مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)0%

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو) مؤلف:
زمرہ جات: ادعیہ اور زیارات کی کتابیں

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مؤلف: شیخ عباس بن محمد رضا قمی
زمرہ جات:

مشاہدے: 185640
ڈاؤنلوڈ: 11091

تبصرے:

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 170 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 185640 / ڈاؤنلوڈ: 11091
سائز سائز سائز
مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

مؤلف:
اردو

ملحقات دوم باقیات الصالحات

حضرت امام سجاد زین العابدین- کی دعا جو توبہ اور اس کی طلب کے بارے میں ہے۔

اَللّٰهُمَّ یَا مَنْ لاَ یَصِفُهُ نَعْتُ الْواصِفِینَ وَیَا مَنْ لاَ یُجاوِزُهُ رَجائُ الرَّاجِینَ، وَیَا مَنْ لاَ

اے معبود اے وہ کہ تعریف کرنے والےجس کی تعریف سے قاصر ہیں اے وہ کہ امیدداروں کی امید اس سے آگے نہیں جاتی. اے وہ کہ جس

یَضِیعُ لَدَیْهِ أَجْرُ الْمُحْسِنِینَ وَیَا مَنْ هُوَ مُنْتَهَیٰ خَوْفِ الْعابِدِینَ وَیَا مَنْ هُوَ

کے ہاں نیکوکاروں کا اجر ضائع نہیں ہوتااے وہ جو عبادت گزاروں کے خوف کی آخری منزل ہے اور اے وہ جو پر

غایَةُ خَشْیَةِ الْمُتَّقِینَ هذَا مَقامُ مَنْ تَداوَلَتْهُ أَیْدِی الذُّنُوبِ وَقادَتْهُ

ہیزگار کے ہر اس کی حد آخر ہے. یہ کھڑا ہے وہ شخص جو گناہوں کے ہاتھوں میں کھیلتا ہے اور

أَزِمَّةُ الْخَطایَا وَاسْتَحْوَذَ عَلَیْهِ الشَّیْطانُ فَقَصَّرَ عَمَّا أَمَرْتَ بِهِ تَفْرِیطاً

خطائوں کی باگیں جسے کھینچ رہی ہیں. جس پر شیطان نے غلبہ کر لیا ہے، لہذا اس نے تیرے

وَتَعاطَی مَا نَهَیْتَ عَنْهُ تَعْزِیراً کَالْجاهِلِ بِقُدْرَتِکَ عَلَیْهِ أَوْ

حکم کی پروا نہ کی اور فرض پورا نہ کیا فریب خوردہ ہو کر تیری منہیات کا مرتکب ہوتا ہے، گویا خود کو تیرے

کَالْمُنْکِرِ فَضْلَ إحْسانِکَ إلَیْهِ حَتَّی إذَا انْفَتَحَ لَهُ بَصَرُ

قبضہ قدرت میں تصور نہیں کرتا یا جو احسان تو نے اس پر کیے وہ انہیں مانتا نہیں ہے مگر جب اس کی

الْهُدَیٰ وَتَقَشَّعَتْ عَنْهُ سَحائِبُ الْعَمَی أَحْصَی مَا ظَلَمَ بِهِ

بصیرت کی آنکھ کھلی اور اندھیرے کے با دل اس کے آگے سے ہٹے تو اس نے اپنے نفس پر کیے ہوئے

نَفْسَهُ وَفَکَّرَ فِیما خالَفَ بِهِ رَبَّهُ فَرَأَی کَبِیرَ عِصْیانِهِ کَبِیراً

مظالم کا جائزہ لیا اپنے پرورگار سے مخالفتوں پر نظر کی تو اس نے دیکھا کہ اس نے بڑے بڑے گناہ کیے

وَجَلِیلَ مُخالَفَتِهِ جَلِیلاً فَأَقْبَل نَحْوَکَ مُؤَمِّلاً لَکَ مُسْتَحْیِئاً مِنْکَ

اور کھلی ہوئی مخالفتیں کی ہیں پس وہ تیری طرف آیا جب کہ امیدوار ہے اور شرمسار بھی ہے وہ تیری طرف

وَوَجَّهَ رَغْبَتَهُ إلَیْکَ ثِقَةً بِکَ فَأَمَّکَ بِطَمَعِهِ یَقِیناً وَقَصَدَکَ بِخَوْفِهِ إخْلاصاً قد خَلا

بڑھا تجھ پر اعتماد کرتے ہوئے، تیری طرف جھک پڑا ہے یقین کے ساتھ اور ڈرتا ہوا سچے دل سے تیری طرف چلا جب کہ تیرے

طَمَعُهُ مِنْ کُلِّ مَطْمُوعٍ فِیهِ غَیْرُکَ وَأَفْرَخَ رَوْعُهُ مِنْ کُلِّ مَحْذُورٍ

علاوہ اسے کسی سے غرض و مطلب نہیں ہے اس نے تیرے سوا ہر ایک کا خوف دل سے نکال دیا جس

ٓمِنْهُ سِواکَ فَمَثَلَ بَیْنَ یَدَیْکَ مُتَضَرِّعاً وَغَمَّضَ بَصَرَهُ إلَی

سے خوف کرتا تھا. چنانچہ وہ تیرے سامنے عاجزا نہ طور پر آکھڑا ہے اس نے ڈرکے مارے اپنی نگاہیں

الْاََرْضِ مُتَخَشِّعاً وَطَأْطَأَ رَأْسَهُ لِعِزَّتِکَ مُتَذَلِّلاً وَأَبَثَّکَ مِنْ سِرِّهِ مَا

زمین پر گاڑدی ہیں تیری عزت کے سامنے عاجزی سے سر جھکا لیا ہے. اس نے عجزسے اپنے چھپے راز

أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنْهُ خُضُوعاً، وَعَدَّدَ مِنْ ذُنُوبِهِ مَا أَنْتَ أَحْصَیٰ

تیرے آگے کھول دیئے جن کو تو اس سے زیادہ جانتا ہے عاجزی کے ساتھ اپنے وہ گناہ گنوائے جن کو تو

لَها خُشُوعاً وَاسْتَغاثَ بِکَ مِنْ عَظِیمِ مَا وَقَعَ بِهِ فِی عِلْمِکَ

نے خوب شمار کیا ہوا ہے. وہ تجھ سے فریاد کرتا ہے اپنے بڑے بڑے گناہوں پر جو تیرے علم میں ہیں

وَقَبِیحِ مَا فَضَحَهُ فِی حُکْمِکَ مِنْ ذُنُوبٍ أَدْبَرَتْ لَذَّاتُها فَذَهَبَتْ وَأَقامَتْ تَبِعاتها فَلَزِمَتْ

اورتیرے فیصلے میں اس کے لیے رسوا کن ہیں وہ گناہ جو اس نے کیے ان کی لذتیںجاتی رہیں اوران کا وبال اس کی گردنپر باقی رہ گیا ہے.

لاَ یُنْکِرُ یَا إلهِی عَدْلَکَ إنْ عاقَبْتَهُ وَلاَ یَسْتَعْظِمُ عَفْوَکَ إنْ عَفَوْتَ

اے معبود! اگر تو اسے سزادے تو وہ تیرے عدل سے منکر نہیں ہوگا اوراگر تو اسے معاف کردے اور

عَنْهُ وَرَحِمْتَهُ لاََِنَّکَ الرَّبُّ الْکَرِیمُ الَّذِی لاَ یَتَعاظَمُهُ غُفْرانُ

ترس کھائے. وہ تیرے عفو کو عیب نہیں سمجھے گا کیونکہ تو وہ رب کریم ہے جس کیلئے کسی بڑے سے بڑے گناہ کا

الذَّنْبِ العَظِیمِ اَللّٰهُمَّ فَها أَنَاذَا قَدْجِئْتُکَ مُطِیعاً لِاَمْرِکَ فِیما أَمَرْتَ بِهِ مِنَ الدُّعائِ

بخشنا کچھ مشکل نہیں تو اے معبود! یہ ہوں میں جو تیری بارگاہ میں آیا ہوں تیرے اس حکم پر عمل کرتے ہوئے جس میں تو نے دعا کی تاکید

مُتَنَجِّزاً وَعْدَکَ فِیما وَعَدْتَ بِهِ مِنَ الْاِجابَةِ، إذْ تَقُولُ

کی ہے تیرے اس وعدے کا ایفائ چاہتا ہوں جس میں تو نے قبولیت دعا کایقین دلایا جب یہ فرمایا کہ مجھ

ادْعُونِی أَستَجِبْ لَکُمْ اَللّٰهُمَّ فَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِهِ وَالْقَنِی

سے دعا مانگ، میں اسے قبول کروں گا. اے معبود! پس رحمت فرما محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی آلعليه‌السلام پر اور اپنی

بِمَغْفِرَتِکَ کَما لَقِیتُکَ بِ إقْرَارِی وَارْفَعْنِی عَنْ مَصارِعِ الذُّنُوبِ کَما وَضَعْتُ

مغفرت میرے شامل حال فرما جیسے میں نے اپنے گناہوں کا اقرار کیا ہے مجھے گناہوں کی قتل گاہ سے بچالے جیسا کہ میں نے خود

لَکَ نَفْسِی وَاسْتُرْنِی بِسِتْرِکَ کَما تَأَنَّیْتَنِی عَنِ الانْتِقامِ مِنِّی اَللّٰهُمَّ وَثَبِّتْ فِی

کو تیرے در پر لاڈالا ہے اپنے دامن سے میری پردہ پوشی فرما جیسے انتقام لینے میں صبر و تحمل کیا ہے. اے معبود! میری نیت کو

طاعَتِکَ نِیَّتِی وَأَحْکِمْ فِی عِبادَتِکَ بَصِیرَتِی وَوَفِّقْنِی مِنَ الْاََعْمالِ لِما تَغْسِلُ بِهِ دَنَسَ

اپنی اطاعت میں استوار کردے اور اپنی عبادت کو میری بصیرت میں محکم بنادے مجھے ان اعمال کی توفیق دے جن سے تو

الْخَطایَا عَنِّی وَتَوَفَّنِی عَلَی مِلَّتِکَ الْخَطایَا عَنِّی وَتَوَفَّنِی عَلَی مِلَّتِکَ وَمِلَّةِ نَبِیِّکَ مُحَمَّدٍ عَلَیْهِ اَلسَّلَامُ

میرے گناہوں کا میل کچیل دھو ڈالے اور جب تو مجھے اس دنیا سے اٹھائے تو اپنے دین اور اپنے نبی حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے آئین

إذا تَوَفَّیْتَنِی اَللّٰهُمَّ إنِّی أَتُوبُ إلَیْکَ فِی مَقامِی هذَا مِنْ کَبائِرِ ذُنُوبِی وَصَغائِرِها وَبَواطِنِ سَیِّئَاتِی

پر اٹھانا. اے معبود! میں اس مقام پر تیرے حضور توبہ کرتا ہوں اپنے بڑے گناہوں اور چھوٹے گناہوں سے اپنی پوشیدہ

وَظَواهِرِها وَسَوَالِفِ زَلاَّتِی وَحَوَادِثِها، تَوْبَةَ مَنْ اَ یُحَدِّثُ نَفْسَهُ بِمَعْصِیَةٍ، وَلاَ

برائیوں سے پچھلی غلطیوں سے اور موجودہ غلطیوں سے اس شخص کی سی توبہ جودل میں گناہ کا خیال بھی نہ لائے

یُضْمِرُ أَنْ یَعُودَ فِی خَطِیئَةٍ وَ قَدْقُلْتَ یَا إلهِی فِی مُحْکَمِ کِتابِکَ إنَّکَ تَقْبَلُ

اور گناہ کی طرف واپسی کاتصور بھی نہ کرے. اے میرے معبود یقیناً تو نے اپنی محکم کتاب میں فرمایا ہے کہ تو اپنے

التَّوْبَةَ عَنْ عِبادِکَ وَتَعْفُو عَنِ السَّیِّئاتِ وَتُحِبُّ التَّوَّابِینَ، فَاقْبَلْ تَوْبَتِی کَما

بندوں کی توبہ قبول فرماتا ہے، ان کے گناہ معاف کرتا ہےاور توبہ کرنے والوں کو پسند کرتا ہےپس میری توبہ قبول فرما جیسے

وَعَدْتَ وَاعْفُ عَنْ سَیِّئاتِی کَما ضَمِنْتَ وَأَوْجِبْ لِی مَحَبَّتَکَ کَما شَرَطْتَ وَلَکَ

تو نے وعدہ کیا ہے. میرے گناہ معاف فرما جیسے تونے ذمہ لیا ہے اور قرار داد کے مطابق اپنی محبت میرے لیے ضرورت فرما دے.

یَارَبِّ شَرْطِی أَلاَّ أَعُودَ فِی مَکْرُوهِکَ وَضَمانِی أَلاّ أَرْجِعَ

اے پروردگار! میں تجھ سے اقرار کرتا ہوں کہ تیری ناپسند چیزوں کی طرف رجوع نہیں کرونگا اور تیری نفرت کی

فِی مَذْمُومِکَ وَعَهْدِی أَنْ أَهْجُرَ جَمِیعَ مَعاصِیکَ اَللّٰهُمَّ إنَّکَ أَعْلَمُ

چیزوں کی طرف رخ نہیں کرو ں گا یہ عہد بھی کرتا ہوں کہ تیری نافرمانیاں چھوڑدوں گا اے معبود! تو میرے عمل سے اچھی

بِما عَمِلْتُ، فَاغْفِرْ لِی مَا عَلِمْتَ وَاصْرِفْنِی بِقُدْرَتِکَ إلی مَا

طرح آگاہ ہے پس جو کچھ تیرے علم میں ہے وہ معاف کردے اور اپنی قدرت سے مجھے اس عمل کی طرف موڑدے

أَحْبَبْتَ اَللّٰهُمَّ وَعَلَیَّ تَبِعاتٌ قَدْحَفِظْتُهُنَّ وَتَبِعاتٌ قَدْ نَسِیتُهُنَّ وَکُلُّهُنَّ

جو تجھے پسند ہے. اے معبود! مجھ پر کتنے ہی حقوق میں جو مجھے یاد ہیں اور کتنے ہی حقوق ہیں جو میں بھول گیا ہوں

بِعَیْنِکَ الَّتِی لاَ تَنامُ وَعِلْمِکَ الَّذِی لاَ یَنْسَیٰ فَعَوِّضْ مِنْها

وہ سب تیری آنکھ کے سامنے ہیں جو سوتی نہیں تیرے علم میں ہیں جو بھولتا نہیں، پس وہ میری طرف سے

أَهْلَها وَاحْطُطْ عَنِّی وِزْرَها وَخَفِّفْ عَنِّی ثِقْلَها وَاعْصِمْنِی مِنْ أَنْ أُقارِفَ مِثْلَها اَللّٰهُمَّ

حقداروں کو پہنچا دے. مجھ پر سےان کا بوجھ اتار دے، ان کا بارم مجھ سے ہلکا کر دے اور پھر مجھ کو ایسےگناہوں سے محفوظ فرما. اے معبود!

وَ إنَّهُ لاَ وَفائَ لِی بِالتَّوْبَةِ إلاَّ بِعِصْمَتِکَ وَلاَ اسْتِمْساکَ بِی عَنِ الْخَطایَا إلاَّ عَنْ قُوَّتِکَ

میں توبہ پر قائم نہیں رہ سکتا مگر تیری حفاظت و نگہبانی کے ساتھ اور میں گناہوں سے باز نہیں رہ سکتا مگر تیری دی ہوئی طاقت سے

فَقَوِّنِی بِقُوَّةٍ کافِیَةٍ، وَتَوَّلَنِی بِعِصْمَةٍ مانِعَةٍ اَللّٰهُمَّ أَیُّمَا عَبْدٍ تَابَ

مجھے اس کے لیے پوری قوت دے، مجھے گناہوں سے روکنے کا ذمہ لے اے معبود! وہ بندہ جو تیرے حضور

إلَیْکَ وَهُوَ فِی عِلْمِ الْغَیْبِ عِنْدَکَ فاسِخٌ لِتَوْبَتِهِ وَعائِدٌ فِی ذَنْبِهِ

توبہ کرلے، تیرے علم غیب میں وہ توبہ کو توڑ نے والا، اپنے گناہوں کی طرف واپس جانے اور خطائوں کی

وَخَطِیئَتِهِ فَ إنِّی أَعُوذُ بِکَ أَنْ أَکُونَ کَذَلِکَ فَاجْعَلْ تَوْبَتِی هذِهِ تَوْبَةً لاَ أَحْتاجُ بَعْدَها

طرف پلٹنے والا ہو تو تیری پناہ لیتا ہوں کہ میں ویسا بن جائوں پس تو میری اس توبہ کو ایسا بنا دے کہ اسکے بعد توبہ کرنے کی ضرورت

إلی تَوْبَةٍ تَوْبَةً مُوجِبَةً لَِمحْوِ مَا سَلَفَ وَالسَّلامَةِ فِیما بَقِیَ اَللّٰهُمَّ إنِّی أَعْتَذِرُ إلَیْکَ

نہ پڑے یہ ایسی توبہ بن جائے جس سے پچھلے گناہ مٹ جائیں اور آیندہ اس سے مجھے بچائے رکھ.اے معبود! میں جہالت کا

مِنْ جَهْلِی وَأَسْتَوهِبُکَ سُوئَ فِعْلِی فَاضْمُمْنِی اِلیٰ کَنَفِ رَحْمَتِکَ

عذر لاتا ہوں اور اپنے گناہوں پر بخشش طلب کرتا ہوں پس اپنے کرم سے مجھے اپنے دامن رحمت میں

تَطَوَّلاًوَاسْتُرنِی لِسَتْرِ عَافِیْتِکَ تَفَضُّلاً اَللّٰهُمَّ وَاِنِّیأَتُوبُ إلَیْکَ مِنْ کُلِّ مَا خالَفَ إرادَتَکَ

پناہ دے، مجھے اپنی مہربانی سے عافیت کے پردے میں چھپالے اور اے معبود! میں تیرے حضور توبہ کرتا ہوں ان باتوں سے جو تیرے

أَوْ زالَ عَنْ مَحَبَّتِکَ مِنْ خَطَرَاتِ قَلْبِی، وَلَحَظاتِ عَیْنِی، وَحِکایاتِ لِسانِی، تَوْبَةً تَسْلَمُ بِها کُلُّ

ارادہ کے خلاف ہوں اور ان خیالوں سے جو تیری محبت سے باہر نکالتے ہوں آنکھ کے اشاروں سے اور لغو باتوں سے

جارِحَةٍ عَلَی حِیالِها مِنْ تَبِعاتِکَ وَتَأْمَنُ مِمَّا یَخافُ الْمُعْتَدُونَ

توبہ کرتا ہوں جس سے میرا ہر عضو اپنی جگہ پر تیری سزائوں سے محفوظ رہے، ان سخت عذابوں سے بچا رہوں

مِنْ أَلِیمِ سَطَوَاتِکَ اَللّٰهُمَّ فَارْحَمْ وَحْدَتِی بَیْنَ یَدَیْکَ وَوَجِیبَ

جن سے سرکش لوگ بہت ڈرتے ہیں. پس اے معبود! رحم فرما کہ میں تیرے حضور تنہا ہوں،

قَلْبِی مِنْ خَشْیَتِکَ وَاضْطِرَابَ أَرْکانِی مِنْ هَیْبَتِکَ قَدْأَقامَتْنِی یَارَبِّ ذُنُوبِی مَقامَ

میرا دل تیرے خوف سے کا نپتا ہے. میرے اعضائ تیرے دبدبہ سے تھراتے ہیں پس اے پروردگار میرے گناہوں

الْخِزْیِ بِفِنائِکَ، فَ إنْ سَکَتُّ لَمْ یَنْطِقْ عَنِّی أَحَدٌ وَ إنْ شَفَعْتُ

نے مجھے تیرے سامنے رسوائی سے کھڑا کردیا ہے لہذا اگر چپ رہوں تو میری طرف سے کوئی بولنے والا

فَلَسْتُ بِأَهْلِ الشَّفاعَةِ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِهِ وَشَفِّعْ فِی خَطَایَایَ

نہیں، اگر وسیلہ لائوں تو اسکے لائق نہیں ہوںاے معبود! رحمت فرما محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی آلعليه‌السلام پر اوراپنے کرم کو میری خطائوں

کَرَمَکَ وَعُدْ عَلَی سَیِّئاتِی بِعَفْوِکَ وَلاَ تُجْزِنِی جَزائِی مِنْ

کا سفارشی بنا. اپنے فضل سے میرے گناہ معاف کردے. جس سزا کے قابل ہوں ،مجھے وہ سزا نہ

عُقُوبَتِکَ وَابْسُطْ عَلَیَّ طَوْلَکَ وَجَلِّلْنِی بِسِتْرِکَ وَافْعَلْ بِی فِعْلَ عَزِیزٍ تَضَرَّعَ

دے، اپنا دامن کرم مجھ پرپھیلا دے اور مجھے اپنے عفو سے ڈھانپ لے. مجھ سے اس بااقتدار کی طرح برتائو کر کہ جس کے

إلَیْهِ عَبْدٌ ذَلِیلٌ فَرَحِمَهُ أَوْ غَنِیٍّ تَعَرَّضَ لَهُ عَبْدٌ فَقِیرٌ فَنَعَشَهُ

سامنے کوئی کمتر بندہ گڑ گڑائے تو رحم کرتا ہے یا اس مالدار کی طرح جس سے محتاج سوال کرے تو اسے سہارا دیتا ہے

اَللّٰهُمَّ لاَ خَفِیرَ لِی مِنْکَ فَلْیَخْفُرْنِی عِزُّکَ وَلاَ شَفِیعَ لِی إلَیْکَ فَلْیَشْفَعْ

اے معبود! تیرے عذاب سے میرے لیے کوئی پناہ نہیں ، تیری عزت ہی پناہ دے گی. تیرے حضور میرا کوئی شفیع نہیں پس اپنے کرم کو

لِی فَضْلُکَ وَ أَوْجَلَتْنِی خَطایایَ فَلْیُؤْمِنِّی عَفْوُکَ، فَما کُلُّ مَا نَطَقْتُ بِهِ عَنْ

میرا شفیع بنادے، میرے گناہوں نے مجھے ہراساں کر دیا ہےتو تیری درگزر ہی سکون دے گی یہ سب کچھ جو میں کہہ رہا ہوں

جَهْلٍ مِنِّی بِسُوئِ أَثَرِی وَلاَ نِسْیانٍ لِما سَبَقَ مِنْ ذَمِیمِ فِعْلِی لَکِنْ لِتَسْمَعَ سَمَاؤُکَ

اس لیینہیں کہ اپنی برائیوں سے ناواقف اور اپنے پچھلی بدیوں کو فراموش کیے ہوئے ہوں، بلکہ اس کے لیے تیراآسمان

وَمَنْ فِیها وَأَرْضُکَ وَمَنْ عَلَیْها مَا أَظْهَرْتُ لَکَ مِنَ النَّدَمِ، وَلَجَأْتُ إلَیْکَ فِیهِ

اور اس میں رہنے والے تیری زمین اور اس پر رہنے والے، میرے اظہار و ندامت کو تجھ سے جوپناہ مانگی ہے اسے

مِنَ التَّوْبَةِ، فَلَعَلَّ بَعْضَهُمْ بِرَحْمَتِکَ یَرْحَمُنِی لِسُوئِ مَوْقِفِی

اور میری توبہ کوبھی سن لیں تا کہ تیری رحمت سے کسی کو میرے حال پر رحم آجائے. یامیری پریشان حالی پر

أَوْ تُدْرِکُهُ الرِّقَّةُ عَلَیَّ لِسُوئِ حالِی فَیَنالَنِی مِنْهُ بِدَعْوَةٍ هِیَ أَسْمَعُ لَدَیْکَ مِنْ دُعائِی،

اس کا دل نرم پڑےتو میرے حق میں دعا کرے جس کی دعا تیرے ہاں میری دعا سے زیادہ مقبول ہو،

أَوْ شَفاعَةٍ أَوْکَدُ عِنْدَکَ مِنْ شَفاعَتِی تَکُونُ بِها نَجاتِی مِنْ غَضَبِکَ، وَفَوْزِی بِرِضاکَ

یا کوئی سفارش پائوں جو تیرے ہاں میری درخواست ہے زیادہ موثر ہو کہ غضب سے نجات اور تیری خوشنودی

اَللّٰهُمَّ إنْ یَکُنِ النَّدَمُ تَوْبَةً إلَیْکَ فَأَنَا أَنْدَمُ النَّادِمِینَ وَ إنْ یَکُنِ التَّرْکُ لِمَعْصِیَتِکَ

کا پروانہ لے لوں. اے معبود! اگر تیرے سامنے پشیمانی ہے تو یہ ہے تو میں پشیمان ہونے والوں میں ہوںاگر تیری نافرمانی کو چھوڑنا توبہ ہے

إنَابَةً فَأَنَا أَوَّلُ الْمُنِیبِینَ وَ إنْ یَکُنِ الاسْتِغْفارُ حِطَّةً لِلذُّنُوبِ فَ إنِّی

تو میں تیرے حضور توبہ کرنے والوں میں پہلا فرد ہوں اگر طلب بخشش گناہوں کو مٹاتی ہے تو میں تجھ سے بخشش

لَکَ مِنَ الْمُسْتَغْفِرِینَ اَللّٰهُمَّ فَکَما أَمَرْتَ بِالتَّوْبَةِ وَضَمِنْتَ الْقَبُولَ، وَحَثَثْتَ

طلب کرنے والوں میں ہوں. اے معبود! جب کہ تو نے توبہ کرنے کا حکم دیا اور قبول کرنے کا ذمہ لیا، دعا مانگنے پر آمادہ کیا

عَلَی الدُّعائِ وَوَعَدْتَ الْاِجابَةَ فَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاقْبَلْ تَوْبَتِی، وَلاَ

اور اسے پورا کرنے کا وعدہ دیا ہے، تو رحمت فرما محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر اور آلعليه‌السلام محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پراور قبول فرما میری توبہ اپنی

ٓتَرْجِعْنِی مَرْجِعَ الْخَیْبَةِ مِنْ رَحْمَتِکَ إنَّکَ أَنْتَ التَّوَّابُ عَلَی الْمُذْنِبِینَ، وَالرَّحِیمُ

رحمت سے مجھے ناامیدی کے ساتھ نہ پلٹا کہ بے شکتو گناہگاروں کی توبہ قبول کرنے والا رجوع کرنے والے

لِلْخاطِیِئنَ الْمُنِیبِین اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِهِ کَما هَدَیْتَنا بِهِ

خطاکاروں پر مہربان ہے.اے معبود! رحمت فرما محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی آلعليه‌السلام پر جن کے ذریعے ہمیں ہدایت دی

وَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِهِ کَمَا اسْتَنْقَذْتَنا بِهِ وَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ

اور رحمت فرما محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی آلعليه‌السلام پر جس طرح ان کے ذریعے گمراہی سے نکالا اور رحمت فرما محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی آلعليه‌السلام پر

وَآلِهِ صَلاةً تَشْفَعُ لَنا یَوْمَ الْقِیَامَةِ، وَیَوْمَ الْفاقَةِ إلَیْکَ إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیر وَهُوَ عَلَیْکَ یَسِیرٌ

ایسی رحمت جو ہماری سفارش کرے جب ہم تیرہی محتاج ہوں گے. بے شک تو ہی ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے اور یہ تیرے لیے آسان ہے۔

تَمَّت بِتُوْفِیْقِ ﷲ تَعَالیٰ

فہرست

عرض ناشر ۴

مقدمہ ۶

مطلب اول:دعا کی اہمیت وفضیلت ، قبولیت دعا کے شرائط، آداب دعا، اور دعا کے مخصوص اوقات، حالات اور مقامات ۔ ۶

١۔ دعا کی اہمیت و فضیلت ۶

شرائط قبولیت دعا ۸

١۔ معرفت و شناخت خدا ۸

٢۔محرمات اور گناہ کا ترک کرنا ۸

٣۔کمائی اور غذا کا پاک و پاکیزہ ہونا ۸

٤۔حضور ورقت قلب ۹

٥۔اخلاص وعبودیت ۹

٦۔سعی و کوشش ۹

آداب دعا ۱۰

١۔بِسْم اللہ پڑھنا : ۱۰

٢۔تمجید ۱۰

٣۔صلوات بر محمد و آل محمد ۱۰

٤۔آ ئمہ معصومین کی امامت ولایت کا اعتقاد رکھنا اور انہیں واسطہ اور شفیع قرار دینا ۱۰

٥۔گناہوں کا اقرار کرنا ۱۱

٦۔خشوع و خضوع کے ساتھ اور غمگین حالت میں دعا مانگنا ۱۱

٧۔دو رکعت نماز پڑھنا ۱۲

٨۔ اپنی حاجت اور مطلوب کو زیادہ نہ سمجھو ۱۲

٩۔ دعا کو عمومیت دینا ۱۲

١٠۔قبولیت دعا کے بارے میں حسن ظن رکھنا ۱۲

مخصوص اوقات وحالات اور مقامات میں دعا کرنا ۔ ۱۲

١۔نماز کے بعد ۱۳

٢۔حالت سجدہ میں ۱۳

٣۔ قرآن مجید کی ایک سو آیات کی تلاوت کے بعد ۱۳

٤۔سحری کے وقت ۱۳

٥۔رات کی تاریکی میں مخصوصاً طلوع فجر کے قریب ۔ ۱۳

٦۔ شب و روز جمعہ ۔ ۱۳

٧۔ماہ مبارک رمضان ماہ رجب و ماہ شعبان ۔ ۱۳

٨۔شب ہای قدر (شب ١٩،٢١،٢٣،رمضان )۔ ۱۴

٩۔ماہ رمضان کا آخری عشرہ اور ماہ ذالحجہ کی پہلی دس راتیں ۔ ۱۴

١٠۔ عید میلاد پیغمبر اکرم صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آئمہ معصومین ۔عید فطر ۔عید قربان ،عید غدیر ۔ ۱۴

١١۔بارش کے وقت ۔ ۱۴

١٢۔عمرہ کرنے والے کی دعا واپسی کے وقت یا واپسی سے پہلے ۔ ۱۴

١٣۔جب اذان ہو رہی ہو ۔ ۱۴

١٤ تلاوت قرآن سننے کے وقت ۔ ۱۴

١٥ ۔حالت روزہ میں افطار کے وقت یا افطار سے پہلے ۔ ۱۴

دعا کے لئے مخصوص مقامات ۱۴

مقبول دعائیں ۱۵

دعا بے فائدہ نہیں ہوتی ۱۵

مومنین ومومنات کے لئے دعا کرنے کا فائدہ ۱۵

مطلب دوم :زیارت آیات اور روایات کی روشنی میں ۱۵

اولیاء خدا پر سلام و درود ۱۷

معصومین اور زیارت ۱۸

قرآنی آیات اور احادیث کے حوالہ جات ۱۹

مطلب سوم : ۲۰

مؤلف محترم کے مختصر حالات زندگی ۲۰

والد گرامی ۲۰

والدہ معظمہ ۲۰

تعلیمی مراحل ۲۰

عمدہ صفات ۲۱

مدرسہ و مؤسسہ امام المنتظر (عج) قم ۲۲

فضائل سورہ یٰس ۲۴

فضائل سورئہ رحمن ۳۱

فضائل سورئہ واقعہ ۳۵

فضیلت سورہ جمعہ ۳۹

فضائل سورہ ملک ۴۱

فضائل سورہ نبائ ۴۴

فضائل سورہ اعلی و سو رہ شمس ۴۶

سورہ اعلیٰ ۴۶

سورہ شمس ۴۷

فضیلت سو ر ہ قدر و سو رہ زلزال ۴۸

سورہ قدر ۴۸

سورہ زلزال ۴۸

فضیلت سورہ عادیات ۴۹

سورہ عادیات ۴۹

فضائل سورہ کا فرون، نصر، توحید، فلق اور ناس ۵۰

سورہ کافرون ۵۰

سورہ نصر ۵۱

سورہ توحید ۵۱

سورہ فلق ۵۱

سورہ ناس ۵۲

فضائل آیت الکرسی ۵۲

سورہ عنکبوت ۵۴

سورہ روم ۶۴

سورہ دخان ۷۲

مقدمہ تعارف ۷۶

باب اول ۷۷

پہلی فصل ۷۷

تعقیبات مشترکہ ۷۷

دوسری فصل ۸۵

تعقیبات مخصوص ۸۵

تعقیب نماز ظہر ۸۵

تعقیب نماز عصر منقول از متہجد ۸۶

تعقیب نمازِ مغرب منقول از مصباح متہجد ۸۷

تعقیب نماز عشائ منقول از متہجد ۸۹

تعقیب نمازصبح منقول از مصباح متہجد ۹۰

بعض ادعیہ صبح و شام ۹۵

تیسری فصل: ۹۸

ملحقات ِصحیفہ سجا دیہ سے منقو ل ایام ہفتہ کی دعائیں ۹۸

دعا ئے روز یک شنبہ( اتو ار) ۹۸

دعا ئے روز دو شنبہ (سو موا ر) ۹۹

دعائے روز سہ شنبہ (منگل) ۱۰۱

دعائے رو ز چہار شنبہ (بدھ) ۱۰۲

دعائے روز پنجشنبہ (جمعرات) ۱۰۳

دعائے روز آدینہ (جمعہ) ۱۰۵

دعائے روز شنبہ (ہفتہ) ۱۰۶

چوتھی فصل ۱۰۸

جمعرات وجمعہ کے فضائل واعمال ۱۰۸

جمعرات اور جمعہ کے فضائل ۱۰۸

شب جمعہ کے اعمال ۱۰۹

روز جمعہ کے اعما ل ۱۱۷

نماز حضرت رسول ﷲ ۱۲۳

نما ز حضرت ا میر المؤمنین ۱۲۴

نما ز حضرت فا طمہ ۱۲۸

حضر ت فا طمہ ز ہرا کی ایک اور نما ز ۱۲۹

نماز امام حسن و حسین ۱۳۰

نما زا مام حسن - ۱۳۰

نما ز اما م حسین - ۱۳۱

نما ز اما م زین العا بد ین - ۱۳۱

نما ز حضرت امام محمد با قر - ۱۳۲

نماز حضرت امام جعفر صادق - ۱۳۳

نماز حضرت امام موسٰی کاظم - ۱۳۴

نماز حضرت امام علی رضا- ۱۳۴

نماز حضرت امام محمد تقی - ۱۳۵

نماز حضرت امام علی نقی - ۱۳۶

نماز امام حسن عسکری - ۱۳۶

نمازِ حضرت صاحب الّزمان عجل اللہ تعالی فرجہ‘ ۱۳۷

نما ز حضرت جعفر طیا ر - ۱۳۸

زوال روز جمعہ کے اعمال ۱۴۱

عصر روز جمعہ کے اعمال ۱۴۴

پا نچویں فصل ۱۵۲

تعین ایام ہفتہ برائے معصومین ۱۵۲

زیارت حضرت امیرالمومنین ۱۵۶

زیارت حضرت فاطمہ ۱۵۷

زیارت دیگر حضرت فاطمہ = (دوسری روایت کی بنا پر) ۱۵۸

زیارت امام حسن و حسین روزپیر ۱۵۸

زیارت حضرت امام حسن - ۱۵۸

زیارت حضرت امام حسین - ۱۵۹

زیارت آئمہ بقیع روز منگل ۱۶۰

تینوں ائمہ عليه‌السلام کی زیارت ۱۶۰

چار آئمہ کی زیارات بروز بدھ ۱۶۱

چاروںائمہ کی زیارت ۱۶۱

زیارت امام عسکری روز جمعرات ۱۶۲

زیارت امام العصر (عج)روز جمعہ ۱۶۳

زیا رت حضرت صا حب الزمان (عج) ۱۶۳

چھٹی فصل – ۱۶۵