فروغِ ولایت(سیرت امیر المومنین علی علیہ السلام کا مکمل جائزہ)

فروغِ ولایت(سیرت امیر المومنین علی علیہ السلام کا مکمل جائزہ)0%

فروغِ ولایت(سیرت امیر المومنین علی علیہ السلام کا مکمل جائزہ) مؤلف:
زمرہ جات: امیر المومنین(علیہ السلام)
صفحے: 809

فروغِ ولایت(سیرت امیر المومنین علی علیہ السلام کا مکمل جائزہ)

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

مؤلف: آیة اللہ جعفر سبحانی
زمرہ جات: صفحے: 809
مشاہدے: 305529
ڈاؤنلوڈ: 4217

تبصرے:

فروغِ ولایت(سیرت امیر المومنین علی علیہ السلام کا مکمل جائزہ)
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 809 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 305529 / ڈاؤنلوڈ: 4217
سائز سائز سائز
فروغِ ولایت(سیرت امیر المومنین علی علیہ السلام کا مکمل جائزہ)

فروغِ ولایت(سیرت امیر المومنین علی علیہ السلام کا مکمل جائزہ)

مؤلف:
اردو

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

تمام متضاد اور مختلف صفات آپ کے اند ر جمع تھے اسی وجہ سے آپ کا کوئینظیر نہ مل سکا ۔آپ زاہد ، حاکم حلیم و بردباد ، بہادر ،عابد ،جری ،خالی ہاتھ ،سخی اور جواد (ایثار کرنے والے) تھے

مولف اسی جگہ پر اپنی بات کو نہایت شرمندگی کے ساتھ ختم کر رہا ہے یہ بھی جانتا ہے کہ مولائے متقیان حضرت امیر المومنین علیہ السلام کے ملکوتی فضائل و کمالات کی ایک جھلک بھی نہیں پیش کر سکا ہے لیکن اس بات پر خوش ہے کہ اس نے اپنے وظیفے پر عمل کیا ہے اور ایک معمولی اور بے وقعت دھاگہ اپنے ہاتھ میں لئے ہوئے یوسف کے خریدداروں کی فہرست میں شامل ہوگیاہے ۔ شاید یہ ایک دن اس کی شفاعت کا ذریعہ ہوجائے۔

بحمداللہ الشکر بحق چہاردہ معصومین علیہم السلام ۲۱ رمضان المبارک ۱۴۲۶ ہجری قمری مطابق ۲۶ اکتوبر۲۰۰۵ ء بروز چہار شنبہ ترجمہ مکمل ہوا۔

والسلام

سید حسین اختر رضوی عفی عنہ

'' دربار حسینی ، نوئیڈا''

روز شہادت حضرت علی

۷۸۱

منابع مصادر

ا

المراجعات

الدرجات الرفعیة

النقض علی العثمانیة

السیرة النبویّة

التنبیہ والاشراف

الولایة فی طریق حدیث الغدیر

انجیل

السقیفہ

الامامة والسیاسة

اعلام النسائ

اصل سلیم

الخوارج فی العصر الاموی

الخوارج فی الاسلام

التنبیہ والرد

الفتوح

اسباب النزول

انساب الاشراف

الجرح والتعدیل

۷۸۲

ب

بحارالأنوار (بحار)

بررسی مسند احمد

بدایع الصنایع

ت،ث

تاریخ طبری

تاریخ کامل

تفسیر طبری

تفسیر برھان

تفسیر آلاء الرحمن

تھذیب الأحکام

تفسیر قمّی

تفسیر ابو الفتوح رازی

تاریخ الخمیس

تورات

تاریخ ابی الفدائ

تلخیص الشافی

۷۸۳

س، ش، ص،ط

سیرہ ابن ہشام

سیرہ حلبی

سیرة نبویّہ

سیرہ پیامبر اکرم (ص)

سنن ابن ماجہ

سنن بیھقی

شرح الشفائ

شرح قصیدہ عبدالباقی افندی

شرح نھج البلاغہ ابن ابی الحدید

شرح شفای قاضی عیاض

شافی

شخصیتھای اسلامی در شیعہ

شرح نھج البلاغہ عبدہ

شرح حدیدی

صحاح ]ستّہ[

صحیح بخاری

صحیح مسلم

صبح الأعشی

۷۸۴

صواعق

طبقات کبریٰ

ع ، غ ، ف ، ق

عقد الفرید

عبقات الأنوار

علیّ والخلفائ

عبقریّة الامام علی

عیون أخبار الرضا

غزوات

فرحة الغری

فھرس نجاشی

فتوح البلدان

فروغ ابدیّت

قرآن مجید (قرآن/قرآن کریم)

قاموس الرجال

قضاء امیر المومنین

۷۸۵

ن

نھج البلاغہ عبدہ

نھج البلاغہ فیض الاسلام

نہج البلاغہ ابن میثم

نھج البلاغہ ابن ابی الحدید

نقض العثمانیہ

ناسخ التوریخ

نقش وعّاظ در اسلام

و

وفیات الأعیان

وفاء الوفائ

وسائل الشیعہ

وقعہ صفّین

وقعہ النھروان

۷۸۶

استاد الشعراء ڈاکٹر شعور اعظمی (ممبئی)

فروغ ولایت

ہے فروغ ولایت ایسی کتاب

خوش ہو دل عارف پیمبر کا

دشمن نفس مصطفےٰ کے لئے

مثلِ نشتر قلم ہے جعفر کا

یہ زبان و بیان کی خوبی

لفظوں پر ہو گمان گوہر کا

حال ابتر ہو جس کو پڑھتے ہی

روسیہ ،دشمنان حیدر کا

نکتے روشن ہیں مثل نجم شعور

ہے گماں کہکشاں کے دفتر کا

کیوں نہ قلب عدو سے نکلے '' آہ''

ترجمہ ہے حسین اختر کا

۷۸۷

فہرست

حرف اول ۶

مقدمہ ۸

اس کتاب کے بارے میں : ۱۱

دوباتیں : ۱۲

پہلا باب ۱۳

بعثت پیغمبر صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے پہلے حضرت علی ـ کی زندگی ۱۳

عظیم افراد اوران کے دوست اور دشمن ۱۳

حضرت علی ـ کی شخصیت کے تین پہلو: ۱۶

حضرت علی ـ کی خاندانی شخصیت : ۱۷

حضرت علی ـ کی ماں کی شخصیت : ۱۸

پیغمبر اسلام صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی آغوش میں: ۱۹

پیغمبر ا سلام حضرت علی علیہ السلام کو اپنے گھر لے گئے ۲۱

حضرت علی علیہ السلام غار حرا میں ۲۱

دوسرا باب ۲۴

بعثت پیغمبر صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے بعد اور ہجرت سے پہلے حضرت علی ـ کی زندگی ۲۴

پہلی فصل : ۲۴

پہلا مسلمان ۲۴

علی ـ سے پہلے کسی نے اسلام قبول نہیں کیا ۲۵

عفیف کندی کا بیان : ۲۷

اسحاق سے مامون کا مناظرہ : ۲۸

۷۸۸

دوسری فصل ۳۲

حضرت علی ـ کے فضائل و کمالات بیان کرنے پر پابندی ۳۲

پہلا مددگار ۳۶

اس تاریخی واقعہ کے مدارک: ۳۹

تاریخی حقایق کاکتمان: ۴۰

اسکافی کا بیان ۴۲

تیسری فصل ۴۴

بے مثال فداکاری ۴۴

خانۂ وحی پر حملہ ۴۸

بنی امیہ کے زمانے کے مجرم ۴۹

ناروا تعصب ۵۲

جواب ۵۳

آئیے اب تاریخ کے اوراق پلٹتے ہیں ۵۴

امام ـ کی فداکاری پر دو معتبر گواہ ۵۷

تیسرا باب ۵۹

بعدِہجرت اور پیغمبر صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے پہلے حضرت علی ـ کی زندگی ۵۹

پہلی فصل ۵۹

اس زمانے پر ایک نظر ۵۹

۱۔ میدان جنگ میں آپ کی فداکاری اور جانبازی ۵۹

۲۔ وحی (قرآن) کا لکھنا ۶۰

امام ـ نے کس طرح ہجرت کی ۶۱

۷۸۹

قریش نے حضرت علی ـ کا تعاقب کیا ۶۳

دوسری فصل ۶۵

دو بڑی فضیلتیں ۶۵

اتحاد اور اخوت ۶۸

حضرت علی ـ پیغمبر صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے بھائی تھے : ۶۹

امام ـ کی ایک اور فضیلت ۷۰

تیسری فصل ۷۲

جنگ بدر کا بے نظیر بہادر ۷۲

حقیقت کوچھپانا : ۷۶

حق و باطل کا مقابلہ ۷۶

چوتھی فصل ۷۹

حضرت علی ـ رسول اسلام صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے داماد ہیں ۷۹

حضرت زہرا سے شادی کے خواہشمندافراد ۷۹

روحی ، فکری اوراخلاقی اعتبار سے برابر ہونا ۸۲

شادی کے اخراجات : ۸۳

حضرت زہرا کا جہیز : ۸۳

حضرت زہرا (سلام اللہ علیہا) کا مہر : ۸۵

پانچویں فصل ۸۷

جنگ احد میں امیر المومنین ـ کی جاں نثاری ۸۷

جانثاری مقصد وہدف پر ایمان کی علامت ہے ۹۰

امام ـ کی جانثاری پر ایک نظر: ۹۱

۷۹۰

چھٹیں فصل ۹۴

اسلام کی شرک پر کامیابی ۹۴

اس جانثاری کی اہمیت ۹۸

ساتویں فصل ۱۰۰

جنگ خیبر اوراس کے تین اہم امتیازات ۱۰۰

خیبر میں اسلام کی تابناک کامیابی ۱۰۴

امیر المومنین ـ کی رسول اکرم صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے نسبت ۱۰۵

آٹھویں فصل ۱۰۸

دشمنوں کے ساتھ انصاف سے پیش آنا ۱۰۸

نویں فصل ۱۱۳

پیغمبر اسلام صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کا مخصوص نمائندہ و سفیر ۱۱۳

بے جا تعصب ۱۱۶

دسویں فصل ۱۱۸

مسلمانوں کے لئے آئندہ کا لائحہ عمل ۱۱۸

امامت کے بارے میں دو نظریے ۱۲۰

واقعۂ ِ غدیر خم ۱۲۶

واقعہ غدیر کی تشریح : ۱۲۹

غدیر کا واقعہ کبھی بھی بھلایا نہیں جاسکتا ۱۳۲

چوتھا باب ۱۳۶

پیغمبرصلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی وفات کے بعد اور خلافت سے پہلے حضرت علی ـ کی زندگی ۱۳۶

پہلی فصل ۱۳۶

۷۹۱

حضرت علی کی پچیس سالہ خاموشی ۱۳۶

اسلام کا پہلا ورق جدا ہو گیا ۱۳۹

کیا عباس اور ابو سفیان کی درخواست عاقلانہ تھی ؟ ۱۴۱

بغض وکینہ رکھنے والا گروہ ۱۴۴

بامقصد خاموشی ۱۴۶

تیسرا گروہ اور مسئلہ خلافت ۱۴۷

امام کے لئے صرف ایک راستہ تھا ۱۵۱

پیغمبر اسلام امت کے مرتد ہونے سے خوف زدہ تھے ۱۵۱

اعلیٰ مقصد کی اہمیت ۱۵۶

پرانے کینے اور بغض و حسد ۱۵۷

مسلمانوں کا اتحاد ۱۶۱

دوسری فصل ۱۶۴

خلفائے ثلاثہ کی خلافت اور امیر المومنین کا طریقۂ کار ۱۶۴

تیسری فصل ۱۶۹

حضرت علی ـسے بیعت لینے کا طریقہ ۱۶۹

خانۂ وحی پر حملے کے بارے میں تاریخ کا انصاف ۱۷۲

حضرت علی کو کس طرح مسجد لے گئے ۱۷۵

حضرت زہرا کے ساتھ ناروا سلوک ۱۷۶

انسانوں کی انسانوں پر حکومت ۱۷۸

چوتھی فصل ۱۸۳

حضرت علی علیہ السلام اور فدک ۱۸۳

۷۹۲

فدک کی اقتصادی اہمیت ۱۸۳

فدک کا جغرافیہ ۱۸۴

فدک، پیغمبراسلام(ص) کی طرف سے حضرت فاطمہ کو ہدیہ تھا ۱۸۴

پیغمبراسلا م صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فدک اپنی بیٹی کو کیوں دیا؟ ۱۸۶

فدک کی آمدنی ۱۸۷

فدک غصب کرنے کا مقصد ۱۹۰

حکومت کے لئے مالی بحران ۱۹۲

فدک غصب کرنے کی ایک اور وجہ ۱۹۳

فدک ہمیشہ مختلف گروہوں اور سیاستوں کا شکار ۱۹۶

پانچویں فصل ۲۰۱

مسئلہ فدک اور افکار عمومی ۲۰۱

۱۔ خصوصی ۲۰۲

۲۔ خالصہ(۲) ۲۰۲

سرزمین فدک اموال خالصہ میں سے تھی ۲۰۴

فدک، پیغمبر اسلام (ص)نے فاطمہ(س) کو دیا تھا ۲۰۵

خلیفہ کے جوابات ۲۱۱

مسئلہ فدک کے بارے میں آخری فیصلہ ۲۱۳

ایک سوال کا جواب ۲۱۳

فدک سے متعلق دیگر باتیں ۲۱۴

فدک کے مسئلہ میں کوئی ابہام نہیں تھا ۲۲۱

چھٹیں فصل ۲۲۶

۷۹۳

کیاانبیاء میراث نہیں چھوڑتے؟ ۲۲۶

اس بارے میں قرآن کا نظریہ ۲۲۶

۱۔ یحییٰ نے زکریا سے میراث پائی ۲۲۷

دو سوالوں کا جواب ۲۲۹

جواب: ۲۳۰

۲: سلیمان نے داؤد سے میراث پائی ۲۳۱

پیغمبر(ص) سے منسوب حدیث ۲۳۴

حضرت فاطمہ زہرا (س) کا غضبناک ہونا ۲۴۳

ساتویں فصل ۲۴۵

حضرت علی علیہ السلام اور شوریٰ ۲۴۵

ابوبکر نے حقِ نمک ادا کردیا ۲۴۶

نژاد پرستی اور طبقاتی نظام ۲۴۷

خلیفہ سے ایک ایرانی کاریگر کی فریاد ۲۴۸

شوریٰ کاانتخاب ۲۵۱

عمر کی شورٰی پر ایک نظر ۲۵۵

آٹھویں فصل ۲۶۴

خاندان رسالت، حضرت علی ـکی نظر میں ۲۶۴

امام خلفاء کی فکری اور قضاوتی آماجگاہ تھے ۲۶۸

حضرت علی ،رسول اسلام صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی نظر میں ۲۶۹

پیغمبر صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے زمانے میں حضرت علی کی قضاوت ۲۷۱

نویں فصل ۲۷۴

۷۹۴

حضرت علی اور خلیفہ اول کی سیاسی مشکلیں ۲۷۴

حضرت علی اورابوبکر کی علمی و سیاسی مشکلیں ۲۷۵

رومیوں کے ساتھ جنگ ۲۷۵

یہودیوں کے بزرگ علماء کے ساتھ مناظرہ ۲۷۶

عیسائی دانشمند کواطمینان بخش جواب ۲۷۸

ایک شرابی کے بارے میں حضرت علی کا فیصلہ ۲۷۹

دسویں فصل ۲۸۱

حضرت علی علیہ السلام اور خلیفۂ دوم کوسیاسی مشورے ۲۸۱

ایران فتح کرنے کے متعلق مشورہ ۲۸۱

بیت المقدس فتح کرنے کے بارے میں مشورہ ۲۸۳

تاریخ اسلام کی ابتدا ۲۸۴

خلیفۂ دوم کے زمانے میں لوگ صرف حضرت علی کی طرف رجوع کرتے تھے ۲۸۵

گیارہویں فصل ۲۹۰

عثمان اور معاویہ کی علمی مشکلات کا حل کرنا ۲۹۰

بارہویں فصل ۲۹۴

حضرت علی علیہ السلام کی سماجی خدمات ۲۹۴

۱۔ فقیروں او ریتیموں کی خبر گیری ۲۹۴

۲۔ غلاموں کو آزاد کرنا ۲۹۵

۳۔ زراعت او ردرخت کاری ۲۹۶

۴۔ چھوٹی نہریں کھودنا ۲۹۶

۵۔ مسجدوں کی تعمیر کرنا ۲۹۷

۷۹۵

۶۔ مکان و جائداد کا وقف کرنا ۲۹۷

پانچواں حصہ ۲۹۹

حضرت علی ـکی خلافت کے زمانے کے واقعات ۲۹۹

پہلی فصل ۲۹۹

حضرت علی ـکی خلافت کی طرف مسلمانوں کے رجحان کی علت ۲۹۹

عثمان کے خلاف قیام کرنے کی علت ۳۰۰

بغاوت کی علت ۳۰۲

پہلی وجہ ۔حدود الہی کا جاری نہ ہونا ۳۰۲

بے جاعذر ۳۰۷

دوسری وجہ، بنی امیہ کے درمیان بیت المال کا تقسیم ہونا ۳۱۰

بیت المال کے بارے میں اسلام کا نظریہ ۳۱۲

تیسری وجہ، اموی حکومت کی تشکیل ۳۱۵

چوتھی وجہ، پیغمبر اسلام صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے صحابہ پر ظلم وستم ۳۱۸

۱۔ عبداللہ بن مسعود پر ظلم وستم ۳۱۸

۲۔عمار یاسر پر ظلم وستم ۳۲۳

پانچویں وجہ، بزرگ شخصیتوں کو جلا وطن کرنا ۳۲۶

مالک اشتر اور ان کے ساتھیوں کی جلاوطنی ۳۲۷

جلاوطن ہونے والے افراد کون تھے؟ ۳۲۹

دوسری فصل ۳۳۲

مقدمہ کا واقعہ اورعثمان کا قتل ۳۳۲

پانچ عوامل کا عکس العمل ۳۳۲

۷۹۶

عثمان کے گھر کا محاصرہ ۳۳۵

مخالفوں کے سامنے خلیفہ کا تعہد ۳۳۷

انقلابیوں کے سرداروں کو قتل کرنے کا حکم دینا ۳۴۰

محاصرہ میں خلیفہ کا مختلف لوگوں کو خط بھیجنا ۳۴۱

عثمان کے قتل میں جلدی،مروان کی غلط تدبیر کا نتیجہ تھا ۳۴۱

تیسری فصل ۳۴۲

قتل عثمان کے بعد لوگوں کا حضرت علی ـ کی بیعت کرنا ۳۴۲

انقلابیوں کی حضرت علی علیہ السلام کے ہاتھوں پر بیعت ۳۴۵

حقیقی بیعت ۳۴۷

جھوٹی تاریخ ۳۴۹

اختلافات کی جڑ ۳۵۰

چوتھی فصل ۳۵۲

حضرت علی علیہ السلام سے مخالفت کے اسباب ۳۵۲

بیت المال تقسیم کرنے سے پہلے حضرت علی علیہ السلام کا خطبہ: ۳۵۳

بیت المال تقسیم کرنے کا طریقہ ۳۵۴

گذشتہ حکمرانوں کی معزولی ۳۵۵

معاویہ کی معزولی میں امام ـ کی عجلت کی وجہ ۳۵۸

بہترین موقع جو چھوٹ جاتا ۳۶۰

موروثی حکومت کی برقراری ۳۶۰

پانچویں فصل ۳۶۲

خلافت، معاویہ کی دیرینہ آرزو ۳۶۲

۷۹۷

قاتلان عثمان کے نام بہانہ ۳۶۶

چھٹی فصل ۳۶۷

ناکثین سے جنگ (جنگ جمل) ۳۶۷

۱: ناکثین ''یا عہد و پیمان توڑنے والا گروہ'' ۳۶۸

۲ : قاسطین ''یا ظالمین اور حقیقت سے دور رہنے والا گروہ'' ۳۶۸

۳: مارقین ''یا دین سے خارج ہونے والا گروہ'' ۳۶۸

بچہ گانہ عذر ۳۷۱

نفاق و منافقت ۳۷۱

ناکثین کے قیام کرنے کی علت ۳۷۳

عائشہ کا مدینہ کے نیم راہ سے مکہ واپس جانا ۳۷۵

امام ـ کے مخالفوں کا مرکز ۳۷۶

جنگ جمل کے اخراجات ۳۷۶

ساتویں فصل ۳۸۰

ناکثین کی گرفتاری کے لئے امام ـ کا خاکہ ۳۸۰

فوج کو دوبارہ جمع کرنا ۳۸۲

بصرہ کے راستے میں ناکثین کی سرگذشت ۳۸۴

تیز تیز قدم بڑھانا ۳۸۶

عہد و پیمان توڑ نے والے بصرہ کے قریب: ۳۸۸

ناکثین کی باز پرس : ۳۹۲

دونوں گروہوں کے درمیان وقتی صلح ۳۹۳

الف: طلحہ و زبیر کی بیعت کے بارے میں استفسار ۳۹۳

۷۹۸

ب: امام ـ سے مسئلہ کا حل دریافت کرنا ۳۹۵

آٹھویں فصل ۳۹۷

خونریز پوزش ۳۹۷

حاکم بصرہ کا انجام ۳۹۸

حکیم بن جبلّہ کا اقدام ۳۹۹

حضرت علی علیہ السلام کا اس حملہ سے باخبر ہونا ۴۰۱

۱۔ محمد بن ابوبکر کو کوفہ بھیجنا ۴۰۲

۲۔ ابن عباس اور مالک اشتر کو کوفہ روانہ کرنا ۴۰۲

۳۔ امام حسن ـ اور عمار یاسر کو کوفہ روانہ کرنا ۴۰۳

ابوموسیٰ اشعری کی ناکام کوشش ۴۰۶

ابوموسیٰ اشعری کی معزولی ۴۰۷

نویں فصل ۴۰۸

امام ـ کی ''ذی قار'' سے بصرہ کی طرف روانگی ۴۰۸

قعقاع بن عمرو کو روانہ کرنا ۴۱۲

دشمن کی فوج کم کرنے کے لئے امام ـ کی سیاست ۴۱۳

امام ـ کی طلحہ اور زبیر سے ملاقات ۴۱۴

زبیر کے بیٹے کی تقریر اورامام حسن مجتبیٰ ـ کا جواب ۴۱۷

حضرت علی علیہ السلام کی تقریر ۴۱۸

امام ـ کا آخری مرتبہ اتمام حجت کرنا ۴۲۰

سویں فصل ۴۲۲

حضرت علی ـ کے سپاہیوں کی بہادری ۴۲۲

۷۹۹

ناکثین کی طرف سے جنگ کا آغاز: ۴۲۳

امام ـ کا اپنی فوج کی حوصلہ افزائی کرنے کا طریقہ ۴۲۷

اونٹ کا گرنا ۴۲۷

طلحہ و زبیر کا انجام ۴۳۱

زبیر کا قتل ۴۳۱

جنگ جمل میں قتل ہونے والوں کی تعداد ۴۳۲

جنگ جمل میں قتل ہونے والوں کی تدفین ۴۳۳

حضرت علی ـ کی مقتولین سے گفتگو ۴۳۵

بصرہ کی شکست، امام ـ کا خطوط لکھنا، اور عائشہ کو مدینہ روانہ کرنا ۴۳۸

بصرہ میں امام ـ کی تقریر ۴۴۰

اچھی نیت عمل کی جانشین ہے ۴۴۱

بیت المال کی تقسیم ۴۴۲

عائشہ کو مدینہ روانہ کرنا ۴۴۳

حاکموں کو منصوب کرنا ۴۴۴

گیارہویں فصل ۴۴۶

کوفہ، حکومت اسلامی کا مرکز ۴۴۶

حکمرانوں کا عادلانہ تعیین ۴۵۱

سیاسی آزادی ۴۵۱

کوفہ کی نماز جمعہ میں امام علیہ السلام کا پہلا خطبہ ۴۵۶

حاکموں کو روانہ کرنا ۴۵۷

بعض حاکموں کو امام ـ کا خط لکھنا ۴۵۸

۸۰۰