مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)0%

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو) مؤلف:
زمرہ جات: ادعیہ اور زیارات کی کتابیں

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مؤلف: شیخ عباس بن محمد رضا قمی
زمرہ جات:

مشاہدے: 198605
ڈاؤنلوڈ: 12255

تبصرے:

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 170 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 198605 / ڈاؤنلوڈ: 12255
سائز سائز سائز
مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مؤلف:
اردو

(پانچویں فصل )

صبح و شام کے اذکار اور دعائیں

یہ جاننا چاہیئے اور خدا آپ کو توفیق دے کہ ان دونوں اوقات کا خاص خیال رکھنے کے بارے میں بہت سی روایات بیان ہوئی ہیں ، یہی وجہ ہے کہ حضرت رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ائمہ طاہرینعليه‌السلام سے ان دونوں اوقات کے لیے بہت سی دعائیں اور اذکار منقول ہیں اور یہاں ہم تبرکاً ان میں سے چند ایک کا تذکرہ کرتے ہیں

(طلوع آفتاب سے پہلے سورہ توحید،قدر،اور آیت الکرسی پڑھنے کی فضیلت )

( ۱ ) ابن بابویہرحمه‌الله نے معتبر سند کیساتھ امیر المومنین- سے روایت کی ہے کہ جو شخص طلوع آفتاب سے پہلے سورہ توحید، سورہ قدر اور آیت الکرسی گیارہ گیارہ مرتبہ پڑھے تو خداے تعالیٰ اس کے مال سے ہر ایسی چیز کو دور رکھے گا جسکا اسے خوف لاحق ہوتا ہے نیز فرمایا کہ جو شخص طلوع آفتاب سے پہلے سورہ توحید اور سورہ قدر کو پڑھے تو شیطان کی کوشش کے باوجود اس دن گناہ اسے اپنی گرفت میں نہیں لے سکیں گا۔

(طلوع و غروب آفتاب سے پہلے پڑھے والی دعا)

( ۲ )شیخ کلینیرحمه‌الله ابن بابویہرحمه‌الله ، شیخ طوسیرحمه‌الله اور دیگر علمائ نے معتبر اسناد کے ساتھ امام جعفر صادق - سے روایت کی ہے کہ ہر مسلمان پر واجب ہے کہ طلوع و غروب آفتاب سے پہلے دس مرتبہ یہ دعا پڑھے:

لاَ إلهَ إلاَّ ﷲ وَحْدَه لاَ شَرِیکَ لَهُ لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ، یُحْیِ

ُنہیں کوئی معبود سواے ﷲ کے وہ یکتا ہے ، کوئی اس کا شریک نہیں حکومت اسی کی اور حمد اسی کے لیے

وَ يُمِيْتُ هُوَ حَیٌّ لاَ یَمُوتُ، بِیَدِهِ الْخَیْرُ کُلِّ وهُوَ عَلَی شَیْئٍ قَدِیرٌ

ہے وہ زندہ کرنے اور موت دینے والا ہے اور وہ زندہ ہے اسے موت نہیں، بھلائی اسی کے ہاتھ میں ہے اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔

بعض روایات کے مطابق یوں ہے :یُحْیِی وَیُمِیتُ وَیُمِیتُ وَیُحیِی

زندہ کرنے موت دینے والا اور موت دینے والا اور زندہ کر نے والا ہے ۔

اور بعض روایات میں مندرجہ ذیل کلمات نہیں ہیں اور بعض میں موجود ہیں ۔وَهُوَحَیٌّ لاَ یَمُوتُ بِیَدِهِ الْخَیْرُ

وہ زندہ ہے اسے موت نہیں بھلائی اسی کے ہاتھ میں ہے۔

اور ظاہراً یہ تمام صورتیں مناسب ہیں اور اگر ان سبھی جملوں کو ادا کرے تو بہت بہتر ہے بعض روایتوں میں ہے کہ اگر اس دعا کا پڑھنا ترک ہوجاے تو قضائ کرے کہ اس کا پڑھنا لازم ہے اور بعض روایات کے مطابق یہ انسان کے اس دن کے گناہوں کا کفارہ ہے۔

(شام کے وقت سو مرتبہ اللہ اکبر کہنے کی فضیلت )

( ۳ ) ابن بابویہرحمه‌الله اور دیگر علمائ نے نہایت ہی معتبر اسناد کے ساتھ امام زین العابدین- اور امام جعفر صادق - سے روایت کی ہے کہ جو شخص شام کے وقت سو مرتبہ ﷲ اکبر کہے تو وہ ایسا ہے کہ اس نے سو غلام آزاد کیے ہیں دیگر صحیح سند کے ساتھ امام محمد باقر - سے منقول ہے کہ جو شخص طلوع آفتاب سے پہلے اور غروب آفتاب سے پہلے سوسو مرتبہ ﷲ اکبر کہے تو خداے تعالیٰ اس کے لیے سو غلام آزاد کرنے کا ثواب لکھ دے گا جو شخص دس مرتبہ

سُبْحانَ ﷲ وَبِحَمْدِهِ

خدا پاک ہے میں اس کی حمد کرتا ہوں

کہے تو حق تعالیٰ اس کے نام دس نیکیاں لکھ دے گا اور جو اس سے زیادہ مرتبہ کہے تو اس کیلئے زیادہ ثواب لکھا جائے گا۔

( صبح و شام تسبیحات اربعہ پڑھنے کی فضیلت)

( ۴ )ابن بابویہرحمه‌الله نے معتبر سند کے ساتھ امام جعفر صادق - سے روایت کی ہے کہ حضرت رسول ﷲ نے فرمایا: بہشت میں چند مکان ایسے ہیں کہ جن کابیرونی حصہ اندر سے اور اندرونی حصہ باہر سے نمایاں ہے، ان میں جا کر میری امت کے وہ لوگ رہیں گے جو اچھی باتیں کہتے ہیں لوگوں کو کھانا کھلاتے ہیں ، جس سے بھی ملتے ہیں اسے سلام کرتے ہیں اور رات کو جب سبھی لوگ سو رہے ہوتے ہیں تو وہ اٹھ کر نماز پڑھتے ہیں پھر فرمایا کہ اچھی باتیں یہ ہیں کہ صبح و شام دس دس مرتبہ کہا جاے:

سُبْحانَ ﷲ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ وَلا إلهَ إلاَّ ﷲ وَﷲ أَکْبَرُ

ﷲ پاک ہے حمد ﷲ ہی کیلئے ہےنہیں کوئی معبود سوائے ﷲ کے اور ﷲ بزرگ تر ہے

محاسن برقیرحمه‌الله میں صحیح سند کیساتھ حضرت امام محمد باقر - سے منقول ہے کہ رسول ﷲ ایک شخص کے پاس سے گزرے کہ جو باغ لگا رہا تھا ، آپ وہاں کھڑے ہوگئے اور اس سے فرمایا: آیا میں تمہیں ایسے باغ کے بارے میں نہ بتائوں کہ جس کی جڑیں اس باغ سے زیادہ مضبوط جس کے میوے اس سے جلدی پکنے والے زیادہ اچھے اور دیر تک رہنے والے ہوں ؟اس نے عرض کیا: یا رسول ﷲ! ضرور فرمایئے تب آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے ارشاد فرمایا کہ صبح و شام کہا کرو:

سُبْحَانَ ﷲ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِِ وَلا إلهَ إلاَّ ﷲ وَﷲ أَکْبَرُ

ﷲ پاک ہے حمد ﷲ ہی کیلئے ہےنہیں کوئی معبود سوائے ﷲ کے اور ﷲ بزرگ تر ہے

تو ہر تسبیح کی تعداد کے برابر بہشت میں تمہارے لیے انواع و اقسام کے میوہ دار درخت لگاے جائیں گے یہی بہتر تسبیحات وہ باقیات الصالحات ہیں جن کا ذکر قرآن مجید میں آیا ہے اور یہ مال دنیا سے زیادہ بہتر اور پائیدار ہیں :

(صبح و شام کے وقت یا شام کے بعد اس آیہ کی فضیلت)

( ۵ ) ابن بابویہرحمه‌الله نے معتبر سند کے ساتھ امیر المومنین- سے روایت کی ہے کہ جو شخص شام کے قریب یا شام کے بعد تین مرتبہ یہ آیت پڑھے تو اس رات اس سے کوئی نیکی ضائع نہیں ہوگی اور ہر قسم کے شر اور برائیاں اس سے دور ہونگی صبح کے وقت یہ آیت پڑھے تو بھی ایسا ہی اجر ملے گا اور وہ آیت یہ ہے :

فَسُبْحانَ ﷲ حِینَ تُمْسُونَ وَحِینَ تُصْبِحُونَ وَلَهُ الْحَمْدُ فِی السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ وَعَشِیّاً وَحِینَ تُظْهِرُونَ

پس ﷲ پاک ہے جب تم شام کرتے ہوا اور جب تم صبح کرتے ہو حمد اسی کیلیے ہے آسمانوں اور زمین میں جب تم عشا کرتے ہو اور جب ظہر کرتے ہو۔

(ہر صبح و شام اس ذکر کی اہمیت )

( ۶ ) برقیرحمه‌الله نے محاسن میں موثق سند کے ساتھ امام علی رضاعليه‌السلام سے روایت کی ہے کہ جو شخص ہر صبح و شام تین مرتبہ یہ پڑھے :

بِسْمِ ﷲ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إلاَّبِالله الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ

ﷲ کے نام سے رحمٰن و رحیم ہے کوئیقوت و طاقت نہیں ہے سواے ﷲ بزرگ و برتر کے

تو اسے شیطان سے ڈرنا چاہیئے نہ کسی حکومت سے اور نہ برص و جذام سے خوف کھانا چاہیئے پھر آپعليه‌السلام نے فرمایا: میں تو یہ کلمات سو مرتبہ کہتا ہوں تا ہم نماز فجر اور مغرب کی تعقیبات میں انہیں سات مرتبہ پڑھنے کا ذکر بھی آیا ہے۔

( بیماری اور تنگ دستی سے بچنے کی دعا )

( ۷ ) معتبر سند کے ساتھ امام جعفر صادقعليه‌السلام سے منقول ہے کہ انصار میں ایک شخص چند روز تک حضرت رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی خدمت میں حاضر نہ ہو سکا آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے اس سے پوچھا کس وجہ سے چند روز تک ہمارے پاس نہیں آئے؟ اس نے عرض کیا: تنگدستی اور طویل بیماری کی وجہ سے حاضر خدمت نہ ہوسکا اس پر آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے اس سے فرمایاکہ تم صبح و شام یہ دعا پڑھا کرو:

لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إلاَّ بِالله تَوَکَّلْتُ عَلَی الْحَیِّ الَّذِی لاَ یَمُوتُ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِِ الَّذِی لَمْ یَتَّخِذْ

نہیں کوئی طاقت و قوت مگرجو خدا سے ہے میں زندہ خدا پربھروسہ کرتا ہوں جسے موت نہیں آئے گی حمد ہے ﷲ کے لیے

وَلَداً وَلَمْ یَکُن لَهُ شَرِیکٌ فِی الْمُلْکِ وَلَمْ یَکُنْ لَهُ وَلِیٌّ مِنَ الذُّلِّ وَکَبِّرْهُ تَکْبِیراً

جس کا کوئی فرزند نہیں اور نہ حکومت میں اس کا کوئی شریک ہے نہ وہ کمزور کہ کوئی اس کامددگار ہو اور اس کی بہت بڑائی کرو

(طلو آفتاب اور غروب آفتا ب کی دعا )

( ۸ ) بہت سی معتبر روایات میں امام جعفر صادق - سے منقول ہے کہ آفتاب کے طلوع و غروب ہونے سے پہلے دس مرتبہ کہا کرو:

أَعُوذُ بِالله السَّمِیع الْعَلِیمِ مِنْ هَمَزَاتِ الشَّیَاطِینِ وَأَعُوذُ بِالله أَنْ یَحْضُرُونِ إنَّ ﷲ

میں سننے جاننے والے ﷲ کی پناہ لیتا ہوں شیطانوں کے وسوسوں سے اورﷲ کی پناہ لیتا ہوں کہ وہ میرے قریب آئیں بے شک

هُوالسَّمِیعُ الْعَلِیمُ

ﷲ سننے جاننے والا ہے

بعض روایات میں یوں مذکور ہے :وَأَعُوذُ بِکَ رَبِّ أنْ یَحْضُرُون

یا رب میں تیری پناہ لیتا ہوں کہ وہ میرے قریب آئیں

جب کہ دیگر روایات میں یوں آیا ہے :أسْتَعِیذُ بِالله السَّمِیعِ الْعَلِیمِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیمِ وَأَعُوذُ بِالله

میں پناہ لیتا ہوں سننے جاننے والے ﷲ کی راندے ہوئے شیطان سے اور پناہ لیتا ہوں ﷲ کی کہ وہ

أنْ یَحْضُرُونِتا اخر دعا

میرے قریب آئیں

(صبح و شام کی دعا)

( ۹ ) فلاح السائل میں امام جعفر صادق - سے روایت ہے کہ فرمایا: تمہیں ہر صبح و شام یہ دعا تین مرتبہ پڑھنے سے کس نے روکا ہے ۔

اَللّٰهُمَّ مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ وَالْاَبْصَارِ ثَبِّتْ قَلْبِی عَلَی دِینِکَ وَلاَ تُزِغْ قَلْبِی بَعْدَ إذْ هَدَیْتَنِی وَهَبْ لِی مِنْ لَدُنْکَ

اے معبود! اے دلوں اور نگاہوں کو بدلنے والے میرے دل کو اپنے دین پر جمادے. جب ہدایت وہی ہے تو میرے دل کو ٹیڑھا نہ ہونے دے مجھ کو اپنی

رَحْمَة إنَّکَ أَنْتَ الْوَهَّابُ وَأَجِرْنِی مِنَ النَّارِ بِرَحْمَتِکَ اَللّٰهُمَّ امْدُدْ لِی فِی عُمْرِی

طرف سے رحمت عطا فرماکہ بے شک تو بہت عطا کرنے والاہےاور بواسطہ اپنی رحمت کےمجھے بچاے رکھ اے معبود! میری عمر

وَأَوْسِعْ عَلَیَّ فِی رِزْقِی وَانْشُرْ عَلَیَّ مِنْ رَحْمَتِکَ وَ إنْ کُنْتُ عِنْدَکَ فِی أُمِّ الْکِتاب

میںاضافہ فرما میرے رزق میں وسعت پیدا کر اور مجھے اپنی رحمت کے سائے میں لے لے اگر میں تیرے نزدیک لوح محفوظ میں

شَقِیّاً فَاجْعَلْنِی سَعِیداً فَ إنَّکَ تَمْحُو مَا تَشائُ وَتُثْبِتُ وَعِنْدَکَ أُمُّ الْکِتابِ

بدبخت ہوں تو مجھے خوش بخت بنادے کیونکہ تو جو چاہیمٹاتا اور جو چاہے لکھتا ہے اور لوح محفوظ تیرے قبضے میں ہے۔

(صبح و شام بہت زیادہ اہمیت والا ذکر)

(۱۰) شیخ طوسیرحمه‌الله اور سید ابن طاووسرحمه‌الله نے حضرت رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے روایت کی ہے کہ جو شخص روزانہ صبح وشام ایک مرتبہ کہے

سُبْحانَ ﷲ وَبِحَمْدِهِ سُبْحانَ ﷲ الْعَظِیمِ

ﷲ پاک ہے میں اس کی حمد کرتا ہوں ا ﷲ پاک ہے بڑی عظمت والا

تو خداوند کریم بہشت کی طرف ایک فرشتہ بھیجتا ہے جس کے ہاتھ میں چاندی کا بیلچہ ہوتا ہے وہ فرشتہ بہشت کی زمین جس کی مٹی خالص مشک ہے اس میں درخت لگاتا ہے، اس کے گرد دیوار بناتا ہے اور اس کے دروازے پر لکھ دیتا ہے کہ یہ فلاں بن فلاں کا باغ ہے کہ جس نے مذکورہ بالا تسبیح پڑھی ہوتی ہے سیدرحمه‌الله نے ایک اور معتبر سند کے ساتھ امام جعفر صادق - سے روایت کی ہے کہ جو شخص یہ تسبیح پڑھے تو تعجب نہیں کرنا چاہیئے کہ خدا تعالیٰ اس کے ہزار گناہ مٹا دے گا اس کے نام ہزار نیکیاں لکھ دے گا اورقیامت والے دن ہزار آدمیوں کی شفاعت کا حق رکھتا ہوگااور اس کے ہزار درجے بلند کر دے گا ان کلمات کی برکت سے وہ اس کیلئے ایک سفید پرندہ خلق فرمائے گا جو قیامت تک تسبیح پڑھتا رہے گا اور اس کا ثواب اسی شخص کیلئے لکھا جاتا رہے گا۔

(روزانہ چار نعمتوکا ذکرکرنا ضروری ہے )

( ۱۱ ) قطب راوندیرحمه‌الله نے امیر المومنینعليه‌السلام سے روایت کی ہے کہ حضرت رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے فرمایا: جو شخص اس حال میں صبح کرے کہ اس نے خدا کی چار نعمتوں کو یاد نہ کیا تو مجھے خوف ہے کہ نعمتیں اس سے چھن جائیں گی پس ان چار نعمتوں کی یاد اس طرح کرے :

الْحَمْدُ لِلّٰهِِ الَّذِی عَرَّفَنِی نَفْسَهُ وَلَمْ یَتْرُکْنِی عَمْیانَ الْقَلْب الْحَمْدُ لِلّٰهِِ الَّذِی جَعَلَنِی مِنْ

حمد خدا کے لیے ہے جس نے مجھ کو اپنی معرفت کرائی اوردل کا اندھا نہیں رہنے دیا حمدﷲ کے لیے ہے کہ جس نے مجھے

أُمَّةِ مُحَمَّدٍ صَلَّی ﷲ عَلَیْهِ وَآلِهِ الْحَمْدُ لِلّٰهِِ الَّذِی جَعَلَ رِزْقِی فِی یَدَیْهِ وَلَمْ یَجْعَلْ

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت میں قرار دیا حمد ﷲ کے لیے ہے جس نے میری روزی اپنے ہاتھوں میں رکھی اور اسے

رِزْقِی فِی أَیْدِی النَّاسِ الْحَمْدُ ﷲِ الَّذِی سَتَرَ عُیُوبِی وَلَمْ یَفْضَحْنِی بَیْنَ الْخَلائِقِ

لوگوں کے اختیار میں نہیں دیاحمد خدا کے لیے ہے جس نے میرے گناہ اور نقائص چھپاے اور مجھے لوگوں میں رسوا نہیں کیا

(ستر بلائیں دور ہونے کی دعا)

(۱۲) بلد الامین میں سلمان فارسیرحمه‌الله سے روا یت کی گئی ہے کہ جو شخص وقت صبح کو دیکھے اور تین مرتبہ یہ کہے :

الْحَمْدُ لِلّٰهِِ رَبِّ الْعالَمِینَ الْحَمْدُ لِلّٰهِِ حَمْداً کَثِیراً طَیِّباً مُبارَکاً فِیهِ

حمد ﷲ کے لیے ہےجو جہانوں کا رب ہے حمد ﷲ کے لیے ہے بہت زیادہ حمد پاک و پاکیزہ بابرکت حمد۔

تو حق تعالیٰ اس سے ستر بلائیں دور کرے گا جن میں سب سے کم تر رنج و غم کا دور کرنا ہے۔

( صبح کے وقت کی دعا)

(۱۳) شیخ کلینیرحمه‌الله نے معتبر سند کیساتھ امام باقر - سے روایت کی ہے کہ فرمایا:جب تم صبح کرو تو یہ دعا پڑھو:

أَصْبَحْتُ بِالله مُؤْمِناً عَلَی دِینِ مُحَمَّدٍ َسُنَّتِهِ وَدِینِ عَلِیٍّ وَسُنَّتِهِ وَدِینِ

میں نے صبح کی خدا پر ایمان کے ساتھ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے دین اور ان کی سنت پر علیعليه‌السلام کے دین اور ان کی سنت پر ان

الْاَوْصِیائِ وَسُنَّتِهِمْ آمَنْتُ بِسِرِّهِمْ وَعَلانِیَتِهِمْ و َشاهِدِهِمْ

کے اوصیائ کے دین اور ان کی سنت پر میں ان کے نہاں اور عیاں اور ان کے حاضر و غائب پر ایمان رکھتا ہوں

وَغائِبِهِمْ وَأَعُوذُ بِالله مِمَّا اسْتَعاذَ مِنْهُ رَسُول ﷲ صَلَّی ﷲ عَلَیْهِ وَالِهٰ

اور پناہ لیتا ہوں خدا کی اس چیز سے جس سے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم حضرت علیعليه‌السلام اور ان کے

وَعَلِیٌّ الْاَوْصِیائ وَأَرْغَبُ إلَی ﷲ فِیَما رَغِبُوا إلَیْهِ وَلاَ حَوْلَ

اوصیائ نے خدا کی پناہ طلب کیاور ان چیزوں کی خدا سے رغبت کرتا ہوں جن میں انہوں نے رغبت کی. نہیں

وَلاَ قُوَّةَ إلاَّ بِالله

کوئی طاقت و قوت مگر جو خداسے ہے

(صبح صادق کے وقت کی دعا)

(۱۴) شیخ کلینیرحمه‌الله نے امام محمد باقر - کی طرف سے اس دعا کی بہت زیادہ فضیلت بیان کی ہے کہ اسے صبح صادق کے بعد طلوع آفتاب سے پہلے پڑھے:

ﷲ أَکْبَرُ ﷲ أَکْبَرُ کَبِیراً وَسُبْحانَ ﷲ بُکْرَةً وَأَصِیلاً وَالْحَمْدُ لِلّٰهِِ

ﷲ بزرگ تر ہے ﷲ بزرگ تر ہے، کبریائی میں پاک و پاکیزہ ہے ﷲ ہر صبح و شام اور حمد ﷲ کے لیے بہت

رَبِّ الْعالَمِینَ کَثِیراً لا شَرِیکَ لَهُ وَصَلَّی ﷲ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِهِ

حمد جو جہانوں کا پروردگار ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور خدا رحمت فرمائے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی آلعليه‌السلام پر۔

(مصیبتوں سے حفاظت کی دعا)

(۱۵) بلد الامین میں امام جعفر صادقعليه‌السلام سے روایت ہے کہ جو شخص صبح کو یہ دعا پڑھے تو شام تک اسے کوئی مصیبت درپیش نہ ہو گی اور شام کوپڑھے تو اگلی صبح تک اسے کوئی مصیبت پیش نہ آئے گی اور وہ دعا یہ ہے کہ جس کوتین مرتبہ پڑھنا چاہیئے:

بِسْمِ ﷲ الَّذِی لاَ یَضُرُّ مَعَ اسْمِهِ شَیْئٌ فِی الْاَرْضِ وَلاَ فِی السَّمائِ وَهُوَ السَّمِیعُ الْعَلِیمُ

خدا کے نام سے کہ جس کے نام کی معیت میں زمین اور آسمان میں کوئی چیزنقصان نہیں پہنچا سکتی اور وہ سننے جاننے والا ہے۔

(اللہ کا شکر بجا لانے کی دعا)

(۱۶) شیخ کلینیرحمه‌الله ، ابن بابویہرحمه‌الله اور دیگر علمائ نے امام محمد باقر -سے روایت کی ہے کہ ﷲ تعالیٰ نے حضرت نوحعليه‌السلام کو عبد شکور (بہت شکر کرنے والا بندہ) کہہ کر یاد کیا ہے اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ ہر صبح و شام یہ دعا پڑھا کرتے تھے:

اَللّٰهُمَّ إنِّی أُشْهِدُکَ أَنَّهُ مَا أَمْسی وَأَصْبَحَ بِی مِنْ نِعْمَةٍ أَوْ عافِیَةٍ

اے معبود! میں تجھے گواہ بناتا ہوں اس پر کہ مجھے صبح و شام جو نعمت و عافیت ملتی ہے وہ دنیا کی نعمت و

فِی دِینٍ أَوْ دُنْیا فَمِنْکَ وَحْدَکَ لاَ شَرِیکَ لَکَ لَکَ الْحَمْدُ وَلَکَ

عافیت ہو یا دین کی پس تیری طرف سے ہے تو یکتا ہے تیرا کوئی شریک نہیں ان چیزوں میں مجھ پر تیری حمد

الشُّکْرُ بِها عَلَیَّ حَتَّی تَرْضی إلهَنَا

شکر لازم ہے حتیٰ کہ تو راضی ہو جائے اے ہمارے معبود

بعض روایات میں یوں ہےاَللّٰهُمَّ إنَّهُ مَا أَصْبَحَ بِی مِنْ نِعْمَةٍ أَوْ عافِیَةٍ فِی دِینٍ أَوْ دُنْیا فَمِنْکَ

اے معبود! مجھے دین و دنیا میں جو بھی نعمت و عافیت ملتی ہےوہ تیر ی طرف سے ہے تو یکتا ہے

وَحْدَکَ لاَ شَرِیکَ لَکَ، لَکَ الْحَمْدُ وَلَک الشُّکْرُ بِها عَلَیَّ حَتَّی تَرْضَی وَبَعْدَ الرِّضا

تیرا کوئی شریک نہیں ہے ان چیزوں میں مجھ پر تیری حمد و شکر لازم ہے حتیٰ کہ توراضی ہو جائے اور رضاکے بعد بھی تیری حمد۔

یہ دعا دونوں صورتوں میں بہتر ہے اور اسے دس مرتبہ پڑھنا چاہیئے۔

(شیطان سے محفوظ رہنے کی دعا)

(۱۷) شیخ کلینیرحمه‌الله و برقیرحمه‌الله نے معتبر اسناد کے ساتھ حضرت امام جعفر صادق -اور امام موسیٰ کا ظم - سے روایت کی ہے کہ جب سورج غروب ہونے کے قریب ہوتو یہ دعا پڑھو تاکہ ہر درندے، ہر شیطان لعین اور اس کی اولاد کے شر سے اور ہر کاٹنے والے زہریلے جانور نیز چوروں اور جنوں سے محفوظ رہے۔

بِسْمِ ﷲ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ الْحَمْدُ لِلّٰهِِ الَّذِی لَمْ یَتَّخِذْ وَلَداً وَلَمْ یَکُنْ

خدا کے نام سے جو بڑا رحم والا مہربان ہے حمد ﷲ کے لیے ہے جس نے کسی کو اپنا بیٹا نہیں بنایا نہ

لَهُ شَرِیکٌ فِی الْمُلْکِ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِِ الَّذِی یَصِفُ وَلاَ یُوصَفُ وَیَعْلَمُ وَلاَ یُعْلَمُ یَعْلَمُ

ادشاہت میں کوئی اس کا شریک ہے حمد ﷲ کے لیے ہے جو صفت کرتا ہے اس کی صفت نہیں ہو سکتی وہ جانتا ہے اسے

خائِنَةَ الْاَعْیُنِ وَما تُخْفِی الصُّدُورُ أَعُوذُ بِوَجْهِ ﷲ الْکَرِیمِ

کوئی نہیں جان سکتا وہ آنکھوں کی غلط نگاہی اور دلوں کے رازوں کو جانتا ہے پناہ لیتا ہوں اس

وَبِاسْمِ ﷲ الْعَظِیمِ مِنْ شَرِّ مَا ذَرَأَ وَبَرَأَوَمِنْ شَرِّ مَا تَحْتَ الثَّرَی

بزرگ نام کی ہر چیز کے شر سے جو کی ذات کریم کی اور اس کے اس نے پیدا اورظاہر کی اس کے شر

وَمِنْ شَرِّ مَا ظَهَرَ وَما بَطَنَ، وَمِنْ شَرِّ مَا کانَ فِی اللَّیْلِ وَالنَّهارِ وَمِنْ

سے جو زیر زمین ہے اس کے شر سے جو عیان اور نہاں ہے اس کے شر سیجو رات اور دن میں ہو

شَرِّ أَبِی قِتْرَةَ وَما وَلَد وَمِن شَرِّ الرَّسِیسِ وَمِنْ شَرِّ مَا وَصَفْتُ

ابی قترہ شیطان اور اس کی اولاد کے شر سے شیطان رسیس کے شر سے اس کے شرسے جس کا میں نے ذکر کیا

وَما لَمْ أَصِفْ،وَالْحَمْدُ لِلّٰهِِ رَبِّ الْعالَمِینَ

اور جس ذکر نہیں کیا حمد ہےجہانوں کے رب ﷲ کیلئے۔

(دن ،رات امان میں رہنے کی دعا)

(۱۸) شیخ کلینیرحمه‌الله نے معتبر سند کیساتھ امام محمد باقرعليه‌السلام سے روایت کی ہے کہ جو شخص صبح کو یہ دعا پڑھے تو انشائ ﷲ دن بھر کوئی چیز اسے نقصان نہ پہنچا سکے گی اور اگر کوئی شام کو پڑھے تو رات بھر کوئی چیز اسے ضرر نہیں پہنچا سکے گی اور وہ دعا یہ ہے۔

اَللّٰهُمَّ إنِّی أَصْبَحْتُ فِی ذَمَّتِکَ وَجِوَارِکَ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْتَوْدِعُکَ دِینِی وَنَفْسِی وَدُنْیایَ

اے معبود ! میں نے تیری امان اور تیری پناہ میں صبح کی ہےاے معبود میں نے تیرے سپردکر دیا اپنا دین اور اپنی

وَآخِرَتِی وَأَهْلِی وَمالِی وَأَعُوذُ بِکَ یَا عَظِیمُ مِنْ شَرِّ خَلْقِکَ

جان اپنی دنیا اپنی آخرت اپنے عیال اپنا مال اور تیری پناہ لیتا ہوں اے عظمت والے تیری تمام

جَمِیعاً وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ ما یُبْلِسُ بِهِ إبْلِیسُ وَجُنُودُهُ

مخلوق کے شر سے اور تیری پناہ لیتا ہوں اس شر سے جس کے ساتھ ابلیس اور اسکے لشکر دھوکہ دیتے ہیں

(صبح و شام کو پڑھنے کی دعا)

(۱۹) شیخ کلینیرحمه‌الله نے قریب صحیح سند کے ساتھ روایت کی ہے کہ ایک شخص حضرت امام جعفر صادق - کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ مجھے ایسی دعا تعلیم فرمائیں جو میں صبح و شام پڑھا کروں حضرت نے فرمایا یہ دعا پڑھا کرو:

الْحَمْدُ لِلّٰهِِ الَّذِی یَفْعَلُ مَا یَشائُ وَلاَ یَفْعَلُ مَا یَشائُ غَیْرُهُ

حمد ﷲ کے لیے ہے کہ وہ جو چاہتا ہے کرتا ہےاور اس کے سوا کوئی جو چاہے نہیں کر

الْحَمْدُ لِلّٰهِِ کَمَا یُحِبُّ ﷲ أَنْ یُحْمَدَ الْحَمْدُ لِلّٰهِِ کَمَا هُوَ أَهْلُهُ اَللّٰهُمَّ

پاتا حمد ﷲ کے لیے ہے جائے ، حمد ﷲ کے لیے ہے جیسا کہ جیسے ﷲ چاہتا ہے اس کی حمد کی وہ

أَدْخِلْنِی فِی کُلِّ خَیْرٍ أَدْخَلْتَ فِیهِ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ وَأَخْرِجْنِی

اس کا اہل ہے اے معبود مجھے ہر اس نیکی میں داخل کر جس میں تو نے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آلعليه‌السلام محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو داخل فرمایا اور

مِنْ کُلِّ سُوئٍ أَخْرَجْتَ مِنْهُ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ صَلَّی ﷲ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ

مجھے ہر بدی سے دوررکھ جس سے تو نے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو دور رکھا خدارحمت فرمائے محمد و آلعليه‌السلام محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر۔

(دن کی بلاؤں سے محفوظ رہنے کی دعا)

(۲۰) بلد الامین میں رسول ﷲ سے روایت کی گئی ہے کہ جو شخص صبح کے وقت سات مرتبہ یہ دعا پڑھے تو وہ اس دن کی بلائوں سے محفوظ رہے گا۔

فَﷲ خَیْرٌ حَافِظاً وَهُوَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِینَ، إنَّ وَلِیِّیَ ﷲ الَّذِی نَزَّلَ

پس ﷲ بہترین نگہبان ہے اور وہ سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے بے شک میرا سر پرست ﷲ ہے

الْکِتابَ وَهُوَ یَتَوَلَّی الصَّالِحِینَ فَ إنْ تَوَلَّوْا فَقُلْ حَسْبِیَ ﷲ لاَ

جس نے قرآن اتارا اور وہ نیکوکاروں کا سرپرست ہے پھر اگر وہ منہ موڑ لیں تو کہو میرے لیے ﷲ

إلهَ إلاَّ هُوَ عَلَیْهِ تَوَکَّلْتُ وَهُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیمِ

کافی ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں میں اس پر بھر وسہ کرتا ہوں اور وہ عرش عظیم کا مالک ہے۔

(اہم حاجات بر لانے والی دعا )

(۲۱) بعض معتبر کتب میں مروی ہے کہ جو شخص تین بار صبح کے وقت اور تین بار دن کے آخر میں صلوات پڑھے تو اس کے گناہ بخش دیئے جائیں گے اس کی دعا قبول ہوگی ، روزی کشادہ ہوگی دشمن پر غالب رہیگا اور بہشت میں حضرت رسول ﷲ کے دوستوں میں سے ہو گا وہ صلوات یہ ہے :

اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ فِی الْاَوَّلِینَ وَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ

اے معبود! درود بھیج محمد و آلعليه‌السلام محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر اولین میں اور درود بھیج محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آلعليه‌السلام

وَآلِ مُحَمَّدٍ فِی الاَْخِرِینَ وَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ فِی الْمَلاََ الْاَعْلَی وَصَلِّ عَلَی

حمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر آخرین میں درود بھیج محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آلعليه‌السلام محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر آسمانوں اور عرش پر اور درود بھیج

مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ فِی الْمُرْسَلِینَ اَللّٰهُمَّ أَعْطِ مُحَمَّداً الْوَسِیلَةَ وَالشَّرَفَ وَالْفَضِیلَةَ

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم آلعليه‌السلام محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر اپنے فرستادوں میں اے معبود! عنایت فرما محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو وسیلہ شرف فضیلت اور

وَالدَّرَجَةَ الْکَبِیرَةَ اَللّٰهُمَّ إنِّی آمَنْتُ بِمُحَمَّدٍ وَآلِهِ وَلَمْ أَرَهُ فَلا تَحْرِمْنِی یَوْمَ الْقِیامَةِ

بلند تر درجہ. اےمعبود! میں محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آلعليه‌السلام محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پرایمان لایا اور انہیں دیکھا نہیں پس قیامت میں مجھے ان کے

رُؤْیَتَهُ وَارْزُقْنِی صُحْبَتَهُ وَتَوَفَّنِی عَلَی مِلَّتِه وَاسْقِنِی مِنْ حَوْضِهِ

دیدار سے نہ روکنامجھے ان کی صحبت نصیب کرنا ان کے آئین پر موت دینا اور ان کے حوض کوثر پر

مَشْرَباً رَوِیّاً سَائغاً هَنِیئاً لاَ أَظْمَأُ بَعْدَهُ أَبَداً إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ اَللّٰهُمَّ

مجھے بھرا ہوا مزیدار جام پلانا کہ اس کے بعد مجھے کبھی بھی پیاس نہ لگے بے شک تو ہر چیزپر قدرت رکھتا ہے اے معبود

کَمَا آمَنْتُ بِمُحَمَّدٍ صَلَّی ﷲ عَلَیْهِ وَآلِهِ وَلَمْ أَرَهُ فَأَرِنِی فِی الْجِنانِ وَجْهَهُ اَللّٰهُمَّ

جیسے میں حضرت محمد پر ایمان لایا اورانہیں دیکھا نہیں پس تومجھے جنت میں ان کا دیدار کرانا اے معبود!

بَلِّغْ رُوحَ مُحَمَّدٍ عَنِّی تَحِیَّةً کَثِیرَةً وَسَلاماً

روح محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو میری طرف سے بہت درود و سلام پہنچانا۔

مولف کہتے ہیں :یہ وہی صلوات ہے جسے کفعمیرحمه‌الله نے امام جعفر صادق - سے نقل کیا ہے ، آپ فرماتے ہیں کہ جو شخص صلوات بھیج کر محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آلعليه‌السلام محمد کو خوشنود کرنا چاہے تو وہ یہی مذکورہ صلوات پڑھے ، ہم نے اسے مفاتیح الجنان میں اعمال عرفہ کے ذیل میں درج کیا ہے یہ بھی یاد رہے کہ صبح و شام کے وقت پڑھی جانے والی دعائیں بہت زیادہ ہیں کہ جن کا ذکر اس مختصر کتاب میں ممکن نہیں ہے تا ہم چوتھے باب میں کتاب کافی سے دس دعائیں نقل کی جائیں گی جو صبح و شام پڑھی جاتی ہیں اگر آپ کے پاس وقت ہے تو دعاے یستشیر دعاے عشرات دعاے نور اور دعاے عہد پڑھیں ، جس کا آغاز یوں ہوتا ہے۔

اَللّٰهُمَّ رَبَّ النُّوْرِ الْعَظِیمِ

اے معبود! اے عظیم نور کے پروردگار۔

نیز یہ دعائیں ہم نے مفاتیح الجنان میں بھی نقل کی ہیں اور خاک شفا کی تسبیح کے آداب میں یہ دعا بھی درج ہے۔

أَصْبَحْتُ اَللّٰهُمَّ مُعْتَصِماً بِذِمامِکَ

اے معبود! میں نے صبح کی جب کہ تیری امان لیے ہوں

ہر خوف سے رہائی کے لیے صبح و شام خاک شفا کی تسبیح پڑھی جاتی ہے۔