهُمُ، الْمَغْفُورِ ذُنُوبُهُمُ

کہ جن کا حج مقبول، جن کی سعی پسندیدہ، جن کے گناہ معاف

الْمُکَفَّرِ عَنْهُمْ سَیِّئاتُهُمْ وَاجْعَلْ فِیما تَقْضِی وَتُقَدِّرُ أَنْ تُطِیلَ عُمْرِی، وَتُوَسِّعَ عَلَیَّ

جن کی برائیاں مٹا دی گئی ہیں اور جن کا تو نے فیصلہ کیا اس میں میری عمر کو دراز

فِی رِزْقِی، وَتَفْعَلَ بِی کَذا وَکَذا ۔ کذاو کذا کی بجائے اپنی حاجات کا نام لے

اور میرے رزق کو وسیع قرار دے ۔

اکیسویں رمضان کی رات

اس رات کی فضیلت انیسویں رمضان کی رات سے زیادہ ہے۔ لہ ذا انیسویں رات کے جو اعمال مشترکہ ہیں وہ اس رات میں بھی بجا لائے۔

( ۱ )غسل ۔

( ۲ ) شب بیداری۔

( ۳ ) زیارت امام حسین -۔

( ۴ ) سورئہ حمد کے بعد سات مرتبہ سورئہ توحید والی نماز۔

( ۵ ) قرآن کو سر پر رکھنا۔

( ۶ ) سورکعت نماز۔

( ۷ ) دعائ جوشن کبیر وغیرہ۔

روایات میں تاکید کی گئی ہے کہ اس رات اور تئیسویں کی رات میں غسل اور شب بیداری کرے اور عبادت میں مشغول رہے کہ شب قدر انہی دوراتوں میں سے ایک ہے۔ چند ایک اور روایات میں مذکور ہے کہ امام جعفر صادق -سے عرض کیا گیا کہ معین طور پر فرمائیں کہ شب قد ر کونسی رات ہے ؟آپ نے کسی رات کا تعین نہ کیا ۔ فرمایا کہ مگر اس میں کیا حرج ہے کہ تم ان دو راتوں میں اعمال خیر بجا لاتے رہو۔ ہمارے بزرگ عالم شیخ صدوقرحمه‌الله نے فرمایا کہ علمائ امامیہ کے ایک اجتماع میں میرے ایک استاد نے یہ بات املا کرائی کہ جو شخص ان دو (اکیسویں اور تئیسویں رمضان کی ) راتوں کو مسائل دینی بیان کرتے ہوئے جاگ کر گزارے تو وہ سب لوگوں سے افضل ہے۔ بہرحال آج کی رات سے رمضان المبارک کے آخری عشرے کی دعائیں شروع کر دے، ان دعائوں میں سے ایک وہ دعا ہے جسے شیخ کلینی نے کافی میں امام جعفر صادق -سے نقل کیا ہے کہ فرمایا: ماہ رمضان کے آخری عشرے میں ہر رات کو یہ دعا پڑھے:

أَعُوذُ بِجَلالِ وَجْهِکَ الْکَرِیمِ أَنْ یَنْقَضِی عَنِّی شَهْرُ رَمَضانَ أَوْ یَطْلُعَ الْفَجْرُ مِنْ

تیری ذات کریم کی پناہ لیتا ہوں اس سے کہ جب میرا ماہ رمضان اختتام پذیر ہو یا جب میری اس رات کی فجر طلوع کرے

لَیْلَتِی هذِهِ وَلَکَ قِبَلِی ذَنْبٌ أَوْ تَبِعَةٌ تُعَذِّبُنِی عَلَیْهِ

تو میرے ذمے کوئی گناہ یا اس پر گرفت باقی ہو جس پر مجھے عذاب دے

شیخ کفعمی نے حاشیہ بلدالامین میں نقل کیا ہے کہ امام جعفرصادق -رمضان المبارک کے آخری عشرے کی ہر رات فرائض ونوافل کے بعد یہ دعا پڑھا کرتے تھے:

اَللّٰهُمَّ أَدِّ عَنَّا حَقَّ مَا مَضیٰ مِنْ شَهْرِ رَمَضانَ وَاغْفِرْ لَنا تَقْصِیرَنا فِیهِ وَتَسَلَّمْهُ مِنَّا

اے معبود ماہ رمضان کا جو حق ہماری طرف رہ گیا ہو وہ ہماری جانب سے ادا کردے ہمارا یہ قصور معاف فرما اور اسے ہم سے پوراپورا

مَقْبُولاً، وَلاَ تُؤاخِذْنا بِ إسْرافِنا عَلَی أَنْفُسِنا، وَاجْعَلْنا مِنَ الْمَرْحُومِینَ وَلاَ تَجْعَلْنا

قبول فرما اس ماہ میں ہم نے اپنے نفس پر جو زیادتی کی اس پر ہمیں نہ پکڑ اور ہمیں ان لوگوں میں قرار دے جن پر رحم ہو چکاہے اور

مِنَ الْمَحْرُومِینَ

ہمیں ناکام لوگوں میں قرار نہ دے

شیخ کفعمی نے یہ بھی فرمایاکہ جو شخص اس دعا کو پڑھے توحق تعالیٰ رمضان کے گذ شتہ دنوں میں سرزد ہونے والی اس کی خطائیں معاف فرمائے گا اور آئندہ دنوں میں اسے گناہوں سے بچائے رکھے گا۔سید ابن طاوس نے کتاب اقبال میں ابن ابی عمیر کے ذریعے مرازم سے نقل کیا ہے کہ امام جعفر صادق -رمضان کے آخری عشرے کی ہررات یہ دعا پڑھا کرتے تھے:

اَللّٰهُمَّ إنَّکَ قُلْتَ فِی کِتابِکَ الْمُنْزَلِ شَهْرُ رَمَضانَ الَّذِی أُنْزِلَ فِیهِ الْقُرْآنُ هُدیً لِلنَّاسِ

اے معبود! تو نے اپنی نازل کردہ کتاب میں فرمایا ہے کہ رمضان وہ مہینہ ہے جسمیں قرآن کریم نازل کیاگیا جو لوگوں کیلئے ہدایت ہے

وَبَیِّناتٍ مِنَ الْهُدیٰ وَالْفُرْقانِ فَعَظَّمْتَ حُرْمَةَ شَهْرِ رَمَضانَ بِما أَ نْزَلْتَ فِیهِ مِنَ

اور اس میں ہدایت کی دلیلیں اور حق وباطل کا امتیاز ہے پس تونے ماہ رمضان کو اس سے بزرگی دی اس میں قران کریم

الْقُرْآنِ وَخَصَصْتَهُ بِلَیْلَةِ الْقَدْرِ وَجَعَلْتَها خَیْراً مِنْ أَ لْفِ شَهْرٍ اَللّٰهُمَّ وَهذِهِ أَیَّامُ

کا نزول فرمایا اور اسے شب قدر کے لیے خاص کیااور اس رات کو ہزارمہینوں سے بہتر قرار دیا اے معبود! یہ ماہ رمضان مبارک

شَهْرِ رَمَضانَ قَدِ انْقَضَتْ، وَلَیالِیهِ قَدْ تَصَرَّمَتْ، وَقَدْ صِرْتُ یَا إلهِی مِنْهُ إلی مَا

کے دن ہیں کہ جو گزرے جا رہے ہیں اور اس کی راتیں ہیں جو بیت رہی ہیںاے میرے ﷲ ان گزرے شب وروز میں میری جو

أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّی وَأَحْصیٰ لِعَدَدِهِ مِنَ الْخَلْقِ أَجْمَعِینَ، فَأَسْأَلُکَ بِما سَأَلَکَ

حالت رہی تو اسے مجھ سے زیادہ جانتا ہے اور تمام لوگوں سے بڑھ کر تو اس کا حساب رکھتا ہے لہذا میں اس وسیلے سے سوال کرتا ہوں

بِهِ مَلائِکَتُکَ الْمُقَرَّبُونَ، وَأَ نْبِیاؤُکَ الْمُرْسَلُونَ، وَعِبادُکَ الصَّالِحُونَ أَنْ تُصَلِّیَ

جس سے تیرے مقرب فرشتے سوال کرتے ہیں اور تیرے بھیجے ہو ئے انبیائ اور تیرے نیک بندے سوال کرتے ہیں کہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَفُکَّ رَقَبَتِی مِنَ النَّارِ، وَتُدْخِلَنِی الْجَنَّةَ برَحْمَتِکَ وَأَنْ

پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ مجھے جہنم کی آگ سے رہائی عطا فرما اور اپنی رحمت سے مجھے جنت میں داخل فرما نیز یہ کہ

تَتَفَضَّلَ عَلَیَّ بِعَفْوِکَ وَکَرَمِکَ وَتَتَقَبَّلَ تَقَرُّبِی، وَتَسْتَجِیبَ دُعائِی وَتَمُنَّ عَلَیَّ

مجھ پر اپنے درگذر اور احسان سے فضل کر میرے قرب حاصل کرنے کو قبول فرما اور میری دعا کوقبولیت ،بخشش اور مجھ پر احسان کرتے

بِالْاَمْنِ یَوْمَ الْخَوْفِ مِنْ کُلِّ هَوْلٍ أَعْدَدْتَهُ لِیَوْمِ الْقِیامَةِ إلهِی وَأَعُوذُ بِوَجْهِکَ

ہوئے اس خوف کے دن ہر دہشت سے محفوظ رکھ جو تو نے روز قیامت کیلئے تیار کی ہوئی ہے اے ﷲ! میں پناہ لیتا ہوں تیری ذات

الْکَرِیمِ وَبِجَلالِکَ الْعَظِیمِ أَنْ تَنْقَضِیَ أَیَّامُ شَهْرِ رَمَضانَ وَلَیالِیهِ وَلَکَ قِبَلِی تَبِعَةٌ

کریم اور تیرے بزرگ تر جلال کی اس سے کہ جب ماہ رمضان المبارک کے دن اور راتیں گزر جائیں تو میرے ذمے کوئی

أَوْ ذَ نْبٌ تُؤاخِذُنِی بِهِ، أَوْ خَطِیئَةٌ تُرِیدُ أَنْ تَقْتَصَّها مِنِّی لَمْ تَغْفِرْها لِي، سَیِّدِی

جوابدہی ہو یا کوئی گناہ ہو جس پر میری گرفت کرے یاکوئی لغزش ہو تو مجھے جسکی سزا دینا چاہتا ہو اور اسکی معافی نہ دی ہو میرے مالک

سَیِّدِی سَیِّدِی، أَسْأَلُکَ یَا لاَ إلهَ إلاَّ أَنْتَ إذْ لاَ إلهَ إلاَّ أَنْتَ إنْ کُنْتَ رَضِیتَ عَنِّی

میرے آقا میرے سردار میں سوال کرتا ہوں اے کہ نہیں کوئی معبود مگر تو کیونکہ نہیں کوئی معبود مگر تو ہی ہے اگر تو اس مہینے میں مجھ سے

فِی هذَا الشَّهْرِ فَازْدَدْ عَنِّی رِضیً، وَ إنْ لَمْ تَکُنْ رَضِیتَ عَنِّی فَمِنَ الاَْنَ فَارْضَ

راضی ہو گیا ہے تو میرے لیے اپنی خوشنودی میںاضافہ فرما اور اگر تو مجھ سے راضی نہیں ہوا تو اس گھڑی مجھ سے راضی ہو جا اے سب

عَنِّی یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ، یَا ﷲ یَا أَحَدُ یَا صَمَدُ یَا مَنْ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُولَدْ وَلَمْ یَکُنْ

سے زیادہ رحم کرنے والے اے ﷲ، اے یکتا، اے بے نیاز، اے وہ جس نے نہ جنا ہے اور نہ جنا گیا اور نہ کوئی

لَهُ کُفُواً أَحَدٌاور یه بهت زیاده کهے :یَا مُلَیِّنَ الْحَدِیدِ لِداوُدَ عَلَیْهِ اَلسَّلاَمُ یَا کاشِفَ الضُّرِّ

اس کا ہمسر ہے اے حضرت دائود - کے لیے لوہے کو نرم کرنے والے اے حضرت ایوب - کے

وَالْکُرَبِ الْعِظامِ عَنْ أَ یُّوبَ أَیْ مُفَرِّجَ هَمِّ یَعْقُوبَ أَیْ مُنَفِّسَ غَمِّ یُوسُفَ

دکھ اور تکلیفیں ہٹا دینے والے اے یعقوب - کی بے تابی دور کرنے والے اے یوسف

صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ کَما أَنْتَ أَهْلُهُ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَیْهِمْ أَجْمَعِینَ وَافْعَلْ

- کا رنج مٹا دینے والے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما جیسا کہ تو اس کا اہل ہے کہ ان سب پر اپنی طرف سے رحمت نازل فرما اور

بِی مَا أَنْتَ أَهْلُهُ، وَلاَ تَفْعَلْ بِی مَا أَنَا أَهْلُهُ

میرے ساتھ وہ سلوک کر جو تیرے شایان ہے اور وہ سلوک نہ کر کہ جو میرے لائق ہے۔

جو دعائیں کافی کی سند کے ساتھ اور مقنعہ ومصباح میں مرسلہ طور پر نقل ہوئی ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ اس کو اکیسویں رمضان کی رات پڑھے :

یَا مُو لِجَ اللَّیْلِ فِی النَّهارِ، وَمُو لِجَ النَّهارِ فِی اللَّیْلِ، وَ مُخْرِجَ الْحَیِّ مِنَ الْمَیِّتِ،

اے رات کو دن میں داخل کرنے والے اور دن کو رات میں داخل کرنے والے اے زندہ کو مردہ سے نکالنے والے

وَمُخْرِجَ الْمَیِّتِ مِنَ الْحَیِّ، یَا رازِقَ مَنْ یَشائُ بِغَیْرِ حِسابٍ، یَا ﷲ یَا رَحْمٰنُ، یَا

اور مردہ کو زندہ سے نکالنے والے اے جسے چاہے بغیر حساب کے رزق دینے والے، اے ﷲ، اے رحمن ،اے

ﷲ یَا رَحِیمُ یَا ﷲ یَا ﷲ یَا ﷲ لَکَ الْاَسْمائُ الْحُسْنیٰ، وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا وَالْکِبْرِیائُ

ﷲ، اے رحیم، اے ﷲ، اے ﷲ، اے ﷲ، تیرے ہی لیے ہیں اچھے اچھے نام بلند ترین نمونے اور تیرے لیے ہیں بڑائیاں

وَالاَْلائُ، أَسْأَ لُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَأَنْ تَجْعَلَ اسْمِی فِی هذِهِ

اور مہربانیاں میں تجھ سے سؤال کرتا ہوں کہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ آج کی رات میں میرانام نیکوکاروں

اللَّیْلَةِ فِی السُّعَدائِ، وَرُوحِی مَعَ الشُّهَدائِ، وَ إحْسانِی فِی عِلِّیِّینَ، وَ إسائَتِی

میں قرار دے، میری روح کو شہیدوں کے ساتھ قرار دے میری اطاعت کو مقام علیین پر پہنچا دے،

مَغْفُورَةً وَأَنْ تَهَبَ لِی یَقِیناً تُباشِرُ بِهِ قَلْبِی، وَ إیماناً یُذْهِبُ الشَّکَّ عَنِّی،

میری بدی کو معاف شدہ قرار دے اور یہ کہ مجھے وہ یقین عطا کر جو میرے دل میں بسا ہو وہ ایمان دے جو شک کو مجھ سے دور کر دے

وَتُرْضِیَنِی بِما قَسَمْتَ لِی، وَآتِنا فِی الدُّنْیا حَسَنَةً، وَفِی الاَْخِرَةِ حَسَنَةً، وَقِنا

اور مجھے راضی بنا اس پر جو حصہ تو نے مجھے دیا ہے اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے اور آخرت میں خوش ترین اجر عطا کر اور ہمیں

عَذابَ النَّارِ الْحَرِیقِ وَارْزُقْنِی فِیها ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ وَالرَّغْبَةَ إلَیْکَ

جلانے والی آگ کے عذاب سے بچا اور اس مہینے میں مجھے ہمت دے کہ تیرا ذکر کروں تیرا شکر کروں تیری طرف توجہ رکھوں

وَالْاِنابَةَ وَالتَّوْفِیقَ لِما وَفَّقْتَ لَهُ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ عَلَیْهِ وَعَلَیْهِمُ اَلسَّلاَمُ

اورتیرے حضور توبہ کروں اور مجھے توفیق دے اس عمل کی جسکی توفیق تو نے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو دی ہے سلام ہو آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر اور ان کی آلعليه‌السلام پر

بائیسویں شب کی دعا: یَا سالِخَ النَّهارِ مِنَ اللَّیْلِ فَ إذا نَحْنُ مُظْلِمُونَ وَمُجْرِیَ الشَّمْسِ

اے وہ جودن کو رات پر سے کھینچ لے جاتا ہے تو ہم تاریکی میں گھر جاتے ہیں اور اپنے اندازے سے سورج کو

لِمُسْتَقَرِّها بِتَقْدِیرِکَ یَا عَزِیزُ یَا عَلِیمُ وَمُقَدِّرَ الْقَمَرِ مَنازِلَ حَتّی عادَ کَالْعُرْجُونِ

اسکے راستے پر چلاتا ہے اے زبردست اور اے دانا تو نے چاند کی منزلیں ٹھہرائیں کہ وہ گھٹتے گھٹتے کھجور کی پرانی سوکھی شاخ جیسا رہ

الْقَدِیمِ، یَا نُورَ کُلِّ نُورٍ، وَمُنْتَهیٰ کُلِّ رَغْبَةٍ، وَوَ لِیَّ کُلِّ نِعْمَةٍ، یَا ﷲ یَا رَحْمٰنُ، یَا

جاتا ہے، اے ہر شی کی نورانیت کا نور، اے ہر چاہت کے مرکز ومحور اور ہر نعمت کے مالک اے ﷲ، اے رحمن، اے

ﷲ یَا قُدُّوسُ، یَا أَحَدُ یَا واحِدُ یَا فَرْدُ یَا ﷲ یَا ﷲ یَا ﷲ لَکَ الْاَسْمائُ الْحُسْنی

ﷲ، اے پاکیزہ، اے یکتا، اے یگانہ ،اے تنہا ، اے ﷲ، اے ﷲ، اے ﷲ، تیرے ہی لیے اچھے اچھے نام ہیں

وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا وَالْکِبْرِیائُ وَالاَْلائُ، أَسْأَ لُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَأَهْلِ بَیْتِهِ وَأَنْ

اور بلند ترین نمونے اور تیرے ہی لیے ہیں بڑائیاں اور مہربانیاں ہیں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کے اہلبیتعليه‌السلام پر رحمت نازل

تَجْعَلَ اسْمِی فِی هذِهِ اللَّیْلَةِ فِی السُّعَدائِ وَرُوحِی مَعَ الشُّهَدائِ وَ إحْسانِی فِی

فرما اور یہ کہ آج کی رات میں میرا نام نیکوکاروں میں لکھ دے، میری روح کو شہیدوں کیساتھ قرار دے، میری اطاعت کومقام علیین

عِلِّیِّینَ وَ إسائَتِی مَغْفُورَةً وَأَنْ تَهَبَ لِی یَقِیناً تُباشِرُ بِهِ قَلْبِی وَ إیماناً یُذْهِبُ الشَّکَّ

میں پہنچا اور میری برائی کو معاف شدہ قرار دے اور یہ کہ مجھے وہ یقین عطا کر جومیرے دل میں بسا رہے اور وہ ایمان دے جو شک کو

عَنِّی، وَتُرْضِیَنِی بِما قَسَمْتَ لِی، وَآتِنا فِی الدُّنْیا حَسَنَةً، وَفِی الاَْخِرَةِ حَسَنَةً،

مجھ سے دور کردے اور مجھے راضی بنا اس پر جو حصہ تو نے مجھے دیا اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے آخرت میں خوش ترین اجر عطا

وَقِنا عَذابَ النَّارِ الْحَرِیقِ، وَارْزُقْنِی فِیها ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ، وَالرَّغْبَةَ

کر اور ہمیں جلانے والی آگ کے عذاب سے بچا اور اس ماہ میں مجھے ہمت دے کہ تجھے یاد کروں تیرا شکر بجا لائوں تیری طرف توجہ

إلَیْکَ، وَالْاِنابَةَ وَالتَّوْفِیقَ لِما وَفَّقْتَ لَهُ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ عَلَیْهِمُ اَلسَّلاَمُ

رکھوں اور تیرے حضور توبہ کروں اور مجھے توفیق دے اس عمل کی جس کی توفیق تو نے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو دی ان سب پر سلام ہو

رمضان کی تیئسویں شب کی دعا یه هے :یَا رَبَّ لَیْلَةِ الْقَدْرِ وَجاعِلَها خَیْراً مِنْ أَ لْفِ شَهْرٍ

اے شب قدر کے پروردگار اور اس کو ہزار مہینوں سے بہتر قرار دینے والے اے رات اور

وَرَبَّ اللَّیْلِ وَالنَّهارِ وَالْجِبالِ وَالْبِحارِ وَالظُّلَمِ وَالْاَ نْوارِ وَالْاَرْضِ وَالسَّمائِ

دن کے رب اے پہاڑوں اور دریائوں، تاریکیوں اور روشنیوں و زمین اور آسمان کے رب اے

یَا بارِیُٔ یَا مُصَوِّرُ یَا حَنَّانُ یَا مَنَّانُ، یَا ﷲ یَا رَحْمٰنُ یَا ﷲ یَا قَیُّومُ یَا ﷲ

پیدا کرنے والے ،اے صورتگر، اے محبت والے، اے احسان والے، اے ﷲ، اے رحمن ،اے ﷲ، اے نگہبان ،اے ﷲ

یَا بَدِیعُ، یَا ﷲ یَا ﷲ یَا اللّهُ، لَکَ الْاَسْمائُ الْحُسْنیٰ، وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا، وَالْکِبْرِیائُ

اے پیدا کرنے والے، اے ﷲ، اے ﷲ، اے ﷲ، تیرے ہی لیے ہیں اچھے اچھے نام، بلندترین نمونے،اور بڑائیاں اور مہربانیاں

وَالاَْلائُ، أَسْأَ لُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَجْعَلَ اسْمِی فِی هذِهِ

تیرے لیے ہیں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ آج کی رات میں میرا نام

اللَّیْلَةِ فِی السُّعَدائِ، وَرُوحِی مَعَ الشُّهَدائِ، وَ إحْسانِی فِی عِلِّیِّینَ، وَ إسائَتِی

نیکوکاروں میں قرار دے، میری روح کو شہیدوں کیساتھ قرار دے، میری اطاعت کو مقام علیین میں پہنچا اور میری برائی

مَغْفُورَةً وَأَنْ تَهَبَ لِی یَقِیناً تُباشِرُ بِهِ قَلْبِی وَ إیماناً یُذْهِبُ الشَّکَّ عَنِّی وَتُرْضِیَنِی

کو معاف شدہ قرار دے اور یہ کہ مجھے وہ یقین دے جو میرے دل میں بسا رہے اور وہ ایمان دے جو شک کو مجھ سے دور کردے اور مجھے

بِما قَسَمْتَ لِی، وَآتِنا فِی الدُّنْیا حَسَنَةً، وَفِی الاَْخِرَةِ حَسَنَةً، وَقِنا عَذابَ

راضی بنا اس پر جو حصہ تو نے مجھے دیا اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے، آخرت میں خوش ترین اجر عطا کر اور ہمیں جلانے والی

النَّارِ الْحَرِیقِ، وَارْزُقْنِی فِیها ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ وَالرَّغْبَةَ إلَیْکَ وَالْاِنابَةَ وَالتَّوْبَةَ

آگ کے عذاب سے بچا اور اس ماہ میں مجھے ہمت دے کہ تجھے یادکروں، تیرا شکر بجا لائوں، تیری طرف توجہ رکھوں، تیری طرف

وَالتَّوْفِیقَ لِما وَفَّقْتَ لَهُ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ عَلَیْهِمُ اَلسَّلاَمُ

پلٹوں اور توبہ کروں اور مجھے اس عمل کی توفیق دے جس کی توفیق تو نے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو دی کہ ان سب پر سلام ہو۔

محمد بن عیسٰی نے اپنی سند کے ساتھ صالحین سے روایت کی ہے کہ انہوں نے فرمایا:

تئیسویں رمضان کی رات اس دعا کو قیام و قعود اور رکوع وسجود میں نیز ہر حال میں بار بارپڑھے اور پھر اپنی زندگی میں جب بھی یہ دعا یادآئے تو پڑھتا رہے پس حق تعالیٰ کی بزرگی بیان کرنے اور حضرت نبی اکرم پردرود وسلام بھیجنے کے بعد کہے:

اَلَّلهُمَّ کُنْ لِّوَلِیِّکَ فلان بن فلاناورفلان بن فلان کی بجائے کهے : الْحُجَّةِ بنِ الْحَسَنِ

اے معبود ! محافظ بن جا اپنے ولی حجت القائمعليه‌السلام بن حسنعليه‌السلام کا

صَلَواتُکَ عَلَیْهِ وَعَلَی آبائِهِ فِی هذِهِ السَّاعَةِ وَفی کُلِّ ساعَةٍ وَلِیّاً وَحافِظاً وَقائِداً

تیری رحمت نازل ہو ان پر اور ان کے آباؤ اجداد پر اس لمحہ میںاور ہر آنے والے لمحہ میں، ان کا مددگاربن جا نگہبان پیشوا،

وَناصِراً وَدَلِیلاً وَعَیْناً حَتَّی تُسْکِنَهُ أَرْضَکَ طَوْعاً وَتُمَتِّعَهُ فِیها طَوِیلاًپهر یه کهے :

حامی، راہنما اور نگہدار بن جا یہاں تک کہ تو لوگوں کی چاہت سے انہیں زمین کی حکومت دے اور مدتوں اس پر برقرار رکھے

یَا مُدَبِّرَ الاَُمُورِ، یَا باعِثَ مَنْ فِی القُبُورِ، یَا مُجْرِیَ البُحُورِ، یَا مُلَیِّنَ الحَدِیدِ

اے کاموں کو منظم کرنے والے، اے قبروں سے اٹھا کھڑا کرنے والے، اے دریائوں کو رواں کرنے والے، اے دائودعليه‌السلام کے لیے

لِداوُدَ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلَ مُحَمَّدٍ وَافْعَلَ بِی کَذا وَکَذاان الفاظ کی بجائے اپنی حاجتیں

لوہے کو موم بنانے والے، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پررحمت نازل فرما اور کر دے میرے لیے یہ اور یہ میرے لیے ایسے ایسے کر دے

طلب کرے : اَللَّیْلَةُ اَللَّیْلَةُاپنے ہاتھ بلند کرے اور کهے : یَا مُدَبِّرَ الاَُمُورِ

اسی رات اسی رات اے کاموں کو منظم کرنے والے ۔

اس دعا کو حالت رکوع سجود، قیام اور قعود میں بار بار پڑھے علاوہ از ایںاس دعا کو ماہ رمضان کی آخری رات میں بھی پڑھے:

چوبیسویں شب کی دعا: یَا فالِقَ الْاِصْباحِ وَجاعِلَ اللَّیْلِ سَکَناً وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ حُسْباناً، یَا

اے صبح کی سفیدی کو ظاہر کرنے، والے اے رات کو وقت آرام بنانے والے اور سورج اور چاند کو رواں کرنے والے اے

عَزِیزُ یَا عَلِیمُ یَا ذَا الْمَنِّ وَالطَّوْلِ وَالْقُوَّةِ وَالْحَوْلِ وَالْفَضْلِ وَالْاِنْعامِ وَالْجَلالِ

زبردست، اے دانا، اے احسان ونعمت والے ، اے قوت وحرکت کے مالک، اے مہربانی وعطا کرنے والے، اے جلالت

وَالْاِکْرامِ، یَا ﷲ یَا رَحْمنُ یَا ﷲ یَا فَرْدُ یَا وِتْرُ یَا ﷲ یَا ظاهِرُ یَا باطِنُ، یَا حَیُّ لاَ

اور بزرگی والے ، اے ﷲ ،اے رحمن، اے ﷲ، اے تنہا ، اے یکتا، اے ﷲ، اے ظاہر اے باطن ،اے زندہ ، کہ

إلهَ إلاَّ أَ نْتَ لَکَ الْاَسْمائُ الْحُسْنی، وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا، وَالْکِبْرِیائُ وَالاَْلائُ، أَسْأَ لُکَ

صرف تو ہی معبود ہے تیرے لیے اچھے اچھے نام، بلند ترین نمونے اور بڑائیاں اور مہربانیاں ہیں سوال کرتا ہوں تجھ سے

أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَأَنْ تَجْعَلَ اسْمِی فِی هذِهِ اللَّیْلَةِ فِی السُّعَدائِ

کہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ آج کی رات میں میرا نام نیکوکاروں کے زمرے میں شمار کر

وَرُوحِی مَعَ الشُّهَدائِ، وَ إحْسانِی فِی عِلِّیِّینَ، وَ إسائَتِی مَغْفُورَةً، وَأَنْ تَهَبَ لِی

میری روح کو شہیدوں کے ساتھ قرار دے میری اطاعت کو مقام علیین میں پہنچا اور میری برائی کو معاف شدہ قرار دے اور یہ کہ مجھے

یَقِیناً تُباشِرُ بِهِ قَلْبِی، وَ إیماناً یَذْهَبُ بِالشَّکِّ عَنِّی، وَرِضیً بِما قَسَمْتَ لِی، وَآتِنا

وہ یقین دے جو میرے دل میں بسار ہے اور وہ ایمان دے جو شک کو مجھ سے دور کردے اور مجھے اس پر راضی بنا جو حصہ تو نے مجھے دیا ہے

فِی الدُّنْیا حَسَنَةً، وَفِی الاَْخِرَةِ حَسَنَةً، وَقِنا عَذابَ النَّارِ الْحَرِیقِ، وَارْزُقْنِی فِیها

اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے آخرت میں خوش ترین اجر عطا کر اور ہمیں جلانے والی آگ کے عذاب سے بچا اور اس ماہ میں

ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ وَالرَّغْبَةَ إلَیْکَ وَالْاِنابَةَ وَالتَّوْبَةَ وَالتَّوْفِیقَ لِما وَفَّقْتَ لَهُ

مجھے ہمت دے کہ تجھے یادکروں، تیرا شکر بجا لائوں، تیری طرف توجہ رکھوں،تیری طرف پلٹوں اور توبہ کروں اور مجھے اس عمل کی توفیق

مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ صَلَواتُکَ عَلَیْهِ وَعَلَیْهِمْ

دے جس کی توفیق تو نے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو دی کہ تیری رحمت ہو آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی ساری آلعليه‌السلام پر۔

پچیسویں شب کی دعا:یَا جاعِلَ اللَّیْلِ لِباساً وَالنَّهارِ مَعاشاً، وَالْاَرْضِ مِهاداً، وَالْجِبالِ

اے رات کو بنانے والے پردہ اور دن کو وقت کاروبار، زمین کو جائے آرام اور پہاڑوں

أَوْتاداً یَا ﷲ یَا قاهِرُ، یَا ﷲ یَا جَبّارُ، یَا ﷲ یَا سَمِیعُ، یَا ﷲ یَا قَرِیبُ، یَا ﷲ یَا

کو میخیں اے ﷲ ،اے غالب، اے ﷲ، اے دبدبہ والے، اے ﷲ، اے سننے والے، اے ﷲ، اے نزدیک تر، اے ﷲ، اے

مُجِیبُ، یَا ﷲ یَا ﷲ یَا اللّهُ، لَکَ الْاَسْمائُ الْحُسْنی ، وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا، وَالْکِبْرِیائُ

قبول کرنے والے، اے ﷲ، اے ﷲ، اے ﷲ تیرے لیے اچھے اچھے نام، بلند ترین نمونے اور بڑائیاں

وَالاَْلائُ، أَسْأَ لُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَأَنْ تَجْعَلَ اسْمِی فِی هذِهِ

اور مہربانیاں ہیں سوال کرتا ہوں تجھ سے کہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ آج کی رات میں میرا نام نیکوکاروں کے زمرے

اللَّیْلَةِ فِی السُّعَدائِ وَرُوحِی مَعَ الشُّهَدائِ وَ إحْسانِی فِی عِلِّیِّینَ وَ إسائَتِی مَغْفُورَةً

میں شمار کر میری روح کو شہیدوں کیساتھ قرار دے میری اطاعت کو مقام علیین میں پہنچا اور میری برائی کو معاف شدہ قرار دے

وَأَنْ تَهَبَ لِی یَقِیناً تُباشِرُ بِهِ قَلْبِی، وَ إیماناً یُذْهِبُ الشَّکَّ عَنِّی، وَرِضیً بِما

اور یہ کہ مجھے وہ یقین دے جو میرے دل میں بسار ہے اور وہ ایمان دے جو شک کو مجھ سے دور کردے اور مجھے اس پر راضی بنا جو حصہ

قَسَمْتَ لِی وَآتِنا فِی الدُّنْیا حَسَنَةً وَفِی الاَْخِرَةِ حَسَنَةً، وَقِنا عَذابَ النَّارِ الْحَرِیقِ

تو نے مجھے دیا ہے اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے آخرت میں خوش ترین اجر عطا کر اور ہمیں جلانے والی آگ کے عذاب سے بچا

وَارْزُقْنِی فِیها ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ وَالرَّغْبَةَ إلَیْکَ وَالْاِنابَةَ وَالتَّوْبَةَ وَالتَّوْفِیقَ

اور اس ماہ میں مجھے ہمت دے کہ تجھے یادکروں، تیرا شکر بجا لائوں، تیری طرف توجہ رکھوں، تیری طرف پلٹوں اور توبہ کروں اور مجھے

لِما وَفَّقْتَ لَهُ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ عَلَیْهِمُ اَلسَّلاَمُ

اس عمل کی توفیق دے جس کی توفیق تو نے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمد کودی کہ تیری رحمت ہو آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی ساری آلعليه‌السلام پر

رمضان کی چھبیسویں رات کی دعائ:یَا جاعِلَ اللَّیْلِ وَالنَّهارِ آیَتَیْنِ، یَا مَنْ مَحا آیَةَ اللَّیْلِ

اے رات اور دن کو اپنی نشانیاں بنانیوالے ،اے رات کی نشانی کو تاریک

وَجَعَلَ آیَةَ النَّهارِ مُبْصِرَةً لِتَبْتَغُوا فَضْلاً مِنْهُ وَرِضْواناً یَا مُفَصِّلَ کُلِّ شَیْئٍ تَفْصِیلاً

اور دن کی نشانی کو روشن بنانے والے تاکہ لوگ اس میں تیرے فضل اور خوشنودی کو تلاش کریں اے ہر چیز کی حد اور فرق مقرر کرنے والے

یَا مَاجِدُ یَا وَهَّابُ یَا ﷲ یَا جَوادُ، یَا ﷲ یَا ﷲ یَا ﷲ، لَکَ الْاَسْمائُ الْحُسْنی،

اے شان والے، اے بہت دینے والے،اے اللہ ، اے عطا کرنے والے، اے اللہ، اے ﷲ ،اے ﷲ، تیرے لیے اچھے اچھے نام،

وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا، وَالْکِبْرِیائُ وَالاَْلائُ، أَسْأَ لُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ،

بلند ترین نمونے اور بڑائیاں اور مہربانیاں ہیں سوال کرتا ہوں تجھ سے کہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما

وَأَنْ تَجْعَلَ اسْمِی فِی هذِهِ اللَّیْلَةِ فِی السُّعَدائِ، وَرُوحِی مَعَ الشُّهَدائِ، وَ إحْسانِی

اور یہ کہ آج کی رات میں میرا نام نیکوکاروں کے زمرے میں شمار کر، میری روح کو شہیدوں کیساتھ قرار دے میری اطاعت کو مقام

فِی عِلِّیِّینَ وَ إسائَتِی مَغْفُورَةً، وَأَنْ تَهَبَ لِی یَقِیناً تُباشِرُ بِهِ قَلْبِی، وَ إیماناً یُذْهِبُ

علیین میں پہنچا اور برائی کو معاف شدہ قرار دے اور یہ کہ مجھے یقین دے جومیرے دل میں بس جائے اور وہ ایمان دے

الشَّکَّ عَنِّی وَتُرْضِیَنِی بِما قَسَمْتَ لِی، وَآتِنا فِی الدُّنْیا حَسَنَةً، وَفِی الاَْخِرَةِ

جو شک کو مجھ سے دور کردے اور مجھے اس پر راضی بنا جو حصہ تو نے مجھے دیا اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے آخرت میں خوش ترین

حَسَنَةً، وَقِنا عَذابَ النّارِ الْحَرِیقِ، وَارْزُقْنِی فِیها ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ وَالرَّغْبَةَ

اجر عطا کر اور ہمیں جلانے والی آگ کے عذاب سے بچا اور اس ماہ میں مجھے ہمت دے کہ تجھے یادکروں، تیرا شکر بجا لائوں تیری

إلَیْکَ وَالْاِنابَةَ وَالتَّوْبَةَ وَالتَّوْفِیقَ لِما وَفَّقْتَ لَهُ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ صَلَّی

طرف توجہ لگائے رکھوں، تیری طرف پلٹوں اور توبہ کروں اور مجھے اس عمل کی توفیق دے جس کی توفیق تو نے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو دی کہ خدا

ﷲ عَلَیْهِ وَعَلَیْهِمْ

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی آل پر رحمت کرے

رمضان کی ستائیسویں رات کی دعائ:

یَا مادَّ الظِّلِّ وَلَوْ شِئْتَ لَجَعَلْتَهُ ساکِناً وَجَعَلْتَ

اے سایہ کو پھیلانے والے اور اگر تو چاہتا تو اس کو ایک جگہ ٹھہرادیتا تو نے سورج

الشَّمْسَ عَلَیْهِ دَلِیلاً ثُمَّ قَبَضْتَهُ إلَیْکَ قَبْضاً یَسِیراً، یَا ذَا الْجُودِ وَالطَّوْلِ وَالْکِبْرِیائِ

کو سایہ کے لیے رہنما قرار دیا اور پھر اسے قابو میں کیا، تو آسانی سے قابو کیا اے سخاوت وعطا والے اور بڑائیوں

وَ الاَْلائِ لاَ إلهَ إلاَّ أَ نْتَ عالِمُ الْغَیْبِ وَالشَّهادَةِ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیمُ، لاَ إلهَ إلاَّ

اور نعمتوںوالے تیرے سوا کوئی معبود نہیں جو کہ ظاہر و باطن باتوں کا جاننے والا،بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے تیرے سوائ کوئی

أَنْتَ یَا قُدُّوسُ یَا سَلامُ یَا مُؤْمِنُ یَا مُهَیْمِنُ یَا عَزِیزُ یَا جَبَّارُ یَا مُتَکَبِّرُ

معبود نہیں اے پاک ترین، اے سلامتی والے، اے امن دینے والے، اے نگہدار، اے زبردست ،اے غلبہ والے، اے بڑائی

یَا ﷲ یَا خالِقُ یَا بارِیُٔ یَا مُصَوِّرُ، یَا ﷲ یَا ﷲ یَا ﷲ، لَکَ الْاَسْمائُ

والے، اے ﷲ، اے خلق کرنے والے، اے پیدا کرنے والے، اے صورت بنانے والے، اے ﷲ، اے ﷲ، اے ﷲ، تیرے

الْحُسْنیٰ وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا، وَالْکِبْرِیائُ وَالاَْلائُ، أَسْأَ لُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ

لیے اچھے اچھے نام، بلند ترین نمونے اور بڑائیاں اور مہربانیاں ہیں سوال کرتا ہوں تجھ سے کہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل

مُحَمَّدٍ، وَأَنْ تَجْعَلَ اسْمِی فِی هذِهِ اللَّیْلَةِ فِی السُّعَدائِ، وَرُوحِی مَعَ الشُّهَدائِ،

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ آج کی رات میں مجھے نیکوکاروں کے زمرے میں شمار کر اورمیری روح کو شہیدوں کیساتھ قرار دے،

وَ إحْسانِی فِی عِلِّیِّینَ، وَ إسائَتِی مَغْفُورَةً، وَأَنْ تَهَبَ لِی یَقِیناً تُباشِرُ بِهِ قَلْبِی،

میری اطاعت کو مقام علیین میں پہنچا اور میری برائی کو معاف شدہ قرار دے اور یہ کہ مجھے وہ یقین عطا کر جو میرے دل میں بس جائے

وَ إیماناً یُذْهِبُ الشَّکَّ عَنِّی، وَتُرْضِیَنِی بِما قَسَمْتَ لِی، وَآتِنا فِی الدُّنْیا حَسَنَةً،

اور وہ ایمان دے جو شک کو مجھ سے دور کردے اور مجھے اس پر راضی بنا جو حصہ تو نے مجھے دیا اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے

وَفِی الْآخِرَةِ حَسَنَةً، وَقِنا عَذابَ النَّارِ الْحَرِیقِ، وَارْزُقْنِی فِیها ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ

آخرت میں خوش ترین اجر عطا کر اور ہمیں جلانے والی آگ کے عذاب سے بچا اور اس ماہ میں مجھے ہمت دے کہ تجھے یادکروں، تیرا

وَالرَّغْبَةَ إلَیْکَ وَالْاِنابَةَ وَالتَّوْبَةَ وَالتَّوْفِیقَ لِما وَفَّقْتَ لَهُ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ صَلَّی

شکر بجا لائوں، تیری طرف توجہ رکھوں، تیری طرف پلٹوں اور توبہ کروں اور مجھے اس عمل کی توفیق دے جسکی توفیق تو نے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

ﷲ عَلَیْهِ وَعَلَیْهِمْ

کو دی کہ خدا کی رحمت ہو آنحضرت اور ان کی آلعليه‌السلام پر

اٹھائیسویں شب کی دعائ:

یَا خازِنَ اللَّیْلِ فِی الْهَوائِ، وَخازِنَ النُّورِ فِی السَّمائِ، وَمَانِعَ

اے رات کو ہوا میں جگہ دینے والے ،اے روشنی کو آسمان میںجگہ دینے والے اور آسمان کو

السَّمائِ أَنْ تَقَعَ عَلَی الْاَرْضِ إلاَّ بِ إذْنِهِ وَحابِسَهُما أَنْ تَزُولا، یَا عَلِیمُ

روکنے والے کہ وہ زمین پر نہ آ پڑے لیکن اس کے حکم سے اور ان دونوں کے نگہدار کہ ٹوٹ نہ جائیں اے جاننے والے

یَا عَظِیمُ یَا غَفُورُ یَا دائِمُ یَا ﷲ یَا وارِثُ یَا باعِثَ مَنْ فِی الْقُبُورِ، یَا

اے عظمت والے، اے بہت بخشنے والے، اے ہمیشگی والے ،اے ﷲ، اے ورثہ والے، اے قبروں سے اٹھا کھڑا کرنے والے ، اے

ﷲ یَا ﷲ یَا ﷲ، لَکَ الْاَسْمائُ الْحُسْنی، وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا، وَالْکِبْرِیائُ وَالاَْلائُ

ﷲ ،اے ﷲ، اے ﷲ تیرے لیے اچھے اچھے نام بلند ترین نمونے اور بڑائیاں اور مہربانیاں ہیں

أَسْأَلُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَأَنْ تَجْعَلَ اسْمِی فِی هذِهِ اللَّیْلَةِ فِی

سوال کرتا ہوں تجھ سے کہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ آج کی رات میں مجھے نیکوکاروں کے زمرے

السُّعَدائِ، وَرُوحِی مَعَ الشُّهَدائِ، وَ إحْسانِی فِی عِلِّیِّینَ، وَ إسائَتِی مَغْفُورَةً، وَأَنْ

میں شمار کر میری روح کو شہیدوں کے ساتھ قرار دے، میری اطاعت کو مقام علیین میں پہنچا اور میری برائی کو معاف شدہ قرار دے اور یہ

تَهَبَ لِی یَقِیناً تُباشِرُ بِهِ قَلْبِی، وَ إیماناً یُذْهِبُ الشَّکَّ عَنِّی، وَتُرْضِیَنِی بِما قَسَمْتَ

کہ مجھے وہ یقین دے جو میرے دل میں بسار ہے اور وہ ایمان دے جو شک کو مجھ سے دور کردے اور مجھے اس پر راضی بنا جو حصہ تو

لِی، وَآتِنا فِی الدُّنْیا حَسَنَةً، وَفِی الاَْخِرَةِ حَسَنَةً، وَقِنا عَذابَ النَّارِ الْحَرِیقِ

نے مجھے دیا اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے آخرت میں خوش ترین اجر عطا کر اور ہمیں جلانے والی آگ کے عذاب سے بچا

وَارْزُقْنِی فِیها ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ، وَالرَّغْبَةَ إلَیْکَ وَالْاِنابَةَ وَالتَّوْبَةَ

اور اس ماہ میں مجھے ہمت دے کہ تجھے یادکروں، تیرا شکر بجا لائوں، تیری طرف توجہ رکھوں،تیری طرف پلٹوں اور توبہ کروں اور مجھے

وَالتَّوْفِیقَ لِما وَفَّقْتَ لَهُ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ صَلَّی ﷲ عَلَیْهِ وَعَلَیْهِمْ

اس عمل کی توفیق دے جس کی توفیق تو نے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو دی کہ خدا رحمت کرے آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی آلعليه‌السلام پر

انتیسویں شب کی دعائ:یَا مُکَوِّرَ اللَّیْلِ عَلَی النَّهارِ، وَمُکَوِّرَ النَّهارِ عَلَی اللَّیْلِ، یَا عَلِیمُ

اے رات کو دن پر چڑھانے والے اور دن کو رات پر لپیٹ دینے والے اے دانا ،

یَا حَکِیمُ، یَا رَبَّ الْاَرْبابِ، وَسَیِّدَ السَّاداتِ، لاَ إلهَ إلاَّ أَ نْتَ، یَا أَ قْرَبَ إلَیَّ مِنْ

اے حکمت والے، اے پالنے والوں کے پالنے والے، اور سرداروں کے سردار، تیرے سوائ کوئی معبود نہیں اے مجھ سے میری رگِ

حَبْلِ الْوَرِیدِ یَا ﷲ یَا ﷲ یَا ﷲ لَکَ الْاَسْمائُ الْحُسْنیٰ وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا وَالْکِبْرِیائُ

جان سے زیادہ قریب اے ﷲ، اے ﷲ، اے ﷲ تیرے لیے ہیں اچھے اچھے نام، بلند ترین نمونے اور بڑائیاں

وَالاَْلائُ أَسْأَلُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَجْعَلَ اسْمِی فِی هذِهِ

اور مہربانیاں سوال کرتا ہوں تجھ سے کہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ آج کی رات میں میرا نام نیکوکاروں کی

اللَّیْلَةِ فِی السُّعَدائِ، وَرُوحِی مَعَ الشُّهَدائِ، وَ إحْسانِی فِی عِلِّیِّینَ، وَ إسائَتِی

فہرست میں درج فرما میری روح کو شہیدوں کے ساتھ قرار دے میری نیکی کو مقام علیین میں پہنچا اور میری برائی کو

مَغْفُورَةً وَأَنْ تَهَبَ لِی یَقِیناً تُباشِرُ بِهِ قَلْبِی، وَ إیماناً یُذْهِبُ الشَّکَّ عَنِّی وَتُرْضِیَنِی

معاف شدہ قرار دے اور یہ کہ مجھے وہ یقین دے جو میرے دل میں بسار ہے اور وہ ایمان دے جو شک کو مجھ سے دور کردے اور مجھے اس

بِما قَسَمْتَ لِی، وَآتِنا فِی الدُّنْیا حَسَنَةً، وَفِی الاَْخِرَةِ حَسَنَةً، وَقِنا عَذابَ النَّارِ

پر راضی بنا جو حصہ تو نے مجھے دیا اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے آخرت میں خوش ترین اجر عطا کر اور ہمیں جلانے والی آگ

الْحَرِیقِ وَارْزُقْنِی فِیها ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ، وَالرَّغْبَةَ إلَیْکَ وَالْاِنابَةَ

کے عذاب سے بچا اور اس ماہ میں مجھے ہمت دے کہ اس ماہ میں تجھے یادکروں، تیرا شکر بجا لائوں تیری طرف توجہ رکھوں، تیری طرف

وَالتَّوْبَةَ وَالتَّوْفِیقَ لِما وَفَّقْتَ لَهُ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ صَلَّی ﷲ عَلَیْهِ وَعَلَیْهِمْ

پلٹوں اور توبہ کروں اور مجھے اس عمل کی توفیق دے جس کی توفیق تو نے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو دی کہ خدا رحمت کرے آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور انکی آلعليه‌السلام پر

تیسویں شب کی دعائ:

الْحَمْدُ لِلّٰهِِ لاَ شَرِیکَ لَهُ، الْحَمْدُ لِلّٰهِِ کَما یَنْبَغِی لِکَرَمِ وَجْهِهِ

حمد ہے اس خدا کے لیے جس کا کوئی شریک نہیں حمد ہے اس خدا کیلئے جیسے کہ اس کی بزرگتر ذات اور

وَعِزِّ جَلالِهِ وَکَما هُوَ أَهْلُهُ، یَا قُدُّوسُ یَا نُورُ، یَا نُورَ الْقُدْسِ، یَا سُبُّوحُ، یَا مُنْتَهَی

عزت وجلال کا تقاضا ہے اور جس طرح وہ اہل ہے اے پاکیزہ تر، اے نور، اے پاکیزہ تر نور، اے بے عیب، اے پاکیزگی کے

التَّسْبِیحِ، یَا رَحْمٰنُ، یَا فاعِلَ الرَّحْمَةِ، یَا ﷲ، یَا عَلِیمُ، یَا کَبِیرُ، یَا ﷲ، یَا لَطِیفُ،

مرکز، اے بڑے مہربان، اے رحمت کے خالق،اے ﷲ ،اے دانا، اے بزرگتر، اے ﷲ، اے باریک بین،

یَا جَلِیلُ، یَا ﷲ، یَا سَمِیعُ، یَا بَصِیرُ، یَا ﷲ یَا ﷲ یَا ﷲ، لَکَ الْاَسْمائُ الْحُسْنیٰ،

اے بڑی شان والے، اے ﷲ، اے سننے والے، اے دیکھنے والے، اے ﷲ، اے ﷲ، اے ﷲ تیرے لیے اچھے اچھے نام،

وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا، وَالْکِبْرِیائُ وَالاَْلائُ، أَسْأَ لُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَأَهْلِ بَیْتِهِ،

بلند ترین نمونے اور بڑائیاں اور مہربانیاں ہیں میں سوال کرتا ہوں تجھ سے کہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما

وَأَنْ تَجْعَلَ اسْمِی فِی هذِهِ اللَّیْلَةِ فِی السُّعَدائِ، وَرُوحِی مَعَ الشُّهَدائِ، وَ إحْسانِی

اور یہ کہ آج کی رات میں میرا نام نیکوکاروں کے زمرے میں شمار کر میری روح کو شہیدوں کے ساتھ قرار دے میری نیکی کو مقام

فِی عِلِّیِّینَ، وَ إسائَتِی مَغْفُورَةً، وَأَنْ تَهَبَ لِی یَقِیناً تُباشِرُ بِهِ قَلْبِی، وَ إیماناً یُذْهِبُ

علیین میں پہنچا اور میری برائی کو معاف شدہ قرار دے اور یہ کہ مجھے وہ یقین دے جو میرے دل میں بسار ہے اور وہ ایمان دے جو شک کو

الشَّکَّ عَنِّی، وَتُرْضِیَنِی بِمَا قَسَمْتَ لِی، وَآتِنا فِی الدُّنْیا حَسَنَةً وَفِی الْآخِرَةِ

مجھ سے دور کردے اور مجھے اس پر راضی بنا جو حصہ تو نے مجھے دیا اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے آخرت میں خوش ترین اجر عطا

حَسَنَةً، وَقِنا عَذابَ النَّارِ الْحَرِیقِ، وَارْزُقْنِی فِیها ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ، وَالرَّغْبَةَ إلَیْکَ

کر اور ہمیں جلانے والی آگ کے عذاب سے بچا اور اس ماہ میں مجھے ہمت دے کہ اس ماہ میں تجھے یادکروں، تیرا شکر بجا لائوں،

وَالْاِنابَةَ وَالتَّوْبَةَ وَالتَّوْفِیقَ لِما وَفَّقْتَ لَهُ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ صَلَّی

تیری طرف توجہ رکھوں، تیری طرف پلٹوں اور توبہ کروں اورمجھے اس عمل کی توفیق دے جس کی توفیق تو نے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو دی کہ خدا

ﷲ عَلَیْهِ وَعَلَیْهِمْ

رحمت کرے آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی آلعليه‌السلام پر ۔

اکیسویں رات کے باقی اعمال:

کفعمی نے سیدرحمه‌الله سے نقل کیا ہے کہ رمضان کی اکیسویں رات یہ دعا پڑھے:

اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّد وَاقْسِمْ لِی حِلْماً یَسُدُّ عَنِّی بابَ الْجَهْلِ وَهُدیً

اے معبود! محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت فرما اور مجھے وہ نرم خوئی عطا فرما جو جہالت کا دروازہ مجھ پر بند کرے اور ہدایت نصیب کر جس

تَمُنُّ بِهِ عَلَیَّ مِنْ کُلِّ ضَلالَةٍ، وَغِنیً تَسُدُّ بِهِ عَنِّی بابَ کُلِّ فَقْرٍ، وَقُوَّةً

کے ذریعے تو مجھ پر ہر گمراہی سے بچانے کا احسان کرے اور تونگری دے جس کے ذریعے تو مجھ پر ہر محتاجی کا دروازہ بندہ کرے اور

تَرُدُّ بِها عَنِّی کُلَّ ضَعْفٍ، وَعِزّاً تُکْرِمُنِی بِهِ عَنْ کُلِّ ذُلٍّ، وَرِفْعَةً

قوت عطا کر جس کے ذریعے تو مجھ سے کمزوریاں دور کرے اور وہ عزت دے جس سے تو ہر ذلت کو مجھ سے دور کرے اور وہ بلندی

تَرْفَعُنِی بِها عَنْ کُلِّ ضَعَةٍ، وَأَمْناً تَرُدُّ بِهِ عَنِّی کُلَّ خَوْفٍ، وَعافِیَةً

دے کہ جس کے ذریعے تو مجھے ہر پستی سے بلند کر دے اور ایسا امن عطا کر کہ جس کے ذریعے تومجھے ہر خوف سے بچائے اور وہ پناہ

تَسْتُرُنِی بِها عَنْ کُلِّ بَلائٍ، وَعِلْماً تَفْتَحُ لِی بِهِ کُلَّ یَقِینٍ،

دے کہ جسکے ذریعے تو مجھے ہر مصیبت سے محفوظ رکھے او ر وہ علم دے جس کے ذریعے تومیرے لیے ہر یقین کا دروازہ کھول دے

وَیَقِیناً تُذْهِبُ بِهِ عَنِّی کُلَّ شَکٍّ، وَدُعائً تَبْسُطُ لِی بِهِ الاِِجابَةَ فِی هذِهِ اللَیْلَةِ

اور وہ یقین عطا کرکہ جس کے ذریعے ہر شک کو مجھ سے دور کر دے اورایسی دعا نصیب فرما کہ جسے تو قبول فرمائے اسی رات میں اور

وَفِی هذِهِ السَّاعَةِ، السَّاعَةَ السَّاعّةَ السَّاعَةَ یَا کَرِیمُ، وَخَوْفاً تَنْشُرُ لِی بِهِ کُلَّ

اسی گھڑی میں، اسی گھڑی میں ،اسی گھڑی میں، اسی گھڑی میں ابھی، اے کرم کرنے والے، اور وہ خوف دے جس سے تو مجھ پر

رَحْمَةٍ، وَعِصْمَةً تَحُولُ بِها بَیْنِی وَبیْنَ الذُّنُوبِ حَتَّی أُفْلِحَ بِها عِنْدَ الْمَعْصومِینَ

رحمتیں برسائے اور وہ تحفظ دے کہ میرے اور گناہوں کے درمیان آڑ بن جائے یہاں تک کہ اس کے ذریعے تیرے معصومینعليه‌السلام کی

عِنْدَکَ بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

خدمت میں پہنچ پائوں تیری رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم والے۔

ایک اور روایت ہے کہ حماد بن عثمان اکیسویں رات امام جعفر صادق - کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپعليه‌السلام نے پوچھا : آیا تم نے غسل کیا ہے؟ اس نے عرض کی جی ہاں! آپ پر قربان ہوجائوں ۔ حضرت نے مصلیٰ طلب فرمایا۔ حماد کو اپنے قریب بلایا اور نماز میں مشغول ہو گئے حماد بھی حضرتعليه‌السلام کے ساتھ ساتھ نماز پڑھتے رہے ۔ یہاں تک کہ آپ نماز سے فارغ ہوئے تب حضرت نے دعا مانگی اور حماد آمین کہتے رہے ۔ اس اثنائ میں صبح صادق کا وقت ہوگیا ۔ پس حضرتعليه‌السلام نے اذان واقامت کہی پھر اپنے غلاموں کو بلایا اور نماز صبح باجماعت ادا کی پہلی رکعت میں سورئہ الحمد کے بعد سورئہ قدر اوردوسری رکعت میں حمد کے بعد سورئہ توحید پڑھی نماز کے بعد تسبیح وتقدیس ، حمدوثنائ الہی اور حضرت رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر درودوسلام بھیجا اور مومنین ومومنات اورمسلمین ومسلمات، سبھی کے لیے دعا فرمائی ۔ پھر آپ نے سرسجدہ میں رکھا اور بڑی دیر تک اسی حالت میں رہے جب کہ آپ کے سانس کے سوا کوئی آواز نہ آتی تھی ، اس کے بعد یہ دعا تاآخر پڑھی کہ جو سید بن طائوس کی کتاب اقبال میں مذکور ہے اور وہ اس جملے سے شروع ہوتی ہے :

لَااِلَهَ اِلَّااَنْتَ مُقَلِّبُ الْقُلُوْبِ وَالْاَبْصَارِ

نہیں کوئی معبود مگر تو کہ جو دلوں اورآنکھوں کو زیروزبر کرنیوالا ہے

شیخ کلینیرحمه‌الله نے روایت کی ہے کہ امام محمدباقر -رمضان کی اکیسویں اور تئیسویں راتوں میں نصف شب تک دعا پڑھتے اور پھر نمازیں شروع کر دیتے تھے ۔ واضح رہے کہ رمضان کی آخری راتوں میں ہر رات غسل کرنا مستحب ہے۔ ایک روایت میں آیا ہے کہ حضرت رسول ان دس راتوں میں ہر رات غسل فرماتے تھے۔ رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف بیٹھنا مستحب ہے بلکہ اس کی بڑی فضیلت ہے اور یہی اعتکاف کا افضل وقت ہے۔ ایک اور روایت میں مذکور ہے کہ ان ایام میں اعتکاف بیٹھنے پر دوحج اور دوعمرے کا ثواب ملتا ہے۔ حضرت رسول رمضان کے ان آخری دس دنوں میں مسجد میں اعتکاف بیٹھتے تھے، تب مسجد میں آپ کے لیے چھولداری لگا دی جاتی آپ اپنا بستر لپیٹ دیتے اور شب وروز عبادت الٰہی میں مشغول رہتے تھے۔

یاد رہے کہ ۰۴ ھ میںرمضان کی اسی اکیسویں رات میں امیرالمومنین -کی شہادت ہوئی تھی۔ لہذا اس رات آلعليه‌السلام محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کے پیروکاروں کا رنج وغم تازہ ہوجاتا ہے۔

روایت ہے کہ یہ شب بھی امام حسین -کی شبِ شہادت کے مانند ہے کہ جو پتھر بھی اٹھایا جاتا اسکے نیچے سے تازہ خون ابل پڑتا تھا۔ شیخ مفیدرحمه‌الله فرماتے ہیں کہ اس رات بکثرت درود شریف پڑھے آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر ظلم کرنے والوں پر نفرین کرے اور امیرالمومنین -کے قاتل پر لعنت بھیجے۔

اکیسویںرمضان کا دن

یہ وہ دن ہے جس میںامیرالمومنین- شہید ہوئے پس اس میںحضرتعليه‌السلام کی زیارت پڑھنا مناسب ہے اور بہترہے کہ اس میں حضرت خضرعليه‌السلام کے کلمات دہرائے جائیں جو زیارت ہی کے مشابہ ہیںاور یہ کلمات کتاب ہدیۃ الزائر میں مذکور ہیں۔

تئیسویں رمضان کی رات

ہدیۃ الزائر میں منقول ہے کہ یہ رات شب قدر کی پہلی دوراتوں سے افضل ہے اور بہت سی روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ شب قدر یہی ہے او ر یہ بات حقیقت کے قریب تر ہے اس رات حکمت الہی کے مطابق کائنات کے تمام امور مقدر ہوتے ہیں پس اس میں پہلی دوراتوں کے مشترکہ اعمال بجا لائے اور ان کے علاوہ اس رات کے چند مخصوص اعمال بھی ہیں:

( ۱ )سورئہ عنکبوت وسورئہ روم پڑھے کہ امام جعفرصادق -نے قسم کھاتے ہوئے فرمایاکہ اس رات ان دوسورتوں کا پڑھنے والااہل جنت میں سے ہے۔

( ۲ )سورئہ حٰم دخان پڑھے :

( ۳ )ایک ہزار مرتبہ سورئہ قدر پڑھے:

( ۴ )اس رات خصوصًا اور دیگر اوقات میں عمومًا یہ دعا پڑھے اَللّٰھُمَّ کُنْ لِوَلیِّکَ کہ رمضان مبارک کے آخری عشرے کی دعائوں کے سلسلے میں تئیسویں شب کی دعا کے بعد اس کا ذکر ہوا ہے۔

( ۵ )یہ دعا پڑھے: اَللّٰھُمَّ امْدُدْ لِی فِی عُمْرِی وَٲَوْسِعْ لِی فِی رِزْقِی وَٲَصِحَّ لِی جِسْمِی

اے ﷲ! میری عمر دراز فرما، میرے رزق میں وسعت دے، میرے بدن کو تندرست رکھ اور میری

وَبَلِّغْنِی ٲَمَلِی وَ إنْ کُنْتُ مِنَ الاََشْقِیائِ فَامْحُنِی مِنَ الاََشْقِیائِ وَاکْتُبْنِی مِنَ السُّعَدائِ فَ إنَّکَ

آرزو پوری فرما اور اگر میں بدبختوں میں سے ہوں تو میرا نام بدبختوں سے کاٹ دے اور میرا نام خوش بختوں میں لکھ دے کیونکہ تو

قُلْتَ فِی کِتابِکَ الْمُنْزَلِ عَلَی نَبِیِّکَ الْمُرْسَلِ صَلَواتُکَ عَلَیْهِ وَآلِهِ یَمْحُواْ ﷲ مَایَشائُ

نے اپنی اس کتاب میں فرمایا ہے جو تونے اپنے نبی مرسلصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر نازل کی کہ تیری رحمت ہو ان پر اور انکی آلعليه‌السلام پر یعنی خدا جو چاہے مٹا دیتا

وَیُثْبِتُ وَعِنْدَهُ أُمُّ الْکِتابِ

ہے اور جو چاہے لکھ دیتا ہے اور اسی کے پاس ام الکتاب ہے ۔

( ۶ ) یہ دعا پڑھے :اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ فِیما تَقْضِی وَفِیما تُقَدِّرُ مِنَ الاََمْرِ الْمَحْتُومِ وَفِیما

اے معبود! جن امور کا تو لیلۃ القدر میں فیصلہ کرتا ہے حتمی فیصلوں میں سے اور ان کو

تَفْرُقُ مِنَ الاََمْرِ الْحَکِیمِ فِی لَیْلَةِ الْقَدْرِ مِنَ الْقَضائِ الَّذِی لاَ یُرَدُّ وَلاَ یُبَدَّلُ أَنْ

مقرر فرماتا ہے اور جن پر حکمت امور میں امتیازات دیتا ہے اور ایسی قضائ وقدر معین کرتا ہے جسکو رد یا تبدیل نہیں کیا جا سکتا اس میں

تَکْتُبَنِی مِنْ حُجَّاجِ بَیْتِکَ الْحَرامِ فِی عامِی هذا الْمَبْرُورِ حَجُّهُمُ الْمَشْکُورِ سَعْیُهُمُ

تو مجھے اس سال کے حجاج میں قرار دے کہ جن کا حج مقبول، جن کی سعی پسندیدہ،

الْمَغْفُورِ ذُنُوبُهُمُ، الْمُکَفَّرِ عَنْهُمْ سَیِّئاتُهُمْ، وَاجْعَلْ فِیما تِقْضِی وَتُقَدِّرُ أَنْ تُطِیلَ

جن کے گناہ معاف، جن کی برائیاں مٹا دی گئی ہیں اور جن کا تو نے فیصلہ کیا اس میں

عُمْرِی، وَتُوَسِّعَ لِی فِی رِزْقِی

میری عمر کو دراز اور میرے رزق کو وسیع قرار دے ۔

( ۷ ) یہ دعا پڑھے جو کتاب اقبال میں ہے:یَا باطِناً فِی ظُهُورِهِ ویَا ظاهِراً فِی بُطُونِهِ وَیَا باطِناً

اے وہ جو اپنے ظہور میں بھی باطن ہے اور اے وہ جو وہ باطن رہ کر بھی ظاہر ہے اے وہ باطن کہ جو

لَیْسَ یَخْفَیٰ، وَیَا ظاهِراً لَیْسَ یُریٰ، یَا مَوْصُوفاً لاَ یَبْلُغُ بِکَیْنُونَتِهِ مَوْصُوفٌ وَلاَ

پوشیدہ نہیں ہے اور وہ ظاہر جو نظر نہیں آتا اے وہ موصوف کہ توصیف جس کی حقیقت تک نہیں پہنچتی اور نہ اس کی حد

حَدٌّ مَحْدُودٌ، وَیَا غائِباً غَیْرَ مَفْقُودٍ، وَیَا شاهِداً غَیْرَ مَشْهُودٍ، یُطْلَبُ فَیُصابُ، وَلَمْ

مقرر کر سکتی ہے اے وہ غائب جو گم نہیں ہے اور وہ حاضر جو دکھائی نہیں دیتا جسے ڈھونڈنے والا پالیتا ہے اور

یَخْلُ مِنْهُ السَّماواتُ وَالْاَرْضُ وَمَا بَیْنَهُما طَرْفَةَ عَیْنٍ ، لاَ یُدْرَکُ بِکَیْفٍ، وَلاَ یُؤَیَّنُ

اس کے وجود سے آسمان اور زمین اور جو کچھ ان کے درمیان ہے پل بھر کیلئے اس سے خالی نہیں ہے اسکی کیفیت نہ کوئی جگہ ہے جہاں

بِأَیْنٍ وَلاَ بِحَیْثٍ، أَنْتَ نُورُ النُّورِ وَرَبُّ الاََرْبابِ، أَحَطْتَ بِجَمِیعِ الاَُمورِ، سُبحانَ

وہ ساکن ہو نہ کوئی سمت کہ جدھر وہ ہو تو نور کوروشن کرنے والا پالنے والوں کا پالنے والا اور تمام امور پر حاوی ہے پاک ہے

مَنْ لَیْسَ کَمِثِلهِ شَیْئٌ وَهُوَ السَّمیعُ البَصیرُ سبحانَ مَنْ هُوَ هکَذَا وَلاَ هَکَذا غَیْرُه

وہ جس کی مانند کوئی چیز نہیں اور وہ سننے والا اور دیکھنے والا ہے پاک ہے وہ جو ایسا ہے اور اس کے سوا کوئی ایسا نہیں ہے۔

اس کے بعد جو چاہے دعا مانگے۔

( ۸ )اول شب میں کئے ہو ئے غسل کے علاوہ آخر شب پھر غسل کرے اور واضح رہے کہ اس رات غسل ، شب بیداری ، زیارت امام حسین -اور سورکعت نماز کی بہت زیادہ تاکید اور فضیلت ہے۔

تہذیب الاسلام میں شیخ نے ابوبصیر کے ذریعے امام جعفر صادق -سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا: جس رات کے بارے میں یقین ہو کہ وہ شب قدر ہے تو اس میں سورکعت نماز اس طرح کہ ہر رکعت میں سورئہ الحمد کے بعد دس مرتبہ سورئہ توحید پڑھو۔ میں نے عرض کیا آپ پر قربان ہوجائوں ! اگر یہ نماز کھڑے ہو کر نہ پڑھ سکوں تو بیٹھ کر پڑھ لوں ؟ فرمایا اگر کھڑے ہونے کی طاقت نہ ہو تو بیٹھ کر پڑھ سکتے ہو میں نے عرض کی اگر بیٹھ کر نہ پڑھ سکوں تو پھر کیا کروں ؟ آپ نے فرمایا: بیٹھ کر نہیں پڑھ سکتے ہو تو پشت کے بل لیٹ کر پڑھ لو۔

دعائم الاسلام میں روایت نقل ہوئی ہے کہ رسول ا ﷲ رمضان مبارک کے آخری عشرے میں اپنا بستر لپیٹ دیتے اور عبادت الہی میں مصروف ہو جاتے تئیسویں کی رات آپ اپنے اہل و عیال کو بیدار کرتے اور پھر جس پر نیند کا غلبہ ہوتا اس کے منہ پر پانی کے چھینٹے دیتے۔ حضرت فاطمہ =بھی اس رات اپنے گھر کے کسی فرد کو سونے نہ دیتیں ، نیند کا علاج یوں کرتیں کہ دن کو کھانا کم دیتیں اور فرماتیں کہ دن کو سو جائو تاکہ رات کو بیدار رہ سکو، آپ فرماتی ہیں کہ بدقسمت ہے وہ شخص جو آج کی رات خیرونیکی سے محروم رہ جائے۔

ایک روایت میں آیا ہے کہ امام جعفر صادق -سخت علیل تھے کہ تئیسویں رمضان کی رات آگئی آپ نے اپنے کنبے والوں اور غلاموں کو حکم دیا کہ مجھ کو مسجد لے چلو اور پھر آپ نے مسجد میں شب بیداری فرمائی علامہ مجلسیرحمه‌الله کا ارشاد ہے کہ جہاں تک ممکن ہو اس رات تلاوت قرآن کرے اور صحیفہ کاملہ کی دعائیں بالخصوص دعائ مکارم الاخلاق اور دعا توبہ پڑھے:

نیز یہ کہ شب ہائے قدر کے دنوں کی عظمت وحرمت کا بھی خیال رکھے اور ان میں عبادت الہی اور تلاوت قرآن کرتا رہے، معتبر احادیث میں ہے کہ شب قدر کادن بھی رات کی طرح عظمت اور فضیلت کا حامل ہے۔

ستائیسویں رمضان کی رات

اس رات خاص طور پر غسل کرنے کا حکم ہے اور منقول ہے کہ امام زین العابدین -اس رات میں پہلے سے پچھلے پہر تک اس دعا کو باربار پڑھا کرتے تھے:

اللَّهُمَّ ارْزُقنی التَّجافِیَ عَنْ دارِ الغُرُورِ، وَالاِِنابَةَ إلَی دارِ الْخُلُودِ، وَالاسْتِعدادَ

اے معبود! مجھے فریب کے گھر سے دوری اختیار کرنا، ہمیشہ کے مسکن کی طرف لوٹ کے جانااور موت کے آنے سے پہلے

لِلْمَوْتِ قَبْلَ حُلُولِ الْفَوتِ

موت کے لیے تیار ہونا نصیب فرما

ماہ رمضان کی آخری رات

یہ بڑی بابرکت رات ہے اور اس میں چند اعمال ہیں:

( ۱ )غسل کرے۔

( ۲ )زیارت امام حسین -۔

( ۳ )سورئہ انعام ، سورئہ کہف اور سورئہ یاسین کی تلاوت کرے اور سومرتبہ کہے:

اَسْتَغْفِرُﷲ وَاَتُوْبُ اِلَیْهِ

بخشش چاہتاہوں ﷲ سے اس کے حضور توبہ کرتا ہوں

( ۴ )شیخ کلینیرحمه‌الله نے امام جعفر صادق -سے نقل کیا ہے کہ یہ دعا پڑھے:

اَللّٰهُمَّ هذا شَهْرُ رَمَضانَ الَّذِی أَ نْزَلْتَ فِیهِ الْقُرْآنَ وَقَدْ تَصَرَّمَ، وَأَعُوذُ بِوَجْهِکَ

اے معبود! یہ ماہ رمضان المبارک ہے جس میں تو نے قرآن کریم نازل فرمایا اور وہ مہینہ ختم ہو گیا ہے اور پناہ لیتا ہوں میں

الْکَرِیمِ یَا رَبِّ أَنْ یَطْلُعَ الْفَجْرُ مِنْ لَیْلَتِی هذِهِ أَوْ یَتَصَرَّمَ شَهْرُ رَمَضانَ وَلَکَ قِبَلِی

تیری ذات کریم کی اے پروردگار اس سے کہ آج کی رات ختم ہو اور صبح ہو جائے یا رمضان مبارک کا مہینہ گزر جائے اور مجھ پر تیری

تَبِعَةٌ أَوْ ذَ نْبٌ تُرِیدُ أَنْ تُعَذِّبَنِی بِهِ یَوْمَ أَ لْقاکَ

کوئی سزا باقی ہو یا کوئی گناہ ہو کہ تو مجھے اس پر عذاب دینا چاہتا ہو جس دن میں پیش ہوں گا۔

( ۵ )دعا یامدبر الامور.....پڑھے کہ جو تئیسویں کی رات کے اعمال میں ذکر ہوئی ہے۔

( ۶ )وہ دعائیں پڑھ کر ماہ رمضان کوالوداع کرے کہ جو شیخ کلینیرحمه‌الله ، صدوقرحمه‌الله ،شیخ مفیدرحمه‌الله ، طوسیرحمه‌الله اور سیدابن طائوسرحمه‌الله نے نقل کی ہیں۔ شاید ان میں سب سے بہتر صحیفہ کاملہ کی پینتالیسیویں دعا ہے۔

نیز سید ابن طائوس نے امام جعفر صادق -سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا: جو شخص ماہ رمضان کی آخری رات کو الوداع کرے تو یہ کہے:

اَللّٰهُمَّ لاَ تَجْعَلْهُ آخِرَ الْعَهْدِ من صِیامِی لِشَهْرِ رَمَضانَ، وَأَعُوذُ بِکَ أَنْ یَطْلُعَ فَجْرُ

اے ﷲ! رمضان کے اس مہینے کے روزے میرے لیے آخری روزے قرار نہ دے اور میں پناہ مانگتا ہوںتیری اس سے کہ اس رات

هذِهِ اللَّیْلَةِ إلاَّ وَقَدْ غَفَرْتَ لِی

کی صبح ہو جائے لیکن تو نے مجھے بخش دیا ہو۔

جوشخص ان کلمات کے کیساتھ ماہ رمضان کوالوداع کرے تو حق تعالیٰ اسے صبح ہونے سے پہلے بخش دے گا اور اس کو توبہ و استغفار کی توفیق عطا کرے گا۔

سید و شیخ صدوقرحمه‌الله نے جابر بن عبداللہ انصاری سے روایت کی ہے کہ میں رسول ﷲ کی خدمت میں حاضر ہوا اور وہ دن رمضان مبارک کا آخری جمعہ تھا ۔ جب آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی نظر مجھ پر پڑی تو فرمایا کہ اے جابر! یہ ماہ رمضان کا آخری جمعہ ہے پس ماہ رمضان کو الوداع کرو اور کہو:

اَللّٰهُمَّ لاَ تَجْعَلهُ آخِرَ العَهْدِ مِنْ صِیامِنا إیَّاهُ فَ إنْ جَعَلْتَهُ فَاجْعَلْنِی مَرْحُوماً وَلاَ

اے ﷲ! رمضان کے اس مہینے کے روزے میرے لیے آخری روزے قرار نہ دے پس اگر تو ایسا کرے تو مجھے رحم کیا ہواقرار دے

تَجْعَلْنِی مَحْرُوماً

اور رحمت سے محروم کیا ہوا نہ بنا

جوشخض اس دعا کو پڑھے تو یقینًا وہ دوسعادتوں میں سے ایک ضرور حاصل کرتا ہے۔ یعنی وہ آئندہ رمضان کو پائے گا یا خدا کی انتہائی رحمت و بخشش سے ہم کنار ہو کر عالم بقائ میںراحتی حاصل کرے گا۔

سید ابن طائوسرحمه‌الله وشیخ کفعمیرحمه‌الله نے رسول ﷲ سے نقل کیا ہے کہ آپ نے فرمایا: جوشخص ماہ رمضان کی آخری رات دس رکعت نماز پڑھے کہ ہر رکعت میں دس مرتبہ سورئہ توحید اور رکوع وسجود میں دس دس مرتبہ کہے:

سُبْحَانَ ﷲ وَ الْحَمْدُ ﷲِ وَ لَا اِلَهَ اِلَّا ﷲ وَ ﷲ اَکْبَرُ

پاک تر ہے خدا کہ حمد اسی کے لئے ہے اور نہیں کوئی معبود مگر ﷲ بزرگ تر ہے۔

نیز ہر دورکعت کے بعد تشہدوسلام پڑھے اور یہ دس رکعت نماز ختم کرکے ہزار مرتبہ استغفار کرے پھر سجدہ میں جائے اور کہے :

یَا حَیُّ یَا قَیُّومُ، یَا ذَا الجَلالِ وَالاِِکرامِ، یَارَحْمانَ الدُّنیا وَالآخِرَةِ وَرَحِیمَهُما

اے زندہ، اے نگہبان ،اے جلالت اور بزرگی کے مالک ،اے دنیا وآخرت میں رحم کرنے والے اور ان دونوں میں مہربان

یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ، یَا إلهَ الاََوَّلِینَ وَالآخِرِینَ، اغْفِرْ لَنا ذُنُوبَنا، وَتَقَبَّلْ مِنَّا صَلاتَنا

اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اے اولین و آخرین کے معبود ہمارے گناہوں کو بخش دے اور ہماری نمازیں ہمارے روزے

وَصِیامَناوَقِیامَنا

اور ہماری عبادتیں قبول فرما

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے مزید فرمایا:مجھے اس ذات کے حق کی قسم کہ جس نے مجھے شرف نبوت سے نوازا ہے کہ جبرائیل نے مجھے خبر دی ہے اسرفیل کے ذریعہ اور اسرافیل نے خدا وند عالم سے لیا ہے وہ شخص ابھی سر سجدے سے نہیں اٹھائے گا کہ اس کے ماہ رمضان میں بجالائے ہوئے اعمال قبول کر لیے جائیں گے او ر اس کے تمام گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔

یہ نماز شب عیدالفطر میں بھی پڑھی جاسکتی ہے، لیکن اس روایت کے مطابق رکوع وسجود کے اذکار کی بجائے تسبیحات اربعہ پڑھے اور نماز سے فراغت کے بعد سجدہ میں جاکر جب مذکورہ بالا دعا پڑھے تواغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا سے وَقِیامَنَا تک کی بجائے یہ کہے:

اغْفِرْ لِی ذُنُوبِی، وتَقَبَّلْ صَوْمِی وَصَلاتِی وَقِیامِی

میرے گناہ بخش دے اور میرا روزہ، میری نماز اور میری عبادت قبول فرما

تیسویں رمضان کا دن

سید نے ماہ رمضان کے آخری دن میں پڑھنے کیلئے ایک دعا نقل کی ہے۔ جسکا پہلا جملہ یہ ہے:

اَللّٰهُمَّ اِنَّکَ اَرْحْمُ الرَّاحِمِیْنَ

اے معبود! بے شک تو سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے

عمومًا لوگ اس دن رمضان مبارک میں شروع کیا ہوا قرآن مجید ختم کرتے ہیں۔

پس ختم قرآن کے بعد ان کیلئے صحیفہ کاملہ کی بیالیسویں دعا کا پڑھنا بہتر ہے اور اگر کوئی شخص اسکی بجائے مختصر دعا پڑھنا چاہے تو وہ یہ دعا پڑھے جو شیخ نے حضرت امیرالمومنین -سے نقل کی ہے:

اَللّٰهُمَّ اشْرَحْ بِالْقُرْآنِ صَدْرِی وَاسْتَعْمِلْ بِالْقُرْآنِ بَدَنِی، وَنَوِّرْ بِالْقُرْآنِ بَصَرِی،

اے معبود ! میرے سینے کو قرآن کے ذریعے کشادہ کر دے، میرے بدن کو قرآن پر عمل پیرا بنا دے، میری آنکھوں کوقرآن سے روشن کر دے

وَأَطْلِقْ بِالْقُرْآنِ لِسانِی، وَأَعِنِّی عَلَیْهِ مَا أَبْقَیْتَنِی فَ إنَّهُ لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إلاَّ بِکَ

اور میری زبان کو قرآن کیلئے رواں کر دے اور جب تک مجھے زندہ رکھے اس میں میرا مددگار رہ کہ نہیں کوئی حرکت وقوت مگر جو تیری طرف سے ہے

نیز یہ دعا پڑھے جو امیرالمؤمنین- سے منقول ہے:اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ إخْباتَ الْمُخْبِتِینَ وَ

اے معبود! میں تجھ سے دل لگانیوالوں کی توجہ مانگتا ہوں اور یقین رکھنے والوں کا

إخْلاصَ الْمُوقِنِینَ، وَمُرافَقَةَ الْاَ بْرارِ، وَاسْتِحْقاقَ حَقائِقِ الْاِیمانِ، وَالْغَنِیمَةَ مِنْ

خلوص، نیکوکاروں کی ہمراہی، کا سئوال کرتا ہوں اور ایمان کی حقیقتوں تک رسائی، ہر نیکی میں اپنی حصے داری اور ہر گناہ سے بچے رہنے

کُلِّ بِرٍّ، وَالسَّلامَةَ مِنْ کُلِّ إثْمٍ، وَوُجُوبَ رَحْمَتِکَ، وَعَزائِمَ مَغْفِرَتِکَ، وَالْفَوْزَ

کی صلاحیت کا خواہاں ہوں نیز اپنے لیے تیری رحمت کے لازمی ہونے، تیری طرف سے اپنی بخشش کے یقینی ہونے، جنت میں

بِالْجَنَّةِ، وَالنَّجاةَ مِنَ النّارِ

داخل ہونے اور جہنم سے رہائی کا سوال کرتا ہوں۔

خاتمہ

ماہ رمضان کی راتوں کی نمازیں اور دنوں کی دعائیں

ماہ رمضان کی راتوں کی نمازیں

علامہ مجلسیرحمه‌الله نے زاد المعاد کی آخری فصل میں ماہ رمضان کی راتوں کی نماز اور دنوں کی خاص دعاؤں کا ذکر کیا ہے ۔یہاںہم انہی بزگوار کے فرمودات نقل کرنے پر اکتفا کرتے ہیں ۔

پہلی رات کی نماز: یہ چار رکعت ہے جسکی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد پندرہ مرتبہ سورہ توحید پڑھے:

دوسری رات کی نماز: یہ چار رکعت ہے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعدبیس مرتبہ سورہ قدر پڑھے:

تیسری رکعت کی نماز: یہ دس رکعت ہے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعدپچاس مرتبہ سورہ توحید پڑھے:

چوتھی رات کی نماز: یہ آٹھ رکعت ہے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعدبیس مرتبہ سورہ قدر پڑھے:

پانچویں رات کی نماز: یہ دو رکعت ہے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد پچاس مرتبہ سورہ توحید اور سلام کے بعد سو مرتبہ صلوات پڑھے:

چھٹی رات کی نماز: یہ چار رکعت نماز ہے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد سورہ ملک پڑھے:

ساتویں رات کی نماز: یہ چار رکعت ہے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد تیرہ مرتبہ سورہ قدر پڑھے:

آٹھویں رات کی نماز: یہ دو رکعت ہے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد دس مرتبہ سورہ توحید پڑھے اور سلام کے بعدہزار مرتبہ سُبْحَانَ ﷲ کہے:

نویں رات کی نماز: یہ مغرب و عشا کے درمیان چھ رکعت ہے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعدسات مرتبہ آیۃ الکرسی اور سلام کے بعد پچاس مرتبہ صلوات پڑھے :

دسویں رات کی نماز: یہ بیس رکعت ہے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد تیس مرتبہ سور ہ توحید پڑھے:

گیارہویں رات کی نماز: یہ دو رکعت ہے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد بیس مرتبہ سورہ کوثر پڑھے:

بارہویں رات کی نماز: یہ آٹھ رکعت ہے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد تیس مرتبہ سورہ قدر پڑھے:

تیرہویں رات کی نماز: یہ چار رکعت ہے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد پچیس مرتبہ سورہ توحید پڑھے:

چودہویں رات کی نماز: یہ چھ رکعت ہے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد تیس مرتبہ سورہ زلزال پڑھے:

پندرہویں رات کی نماز: یہ چار رکعت ہے جس کی پہلی دو رکعت میں سورہ الحمد کے بعد سو مرتبہ سورہ توحید پڑھے اور دوسری دو رکعت میں سورہ الحمد کے بعد پچاس پچاس مرتبہ سورہ توحید پڑھے:

سولہویں رات کی نماز: یہ بارہ رکعت ہے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد بارہ مرتبہ سورہ تکاثر پڑھے:

سترہویں رات کی نماز: یہ دو رکعت ہے جس کی پہلی رکعت میں سورہ الحمد کے بعدکوئی ایک سورہ اور دوسری رکعت میں سورہ الحمد کے بعد سو مرتبہ سورہ توحید پڑھے اور سلام کے بعد سو مرتبہ لا الہ الا ﷲ کہے:

اٹھارہویں رات کی نماز: یہ چار رکعت ہے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد پچیس مرتبہ سورہ کوثر پڑھے:

انیسویں رات کی نماز: یہ پچاس رکعت ہے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد پچاس مرتبہ سورہ زلزال پڑھے تاہم ظاہراً اس سے مراد یہ ہے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد ایک مرتبہ سورہ زلزال پڑھے کیونکہ ایک رات میں پچیس سو مرتبہ سورہ زلزال پڑھنا بہت مشکل ہے :

بیسویں، اکیسویں، بائیسویں، تئیسویں اور چوبیسویں رات کی نماز: ان راتوں میں سے ہر ایک میں آٹھ رکعت نماز ہے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد جو سورہ چاہے پڑھے:

پچیسویں رات کی نماز:یہ آٹھ رکعت ہے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعددس مرتبہ سورہ توحید پڑھے:

چھبیسویں رات کی نماز: یہ آٹھ رکعت ہے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد سو مرتبہ سورہ توحید پڑھے:

ستائیسویں رات کی نماز: یہ چار رکعت ہے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد سورہ ملک پڑھے اگر یہ نہ ہوسکے تو پچیس مرتبہ سورہ توحید پڑھے:

اٹھائیسویں رات کی نماز: یہ چھ رکعت ہے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد سو مرتبہ آیۃ الکرسی ، سو مرتبہ سورہ توحید اور سو مرتبہ سورہ کوثر پڑھے اور بعد از نماز سو مرتبہ صلوات پڑھے:

مؤلف کہتے ہیں کہ میری دانست میں اٹھائیسویں رات کی نماز چھ رکعت ہے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد دس مرتبہ آیۃ الکرسی ۔ دس مرتبہ سورہ کوثر اور دس مرتبہ سورہ توحید پڑھے اور نماز کے بعدسو مرتبہ پر محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر صلوات بھیجے:

انتیسویں رات کی نماز: یہ دو رکعت ہے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد بیس مرتبہ سورہ توحید پڑھے:

تیسویں رات کی نماز: یہ بارہ رکعت ہے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد بیس مرتبہ سورہ توحید پڑھے اور بعد از نماز سو مرتبہ صلوات پڑھے:

واضح رہے کہ یہ سب نمازیں دو، دو رکعت کر کے ایک تشہد و سلام کیساتھ پڑھی جاتی ہیں

ماہ رمضان کے دنوں کی دعائیں

ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول ﷲ نے فرمایا کہ ماہ رمضان کا ہر روزہ اپنی جگہ فضیلت رکھتا ہے ، لیکن ہر دن کی مخصوص دعا پڑھنے سے اسکی عظمت دو چند ہوجاتی ہے ۔

آنحضرت نے رمضان مبارک کے دنوں میں پڑھی جانے والی دعاؤں کی فضیلت بھی بیان فرمائی ہے ۔ مگر یہاں ہم صرف ہر دن کی دعا ہی کا ذکر کریں گے۔

پہلے دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ صِیامِی فِیهِ صِیامَ الصَّائِمِینَ وَقِیامِی فِیهِ قِیامَ الْقائِمِینَ

اے معبود! میرا آج کا روزہ حقیقی روزے داروں جیسا قرار دے میری عبادت کوسچے عبادت گزاروں

وَنَبِّهْنِی فِیهِ عَنْ نَوْمَةِ الْغافِلِینَ، وَهَبْ لِی جُرْمِی فِیهِ یَا إلهَ الْعالَمِینَ، وَاعْفُ عَنِّی

جیسی قرار دے آج مجھے غافل لوگوں جیسی نیند سے بیدار کردے اور آج میرے گناہ بخش دے اے جہانوں کے پالنے والے اورمجھ سے درگزر کر

یَا عافِیاً عَنِ الْمُجْرِمِینَ

اے گناہگاروں سے درگزر کرنے والے

دوسرے دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ قَرِّبْنِی فِیهِ إلی مَرْضاتِکَ وَجَنِّبْنِی فِیهِ مِنْ سَخَطِکَ وَنَقِماتِکَ

اے معبود !آج کے دن مجھے اپنی رضاؤں کے قریب کر دے آج کے دن مجھے اپنی ناراضی اور اپنی سزاؤںسے

وَوَفِّقْنِی فِیهِ لِقِرائَةِ آیاتِکَ، بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

بچائے رکھ اور آج کے دن مجھے اپنی آیات پڑھنے کی توفیق دے اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

تیسرے دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ ارْزُقْنِی فِیهِ الذِّهْنَ وَالتَّنْبِیهَ، وَباعِدْنِی فِیهِ مِنَ السَّفاهَةِ

اے معبود! آج کے دن مجھے ہوشاور آگاہی عطا فرما مجھے ہر طرح کی نا سمجھی اور بے راہ روی سے

وَالتَّمْوِیهِ، وَاجْعَلْ لِی نَصِیباً مِنْ کُلِّ خَیْرٍ تُنْزِلُ فِیهِ، بِجُودِکَ یَا أَجْوَدَ الْاَجْوَدِین

بچا کے رکھ اور مجھ کو ہر اس بھلائی میں سے حصہ دے جو آج تیری عطاؤں سے نازل ہو اے سب سے زیادہ عطا کرنے والے۔

چوتھے دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ قَوِّنِی فِیهِ عَلَی إقامَةِ أَمْرِکَ وَأَذِقْنِی فِیهِ حَلاوَةَ ذِکْرِکَ وَأَوْزِعْنِی

اے معبود! آج کے دن مجھے قوت دے کہ تیرے حکم کی تعمیل کروں اس میں مجھے اپنے ذکر کی مٹھاس کا مزہ عطا کرآج کے دن

فِیهِ لاََِدائِ شُکْرِکَ بِکَرَمِکَ وَاحْفَظْنِی فِیهِ بِحِفْظِکَ وَسَتْرِکَ یَا أَبْصَرَ النَّاظِرِینَ

اپنے کرم سے مجھے اپنا شکر ادا کرنے کی توفیق دے مجھے اپنی نگہداری اور پردہ پوشی کی حفاظت میں رکھ اے دیکھنے والوں میں زیادہ دیکھنے والے۔

پانچویں دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ اجْعَلْنِی فِیهِ مِنَ الْمُسْتَغْفِرِینَ، وَاجْعَلْنِی فِیهِ مِنْ عِبادِکَ

اے معبود! آج کے دن مجھے بخشش مانگنے والوں میں سے قرار دے آج کے دن مجھے اپنے نیکوکار عبادت گزار بندوں

الصَّالِحِینَ الْقانِتِینَ وَاجْعَلْنِی فِیهِ مِنْ أَوْ لِیائِکَ الْمُقَرَّبِینَ بِرَأْفَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

میں سے قرار دے اور آج کے دن مجھے اپنے نزدیکی دوستوں میں سے قرار دے اپنی محبت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

چھٹے دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ لاَ تَخْذُلْنِی فِیهِ لِتَعَرُّضِ مَعْصِیَتِکَ وَلاَ تَضْرِبْنِی بِسِیاطِ نَقِمَتِکَ

اے معبود! آج کے دن مجھے چھوڑ نہ دے کہ تیری نا فرمانی میں لگ جاؤں اور نہ مجھے اپنے غضب کا تازیانہ مار

وَزَحْزِحْنِی فِیهِ مِنْ مُوجِباتِ سَخَطِکَ، بِمَنِّکَ وَأَیادِیکَ یَا مُنْتَهی رَغْبَةِ الرَّاغِبِینَ

آج کے دن مجھے اپنے احسان و نعمت سے مجھے اپنی ناراضی کے کاموں سے بچائے رکھ اے رغبت کرنے والوں کی آخری امید گاہ۔

ساتویں دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ أَعِنِّی فِیهِ عَلَی صِیامِهِ وَقِیامِهِ، وَجَنِّبْنِی فِیهِ مِنْ هَفَواتِهِ

اے معبود! آج کے دن مجھے روزہ رکھنے اور عبادت کرنے میں مدد دے اور اس میں مجھے بے کار باتوں اور گناہوں سے

وَآثامِهِ، وَارْزُقْنِی فِیهِ ذِکْرَکَ بِدَوامِهِ، بِتَوْفِیقِکَ یَا هادِیَ الْمُضِلِّینَ

بچائے رکھ اور اس میں مجھے یہ توفیق دے کہ ہمیشہ تیرے ذکر و فکر میں رہوں اے گمراہوں کو ہدایت دینے والے۔

آٹھویں دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ ارْزُقْنِی فِیهِ رَحْمَةَ الْاَیْتامِ وَ إطْعامَ الطَّعامِ وَ إفْشائَ السَّلامِ

اے معبود! آج کے دن مجھے یتیموں پر رحم کرنے، ان کو کھانا کھلانے اور کھلے دل سب کو سلام کہنے

وَصُحْبَةَ الْکِرامِ، بِطَوْ لِکَ یَا مَلْجَأَ الاَْمِلِینَ

اور شرفائ کے پاس بیٹھنے کی توفیق دے اپنے فضل سے اے آرزومندوں کی پناہ گاہ ۔

نویں دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ لِی فِیهِ نَصِیباً مِنْ رَحْمَتِکَ الْواسِعَةِ وَاهْدِنِی فِیهِ لِبَراهِینِکَ

اے معبود! آج کے دن مجھے اپنی وسیع رحمت میں سے بہت زیادہحصہ دے اس میں مجھ کو اپنے روشن

السّاطِعَةِ، وَخُذْ بِناصِیَتِی إلی مَرْضاتِکَ الْجامِعَةِ، بِمَحَبَّتِکَ یَا أَمَلَ الْمُشْتاقِینَ

دلائل کی ہدایت فرما اور میری مہار پکڑ کے مجھے اپنی ہمہ جہتی رضاؤں کی طرف لے جا اپنی محبت سے اے شوق رکھنے والوں کی آرزو۔

دسویں دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ اجْعَلْنِی فِیهِ مِنَ الْمُتَوَکِّلِینَ عَلَیْکَ، وَاجْعَلْنِی فِیهِ مِنَ الْفائِزِینَ

اے معبود! آج کے دن مجھے ان لوگوں میں رکھ جو تجھ پر بھروسہ کرتے ہیں اس میں مجھے ان میں قرار دے جو تیرے حضور

لَدَیْکَ، وَاجْعَلْنِی فِیهِ مِنَ الْمُقَرَّبِینَ إلَیْکَ، بِ إحْسانِکَ یَا غایَةَ الطَّالِبِینَ

کامیاب ہیں اور اس میں اپنے احسان و کرم سے مجھے اپنے نزدیکی لوگوں میں قرار دے اے طلبگاروں کے مقصود ۔

گیارہویں دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ حَبِّبْ إلَیَّ فِیهِ الْاِحْسانَ وَکَرِّهْ إلَیَّ فِیهِ الْفُسُوقَ وَالْعِصْیانَ

اے معبود! آج کے دن نیکی کو میرے لئے پسندیدہ فرما دے اس میں گناہ و نا فرمانی کو میرے لئے نا پسندیدہ بنا دے

وَحَرِّمْ عَلَیَّ فِیهِ السَّخَطَ وَالنِّیرانَ، بِعَوْ نِکَ یَا غِیاثَ الْمُسْتَغِیثِین

اور اس میں غیظ و غضب کو مجھ پر حرام کر دے اپنی حمایت کے ساتھ اے فریادیوں کے فریاد رس۔َ

بارہویں دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ زَیِّنِّی فِیهِ بِالسِّتْرِ وَالْعَفافِ، وَاسْتُرْنِی فِیهِ بِلِباسِ الْقُنُوعِ

اے معبود! آج کے دن مجھے پردے اور پاکدامنی سے زینت دے اس میں مجھے قناعت اور خود داری کے لباس

وَالْکَفافِ وَاحْمِلْنِی فِیهِ عَلَی الْعَدْلِ وَالْاِنْصافِ وَآمِنِّی فِیهِ مِنْ کُلِّ مَا أَخافُ

سے ڈھانپ دے اس میں مجھے عدل و انصاف پر آمادہ فرما اور اس میں مجھے اپنی پناہ کے ساتھ ان چیزوں سے امن دے

بِعِصْمَتِکَ یَا عِصْمَةَ الْخائِفِینَ

جن سے ڈرتا ہوں اے ڈرنے والوں کی پناہ ۔

تیرہویں دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ طَهِّرْنِی فِیهِ مِنَ الدَّنَسِ وَالْاَقْذارِ وَصَبِّرْنِی فِیهِ عَلَی کائِناتِ

اے معبود! آج کے دن مجھ کو میل کچیل سے پاک و صاف رکھ اس میں مجھے مقدر شدہ مشکلات پر صبر

الْاَقْدارِ، وَوَفِّقْنِی فِیهِ لِلتُّقی وَصُحْبَةِ الْاَ بْرارِ، بِعَوْ نِکَ یَا قُرَّةَ عَیْنِ الْمَساکِینِ

عطا فرما اور آج اپنی مدد کے ساتھ مجھ کوپرہیزگاری اور نیکوکاروں کے ساتھ رہنے کی توفیق دے اے بے چاروں کی خنکی چشم۔

چودھویں دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ لاَ تُؤاخِذْنِی فِیهِ بِالْعَثَراتِ وَأَقِلْنِی فِیهِ مِنَ الْخَطایا وَالْهَفَواتِ

اے معبود! آج کے دن لغزشوں پر میری گرفت نہ فرما اس میں میری خطاؤں اور فضول باتوں سے درگزر کر اور آج مجھ

وَلاَ تَجْعَلْنِی فِیهِ غَرَضاً لِلْبَلایا وَالاَْفاتِ، بِعِزَّتِکَ یَا عِزَّ الْمُسْلِمِینَ

کو مشکلوں اور مصیبتوں کا نشانہ قرار نہ دے بواسطہ اپنی عزت کے اے مسلمانوں کی عزت۔

پندرہویں دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ ارْزُقْنِی فِیهِ طاعَةَ الْخاشِعِینَ، وَاشْرَحْ فِیهِ صَدْرِی بِ إنابَةِ

اے معبود! آج کے دن مجھے خاشعین کی سی اطاعت نصیب فرمااور اس میں دلدادہ لوگوں ایسی بازگشت کیلئے میرا سینہ

الْمُخْبِتِینَ، بِأَمانِکَ یَا أَمانَ الْخائِفِینَ

کھول دے اپنی پناہ کے ساتھ اے خوف زدوں کی پناہ۔

سولہویں دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ وَفِّقْنِی فِیهِ لِمُوافَقَةِ الْاَ بْرارِ، وَجَنِّبْنِی فِیهِ مُرافَقَةَ الْاَشْرارِ

اے معبود! آج کے دن مجھے نیکوں سے سنگت کرنے کی توفیق عطا فرما اس میں مجھ کو بروں کے ساتھ سے بچائے رکھ

وَآوِنِی فِیهِ بِرَحْمَتِکَ إلی دارِ الْقَرارِ، بِ إلهِیَّتِکَ یَا إلهَ الْعالَمِینَ

اور اس میں اپنی رحمت سے مجھے دار القرار میں جگہ عطا فرما بواسطہ اپنی معبودیت کے اے جہانوں کے معبود۔

سترہویں دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ اهْدِنِی فِیهِ لِصالِحِ الْاَعْمالِ، وَاقْضِ لِی فِیهِ الْحَوائِجَ وَالاَْمالَ

اے معبود! آج کے دن مجھے نیک اعمال بجالانے کی ہدایت دے اور اس میں میری حاجتیں اور

یَا مَنْ لا یَحْتاجُ إلَی التَّفْسِیرِ وَالسُّؤالِ، یَا عالِماً بِما فِی صُدُورِ الْعالَمِینَ، صَلِّ

خواہشیں پوری فرما اے وہ جو سوال کرنے اور ان کی تشریح کا محتاج نہیں اے ان باتوں کے جاننے والے جو اہل عالم کے

عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِهِ الطَّاهِرِینَ

سینوں میں ہیں محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی پاکیزہ آلعليه‌السلام پر رحمت نازل فرما ۔

اٹھارہویں دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ نَبِّهْنِی فِیهِ لِبَرَکاتِ أَسْحارِهِ، وَنَوِّرْ فِیهِ قَلْبِی بِضِیائِ

اے معبود! آج کے دن مجھ کو اس مہینے کی سحریوں کی برکتوں سے آگاہ کر اس میں میرے دل کو اسکی روشنیوں سے چمکا دے اور اس میں

أَنْوارِهِ، وَخُذْ بِکُلِّ أَعْضائِی إلَی اتِّباعِ آثارِهِ، بِنُورِکَ یَا مُنَوِّرَ قُلُوبِ الْعارِفِینَ

میرے اعضائ کو اس ماہ کے احکام پر عمل کرنے کیطرف لگا دے بواسطہ اپنے نور کے اے پہچان والوں کے دلوں کو روشن کرنیوالے۔

انیسویں دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ وَفِّرْ فِیهِ حَظِّی مِنْ بَرَکاتِهِ، وَسَهِّلْ سَبِیلِی إلی خَیْراتِهِ، وَلاَ

اے معبود! آج کے دن اس ماہ کی برکتوں میں میرا حصہ بڑھا دے اس کی بھلائیوں کیلئے میرا راستہ آسان فرما اور میری

تَحْرِمْنِی قَبُولَ حَسَناتِهِ، یَا هادِیاً إلَی الْحَقِّ الْمُبِینِ

نیکیوں کی قبولیت سے مجھے محروم نہ کر اے روشن حق کی طرف ہدایت کرنے والے۔

بیسویں دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ افْتَحْ لِی فِیهِ أَبْوابَ الْجِنانِ، وَأَغْلِقْ عَنِّی فِیهِ أَبْوابَ النِّیرانِ

اے معبود! آج میرے لئے جنت کے دروازے کھول دے اور آج مجھ پر جہنم کے دروازے بند فرما دے اور آج مجھے

وَوَفِّقْنِی فِیهِ لِتِلاوَةِ الْقُرْآنِ، یَا مُنْزِلَ السَّکِینَةِ فِی قُلُوبِ الْمُؤْمِنِینَ

قرآن پڑھنے کی توفیق دے اے ایمان داروں کے دلوں کو تسلی بخشنے والے۔

اکیسویں دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ لِی فِیهِ إلی مَرْضاتِکَ دَلِیلاً، وَلاَ تَجْعَلْ لِلشَّیْطانِ

اے معبود! آج کے دن اپنی رضاؤں کی طرف میری رہنمائی کا سامان کر اور اس میں شیطان کو مجھ پر کسی طرح

فِیهِ عَلَیَّ سَبِیلاً، وَاجْعَلِ الْجَنَّةَ لِی مَنْزِلاً وَمَقِیلاً، یَا قاضِیَ حَوائِجِ الطَّالِبِینَ

کا اختیار نہ دے اور جنت کو میرا مقام اور ٹھکانہ قرار دے اے طلبگاروں کی حاجتیں پوری کرنے والے ۔

بائیسویں دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ افْتَحْ لِی فِیهِ أَبْوابَ فَضْلِکَ، وَأَنْزِلْ عَلَیَّ فِیهِ بَرَکاتِکَ

اے معبود! آج کے دن میرے لئے اپنے کرم کے دروازے کھول دے اس میں مجھ پر اپنی برکتیں نازل فرما

وَوَفِّقْنِی فِیهِ لِمُوجِباتِ مَرْضاتِکَ وَ أَسْکِنِّی فِیهِ بُحْبُوحاتِ جَنَّاتِکَ یَا مُجِیبَ دَعْوَةِ

اس میں مجھے اپنی رضاؤں کے ذرائع اختیار کرنے کی توفیق دے اور اس میں مجھ کومرکز بہشت میںسکونت عنایت فرما اے بے قرار

الْمُضْطَرِّینَ

لوگوں کی دعائیں قبول فرمانے والے۔

تئیسویں دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ اغْسِلْنِی فِیهِ مِنَ الذُّنُوبِ وَطَهِّرْنِی فِیهِ مِنَ الْعُیُوبِ وَامْتَحِنْ

اے معبود! آج کے دن میرے گناہوں کو دھو ڈال میرے عیوب و نقائص دور فرما دے اور اس میں

قَلْبِی فِیهِ بِتَقْوَی الْقُلُوبِ، یَا مُقِیلَ عَثَراتِ الْمُذْنِبِینَ

میرے دل کو آزما کر اہل تقویٰ کا درجہ دے اے گناہگاروں کی لغزشیں معاف کرنے والے ۔

چوبیسویں دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ فِیهِ مَا یُرْضِیکَ وَأَعُوذُ بِکَ مِمَّا یُؤْذِیکَ وَأَسْأَلُکَ

اے معبود! آج کے دن میں وہ چیز مانگتا ہوں جو تجھے پسند ہے اور اس چیز سے پناہ لیتا ہوں جو تجھے نا پسند ہے اور اس میں تجھ

التَّوْفِیقَ فِیهِ لاََِنْ أُطِیعَکَ وَلاَ أَعْصِیَکَ، یَا جَوادَ السَّائِلِینَ

سے توفیق مانگتا ہوں تاکہ میں فرمانبرداری کروں اور تیری نا فرمانی نہ کروں اے سائلوں کو بہت عطا کرنے والے ۔

پچیسویں دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ اجْعَلْنِی فِیهِ مُحِبّاً لاََِوْلِیائِکَ وَمُعادِیاً لاََِعْدائِکَ، مُسْتَنّاً بِسُنَّةِ

اے معبود! آج کے دن مجھے اپنے دوستوں کا دوست قرار دے اور اپنے دشمنوں کا دشمن نیز مجھے اپنے نبیوں کے خاتم کی

خاتَمِ أَنْبِیائِکَ، یَا عاصِمَ قُلُوبِ النَّبِیِّینَ

سنت پر قائم رکھ اے نبیوں کے دلوں کی نگہداری کرنے والے۔

چھبیسویں دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ سَعْیِی فِیهِ مَشْکُوراً، وَذَ نْبِی فِیهِ مَغْفُوراً، وَعَمَلِی

اے معبود! آج کے دن میری کوشش کو پسندیدہ قرار دے اس میں میرے گناہ کو معاف اور اس میں

فِیهِ مَقْبُولاً، وَعَیْبِی فِیهِ مَسْتُوراً، یَا أَسْمَعَ السَّامِعِینَ

میرے عمل کو مقبول اور اس میں میرے عیب کو چھپا ہوا قرار دے اے سب سے زیادہ سننے والے۔

ستائیسویں دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ ارْزُقْنِی فِیهِ فَضْلَ لَیْلَةِ الْقَدْرِ وَصَیِّرْ أُمُورِی فِیهِ مِنَ الْعُسْرِ

اے معبود! آج کے دن مجھے شب قدر کا فضل نصیب فرمادے اس میں میرے معاملوں کو مشکل سے آسان بنا دے

إلَی الْیُسْرِ وَاقْبَلْ مَعاذِیرِی، وَحُطَّ عَنِّی الذَّنْبَ وَالْوِزْرَ، یَا رَؤُوفاً بِعِبادِهِ الصَّالِحِینَ

اور میرا عذر و معذرت قبول کر لے اور میرا گناہ معاف اور بوجھ دور کردے اے اپنے نیکوکاربندوں کے ساتھ مہربانی کرنے والے۔

اٹھائیسویں دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ وَفِّرْ حَظِّی فِیهِ مِنَ النَّوافِلِ وَأَکْرِمْنِی فِیهِ بِ إحْضارِ الْمَسائِلِ

اے معبود! آج کے دن نفلی عبادت سے مجھے بہت زیادہ حصہ دے اور اس میں مجھے مسائل دین یاد کرنے سے عزت دے اور اس

وَقَرِّبْ فِیهِ وَسِیلَتِی إلَیْکَ مِنْ بَیْنِ الْوَسائِلِ، یَا مَنْ لاَ یَشْغَلُهُ إلْحاحُ الْمُلِحِّینَ

میں تمام وسیلوں میں سے میرے وسیلے کو اپنے حضور قریب تر فرما اے وہ ذات جسے اصرار کرنے کا اصرار دوسروں سے غافل نہیں کرتا

انتیسویں دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ غَشِّنِی فِیهِ بِالرَّحْمَةِ، وَارْزُقْنِی فِیهِ التَّوْفِیقَ وَالْعِصْمَةَ، وَطَهِّرْ

اے معبود! آج کے دن مجھے رحمت سے ڈھانپ دے اس میں مجھے نیکی کی توفیق اور برائی سے تحفظ نصیب فرما اور میرے

قَلْبِی مِنْ غَیاهِبِ التُّهَمَةِ، یَا رَحِیماً بِعِبادِهِ الْمُؤْمِنِینَ

دل کو تہمت تراشی کی تاریکیوں سے پاک کردے اے اپنے ایماندار بندوں پر بہت مہربان۔

تیسویں دن کی دعا:

اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ صِیامِی فِیهِ بِالشُّکْرِ وَالْقَبُولِ عَلَی مَا تَرْضاهُ وَیَرْضاهُ

اے معبود! میرے اس ماہ کے روزوں کو پسندیدہ اور قبول کیئے ہوئے قرار دے اس صورت میں جس کو تو اور تیرارسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

الرَّسُولُ، مُحْکَمَةً فُرُوعُهُ بِالاَُْصُولِ، بِحَقِّ سَیِّدِنا مُحَمَّدٍ وَآلِهِ الطَّاهِرِینَ

پسند فرماتا ہے کہ اس کے فروع اس کے اصول سے پختہ تعلق رکھتے ہوں بواسطہ ہمارے سردار حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی پاکیزہ آلعليه‌السلام کے

وَالْحَمْدُ لِلّٰهِِ رَبِّ الْعالَمِینَ

اور حمد ہے خدا کیلئے جو جہانوں کارب ہے ۔

مؤلف کہتے ہیں کہ ان دعاؤں کی تقدیم و تاخیر اور ان کی عبارتوں میں اختلاف ہے ۔

لیکن جن روایتوں میں اختلاف کا تذکرہ ہوا ہے ہم ان کو معتبر نہیں سمجھتے ، لہذا ہم نے ان کا ذکر نہیں کیا ۔ کفعمی نے ستائیسویں دن کی دعا کو انتیسویں دن کی دعا قرار دیا ہے تا مذہب شیعہ کے موافق اس کا تیسویں دن پڑھنا بھی بعید نہیں ہے۔

دعائے جوشن صغیر

معتبر کتابوں میں دعائ جوشن صغیر کا ذکر جوشن کبیر سے زیادہ شرح کیساتھ آیا ہے ۔کفعمی نے بلدالامین کے حاشیے میں فرمایا ہے کہ یہ بہت بلند مرتبہ اور بڑی قدر و منزلت والی دعا ہے جب ہادی عباسی نے امام موسیٰ کاظم -کے قتل کا ارادہ کیا توآپ نے یہ دعا پڑھی، تو آپ نے خواب میں اپنے جد بزرگوار رسول اللہ کو دیکھا کہ آپ فرمارہے ہیں کہ حق تعالیٰ آپکے دشمن کو ہلاک کردے گا۔ یہ دعا سید ابن طاؤس نے بھی مہج الدعوات میں نقل کی ہے، لیکن کفعمی اور ابن طاؤس کے نسخوں میں کچھ اختلاف ہے، ہم اسے کفعمی کی بلدالامین سے نقل کررہے ہیں اور دعا یہ ہے۔

بِسْمِ ﷲ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ

خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

إلهِی کَمْ مِنْ عَدُوٍّ انْتَضیٰ عَلَیَّ سَیْفَ عَداوَتِهِ، وَشَحَذَ لِی ظُبَةَ

میرے معبود کتنے ہی دشمنوں نے مجھ پر عداوت کی تلوار کھینچ رکھی ہے اور میرے لیے اپنے خنجر کی دھار تیز کرلی ہے

مِدْیَتِهِ، وَأَرْهَفَ لِی شَبَا حَدِّهِ، وَدافَ لِی قَواتِلَ سُمُومِهِ، وَسَدَّدَ إلیَّ

اور اسکی تیز نوک میری طرف کر رکھی ہے اورمیرے لیے قاتل زہر مہّیا کر رکھے ہیں اور اپنے تیروں کے

صَوائِبَ سِهامِهِ، وَلَمْ تَنَمْ عَنِّی عَیْنُ حِراسَتِهِ، وَأَضْمَرَ أَنْ یَسُومَنِی

نشانے مجھ پر باندھ لیے ہوئے ہیں اور اسکی آنکھ میری طرف سے جھپکتی نہیں اور اس نے مجھے تکلیف دینے کی ٹھان رکھی ہے

الْمَکْرُوهَ، وَیُجَرِّعَنِی ذُعافَ مَرارَتِهِ نَظَرْتَ إلی ضَعْفِی عَنِ احْتِمالِ

اور مجھے زہر کے گھونٹ پلانے پر آمادہ ہے لیکن تو ہی ہے جس نے بڑی سختیوں کے مقابل میری

الْفَوادِحِ وَعَجْزِی عَنِ الانْتِصارِ مِمَّنْ قَصَدَنِی بِمُحارَبَتِهِ، وَوَحْدَتِی

کمزوری اورمجھ سے مقابلہ کرنے کا قصد رکھنے والوں کے سامنے میری ناطاقتی اور مجھ پر یورش کرنے والوں

فِی کَثِیرٍ مِمَّنْ ناوانِی وَأَرْصَدَ لِی فِیما لَمْ أُعْمِلْ فِکْرِی فِی الْاِرْصادِ

کے درمیان میری تنہائی کو دیکھا جو مجھے ایسی تکلیف دینا چاہتے ہیں جسکا سامنا کرنے کا میں نے

لَهُمْ بِمِثْلِهِ، فَأَیَّدْتَنِی بِقُوَّتِکَ، وَشَدَدْتَ أَزْرِی بِنُصْرَتِکَ، وَفَلَلْتَ لِی

سوچا بھی نہ تھا پس تو نے اپنی قوت سے میری حمایت کی اور اپنی نصرت سے مجھے سہارا دیا اور میرے دشمن کی

حَدَّهُ، وَخَذَلْتَهُ بَعْدَ جَمْعِ عَدِیدِهِ وَحَشْدِهِ، وَأَعْلَیْتَ کَعْبِی عَلَیْهِ،

تلوار کو کند کردیا اور تو نے انہیں رسوا کردیا جبکہ وہ اپنی بہت بڑی تعداد اور سامان کے ساتھ جمع تھے تو نے مجھے دشمن پر غالب کیا

وَوَجَّهْتَ ما سَدَّدَ إلَیَّ مِنْ مَکائِدِهِ إلَیْهِ، وَرَدَدْتَهُ عَلَیْهِ، وَلَمْ یَشْفِ

اور اس نے میرے لیے مکر و فریب کے جو جال بنے تھے تو نے میری جگہ ان میںاسی کو پھنسادیا تو نہ اسکی تشنگی دور

غَلِیلَهُ، وَلَمْ تَبْرُدْ حَزازاتُ غَیْظِهِ، وَقَدْ عَضَّ عَلَیَّ أَنامِلَهُ، وَأَدْبَرَ

ہوئی نہ اسکے غصے کی آگ ٹھنڈی ہوئی اور افسوس کیساتھ اس نے اپنی انگلیاں چبالیں اور وہ پست ہوگیا

مُوَلِّیاً قَدْ أَخْفَقَتْ سَرایاهُ، فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ،

جب اسکے جھنڈے گر پڑے۔ پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی

وَذِیٔ أَنَا ةٍ لاَ یَعْجَل صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِن

اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور آل محمدعليه‌السلام پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر ادا کرنے

الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ إلهِی وَکَمْ مِنْ باغٍ بَغانِی

والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے اے معبود کسی سرکش نے میرے خلاف مکر

بِمَکائِدِهِ، وَنَصَبَ لِی أَشْراکَ مَصائِدِهِ، وَوَکَّلَ بِی تَفَقُّدَ رِعایَتِهِ،

سے مجھ پر زیادتی کی اور مجھے پھانسنے کے لیے شکاری جال بچھایا اور مجھے اپنی فرصت کے سپرد کردیا

وَأَضْبَأَ إلَیَّ إضْباءَ السَّبُعِ لِطَرِیدَتِهِ، انْتِظاراً لاِنْتِهازِ فُرْصَتِهِ، وَهُوَ

اور اس طرح تاک لگائی ہے جیسے درندہ اپنے بھاگے ہوئے شکار کو پکڑے جانے تک دیکھتا رہتا ہے حالانکہ یہ

یُظْهِرُ بَشاشَةَ الْمَلَقِ، وَیَبْسُطُ وَجْهاً غَیْرَ طَلِقٍ فَلَمّا رَأَیْتَ دَغَلَ

شخص مجھ سے ملنے میں خوشگوار اور کشادہ رو ہے اور اصل میں بد نیت ہے پس جب تو نے اسکی بدباطنی کو

سَرِیرَتِهِ، وَقُبْحَ مَا انْطَویٰ عَلَیْهِ لِشَرِیکِهِ فِی مِلَّتِهِ، وَأَصْبَحَ مُجْلِباً لِی

اور اپنی ملت کے ایک فرد کے لیے اسکی خباثت کو دیکھا یعنی میرے لیے اسے ستمگر پایا تو اسے تو نے سر کے بل

فِی بَغْیِهِ أَرْکَسْتَهُ لاَُِمِّ رَأْسِهِ، وَأَتَیْتَ بُنْیانَهُ مِنْ أَساسِهِ، فَصَرَعْتَهُ فِی

زمین پر پھینک دیا اور اسکی ساختگی کو جڑ سے اکھاڑ ڈالا پس تو نے اسے اسی کے کھودے ہوئے کنوئیں میں

زُبْیَتِهِ، وَرَدَّیْتَهُ فِی مَهْویٰ حُفْرَتِهِ، وَجَعَلْتَ خَدَّهُ طَبَقاً لِتُرابِ رِجْلِهِ،

دھکیلا اور اسی کے کھودے ہوئے گڑھے میں پھینکا اور تو نے اسکے منہ پر اسی کے پاؤں کی خاک ڈالی

وَشَغَلْتَهُ فِی بَدَنِهِ وَرِزْقِهِ، وَرَمَیْتَهُ بِحَجَرِهِ، وَخَنَقْتَهُ بِوَتَرِهِ، وَذَکَّیْتَهُ

اور اسے اسکے بدن اور رزق میں گم کردیا اسے اسی کے پتھر سے مارا اور اسکی گردن اسی کی کمان سے چھیدی اسکا

بِمَشاقِصِهِ، وَکَبَبْتَهُ لِمَنْخِرِهِ، وَرَدَدْتَ کَیْدَهُ فِی نَحْرِهِ،

سر اسی کی تلوار سے اڑایا اور اسے منہ کے بل گرایا اس کا مکر اسی کی گردن میں ڈالا

وَرَبَقْتَهُ بِنَدامَتِهِ، وَفَسَأْتَهُ بِحَسْرَتِهِ، فَاسْتَخْذَأَ وتَضاءَلَ بَعْدَ نَخْوَتِهِ،

اور پشیمانی کی زنجیر اس کے گلے میں ڈال دی اسکی حسرت سے اسے فنا کیا پس میرا وہ دشمن اکڑبازاور ذلیل ہوااور گھٹنوں کے بل گرا

وَانْقَمَعَ بَعْدَ اسْتِطالَتِهِ ذَلِیلاً مَأْسُوراً فِی رِبْقِ حِبالَتِهِ الَّتِی کانَ یُؤَمِّلُ

اور سرکشی و تندی کے بعد رسوا ہوا اور اپنے مکر و فریب کی رسیوں میں جگڑا گیا یہ وہ پھندا ہے جس میںوہ مجھے

أَنْ یَرانِی فِیها یَوْمَ سَطْوَتِهِ، وَقَدْ کِدْتُ یَا رَبِّ لَوْلا رَحْمَتُکَ أَنْ

اپنے تسلط میںدیکھنا چاہتا تھا اور اے پروردگار اگر تیری رحمت مجھ پر نہ ہوتی تو قریب تھا کہ میرے

یَحُلَّ بِی ما حَلَّ بِساحَتِهِ، فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ ،

ساتھ وہی ہوتا جو اسکے ساتھ ہوا پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں

وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ

تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا

مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ إلهِی وَکَمْ مِنْ حاسِدٍ شَرِقَ

شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے خدایا میرے کئی حاسد حسرت سے گلوگیر

بِحَسْرَتِهِ، وَعَدُوٍّ شَجِیَ بِغَیْظِهِ، وَسَلَقَنِی بِحَدِّ لِسانِهِ، وَوَخَزَنِی بِمُوقِ

ہوئے اوردشمن غصے میں جل بھن گئے اور تیزی زبان سے مجھے اذیت دی اور مجھے اپنی آنکھوں کی پلکوں سے زخمِ جگر

عَیْنِهِ، وَجَعَلَنِی غَرَضاً لِمَرامِیهِ، وَقَلَّدَنِی خِلالاً لَمْ تَزَلْ فِیهِ نادَیْتُکَ

لگائے اور مجھے اپنی نفرت کے تیروں کا نشانہ بنایا میرے گلے میں پھندا ڈالا تو اے پروردگارمیں نے تجھے لگاتار پکارا کہ

یَا رَبِّ مُسْتَجِیراً بِکَ، واثِقاً بِسُرْعَةِ إجابَتِکَ، مُتَوَکِّلاً عَلی ما لَمْ أَزَلْ

تیری پناہ لوں جو یقینی ہے کہ تو جلد قبولیت کرنے والا ہے میر ابھروسہ تیرے حسن دفاع پر رہا ہے جسکی مجھے

أَتَعَرَّفُهُ مِنْ حُسْنِ دِفاعِکَ، عالِماً أَ نَّهُ لاَ یُضْطَهَدُ مَنْ أَوی إلی ظِلِّ

پہلے ہی معرفت ہے میں جانتا ہوں کہ جو تیرے سایہ رحمت میں آجائے تو تو اسکی پردہ

کَنَفِکَ، وَلَنْ تَقْرَعَ الْحَوادِثُ مَنْ لَجَأَ إلی مَعْقِلِ الانْتِصارِ بِکَ،

دری نہیں کرتا اور جو تجھ سے مدد مانگتا رہے مصائب اسکی سرکوبی نہیں کرسکتے

فَحَصَّنْتَنِی مِنْ بَأْسِهِ بِقُدْرَتِکَ، فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ

پس تو اپنی قدرت سے تو مجھے دشمن کی اذیت سے محفوظ فرما پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے

یُغْلَبُ وَذِی أَنا ةٍ لاَ یَعْجَلُ ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی

شکست نہیں ہوتی تو وہ بردباد ہے جو جلدی نہیں کرتا محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں

لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ، إلهِی وَکَمْ مِنْ

کا شکر ادا کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے خدایا کتنے ہی

سَحائِبِ مَکْرُوهٍ جَلَّیْتَها، وَسَمائِ نِعْمَةٍ مَطَرْتَها، وَجَداوِلِ کَرامَةٍ

خطرناک بادلوں کو تو نے میرے سر سے ہٹایا اور نعمتوںکے آسمان سے مجھ پر مینہ برسایا اور عزت و آبرو کی

أَجْرَیْتَها، وَأَعْیُنِ أَحْداثٍ طَمَسْتَها، وَناشِیَةِ رَحْمَةٍ نَشَرْتَها، وَجُنَّةِ

نہریں جاری کیں اور سختیوںکے سرچشموں کو ناپید کردیا اور رحمت کا سایہ پھیلا دیا اور عافیت کی

عافِیَةٍ أَ لْبَسْتَها، وَغَوامِرِ کُرُباتٍ کَشَفْتَها، وَأُمُورٍ جارِیَةٍ قَدَّرْتَها، لَمْ

زرہ پہنادی اور دکھوں کے بھنور توڑ کر رکھ دیے اور جو کچھ ہو رہا تھا اسے قابو کر لیا جو تو

تُعْجِزْکَ إذْ طَلَبْتَها، وَلَمْ تَمْتَنِعْ مِنْکَ إذْ أَرَدْتَها، فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ

کرنا چاہے اس سے عاجز نہیں اور جسکا تو ارادہ کرے اس میں تجھے دشواری نہیں پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار

مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ

کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی اور تو وہ بردباد ہے جو جلدی نہیں کرتا محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل

مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ

محمدعليه‌السلام پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میںقرار دے

إلهِی وَکَمْ مِنْ ظَنٍّ حَسَنٍ حَقَّقْتَ، وَمِنْ کَسْرِ إمْلاقٍ جَبَرْتَ، وَمِنْ

اے اللہ تو نے بہت سی خوش خیالیوں کو حقیقت بنادیا اور میری تنگدستی کو دور فرما دیا اور میری بے چارگی

امَسْکَنَةٍ فادِحَةٍ حَوَّلْتَ، وَمِنْ صَرْعَةٍ مُهْلِکَةٍ نَعَشْتَ، وَمِنْ مَشَقَّةٍ

کو مجھ سے دور کردیا اور مار ڈالنے والے تھپیڑوں سے امن دیا اور مشقت کی بجائے

أَرَحْتَ لاَ تُسْأَلُ عَمَّا تَفْعَلُ وَهُمْ یُسْأَ لُونَ، وَلاَ یَنْقُصُکَ ما أَ نْفَقْتَ،

راحت دی جو تو کرے میرے دشمن اس پر تجھے کچھ کہہ نہیں سکتے کہ وہ تیرے سامنے جوابدہ ہیں عطا و بخشش سے تیرا خزانہ کم نہیں ہوتا

وَلَقَدْ سُئِلْتَ فَأَعْطَیْتَ، وَلَمْ تُسْأَلْ فَابْتَدَأْتَ، وَاسْتُمِیحَ بابُ فَضْلِکَ

جب بھی تجھ سے مانگا گیا تو، تو نے عطا کیا اور سوال نہ کیا گیا تو، بھی تو نے دیا اور تیری درگاہ عالی سے جو طلب کیا گیا

فَما أَکْدَیْتَ، أَبَیْتَ إلاَّ إنْعاماً وَامْتِناناً، وَ إلاَّ تَطَوُّلاً یَا رَبِّ وَ إحْساناً،

تو نے اس سے دریغ نہ کیا نہ ہی دیر کی مگر یہ کہ نعمت دی اور احسان کیا اور بہت زیادہ دیا اے پروردگار تو نے خوب دیا

وَأَبَیْتُ إلاَّ انْتِهاکاً لِحُرُماتِکَ، وَاجْتِرائً عَلی مَعاصِیکَ، وَتَعَدِیّاً

اور میںنے تو تیری حرمتوں کو توڑا اور تیری نافرمانی کرنے میں جرأت کی اور تیری حدوںسے تجاوز

لِحُدُودِکَ، وَغَفْلَةً عَنْ وَعِیدِکَ، وَطاعَةً لِعَدُوِّی وَعَدُوِّکَ، لَمْ یَمْنَعْکَ

کیا اور تیرے ڈرانے کے باوجود بے پروائی کی اور اپنے اور تیرے دشمن کی اطاعت کی لیکن

یَا إلهِی وَناصِرِی إخْلالِی بِالشُّکْرِ عَنْ إتْمامِ إحْسانِکَ، وَلاَ حَجَزَنِی

اے میرے پروردگار اے میرے مددگار میری ناشکری پر تو نے اپنے احسان کو مجھ سے نہیںروکا اور میری

ذلِکَ عَنِ ارْتِکابِ مَساخِطِکَ اَللّٰهُمَّ وَهذا مَقَامُ عَبْدٍ ذَلِیلٍ اعْتَرَفَ

نافرمانیاں ان عنائتوںمیں آڑے نہیں آئیں اے معبود یہ حال ہے تیرے اس ذلیل بندے کا جو تیری توحید کو

لَکَ بِالتَّوْحِیدِ، وَأَقَرَّ عَلی نَفْسِهِ بِالتَّقْصِیرِ فِی أَدائِ حَقِّکَ، وَشَهِدَ لَکَ

مانتا ہے اور خود کو تیرے حق کی ادائیگی میں قصوروار گردانتا ہے اور گواہی دیتا ہے کہ تو نے

بِسُبُوغِ نِعْمَتِکَ عَلَیْهِ وَجَمِیلِ عادَتِکَ عِنْدَهُ وَ إحْسانِکَ إلَیْهِ، فَهَبْ لِی

اس پر نعمتوں کی بارش فرمائی اوراسکے ساتھ اچھا برتاؤ کیا اور اس پر تیرا احسان ہی احسان ہے پس

یَا إلهِی وَسَیِّدِی مِنْ فَضْلِکَ ما أُرِیدُهُ سَبَباً إلی رَحْمَتِکَ، وَأَتَّخِذُهُ

اے میرے معبود اور اے میرے آقا مجھے اپنے فضل سے وہ رحمت نصیب فرما جس کا میں خواہاں ہوں تا کہ میںاسے زینہ بنا

سُلَّماً أَعْرُجُ فِیهِ إلی مَرْضاتِکَ، وَ آمَنُ بِهِ مِنْ سَخَطِکَ، بِعِزَّتِکَ

کر تیری رضاؤں تک پہنچ پاؤں اور تیری ناراضگی سے بچ سکوں تجھے واسطہ ہے اپنی عزت

وَطَوْلِکَ وَبِحَقِّ نَبِیِّکَ مُحَمَّدٍ صَلَّی ﷲ عَلَیْهِ وَآلِهِ، فَلَکَ الْحَمْدُ یَا

و سخاوت اور اپنے نبی محمد مصطفیٰ کا پس حمد تیرے ہی لیے

رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ

اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی تو بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل

مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ

محمدعليه‌السلام پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے

إلهِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ فِی کَرْبِ الْمَوْتِ، وَحَشْرَجَةِ

اے معبود بہت سے بندے ایسے ہیں جو موت کے شکنجے میں صبح اور شام کرتے ہیں جب کہ دم سینے میں

الصَّدْرِ، وَالنَّظَرِ إلی ما تَقْشَعِرُّ مِنْهُ الْجُلُودُ، وَتَفْزَعُ لَهُ الْقُلُوبُ، وَأَ نَا

گھٹ جاتا ہے اور آنکھیں وہ چیز دیکھتی ہیں جس سے بدن کانپ اٹھا ہے اوردل گھبراہٹ میں جاتا ہے اور میں

فِی عافِیَةٍ مِنْ ذلِکَ کُلِّهِ فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ،

ان حالتوں سے امن میں رہا ہوں پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی

وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ

اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت فرما اور مجھ کو اپنی نعمتوں کا

مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ إلهِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی

شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میںقرار دے اے معبود بہت سے ایسے بندے ہیں جو صبح

وَأَصْبَحَ سَقِیماً مُوجَعاً فِی أَ نَّةٍ وَعَوِیلٍ یَتَقَلَّبُ فِی غَمِّهِ لاَ یَجِدُ

اور شام کرتے ہیں بیماری اور درد میں آہ و زاری کے ساتھ اور غم سے بے قرار ہوتے ہیں نہ کوئی چارہ رکھتے

مَحِیصاً، وَلاَ یُسِیغُ طَعاماً وَلاَ شَراباً، وَأَ نَا فِی صِحَّةٍ مِنَ الْبَدَنِ،

ہیں نہ انہیں کھانے پینے کا مزا بھلا لگتا ہے لیکن میں جسمانی لحاظ سے تندرست

وَسَلامَةٍ مِنَ الْعَیْشِ کُلُّ ذلِکَ مِنْکَ فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ

اور زندگی کے لحاظ سے آرام میں ہوں اور یہ سب تیرا ہی کرم ہے پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگارکہ تو وہ تواناہے

یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی

جسے شکست نہیں ہوتی اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیںکرتا محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت فرما اور مجھ کو اپنی

لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ إلهِی وَکَمْ مِنْ

نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے اے معبود بہت سے ایسے

عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ خائِفاً مَرْعُوباً مُشْفِقاً وَجِلاً هارِباً طَرِیداً

بندے ہیں جو صبح اور شام کرتے ہیں ڈرے ہوئے دبے ہوئے سہمے ہوئے کانپتے ہوئے بھاگے ہوئے دھتکارے ہوئے

مُنْجَحِراً فِی مَضِیقٍ وَمَخْبَأَةٍ مِنَ الَْمخابِیََ قَدْ ضاقَتْ عَلَیْهِ الْاَرْضُ

تنگ کوٹھڑی میںگھسے ہوئے اور اوٹ میں چھپے ہوئے کہ یہ زمین اپنی وسعتوں کے باوجود ان کے لیے تنگ ہے

بِرُحْبِها، لاَ یَجِدُ حِیلَةً وَلاَ مَنْجی وَلاَ مَأْوی، وَأَ نَا فِی أَمْنٍ وَطُمَأْنِینَةٍ

نہ انکا کوئی وسیلہ ہے نہ نجات کا ذریعہ اور نہ پناہ کی جگہ ہے جبکہ میںان باتوں سے امن و چین

وَعافِیَةٍ مِنْ ذلِکَ کُلِّهِ، فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ وَذِی

اور آرام و آسائش میں ہوں پس حمدتیرے ہی لیے ہے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی اور تو وہ

أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ

بردبار ہے جو جلدی نہیںکرتا محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت فرما اور مجھ کو اپنی نعمتوں کا

الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ إلهِی وَسَیِّدِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ

شکر کرنے والوں اپنے احسانوںکا ذکر کرنے والوں میں قرار دے اے معبود بہت لوگ ایسے ہیں جنہوں

أَمْسی وَأَصْبَحَ مَغْلُولاً مُکَبَّلاً فِی الْحَدِیدِ بِأَیْدِی الْعُداةِ لاَ یَرْحَمُونَهُ

نے صبح اور شام کی جب کہ دشمنوں کے ہاتھوں ہتھکڑیوںاور بیڑیوں میںجکڑے ہیں کہ ان پر رحم نہیںکیا جاتا وہ

فَقِیداً مِنْ أَهْلِهِ وَوَلَدِهِ، مُنْقَطِعاً عَنْ إخْوانِهِ وَبَلَدِهِ، یَتَوَقَّعُ کُلَّ ساعَةٍ

اپنے زن و فرزندسے جدا قید تنہائی میں ہیں اپنے شہر اور اپنے بھائیوں سے دور ہر لمحہ اس خیال میں ہیں کہ کس

بِأَیِّ قِتْلَةٍ یُقْتَلُ، وَبِأَیِّ مُثْلَةٍ یُمَثَّلُ بِهِ، وَأَ نَا فِی عافِیَةٍ مِنْ ذلِکَ کُلِّهِ

طرح انہیں قتل کیا جائے گا اور کس کس طرح ان کے جوڑ کا ٹے جائیں گے اور میں ان سب سختیوںسے محفوظ ہوں

فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ

پس حمد ہے تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار تو وہ تواناہے جسے شکست نہیں ہوتی اور تو وہ بردبارہے جو جلدی نہیں کرتا

عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے

مِنَ الذَّاکِرِینَ إلهِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ یُقاسِی الْحَرْبَ

یاد کرنے والوں میں قرار دے میرے معبود بہت سے ایسے بندے ہیںجنہوںنے صبح اور شام کی حالت جنگ

و َمُبا شَرَةَ الْقِتالِ بِنَفْسِهِ قَدْ غَشِیَتْهُ الْاَعْدائُ مِنْ کُلِّ جانِبٍ بِالسُّیُوفِ

اور میدان قتال میں جب کہ ان پر دشمن چھائے ہوئے ہیں اور ہر طرف سے ان پر آبدار شمشیریں

وَالرِّماحِ وَآلَةِ الْحَرْبِ، یَتَقَعْقَعُ فِی الْحَدِیدِ قَدْ بَلَغَ مَجْهُودَهُ لاَ یَعْرِفُ

اور تیز دھار نیزے اور دیگر اسلحہ کے وار ہورہے ہیں ان کی ہمت ٹوٹ چکی ہے وہ نہیں جانتے کہ اب کیاکریں

حِیلَةً، وَلاَ یَجِدُ مَهْرَباً، قَدْ أُدْنِفَ بِالْجِراحَاتِ، أَوْ مُتَشَحِّطاً بِدَمِهِ

کوئی جگہ نہیں جہاںبھاگ کے چلے جائیں وہ زخموں سے چور ہیں یا اپنے خون میں غلطاں گھوڑوں

تَحْتَ السَّنابِکِ وَالْاَرْجُلِ، یَتَمَنَّی شَرْبَةً مِنْ مائٍ أَوْ نَظْرَ ةً إلی أَهْلِهِ

کے سموں کی زد میں بے بس پڑے ہیں وہ ایک گھونٹ پانی کو ترس رہے ہیں یا اپنے زن و فرزند کو ایک نظر دیکھنے کے

وَوَلَدِهِ لاَ یَقْدِرُ عَلَیْها، وَأَ نَا فِی عافِیَةٍ مِنْ ذلِکَ کُلِّهِ فَلَکَ الْحَمْدُ یَا

تڑپ رہے ہیں اور اتنی طاقت نہیں رکھتے اور میں ان سب دکھوں سے بچا ہؤا ہوں پس حمد تیرے ہی لیے ہے

رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ

اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیںہوتی اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل

مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ ۔

محمدعليه‌السلام پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں سے قرار دے

إلهِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ فِی ظُلُماتِ الْبِحارِ وَعَواصِفِ

میرے معبود بہت سے بندے ایسے ہیں جنہوں نے صبح اور شام کی سمندروں کی تاریکیوں اور باد و باران کے بلاخیز طوفانوں

الرِّیاحِ وَالْاَهْوالِ وَالْاَمْواجِ، یَتَوَقَّعُ الْغَرَقَ وَالْهَلاکَ، لاَ یَقْدِرُ عَلی

میں اور بپھری ہوئی موجوں کے خطروں میں جب کہ انہیں ڈوب کے مرجانے کا خوف ہو وہ اس سے بچ نکلنے کا کوئی

حِیلَةٍ، أَوْ مُبْتَلیً بِصاعِقَةٍ أَوْ هَدْمٍ أَوْ حَرْقٍ أَوْشَرْقٍ أَوْ خَسْفٍ أَوْ

راستہ نہیںپاتے یا وہ گھر چمکتی بجلیوں میں گھرے ہوئے ہیں یا بے موت مرنے یا جل جانے یا دم گھٹ جانے یا زمین میں دھنسنے

مَسْخٍ أَوْ قَذْفٍ، وَأَ نَا فِی عافِیَةٍ مِنْ ذلِکَ کُلِّهِ فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ

یا صورت بگڑنے یا بیماری کے حال میں ہیں اور میں ان ساری تکلیفوں سے امن میں ہوں پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار

مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، و َذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ

کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیںہوتی تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیںکرتا محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت فرما

وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ، إلهِی

اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے اے معبود

وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ مُسافِراً شاخِصاً عَنْ أَهْلِهِ وَوَلَدِهِ،

بہت بندے ایسے ہیں جنہوں نے صبح اور شام کی حالت سفر میںاپنے زن و فرزند سے دور بیابانوں

مُتَحَیِّراً فِی الْمَفاوِزِ، تایِهاً مَعَ الْوُحُوشِ وَالْبَهائِمِ وَالْهَوامِّ، وَحِیداً

میںراستہ بھولے ہوئے ہیںوہ وحشی درندوں، چوپایوں اور کا ٹنے والے کیڑے مکوڑوں میں یکتا و تنہا

فَرِیداً لاَ یَعْرِفُ حِیلَةً وَلاَ یَهْتَدِی سَبِیلاً، أَوْ مُتَأَذِّیاً بِبَرْدٍ أَوْ حَرٍّ أَوْ

پریشان ہیںجہاںان کاکوئی چارہ نہیںاور نہ انہیںکوئی راہ سوجھتی ہے یا سردی میںٹھٹھرتے یا گرمی میں جلتے ہیںیا

جُوعٍ أَوْ عُرْیٍ أَوْ غَیْرِهِ مِنَ الشَّدائدِ مِمَّا أَ نَا مِنْهُ خِلْوٌ فِی عافِیَةٍ مِنْ

بھوک یا عریانی و غیرہ ایسی سختیوں میں گرفتار ہیں جن سے میں ایک طرف ہوں اور ان سب دکھوں

ذلِکَ کُلِّهِ فَلَکَ الْحَمْدُ یا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ

سے آرام میں ہوں پس حمدتیرے ہی لیے ہے اے پروردگار تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیںہوتی اور تو وہ بردبار ہے جو

یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ

جلدی نہیں کرتا محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدعليه‌السلام رحمت نازل فرما پر اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے

الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ، إلهِی وَسَیِّدِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ

والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے میرے معبود اور میرے آقا بہت سے بندے ایسے ہیںجو

أَمْسی وَأَصْبَحَ فَقِیراً عائِلاً عارِیاً مُمْلِقاً مُخْفِقاً مَهْجُوراً جائِعاً

صبح و شام کرتے ہیںجبکہ وہ محتاج بے خرچ بے لباس بے نوا سرنگوں گوشہ نشیں خالی پیٹ

ظَمْآناً، یَنْتَظِرُ مَنْ یَعُودُ عَلَیْهِ بِفَضْلٍ، أَوْ عَبْدٍ وَجِیهٍ عِنْدَکَ هُوَ أَوْجَهُ

اورپیاسے ہیںوہ دیکھتے ہیںکہ کون آتا ہے جو ہمیں خیرات دے یا ایسا آبرومند بندہ جو تیرے ہاںمجھ سے زیادہ

مِنِّی عِنْدَکَ وَأَشَدُّ عِبادَةً لَکَ، مَغْلُولاً مَقْهُوراً قَدْ حُمِّلَ ثِقْلاً مِنْ تَعَبِ

عزت دار ہے اور تیری عبادت و فرمانبرداری میںبڑھا ہؤا ہے وہ حقارت کی قید میںہے اس نے تکلیفوں کا بوجھ کندھوں

الْعَنائِ، وَشِدَّةِ الْعُبُودِیَّةِ، وَکُلْفَةِ الرِّقِّ، وَثِقْلِ الضَّرِیبَةِ، أَوْ مُبْتَلیً بِبَلائٍ

پر اٹھا رکھا ہے ا ور غلامی کی سختی اور بندگی کی تکلیف اور تلوار کا زخم کھائے ہوئے یا بڑی مصیبت میں گرفتار

شَدِیدٍ لاَ قِبَلَ لَهُ إلاَّ بِمَنِّکَ عَلَیْهِ، وَأَ نَا الْمَخْدُومُ الْمُنَعَّمُ الْمُعافَی

ہے کہ جن کو سہہ نہیںسکتا سوائے اس مدد کے جو تو کرے اور مجھے خدمتگار نعمتیں عافیت اور عزت

الْمُکَرَّمُ فِی عافِیَةٍ مِمَّا هُوَ فِیهِ فَلَکَ الْحَمْدُ عَلی ذلِکَ کُلِّهِ مِنْ مُقْتَدِرٍ

حاصل ہے میںان چیزوں سے امان میں ہوںپس حمد تیرے ہی لیے ہے ان تمام عنایتوں پر کہ تو وہ توانا ہے

لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی

جسے شکست نہیںہوتی اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیںکرتا محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت نازل فرما اور مجھے اپنی

لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ إلهِی وَسَیِّدِی وَکَمْ

نعمتوںکا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کو یاد کرنے والوں میں قرار دے میرے معبود اور میرے مولا بہت سے ایسے بندے

مِنْ عَبْدٍ أَمْسَی وَأَصْبَحَ عَلِیلاً مَرِیضاً سَقِیماً مُدْنِفاً عَلی فُرُشِ الْعِلَّةِ

ہیںجنہوں نے صبح وشام کی جب کہ وہ علیل بیمار کمزور بدحال ہیں بستر علالت پر بیماروں کے لباس

وَفِی لِباسِها یَتَقَلَّبُ یَمِیناً وَشِمالاً، لاَ یَعْرِفُ شَیْئاً مِنْ لَذَّةِ الطَّعامِ وَلاَ

میں دائیں بائیں کروٹیں بدل رہے ہیں ان کو کھانے کی کسی چیز کا ذائقہ نصیب نہیںاور نہ پینے کی کوئی چیز

مِنْ لَذَّةِ الشَّرابِ ، یَنْظُرُ إلی نَفْسِهِ حَسْرَةً لاَ یَسْتَطِیعُ لَها ضَرّاً وَلاَ

پی سکتے ہیںوہ اپنے آپ پرحسرت کی نظر ڈالتے ہیںکہ وہ خود کو کچھ فائدہ یا نقصان پہنچانے پر قادر نہیں

نَفْعاً، وَأَ نَا خِلْوٌ مِنْ ذلِکَ کُلِّهِ بِجُودِکَ وَکَرَمِکَ فَلا إلهَ إلاَّ أَ نْتَ

اور میںان دکھوں سے امن میں ہوں یہ تیرا کرم اور تیری نوازش ہے پس تیرے سوا کوئی معبود نہیں

سُبْحانَکَ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ

تو پاک ہے ایسا توانا ہے جسے شکست نہیںہوتی اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا محمد

وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لَکَ مِنَ الْعابِدِینَ، وَ لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ ،

و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت نازل فرما اور مجھے اپنے عبادت گذاروں سے اور اپنی نعمتوں کا شکر ادا کرنے والوں

وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ، وَارْحَمْنِی بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے اور اپنی مہربانی سے مجھ پر رحمت فرما اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

مَوْلایَ وَسَیِّدِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ وَقَدْ دَنا یَوْمُهُ مِنْ

میرے مولا اور میرے آقا بہت سے بندے ہیں جنہوں نے صبح اور شام کی جبکہ ان کی موت کا وقت قریب

حَتْفِهِ، وَأَحْدَقَ بِهِ مَلَکُ الْمَوْتِ فِی أَعْوانِهِ یُعالِجُ سَکَراتِ الْمَوْتِ

آگیا ہے اور فرشتہ اجل نے اپنے ساتھیوں سمیت انہیں گھیر رکھا ہے وہ موت کی غشیوں میں جان کنی کی سختیوں میں

وَحِیاضَهُ، تَدُورُ عَیْناهُ یَمِیناً وَشِمالاً یَنْظُرُ إلی أَحِبَّائِهِ وَأَوِدَّائِهِ

پڑے ہیں وہ دائیں بائیں نظریں گھما گھما کر اپنے دوستوں مہربانوں اور ساتھیوں کو دیکھتے ہیں جبکہ وہ

وَأَخِلاَّئِهِ، قَدْ مُنِعَ مِنَ الْکَلامِ، وَحُجِبَ عَنِ الْخِطابِ ، یَنْظُرُ إلی

بولنے سے قاصر اور گفتگو کرنے سے عاجز ہیں وہ اپنے آپ پر حسرت کی نگاہ ڈالتے ہیں

نَفْسِهِ حَسْرَةً لاَ یَسْتَطِیعُ لَها ضَرّاً وَلاَ نَفْعاً، وَأَ نَا خِلْوٌ مِنْ ذلِکَ کُلِّهِ

جس کے نفع و نقصان پر قدرت نہیں رکھتے اور میں ان تمام مشکلوں سے محفوظ ہوں

بِجُودِکَ وَکَرَمِکَ فَلاَ إلهَ إلاَّ أَ نْتَ سُبْحانَکَ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی

یہ تیرا کرم اور احسان ہے پس تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے ایسا توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی اور ایسا

أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ

بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا محمد و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت نازل فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کے شکر گزاروں

الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ، وَارْحَمْنِی بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ

اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں سے قرار دے اور اپنی مہربانی سے مجھ پر رحمت فرما اے سب سے زیادہ

الرَّاحِمِینَ مَوْلایَ وَسَیِّدِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ فِی

رحم کرنے والے میرے مولا اور میرے آقا بہت سے بندے ہیں جنہوں نے صبح اور شام کی جب وہ

مَضائِقِ الْحُبُوسِ وَالسُّجُونِ وَکُرَبِها وَذُ لِّها وَحَدِیدِها یَتَداوَلُهُ

زندانوں اور قید خانوں کی تنگ کوٹھڑیوں میں تکلیفوں اور ذلتوں کے ساتھ بیڑیوں میں جکڑے ایک نگران سے

أَعْوانُها وَزَبانِیَتُها فَلا یَدْرِی أَیُّ حالٍ یُفْعَلُ بِهِ، وَأَیُّ مُثْلَةٍ یُمَثَّلُ بِهِ،

دوسرے سخت گیر نگران کے حوالے کیے جاتے ہیں پس نہیں جانتے کہ ان کا کیا حال ہوگا اور ان کا کون کون سا جوڑ کاٹا جائے گا

فَهُوَ فِی ضُرٍّ مِنَ الْعَیْشِ وَضَنْکٍ مِنَ الْحَیاةِ یَنْظُرُ إلی نَفْسِهِ حَسْرَةً لاَ

تو وہ گزرہ مشکل اور زندگی دشوار ہے۔ وہ اپنے آپ کو حسرت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں کہ جس کے

یَسْتَطِیعُ لَها ضَرّاً وَلاَ نَفْعاً، وَأَ نَا خِلْوٌ مِنْ ذلِکَ کُلِّهِ بِجُودِکَ وَکَرمِکَ

نفع و نقصان پر اختیار نہیں رکھتے اور میں ان سب غموں سے آزاد ہوں یہ تیرا کرم اور احسان ہے

فَلاَ إلهَ إلاَّ أَ نْتَ سُبْحانَکَ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ ،

پس تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے ایسا توانا ہے جسے شکست نہیںہوتی اور ایسا بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا

صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لَکَ مِنَ الْعابِدِینَ، وَ لِنَعْمائِکَ

محمدعليه‌السلام و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت نازل فرما اور مجھے اپنے عبادت گزاروں اور اپنی نعمتوں کا

مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ، وَارْحَمْنِی بِرَحْمَتِکَ یَا

شکر ادا کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے اور اپنی مہربانی سے مجھ پر رحمت فرما اے

أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ سَیِّدِی وَمَوْلایَ وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ قَدِ

سب سے زیادہ رحم کرنے والے میرے سردار اور میرے مولا بہت سے بندے ہیں جنہوں نے صبح اور شام کی جن پر

اسْتَمَرَّ عَلَیْهِ الْقَضائُ، وَأَحْدَقَ بِهِ الْبَلائُ، وَفارَقَ أَوِدَّاءَهُ وَأَحِبَّاءَهُ

قضا وارد ہوچکی ہے اور بلاؤں نے انہیں گھیرا ہؤا ہے اور وہ اپنے دوستوں مہربانوں اور ساتھیوں سے جدا ہیں

وَأَخِلاَّءَهُ، وَأَمْسی أَسِیراً حَقِیراً ذَلِیلاً فِی أَیْدِی الْکُفَّارِ وَالْاَعْدائِ

اور انہوں نے کافروں کے ہاتھوں قیدی ناپسندیدہ اور خوار ہوکر شام کی ہے اور دشمن ان کو

یَتَداوَلُونَهُ یَمِیناً وَشِمالاً قَدْ حُصِرَ فِی الْمَطامِیرِ، وَثُقِّلَ بِالْحَدِیدِ، لاَ

دائیں بائیں کھینچتے ہیں جب کہ وہ کال کوٹھڑیوں میں بند ہیں اور بیڑیاںلگی ہوئی وہ زمین پر پھیلنے

یَری شَیْئاً مِنْ ضِیائِ الدُّنْیا وَلاَ مِنْ رَوْحِها، یَنْظُرُ إلی نَفْسِهِ حَسْرَةً لاَ

والے اجالے کو نہیں دیکھ پاتے اور نہ کوئی خوشبو سونگھتے ہیں وہ اپنے آپ کو حسرت سے دیکھتے ہیں کہ جس کے

یَسْتَطِیعُ لَها ضَرّاً وَلاَ نَفْعاً، وَأَ نَا خِلْوٌ مِنْ ذلِکَ کُلِّهِ بِجُودِکَ وَکَرمِکَ

نفع و نقصان پر وہ کچھ بھی اختیار نہیںرکھتے اور میں ان سب تنگیوں سے امن میں ہوں یہ تیرا کرم اور احسان ہے

فَلاَ إلهَ إلاَّ أَ نْتَ سُبْحانَکَ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ،

پس تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے ایسا توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی اور ایسا بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا

صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لَکَ مِنَ الْعابِدِینَ، وَ لِنَعْمائِکَ

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت نازل فرما اور مجھے اپنے عبادت گذاروں اور اپنی نعمتوں کاشکر ادا کرنے والوں اور

مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ، وَارْحَمْنِی بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قراردے اور اپنی مہربانی سے مجھ پر رحمت فرما ایسب سے زیادہ رحم کرنے والے

وَعِزَّتِکَ یَا کَرِیمُ لاَََطْلُبَنَّ مِمَّا لَدَیْکَ، وَلاََُلِحَّنَّ عَلَیْکَ، وَلاَََمُدَّنَّ یَدِی نَحْوَکَ

واسطہ ہے تیری عزت کا اے کریم کہ میں وہ طلب کرتا ہوں جو تیرے پاس ہے اور باربارمانگتا ہوں اور تیرے آگے ہاتھ پھیلاتا ہوں

مَعَ جُرْمِها إلَیْکَ یَا رَبِّ فَبِمَنْ أَعُوذُ وَبِمَنْ أَلُوذُ لاَ أَحَدَ لِی إلاَّ أَ نْتَ،

اگرچہ یہ تیرے ہاں مجرم ہے اے پروردگار پھر کس کی پناہ لوں اور کس سے عرض کروں سوائے تیرے میرا کوئی نہیں کیا تو مجھے ہنکا دے گا

أَفَتَرُدَّنِی وَأَ نْتَ مُعَوَّلِی وَعَلَیْکَ مُتَّکَلِی أَسْأَ لُکَ بِاسْمِکَ الَّذی وَضَعْتَهُ عَلَی

جب کہ تو ہی میرا تکیہ ہے اور تجھی پر میرابھروسہ ہے میںتیرے اس نام کے ذریعے سوال کرتا ہوں جسے تو نے آسمانوں پر رکھا

السَّمائِ فَاسْتَقَلَّتْ وَعَلَی الْاَرْضِ فَاسْتَقَرَّتْ وَعَلَی الْجِبالِ فَرَسَتْ وَعَلَی اللَّیْلِ

تو وہ مستقل ہوگئے اور زمین پر رکھا تو قائم ہوگئی اور پہاڑوں پر رکھا تو وہ اپنی جگہ جم گئے اور رات پر رکھا تو

فَأَظْلَمَ وَعَلَی النَّهارِ فَاسْتَنارَ، أَنْ تُصَلِّیَ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَقْضِیَ لِی

وہ کالی ہوگئی اور دن پر رکھا تو وہ چمک اٹھا ہاں تومحمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمد پر رحمت نازل فرما اور میری تمام حاجتیں

حَوائِجِی کُلَّها وَتَغْفِرَ لِی ذُنُوبِی کُلَّها صَغِیرَها وَکَبِیرَها وَتُوَسِّعَ عَلَیَّ مِنَ الرِّزْقِ

پوری کردے اور میرے سبھی گناہ معاف فرمادے چھوٹے بھی اوربڑے بھی اور میرے رزق میں فراخی فرما

ما تُبَلِّغُنِی بِهِ شَرَفَ الدُّنْیا وَالاَْخِرَةِ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ مَوْلایَ بِکَ اسْتَعَنْتُ

کہ جس سے مجھے دنیا اور آخرت میں عزت حاصل ہو اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے میرے مولا میں تجھی سے مدد مانگتا ہوں

فَصَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَعِنِّی وَبِکَ اسْتَجَرْتُ فَأَجِرْنِی وَأَغْنِنِی

پس محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت نازل فرما اور میری مدد کر میں تیری پناہ لیتا ہوں پس مجھے پناہ دے اور اپنی اطاعت کے ذریعے مجھے اپنے

بِطاعَتِکَ عَنْ طاعَةِ عِبادِکَ وَبِمَسْأَلَتِکَ عَنْ مَسْأَلَةِ خَلْقِکَ وَانْقُلْنِی مِنْ ذُلِّ الْفَقْرِ

بندوں کی اطاعت سے بے نیاز کردے اپنا سوالی بناکر لوگوں کا سوالی بننے سے بچالے اور فقر کی ذلت سے نکال کر بے نیازی کی

إلی عِزِّ الْغِنیٰ وَمِنْ ذُلِّ الْمَعاصِی إلی عِزِّ الطَّاعَةِ فَقَدْ فَضَّلْتَنِی عَلی کَثِیرٍ مِنْ

عزت دے اور نافرمانی کی ذلت کے بجائے فرمانبرداری کی عزت دے تو نے مجھے اپنے کثیر بندوں پر جو بڑائی دی ہے وہ محض تیرا

خَلْقِکَ جُوداً مِنْکَ وَکَرَماً لاَ بِاسْتِحْقاقٍ مِنِّی إلهِی فَلَکَ الْحَمْدُ عَلی ذلِکَ کُلِّهِ صَلِّ عَلی

فضل و کرم ہے نہ یہ کہ میں اس کا حقدار ہوں اے معبود تیرے ہی لیے حمد ہے کہ تو نے یہ مہربانیاں فرمائیں محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدعليه‌السلام پر

مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ ۔

رحمت نازل فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کے شکرگذاروں اور اپنے احسانوں کو یاد کرنے والوں میں قرار دے

پھر سجدہ میں جائے اور کہے:سَجَدَ وَجْهِیَ الذَّلِیلُ لِوَجْهِکَ الْعَزِیزِ الْجَلِیلِ، سَجَدَ وَجْهِیَ

میرے کمتر چہرے نے تیری ذات عزیز و جلیل کو سجدہ کیا میرے فانی و پست

الْبالِي الْفانِی لِوَجْهِکَ الدَّائِمِ الْباقِی، سَجَدَ وَجْهِیَ الْفَقِیرُ لِوَجْهِکَ الْغَنِيِّ

چہرے نے تیری ہمیشہ قائم رہنے والی ذات کو سجدہ کیا میرے محتاج چہرے نے تیری بے نیاز

الْکَبِیرِ، سَجَدَ وَجْهِی وَسَمْعِی وَبَصَرِی وَلَحْمِی وَدَمِی وَجِلْدِی

و بلند ذات کو سجدہ کیا میرے چہرے کان آنکھ گوشت خون چمڑے

وَعَظْمِی وَما أَقَلَّتِ الْاَرْضُ مِنِّی لِلّٰهِِ رَبِّ الْعالَمِینَ اَللّٰهُمَّ عُدْ عَلی

اور ہڈی نے اور میرا جو کچھ روئے زمین پر ہے اس نے عالمین کے رب کو سجدہ کیا خدایا میری جہالت کو

جَهْلِی بِحِلْمِکَ، وَعَلی فَقْرِی بِغِناکَ، وَعَلی ذُ لِّی بِعِزِّکَ وَسُلْطانِکَ،

بردباری سے ڈھانپ لے میری محتاجی پر اپنی دولت برسادے میری پستی کو اپنی بلندی و اختیار سے دور فرما

وَعَلی ضَعْفِی بِقُوَّتِکَ، وَعَلی خَوْفِی بِأَمْنِکَ، وَعَلی ذُ نُوبِی

اور میری کمزوری کو اپنی قوت سے دور کردے اور میرے خوف کو اپنے امن سے مٹادے اور میری خطاؤں

وَخَطایایَ بِعَفْوِکَ وَرَحْمَتِکَ یَا رَحْمنُ یَا رَحِیمُ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَدْرَأُ بِکَ

اور گناہوں کو اپنی رحمت سے بخش دے اے رحم والے اے مہربان اے اللہ میں تیری پناہ لیتا

فِی نَحْرِ فُلانِ بْنِ فُلان، وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّهِ فَاکْفِنِیهِ بِما کَفَیْتَ بِهِ

ہوں فلاں بن فلاں کے حملوں سے اور اس کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں پس اس سے میری کفایت کر جیسے اپنے

أَنْبِیاءَکَ وَأَوْ لِیاءَکَ مِنْ خَلْقِکَ وَصالِحِی عِبادِکَ مِنْ فَراعِنَةِ خَلْقِکَ،

انبیائ کی اور اولیائ کی اپنی مخلوق سے اپنے نیک بندوں کی کفایت فرمائی اپنی مخلوق میںسے سرکشوں

وَطُغاةِ عُداتِکَ، وَشَرِّ جَمِیعِ خَلْقِکَ، بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرّاحِمِینَ،

اور شریروں سے جو تیرے دشمن تھے اور ساری مخلوق کے شر سے اپنی رحمت کے ساتھ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

إنَّکَ عَلی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ، وَحَسْبُنَا ﷲ وَنِعْمَ الْوَکِیلُ ۔

بے شک تو ہر چیز پر قادر ہے اور اللہ ہمارے لیے کا فی ہے جو بہترین کارساز ہے

دعائے جوشن صغیر

معتبر کتابوں میں دعائ جوشن صغیر کا ذکر جوشن کبیر سے زیادہ شرح کیساتھ آیا ہے ۔کفعمی نے بلدالامین کے حاشیے میں فرمایا ہے کہ یہ بہت بلند مرتبہ اور بڑی قدر و منزلت والی دعا ہے جب ہادی عباسی نے امام موسیٰ کاظم -کے قتل کا ارادہ کیا توآپ نے یہ دعا پڑھی، تو آپ نے خواب میں اپنے جد بزرگوار رسول اللہ کو دیکھا کہ آپ فرمارہے ہیں کہ حق تعالیٰ آپکے دشمن کو ہلاک کردے گا۔ یہ دعا سید ابن طاؤس نے بھی مہج الدعوات میں نقل کی ہے، لیکن کفعمی اور ابن طاؤس کے نسخوں میں کچھ اختلاف ہے، ہم اسے کفعمی کی بلدالامین سے نقل کررہے ہیں اور دعا یہ ہے۔

بِسْمِ ﷲ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ

خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

إلهِی کَمْ مِنْ عَدُوٍّ انْتَضیٰ عَلَیَّ سَیْفَ عَداوَتِهِ، وَشَحَذَ لِی ظُبَةَ

میرے معبود کتنے ہی دشمنوں نے مجھ پر عداوت کی تلوار کھینچ رکھی ہے اور میرے لیے اپنے خنجر کی دھار تیز کرلی ہے

مِدْیَتِهِ، وَأَرْهَفَ لِی شَبَا حَدِّهِ، وَدافَ لِی قَواتِلَ سُمُومِهِ، وَسَدَّدَ إلیَّ

اور اسکی تیز نوک میری طرف کر رکھی ہے اورمیرے لیے قاتل زہر مہّیا کر رکھے ہیں اور اپنے تیروں کے

صَوائِبَ سِهامِهِ، وَلَمْ تَنَمْ عَنِّی عَیْنُ حِراسَتِهِ، وَأَضْمَرَ أَنْ یَسُومَنِی

نشانے مجھ پر باندھ لیے ہوئے ہیں اور اسکی آنکھ میری طرف سے جھپکتی نہیں اور اس نے مجھے تکلیف دینے کی ٹھان رکھی ہے

الْمَکْرُوهَ، وَیُجَرِّعَنِی ذُعافَ مَرارَتِهِ نَظَرْتَ إلی ضَعْفِی عَنِ احْتِمالِ

اور مجھے زہر کے گھونٹ پلانے پر آمادہ ہے لیکن تو ہی ہے جس نے بڑی سختیوں کے مقابل میری

الْفَوادِحِ وَعَجْزِی عَنِ الانْتِصارِ مِمَّنْ قَصَدَنِی بِمُحارَبَتِهِ، وَوَحْدَتِی

کمزوری اورمجھ سے مقابلہ کرنے کا قصد رکھنے والوں کے سامنے میری ناطاقتی اور مجھ پر یورش کرنے والوں

فِی کَثِیرٍ مِمَّنْ ناوانِی وَأَرْصَدَ لِی فِیما لَمْ أُعْمِلْ فِکْرِی فِی الْاِرْصادِ

کے درمیان میری تنہائی کو دیکھا جو مجھے ایسی تکلیف دینا چاہتے ہیں جسکا سامنا کرنے کا میں نے

لَهُمْ بِمِثْلِهِ، فَأَیَّدْتَنِی بِقُوَّتِکَ، وَشَدَدْتَ أَزْرِی بِنُصْرَتِکَ، وَفَلَلْتَ لِی

سوچا بھی نہ تھا پس تو نے اپنی قوت سے میری حمایت کی اور اپنی نصرت سے مجھے سہارا دیا اور میرے دشمن کی

حَدَّهُ، وَخَذَلْتَهُ بَعْدَ جَمْعِ عَدِیدِهِ وَحَشْدِهِ، وَأَعْلَیْتَ کَعْبِی عَلَیْهِ،

تلوار کو کند کردیا اور تو نے انہیں رسوا کردیا جبکہ وہ اپنی بہت بڑی تعداد اور سامان کے ساتھ جمع تھے تو نے مجھے دشمن پر غالب کیا

وَوَجَّهْتَ ما سَدَّدَ إلَیَّ مِنْ مَکائِدِهِ إلَیْهِ، وَرَدَدْتَهُ عَلَیْهِ، وَلَمْ یَشْفِ

اور اس نے میرے لیے مکر و فریب کے جو جال بنے تھے تو نے میری جگہ ان میںاسی کو پھنسادیا تو نہ اسکی تشنگی دور

غَلِیلَهُ، وَلَمْ تَبْرُدْ حَزازاتُ غَیْظِهِ، وَقَدْ عَضَّ عَلَیَّ أَنامِلَهُ، وَأَدْبَرَ

ہوئی نہ اسکے غصے کی آگ ٹھنڈی ہوئی اور افسوس کیساتھ اس نے اپنی انگلیاں چبالیں اور وہ پست ہوگیا

مُوَلِّیاً قَدْ أَخْفَقَتْ سَرایاهُ، فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ،

جب اسکے جھنڈے گر پڑے۔ پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی

وَذِیٔ أَنَا ةٍ لاَ یَعْجَل صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِن

اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور آل محمدعليه‌السلام پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر ادا کرنے

الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ إلهِی وَکَمْ مِنْ باغٍ بَغانِی

والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے اے معبود کسی سرکش نے میرے خلاف مکر

بِمَکائِدِهِ، وَنَصَبَ لِی أَشْراکَ مَصائِدِهِ، وَوَکَّلَ بِی تَفَقُّدَ رِعایَتِهِ،

سے مجھ پر زیادتی کی اور مجھے پھانسنے کے لیے شکاری جال بچھایا اور مجھے اپنی فرصت کے سپرد کردیا

وَأَضْبَأَ إلَیَّ إضْباءَ السَّبُعِ لِطَرِیدَتِهِ، انْتِظاراً لاِنْتِهازِ فُرْصَتِهِ، وَهُوَ

اور اس طرح تاک لگائی ہے جیسے درندہ اپنے بھاگے ہوئے شکار کو پکڑے جانے تک دیکھتا رہتا ہے حالانکہ یہ

یُظْهِرُ بَشاشَةَ الْمَلَقِ، وَیَبْسُطُ وَجْهاً غَیْرَ طَلِقٍ فَلَمّا رَأَیْتَ دَغَلَ

شخص مجھ سے ملنے میں خوشگوار اور کشادہ رو ہے اور اصل میں بد نیت ہے پس جب تو نے اسکی بدباطنی کو

سَرِیرَتِهِ، وَقُبْحَ مَا انْطَویٰ عَلَیْهِ لِشَرِیکِهِ فِی مِلَّتِهِ، وَأَصْبَحَ مُجْلِباً لِی

اور اپنی ملت کے ایک فرد کے لیے اسکی خباثت کو دیکھا یعنی میرے لیے اسے ستمگر پایا تو اسے تو نے سر کے بل

فِی بَغْیِهِ أَرْکَسْتَهُ لاَُِمِّ رَأْسِهِ، وَأَتَیْتَ بُنْیانَهُ مِنْ أَساسِهِ، فَصَرَعْتَهُ فِی

زمین پر پھینک دیا اور اسکی ساختگی کو جڑ سے اکھاڑ ڈالا پس تو نے اسے اسی کے کھودے ہوئے کنوئیں میں

زُبْیَتِهِ، وَرَدَّیْتَهُ فِی مَهْویٰ حُفْرَتِهِ، وَجَعَلْتَ خَدَّهُ طَبَقاً لِتُرابِ رِجْلِهِ،

دھکیلا اور اسی کے کھودے ہوئے گڑھے میں پھینکا اور تو نے اسکے منہ پر اسی کے پاؤں کی خاک ڈالی

وَشَغَلْتَهُ فِی بَدَنِهِ وَرِزْقِهِ، وَرَمَیْتَهُ بِحَجَرِهِ، وَخَنَقْتَهُ بِوَتَرِهِ، وَذَکَّیْتَهُ

اور اسے اسکے بدن اور رزق میں گم کردیا اسے اسی کے پتھر سے مارا اور اسکی گردن اسی کی کمان سے چھیدی اسکا

بِمَشاقِصِهِ، وَکَبَبْتَهُ لِمَنْخِرِهِ، وَرَدَدْتَ کَیْدَهُ فِی نَحْرِهِ،

سر اسی کی تلوار سے اڑایا اور اسے منہ کے بل گرایا اس کا مکر اسی کی گردن میں ڈالا

وَرَبَقْتَهُ بِنَدامَتِهِ، وَفَسَأْتَهُ بِحَسْرَتِهِ، فَاسْتَخْذَأَ وتَضاءَلَ بَعْدَ نَخْوَتِهِ،

اور پشیمانی کی زنجیر اس کے گلے میں ڈال دی اسکی حسرت سے اسے فنا کیا پس میرا وہ دشمن اکڑبازاور ذلیل ہوااور گھٹنوں کے بل گرا

وَانْقَمَعَ بَعْدَ اسْتِطالَتِهِ ذَلِیلاً مَأْسُوراً فِی رِبْقِ حِبالَتِهِ الَّتِی کانَ یُؤَمِّلُ

اور سرکشی و تندی کے بعد رسوا ہوا اور اپنے مکر و فریب کی رسیوں میں جگڑا گیا یہ وہ پھندا ہے جس میںوہ مجھے

أَنْ یَرانِی فِیها یَوْمَ سَطْوَتِهِ، وَقَدْ کِدْتُ یَا رَبِّ لَوْلا رَحْمَتُکَ أَنْ

اپنے تسلط میںدیکھنا چاہتا تھا اور اے پروردگار اگر تیری رحمت مجھ پر نہ ہوتی تو قریب تھا کہ میرے

یَحُلَّ بِی ما حَلَّ بِساحَتِهِ، فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ ،

ساتھ وہی ہوتا جو اسکے ساتھ ہوا پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں

وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ

تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا

مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ إلهِی وَکَمْ مِنْ حاسِدٍ شَرِقَ

شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے خدایا میرے کئی حاسد حسرت سے گلوگیر

بِحَسْرَتِهِ، وَعَدُوٍّ شَجِیَ بِغَیْظِهِ، وَسَلَقَنِی بِحَدِّ لِسانِهِ، وَوَخَزَنِی بِمُوقِ

ہوئے اوردشمن غصے میں جل بھن گئے اور تیزی زبان سے مجھے اذیت دی اور مجھے اپنی آنکھوں کی پلکوں سے زخمِ جگر

عَیْنِهِ، وَجَعَلَنِی غَرَضاً لِمَرامِیهِ، وَقَلَّدَنِی خِلالاً لَمْ تَزَلْ فِیهِ نادَیْتُکَ

لگائے اور مجھے اپنی نفرت کے تیروں کا نشانہ بنایا میرے گلے میں پھندا ڈالا تو اے پروردگارمیں نے تجھے لگاتار پکارا کہ

یَا رَبِّ مُسْتَجِیراً بِکَ، واثِقاً بِسُرْعَةِ إجابَتِکَ، مُتَوَکِّلاً عَلی ما لَمْ أَزَلْ

تیری پناہ لوں جو یقینی ہے کہ تو جلد قبولیت کرنے والا ہے میر ابھروسہ تیرے حسن دفاع پر رہا ہے جسکی مجھے

أَتَعَرَّفُهُ مِنْ حُسْنِ دِفاعِکَ، عالِماً أَ نَّهُ لاَ یُضْطَهَدُ مَنْ أَوی إلی ظِلِّ

پہلے ہی معرفت ہے میں جانتا ہوں کہ جو تیرے سایہ رحمت میں آجائے تو تو اسکی پردہ

کَنَفِکَ، وَلَنْ تَقْرَعَ الْحَوادِثُ مَنْ لَجَأَ إلی مَعْقِلِ الانْتِصارِ بِکَ،

دری نہیں کرتا اور جو تجھ سے مدد مانگتا رہے مصائب اسکی سرکوبی نہیں کرسکتے

فَحَصَّنْتَنِی مِنْ بَأْسِهِ بِقُدْرَتِکَ، فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ

پس تو اپنی قدرت سے تو مجھے دشمن کی اذیت سے محفوظ فرما پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے

یُغْلَبُ وَذِی أَنا ةٍ لاَ یَعْجَلُ ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی

شکست نہیں ہوتی تو وہ بردباد ہے جو جلدی نہیں کرتا محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں

لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ، إلهِی وَکَمْ مِنْ

کا شکر ادا کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے خدایا کتنے ہی

سَحائِبِ مَکْرُوهٍ جَلَّیْتَها، وَسَمائِ نِعْمَةٍ مَطَرْتَها، وَجَداوِلِ کَرامَةٍ

خطرناک بادلوں کو تو نے میرے سر سے ہٹایا اور نعمتوںکے آسمان سے مجھ پر مینہ برسایا اور عزت و آبرو کی

أَجْرَیْتَها، وَأَعْیُنِ أَحْداثٍ طَمَسْتَها، وَناشِیَةِ رَحْمَةٍ نَشَرْتَها، وَجُنَّةِ

نہریں جاری کیں اور سختیوںکے سرچشموں کو ناپید کردیا اور رحمت کا سایہ پھیلا دیا اور عافیت کی

عافِیَةٍ أَ لْبَسْتَها، وَغَوامِرِ کُرُباتٍ کَشَفْتَها، وَأُمُورٍ جارِیَةٍ قَدَّرْتَها، لَمْ

زرہ پہنادی اور دکھوں کے بھنور توڑ کر رکھ دیے اور جو کچھ ہو رہا تھا اسے قابو کر لیا جو تو

تُعْجِزْکَ إذْ طَلَبْتَها، وَلَمْ تَمْتَنِعْ مِنْکَ إذْ أَرَدْتَها، فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ

کرنا چاہے اس سے عاجز نہیں اور جسکا تو ارادہ کرے اس میں تجھے دشواری نہیں پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار

مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ

کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی اور تو وہ بردباد ہے جو جلدی نہیں کرتا محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل

مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ

محمدعليه‌السلام پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میںقرار دے

إلهِی وَکَمْ مِنْ ظَنٍّ حَسَنٍ حَقَّقْتَ، وَمِنْ کَسْرِ إمْلاقٍ جَبَرْتَ، وَمِنْ

اے اللہ تو نے بہت سی خوش خیالیوں کو حقیقت بنادیا اور میری تنگدستی کو دور فرما دیا اور میری بے چارگی

امَسْکَنَةٍ فادِحَةٍ حَوَّلْتَ، وَمِنْ صَرْعَةٍ مُهْلِکَةٍ نَعَشْتَ، وَمِنْ مَشَقَّةٍ

کو مجھ سے دور کردیا اور مار ڈالنے والے تھپیڑوں سے امن دیا اور مشقت کی بجائے

أَرَحْتَ لاَ تُسْأَلُ عَمَّا تَفْعَلُ وَهُمْ یُسْأَ لُونَ، وَلاَ یَنْقُصُکَ ما أَ نْفَقْتَ،

راحت دی جو تو کرے میرے دشمن اس پر تجھے کچھ کہہ نہیں سکتے کہ وہ تیرے سامنے جوابدہ ہیں عطا و بخشش سے تیرا خزانہ کم نہیں ہوتا

وَلَقَدْ سُئِلْتَ فَأَعْطَیْتَ، وَلَمْ تُسْأَلْ فَابْتَدَأْتَ، وَاسْتُمِیحَ بابُ فَضْلِکَ

جب بھی تجھ سے مانگا گیا تو، تو نے عطا کیا اور سوال نہ کیا گیا تو، بھی تو نے دیا اور تیری درگاہ عالی سے جو طلب کیا گیا

فَما أَکْدَیْتَ، أَبَیْتَ إلاَّ إنْعاماً وَامْتِناناً، وَ إلاَّ تَطَوُّلاً یَا رَبِّ وَ إحْساناً،

تو نے اس سے دریغ نہ کیا نہ ہی دیر کی مگر یہ کہ نعمت دی اور احسان کیا اور بہت زیادہ دیا اے پروردگار تو نے خوب دیا

وَأَبَیْتُ إلاَّ انْتِهاکاً لِحُرُماتِکَ، وَاجْتِرائً عَلی مَعاصِیکَ، وَتَعَدِیّاً

اور میںنے تو تیری حرمتوں کو توڑا اور تیری نافرمانی کرنے میں جرأت کی اور تیری حدوںسے تجاوز

لِحُدُودِکَ، وَغَفْلَةً عَنْ وَعِیدِکَ، وَطاعَةً لِعَدُوِّی وَعَدُوِّکَ، لَمْ یَمْنَعْکَ

کیا اور تیرے ڈرانے کے باوجود بے پروائی کی اور اپنے اور تیرے دشمن کی اطاعت کی لیکن

یَا إلهِی وَناصِرِی إخْلالِی بِالشُّکْرِ عَنْ إتْمامِ إحْسانِکَ، وَلاَ حَجَزَنِی

اے میرے پروردگار اے میرے مددگار میری ناشکری پر تو نے اپنے احسان کو مجھ سے نہیںروکا اور میری

ذلِکَ عَنِ ارْتِکابِ مَساخِطِکَ اَللّٰهُمَّ وَهذا مَقَامُ عَبْدٍ ذَلِیلٍ اعْتَرَفَ

نافرمانیاں ان عنائتوںمیں آڑے نہیں آئیں اے معبود یہ حال ہے تیرے اس ذلیل بندے کا جو تیری توحید کو

لَکَ بِالتَّوْحِیدِ، وَأَقَرَّ عَلی نَفْسِهِ بِالتَّقْصِیرِ فِی أَدائِ حَقِّکَ، وَشَهِدَ لَکَ

مانتا ہے اور خود کو تیرے حق کی ادائیگی میں قصوروار گردانتا ہے اور گواہی دیتا ہے کہ تو نے

بِسُبُوغِ نِعْمَتِکَ عَلَیْهِ وَجَمِیلِ عادَتِکَ عِنْدَهُ وَ إحْسانِکَ إلَیْهِ، فَهَبْ لِی

اس پر نعمتوں کی بارش فرمائی اوراسکے ساتھ اچھا برتاؤ کیا اور اس پر تیرا احسان ہی احسان ہے پس

یَا إلهِی وَسَیِّدِی مِنْ فَضْلِکَ ما أُرِیدُهُ سَبَباً إلی رَحْمَتِکَ، وَأَتَّخِذُهُ

اے میرے معبود اور اے میرے آقا مجھے اپنے فضل سے وہ رحمت نصیب فرما جس کا میں خواہاں ہوں تا کہ میںاسے زینہ بنا

سُلَّماً أَعْرُجُ فِیهِ إلی مَرْضاتِکَ، وَ آمَنُ بِهِ مِنْ سَخَطِکَ، بِعِزَّتِکَ

کر تیری رضاؤں تک پہنچ پاؤں اور تیری ناراضگی سے بچ سکوں تجھے واسطہ ہے اپنی عزت

وَطَوْلِکَ وَبِحَقِّ نَبِیِّکَ مُحَمَّدٍ صَلَّی ﷲ عَلَیْهِ وَآلِهِ، فَلَکَ الْحَمْدُ یَا

و سخاوت اور اپنے نبی محمد مصطفیٰ کا پس حمد تیرے ہی لیے

رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ

اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی تو بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل

مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ

محمدعليه‌السلام پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے

إلهِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ فِی کَرْبِ الْمَوْتِ، وَحَشْرَجَةِ

اے معبود بہت سے بندے ایسے ہیں جو موت کے شکنجے میں صبح اور شام کرتے ہیں جب کہ دم سینے میں

الصَّدْرِ، وَالنَّظَرِ إلی ما تَقْشَعِرُّ مِنْهُ الْجُلُودُ، وَتَفْزَعُ لَهُ الْقُلُوبُ، وَأَ نَا

گھٹ جاتا ہے اور آنکھیں وہ چیز دیکھتی ہیں جس سے بدن کانپ اٹھا ہے اوردل گھبراہٹ میں جاتا ہے اور میں

فِی عافِیَةٍ مِنْ ذلِکَ کُلِّهِ فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ،

ان حالتوں سے امن میں رہا ہوں پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی

وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ

اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت فرما اور مجھ کو اپنی نعمتوں کا

مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ إلهِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی

شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میںقرار دے اے معبود بہت سے ایسے بندے ہیں جو صبح

وَأَصْبَحَ سَقِیماً مُوجَعاً فِی أَ نَّةٍ وَعَوِیلٍ یَتَقَلَّبُ فِی غَمِّهِ لاَ یَجِدُ

اور شام کرتے ہیں بیماری اور درد میں آہ و زاری کے ساتھ اور غم سے بے قرار ہوتے ہیں نہ کوئی چارہ رکھتے

مَحِیصاً، وَلاَ یُسِیغُ طَعاماً وَلاَ شَراباً، وَأَ نَا فِی صِحَّةٍ مِنَ الْبَدَنِ،

ہیں نہ انہیں کھانے پینے کا مزا بھلا لگتا ہے لیکن میں جسمانی لحاظ سے تندرست

وَسَلامَةٍ مِنَ الْعَیْشِ کُلُّ ذلِکَ مِنْکَ فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ

اور زندگی کے لحاظ سے آرام میں ہوں اور یہ سب تیرا ہی کرم ہے پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگارکہ تو وہ تواناہے

یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی

جسے شکست نہیں ہوتی اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیںکرتا محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت فرما اور مجھ کو اپنی

لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ إلهِی وَکَمْ مِنْ

نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے اے معبود بہت سے ایسے

عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ خائِفاً مَرْعُوباً مُشْفِقاً وَجِلاً هارِباً طَرِیداً

بندے ہیں جو صبح اور شام کرتے ہیں ڈرے ہوئے دبے ہوئے سہمے ہوئے کانپتے ہوئے بھاگے ہوئے دھتکارے ہوئے

مُنْجَحِراً فِی مَضِیقٍ وَمَخْبَأَةٍ مِنَ الَْمخابِیََ قَدْ ضاقَتْ عَلَیْهِ الْاَرْضُ

تنگ کوٹھڑی میںگھسے ہوئے اور اوٹ میں چھپے ہوئے کہ یہ زمین اپنی وسعتوں کے باوجود ان کے لیے تنگ ہے

بِرُحْبِها، لاَ یَجِدُ حِیلَةً وَلاَ مَنْجی وَلاَ مَأْوی، وَأَ نَا فِی أَمْنٍ وَطُمَأْنِینَةٍ

نہ انکا کوئی وسیلہ ہے نہ نجات کا ذریعہ اور نہ پناہ کی جگہ ہے جبکہ میںان باتوں سے امن و چین

وَعافِیَةٍ مِنْ ذلِکَ کُلِّهِ، فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ وَذِی

اور آرام و آسائش میں ہوں پس حمدتیرے ہی لیے ہے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی اور تو وہ

أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ

بردبار ہے جو جلدی نہیںکرتا محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت فرما اور مجھ کو اپنی نعمتوں کا

الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ إلهِی وَسَیِّدِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ

شکر کرنے والوں اپنے احسانوںکا ذکر کرنے والوں میں قرار دے اے معبود بہت لوگ ایسے ہیں جنہوں

أَمْسی وَأَصْبَحَ مَغْلُولاً مُکَبَّلاً فِی الْحَدِیدِ بِأَیْدِی الْعُداةِ لاَ یَرْحَمُونَهُ

نے صبح اور شام کی جب کہ دشمنوں کے ہاتھوں ہتھکڑیوںاور بیڑیوں میںجکڑے ہیں کہ ان پر رحم نہیںکیا جاتا وہ

فَقِیداً مِنْ أَهْلِهِ وَوَلَدِهِ، مُنْقَطِعاً عَنْ إخْوانِهِ وَبَلَدِهِ، یَتَوَقَّعُ کُلَّ ساعَةٍ

اپنے زن و فرزندسے جدا قید تنہائی میں ہیں اپنے شہر اور اپنے بھائیوں سے دور ہر لمحہ اس خیال میں ہیں کہ کس

بِأَیِّ قِتْلَةٍ یُقْتَلُ، وَبِأَیِّ مُثْلَةٍ یُمَثَّلُ بِهِ، وَأَ نَا فِی عافِیَةٍ مِنْ ذلِکَ کُلِّهِ

طرح انہیں قتل کیا جائے گا اور کس کس طرح ان کے جوڑ کا ٹے جائیں گے اور میں ان سب سختیوںسے محفوظ ہوں

فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ

پس حمد ہے تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار تو وہ تواناہے جسے شکست نہیں ہوتی اور تو وہ بردبارہے جو جلدی نہیں کرتا

عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے

مِنَ الذَّاکِرِینَ إلهِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ یُقاسِی الْحَرْبَ

یاد کرنے والوں میں قرار دے میرے معبود بہت سے ایسے بندے ہیںجنہوںنے صبح اور شام کی حالت جنگ

و َمُبا شَرَةَ الْقِتالِ بِنَفْسِهِ قَدْ غَشِیَتْهُ الْاَعْدائُ مِنْ کُلِّ جانِبٍ بِالسُّیُوفِ

اور میدان قتال میں جب کہ ان پر دشمن چھائے ہوئے ہیں اور ہر طرف سے ان پر آبدار شمشیریں

وَالرِّماحِ وَآلَةِ الْحَرْبِ، یَتَقَعْقَعُ فِی الْحَدِیدِ قَدْ بَلَغَ مَجْهُودَهُ لاَ یَعْرِفُ

اور تیز دھار نیزے اور دیگر اسلحہ کے وار ہورہے ہیں ان کی ہمت ٹوٹ چکی ہے وہ نہیں جانتے کہ اب کیاکریں

حِیلَةً، وَلاَ یَجِدُ مَهْرَباً، قَدْ أُدْنِفَ بِالْجِراحَاتِ، أَوْ مُتَشَحِّطاً بِدَمِهِ

کوئی جگہ نہیں جہاںبھاگ کے چلے جائیں وہ زخموں سے چور ہیں یا اپنے خون میں غلطاں گھوڑوں

تَحْتَ السَّنابِکِ وَالْاَرْجُلِ، یَتَمَنَّی شَرْبَةً مِنْ مائٍ أَوْ نَظْرَ ةً إلی أَهْلِهِ

کے سموں کی زد میں بے بس پڑے ہیں وہ ایک گھونٹ پانی کو ترس رہے ہیں یا اپنے زن و فرزند کو ایک نظر دیکھنے کے

وَوَلَدِهِ لاَ یَقْدِرُ عَلَیْها، وَأَ نَا فِی عافِیَةٍ مِنْ ذلِکَ کُلِّهِ فَلَکَ الْحَمْدُ یَا

تڑپ رہے ہیں اور اتنی طاقت نہیں رکھتے اور میں ان سب دکھوں سے بچا ہؤا ہوں پس حمد تیرے ہی لیے ہے

رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ

اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیںہوتی اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل

مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ ۔

محمدعليه‌السلام پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں سے قرار دے

إلهِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ فِی ظُلُماتِ الْبِحارِ وَعَواصِفِ

میرے معبود بہت سے بندے ایسے ہیں جنہوں نے صبح اور شام کی سمندروں کی تاریکیوں اور باد و باران کے بلاخیز طوفانوں

الرِّیاحِ وَالْاَهْوالِ وَالْاَمْواجِ، یَتَوَقَّعُ الْغَرَقَ وَالْهَلاکَ، لاَ یَقْدِرُ عَلی

میں اور بپھری ہوئی موجوں کے خطروں میں جب کہ انہیں ڈوب کے مرجانے کا خوف ہو وہ اس سے بچ نکلنے کا کوئی

حِیلَةٍ، أَوْ مُبْتَلیً بِصاعِقَةٍ أَوْ هَدْمٍ أَوْ حَرْقٍ أَوْشَرْقٍ أَوْ خَسْفٍ أَوْ

راستہ نہیںپاتے یا وہ گھر چمکتی بجلیوں میں گھرے ہوئے ہیں یا بے موت مرنے یا جل جانے یا دم گھٹ جانے یا زمین میں دھنسنے

مَسْخٍ أَوْ قَذْفٍ، وَأَ نَا فِی عافِیَةٍ مِنْ ذلِکَ کُلِّهِ فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ

یا صورت بگڑنے یا بیماری کے حال میں ہیں اور میں ان ساری تکلیفوں سے امن میں ہوں پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار

مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، و َذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ

کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیںہوتی تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیںکرتا محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت فرما

وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ، إلهِی

اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے اے معبود

وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ مُسافِراً شاخِصاً عَنْ أَهْلِهِ وَوَلَدِهِ،

بہت بندے ایسے ہیں جنہوں نے صبح اور شام کی حالت سفر میںاپنے زن و فرزند سے دور بیابانوں

مُتَحَیِّراً فِی الْمَفاوِزِ، تایِهاً مَعَ الْوُحُوشِ وَالْبَهائِمِ وَالْهَوامِّ، وَحِیداً

میںراستہ بھولے ہوئے ہیںوہ وحشی درندوں، چوپایوں اور کا ٹنے والے کیڑے مکوڑوں میں یکتا و تنہا

فَرِیداً لاَ یَعْرِفُ حِیلَةً وَلاَ یَهْتَدِی سَبِیلاً، أَوْ مُتَأَذِّیاً بِبَرْدٍ أَوْ حَرٍّ أَوْ

پریشان ہیںجہاںان کاکوئی چارہ نہیںاور نہ انہیںکوئی راہ سوجھتی ہے یا سردی میںٹھٹھرتے یا گرمی میں جلتے ہیںیا

جُوعٍ أَوْ عُرْیٍ أَوْ غَیْرِهِ مِنَ الشَّدائدِ مِمَّا أَ نَا مِنْهُ خِلْوٌ فِی عافِیَةٍ مِنْ

بھوک یا عریانی و غیرہ ایسی سختیوں میں گرفتار ہیں جن سے میں ایک طرف ہوں اور ان سب دکھوں

ذلِکَ کُلِّهِ فَلَکَ الْحَمْدُ یا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ

سے آرام میں ہوں پس حمدتیرے ہی لیے ہے اے پروردگار تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیںہوتی اور تو وہ بردبار ہے جو

یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ

جلدی نہیں کرتا محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدعليه‌السلام رحمت نازل فرما پر اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے

الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ، إلهِی وَسَیِّدِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ

والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے میرے معبود اور میرے آقا بہت سے بندے ایسے ہیںجو

أَمْسی وَأَصْبَحَ فَقِیراً عائِلاً عارِیاً مُمْلِقاً مُخْفِقاً مَهْجُوراً جائِعاً

صبح و شام کرتے ہیںجبکہ وہ محتاج بے خرچ بے لباس بے نوا سرنگوں گوشہ نشیں خالی پیٹ

ظَمْآناً، یَنْتَظِرُ مَنْ یَعُودُ عَلَیْهِ بِفَضْلٍ، أَوْ عَبْدٍ وَجِیهٍ عِنْدَکَ هُوَ أَوْجَهُ

اورپیاسے ہیںوہ دیکھتے ہیںکہ کون آتا ہے جو ہمیں خیرات دے یا ایسا آبرومند بندہ جو تیرے ہاںمجھ سے زیادہ

مِنِّی عِنْدَکَ وَأَشَدُّ عِبادَةً لَکَ، مَغْلُولاً مَقْهُوراً قَدْ حُمِّلَ ثِقْلاً مِنْ تَعَبِ

عزت دار ہے اور تیری عبادت و فرمانبرداری میںبڑھا ہؤا ہے وہ حقارت کی قید میںہے اس نے تکلیفوں کا بوجھ کندھوں

الْعَنائِ، وَشِدَّةِ الْعُبُودِیَّةِ، وَکُلْفَةِ الرِّقِّ، وَثِقْلِ الضَّرِیبَةِ، أَوْ مُبْتَلیً بِبَلائٍ

پر اٹھا رکھا ہے ا ور غلامی کی سختی اور بندگی کی تکلیف اور تلوار کا زخم کھائے ہوئے یا بڑی مصیبت میں گرفتار

شَدِیدٍ لاَ قِبَلَ لَهُ إلاَّ بِمَنِّکَ عَلَیْهِ، وَأَ نَا الْمَخْدُومُ الْمُنَعَّمُ الْمُعافَی

ہے کہ جن کو سہہ نہیںسکتا سوائے اس مدد کے جو تو کرے اور مجھے خدمتگار نعمتیں عافیت اور عزت

الْمُکَرَّمُ فِی عافِیَةٍ مِمَّا هُوَ فِیهِ فَلَکَ الْحَمْدُ عَلی ذلِکَ کُلِّهِ مِنْ مُقْتَدِرٍ

حاصل ہے میںان چیزوں سے امان میں ہوںپس حمد تیرے ہی لیے ہے ان تمام عنایتوں پر کہ تو وہ توانا ہے

لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی

جسے شکست نہیںہوتی اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیںکرتا محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت نازل فرما اور مجھے اپنی

لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ إلهِی وَسَیِّدِی وَکَمْ

نعمتوںکا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کو یاد کرنے والوں میں قرار دے میرے معبود اور میرے مولا بہت سے ایسے بندے

مِنْ عَبْدٍ أَمْسَی وَأَصْبَحَ عَلِیلاً مَرِیضاً سَقِیماً مُدْنِفاً عَلی فُرُشِ الْعِلَّةِ

ہیںجنہوں نے صبح وشام کی جب کہ وہ علیل بیمار کمزور بدحال ہیں بستر علالت پر بیماروں کے لباس

وَفِی لِباسِها یَتَقَلَّبُ یَمِیناً وَشِمالاً، لاَ یَعْرِفُ شَیْئاً مِنْ لَذَّةِ الطَّعامِ وَلاَ

میں دائیں بائیں کروٹیں بدل رہے ہیں ان کو کھانے کی کسی چیز کا ذائقہ نصیب نہیںاور نہ پینے کی کوئی چیز

مِنْ لَذَّةِ الشَّرابِ ، یَنْظُرُ إلی نَفْسِهِ حَسْرَةً لاَ یَسْتَطِیعُ لَها ضَرّاً وَلاَ

پی سکتے ہیںوہ اپنے آپ پرحسرت کی نظر ڈالتے ہیںکہ وہ خود کو کچھ فائدہ یا نقصان پہنچانے پر قادر نہیں

نَفْعاً، وَأَ نَا خِلْوٌ مِنْ ذلِکَ کُلِّهِ بِجُودِکَ وَکَرَمِکَ فَلا إلهَ إلاَّ أَ نْتَ

اور میںان دکھوں سے امن میں ہوں یہ تیرا کرم اور تیری نوازش ہے پس تیرے سوا کوئی معبود نہیں

سُبْحانَکَ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ

تو پاک ہے ایسا توانا ہے جسے شکست نہیںہوتی اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا محمد

وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لَکَ مِنَ الْعابِدِینَ، وَ لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ ،

و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت نازل فرما اور مجھے اپنے عبادت گذاروں سے اور اپنی نعمتوں کا شکر ادا کرنے والوں

وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ، وَارْحَمْنِی بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے اور اپنی مہربانی سے مجھ پر رحمت فرما اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

مَوْلایَ وَسَیِّدِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ وَقَدْ دَنا یَوْمُهُ مِنْ

میرے مولا اور میرے آقا بہت سے بندے ہیں جنہوں نے صبح اور شام کی جبکہ ان کی موت کا وقت قریب

حَتْفِهِ، وَأَحْدَقَ بِهِ مَلَکُ الْمَوْتِ فِی أَعْوانِهِ یُعالِجُ سَکَراتِ الْمَوْتِ

آگیا ہے اور فرشتہ اجل نے اپنے ساتھیوں سمیت انہیں گھیر رکھا ہے وہ موت کی غشیوں میں جان کنی کی سختیوں میں

وَحِیاضَهُ، تَدُورُ عَیْناهُ یَمِیناً وَشِمالاً یَنْظُرُ إلی أَحِبَّائِهِ وَأَوِدَّائِهِ

پڑے ہیں وہ دائیں بائیں نظریں گھما گھما کر اپنے دوستوں مہربانوں اور ساتھیوں کو دیکھتے ہیں جبکہ وہ

وَأَخِلاَّئِهِ، قَدْ مُنِعَ مِنَ الْکَلامِ، وَحُجِبَ عَنِ الْخِطابِ ، یَنْظُرُ إلی

بولنے سے قاصر اور گفتگو کرنے سے عاجز ہیں وہ اپنے آپ پر حسرت کی نگاہ ڈالتے ہیں

نَفْسِهِ حَسْرَةً لاَ یَسْتَطِیعُ لَها ضَرّاً وَلاَ نَفْعاً، وَأَ نَا خِلْوٌ مِنْ ذلِکَ کُلِّهِ

جس کے نفع و نقصان پر قدرت نہیں رکھتے اور میں ان تمام مشکلوں سے محفوظ ہوں

بِجُودِکَ وَکَرَمِکَ فَلاَ إلهَ إلاَّ أَ نْتَ سُبْحانَکَ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی

یہ تیرا کرم اور احسان ہے پس تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے ایسا توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی اور ایسا

أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ

بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا محمد و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت نازل فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کے شکر گزاروں

الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ، وَارْحَمْنِی بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ

اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں سے قرار دے اور اپنی مہربانی سے مجھ پر رحمت فرما اے سب سے زیادہ

الرَّاحِمِینَ مَوْلایَ وَسَیِّدِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ فِی

رحم کرنے والے میرے مولا اور میرے آقا بہت سے بندے ہیں جنہوں نے صبح اور شام کی جب وہ

مَضائِقِ الْحُبُوسِ وَالسُّجُونِ وَکُرَبِها وَذُ لِّها وَحَدِیدِها یَتَداوَلُهُ

زندانوں اور قید خانوں کی تنگ کوٹھڑیوں میں تکلیفوں اور ذلتوں کے ساتھ بیڑیوں میں جکڑے ایک نگران سے

أَعْوانُها وَزَبانِیَتُها فَلا یَدْرِی أَیُّ حالٍ یُفْعَلُ بِهِ، وَأَیُّ مُثْلَةٍ یُمَثَّلُ بِهِ،

دوسرے سخت گیر نگران کے حوالے کیے جاتے ہیں پس نہیں جانتے کہ ان کا کیا حال ہوگا اور ان کا کون کون سا جوڑ کاٹا جائے گا

فَهُوَ فِی ضُرٍّ مِنَ الْعَیْشِ وَضَنْکٍ مِنَ الْحَیاةِ یَنْظُرُ إلی نَفْسِهِ حَسْرَةً لاَ

تو وہ گزرہ مشکل اور زندگی دشوار ہے۔ وہ اپنے آپ کو حسرت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں کہ جس کے

یَسْتَطِیعُ لَها ضَرّاً وَلاَ نَفْعاً، وَأَ نَا خِلْوٌ مِنْ ذلِکَ کُلِّهِ بِجُودِکَ وَکَرمِکَ

نفع و نقصان پر اختیار نہیں رکھتے اور میں ان سب غموں سے آزاد ہوں یہ تیرا کرم اور احسان ہے

فَلاَ إلهَ إلاَّ أَ نْتَ سُبْحانَکَ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ ،

پس تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے ایسا توانا ہے جسے شکست نہیںہوتی اور ایسا بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا

صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لَکَ مِنَ الْعابِدِینَ، وَ لِنَعْمائِکَ

محمدعليه‌السلام و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت نازل فرما اور مجھے اپنے عبادت گزاروں اور اپنی نعمتوں کا

مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ، وَارْحَمْنِی بِرَحْمَتِکَ یَا

شکر ادا کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے اور اپنی مہربانی سے مجھ پر رحمت فرما اے

أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ سَیِّدِی وَمَوْلایَ وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ قَدِ

سب سے زیادہ رحم کرنے والے میرے سردار اور میرے مولا بہت سے بندے ہیں جنہوں نے صبح اور شام کی جن پر

اسْتَمَرَّ عَلَیْهِ الْقَضائُ، وَأَحْدَقَ بِهِ الْبَلائُ، وَفارَقَ أَوِدَّاءَهُ وَأَحِبَّاءَهُ

قضا وارد ہوچکی ہے اور بلاؤں نے انہیں گھیرا ہؤا ہے اور وہ اپنے دوستوں مہربانوں اور ساتھیوں سے جدا ہیں

وَأَخِلاَّءَهُ، وَأَمْسی أَسِیراً حَقِیراً ذَلِیلاً فِی أَیْدِی الْکُفَّارِ وَالْاَعْدائِ

اور انہوں نے کافروں کے ہاتھوں قیدی ناپسندیدہ اور خوار ہوکر شام کی ہے اور دشمن ان کو

یَتَداوَلُونَهُ یَمِیناً وَشِمالاً قَدْ حُصِرَ فِی الْمَطامِیرِ، وَثُقِّلَ بِالْحَدِیدِ، لاَ

دائیں بائیں کھینچتے ہیں جب کہ وہ کال کوٹھڑیوں میں بند ہیں اور بیڑیاںلگی ہوئی وہ زمین پر پھیلنے

یَری شَیْئاً مِنْ ضِیائِ الدُّنْیا وَلاَ مِنْ رَوْحِها، یَنْظُرُ إلی نَفْسِهِ حَسْرَةً لاَ

والے اجالے کو نہیں دیکھ پاتے اور نہ کوئی خوشبو سونگھتے ہیں وہ اپنے آپ کو حسرت سے دیکھتے ہیں کہ جس کے

یَسْتَطِیعُ لَها ضَرّاً وَلاَ نَفْعاً، وَأَ نَا خِلْوٌ مِنْ ذلِکَ کُلِّهِ بِجُودِکَ وَکَرمِکَ

نفع و نقصان پر وہ کچھ بھی اختیار نہیںرکھتے اور میں ان سب تنگیوں سے امن میں ہوں یہ تیرا کرم اور احسان ہے

فَلاَ إلهَ إلاَّ أَ نْتَ سُبْحانَکَ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ،

پس تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے ایسا توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی اور ایسا بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا

صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لَکَ مِنَ الْعابِدِینَ، وَ لِنَعْمائِکَ

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت نازل فرما اور مجھے اپنے عبادت گذاروں اور اپنی نعمتوں کاشکر ادا کرنے والوں اور

مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ، وَارْحَمْنِی بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قراردے اور اپنی مہربانی سے مجھ پر رحمت فرما ایسب سے زیادہ رحم کرنے والے

وَعِزَّتِکَ یَا کَرِیمُ لاَََطْلُبَنَّ مِمَّا لَدَیْکَ، وَلاََُلِحَّنَّ عَلَیْکَ، وَلاَََمُدَّنَّ یَدِی نَحْوَکَ

واسطہ ہے تیری عزت کا اے کریم کہ میں وہ طلب کرتا ہوں جو تیرے پاس ہے اور باربارمانگتا ہوں اور تیرے آگے ہاتھ پھیلاتا ہوں

مَعَ جُرْمِها إلَیْکَ یَا رَبِّ فَبِمَنْ أَعُوذُ وَبِمَنْ أَلُوذُ لاَ أَحَدَ لِی إلاَّ أَ نْتَ،

اگرچہ یہ تیرے ہاں مجرم ہے اے پروردگار پھر کس کی پناہ لوں اور کس سے عرض کروں سوائے تیرے میرا کوئی نہیں کیا تو مجھے ہنکا دے گا

أَفَتَرُدَّنِی وَأَ نْتَ مُعَوَّلِی وَعَلَیْکَ مُتَّکَلِی أَسْأَ لُکَ بِاسْمِکَ الَّذی وَضَعْتَهُ عَلَی

جب کہ تو ہی میرا تکیہ ہے اور تجھی پر میرابھروسہ ہے میںتیرے اس نام کے ذریعے سوال کرتا ہوں جسے تو نے آسمانوں پر رکھا

السَّمائِ فَاسْتَقَلَّتْ وَعَلَی الْاَرْضِ فَاسْتَقَرَّتْ وَعَلَی الْجِبالِ فَرَسَتْ وَعَلَی اللَّیْلِ

تو وہ مستقل ہوگئے اور زمین پر رکھا تو قائم ہوگئی اور پہاڑوں پر رکھا تو وہ اپنی جگہ جم گئے اور رات پر رکھا تو

فَأَظْلَمَ وَعَلَی النَّهارِ فَاسْتَنارَ، أَنْ تُصَلِّیَ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَقْضِیَ لِی

وہ کالی ہوگئی اور دن پر رکھا تو وہ چمک اٹھا ہاں تومحمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمد پر رحمت نازل فرما اور میری تمام حاجتیں

حَوائِجِی کُلَّها وَتَغْفِرَ لِی ذُنُوبِی کُلَّها صَغِیرَها وَکَبِیرَها وَتُوَسِّعَ عَلَیَّ مِنَ الرِّزْقِ

پوری کردے اور میرے سبھی گناہ معاف فرمادے چھوٹے بھی اوربڑے بھی اور میرے رزق میں فراخی فرما

ما تُبَلِّغُنِی بِهِ شَرَفَ الدُّنْیا وَالاَْخِرَةِ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ مَوْلایَ بِکَ اسْتَعَنْتُ

کہ جس سے مجھے دنیا اور آخرت میں عزت حاصل ہو اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے میرے مولا میں تجھی سے مدد مانگتا ہوں

فَصَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَعِنِّی وَبِکَ اسْتَجَرْتُ فَأَجِرْنِی وَأَغْنِنِی

پس محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدعليه‌السلام پر رحمت نازل فرما اور میری مدد کر میں تیری پناہ لیتا ہوں پس مجھے پناہ دے اور اپنی اطاعت کے ذریعے مجھے اپنے

بِطاعَتِکَ عَنْ طاعَةِ عِبادِکَ وَبِمَسْأَلَتِکَ عَنْ مَسْأَلَةِ خَلْقِکَ وَانْقُلْنِی مِنْ ذُلِّ الْفَقْرِ

بندوں کی اطاعت سے بے نیاز کردے اپنا سوالی بناکر لوگوں کا سوالی بننے سے بچالے اور فقر کی ذلت سے نکال کر بے نیازی کی

إلی عِزِّ الْغِنیٰ وَمِنْ ذُلِّ الْمَعاصِی إلی عِزِّ الطَّاعَةِ فَقَدْ فَضَّلْتَنِی عَلی کَثِیرٍ مِنْ

عزت دے اور نافرمانی کی ذلت کے بجائے فرمانبرداری کی عزت دے تو نے مجھے اپنے کثیر بندوں پر جو بڑائی دی ہے وہ محض تیرا

خَلْقِکَ جُوداً مِنْکَ وَکَرَماً لاَ بِاسْتِحْقاقٍ مِنِّی إلهِی فَلَکَ الْحَمْدُ عَلی ذلِکَ کُلِّهِ صَلِّ عَلی

فضل و کرم ہے نہ یہ کہ میں اس کا حقدار ہوں اے معبود تیرے ہی لیے حمد ہے کہ تو نے یہ مہربانیاں فرمائیں محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدعليه‌السلام پر

مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ ۔

رحمت نازل فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کے شکرگذاروں اور اپنے احسانوں کو یاد کرنے والوں میں قرار دے

پھر سجدہ میں جائے اور کہے:سَجَدَ وَجْهِیَ الذَّلِیلُ لِوَجْهِکَ الْعَزِیزِ الْجَلِیلِ، سَجَدَ وَجْهِیَ

میرے کمتر چہرے نے تیری ذات عزیز و جلیل کو سجدہ کیا میرے فانی و پست

الْبالِي الْفانِی لِوَجْهِکَ الدَّائِمِ الْباقِی، سَجَدَ وَجْهِیَ الْفَقِیرُ لِوَجْهِکَ الْغَنِيِّ

چہرے نے تیری ہمیشہ قائم رہنے والی ذات کو سجدہ کیا میرے محتاج چہرے نے تیری بے نیاز

الْکَبِیرِ، سَجَدَ وَجْهِی وَسَمْعِی وَبَصَرِی وَلَحْمِی وَدَمِی وَجِلْدِی

و بلند ذات کو سجدہ کیا میرے چہرے کان آنکھ گوشت خون چمڑے

وَعَظْمِی وَما أَقَلَّتِ الْاَرْضُ مِنِّی لِلّٰهِِ رَبِّ الْعالَمِینَ اَللّٰهُمَّ عُدْ عَلی

اور ہڈی نے اور میرا جو کچھ روئے زمین پر ہے اس نے عالمین کے رب کو سجدہ کیا خدایا میری جہالت کو

جَهْلِی بِحِلْمِکَ، وَعَلی فَقْرِی بِغِناکَ، وَعَلی ذُ لِّی بِعِزِّکَ وَسُلْطانِکَ،

بردباری سے ڈھانپ لے میری محتاجی پر اپنی دولت برسادے میری پستی کو اپنی بلندی و اختیار سے دور فرما

وَعَلی ضَعْفِی بِقُوَّتِکَ، وَعَلی خَوْفِی بِأَمْنِکَ، وَعَلی ذُ نُوبِی

اور میری کمزوری کو اپنی قوت سے دور کردے اور میرے خوف کو اپنے امن سے مٹادے اور میری خطاؤں

وَخَطایایَ بِعَفْوِکَ وَرَحْمَتِکَ یَا رَحْمنُ یَا رَحِیمُ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَدْرَأُ بِکَ

اور گناہوں کو اپنی رحمت سے بخش دے اے رحم والے اے مہربان اے اللہ میں تیری پناہ لیتا

فِی نَحْرِ فُلانِ بْنِ فُلان، وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّهِ فَاکْفِنِیهِ بِما کَفَیْتَ بِهِ

ہوں فلاں بن فلاں کے حملوں سے اور اس کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں پس اس سے میری کفایت کر جیسے اپنے

أَنْبِیاءَکَ وَأَوْ لِیاءَکَ مِنْ خَلْقِکَ وَصالِحِی عِبادِکَ مِنْ فَراعِنَةِ خَلْقِکَ،

انبیائ کی اور اولیائ کی اپنی مخلوق سے اپنے نیک بندوں کی کفایت فرمائی اپنی مخلوق میںسے سرکشوں

وَطُغاةِ عُداتِکَ، وَشَرِّ جَمِیعِ خَلْقِکَ، بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرّاحِمِینَ،

اور شریروں سے جو تیرے دشمن تھے اور ساری مخلوق کے شر سے اپنی رحمت کے ساتھ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

إنَّکَ عَلی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ، وَحَسْبُنَا ﷲ وَنِعْمَ الْوَکِیلُ ۔

بے شک تو ہر چیز پر قادر ہے اور اللہ ہمارے لیے کا فی ہے جو بہترین کارساز ہے


20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88