منارۂ ہدایت،جلد ١ (سیرت رسول خداۖ)

منارۂ ہدایت،جلد ١ (سیرت رسول خداۖ)0%

منارۂ ہدایت،جلد ١ (سیرت رسول خداۖ) مؤلف:
زمرہ جات: رسول اکرم(صلّی علیہ وآلہ وسلّم)
صفحے: 296

منارۂ ہدایت،جلد ١ (سیرت رسول خداۖ)

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

مؤلف: سیدمنذر حکیم ا ور عدی غریباوی (گروہ تالیف مجمع جہانی اہل بیت علیہم السلام )
زمرہ جات: صفحے: 296
مشاہدے: 113298
ڈاؤنلوڈ: 4162

تبصرے:

منارۂ ہدایت،جلد ١ (سیرت رسول خداۖ)
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 296 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 113298 / ڈاؤنلوڈ: 4162
سائز سائز سائز
منارۂ ہدایت،جلد ١ (سیرت رسول خداۖ)

منارۂ ہدایت،جلد ١ (سیرت رسول خداۖ)

مؤلف:
اردو

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

۳۰۔''عجبت لمن یحتمی من الطعام مخافة الدائ، کیف لا یحتمی من الذنوب مخافة النار''

۳۰۔ مجھے اس شخص پر تعجب ہے کہ جو بیماری کے خوف سے کھانے میں احتیاط کرتا ہے لیکن جہنم کے خوف سے گناہوں سے نہیں بچتا ۔

۳۱۔''عز المؤمن استغناؤه عن الناس''

۳۱۔ مومن کی عزت اس میں ہے کہ وہ لوگوں سے بے نیاز رہے ۔

۳۲۔''عد من لا یعودک، و اهد لمن لم یهد الیک''

۳۲۔ جس نے تمہاری عیادت نہیں کی اس کی عیادت کرو اور جس نے تمہیں ہدیہ نہیں دیا اسے ہدیہ دو۔

۳۳۔''الغنی غنی النفس''

۳۳۔صحیح معنی میں بے نیاز وہی ہے جو اپنے نفس سے بے نیاز ہو۔

۳۴۔''کن عالماً او متعلماً او مستمعاً او محباً، ولا تکن الخامس فتهلک''

۳۴۔عالم یا طالب یا (عذر سے ) سننے والے یا (ان تینوں کے ) چاہنے والے بن جائو اگر ان کے پانچویں بنوگے تو ہلاک ہو جائو گے ۔

۳۵۔''لا مال اعود من العقل''

۳۵۔ عقل سے زیادہ نفع بخش کوئی مال نہیں ہے ۔

۳۶۔''لا فقر اشد من الجهل''

۳۶۔ جہالت سے بڑی مفلسی و ناداری کوئی چیز نہیں ہے ۔

۳۷۔''لا عقل کالتدبیر''

۳۷۔ تدبیر جیسی کوئی عقل نہیں ہے ۔

۲۸۱

۳۸۔''لیس منا من غش مسلماً او ضره او ما کره''

۳۸۔ جس نے مسلمان کو دھوکا دیا یا اس کو نقصان پہنچایا یا اس کے ساتھ مکر کیا اس کا ہم سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔

۳۹۔''من المروءة اصلاح المال''

۳۹۔ مال کی اصلاح بھی جوانمردی ہے ۔

۴۰۔''من احب عمل قوم اشرک معهم فی عملهم''

۴۰۔ جو شخص کسی قوم کے عمل کو پسند کرتا ہے وہ اس کے عمل میں شریک ہوتا ہے ۔

۴۱۔''من احب قوماً حشر معهم''

۴۱۔ جو شخص کسی قوم سے محبت کرتا ہے وہ اسی کے ساتھ محشور ہوگا۔

۴۲۔''من عمل بما علم ورثه الله ما لم یعلم''

۴۲۔ جو شخص اپنے علم کے مطابق عمل کرتا ہے خدا اسے اس چیز کا وارث بنا دیتا ہے جس کو وہ نہیں جانتا تھا۔

۴۳۔''من اعان ظالماً علیٰ ظلمه سلطه الله علیه''

۴۳۔ جو شخص ظلم میں ظالم کی مدد کرتا ہے خدا اس پر ظالم کو مسلط کر دیتا ہے ۔

۴۴۔''من یصلح ما بینه و بین الله یصلح الله ما بینه و بین الناس''

۴۴۔ جو شخص ان چیزوں کی اصلاح کر تا ہے جو اس کے اور خدا کے درمیان ہیں تو خدا اس کے اور لوگوں کے درمیان کی چیزوں کی اصلاح کرتا ہے ۔

۴۵۔''من لا یرحم لا یرحم''

۴۵۔ جو رحم نہیں کرتا اس پر رحم نہیں کیا جاتا۔

۴۶۔''من غش غُشّ''

۴۶۔ جو دھوکا دیتا ہے وہ دھوکا کھاتا ہے ۔

۲۸۲

۴۷۔''من تساویٰ یوماه فهو مغبون''

۴۷۔ جس شخص کے دو دن یکساں گذریں وہ گھاٹے میں ہے۔

۴۸۔''ما عال من اقتصد''

۴۸۔ میانہ روی اختیار کرنے والا کبھی تنگ دست نہیں ہوتا ۔

۴۹۔'' المؤمن من امن النّاس من یده و لسانه''

۴۹۔ مومن تو بس وہی ہے کہ جس کے ہاتھ اور زبان سے لوگ محفوظ رہتے ہیں۔

۵۰۔'' المسلم من سلم النّاس من اذاه''

۵۰۔ مسلمان وہ ہے جس کی اذیتوں سے لوگ محفوظ و سالم رہتے ہیں۔

۵۱۔''المجالس بالامانة''

۵۱۔مجالس کا اعتبار امانتداری کے ساتھ ہے ۔

۵۲۔''المسلم مرآة لاخیه المسلم''

۵۲۔ مسلمان اپنے مسلمان بھائی کے لئے آئینہ ہے ۔

۵۳۔''المسلم اخو المسلم لا یظلمه ولا یثلمه''

۵۳۔ مسلمان، مسلمان کا بھائی ہے وہ نہ اس پر ظلم کرتا ہے اور نہ اسے ستاتا ہے ۔

۵۴۔''المستشار موتمن''

۵۴۔ جس سے مشورہ لیا جاتا ئے وہ امانت دار ہونا چاہئے ۔

۵۵۔''ما هلک امرؤ عرف قدر نفسه''

۵۵۔جو اپنی قدر و منزلت جانتا ہے وہ ہلاک نہیں ہوتا ۔

۲۸۳

۵۶۔''من تفاقر افتقر''

۵۶۔ جوغربت کا اظہار کرتا ہے وہ غریب ہوجاتا ہے ۔

۵۷۔''من عمل علیٰ غیر علم کان ما یفسد اکثر ما یصلح''

۵۷۔ جس نے علم کے بغیر عمل کیا اس نے فائدہ سے زیادہ نقصان اٹھایا۔

۵۸۔''من اذاع فاحشةً کان کمبدها''

۵۸۔ جس شخص نے زنا کی خبر کو عام کیا گویا اس نے خود زنا کیا۔

۵۹۔''و من عیر مومناً بشیء لم یمت حتی یرکبه''

۵۹۔جس شخص نے کسی مومن پر کسی چیز کی تہمت لگائی وہ اس وقت تک نہیں مرے گا جب تک خود اس کا مرتکب نہیں ہوگا۔

۶۰۔''من عد غداً من اجله فقد اساء صحبة الموت' '

۶۰۔ جو شخص آنے والے کل کو اپنی عمر کا جز سمجھتا ہے گویا وہ موت پر یقین نہیں رکھتا ۔

۶۱۔''من ارضیٰ سلطاناً بما یسخط الله خرج من دین الله''

۶۱۔ جس شخص نے خدا کو ناراض کرکے کسی بادشاہ کو خوش کیا وہ دین خدا سے نکل گیا۔

۶۲۔''مداراة النّاس نصف الایمان و الرفق بهم نصف العیش''

۶۲۔لوگوں کی خاطرمدارات کرنا نصف ایمان ہے اور ان کے ساتھ نرمی سے پیش آنا نصف زندگی ہے۔

۶۳۔'' یسروا ولا تعسروا''

۶۳۔ آسانی فراہم کرو دشواری نہیں۔

۶۴۔''یطبَّع المؤمن علیٰ کل خصلة ولا یطبع علیٰ الکذب ولا علیٰ الخیانة''

۶۴۔ مومن میں ہر خصلت ہو سکتی ہے لیکن جھوٹ اور خیانت نہیںہو سکتی ۔

۲۸۴

۶۔ آپ (ص) کی چند دعائیں

الف۔ یہ دعاآپ ماہ رمضان میں پڑھتے تھے:

''الّلهم ادخل علیٰ اهل القبور السّرور،الّلهم اغن کل فقیر، الّلهم اشبع کل جائع، الّلهم اکس کل عریان، الّلهم اقض دین کل مدین، الّلهم فرِّج عن کل مکروب، الّلهم رد کل غریب، الّلهم فُکِّ کل اسیر، الّلهم اصلح کل فاسد من امور المسلمین، الّلهم اشف کل مریض، الّلهم سد فقرنا بغناک، الّلهم غیرِّ سوء حالنا بحسن حالک، الّلهم اقضِ عنِّا الدِّین و اَغنِنا من الفقر انَّک علیٰ کل شیء قدیر'' ۔

اے اللہ! اہل قبر کو شاد و مسرور فرما۔ اے اللہ! ہرمفلس و نادار کو مالامال کر دے، اے اللہ! ہر بھوکے کو شکم سیر کر ، اے اللہ! ہر برہنہ کو لباس عطا کر ، اے اللہ! ہر مقروض کا قرض ادا کرا ، اے اللہ! ہر رنجیدہ و پریشان کو آسودہ گی و کشائش عطا کر، اے اللہ! ہر مسافر کو وطن لوٹا ، اے اللہ! ہر قیدی کو رہائی دلا،اے اللہ! مسلمانوں کے خراب امور کی اصلاح کر، اے اللہ! مریض کو شفا عطا کر، اے اللہ! اپنی بے نیازی سے ہماری ناداری کا سد باب کر، اے اللہ! اپنے بہترین حالات کے ذریعہ سے ہمارے برے حالات کو بدل دے، اے اللہ! ہمارا قرض ادا کر اور ہمیں فقر سے نجات دلا کر غنی کر دے بیشک تو ہر چیز پر قادر ہے ۔

ب۔یہ دعا آپ(ص) نے جنگ بدر میں پڑھی تھی:

''الّلهم انت ثقتی فی کل کرب، و انت رجائی فی کل شدة، و انت لی فی کل امر نزل بی ثقة و عده، کم من کرب یضعف عنه الفؤاد و تقل فیه الحیلة، و یخذل فیه القریب ، و یشمت به العدو، و تعیینی فیه الامور، انزلته بک و شکوته الیک راغباً فیه الیک عمن سواک ففرجته و کشفته عنی و کفیتنیه، فانت ولی کل نعمة، و صاحب کل حاجة، و منتهٰی کل رغبة، فلک الحمد کثیراً ولک المن فاضلاً'' ۔

۲۸۵

اے اللہ! ہر رنج و پریشانی میں توہی میرا سہارا ہے ، ہر سختی میں تو ہی میری امید ہے اور جو مصیبت مجھ پر پڑتی ہے اس میں تو ہی میری پناہ گاہ ہے ، کتنے ہی رنج و غم ایسے ہیں جن سے دل دہل جاتے ہیں اور تدبیر ساتھ نہیں دیتی ، ایسے حالات میں قریب والے بھی ساتھ چھوڑ دیتے ہیں، دشمن طعنہ زنی کرتے ہیں، اس موقعہ پر میں تجھ سے شکایت کرتا ہوں اور سب کو چھوڑ کر تجھ سے لو لگاتا ہوں۔ تونے غم سے نجات دی اور کشائش عطا فرمائی، اے معبود !ہر نعمت تیری ہی ہے ، ہر حاجت تجھ ہی سے بیان کی جا سکتی ہے، ہر آرزو کی انتہا تو ہے۔ بے پناہ حمد تیرے لئے ہے اور احسان کا سر چشمہ تو ہے ۔

ج۔ جنگ خندق کے دن آپ(ص) نے یہ دعا پڑھی تھی:

''یا صریخ المکروبین و یا مجیب دعوة المضطرین اکشف عنِّی همِّی و غمِّی و کربی فانک تعلم حالی و حال اصحابی فاکفنی حول عدو فانه لا یکشف ذلک غیرک'' ۔

اے غم زدہ و رنجیدہ لوگوں کے فریاد رس!اے مضطر و پریشان حال لوگوں کی دعا قبول کرنے والے! میرے رنج و غم اور کرب کو برطرف کر دے بیشک تو میری اور میرے اصحاب کی حالت سے بخوبی واقف ہے پس میرے دشمن کے خلاف میری مدد فرما بیشک تیرے علاوہ کوئی بھی اس مشکل کو حل نہیں کر سکتا ۔

د۔ آپ(ص) نے اپنے اصحاب کو دشمن کے شر سے بچنے کے لئے درج ذیل دعا تعلیم کی ۔

سید بن طائوس نے اس دعا کو اس طرح نقل کیا ہے :

''یا سامع کلِّ صوت، یا محیی النُّفُوس بعد الموت، یا من لا یعجل لانَّه لا یخاف الفوت، یا دائم الثبات، یا مخرج النبات یا محیی العظام الرمیم الدارسات بسم اللّه، اعتصمت باللّه و توکلت علیٰ الحی الذی لا یموت ، و رمیت کل من یؤذینی بلا حول ولا قوة الا باللّه العلی العظیم'' ۔

۲۸۶

اے ہر آواز کو سننے والے! اے انسانوں کو مرنے کے بعد زندہ کرنے والے! اے وہ جو کسی کام میں اس لئے عجلت نہیں کرتا اس لئے کہ اسے اس کام کے چھوٹنے کا خوف نہیں ہے ، اے ہمیشہ سے قائم، اے وہ جو اشجار نبات ، پیڑ پودوںکو اگانے والے! اے بوسیدہ ہڈیوںکو زندہ کرنے والے!اس اللہ کے نام سے تمسک کرتا ہوں اور اس زندہ پر توکل کرتا ہوں جس کو کبھی موت نہیں آئے گی، میں بلند و برتر خدا کے وسیلہ سے جس کے علاوہ کوئی طاقت نہیں ہے ، ہر اس شخص کو پست کرتا ہوں جو مجھے اذیت دیتا ہے۔

ھ۔آپ(ص) کی وہ دعا جو آپ(ص) نے حضرت علی بن ابی طالب کو قرض کی ادائیگی کے لئے تعلیم دی تھی:

''اللهم اغننی بحلالک عن حرامک و بفضلک عمن سواک'' ۔

اے اللہ مجھے اپنی حلال چیزوں کے ذریعہ اپنی حرام کی ہوئی چیزوں سے بے نیاز کر دے اور اپنے فضل وکرم سے اپنے غیر سے بے نیاز کر دے۔

و۔ درج ذیل دعا آپ(ص) اس وقت پڑھتے تھے جب آپ(ص) کے سامنے دستر خوان لگایا جاتا تھا:

''سبحانک الّلهم ما احسن ما تبتلینا، سبحانک الّلهم ما اکثر ما تعطینا، سبحانک الّلهم ما اکثر ما تعافینا، الّلهم اوسع علینا و علیٰ فقراء المومنین و المسلمین '' ۔( ۱ )

اے اللہ! تو پاک اور لائق تسبیح ہے ، تونے ہمیں کتنی اچھی نعمتیں عطا کی ہیں ۔

اے اللہ! تو پاک و پاکیزہ ہے تونے ہمیں کتنی زیادہ نعمتوں سے نوازا ہے ۔

اے اللہ !تو پاک و پاکیزہ ہے تونے ہمیں کتنی عافیت عطا کی ہے ۔

اے اللہ !ہمیں اورتمام مومنین و مسلمین میں سے جو نادارہیں ان کی نعمتوں میں وسعت عطا کر۔

آخر میں ہماری دعا یہ ہے کہ ساری تعریف اس خدا کے لئے ہے جو عالمین کا رب ہے ۔

____________________

۱۔ اعیان الشیعہ ،ج۱،ص ۳۰۶۔

۲۸۷

فہرست

حرف اول ۳

عرض مؤلف ۶

پہلا باب ۱۵

مقدمہ ۱۶

پہلی فصل ۲۴

خاتم النبیین(ص) ایک نظر میں ۲۴

دوسری فصل ۲۹

بشارت ۲۹

گذشتہ انبیاء نے محمد (ص)بن عبد اللہ کی رسالت کی بشارت دی ۳۳

اہل کتاب ہمارے نبی(ص) کی آمد کے منتظر تھے ۳۴

تیسری فصل ۳۷

خاتم النبیین(ص) کے اوصاف ۳۷

۱۔ امی عالم ۳۷

۲۔ مسلمِ اوّل ۳۹

۳۔ خدا ہی پر بھروسہ ۴۱

۴۔شجاعت ۴۲

۵۔ بے مثال زہد ۴۳

۶۔بردباری اور کرم ۴۴

۷۔حیا و انکساری ۴۷

دوسرا باب ۴۹

۲۸۸

پہلی فصل ۵۰

ولادت و پرورش ۵۰

۱۔ بت پرست معاشرہ کی جھلکیاں ۵۰

۲۔رسول(ص) کے آباء واجداد کا ایمان ۵۱

۴۔ مبارک رضاعت ۵۵

۵۔ نبی (ص) کے واسطہ سے بارش ۵۷

۶۔ اپنی والدہ آمنہ کے ساتھ ۵۸

۷۔ اپنے جد عبد المطلب کے ساتھ ۵۹

دوسری فصل ۶۱

شباب و جوانی کا زمانہ ۶۱

۱۔ نبی(ص) ابوطالب کی کفالت میں ۶۱

۲۔ شام کی طرف پہلا سفر ۶۲

۳۔ بکریوں کی پاسبانی ۶۲

۴۔ حرب الفجار ۶۴

۵۔حلف الفضول ۶۵

خدیجہ کے مال سے تجارت ۶۶

تیسری فصل ۶۸

شادی سے بعثت تک ۶۸

۱۔ شادی مبارک ۶۸

جناب خدیجہ؛رسول(ص)کے ساتھ شادی سے پہلے ۷۰

۲۔ حجر اسود کو نصب کرنا ۷۱

۲۸۹

۳۔ حضرت علی کی ولادت اور نبی(ص) کے زیر دامن پرورش ۷۲

۴۔ بعثت سے قبل رسول(ص) کی شخصیت ۷۴

تیسرا باب ۷۷

پہلی فصل ۷۸

بعثت نبوی اوراس کے لئے ماحول سازی ۷۸

دوسری فصل ۹۱

مکہ کی زندگی میں تحریک رسالت کے مراحل ۹۱

۱۔ ایمانی خلیوں کی ساخت ۹۱

۲۔ مکی عہد کے ادوار ۹۲

۳۔اوّلین مرکز کی فراہمی کا دور ۹۲

۴۔ پہلا مقابلہ اور قرابتداروں کو ڈران ۹۴

۵۔ دعوت عام ۹۶

تیسری فصل ۹۸

رسول(ص) کے بارے میں بنی ہاشم کا موقف ۹۸

ابو طالب رسول(ص) اور رسالت کا دفاع کرتے ہیں ۹۸

قریش کا موقف ۱۰۰

کفر عقل کی بات نہیں سنتا ۱۰۲

سحر کی تہمت ۱۰۳

اذیت و آزار ۱۰۴

حبشہ کی طرف ہجرت ۱۰۶

مقاطعہ اور بنی ہاشم ۱۰۸

۲۹۰

عام الحزن ۱۰۹

معراج ۱۱۰

چوتھی فصل ۱۱۲

کشائش و خوشحالی ہجرت تک ۱۱۲

طائف والوں نے اسلامی رسالت کو قبول نہیں کیا( ۱ ) ۱۱۲

مکہ میں راہ رسالت میں رکاوٹیں ۱۱۵

عقبۂ اولیٰ کی بیعت ۱۱۶

عقبۂ ثانیہ ۱۱۸

ہجرت کی تیاری ۱۲۰

ہجرت سے پہلے مہاجرین کے درمیان مواخات ۱۲۲

چوتھا باب ۱۲۴

پہلی فصل ۱۲۵

اوّلین اسلامی حکومت کی تشکیل ۱۲۵

۱۔ مدینہ کی طرف ہجرت ۱۲۵

۲۔ مسجد کی تعمیر ۱۲۸

۳۔ مہاجرین و انصار کے درمیان مواخات ۱۲۹

مسلمانوں کے بھائی بھائی بننے کے نتائج ۱۳۰

اقتصادی پہلو ۱۳۰

اجتماعی پہلو ۱۳۰

سیاسی پہلو ۱۳۱

۴۔معاہدۂ مدینہ ۱۳۱

۲۹۱

۵۔مدینہ میں قیام اور نفاق ۱۳۳

۶۔ تحویلِ قبلہ ۱۳۴

۷۔ فوجی کاروایوں کی ابتدائ ۱۳۵

دوسری فصل ۱۳۷

نئی حکومت کے نظام کا دفاع ۱۳۷

۱۔ غزوۂ بدر ۱۳۷

جنگ کے نتائج ۱۴۱

۲۔ فاطمہ زہرا کی شادی ۱۴۳

۳۔یہود اور بنی قینقاع سے ٹکرائو ۱۴۵

۴۔ مسلمانوں کی فتح کے بعد قریش کا رد عمل ۱۴۷

۵۔ جنگ احد( ۱ ) ۱۴۸

۶۔ مسلمانوں کو دھوکا دینے کی کوشش ۱۵۳

۷۔ غزوۂ بنی نضیر( ۱ ) ۱۵۵

۸۔احد کے بعد فوجی حملے ۱۵۶

بدرِ موعد(بدر الصغریٰ) ۱۵۶

۹۔ غزوۂ بنی مصطلق اور نفاق کی ریشہ دوانیاں ۱۵۷

۱۰۔رسوم جاہلیت کی مخالفت ۱۵۹

تیسری فصل ۱۶۱

مشرک طاقتوں کا اتحاد اور خدائی طاقت کی طرف سے جواب ۱۶۱

جنگ خندق میں مشرک کی طاقتوں کا اتحاد ۱۶۱

مسلمانوں کے مشکلات ۱۶۳

۲۹۲

دشمن کی شکست ۱۶۳

غزوۂ بنی قریظہ اور مدینہ سے یہودیوں کا صفایا ۱۶۴

پانچواں باب ۱۶۷

پہلی فصل ۱۶۸

فتح کا مرحلہ ۱۶۸

۱۔ صلح حدیبیہ ۱۶۸

صلح کے شرائط ۱۷۲

صلح کے نتائج ۱۷۴

۳۔ جنگ خیبر( ۱ ) ۱۷۶

۴۔ آپ(ص) کے قتل کی کوشش ۱۷۷

۶۔ عمرة القضا ۱۷۹

دوسری فصل ۱۸۱

جزیرة العرب سے باہراسلام کی توسیع ۱۸۱

۱۔جنگ موتہ( ۱ ) ۱۸۱

۲۔ فتح مکہ ۱۸۳

فوج اسلام کی مکہ کی طرف روانگی ۱۸۵

ابو سفیان کا سپر انداختہ ہونا ۱۸۶

مکہ میں داخلہ ۱۸۷

۳۔ جنگ حنین او ر طائف کا محاصرہ( ۱ ) ۱۹۲

مال غنیمت کی تقسیم ۱۹۵

انصار کا اعتراض ۱۹۶

۲۹۳

۴۔ جنگ تبوک( ۲ ) ۱۹۸

نبی (ص) کی نظر میں علی کی منزلت ۱۹۹

رسول(ص) کے قتل کی کوشش ۲۰۱

جنگ تبوک کے نتائج ۲۰۲

۶۔ وفود کا سال ۲۰۳

قبیلۂ ثقیف کا اسلام لانا ۲۰۴

۷۔ فرزندِ رسول(ص) ، حضرت ابراہیم کی وفات ۲۰۵

تیسری فصل ۲۰۷

جزیرہ نما عرب سے بت پرستی کا صفای ۲۰۷

۱۔ مشرکین سے اعلانِ برائت ۲۰۷

۲۔ نصارائے نجران سے مباہلہ ۲۰۸

۳۔حجة الوداع ۲۱۱

حجة الوداع میں رسول(ص) کا خطبہ ۲۱۳

۴۔ وصی کا تعین( ۱ ) ۲۱۷

۵۔نبوت کے جھوٹے دعویدار ۲۲۱

۶۔ روم سے جنگ کے لئے فوج کی عام بھرتی(۱) ۲۲۳

چوتھی فصل ۲۲۶

رسول(ص) کی زندگی کے آخری ایام ۲۲۶

۱۔وصیت لکھنے میں حائل ہونا ۲۲۶

۲۔ فاطمہ زہرا باپ کی خدمت میں ۲۲۸

۳۔رسول(ص) کے آخری لمحاتِ حیات ۲۳۰

۲۹۴

۴۔ وفات ودفن رسول(ص) ۲۳۰

پانچویں فصل ۲۳۴

اسلامی رسالت کے بعض نقوش ۲۳۴

رسول (ص) کس چیز کے ساتھ مبعوث کئے گئے؟( ۱ ) ۲۳۴

شریعت اسلامی کی عظمت و آسانی ۲۳۵

اسلامی قوانین کا امتیاز ۲۳۵

قرآن مجید ۲۳۷

شریعت اسلامیہ میں واجب اور حرام ۲۳۹

چھٹی فصل ۲۴۰

میراث خاتم المرسلین(ص) ۲۴۰

سید المرسلین (ص) کی علمی میراث کے چند نمونے ۲۴۷

۱۔ عقل و علم ۲۴۷

۲۔ تشریع کے مصادر ۲۵۱

قرآن اور اس کا ممتا زکردار ۲۵۲

اہل بیت دین کے ارکان ہیں ۲۵۴

۳۔ اسلامی عقیدے کے اصول ۲۵۸

خالق کی توصیف نہیں کی جا سکتی ۲۵۸

توحید کے شرائط ۲۵۸

رحمتِ خدا ۲۵۹

نہ جبر نہ اختیار ۲۵۹

خاتمیت ۲۶۰

۲۹۵

خدا نے مجھے برگزیدہ کیا ہے ۲۶۰

میری مثال بادل کی سی ہے ۲۶۱

رسول(ص) کے بعد امام ۲۶۱

حضرت علی کی فضیلت ۲۶۲

ائمہ حق ۲۶۲

رسول(ص) نے حضرت مہدی کی بشارت دی ۲۶۳

۴۔رسول(ص) کی میراث میںاسلامی تشریع کے اصول ۲۶۵

الف۔ اسلام کے خصوصیات ۲۶۵

ب۔ علم اور علماء کی ذمہ داری ۲۶۵

ج۔ اسلامی طرز زندگی کے عام قواعد ۲۶۷

د۔فیصلے کے عام خطوط ۲۶۸

ھ۔ عبادات اپنے وسیع مفہوم کے ساتھ ۲۷۰

و۔ خاندانی نظام کے اصول ۲۷۱

ز۔نظام اقتصاد اسلامی کی چند شقیں ۲۷۳

ح۔ اجتماعی زندگی کے کچھ اصول ۲۷۵

۵۔ میراث رسول (ص) کچھ حکمت آمیز کلمات ۲۷۷

۶۔ آپ (ص) کی چند دعائیں ۲۸۵

الف۔ یہ دعاآپ ماہ رمضان میں پڑھتے تھے: ۲۸۵

ب۔یہ دعا آپ(ص) نے جنگ بدر میں پڑھی تھی: ۲۸۵

ج۔ جنگ خندق کے دن آپ(ص) نے یہ دعا پڑھی تھی: ۲۸۶

د۔ آپ(ص) نے اپنے اصحاب کو دشمن کے شر سے بچنے کے لئے درج ذیل دعا تعلیم کی ۔ ۲۸۶

۲۹۶