مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)0%

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو) مؤلف:
زمرہ جات: ادعیہ اور زیارات کی کتابیں

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مؤلف: شیخ عباس بن محمد رضا قمی
زمرہ جات:

مشاہدے: 185916
ڈاؤنلوڈ: 11108

تبصرے:

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 170 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 185916 / ڈاؤنلوڈ: 11108
سائز سائز سائز
مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مؤلف:
اردو

(چوتھی فصل )

بعض دعائیں جو نماز سے پہلے اور اسکے بعد پڑھی جاتی ہیں یہ پانچ دعائیں ہیں ۔

(پہلی دعا)

امام جعفر صادق - سے منقول ہے کی امیر المومنین علیعليه‌السلام ابن ابی طالب+ نے فرمایا جو شخص نماز کیلئے اٹھتے وقت اور نماز شروع کرنے سے پہلے یہ دعا پڑھے وہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآلعليه‌السلام محمد کے ساتھ ہوگا ۔

اَللّٰهُمَّ إنِّی أَتَوَجَّهُ إلَیْکَ بِمُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأُقَدِّمُهُمْ بَیْنَ یَدَیْ

اے معبود میں محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآلعليه‌السلام محمد کے ذریعے سے تیری طرف رخ کر رہا ہوں میں نے انہیں نماز کے آگے

صَلَواتِی وَأَتَقَرَّبُ بِهِمْ إلَیْکَ فَاجْعَلْنِی بِهِمْ وَجِیهاً فِی الدُّنْیا وَالْاَخِرَةِ

رکھا اور ان کے وسیلے سےتیرا قرب چاہتا ہوں پس انکے واسطے سے مجھ کو دنیا آخرت میں

وَمِنَ الْمُقَرَّبِینَ مَنَنْتَ عَلَیَّ بِمَعْرِفَتِهِمْ فَاخْتِم لِی بِطاعَتِهِمْ وَمَعْرِفَتِهِمْ

عزت دار اور مقرب قرار دے اور ان کیمعرفت کرا کے تو نے مجھ پر احسان کیاہے پس میرا خاتمہ ان کی

وَوِلایَتِهِمْ فَ إنَّهَا السَّعادَةُ وَاخْتِمْ لِی بِهَا فَ إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ

پیروی ان کی معرفت اور ولایت میں فرما کہ یہ خوش بختی ہے تو میرا خاتمہ اس پر کر یقینا تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ۔

پس نماز بجا لائے اور اس کے بعد کہے:اَللَّهُمَّ اجْعَلْنِی مَعَ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ فِی کُلِّ عافِیَةٍ

اے معبود تو مجھ کو محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور آلعليه‌السلام محمد کے ساتھ رکھ ہر سہولت

وَبَلائٍ وَاجْعَلْنِی مَعَ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ فِی کُلِّ مَثْوی وَمُنْقَلَبٍ اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ

اور مشکل میں اور ہرمقام و منزل میں مجھ کو انہی کے ساتھ قراردے اے معبود میری زندگی ان کی

مَحْیَایَ مَحْیَاهُمْ وَمَمَاتِی مَمَاتَهُمْ وَاجْعَلْنِی مَعَهُمْ فِی الْمَوَاطِنِ کُلِّها

زندگی جیسی اور میری موت ان کی موت جیسی بنا دے اور ہر مقام پر مجھ کو ان کے ساتھ کر دے میرے

وَلاَ تُفَرِّقْ بَیْنِی وَبَیْنَهُمْ إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ

اور ان کے درمیان دورینہ ڈال یقینا تو ہر چیز پر قدرترکھتا ہے ۔

(دوسری دعا)

صفوان جمال سے روایت ہے کہ میںنے امام جعفر صادق - کو دیکھا کی آپعليه‌السلام قبلہ رخ ہوئے اور تکبیر سے پہلے یہ دعا پڑھی:

اَللّٰهُمَّ لاَ تُؤْیِسْنِی مِنْ رَوْحِکَ وَلاَ تُقَنِّطْنِی مِنْ رَحْمَتِکَ وَلاَ

اے معبود مجھے اپنی مہربانی سے ناامید نہ کر اپنی رحمت سےبے آس نہ فرما اور مجھے اپنی تدبیر

تُؤْمِنِّی مَکْرَکَ فَ إنَّهُ لاَ یَأْمَنُ مَکْرَ ﷲ إلاَّ الْقَوْمُ الْخاسِرُونَ

سے بے خطر نہ ہونے دے کہ خدا کی تدبیر سے بے خطر ریاکار ہی ہوتے ہیں ۔

(تیسری دعا)

امام جعفر صادق - سے مروی ہے کہ امیر المومنین علیعليه‌السلام ابن ابی طالب + جب زوال سے فارغ ہوجاتے تو کہا کرتے:

اَللّٰهُمَّ إنِّی أَتَقَرَّبُ إلَیْکَ بِجُودِکَ وَکَرَمِکَ وَأَتَقَرَّبُ إلَیْکَ بِمُحَمَّدٍ

اے معبودمیں تیرا قرب چاہتا ہوں تیریعطا و بخشش کے ذریعے تیرا قرب چاہتا ہوں تیرے

عَبْدِکَ وَرَسُولِکَ وَأَتَقَرَّبُ إلَیْکَ بِمَلائِکَتِکَ الْمُقَرَّبِینَ

بندے اور رسول محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے ذریعے سےاور تیرا قرب چاہتا ہوں تیرے مقرب فرشتوں سے

وَأَنْبِیَائِکَ الْمُرْسَلِینَ وَبِکَ اَللّٰهُمَّ أَنْتَ الْغَنِیُّ وَبِی عَنِّیَ الْفاقَةُ إلَیْکَ

اور تیرے بھیجے ہوئے نبییوںعليه‌السلام سے اور تیرے ذریعے سے اے معبود تو مجھ سے بے نیازہے اور میں تیرا محتاج ہوں

أَنْتَ الْغَنِیُّ وَأَنَا الْفَقِیرُ إلَیْکَ أَقَلْتَنِی عَثْرَتِی وَسَتَرْتَ عَلَیَّ ذُنُوبِی

تو صاحب مال اور میں تجھ سے مانگنے والا ہوں تونے میری خطائوں سے در گزر کی اورمیرے گناہوں کو ڈھانپا

فَاقْضِ الْیَوْمَ حاجَتِی وَلاَ تُعَذِّبْنِی بِقَبِیحِ مَا تَعْلَمُ مِنِّی بَلْ عَفْوُکَ

پس آج میری حاجت پوری فرما تو میری جس برائی کوجانتا ہے اس کی سزا نہ دے کہ تیری

وَجُودُکَ یَسَعُنِی

معافی اور عطا نے گھیراہوا ہے۔

پھر حضرت سر سجدے میں رکھتے اور کہتے:

يَاأَهْلَ التَّقْوَی وَیَا أَهْلَ الْمَغْفِرَةِ یَا بَرُّ یَا رَحِیمُ أَنْتَ أَبَرُّ بِی مِنْ أَبِی وَأُمِّی

اے بچانے والے اے بخشش دینے والے اے نیکیوں والے اے مہربان توپر میرے ماں باپ پر اور ساری مخلوق

وَمِنْ جَمِیعِ الْخَلائِقِ اقْلِبْنِی بِقَضائِ حاجَتِی مُجاباً دُعائِی مَرْحُوماً صَوْتِی قَد

سے بڑھ کر مہربان ہے مجھے پلٹا حاجت بر آری کے ساتھ میری دعا قبول فرما میری آواز پر رحم کر کہ تو نے طرح طرح

کَشَفْتَ أَنْوَاعَ الْبَلائِ عَنِّی

کی بلائیں مجھ سے دور کی ہیں۔

(چوتھی دعا)

حضرت امام محمد تقی - فرماتے ہیں جب فریضہ نماز سے فا رغ ہو جائے تو یہ کہے:

رَضِیتُ بِالله رَبّاً وَبِمُحَمَّدٍ نَبِیّاً وَبِالْاِسْلامِ دِیناً وَبِالْقُرْآنِ کِتاباً وَبِعَلیٍّ

میں راضی ہوں کہ اللہ میرا رب ہے محمدمیرے نبی ہیں اسلام میرا دین ہے اور قرآن میرا کتاب ہے اور علیعليه‌السلام

وَالْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ وعَلیٍّ وَمُحَمَّدٍ وجعفرٍ وموسَی وعَلِیٍّ ومُحمَّدٍ وعَلِیٍّ والحَسَنِ والحجّةِ

حسنعليه‌السلام ، حسینعليه‌السلام ، علیعليه‌السلام محمدعليه‌السلام ، جعفر،عليه‌السلام موسیٰعليه‌السلام علیعليه‌السلام ، محمدعليه‌السلام ، علیعليه‌السلام حسنعليه‌السلام ، اور حجۃعليه‌السلام میرے امامعليه‌السلام ہیں

اَللّٰهُمَّ وَلِیُّکَ الحُجَّةُ الْقَآئِمَ فَاحْفَظْهُ مِنْ بَیْنِ یَدَیْهِ وَمِنْ خَلْفِهِ وَعَنْ

اے معبود تیرا ولی حجۃ القائم ہے پس اس کی حفاظت اس کے آگے سے اس کے پیچھے سے اس کے

یَمِینِهِ وَعَنْ شِمالِهِ وَمِنْ فَوْقِهِ وَمِنْ تَحْتِهِ وَامْدُدْ لَهُ فِی عُمْرِهِ وَاجْعَلْهُ الْقائِمَ بِأَمْرِکَ

دائیں سے اس کے بائیں سے اس کے اوپر سے اور اس کے نیچے سے اسکی زندگی میں طول دے اسے قرار دے جو تیرے حکم سے قائم ہے تیرے

وَالْمُنْتَصِرَ لِدِینِکَ وَأَرِهِ مَا یُحِبُّ وَما تَقَرُّ بِهِ عَیْنُهُ فِی نَفْسِهِ وَذُرِّیَّتِهِ

دین کا مدد گار ہو اسے وہ دکھا جو اسے پسند ہے جس سے اسکی آنکھیں ٹھنڈی ہوں اس کی ذات میں اس

وَفِی أَهْلِهِ وَمالِهِ وَفِی شِیعَتِهِ وَفِی عَدُوِّهِ وَأَرِحِمْ مِنْهُ مَا یَحْذَرُونَ

کی اولاد میں اس کے خاندان میں مال میں اسکے دوستوں اور دشمنوں میں دشمنوں کو اس سے وہی دکھا جس سے ڈرتے

وَأَرِهِ فِیهِمْ مَا یُحِبُّ وَتُقِرُّ بِهِ عَیْنَهُ وَاشْفِ بِه صُدُورَنا وَصُدُورَ قَوْمٍ مُؤْمِنِینَ

ہیں اسے دن میں وہی دکھا جو اسے پسند ہے جس سے اس کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں ہماریاور مومنوں کےدلوں میں شفا دے ۔

اور فرمایا کہ جب رسول اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نماز سے فارغ ہوتے تو کہا کرتے:

اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِی مَا قَدَّمْتُ وَما أَخَّرْتُ وَما أَسْرَرْتُ وَما أَعْلَنْتُ وَ إسْرَافِی

اے معبود معاف کردے جو گناہ میں نےپہلے کیے ہیں اور جو بعد میں کیے اور جومیں نے چھپ کر کیے اور جو بظاہر کیے

عَلَی نَفْسِی وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّی اللّٰهُمَّ أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَالْمُؤَخِّرُ لاَ إلهَ إلاَّ أَنْتَ

میں نے اپنی جان پر جوظلم کیا وہ بھی جسےتو مجھ سے زیادہ جانتا ہے اے معبود توآگے بڑھانے والا اور پیچھے کرنے والا

بِعِلْمِکَ الْغَیْب وَبِقُدْرَتِکَ عَلَی الْخَلْقِ أَجْمَعِینَ، مَا

ہے نہیں کوئی معبود مگر تو ہے تو ہی غیب کوجانتا ہے اور ساری مخلوقات پر قدرت رکھتا ہے جب تک تو میرا زندہ رہنا

عَلِمْتَ الْحَیاةَ خَیْرَاً لِی فَأَحْیِنِی وَتَوَفَّنِی إذا عَلِمْتَ الْوَفَاةَ خَیْراً لِی

بہترسمجھے مجھ کو زندہ رکھ اور جب تو میری موت کو مناسب سمجھے مجھے موت دے دے

اللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ خَشْیَتَکَ فِی السِّرِّ وَالْعَلانِیَةِ وَکَلِمَةَ الْحَقِّ

اے معبود میں سوال کرتا ہوں کہ مجھ پر پوشیدہ اور ظاہر ا تیرا خوف طاری رہے میں حق بات کہوں

فِی الْغَضَبِ وَالرِّضا وَالْقَصْدَ فِی الْفَقْرِ وَالْغِنَی وأَسْأَلُکَ نَعِیماً لاَ

خوشی و ناخو شی میں اور میانہ روی رکھوں غربت و امارت میں تجھ سے مانگتا ہوں ایسی نعمتیں

یَنْفَدُ، وَقُرَّةَ عَیْنٍ لاَ تَنْقَطِع وأَسْئَلُکَ الرِّضَا بِالْقَضائِ وَبَرَکَةَ

جو ختم نہ ہوں اور آنکھوں کی ٹھنڈ ک جو زائل نہ ہو تجھ سے سوال کرتا ہو ں قضا پر راضی رہنے کا اور زندگی

الْمَوْتِ بَعْدَ الْعَیْش وَبَرْدَ الْعَیْشِ بَعْدَ الْمَوْتِ وَلَذَّةَ الْمَنْظَرِ إلَی وَجْهِکَ

کے بعد اچھی طرح کی موت کا موت کے بعد خوشگوار زندگی تیرے جمال کا نظارہ کرنے کی لذت

وَشَوْقاً إلَی رُؤْیَتِکَ وَلِقائِک مِنْ غَیْرِ ضَرَّائَ مُضِرَّةٍ وَلاَ فِتْنَةٍ مُضِلَّةٍ اَللّٰهُمَّ زَیِّنَّا

اور تیر ے دیدار و ملاقات کا سوال کرتاہوں جس میں نقصان و ضرر نہ ہو اور گمراہ کن فتنہ بھی نہ ہو اے معبود ہمیں

بِزِینَةِ الْاِیمانِ وَاجْعَلْنا هُدَاةً مُهْتَدِینَ اَللّٰهُمَّ اهْدِنا فِیمَنْ هَدَیْتَ اَللّٰهُمَّ

ایمان کی زینت سے مزین فرما اور ہمیں ہدایت یافتہ رہنما بنا دے اے معبود ہمیں ہدایت پانے والوں میں شامل فرما اے

إنِّی أَسْأَلُکَ عَزِیمَةَ الرَّشادِ وَالثَّباتِ فِی الْاََمْرِ وَالرُّشْد وأَسْأَلُکَ شُکْرَ

معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں راہ پانےکے اردے امر دین میں ثابت قدمی اور پختگی کا تجھ سے سوال کرتا ہوں تیری

نِعْمَتِک وَحُسْنَ عافِیَتِکَ وَأَدَائَ حَقِّکَ وأَسْئَلُکَ یَارَبِّ قَلْباً سَلِیماً وَلِساناً

نعمتوں کے شکر کا بہترین آسائش کا اور تیرے حق کی ادائیگی کا اور سوال کرتا ہوں یارب کہ حق کو قبول کرنے والا دل اور سچ بولنے

صادِقاً، اَسْتَغْفِرُکَ لِمَا تَعْلَمُ وَأَسْئَلُکَ خَیْرَ مَا تَعْلَمُ وَأَعُوذُ

والی زبان دے اور معافی مانگتا ہوں اپنے گناہوں کی جو تیرے علم میں ہیں اور سوال کرتا ہوں اس بھلائی کا جو تیرے علم میں ہے تیری

بِکَ مِنْ شَرِّ مَا تَعْلَمُ فَ إنَّکَ تَعْلَمُ وَلاَ نَعْلَمُ وَأَنْتَ عَلاَّمُ الْغُیُوبِ

پناہ لیتاہوں اس شر سے جو تیرے علم میں ہے کیونکہ تو جانتا ہے اور ہم نہیں جانتے اور تو ہی غیب کی باتیں جاننے والا ہے ۔

(پانچویں دعا)

امام جعفر صادق - سے روایت ہے جو شخص ہر فریضہ نماز کے بعد یہ کلمات پڑھے تو وہ خود اس کا گھر اسکا مال اور اولاد محفو ظ رہیں گے۔

أُجِیرُ نَفْسِی وَمالِی وَوَلَدِی وَأَهْلِی وَدَارِی وَکُلَّ مَا هُوَ مِنِّی بِالله الْواحِدِ الْاََحَدِ

میں اپنے آپ کو اپنے مال اپنی اولاد اور اپنیمیںگھر اپنے خاندان اور اپنی ہر ایک چیز کو خدائے واحد و یکتا و

الصَّمَدِ الَّذِی لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُولَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَهُ کُفُواً أَحَدٌ وَأُجِیرُ نَفْسِی وَمَالِی

بے نیاز کی پناہ میں دیتا ہوں کہ جو نہ جنا گیا اور نہ اسنے جنا اور نہ کوئی اس کا ہم پلہ ہے میں اپنے آپ کو اپنے مال

وَوَلَدِی وَکُلَّ مَا هُوَ مِنِّی بِرَبِّ الْفَلَقِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ تا آخر سورہ

اور اولاد اور ہر چیز کو رب صبح کی پناہ میں دیتا ہوں اس کی مخلوق کے شر سے میں اپنے

وَأُجِیرُ نَفْسِی وَمالِی وَوَلَدِی وَکُلَّ مَا هُوَ مِنِّی بِرَبِّ النَّاسِ مَلِکِ النَّاسِ

آپ کو اپنے مال و اولاد اور اپنی ہر چیز کو لوگوں کے رب کی پناہ میں دیتا ہوں جو لوگوں کا بادشاہ ہے

تا آخر سورہوَأُجِیرُ نَفْسِی وَمَالِی وَوَلَدِی وَکُلَّ مَا هُوَ مِنِّی بِالله لاَ إلهَ إلاَّ

میں اپنے آپ کو اپنے مال واولاد اور اپنی ہر چیز کو اللہ کی پناہ میں دیتا ہوں جس کے سوا کوئی معبود

هُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ لاَ تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلاَ نَوْمٌ ﴿تاآخر آیة الکرسی﴾

نہیں وہ زندہ پائندہ ہے نہ اسے اونگھ آتی اور نہ اسے نیند آتی ہے۔