تفسير راہنما جلد ۷

تفسير راہنما 0%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 746

تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 746
مشاہدے: 147437
ڈاؤنلوڈ: 2541


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 746 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 147437 / ڈاؤنلوڈ: 2541
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 7

مؤلف:
اردو

صفر عاماً ويستحلّون المحرّم ...''; پيغمبراكرم (ص) سے اللہ تعالى كے اس فرمان (يحلونہ عاما و يحرمونہ عاما) كے بارے ميں روايت كى گئي ہے كہ كفار ايك سال محرم كو ماہ حرام اور صفر كو ماہ حلال شمار كرتے اور دوسرے سال صفر كو ماہ حرام اور محرم كو ماہ حلال شمار كرتے_(۱)

احكام :ان كے تبديل كرنے كے آثار ۴

جاہليت:اسكى رسوم ۱،۷،۸،۱۱

حرام چيزيں :انكو حلال كرنا ۸

حرمت والے مہينے:انكو تبديل كرنا ۱،۶،۷،۱۱،۱۲; انكو تبديل كرنے كے آثار ۲،۵،۸; انكى حرمت كو حلال كرنا ۶; يہ

زمانہ جاہليت ميں ۷

روايت:۱۲

عمل:ناپسنديدہ عمل ۱،۱۱;ناپسند يدہ عمل كو خوبصورت بنا كر پيش كرنا ۹،۱۱;

كفار:انكى سوچ۹; انكى گمراہى كے عوامل ۵; انكے عمل كو خوبصورت بنا كر پيش كرنا ۹،۱۱; كفار اور حرمت والے مہينے۱۲; كفار كى محروميت۱۰

كفر:اسكى نشانياں ۴; اسكے درجے۲،۳; اسكے زيادہ ہونے كے عوامل ۲

نسيئ:اس سے مراد،۶; اسكا ناپسند يدہ ہونا ۱،۱۱;اسكے آثار ۲،۵

ہدايت:اس سے محروم لوگ۱۰

____________________

۱)خصال صدوق ص ۴۸۷ح ۶۳ باب نمبر ۱۲_ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۱۷ ح ۱۴۷_

۱۰۱

آیت ۳۸

( يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ مَا لَكُمْ إِذَا قِيلَ لَكُمُ انفِرُواْ فِي سَبِيلِ اللّهِ اثَّاقَلْتُمْ إِلَى الأَرْضِ أَرَضِيتُم بِالْحَيَاةِ الدُّنْيَا مِنَ الآخِرَةِ فَمَا مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا فِي الآخِرَةِ إِلاَّ قَلِيلٌ )

ايمان والو تمھيں كيا ہوگياہے كہ جب تم سے كہا گيا كہ راہ خدا ميں جہاد كے لئے نكلو تو تم زمين سے چپك كر رہ گئے كيا تم آخرت كے بدلے زندگانى دنياسے راضى ہوگئے ہو تو يادر كھو كہ آخرت ميں اس متاع زندگانى دنيا كى حقيقت بہت قليل ہے_

۱_ جب جنگ كا حكم آجائے تو سب مسلمانوں كى ذمہ دارى ہے كہ راہ خدا ميں جنگ كيلئے نكل كھڑے ہوں _

يا ايها الذين آمنوا ما لكم اذا قيل لكم انفروا فى سبيل الله اثاقلتم

۲_ خدا تعالى كى طرف سے ان لوگوں كى مذمت جو جنگ كا حكم آجانے كے بعد اس ميں شركت سے روگردانى كرتے ہيں _

ما لكم اذا قيل لكم انفروا فى سبيل الله اثاقلتم الى الارض

۳_ صدر اسلام كے مسلمانوں كا ايك گروہ جنگ تبوك ميں شركت كيلئے جانے سے سستى دكھا رہا تھا_

يا ايها الذين آمنوا ما لكم اذا قيل لكم انفروا اثا قلتم الى الارض

يہ آيات بعض مفسرين كے بقول جنگ تبوك كے بارے ميں ہيں _

۴_ جہاد كى قدر و قيمت تب ہے جب راہ خدا ميں ہو_ما لكم اذا قيل لكم انفروا فى سبيل الله

۵_ دنياوى زندگى كے ساتھ دل لگا لينا اور اسے اخروى زندگى پر ترجيح دينا انسان كے راہ خدا ميں جہاد كرنے سے روگردانى اور سستى كا سبب ہے_ما لكم اذا قيل لكم انفروا فى سبيل الله اثاقلتم الى الارض ارضيتم بالحياة الدنيا من الآخرة

۶_ راہ خدا ميں جہاد، اخروى زندگى ميں مومنين كى خوشبختى اور سعادت كا ذريعہ ہے_يا ايها الذين آمنوا مالكم اذا قيل لكم انفروا فى سبيل الله ...ارضيتم بالحياة الدنيا من الآخرة

۱۰۲

۷_ دنيوى مفادات، اخروى نعمتوں كے مقابلے ميں بہت معمولى اور كم قيمت ہيں _فما متاع الحى وة الدنيا فى الآخرة الا قليل

۸_دنياوى زندگى كے ساتھ دل لگا لينا اور اسے اخروى زندگى پر ترجيح دينا، خدا تعالى كے نزديك ناپسنديدہ اور قابل مذمت چيز ہے_ارضيتم بالحياة الدنيامن الآخرة فمامتاع الحيوة الدنيا فى الآخرة الا قليل

۹_ كاموں كى قدر و قيمت كا اندازہ لگانے اور انكا عزم اور انتخاب كرنے سے پہلے اخروى زندگى كى قدر وقيمت كى طرف توجہ كرنا اور اسے دنياوى زندگى پر ترجيح دينا ضرورى ہے_ارضيتم بالحياة الدنيامن الآخرة فما متاع الحياة الدنيا فى الآخرة الا قليل

۱۰_ دنيا كے پيچھے دوڑنے والے كم ہمت لوگ ہيں _ارضيتم بالحياة الدنيامن الآخرة فمامتاع الحى وة الدنيا فى الآخرة الا قليل

۱۱_ دشمنان دين كے خلاف بر سر پيكار ہونے ميں سستى كا مظاہرہ كرنا اور جہاد نہ كرنا دنيا طلبى اور دنياوى زندگى كے ساتھ دل لگانے كى علامت ہے_

ما لكم اذا قيل لكم انفروا فى سبيل الله ارضيتم بالحياة الدنيا من الآخرة

آخرت:اسكو دنيا پر ترجيح دينا ۱۰

اسلام :اسكى پاسدارى كى اہميت۲; صدر اسلام كى تاريخ۴

اقدار:انكا معيار ۵

جہاد:اسكى قدر و قيمت ۵; اسكے آثار۷; اسكے وجوب كے معيار۲;اس ميں سستى كے عوامل ۶;جہاد كيلئے رضا كار بننے كى اہميت ۱; جہاد ميں شركت نہ كرنا ۱۲;جہاد ميں شركت نہ كرنے والوں كى مذمت ۳; دشمنوں كے ساتھ جہاد۲

خدا تعالى :اسكى طرف سے مذمت ۳،۹

دنيا:اسكو آخرت پر ترجيح دينا۹

دنيا طلب لوگ:ان كے اہداف ۱۱

دنيا طلبى :

۱۰۳

اسكى سرزنش۹; اسكى علامتيں ۱۲;اسكے آثار۶

راہ خدا:اسكى قدرو قيمت ۵

زندگى :اخروى زندگى كى برترى ۱۰;دنياوى زندگى كى قدر وقيمت ۱۰

سرزمين:اسلامى سرزمين كے دفاع كى اہميت۲

سعادت:اخروى سعادت كے عوامل ۷

عمل :ناپسنديدہ عمل ۹

غزوہ تبوك:اس كا قصہ ۴

قدر و قيمت كا اندازہ لگانا:

اس كا معيار۱۰

مادى وسائل :انكى قدر و قيمت ۸

مسلمان:صدر اسلام كے مسلمانوں كى سستى اور كمزوري۴

مومنين :انكى اخروى سعادت ۷; انكى ذمہ دارى ۱

نعمت:اخروى نعمتوں كى قدر و قيمت ۸

يادركھنا:اخروى زندگى كو ياد ركھنے كى اہميت۱۰

آیت ۳۹

( إِلاَّ تَنفِرُواْ يُعَذِّبْكُمْ عَذَاباً أَلِيماً وَيَسْتَبْدِلْ قَوْماً غَيْرَكُمْ وَلاَ تَضُرُّوهُ شَيْئاً وَاللّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ )

اگر تم راہ خدا ميں نہ نكلو گے تو خدا تمھيں دردناك عذاب ميں متبلا كر ے گا اور تمھارے بدلے دوسرے قوم كو لے آئے گا اور تم اسے كوئي نقصان نہيں پہنچا سكے ہو كہ وہ ہر شے پر قدرت ركھنے والا ہے _

۱_ خدا تعالى كى طرف سے صدر اسلام كے مسلمانوں كو جنگ و جہاد ميں شركت نہ كرنے كى صورت ميں دردناك عذاب كى دھمكى _الاتنفروا يعذبكم عذاباً اليم

۱۰۴

۲_ جہاد سے روگردانى كرنے والوں كو خدا تعالى كى طرف سے سخت اور دردناك عذاب كى دھمكى _

الا تنفروا يعذبكم عذابا اليم

۳_ اسلام اور اسلامى معاشرہ كے دشمنوں كے ساتھ جنگ نہ كرنا اسلامى معاشرہ كى نابودى اور تباہى كا سبب ہے_*

الا تنفروا يعذبكم و يستبدل قوما غير كم

''نفر'' كا معنى ہے برانگيختہ كرنے والے اور تحريك آميز كام كى خاطر نكلنا اور عام طور پر جنگ كيلئے نكلنے كيلئے استعمال ہوتا ہے_اور فعل مجزوم ''يعذب'' اور '' يستبدل'' ، ''الا تنفروا'' كا جواب ہے لذا آيہ شريفہ كا پيغام يہ ہو گا: اگر مسلمان جنگ كيلئے نہ نكليں تو عذاب ميں مبتلا ہوں گے اور نابود ہو جائيں گے اور انكى جگہ اور لوگ آجائيں گے_

۴_ جہاد كا حكم اور اس ميں سب كى شركت خود مومنين كے فائدہ كيلئے ہے اور اس سے روگردانى كا نقصان بھى خود انہيں كو ہے نہ خدا تعالى كو _الا تنفروا يعذبكم عذابا اليما و لاتضروه شيئ

۵_ جہاد كا ترك كرنا اور دشمن كے ساتھ برسر پيكار ہونے ميں كمزورى دكھانا معاشرہ كى نابودى اوردوسرے معاشرے كے اسكى جگہ لے لينے كا سبب ہے_الا تنفروا يعذبكم عذابا اليما و يستبدل قوما غير كم

۶_ خدا تعالى كى غير محدود قدرت دليل ہے كہ وہ لوگوں كو عذاب دينے اور ايك امت كى جگہ دوسرى امت كو لانے كى طاقت ركھتا ہے_يعذبكم عذابا اليما و يستبدل قوما غيركم و الله على كل شيء قدير

۷_ خدا تعالى لامتناہى اور غير محدود قدرت كا مالك ہے_و الله على كل شيء قدير

۸_ خدا تعالى كى غير محدود قدرت : اسكى مومنين كے جہاد سے بے نيازى اور انكے ترك جہاد كے اس پر كوئي اثر نہ كرنے كى علامت ہے_الاتنفروا ولاتضروه شيئا و الله على كل شيء قدير

۹_ باوجود اس كے كہ خدا تعالى سب امور كى قطعى تقدير پر قدرت ركھتا ہے ليكن اسكى سنت اور روش يہ ہے كہ وہ انسانوں كا مقدر انہيں كى كار كردگى كى روشنى ميں بناتا ہے_الا تنفروا يعذبكم و لا تضروه شيئا و الله على كل شيء قدير

خدا تعالى ايك طرف سے مومنين كو جہاد كيلئے برانگيختہ كرتا ہے اور دوسرى طرف سے انكى كاركردگى سے اپنى بے نيازى كا اظہار كرتا ہے يہ اس چيز كى علامت ہے كہ خدا تعالى كى سنت يہ ہے كہ اس نے انسان كو اپنا مقدر خود بنانے كا اختيار ديا ہے_

۱۰۵

اسلامى معاشرہ :اسكے ختم ہونے كا پيش خيمہ۳

اسما و صفات:قدير۷

امتيں :انكا ايك دوسرے كى جگہ پر آنا ۶; انكے ايك دوسرے كى جگہ پر آنے كا سبب۵

انسان :اس كا مقدر۹

جہاد :اس سے روگردانى كرنے والوں كو دھمكى ۲;اس سے روگردانى كے آثار۳،۴،۵;اس كا فلسفہ۴; اسكے آثار۸;اسكے ترك كا نقصان ۴; اس ميں سستى كے آثار۵; اسكے ترك كرنے كى مذمت ۱

خدا تعالى :اس كا عذاب۶;اس كا نقصان پہنچانا۸; اسكى

بے نيازى كى نشانياں ۸; اسكى دھمكياں ۱،۲; اسكى سنتيں ۹; اسكى قدرت ۶،۸،۹; اسكى قدرت كى خصوصيات ۷

عذاب :اسكى دھمكى ۱،۲; اسكے درجے۱،۲ ;دردناك عذاب ۱،۲

عمل :اسكے آثار ۹

مسلمان :صدر اسلام كے مسلمانوں كو دھمكي۱

معاشرہ:اسكے ختم ہونے كا سبب ۵

مقدربنانا:اس ميں مؤثر عوامل۹

مومنين :ان كے مفادات كى اہميت۴

۱۰۶

آیت ۴۰

( إِلاَّ تَنصُرُوهُ فَقَدْ نَصَرَهُ اللّهُ إِذْ أَخْرَجَهُ الَّذِينَ كَفَرُواْ ثَانِيَ اثْنَيْنِ إِذْ هُمَا فِي الْغَارِ إِذْ يَقُولُ لِصَاحِبِهِ لاَ تَحْزَنْ إِنَّ اللّهَ مَعَنَا فَأَنزَلَ اللّهُ سَكِينَتَهُ عَلَيْهِ وَأَيَّدَهُ بِجُنُودٍ لَّمْ تَرَوْهَا وَجَعَلَ كَلِمَةَ الَّذِينَ كَفَرُواْ السُّفْلَى وَكَلِمَةُ اللّهِ هِيَ الْعُلْيَا وَاللّهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌ )

اگر تم پيغمبر(ص) كى مدد نہ كردگے تو ان كى مدد خدا نے كى ہے اس وقت جب كفار نے انھيں وطن ہے باہر نكال ديا اور وہ ايك شخص كے ساتھ نكلے اور دنوں غارميں تھے تو وہ اپنے ساتھى سے تھے كہ رنج نہ كرو خدا ہمارے ساتھ ہے پھر خدا نے اپنى طرف سے اپنے پيغمبر پر سكون نازل كرديا اور ان كى تائيد ان لشكروں سے كردى جنھيں تم نہ ديكھ سكے اور اللہ ہى نے كفار كے كلمہ كوپست بنا ديا ہے اور اللہ كا كلمہ در حقيقت بہت بلند ہے كہ وہ صاحب عزت و غلبہ بھى ہے اور صاحب حكمت بھى ہے _

۱_ خدا تعالى كا ہجرت كے سخت ترين حالات ميں پيغمبراكرم(ص) كى مدد كرنا اسكى قدرت اور اپنے ارادہ كو عملى كرنے كيلئے دوسروں كى مدد سے بے نياز ہونے كى علامت ہے_و الله على كل شى قدير_الا تنصروه فقد نصره الله اذ اخرجه الذين كفرو

۲_ خدا تعالى كا مسلمانوں كو جہاد اور پيغمبراكرم (ص) كى مدد كيلئے برانگيختہ كرنا _الاتنصروه فقد نصره الله

۳_ پيغمبر (ص) كا مكہ سے ہجرت كيلئے نكلنا انكى اپنى مرضى كے خلاف اور كفار كے دباؤ كى وجہ سے تھا_

اذ اخرجه الذين كفرو

واضح ہے كہ پيغمبر (ص) اپنے ارادہ سے مكہ سے نكلے ليكن چونكہ يہ دباؤ اور خوفناك ماحول كى وجہ سے تھا اسلئے خدا تعالى نے نكالنے كو كفار كى طرف نسبت دى ہے_

۱۰۷

۴_ پيغمبر اكرم(ص) كى مدد كرنے ميں دوسروں كى كوتاہى كے احتمال كے باوجود خدا تعالى كى طرف سے (جنگ تبوك ميں ) پيغمبر (ص) كو كاميابى كى ضمانت _الا تنصروه فقد نصره الله

۵_ پيغمبر اكرم(ص) كا مكہ سے نكلنے ميں كامياب ہوجانا اور كافروں كى سازش كو ناكام بنادينا خدا تعالى كى خاص نصرت كا نتيجہ تھا_فقد نصره الله اذ اخرجه الذين كفرو

۶_مكہ سے غار حرا كى طرف جاتے وقت صرف ايك شخص كا پيغمبر(ص) كا ہمسفر ہونا_

اذا خرجه الذين كفروا ثانى اثنين اذهما فى الغار

''الغار'' كا ''ال'' عہد كيلئے ہے اوراس كا اشارہ غار ثور كى طرف ہے_

۷_ہجرت سے پہلے كے زمانے ميں پيغمبراكرم(ص) كے مددگار كم تھے_اذا خرجه الذين كفروا ثانى اثنين

۸_پيغمبر اكرم(ص) كى ہجرت كے وقت مكہ كى سرزمين پر كفار كا تسلط اور مسلمانوں كى كمزورى اور قلت _

اذ اخرجه الذين كفروا ثانى اثنين

۹_ مكہ سے مدينہ ہجرت كرتے وقت پيغمبراكرم (ص) كى ہمراہى كرنے والے شخص (ابوبكر) كى پريشانى اور پيغمبر (ص) كا اسے حوصلہ دينا_اذ يقول لصاحبه لاتحزن ان الله معن

۱۰_ پيغمبراكرم (ص) كو اپنے اور اپنے ساتھى (ابوبكر) كے خداتعالى كى نصرت كے نتيجے ميں كفار مكہ كى سازش سے بچ نكلنے كا اطمينان اور اعتماد_لا تحزن ان الله معن

۱۱_ خدا تعالى جہاد اور ہجرت كرنے والے مومنين كا ہميشہ ياور ومددگار ہے_لاتحزن ان الله معن

۱۲_ خدا تعالى كى طرف سے پيغمبراكرم (ص) كو (غارميں ) سكون پہنچا كر انكى مدد كرنا اور سپاہ غيبى (فرشتوں ) كے ذريعہ انكى تائيد كرنا_فقد نصره الله فانزل الله سكينته عليه و ايّده بجنود لم تروه

۱۳_ مشكلات ميں قلبى سكون، نعمت الہى اور كاميابى كا راز ہے_فقد نصره الله فانزل الله سكينته عليه

۱۴_ اسباب اور واسطے، خدا تعالى كے ارادوں كى تجلى گاہ ہيں _و ايده بجنود لم تروه

۱۵_ اللہ تعالى كى طرف سے پيغمبر اكرم(ص) كى خاص نصرت ، كفار كے نعروں اور طاقت كو توڑنے اور كلمة اللہ (نعرہ توحيد ) كے بلند ہونے كا عامل_

۱۰۸

فقد نصره الله و جعل كلمة الذين كفروا السفلى و كلمة الله هى العلي

۱۶_ اسلام كى كفر كے خلاف مسلسل كا ميابي، خدا تعالى كے اپنے ارادہ كو عملى كرنے كى قدرت اور پيغمبر كى نصرت كا ايك نمونہ ہے_و الله على كل شي قدير فقد نصره الله و جعل كلمة الذين كفروا السفلى و كلمة الله هى العلي

۱۷_ كفر كى آواز كو خاموش كرنے ، اسكى طاقت كو نابود كرنے اور كلمة اللہ كو بلند كرنے ميں پيغمبر (ص) كى ہجرت كا اہم كردار_فقد نصره الله اذ اخرجه و جعل كلمة الذين كفروا السفلى و كلمة الله هى العلي

۱۸_''كلمة اللہ '' (نعرہ توحيد) كو نعرہ كفر پر ہر قسم كى برترى حاصل ہے_و جعل كلمة الذين كفروا السفلى و كلمة الله هى العلي

۱۹_ پيغمبر(ص) كا كفار مكہ كى سازش سے بچ نكلنا اور كلمة اللہ كا بلند ہونا خدا تعالى كى عزت ( ناقابل شكست ہونا) اور حكمت كى ايك تجلى _فقد نصره الله اذ اخرجه كلمة الله هى العليا و الله عزيز حكيم

۲۰_ خداتعالى عزيز (ايسا كامياب جوناقابل شكست ہو) اور حكيم ( حكمت و الا) ہے_و الله عزيز حكيم

۲۱_ امام صادق (ع) سے روايت ہے كہ ميں نے امام باقر (ع) كو فرماتے ہوئے سنا :ان رسول الله (ص) اقبل يقول لابى يكر فى الغار :اسكن فان الله معنا ...; پيغمبر (ص) نے غار ميں ابوبكر كى طرف متوجہ ہو كر فرمايا سكون ميں رہ خدا تعالى يقينا ہمارے ساتھ ہے_(۱)

ابوبكر:ابوبكر غار ثور ميں ۲۱; ابوبكر كو تسلى دينا ۹،۲۱; ابوبكر كى پريشاني۹

اسلام:اسكى كاميابي۱۶;صدراسلام كى تاريخ ۴،۶، ۸،۹ ، ۱۲ ، ۲۱

اسما و صفات :حكيم۲۰; عزيز ۲۰//توحيد:اسكے بلند ہونے كے عوامل۱۵; نعرہ توحيد ۱۸

جہاد:اسكى تشويق ۲

خدا تعالى : اسكى امداد ۱۱; اسكى بے نيازى كى نشانياں ۱; اسكى حكمت كى نشانياں ۱۹; اسكى خاص نصرت۱۵; اسكى عزت كى نشانياں

____________________

۱) كافى ج ۸ ص۲۶۲ ح ۳۷۷_ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۱۹ ح ۱۵۷_

۱۰۹

۱۹; اسكى قدرت كى نشانياں ۱، ۱۶ ; اسكى نصرت ۱،۴ ، ۱۰،۱۲; اسكى نصرت كے آثار۵ ، ۱۵ ; اسكى نعمتيں ۱۳; اس كے ارادہ كا عملى ہونا ، اسكے ارادے كى تجلى گاہ ۱۴ ; اسكے افعال ۲

روايت ۲۱/سپاہ غيبى ۱۲

سختى :سختى ميں مطمئن رہنا ۱۳

غزوہ تبوك:اسكى كاميابى كى ضمانت ۴

فرشتے:انكى امداد ۱۲

قدرتى عوامل:انكا كردار ۱۴

كاميابي:اسكے عوامل ۱۳

كفار:انكا مكہ پر تسلط۸;انكى سازش ۵; انكى شكست كا پيش خيمہ۱۷; انكى شكست كے عوامل ۱۵

كفار مكہ:انكى سازش ۱۹; انكى سازش سے نجات۱۰;يہ اور حضرت محمد(ص) ۳،۵

كفر:اسكى شكست كا سبب ۱۷; اس كا نعرہ ۱۸

كلمة اللہ :اس كا بلند ہونا ۱۸،۱۹; اسكے بلند ہونے كى وجہ ۱۷; اسكے بلند ہونے كے عوامل۱۵

مجاہدين:انكى امداد ۱۱

محمد(ص) :آپ اور ابوبكر ۹ ، ۲۱; آپ غار ثور ميں ۶،۲۱;آپكا اطمينان ۱۰; آپكى امداد ۱،۲، ۴، ۱۵ ; آپكى امداد كى نشانياں ۱۶;_ آپكى تاريخ ۳، ۵، ۶، ۷، ۹; آپكى تائيد ،۱۲_ ; آپكى غيبى امداد ،۱۲;_ آپكى نجات ۵، ۱۰ ،۱۹; آپكى ہجرت ۱،۳ ،۹ ; آپكى ہجرت كے آثار۱۷;آپكى ہجرت كے عوامل ،۳; آپ كى ہجرت ميں كاميابى ۵; آپ ہجرت سے پہلے ۱۷ ; غار ثور ميں آپكا اطمينان ۱۲; ہجرت ميں آپكا ہم سفر ۶،۹،۱۰

مسلمان :انكى تشويق۲; مكہ ميں انكى قلت۸

مومنين:انكى امداد ۱۱

مہاجرين :انكى امداد ۱۱

نعمت :نعمت سكون و آرام۱۳

۱۱۰

آیت ۴۱

( انْفِرُواْ خِفَافاً وَثِقَالاً وَجَاهِدُواْ بِأَمْوَالِكُمْ وَأَنفُسِكُمْ فِي سَبِيلِ اللّهِ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ )

مسلمانو تم ہلكے ہو يا بھار ى گھر سے نكل پڑو اور راہ خدا ميں اپنے اموال اور نفوس سے جہاد كرو كہ يہى تمھارے حق ميں خير ہے اگر تم كچھ جانتے ہو_

۱_ اللہ تعالى كا صدر اسلام كے سب مسلمانوں كو راہ خدا ميں جہاد كيلئے نكل كھڑے ہونے كا حكم، اگر چہ انكے پاس جنگى وسائل كى كمى ہى ہو_انفرواخفافا و ثقال

۲_ جہاد ميں شركت اور دشمنان اسلام كے خلاف برسر پيكارہونا سب مسلمانوں كى ذمہ دارى ہے اگر چہ انكے پاس كافى جنگى وسائل نہ ہوں _انفروا خفافا و ثقال

۳_ زندگى كى مشكلات اور دشوارياں جسقدر بھى زيادہ ہوں جہاد سے روگردانى كى وجہ نہيں بن سكتيں _

انفروا خفافا و ثقال

۴_ جہاد با نفس كے ساتھ ساتھ مال كے ساتھ جہاد (لشكر اسلام كى اقتصادى كمك اور اپنے مادي مفادات سے چشم پوشى كرنا) بھى مومنين كى ذمہ دارى ہے_جاهدوا باموالكم و انفسكم فى سبيل الله

۵_ جان و مال كے ساتھ جہاد اس وقت قدر و قيمت ركھتا ہے جب راہ خدا ميں ہو_جاهدوا باموالكم و انفسكم فى سبيل الله

۶_ راہ خدا اور دين الہى انسانوں كى جان و مال سے زيادہ قيمتى ہيں _و جاهدوا باموالكم و انفسكم فى سبيل الله

۷_ اللہ تعالى كا جان و مال كے ساتھ جہاد پر زور دينا (باوجود اس كے كہ وہ انسانوں كے جہاد سے بے نياز ہے)خود انسانوں كے فائدہ كيلئے ہے_

۱۱۱

مالكم اذا قيل لكم انفروا الاتنفروا يعذبكم انفروا خفافا و ثقالاً و جاهدوا ...ذلكم خير لكم

۸_ ظاہر پر نظر اور كوتاہ فكرى ، انسان كے مظاہر زندگى كے ساتھ دل لگانے اور جہاد اور اسكے فوائد سے بے توجہى كا سبب ہيں _و جاهدوا باموالكم و انفسكم فى سبيل الله ذلكم خير لكم ان كنتم تعلمون

۹_ خدا تعالى كے احكام و قوانين ، انسان كے حقيقى اور واقعى فوائد كيلئے ہيں _

انفروا و جاهدوا ذلكم خير لكم ان كنتم تعلمون

۱۰_انسان كى اپنے بعض واقعى مفادات سے بے خبري_ذلكم خير لكم ان كنتم تعلمون

۱۱_ واقعى اقدار تك پہنچنا علم و شناخت كے ذريعے ممكن ہے_ذلكم خير لكم ان كنتم تعلمون

۱۲_''عن جعفر بن محمد(ع) انه قال فى قوله تعالي: 'انفروا خفافاً وثقالاً ''قال: شباباً وشيوخاً'' امام صادق (ع) سے اللہ تعالى كے فرمان (انفروا خفافاً و ثقالاً ) كے بارے ميں روايت كى گئي ہے : ''شبابا وشيوعاً''; (مقصود يہ ہے كہ جہاد پر جاؤ) چاہے جوان ہوں يا بوڑھے_(۱)

احكام:۳

فلسفہ احكام ۹

اقدار:انكا معيار ۵;ان كے حاصل كرنے كا پيش خيمہ۱۱

انسان:اسكى جہالت۱۰;اسكے مفادات كى اہميت ۷،۹

جہاد:اس كا سب كيلئے ہونا۱۲;اس كا فلسفہ۷; اس كى اہميت۲،۳،۴;اسكى قدر و قيمت ۵; اسكے احكام ۳،۱۲; جہاد مالي۷; جہاد مالى كى اہميت ۴;جہاد مالى كى قدر و قيمت ۵; جہاد ميں سب كى شموليت ۱; جہاد ميں شركت نہ كرنا۳; جہاد ميں كمزورى كے عوامل۸

خدا تعالى :اسكى بے نيازى ۷;اس كے اوامر ۱

دنيا طلبى :اسكے عوامل۸

دين:اسكى قدر و قيمت۶

____________________

۱)دعائم الاسلام ج ۱ ص ۳۴۱ _ بحار الانوار ج ۹۷ ص ۴۸ ح ۱۲_

۱۱۲

راہ خدا:اسكى قدر و قيمت ۵،۶

روايت:۱۲

ظاہر پر نظر ركھنا:اسكے آثار۸

علم :اسكے آثار ۱۱

قانون:قانون الہى كے آثار۹

مومنين :انكى ذمہ داري۴;انكى شرعى ذمہ داري۴

مسلمان :ان كى شرعى ذمہ دارى ۲; صدر اسلام كے مسلمانوں كى ذمہ دارى ۱

مفادات:ان سے بے خبرى ۱۰

واجبات :۲

آیت ۴۲

( لَوْ كَانَ عَرَضاً قَرِيباً وَسَفَراً قَاصِداً لاَّتَّبَعُوكَ وَلَـكِن بَعُدَتْ عَلَيْهِمُ الشُّقَّةُ وَسَيَحْلِفُونَ بِاللّهِ لَوِ اسْتَطَعْنَا لَخَرَجْنَا مَعَكُمْ يُهْلِكُونَ أَنفُسَهُمْ وَاللّهُ يَعْلَمُ إِنَّهُمْ لَكَاذِبُونَ )

پيغمبر اگر كوئي قريبى فائدہ يا آسان سفر ہوتا تو يہ ضرور تمھارا اتباع كرتے ليكن ان كے لئے دور كا سفر مشكل بن گيا ہے اورعنقريت يہ خدا كى قسم كھائيں گے كہ اگر ممكن ہو تا تو ہم ضرور آپ كے ساتھ نكل پڑتے _ يہ اپنے نقس كو ہلاك كررہے ہيں اور خدا خوب جانتا ہے كہ يہ جھوٹے ہيں _

۱_ خدا تعالى كا جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے والوں كى مادى فطرت اور آرام طلبى سے پردہ اٹھانا_

لو كان عرضا قريبا و سفراً قاصداً لاتبعوك

۲_ جنگ تبوك كے مشقت آميز اور مادى مفادات سے خالى ہونے كا احساس صدر اسلام كے بعض مسلمانوں كى نظر ميں انكے جنگ ميں شركت نہ كرنے كى وجہ _لو كان عرضا قريباً و سفراً قاصداً لا تبعوك لكن بعدت عليهم الشقة

۱۱۳

۳_ مدينہ سے تبوك تك كا طويل سفر طے كرنا بعض افراد(منافقين) كو دشوار نظر آرہا تھا_و لكن بعدت عليهم الشقة

''شقة '' كا معنى ہے سختى اور مشقت اور يہ مسافت سے كناية ہے يعنى انكى ( منافقين) نظر ميں مدينہ اور تبوك كے در ميان كى مسافت طولانى اور اس كا طے كرنا دشوار تھا_

۴_ انسان كا باطن اور اس كے ايمان كى حقيقت ، دشوار مراحل اور اللہ تعالى كى طرف سے(جنگ اور جہاد جيسي) مشكل ذمہ داريوں كے وقت ظاہر ہوتى ہے_لو كان عرضا قريبا و سفراً قاصداً لاتبعوك و لكن بعدت عليهم الشقة

۵_ سخت اور پر مشقت جنگوں ميں سچے مومنين كا پتا چلتا ہے_

لو كان عرضا قريبا و سفرا قاصدا لاتبعوك و لكن بعدت عليهم الشقة

۶_ مادى مفادات اور وسائل اللہ تعالى كے نزديك عارضى اور ناپائيدار ہيں _لو كان عرضا قريب

''عرض '' ان چيزوں كو كہا جاتا ہے جو ز وال پذير اور نابود ہونى والى ہوں اور اسكے غنائم جنگى كے بارے ميں استعمال سے مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے_

۷_ كفار كے خلاف جہاد ميں بعض افراد( منافقين) كى مادى مفادات كى خاطر شركت _

لو كان عرضا قريبا و سفرا قاصدا لا تبعوك

۸_ اللہ تعالى كا خبر دينا كہ جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے والے اپنى عدم شركت كو صحيح ثابت كرنے اور شركت كيلئے طاقت نہ ركھنے پر جھوٹى قسميں كھائيں گے_و سيحلفون بالله لو استطعنا لخرجنا معكم

۹_ اللہ تعالى كا مسلمانوں كى جنگ تبوك سے كامياب واپسى كى خبر دينا _و سيحلفون بالله لوا ستطعنا لخرجنا معكم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ يہ آيہ شريفہ مسلمانوں كے سرزمين تبوك پر پہنچنے سے پہلے نازل ہوئي ہو كيونكہ اس صورت ميں اللہ تعالى كا يہ خبر دينا كہ شركت نہ كرنے والے بہانے تراشيں گے مسلمانوں كى كامياب واپسى كو بيان كررہا ہے_

۱۰_ راہ خدا ميں جہاد ميں شركت نہ كرنے كے مہلك اثرات خود شركت نہ كرنے والوں كے دامنگير ہوں گے_

لو استطعنا لخرجنامعكم يهلكون انفسهم

۱۱_ جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے والوں (منافقين) نے عدم شركت اور جھوٹى قسموں كے ذريعے اپنى ہلاكت كى طرف قدم اٹھايا _سيحلفون بالله يهلكون انفسهم

۱۱۴

۱۲_ خدا تعالى كو جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے والوں كى قسموں كے جھوٹ ہونے كا علم اور خدا كا انكى شركت نہ كرنے كے صحيح نہ ہونے كى گواہى دينا _سيحلفون بالله و الله يعلم انهم لكاذبون

۱۳_ عن ابى جعفر (ع) فى قولہ''لو كان عرضا قريباً يقول غنيمة قريبة :''امام محمد باقر(ع) سے اللہ تعالى كے فرمان ( لو كان عرضا قريبا) كے بارے ميں روايت كى گئي ہے كہ آ پ نے فرمايا اس سے مراد ہے قريبى غنيمت(۱)

۱۴_ امام صادق(ع) سے اللہ تعالى كے فرمان(سيحلفون بالله لواستطعنا لخرجنا معكم والله يعلم انهم لكاذبون '' قال: اكذبهم الله عزوجل فى قولهم ''لو استطعنا لخرجنا معكم'' وقد كانوا مستطيعين للخروج ; كے بارے ميں روايت كى گئي ہے كہ آپ(ع) نے فرمايا اللہ تعالى نے انہيں انكى اس بات ميں جھٹلايا ہے كہ ''اگر ہم طاقت ركھتے ہوتے تو تمہارے ساتھ جاتے'' كيونكہ وہ اس وقت جانے كى طاقت ركھتے تھے _(۲)

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۲،۳،۱۱

انسان:اسكے باطن كے ظہور كے عوامل۴

جنگ:اسكى شدت كے آثار۵;اسكے آثار۴

جہاد:اسكے آثار۴; اس ميں حصہ نہ لينے والوں كا جھوٹ بولنا۱۴; اس ميں شركت نہ كرنے كى سزا ۱۰ ;اس ميں شركت نہ كرنے كے آثار۱۱; اس ميں شركت نہ كرنے كے عوامل۲;اس ميں شركت نہ كرنے والوں كى ہلاكت ۱۰

حقائق:ان كے ظہور كے عوامل۴

خدا تعالى :اس كا افشاكرنا ۱; اس كا علم ۱۲; اسكى گواہى ۱۲

روايت:۱۳،۱۴

سختى :اسكے آثار ۳،۴//غزوہ تبوك:اس سے روگردانى كرنے كے عوامل۲; اس سے رو گردانى كرنے والوں كا بہانہ۸; اس سے روگردانى كرنے والوں كا جھوٹ بولنا۱۲; اس سے روگردانى كرنے والوں كى دنيا طلبى ۲;اس سے روگردانى كرنے والوں كى قسم۸،۱۱،۱۲; اس

____________________

۱)تفسير قمى ح ۱ ص ۲۹۰ _ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۲۲ ح ۱۶۸_

۲)توحيد صدوق ص ۳۵۱ ح ۱۶ باب ۵۶ _ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۲۲ ح ۱۶۶_

۱۱۵

سے روگردانى كرنے والوں كى ہلاكت ۱۱; اس كا قصہ ۳،۸،۹;اسكى سختى كے آثار ۲;اسكى شدت۳; اس ميں شركت نہ كرنے والوں كى آرام طلبى ۱; اس ميں مسلمانوں كى كاميابى ۹

غنيمت:قريب غنيمت۱۳

قرآن كريم:اسكى پيشگوئياں ۸،۹

قسم :جھوٹى قسم ۸،۱۲;جھوٹى قسم كے آثار۱۱

مادى وسائل:انكى ناپائدارى ۶

مدينہ :مدينہ سے تبوك تك كى مسافت۳

مسلمان:صدر اسلام كے مسلمانوں كى سوچ ۲

منافقين:انكى جھوٹى قسم ۱۱ ; انكى دنيا طلبى ۷;جہاد سے انكے مقاصد۷; يہ اور غزوہ تبوك۳

مومنين :انكى تشخيص كا ذريعہ۵

نظريہ كائنات :توحيدى نظريہ كائنات ۶

ہلاكت :اسكے عوامل۱۱

آیت ۴۳

( عَفَا اللّهُ عَنكَ لِمَ أَذِنتَ لَهُمْ حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَكَ الَّذِينَ صَدَقُواْ وَتَعْلَمَ الْكَاذِبِينَ )

پيغمبر خدا نے آپ سے در گذر كيا كہ آپ نے كيوں انھيں پيچھے رہ جانے كى اجازت ديندى بغير بہ معلوم كئے كہ ان ميں كون سچّا ہے اور كون چھوٹا ہے_

۱_ پيغمبر اكرم(ص) كى طرف سے بعض مسلمانوں كو صرف ناتوانى كے اظہار كى بنا پر جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے كى اجازت دينے پر خدا تعالى كى آپ(ص) سے محبت آميز بازپرس _عفاالله عنك لم اذنت لهم

۲_ بہانہ تلاش كرنے والوں ( منافقين ) كا پيغمبر (ص) سے اپنے عجزو ناتوانى كے اظہار ميں جھوٹ بول كر جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے كى اجازت لينا_

لم اذنت لهم حتى يتبين لك

۱۱۶

اس آيت ميں اذن سے مقصود ان لوگوں كو جہاد ميں شركت نہ كرنے كى اجازت دينا ہے جو اپنے آپ كو معذور سمجھتے تھے اور اس بات كا شاہد اس سے پہلے والى آيت( لو استطعنا ...) اور اس كا شان نزول ہے_

۳_ پيغمبر اكرم (ص) كو اللہ تعالى كى خاص مہر و محبت كا حصول_عفا الله عنك

۴_ پيغمبر اكرم(ص) كے بہانہ طلب(منافقين ) كو جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے كى اجازت پر اللہ تعالى كا آپ (ص) كو معاف كردينا_عفا الله عنك لم اذنت

۵_ اللہ تعالى كا خبر دينا كہ بعض افراد( منافقين ) جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے كا قطعى ارادہ ركھتے ہيں ( حتى كہ اگر پيغمبر (ص) اجازت نہ بھى ديں )_و سيحلفون بالله لو استطعنا لخر جنا لم اذنت لهم حتى يتبين لك الذين صدقوا و تعلم الكاذبين

منافقين كا جہاد كيلئے اظہار ناتوانى اور خدا تعالى كى طرف سے اسكے جھوٹ ہونے كى ياد دہانى سے پتا چلتا ہے كہ يہ لوگ جنگ ميں شركت نہ كرنے كا پكا ارادہ ركھتے تھے_

۶_ جنگ ميں شركت كرنے سے ناتوانى كا دعوى كرنے والوں كے سچ اور جھوٹ كى تشخيص رہبر كے ذمے ہے_

لم اذنت لهم حتى يتبين لك الذين صدقوا و تعلم الكاذبين

مندرجہ بالا نكتہ اس چيز سے حاصل ہوتا ہے كہ جنگ ميں شركت نہ كرنے والوں نے ترك جہاد كى اجازت پيغمبر(ص) سے حاصل كى اور خدا تعالى نے بھى آپ (ص) ہى كو مخاطب قرار ديا ہے_

۷_ جہاد ميں حصہ نہ لينے والوں كے عذر كو اسكى درستى يا نادرستى كى تحقيق كرنے سے پہلے قبول كرنا ممنوع ہے_

لم اذنت لهم حتى يتبين لك الذين صدقوا و تعلم الكاذبين

اس آيت ميں اذن دينے سے مقصود ان لوگوں كوترك جہاد كا اذن دينا ہے جو اپنے كو معذور سمجھتے تھے_ اور خدا تعالى نے ان كے معذور ہونے يا نہ ہونے كى تحقيق كے بغير انہيں اذن دينے كى سرزنش كى ہے_

۸_ جہاد والا حكم سچے مومنين اور ايمان كا جھوٹا دعوى كرنے والوں كے در ميان امتياز كا ذريعہ ہے_

و جاهدوا لم اذنت لهم حتى يتبين لك الذين صدقوا و تعلم الكاذبين

۹_ جنگ ميں شركت نہ كرنے كيلئے رہبر كى اجازت كى ضرورت ہے_لم اذنت لهم حتى يتبين لك الذين صدقو

۱۰_ رہبر كى خطا و لغزش قابل چشم پوشى و بخشش ہے_عفا الله عنك لم اذنت لهم حتى يتبين لك الذين صدقو

۱۱۷

۱۱ _''عن ابى جعفر (ع) ( فى قوله تعالى : ''عفى الله عنك لم اذنت لهم حتى يتبين لك الذين صدقوا وتعلم الكاذبين '' يقول : تعرف اهل العذر و الذين جلسوا بغير عذر ; امام محمد باقر (ع) سے اللہ تعالى كے فرمان ( عفى اللہ ) كے بارے ميں روايت كى گئي ہے كہ خدا تعالى فرماتا ہے (كيوں انہيں اذن ديا) پہلے آپ يہ معلوم كيجئے كہ كون لوگ معذور ہيں اور كون معذور نہيں ہيں(۱)

اسلام:صدر اسلام كى تاريخ ۱،۲

جنگ :اس سے معذور لوگوں كى تشخيص ۶; جنگى كمان كى خطاؤں سے درگزر۱۰

جہاد:اس سے روگردانى كرنے والوں سے سلوك ۷; اس سے روگردانى كرنے والوں كا عذر قبول نہ كرنا ۷;اسكے آثار۸; اسكے احكام ۹; اسكے ترك كرنے كا اذن ۱،۲،۴،۹

جھوٹے لوگ:انكى تشخيص ۸

خدا تعالى :اس كا درگزر۴; اس كا لطف خاص ۳;اسكى طرف سے سرزنش ۱خدا تعالى كى مہرباني:يہ جن لوگوں كو حاصل ہے۳خدا تعالى كے محبوب لوگ:۳

خطا:قابل بخشش خطائيں ۱۰

روايت :۱۱

رہبر :اسكے اختيارات۶،۹; اسكى خطاؤں كا معاف كرنا ۱۰

غزوہ تبوك:اس سے روگردانى كرنے والے ۱،۴،۵;اس سے منافقين كى روگردانى ۶

قرآن كريم :اسكى پيشين گوئياں ۵

محمد(ص) :آپ(ص) اورجہاد سے معذور لوگ۱۱; آپ(ص) اور غزوہ تبوك كے منافقين۱;آپ(ص) سے درگزر۴; آپ(ص) كى محبوبيت ۳;آپ(ص) كے فضائل ۳; آپ(ص) اور منافقين ۴

منافقين :ان كا اظہار عاجزى ۱،۲; صدر اسلام كے منافقين كا بہانے تلاش كرنا۲; يہ اور پيغمبر(ص) ۲; يہ اور غزوہ تبوك ۲

مومنين انكى تشخيص ۸

____________________

۱)تفسير قمى ج ۱ ص ۲۹۴ _ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۲۴ ح ۱۷۱_

۱۱۸

آیت ۴۴

( لاَ يَسْتَأْذِنُكَ الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِاللّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ أَن يُجَاهِدُواْ بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنفُسِهِمْ وَاللّهُ عَلِيمٌ بِالْمُتَّقِينَ )

جو لوگ اللہ اور روز آخرت پر ايمان ركھتے ہيں وہ ہر گز اپنے جان و مال سے جہاد كرنے كے خلاف اجازت نہ طلب كريں گے كہ خدا صاحبان تقوى كو خوب جانتاہے_

۱_ خدا و آخرت پر ايمان ركھنے والوں نے جان و مال كے ساتھ جہاد سے بچنے كيلئے بہانے نہيں بنائے تھے اور پيغمبر(ص) سے ترك جہاد كى اجازت طلب نہيں كى تھى _لا يستأذنك الذين يؤمنون بالله و اليوم الآخر ان يجاهدو

۲_ جنگ تبوك سے روگردانى كرنے والے بے ايمان تھے_عفا الله عنك لم اذنت لهم لا يستأذنك الذين يؤمنون بالله

۳_ خدا تعالى پر ايمان اور اخروى زندگى كا اعتقاد جان و مال كے ساتھ جہاد كى اعتقادى بنياد ہے_لا يستأذنك الذين يؤمنون بالله و اليوم الآخر

۴_ جان و مال كے ساتھ جہاد سچے ايمان اور تقوى كى علامت ہے_الذين يؤمنون بالله ان يجاهدوا باموالهم و انفسهم و الله عليم بالمتقين

۵_ اللہ تعالى متقين كے حالات اور نفسيات سے خوب واقف ہے_و الله عليم بالمتقين

۶_ اہل تقوى كى اس بات كى طرف توجہ كہ خدا تعالى ان كى حالت سے باخبر ہے ان كے جہاد ميں متحرك رہنے كا سبب ہے_ان يجاهدوا و الله عليم بالمتقين

۷_ تقوى جانى و مالى جہاد سے پيچھے رہنے سے روكتا ہے_لا يستأذنك الذين يؤمنون ان يجاهدوا و الله عليم بالمتقين

اسلام :

۱۱۹

صدر اسلام كى تاريخ ۲

اسماو صفات:عليم ۵

ايمان:آخرت پر ايمان ۳; آخرت پر ايمان كے اثرات ۱;ايمان كى علامتيں ۴;خدا تعالى پر ايمان ۳ ; خدا تعالى پر ايمان كے اثرات ۱

تقوا:اسكى نشانياں ۴; اسكے آثار ۷

جہا د:اس سے روگردانى كے موانع۷;اسكى اہميت ۴; اسكے عوامل۳ اس ميں حوصلہ ۶; ترك جہاد كى اجازت ۱; جہاد مالى ۱،۳،۴

خدا تعالى :اس كا علم ۶; اس كا علم غيب ۵

علم :اسكے آثار ۶

غزوہ تبوك:اس سے روگردانى كرنے والے۲;اس كا قصہ۲

متقين :انكى نفسيات سے آگاہي۵

مومنين :مومنين اور جہاد ۱

نظريہ كائنات:نظريہ كائنات اور آئيڈيا لوجى ۳،۶

آیت ۴۵

( إِنَّمَا يَسْتَأْذِنُكَ الَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ بِاللّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ وَارْتَابَتْ قُلُوبُهُمْ فَهُمْ فِي رَيْبِهِمْ يَتَرَدَّدُونَ )

يہ اجازت صرف وہ لوگ طلب كرتے ہيں جن كا ايمان اللہ اور روز آخرت پر نہيں ہے اور ان كے دولوں ميں شبہ ہے اور وہ اسى شبہ ميں چكر كاٹ كررہے ہيں _

۱_ صرف بے ايمان لوگ (منافقين) پيغمبر اكرم(ص) سے ترك جہادكى اجازت مانگتے تھے _

انما يستأذنك الذين لا يؤمنون بالله و اليوم الآخر

۲_ جنگ و جہاد كا زمانہ انسان كے سچے ايمان اور بے ايمانى كے ظاہر ہونے كا زمانہ ہے _

لا يستأذنك الذين لا يؤمنون ان يجهدوا انما يستاذنك الذين لا يؤمنون

۱۲۰