مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)0%

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو) مؤلف:
زمرہ جات: ادعیہ اور زیارات کی کتابیں

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مؤلف: شیخ عباس بن محمد رضا قمی
زمرہ جات:

مشاہدے: 198578
ڈاؤنلوڈ: 12255

تبصرے:

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 170 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 198578 / ڈاؤنلوڈ: 12255
سائز سائز سائز
مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مؤلف:
اردو

چھٹی زیارت

عرفہ کے دن امام حسین- کی زیارت

جاننا چاہیے کہ اہل بیت اطہار سے زیارت عرفہ سے متعلق بہت زیادہ روایات اور جو کچھ اس کی فضلیت و ثواب میں وارد ہوا ہے وہ حد شمار سے باہر ہے لیکن یہاں ہم زائرین کا شوق بڑھانے کیلئے ان میں سے چند حدیثیں نقل کرنے پر اکتفا کرتے ہیں معتبر سند کے ساتھ بشیر دھان سے روایت ہے ۔ وہ کہتے ہیں میں نے امام جعفر صادق - کی خدمت میں گزارش کی کہ بعض موقعوں پر حج مجھ سے ترک ہو جاتا ہے اور میں عرفہ کا دن ضریح امام حسین- کے پاس گزارتا ہوں آپ نے فرمایا کہ اے بشیر یہ تو بہت اچھا عمل کرتا ہے کیونکہ جو مومن امام حسین- کے حق کی معرفت رکھتے ہوئے روز عید کے علاوہ کسی دن آپ کی زیارت کرے تو اس کیلئے بیس حج اور بیس عمرہ مقبولہ اور بیس جہاد کا ثواب لکھا جاتا ہے جو اس نے کسی پیغمبر یا امام عادل کی ہمراہی میں کیے ہوں۔ پھر جو شخص عیدکے دن آپ کی زیارت کرے تو اس کے نامہ اعمال میںسو حج‘سو عمرہ مقبولہ اور سو جہاد کا ثواب تحریر کیا جاتا ہے جو اس نے کسی نبی مرسل یا امام عادل کے ہم رکاب کیے ہوں اور جو شخص عرفہ کے دن امام حسین- کی معرفت کے ساتھ آپ کی زیارت کرے تو اس کے نامہ اعمال میں ہزار حج ،ہزار عمرہ مقبولہ اور ہزار جہاد کا ثواب تحریر کیا جاتا ہے جو اس نے کسی نبی مرسل یا امام عادل کے ساتھ کئے ہوں میں نے عرض کی کہ مجھ کو وقوف عرفات کا ثواب کہا ںمل سکتا ہے؟ پس حضرت نے غضب کی نظر سے دیکھتے ہوئے فرمایا کہ اے بشیر جب کوئی شخص روز عرفہ امام حسین- کی زیارت کرنے جائے اور نہر فرات میںغسل کرے اس کے بعد حضرت کی قبر شریف کی طرف چلے تو خدا اس کے ہر قدم کے لیے جو وہ اٹھاتا ہے اس کے نام ایک حج کا ثواب لکھے گا جو وہ تمام مناسک کے ساتھ بجا لائے راوی کاکہنا ہے کہ میرے خیال میں حضرت نے حج کے ساتھ عمرہ اور غزوہ کا ذکر بھی فرمایا ہے چنانچہ بہت سی معتبر احادیث میںموجود ہے کہ خدائے تعالیٰ روز عرفہ اہل عرفات کی طرف نظرکرنے سے پہلے زائرین قبر امام حسین- پر نظر رحمت کرتا ہے ایک معتبر حدیث میں رفاعہ سے منقول ہے کہ حضرت امام جعفر صادق - نے مجھ سے فرمایا کہ تم نے اس سال حج کیا ہے رفاعہ نے عرض کی کہ آپ پر قربان ہو جائوں میرے پاس اتنی رقم نہ تھی کہ حج کے لیے جاتا تاہم میں نے عرفہ کا دن امام حسین- کے روضہ مبارک پر گزاراہے‘ تب آپ نے فرمایا کہ اے رفاعہ!تم نے ان اعمال میںکوئی کمی نہیں کی جو اہل منیٰ نے وہاں انجام دیے ہیں اگر یہ بات نہ ہوتی کہ میں اسے مکروہ سمجھتا ہوں کہ لوگ حج کو ترک کر دیں تو ضرور تم کو ایسی حدیث سناتا کہ تم حضرت کی زیارت کبھی ترک نہ کرتے کچھ دیر تک خاموش رہنے کے بعد فرمایا کہ مجھے میرے والد گرامیعليه‌السلام نے خبر دی ہے کہ جو امام حسین- کے حرم مبارک کی طرف جائے جب کہ حضرت کے حق کو پہچانتا ہو اور بڑائی جتانے کے لیے بھی نہ جا رہا ہو تو اس کے ساتھ ایک ہزار فرشتے دائیں جانب اور ایک ہزار فرشتے بائیں جانب ہوتے ہیں نیز اس کے لیے ہزار حج اور ہزار عمرہ کا ثواب تحریر کیا جاتا ہے جو اس نے کسی پیغمبر یاوصی پیغمبر کے ساتھ ادا کیے ہوں۔

کیفیت زیارت

باقی رہی حضرت کی زیارت کی کیفیت تو جیسا کہ بزرگ علمائ اور رؤسائے مذہب نے فرمایا ہے وہ یوں ہے کہ جب کوئی شخص امام حسین- کی زیارت کرنا چاہے تو اگر اس کے لیے ممکن ہو تو نہر فرات میں غسل کرے وگرنہ جس پاک پانی سے ہو سکے غسل کرے اور پاکیزہ لباس پہنے اور سنجیدگی و وقار کے ساتھ چلے‘ جب حائر کے دروازہ پر پہنچ جائے تو کہے: ﷲ ٲَکْبَرپھر کہے:

ﷲ أَکْبَرُ کَبِیراً وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ کَثِیراً، وَسُبْحانَ ﷲ بُکْرَةً وَأَصِیلاً، وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِی

خدا بزرگتر ہے بزرگی کے ساتھ اور حمد ہے خدا کیلئے پاک و منزہ ہے خدا ہر صبح اور شام اور حمد ہے خدا کے لیے جس نے اس طرف

هَدَانا لِهَذَا وَمَا کُنَّا لِنَهْتَدِیَ لَوْلا أَنْ هَدَانَا ﷲ لَقَدْ جائَتْ رُسُلُ رَبِّنا بِالْحَقِّ

ہماری رہنمائی کی اور ہم راہ نہ پا سکتے اگر خدا ہماری رہنمائی نہ فرماتا ضرور آئے ہیں ہمارے رب کے سبھی رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم حق کے ساتھ

اَلسَّلَامُ عَلَی رَسُولِ ﷲ اَلسَّلَامُ عَلَی أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ اَلسَّلَامُ عَلَی فاطِمَةَ الزَّهْرائِ

سلام ہو خدا کے رسول پر سلام ہو مومنوں کے امیر پر سلام ہو فاطمہ زہراعليه‌السلام پر

سَیِّدَةِ نِسائِ الْعالَمِینَ، اَلسَّلَامُ عَلَی الْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ، اَلسَّلَامُ عَلَی عَلِیِّ بْنِ

جو جہانوں کی عورتوں کی سردار ہیں سلام ہو حضرات حسنعليه‌السلام و حسینعليه‌السلام پر سلام ہو حضرت علیعليه‌السلام بن

الْحُسَیْنِ، اَلسَّلَامُ عَلَی مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ، اَلسَّلَامُ عَلَی جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ، اَلسَّلَامُ

الحسینعليه‌السلام پر سلام ہو حضرت محمدعليه‌السلام بن علیعليه‌السلام سلام ہو حضرت جعفرعليه‌السلام بن محمدعليه‌السلام پر سلام ہو

عَلَی مُوسَی بْنِ جَعْفَرٍ اَلسَّلَامُ عَلَی عَلِیِّ بْنِ مُوسی اَلسَّلَامُ عَلَی مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ

حضرت موسیٰعليه‌السلام بن جعفرعليه‌السلام پرسلام ہو حضرت علیعليه‌السلام بن موسیٰعليه‌السلام پر سلام ہو حضرت محمدعليه‌السلام بن علیعليه‌السلام پر

اَلسَّلَامُ عَلَی عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ اَلسَّلَامُ عَلَی الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ، اَلسَّلَامُ عَلَی الْخَلَفِ

سلام ہو حضرت علیعليه‌السلام بن محمدعليه‌السلام پر سلام ہو حضرت حسنعليه‌السلام بن علیعليه‌السلام پر سلام ہو ان خلف

الصَّالِحِ الْمُنْتَظَرِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا أَبا عَبْدِﷲ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ رَسُولِ ﷲ

صالح پر جو منتظر ہیں آپ پر سلام ہو اے ابا عبداللہ آپ پر سلام ہو اے رسول خدا کے فرزند

عَبْدُکَ وَابْنُ عَبْدِکَ وَابْنُ أَمَتِکَ، الْمُوالِی لِوَلِیِّکَ، الْمُعادِی لِعَدُوِّکَ اسْتَجارَ

آپکا یہ غلام جو آپکے غلام اور آپ کی کنیز کا بیٹا ہے آپ کے دوست سے دوستی رکھنے والاآپکے دشمن سے دشمنی رکھنے والا پناہ لیتا ہے

بِمَشْهَدِکَ وَتَقَرَّبَ إلَی ﷲ بِقَصْدِکَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِی هَدَانِی لِوِلایَتِکَ، وَخَصَّنِی

آپکے روضہ کی اور آپکی طرف آنے میں خدا کا قرب چاہتا ہے حمد ہے خدا کیلئے جس نے مجھے آپکی ولایت کا راستہ دکھایا مجھے آپکی

بِزِیارَتِکَ، وَسَهَّلَ لِی قَصْدَکَ

زیارت کیلئے مخصوص کیا اور آپ کی طرف آنے میں آسانی دی ۔

پس حضرت امام حسین- کے روضہ مقدسہ میںداخل ہوجائے اور آپ کے سر کے مقابل کھڑے ہو کر کہے:

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وارِثَ آدَمَ صَفْوَةِ ﷲ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وارِثَ نُوحٍ نَبِیِّ ﷲ

آپ پر سلام ہو اے آدمعليه‌السلام کے وارث جو خدا کے پسندیدہ ہیں آپ پر سلام ہو اے نوحعليه‌السلام کے وارث جو خدا کے نبی ہیں

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وارِثَ إبْراهِیمَ خَلِیلِ ﷲ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وارِثَ مُوسی کَلِیمِ ﷲ

آپ پر سلام ہو اے ابراہیمعليه‌السلام کے وارث جو خدا کے خلیل ہیں سلام ہوآپ پر اے موسیٰ کے وارث جو خدا کے کلیم ہیں

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وارِثَ عِیسی رُوحِ ﷲ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وارِثَ مُحَمَّدٍ حَبِیبِ ﷲ

آپ پر سلام ہو اے عیسیٰعليه‌السلام کے وارث جو خدا کی روح ہیں آپ پر سلام ہو اے محمد کے وارث جو خدا کے محبوب ہیں

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وارِثَ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وارِثَ فاطِمَةَ الزَّهْرائِ

سلام ہو آپ پر اے امیر المومنین علیعليه‌السلام کے وارث سلام ہو آپ پر اے فاطمہ زہراعليه‌السلام کے وارث

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ مُحَمَّدٍ الْمُصْطَفی اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ عَلِیٍّ الْمُرْتَضی اَلسَّلَامُ

آپ پر سلام ہو اے محمد مصطفیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے فرزند آپ پر سلام ہو اے علی مرتضیٰعليه‌السلام کے فرزند آپ پر

عَلَیْکَ یَابْنَ فاطِمَةَ الزَّهْرائِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ خَدِیجَةَ الْکُبْری، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ

سلام ہو اے فاطمہ زہراعليه‌السلام کے فرزند آپ پر سلام ہو اے خدیجہعليه‌السلام کبریٰ کے فرزند آپ پر سلام ہو

یَا ثارَ ﷲ وَابْنَ ثارِهِ وَالْوِتْرَ الْمَوْتُورَ أَشْهَدُ أَنَّکَ قَدْ أَقَمْتَ الصَّلاةَ، وَآتَیْتَ الزَّکَاةَ

اے قربان خدا اور قربان خدا کے فرزند اور وہ خون جس کابدلہ لیا جائے گا میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے نماز قائم کی اور زکوٰۃ ادا کی

وَأَمَرْتَ بِالْمَعْرُوفِ، وَنَهَیْتَ عَنِ الْمُنْکَرِ، وَأَطَعْتَ ﷲ حَتَّی أَتَاکَ الْیَقِینُ، فَلَعَنَ ﷲ

آپ نے نیک کاموں کا حکم دیابرے کاموں سے منع کیا اور خدا کی اطاعت کرتے رہے حتیٰ کہ شہید ہو گئے پس خدا لعنت کرے

أُمَّةً قَتَلَتْکَ، وَلَعَنَ ﷲ أُمَّةً ظَلَمَتْکَ، وَلَعَنَ ﷲ أُمَّةً سَمِعَتْ بِذلِکَ

اس گروہ پرجس نے آپکو قتل کیا خدا لعنت کرے اس گروہ پر جس نے آپ پر ظلم کیا اور خدا لعنت کرے اس گروہ پر جس نے یہ واقعہ سنا

فَرَضِیَتْ بِهِ، یَا مَوْلایَ یَا أَبا عَبْدِﷲ، أُشْهِدُ ﷲ وَمَلائِکَتَهُ وَأَنْبِیائَهُ وَرُسُلَهُ أَنِّی

تو اس پر خوش ہوا اے میرے آقا اے ابا عبداللہعليه‌السلام میں گواہ کرتا ہوں خدا کو اس کے فرشتوں کو اس کے نبیوں اور سولوں کو اس پر کہ میں

بِکُمْ مُؤْمِنٌ، وَبِ إیَابِکُمْ مُوقِنٌ، بِشَرائِعِ دِینِی، وَخَواتِیمِ عَمَلِی، وَمُنْقَلَبِی إلَی رَبِّی

آپ پر اور آپ کی رجعت پر ایمان رکھتا اور یقین رکھتا ہوں احکام دین پراپنے عمل کی جزا پر اور خدا کی طرف اپنی واپسی پر

فَصَلَواتُ ﷲ عَلَیْکُمْ، وَعَلَی أَرْواحِکُمْ وَعَلَی أَجْسادِکُمْ، وَعَلَی شاهِدِکُمْ وَعَلَی

پس خدا کی رحمتیں ہوں آپ پر آپ کی روحوں پر آپ کے بدنوں پر اور آپ میں سے حاضر پر اور آپ کے

غائِبِکُمْ، وَظاهِرِکُمْ وَباطِنِکُمْ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ خاتَمِ النَّبِیِّینَ، وَابْنَ سَیِّدِ

غائب پر آپ کے ظاہر پر اور باطن پر رحمتیں ہوں سلام ہو آپ پر اے خاتم الانبیائ کے فرزند اوصیائ کے سردار

الْوَصِیِّینَ وَابْنَ إمامِ الْمُتَّقِینَ وَابْنَ قائِدِ الْغُرِّ الْمُحَجَّلِینَ إلی جَنَّاتِ النَّعِیمِ وَکَیْفَ

کے فرزند پرہیز گاروں کے امام کے فرزند چمکتے چہرے والوں کے پیشوا کے فرزند نعمتوں والی جنت میں داخلے تک سلام اور ایسا

لاَ تَکُونُ کَذلِکَ وَأَنْتَ بابُ الْهُدیٰ، وَ إمامُ التُّقیٰ، وَالْعُرْوَةُ الْوُثْقیٰ، وَالْحُجَّةُ عَلَی

کیوں نہ ہو جب کہ آپ ہدایت کا دروازہ ہیں پرہیزگاروں کے امام ہیں خدا کی مضبوط رسی ہیں اہل دنیا پر خدا کی

أَهْلِ الدُّنْیا وَخامِسُ أَصْحابِ الْکِسائِ غَذَتْکَ یَدُ الرَّحْمَةِ، وَرَضَعْتَ مِنْ ثَدْیِ الْاِیمانِ

حجت ہیں اور آپ اہل کسائ کے پانچویں فرد ہیں آپ نے دست رحمت سے غذا کھائی سرچشمہ ایمان سے دودھ پیا

وَرُبِّیتَ فِی حِجْرِ الْاِسْلامِ، فَالنَّفْسُ غَیْرُ راضِیَةٍ بِفِراقِکَ، وَلاَ شَاکَّةٍ فِی حَیَاتِکَ

اور آپ نے اسلام کی آغوش میں پرورش پائی پس یہ دل آپکی جدائی میں ناخوش ہے اور اسے آپ کے زندہ ہونے میںکوئی شبہ نہیں

صَلَواتُ ﷲ عَلَیْکَ وَعَلَی آبائِکَ وَأَبْنائِکَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا صَرِیعَ الْعَبَرَةِ السَّاکِبَةِ

خدا کی رحمتیں ہوں آپ پر آپ کے بزرگان پر اور آپ کے فرزندوں پر سلام ہو آپ پر اے وہ شہید جس پر آنسو بہائے گئے

وَقَرِینَ الْمُصِیبَةِ الرَّاتِبَةِ،لَعَنَ ﷲ أُمَّةً اسْتَحَلَّتْ مِنْکَ الْمَحارِمَ، فَقُتِلْتَ صَلَّی ﷲ

اور جس پر مصیبت پہ مصیبت آتی رہی خدا لعنت کرے اس گروہ پرجس نے آپ کی حرمت کو ملحوظ نہ رکھا پس خدا کی رحمت ہو

عَلَیْکَ مَقْهُوراً، وَأَصْبَحَ رَسُولُ ﷲ بِکَ مَوْتُوراً، وَأَصْبَحَ کِتابُ ﷲ بِفَقْدِکَ

آپ پر کہ آپ ظلم و ستم سے شہید کیے گئے رسول عربی آپکے خون کا بدلہ لینے کے دعویدار بنے اور آپکی شہادت سے کتاب خدا

مَهْجُوراً اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ وَعَلَی جَدِّکَ وَأَبِیکَ وَأُمِّکَ وَأَخِیکَ وَعَلَی آلاَءِمَّةِ مِنْ بَنِیکَ

متروک ہو گئی آپ پر سلام ہواور آپ کے نانا پر آپ کے والد پر آپ کی والدہ پراور آپ کے بھائی پر سلام ہو آپ کی اولاد میں ائمہعليه‌السلام

وَعَلَی الْمُسْتَشْهَدِینَ مَعَکَ، وَعَلَی الْمَلائِکَةِ الْحافِّینَ بِقَبْرِکَ، وَالشَّاهِدِینَ لِزُوَّارِکَ

پر اور سلام ہو آپکے ہمراہ شہید ہونے والوں پر سلام ہو ان فرشتوں پر جو آپکی قبر کے گرد رہتے ہیں وہ آپکے زائروں کے گواہ ہیں اور

الْمُؤَمِّنِینَ بِالْقَبُولِ عَلَی دُعائِ شِیعَتِکَ، وَاَلسَّلَامُ عَلَیْکَ وَرَحْمَةُ ﷲ وَبَرَکاتُهُ، بِأَبِی

آپکے حبداروں کی دعائوں کی قبولیت کیلئے آمین کہتے ہیں اور سلام ہو آپ پراور خدا کی رحمت ہو اور اسکی برکات ہو قربان آپ پر

أَنْتَ وَأُمِّی یَابْنَ رَسُولِ ﷲ، بِأَبِی أَنْتَ وَأُمِّی یَا أَبا عَبْدِﷲ، لَقَدْ عَظُمَتِ الرَّزِیَّةُ

میرے ماں باپ اے رسول خدا کے فرزند قربان آپ پر میرے ماں باپ اے ابا عبداللہعليه‌السلام یقینا آپ کی سوگواری اور آپ کی

وَجَلَّتِ الْمُصِیبَةُ بِکَ عَلَیْنا وَعَلَی جَمِیعِ أَهْلِ السَّمٰوَاتِ وَالْاََرْضِ، فَلَعَنَ ﷲ أُمَّةً

مصیبت بہت بھاری ہے ہم پر اور ان سب پر جو آسمانوں اور زمین میں رہتے ہیں پس خدا کی لعنت ہو اس گروہ پر

أَسْرَجَتْ وَأَلْجَمَتْ وَتَهَیَّأَتْ لِقِتالِکَ یَا مَوْلایَ یَا أَبا عَبْدِﷲ قَصَدْتُ حَرَمَکَ وَأَتَیْتُ

جس نے زین کسا لگام دی اور آپ سے لڑنے کیلئے گھوڑے تیار کیے اے میرے آقا اے ابا عبداللہ میں نے آپکے حرم کا ارادہ کیا اور آپ کے مزار پر

مَشْهَدَکَ أَسْأَلُ ﷲ بِالشَّأْنِ الَّذِی لَکَ عِنْدَهُ وَبِالْمحَلِّ الَّذِی لَکَ لَدَیْهِ

حاضر ہوا سوال کرتاہوں خدا سے آپ کی شان کے وسیلے سے جو اس کے ہاں ہے اورآپ کے مرتبے کے واسطے سے جو اس کے

أَنْ یُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ یَجْعَلَنِی مَعَکُمْ فِی الدُّنْیا وَالْاَخِرَةِ بِمَنِّهِ

حضور ہے یہ کہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمد پر رحمت نازل کرے اور یہ کہ مجھے آپ کے ساتھ رکھے دنیا اور آخرت میں اپنے احسان

وَجُودِهِ وَکَرَمِهِ

بخشش اورعطا سے کام لے کر۔

پھر ضریح مبارک پر بوسہ دے اور سرہانے کی طرف ہو کر دو رکعت نمازالحمد کے ساتھ جو سورہ چاہے پڑھ کر ادا کرے اور نماز سے فارغ ہونے کے بعد یہ کہے:

اَللّٰهُمَّ إنِّی صَلَّیْتُ وَرَکَعْتُ وَسَجَدْتُ لَکَ وَحْدَکَ لاَ شَرِیکَ لَکَ لاََِنَّ الصَّلاةُ وَالرُّکُوعَ

اے معبود! بے شک میں نے تیرے لیے نماز پڑھی رکوع کیا اور سجدہ کیا ہے تو یگانہ ہے تیرا کوئی شریک نہیں یہی وجہ ہے کہ نماز رکوع

وَالسُّجُودَ لاَ تَکُونُ إلاَّ لَکَ، لاََِنَّکَ أَنْتَ ﷲ لاَ إلهَ إلاَّ أَنْتَ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ

اور سجدہ نہیںہوتا مگر صرف تیرے لیے کہ بے شک تو وہ اللہ ہے کہ تیرے سوائ کوئی معبود نہیں ہے اے معبود درود بھیج محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَبْلِغْهُمْ عَنِّی أَفْضَلَ التَّحِیَّةِ وَالسَّلامِ وَارْدُدْ عَلَیَّ مِنْهُمُ التَّحِیَّةَ وَالسَّلامَ

و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر اور پہنچا ان کومیری طرف سے بہترین دعااور سلام اور لوٹا مجھ پر ان کی طرف سے دعائے امن و سلامتی

اَللّٰهُمَّ وَهَاتَانِ الرَّکْعَتانِ هَدِیَّةٌ مِنِّی إلی مَوْلایَ وَسَیِّدِی وَ إمامِی الْحُسَیْنِ بْنِ عَلِیٍّ

اے معبود! یہ دو رکعت نماز ہدیہ ہے میری طرف سے میرے مولا میرے آقا اور میرے امام حسین بن علی

عَلَیْهِمَا اَلسَّلَامُ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَتَقَبَّلْ ذلِکَ مِنِّی، وَاجْزِنِی

+ کی خدمت میںاے معبود محمد و آل محمد پر رحمت فرما اور میرا یہ عمل قبول فرما اور مجھے اس پر

عَلَی ذلِکَ أَفْضَلَ أَمَلِی وَرَجائِی فِیکَ وَفِی وَلِیِّکَ، یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

بہترین اجر دے جس کی امید و تمنا کرتا ہوں تجھ سے اور تیرے اس ولی سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

اب اٹھے اور امام حسین- کی پائنتی میں حضرت علی اکبرعليه‌السلام کی زیارت کرے کہ جن کا سر اپنے پدر گرامی کے پائوں کے قریب ہے پس آپ کی قبر مبارک کے نزدیک کھڑے ہو کر کہے:

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ رَسُولِ ﷲ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ نَبِیِّ ﷲ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ

آپ پر سلام ہو اے رسول خدا کے فرزند آپ پر سلام ہو اے نبی خدا کے فرزندسلام ہوآپ پر اے امیر المومنینعليه‌السلام

أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ الْحُسَیْنِ الشَّهِیدِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّهَا الشَّهِیدُ

کے فرزند آپ پر سلام ہو اے حسینعليه‌السلام شہید کے فرزند آپ پر سلام ہو کہ آپ شہید ہیں

ابْنُ الشَّهِیدِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّهَا الْمَظْلُومُ ابْنُ الْمَظْلُومِ، لَعَنَ ﷲ أُمَّةً قَتَلَتْکَ، وَلَعَنَ

شہید کے فرزند ہیں آپ پر سلام ہو کہ آپ مظلوم ہیں مظلوم کے فرزند ہیںخدا کی لعنت ہو اس گروہ پر جس نے آپکو قتل کیا خدا کی

ﷲ أُمَّةً ظَلَمَتْکَ وَلَعَنَ ﷲ أُمَّةً سَمِعَتْ بِذلِکَ فَرَضِیَتْ بِهِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مَوْلایَ

لعنت ہو اس گروہ پرجس نے آپ پر ظلم کیا اورخدا کی لعنت ہو اس گروہ پر جس نے یہ واقعہ سنا تو اس پر خوش ہوا آپ پر سلام ہو اے میرے مولا

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وَلِیَّ ﷲ وَابْنَ وَلِیِّهِ لَقَدْ عَظُمَتِ الْمُصِیبَةُ وَجَلَّتِ الرَّزِیَّةُ بِکَ عَلَیْنا

آپ پر سلام ہو اے میرے مولاآپ پر سلام ہو اے ولی خدا اورولی خدا کے فرزند یقیناً آپ کا دکھ اور آپ کا سوگ ہمارے لیے اور

وَعَلَی جَمِیعِ الْمُؤْمِنِینَ، فَلَعَنَ ﷲ أُمَّةً قَتَلَتْکَ، وَأَبْرَأُ إلَی ﷲ وَ إلَیْکَ

تمام مسلمانوں کیلئے ناقابل برداشت ہے پس خدا کی لعنت ہو اس گروہ پر جس نے آپکو قتل کیا اور انکے اس عمل پر میں بیزار ہوں آپ

مِنْهُمْ فِی الدُّنْیا وَالْاَخِرَةِ ۔ پھر دیگر شہدائ کربلا کی طرف متوجہ ہوکر ان کی زیارت کرے اور کہے:

اور خدا کے سامنے دنیا و آخرت میں۔

اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ یَا أَوْلِیائَ ﷲ وَأَحِبَّائَهُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ یَا أَصْفِیائَ ﷲ وَأَوِدَّائَهُ اَلسَّلَامُ

سلام ہو تم پر اے اولیائ خدا اور اس کے پیارو آپ پر سلام ہو اے خدا کے برگزیدو اور اس کے خاص بندو آپ پر

عَلَیْکُمْ یَا أَنْصارَ دِینِ ﷲ وَأَنْصارَ نَبِیِّهِ وَأَنْصارَ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ، وَأَنْصارَ فاطِمَةَ

سلام ہو اے دین خدا کی مدد کرنے والو اور اسکے نبی کی نصرت کرنے والو امیر المومنینعليه‌السلام کی امداد کرنے والواور فاطمہعليه‌السلام کی حمایت کرنے والو

سَیِّدَةِ نِسائِ الْعالَمِینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ یَا أَنْصارَ أَبِی مُحَمَّدٍ الْحَسَنِ الْوَلِیِّ النَّاصِحِ

جو جہانوں کی عورتوں کی سردار ہیں سلام ہوآپ پر اے ابو محمد حسنعليه‌السلام کے مدد گار جو خدا کے ولی ہیں نصیحت کرنے والے

اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ یَا أَنْصارَ أَبِی عَبْدِﷲ الْحُسَیْنِ الشَّهِیدِ الْمَظْلُومِ صَلَواتُ ﷲ

آپ پر سلام ہو اے ابو عبداللہ حسینعليه‌السلام کی نصرت کرنے والو جو ایسے شہید ہیں کہ جن پر ظلم کیا گیا خدا کی رحمتیں ہوں

عَلَیْهِمْ أَجْمَعِینَ، بِأَبِی أَنْتُمْ وَأُمِّی طِبْتُمْ وَطَابَتِ الْاََرْضُ الَّتِی فِیها دُفِنْتُمْ وَفُزْتُمْ

ان سب پر قربان میرے ماں باپ آپ پر آپ پاکیزہ ہیں اور وہ زمین بھی پاک ہے جس میں آپ دفن کیے گئے قسم بخدا کہ آپ

وَﷲ فَوْزاً عَظِیماً، یَا لَیْتَنِی کُنْتُ مَعَکُمْ فَأَفُوزَ مَعَکُمْ فِی الْجِنانِ مَعَ الشُّهَدائِ

نے بہت بڑی کامیابی حاصل کی اے کاش کہ میں بھی آپ کیساتھ ہوتا تو پہنچتا آپ کے ہمراہ جنت میں جو شہیدوں اور

وَالصَّالِحِینَ وَحَسُنَ أُولَیِکَ رَفِیقاً، وَاَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَةُ ﷲ وَبَرَکاتُهُ

نیک لوگوںکا مقام ہے اور وہ کیا ہی اچھے ہمراہی ہیں اور سلام ہوآپ پر خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں۔

اس کے بعد حضرت امام حسین- کے سرہانے کی طرف آ جائے اور وہاں اپنے لیے اپنی اولاد کے لئے اپنے ماں باپ اور بہن بھائیوں کے لئے بہت زیادہ دعائیں مانگے ۔

سید ابن طائوس اور شہیدرحمه‌الله نے فرمایا ہے کہ اس کے بعدروضہ حضرت عباس- پر جائے وہاں پہنچ کر قبر شریف کے نزدیک کھڑا ہو جائے اور کہے:

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا أَبَا الْفَضْلِ الْعَبَّاسَ بْنَ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ سَیِّدِ

آپ پر سلام ہو اے اباالفضل عباسعليه‌السلام فرزند امیر المومنینعليه‌السلام آپ پر سلام ہو اے سید

الْوَصِیِّینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ أَوَّلِ الْقَوْمِ إسْلاماً وَأَقْدَمِهِمْ إیماناً وَأَقْوَمِهِمْ بِدِینِ

اوصیائ کے فرزند آپ پر سلام ہو اے اس کے فرزند جو لوگوں میں پہلا مسلمان ایمان میں سب سے آگے ہے خدا کے

ﷲ، وَأَحْوَطِهِمْ عَلَی الْاِسْلامِ، أَشْهَدُ لَقَدْ نَصَحْتَ لِلّٰهِ وَلِرَسُولِهِ

دین پر ان سب سے محکم تر اورسب سے زیادہ اسلام کی حفاظت کرنے والا تھا میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے خدا اور اس کے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

وَلاََِخِیکَ فَنِعْمَ الْاََخُ الْمُواسِی، فَلَعَنَ ﷲ أُمَّةً قَتَلَتْکَ، وَلَعَنَ ﷲ

اور اپنے بھائی کی بڑی خیر خواہی کی تو آپ کیا ہی فدا کار بھائی ہیں پس خدا کی لعنت ہو آپ کو قتل کرنے والوں پرخدا کی لعنت ہو اس

أُمَّةً ظَلَمَتْکَ، وَلَعَنَ ﷲ أُمَّةً اسْتَحَلَّتْ مِنْکَ الْمَحارِمَ، وَانْتَهَکَتْ فِی قَتْلِکَ حُرْمَةَ

پر جس نے آپ پر ظلم کیا اور خدا کی لعنت ہو آپ کی حرمتوں کو ضائع کرنے والوں پر اور لعنت ہو آپ کے قتل سے اسلام کی بے حرمتی

الْاِسْلامِ، فَنِعْمَ الْاََخُ الصَّابِرُ الْمُجاهِدُ الْمُحامِی النَّاصِرُ، وَالْاََخُ الدَّافِعُ عَنْ أَخِیهِ

کرنیوالوں پر پس وہ اچھے بھائی ہیں صبروالے جہاد کرنے والے حمایت کرنے نصرت کرنے والے اور وہ بھائی ہیں جو اپنے بھائی کا

الْمُجِیبُ إلی طاعَةِ رَبِّهِ، الرَّاغِبُ فِیمَا زَهِدَ فِیهِ غَیْرُهُ مِنَ الثَّوَابِ

دفاع کرنے والے ہیں خدا کی اطاعت میں حاضر ہونے والے اور اس چیز کی طرف بڑھنے والے ہیں جس سے دوسروں نے منہ

الْجَزِیلِ وَالثَّنَائِ الْجَمِیلِ، وَأَلْحَقَکَ ﷲ بِدَرَجَةِ آبائِکَ فِی دارِ النَّعِیمِ إنَّهُ حَمِیدٌ

موڑا وہ ہے بہت بڑا ثواب اور بہترین تعریف پس خدا آپکو اپنے بزرگوں کے مقام پر پہنچائے نعمتوں بھری جنت میں کہ وہ ہے

مَجِیدٌ پھر خود کو قبر مبارک سے لپٹائے اور کہے:اَللّٰهُمَّ لَکَ تَعَرَّضْتُ وَلِزِیارَةِ أَوْلِیائِکَ قَصَدْتُ

تعریف والا بزرگی والا اے معبود تیرے سامنے حاضر ہوا ہوں تیرے پیاروں کی زیارت کے لیے چل کے آیا ہوں

رَغْبَةً فِی ثَوَابِکَ، وَرَجَائً لِمَغْفِرَتِکَ، وَجَزِیلِ إحْسَانِکَ، فأَسْأَلُکَ أَنْ

تیری طرف سے ثواب کی خواہش میں تیری طرف سے مغفرت کی آرزو اور تیری مہربانی کی امید میں پس سوال کرتا ہوں تجھ سے کہ

تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَأَنْ تَجْعَلَ رِزْقِی بِهِمْ دارَّاً، وَعَیْشِی بِهِمْ قَارَّاً،

محمد و آل محمد پررحمت فرما اور ان کے وسیلے سے میرے رزق میں اضافہ فرما میری زندگی کو پر سکون

وَزِیارَتِی بِهِمْ مَقْبُولَةً، وَذَنْبِی بِهِمْ مَغْفُوراً، وَاقْلِبْنِی بِهِمْ مُفْلِحاً مُنْجِحاً

میری زیارت کو قبول اور میرے گناہوں کو معاف فرما دے اور ان کے واسطے سے مجھے کامیاب و کامران لوٹا قبول دعا

مُسْتَجاباً دُعائِی بِأَفْضَلِ مَا یَنْقَلِبُ بِهِ أَحَدٌ مِنْ زُوَّارِهِ وَالْقَاصِدِینَ إلَیْهِ، بِرَحْمَتِکَ

کے ساتھ کہ جس بہترین صورت میں تو نے ان کے زائروں اور انکی طرف آنے والوں میں سے کسی کو لوٹا یا اپنی رحمت کے ساتھ

یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

پھر ضریح مبارک پر بوسہ دے اور دو رکعت نماز زیارت ادا کرے بعد میں جو ذکر و دعا چاہے پڑھے جب آپعليه‌السلام سے وداع کرنا چاہے تو وہ زیارت پڑھے جو مطلب دوم میں حضرت کے وداع میں نقل ہوئی ہے کہ جس کا آغاز ان الفاظ سے ہوتا ہےاَسْتَوْ دِعُکَ ﷲ وَاَسْتَرْعِیْکَ ۔۔۔ تا آخر۔