مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)0%

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو) مؤلف:
زمرہ جات: ادعیہ اور زیارات کی کتابیں

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مؤلف: شیخ عباس بن محمد رضا قمی
زمرہ جات:

مشاہدے: 185802
ڈاؤنلوڈ: 11095

تبصرے:

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 170 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 185802 / ڈاؤنلوڈ: 11095
سائز سائز سائز
مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مؤلف:
اردو

ملحقات اول مفاتیح الجنان

بِسْمِ ﷲ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

خدا کے نام سے شروع جو بڑا رحم کرنے والا مہربان ہے۔

اَلْحَمْدُ ﷲِ وَسَلاَمٌ عَلیٰ عِبَادِهِ الَّذِیْنَ اصْطَفَیٰ

حمد ہے خدا کیلئے اور سلام ہو اس کے بندوں پر جو برگزیدہ ہیں ۔

مؤلف کہتے :جب میں کتاب ’’مفاتیح الجنان ‘‘ مکمل کر چکا تو وہ اطراف عالم میں مشہور ومقبول ہوگئی تب مجھے خیال آیا کہ اس کی دوسری اشاعت میں مزید آٹھ مطالب کو بھی شامل کرنا ضروری ہے جو مفاتیح میں شامل کرنا چاہیے تھے مثلا

( ۱ )ماہ رمضان کی دعا ودع( ۲ ) خطبہ عید الفطر( ۳ ) ( ۴ ) زیارت ائمہعليه‌السلام کے بعد کی دعا ( ۵ ) زیارت دوم ائمہعليه‌السلام طاہرین ( ۶ ) دعائ رفع حاجت ( ۷ ) غیبت امام عصرعليه‌السلام میں دعا ( ۸ ) ۔

لیکن اس کے ساتھ ہی خیال آیا کہ اس طرح اضافے کی راہ کھل جائے گی کوئی بھی شخص اپنی مرضی سے اضافی چیزیں مفاتیح کے نام پر شائع کردے گا۔ اور اس میں بہت سی غیر مستند دعائیں اور زیارتیں آجائیں گی جیسا کہ مفتاح الجنان کا یہی حشر کیا جاچکا ہے ۔چنانچہ اس خدشے کے تحت میں نے مفاتیح اسی صورت میں رہنے دی جو تالیف وطبع ہوچکی تھی اور ان آٹھ مطالب کو ملحقات کے عنوان سے مفاتیح کے ساتھ شائع کردیا ہے پس خدا و رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ائمہعليه‌السلام کی طرف سے اس شخص پر لعنت ونفرین ہے جو اپنی طرف سے کچھ اضافہ کر کے اسے مفاتیح الجنان میں داخل کرے۔

ہاں تو وہ آٹھ مطالب جو خود میں نے مفاتیح کے ساتھ ملحق کیے ہیں وہ یہ ہیں ۔

(پہلا مطلب )

( ۱ ) (دعا وداع رمضان )

شیخ کلینیرحمه‌الله نے کتاب کافی میں ابوبصیر سے روایت کی ہے کہ جنہوں نے امام جعفرصادق - سے وداع رمضان المبارک کے لیے یہ دعا نقل کی ہے :

اَللّٰهُمَّ إنَّکَ قُلْتَ فِی کِتابِکَ الْمُنْزَلِ شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِی أُنْزِلَ فِیهِ

اے معبود! بے شک تو نے اپنی بھیجی ہوئی کتاب میں فرمایا ہے کہ رمضان وہ مہینہ ہے جس میں

الْقُرْآنُ وَهذَا شَهْرُ رَمَضانَ وَقَدْ تَصَرَّمَ فأَسْأَلُکَ بِوَجْهِکَ

قرآن نازل ہوا اور یہ ماہ رمضان ہی ہے جو یقینا گزر گیا ہے تو میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیری ذات

الْکَرِیمِ وَکَلِماتِکَ التَّامَّةِ إنْ کانَ بَقِیَ عَلَیَّ ذَنْبٌ لَمْ تَغْفِرْهُ لِی أَوْ تُرِیدُ أَنْ تُعَذِّبَنِی عَلَیْهِ

کریم اور تیرے کامل کلمات کے واسطے سے اگر میرا کوئی گناہ رہ گیا ہے جو تونے نہیں بخشا یا تو نے مجھے اس پر عذاب دینا ہے یا مجھ پر

أَوْ تُقایِسَنِی بِهِ أَنْ لاَ یَطْلُعَ فَجْرُ هذِهِ اللَّیْلَةِ أَوْ یَتَصَرَّمَ هذَا الشَّهْرُ إلاَّ

سختی کرنا چاہتا ہے تو بھی اس رات کی صبح ہونے یا اس ماہ مبارک کے ختم ہونے سے پہلے میرا وہ گناہ

وَقَدْ غَفَرْتَهُ لِی یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ اَللّٰهُمَّ لَکَ الْحَمْدُ بِمَحامِدِکَ

معاف کردے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اے معبود !تیرے لیے حمد ہے ان تمام تعریفوں کے

کُلِّها أَوَّلِها وَآخِرِها مَا قُلْتَ لِنَفْسِکَ مِنْها وَمَا قالَ الْخَلائِقُ الْحَامِدُونَ

اول وآخر کے ساتھ جو تو نے اپنے لیے بیان کیں ہیں اور جو تیرے بندوں میںسے حمد کرنے والوں

الْمُجْتَهِدُونَ الْمَعْدُودُونَ الْمُوَفِّرُونَ ذِکْرَکَ وَالشُّکْرَ لَکَ الَّذِینَ أَعَنْتَهُمْ عَلَی أَدائِ

عبادت کرنے والوں نے شمار کی ہیں جو تیرا بہت زیادہ ذکر اور شکر کرتے ہیں یہ وہلوگ ہے جنکی تو نے مدد کی تاکہ

حَقِّکَ مِنْ أَصْنافِ خَلْقِکَ مِنَ الْمَلائِکَةِ الْمُقَرَّبِینَ وَالنَّبِیِّینَ وَالْمُرْسَلِینَ وَأَصْنافِ

وہ تیرا حق ادا کریں وہ تیرے بندوں کے مختلف طبقوں یعنی وہ تیرے مقرب فرشتوں نبیوں اور رسولوں میں سے ہیں اور ذکر کرنے

النَّاطِقِینَ وَالْمُسَبِّحِینَ لَکَ مِنْ جَمِیعِ الْعالَمِینَ عَلَی أَنَّکَ بَلَّغْتَنا شَهْرَ رَمَضانَ

والوں اور تیری تسبیح کرنے والوں میںسے ہیں جو سارے جہانوں میں موجود ہیں یہ شکر اس لیے ہے کہ تو نے ہم کو ماہ رمضان پہچنایا

وَعَلَیْنا مِنْ نِعَمِکَ وَعِنْدَنا مِنْ قِسَمِکَ وَ إحْسانِکَ وَتَظاهُرِ امْتِنانِکَ فَبِذلِکَ لَکَ

جو ہم پر تیری نعمت ہے یہ تیری طرف سے ہمارا حصہ تیری عنایت اور بہت بڑا احسان ہے پس اس وجہ سے تیرے لیے

مُنْتَهَیٰ الْحَمْدِ الْخالِدِ الدَّایِمِ الرَّاکِدِ الْمُخَلَّدِ السَّرْمَدِ الَّذِی لاَ یَنْفَدُ

حمد ہے تمام تر ہمیشہ ہمیشہ کبھی ختم نہ ہونے والی لگا تار کہ جو زمانے کے طول میں سدا جاری

طُولَ الْاََبَدِ جَلَّ ثَناؤُکَ أَعَنْتَنا عَلَیْهِ حَتَّی قَضَیْتَ عَنَّا صِیامَهُ وَقِیامَهُ مِنْ صَلاةٍ وَمَا

رہے تو بڑی تعریف والا ہے کہ تو نے ہماری مدد کی تو ہم نے اس مہینے کے روزے رکھے اور واجبی وسنتی نمازیں ادا کیں اور ہم

کانَ مِنَّا فِیهِ مِنْ بِرٍّ أَوْ شُکْرٍ أَوْ ذِکْرٍ اَللّٰهُمَّ فَتَقَبَّلْهُ مِنَّا بِأَحْسَنِ

نے اس ماہ میں نیک عمل انجام دئییاور شکر اور ذکر کیا اے معبود! ہمارے روزے اور عبادتیں بہترین

قَبُولِکَ وَتَجاوُزِکَ وَعَفْوِکَ وَصَفْحِکَ وَغُفْرانِکَ وَحَقِیقَةِ رِضْوانِکَ حَتَّی

انداز سے قبول فرما ہم سے در گذر کر معاف فرما چشم پوشی کربخشش عطا کر اور ہمیں اپنی خوشنودی سے نواز

تُظَفِّرَنا فِیهِ بِکُلِّ خَیْرٍ مَطْلُوبٍ وَجَزِیلِ عَطائٍ مَوْهُوبٍ وَتُوقِیَنا فِیهِ مِنْ کُلِّ مَرْهُوبٍ أَوْ

تاکہ اس مہینے میں ہم نیک عمل انجام دیں اور ہر بڑی عطا حاصل کر لے تو ہمیں ہر خوفناک مقام سخت ترین

بَلائٍ مَجْلُوبٍ أَوْ ذَنْبٍ مَکْسُوبٍ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ بِعَظِیمِ مَا سَأَلَکَ بِهِ أَحَدٌ

مصیبت اور ہر جرم وگناہ سے بچائے رکھ اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اس عظیم چیز کے واسطے سے جس کے ذریعے

مِنْ خَلْقِکَ مِنْ کَرِیمِأَسْمائِکَ وَجَمِیلِ ثَنائِکَ وَخاصَّةِ دُعائِکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی

تیری مخلوق میں سے کسی نے سوال کیا ہو تیرے بہترین ناموں تیری بہترین ثنائ اور تیرے حضور خاص دعا کے واسطے سے کہ تو محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآلعليه‌السلام محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَجْعَلَ شَهْرَنا هذَا أَعْظَمَ شَهْرِ رَمَضانَ مَرَّ عَلَیْنا مُنْذُ أَنْزَلْتَنا إلَی

پر رحمت نازل فرما اور ہمارے اس ماہ رمضان کو عظیم بنا ہر رمضان سے جو ہم نے دنیا میں آنے کے بعد گزارا ہے لہذا

الدُّنْیا بَرَکَةً فِی عِصْمَةِ دِینِی وَخَلاصِ نَفْسِی وَقَضائِ حَوَائِجِی وَتُشَفِّعَنِی فِی مَسائِلِی

میرے دین میں زیادہ برکت دے مجھے عذاب سے نجات دے میری حاجتیں پوری فرما میرے معاملوں میں شفاعت

وَتَمامِ النِّعْمَةِ عَلَیَّ وَصَرْفِ السُّوئِ عَنِّی وَلِباسِ الْعافِیَةِ لِی فِیهِ وَأَنْ تَجْعَلَنِی بِرَحْمَتِکَ

قبول کر مجھے زیادہ نعمتیں دے ہر برائی کو مجھ سے دور رکھ اور مجھے اس سے بچنے کا سامان عطا فرما مجھے اپنی اس رحمت میں خاص

مِمَّنْ خِرْتَ لَهُ لَیْلَةَ الْقَدْرِ وَجَعَلْتَها لَهُ خَیْراً مِنْ أَلْفِ شَهْرٍ فِی أَعْظَمِ

کر جس کیلئے تو نے شب قدر کوپسند کیا اور اس کو ہزار مہینوں سے بہتر قرار دیاکہ اس میں

الْاََجْرِ وَکَرائِمِ الذُّخْرِ وَحُسْنِ الشُّکْرِ وَطُولِ الْعُمْرِ وَدَوامِ الْیُسْرِ اَللّٰهُمَّ

اجرزیادہ ہے نیکیاں جمع ہوتی ہیں شکر بہترین قرار پاتا ہے عمر میں اضافہ ہوتا ہے اور ہمیشہ کی خوشحالی ملتی ہے اور اے معبود

وأَسْأَلُکَ بِرَحْمَتِکَ وَطَوْلِکَ وَعَفْوِکَ وَنَعْمائِکَ وَجَلالِکَ وَقَدِیمِ إحْسانِکَ

تیری رحمت تیری بخشش تیری پردہ پوشی تیری نعمات تیرے رعب وجلال اور تیرے قدیمی احسان اور عطا

وَامْتِنانِکَ أَنْ لاَ تَجْعَلَهُ آخِرَ الْعَهْدِ مِنَّا لِشَهْرِ رَمَضانَ حَتَّی تُبَلِّغَناهُ مِنْ قابِلٍ عَلَی أَحْسَنِ

کے واسطے سے سوالی ہوں کہ ماہ رمضان کو ہمارے لیے آخری رمضان قرار نہ دے یہاں تک کہ تو ہمیں آیندہ رمضان بہترین حال

حالٍ وَتُعَرِّفَنِی هِلالَهُ مَعَ النَّاظِرِینَ إلَیْهِ وَالْمُعْتَرِفِینَ لَهُ فِی أَعْفیٰ عافِیَتِکَ وَأَنْعَمِ

میں دکھائے نیز مجھے دوسروں کے ہمراہ آئندہ رمضان کاچاند دیکھنے کا موقع دے جو اسے تیری طرف سے بہترین عافیت والا

نِعْمَتِکَ وَأَوْسَعِ رَحْمَتِکَ وَأَجْزَلِ قِسَمِکَ یَا رَبِّیَ الَّذِی لَیْسَ لِی رَبٌّ غَیْرُهُ لاَ

نعمتیں دلانے والا تیری رحمت میں وسعت کا باعث اور تیری طرف سے زیادہ ملنے کا ذریعہ سمجھتے ہیں اے میرے وہ رب کہ جسکے سوا

یَکُونُ هذَا الْوَداعُ مِنِّی لَهُ وَداعَ فَنائٍ وَلاَ آخِرَ الْعَهْدِ مِنِّی لِلِقائٍ حَتّی تُرِیَنِیهِ مِنْ

میراکوئی پروردگار نہیں میرا یہ وداع رمضان سے آخری وداع نہ ہو اور نہ یہ میرے لیے آخری رمضان ہویہاں تک کہ تو مجھے آئندہ

قابِلٍ فِی أَوْسَعِ النِّعَمِ وَأَفْضَلِ الرَّجائِ وَأَنَا لَکَ عَلَی أَحْسَنِ الْوَفائِ إنَّکَ سَمِیعُ

رمضان دکھائے جس میں وسیع نعمتیں اور بہترین امیدیں ہوں اور میں اس میں تیرا بہترین وفادار بنوں بے شک تو دعا کا سننے والا ہے

الدُّعائِ اَللّٰهُمَّ اسْمَعْ دُعائِی وَارْحَمْ تَضَرُّعِی وَتَذَلُّلِی لَکَ وَاسْتِکانَتِی وَتَوَکُّلِی عَلَیْکَ وَأَنَا

اے معبود ! میری دعا سن لے اور میری زاری وخواری پر رحم فرما اور میری مسکینی پر رحم کر اور اس پر کہ میں تیرا سہارا لیتا ہوں میں تجھ پر

لَکَ مُسَلِّمٌ لاَ أَرْجُو نَجاحاً وَلاَ مُعافاةً وَلاَ تَشْرِیفاً وَلاَ تَبْلِیغاً إلاَّ بِکَ وَمِنْکَ وَامْنُنْ عَلَیَّ جَلَّ ثَناؤُکَ

ایمان رکھتا ہوں میں کامیابی کی امید پردہ پوشی کی خواہش عزت کی تمنا اور مقام بلند کی آرزو نہیں کرتا مگر تجھ سے اور تیری طرف سے لہذا مجھ پر احسان کر کہ تیری تعریف

وَتَقَدَّسَتْ أَسْماؤُکَ بِتَبْلِیغِی شَهْرَ رَمَضانَ وَأَنَا مُعافیً مِنْ کُلِّ مَکْرُوهٍ وَمَحْذُورٍ وَمِنْ

روشن اور تیرے نام پاکیزہ ہیں مجھے آئندہ رمضان کادیکھنا نصیب کرجب میں ہر بدی سے محفوظ اور اس سے پناہ یافتہ اور تمام غلط

جَمِیعِ الْبَوائِقِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِی أَعانَنا عَلَی صِیامِ هذَا الشَّهْرِ وَقِیامِهِ حَتَّی بَلَّغَنِی

کاموں سے دور ہوںحمد ہے خدا کیلئے جس نے ہمیں ماہ رمضان میں روزے اور نماز کی ہمت وتوفیق دی میں اس کی

آخِرَ لَیْلَةٍ مِنْهُ

آخری رات دیکھ رہا ہوں۔

(دوسرا مطلب)

( ۲ ) عید الفطر کا پہلا خطبہ

امام جماعت نماز عید پڑھانے کے بعد یہ خطبہ حاضرین کو سناتا ہے۔

،شیخ صدوقرحمه‌الله نے ’’من لا یحضرہ الفقیہ ‘‘ میں امیر المؤمنین- سے یہ خطبہ اس طرح نقل کیا ہے:

الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِی خَلَقَ السَّمٰوَاتِ وَالْاََرْضَ وَجَعَلَ

حمد ہے خدا کے لیے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیااور تاریکی و روشنی کو

الظُّلُماتِ وَالنُّورَ ثُمَّ الَّذِینَ کَفَرُوا بِرَبِّهِمْ یَعْدِلُونَ لاَ نُشْرِکُ بِالله شَیْئاً

ایجاد کیا پھر بھی وہ لوگ اپنےرب کا انکار کرتے اور منہ موڑتے ہیں لیکن ہم کسی کو خدا کاشریک نہیں سمجھتے اور نہ اسکے سوا

وَلاَ نَتَّخِذُ مِنْ دُونِهِ وَلِیّاً وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِیلَهُ مَا فِی السَّمٰوَاتِ وَمَا فِی

کسی کو سرپرست بناتے ہیں اور حمدہے خدا کیلئے کہ اسی کا ہےجو کچھ آسمانوں اور زمین میں حمد ہے اس کیلئے روز آخرت

الْاََرْضِ وَلَهُ الْحَمْدُ فِی الْاَخِرَةِ وَهُوَ الْحَکِیمُ الْخَبِیرُ یَعْلَمُ مَا یَلِجُ فِی

میں کہ وہ حکمت والا ہےآگاہ ہے اور وہ جانتا ہے اسے جو زمین میں داخل ہوتا اور باہر آتا ہے

الْاََرْضِ وَمَا یَخْرُجُ مِنْها وَمَا یَنْزِلُ مِنَ السَّمائِ وَمَا یَعْرُجُ فِیها وَهُوَ الرَّحِیمُ

اور اسے بھی جوآسمان سےاترتا اور اس کی طرف چڑھتاہے اور وہ بڑامہربان ہے اوربہت بخشش والا خدا

الْغَفُورُ کَذَلِکَ ﷲ لاَ إلهَ إلاَّ هُوَ إلَیْهِ الْمَصِیرُ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِی یُمْسِکُ

ایسا ہی ہے کوئی معبود نہیں سوائے اسکے آخر اسی کے ہاں پہنچنا ہے حمد ہے خدا کیلئے جس نے آسمانوں کو

السَّمائَ أَنْ تَقَعَ عَلَی الْاََرْضِ إلاَّ بِ إذْنِهِ إنَّ ﷲ بِالنَّاسِ لَرَؤُوفٌ رَحِیمٌ

روکا ہے کہ زمین پر نہ آگریں مگر جب وہ اسے حکم دے بے شک خدا انسانوں کیلئے محبت رکھنے والا اورمہربان ہے

اَللّٰهُمَّ ارْحَمْنا بِرَحْمَتِکَ وَ اعْمُمْنا بِمَغْفِرَتِکَ إنَّکَ أَنْتَ الْعَلِیُّ

اے معبود ! ہم پر رحم کر اپنی رحمت سے اور ہمیں اپنی بخشش سے بہرور فرمابے شک تو بلند تر اور بزرگ تر ہے اور

الْکَبِیرُ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِی لاَ مَقْنُوطٌ مِنْ رَحْمَتِهِ وَلاَ مَخْلُوٌّ مِنْ نِعْمَتِهِ وَلاَ

حمد ہے خدا کے لئے کہ جس کی رحمت سے ناامیدی نہیں ہوتی، ہاتھ اسکی نعمت سے خالی نہیں رہتا، اسکی مہربانی

مُؤْیَسٌ مِنْ رَوْحِهِ وَلاَ مُسْتَنْکَفٌ عَنْ عِبادَتِهِ بِکَلِمَتِهِ قامَتِ

مایوس نہیں ہونے دیتی اورنہ اسکی عبادت سے منہ موڑا جاتا ہے اس کے فرمان سے سات

السَّموَاتُ السَّبْعُ وَاسْتَقَرَّتِ الْاََرْضُ الْمِهادُ وَثَبَتَتِ الْجِبالُ الرَّواسِی

آسمان قائم ہیں پھیلی ہوئی زمین برقرار ہے بڑےبڑے پہاڑ اپنے پاؤں پرکھڑے ہیں ابر کو بھاری

وَجَرَتِ الرِّیاحُ اللَّواقِحُ وَسارَ فِی جَوِّ السَّمائِ السَّحاب ُ وَقامَتْ عَلَی حُدُودِهَ

کرنے والی ہوائیں جاری ہیں فضا میں بادل تیرتے پھر رہے ہیں اور سمند ر اپنےکناروں کے اندر ٹھہرے

ا الْبِحارُ وَهُوَ إلهٌلَهَا لَها وَقاهِرٌ یَذِلُّ لَهُ الْمُتَعَزِّزُونَ وَیَتَضائَلُ لَهُ الْمُتَکَبِّرُونَ وَیَدِینُ

ہوئے ہیں وہی ان سب کا معبود ہے وہ زبردست ہے کہ عزت والے اسکے آگے جھکتے ہیں، بڑائی والے اسکے سامنے عاجز ہیں اور

لَهُ طَوْعاً وَکَرْهاً الْعالَمُونَ نَحْمَدُهُ کَمَا حَمِدَ نَفْسَهُ وَ

اہل جہان خوشی و نا خوشی اس کےفرمانبردار ہیں ہم اس کی حمد کرتےہیں جیسے خود اس نے کی اور جو اسکے

کَما هُوَ أَهْلُهُ وَنَسْتَعِینُهُ وَنَسْتَغْفِرُهُ وَنَسْتَهْدِیهِ

شایاں ہے ہم اس سے مدد چاہتے ہیں بخشش مانگتے ہیں اور ہدایت

وَنَشْهَدُ أَنْ لاَ إلهَ إلاَّ ﷲ وَحْدَهُ لاَ شَرِیکَ لَهُ یَعْلَمُ

چاہتے ہیں ہم گواہ ہیں کہ خدا کے سوائ کوئی معبود نہیں وہ یگانہ ہے ،کوئی اسکاشریک نہیں وہ جانتا ہے

مَا تُخْفِی النُّفُوسُ وَ مَا تُجِنُّ الْبِحارُ وَمَا تُوارٰی مِنْهُ ظُلْمَةٌ وَ لاَ تَغِیبُ عَنْهُ غائِبَةٌ وَ

جو دلوں میں پوشیدہ جو سمندروں کی تہوں میںہے تاریکی کسی چیز کو اس سے نہاں نہیں کر سکتی کوئی

مَا تَسْقُطُ مِنْ وَرَقَةٍ مِنْ شَجَرَةٍ وَلاَ حَبَّةٍ فِی ظُلْمَةٍ إلاَّ یَعْلَمُها لاَ إلهَ إلاَّ هُوَ وَلاَ رَطْبٍ

اس سے اوجھل نہیں، درخت کا کوئی پتہ اور میوہ تاریکی میں نہیں گرتا مگر وہ اس سے باخبر ہے اس کے سوائ کوئی معبود نہیں اور

وَلاَیابِسٍ إلاَّ فِی کِتابٍ مُبِینٍ وَیَعْلَمُ مَا یَعْمَلُ الْعامِلُونَ وَأَیَّ مَجْرَیً یَجْرُونَ وَ إلَی أَیِّ

نہیں کوئی خشک و تر مگر وہ روشن کتاب میں مذکور ہے وہ جانتا ہے عمل کرنے والے جو کچھ کرتے ہیں کس راہ پر چلتے ہیں اور کس

مُنْقَلَبٍ یَنْقَلِبُونَ وَنَسْتَهْدِی ﷲ بِالْهُدَی وَنَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُهُ وَنَبِیُّهُ

جگہ ان کی بازگشت ہوتی ہےہم خدا سے ہدایت کے طالب ہیں اور گواہ ہیں کہ حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اس کے بندے اس کے نبی اور رسول ہیں

وَرَسُولُهُ إلَی خَلْقِهِ وَأَمِینُهُ عَلَی وَحْیِهِ وَأَنَّهُ قَدْ بَلَّغَ رِسالاتِ رَبِّهِ

اس کی مخلوق کیلئے وہ اسکی وحی کے امین ہیں اور یقینا انہوں نے اپنے رب کا پیغام پہنچایا،انہوں نے خدا کیلئے مشرکوں اور گمراہوں

وَجاهَدَ فِی ﷲ الْحائِدِینَ عَنْهُ الْعادِلِینَ بِهِ وَعَبَدَ ﷲ حَتَّی أَتاهُ الْیَقِینُ

سے کامل جہاد کیا اور خدا کی عبادت کرتے رہے یہاں تک کہ وفات پاگئے خدا ان پر اور انکی آل

صَلَّی ﷲ عَلَیْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ أُوصِیکُمْ بِتَقْوَی ﷲ

عليه‌السلام پر درود و سلام بھجیے میں تم کو خداسے ڈرنے کی وصیت کرتاہوں کہ

الَّذِی لاَ تَبْرَحُ مِنْهُ نِعْمَةٌ وَلاَ تَنْفَدُ مِنْهُ رَحْمَةٌ وَلاَ یَسْتَغْنِی الْعِبادُ عَنْهُ وَلاَ یَجْزِی أَنْعُمَهُ الْاَعْمالُ

جسکی نعمت کو زوال نہیں جس کی رحمت کی انتہا نہیں بندے اسسے بے نیاز نہیں ہو سکتے اور ان کے اعمال اس کی نعمتوں کا بدلہ نہیں بن سکتے

الَّذِی رَغَّبَ فِی التَّقْوَیٰ وَزَهَّدَ فِی الدُّنْیاوَحَذَّرَ الْمَعاصِیَ وَتَعَزَّزَ

اسی نے تقویٰ کیطرف متوجہ کیا دنیا سے تعلق نہ جوڑےکا حکم فرمایا گناہوں سے بچنےکی تعلیم دی وہ بقا کیساتھ معزز ہے اس کی

بِالْبَقائِ وَ ذَلَّلَ خَلْقَهُ بِالْمَوْتِ وَالْفَنائِ وَالْمَوْتُ غایَةُ الْمَخْلُوقِینَ

مخلوق موت اور فنا کے آگے پست ہے ہر مخلوق کی منزل آخر موت

وَسَبِیلُ الْعالَمِینَ وَمَعْقُودٌ بِنَواصِی الْباقِینَ لاَ یُعْجِزُهُ إباقُ الْهارِبِینَ

ہے یہ اہل جہان کا راستہ ہے موت زندوں کی پیشانی پر ثبت ہے بھاگنے والےاس کے قابو سے نکل نہیں

وَعِنْدَ حُلُولِهِ یَأْسِرُ أَهْلَ الْهَوَیٰ یَهْدِمُ کُلَّ لَذَّةٍ وَیُزِیلُ کُلَّ نِعْمَةٍ وَیَقْطَعُ

سکتے موت کے وقت اہل حرص ذلیل ہوں گے موت ہرلذت چھین لے گی ،ہر نعمت سے محروم کردے گی اور ہر

کُلَّ بَهْجَةٍ وَالدُّنْیا دارٌ کَتَبَ ﷲ لَهَا الْفَنائَ وَلاََِهْلِها مِنْهَا الْجَلائَ فَأَکْثَرُهُمْ

خوشی کا خاتمہ کردے گی دنیا ایسا گھر ہے جس کیلئے خدا نے فنا لکھ دی اور دنیا والوں کو دنیا چھوڑ جانا ہے پھر بھی بہت سے

یَنْوِی بَقائَها وَیُعَظِّمُ بِنائَهاوَهِیَ حُلْوَةٌ خَضِرَةٌ قَدْ عُجِّلَتْ لِلطَّالِبِ وَالْتَبَسَتْ

لوگ ہمیشہ یہاں رہنا چاہتےہیں وہ بڑے محل بناتے ہیں طالب دنیا،دنیا کیلئے شیریں ہے اور جلد گزر جاتی ہےلیکن صاحبان نظر کیلئے یہ مقام فریب ہے یہاں

بِقَلْبِ النَّاظِرِ وَیُضْنِی ذوالثَّرْوَةِ الضَّعِیفَ وَیَحْتَوِیهَا الْخائِفُ الْوَجِلُ

مالدار غریبوں سے ہاتھ کھینچتے ہیں لیکن خداترس لوگ دنیا سے نفرت کرتے ہیں پس جلد دنیا

فَارْتَحِلُوا مِنْها یَرْحَمُکُمُ ﷲ بِأَحْسَنِ مَا بِحَضْرَتِکُمْ وَلاَ تَطْلُبُوا مِنْها أَکْثَرَ مِنَ الْقَلِیلِ وَلاَ

چھوڑ جاؤ خدا رحم کرے تم پر کہ بہترین عمل کرتے ہو اس کمتر دنیا سے زیادہ کی طلب نہ کرو اپنی ضرورت سےزیادہ کا سوال

تَسْأَلُوا مِنْها فَوْقَ الْکَفافِ وَارْضَوْا مِنْها بِالْیَسِیرِ وَلاَ تَمُدُّنَّ أَعْیُنَکُمْ مِنْها

نہ کرو اور کم مقدار پر راضی رہوت مہاری آنکھیں دنیا کی ان چیزوں پر نہ لگیں جو سرمایہ داروں نے فراہم کیں ہیں تم

إلی مَا مُتِّعَ الْمُتْرَفُونَ بِهِ وَاسْتَهِینُوا بِها وَلاَ تُوَطِّنُوها وَأَضِرُّوا بِأَنْفُسِکُمْ فِیها وَ إیَّاکُمْ وَالتَّنَعُّمَ وَ

انہیں کچھ اہمیت نہ دو بلکہ تم اس کو اپنا وطن نہ بناؤ کہ یہاں خسارہ اٹھاؤ گےاور ایسا نہ ہوکہ اس کی نعمتوں اور رونقوں میں محو ہوجاؤ

التَّلَهِّیَ وَالْفاکِهاتِ فَ إنَّ فِی ذلِکَ غَفْلَةً وَاغْتِراراً أَلا إنَّ الدُّنْیا قَدْ تَنَکَّرَتْ

کیونکہ وہ غفلت اور دھوکے کی جگہ ہے آگاہ رہوکہ دنیا نے اپنے چاہنے والوں سے بے وفائی کی ان سے منہ موڑ لیا ان کو

وَأَدْبَرَتْ وَاحْلَوْلَتْ وَآذَنَتْ بِوَداعٍ أَلا وَ إنَّ الْاَخِرَةَ قَدْ رَحَلَتْ فَأَقْبَلَتْ وَأَشْرَفَتْ

چلتا کیا اور وداع کردیاسمجھ لو کہ بے شک آخرت تمہاری طرف بڑھی تمہیں خوش آمدید کہا تمہیں عزت

وَآذَنَتْ بِاطِّلاعٍ أَلا وَ إنَّ الْمِضْمارَ الْیَوْمَ وَالسِّباقَ غَداً أَلا وَ إنَّ السُّبْقَةَ الْجَنَّةُ

دی اور تمہارے پہنچنے کا اعلان کیا یاد رکھو آج آزمائش کا دن ہے اور کل ایک دوسرےسے سبقت لے جانے کا دن

وَالْغایَةَ النَّارُ أَلا أَفَلا تائِبٌ مِنْ خَطِیئَتِهِ قَبْلَ یَوْمِ مَنِیَّتِهِ أَلا عامِلٌ لِنَفْسِهِ قَبْلَ یَوْمِ

ہوگا جان لو اطاعت میں سبقت سے جنت اورنافرمانی میں جہنم ہے ہاں تو کوئی ایسا نہیں جو موت سے پہلے اپنے گناہوں سے توبہ

بُؤْسِهِ وَفَقْرِهِ جَعَلَنَا ﷲ وَ إیَّاکُمْ مِمَّنْ یَخافُهُ وَیَرْجُو ثَوابَهُ أَلا إنَّ هذَا الْیَوْمَ

کرلے آیا کوئی نہیں جو تنگی اور بے کسی کے دن سے پہلے اپنے لیے نیک عمل کرےخدا نے ہمیں اور تمہیں ان لوگوں

یَوْمٌ جَعَلَهُ ﷲ لَکُمْ عِیداً وَجَعَلَکُمْ لَهُ أَهْلاً فَاذْکُرُوا ﷲ یَذْکُرْکُمْ وَادْعُوهُ

میں رکھا جو اس سے ڈرتے اور امید ثواب رکھتے ہیں بے شک آج کا دن خدا نے تمہارے لیے یوم عید بنایا اور تم کو عید کا حقدار قرار دیا ہے پس خداکویاد کرو کہ وہ بھی تمہیں

یَسْتَجِبْ لَکُمْ وَأَدُّوا فِطْرَتَکُمْ فَ إنَّها سُنَّةُ نَبِیِّکُمْ وَفَرِیضَةٌ واجِبَةٌ مِنْ رَبِّکُمْ فَلْیُؤَدِّها کُلُّ

یاد کرے اس سے دعا مانگو کہ وہ اسے قبول فرمائے اپنا اپنا فطرہ ادا کرو کہ یہ تمہارے نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی سنت اور تمہارے رب کی طرف سے

امْرِیًَ مِنْکُمْ عَنْ نَفْسِهِ وَعَنْ عِیالِهِ کُلِّهِمْ ذَکَرِهِمْ وَأُنْثاهُمْ وَصَغِیرِهِمْ

لازم کردہ فرض ہے پس تم میں سے ہر شخص زکاۃ فطرہ ادا کرے اپنی طرف سے اپنے سبھی اہل خانہ کی طرف سے ہر مرد

وَکَبِیرِهِمْ وَحُرِّهِمْ وَمَمْلُوکِهِمْ عَنْ کُلِّ إنْسانٍ مِنْهُمْ صاعاً مِنْ بُرٍّ

اور عورت ہر چھوٹے بڑے اوران میں سے ہر آزاد اور غلام کی طرف سے فی کس تین کلو کی مقدار میں گندم یا تین کلو کھجوریں

أَوْ صاعاً مِنْ تَمْرٍ أَوْ صاعاً مِنْ شَعِیرٍ وَأَطِیعُوا ﷲ فِیما فَرَضَ عَلَیْکُمْ

یا تین کلو جَو ضرور دےاور خدا کی اطاعت کرو اس میں جو اس نے تم پر لازم کیا ہے

وَأَمَرَکُمْ بِهِ مِنْ إقامِ الصَّلاةِ وَ إیتآئِ الزَّکَاةِ وَحِجِّ الْبَیْتِ وَصَوْمِ شَهْرِ رَمَضانَ

اور حکم دیا جیسے پابندیِٔ نماز ادائے ِزکوٰۃ حجِ بیت ﷲاور ماہ رمضان کے روزے

وَالْاََمْرِ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّهْیِ عَنِ الْمُنْکَرِ وَالْاِحْسانِ إلی نِسائِکُمْ وَمَا مَلَکَتْ أَیْمانُکُمْ وَأَطِیعُوا

نیزنیکی کی ترغیب دینا اور بدی سے روکنا مزید برآں اپنی عورتوں اور اپنے مملوکہ غلاموں سے اچھا برتاؤ کرنا

ﷲ فِیما نَهاکُمْ عَنْهُ مِنْ قَذْفِ الْمُحْصَنَةِ وَ إتْیانِ الْفاحِشَةِ وَشُرْبِ الْخَمْرِ وَ بَخْسِ الْمِکْیالِ وَ

اور خدا کی اطاعت کروجن چیزوں سے اس نے روکا ہے یعنی شریف عورت پر تہمت لگانے، برے کام انجام دینے، شراب خوری کرنے، ،

نَقْصِ الْمِیزانِ وَشَهادَةِ الزُّورِوَالْفِرارِ مِنَ الزَّحْفِ عَصَمَنَا ﷲ وَ إیَّاکُمْ بِالتَّقْویٰ وَجَعَلَ

چیزیں کم ناپنے اور کم تولنے نیز جھوٹی گواہی دینے اور جنگ سے فرار کوخدا نے روکا ہے خدا ہمیں اور تمہیں تقویٰ کا پابند بنائے اور

الْاَخِرَةَ خَیْراً لَنا وَلَکُمْ مِنَ الْاَُولَیٰ إنَّ أَحْسَنَ الْحَدِیثِ وَأَبْلَغَ مَوْعِظَةِ

ہمارے تمہارے لیے آخرت کو دنیا سے بہتر قراردے بے شک پرہیزگاروںکے لیے عمدہ کلام اور دلنشین نصیحت اس خدا کی

الْمُتَّقِینَ کِتابُ ﷲ

الْعَزِیزِ الْحَکِیمِ أَعُوذُ بِالله مِنَ الشَّیْطانِ الرَّجِیمِ بِسْمِ ﷲ الرَّحْمنِ

کتاب ہے جو زبردست اورحکمت والا ہے میں پناہ لیتا ہوں خدا کی راندےہوئے شیطان سے خدا کے نام سے جو بڑے رحم والا

الرَّحِیمِ قُلْ هُوَ ﷲ أَحَدٌ ﷲ الصَّمَدُ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُولَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَهُ کُفُواً أَحَدٌ ۔

مہربان ہے کہہ دو کہ وہ ﷲ ایک ہے ﷲ بے نیاز ہے نہ اس نے کسی کو جنا نہ وہ جنا گیا اور نہ کوئی اس کا ہمسر ہے۔

(دوسرا مطلب)

عید الفطر کا دوسرا خطبہ

پہلا خطبہ تمام کرنے کے بعد بیٹھ جائے لیکن فوراً ہی اٹھ کھڑا ہو اور دوسرا خطبہ پڑھنا شروع کردے یہ وہی خطبہ جسے حضرت علی - جمعہ کے روز پہلے خطبے کے بعد پڑھتے تھے اور وہ یہ ہے :

الْحَمْدُ لِلّٰهِ نَحْمَدُهُ وَنَسْتَعِینُهُ وَنُؤْمِنُ بِهِ وَنَتَوَکَّلُ عَلَیْهِ وَنَشْهَدُ أَنْ لاَ

حمد خدا کیلئے ہے ہم اس کی حمدکرتے ہیں اس سے مدد مانگتے ہیں ہم اس پر ایمان رکھتے ہیں اور اسی پر بھروسہ

إلهَ إلاَّ ﷲ وَحْدَهُ لاَ شَرِیکَ لَهُ وَأَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ صَلَواتُ

کرتے ہیں اور ہم گواہ ہیں کہﷲ کے سوائ کوئی معبود نہیں وہ یکتا ہے کوئی اس کا شریک نہیں اور یہ کہ حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اس

ﷲ وَسَلامُهُ عَلَیْهِ وَآلِهِ وَمَغْفِرَتُهُ وَرِضْوانُهُ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ

کے بندے و رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ہیں ان پر اور ان کی آلعليه‌السلام پر خدا کادرود وسلام ہو نیز اس کی بخشش اور خوشنودی حاصل رہے

عَبْدِکَ وَرَسُولِکَ وَنَبِیِّکَ صَلاةً نامِیَةً زاکِیَةً تَرْفَعُ بِها

اے معبود! حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت فرما جو تیرے بندے تیرے رسول اور تیرے نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ہیں ایسی رحمت

دَرَجَتَهُ وَتُبَیِّنُ بِها فَضْلَهُ وَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَبارِکْ

جو بڑھنے والی اورپاکیزہ ہوجس سے ان کا مرتبہ بلندہو اور ان کی بڑائی ظاہر ہو اور محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآلعليه‌السلام محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ کَما صَلَّیْتَ وَبارَکْتَ وَتَرَحَّمْتَ عَلَی إبْراهِیمَ وَآلِ

پر رحمت فرما اور محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر برکت نازل کر جیسے تو نے رحمت فرمائی،برکت نازل کی اور مہربانی

إبْراهِیمَ إنَّکَ حَمِیدٌ مَجِیدٌ اَللّٰهُمَّ عَذِّبْ کَفَرَةَ أَهْلِ الْکِتابِ الَّذِینَ

کی ابراہیمعليه‌السلام اور آل ابراہیمعليه‌السلام پربے شک تو تعریف والا ہےاور شان والاہے اے معبود!اہل کتاب میںسے کافروں

یَصُدُّونَ عَنْ سَبِیلِکَ وَیَجْحَدُونَ آیاتِکَ وَیُکَذِّبُونَ رُسُلَکَ اَللّٰهُمَّ خالِفْ بَیْنَ

پر عذاب بھیج کہ جو تیرے راستےپر آنے والوں کو روکتے ہیں تیری آیتوں کا انکار کرتے ہیں اور تیرے پیغمبروعليه‌السلام ں کوجھٹلاتے ہیں

کَلِمَتِهِمْ وَأَلْقِ الرُّعْبَ فِی قُلُوبِهِمْ وَأَنْزِلْ عَلَیْهِمْ رِجْزَکَ وَنَقِْمَتَکَ

اے معبود ! ان کے عقائد میں اختلاف ڈال دے ان کے دلوںپر مسلمانوں کا رعب جمادےاور ان کو سزا دے ان سے بدلہ لے

وَبَأْسَکَ الَّذِی لاَ تَرُدُّهُ عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِینَ اَللّٰهُمَّ انْصُرْ جُیُوشَ الْمُسْلِمِینَ وَ

اور ان پر سختی لے آ کہ جسے تو گناہگار لوگوں سے ہر گزدور نہیں کرتا اے معبود!مسلمانوں کے لشکروں ان کے فوجی دستوں اور

سَرَایاهُمْ وَمُرابِطِیهِمْ فِی مَشارِقِ الْاََرْضِ وَمَغارِبِها إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ

سرحدوں کے نگہبانوں کی زمین کے مشرقوں اور مغربوں میں مدد فرما بے شک تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے اے معبود! مومن مردوں

لِلْمُؤْمِنِینَ وَالْمُؤْمِناتِ وَالْمُسْلِمِینَ وَالْمُسْلِماتِ اَللّٰهُمَّ اجْعَلِ التَّقْویٰ

اور مومنہ عورتوں کو بخش دے اور مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں کو بخش دےاے معبود تقویٰ کو ان کا

زادَهُمْ وَالْاِیمانَ وَالْحِکْمَةَ فِی قُلُوبِهِمْ وَأَوْزِعْهُمْ أَنْ یَشْکُرُوا نِعْمَتَکَ الَّتِی

توشہ قرار دے ایمان و حکمت،ان کے دلوں میں محکم کردے اور ان کو توفیق دے کہ وہ تیری نعمتوں پر شکرکریں جو تو نے ان

أَنْعَمْتَ عَلَیْهِم ْوَأَنْ یُوفُوا بِعَهْدِکَ الَّذِی عاهَدْتَهُمْ عَلَیْهِ إلهَ الْحَقِّ وَخالِقَ الْخَلْقِ

کو دی ہیں وہ اس عہد وپیمان کو پورا کریںجو تو نے ان سے کر رکھا ہے تو سچا معبود اور مخلوقات کاپیدا کرنے والا ہے

اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِمَنْ تُوُفِّیَ مِنَ الْمُؤْمِنِینَ وَالْمُؤْمِناتِ وَالْمُسْلِمِینَ وَالْمُسْلِماتِ وَلِمَنْ

اے معبود ! ان کے گناہ معاف کردے جو مومن مردوں اور مومنہ عورتوں اور مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں

هُوَ لاحِقٌ بِهِمْ مِنْ بَعْدِهِمْ مِنْهُمْ إنَّکَ أَنْتَ الْعَزِیزُ الْحَکِیمُ إنَّ ﷲ

میں سے وفات کرگئے اور ان کے بھی جوان کے بعد وفات پاکر ان سے جاملیں گے بے شک توغلبے والااور حکمت والا ہے

یَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالْاِحسانِ وَ إیتائِ ذِی الْقُرْبی وَیَنْهی عَنِ الْفَحْشائِ وَالْمُنْکَرِ

بے شک ﷲ حکم دیتا ہے قریبی انصاف اور نیکی کا اور عزیزوں کا حق دینے کا اور وہ روکتا بے حیائی،ناروا کاموں اور

وَالْبَغْیِ یَعِظُکُمْ لَعَلَّکُمْ تَذَکَّرُونَ اذْکُرُوا ﷲ یَذْکُرْکُمْ فَ إنَّهُ ذاکِرٌ لِمَنْ

سرکشی سے وہ تمہیں سمجھاتا ہے شاید کہ تم نصیحت پکڑو تم خداکویاد کرو کہ وہ تمہیں یاد کرے کہ وہ اسے یاد کرتا ہے جو

ذَکَرَهُ وَاسْأَلُوا ﷲ مِنْ رَحْمَتِهِ وَ فَضْلِهِ فَ إنَّهُ لاَیَخِیبُعَلَیْهِ

اسے یاد کرے خداسے سوال کرو اسکی رحمت اور عنایت کا کیونکہ وہ اسے ناکام نہیں کرتا جو اسے

داعٍ دَعاهُ رَبَّنا آتِنا فِی الدُّنْیا حَسَنَةً وَفِی الْاَخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنا عَذابَ النَّارِ

پکارتا ہے اے ہمارے رب ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے آخرت میں بہترین جزا دے اور ہمیں عذاب جہنم سے بچالے۔