تفسير راہنما جلد ۷

تفسير راہنما 0%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 746

تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 746
مشاہدے: 151018
ڈاؤنلوڈ: 2713


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 746 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 151018 / ڈاؤنلوڈ: 2713
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 7

مؤلف:
اردو

اعمال كا نتيجہ ہے_و يوم نحشرهم جميعا هنا لك تبلوا كل نفس ما اسلفت

۳_ دينا ، آخرت كيلئے كام كرنے كى جگہ ہے_هنا لك تبلوا كل نفس ما اسلفت

۴_ ميدان محشر ميں انسانوں كا اپنے سب اعمال اور كاركردگى سے آگاہ ہونا _

و يوم نحشرهم جميعا هنالك تبلوا كل نفس ما اسلفت

'' ما اسلفت '' ميں كلمہ '' ما '' عموم ميں ظہور ركھتا ہے_

يعنى روز محشر ہر شخص اپنے اعمال كو الٹ پلٹ كريگا اور ان سے باخبر ہوگا _

۵_ محشر، ايسى جگہ ہے كہ جس ميں ہر شخص اپنے اعمال اور كاركردگى كوالٹ پلٹ كرنے اور انكى جستجو ميں مشغول ہوگا_

و يوم نحشرهم جميعا هنالك تبلوا كل نفس ما اسلفت

۶_قيامت والے دن ہر شخص كا انجام خدا تعالى كے ہاتھ ميں ہے_

و يوم نحشرهم جميعا هنالك تبلوا كل نفس ما اسلفت و ردوا الى الله مولى هم الحق

۷_ خداتعالى ، انسانوں كا حقيقى مولا اور مالك ہے_و ردوا الى الله مولى هم الحق

۸_ قيامت ، سب انسانوں كے خدا تعالى كى طرف پلٹنے كا دن _و ردوا الى الله مولى هم الحق

۹_ قيامت ، مشركين كيلئے خدا تعالى كى برحق مالكيت و مولويت اور اسكى بے ہمتا پروردگارى كے ظاہر ہونے اور اسكے غير كى مولويت اور ربوبيت والى فكر كے بطلان كے بر ملا ہونے كا دن _

و يوم نحشرهم جميعا و ردوا الى الله مولى هم الحق و ضل عنهم ما كانوا يفترون

۱۰_ شرك ( غير خدا كے مولى اور پروردگار ہونے كاعقيدہ ركھنا) باطل سوچ اور خدا تعالى پر بہتان ہے_

و ردوا الى الله مولى هم الحق و ضل عنهم ما كانوا يفترون

اسما وصفات :مولا ۷

انجام :اس ميں مؤثر عوامل ۲

انسان :

۴۶۱

اس كا مالك ۷; اس كا مولى ۷; انسان كا انجام ۶; محشر ميں انسان كى آگاہى ۴

بہتان باندھنا :خدا تعالى پر بہتان باندھنا ۱۰

خدا تعالى :خدا تعالى كى اخروى ربوبيت ۹;خدا تعالى كى اخروى مالكيت ۹;خدا تعالى كى اخروى ولايت ۹;خدا تعالى كى خصوصيات ۷; خدا تعالى كى مالكيت ۷;خدا تعالى كى ولايت ۷; خدا تعالى كے افعال ۶

خدا تعالى كى طرف بازگشت ۸

دنيا :دنيا عمل كى جگہ ۳

ربوبيت :غير خدا كى ربوبيت كا بطلان ۹

شرك:اس كا بطلان ۱۰

عقيدہ :باطل عقيدہ ۱۰; غير خدا كى ربوبيت كا عقيدہ ۱۰; غير خدا كى ولايت كا عقيدہ ۱۰

عمل :اسكے اثرات ۲;اسكے اخروى اثرات ۳; اسكى فرصت ۳

قيامت :اسكى خصوصيات ۸،۹;اس ميں حقائق كا ظہور ۹

محشر:اسكى خصوصيات ۵; اس ميں اضطراب ۱; اس ميں تفتيش ۵

نظريہ كائنات :توحيدى نظريہ كائنات ۷

ولايت :غير خدا كى ولايت كا بطلان ۹

۴۶۲

آیت ۳۱

( قُلْ مَن يَرْزُقُكُم مِّنَ السَّمَاءِ وَالأَرْضِ أَمَّن يَمْلِكُ السَّمْعَ والأَبْصَارَ وَمَن يُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَيُخْرِجُ الْمَيَّتَ مِنَ الْحَيِّ وَمَن يُدَبِّرُ الأَمْرَ فَسَيَقُولُونَ اللّهُ فَقُلْ أَفَلاَ تَتَّقُونَ )

پيغمبر ذرا ان سے پوچھئے كہ تمھيں زمين و آسمان سے كون رزق ديتا ہے اور كون تمھارى سماعت و بصارت كا مالك ہے اور كون مردہ سے زندہ اور زندہ سے مردہ كو نكالتا ہے اور كون سارے امور كى تدبير كرتا ہے تو يہ سب يہى كہيں گے كہ اللہ تو آپ كہئے كہ پھر اس سے كيوں نہيں ڈرتے ہو _

۱_ انسان كو روزى دينے والا صرف خدا تعالى ہے_( قل من يرزقكم من السماء والارض فسيقولون الله )

۲_ آسمان و زمين، انسان كى روزى كے دوسرچشمے ہيں _( قل من يرزقكم من السماء و الارض )

۳_ خدا تعالى كى طرف سے انسان كو بغير وقفے كے رزق ملنا خدا تعالى كى بے ہمتا ربوبيت كا ايك جلوہ ہے_

قل من يرزقكم من السماء و الارض

بعد والى آيت كو مد نظر ركھتے ہوئے يہ آيت شريفہ غير خدا كے ربوبيت والے نظريے كو رد كرنے اور مشركين كو خدا تعالى كى بے ہمتا ربوبيت كى طرف متوجہ كرنے كے مقام ميں ہے_قابل ذكر ہے كہ ''يرزقكم '' فعل مضارع كا استعمال روزى كے تسلسل اور اسكے بدون وقفہ ہونے كو بيان كر رہا ہے_

۴_ عصر بعثت كے مشركين باوجود اسكے كہ خدا تعالى كى رازقيت اور اسكے روزى دينے كا اعتقاد ركھتے تھے ليكن بغير كسى شريك كے اسكى ربوبيت كا اعتقاد نہيں ركھتے تھے _

۴۶۳

قل من يرزقكم من السماء و الارض فسيقولون الله

''سيقولون '' كى ضمير فاعلى كا مرجع مشركين ہيں _

۵_ انسان كى قوت سماعت اور قوت بصارت سميت سب حواس خدا كى ملكيت اور اسكے فرمان كے تحت ہيں _

امن يملك السمع والابصار

''يملك'' ہو سكتا ہے'' ملك ( مالك ہونا ) سے ہو اور ہوسكتا ہے'' ملك '' (حكمرانى ) سے ہو ''

۶_ انسان كى قوتوں ميں سے قوت سماعت اور قوت بينائي سب سے زيادہ اہم اور كارآمد ہيں _

امن يملك السمع و الابصار

انسان كے قوى ميں سے صرف سماعت و بصارت كا انتخاب مندرجہ بالا مطلب پر دلالت كرتا ہے_

۷_ سماعت و بصارت اور ديگر حواس ، خدا تعالى كے انسان كا رب ہونے كا جلوہ ہيں _امن يملك السمع و الابصار

۸_ عصر بعثت كے مشركين با وجود اس كے كہ خدا تعالى كى انسان كے قوى اور حواس پر حاكميت اور مالكيت كو مانتے تھے ليكن اسكى ربوبيت كے منكر تھے_امن يملك السمع و الابصار فسيقولون الله

۹_ جاہليت كے عرب باوجو اسكے كہ خدا تعالى كو مردوں سے زندوں اور زندوں سے مردوں كو وجود ميں لانے والا سمجھتے تھے ليكن اسكى ربوبيت اور پروردگارى كے منكر تھے_و من يخرج الحى من الميت و يخرج الميت من الحى فسيقولون الله

۱۰_ بے جان چيزوں سے جانداروں اور جانداروں سے بے جان چيزوں كو مسلسل اور بغير وقفے كے پيدا كرنا خدا تعالى كى ربوبيت كى علامت ہے_و من يخرج الحى من الميت و يخرج الميت من الحى فسيقولون الله

۱۱_خدا تعالى مسلسل زندہ كو مردے كے جسم سے اور مردے كو زندہ سے وجود ميں لاتا ہے_

و من يخرج الحى من الميت و يخرج الميت من الحى فسيقولون الله

فعل مضارع ''يخرج الحى '' اور '' يخرج الميت '' كا استعمال موت و حيات كى پيدائش كے استمرار پر دلالت كرتا ہے_

۱۲_ جاہليت كے عرب كائنات كى تدبير كو خدا كے ہاتھ ميں سمجھنے كےباوجود اسكى بے ہمتا ربوبيت اور پروردگار ى كے منكر تھے_و من يدبر الامر فسيقولون الله

۱۳_ جہان خلقت كى وحدت تدبير وحدت ربوبيت اور

۴۶۴

فكرشرك كے بے بنياد ہونے كى علامت ہے_و من يدبر الامر فسيقولون الله

''وحدت تدبير'' وحدت مدبر كہ جس پر ''يدبر الامر''دلالت كر رہا ہے، سے سمجھ ميں آتى ہے_

۱۴_ جہان خلقت ہميشہ خدا تعالى كى تدبير كا محتاج ہے_و من يدبر الامر فسيقولون الله

فعل مضارع ''يدبر'' كہ جو استمرار پر دلالت كرتاہے_كا استعمال مندرجہ بالا مطلب پر دلالت كرتا ہے_

۱۵_ جہان خلقت كے امور كى تدبير صرف خدا تعالى كے ہاتھ ميں ہے_و من يدبر الامر فسيقولون الله

''الامر '' كا''ال'' محذوف مضاف اليہ كے عوض ميں ہے اور قرينہ مقام، كہ آيت جہان و انسان پر خدا تعالى كى ربوبيت كو بيان كر رہى ہے ، بتا تا ہے كہ يہ در اصل'' و من يدبر امر الخلق'' تھا_

۱۶_ خدا تعالى كے رازق، حاكم ، حيات بخش اور كائنات كا بغير وقفے كے مدبر ہونے كا نظريہ ركھنے كے باوجود ، شرك كرنا اور اسكى ربوبيت كا انكار كرنا انسان كے بے پروا ہونے كى علامت ہے_

قل من يرزقكم فسيقولون الله فقل افلاتتقون

۱۷_ جہان كيلئے خدا تعالى كے رازق ، حاكم ، حيات بخش اور مدبر مطلق ہونے كا نظريہ ركھنا ، متقى بننے كا تقاضا كرتا ہے_

قل من يرزقكم فسيقولون الله فقل افلا تتقون

آسمان :اسكے فوائد۲

انسان :اسكى روزى ۳;اسكے اہم حواس ۶; اسكے حواس كا مالك ۵; اسكے حواس كى اہميت ۷

بينائي:اسكى اہميت ۶،۷

تقوا:اس كاپيش خيمہ ۱۷; بے تقوا ہونے كى نشانياں ۱۶

توحيد:توحيد ربوبى ۳،۱۳،۱۵

خدا تعالى :اسكى خالقيت ۱۱; اسكى خصوصيات ۱،۱۵; اسكى رازقيت ۱;اسكى ربوبيت كى اہميت ۱۴; اسكى ربوبيت كى تكذيب ۱۶; اسكى ربوبيت كى نشانياں ۳،۷،۱۰،۱۳; اسكى مالكيت ۵

خلقت :

۴۶۵

اسكى احتياج ۱۴; اسكى تدبير ۱۳،۱۵

ربوبيت :خدا تعالى كى ربوبيت كو جھٹلانے والے۴،۸،۹،۱۲

روزى :اس كا سرچشمہ ۱;سكے منابع ۲; اسے پہنچانا ۳

زمين :اسكے فوائد۲

زندہ :مردے سے زندے كو نكالنا ۱۰،۱۱

سماعت :اسكى اہميت ۶،۷

شرك:اسكى مذمت ۱۶; اسكے بطلان كے دلائل ۱۳

عقيدہ :حاكميت خدا كے عقيدے كے اثرات ۱۷; خالقيت خدا كے عقيدے كے اثرات ۱۷; خدا كى خالقيت كا اعتقاد ۹; راز قيت خدا كے عقيدے كے اثرات ۱۷; ربوبيت خدا كے عقيدے كے اثرات۱۷

مردہ:مردہ كو زندہ سے نكالنا ۱۰،۱۱

مشركين :صدر اسلام كے مشركين اور ربوبيت خدا ۴،۱۲; صدر اسلام كے مشركين كا عقيدہ ۴،۸،۹،۱۲; صدر اسلام كے مشركين كا كفر ۴،۸،۹،۱۲

موجودات :انكى خلقت ۱۰

نظريہ كائنات:توحيدى نظريہ كائنات ۱۵

آیت ۳۲

( فَذَلِكُمُ اللّهُ رَبُّكُمُ الْحَقُّ فَمَاذَا بَعْدَ الْحَقِّ إِلاَّ الضَّلاَلُ فَأَنَّى تُصْرَفُونَ )

وہى اللہ تمھارا برحق پالنے والا ہے اور حق كے بعد ضلالت كے سوا كچھ نہيں ہے تو تم كس طرف لے جائے جار ہے ہو_

۱_ كائنات كيلئے خدا تعالى كا رازق ، حاكم ، حيات بخش اور مدبر ہونا خدا تعالى كى ربوبيت كى واضح علامتيں ہيں

۴۶۶

اور انكے اعتقاد كا لازمہ اسكے بلا شريك پروردگار ہونے پر ايمان لانا ہے_( قل من يرزقكم من السماء فذلكم الله ربكم )

جملہ'' ذلكم اللہ ربكم '' كى فائ نتيجہ كے ذريعے سابقہ آيت ''قل من يرزقكم ...'' پر تفريع اس حقيقت كو بيان كر رہى ہے كہ خدا تعالى كى رازقيت، انسان كے قوى اور حواس پر اسكى حاكميت، اسكے جانداروں اور بے جان چيزوں كے خالق ہونے اور كائنات كے امور كے مدبر ہونے كے اعتقاد كے ہوتے ہوئے خدا كى ربوبيت مطلق پرايمان ضرورى ہے اور اسكے غير كے پروردگار ہونے كى فكر كى كوئي گنجائش نہيں رہتي_

۲_خدا تعالى ، انسانوں كا حقيقى رب اور پروردگار ہے_فذلكم الله ربكم

۳_ توحيد ( خدا كے بے ہمتا رب ہونے كا اعتقاد) آئين حق اور يكتا پرستى راہ ہدايت پر چلنا ہے_

فذلكم الله ربكم الحق فماذا بعد الحق الا الضلال

۴_ شرك ( غير خدا كے رب ہونے كا اعتقاد ) آئين باطل اور بت پرستى ،ضلالت اور گمراہى ہے_

فذلكم الله ربكم الحق فماذا بعد الحق الا الضلال

۵_ حق، ہدايت كا محور اور باطل گمراہى كا محور ہے_فماذا بعد الحق الا الضلال

جملہ '' فماذا بعد الحق ...'' ميں حذف و ايجاز ہے اور در اصل يہ يوں تھا _

''فماذا بعد الحق الذى هو الهدى الا الباطل الذى هو الضلال''

۶_حق و حقيقت كے بعد صرف گمراہى اور ضلالت ہے_فماذا بعد الحق الا الضلال

۷_ توحيد و يكتا پرستى سے منہ موڑ كر شرك و بت پرستى كى طرف مائل ہونا ايك عجيب كام ہے كہ جسكى خدا تعالى سخت مذمت كرتا ہے_فذلكم الله ربكم الحق فانى تصرفون

انسان :اس كا پروردگار ۲

ايمان :اس كا پيش خيمہ ۱

باطل :اس كا كردار ۵

بت پرستى :اسكى گمراہى ۴; اسكى مذمت ۷

تمايل :

۴۶۷

شرك كى طرف تمايل كى مذمت ۷

توحيد :توحيد ربوبى كا پيش خيمہ۱;توحيد ربوبى كى حقانيت ۳; توحيد عبادى ۳; توحيد عبادى سے اعراض كرنے كى مذمت ۷

حق :اس كا كردار ۵; اسكى اہميت ۵،۶

خدا تعالى :اسكى حاكميت ۱; اسكى خالقيت ۱; اسكى رازقيت ۱; اسكى ربوبيت۲;اسكى ربوبيت كى نشانياں ۱; اسكى طرف سے مذمت ۷

خلقت :اسكى تدبير ۱

شرك:اس كا بطلان ۴; اس كا عجيب ہونا ۷

عقيدہ :توحيد ربوبى كا عقيدہ ۳; عقيدہ شرك ۴

عمل :ناپسنديدہ عمل ۷

گمراہى :۶اسكے معيار ۵

ہدايت :اسكے عوامل ۳; اسكے معيار ۵

آیت ۳۳

( كَذَلِكَ حَقَّتْ كَلِمَتُ رَبِّكَ عَلَى الَّذِينَ فَسَقُواْ أَنَّهُمْ لاَ يُؤْمِنُونَ )

اسى طرح خدا كا عذاب فاسقوں كے حق ميں ثابت ہو گيا كہ وہ ايمان لانے والے نہيں ہيں _

۱_ فسق و ايمان دو متضاد اور ناسازگار صفتيں ہيں _كذلك حقت كلمة ربك على الذين فسقوا انهم لا يؤمنون

۲_ فاسق لوگ ايمان كى طرف مائل ہونے كا محرك نہيں ركھتے اور اسے قبول كرنے سے محروم ہيں _

كذلك حقت كلمة ربك على الذين فسقوا انهم لا يؤمنون

۳_ فاسقين كاايمان كى طرف مائل ہونے اور اسے قبول كرنے سے محروم ہونا قطعى اور ناقابل تغير حكم ہے_

۴۶۸

كذلك حقت كلمة ربك على الذين فسقوا انهم لا يؤمنون

۴_ خدا تعالى كى طرف سے فاسقوں كے ايمان كى طرف تمايل سے محروم ہونے كا حكم اسكى ربوبيت اور پروردگار ى كا تقاضاہے_كذلك حقت كلمة ربك على الذين فسقوا انهم لا يؤمنون

۵_مشركين ، فاسق لوگ ہيں _فذلكم الله ربكم كذلك حقت كلمة ربك على الذين فسقوا

۶_ شرك اور بت پرستي، محور حق سے خارج ہو كر محور باطل كے گرد چكر لگانا ہے_

فماذا بعد الحق الا الضلال كذلك حقت كلمة ربك على الذين فسقوا انهم لا يؤمنون

ايمان :اس سے محروم لوگ ۲،۳،۴

باطل :اسكے موارد ۶

بت پرستى :اس كا بطلان ۶

خدا تعالى :اسكى ربوبيت كے اثرات۴

شرك:اس كا بطلان ۶

فاسقين :۵انكى محروميت ۲; انكى محروميت كا حتمى ہونا ۳; انكى محروميت كے عوامل ۴

فسق :فسق و ايمان كا تضاد ۱

مشركين :انكا فسق ۵

۴۶۹

آیت ۳۴

( قُلْ هَلْ مِن شُرَكَآئِكُم مَّن يَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ قُلِ اللّهُ يَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ فَأَنَّى تُؤْفَكُونَ )

آپ ذرا پوچھئے كہ كيا تمھارے شريكوں ميں كوئي ہے جو خلقت كى ابتدا كرے او رپھر دوبارہ اسے پلٹ اسكے اور پھر بتايئےہ اللہ ہى مخلوقات كى ابتدا كرتا ہے اور وہى انھيں پلٹا تا بھى ہے تو تم آخر كدھر چلے جارہے ہو _

۱_خدا تعالى كى طرف سے پيغمبراكرم (ص) كو مشركين كے ساتھ بحث اور انكے خلاف استدلال كى تعليم _

قل هل من شركائكم قل الله يبدؤا الخلق

۲_ جاہليت كے عرب مشرك اور بت پرست تھے_قل هل من شركائكم من يبدؤا الخلق

۳_ شرك اور بت پرستى ايك بے اساس ، غير قابل دفاع اور نا معقول لوگوں كے اوہام كا ساختہ و پرداختہ آئين ہے_

قل هل من شركائكم فانى تؤفكون

''شركائ'' كا ''كم '' ضمير كى طرف مضاف ہونا شرك كے ساختہ و پرداختہ ہونے كو بيان كررہا ہے اور جملہ '' انى تؤفكون '' ميں استفہام تعجبياسكے معتقدين كى بے عقلى كو بيان كر رہا ہے_

۴_ معبود اور قابل پرستش ہونے كا معيار دوچيزيں ہيں ، جہان كو پيدا كرنے كى توانائي اور اسے دوبارہ خلق كرنے پر قادر ہونا _قل هل من شركائكم من يبدؤا الخلق ثم يعيده

۵_ جہان خلقت ، حادث اور ناپائدار ہے_قل هل من شركائكم من يبدؤا الخلق ثم يعيده

جملہ'' يبدؤا الخلق'' جہان كى مخلوقات كے پہلے معدوم ہونے پر دلالت كررہا ہے اور '' ثم يعيدہ '' اس بات كو بيان كر رہا ہے كہ يہ جہان موت اور ختم ہونے كى طرف جار ہا ہے_

۶_جہان آخرت ، اس موجود ہ جہان كے ختم ہونے كے بعد برپا ہوگا _يبدؤا الخلق ثم يعيده

۴۷۰

۷_ جہان آخرت ، اس موجودہ جہان كى مثل و مانند ہے_يبدؤا الخلق ثم يعيده

۸_ جہان كو پيدا كرنے كى توانائي اور جہان آخرت كو برپا كرنے پر قدرت صرف خدا تعالى كے پاس ہے_

قل هل من شركائكم قل الله يبدؤاالخلق ثم يعيده

۹_ صرف خدا تعالى معبود اور لائق عبادت ہے_قل الله يبدؤا الخلق ثم يعيده

۱۰_ معاد، جسمانى ہے_قل الله يبدؤا الخلق ثم يعيده

''يعيدہ ''كى ضمير كا مرجع '' الخلق'' ہے اور اعادہ كا حقيقى معنى خود اسى شے كو پلٹانا ہے_

۱۱_مرگ اور نابودى ، كائنات كى سب مخلوقات كا حتمى انجام ہے_قل الله يبدؤا الخلق ثم يعيده

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ'' الخلق '' سے مراد سب مخلوقات ہوں اور ''ثم يعيدہ '' كے قرينے سے ''يبدؤاالخلق'' كے بعد جملہ ''فيہلكہ '' مقدر كيا جائے يعنى''الله يبدؤاالخلق فيهلكه ثم يعيده ''

آخرت :اس كا خالق ۸;اس كا دنيا جيسا ہونا ۷; اسكى برپائي ۶;اسكى خصوصيات ۷

بت پرست لوگ :۲

بت پرستى :اس كا غير منطقى ہونا ۳

توحيد :توحيد عبادى ۹

جاہليت :اس ميں بت پرستى ۲; اس ميں شرك۲

جہان خلقت :اس كا خالق ۸;اسكى خصوصيات ۵; اسكى خلقت ۵; اسكے خلق كرنے كى اہميت ۴

خدا تعالى :اسكى تعليمات ۱;اسكى خصوصيات ۸،۹; اسكى قدرت ۸

دنيا :اس كا ختم ہونا ۶

شرك :اس كا غير منطقى ہونا ۳

محمد(ص) :آپ (ص) اور مشركين ۱; آپ(ص) كا سيكھنا ۱;آپ(ص) كا معلم ۱

۴۷۱

مشركين ۲انكے خلاف دليل قائم كرنا ۱

معاد :اس پر قدرت ۴; اس كا جسمانى ہونا ۱۰

معبوديت:اسكے معيار ۴

موت :اس كا حتمى ہونا ۱۱

آیت ۳۵

( قُلْ هَلْ مِن شُرَكَآئِكُم مَّن يَهْدِي إِلَى الْحَقِّ قُلِ اللّهُ يَهْدِي لِلْحَقِّ أَفَمَن يَهْدِي إِلَى الْحَقِّ أَحَقُّ أَن يُتَّبَعَ أَمَّن لاَّ يَهِدِّيَ إِلاَّ أَن يُهْدَى فَمَا لَكُمْ كَيْفَ تَحْكُمُونَ )

كہئے كہ كيا تمھارے شركاء ميں كوئي ايسا ہے جو حق كى ہدايت كر سكے اور پھر بتا يئےہ اللہ ہى حق كى ہدايت كرتا ہے اور جو حق كى ہدايت كرتا ہے وہ واقعاً قابل اتباع ہے يا جو ہدايت كرنے كے قابل بھى نہيں ہے مگر يہ كہ خود اسكى ہدايت كى جائے تو آخر تمھيں كيا ہو گيا ہے اور تم كيسے فيصلے كررہے ہو _

۱_ خدا تعالى كى طرف سے پيغمبراكرم (ص) كو مشركين كے ساتھ بحث و استدلال كرنے كى تعليم _

قل هل من شركائكم من يهدى الى الحق

۲_ جاہليت كے عرب، مشرك اور بت پرست تھے_قل هل من شركائكم من يهدى الى الحق

۳_ ہد ايت اور حق كى طرف رہبرى كى قدرت معبودہونے اور لائق عبادت ہونے كا معيار ہے_

قل هل من شركائكم من يهدى الى الحق

۴_ ہدايت اور حق كى طرف رہبرى پر قدرت صرف خدا تعالى كے پاس ہے_قل هل من شركائكم قل الله يهدى للحق

۵_ صرف خدا تعالى عبادت و اطاعت كا مستحق ہے_

۴۷۲

قل هل من شركائكم من يهدى الى الحق قل الله يهدى للحق

۶_ خدا تعالى ايسا ہادى ہے جو ہدايت سے بے نياز ہے_قل الله يهدى للحق افمن يهدى الى الحق الا ان يهدي

۷_ غير خدابذات خود راہ حق تك پہنچنے كى قدرت نہيں ركھتا اور خدا كى ہدايت كا محتاج ہے_

افمن يهدى الى الحق احق ان يتبع امن لا يهدى الا ان يهدى

۸_ صرف حق كى طرف ہدايت كرنے والا اطاعت و پيروى كيلئے شائستہ ہے_

افمن يهدى الى الحق احق ان يتبع امن لا يهدى الا ان يهدي

۹_ غير خدا كى پيروى كرنا مذموم اور ممنوع ہے_قل الله يهدى للحق افمن يهدى الى الحق احق ان يتبع امن لا يهدى الا ان يهدي

۱۰_ خدا تعالى كى ہدايات كا بے چون و چرا اتباع كرنا اور غير خدا كى پيروى كرنے سے روگردانى كرنا عاقلانہ فيصلہ اور عقلمندى كى نشانى ہے_افمن يهدى الى الحق احق امن لايهدى ...فمالكم كيف تحكمون

۱۱_ہر انسان كى عقل حق كى طرف ہدايت كرنے والے كى پيروى كرنے كا حكم ديتى ہے_

افمن يهدى الى الحق احق ان يتبع امن لا يهدى الا ان يهدي

۱۲_غير خدا كى اطاعت كرنا اور ہدايات الہى سے روگردانى كرنا كوتاہ نظرى اور بے عقلى كى نشانى ہے_

افمن يهدى الى الحق احق ان يتبع امن لا يهدى فمالكم كيف تحكمون

آنحضرت (ص) (ص) :آپ(ص) اور مشركين ۱;آپ (ص) كا سيكھنا ۱; آپ(ص) كا معلم ۱

اتباع :غير خدا كا اتباع ۱۲; غير خدا كے اتباع كى مذمت ۹

احتياجات :ہدايت الہى كى احتياج ۷

اطاعت :خدا كى اطاعت ۵،۱۰; ہدايت كرنے والوں كى اطاعت ۸،۱۱

بت پرست لوگ :۲

تفكر:اسكى علامتيں ۱۰

توحيد :

۴۷۳

توحيد عبادى ۵

جاہليت :اس ميں بت پرستى ۲; اس ميں شرك ۲

خداتعالى :اسكى بے نيازى ۶;اسكى تعليمات۱;اسكى خصوصيات ۴،۵،۷; اسكى قدرت ۴; اسكى ہدايات ۴،۶; اسكى ہدايات سے روگردانى كرنا ۱۲

عقل :اسكى نصيحت ۱۱; بے عقلى كى نشانياں ۱۲

مشركين :۲انكے خلاف استدلال ۱

معبوديت :اس كا معيار ۳

موجودات :انكا عاجز ہونا ۷; انكى احتياجات ۷

نافرمانى :غير خدا كى نافرمانى ۱۰

نظريہ كائنات :توحيدى نظريہ كائنات ۴،۵

ہدايت :اسكى اہميت ۳

آیت ۳۶

( وَمَا يَتَّبِعُ أَكْثَرُهُمْ إِلاَّ ظَنّاً إَنَّ الظَّنَّ لاَ يُغْنِي مِنَ الْحَقِّ شَيْئاً إِنَّ اللّهَ عَلَيمٌ بِمَا يَفْعَلُونَ )

اور ان كى اكثريت تو صرف خيالات كا اتباع كرتى ہے جب كہ گمان حق كے بارے ميں كوئي فائدہ نہيں پہنچا سكتا بيشك اللہ ان كے اعمال سے خوب واقف ہے _

۱_ جاہليت كے عرب، كوتاہ نظر،توہمات پرست اور خرافات كے پيرو تھے_

فما لكم كيف تحكمون _ و ما يتبع اكثرهم الاظن

۲_شرك ايسا آئين ہے جو خرافات پر مبنى اور علمى و برہانى بنيادوں سے خالى ہے_

قل هل من شركائكم و ما يتبع اكثرهم الاظن

۴۷۴

۳_ ظن و گمان كى پيروى كرنا مذموم اور ممنوع امر ہے_و ما يتبع اكثر هم الاظن

۴_ ظن و گمان ،انسان كو حقائق تك پہنچانے سے ناتوان اور بے اعتبا رہے_ان الظن لا يغنى من الحق شيئ

۵_ حق تك پہنچانے ميں ظن و گمان كبھى بھى علم و يقين كا قائم مقام نہيں بن سكتا _ان الظن لايغنى من الحق شيئ

۶_ خدا تعالى انسان كے سب اعمال سے مكمل آگاہ ہے_ان الله عليم بما يفعلون

احكام :۳،۴،۵

جاہليت :اسكى خصوصيات ۱; اس ميں خرافات۱

خدا تعالى :اس كا علم ۶

شرك :اس كا غير منطقى ہونا۲

ظن و گمان :اس كا بے اعتبار ہونا ۴،۵; اسكى پيروى كى مذمت ۳; اسكے احكام ۳،۴،۵

آیت ۳۷

( وَمَا كَانَ هَـذَا الْقُرْآنُ أَن يُفْتَرَى مِن دُونِ اللّهِ وَلَـكِن تَصْدِيقَ الَّذِي بَيْنَ يَدَيْهِ وَتَفْصِيلَ الْكِتَابِ لاَ رَيْبَ فِيهِ مِن رَّبِّ الْعَالَمِينَ )

اور يہ قرآن كسى غير خدا كى طرف سے افترا انہيں ہے بلكہ اپنے ماسبق كى كتابوں كى تصديق اور تفصيل ہے جس ميں كسى شك كى گنجائش نہيں ہے يہ رب العالمين كا ناز ل كردہ ہے _

۱_ قرآن ايسى كتاب ہے كہ جسے نہ شكل و صورت كے لحاظ سے جعلى اور غير الہى قرار ديا جاسكتا ہے اور نہ محتوا اور

۴۷۵

مطلب كے لحاظ سے_و ما كان هذا القرآن ان يفترى من دون الله

''ما كان'' جو شا ن و استعداد كى نفى كيلئے ہے;كے ذريعے قرآن كے جعلى اور افترا ہونے كى نفى كرنا اس حقيقت كا غماز ہے كہ قرآن ميں ، اسكى شكل و صورت ہو يا اس كا مطلب و محتوا ،اسكے غيرالہى ہونے كى كوئي بھى نشانى موجود نہيں ہے_

۲_ قرآن كريم حضرت محمد(ص) كا معجزہ اور آپ (ص) كى رسالت و نبوت كى دليل ہے_

و ما كان هذا القرآن ان يفترى من دون الله

۳_ قرآن، پيغمبر(ص) اسلام كى آسمانى كتا ب كا نام ہے_و ما كان هذا القرآن ان يفترى من دون الله

۴_ كوئي بھى مخلوق قرآن كريم جيسى كتاب لانے كى توانائي نہيں ركھتى _

و ما كان هذا القرآن ان يفترى من دون الله

۵_ معارف قرآن كى سابقہ آسمانى كتابوں ( تورات ، انجيل و ...) كے معارف كے ساتھ ہم آہنگى اور يكسوئي _

و لكن تصديق الذى بين يديه و تفصيل الكتاب

۶_ قرآن كريم سابقہ آسمانى كتابوں (تورات ، انجيل و ...) كى تصديق و تائيد كرتا ہے_و لكن تصديق الذى بين يديه

۷_ قرآن كريم كى سابقہ آسمانى كتابوں ( تورات ، انجيل و ) كے ساتھ ہم آہنگى اور شباہت صدر اسلام كے مشركين كے پاس قرآن پر اسكے جعلى ہونے كى تہمت لگانے كيلئے دستاويز _

و ما كان هذا القرآن ان يفترى من دون الله و لكن تصديق الذى بين يديه و تفصيل الكتاب

۸_ قرآن كريم ، سابقہ آسمانى كتابوں ( تورات ، انجيل و ...) كى شرح اور تفصيل ہے_و تفصيل الكتاب

۹_ قرآن كريم ايك ايسى كتاب ہے جو واضح اور ہر قسم كے ابہام سے دور ہے_و تفصيل الكتاب

۱۰_ قرآن كريم ، معارف حقہ كا مجموعہ ہے اور شك و ترديد ميں ڈالنے والى ہر چيز سے دور ہے_لا ريب فيه

شك و ريب انسان كے نفس كو عارض ہونے والى چيزوں ميں سے ہے اور قرآن سے اسكى نفى اطلاق سبب اور ارادہ مسبب كے باب سے ہے يعنى شك و ريب كا سبب بننے والى كوئي چيز قرآن ميں نہيں ہے_

۱۱_قرآن كريم الہى كتاب ہے_

۴۷۶

من رب العالمين

۱۲_ خدا تعالى ، سب جہانوں كا پروردگار ہے_من رب العالمين

۱۳_ خدا تعالى كا رب اور پروردگار ہونا ، قرآن كے نازل ہونے كا تقاضا كرتا ہے_من رب العالمين

۱۴_ قرآن كريم ايسى كتاب ہے جو انسان ساز اوررشد و ترقى كا منبع ہے_من رب العالمين

۱۵_ جہان ميں كئي عالم ہيں _من رب العالمين

آسمانى كتابيں :انكى ہم آہنگى ۵،۷

آنحضرت(ص) :آپ(ص) كا معجزہ ۲; آپ(ص) كى كتاب ۳;آپ(ص) كى نبوت

كے دلائل ۲

جہان خلقت :اسكے متعدد عالم ۱۵; انكا پروردگار ۱۲

خدا تعالى :اسكى ربوبيت ۱۲; اسكى ربوبيت كے اثرات ۱۳

قرآن كريم :اس پر بہتان باندھنا ۷; اس كا بے نظير ہونا ۴; اس كا كردار ۲،۸;اسكا واضح ہونا ۹; اس كا وحى ہونا ۱،۱۱; اس كا ہدايت كرنا ۱۴; اسكى خصوصيات ۱،۸،۹،۱۰،۱۱،۱۴;اسكے نزول كے عوامل ۱۳;يہ آسمانى كتابوں ميں سے ۳،۱۱;يہ اور آسمانى كتابيں ۶،۸; يہ اور انجيل ۶،۸;يہ اور بہتان ۱; يہ اور تورات ۶،۸

مشركين :صدر اسلام كے مشركين اور قرآن كريم ۷;صدر اسلام كے مشركين كى افترا پردازياں ۷

موجودات :انكا عاجز ہونا ۴

۴۷۷

آیت ۳۸

( أَمْ يَقُولُونَ افْتَرَاهُ قُلْ فَأْتُواْ بِسُورَةٍ مِّثْلِهِ وَادْعُواْ مَنِ اسْتَطَعْتُم مِّن دُونِ اللّهِ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ )

كيا يہ لوگ يہ كہتے ہيں كے اسے پيغمبر نے گڑھ ليا ہے تو كہہ ديجئے كہ تم اس كے جيسا ايك ہى سورہ لے آؤ اور خدا كى علاوہ جيسے چاہو اپنى مدد كے ليے بلالو اگر تم اپنى الزام ميں سچى ہو_

۱_ ''جعلى ہونا '' ايسا الزام ہے جسے عصر بعثت كے مشركين نے پيغمبر (ص) كا مقابلہ كرنے كيلئے قرآن كے خلاف استعمال كيا _و ما كان هذا القرآن ان يفترى ام يقولون افتراه

۲_ خدا تعالى كى طرف سے پيغمبراكرم(ص) كو مشركين كے ساتھ بحث و استدلال كرنے كى تعليم _

ام يقولون افتراه قل فا توا بسورة مثله

۳_ قرآن كريم كى ساخت سورت سورت كى صورت ميں ہے_قل فاتوا بسورة مثله

۴_ قرآن كريم حضرت محمد (ص) كا دائمى معجزہ اور آنحضرت كى نبوت كى سچائي كا گواہ ہے_

ام يقولون افتراه قل فاتوا بسورة مثله

۵_ پيغمبراكرم (ص) كى طرف سے مشركين كو قرآن جيسى ايك سورت لانے كا چيلنج اور دعوت _

ام يقولون افتراه قل فا توا بسورة مثله

۶_ انسان كا قرآن كے ايك سورہ جيسا سورہ لانے سے نا توان ہونا قرآن كريم كے آسمانى ہونے كى واضح علامت ہے_

قل فا تو ا بسورة مثله و ادعو ا من استطعتم من دون الله ان كنتم صادقين

۴۷۸

۷_ غير خدا، قرآن كے چھوٹے سے چھوٹے سورے جيسے سورہ لانے كى قدرت بھى نہيں ركھتا_

قل فا توا بسورة مثله وادعوا من استطعتم من دون الله

آنحضرت(ص) :آپ(ص) اور مشركين ۲،۵; آپ(ص) كا سيكھنا ۲;آپ(ص) كا معلم ۲ ; آپ(ص) كى دعوتيں ۵; آپ(ص) كى نبوت كے گواہ ۴; آپ(ص) كے معجزے كا دائمى ہونا ۴

استدلال :اسكى روش ۲

انسان :اس كا عاجز ہونا ۶

خدا تعالى :اسكى تعليمات۲; اسكى خصوصيات ۷

قرآن كريم :اس پر بہتان باندھنا;اس كا بے نظير ہونا ۵،۶،۷; اس كا كردار ۴;اسكى خصوصيات ۳، ۴، ۷;اس كى ساخت ۳ ;اسكے وحى ہونے كى علامتيں ۶

مشركين :انكا مقابلہ كرنے كى روش ۱; انكے خلاف استدلال ۲;صدر اسلام كے مشركين او ر حضرت محمد (ص) ۱ ; صدر اسلام كے مشركين اور قرآن ۱; صدر اسلام كے مشركين كى افترا پردازياں ۱

موجودات :انكا عاجز ہونا ۷

آیت ۳۹

( بَلْ كَذَّبُواْ بِمَا لَمْ يُحِيطُواْ بِعِلْمِهِ وَلَمَّا يَأْتِهِمْ تَأْوِيلُهُ كَذَلِكَ كَذَّبَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ فَانظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الظَّالِمِينَ )

اور خدا كے علاوہ جسے كا مكمل علم بھى نہيں ہے اور اس كى تاويل بھى ان كے پاس نہيں آئي ہے اسى طرح ان كے پہلے والوں نے بھى تكذيب كى تھى اب ديكھو كہ :ظلم كرنے والوں كا انجام كيا ہوتا ہے _

۱_ مشركين قرآن كى ايسى آيات كا ، جو بلند معارف پر مشتمل تھيں اور ان كے چھوٹے اذہان ميں سماتى نہيں

۴۷۹

تھيں ، انكا ركرتے تھے _ام يقولون افتراه ...بل كذبوا بما لم يحيطوا بعلمه

مندرجہ بالانكتہ اس بنا پرہے كہ ''بما لم يحيطوا '' ميں ''ما '' آيات قرآن كے ايك گروہ كى طرف اشارہ ہو اور ''لما يا تہم تاويلہ '' كہ جو '' لم يحيطوا '' پر عطف ہے او ردر حقيقت ''كذبوابما لم ياتہم تا ويلہ '' تھا كى محذوف '' ما ''قرآن كريم كى دوسرى آيات كے ايك گروہ كى طرف اشارہ ہو_

۲_ زمانہ جاہليت كے مشرك عرب جہا ن آخرت او ر روز آخرت كے حقائق سے ناآشنا تھے _

بل كذبوا بمالم يحيطوا بعلمه و لما يا تهم تاويله

''و لما يا تہم تاويلہ '' كو مد نظر ركھتے ہوئے ہو سكتا ہے '' ما لم يحيطوا بعلمہ ''سے مراد قيامت ہو اس صورت ميں جملہ ''لم يحيطوا '' كا مطلب يہ ہو گا كہ جاہليت كے مشرك عربوں كيلئے قيامت كا موضوع ايك نيااورنا آشنا موضوع تھا اورماضى ميں يہ لوگ اس سے بالكل بے خبر تھے _

۳_عصر بعثت كے مشركين قيامت اور روز آخرت كے منكر تھےبل كذبوا بما لم يحيطوا بعلمه

۴_شرك ايسا آئين ہے جو تاريخ بشر ميں پہلے بھى تھاكذلك كذب الذين من قبلهم

۵_ قيامت كا انكا ر او راسے جھٹلانا تاريخ بشر كے سب مشركين كامشتركہموقف تھا_

بل كذبوا بما لم يحيطوا بعلمه كذلك كذب الذين من قبلهم

۶_ قيامت اور روز آخرت كے مسئلے كاذكر كرنا چھيڑنا سب انبياء الہى كا مشتركہ پيغام تھا_

بل كذبوا بما لم يحيطوا بعلمه كذلك كذب الذين من قبلهم

۷_تہس نہسہوجانے كا عذاب ، انبياء الہى كو جھٹلانے اور انكا مقابلہ كرنے كى سزا_

بل كذبوا فانظر كيف كان عاقبة الظالمين

۸_ عصر بعثت كے مشركين كو قلع قمع كردينے والے عذاب كى دھمكى _بل كذبوا فانظر كيف كان عاقبة الظالمين

۹_ تاريخ بشر، انبياء كے مخالفين كے برے انجام اور ان كےتہس نہس كر دينے والے عذاب ميں گرفتار ہو جانے كى شاہد رہى ہے_كذلك كذب الذين من قبلهم فانظر كيف كان عاقبة الظالمين

۴۸۰