شیعہ جواب دیتے ہیں

شیعہ جواب دیتے ہیں0%

شیعہ جواب دیتے ہیں مؤلف:
زمرہ جات: مناظرے
صفحے: 296

شیعہ جواب دیتے ہیں

مؤلف: سید رضا حسینی نسب
زمرہ جات:

صفحے: 296
مشاہدے: 80103
ڈاؤنلوڈ: 2960

تبصرے:

شیعہ جواب دیتے ہیں
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 296 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 80103 / ڈاؤنلوڈ: 2960
سائز سائز سائز
شیعہ جواب دیتے ہیں

شیعہ جواب دیتے ہیں

مؤلف:
اردو

لیکن ہماری گفتگو اس سلسلے میں ہے کہ ''عبادت'' اور غیر عبادت کی شناخت کا معیار کیا ہے؟

مثال کے طور پر اگر کوئی شخص اپنے استاد اور ماں باپ یا علماء اور مجتہدین کے ہاتھوں کا بوسہ لے یا اپنے ذوی الحقوق کا احترام کرے تو کیا اس کا یہ عمل ان کی عبادت شمار ہوگا؟ یا ایسا نہیں ہے بلکہ کسی کے مقابلے میں خضوع و خشوع کو عبادت نہیں کہتے بلکہ عبادت کے لئے ایک خاص صفت کا ہونا ضروری ہے ورنہ اس کے بغیر چاہے جس بھی طرح کا خضوع ہو عبادت نہیں کہلائے گااب دیکھنا یہ ہے کہ وہ کونسی بنیادی صفت ہے جو کسی بھی طرح کے خضوع کو عبادت بناسکتی ہے؟

لفظ عبادت کے غلط معنی

کچھ مصنفین نے اپنی کتابوں میں عبادت کے معنی خضوع اور یا زیادہ خضوع بیان کئے ہیں لیکن ان مصنفین کو قرآن مجید کی بعض آیات کے ترجمہ میں مشکل پیش آتی ہے کیونکہ ان آیتوں میں خداوندکریم نے صراحت سے یہ بیان کیا ہے کہ اس نے فرشتوں کو جناب آدم کا سجدہ کرنے کا حکم دیا تھا ملاحظہ ہو:

(وَاِذْ قُلْنَا لِلْمَلاَئِکَةِ اسْجُدُوا لِآدَمَ )( ۱ )

____________________

(۱)سورہ بقرہ آیت:۳۴.

۲۸۱

اور اس وقت کو یاد کرو جب ہم نے فرشتوں سے کہا: آدم کو سجدہ کرو.

حضرت آدم کے لئے بعینہ اسی طرح سجدہ بجالایا گیا جس طرح خداوندکریم کے لئے سجدہ کیا جاتا تھا جبکہ جناب آدم کے سامنے یہ سجدہ خضوع اور تواضع کے اظہار کی خاطر انجام پایا تھا اور خدا کا سجدہ عبادت و پرستش کے طور پر بجالایا جاتا ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ ایک ہی طرح کے سجدوں میں کیسے دومختلف حقیقتیں پیداہوگئیں؟

قرآن مجید ایک اور جگہ فرماتا ہے کہ جناب یعقوب نے اپنے بیٹوں کے ہمراہ جناب یوسف کے سامنے سجدہ کیا تھا:

(وَرَفَعَ اَبَوَیْهِ عَلَی الْعَرْشِ وَخَرُّوا لَهُ سُجَّدًا وَقَالَ یَاَبَتِ هَذَا تَاْوِیلُ رُؤْیَا مِنْ قَبْلُ قَدْ جَعَلَهَا رَبِّى حَقًّا'' ( ۱ )

اور یوسف نے اپنے والدین کو تخت پر بٹھایا اور وہ سب انکے سامنے سجدے میں گر پڑے اور یوسف نے کہا: اے باباجان! یہی میرے پہلے خواب کی تعبیر ہے بے شک میرے رب نے اسے سچ کردکھایا ہے.

یہاں پر اس نکتے کا ذکر ضروری ہے کہ جناب یوسف نے پہلے خواب کی طرف اشارہ کیا تھا جس سے مراد وہی خواب تھا جس میں انہوں نے دیکھا تھا کہ چاند اور

____________________

(۱)سورہ یوسف آیت:۱۰۰.

۲۸۲

سورج کے ہمراہ گیارہ ستارے ان کے سامنے سجدہ ریز ہیں اس بات کو قرآن مجید نے یوں نقل کیا ہے:

انِّ رَاَیْتُ احَدَ عَشَرَ کَوْکَبًا وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ رَاَیْتُهُمْ لِى سَاجِدِینَ )( ۱ )

میں نے خواب میں گیارہ ستاروں اور آفتاب و مہتاب کو دیکھا ہے کہ یہ میرے سامنے سجدہ کررہے ہیں

اس آیت میں گیارہ ستاروں سے جناب یوسف کے گیارہ بھائی اور چاند اور سورج سے ان کے ماں اور باپ مراد ہیں

اس بیان سے واضح ہوجاتا ہے کہ نہ صرف حضرت یعقوب کے بیٹوں نے بلکہ خود جناب یعقوب نے بھی جناب یوسف کے سامنے سجدہ کیا تھا.

اب یہاں ہم یہ سوال کرنا چاہتے ہیں :

اس قسم کے سجدہ کو عبادت میں شمارکیوں نہیں کیا جاتا جبکہ سجدہ نہایت خضوع اور تواضع کے ساتھ بجالایا گیا تھا؟

عذر بدتراز گناہ

یہاں پر چونکہ مذکورہ مصنفین اس سوال کا جواب نہیں دے پائے لہذا یوں کہتے ہیں :

____________________

(۱)سورہ یوسف آیت :۴.

۲۸۳

چونکہ اس قسم کا خضوع و خشوع پروردگارعالم کے حکم سے انجام دیا گیا تھا لہذا اسے شرک شمار نہیں کیاجاسکتا .لیکن یہ بات معلوم ہے کہ ان کی یہ تاویل کسی بھی اعتبار سے صحیح نہیں ہے اس لئے کہ اگر کوئی عمل باعث شرک ہو تو خداوندعالم ہرگز اس کا حکم نہیں دے سکتا.

قرآن مجید فرماتا ہے:

(قُلْ ِانَّ ﷲ لاَیَاْمُرُ بِالْفَحْشَائِ اَتَقُولُونَ عَلَی ﷲِ مَا لاتَعْلَمُون )( ۱ )

کہہ دیجئے اللہ یقینا برائی کا حکم نہیں دیتا کیا تم اللہ کے بارے میں ایسی باتیں کرتے ہو جن کا تمہیں علم ہی نہیں ؟

اصولی طور پر خداوندعالم کا حکم کسی چیز کی حقیقت کو نہیں بدلتا اگر ایک انسان کے مقابلے میں خضوع کرنا اس کی عبادت ہو اور خدائے بزرگ نیز اس کا حکم دے تو اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ خدا اپنی عبادت کا حکم دے رہا ہے.

مسئلے کا جواب اور عبادت کے حقیقی معنی کی وضاحت

یہاں تک یہ واضح ہوگیا کہ ''غیر خدا کی عبادت کے ممنوع ہونے کے سلسلے میں '' دنیا کے تمام موحد متفق ہیں اور دوسری طرف سے یہ بھی روشن ہوچکا ہے کہ فرشتوں کا

____________________

(۱)سورہ اعراف آیت:۲۸.

۲۸۴

حضرت آدم کے سامنے اور حضرت یعقوب اور ان کے بیٹوں کا حضرت یوسف کے سامنے سجدہ کرنا ان کی عبادت نہ تھا اب ضروری ہے کہ ہم اس نکتے کی طرف توجہ دلائیں کہ وہ کون سی خاص صفت ہے جس کے نہ ہونے سے ایک عمل عبادت نہیں بن پاتا جبکہ اگر وہ پائی جاتی ہو تو وہی عمل عبادت شمار ہوتاہے.

قرآنی آیات کی روشنی میں واضح ہوجاتا ہے کہ کسی موجود کو خدا سمجھ کر اس کے سامنے خضوع کرنا یا اس کی طرف خدائی امور کی نسبت دینا اس کی عبادت کہلاتا ہے اس بیان سے بخوبی معلوم ہوجاتا ہے کہ اگر کسی کو خدائی امور انجام دینے پر قادر سمجھتے ہوئے اس کے سامنے خضوع کیا جائے تو یہ عمل اسی کی عبادت شمار ہوگا .دنیا کے مشرک ایسے موجودات کے سامنے خضوع کیا کرتے تھے کہ جنہیں وہ مخلوق خدا تو سمجھتے تھے لیکن وہ اس بات کے معتقد تھے کہ کچھ خدائی امور جیسے کہ گناہوں کی بخشش ،

اور حق شفاعت انہیں موجودات کو سونپ دیئے گئے ہیں

سرزمین بابل کے کچھ مشرک آسمانی ستاروں کو اپنا رب اور دنیا اور انسانوں کی تدبیر کا مالک سمجھ کر ان کی عبادت کرتے تھے لیکن انہیں اپنا خالق نہیں سمجھتے تھے حضرت ابراہیم نے بھی اسی اصل کی بنا پر اپنی قوم کے ساتھ مناظرہ کیا تھا کیونکہ سرزمین بابل کے مشرک ہرگزسورج چاند اور ستاروں کو اپنا خالق نہیں سمجھتے تھے بلکہ وہ انہیں ایسی باقدرت مخلوق سمجھتے تھ

۲۸۵

جنہیں ربوبیت اور دنیا کی تدبیر سونپ دی گئی تھی قرآنی آیات میں بھی حضرت ابراہیم اور مشرکین بابل کے درمیان مناظرے میں لفظ رب کو محور قرار دیتے ہوئے( ۱ ) بیان کیا گیا ہے اور یہ واضح ہے کہ لفظ رب کے معنی یہ ہیں کہ کسی کو اپنا صاحب اور اپنی مملوک کے امور کا مدبر قرار دیا جائے .عربی زبان میں گھر کے مالک کو'' رب البیت''اور کھیتی باڑی کے مالک کو رب الضیعہ کہتے ہیں اس لئے کہ گھر اور کھیتی باڑی کی تدبیر ان کے مالکوں کے ذمے ہوتی ہے

قرآن مجید مشرکین کے مقابلے میں صرف خداوندعالم کو اس نظام ہستی کا رب اور مدبر قرار دیتا ہے اور سب کو خدائے یگانہ کی پرستش کی دعوت دیتے ہوئے فرماتا ہے:

ِانَّ ﷲ رَبِّى وَرَبُّکُمْ فَاعْبُدُوهُ هَذَا صِرَاطى مُسْتَقِیم ( ۲ )

اللہ میرا رب اور تمہارا بھی رب ہے لہذا اس کی عبادت کرو کہ یہی سیدھا راستہ ہے.

ایک اور جگہ فرماتا ہے:

(ذَلِکُمْ ﷲ رَبُّکُمْ لا اِلٰهَ ا ِلاَّ هُوَ خَالِقُ کُلِّ شَْئٍ فَاعْبُدُوهُ )( ۳ )

وہی اللہ تمہارا پروردگار ہے جس کے علاوہ کوئی معبود نہیں وہ ہر چیز کا خالق ہے لہذا اس کی عبادت کرو.

____________________

(۱)سورہ انعام آیت ۷۶ تا ۷۸.

(۲)سورہ آل عمران آیت ۵۱.

(۳)سورہ انعام آیت: ۱۰۲.

۲۸۶

اس طرح قرآن مجید سورۂ دخان میں فرماتا ہے:

(لاَاِلَهَ اِلاَّ هُوَ یُحْى وَیُمِیتُ رَبُّکُمْ وَرَبُّ آبَائِکُمْ الْاَوَّلِینَ )( ۱ )

اس کے سوا کوئی معبود نہیں وہی زندگی اور موت دیتا ہے وہی تمہارا رب ہے اور تمہارے پہلے آبائو اجداد کا بھی رب ہے.

اسی طرح قرآن مجید نے حضرت عیسیٰ کے قول کو یوں نقل کیا ہے:

(وَقَالَ الْمَسِیحُ یَابَنِى اِسْرَائِیلَ اعْبُدُوا ﷲ رَبِّى وَرَبَّکُمْ )( ۲ )

اور مسیح نے کہا : اے بنی اسرائیل تم اللہ ہی کی عبادت کرو جو میرا اور تمہارا رب ہے.

گذشتہ بیانات کی روشنی میں واضح ہوجاتا ہے کہ ہروہ خضوع جو کسی مخلوق کے سامنے اسے رب اور خدا سمجھے بغیر یا اس کی طرف خدائی امور کی نسبت دئیے بغیر انجام دیا جائے وہ ہرگز عبادت شمار نہیں کیا جاسکتا اگرچہ یہ خضوع حد سے زیادہ ہی کیوں نہ ہوجائے اس اعتبار سے امت کا پیغمبراکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم یا اپنے والدین کے سامنے انہیں خدا قرارنہ دیتے ہوئے خضوع وخشوع کرنا ہرگز ان کی عبادت شمار نہیں کیا جاسکتا اسی بنیاد پر بہت

سے موضوعات جیسے اولیائے الہی سے منسوب چیزوں کو متبرک سمجھنا ،حرم کے دروازوں، دیواروں اور ضریحوں کو چومنا، خدا کی بارگاہ میں اولیائے الہی سے متوسل ہونا، اولیائے الہی کو پکارنا، ان کے ایام ولادت میں جشن منانا اور محفلیں برپا کرنا اور ان کے ایام وفات و شہادت میں مجلسیں منعقد کرنا ہرگز اولیائے الہی کی عبادت شمار نہیں کیا جاسکتا اگرچہ بعض ناآگاہ افراد ان کاموں کو غیر خدا کی عبادت اور شرک سمجھتے ہیں جبکہ ان سارے کاموںکو کسی بھی طرح سے غیر خدا کی عبادت اور شرک شمار نہیں کیا جاسکتاہے۔

____________________

(۱)سورہ دخان آیت۸

(۲)سورہ مائدہ آیت:۷۲.

۲۸۷

فہرست

حرف اول ۵

پیش گفتار ۸

پہلا سوال ۱۰

''وعترتی اہل بیتی '' صحیح ہے یا ''وسنتی''؟ ۱۰

حدیث ''واہل بیتی'' کی سند ۱۱

لفظ ''و سنتی'' والی حدیث کی سند ۱۳

ان دو کے بارے میں علمائے رجال کا نظریہ ۱۴

حدیث''وسنتی'' کی دوسری سند ۱۷

حدیث ''وسنتی''کی تیسری سند ۱۹

سند کے بغیر متن کا نقل ۲۰

حدیث ثقلین کا مفہوم ۲۲

دوسرا سوال ۲۵

شیعہ سے کیا مراد ہے؟ ۲۵

تیسرا سوال ۲۷

کیوں حضرت علی ہی پیغمبر صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے وصی اور جانشین ہیں ؟ ۲۷

۱۔ آغاز بعثت میں : ۲۷

۲۔ غزوۂ تبوک میں ۲۸

۳۔ دسویں ہجری میں ۲۹

چوتھا سوال ۳۲

۲۸۸

''ائمہ'' کون ہیں ؟ ۳۲

پانچواں سوال ۳۵

حضرت محمد صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر صلوات پڑھتے وقت کیوں آل کا اضافہ کرتے ہیں اور: اللّھم صل علی محمد و آل محمد کہتے ہیں ؟ ۳۵

چھٹا سوال ۳۷

آپ اپنے اماموں کو معصوم کیوں کہتے ہیں ؟ ۳۷

ساتواں سوال ۴۰

اذان میں أشھد أن علیًّا ول اللّہ کیوں کہتے ہیں اور حضرت علی ـ کی ولایت کی شہادت کیوں دیتے ہیں ؟ ۴۰

آٹھواں سوال ۴۴

مہدی آل محمدعلیہ السلام کون ہیں اور انکا انتظار کیوں کیا جاتا ہے؟ ۴۴

نواں سوال ۴۷

اگر شیعہ حق پر ہیں تو وہ اقلیت میں کیوں ہیں ؟ اور دنیا کے اکثر مسلمانوں نے ان کو کیوں نہیں ماناہے؟ ۴۷

دسواں سوال ۵۱

رجعت کیا ہے اور آپ اس پر کیوں عقیدہ رکھتے ہیں ؟ ۵۱

۱۔رجعت کا فلسفہ ۵۶

۲۔رجعت اور تناسخ( ۱ ) کے درمیان واضح فرق ۵۷

گیارہواں سوال ۵۹

جس شفاعت کا آپ عقیدہ رکھتے ہیں وہ کیا ہے؟ ۵۹

شفاعت کا دائرہ ۶۰

شفاعت کا فلسفہ ۶۲

۲۸۹

شفاعت کا نتیجہ ۶۲

بارہواں سوال ۶۳

کیا حقیقی شفاعت کرنے والوں سے بھی شفاعت کی درخواست کرنا شرک ہے؟ ۶۳

تیرہواں سوال ۶۹

کیا غیر خدا سے مدد مانگنا شرک ہے؟ ۶۹

چودہواں سوال ۷۳

کیا دوسروں کو پکارنا ان کی عبادت اور شرک ہے؟ ۷۳

پندرہواں سوال ۷۹

''بدائ'' کیا ہے اور آپ اس کا عقیدہ کیوںرکھتے ہیں ؟ ۷۹

بداء کا فلسفہ ۸۳

سولہواں سوال ۸۴

کیا شیعہ قرآن مجید میں تحریف کے قائل ہیں ؟ ۸۴

سترہواں سوال ۹۸

صحابۂ کرام کے بارے میں شیعوں کا کیا نظریہ ہے؟ ۹۸

صحابی قرآن مجید کی نگاہ میں ۱۰۰

پہلی قسم ۱۰۱

۱۔دوسروں پر سبقت لے جانے والے ۱۰۱

۲۔درخت کے نیچے بیعت کرنے والے ۱۰۲

۳۔مہاجرین ۱۰۲

۴۔اصحابِ فتح ۱۰۳

۲۹۰

دوسری قسم ۱۰۴

۱۔معروف منافقین ۱۰۴

۲۔غیر معروف منافقین ۱۰۴

۳۔دل کے کھوٹے ۱۰۵

۴۔گناہ گار ۱۰۵

اٹھارہواں سوال ۱۰۹

متعہ کیا ہے اور شیعہ اسے کیوں حلال سمجھتے ہیں ؟ ۱۰۹

انیسواں سوال ۱۱۹

شیعہ خاک پر کیوں سجدہ کرتے ہیں ؟ ۱۱۹

بیسواں سوال ۱۳۱

شیعہ حضرات زیارت کرتے وقت حرم کے دروازوں اور دیواروں کو کیوں چومتے ہیں اور انہیں باعث برکت کیوں سمجھتے ہیں ؟ ۱۳۱

اکیسواں سوال ۱۳۷

کیا اسلام کی نگاہ میں دین سیاست سے جدا نہیں ہے؟ ۱۳۷

پیغمبرخدا صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اسلامی حکومت کے بانی ہیں ۱۳۸

بائیسواں سوال ۱۴۶

شیعہ ، حضرت علی بن ابی طالب کے بیٹوں (امام حسنـ ا ور امام حسینـ) کو رسول خدا صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے بیٹے کیوں کہتے ہیں ؟ ۱۴۶

تیئیسواں سوال ۱۵۲

شیعوں کے نزدیک یہ کیوں ضروری ہے کہ خلیفہ کو خدا اور رسول صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ہی معین فرمائیں؟ ۱۵۲

۲۹۱

عصر رسالت کے حالات کا تجزیہ بتاتا ہے کہ خلیفہ کونص کے ذریعہ معین ہونا چاہئے ۱۵۳

اس کی وضاحت ۱۵۳

رسول خدا صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی حدیثیں ۱۵۶

چوبیسواں سوال ۱۵۷

کیا غیر خدا کی قسم کھانا شرک ہے؟ ۱۵۷

پچیسواں سوال ۱۶۴

کیا اولیائے خدا سے توسل کرنا شرک اور بدعت ہے؟ ۱۶۴

توسل کی قسمیں ۱۶۵

۱۔نیک اعمال سے توسل؛ ۱۶۵

۲۔خدا کے نیک بندوں کی دعاؤں سے توسل ! ۱۶۶

۳۔قرب الہی کے حصول کیلئے خداوند کریم کے محترم اور مقدس بندوں سے توسل: ۱۶۷

چھبیسواں سوال ۱۷۲

کیا اولیائے خدا کی ولادت کے موقع پر جشن منانا بدعت یا شرک ہے؟ ۱۷۲

۱۔ان کی یاد منانے میں محبت کا اظہار ہوتا ہے ۱۷۲

۲۔پیغمبر اکرم صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی یاد منانا آنحضرت صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی تعظیم کا اظہار ہے ۱۷۳

۴۔وحی کا نازل ہونا دسترخوان کے نازل ہونے سے کم نہیں ہے ۱۷۵

۵۔ مسلمانوں کی سیرت ۱۷۶

ستائیسواں سوال ۱۷۸

شیعہ پانچ نمازوں کو تین اوقات میں کیوں پڑھتے ہیں ؟ ۱۷۸

نتیجہ: ۱۹۵

۲۹۲

اٹھائیسواں سوال ۲۰۰

شیعوں کی فقہ کے ماخذ کون سے ہیں ؟ ۲۰۰

کتاب خدا؛ قرآن مجید ۲۰۰

سنت ۲۰۲

حضرت رسول اکرم صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کا قول و فعل اور کسی کام کے سلسلے میں ۲۰۲

احادیث اہل بیت سے تمسک کے دلائل ۲۰۴

الف: ائمہ معصومین کی احادیث کی حقیقت ۲۰۴

عترت رسول صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی احادیث کی حقیقت ۲۰۴

اہل بیت پیغمبر صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے تمسک کے اہم اور ضروری ہونے کے دلائل ۲۰۷

اہل بیت پیغمبر صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کون ہیں ؟ ۲۱۰

نتیجہ: ۲۱۴

انتیسواں سوال ۲۱۶

کیا ابوطالب ایمان کے ساتھ اس دنیا سے گئے ہیں کہ آپ ان کی زیارت کے لئے جاتے ہیں ؟ ۲۱۶

خاندان جناب ابوطالب ۲۱۶

عبدالمطلب کی نگاہ میں ابوطالب ۲۱۸

جناب ابوطالب کے مومن ہونے کی دلیلیں ۲۲۲

۱۔جناب ابوطالب کے علمی اور ادبی آثار ۲۲۲

۲۔جناب ابوطالب کا پیغمبراکرم صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے ساتھ نیک سلوک ان کے ایمان کی علامت ہے ۲۲۵

۳۔ابوطالب کی وصیت ان کے ایمان کی گواہ ہے ۲۲۷

۴۔پیغمبر ۲۲۸

۲۹۳

۵۔حضرت علی ـ اور اصحاب رسول صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی گواہی ۲۳۱

۶۔ابوطالب اہل بیت کی نگاہ میں ۲۳۳

حدیث ضحضاح کا تحقیقی جائزہ ۲۳۶

حدیث ضحضاح کے سلسلہ سند کا باطل ہونا ۲۳۷

الف: ''سفیان بن سعید ثوری'' ۲۳۷

ب:عبدالملک بن عمیر ۲۳۸

ج:عبدالعزیز بن محمد دراوردی ۲۳۹

د:لیث بن سعد ۲۴۰

نتیجہ ۲۴۲

تیسواں سوال ۲۴۳

کیا شیعوں کی نظر میں جبرئیل ـ نے منصب رسالت کے پہنچانے میں خیانت کی ہے اور کیا یہ صحیح ہے کہ انہوں نے حضرت علی ـکے بجائے قرآن مجید کو رسول اکرم صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر نازل کیا ہے؟ ۲۴۳

اس تہمت کا اصلی سبب ۲۴۳

شیعوں کی نگاہ میں منصب نبوت ۲۴۵

اکتیسواں سوال ۲۴۹

تقیہ کا معیارکیا ہے؟ ۲۴۹

قرآن کی نگاہ میں تقیہ ۲۴۹

تقیہ شیعوں کی نگاہ میں ۲۵۱

نتیجہ ۲۵۲

بتیسواں سوال ۲۵۳

۲۹۴

ایران کے بنیادی قانون میں کیوں جعفری مذہب (شیعہ اثناعشری) کو حکومت کا مذہب قرار دیا گیا ہے؟ ۲۵۳

جعفری مذہب کی تعیین کا معیار ۲۵۴

ایران میں دوسرے اسلامی مذاہب کا درجہ ۲۵۴

تینتیسواں سوال ۲۵۶

کیا شیعہ نماز وتر کو واجب سمجھتے ہیں ؟ ۲۵۶

چونتیسواں سوال ۲۵۸

کیا اولیائے خدا کی غیبی طاقت پر عقیدہ رکھنا شرک ہے؟ ۲۵۸

قرآن مجید کی نظر میں اولیائے الہی کی غیبی طاقت ۲۶۰

۱۔حضرت موسیٰ کی غیبی طاقت ۲۶۱

حضرت عیسیٰ کی غیبی طاقت ۲۶۱

حضرت سلیمان کی غیبی طاقت ۲۶۲

پینتیسواں سوال ۲۶۳

کیوں منصب امامت منصب رسالت سے افضل ہے؟ ۲۶۳

۱۔منصب نبوت ۲۶۳

۲۔منصب رسالت ۲۶۴

۳۔منصب امامت ۲۶۵

منصب امامت کی برتری ۲۶۹

چھتیسواں سوال ۲۷۳

توحید اور شرک کی شناخت کا معیار کیاہے؟ ۲۷۳

۱۔توحید ذاتی ۲۷۴

۲۹۵

۲۔ خالقیت میں توحید ۲۷۵

۳۔تدبیرمیں توحید ۲۷۶

۴۔حاکمیت میں توحید ۲۷۷

۵۔اطاعت میں توحید ۲۷۹

۶۔شریعت قرار دینے اور قانون گزاری میں توحید ۲۷۹

۷۔عبادت میں توحید ۲۸۰

لفظ عبادت کے غلط معنی ۲۸۱

عذر بدتراز گناہ ۲۸۳

مسئلے کا جواب اور عبادت کے حقیقی معنی کی وضاحت ۲۸۴

۲۹۶