توضیح المسائل(آقائے فاضل لنكراني)

توضیح المسائل(آقائے فاضل لنكراني) 0%

توضیح المسائل(آقائے فاضل لنكراني) مؤلف:
زمرہ جات: احکام فقہی اور توضیح المسائل

توضیح المسائل(آقائے فاضل لنكراني)

مؤلف: آیت اللہ محمد فاضل لنکرانی
زمرہ جات:

مشاہدے: 26862
ڈاؤنلوڈ: 2359

تبصرے:

توضیح المسائل(آقائے فاضل لنكراني)
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 36 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 26862 / ڈاؤنلوڈ: 2359
سائز سائز سائز
توضیح المسائل(آقائے فاضل لنكراني)

توضیح المسائل(آقائے فاضل لنكراني)

مؤلف:
اردو

واجب غسل

سات غسل واجب ہیں :

۱ ۔ غسل جنابت

۲ ۔ غسل حیض

۳ ۔ غسل نفاس

۴ ۔ غسل استحاضہ

۵ ۔ غسل مس میت

۶ ۔ غسل میت ۷ ۔ وہ مستحبی غسل جونذر،عہد،قسم کی وجہ سے واجب ہوجائے۔

غسل جنابت کے احکام

مسئلہ ۳۵۶ ۔ انسان دوچیزوں سے جنب ہوتاہے۔

اول : جماع (جنسی آمیزش)

دوم : منی کانکلنا،چاہے خواب میں نکلے یابیداری میں،کم نکلے یازیادہ شہوت کے ساتھ ہویابغیرشہوت کے اپنے اختیارسے ہونہ ہو۔

مسئلہ ۳۵۷ ۔ اگرانسان سے کوئی رطوبت خارج ہواورمعلوم نہ ہوکہ منی ہے یاکوئی اوررطوبت،پس اگرشہوت کے ساتھ اچھل کرنکلے اوراس کے نکلنے کے بعدبدن سست ہوگیاہوتووہ رطوبت منی کاحکم رکھتی ہے لیکن اگران تین علامات میں سے ساری یاکچھ موجودنہ ہوں تووہ رطوبت منی کے حکم میں نہیں آئے گی،البتہ مریض اورعورت کے لئے ضروری نہیں ہے کہ اچھل کرباہرآئے بلکہ اگرصرف شہوت کے ساتھ نکلے تووہ منی کے حکم میں ہوگی۔

مسئلہ ۳۵۸ ۔ منی خارج ہونے کے بعدپیشاب کرنامستحب ہے اوراگر پیشاب نہ کرے اورغسل کے بعدکوئی رطوبت باہرآجائے جس کے بارے میں معلوم نہ ہوکہ منی ہے کہ کوئی دوسری رطوبت تووہ منی کے حکم میں ہوگی۔

مسئلہ ۳۵۹ ۔ اگرانسان جماع کرے اورعضوتناسل ختنہ گاہ کی مقدارتک یااس سے زیادہ داخل ہوجائے،مدخول چاہے عورت ہویامرد،قبل میں ہویادبر، دونوں بالغ ہوں یانابالغ،منی خارج ہویانہیں،ان تمام صورتوں میں دونوں جنب ہوجائیں گے۔

مسئلہ ۳۶۰ ۔ اگرشک ہوکہ عضوتناسل ختنہ گاہ کی مقدارتک داخل ہواہے یانہیں تواس پرغسل واجب نہیں ہے ۔

مسئلہ ۳۶۱ ۔ اگرکوئی (معاذاللہ) کسی حیوان سے بدفعلی کرے اور منی باہرآجائے تووہ جنب ہوجاتاہے اوراس کے لئے غسل کافی ہے ،لیکن اگرمنی نہ نکلے توبناء براحتیاط واجب نمازاوراس قسم کی چیزوں کے لئے غسل ووضودونوں کرے،البتہ اگراس فعل سے پہلے باوضوتھاتوصرف غسل کافی ہے۔

مسئلہ ۳۶۲ ۔ اگرمنی اپنی جگہ سے حرکت کرے لیکن باہرنہ نکلے توغسل واجب نہیں ہے ،اسی طرح اگرشک ہوکہ منی باہرنکلی یانہیں تب بھی غسل واجب نہیں ہے ۔

مسئلہ ۳۶۳ ۔ جوشخص غسل نہ کرسکتاہولیکن تیمم کرسکتاہووہ نمازکاوقت داخل ہونے کے بعدبغیرکسی وجہ سے اپنی بیوی سے جماع کرے تواشکال رکھتاہے ،لیکن اگرلذت حاصل کرنے کے لئے ہویاجماع نہ کرنے سے اسے کوئی خوف وخطرہ لاحق ہوسکتاہوتوپھراشکال نہیں ہے ۔

مسئلہ ۳۶۴ ۔ اگراپنے لباس میں منی دیکھے اوریقین ہوجائے کہ یہ اسی کی ہے توغسل کرے اورجن نمازوں کے بارے میں یقین ہوکہ حالت جنابت سے پڑھی ہیں توان کی قضاکرے،لیکن جن نمازوں کے بارے میں شک ہوان کی قضالازم نہیں ہے ۔

جوکام مجنب پرحرام ہیں :

مسئلہ ۳۶۵ ۔ پانچ چیزیں مجنب پرحرام ہیں :

۱ ۔ خط قرآن،اسم خدا،اسمائے انبیاء ،اسمائے آئمہ ،بناء براحتیاط واجب،کاچھونا۔

۲ ۔ مسجدالحرام اورمسجدالنبی میں جاناچاہے ایک دروازہ سے جاکردوسرے سے نکل جائے۔

۳ ۔ دیگرمساجدمیں ٹہرنا،لیکن اگرایک دروازہ سے داخل ہوکردوسرے سے نکل جائے یاکوئی چیزاٹھانے کے لئے جائے توکوئی حرج نہیں ہے ،اوراحتیاط واجب یہ ہے کہ حرم آئمہ میں بھی نہ ٹہرے،اگرچہ بہتریہ ہے کہ جومسجدالحرام اورمسجدنبوی کاحکم ذکرہواہے حرم آئمہ میں بھی اسی حکم پرعمل کرے۔

۴ ۔ مسجدمیں کوئی چیزرکھنا۔

۵ ۔ مندرجہ ذیل سورتوں میں سے کسی کاپڑھناجن کے پڑھنے سے سجدہ واجب ہوجاتاہے اوروہ چارسورتیں ہیں :

الف : سورہ ”الم تنزیل “ پارہ نمبر ۲۱ سورہ ۳۲ ۔

ب : سورہ ”حم سجدہ “ پارہ نمبر ۲۴ سورہ ۴۱ ۔

ج : سورہ ”والنجم “ پارہ نمبر ۲۷ سورہ ۵۳ ۔

د : سورہ ” علق “ پارہ نمبر ۳۰ سورہ ۹۶ ۔

جوچیزیں مجنب کے لئے مکروہ ہیں :

۱ ۔ ۲ ۔ کھانااورپینا،البتہ وضوکرنے کے بعدمکروہ نہیں ہے ۔

۳ ۔ ۔واجب سجدہ والی سورتوں کے علاوہ سات سے زیادہ آیات قرآن کاپڑھنا۔

۴ ۔ جلدقرآن،حاشیہ قراں،دوسطروں کے بیچ کے حصہ کوبدن کے کسی حصہ سے مس کرنا۔

۵ ۔ قرآن مجیداپنے ساتھ رکھنا

۶ ۔ سونالیکن اگروضوکرلے یاپانی نہ ہونے کی صورت میں تیمم کرلے توپھرسونامکروہ نہیں ہے۔

۷ ۔ بالوں میں خضاب کرناوغیرہ

۸ ۔ جسم پرتیل اورمختلف اقسام کی کرییمیں ملنا۔

۹ ۔ احتلام کے بعدجماع کرنا۔

غسل جنابت :

مسئلہ ۳۶۶ ۔ جنابت دورکرنے اورپاک ہونے کے لئے غسل جنابت کرنا مستحب ہے،لیکن واجب نمازوغیرہ کے لئے غسل جنابت واجب ہے،اور نماز میت،سجدہ شکر،قرآن کے واجبی سجدوں(جب واجب سجدے کی آیت کو کسی دوسرے سے سن لے) کے لئے غسل جنابت واجب نہیں ہے ۔

مسئلہ ۳۶۷ ۔ غسل جنابت کرتے وقت واجب یامستحب کی نیت کرناضروری نہیں ہے صرف قصدقربت اوراطاعت حکم خداوندی کی خاطر بجالاناکافی ہے۔

مسئلہ ۳۶۸ ۔ اگرکسی کویقین ہوجائے کہ غسل وقت سے پہلے تھاتو اس کاغسل صحیح ہے۔

مسئلہ ۳۶۹ ۔ غسل خواہ واجب ہویامستحب دوطرح سے کیاجاسکتاہے ترتیبی اورارتماسی۔

غسل ترتیبی:

مسئلہ ۳۷۰ ۔ غسل ترتیبی کاطریقہ یہ ہے کہ نیت کے بعدپہلے سراور گردن کودھوئے اس کے بعدداہنی طرف کواس کے بعدبائیں طرف کو،اوراگرجان بوجھ کریابھولے سے یامسئلہ نہ جانے کی وجہ سے اس ترتیب سے غسل نہ کرے تواس کاغسل باطل ہوگا۔

مسئلہ ۳۷۱ ۔ آدھی ناف نصف شرمگاہ کوداہنے بدن کے ساتھ اور دوسرے نصف کوبائیں بدن کے ساتھ دھوئے لیکن بہتریہ ہے کہ پوری ناف اور شرمگاہ داہنی طرف کے ساتھ بھی اوربائیں طرف کے ساتھ بھی دھوئے۔

مسئلہ ۳۷۲ ۔ یہ یقین کرنے کے لئے کہ بدن کے تینوں حصوں،سروگردن،داہنی طرف،بائیں طرف کودھولیاہے ایک حصہ کودھوتے وقت تھوڑاسا دوسرا حصہ بھی دھولے اوراحتیاط مستحب یہ ہے کہ بدن کے داہنے حصہ کے ساتھ پھرگردن کے داہنے حصہ کواوربائیں حصہ کے ساتھ گردن کے بائیں حصہ کودھولے۔

مسئلہ ۳۷۳ ۔ اگرغسل کرنے کے بعدیہ معلوم ہوکہ بدن کاکچھ حصہ دھونے کے بغیررہ گیاہے لیکن وہ حصہ کون ساہے یہ معلوم نہ ہوتودوبارہ غسل کرے۔

مسئلہ ۳۷۴ ۔ اگرغسل کے بعدمعلوم ہوکہ کچھ حصہ دھونے سے رہ گیاہے تواگربائیں طرف کاہے توصرف اتناحصہ کادھولیناکافی ہے اوراگرداہنی طرف کاہے تواس کادھونے کے بعدبائیں طرف کوپھردوبارہ دھوئے اوراگرسروگردن کاحصہ رہ گیاہوتواس کودھونے کے بعد داہنی اوربائیں طرف کودوبارہ دھوناچاہئے۔

مسئلہ ۳۷۵ ۔ اگرغسل مکمل ہونے سے پہلے بائیں طرف کاکچھ حصہ دھوئے جانے کے بارے میں شک گذرے توصرف اسی مقدارکا دھولیناکافی ہے،لیکن اگربائیں جانب کوجب دھورہاہے توسروگردن یااس کے کچھ حصے کودھونے میں شک کرے توایسے شک کی پروہ نہ کرے۔

غسل ارتماسی :

مسئلہ ۳۷۶ ۔ غسل ارتماسی کامطلب یہ ہے کہ نیت کرکے پورابدن کوایک ہی دفعہ یاآہستہ آہستہ پانی میں ڈبوناچاہئے خواہ وہ حوض اورتالاب ہویاآبشارہوکہ پانی ایک ہی مرتبہ میں پورے بدن پرگرتاہے۔

مسئلہ ۳۷۷ ۔ غسل ارتماسی میں اگرپورابدن پانی میں ہواورنیت کرکے بدن کوحرکت دیدے تواس کاغسل صحیح ہے۔

مسئلہ ۳۷۸ ۔ اگرغسل ارتماسی کے بعدمعلوم ہوکہ بدن کاکچھ حصہ دھونے سے رہ گیا،چاہے وہ حصہ معلوم ہویانہ ہوتودوبارہ غسل کرناچاہئے۔

مسئلہ ۳۷۹ ۔ اگرغسل ترتیبی کے لئے وقت نہ ہواورغسل ارتماسی کے لئے وقت ہوتوارتماسی کرناچاہئے۔

مسئلہ ۳۸۰ ۔ جس نے واجب روزہ رکھاہویاحج یاعمرہ کااحرام باندھ رکھاہووہ غسل ارتماسی نہ کرے اوراپنے سرکوپانی میں نہ ڈبوئے، لیکن اگربھولے سے غسل ارتماسی کرے توصحیح ہے۔

غسل کرنے کے احکام :

مسئلہ ۳۸۱ ۔ غسل ارتماسی میں پہلے سے تمام بدن پاک ہوناچاہئے لیکن غسل ترتیبی میں پورے بدن کاپاک ہوناضروری نہیں ہے اوراگر تمام بدن نجس ہواورہرحصے کوغسل ے پہلے پاک کرلیاجائے توکافی ہے۔

مسئلہ ۳۸۲ ۔ حرام میں جنب ہونے والے کاپسینہ نجس نہیں ہے اورایساشخص گرم پانی سے غسل کرسکتاہے اورصحیح ہے۔

مسئلہ ۳۸۳ ۔ اگربدن کاتھوڑاساحصہ بھی دھونے سے رہ جائے توغسل باطل ہے،لیکن اندرونی حصے جیسے کان اورناک کااندرونی حصہ یاآنکھ کے اندرکاحصہ دھونالازم نہیں ہے ۔

مسئلہ ۳۸۴ ۔ جس حصہ کے بارے میں شک ہوکہ وہ ظاہربدن میں داخل ہے یاباطن میں تواحتیاط واجب یہ ہے کہ اسے دھولیاجائے۔

مسئلہ ۳۸۵ ۔ اگرکان کی بالی کاسوراخ یااس جیساکوئی اورسوراخ اس قدرکھلاہوکہ اس کااندرونی حصہ دکھائی دے اوربدن کاظاہرشمارکیا جائے تواسے دھوناضروری ہے ورنہ اس کادھوناضروری نہیں ہے ۔

مسئلہ ۳۸۶ ۔ غسل کرتے وقت جوچیزیں بدن تک پانی کے پہنچنے میں رکاوٹ ہوان کاالگ کردیناضروری ہے اورجب تک دورہونے کایقین پیدانہ ہوغسل نہ کرے اوراگرغسل کرلے توغسل باطل ہے۔

مسئلہ ۳۸۷ ۔ اگرغسل کرتے وقت کسی شخص کوشک ہوجائے کہ کوئی ایسی چیزاس کے بدن پرہے یانہیں جوبدن تک پانی پہنچنے میں مانع ہو، اگراس کاشک عقلاء کی نظرمیں بجاہوتوضروری ہے کہ چھان بین کرے حتی کہ مطمئین ہوجائے کہ کوئی ایسی رکاوٹ موجود نہیں ہے ۔

مسئلہ ۳۸۸ ۔ ان چھوٹے بالوں کوجوبدن کاحصہ شمارہوتے ہیں دھونا چاہئے اوربناء براحتیاط بڑے بال اوران کے نچلے حصہ کوبھی دھونا ضروری ہے۔

مسئلہ ۳۸۹ ۔ جن شرائط کاوضومیں ذکرکیاجاچکاہے،مثلاپانی کاپاک ہونااورغصبی نہ ہوناوغیرہ غسل کے لئے بھی یہی شرائط ہیں،البتہ غسل میں یہ ضروری نہیں ہے کہ اوپرسے نیچے کی جانب دھوئے،اسی طرح غسل ترتیبی میں اعضاء کے دھونے میں فاصلے ہوجانے سے بھی کوئی حرج نہیں ہوتا،صرف جولوگ اپنے پیشاب پاخانہ کونہیں روک سکے ان کے لئے ضروری ہے کہ پے درپے اعضاء کودھوئیں اورفورانماز پڑھ لیں اوریہی حکم مستحاضہ عورت کے لئے بھی ہے۔

مسئلہ ۳۹۰ ۔ جس شخص کاارادہ یہ ہوکہ حمام والے کو(غسل کے پیسے) نہیں دے گایااس کی رضامعلوم کرنے کے بغیرادھارپرنہاناچاہتاہو تواگرچہ بعدمیں حمام والے کوراضی کرلے پھربھی اس کاغسل باطل ہے۔

مسئلہ ۳۹۱ ۔ جس شخص کایہ ارادہ ہوکہ حرام پیسہ یاوہ مال جس کاخمس نہیں دیا حمام والے کودے گاتواس کاغسل باطل ہے۔

مسئلہ ۳۹۲ ۔ اگرحمامی راضی ہوکہ حمام کے پیسہ قرض کے طورپررہ جائیں لیکن غسل کرنے والے کی نیت یہ ہے کہ میں اس کوپیسہ نہیں دوں گا یامال حرام سے دوں گاتواس کے غسل میں اشکال ہے۔

مسئلہ ۳۹۳ ۔ اگرکوئی شخص مقام پاخانہ ”مقعد“ کوحمام کے حوض کے پانی سے پاک کرے اورغسل کرنے سے پہلے شک کرے کہ چونکہ اس نے حمام کے حوض سے طہارت کی ہے اس لئے حمام والااس کے غسل کرنے پرراضی نہیں ہے یانہیں تواگروہ غسل سے پہلے حمام والے کوراضی کرلے توصحیح ہے ورنہ اس کاغسل باطل ہے۔

مسئلہ ۳۹۴ ۔ اگرشک ہوکہ غسل کیاکہ نہیں توغسل کرے لیکن غسل کے بعدشک کرے کہ اس کاغسل صحیح تھاکہ نہیں تواس کی پروہ نہ کرے۔

مسئلہ ۳۹۵ ۔ اگرغسل کرتے وقت حدث اصغرسرزدہوجائے (مثلاپیشاب نکل آئے) تووہ اس طرح کرسکتاہے کہ غسل کوپوراکرے اوراس کے بعدوضو کرلے اوربہتریہ ہے کہ غسل کواحتیاطامافی الذمہ(یعنی جوکچھ اس کاوظیفہ ہے)یااسی کوپوراکرے یادوبارہ کرنے کی نیت سے پھرسے شروع کرے،لیکن اس صورت میں بھی غسل کے بعدوضوواجب ہے۔

مسئلہ ۳۹۶ ۔ اگرکوئی اس خیال سے کہ غسل اورنمازدونوں کے لیے وقت موجودہے اورنماز کے لئے غسل کرے تواگرچہ غسل کے بعداسے معلوم ہوکہ جتناوقت غسل کے لئے درکارتھااتنانہیں تھاتوبھی اس کاغسل صحیح ہے۔

مسئلہ ۳۹۷ ۔ اگرکوئی مجنب ہواہواوراس نے نمازیں بھی پڑھیں ہوں پھراس کوشک ہوجائے کہ غسل کاتھاکہ نہیں توپڑھیں نمازیں صحیح ہیں،لیکن بعدکی نمازوں کے لئے غسل کرے۔

مسئلہ ۳۹۸ ۔ جس شخص پرچندغسل واجب ہیں وہ تمام کی نیت سے ایک ہی غسل کرسکتاہے یایہ کہ ان کے لیے علیحدہ علیحدہ غسل کرے۔

مسئلہ ۳۹۹ ۔ جوشخص مجنب ہواگراس کے بدن کے کسی حصہ پرآیت قرآن یاخداوندمتعال کانام لکھاہواہوتواس لکھے ہوئے پرہاتھ رکھناحرام ہے اوراگرغسل کرناچاہے توپانی اپنے بدن پراس طرح پہنچائے کہ اس کاہاتھ ان تحریروں کونہ لگے۔

مسئلہ ۴۰۰ ۔ غسل جنابت کے ساتھ بغیروضونماز پڑھ سکتاہے ،لیکن اگرکوئی اورغسل کیاہواس کے ساتھ نمازنہیں پڑھی جاسکتی بلکہ وضوبھی کرناپڑے گا۔

استحاضہ

عورتوں کوجوخون آتاہے اس میں سے ایک استحاضہ ہوتاہے اوراس وقت عورت کومستحاضہ کہتے ہیں۔

مسئلہ ۴۰۱ ۔ خون استحاضہ زیادہ ترزردرنگ،سرداورفشاروجلن کے بغیرآتاہے،لیکن یہ بھی ممکن ہے کہ کبھی سیاہ یاسرخ اورگرم وگاڑھابھی آجائے اورفشار وجلن سے نکلے۔

مسئلہ ۴۰۲ ۔ استحاضہ کی تین قسمیں ہیں :

۱ ۔قلیلہ

۲ ۔ متوسطہ

۳ ۔ کثیرہ۔

استحاضہ قلیلہ : اس خون کوکہتے ہیں کہ عورت جب روئی اپنی شرمگاہ میں داخل کرے تووہ خون سے آلودہ ہوجائے لیکن دوسری طرف سے باہرنہ نکلے۔

استحاضہ متوسطہ : یہ ہے کہ خون روئی کے اندرتک چلاجائے اوردوسری طرف کوبھی لگ جائے لیکن اس پٹی تک نہ پہنچے جوعموماعورتیں خون سے محفوظ رہنے کے لئے باندھ لیتی ہیں۔

استحاضہ کثیرہ : وہ ہے جوروئی سے باہرنکل کرپٹی تک بھی پہنچ جائے۔

استحاضہ کے احکام :

مسئلہ ۴۰۳ ۔ استحاضہ قلیلہ میں عورت کوچاہئے کہ وہ ہرنماز کے لئے ایک وضوکرے اورشرمگاہ کے باہروالے حصہ تک اگرخون پہنچ جائے تواسے بھی پاک کرے اوراحتیاط واجب یہ ہے کہ روئی کوبدلے یادھوئے۔

مسئلہ ۴۰۴ ۔ اگرنماز سے پہلے یااثنائے نمازمیں عورت استحاضہ متوسطہ دیکھے تواس نماز کے لئے غسل کرے،اگراستحاضہ متوسطہ میں نمازصبح کے لیے غسل کرے توپھردوسری صبح تک استحاضہ قلیلہ والے احکام جوسابقہ مسئلے میں بیان کئے جاچکے ہیں عمل کرے،اوراگرجان بوجھ کریابھول کرنماز صبح کے لئے غسل نہ کرے تونماز ظہرین کے لیئے غسل کرناچاہئے اوراگرنمازظہرین کے لئے بھی غسل نہ کرے تومغربین سے پہلے غسل کرے۔

مسئلہ ۴۰۵ ۔ استحاضہ کثیرہ میں علاوہ ان امورکوبجالانے کے جواستحاضہ متوسطہ والی عورت کرتی ہے جیساکہ گذشتہ مسئلہ میں بتایاجاچکاہے،چاہئے کہ ہرنماز کے لئے اوپروالی پٹی کوبدل دے یاپاک کرے نیزایک غسل نمازظہروعصرکے لئے اورایک غسل مغرب وعشاء کے لئے بھی کرے اورظہروعصر کی نمازکوپے درپے پڑھے اوراگرفاصلہ کردیاتونمازعصرکے لئے دوبارہ غسل کرناپڑے گا،اوراگرنمازمغرب وعشاء کے درمیان بھی فاصلہ ہوجائے توعشاء کے لئے دوبارہ غسل کرے۔

مسئلہ ۴۰۶ ۔ اگرنمازکاوقت داخل ہونے سے پہلے وضویاغسل کرلیا ہوتو نماز کے وقت بناء براحتیاط واجب اس کااعادہ کرناچاہئے۔

مسئلہ ۴۰۷ ۔ استحاضہ متوسطہ اورکثیرہ والی عورت جووضواورغسل دونوں کوانجام دیتی ہے جس کوبھی بجالائے صحیح ہے ،لیکن بہتریہ ہے کہ پہلے وضوکرے۔

مسئلہ ۴۰۸ ۔ اگراستحاضہ قلیلہ والی عورت نمازصبح کے بعدمتوسطہ ہوجائے اورنمازظہر وعصرکے لئے غسل کرے ،اوراگرنمازظہروعصرکے بعد متوسطہ ہوجائے تو مغرب وعشاء کے لئے غسل کرے۔

مسئلہ ۴۰۹ ۔ استحاضہ کثیرہ یامتوسطہ والی عورت اگرنمازکے وقت کے داخل ہونے سے پہلے اس نمازکے لئے غسل کرے تووہ غسل باطل ہے،بلکہ اگراذان صبح کے قریب تہجدکی نماز کے لئے غسل کرے اورنمازتہجدپڑھے توبھی احتیاط واجب یہ ہے کہ صبح ہونے کے بعددوبارہ غسل اوروضوکرے۔

مسئلہ ۴۱۰ ۔ مستحاضہ عورت ہرنماز کے لئے چاہے وہ نمازواجب ہویامستحب علیحدہ علیحدہ وضوکرے اوراگرجس نمازکوپڑھ چکی ہے اوردوبارہ احتیاطاپڑھناچاہے یاجس نمازکوفرادی پڑھ چکی ہے دوبارہ جماعت کے ساتھ پڑھناچاہے تواسے وہ تمام کام کرناپڑیں گے جومستحاضہ کے لئے بیان کئے جا چکے ہیں،البتہ نمازاحتیاط،بھولے ہوئے سجدہ اورتشہداورسجدہ سہوکے لئے اگرنماز کے فورابعدانہیں بجالائے تواستحاضہ والے کام بجالانے کی ضرورت نہیں۔

مسئلہ ۴۱۱ ۔ مستحاضہ عورت کوخون رک جانے کے بعدصرف پہلی نماز کے لئے استحاضہ والے کام انجام دیناچاہئے۔

مسئلہ ۴۱۲ ۔ اگرعورت کومعلوم ہوکہ اسکا استحاضہ کس قسم کاہے توجب وہ نمازپڑھناچاہے توکچھ روئی اپنی شرمگاہ میں داخل کرکے کچھ دیرانتظارکرے اورپھرباہرنکال کرکہ استحاضہ کس قسم کاہے جب معلوم ہوجائے توتینوں اقسام میں سے جس قسم کاہواسی کے احکام بجالائے،اور اگراسے علم ہوکہ میرے نماز پڑھنے کے وقت تک استحاضہ میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی تووقت کے داخل ہونے سے پہلے بھی یہ امتحان کرسکتی ہے۔

مسئلہ ۴۱۳ ۔ اگرمستحاضہ عورت نے اپنی جانچ کرنے سے پہلے نمازشروع کردی تواگراس نے قصدقربت کاتھااورجواس کی شرعی تکلیف تھی اس پرعمل کیامثلاواقعا اس کااستحاضہ قلیلہ تھااوراس نے استحاضہ قلیلہ والے کام انجام دئیے تھے تواس کی نمازصحیح ہے،اوراگراس نے قصدقربت نہیں کیاتھایااس کاعمل اس کے وظیفہ کے مطابق نہیں تھامثلااس کااستحاضہ متوسطہ تھااوراس نے قلیلہ والے کام انجام دئیے تواس کی نمازباطل ہے۔

مسئلہ ۴۱۴ ۔ اگرمستحاضہ عورت اپنے بارے میں تحقیق نہ کرسکے توضروری ہے جواس کایقینی وظیفہ ہواس کے مطابق عمل کرے،مثلااگروہ یہ جانتی ہوکہ اس کااستحاضہ قلیلہ ہے یامتوسطہ توضروری ہے کہ استحاضہ قلیلہ کے افعال انجام دے اوراگرنہ جانتی ہوکہ اس کااستحاضہ متوسطہ ہے یاکثیرہ توضروری ہے کہ استحاضہ متوسطہ کے احکام پرعمل کرے لیکن اگروہ جانتی ہوکہ اس سے پیشتراسے ان تین اقسام میں سے کونسی قسم کااستحاضہ تھاتوضروری ہے کہ اس قسم کے استحاضہ کے مطابق اپناوظیفہ انجام دے۔

مسئلہ ۴۱۵ ۔ اگراستحاضہ کاخون اندرموجودہے لیکن باہرنہیں نکلاہوتو وضواورغسل باطل نہیں ہوگا،اوراگرخون باہرنکل آئے اگرچہ تھوڑاساہی کیوں نہ ہوتواس تفصیل کے مطابق جس کابیان گزرچکاہے وضواورغسل باطل ہوگا۔

مسئلہ ۴۱۶ ۔ اگرمستحاضہ نمازکے بعداپنی جانچ کرے اورخون نہ دیکھے تواپنے اسی وضوکے ساتھ دوسری نمازپڑھ سکتی ہے اگرچہ اسے علم ہوکہ دوبارہ خون آجائے گا۔

مسئلہ ۴۱۷ ۔ مستحاضہ عورت اگریہ جانتی ہے کہ جس وقت سے وہ وضویاغسل میں مشغول ہوئی ہے خون اس کی شرمگاہ سے باہرنہیں آیاحتی کے نمازکے بعدتک بھی نہ ہی شرمگاہ کے اندرہے اورنہ ہی باہرآئے گاتونمازپڑھنے میں تاخیرکرسکتی ہے۔

مسئلہ ۴۱۸ ۔ اگرمستحاضہ کومعلوم ہے کہ نمازکاوقت گزرنے سے پہلے وہ پوری طرح پاک ہوجائے گی یاجتنی دیرنمازپڑھے گی خون رکارہے گاتواس کوصبرکرناچاہئے اورجب پاک ہوجائے توغسل یاوضوکرکے نمازپڑھے۔

مسئلہ ۴۱۹ ۔ اگروضواورغسل کے بعدظاہری طورپرخون رک جائے اورمستحاضہ عورت کوعلم ہوکہ اگرنمازمیں تاخیرکردے تووضووغسل اورنمازجتناوقت بالکل پاک رہے گی تواسے نمازمیں تاخیرکردیناچاہئے ،اورجس وقت بالکل پاک ہوجائے دوبارہ وضواورغسل کرے اورنمازپڑھے اوراگرنماز کاوقت تنگ ہوجائے توضروری نہیں کہ وضواورغسل کودوبارہ بجالائے بلکہ اسی حالت میں نمازپڑھے۔

مسئلہ ۴۲۰ ۔ مستحاضہ کثیرہ اورمتوسطہ جب پورے طورپرخون سے پاک ہوجائیں تواسے غسل کرناچاہئے لیکن اگراسے معلوم ہوکہ جب گزشتہ نمازکے لئے غسل میں مشغول ہوئی تھی اس وقت سے اب تک خون نہیں آیاتواس کے لئے دوبارہ غسل کرنے کی ضرورت نہیں۔

مسئلہ ۴۲۱ ۔ مستحاضہ کوغسل یاوضوکے بعدفورانمازمیں مشغول ہوجاناچاہئے البتہ ا ذان واقامت کہنے سے نمازسے پہلے کی دعاؤں کوپڑھنے اورخودنمازمیں بھی مستحبات کومثلاقنوت وغیرہ کوپڑھ سکتی ہے۔

مسئلہ ۴۲۲ ۔ اگرمستحاضہ غسل اورنماز کے درمیان فاصلہ ڈال دے تواسے دوبارہ غسل کرکے بلافاصلہ نمازشروع کرناپڑے گی البتہ اگرخون شرمگاہ کی فضامیں موجودنہ ہوتوغسل ضرروی نہیں ہے ۔

مسئلہ ۴۲۳ ۔ اگرخون بہہ کرآگیاہواوربندہی نہیں ہوتاتواگراس کے لئے مضرنہ ہوتوپھرغسل سے پہلے اوراس کے بعدروئی کے ذریعہ خون کوباہرآنے سے روکے اوراگرہمیشہ جاری نہیں رہتاتوپھرصرف وضووغسل کے بعدخون کوباہرنکلنے سے روکے،اوراگراس نے کوتاہی کی اورخون باہرنکل آیاتواحتیاط واجب یہ ہے کہ دوبارہ غسل کرے اوروضوبھی کرے اوراگرنمازپڑھ چکی ہے تودوبارہ پڑھناہوگی۔

مسئلہ ۴۲۴ ۔ اگرغسل کے وقت خون بندنہ ہوتوغسل کے لئے کوئی ضررنہیں ہے البتہ اگراثناء غسل استحاضہ متوسطہ کثیرہ ہوجائے توواجب ہے کہ غسل نئے سرے سے شروع کرے۔

مسئلہ ۴۲۵ ۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ مستحاضہ عورت اگرروزے سے ہوتوسارادن جہاں تک ممکن ہوخون کونکلنے سے روکے۔

مسئلہ ۴۲۶ ۔ مستحاضہ عورت کہ جس کے پرغسل واجب ہواس کاروزہ اس صورت میں صحیح ہے کہ وہ دن میں وہ غسل انجام دے جودن کی نمازوں کے لئے واجب ہیں اورنیزجس رات کے بعدکے وہ دن وہ روزہ رکھناچاہتی ہواس رات کی مغرب وعشاء کی نمازکاغسل کرے لیکن اگرنمازمغرب وعشاء کاغسل نہ کرے،البتہ نمازتہجدپڑھنے کے لئے اذان صبح سے پہلے غسل کرے اوردن میں بھی جوغسل دن کی نمازوں کے لئے ضروری ہیں وہ انجام دے تواس کاروزہ صحیح ہوگا۔

مسئلہ ۴۲۷ ۔ اگرروزہ دارعورت نمازظہروعصرک بعدمستحاضہ ہوجائے تواس دن کے روزے کے لئے غسل کی ضرورت نہیں ہے ۔

مسئلہ ۴۲۷ ۔ اگراستحاضہ قلیلہ نمازسے پہلے متوسطہ یا کثیرہ ہوجائے تواس کوچاہئے کہ متوسطہ اورکثیرہ والے افعال بجالائے جوکہ بیان کئے جاچکے ہیں اوراگرمتوسطہ کثیرہ ہوجائے توکثیرہ والے افعال بجالائے اوراگروہ استحاضہ متوسطہ کے لئے غسل بھی کرچکی ہے توبیکارہے بلکہ اس کودوبارہ کثیرہ کے لئے غسل کرناہوگا۔

مسئلہ ۴۲۹ ۔ اگرنمازکے درمیان مستحاضہ کثیرہ ہوجائے تونماز کوتوڑ کر استحاضہ کثیرہ کے لئے غسل کرے اوروضوکرے اوردوسرے کام بجالانے کے بعداسی نمازکواداکرے اوراگروضووغسل کے لئے وقت نہیں رہاتواسے دوتیمم کرناہوں گے ایک غسل اوردوسراوضوکے بدلے اوراگرغسل اوروضومیں سے ایک کاوقت ہے تواس کوبجالائے اوردوسرے بدلے تیمم کرلے اوراگرتیمم کے لئے بھی وقت نہیں تونمازکوتوڑناجائزنہیں بلکہ اسی کوپوراکرے اوراحتیاط واجب یہ ہے کہ اس کی قضاء بھی بجالائے اوریہی حکم ہے اگراثناء نمازمیں استحاضہ قلیلہ متوسطہ یاکثیرہ ہوجائے۔

مسئلہ ۴۳۰ ۔ اگرنمازکے درمیان خون بندہوجائے اورمستحاضہ کومعلوم نہ ہوکہ اندرسے بھی خون بندہواہے یانہیں تواگرنمازکے بعدمعلوم ہوجائے کہ بندہوگیاتھاتووضووغسل اورنمازکودوبارہ انجام دے بنابراحتیاط واجب۔

مسئلہ ۴۳۱ ۔ اگرمستحاضہ کثیرہ متوسطہ ہوجائے توپہلی نمازکے لئے کثیرہ والے اوربعدوالی نمازوں کے لیے متوسطہ والے عمل بجالائے،مثلا اگرنماز ظہرسے پہلے استحاضہ کثیرہ متوسطہ ہوجائے تونمازظہرکے لئے غسل کرے اورنمازعصرومغرب وعشاء کے لیے صرف وضوکرے اوراگراس نے نمازظہرکے لئے غسل نہ کیا ہو اوراب صرف نمازعصر کے لئے وقت ہوتونمازعصرکے لئے غسل کرے اوراگرنمازعصرکے لئے بھی غسل نہ کیاہوتوپھرنمازمغرب کے لئے غسل کرے اوراگراس کے لئے بھی غسل نہ کیاہواورصرف نمازعشاء کے لئے وقت باقی ہوتونمازعشاء کے لئے غسل کرے۔

مسئلہ ۴۳۲ ۔ اگرہرنمازسے پہلے استحاضہ کثیرہ والی کاخون بندہوجائے اوردوبارہ شروع ہوتوہرنمازکے لئے اس کوغسل کرناہوگا۔

مسئلہ ۴۳۳ ۔ اگراستحاضہ کثیرہ قلیلہ ہوجائے توپہلی نمازکے لئے استحاضہ کثیرہ والاعمل اورباقی نمازوں کے لئے قلیلہ والے احکام پرعمل کرے گی اوراگرمتوسطہ قلیلہ ہوجائے توبھی پہلی نماز کے لئے متوسطہ والے اورباقی نمازوں کے لئے قلیلہ والے احکام پرعمل کرے گی۔

مسئلہ ۴۳۴ ۔ اگرمستحاضہ احکام واجبہ میں سے کسی کام کوترک کردے یہاں تک کہ روئی کابدلناتواس کی نمازباطل ہے۔

مسئلہ ۴۳۵ ۔ اگرمستحاضہ قلیلہ نمازکے علاوہ وہ کام انجام دیناچاہتی ہوجس کےلئے وضوکاہوناشرط ہے،مثلااپنے بندن کاکسی حصہ سے قرآن مجید کے الفاظ کوچھوناچاہتی ہوتووضوکرنااس کے لئے بناء براحتیاط واجب ضروری ہے اوروہ وضوجونمازوں کے لئے کیاتھا کافی نہیں ہے ۔

مسئلہ ۴۳۶ ۔ اگرمستحاضہ اپنے واجب غسل بجالائے تواس کے لئے مسجدمیں جانااوراس میں ٹہرنا،ان سورتوں کاپڑھناجن میں سجدہ واجب ہیں اورشوہرکا اس سے ہمبستری کرناحلال ہوجائے گا،اگرچہ اس نے دوسرے وہ کام نہ کئے ہوں جونمازواجب کےلئے ضروری ہیں،مثلاوضوکرناروئی اورپٹی کابدلنا۔

مسئلہ ۴۳۷ ۔ مستحاضہ کثیرہ یامتوسطہ اگرچاہے نمازکے وقت سے پہلے اپنے بدن کاکوئی حصہ قرآن مجیدکے الفاظ سے مس کرے توغسل کرے اوروضوبھی کرے۔

مسئلہ ۴۳۸ ۔ مستحاضہ پرنمازآیات واجب ہے اوراس نماز کے لئے بھی اسے وہ تمام کام کرنے پڑیں گے جونمازیومیہ کے لئے بتائے جاچکے ہیں۔

مسئلہ ۴۳۹ ۔ جب نمازیومیہ کے وقت میں مستحاضہ پرنمازآیات واجب ہوجائے تونمازآیات کے لئے علیحدہ تمام وہ کام بجالائے جونمازیومیہ کے لئے بجالاتے ہیں اوردونوں کوایک غسل ووضوسے نہیں پڑھ سکتی اگرچہ دونوں کوایک دوسرے کے بعدفوراہی بجالاناہو۔

مسئلہ ۴۴۰ ۔ اگرمستحاضہ نمازقضاء پڑھناچاہے توہرنمازکے لئے وہ تمام کام کرے جوادانماز کے لئے کرتی تھی۔

مسئلہ ۴۴۱ ۔ اگرعورت کومعلوم ہوکہ جوخون اس سے آرہاہے وہ زخم کاخون نہیں ہے اوروہ خون شرعی طورپرحیض اورنفاس کاحکم بھی نہیں رکھتاتواسے استحاضہ کے دستورپرعمل کرناچاہئے بلکہ اگرشک کرے کہ یہ خون استحاضہ ہے یاکوئی اورقسم تواگرکسی اورخون کی علامات اس میں نہ پائی جاتی ہوں تواحتیاط واجب یہ ہے کہ استحاضہ والے کام انجام دے۔