مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)0%

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو) مؤلف:
زمرہ جات: ادعیہ اور زیارات کی کتابیں

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مؤلف: شیخ عباس بن محمد رضا قمی
زمرہ جات:

مشاہدے: 198639
ڈاؤنلوڈ: 12260

تبصرے:

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 170 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 198639 / ڈاؤنلوڈ: 12260
سائز سائز سائز
مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مؤلف:
اردو

(چھٹی فصل:)

وہ دعائیں جو دن کی بعض ساعتوں میں پڑھی جاتی ہیں اور وہ دعائیں جو دن کی کسی خاص ساعت سے تعلق نہیں رکھتیں۔

جاننا چاہیئے کہ شیخ طوسیرحمه‌الله سید ابن باقی اور شیخ کفعمیرحمه‌الله نے دن کو بارہ ساعتوں میں تقسیم کیا ہے اور ہر ساعت کو بارہ آئمہعليه‌السلام میں سے ایک امامعليه‌السلام کی طرف نسبت دی ہے لہذاہر دعا کسی ایک ساعت سے مخصوص ہے جو انہی امامعليه‌السلام سے توسل پر مشتمل ہے جن کیطرف اس ساعت کو نسبت دی گئی ہے اگرچہ انہوں نے اس ضمن میں کوئی خاص روایت نقل نہیں کی تو بھی یہ امر معلوم ہے کہ وہ اس قسم کی باتیں روایت کو مد نظر رکھ کر کرتے ہیں اور اس کتاب میں ہم اسی بیان پر اکتفا کریں گے جو مصباح المتہجد میں ہے کہ فرماتے ہیں:

(پہلی ساعت:)

پہلی ساعت طلوع صبح صادق سے طلوع آفتاب تک ہے اور یہ امیر المومنین-عليه‌السلام کی طرف منسوب ہے اور اس کی دعا یہ ہے :

اَللّٰهُمَّ رَبَّ الْبَهَائِ وَالْعَظَمَةِ وَالْکِبْرِیائِ وَالسُّلْطانِ أَظْهَرْتَ الْقُدْرَةَ کَیْفَ شِئْتَ

اے معبود! اے شان و بزرگی اور بڑائیاور اقتدار کے مالک تو نے جس طرح چاہا اپنی قدرت کو ظاہر

وَمَنَنْتَ عَلَی عِبادِکَ بِمَغْفِرَتِکَ وَتَسَلَّطْتَ عَلَیْهِمْ بِجَبَرُوتِکَ

کیاتو نے اپنی معرفت کرا کے اپنے بندوں پر احسان کیا اور اپنی طاقت کے ذریعے ان پر غالب آیا اور

وَعَلَّمْتَهُمْ شُکْرَ نِعْمَتِکَ اَللّٰهُمَّ فَبِحَقّ عَلِیٍّ الْمُرْتَضَی لِلدِّینِ وَالْعَالِمِ بِالْحُکْمِ

انہیں شکر نعمت کی تعلیم دی پس اے معبود بواسطہ علی کے جن کو دین کے لیے چنا گیا جو فیصلے کرنے میں دانا

وَمَجَارِی التُّقَی إمامِ الْمُتَّقِینَ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِهِ فِی الْاَوَّلِینَ

اور راہ تقوےٰ سے واقف اور متقیوں کے امام ہیں رحمت فرما محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی آل پر اولین

وَالاَْخِرِینَ وَأُقَدِّمُهُ بَیْنَ یَدَیْ حَوائِجِی أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍوَأَنْ

وآخرین لوگوں میں اور میںانہیں اپنی حاجتوں میں وسیلہ بناتا ہوں کہ تو رحمت فرما سرکار محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آلعليه‌السلام محمد پر اور

تَفْعَلَ بِی کَذا وَکَذا

میری یہ اور یہ حاجت پوری فرما ۔

(کَذَا وَ کَذَا کی بجاے اپنی حاجات بیان کرے).

(دوسری ساعت:)

یہ طلوع آفتاب سے اس کی سرخی دور ہونے تک ہے، یہ امام حسن مجتبیٰ - سے منسوب ہے اور اس کی دعا یہ ہے :

اَللّٰهُمَّ لَبِسْتَ بَهائَکَ فِی أَعْظَمِ قُدْرَتِکَ وَصَفا نُورُکَ فِی أَنْوَرِ ضَوْئِکَ وَفاضَ عِلْمُکَ حِجَابَکَ

اے معبود! تو نے اپنی عظیم قدرت میں شان و بزرگی کا لباس پہنا تیری روشن شعاعوں میں تیرا نور تابان ہے تیرا علم حجاب پر حاوی ہے جس

وَخَلَّصْتَ فِیهِ أَهْلَ الثِّقَةِ بِکَ عِنْدَ جُودِکَ فَتَعالَیْتَ فِی کِبْرِیائِکَ عُلُوّاً عَظُمَتْ فِیهِ مِنَّتُکَ عَلَی

سے تو نے ان کو بخشش میں خاص کیا جو تجھ پر بھر وسہ رکھتے ہیں تو اپنی کبریائی میں اتنا بلندہے کہ اس میں تو نے اپنے فرمانبردار بندوں پر

أَهْلِ طٰاعَتِکَ فَبٰاهَیْتَ بِهِمْ أَهْلَ سَمٰوَاتِکَ بِمِنَّتِکَ عَلَیْهِمْ اَللّٰهُمَّ فَبِحَقِّ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ عَلَیْکَ

احسان فرمایا ہے پس ان کے ذریعے تو نے آسمان والوں کے سامنے اس احسان پر فخر کیا پس اے معبود! بواسطہ حسن بن علیعليه‌السلام کے حق

أَسْأَلُکَ وَبِهِ أَسْتَغِیثُ إلَیْکَ وَأُقَدِّمُهُ بَیْنَ یَدَیْ حَوَائِجِی أَنْ تُصَلِّیَ

کے جو تجھ پر ہے میں سوال کرتا ہوں اور ان کے ذریعے تجھے پکارتا ہوں اور ان کو اپنی حاجتوں کیلئے وسیلہ

عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَفْعَلَ بِی کَذا وَکَذا

بناتا ہوں کہ تو محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور میری یہ اور یہ حاجت پوری فرما

(تیسری ساعت:)

یہ سورج کی شعاعوں کے پھیلنے سے لے کر قدرے بلند ہونے تک ہے یہ امام حسین- کے ساتھ منسوب ہے اور اس کی دعا یہ ہے :

یَا مَنْ تَجَبَّرَ فَلا عَیْنٌ تَراهُ یَا مَنْ تَعَظَّمَ فَلا تَخْطُرُ الْقُلُوبُ

اے وہ جو اتنا حاوی ہے کہ آنکھ اسے دیکھ نہیں پاتی اے وہ جو اتنا عظیم ہے کہ اس کی حقیقیت دلوں

بِکُنْهِهِ یَا حَسَنَ الْمَنِّ یَا حَسَنَ التَّجاوُزِ یَا حَسَنَ الْعَفْوِ یَا جَوادُ

میں سما نہیںسکتی اے بہترین احسان کرنے والے اے بہترین درگزر کرنے والے اے بہترین

یَا کَرِیمُ یَا مَنْ لاَ یُشْبِهُهُ شَیْئٌ مِنْ خَلْقِهِ یَا مَنْ مَنَّ عَلَی

معاف کرنے والے اے بہت دینے والے اے عطا کرنے والے اے وہ جس کی مخلوق میں کوئی اس

خَلْقِهِ بِأَوْلِیائِهِ إذِ ارْتَضیٰ هُمْ لِدِینِهِ وَأَدَّبَ بِهِمْ عِبادَهُ وَجَعَلَهُمْ حُجَجاً مَنّاً مِنْهُ عَلَی

جیسا نہیں اے وہ جس نے اپنے اولیائ سے اپنی مخلوق پر احسان کیا جن کو اپنے دین کیلئے پسند کیا انکے ذریعے اپنے بندوں کو مطیع کیا

خَلْقِهِ أَسْأَلُکَ بِحَقِّ الْحُسَیْنِ بْنِ عَلِیٍّ عَلَیْهِمَا اَلسَّلاَمُ السِّبْطِ

اور ان کو اپنی حجتیں بناکر اپنی مخلوق پر مہربانی فرمائی میں حسینعليه‌السلام بن علیعليه‌السلام کے حق کے واسطے سے سوال کرتا ہوں

التَّابِعِ لِمَرْضَاتِکَ وَالنَّاصِحِ فِی دِینِکَ وَالدَّلِیلِ عَلَی ذَاتِکَ

جو نواسہعليه‌السلام رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ہیں کہ تیری رضاؤں کے تابع رہے تیرے دین کے خیرخواہ رہے اور تیری طرف رہنمائی

أَسْأَلُکَ بِحَقِّهِ وَأُقَدِّمُهُ بَیْنَ یَدَیْ حَوَائِجِی أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ

کرتے رہے انکے حق کے ذریعے سوال کرتا ہوں ان کو اپنی حاجات میں وسیلہ بناتا ہوں یہ کہ تو رحمت فرما

وآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَفْعَلَ بِی کَذا وَکَذا

حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اوران کی آلعليه‌السلام پر اور میری یہ اور یہ حاجت پوری فرما۔

(چوتھی ساعت:)

یہ سورج کے بلند ہونے سے وقت زوال تک ہے، یہ امام زین العابدین- سے منسوب ہے اور اس کی دعا یہ ہے:

اَللّٰهُمَّ صَفَا نُورُکَ فِی أَتَمِّ عَظَمَتِکَ وَعَلا ضِیَاؤُکَ فِی

اے معبود! تیرا نور تیری کامل عظمتمیں روشن ہے تیری تیز چمک تیری واضح روشنی میں ہے میں

أَبْهَی ضَوْئِکَ أَسْأَلُکَ بِنُورِکَ الَّذِی نَوَّرْتَ بِهِ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرَضِینَ

تیرے نور کے وسیلے سے سوال کرتا ہوں جس سے تو نے آسمانوں اور زمینوں کو منورکیا اور ظالموں کی

وَقَصَمْتَ بِهِ الْجَبابِرَةَ وَأَحْیَیْتَ بِهِ الْاَمْوَاتَ وَأَمَتَّ بِهِ الْاَحْیائَ وَجَمَعْتَ

گردنیں توڑیں جس سے تو نے مردوں کو زندہ کیا اورزندوں کو موت دی جس سے تو نے منتشر

بِهِ الْمُتَفَرِّقَ وَفَرَّقْتَ بِهِ الْمُجْتَمِعَ وَأَتْمَمْتَ بِهِ الْکَلِماتِ وَأَقَمْتَ بِهِ

چیزوں کو جمع کیا اورجمع شدہ کو بکھیر دیا اور جس سے تو نے کلمات کو مکمل کیا اور آسمانوں کو کھڑا کیا ہے میں

السَّمٰوَاتِ أَسْأَلُکَ بِحَقِّ وَلِیِّکَ عَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ عَلَیْهِمَا اَلسَّلاَمُ الذَّابِّ

تیرے ولی علیعليه‌السلام بن حسین کے حق کے ذریعے سوال کرتا ہوں جنہوں نے تیرے دین کا دفاع کیا

عَنْ دِینِکَ وَالْمُجَاهِدِ فِی سَبِیلِکَ وَأُقَدِّمُهُ بَیْنَ یَدَیْ حَوَائِجِی أَنْ تُصَلِّیَ

اور تیری راہ میں جہاد کیا میں انھیں اپنی حاجات میں وسیلہ بناتا ہوں یہ کہ تو سرکار محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آلعليه‌السلام محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت

عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَفْعَلَ بِی کَذا وَکَذا

نازل کر اور میری یہ اور یہ حاجت پوری فرما

(پانچویں ساعت:)

یہ زوال آفتاب سے چار رکعت نماز ادا کرنے کے وقت تک ہے، یہ امام محمد باقر - سے منسوب ہے اور اس کی دعا یہ ہے :

اَللّٰهُمَّ رَبَّ الضِّیَائِ وَالْعَظَمَةِ وَالنُّوْرِ وَالْکِبْرِیائِ وَالسُّلْطانِ

اے معبود! اے روشنی، بڑائی، نور، بزرگی اور بادشاہت کے مالک ! تو اپنی بلند شان سے سب پر غالب

تَجَبَّرْتَ بِعَظَمَةِ بَهائِکَ وَمَنَنْتَ عَلَی عِبادِکَ

ہے تو نے اپنی مہربانی اور رحمت کی بدولت اپنے بندوں پر

بِرَأْفَتِکَ وَرَحْمَتِکَ وَدَلَلْتَهُمْ عَلَی مَوجُودِ رِضاکَ وَجَعَلْتَ لَهُم دَلِیلاً یَدُلُّهُمْ عَلَی

انہیں اپنی رضا کے احسان کیا موجود ہونے کی خبر دی انکے لیے رہنما بنایا جو انہیں تیری محبت کی طرف لاتا ہے

مَحَبَّتِکَ وَیُعَلِّمُهُمْ مَحابَّکَ، وَیَدُلُّهُمْ عَلَی مَشِیئَتِکَ اَللّٰهُمَّ فَبِحَقِّ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ

انہیں محبت کا طریقہ بتاتا ہے اور تیری مشیت کی طرف متوجہ کرتا ہے پس اے معبود! محمدبن علیعليه‌السلام کے حق کی

عَلَیْهِمَااَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ وَأُقَدِّمُهُ بَیْنَ یَدَیْ حَوَائِجِی أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ َآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَفْعَلَ بِی کَذا وَکَذا

خاطر جو تجھ پر ہے اور میں اپنی حاجات میں ان کو وسیلہ بناتا ہوںکہ تو محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آلعليه‌السلام محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور میری یہ اور یہ میری حاجت پوری فرما .کَذَا وَ کَذَا کی بجاے اپنی حاجات بیان کرے۔

(چھٹی ساعت:)

یہ زوال سے چار رکعت کے وقت کی مقدار کے بعد سے ظہر تک ہے یہ امام جعفر صادقعليه‌السلام سے منسوب ہے اور اسکی دعا یہ ہے ۔

یَا مَنْ لَطُفَ عَنْ إدْراکِ الْاَوْهامِ، یَا مَنْ کَبُرَ عَن مَوْجُودِ الْبَصَرِ، یَا مَنْ تَعَالَی

اے معبودہ ! جو وہم و خیال کی رسائی سے بلند ہے اے وہ جو نگاہوں کی رسائی سے ہے بالا تر ہے اے وہ جو تمام

عَنِ الصِّفاتِ کُلِّها یَا مَنْ جَلَّ عَنْ مَعانِی اللُّطْفِ، وَلَطُفَ عَنْ مَعانِی الْجَلالِ أَسْأَلُکَ بِنُورِ وَجْهِکَ وَضِیائِ

صفات سے عالی تر ہے اے وہ جو لطف کے معانی سے بہت بلند ہے اور اے وہ جو جلال معانی سے لطیف ہےمیں تیرے نور، ذات

کِبْرِیائِکَ وَأَسْأَلُکَ بِحَقِّ عَظَمَتِکَ الْعافِیَةَ مِنْ نارِکَ وَأَسْأَلُکَ بِحَقِّ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَلَیْکَ وَأُقَدِّمُهُ بَیْنَ

اور تیری کبریائی کی روشنی کے ذریعے سوال کرتا ہوں. تیری بڑی عظمت کے واسطے جہنم سے بچائوکاسوال کرتا ہوں اور جعفر بن محمدعليه‌السلام کے تجھ پر حق کی خاطر سوال کرتا

یَدَیْ حَوائِجِی أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَفْعَلَ بِی کَذا وَکَذا

ہوںاور اپنی حاجتوں میں ان کووسیلہ بناتا ہوں یہ کہ تو رحمت فرما محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآلعليه‌السلام محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر اورمیری یہ اور یہ حاجت پوری فرما

(ساتویں ساعت)

یہ ظہرسے لے کر عصر سے پہلے چار رکعت کی ادائیگی کے وقت تک ہے، یہ امام موسیٰ کاظم - سے منسوب ہے اور اس کی دعا یہ ہے ۔

یَا مَنْ تَکَبَّرَ عَنِ الْاَوْهامِ صُورَتُهُ یَا مَنْ تَعَالَی عَنِ الصِّفاتِ

اے وہ جس کی صورت وہم و گمان میں آنے سے بلند تر ہے اے وہ جس کا نور صفات سے بالا تر ہے

نُورُهُ یَا مَنْ قَرُبَ عِنْدَ دُعَاءِ خَلْقِهِ یَا مَنْ دَعَاهُ الْمُضْطَرُّوْنَ وَلَجَأَ إلَیْهِ

اے وہ جو اپنی مخلوق کی دعائوں کے قریب ہے اے وہ جسے بیچارے پکارتے ہیں ڈرے ہوئے جس کی

الْخَائِفُونَ وَسَأَلَهُ الْمُؤْمِنوْنَ وَعَبَدَهُ الشَّاکِرُونَ وَحَمِدَهُ

پناہ لیتے ہیں ایمان والے جس سےمانگتے ہیں شکر کرنے والے جس کی عبادت کرتے ہیں اور مخلص لوگ

الْمُخْلِصُونَ أَسْأَلُکَ بِحَقِّ نُورِکَ الْمُضِیئِ وَبِحَقِّ مُوسَی بْنِ

جس کی حمد کرتے ہیں میں تیرے چمکتے ہوئے نور کے واسطے سے اورتجھ پر موسیٰ بن جعفرعليه‌السلام کے حق کے

جَعْفَرٍ عَلَیْکَ وَأَتَقَرَّبُ بِهِ إلَیْکَ وَأُقَدِّمُهُ بَیْنَ یَدَیْ حَوَائِجِی أَنْ

ذریعے سوال کرتا ہوں ان کے وسیلے تیرا تقرب چاہتا ہوں اور ان کواپنی حاجتوں میں وسیلہ بناتا

تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَفْعَلَ بِی کَذا وَکَذا

وں کہو محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آلعليه‌السلام محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور میری یہ اور یہ حاجت پوری فرما۔

(آٹھویں ساعت)

یہ ظہرکے بعد چار رکعت کی ادائیگی کے وقت سے عصر تک ہے یہ امام علی رضا- سے منسوب ہے اور اس کی دعا یہ ہے :

یَا خَیْرَ مَدْعُوٍّ یَا خَیْرَ مَنْ أَعْطَی، یَا خَیْرَ مَنْ سُئِلَ یَا مَنْ أَضَائَ

اے بہترین پکارنے جانے والے اے بہترین عطا کرنے والے اے بہترین سوال کیے جانے والے

بِاسْمِهِ ضَوْئُ النَّهٰارِ، وَأَظْلَمَ بِهِ ظُلْمَةُ اللَّیْلِ وَسَالَ بِاسْمِهِ وَابِلُ

اے وہ جس کے نام سے دن کی روشنی چمکتی ہے اور رات کی تاریکی کو سیاہی ملتی ہے جس کے نام سے

السَّیْلِ وَرَزَقَ أَوْلِیائَهُ کُلَّ خَیْرٍ یَا مَنْ عَلاَ السَّمٰوَاتِ نُورُهُ وَالْاَرْضَ

سیلابوں کو روانی ملتی ہے اور جس نے اپنے اولیائ کو ہر بھلائی دی اے وہ جس کا نور آسمانوں سے بلند ہے

ضَوْؤُهُ وَالشَّرْقَ وَالْغَرْبَ رَحْمَتُهُ یَا واسِعَ الْجُودِ أَسْأَلُکَ بِحَقِّ عَلِیِّ بْنِ مُوسَی الرِّضا وَأُقَدِّمُهُ

جس کی روشنی زمین سے بالا ہے جس کی رحمت شرق و غرب پر چھائی ہے اے بہت دینے والے میں تجھ سے علیعليه‌السلام بن موسیٰعليه‌السلام کے حق کے واسطے

بَیْنَ یَدَیْ حَوَائِجِی أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَفْعَلَ

سے سوال کرتا ہوں اور حاجتوں میں ان کووسیلہ بناتا ہوں کہ تو رحمت فرما محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آلعليه‌السلام محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر اور میری یہ اور یہ

بِی کَذا وَکَذا

حاجت پوری فرما

(نویں ساعت)

یہ ساعت نماز عصرسے دو گھنٹے بعد تک ہے یہ امام محمدتقی - سے منسوب ہے اور اسکی دعا یہ ہے :

یَا مَنْ دَعاهُ الْمُضْطَرُّونَ فَأَجابَهُمْ وَالْتَجَأَ إلَیْهِ الْخائِفُونَ فَآمَنَهُمْ وَعَبَدَهُ

اے وہ جسے بے چارے پکارتےہیں تو جواب دیتا ہے خوف زدہ پناہ مانگتے ہیں تو انہیں امان دیتا ہے

الطَّائِعُونَ فَشَکَرَهُمْ وَشَکَرَهُ الْمُؤْمِنُونَ فَحَباهُمْ وَأَطاعُوهُ

فرماں بردار عبادت کرتے ہیں تو قبول کرتا ہے اور ایماندار جس کا شکر کرتے ہیں تو انہیں اور دیتا ہے

فَعَصَمَهُمْ وَسَأَلُوهُ فَأَعْطَاهُمْ وَنَسُوا نِعْمَتَهُ فَلَمْ یُخْلِ شُکْرَهُ مِنْ

اطاعت کرتے ہیں تو انہیں بچاتا ہے مانگتے ہیں تو انہیں دیتا ہے وہ نعمتوں کو بھول جائیں تو ان کے

قُلُوبِهِمْ وَامْتَنَّ عَلَیْهِمْ فَلَمْ یَجْعَلِ اسْمَهُ مَنْسِیّاً عِنْدَهُمْ أَسْأَلُکَ

دلوں کو شکر سے خالی نہیں ہونے دیتا ان پر احسان کیا تو ان کو اپنا نام نہیں بھولنے دیا تجھ سے سوال کرتا ہوں

بِحَقِّ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ حُجَّتِکَ الْبالِغَةِ وَنِعْمَتِکَ السَّابِغَةِ وَمَحَجَّتِکَ

محمدعليه‌السلام بن علیعليه‌السلام کے واسطے جو تیری کامل حجت ہیں تیری مکمل نعمت ہیں اور تیرا واضح راستہ ہیں

الْوَاضِحَةِ، وَأُقَدِّمُهُ بَیْنَ یَدَیْ حَوَائِجِی أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ

میں اپنی حاجتوں میں ان کو وسیلہ بناتا ہوں یہ کہ تو سرکار محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آلعليه‌السلام محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت

وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَفْعَلَ بِی کَذا وَکَذا

نازل کر اور میری یہ اور یہ حاجت پوری فرما ۔

(دسویں ساعت)

یہ نماز عصر کے دو گھنٹے بعد سے سورج کے زرد ہونے سے پہلے تک ہے یہ امام علی نقیعليه‌السلام سے منسوب ہے۔

اور اسکی دعا یہ ہے۔

یَا مَنْ عَلا فَعَظُمَ یَا مَنْ تَسَلَّطَ فَتَجَبَّرَ وَتَجَبَّرَ فَتَسَلَّطَ یَا مَنْ عَزَّ فَاسْتَکْبَرَ فِی عِزِّهِ

اے وہ جو بلند ہے تو بزرگ بھی ہے اے جو حاوی ہے تو غالب بھی ہے اور غالب ہے تو حاوی بھی ہے اے جو معزز ہے تو عزت میں بڑا

یَا مَنْ مَدَّ الظِّلَّ عَلَی خَلْقِهِ، یَا مَنِ امْتَنَّ بِالْمَعْرُوفِ عَلَی عِبادِهِ یَا عَزِیزاً ذَاانْتِقامٍ یَا

بھی ہے اے وہ جس کا سایہ ساری مخلوق پر ہے اے وہ جس نے اپنے بندوں پرنیکیوں سے احسان کیا اے انتقام لینے والے غالب اے

مُنْتَقِماً بِعِزَّتِهِ مِنْ أَهْلِ الشِّرْکِ أَسْأَلُکَ بِحَقِّ عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ عَلَیْهِمَا

اپنے غلبے کے ساتھ مشرکوں سےانتقام لینے والے میں تجھ سے علیعليه‌السلام بن محمدعليه‌السلام کے حق کے

اَلسَّلاَمُ وَأُقَدِّمُهُ بَیْنَ یَدَیْ حَوَائِجِی أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَفْعَلَ

ساتھ سوال کرتا ہوں اور انہیں حاجتوں میں وسیلہ بناتا ہوں کہ تو محمد و آلعليه‌السلام محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل کر اور میری یہ اور یہ حاجت

بِی کَذا وَکَذا

پوری فرما ۔

(گیارھویں ساعت)

یہ آفتاب کے زرد ہونے سے پہلے سے لے کر اس کے مکمل زرد ہونے تک ہے یہ امام حسن عسکریعليه‌السلام سے منسوب ہے اور اس کی دعا یہ ہے :

یَا أَوَّلاً بِلا أَوَّلِیَّةٍ وَیَا آخِراً بِلا آخِرِیَّةٍ یَا قَیُّوْما بِلا مُنْتَهی لِقِدَمِهِ، یَا

اے اول جس سے پہلے کوئی نہیں اے آخر جس کے بعد کوئی نہیں ائے وہ قائم جس کی قدامت کی کوئی حد

عَزِیزاً بِلا انْقِطاعٍ لِعِزَّتِهِ یَا مُتَسَلِّطاً بِلا ضَعْفٍ مِنْ سُلْطانِهِ یَا

نہیں اے غالب جس کی عزت ختم نہیں ہوتی اے وہ حکمران جس کی حکومت میں کمزوری نہیں اے وہ

کَرِیماً بِدَوامِ نِعْمَتِهِ یَا جَبَّاراً وَمُعِزّاً لاََِوْلِیائِهِ یَا خَبِیراً بِعِلْمِهِ یَا عَلِیماً

عطا کرنے والے جس کی نعمت دائمی ہے اے جبروت والے اور اپنےاولیائ کو عزت دینے والے اے علم

بِقُدْرَتِهِ، یَا قَدِیراً بِذاتِهِ أَسْأَلُکَ بِحَقِّ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ عَلَیْهِمَا

کے ساتھ باخبر اے قدرت کے ساتھ عالم اے ذاتی قدرت والے میں تجھ سے سوال کرتا ہوں حسنعليه‌السلام بن

اَلسَّلاَمُ وَأُقَدِّمُهُ بَیْنَ یَدَیْ حَوائِجِی أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ

علیعليه‌السلام کے حق کے ذریعے اور اپنی حاجتوں میں انہیں وسیلہ بناتا ہوں کہ تو رحمت نازل کر محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آلعليه‌السلام محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر اور

وَأَنْ تَفْعَلَ بِی کَذا وَکَذا

میری یہ اور یہ حاجت پوری فرما ۔

(بارھویں ساعت)

یہ آفتاب کے زرد ہونے سے لے کر اس کے غروب تک ہے. یہ امام العصرعليه‌السلام سے منسوب ہے اور اس کی دعا یہ ہے :

یَا مَنْ تَوَحَّدَ بِنَفْسِهِ عَن خَلْقِهِ یَا مَنْ غَنِیَ عَنْ خَلْقِهِ بِصُنْعِهِ، یَا مَنْ

اے وہ جو بذات خود اپنی مخلوق سے یگانہ ہے اے وہ جو اپنے کام میں مخلوق سے بے نیاز ہے اے وہ جس نے

عَرَّفَ نَفْسَهُ خَلْقَهُ بِلُطْفِهِ یَا مَنْ سَلَکَ بِأَهْلِ طاعَتِهِ مَرْضاتَهُ

مہربانی سے مخلوق کو اپنا تعارف کرایا اے وہ جو فرمانبرداروں کو اپنی رضا کی طرف لے جاتا ہے اے وہ جو

یَا مَنْ أَعانَ أَهْلَ مَحَبَّتِهِ عَلَی شُکْرِهِمْ یَا مَنْ مَنَّ عَلَیْهِمْ بِدِینِهِ وَلَطُفَ

ادائے شکر میں اپنے محبّوں کی مدد کرتا ہے اے وہ جس نے اپنے دین سے ان پر احسان کیا

لَهُمْ بِنائِلِهِ أَسْأَلُکَ بِحَقِّ الْخَلَفِ الصَّالِحِ ں عَلَیْکَ

اور اپنے کرم سے انہیں نوازا میں تجھ پرخلف صالح (مہدی (عج))کے حق کا واسطہ دے

وَأَتَضَرَّعُ إلَیْکَ بِهِ وَأُقَدِّمُهُ بَیْنَ یَدَیْ حَوائِجِی أَنْ تُصَلِّیَ

کر سوالی اور تیری بارگاہ میں فریاد کرتا ہوں اور اپنی حاجتوں میں ان کو وسیلہ بناتا ہوں

عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَفْعَلَ بِی کَذا وَکَذا اَللّٰهُمَّ صَلِّ

کہ تو سرکار محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آلعليه‌السلام محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل کر اور میری یہ اور یہ حاجت پوری فرما اے معبود! محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آلعليه‌السلام محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ أُولِی الْاَمْرِ الَّذِینَ أَمَرْتَ بِطاعَتِهِمْ وَأُولِی الْاَرْحامِ الَّذِینَ

پر رحمت نازل فرما کہ وہ صاحبان امر ہیں جن کیاطاعت کا تو نے حکم دیا ہے وہ پیغمبر کے ایسے رشتہ دار ہیں جس سے وابستگی کا تو

أَمَرْتَ بِصِلَتِهِمْ وَذَوِی الْقُرْبَی الَّذِینَ أَمَرْتَ بِمَوَدَّتِهِمْ وَالْمَوَالِی

نے حکم دیا اور وہ آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے ایسے قرابت دار ہیں جن کی مودّت کا تو نے حکم دیا وہ ایسے مولیٰ

الَّذِینَ أَمَرْتَ بِعِرْفانِ حَقِّهِمْ وَأَهْلِ الْبَیْتِ الَّذِینَ أَذْهَبْتَ عَنْهُمُ

ہیں جن کا حق پہنچاننے کا تو نے حکم دیا اور ایسے اہل بیتعليه‌السلام ہیں جن سے تو نے نجاست کو دوررکھا اور انہیں

الرِّجْسَ وَطَهَّرْتَهُمْ تَطْهِیراً، أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَفْعَلَ بِی کَذا وَکَذا

پاک رکھا جو پاک رکھنے کا حق ہے یہ کہ تو محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آلعليه‌السلام محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور میری یہ اور یہ حاجت پوری فرما

(روزو شب کی دعائیں)

مقباس المصابیح میں علامہ مجلسیرحمه‌الله فرماتے ہیں کہ معتبر اسناد کے ساتھ امام جعفر صادق - سے منقول ہے کہ حق سبحانہ و تعالیٰ دن کی تین ساعتوں میں اور رات کی تین ساعتوں میں اپنی ذات کی بزرگی اور بڑائی بیان فرماتا ہے ان میں دن کی تین ساعتیں ، وقت چاشت سے اول ظہر تک اور رات کی تین ساعتیں کی آخری تہائی سے صبح تک ہیں پس جو بندہ مومن ان مذکورہ ساعتوں میں درج ذیل تمجید پڑھے اور اس کا دل خدا سے لگا ہو تو ﷲ تعالیٰ اس کی حاجات پوری فرماے گا اگر وہ بد بخت و بد انجام ہے تو خوش بخت و نیک انجام ہو جائے گا ۔

مؤلف کہتے ہیں: اگر ان ساعتوں میں یہ دعا پڑھے تو بہت مناسب ہے اور وہ دعا یہ ہے :

أَنْتَ ﷲ لاَ إلهَ إلاَّ أَنْتَ رَبُّ الْعالَمِینَ أَنْتَ ﷲ لاَ إلهَ إلاَّ أَنْتَ الرَّحْمٰنُ

تو معبود ہے نہیں کوئی معبود مگر تو کہ جہانوں کا پروردگار ہے تو معبود ہے نہیں کوئی معبود مگر تو کہ بڑے رحم

الرَّحِیمُ أَنْتَ ﷲ لاَ إلهَ إلاَّ أَنْتَ الْعَلِیُّ الْکَبِیرُ، أَنْتَ ﷲ لاَ

والا مہربان ہے تو معبود ہے نہیں کوئی معبود مگر تو کہ بلند تر و بزرگ تر ہے تو معبود ہے نہیں

إلهَ إلاَّ أَنْتَ مَلِکُ یَوْمِ الدِّینِ أَنْتَ ﷲ لاَ إلهَ إلاَّ أَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِیمُ

کوئی معبود مگر تو قیامت کے دنکا مالک ہے تو معبود ہے نہیں کوئی معبود مگر تو کہ مہربان پردہ پوش

أَنْتَ ﷲ لاَ إلهَ إلاَّ أَنْتَ الْعَزِیزُ الْحَکِیمُ أَنْتَ ﷲ لاَ إلهَ إلاَّ أَنْتَ مِنْکَ بَدْئُ

ہے تو معبود ہے نہیں کوئی معبود مگر تو کہ غلبے والا اور حکمت والاہے تو معبود ہے نہیں کوئی معبود مگر تو کہ تجھ

کُلِّ شَیْئٍ وَ إلَیْکَ یَعُودُ کُلُّ شَیْئٍ أَنْتَ ﷲ الَّذِی لاَ إلهَ إلاَّ أَنْتَ لَمْ تَزَلْ

سے ہر چیز کی ابتدائ اور تیری ہی طرف بازگشت ہے ، تو معبود ہے وہ کہ نہیں کوئی معبود مگر تو کہ ہمیشہ

وَلاَ تَزالُ أَنْتَ ﷲ لاَ إلهَ إلاَّ أَنْتَ خالِقُ الْخَیْرِ وَالشَّرِّ، أَنْتَ ﷲ لاَ

سے ہے ہمیشہ رہے گا تو وہ معبود ہے کہ نہیں کوئی معبود مگر تو ہے جو خیر و شر کا خالق ہے تو معبود ہے نہیں

إلهَ إلاَّ أَنْتَ خالِقُ الْجَنَّةِ وَالنَّارِ، أَنْتَ ﷲ لاَ إلهَ إلاَّ أَنْتَ الْاَحَدُ الصَّمَدُ لَمْ یَلِدْ

کوئی معبود مگر تو ہے جو جنت و جہنم کاخالق ہے تو معبود ہے نہیں کوئی معبود مگر توجو یگانہ و بے نیاز ہے جس نے نہ

وَلَمْ یُولَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَهُ کُفُواً أَحَدٌ أَنْتَ ﷲ لاَ إلهَ إلاَّ أَنْتَ الْمَلِکُ

جنا اور نہ جنا گیا اور نہ کوئی اس کا ہم پلہ ہے تو معبود ہے نہیں کوئی معبودمگر تو کہ بادشاہ ہے

الْقُدُّوسُ اَلسَّلاَمُ الْمُؤْمِنُ الْمُهَیمِنُ الْعَزِیزُ الْجَبَّارُ الْمُتَکَبِّرُ سُبْحانَ

پاک صفات سلامتی والا امن دینے والا نگہبان عزت والا زبر دست بڑائی والا ﷲ پاک ہر

ﷲ عَمَّا یُشْرِکُونَ أَنْتَ ﷲ الْخالِقُ الْبارئُ الْمصَوِّرُ لَکَ

اس چیز سے جسے اسکا شریک بناتے ہیں تو معبود ہے جو پیدا کرنے والا سنوارنے والا صورت بنانے والا

الْاَسْمائُ الْحُسْنَی یُسَبِّحُ لَکَ مَا فِی السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ

تیرے لیے اچھے اچھے نام ہیں تیری تسبیح کرتے ہیں جو آسمانوں اور زمین میں ہیں

وَأَنْتَ الْعَزِیزُ الْحَکِیمُ أَنْتَ ﷲ لاَ إلهَ إلاَّ أَنْتَ الْکَبِیرُ الْمُتَعالِی وَالْکِبْرِیائُ رِدَاؤُکَ

اور تو غلبے والا حکمت والا ہےتو معبود ہے نہیں کوئی معبود مگر توکہ بڑائی بلندی اور بزرگی تیرا لباس ہے ۔

(جہنم سے بچانے والی دعا)

ابن بابویہرحمه‌الله نے صحیح سند کے ساتھ امام جعفر صادق - سے روایت کی ہے کہ جو شخص ہر روز سات مرتبہ یہ دعا پڑھے:

أَسْأَلُ ﷲ الْجَنَّةَ وَأَعُوذُ بِالله مِنَ النَّارِ

میں خدا سے جنت مانگتا ہوں اور جہنم سے خدا کی پناہ لیتا ہوں ۔

تو جہنم کہتی ہے کہ خدا یا تو اسے مجھ سے بچالے، دیگر معتبر سند کے ساتھ آپ سے روایت کی گئی ہے کہ اگر کوئی مومن روزانہ چالیس گناہ کبیرہ کرے اور پھر پشیمان ہو کر یہ کلمات پڑھے تو خداے تعالیٰ اس کے گناہ بخش دے گا۔

أَسْتَغْفِرُ ﷲ الَّذِی لاَ إلهَ إلاَّ هُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ بَدِئعُ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ ذُوالْجَلالِ وَالْاِکْرَامِ

اس خدا سے معافی مانگتا ہوں کہ نہیں کوئی معبود مگر وہ زندہ پائندہ آسمانوں اور زمین کو پیدا کرنے والا جلال و اکرام کا مالک

وَأَسْأَلُهُ أَنْ یَتُوبَ عَلَیَّ

اور سوال کرتا ہوں کہ وہ میری تو بہ قبول کر لے۔

(گذشتہ اور آئندہ نعمتوں کا شکر بجا لانے کی دعا )

ایک اور معتبر سند کے ساتھ آنجنابعليه‌السلام سے روایت ہے کہ جو شخص روزانہ سات مرتبہ یہ کہے:

الْحَمْدُ لِلّٰهِِ عَلَی کُلِّ نِعْمَةٍ کانَتْ أَوْ هِیَ کائِنَةٌ

خدا کی حمد ہے ہر اس نعمت پر جو پہلے ملی تھی یا اب ملی ہے۔تو اس نے گذشتہ اور آئندہ نعمتوں کا شکر ادا کیا ،

(نیکیوں کی کثرت اور گناہوں سے بخشش کی دعا)

معتبر سند کے ساتھ امام جعفر صادق - ہی سے روایت ہے کہ جو شخص ہر روز پچیس مرتبہ یہ دعا پڑھے:

اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِینَ وَالْمُؤْمِناتِ وَالْمُسْلِمِینَ وَالْمُسْلِماتِ

اے ﷲ بخش دے تمام مومنین و مومنات کو اور تمام مسلمین و مسلمات کو۔

تو حق تعالیٰ اس کے لیے تمام گزرے ہوئے اور آئندہ قیامت تک آنے والے مومنوں کی تعداد کے برابر نیکیاں لکھ دیگا، اتنی ہی تعداد میں اسکے گناہ بخش دیگا اور بہشت میں اسکے اتنے ہی درجات بلند کر دیگا

(سترقسم کی بلاؤں سے دوری کی دعا)

. معتبر سند کے ساتھ آپ ہی سے روایت ہے کہ جو شخص روزانہ سو مرتبہ کہے:

لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إلاَّ بِالله

نہیں طاقت و قوت مگر جو ﷲسے ہے۔

تو خدائے تعالیٰ اس سے ستر قسم کی بلائیں دور کر دے گا جن میں سب سے کم تر رنج و غم دور کر دینا ہے اور ایک دوسری روایت کے مطابق اس شخص کو فقر کبھی دامن گیر نہ ہو گا ۔

شیخ کلینیرحمه‌الله ،طبرسیرحمه‌الله اور دیگر علمائ نے حسن اور معتبر اسناد کیساتھ امام جعفر صادق -سے روایت کی ہے کہ رسول اکرم روزانہ ستر مرتبہأسْتَغْفِرُ ﷲ اور ستر مرتبہأَتُوبُ إلَی ﷲ

میں خدا سے معافی مانگتا ہوں۔خدا کے حضور توبہ کرتا ہوں ۔کہا کرتے تھے۔

(فقر و غربت اور وحشت قبر سے امان والی دعا)

کشف الغمہ اور امالی شیخ طوسیرحمه‌الله میں معتبر سند کے ساتھ روایت کی گئی ہے کہ حضرت رسول نے فرمایا کہ جو شخص روزانہ سو مرتبہ کہے:

لاَ إلهَ إلاَّ ﷲ الْمَلِکُ الْحَقُّ الْمُبِینُ

نہیں ہے کوئی معبود سوائے ﷲ کے جو واضح حق کا بادشاہ ہے۔

تو وہ فقر و غربت اور وحشت قبر سے امان پا جائے گا ، تو انگری کا رخ اس کی طرف ہوجا ئے گا اور اس کے لیے جنت کے دروازے کھل جائیں گے امالی میںلَاٰ اِلٰهَ اِلَّا ﷲ الحَقُّ الْمُبِیْنَ نقل ہوا ہے اور ثواب الاعمال و محاسن برقیرحمه‌الله میں سوکی بجاے تیس مرتبہ پڑھنے کا ذکر آیا ہے

(اہم حاجات بر لانے والی دعا )

. قطب راوندیرحمه‌الله نے کتاب دعوات میں امام علی رضاعليه‌السلام سے روایت نقل کی گئی ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا:جو شخص یہ چاہتا ہے کہ ملا اعلیٰ میں اسکی مجاہدین سے بھی زیادہ تعریف کی جائے تو اسے روزانہ یہ دعا پڑھنی چاہیئے. پس اگر اسے کوئی حاجت درپیش ہوگی تو وہ پوری کی جائیگی، اگر اس کا کوئی دشمن ہوگا تو یہ اس پر غالب آئیگا، اگر مقروض ہوگا تو اسکا قرض ادا ہو جائیگااور اگر رنج و غم میں مبتلا ہوگا تو وہ دور ہوجا ئیگا یہ دعا ساتوں آسمانوں سے گزر کر لوح محفوظ تک جا پہنچتی ہے اور وہاں اس کیلئے لکھ دی جاتی ہے ، وہ دعا یہ ہے :

سُبْحانَ ﷲ کَما یَنْبَغِی ﷲِ، وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ کَما یَنْبَغِی لِلّٰهِ، وَلاَ إلهَ إلاَّ

ﷲ پاک و پاکیزہ ہے جیسےاسے ہونا چاہیئے حمد خدا کے لیے ہے جیسی کہ ہونی چاہیئے نہیں کوئی

ﷲ کَما یَنْبَغِی لِلّٰهِ وَﷲ أَکْبَرُ کَما یَنْبَغِی ﷲِ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ

معبود مگر ﷲ جیسا کہ ہونا چاہیئےﷲ بزرگ تر ہے جیسا کہ اسے ہونا چاہیئے نہیں کوئی حرکت و قوت

إلاَّ بِالله وَصَلَّی ﷲ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی أَهْلِ بَیْتِهِ وَجَمِیعِ

مگر جو ﷲ سے ہے اور خدا رحمت فرماے اپنے نبی محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر اوران کے اہل بیتعليه‌السلام پر اور وہ رحمت

الْمُرْسَلِین وَالنَّبِیِّینَ حَتَّی یَرْضَی ﷲ

کرے تمام رسولوں اور نبیوں پر اس قدر کہ وہ راضی ہو جائے۔

(خدا کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے والی دعا )

معتبر سند کے ساتھ امام علی رضا- سے روایت ہے کہ اصحاب پیغمبر میں سے ایک شخص کو کہیں سے ایک خط ملا جسے وہ آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی خدمت میں لے آیا آپ نے حکم فرمایا کہ تمام اصحاب اکٹھے ہوں ، جب وہ اکٹھے ہو گئے تو حضرت رسول اکرم منبر پر تشریف لے گئے اور ارشاد فرمایا :یہ وہ خط ہے جو حضرت موسیٰعليه‌السلام کے وصی یوشع بن نون نے لکھا اور اس کا مضمون یہ ہے: بسم ﷲالرحمٰن الرحیم یقینا تمہارا پروردگار تمہارا دوست اور مہربان ہے ، یقینا خدا کے بہترین بندے گمنام پرہیز گار ہیں اور خدا کی بد ترین مخلوق وہ لوگ ہیں جو جھوٹی ریاست و حکومت کے طلب گار اور لوگوں میں معروف ہیں پس جو شخص یہ چاہتا ہے کہ اسے کامل اور پورا ثواب ملے اور خدا کی نعمتوں کا شکر ادا کرے تو اسے چاہیئے کہ ہر روز یہ دعا پڑھے :

سُبْحانَ ﷲ کَما یَنْبَغِی ﷲِ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِِ کَما یَنْبَغِی لِلّٰهِ وَلاَ إلهَ إلاَّ

ﷲپاک و پاکیزہ ہے جیسے اسے ہونا چاہیئے حمد خدا کے لیے ہے جیسی کہ ہونی چاہیئے کوئی معبود نہیں مگر

ﷲ کَما یَنْبَغِی لِلّٰهِ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إلاَّ بِالله، وَصَلَّی ﷲ

ﷲ جیسا کہ اسے ہونا چاہیئے نہیں کوئی طاقت و قوت مگر وہ جو ﷲ سے ہے اور خدا رحمت

عَلَی مُحَمَّدٍ وَأَهْلِ بَیْتِهِ النَّبِیِّ الاَُْمِّیِّ وَعَلَی جَمِیعِ الْمُرْسَلِینَ

فرماے حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر جو نبی امی ہیں اور ان کے اہل بیت پر خدا کرے تمام رسولوںعليه‌السلام اور نبیوںعليه‌السلام پر

وَالنَّبِیِّینَ حَتَّ یَرْضَی ﷲ

اس قدر کہ وہ راضی ہو جائے۔

(گناہوں سے پاکیزگی کی دعا)

بلد الامین میں رسول اللہ سے منقول ہے کہ جو شخص روزانہ دس مرتبہ

بِسْمِ ﷲ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إلاَّ بِالله الْعَلِیِّ لْعَظِیمِ

خدا کے نام سے بڑا رحم والا مہربان ہے نہیں کوئی حرکت و قوتمگر وہ جو بلند و بزرگ خدا سے ہے

کہے تو وہ گناہوں سے اس طرح پاک ہو جائے گا کہ گویا آج ہی شکم مادر سے پیدا ہوا ہے ، خدا اس سے ستر قسم کی بلائیں دور کر دیگا، جن میں دیوانگی ،برص ، جذام اور فالج بھی شامل ہیں اور خدا ستر ہزار فرشتے بھیج دے گا جو اس کیلئے استغفار کرتے رہیں گے۔

(فقر و فاقہ سے بچانے والی دعا)

امام جعفر صادقعليه‌السلام فرماتے ہیں جو شخص روزانہ سو مرتبہ کہے:

لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إلاَّ بِالله تو کبھی فقروفاقہ کا شکار نہ ہوگا

نہیں کوئی طاقت و قوت مگر جو خدا سے ہے

(جہنم کی آگ سے بچانے والی دعا)

جو روزانہ سو مرتبہ کہے:

سُبْحانَ ﷲ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِِ وَلاَ إلهَ إلاَّ ﷲ وَﷲ أَکْبَرُ

ﷲ پاک تر ہے حمد خدا ہی کے لیے ہے ، نہیں کوئی معبود سوائے ﷲ کے اور ﷲ بزرگ تر ہے۔

تو خداے تعالیٰ اس کے بدن کو جہنم کی آگ پر حرام کر دے گا.

(چار ہزار گناہ کبیرہ معاف ہو جانے کی دعا)

بلد الامین میں حضرت رسول اکرم سے روایت ہوئی ہے کہ جو شخص روزانہ دس مرتبہ یہ دعا پڑھے تو حق تعالیٰ اس کے چار ہزار گناہان کبیرہ معاف کر دے گا، اسے سکرات موت ، فشار قبر اور قیامت کے ایک لاکھ ہولناک مناظر سے بچا لے گا، اسے شیطان اور اس کے لشکروں سے محفوظ رکھے گا۔ اس کا قرض ادا فرمائے گا اور اس کے تمام رنج وغم دور کرے گا وہ یہ دعا ہے ۔

أَعْدَدْتُ لِکُلِّ هَوْلٍ لاَ إلهَ إلاَّ ﷲ وَلِکُلِّ هَمٍّ وَغَمٍّ مَا شائَ ﷲ وَلِکُلِّ

میں تیار ہوں کہ ہر دہشت پر رکہوں نہیں کوئی معبود سوائے ﷲ کے ہر غم و اندیشے میں کہوں جو چاہے ﷲ ہر

نِعْمَةٍ الْحَمْدُ لِلّٰهِ وَلِکُلِّ رَخائٍ الشُّکْرُ لِلّٰهِِ وَلِکُلِّ أُعْجُوبَةٍ سُبْحانَ ﷲ

نعمت پر کہوں حمد ہے ﷲ کے لیے ہر راحت میں کہوں شکر ہے خدا کاہر عجیب امر پر کہوں پاک تر ہے

وَلِکُلِّ ذَنْبٍ أَسْتَغْفِرُ ﷲ وَلِکُلِّ مُصِیبَةٍ إنَّا لِلّٰهِِ وَ إنَّا إلَیْهِ راجِعُونَ

ﷲ ہر گناہ پر کہوں ﷲ سے معافی مانگتا ہوں ہر مصیبت پر کہوں ہم ﷲ کے لیے ہیں اور اسی کی طرف پلٹ

وَلِکُلِّ ضِیقٍ حَسْبِیَ ﷲ وَلِکُلِّ قَضائٍ وَقَدَرٍ تَوَکَّلْتُ عَلَی ﷲ وَلِکُلِّ عَدُوٍّ اعْتَصَمْتُ بِالله

جائیں گے ہر تکلیف میں کہوں مجھے ﷲ کافی ہے ہر ہونی شدنی پر کہوں میں ﷲ ہی پر بھر وسہ کرتا ہوں ہر دشمن کیلئے کہوں میں خدا کی

وَلِکُلِّ طاعَةٍ وَمَعْصِیَةٍ لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إلاَّ بِالله الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ

ناہ لیتاہوں اور ہر اطاعت اور نافرمانی پر کہوں نہیں کوئی طاقت و قوت مگروہ جو ﷲ بلند و بزرگ سے ہے۔

(کثرت سے نیکیاں ملنے اور شر شیطان سے محفوظ رہنے کی دعا)

شیخ کلینیرحمه‌الله ، ابن بابویہرحمه‌الله اور برقیرحمه‌الله نے معتبر اسناد کے ساتھ امام جعفر صادقعليه‌السلام سے روایت کی ہے کہ جو شخص روزانہ دس مرتبہ یہ دعا پڑھے تو ﷲ تعالیٰ اس کیلئے پینتالیس ہزار نیکیاں لکھ دے گا اس کی پینتالیس ہزار برائیاں مٹا دے گا اور بہشت میں اس کے پینتالیس ہزار درجے بلند کر دے گا. اس کو شیطانوں اور ظالموں کے شر سے محفوظ رکھے گا اور گناہ کبیرہ کا اس پر کوئی بس نہ چل سکے گا۔

ایک اور روایت کے مطابق وہ شخص ایسا ہو گا جیسے اس نے قرآن مجید کے بارہ ختم کیے ہوں اور خدا بہشت میں اس کے لیے مکان تیار کرے گا ، البتہ ابن بابویہرحمه‌الله کی روایت میں دس مرتبہ پڑھنے کا ذکر نہیں آیا اور وہ دعا یہ ہے۔

أَشْهَدُ أَنْ لاَ إلهَ إلاَّ ﷲ وَحْدَهُ لاَ شَرِیکَ لَهُ إلهاً واحِداً أَحَداً

میں گواہی دیتا ہو ں کہ کوئی نہیں معبود سوائے ﷲ کے وہ یکتا ہے کہ اس کا کوئی شریک نہیں وہ معبود ہے

صَمَداً لَمْ یَتَّخِذْ صاحِبَةً وَلاَ وَلَداً

اکیلا یگانہ بے نیاز کہ جس کی نہ کوئی زوجہ ہے اور نہ کوئی فرزند۔

(نگاہ رحمت الہی حاصل ہونے کی دعا)

ثواب الاعمال، کافی اور محاسن میں امام جعفر صادقعليه‌السلام سے روایت ہے کہ ، حضرت رسول اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے فرمایا :جو شخص روزانہ پندرہ مرتبہ کہے:

لاَ إلهَ إلاَّ ﷲ حَقّاً حَقّاً لاَ إلهَ إلاَّ ﷲ إیِماناً وَتَصْدِیقاً لاَ

ﷲ کے سوائے کوئی معبود نہیںاور یہی حق ہے ﷲ کے سوائے کوئی معبود نہیں وہ ایمان بھی ہے اور تصدیق بھی ﷲ

إلهَ إلاَّ ﷲ عُبُودِیَّةً وَرِقّاً

کے سوائے کوئی معبود نہیں اُسی کی عبدیت اور غلامی ہے۔

تو خدا نگاہ رحمت اس سے نہ پھیرے گا یہاں تک کہ اسے بہشت میں پہنچا دے گا

(بہت زیادہ اجر ثواب ملنے کی دعا)

. محاسن برقی میں حضرت رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے روایت کی گئی ہے کہ جو شخص روزانہ سو مرتبہ’’سُبْحَانَ ﷲ‘‘کہے تو اس کا ثواب کعبہ میں سو اونٹ قربانی کرنے سے زیادہ ہے جو شخص سو مرتبہ ’’اَلْحَمْدُ ﷲِ‘‘ کہے تو یہ اس کے لیے سو غلام آزاد کرنے سے بہتر ہے، جو شخص سو مرتبہ’’ﷲ اَکْبَرُ‘‘ کہے تو اس کا ثواب زین ولگام سمیت سو گھوڑے جہاد میں بھیجنے سے زیادہ ہے اور جو شخص سو مرتبہ’’لَا اِلٰہَ اِلَّا ﷲ‘‘ کہے تو اس کے عمل سے کسی کا عمل بہتر و بیشتر نہیں ہوگا مگر اس کا جو یہ کلمہ اس سے زیادہ تعداد میں پڑھے گا ۔

عبادت اور خلوص نیت

بنی اسرائیل کے عابد کا واقعہ

قطب راوندیرحمه‌الله نے روایت کی ہے کہ بنی اسرائیل میں ایک عابد تھا کہ جس نے سالہا سال تک خدا کی عبادت کی تھی .ایک دن اس نے ﷲ تعالیٰ سے دعا کی کہ پروردگارا! میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ تیرے نزدیک میری کیفیت کیا ہے ؟اگر تو نے میرے اعمال کو پسند کر لیا ہے، پھر میں ایسے اعمال میں اور اضافہ کروں ورنہ مرنے سے پہلے تو بہ کروں! اس پر حق تعالےٰ نے اس کے پاس ایک فرشتہ بھیجا، جس نے آکر کہا: تیرا کوئی بھی عمل خدا کے نزدیک قبول نہیں ہے! اس نے پوچھا: میری اتنی ساری عبادت کیا ہوئی؟فرشتے نے کہا: تو نیکی کا جو بھی کام کرتا تھا لوگوں کو بتاتا رہتا تھا. اس طرح تو یہ چاہتا تھا کہ لوگ تیری تعریف کریں اور تجھے نیک و پارسا جانیں تو اب تمہارا اجر وہی ہے جو تو چاہتا تھا یہ سن کر وہ عابد بہت پریشان ہوا اور گریہ کرنے لگا ، فرشتہ دوبارہ اس کے پاس آیااور کہا حق تعالیٰ فرماتا ہے کہ اب تو خود کو مجھ سے خرید لے اور اپنے بدن کی رگوںکے برابر صدقہ دیا کر! اس نے عرض کیا ، میں کیسے یہ کام کر سکتا ہوں فرمایا: روزانہ اپنی رگوں کی تعدادیعنی تین سو ساٹھ مرتبہ یہ کہا کرو:

سُبْحانَ ﷲ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِِ وَلاَ إلهَ إلاَّ ﷲ وَﷲ أَکْبَرُ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إلاَّ بِالله

ﷲ پاک تر ہے حمد ﷲ ہی کے لیے ہے نہیں کوئی معبود سواے ﷲ کے اور ﷲ بزرگ تر ہے نہیں کوئی طاقت و قوت مگر جو خدا سے ہے۔

اس نے کہا: پالنے والے! اس سے کچھ زیادہ عطا فرما! حکم ہوا کہ اگر اس سے زیادہ مرتبہ پڑھو گے تو زیادہ ثواب حاصل کرو گے۔

کلینیرحمه‌الله نے معتبر سند کے ساتھ امام جعفر صادقعليه‌السلام سے روایت کی ہے کہ حضرت رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اپنے بدن کی رگوں کی تعداد کے مطابق یعنی تین سو ساٹھ مرتبہ یہ کہا کرتے تھے:

الْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعالَمِینَ کَثِیراً عَلَی کُلِّ حَالٍ

حمد ہے ﷲ کیلئے جو جہانوں کا رب ہے ہر حال میں بہت بہت حمد۔

(کثرت علم ومال کی دعا)

ایک اور روایت کے مطابق آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے منقول ہے کہ جو شخص لگاتار دو مہینے تک روزانہ چار سو مرتبہ یہ دعا پڑھے: تو خداوند عالم اسے بہت زیادہ علم عطا کرے گا یا بہت زیادہ مال و عنایت فرماے گا۔

وہ یہ دعا ہے:

أَسْتَغْفِرُ ﷲ الَّذِی لاَ إلهَ إلاَّ هُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیمُ بَدِیعُ

معافی مانگتا ہوں ﷲ سے کہ جس کے سوا کوئی معبود نہیں وہ زندہ و پائندہ بڑا رحم والا مہربان آسمانوں

السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ مِنْ جَمِیعِ ظُلْمِی وَجُرْمِی وَ إسْرافِی عَلَی

اور زمین کا ایجاد کرنے والا ہے معافی مانگتا ہوں اپنے ہر ظلم ، جرم اور زیادتی پر جو اپنے اوپر کیااور اس

نَفْسِی وَأَتُوبُ إلَیْهِ

کے حضور توبہ کرتا ہوں۔

شیخ طوسیرحمه‌الله اور دیگر علما نے روایت کی ہے، سنت ہے کہ روزانہ یہ دعا پڑھے:

اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ بِنُورِ وَجْهِکَ الْمُشْرِقِ الْحَیِّ الْباقِی الْکَرِیمِ

اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیری ذات کے نور کا واسطہ دے کر جو روشن زندہ باقی اور بزرگی

وَأَسْأَلُکَ بِنُورِ وَجْهِکَ الْقُدُّوْسِ الَّذِی أَشْرَقَتْ بِهِ السَّمٰوَاتُ وَانْکَشَفَتْ

والا ہے اور سوال کرتا ہوں بواسطہ تیری ذات کے نور کے جو پاکیزہ ہے جس سے آسمان روشن ہوگئے

بِهِ الظُّلُماتُ وَصَلُحَ عَلَیْهِ أَمْرُ الْاَوَّلِینَ وَالْآخِرِینَ أَنْ تُصَلِّیَ

جس سے تاریکیاں چھٹ گیئں اور اولین آخرین کے معاملات سنور گئے یہ سوال کہ تو رحمت فرما محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور

عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِهِ وَأَنْ تُصْلِحَ لِی شَأْنِی کُلَّهُ

ان کی آلعليه‌السلام پر اور میرے تمام امور کو بہتر بنادے

( دنیاوی و اخروی امور خدا کے سپرد کرنے کی دعا)

کفعمیرحمه‌الله نے امام محمد باقرعليه‌السلام سے روایت کی ہے کہ جو شخص روزانہ یہ دعا پڑھے تو ﷲ تعالیٰ اسکے دنیاوی اور اخروی امور کو خود سنبھا لے گا۔

بِسْمِ ﷲ حَسْبِیَ ﷲ تَوَکَّلْتُ عَلَی ﷲ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ

خدا کے نام سے میرے لیے ﷲ کافی ہے میں ﷲ پر بھر وسہ کرتا ہوں اے معبود! میں تجھ سے اپنے

خَیْرَ أُمُورِی کُلِّها، وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ خِزْیِ الدُّنْیا وَعَذَابِ الْآخِرَةِ

تمام امور کی بہتری کا سوال کرتا ہوں اور تیری پناہ لیتا ہوں دنیا کی رسوائی اور آخرت کے عذاب سے۔

(بہشت میں اپنا مقام دیکھنے کی دعا)

روایت ہے کہ جو شخص یہ دعا روزانہ سات مرتبہ پڑھے تو اس کے دنیا و عقبیٰ کے امور کی کفایت کی جائے گی۔

حَسْبِیَ ﷲ رَبِّیَ ﷲ لاَ إلهَ إلاَّ هُوَ عَلَیْهِ تَوَکَّلْتُ، وَهُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیمِ

مجھے ﷲ کافی ہے ﷲ میرا رب ہے نہیں کوئی معبود مگر وہی میں اس پر بھر وسہ کرتا ہوں اور وہ عرش عظیم کا مالک ہے

روا یت ہے کہ جو شخص سال بھر تک روزانہ ایک مرتبہ یہ دعا پڑھے تو وہ اس وقت دنیا سے نہیں جائے گا جب تک کہ بہشت میں اپنا مقام دیکھ نہیں لے گا۔

سُبْحانَ الدَّائِمِ الْقائِمِ سُبْحانَ الْقائِمِ الدَّائِمِ سُبْحانَ الْواحِدِ الْاَحَدِ سُبْحانَ الْفَرْدِ الصَّمَدِ

پاک تر ہے وہ جو دائم و قائم ہے پاک ہے وہ جو قائم و دائم ہے پاک ہے وہ جوتنہا دیکتا ہے پاک ہے وہ جو یگانہ و بے نیاز ہے

سُبْحانَ الْحَیِّ الْقَیُّوْمِ سُبْحانَ ﷲ وَبِحَمْدِهِ سُبْحانَ الْحَیِّ الَّذِی لاَ

پاک ہے جو زندہ و پائندہ ہے ﷲ پاک ہے میں اسکی حمد کرتا ہوں پاک ہے وہ زندہ جس کو موت نہیں

یَمُوتُ سُبْحانَ الْمَلِکِ الْقُدُّوْسِ سُبْحانَ رَبِّ الْمَلائِکَةِ وَالرُّوْح سُبْحان الْعَلِیِّ الْاَعْلَی سُبْحانَهُ وَتَعَالی

آئے گی پاک ہے وہ جو بادشاہ ہے باصفا پاک ہے وہ جو ملائکہ اور روح کارب ہے پاک ہے وہ جو بلندوبلندتر ہے وہی پاک و بلند ہے ۔