تفسير راہنما جلد ۷

تفسير راہنما 0%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 746

تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 746
مشاہدے: 147635
ڈاؤنلوڈ: 2541


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 746 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 147635 / ڈاؤنلوڈ: 2541
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 7

مؤلف:
اردو

فقرا:انكى حاجت روائي ۴;انكى عيب جوئي ۱۰

كيفر:اس كا گناہ كے ساتھ تناسب ۱۵; اس كا نظام ۱۵

گناہان كبيرہ :۱۳

مذاق اڑانا :اس كا گناہ ہونا ۱۳;اسكى سزا ۱۳

مذاق اڑانے والے:خدا كا مذاق اڑانے والوں كى سزا ۱۶

مومنين :ان پر طعن كرنا ۷ ،۸;انكا احترام ۱۲; انكا انفاق

۱،۲; انكا حامى ۱۱; انكا مذاق اڑانا ۵۸،۱۱،۱۳; انكا مقام ۱۲; انكى دلجوئي ۱۱; انكى صفات ۲،۴; انكى عيب جوئي ۱۰،۱۳

منافقين:انكا بخل ۶;ان كا سلوك ۱۰;ان كا طعن كرنا ۸; انكا عيب جوئي كرنا ۱۰;انكا مذاق اڑانا ۵،۶،۷، ۸، ۱۱; انكا نفاق ۱۰; انكو مذاق كا نشانہ بنانا۸;انكى صفات ۷; صدر اسلام كے منافقين اور مومنين ۱، ۵; صدر اسلام كے منافقين كا عيب جوئي كرنا ۱; صدر اسلام كے منافقين كا مذاق اڑانا ۱;مذاق كرنے والے منافقين كى سزا ۹;منافقين اور ثروتمند مؤمنين ۱۰; منافقين اور فقير مومنين ۱۰; منافقين اور مومنين ۱۱

آیت ۸۰

( اسْتَغْفِرْ لَهُمْ أَوْ لاَ تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ إِن تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ سَبْعِينَ مَرَّةً فَلَن يَغْفِرَ اللّهُ لَهُمْ ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ كَفَرُواْ بِاللّهِ وَرَسُولِهِ وَاللّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ )

آپ ان كے لئے استغفار كريں يانہ كريں _ اگر ستّر مرتبہ بھى استغفار كريں گے تو خدا انھيں بخشنے والا نہيں ہے اس لئے كہ انھوں نے اللہ اور رسول كا انكار كيا اور خدافاسق قوم كو ہدايت نہيں ديتا ہے _

۱_ مذاق كرنے والے منافقين كيلئے عذاب الہى حتمى ہے اور ان كيلئے پيغمبر (ص) كا مكرر استغفار ( ستر مرتبہ ) بھى مؤثر

نہيں ہے _و لهم عذاب اليم _ استغفر لهم اولا تستغفر لهم

۲_ مسلمانوں كيلئے پيغمبر(ص) كے استغفار كا مؤثر ہونا _استغفر لهم اولا تستغفر لهم

خداتعالى كا صرف منافقين كے بارے ميں پيغمبر(ص) كے استغفار كے مؤثر ہونے كى نفى كرنا بتاتا ہے كہ ديگر موارد ميں يہ مؤثر ہے _

۲۲۱

۳_ تمسخر كرنے والے اور عہد شكنى كرنے والے منافقين ، مغفرت الہى سے محروم ہيں _

ان تستغفر لهم سبعين مرة فلن يغفر الله لهم

۴_پيغبراكرم (ص) كى سب لوگوں كيلئے را فت و رحمت اور سب كى ہدايت كيلئے كوششيں _

ان تستغفر لهم سبعين مرة فلن يغفر الله لهم

خداتعالى كى سخن كا لحن بتاتا ہے كہ پيغمبر(ص) ، منافقين كيلئے استغفار كرنے كى طرف تمايل ركھتے تھے اور پيغمبر(ص) كا منافقين كيلئے استغفار كرنا آپكى (ص) سب لوگوں كيلئے رحمت و را فت اور سب كى ہدايت كيلئے كوشش كرنے كى علامت ہے _

۵_ خدا وپيغمبر(ص) كے بارے ميں كفر كرنے والے بخشش الہى سے محروم ہيں _

فلن يغفر الله لهم ذلك بانهم كفروا بالله و رسوله

۶_ منافقين ، خدا ورسول كے بارے ميں كفر كرنے والے لوگ ہيں _ذلك بانهم كفروا بالله و رسوله

۷_ منافقين كا خدا و پيغمبر(ص) كے ساتھ كفر انكى بخشش سے مانع ہے_

فلن يغفر الله لهم ذلك بانهم كفروا بالله و رسوله

۸_ خدا و رسول كے ساتھ كفر فسق ہے اور كفار فاسق ہيں _ذلك بانهم كفروا بالله و رسوله و الله لا يهدى القوم الفاسقين

۹_ منافقين، فاسق لوگ ہيں _ذلك بانهم كفروا ...والله لا يهدى القوم الفاسقين

۱۰_ فسق ( اطاعت الہى كے دائرے سے خروج ) انسان كے ہدايت الہى تك پہنچنے سے مانع ہے _

و الله لا يهدى القوم الفاسقين

۱۱_ فاسقين ، ہدايت الہى سے محروم ہيں _والله لايهدى القوم الفاسقين

بخشش :اس سے محروم لوگ ۳،۵

۲۲۲

خداتعالى :اس كا عذاب ۱; اسكى ہدايت ۱۱

عدد:ستر كا عدد ۱

فاسق لوگ ،۸،۹

انكا محروم ہونا ۱۱

فسق :اس كے آثار ۱۰; اسكے موارد ۸

كفار :۶،۸

انكا فسق ۸; انكى محروميت ۵

كفر:خدا كے بارے ميں كفر ۶;خدا كے بارے ميں كفر كے آثار ۵،۷،۸; حضرت محمد (ص) كے بارے ميں كفر ۶ ; حضرت محمد (ص) كے بارے ميں كفر كے آثار ۵، ۷ ،۸

محمد (ص) :آپ(ص) اور منافقين ۱; آپكا (ص) استغفار ۱; آپ(ص) كا ہدايت كرنا۴; آپكى (ص) سيرت ۴; آپ(ص) كى صفات ۴;آپ(ص) كى مہربانى ۴;آپكے (ص) استغفار كے آثار ۲

مسلمان :ان كيلئے استغفار ۲

منافقين :انكا فسق ۹; انكى بخشش كے موانع ۷; انكے عذاب كا حتمى ہونا ۱;ان كے كفر كے آثار ۷; ان كيلئے استغفار ۱;تمسخر كرنے والے منافقين كا محروم ہونا ۳;عہد شكنى كرنے والے منافقين كا محروم ہونا ۳

نافرمانى :خدا كى نافرمانى كے آثار ۱۰

ہدايت :اس سے محروم لوگ۱۱;اسكے موانع ۱۰

۲۲۳

آیت ۸۱

( فَرِحَ الْمُخَلَّفُونَ بِمَقْعَدِهِمْ خِلاَفَ رَسُولِ اللّهِ وَكَرِهُواْ أَن يُجَاهِدُواْ بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنفُسِهِمْ فِي سَبِيلِ اللّهِ وَقَالُواْ لاَ تَنفِرُواْ فِي الْحَرِّ قُلْ نَارُ جَهَنَّمَ أَشَدُّ حَرّاً لَّوْ كَانُوا يَفْقَهُونَ )

جو لوگ جنگ تبوك ميں نہيں گئے وہ رسول اللہ كے پيچھے بيٹھے رہ جانے پر خوش ہيں اور انھيں آپنے جان ومال سے راہ خدا ميں جہاد ناگوار معلوم ہوتا ہے اور يہ كہتے ہيں كہ تم لوگ گرمى ميں نہ نكلو _ تو پيغمبر آپ كہہ ديجئے كہ آتش جہنم اس سے زيادہ گرم ہے اگر يہ لوگ كچھ سمجھنے والے ہيں _

۱_ منافقين كا جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنا _فرح المخلفون بمقعدهم خلاف رسول الله

يہ آيات جنگ تبوك اور منافقين كے اس ميں شركت نہ كرنے كے بارے ميں ہيں _

۲_ منافقين كى جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے سے خوشحالى اور احساس كاميابى _

فرح المخلفون بمقعدهم خلاف رسول الله

۳_ رسول خدا (ص) اور دين كے دستورات كى مخالفت كركے خوش ہونا منافقين كى خصلت ہے اور اس كا سرچشمہ نفاق ہے_فرح المخلفون بمقعدهم خلاف رسول الله

۴_ پيغمبراكرم (ص) كے خدا كا رسول ہونے كا لازمہ آپكى بے چون و چرا اطاعت ہے_

فرح المخلفون بمقعدهم خلاف رسول الله

''رسول اللہ '' كے عنوان كا استعمال كرنا بتاتا ہے كہ اس حيثيت ( خدا كا رسول ہونا ) كا لازمہ آپ(ص) كى اطاعت ہے اور اس سے روگردانى كا انجام آتش جہنم ہے_

۵_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين اور ان لوگوں كى سرزنش جو اپنى خلاف كاريوں اور گناہوں پر نادم

۲۲۴

ہونے كى بجائے خوش ہوتے تھے_فرح المخلفون بمقعدهم خلاف رسول الله

۶ _ منافقين كى راہ خدا ميں جان و مال كے ساتھ جہاد كرنے سے ناپسنديدگى اور عدم رضا يت_

و كرهوا ان يجاهدوا باموالهم و انفسهم فى سبيل الله

۷_ جہاد كى قدر وقيمت كا معيار اس كا خدا كيلئے اور راہ خدا ميں ہونا ہے_ان يجاهدوا باموالهم و انفسهم فى سبيل الله

۸_ راہ خدا ميں جان و مال كى قربانى دينے كو ناپسند كرنا نفاق كى علامت ہے_

و كرهوا ان يجاهدوا باموالهم و انفسهم فى سبيل الله

۹_صدر اسلام كے منافقين كا جنگ تبوك كيلئے فوج تشكيل دينے ميں گڑ بڑ پھيلانا_قالوا لا تنفروا فى الحر

۱۰_ جنگ تبوك كا شديد گرمى ميں واقع ہونا _لا تنفروا فى الحر

۱۱_ گرم موسم صدر اسلام كے منافقين كيلئے جنگ ميں شركت نہ كرنے كا بہانہ اور پروپيگنڈا كرنے اور دوسروں كو جہاد ميں شركت سے روكنے كيلئے ايك ہتھكنڈا_و قالوا لا تنفروا فى الحر

۱۲_ منافقين كا مزاج ہى آسائش پرستى ہے_و قالوا لا تنفروا فى الحر

۱۳_ سچے مومنين راہ خدا ميں ہر قسم كى دشوارى اور سختى كو قبول كرتے ہيں _و قالوا لا تنفروا فى الحر

چونكہ خدا تعالى نے منافقين كى _سختى اور دشوارى كا بہانہ بنا كر گرمى ميں جہاد ميں شركت نہ كرنے كى وجہ سے مذمت كى ہے تو اس كا مطلب يہ ہے كہ سچے مومنين ايسى خصلت سے دور تھے_

۱۴_ خدا تعالى كى طرف سے جنگ سے گريز كرنے والے منافقين كو دوزخ كى سخت ترين آتش كى دھمكى _

قل نار جهنم اشد حراً لو كانوا يفقهون

۱۵_ دنياوى گرم موسم كى نسبت آتش جہنم كى زيادہ تپش ، گرم موسم كا بہانہ بنا كر جہاد ميں شركت نہ كرنے والوں كيلئے سخت ترين دھمكى _قل نار جهنم اشد حرا

۱۶_ منافقين كا قيامت كا عقيدہ نہ ركھنا اور اسكے حقائق و واقعات سے آگاہ نہ ہونا ان كے جہاد ميں شركت نہ كرنے كا سبب ہے_

۲۲۵

لو كانوا يفقهون

۱۷_ اخروى عذاب كى شدت كى طرف توجہ، گناہ اورپيغمبراكرم (ص) كى مخالفت سے ركنے كا عامل _

قل نار جهنم اشد حراً لو كانوا يفقهون

۱۸_ خدا تعالى ، اخروى حقائق كے بارے ميں انسان كے گہرے ادراك كا خواہاں ہے_لو كانوا يفقهون

مندرجہ بالا نكتہ ''لو'' سے مستفادہے كہ جو تمنى كيلئے ہے_

۱۹_ منافقين اخروى حقائق كے ادراك سے محروم ہيں _لو كانوايفقهون

كلمہ ''لو'' كہ جو تمنى كيلئے ہے ،بتاتاہے كہ منافقين اخروى حقائق كے ادراك سے عاجز ہيں _

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۱،۲،۹

اطاعت:حضرتمحمد (ص) كى اطاعت كا فلسفہ ۴

اقدار:انكار معيار ۷

جرائم :انہيں روكنے كے عوامل ۱۷

جہاد:اس سے گريز كرنے كے عوامل ۱۶;اس سے گريز كرنے والوں كوخبردار كرنا۱۵;اس سے گريز كرنے والوں كو دھمكى ۱۴; اس سے گريز كرنے والے ۱۱; اسكى قدر وقيمت ۷; اسكے موانع ۱۱; اس ميں بہانہ بنانے والوں كو دھمكى ۱۵;

جہنم :اسكى آگ كى تمازت ۱۴،۱۵;اسكى دھمكى ۱۴

حقائق :اخروى حقائق كے ادراك سے محروم لوگ ۱۹;اخروى حقائق كے درك كرنے كى اہميت ۱۸

خدا تعالى :اسكى دھمكياں ۱۴; اسكى طرف سے مذمت۵

دين:اسكى مخالفت پر خوش ہونا ۳

ذكر:اخروى سزاؤں كے ذكر كے آثار ۱۷

راہ خدا:اسكى قدر وقيمت ۷

غزوہ تبوك:اس سے گريز كرنے والوں كا خو ش ہونا ۲;اس

۲۲۶

سے گريز كرنے والے ۱; اس كا قصہ ۱،۲ ،۹، ۱۰; اسكى موسمى موقعيت ۱۰;غزوہ تبوك موسم گرما ميں ۱۰; منافقين كا اس سے گريز كرنا ۱،۲

قربانى دينا:جان كى قربانى دينے كا ناپسند كرنا ۸; مال كى قربانى دينے كا ناپسند كرنا ۸

كفر:قيامت كے بارے ميں كفر ۱۶

گناہ:اسكے موانع ۱۷

گناہگار لوگ:خوش ہونے والے گناہگاروں كى سرزنش ۵

محمد (ص) :آپ(ص) كى رسالت كے آثار ۴; آپكي(ص) مخالفت كركے خوش ہونا ۳; آپكي(ص) مخالفت كے موانع۱۷

منافقين :انكا جہاد سے گريز كرنا ۱۱;انكا كفر ۱۶; انكو دھمكى ۱۴;

انكى آسائش پرستى ۱۲; انكى جہالت ۱۹;انكى جہالت كے آثار ۱۶; انكى صفات ۳،۱۲;انكى محروميت ۱۹;انكى مذمت ۵;انكى ناخوشى ۶;انكے جرائم ۱،۹;صدر اسلام كے منافقين كا بہانہ بنانا ۱۱; صدر اسلام كے منافقين كا خوش ہونا ۲; صدر اسلام كے منافقين كا گڑبڑ كرنا ۹; يہ اور جہاد ۶; يہ اور غزوہ تبوك ۹; يہ اور مالى جہاد ۶;يہ او ر موسم كى گرمى ۱۱;

مومنين:انكا مطيع ہونا ۱۳; انكى صفات ۱۳

نظريہ كائنات :نظريہ كائنات اور آئيڈيالوجى ۱۶

نفاق:اسكى نشانياں ۸;اسكے آثار ۳

آیت ۸۲

( فَلْيَضْحَكُواْ قَلِيلاً وَلْيَبْكُواْ كَثِيراً جَزَاء بِمَا كَانُواْ يَكْسِبُونَ )

اب يہ لوگ ہنسيں كم اور روئيں زيادہ كہ يہى ان كے كئے كى جزا ہے _

۱_ جنگ ميں شركت نہ كرنے والے منافقين كى خوشحالى اور سرور آخرت ميں ان كے عذاب اور گريہ و زاري كے مقابلے ميں بہت معمولى اور زود گزر ہے_فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثير

۲۲۷

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ'' فليضحكوا'' دنيا كے مورد ميں اور ''وليبكوا'' آخرت كے موارد ميں ہو _

۲_ دنيا ميں منافقين كى معمولى خوشى اور طويل رنج، ان كے اعمال كا نتيجہ اور ان كيلئے خدا تعالى كى سزا_

فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثيراً جزاء بما كانوا يكسبون

مندرجہ بالا نكتہ ا س بنا پر ہے كہ ''فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثيراً '' ميں رونا اور ہنسنا دونوں دنيا كے ساتھ مربوط ہوں _

۳_ دوزخ كى جلا دينے والى آگ ميں منافقين كا طويل گريہ _قل نار جهنم اشد و ليبكوا كثير

مندرجہ بالا نكتہ اس چيز كو مد نظر ركھتے ہوئے ہے كہ''فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثيراً'' گذشتہ آيت كے جملے '' قل نار جہنم اشد حراً '' پر متفرع ہو _

۴_ جہاد سے گريز كرنے والوں كو اپنى اس خلاف ورزى پر خوش نہيں ہونا چاہيے بلكہ اس فريضے كے ترك كے تكليف دہ رد عمل سے حزين اور غمگين ہونا چاہيے_فرح المخلفون فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثير

۵_ گناہكاروں كيلئے اخروى رنج و الم كے مقابلے ميں دنيا كى خوشى بالكل معمولى ہے_فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثير

۶_ جہاد اور فرمان پيغمبر (ص) سے روگردانى اور سپاہ اسلام كى تشكيل ميں رخنہ اندازى كرنا عظيم جرم ہے_

خلاف رسول الله قالوا لا تنفروا قل نار جهنم جزاء بما كانوا يكسبون

۷_ آتش جہنم كى شديد حرارت كى طرف توجہ انسان كے دنيا ميں زيادہ رونے تھوڑا ہنسنے اور اپنے انجام سے خوفزدہ ہونے كا باعث بنتى ہے_قل نار جهنم اشد فليضحكوا قليلاً و ليبكوا كثير

۸_ گناہ پر اصرار كا لازمہ دوزخ كا عذاب اور طويل رنج و الم ہے _قل نار جهنم اشد جزاء بما كانوا يكسبون

'' كانوا يكسبون '' استمرار كا فائدہ ديتا ہے كيونكہ جب فعل مضارع كان اور اسكے نظائر كے ہمراہ ہو تو استمرار پر دلالت كرتا ہے_

۹_ قيامت ميں كيفر الہى ، خود انسان كے ناشائستہ اعمال كا نتيجہ ہے _وليبكوا كثيرا جزاء بما كانوا يكسبون

مندرجہ بالا نكتہ اس چيز سے حاصل ہوتا ہے كہ خداتعالى نے طويل گريہ اور رنج و الم كو منافقين و كفار كے طويل اور مسلسل گناہوں كى سزا قرار ديا ہے _

۲۲۸

انجام كى فكر :اسكے عوامل ۷

تزكيہ :اسكے عوامل ۷

جرائم :ان كے درجے۶

جہاد :اس سے گريز كا جرم ۶; اس سے گريز كرنے والے اور خوشى و سرور ۴;اس سے گريز كرنے والے اور غم و اندوہ ۴; اس ميں رخنہ اندازى كا جرم ۶

جہنم :اسكے اسباب ۸

خداتعالى :اسكى سزائيں ۲،۹

خوشى و سرور :دنيوى سرور كا كم ہونا ۵ دنيوى سرور كو اعتدال پر لانے والے عوامل ۷

ذكر :آتش جہنم كے ذكر كے آثار ۷

رفتار و كردار :اسكے پائے ۷

رنج و الم :طويل رنج و الم كے اسباب ۸

عمل :اسكے آثار ۲; ناپسنديدہ عمل كے آثار ۹

كيفر :كيفر اخروى كے اسباب ۹

گريہ :پسنديدہ گريے كے عوامل ۷

گناہ :اس پر اصرار كے آثار ۸

گناہ گار لوگ :انكا اخروى رنج و الم ۵; انكى خوشى كا كم ہونا ۵

منافقين :انكا اخروى گريہ ۱،۳; انكا طويل رنج و الم ۲;انكا طويل گريہ ۳;انكا ہنسنا ۱; انكى دنيوى سزا ۲; ان كے سرور كا كم ہونا ۱،۲; منافقين جہاد سے گريز كرنے والے ۱;منافقين جہنم ميں ۳

نافرمانى :حضرت محمد (ص) كى نافرمانى كاجرم ۶

۲۲۹

آیت ۸۳

( فَإِن رَّجَعَكَ اللّهُ إِلَى طَآئِفَةٍ مِّنْهُمْ فَاسْتَأْذَنُوكَ لِلْخُرُوجِ فَقُل لَّن تَخْرُجُواْ مَعِيَ أَبَداً وَلَن تُقَاتِلُواْ مَعِيَ عَدُوّاً إِنَّكُمْ رَضِيتُم بِالْقُعُودِ أَوَّلَ مَرَّةٍ فَاقْعُدُواْ مَعَ الْخَالِفِينَ )

اس كے بعد اگر خذدا آپ كو ان كے كسى گروہ تك ميدان سے واپس لائے اور يہ دوبارہ خروج كى اجزات طلب كريں تو آپ كہہ ديجئے تم لوگ كبھى ميرے ساتھ نہيں نكل سكتے اور كسى دشمن سے جہاد نہيں كرسكتے تم نے پہلے ہى بيٹھے رہنا پسند كيا تھا تو اب بھى پيچھے رہ جانے والوں كے ساتھ بيٹھے رہو_

۱_ خداتعالى كا خبر دينا كہ جنگ ميں شركت نہ كرنے والے منافقين آئندہ ہونے والى جنگوں ميں شركت كيلئے اجازت طلب كرسكتے ہيں _فان رجعك الله الى طائفة منهم فاستئذنوك للخروج

۲_ پيغمبراكرم(ص) كا جنگ تبوك ميں شركت كرنا اور مجاہدين كے ہمراہ آپكا (ص) مدينہ سے نكلنا _فان رجعك الله

۳_ جنگ كى دشواريوں كے ختم ہو جانے كے بعد جہاد اورقربانى دينے كيلئے آمادگى كا اظہار كرنا منافقانہ خصلت ہے _

فان رجعك الله الى طائفة منهم فاستئذنوك للخروج

۴_ پيغمبراكرم (ص) كو منافقين كے چہرے كو افشا كردينے اور جنگ تبوك كے بعد ان كے آپ (ص) كے ہمراہ كسى جنگ ميں قطعى شركت نہ كرنے كا اعلان كرنے كا حكم _فقل لن تخرجوا معى ابداً ولن تقاتلوا معي

۵_ خدا و پيغمبراكرم (ص) كا جنگ سے گريز كرنے والے منافقين كو ہميشہ كيلئے مسترد كردينا _فقل لن تخرجوا معى ابد

۶_ جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے والے بعض منافقين كى بڑى ريا كارى كے ساتھ ترك جہاد كے خسارے اور اپنى سابقہ رسوائي كے تدارك كى كوشش_فان رجعك الله الى طائفة منهم فاستئذنوك

۷_ دشمنان دين كا مقابلہ كرنے كيلئے منافقين كے، پيغمبر اكرم(ص) كى ہمراہى كرنے كى صلاحيت نہ ركھنے كا اعلان _

فقل لن تخرجوا معى ابدا و لن تقاتلوا معى عدوا

۲۳۰

۸_ منافقت انسان كو راہ خدا ميں جہاد كرنے اورالہى راہبر كا ساتھ دينے سے روكتى ہے _

فقل لن تخرجوا معى ابداً و لن تقاتلوا معى عدوا

۹_ پيغمبراكرم(ص) اور رہبر الہى كى ہمراہى ميں جنگ كرنے كى بڑى قدر و قيمت ہے _

لن تخرجوا معى ابداً و لن تقاتلوا معى عدوا

اس بات كو مدنظر ركھتے ہوئے كہ آيت شريفہ منافقين كى مذمت اور انہيں مسترد كرنے كے مقام ميں ہے اور پھر اس مذمت اور مسترد كرنے كو ان كے ركاب پيغمبر(ص) ميں جہاد كرنے سے محروم ہونے كے ساتھ بيان كيا گيا ہے ، مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے _

۱۰_ پہلى مرتبہ جنگ ميں شركت نہ كر كے منافقين كا خوش ہونا اور احساس خوشحالى كرنا ان كے خدا و رسول كى طرف سے ہميشہ كيلئے مسترد ہو جانے اور ہميشہ كيلئے جہاد ميں شركت سے محروم ہوجانے كا سبب بنا _

لن تخرجوا و لن تقاتلوا معى عدواً انكم رضيتم بالقعود اول مرّة

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ'' لن تخرجوا '' اور'' لن تقاتلوا '' مقام انشاء ميں اور منافقين كو مسترد كرنے كيلئے ہوں اوريہ جملہ ''انكم رضيتم '' انكى علت ہو _

۱۱_ انسان كے بعض پہلے اعمال و مواقف كا اسكے آئندہ كے اعمال و مواقف ميں بنيادى كردار _

لن تخرجوا معى انكم رضيتم بالقعود اول مرّة

'' اول مرّة '' كى تصريح انسان كے پہلے اعمال كے اس كے آئندہ كے اعمال ميں نقش و كردار كو واضح كرتى ہے _

۱۲_ مسلمانوں كا جنگ ميں شركت كرنا اور نہ كرنا پيغمبراكرم (ص) كى اجازت پر موقوف ہے _فاستئذ نوك

منافقين كا اجازت طلب كرنا بتاتا ہے كہ وہ لوگ اپنے آپ كو اسلامى معاشرے كے افراد ہونے كى حيثيت سے آئندہ كى جنگوں ميں شركت كو پيغمبر (ص) كى اجازت پر موقوف سمجھتے تھے_

۱۳_ جنگ ميں شركت كرنا اور نہ كرنا اسلامى معاشرے كے راہبر كى اجازت پر موقوف ہے _

فاستئذنوك

۱۴_ جنگ تبوك ميں منافقين كا پہلى دفعہ جہاد سے گريز كرنا _*رضيتم بالقعود اول مرّة

مندرجہ بالا نكتہ اس بناپر ہے كہ جنگ تبوك سے گريز منافقين كا پہلا گريز ہو اور '' اول مرة '' اسى پر دلالت كررہا ہے_

۲۳۱

۱۵_خدا و پيغمبراكرم (ص) كى طرف سے جنگ سے گريز كرنے والے منافقين كى تحقير _فاقعدوا مع الخالفين

ہو سكتا ہے '' خالفين '' سے مراد وہ لوگ ہوں جو عجز و ناتوانى كى وجہ سے جنگ ميں شركت نہيں كرسكتے تھے_

۱۶_ بعض لوگوں ( عورتيں ، بوڑھے ، معذور اور ...) كا جنگ ميں شركت كرنے سے معاف ہونا _

فاقعدوا مع الخالفين

ہو سكتا ہے '' خالفين ''سے مراد وہ لوگ ہوں جو جائز طريقے سے اور عاجز ہونے كى وجہ سے جنگ ميں شركت سے معاف ہيں _

اسلام :صدر اسلام كى تاريخ ۲،۶،۱۴

اقدار :۹

انسان :اسكى عاقبت ۱۱

ايثار:اس كادعوى ۳

بوڑھے:بوڑھے اور جہاد ۱۶

جنگ :اسكى اجازت ۱۳;اسكے احكام ۱۳;اسے ترك كرنا ۱۳

جہاد :اس سے گريز كرنے كے عوامل ۸;اس سے گريز كرنے والوں كو مسترد كرنا ۵; اس سے گريز كرنے والوں كى تحقير ۱۵;اس سے محروم لوگ ۱۰; اس سے معذور لوگ ۱۶;اسكى اجازت ۱۲;اسكے احكام ۱۲،۱۶;اسے ترك كرنے كى اجازت ۱۲

خدا تعالى :اسكى طرف سے مذمت ۱۵

دينى راہنما :انكاكردار ۱۲،۱۳;انكى ہمراہى كرنے كے موانع۸ ; ان كے اختيارات۱۳;انكے ہمراہ جنگ كرنے كى قدر وقيمت ۹

عاقبت :اس ميں مؤثر عوامل ۱۱

عمل :

۲۳۲

اسكے آثار ۱۱

عورت :عورت اورجہاد ۱۶

غزوہ تبوك :اس سے گريز كرنے والوں كا پہلا گريز ۱۴;اس سے گريز كرنے والوں كى كوشش ۶; اسكا قصہ ۲،۱۴;اس ميں حضرت محمد(ص) ۲; منافقين اس كے بعد ۴

فوجى تيارى :اس كا دعوى ۳

قرآن كريم :اسكى پيشين گوئياں ۱

محمد (ص) :آپ(ص) اور منافقين ۵;آپ(ص) اور منافقين كو افشا كرنا ۴;آپكي(ص) ذمہ دارى ۴;آپكى (ص) طرف سے مذمت ۱۵; آپكے(ص) اختيارات ۱۲;آپكے(ص) ہمراہ جنگ لڑنے كى قدر و قيمت ۹

معذور لوگ :يہ اور جہاد ۱۶

منافقت:اسكے آثار۸

منافقين :انكا حضرت محمد(ص) سے اجازت طلب كرنا ۱;انكا گريز كرنا۱۴; انكى كوشش ۶ ;انكى صفات ۳; انكى محروميت كے اسباب ۱۰;ان كے بے صلاحيت ہونے كا اعلان ۷;ان كے دعوے۳;انہيں مسترد كرنا ۵;انہيں مسترد كرنے كے اسباب ۱۰;جنگ سے گريز كرنے والے منافقين كى خوشى كے آثار ۱۰;صدراسلام كے منافقين اور جہاد ۴; صدر اسلام كے منافقين كى رياكارى ۶;گريز كرنے والے منافقين اور جنگ ۱; گريز كرنے والے منافقين اور دشمنان دين كا مقابلہ۷

موقف اپنانا :۱۴،۱۵،-۱۶اسكے آثار۱۱

آیت ۸۴

( وَلاَ تُصَلِّ عَلَى أَحَدٍ مِّنْهُم مَّاتَ أَبَداً وَلاَ تَقُمْ عَلَىَ قَبْرِهِ إِنَّهُمْ كَفَرُواْ بِاللّهِ وَرَسُولِهِ وَمَاتُواْ وَهُمْ فَاسِقُونَ )

اور خبر دار ان ميں سے كوئي مربھى جائے تو اس كى نماز جنازہ نہ پڑھئے گا اور اس كى قبر پر كھڑے بھى نہ ہويئےا كہ ان لوگوں نے خدا اور رسول كا انكار كيا ہے اور حالت فسق ميں دنيا سے گذر گئے ہيں _

۱_ جنگ تبوك كے بعد پيغمبراكرم (ص) كو ہميشہ كيلئے منافقين كيلئے دعا كرنے اور ان پر نماز جنازہ پڑھنے سے

۲۳۳

ممانعت _ولا تصل على احد منهم مات ابدا

۲_ جنگ تبوك سے پہلے تك پيغمبراكرم(ص) كو منافقين كى نماز جنازہ پڑھنے اور انكى قبر پر جانے سے ممانعت نہ ہونا _

ولا تصل على احد منهم مات

آيات كے سياق كو ديكھتے ہوئے كہ يہ جنگ تبوك كے بعد نازل ہوئيں مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے _

۳_ خداتعالى اسلامى معاشرے ميں منافقين كى رسوائي اور ذلت و خوارى چاہتا ہے حتى كہ ان كے مرنے كے بعد بھى _

ولا تصل على احد منهم مات ابداً ولا تقم على قبره

۴_ پيغمبراكرم (ص) كو منافقين كى قبروں پر حاضر ہونے اور ان كيلئے دعا و استغفار كرنے كى ممانعت _ولاتقم على قبره

۵_ پيغمبراكرم(ص) كے زمانے ميں مسلمان ميت كيلئے نماز و دعا كرنے اور اسكى قبر پر حاضر ہونے كى سنت كا وجود _

ولا تصل ...ولا تقم على قبره

۶_ پيغمبر(ص) كا مومنين كى قبروں پر حاضر ہونا اور ان كيلئے دعا و استغفار كرنا _ولا تصل ...ولاتقم على قبره

خداتعالى كا پيغمبر(ص) كو منافقين كى قبروں پر جانے سے منع كرنا بتاتا ہے كہ پيغمبر(ص) مسلمانوں كى قبروں پر جايا كرتے تھے_

۷_ مومنين كى قبروں پر جانے اور ان كيلئے دعا و استغفار كرنے كا جائز اور پسنديدہ ہونا _ولا تصل ...ولاتقم على قبره

آيت ميں نہى صرف منافقين كے بارے ميں ہے اور اس سے پتا چلتا ہے كہ مومنين كے مزاروں پر جانا اور ان كيلئے دعا كرنا جائز بلكہ پسنديدہ ہے _

۸_پيغمبراكرم (ص) اور اسلامى معاشرے كے رہبر كو منافقين اور معاشرے كے غلط عناصر كے مقابلے ميں واضح اور قطعى موقف اختيار كرنے كا حكم _ولا تصل على احد منهم مات ابداً ولا تقم على قبره

۹_ منافقين پر نماز جنازہ پڑھنا اور انكى قبروں پر جانا حرام ہے_ولا تصل على احد منهم

۱۰_ منافقين كے چہروں كا افشاء كرنا اور انكے خلاف سخت موقف اختيار كرنا ان كے جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے كا نتيجہ تھا_و لا تصل على احد منهم

۲۳۴

۱۱_ خدا تعالى كى طرف سے جنگ تبوك ميں شركت نہ كرنے والے منافقين كے كفر كا واضح حكم _

انهم كفروا بالله و رسوله

۱۲_ منافقت اور فرمان پيغمبر(ص) كى خلاف ورزى كرنا خدا و رسول كے ساتھ كفر كے مترادف ہے_

فرح المخلفون انهم كفروا بالله و رسوله

۱۳_ منافقت ، كفر اور حالت فسق ميں مرجانا، نماز اور مومنين كى دعاؤں كے فيض سے محروم ہوجانے كا سبب ہے_

و لا تصل انهم كفروا بالله و رسوله و ماتوا و هم فاسقون

۱۴_ منافقين ، فاسق اور حق سے منحرف ہيں _انهم كفروا فاسقون

۱۵_ راہ حق سے منحرف ہونا اور حالت فسق ميں مرجانا ، منافقين كا برا انجام ہے_و ماتوا و هم فاسقون

۱۶_ نفاق و فسق اور كفر كے در ميان گہرا تعلق_انهم كفروا فاسقون

۱۷_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين كو مكمل طور پر مسترد كرنے كا حكم ، انكے اپنے اعمال اور نظر يات كا نتيجہ ہے_

لا تصل انهم كفروا و ماتوا و هم فاسقون

۱۸_ امام صادق(ع) سے روايت كى گئي ہے:'' كان رسول الله (ص) اذا صلى على ميّت ...كبّر الرّابعة ودعا للميّت ...فلمّا نهاه الله عزّوجل عن الصلاة على المنافقين كبّر الرّابعة وانصرف ولم يدع للميّت ; پيغمبر (ص) جب بھى كسى ميت پر نماز پڑھتے تو چوتھى تكبير كے بعد ميت كيلئے دعا كرتے اور خدا تعالى كى طرف سے منافقين پر نماز پڑھنے كى ممانعت كے بعد چوتھى تكبير كے بعد نماز ختم كرديتے اور ميت كيلئے دعا نہ فرماتے_(۱)

احكام :۹

اہل قبور:انكى زيارت كا جائز ہونا ۷; صدر اسلام ميں اہل قبور كى زيارت ۵

حرام كام: ۹

خدا تعالى :اسكى خواہش ۳; اسكى نہي۱; لس كے احكام ۱۱;اسكے اوامر ۱۷

دينى راہنما :انكى ذمہ دارى ۸;يہ اور منافقين ۸

____________________

۱)كافى ج ۳ص ۱۸۱ ح ۳ _ نور الثقلين ج ۲ ص ۲۵۰ ح ۲۶۲_

۲۳۵

روايت :۱۸

سنتيں :اچھى سنتيں ۷; صدراسلام كى سنتيں ۵

غزوہ تبوك:اس سے پہلے منافقين كے احكام ۲; اس سے گريز كرنے والوں كا كفر ۱۱; اس سے گريز كرنے والے ۱۰;اسكے بعد منافقين كے احكام ۱

فاسق لوگ:۱۴

فسق :اسكے آثار ۱۳

كفر:اسكے آثار ۱۳; حضرت محمد (ص) كے ساتھ كفر ۱۲; خدا كے ساتھ كفر ۱۲;كفر كے اسباب ۱۲; كفر و فسق ۱۶; كفر و نفاق ۱۶

محمد(ص) :آپ اور اہل قبور كى زيارت ۶; آپ اور منافقين ۸; آپ اور منافقين پردعا ۴;آپ اور منافقين پر نماز ۱،۲،۱۸; آپ اور منافقين كيلئے استغفار ۴; آپكا استغفار ۶; آپكى دعا ۶;آپكى ذمہ دارى ۸;آپ كى سيرت ۶;آپكى شرعى ذمہ دارى ۱،۲،۴

مردہ:اس كيلئے استغفار ۷; اس كيلئے دعا ۷

منافقين :ان پر دعا كى ممانعت ۱; ان پر نماز كى ممانعت ۱; انكا انحراف ۱۴، ۱۵;انكا برا انجام ۱۵; انكا فسق ۱۴;انكى ذلت ۳; انكى رسوائي ۳; انكى قبور كى زيارت ۲،۴ ، ۹ ; ان كى موت۱۵;انكے ساتھ كيسا سلوك كيا جائے ۸،۱۰;ان كے عقيدہ كے آثار ۱۷;ان كے عمل كے آثار ۱۷;ان كے گريز كے آثار ۱۰ ; انہيں افشاء كرنا ۱۰; انہيں مسترد كرنا ۱۷; صدر اسلام كے منافقين۱۱

موت:فسق كى حالت ميں موت ۱۳،۱۵

منحرف لوگ:۱۴

مومنين:انكى دعا سے محروميت كے عوامل ۱۳;ان كيلئے استغفار ۶; ان كيلئے دعا ۶

نفاق:اسكے آثار ۱۲،۱۳; نفاق و فسق ۱۶

نافرماني:حضرت محمد (ص) كى نافرمانى كے اثرات ۱۲

نماز:اس سے محروميت كے عوامل ۱۳; نماز ميت صدر اسلام ميں ۵;نماز ميت كے احكام ۹

۲۳۶

آیت ۸۵

( وَلاَ تُعْجِبْكَ أَمْوَالُهُمْ وَأَوْلاَدُهُمْ إِنَّمَا يُرِيدُ اللّهُ أَن يُعَذِّبَهُم بِهَا فِي الدُّنْيَا وَتَزْهَقَ أَنفُسُهُمْ وَهُمْ كَافِرُونَ )

او ر ان كے اموال و اولاد آپ كو بھلے نہ معلوم ہوں خدا ان كے ذريعہ ان پر دنيا ميں عذاب كرنا چاہتا ہے اور چاہتا ہے كہ كفر كى حالت ميں ان كا دم نكل جائے _

۱_عصر پيغمبراكرم (ص) كے منافقين كے پاس فراوان مال و اولاد، مادى وسائل اور اجتماعى آسائيش تھيں _

و لا تعجبك اموالهم و اولادهم

۲_ انسان كے پاس فراوان مال و اولاد كا ہونا اسكے خدا تعالى كے نزديك سعادتمند اور محبوب ہونے كى علامت نہيں ہے_

و لا تعجبك اموالهم و اولادهم

۳_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين كى دنياوى آسائشوں سے تعجب كرنے سے نہى _و لا تعجبك اموالهم و اولادهم

۴_ مومنين كے دوسروں كے كثير مادى وسائل ميں جذب ہونے كاخطرہ_و لا تعجبك اموالهم و اولادهم

''لا تعجبك '' كا خطاب ہوسكتا ہے پيغمبر(ص) كو ہو اور ہوسكتا ہے ايك ايك مومن كو ہو مندرجہ بالا نكتہ دوسرے احتمال كى بنياد پر ہے_

۵_ مال و اولاد ، دنياوى زندگى كے دو پركشش عنصر ہيں _اموالهم و اولادهم

خدا تعالى نے مادى وسائل ميں سے صرف مال و اولاد كى طرف اشارہ فرمايا ہے اس سے مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے_

۶_ پيغمبراكرم (ص) كو منافقين كے مادى وسائل اور اجتماعى آسائشوں سے تعجب _

و لا تصل و لا تعجبك اموالهم و اولادهم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ''لا تعجبك ''

كا خطاب پيغمبر(ص) كو ہو _

۷_ عصر پيغمبر (ص) كے مومنين كے پاس منافقين كے مقابلے ميں مالى اور معاشرتى وسائل كى كمي_

ولا تعجبك اموالهم و اولادهم

منافقين كے اجتماعى وسائل اور آسائشوں پر تعجب اس بات كى علامت ہے كہ ان كے مقابلے ميں مومنين كے پاس يہ وسائل كم تھے_

۲۳۷

۸_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين كو فراوان دنياوى وسائل كا فراہم كرنادنيا ميں صرف ان كے عذاب اور مشكلات كا سبب ہے_انما يريد الله ان يعذبهم بها فى الدنيا

۹_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين كو دنيا ميں عذاب دينے كا ارادہ ، انہيں فراوان مال و اولاد اور ظاہرى نعمتيں عطا كرنے كى صورت ميں عملى ہوتا ہے_انما يريد الله ان يعذبهم به

۱۰_ مال و اولاد كى كثرت، بے ايمان لوگوں كيلئے رنج و الم كا سبب ہے_ان يعذبهم به

۱۱_ موت كے وقت منافقين كى سختى كے ساتھ جان كنى _و تزهق انفسهم

''زہوق '' كا معنى ہے سختى كے ساتھ خارج ہونا _

۱۲_ موت كے وقت مال و اولاد كے چھوڑنے پر منافقين كى حسرت _ان يعذبهم و تزهق انفسهم

'' زہوق '' كا معنى ہے كسى چيز سے ايسى جدائي كہ جسكے ہمراہ حسرت اور تأسف ہو ( مفردات راغب )

۱۳_ منافقين ، ايمان كے اظہار كے باوجود حالت كفر ميں مرتے ہيں _و تزهق انفسهم و هم كافرون

۱۴_ منافقين كا كثير مال و اولاد ، موت كے وقت انكے كفر كى طرف مائل ہونے كا سبب بنتا ہے _

و تزهق انفسهم و هم كافرون

۱۵_ منافقين كے مال و اولاد كى كثرت ، عذاب الہى كا ايك پرتو اور دشوارى و حسرت كے ساتھ انكى جان كنى كا سبب بنتا ہے_ان يعذبهم و تزهق انفسهم و هم كافرون

اس بات كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ ہوسكتا ہے ''تزہق انفسہم '' كا '' ان يعذبہم '' پر عطف تفسيرى ہو، مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے_

۱۶_ اچھا انجام اور زندگى كے آخرى لمحات تك ايمان كا محفوظ رہنا بہت اہم اور قابل توجہ چيز ہے_

و تزهق انفسهم و هم كافرون

اس بات سے كہ كفر كى حالت ميں مرنا منافقين كے عذاب كے طور پر ذكر كيا گيا ہے، موت كے

۲۳۸

وقت ايمان كى اہميت اور قدر و قيمت ظاہر ہوتى ہے_

۱۷_ موت، روح كے بدن سے جدا ہونے كا نام ہے نہ فنا ہو جانے كا _و تزهق انفسهم

''زہوق'' كا معنى ہے خارج ہونا اور باھر نكلنانہ فنا ہوجانا _

۱۸_ امور كى قدر وقيمت كا اندازہ كرتے وقت انكے انجام كى طرف توجہ ضرورى ہے _

و لا تعجبك و تزهق انفسهم و هم كافرون

مندرجہ بالا نكتہ ا س چيز كو مد نظر ركھتے ہوئے حاصل ہوتا ہے كہ خدا تعالى نے نہى ''لا تعجبك ' ' كى علت بيان كرتے وقت منافقين كے انجام كى طرف اشارہ فرمايا ہے_

انجام :نيك انجام كى اہميت ۱۶

اولاد :اس كا نقش و كردار ۱۰;اسكى كثرت كے آثار ۲

ايمان:اسكے حفظ كى اہميت ۱۶; بے ايمان لوگوں كے رنج كا پيش خيمہ۱۰

تمايلات:اولاد كى طرف تمايل ۵;دنياوى تمايلات كا پيش خيمہ۵; مال كى طرف تمايل ۵

ثروت :اس كا كردار ۲;اسكے آثار ۸،۱۰

خدا تعالى :اسكى نہى ۳;اسكے ارادہ كا عملى ہونا ۹; اسكے عذاب ۸خدا تعالى كے محبوب لوگ ۲

ذكر:امور كے انجام كا ذكر كرنا ۱۸

روح:اسكى بقاء ۱۷; اسكى جدائي ۱۷

سعادت:اسكى علامتيں ۲

عذاب:دنيوى عذاب كا ذريعہ۸،۹،۱۵; عذاب، اولاد كے ذريعے۹; عذاب، ثروت كے ذريعے ۹; عذاب، نعمتوں كے ذريعے ۹

قيمت گذارى :اس كا معيار ۱۸

۲۳۹

كفر:اسكے عوامل ۱۴

مادى وسائل :انكا پر كشش ہونا ۴

محبوبيت :اسكى علامتيں ۲

محمد(ص) :آپ(ص) اور منافقين ۶;آپكا(ص) تعجب ۶

منافقين :انكا انجام ۱۵; انكا دعوى ۱۳;انكا دنياوى عذاب ۸،۹;انكا كفر ۱۳،۱۵; انكى آسائش سے تعجب ۳ ، ۶; انكى اولاد كى كثرت ۱۰،۱۴،۱۵; انكى حسرت ۱۲ ، ۱۵; انكى دولت كے آثار ۱۴،۱۵; انكى سختى كے ساتھ جان كنى ۱۱،۱۵;انكى موت ۱۳; ان كے مادى وسائل ۸;ان كے مادى وسائل كے آثار ۱۴،۱۵ ;

صدراسلام كے منافقين كى آسائش ۷; صدر اسلام كے منافقين كى اجتماعى حيثيت ۱،۶،۷; صدر اسلام كے منافقين كى اولاد ۱; صدر اسلام كے منافقين كى ثروت ۱ ;صدر اسلام كے منافقين كے مادى وسائل ۱; منافقين موت كے وقت ۱۱، ۱۲، ۱۴; يہ اور ايمان ۱۳

مؤمنين :ان كے تمايلات ۴; صدر اسلام كے مومنين كى اجتماعى حيثيت ۷;صدر اسلام كے مومنين كى مالى كمزورى ۷

موت:اسكى حقيقت ۱۷; كفر كے ساتھ موت ۱۴; كفركے ساتھ موت كا پيش خيمہ۱۳

نعمت :دھوكہ دينے والى نعمت ۹

آیت ۸۶

( وَإِذَا أُنزِلَتْ سُورَةٌ أَنْ آمِنُواْ بِاللّهِ وَجَاهِدُواْ مَعَ رَسُولِهِ اسْتَأْذَنَكَ أُوْلُواْ الطَّوْلِ مِنْهُمْ وَقَالُواْ ذَرْنَا نَكُن مَّعَ الْقَاعِدِينَ )

اور جب كوئي سورہ نازل ہوتا ہے كہ اللہ پر ايمان لے آؤ اور رسول كے ساتھ جہاد كر و تو انھيں كے صاحبان حيثيت آپ سے اجازت طلب كرنے لگتے ہيں اور كہتے ہيں كہ اسميں انھيں بيٹھنے والوں كے ساتھ چھوڑ ديجئے_

۱_ ''سورت '' خدا تعالى كا منتخب كردہ اور عصر پيغمبر(ص) ميں معروف عنوان _

۲۴۰