توضیح المسائل(آقائے فاضل لنكراني)

توضیح المسائل(آقائے فاضل لنكراني) 0%

توضیح المسائل(آقائے فاضل لنكراني) مؤلف:
زمرہ جات: احکام فقہی اور توضیح المسائل

توضیح المسائل(آقائے فاضل لنكراني)

مؤلف: آیت اللہ محمد فاضل لنکرانی
زمرہ جات:

مشاہدے: 27075
ڈاؤنلوڈ: 2477

تبصرے:

توضیح المسائل(آقائے فاضل لنكراني)
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 36 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 27075 / ڈاؤنلوڈ: 2477
سائز سائز سائز
توضیح المسائل(آقائے فاضل لنكراني)

توضیح المسائل(آقائے فاضل لنكراني)

مؤلف:
اردو

نمازی کے لباس کی شرائط :

نمازی کے لباس میں چھ شرطیں ہیں :

۱ ۔ لباس پاک ہو۔ ۲ ۔ بناء براحتیاط واجب غصبی نہ ہو ۔ ۳ ۔ مردارکے اجزاء کانہ ہو۔

۴ ۔ حرام گوشت حیوان کے اجزاء کانہ بناہو۔ ۵ ۔ ۶ ۔ اگرنمازی مردہے تواس کالباس خالص ریشمی یاخالص سونے کے تاروں سے بناہوانہ ہو۔ ان کی شرح آئندہ مسائل میں ائے گی۔

پہلی شرط :

مسئلہ ۸۰۵ ۔ نماز ی کے لباس کوپاک ہوناچاہئے اوراگرکوئی عمدانجس بدن یانجس لباس میں نمازپڑھے تواس کی نمازباطل ہے۔

مسئلہ ۸۰۶ ۔ جس شخص کویہ معلوم نہ ہوکہ نجس بدن ا ورلباس میں نمازباطل ہے تواگروہ نجس بدن یالباس سے نمازپڑھے تواس کی نمازباطل ہے۔

مسئلہ ۸۰۷ ۔ اگرمسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے کسی نجس چیزکے متعلق معلوم نہ ہوکہ یہ نجس ہے، مثلااسے معلوم نہ ہوکہ نجاست کھانے والے اونٹ کاپسینہ یاکافرکاپسینہ نجس ہے اوراس سے نمازپڑھے تواس کی نمازباطل ہوگی۔

مسئلہ ۸۰۸ ۔ اگرلاعلمی میں نجس بدن یالباس میں نمازپڑھے اوربعدمیں نجس ہونے کاعلم ہوتواس کی نمازصحیح ہے، لیکن احتیاط مستحب ہی ہے کہ اگروقت موجودہوتونمازدوبارہ پڑھے۔

مسئلہ ۸۰۹ ۔ اگرپہلے نجاست کاعلم تھاپھربھول گیااورنجاست کے ساتھ نمازپڑھ لی تونمازکااعادہ کرے چاہے نمازپڑھتے میں یادآجائے یانمازکے بعدیادآئے اوراگرنمازکاوقت گزرگیاہے توقضاء کرے۔

۸۱۰ ۔ اگرنمازپڑھتے میں بدن یالباس نجس ہوجائے یانمازپڑھتے میں متوجہ ہوجائے کہ اس کابدن لباس نجس ہوگیاہے، لیکن یہ نہیں جانتاکہ پہلے ہی سے نجس تھایانمازپڑھنے میں نجس ہواتواگرپانی کاملناممکن ہے اوربدن یالباس کااس طرح پاک یالباس کااس طرح بدل لیناممکن ہے کہ نمازکی صورت نہیں بگٹرتی تواسی وقت پاک کرلے یابدلے لے اورپھرنمازکوپڑھے، لیکن اگریہ ممکن نہ ہوتونمازکوتوڑدے اورپاک بدن وپاک لباس سے نمازپڑھے اوریہ سب اس صورت میں ہے جب نمازکاوقت تنگ نہ ہو۔

مسئلہ ۸۱۱ ۔ جوشخص تنگ وقت میں نمازپڑھ رہاہواگرنمازپڑھتے میں اس کالباس نجس ہوجائے اورقبل اس کے کہ نمازکاکوئی حصہ نجاست کے ساتھ پڑھے اسے معلوم ہوجائے کہ نجس ہوگیاہے یااسے معلوم ہوجائے کہ لباس نجس ہے، لیکن شک کرے کہ ابھی نجس ہوایاپہلے سے نجس تھاتواگرپاک کرنے یابدلنے یالباس اتارنے سے نمازکی صورت نہیں بگڑتی اوروہ لباس اتار سکتاہے تووہ اپنے لباس کوپاک کرے یابدل دے اوراگرکوئی اورچیزشرمگاہ کوچھپانے کے لئے موجودہے تولباس اتاردے اورنمازتمام کرے لیکن اگرشرمگاہ کوئی اورچیزسے چھپاہوانہ ہواورلباس کوبھی پاک نہیں کرسکتااورنہ بدل سکتاہے، لباس کواتاردے اورجوطریقہ ننگے لوگوں کے لئے بتایاجاچکاہے اس کے مطابق نمازتمام کرے، لیکن اگرلباس پاک کرنے یابدلنے سے نمازہوجائے یاسردی وغیرہ کی وجہ سے لباس کونہیں آتارسکتاتواسی حالت میں نمازکوتمام کرے اوراس کی نماز صحیح ہے۔

مسئلہ ۸۱۲ ۔ اگرکوئی تنگ وقت میں نمازپڑھ رہاہے اورنمازپڑھتے میں بدن نجس ہوجائے اورقبل اس کے نمازکاکوئی حصہ نجاست کے ساتھ پڑھے متوجہ ہوجائے یااسے معلوم ہوکہ اس کابدن نجس ہے ا ورشک کرے کہ ابھی نجس ہوایاپہلے سے نجس تھا تواگربدن کوپاک کرنے سے نمازکی صورت نہیں بگڑتی توبدن کوپاک کرے اوراگرنمازکی صورت بگڑتی ہے تواسی حالت میں نمازتمام کرے اوراس کی نمازصحیح ہے۔

مسئلہ ۸۱۳ ۔ جوشخص اپنے لباس یابدن کے پاک ہونے میں شک کرے اورنمازپڑھ لے اورنمازکے بعداسے معلوم ہوکہ اس کابدن یالباس نجس تھاتواس کی نمازصحیح ہے۔

مسئلہ ۸۱۴ ۔ اگرنجس لباس کوپاک کرے اوریقین ہوجائے کہ پاک ہوگیاپھرنمازپڑھے اورنمازکے بعدمعلوم ہوکہ ابھی پاک نہیں ہے تواحتیاط واجب کی بناپراگرنمازکاوقت باقی ہے دوبارہ پڑھے اوراگروقت گزرگیاہے تواس نمازکی قضاء بجالائے۔

مسئلہ ۸۱۵ ۔ اگراپنے بدن یالباس میں کوئی خون دیکھے اوراسے یقین ہوجائے کہ یہ خون نجس نہیں ہے ، مثلامچھرکاخون ہے، لیکن نمازکے بعدمعلوم ہوجائے کہ وہ خون نجس تھاجس کے ساتھ نمازپڑھی جاسکتی تواس کی نمازصحیح ہے۔

مسئلہ ۸۱۶ ۔ اگراپنے بدن یالباس میں خون دیکھے اوریقین کرے زخم یاپھوڑے کاہے جس کاخون نمازمیں کوئی حرج نہیں رکھتااورنمازپڑھ لے بعدمیں پتہ چلے کہ خون زخم اورپھوڑے کانہیں تھاتواس کی نمازصحیح ہے۔

مسئلہ ۸۱۷ ۔ اگرکسی چیزکے نجس ہونے کوبھول جائے اورگیلابدن یالباس اس سے متصل ہوجائے اورنمازپڑھنے کے بعدیاد آئے تواس کی نمازصحیح ہے، لیکن اگرگیلابدن اس چیزسے متصل ہوجائے جس کے نجس ہونے کوبھول گیاہواوراپنے کوپاک کئے بغیرغسل کرے تواس کاغسل اورنمازدونوں باطل ہیں، اوراسی طرح اگراعضاء وضومیں سے کوئی تری کے ساتھ نجس چیزسے لگ جائے جس کے نجس ہونے کوانساب بھول چکاہواوراس کوپاک کرنے سے پہلے وضوکرلے اورنمازپڑھ لے تواس کاوضواورنمازباطل ہیں۔

مسئلہ ۸۱۸ ۔ جس کے پاس صرف ایک لباس ہواوراس کالباس اوربدن دونوں نجس ہوجائے اورپانی بھی اتناہی ہوکہ صرف ایک کوپاک کیاجاسکتاہوتواگرلباس اتارناممکن نہ ہوتوبدن کوپاک کرے اورنمازکواسی دستورکے مطابق پڑھے جوننگوں کے نماز پڑھنے کابیان کیاجاچکاہے اوراگرسردی یاکسی اورعذرکی وجہ سے لباس نہ اتارسکتاہوتواگرنجاست دونوں کی مساوی ہو، مثلادونوں کوپیشاب یاخون لگاہے یابدن کی نجاست شدیدترہویازیادہ مقدارمیں ہو، مثلابدن کی نجاست پیشاب ہے جس کاحکم یہ ہے کہ قلیل پانی سے دومرتبہ دھویاجائے تواحتیاط واجب یہ ہے کہ بدن کوپاک کرے اوراگرلباس کی نجاست شدیدترہویازیادہ ہوتواس کواختیارحاصل ہے کہ بدن یالباس جس کوچاہے پاک کرے۔

مسئلہ ۸۱۹ ۔ اگرکسی کے پاس نجس لباس کے علاوہ دوسرا لباس نہ ہواورنمازکاوقت تنگ ہویایہ احتمال نہ ہوکہ آخر وقت تک دوسرا پاک لباس مل سکے گاتونمازکواس دستورکے مطابق پڑھے جوننگوں کےلئے بیان کیاگیا، لیکن اگراس کے لئے سردی یاکسی اورعذرکی وجہ سے لباس اتارناممکن نہ ہوتواسی لباس میں نمازپڑھے اوراس کی نمازصحیح ہے۔

مسئلہ ۸۲۰ ۔ جس کے پاس دولباس ہوں اوران دونوں میں ایک لباس نجس ہولیکن یہ نہیں معلوم کہ کونسانجس ہے تونمازکے وقت کے وسیع ہونے کی صورت میں دونوں کے ساتھ نمازپڑھے، مثلااگرنمازظہروعصرپڑھناچاہتاہے توہرایک کے ساتھ ایک نمازظہراورایک نمازظہرپڑھے لیکن اگروقت تنگ ہوتواحتیاط واجب یہ ہے کہ نمازکوننگوں کے دستورکے مطابق بجالائے اوربناء براحتیاط واجب اس نمازکوپاک لباس سے پھرقضاء کرے۔

دوسری شرط :

مسئلہ ۸۲۱ ۔ بناء براحتیاط واجب نمازی کالباس مباح ہوناچاہئے، اگرکوئی جان بوجھ کرغصبی لباس میں نمازپڑھے یہاں تک کہ تاگایابٹن غصبی ہوتونمازبناء براحتیاط واجب باطل ہے اورغیرغصبی لباس میں نمازکواعادہ کرناچاہئے۔

مسئلہ ۸۲۲ ۔ جوشخص یہ جاتاہوکہ غصبی لباس پہنناحرام ہے، لیکن یہ نہ جانتاہوکہ ایسے لباس کے ساتھ نمازپڑھناباطل ہے اگرعمداغصبی لباس کے ساتھ نمازپڑھے تواحتیاط واجب یہ ہے کہ نمازباطل ہے اورغیرغصبی لباس میں نمازکواعادہ کرے۔

مسئلہ ۸۲۳ ۔ اگرلاعلمی یابھول جانے کی وجہ سے غصبی لباس میں نمازپڑھے تواس کی نمازصحیح ہے لیکن اگرخودغاصب ہواور بھول کرنمازپڑھ لے تویہاں پراحتیاط واجب ہے کہ نمازکااعادہ کرے۔

مسئلہ ۸۲۴ ۔ غصبی اشیاء چھوٹی ہوں یابڑی جیسے رومال، تسبیح اگرنمازپڑھنے والے کے ساتھ ہوں تونمازباطل ہونے کاسبب نہیں بنتی ہیں۔

مسئلہ ۸۲۵ ۔ اگرکوئی اپنی جان کی حفاظت کےلئے غصبی لباس میں نمازپڑھتاہوتونمازصحیح ہے، اسی طرح اگراس لباس کی حفاظت کے لئے کہ مباداچوریااس قسم کے لوگ نہ اٹھالیں اس لباس کوپہن کرنمازپڑھتاہے تونمازصحیح ہے۔

مسئلہ ۸۲۶ ۔ اگرکوئی شخص نہ جانتاہویابھول جائے کہ اس کالباس غصبی ہے اورنمازپڑھتے ہی متوجہ ہوجائے تواگربدن پرکوئی ایسی چیزہوجس سے اپنی شرمگاہ کوچھپاسکتاہوتوفورانمازتسلسل توڑے بغیرغصبی لباس کواتاردے اس کی نمازصحیح رہے گی اوراسے اپنی اس نمازکوپوراکرناچاہئے، لیکن اگرشرمگاہ کوکسی دوسری چیزسے نہ چھپاسکتاہویالباس اتارنے سے نمازکی صورت کوبگڑتی ہے اوراس کے پاس ایک رکعت پڑھنے جتناوقت بھی ہوتوضروری ہے کہ نمازتوڑدے اورغیرغصبی لباس کے ساتھ نمازپڑھے اوراگراتنابھی وقت نہ ہوتونمازکی حالت میں لباس اتاردے اوربرہنہ لوگوں کی نمازکے مطابق نمازپوری کرے۔

مسئلہ ۸۲۷ ۔ ان پیسوں سے کہ جس کاخمس یازکات نہ دی ہولباس خریدکراس میں نمازپڑھے توصحیح نہیں ہے اورنمازباطل ہے، لیکن اگرلباس ایسی رقم کے عوض خریدے جواس نے اپنے ذمہ لی ہواوربوقت معاملہ یہ ارادہ رکھتاہوکہ رقم ایسے مال سے ادا کرے گاجس کاخمس ، زکات ادانہیں ہواہے تواس صورت میں اگرکوئی اوررقم اس کے پاس ہوجس کاخمس یازکات واجب نہ ہوتواگراپنے ذمہ رقم لے کرخریداری کرے اوررقم کی ادائیگی ایسے مال سے کرے جس کاخمس ادانہیں کیاہے تواس کی نماز صحیح ہے ورنہ باطل ہے۔

تیسری شرط :

مسئلہ ۸۲۸ ۔ نمازی کالباس اس مردہ حیوان کانہ ہوجوخون جہندہ رکھتاہے، بلکہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ دوسرے ان مردہ حیوانوں کے اجزاء کابھی نہ ہوجوخون جہندہ نہیں رکھتے (جیسے مچھلی،سانپ)۔

مسئلہ ۸۲۹ ۔ نمازی کے پاس مردارکے اجزاء میں سے جوروح رکھتے ہیں کوئی چیزاس کے ساتھ نہ ہوخواہ وہ لباس کی صورت میں نہ ہو۔

مسئلہ ۸۳۰ ۔ اگرمردارکہ وہ اجزاء جوروح نہیں رکھتے جیسے بال اون،نمازی کے ہمراہ ہوتوکوئی حرج نہیں ہے اورنمازصحیح ہے۔

چوتھی شرط :

مسئلہ ۸۳۱ ۔ نمازی کالباس حرام گوشت حیوان کے اجزاء کانہ ہو، بلکہ اگراس کے بال بھی نمازی کے ہمراہ ہوں گے تونماز باطل ہے۔

مسئلہ ۸۳۲ ۔ اگرکسی حرام گوشت جانورکالعاب دہن، ناک یاکوئی دوسری رطوبت نمازی کے بدن یالباس پرہو(مثلابلی کالعاب دہن) توجب تک ترہے اورنجاست موجودہے تواس کے ساتھ نمازباطل ہے، لیکن اگرخشک ہوجائے اورعین برطرف ہوجائے تونمازصحیح ہے۔

مسئلہ ۸۳۳ ۔ کسی انسان کابال، پسینہ یالعاب دہن اگرنمازی کے بدن یالباس پرہے تونمازمیں کوئی اشکال نہیں ہے ۔

مسئلہ ۸۳۴ ۔ اگرشک ہوکہ یہ لباس حرام گوشت حیوان کاہے یاحلال گوشت حیوان کاتواس میں نمازصحیح ہے چاہے وہ ملک کے اندربنایاگیاہویاباہر۔

مسئلہ ۸۳۵ ۔ اگرانسان کواحتمال ہوکہ بٹن صدف،یعنی سیپ سے ہے اوروہ ایک حیوان سے ہے تواس کے ساتھ نمازپڑھنا جائزہے اوراگریقین ہوکہ بٹن صدف سے ہے اوراحتمال دے کہ ایسے حیوان سے ہے جوگوشت نہیں رکھتاتوبھی اس کے ساتھ نمازپڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔

مسئلہ ۸۳۶ ۔ خزکی کھال میں نمازپڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے اوراحتیاط واجب یہ ہے کہ سنجاب کی کھال سے نمازمیں اجتناب کرے۔

مسئلہ ۸۳۷ ۔ اگرایسے لباس کے ساتھ نمازپڑھے جس کے متعلق نہ جانتاہوکہ حرام گوشت جانورسے بنایاگیاہے تواس کی نماز صحیح ہے لیکن اگربھول کرکے اس سے نمازپڑھے تواحتیاط واجب یہ ہے کہ نمازکواعادہ کرے۔

مسئلہ ۸۳۸ ۔ آج کل جومصنوعی کھال پلاسٹک کے مادے سے بنائی جاتی ہے یااسی طرح کی کسی دوسری چیزسے تواس میں نمازپڑھی جاسکتی ہے اوراگرشک ہوکہ یہ مصنوعی کھال ہے یاواقعی اوروہ بھی حرام گوشت جانورکی ہے یامردہ کی تواس میں بھی ا شکال نہیں ہے ۔

پانچویں اورچھٹی شرط :

مسئلہ ۸۳۹ ۔ سونے کی تاروں سے بنے ہوئے لباس میں مردوں کی نماز جائزنہیں ہے اوراس سے نمازباطل ہوجاتی ہے، البتہ عورتوں کے لئے نمازیاغیر نمازمیں کوئی اشکال نہیں ہے ۔

مسئلہ ۸۴۰ ۔ سونے سے زینت مردوں کے لئے حرام ہے جیسے سونے کی انگوٹھی، سونے کی کلائی گھڑی وغیرہ اورنمازبھی باطل ہوجاتی ہے اوربنابراحتیاط واجب یہ ہے کہ سونے کی عینک سے بھی اجتناب کریں، لیکن یہ سب چیزیں عورتوں کے لئے نمازاورنمازکے علاوہ دونوں میں جائزہیں۔

مسئلہ ۸۴۱ ۔ اگرمردکومعلوم نہ ہواوراسی انگوٹھی یالباس سے جوسونے سے بنے ہیں نمازپڑھ لے تواس کی نمازصحیح ہے، البتہ اگر بھول گیاہوکہ اس کی انگوٹھی یالباس سونے کاہے اوراس کے ساتھ نمازپڑھے تو بنابراحتیاط واجب نمازباطل ہے۔

مسئلہ ۸۴۲ ۔ سونے سے زینت اورسونے کی تاروں سے بناہوئے لباس مردوں کے لئے حرام ہے آشکارہویاپنہان اورنماز بھی اس کے ساتھ باطل ہے، پس اگراندرونی لباس، مثلابنیان وغیرہ سونے کی تارسے بناہویاگردن میں لٹکی ہوئی سونے کی زنجیربظاہرنظرنہ آئے توبھی حرام ہے اورنمازکوباطل کردیتی ہے۔

مسئلہ ۸۴۳ ۔ خالص ریشمی لباس مردوں کے لئے نمازاورنمازکے علاوہ دونوں میں حرام ہے اوراحتیاط واجب کی بناپرٹوپی اور ازاربندکابھی یہی حکم ہے اوراس میں نمازباطل ہے۔

مسئلہ ۸۴۴ ۔ اگرپورے لباس کااستریااس کے کچھ حصے کااسترخالص ریشم کاہوتووہ مردکے لئے حرام اوراس میں نمازباطل پڑھناباطل ہے۔

مسئلہ ۸۴۵ ۔ اگرسونے کی انگوٹھی یاسونے کی کلائی یااس قسم کی دوسری چیزمردکے جیب میں ہوتوکوئی اشکال نہیں ہے اورنماز بھی باطل نہیں ہوتی۔

مسئلہ ۸۴۶ ۔ جس لباس کے لئے معلوم نہ ہوکہ خالص ریشم کاہے یاکسی اورچیزکااس کے پہننے میں اشکال نہیں ہے اوراس سے نمازبھی باطل نہیں ہوتی۔

مسئلہ ۸۴۷ ۔ اگرریشم کارومال یااسی قسم کی دوسری چیزمرد کے جیب میں ہوتوکوئی اشکال نہیں ہے اورنمازبھی باطل نہیں ہوتی۔

مسئلہ ۸۴۸ ۔ ریشمی لباس عورتوں کے لئے نمازمیں اورنمازکے علاوہ بھی جائزہے۔

مسئلہ ۸۴۹ ۔ اضطراری ومجبوری کی حالت میں خالص ریشمی، سونے کے تارسے بنے ہوئے غصبی مردارکے اجزاء سے بنے ہوئے لباس کے پہننے میں کوئی اشکال نہیں ہے ، اوراگرمجبوری آخروقت تک باقی رہے تواس لباس کے ساتھ نمازپڑھ سکتاہے۔

مسئلہ ۸۵۰ ۔ اگرلباس ریشم اوردوسری چیزسے مخلوط ہوتومردکے لئے اس کوپہننااورنمازپڑھناصحیح ہے اس شرط کے ساتھ کہ دوسری چیزان اشیاء میں سے ہوجن کے ساتھ نمازپڑھی جاسکتی ہو،لیکن اگرغیرریشم اتناکم ہوکہ اس کاشمارہی نہ ہوتومردکے لئے جائزنہیں ہے ۔

مسئلہ ۸۵۱ ۔ اگرسوائے غصبی اوراس لباس کے جومردارسے بنایاگیاہے اس کے پاس اورکوئی لباس نہیں اورلباس پہننے پر مجبور نہیں توبرہنہ لوگوں کے لئے جودستورہے اس کے مطابق نمازپڑھے۔

مسئلہ ۸۵۲ ۔ اگرحرام گوشت جانورسے تیارشدہ لباس کے علاوہ کوئی اورلباس نہ ہواورلباس پہننے پرمجبورہوتواسی لباس کے ساتھ نمازپڑھے اوراگرمجبورنہ ہوتوبرہنہ لوگوں کے لئے بیان شدہ طریقوں کے مطابق پرنمازپڑھے اوراحتیاط واجب ہے کہ ایک مرتبہ نمازاسی لباس کے ساتھ بھی پڑھے۔

مسئلہ ۸۵۳ ۔ اگرسوائے ریشمی لباس یاسونے کے تارسے بنے ہوئے لباس مردکے پاس نہ ہوتواگرلباس پہننے پرمجبورنہ ہوتوبرہنہ لوگوں کے دستور کے مطابق نمازپڑھے۔

مسئلہ ۸۵۴ ۔ اگرکوئی ایسی چیزنہیں کہ جس سے اپنی شرمگاہ کو نمازمیں چھپائے تواگرممکن ہوتوخریدے یاکرایہ پرلے لے لیکن اگراس کے مہیا کرنے میں اتنے پیسے خرچ ہوتے ہیں جواس کی حیثیت سے زیادہ ہیں یااگرپیسے اس میں خرچ کرے نقصان کاباعث ہے توبرہنہ لوگوں کے دستورکے مطابق عمل کرے۔

مسئلہ ۸۵۵ ۔ جس کے پاس لباس نہیں ہے اگرکوئی دوسراشخص اس کوبخش دے یاعاریتا دیدے اورزیادہ احسانمندی اورناراضگی کاباعث نہ ہوتوقبول کرلیناچاہئے بلکہ اگربطوربخشش مانگنایاعاریتالینا اس کے لئے سخت نہ ہوتولیناچاہئے۔

مسئلہ ۸۵۶ ۔ بنابراحتیاط واجب انسان کوشہرت والے لباس پہننے سے اجتناب کرناچاہئے اوراس سے مراد وہ لباس ہیں جس کارنگ، سلائی اس جیسے اشخاص کامعمول نہیں،البتہ اگراس لباس سے نمازپڑھے توکوئی حرج نہیں ہے ۔

مسئلہ ۸۵۷ ۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ مردعورتوں کامخصوص لباس اورعورتیں مردوں کامخصوص لباس نہ پہنیں لیکن نمازمیں کوئی اشکال نہیں ہے ۔

مسئلہ ۸۵۸ ۔ اگرکسی کے پاس(ساتر) یعنی شرمگاہ کوڈھانپنے والی کوئی چیزموجودنہ ہواوریہ احتمال ہوکہ آخروقت میں پیداہو جائے گی تواحتیاط واجب ہے کہ نمازکواول وقت سے مؤخرکرے اورساترکے ساتھ نمازپڑھے۔

مسئلہ ۸۵۹ ۔ جوشخص لیٹ کرنمازپڑھ رہاہے اگربرہنہ ہوتوبنابراحتیاط واجب اس کالحاف یاگدانجس اورخالص ریشم کانہ ہو اورنہ ہی ان چیزوں کاہو جن کااوپرذکرکیاگیاہے۔

وہ مقامات کہ جن میں نمازی کے بدن یالباس کاپاک ہوناضروری نہیں ہے ۔

مسئلہ ۸۶۰ ۔ تین مقامات پراگرنمازی کالباس یابدن نجس ہوتواس کی نمازصحیح ہے :

۱ ۔ زخم یاجراحت یاپھوڑے کی وجہ سے نمازی کالباس یابدن خون آلودہ ہو۔

۲ ۔ لباس یابدن پرخون ایک درہم سے کم ہو (درہم تقریباانگشت شہادت کے ایک پورے کے برابرہوتاہے)۔

۳ ۔ جب آدمی نجس بدن یالباس سے نمازپڑھنے پرمجبورہو۔

ا وردوصورتیں ایسی ہیں کہ جن میں اگرنمازی کاصرف لباس نہیں ہوتواس کی نمازصحیح ہے :

۱ ۔ موزہ، ٹوپی ، ازاربند جیسی چھوٹی چیزیں نجس ہوں۔

۲ ۔ بچہ کی پرورش کرنے والی عورت کالباس ، ان کی تشریح آئندہ مسائل میں ائے گی۔

مسئلہ ۸۶۱ ۔ اگرنمازی کے بدن

مسئلہ ۸۶۱ ۔ اگرنمازی کے بدن یالباس میں زخم یاجراحت یاپھوڑے کاخون ہواوربدن یالباس کاپاک کرنابہت مشکل کام ہوتوجب تک یہ چیزیں ٹھیک نہ ہوجائیں اسی حالت میں نمازپڑھ سکتاہے، یہی حکم اس کثافت کاہے جوخون کے ساتھ آتی ہے یاوہ دواجوزخم پرلگائی جاتی ہے اگرنجس ہوجائے۔

مسئلہ ۸۶۲ ۔ اگرجس کے کسی کٹے ہوئے حصہ یااس زخم کاخون جو جلدی درست ہوجائے گااوراس کا دھنابھی آسان ہے اوررہ ایک درہم یااس سے زیادہ ہونمازی کے بدن یالباس میں لگاہوتواس کی نمازباطل ہے۔

مسئلہ ۸۶۳ ۔ زخم سے فاصلہ پرجوجگہ ہے وہ خواہ بدن ہویالباس اگر نجس ہوجائے تواس کوپاک کرناہوگا، البتہ وہ مقامات مستثنی ہیں جہاں عموما خون زخم سے سرایت کرتاہی ہے۔

مسئلہ ۸۶۴ ۔ اگرمنہ یاناک کے اندرزخم ہواوراس سے بدن یالباس تک خون پہنچے تواسے پانی کے ساتھ دھوئیں اوراس کے ساتھ نمازپڑھناصحیح نہیں ہے، لیکن بواسیرکے خون کے ساتھ نمازپڑھ سکتے ہیں اگرچہ اس کے دانے اندرہوں۔

مسئلہ ۸۶۵ ۔ جس کے بدن میں زخم ہے اگروہ اپنے بدن یالباس میں خون دیکھے اورمعلوم نہ ہوکہ اسی زخم کاہے یاکوئی دوسراخون ہے تواس کے ساتھ نمازپڑھناجائزہے ۔

مسئلہ ۸۶۶ ۔ اگربدن پرکئی زخم ہوں اوراتنے نزدیک ہیں کہ ایک زخم شمارکیاجاتاہے توجب تک سب نہ اچھے ہوجائیں ان کے خون کے ساتھ نماز پڑھنے میں کوئی اشکال نہیں ہے، لیکن اگراتنے دوردورہیں کہ ہرایک الگ زخم شمارہوتاہے توجوٹھیک ہوجائے اس کے خون سے بدن ولباس کوپاک کریں۔

مسئلہ ۸۶۷ ۔ اگرسوئی کی نوک کے بربربھی خون حیض نمازی کے بدن یانمازی کے لباس پرلگاہواتواس کی نمازباطل ہے، اوراحتیاط واجب یہ ہے کہ خون نفاس اوراستحاضہ کابھی یہی حکم ہے، اوربہتریہ ہے کہ حرام گوشت جانورکے خون سے اجتناب کرے۔ لیکن ان کے علاوہ کوئی خون، مثلاانسانی بدن کاخون یاحلال گوشت جانورکاخون اگرچہ بدن اورلباس کے کئی مقامات پرلگاہوتواگرمجموعاایک درہم سے کم ہو، تواس میں نمازپڑھی جاسکتی ہے۔

مسئلہ ۸۶۸ ۔ اگرلباس میں استرنہ ہواورخون لباس پڑے اوراس کی دوسری طرف تک پہنچ جائے تووہ ایک ہی خون شمارہوگا لیکن اگراس کی دوسری طرف پرالگ خون لگ جائے توہرایک کوعلیحدہ خون شمارکیاجائے لہذااگروہ خون جولباس کے دونوں طرف لگاہے مجموعادرہم سے کم ہے تونماز صحیح ہے اوراگرزیادہ ہے تونمازباطل ہے۔

مسئلہ ۸۶۹ ۔ اگرلباس میں استرہے اورخون استرمیں سرایت کرگیاہے تو ہرایک الگ خون شمارہوگالہذااگرلباس اوراسترکا خون ملاکردرہم سے کم ہوتو نمازصحیح ہے اوراگرزیادہ ہوتونمازباطل ہوگی۔

مسئلہ ۸۷۰ ۔ اگربدن یالباس پرلگاہواخون درہم سے کم تھااورکچھ تری سے لگ گئی تواگروہ خون اورتری بمقداردرہم یااس سے زیادہ ہوتونمازاس کے ساتھ باطل ہے، بلکہ اگرتری اورخون دونوں ملاکردرہم سے کم ہوتب بھی اس کے ساتھ نمازپڑھنا مشکل ہے مگریہ کہ تری خون میں مستہلک اورختم ہوجائے تونمازصحیح ہے ورنہ باطل۔

مسئلہ ۸۷۱ ۔ اگربدن یالباس خون آلودتونہ ہو، لیکن خون سے متصل ہونے کی وجہ سے نجس ہوجائے توجتناحصہ نجس ہواہے اگرچہ درہم سے کم ہواس کے ساتھ نمازنہیں پڑھ سکتا۔

مسئلہ ۸۷۲ ۔ اگرلباس یابدن پردرہم سے کم خون ہواوردوسری نجاست، مثلاپیشاب اس پرگرجائے توپھراس لباس سے نماز پڑھنی جائزنہیں ہے۔

مسئلہ ۸۷۳ ۔ اگرنمازی کے چھوٹے لباس، مثلاٹوپی اوررومال جس سے شرمگاہ نہیں چھپائی جاسکتی نجس ہوں تواگروہ مرداراور حرام گوشت جانورسے تیارنہ کئے گئے ہوں توان کے ساتھ نمازصحیح ہے، اسی طرح اگرانگوٹھی، عینک وغیرہ نجس ہوتونماز جائزہے۔

مسئلہ ۸۷۴ ۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ ایسی نجس چیزجس سے شرمگاہ کوچھپائی جاسکتی ہے نمازی کے ساتھ نہ ہواورجوشخص اس مسئلہ کونہ جانتاہواورایک مدت اسی طرح نمازپڑھتارہاہوتوان نمازوں کی قضابجالاناضروری نہیں ہے، لیکن ایسی نجس چیزیں جوشرمگاہ کونہیں چھپاسکتی جیسے چھوٹارومال، چابی، چاقو،نجس کرنسی توان کے نمازی کے ساتھ ہونے سے کوئی حرج نہیں ہے۔

مسئلہ ۸۷۵ ۔ جوعورت بچے کی تربیت کرتی ہے اورایک لباس سے زیادہ اس کے پاس نہیں ہے تواگروہ دوسرالباس کاانتظام کرسکتی ہے تواگردن رات کے اندرایک مرتبہ اپنے لباس کودھوئے تواس میں نمازپڑھ سکتی ہے چاہے اس کالباس بچہ کے پیشاب سے نجس ہوگیاہو، لیکن احتیاط واجب یہ ہے کہ شب وروزمیں جس نمازسے پہلے اس کالباس نجس ہواہے اس پہلی نماز کے لئے اپنے لباس کودھوئے اسی طرح اگرعورت کئی لباس رکھتی ہولیکن مجبوری سے ان سب کوپہنے لہذااگرشب وروز میں ایک مرتبہ ان سب کوبیان کردہ طریقہ سے دھولے توکافی ہے۔

نمازی کے لباس کے مستحبات :

مسئلہ ۸۷۶ ۔ نمازی کے لباس میں چندچیزیں مستحب ہیں جن میں سے :

تحت الحنک کے ساتھ عمامہ، عباکاپہن لینا بالخصوص پیش نمازکے لیے، سفیدلباس کاپہننا، پاکیزہ ترین لباس پہننا، خوشبواستعمال کرنا، عقیق کی انگوٹھی پہننا۔

نمازی کے لباس کے مکروہات :

چندچیزیں نمازی کے لباس میں مکروہ ہیں اوران میں سے یہ ہیں :

سیاہ لباس پہننا، گندہ وکثیف لباس پہننا، تنگ لباس پہننا، جوآدمی نجاست سے پرہیزنہیں کرتااس کالباس پہنناخصوصاشرابی کا، ایسالباس پہنناس پرتصویربنی ہو، لباس کے بٹن کھولنا، ایسی انگوٹھی پہنناجس پرانسان یاحیوان کی صورت کندہ ہو۔

نمازی کی جگہ :

نمازی کی جگہ میں چندشرط معتبرہیں :

پہلی شرط : مباح ہو

مسئلہ ۸۷۸ ۔ غصبی ملک، قالین اورتخت پرنمازپڑھنے میں اشکال ہے اورنمازباطل ہے، البتہ غصبی چھت کے نیچے اورغصبی خیمے کے اندرنماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

مسئلہ ۸۷۹ ۔ اس جگہ نمازپڑھناجس کی منفعت دوسرے کی ملکیت ہو(مثلاکرائے پرہو) توکرایہ دارکی اجازت کے بغیراس میں نمازپڑھناباطل ہے،اوراسی طرح ایسے ملک میں نمازپڑھناجودوسرے کے حق سے متعلق ہو، مثلامیت نے وصیت کردی ہوکہ اس کے ثلث(تہائی) مال کوفلاں مال میں خرچ کریں توجب تک ثلث کوجدانہ کردیاجائے اس ملک میں نمازنہیں پڑھی جاسکتی۔

مسئلہ ۸۸۰ ۔ جوشخص مسجدمیں بیٹھاہواگرکوئی اس کی جگہ غصب کرکے اس میں نمازپڑھے توبنابراحتیاط واجب اپنی نمازکااعادہ کرے۔

مسئلہ ۸۸۱ ۔ اگرنمازپڑھنے کے بعدپتہ چلے کہ یہ جگہ غصبی ہے تواس کی نمازصحیح ہے اسی طرح اگرکسی کے غصبی ہونے کوجانتاہومگربھولے سے نمازپڑھ لے اوربعدمیں یادآئے تونمازصحیح ہے بشرطیکہ خودنمازپڑھنے والاغاصب نہ رہاہوورنہ اس کی نمازمیں اشکال ہے۔

مسئلہ ۸۸۲ ۔ اگرکسی کویہ معلوم ہوکہ یہ جگہ غصبی ہے مگرمسئلہ نہ معلوم ہوکہ غصبی جگہ میں نمازصحیح نہیں ہے اگروہ ایسی جگہ پرنماز پڑھے اس کی نمازباطل ہے۔

مسئلہ ۸۸۳ ۔ جوشخص سواری پرواجب نمازکوپڑھنے کے لئے مجبورہواور سورای کاجانوریاس کی زین غصبی ہوتواس کی نماز باطل ہے، اسی طرح اگر مستحبی نمازسورای پرپڑھے۔

مسئلہ ۸۸۴ ۔ غصبی زمین کہ جس کا فی الحال کوئی مالک معین نہ ہو اسے اپنے استعمال میں لاناجائزنہیں ہے اوراس میں نماز پڑھناباطل ہے اوراس سلسلہ میں شرعی تکلیف کومعلوم کرنے کے لئے جامع الشرائط مجتہدسے رجوع کرناچاہئے اوراسی طرح ہے ا گرتعمیراوربلڈنگ بنانے کے سامان جیسے لوہا،اینٹیں وغیرہ کوغصب کرکے اس سے گھریادوکان بنالیاجائے اورسامان کے مالک معلوم نہ ہوتوایسی جگہ پرنمازپڑھناجائزنہیں ہے اورضروری ہے کہ جامع الشرائط مجتہدسے رجوع کیاجائے۔

مسئلہ ۸۸۵ ۔ اگرکوئی ایک ملک میں دوسراشریک رکھتاہے اورشریک کاحصہ جدانہیں ہے تووہ شخص اپنے شریک کی اجازت کے بغیراس مال میں تصرف نہیں کرسکتااورنہ نمازپڑھ سکتاہے۔

مسئلہ ۸۸۶ ۔ وہ مال کہ جس کاخمس یازکات نہ دی گئی ہواس سے خریدی ہوئی جائدادمیں تصرف حرام ہے اوراس میں نمازباطل ہے، اوراسی طرح اگر ذمے میں خریدے اورخریدتے وقت نیت رہی ہوکہ اس کی قیمت اس مال میں سے دے گاجس کاخمس یازکات ادانہیں کی۔

مسئلہ ۸۸۷ ۔ اگرقرائن سے صاحب ملک کی رضامندی روشن وقطعی ہوتووہاں نمازپڑھنے میں کوئی اشکال نہیں ہے چاہے وہ زبان سے بھی کہے اوراسی کے برعکس اگرزبان سے اجازت دے لیکن معلوم ہوکہ دل سے راضی نہیں ہے تونمازنہیں پڑھ سکتا۔

مسئلہ ۸۸۸ ۔ اس میت کے ملک میں جس کے ذمہ خمس یازکات ہے تصرف کرنااورنمازپڑھناحرام اورباطل ہے مگریہ کہ ورثاء کوارادہ ہوکہ میت کاقرض ادا کرے۔

مسئلہ ۸۸۹ ۔ اس میت کی ملک میں جس کے ذمہ لوگوں کاقرض ہے تصرف کرنااورنمازپڑھناحرام اورباطل ہے جب کہ اس کاقرضہ اس کی جائیدادکے برابرہو، البتہ ورثاء کی جزئی تصرفات جیسے تجہیز میت (یعنی کفن ودفن کے عمومی اخراجات) میں کوئی حرج نہیں ہے،لیکن اگرمیت کاقرضہ اس کے متروکہ مال سے کم ہواوریہ علم ہوکہ قرض خواہ راضی ہے اورورثاء بھی قرضہ کی ادائیگی پرمصمم ارادہ رکھتے ہیں توایسی جائیدادمیں تصرف جائزاوراس میں نمازپڑھنابلااشکال ہے، لیکن ایسی صورت میں احتیاط واجب ہے کہ ولی میت سے بھی اجازت حاصل کریں۔

مسئلہ ۸۹۰ ۔ اگرمیت کے بعض ورثاء نابالغ دیوانے یاغائب ہوں توان کی ملکیت میں تصرف کرنااورنمازپڑھناجائزنہیں ہے، البتہ جزوی تصرفات جومیت کے اٹھانے میں رسوم ہیں اس میں کوئی اشکال نہیں ہے۔

مسئلہ ۸۹۱ ۔ مسافرخانوں،حماموں اوران جیسی جگہوں میں جن میں مسافراورخریدار حضرات آیاجایاکرتے ہیں نمازپڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے، لیکن غیرمسافراورخریدارکے لئے اگرمالک کی رضامندی کے قرائن موجودہیں تونماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن مخصوص مقامات پرمالک کی اجازت کے بغیرنمازپڑھناجائزنہیں ہے البتہ اگرمالک تصرف کی اجازت دیدے تواس سے معلوم ہوجاتاہے کہ نمازکے لئے بھی راضی ہے، مثلاکسی کودوپہر شام کے کھانے یاآرام کرنے کے لئے دعوت دے تواس سے نمازکی رضایت کاعلم ہی ہوجاتاہے۔

مسئلہ ۸۹۲ ۔ زراعت اورغیرزراعت کی ان بڑی زمینوں پرجن کے (چاروں طرف) دیوارنہیں ہے اورفعلااس میں زراعت بھی نہیں ہے ان میں نمازپڑھنا، بیٹھنا،سونااورجزوی تصرفات کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے چاہے وہ شہر ودیہات سے قریب ہوں یادورہوں اورچاہے ان زمینوں کے مالک نابالغ ہوں یابڑے، لیکن اگرمالک صریح طورسے کہہ دے کہ میں راضی نہیں ہوں یامعلوم ہوکہ وہ دل سے راضی نہیں ہے تواس میں تصرف حرام ہے اورنمازمیں بھی اشکال ہے۔

دوسری شرط : نمازوں کی جگہ متحرک نہ ہو

مسئلہ ۸۹۳ ۔ نمازی کی جگہ متحرک نہیں ہوناجاہئے، اگروقت کی تنگی یادوسری ضرورت کی بناپرنمازکشتی یاموٹرگاڑی وغیرہ میں پڑھنے پرمجبورہو اورقبلہ بدلتارہتا ہوتوجتنابھی ممکن ہووہ خودبھی قبلہ کی طرف مڑتاجائے، البتہ مڑتے وقت کچھ نہ پڑھتے لیکن اگرنمازکی صورت بگڑجائے اورموالات باقی نہ رہے نمازباطل ہے۔

مسئلہ ۸۹۴ ۔ ٹرک،کشتی، ریل گاڑی، ہوائی جہازوغیرہ جب کھڑے ہوں توان میں نمازپڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

مسئلہ ۸۹۵ ۔ گہیوں، جواورریت کے ڈھیروغیرہ جہاں پرٹھرانہیں جاسکتا ہے نمازپڑھناباطل ہے لیکن اگرحرکت تھوڑی سی ہوجس سے نمازکے واجبات اور باقی شرائط ادا کئے جاسکتے ہیں ہیں توپھرنمازپڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

مسئلہ ۸۹۶ ۔ جب بارش وہوایالوگوں کی بھیڑبھاڑ کی وجہ سے اطمینان نہ ہوکہ نمازکوتمام کرپائے گاتواگرنمازکوتمام کرنے کی امیدسے شروع کرے اوراتفاق سے کوئی اوراتفاق سے کوئی رکاوٹ درپیش نہ آئے تونمازصحیح ہے، اورجس جگہ پررکنا حرام ہوجیسے جہاں چھت کے گرنے کااندیشہ ہویاپھاڑ کے گرنے یاسیلاب آنے کاخطرہ ہووہاں نماز نہ پڑھے لیکن اگرنمازپڑھ لے توصحیح ہے صرف اس نے حرام کاارتکاب کیاہے، اوراسی طرح اس جگہ نمازنہ پڑھے جہاں اٹھنابیٹھناحرام ہوجیسے وہ بچھو،جس پرخداکانام لکھاہولیکن اگرنماز پڑھے نماز صحیح ہے اورحرام کاارتکاب کیاہے۔

تیسری شرط : ایسی جگہ نمازپڑھے جہاں واجبات کوانجام دے سکے

مسئلہ ۸۹۷ ۔ اتنی نیچی چھت کے نیچے نمازباطل ہے جہاں ادمی کھڑانہ ہوسکے یاجگہ اتنی تنگ ہوکہ رکوع وسجودنہ کرسکے اوراگرایسی جگہ نمازپڑھنے پرمجبورہوجائے توجتناممکن ہوقیام رکوع اورسجودکوبجالائے۔

مسئلہ ۸۹۸ ۔ انسان کوچاہئے کہ ادب کوپیش نظررکھتے ہوئے رسول اکرم اورآئمہ معصومین کی قبروں کے آگے نمازنہ پڑھے اوراگرآگے نمازپڑھنے سے بے احترامی ہوتی ہوحرام ہے اورنمازبھی باطل ہے البتہ قبرمطہرکے برابرنمازپڑھناباطل نہیں ہے تاہم معصوم کااحترام اورآداب کی رعایت ملحوظ رکھنابہتراورپسندیدہ عمل ہے۔

مسئلہ ۸۹۹ ۔ اگرحالت نمازمیں نماز پڑھنے والے شخص اورقبرمطہرکے درمیان کوئی حائل، مثلادیوارہوجس کی وجہ سے بے حرمتی نہ ہوتی ہوتوکوئی اشکال نہیں ہے لیکن صندوق اورضریح مبارک اوروہ کپڑاجواس پرپڑاہوا ہے حائل اورفاصلہ بننے کے لیے کافی نہیں ہے۔

چوتھی شرط :

مسئلہ ۹۰۰ ۔ یہ ہے کہ اگرنمازی کی جگہ نجس ہے توایسی ترنہ ہوکہ اس کی رطوبت بدن یالباس سے لگ جائے مگریہ کہ وہ نجاست نماز میں معاف ہوتی ہو، لیکن اگروہ جگہ نجس ہوجہاں پیشانی رکھنی ہے تواگرچہ وہ جگہ خشک ہی کیوں نہ ہوتب بھی نماز باطل ہے اوراحتیاط مستحب یہ ہے کہ نمازی کی پوری جگہ نجس نہ ہو۔

مسئلہ ۹۰۱ ۔ نمازمیں عورت مرد کے پیچھے کھڑی ہواوربہترہے کہ عورت کے سجدہ کی جگہ مردکے سجدہ کی جگہ سے کچھ پیچھے ہو، لہذااگر عورت مردکے آگے یابرابرکھڑی ہوتونمازباطل ہے، اس حکم میں محرم ونامحرم میں کوئی فرق نہیں ہے زوجہ وشوہرہوں یانمازواجب ومستحب ہوں کوئی فرق نہیں ہے۔

مسئلہ ۹۰۲ ۔ اگرعورت مردکے پہلویامردکے آگے کھڑی ہواوردونوں ایک ساتھ نماز شروع کریں تودونوں کی نمازباطل ہے، لیکن اگرکسی نے پہلے شروع کردی ہوتواس کی نمازصحیح ہے اوردوسرے کی باطل ہے۔

مسئلہ ۹۰۳ ۔ اگرمردوعورت کے درمیان دیواریاپردہ وغیرہ ہویاتقریبادس زارع ( ۵ میٹر) کافاصلہ ہوتواشکال نہیں ہے۔

مسئلہ ۹۰۴ ۔ اگرعورت دوسری منزل پرنمازپڑھ رہی ہوخواہ مرد کے آگے یابرابرشمارہوتی ہواس کی نمازصحیح ہے اگرچہ بلندی اس کی دس زراع یعنی پانچ میٹرسے کم ہی کیوں نہ ہو۔

پانچویں شرط :

مسئلہ ۹۰۵ ۔ نمازی کے کھڑے ہونے کی جگہ اس کے گھٹنے رکھنے کی جگہ سے چارملی ہوئی می مقدارسے زیادہ اونچی یانیچی نہ ہواوراحتیاط واجب یہ ہے کہ پاؤں کی انگلیوں کی مقدارسے زیادہ اونچی یانیچی نہ ہو۔

مسئلہ ۹۰۶ ۔ مردکانامحرم عورت کے ساتھ ایسی جگہ ہوناجہاں دوسرانہ آسکتاہوخلاف احتیاط ہے اوراحتیاط یہ ہے کہ ایسی جگہ نمازنہ پڑھیں، لیکن اگران میں سے ایک نمازپڑھنے میں مشغول ہواوردوسراجواس کے ساتھ نامحرم ہے داخل ہوجائے توجوشخص نمازپڑھ رہاہے اس کی نمازمیں کوئی اشکال نہیں ہے۔

مسئلہ ۹۰۷ ۔ اس جگہ نمازپڑھناجومجلس گناہ ہے،مثلا شراب خانہ، قمارخانہ، یاجہاں لوگ غیبت کرتے ہیں اورگانابجاتے ہیں نماز پڑھنااحتیاط کے خلاف ہے۔

مسئلہ ۹۰۸ ۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ واجب نمازکوخانہ کعبہ میں اوراس کی چھت پرنہ پڑھیں لیکن مجبوری کی حالت میں کوئی اشکال نہیں ہے۔

مسئلہ ۹۰۹ ۔ خانہ کعبہ میں اوراس کی چھت کے اوپرمستحب نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے بلکہ مستحب ہے کہ خانہ کعبہ کے اندر ہرگوشہ کے مقابلے میں دورکعت نمازپڑھیں۔

وہ مقامات جہاں نمازمستحب ہے :

مسئلہ ۹۱۰ ۔ نمازکومسجدمیں اداکرنامستحب ہے حدیث میں اس کی بہت تاکیدآئی ہے سب سے بہترتومسجدالحرام ہے، اس کے بعدمسجدالنبی، اس کے بعدمحلہ مسجدکوفہ ہے، اس کے بعدمسجدبیت المقدس ہے، اس کے بعدہرشہرکی جامع مسجدہے، اس کے بعدمحلہ وبازارکی مسجدہے۔

مسئلہ ۹۱۱ ۔ عورتوں کاگھرمیں نمازپڑھنابہترہے اوراگرنامحرم سے بخوبی اپنی حفاظت کرسکتی ہوں تومسجدمیں بہترہے اوراگرمسائل اسلامی کایادکرنامسجدکے علاوہ کہیں اورممکن نہ ہوتومسجدجاناواجب ہے۔

مسئلہ ۹۱۲ ۔ حرم آئمہ میں نمازپڑھنامستحب ہے،بلکہ مسجدسے بہترہے اورحدیث میں ہے حضرت علی کے حرم میں ایک نمازکاثواب دولاکھ نمازوں کے برابرہے۔

مسئلہ ۹۱۳ ۔ زیادہ مسجدمیں جانااوراس مسجدمیں جاناجس میں کوئی نمازی نہ ہومستحب ہے اورمسجدکے پڑوسی جب تک ان کے لئے عذرنہ ہومسجدمیں نمازکو ترک کرنااس کے لئے مکروہ ہے۔

مسئلہ ۹۱۴ ۔ جولوگ بے اعتنائی کی وجہ سے مسلمانوں کی مسجدوں میں حاضرنہیں ہوتے بہترہے کہ ان سے رابطہ دوستی نہ کیاجائے ان کے ساتھ کھانانہ کھایاجائے ان سے کسی کام میں مشورہ نہ لیاجائے، ان کاہمسایہ نہ بنے، ان سے لڑکی نہ لی جائے، نہ ان کولڑکی دی جائے۔

وہ مقامات جہاں نمازمکروہ ہے :

مسئلہ ۹۱۵ ۔ چندمقامات پرنمازپڑھنامکروہ ہے اوران میں سے، حمام، زمین نمک زار، کسی بیٹھے ہوئے یاکھڑے ہوئے انسان کے مقابلے میں،کھلے ہوئے دروازے کے سامنے، شاہراوں میں،سڑکوں پر، گلیوں میں بشرطیکہ لوگوں کی آمدورفت میں مزاحمت نہ ہواوراگرمزاحمت ہوتوحرام ہے اورنمازبھی باطل ہے، آگ اورچراغ کے سامنے، باورچی خانہ کے اندر، جہاں بھی آگ کی بھٹی ہو، کنویں کے سامنے، ایسے گڑھے کے سامنے جس میں فاضل پانی ڈالاجاتاہے، تصویرومجسمہ کے سامنے، مجسمہ سے مرداجاندارکامجسمہ ہے، البتہ اس پرپردہ ڈال دیں توکوئی حرج نہیں ہے، ایسے کمرہ میں جس میں کوئی مجنب موجودہو، جہاں تصویرہوچاہ نمازی کے سامنے نہ ہو،قبرکے سامنے اورقبرکے اوپراورقبرستان میں۔

مسئلہ ۹۱۶ ۔ اگرانسان کسی ایسی جگہ پرنمازپڑھ رہاہوکہ جہاں لوگ اس کے سامنے سے گزررہے ہوں تومستحب ہے کہ اپنے آگے کوئی چیزرکھ دے تاکہ نمازی اورلوگوں میں رکاوٹ بن جائے حتی کہ عصاء، تسبیح یارسی وغیرہ کارکھنابھی کافی ہے۔