تفسير راہنما جلد ۷

تفسير راہنما 0%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 746

تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 746
مشاہدے: 150993
ڈاؤنلوڈ: 2711


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 746 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 150993 / ڈاؤنلوڈ: 2711
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 7

مؤلف:
اردو

''متاع فى الدنيا'' ايك مقدر سوال كا جواب ہے يعنى جب خدا تعالى نے بہتان باندھنے والے مشركين كے بارے ميں فرمايا كہ يہ كامياب نہيں ہوں گے تو يہ سوال پيدا ہوا كہ پس ان كے يہاں يہ سب دنياوى وسائل اور آرام وآسائش كيا ہے؟ خدا تعالى نے اس كا جواب ديا'' متاع فى الدنيا ...''

۳_ مشركين و كفار خدا كى طرف لوٹنے سے فرار نہيں كرسكتے_متاع فى الدنيا ثم الينا مرجعهم

۴_ موت كے بعد كا عالم، انسان كے خدا تعالى كى طرف لوٹنے كى جگہ ہے_متاع فى الدنيا ثم الينا مرجعهم

۵_ كفار و مشركين آخرت ميں شديد عذاب چكھيں گے_

الذين يفترون على الله الكذب ثم نذيقهم العذاب الشديد بما كانوا يكفرون

۶_ كفر و شرك پر برقرار رہنا اور اس پر اصرار كرنا قيامت والے دن شديد عذاب ميں گرفتار ہونے كا سبب ہے_

ثم نذيقهم العذاب الشديد بما كانوا يكفرون

۷_ خدا تعالى كى طرف بيٹے كى نسبت دينا ، دين ميں بدعت قائم كرنا، خدا تعالى پربہتان باندھنا اور اس پر جھوٹ بولنا : كفر اور آخرت ميں شديد عذاب كا موجب ہے_الذين يفترون على الله الكذب ...الينا مرجعهم ثم نذيقهم العذاب الشديد بما كانوا يكفرون

۸_ آخرت كے سخت عذاب سے نجات فلاح و كاميابى ہے_

لا يفلحون _متاع فى الدنيا ثم الينا مرجعهم ثم نذيقهم العذاب الشديد

بدعت :اسكے موارد ۷

بہتان باندھنا :خدا پر بہتان باندھنے كے اثرات ۷

خدا تعالى :خدا تعالى اور بيٹا ۷

خدا تعالى كى طرف بازگشت۴اس كا حتمى ہونا ۳

شرك :اس پر اصرار كے اثرات۶

۵۴۱

عذاب :اخروى عذاب سے نجات ۸; اخروى عذاب كے اسباب ۶،۷; اخروى عذاب كے درجے ۷; اسكے اہل ۵; اسكے درجے ۵،۶

كاميابى :اسكے موارد ۸

كفار:انكا اخروى عذاب ۵;انكى آسائش ۲; انكى موت كا حتمى ہونا ۳; ان كے مادى وسائل ۲

كفر :اس پر اصرار كے اثرات ۶; اسكے موارد ۷

مادى وسائل:انكا پائدار نہ ہونا ۱;انكا محدود ہونا ۱; مادى وسائل اور كاميابى ۲

مشركين :انكا اخروى عذاب ۵; انكى آسائش ۲;انكى موت كا حتمى ہونا ۳; انكے مادى وسائل ۲

موت :اسكے بعد كا عالم ۴

آیت ۷۱

( وَاتْلُ عَلَيْهِمْ نَبَأَ نُوحٍ إِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ يَا قَوْمِ إِن كَانَ كَبُرَ عَلَيْكُم مَّقَامِي وَتَذْكِيرِي بِآيَاتِ اللّهِ فَعَلَى اللّهِ تَوَكَّلْتُ فَأَجْمِعُواْ أَمْرَكُمْ وَشُرَكَاءكُمْ ثُمَّ لاَ يَكُنْ أَمْرُكُمْ عَلَيْكُمْ غُمَّةً ثُمَّ اقْضُواْ إِلَيَّ وَلاَ تُنظِرُونِ )

آپ ان كفار كے سامنے نوح كا واقعہ بيان كريں كہ انھوں نے اپنى قوم سے كہا كہ اگر تمھارے لئے ميرا قيام اور آيات الہيہ كا ياد دالانا سخت ہے تو ميرا اعتماد اللہ پر ہے _ تم بھى اپنا ارادہ پختہ كرلو اور اپنے شريكوں كو بلالو اور تمھارى كوئي بات تمھارے اوپر مخفى بھى نہ رہے _ پھر جوہى چاہے كر گذر و اورمجھے كسى طرح كى مہلت نہ دو _

۱_ پيغمبر اكرم (ص) كو خدا تعالى كى طرف سے حكم تھا كہ مشركين مكہ كو تنبيہ كرنے كيلئے ان كے سامنے حضرت

نوح(ع) اور انكى قوم كا قصہ بيان كريں _و اتل عليهم نبا نوح اذ قال لقومه

''نبا '' سے مراد وہ خبر ہے جس كا سننے والے كو بڑافائدہ ہو ( مفردات راغب )

۵۴۲

۲_حضرت نوح(ع) اپنى قوم كے ساتھ نرمى ، شفقت اور رحمدلى كے ساتھ پيش آتے تھے_اذ قال لقومه ى قوم

حضرت نوح (ع) كا ''اے مشركين '' '' اے لوگوں '' وغيرہ كى بجائے ''اے ميرى قوم '' كہنا مندرجہ بالا مطلب پر دلالت كرتا ہے_

۳_ حضرت نوح (ع) كا شرك و بت پرستى كے خلاف قيام كرنا اور توحيد اور ايك معبود كى عبادت كى طرف دعوت دينا آپكى قوم كيلئے بھارى اور ناقابل برداشت تھا_ان كان كبر عليكم مقامى و تذكيرى بآيات الله

لفظ '' مقام '' تين صيغوں كے درميان مشترك ہے ، مصدر ميمي، اسم زمان ، اسم مكان مندرجہ بالا مطلب پہلے احتمال كى بنا پر ہے يعنى اگر ميرا دعوت توحيد اور خدا تعالى كى آيات اور نشانيوں كى ياددہانى كا اقدام كرنا تمہارے لئے سنگين اور دشوار ہے اور

۴_ حضرت نوح(ع) اپنى قوم كو آيات خدا كى ياددہانى كراتے تھے_و تذكيرى بآيات الله

مندرجہ بالا مطلب اس بنا پر ہے كہ '' بآيات اللہ '' ميں باء استعانت كيلئے ہو نہ زائدہ _

۵_ حضرت نوح (ع) ، توحيد اور يكتا پرستى كى دعوت دينے اور شرك والى سوچ كو جڑ سے اكھاڑ پھينكنے كيلئے اپنى قوم كو خدا كى آيات اور نشانيوں كى ياددہانى كراتے تھے_مقامى و تذكيرى بآيات الله

۶_ حضرت نوح (ع) كى نبوت اور ان پر آيات الہى كا نازل ہونا آپ كى قوم كيلئے ايك دشوار اور ناقابل يقين امر تھا_

يا قوم ان كان كبر عليكم مقامى و تذكيرى بآيات الله

آيت ۷۳ ميں جملہ '' فكذبوہ'' بتاتا ہے كہ مورد بحث موضوع حضرت نوح(ع) كى رسالت اور نبوت ہے اور حضرت نوح(ع) اپنے اس دعوى كو ثابت كر رہے ہيں اور اپنى قوم كو چيلنج دے رہے ہيں _

۷_ حضرت نوح (ع) كى قوم ، مشرك اور بت پرست تھى _يا قوم فا جمعوا امر كم و شركاء كم

۸_ حضرت نوح(ع) اپنى قوم كى دشمنى اور عناد كے مقابلے ميں صرف خدا تعالى پر توكل كرتے تھے_

ان كان كبر عليكم مقامى فعلى الله توكلت

۹_ حضرت نوح (ع) نے اپنے قتل كے سلسلے ميں اپنى قوم كو

۵۴۳

چيلنج ديا اور اس كام كو انجام دينے پر انكے قادر نہ ہونے كو اپنے دعوائے نبوت كے درست ہونے كيلئے دليل كے طور پر پيش كيا _ان كان كبر عليكم مقامى فا جمعوا امركم ولاتنظرون

يہ جملہ '' فعلى اللہ توكلت '' حضرت نوح(ع) كے خدا تعالى كى لازوال قدرت پر بھروسہ كرنے كى وجہ سے ناقابل شكست ہونے كو بيان كر رہا ہے اور جملہ'' اجمعوا امركم و شركاء كم '' آپ كى قوم كى قدرت كے ناچيز ہونے كو بيان كر رہا ہے_

۱۰_حضرت نوح (ع) نے برسر عام چيلنج ديا كہ صرف خداتعالى ہى قدرت كا محور ہے اور انكى قوم كے معبود جعلى اور ہر قسم كى طاقت و قدرت سے خالى ہيں _يا قوم ان كان كبر ...فعلى الله توكلت فا جمعوا امركم و شركاء كم و لاتنظرون

۱۱_ حضرت نوح (ع) نے خدا پر توكل كركے اپنى قوم كو ہر قسم كے مقابلے كى دعوت دى _

فعلى الله توكلت فا جمعوا امركم و شركاء كم ثم لا يكن امر كم عليكم غمة ثم اقضوا الى و لاتنظرون

۱۲_ حضرت نوح(ع) نے لوگوں ميں اعلان فرماديا كہ دعوت حق كے راستے ميں ہرقسم كى مشكلات حتى كہ قتل ہونے كو بھى برداشت كرسكتا ہوں _فا جمعوا امركم و شركاء كم ثم لا يكن امركم عليكم غمة ولاتنظرون

۱۳_ حضرت نوح (ع) كو اپنى رسالت كى حقانيت پر مكمل ايمان اور اطمينان تھا _

فعلى الله توكلت فا جمعوا امركم و شركاء كم ثم لا يكن امركم عليكم غمة ولاتنظرون

۱۴_خدا پر توكل ، انسان كى تمام مشكلات كے سامنے استقامت اور پائدارى كا سامان فراہم كرتا ہے_

ان كان كبر عليكم مقامى فعلى الله توكلت فا جمعوا امركم

۱۵_صحيح انداز ہ لگانا ، قوتوں كو جمع كرنا اور قاطع و بر وقت فيصلہ كرنا مبارزت اور مقابلے كے اصولوں ميں سے ہے_

فا جمعوا امركم و شركاء كم ثم لا يكن امركم عليكم غمة ثم اقضوا الى ولا تنظرون

آنحضرت(ص) :آپ(ص) اور مشركين ۱; آپ(ص) كى ذمہ دارى ۱

استقامت :اسكے عوامل ۱۴

بت پرست لوگ۷

۵۴۴

توحيد :اسكى دعوت ۳،۵

توكل :خدا پر توكل كے اثرات۱۴

عبرت:اس كے عوامل ۱

قوم نوح:اس سے عبرت ۱;اس كا شرك ۷;اس كا عاجز ہونا ۹;اسكى بت پرستى ۷; اسكى تاريخ كا بيان كرنا ۱; اسكى دشمنى ۸;يہ اورحضرت نوح(ع) كى طرف وحى ۶; يہ اورحضرت نوح(ع) كى نبوت ۶

مبارزت:اسكے اصول ۱۵; اس ميں اندازہ لگانے كى اہميت ۱۵; اس ميں عزم كرنے كى اہميت ۱۵; اس ميں قوتوں كو جمع كرنا ۱۵

مشركين :۷مشركين مكہ :انكو تنبيہ ۱

نوح(ع) :انكا ايمان۱۳;انكا توكل۸،۱۱;انكا چيلنج۹;انكا قصہ ۹،۱۰،۱۲;انكا مقابلہ ۳; انكى استقامت ۱۲; انكى تبليغ كى روش ۴،۵; انكى توحيد ۱۰; انكى دعوت ۳،۵،۱۱;انكى شرك دشمنى ۳،۵;انكى مشكلات ۳; انكى مہربانى ۲; انكى نبوت كى حقانيت كے دلائل۹; انكے پيش آنے كى روش۲; يہ اور باطل معبود ۱۰; يہ اور بت پرستى ۳; يہ اور قوم نوح ۲،۳ ،۴،۵، ۸،۹، ۱۰،۱۱

ياددہانى كرانا:

قوم نوح كو ياددہانى كرانا ۴

آیت ۷۲

( فَإِن تَوَلَّيْتُمْ فَمَا سَأَلْتُكُم مِّنْ أَجْرٍ إِنْ أَجْرِيَ إِلاَّ عَلَى اللّهِ وَأُمِرْتُ أَنْ أَكُونَ مِنَ الْمُسْلِمِينَ )

پھر اگر تم انحراف كرو گے توميں تم سے كوئي اجر بھى نہيں چاہتا_ ميرا اجر تو صرف اللہ كے ذمہ ہے اور مجھے حكم ديا گيا ہے كہ ميں اس كے اطاعت گذاروں ميں شامل رہوں _

دعوت كو قبول كرنے ۱_حضرت نوح(ع) نے اپنى قوم پر حجت تمام كردى ليكن قوم نے بغير كسى دليل كے ان سے روگردانى كى اور انكى سے اعراض كيا_فان توليتم فما سا لتكم من اجر

يہ آيت ، سابقہ آيت كا تسلسل ہے كہ جو حضرت نوح(ع) كے چيلنج اور انكے اپنى قوم پر حجت تمام كردينے كو بيان كر رہى ہے_

۵۴۵

۲_ حضرت نوح(ع) اپنى رسالت كو انجام دينے كيلئے لوگوں سے ذرہ برابر اجرت كا مطالبہ نہيں كرتے تھے_

فان توليتم فما سا لتكم من اجر

۳_ حضرت نوح(ع) اپنے آپ كو خدا كا بھيجا ہوا سمجھتے تھے اور انہوں نے اعلان فرمايا كہ ميرى اجرت اور مزدورى صرف خدا كے ذمے ہے_ان كان كبر عليكم مقامى و تذكيرى بآيات الله فان توليتم فما سا لتكم من اجر ان اجرى الا على الله

۴_ دعوت حق اور تبليغ دين كى پاداش اور مزدورى خدا كے ذمے ہے_ان اجرى الا على الله

۵_ حضرت نوح(ع) دعوت والے معاملے ميں خدا تعالى كے مطيع تھے اور صرف اسكے حكم پر عمل كرتے تھے_

و امرت ان اكون من المسلمين

۶_ فرامين الہى كے سامنے سر تسليم خم كردينا انبياءے الہى كا ايك مرتبہ ہے_امرت ان اكون من المسلمين

۷_ حضرت نوح(ع) نے اپنى قوم كى طرف سے اپنى دعوت كو پسند نہ كرنے كے مقابلے ميں اپنے مضبوط عزم كا اعلان كيا اور اپنے كام كو پورى شدت كے ساتھ جارى ركھنے پر زور ديا اور اس پر اصرار كيا _

فا جمعوا امركم و شركاء كم و امرت ان اكون من المسلمين

انبياء (ع) :انكا مطيع ہونا۶; انكا مقام ۶

تبليغ:اس ميں استقامت ۷

حق :اسكى دعوت كى پاداش ۴

قوم نوح:اس پر حجت كا تمام كرنا ۱; اسكى نافرمانى ۱

نافرماني:حضرت نوح(ع) كى نافرمانى ۱

حضرت نوح(ع) :انكا اجر رسالت ۲،۳;انكا حجت تمام كرنا ۱; انكا قصہ ۷; انكا مطيع ہونا ۵; انكى استقامت ۷; انكى دعوت ۵;انكى دعوت كى خصوصيات ۲; انكى نافرمانى ۱; انكى نبوت ۳; حضرت نوح(ع) اور انكى قوم كى ناخشنودى ۷

۵۴۶

آیت ۷۳

( فَكَذَّبُوهُ فَنَجَّيْنَاهُ وَمَن مَّعَهُ فِي الْفُلْكِ وَجَعَلْنَاهُمْ خَلاَئِفَ وَأَغْرَقْنَا الَّذِينَ كَذَّبُواْ بِآيَاتِنَا فَانظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُنذَرِينَ )

پھر قوم نے ان كى تكذيب كى تو ہم نے نوح (ع) اور ان كے ساتھيوں كو كشتى ميں نجات ديدى اور انھيں زمين كا وارث بناديا اور اپنى آيات كى تكذيب كرنے والوں كو ڈبوديا تو اب ديكھئے كہ جن كو ڈرايا جاتا ہے ان كے نہ ماننے كاانجام كيا ہوتا ہے _

۱_حضرت نوح(ع) كى قوم نے آپكى سچائي كى د ليليں اور شواہد كے باوجود آپكى نبوت كو قبول نہ كيا اور آپ پر جھوٹ بولنے كى تہمت لگائي _يا قوم ان كان كبر عليكم مقامى فان توليتم فماسا لتكم من اجر فكذبوه

۲_ خدا تعالى نے حضرت نوح(ع) كى قوم پر مہلك عذاب اس وقت نازل كيا جب اس نے آپ كى رسالت كى قطعى دليلوں كے باوجود اس كا انكار كيا اور آپ پر جھوٹ بولنے كى تہمت لگائي _اذ قال لقومه يا قوم ان كان كبر عليكم مقامى فعلى الله توكلت فا جمعوا فان توليتم فماسا لتكم من اجر فكذبوه فنجينه

۳_خدا تعالى نے حضرت نوح(ع) اور آپ(ع) كے ساتھ كشتى ميں سوار سب لوگوں كو غرق ہونے سے نجات دى _

فنجينه و من معه فى الفلك

۴_ خدا تعالى نے حضرت نوح(ع) اور انكے ساتھ كشتى ميں سوار سب لوگوں كو غرق ہونے والوں كا جانشين اور انكى سرزمين كا وارث قرار ديا _فنجينه و من معه فى الفلك و جعلناهم خلائف و اغرقنا الذين كذبوا

۵_ خدا تعالى نے قوم نوح(ع) كے اس گروہ كو پانى ميں غرق كرديا جس نے آيات الہى كو جھٹلا يا تھا_

و اغرقنا الذين كذبوا بآياتنا

۵۴۷

۶_ آيات الہى كو جھٹلانے والے مہلك عذاب كے مستحق اور اسكے خطرے سے دوچار ہيں _و اغرقنا الذين كذبوا بآياتنا

۷_ خدا تعالى نے قوم نوح(ع) كو مہلك عذاب ميں مبتلا كرنے سے پہلے ڈرايا اور خبردار كيا تھا_

و اغرقنا الذين كذبوا بآياتنا فانظر كيف كان عاقبة المنذرين

۸_ خدا تعالى نے حضرت نوح(ع) كے مددگاروں كے نيك انجام اور انكو جھٹلانے والوں كے برے انجام كو بيان كركے پيغمبر اكرم (ص) اور مومنين كو تسلى دى اور مشركين كو مہلك عذاب كى دھمكى دى _

و اتل عليهم نبا نوح فانظر كيف كان عاقبة المنذرين

۹_ گذشتگان كے برے انجام ميں غور و فكر اور اس سے عبرت حاصل كرنا ضرورى ہے_

فانظر كيف كان عاقبة المنذرين

۱۰_ تاريخ ، اور معاشروں كى ترقى اور تباہى كے عوامل كى شناخت كا معاشرتى حركت كو صحيح سمت دينے ميں مؤثر كردار ہے_فنجينه و جعلناهم خلائف و اغرقنا الذين كذبوا بآياتنا فانظر كيف كان عاقبة المنذرين

آيات خدا :انہيں جھٹلانے والوں كا عذاب ۶;انہيں جھٹلانے والوں كى سزا ۵

تاريخ :اسكى شناخت كے اثرات۱۰

خدا تعالي:اس كا ڈرانا ۷;اسكى امداد ۳; اسكى تسلياں ۸; اسكى تنبيہ ۷; اسكى دھمكياں ۸; اسكے افعال ۵

سرزمين :قوم نوح كى سرزمين كے وارث ۴

عبرت :اسكے عوامل ۸،۹

عذاب :اسكے اہل ۶; مہلك عذاب كى دھمكى ۷،۸

قوم نوح:اس پر اتمام حجت ۷; اس پر مہلك عذاب ۲;اس سے عبرت حاصل كرنا ۸;اس كا ليچڑپن ۱; اسكى تہمتيں ۱;اسكى سزا ۵;اسكے جانشين ۴; اسے ڈرانا ۷; اسے غرق كرنا ۵

گذشتہ اقوام :انكے انجام سے عبرت حاصل كرنا ۹

محمد(ص) :آپ(ص) كو تسلى ۸

۵۴۸

مشركين :انكو دھمكى ۸

معاشرہ:معاشروں كى تباہى كے عوامل كى شناخت ۱۰; معاشروں كى ترقى كے عوامل كى شناخت ۱۰; معاشروں كى ہدايت كے عوامل ۱۰

مومنين :انكو تسلى ۸

نوح(ع) :ان پر ايمان لانے والوں كا انجام ۸;ان پر تہمت كے اثرات ۲; ان پر جھوٹ بولنے كى تہمت لگانا ۱; انكا قصہ۳،۴; انكو جھٹلانے كے اثرات ۲; انكو جھٹلانے والوں كا انجام ۸;انكو جھٹلانے والے۱; انكى نجات ۳; انكے ہمسفرلوگوں كى نجات ۳

آیت ۷۴

( ثُمَّ بَعَثْنَا مِن بَعْدِهِ رُسُلاً إِلَى قَوْمِهِمْ فَجَآؤُوهُم بِالْبَيِّنَاتِ فَمَا كَانُواْ لِيُؤْمِنُواْ بِمَا كَذَّبُواْ بِهِ مِن قَبْلُ كَذَلِكَ نَطْبَعُ عَلَى قُلوبِ الْمُعْتَدِينَ )

اس كے بعد ہم نے مختلف رسول ان كى قوموں كى طرف بھيجے اور وہ ان كے پاس كھلى ہوئي نشانياں لے كر آئے ليكن وہ لوگ پہلے انكار كرنے كى بنا پر ان كى تصديق نہ كر سكے اور ہم اسى طرح ظالموں كے دل پر مہر لگاديتے ہيں _

۱_ خدا تعالى نے حضرت نوح(ع) اور حضرت موسى (ع) كے درميان والے زمانے ميں عظيم پيغمبروں كو بھيجا_

و اتل عليهم نبا نوح ثم بعثنا من بعده رسلا ثم بعثنا من بعد هم موسى

۲_ حضرت نوح(ع) اور حضرت موسى (ع) كے درميا ن والے زمانے ميں بھيجے گئے ہر نبى كى ذمہ دارى تھى اپنى قوم كو ہدايت كرنا_و اتل عليهم نبا نوح ثم بعثنا من بعده رسلا الى قومهم ثم بعثنا من بعدهم موسى

۳_ حضرت نوح(ع) كے بعد آنے والے پيغمبروں نے جب اپنى اپنى قوم كى طرف سے جھٹلانے اور مقابلہ كرنے كا سامنا كيا تو اپنے دعوى كى سچائي كو ثابت كرنے كيلئے لوگوں كے سامنے واضح دلائل اور معجزات پيش كئے_ثم بعثنا من بعده رسلا الى قومهم فجاؤهم بالبينات

ہو سكتا ہے اس آيت ميں ''بينات'' معجزوں كو بھى شامل ہو_

۵۴۹

۴_ حضرت نوح(ع) كے بعد جو بھى پيغمبر آيا اسكى قوم اسكے مقابلے ميں كھڑى ہوگئي ، اسكى رسالت كا انكار كيا اور اس پر جھوٹ بولنے كى تہمت لگائي_ثم بعثنا من بعده رسلا الى قومهم فجاؤ هم بالبينات فما كانوا ليؤمنوا بما كذبوا به من قبل

''فجائوہم '' ميں ''فا'''' فصيحہ '' ہے اور اپنے سے پہلے جملے كے حذف ہونے پر دلالت كر رہى ہے اور در اصل يوں تھا'' ...رسلا الى قومهم فكذبوهم فجائوهم بالبينات ...''

۵_ حضرت نوح(ع) كے بعد آنے والے پيغمبروں نے باوجود اسكے كہ واضح دليليں اور معجزے دكھائے ليكن انہيں جھٹلانے والوں نے جھٹلانے اور ايمان نہ لانے پر اصرار جارى ركھا_

فجاؤهم بالبينات فما كانوا ليؤمنوا بما كذبوا به من قبل

مندرجہ بالا مطلب اس بنا پر ہے كہ '' قبل'' كا مضاف اليہ ضمير ہو جو اس ''مجي ي'' كى طرف لوٹ رہى ہو جو '' جائوہم بالبينات '' سے سمجھ آرہا ہے_

۶_ پيغمبروں كو جھٹلانے والى اقوام كے دلوں پر چونكہ مہريں لگى ہوئي تھيں اسلئے واضح دلائل اور معجزات كے باوجود وہ انكى نبوت كو قبول كرنے پر قادر نہيں تھے_فما كانوا ليؤمنوا بما كذبوا به من قبل كذلك نطبع على قلوب المعتدين

''فما آمنوا بما كذبوا بہ '' كى بجائے'' فما كانوا ليؤمنوا'' كى تعبير بتاتى ہے كہ ايك قسم كى ركاوٹ تھى جوانہيں ايمان لانے سے روك رہى تھي_ بعد والے جملے ميں اس مانع كو '' طبع قلوب'' كے ساتھ بيان كيا گيا ہے_

۷_ پيغمبروں كى رسالت كو جھٹلانا تاريخ ميں ہميشہ رہا ہے_فكذبوه ثم بعثنا من بعده رسلا فما كانوا ليؤمنوا بما كذبوا به من قبل

۸_ خدا تعالى نے حضرت نوح(ع) كے بعد آنے والے پيغمبروں كو جھٹلانے والوں كے دلوں پر انكے اندر ظلم اور حق دشمنى كے راسخ ہونے كى وجہ سے مہر لگادى تھى _فماكانوا ليؤمنوا بما كذبوا به من قبل كذلك نطبع على قلوب المعتدين

اسم فاعل '' المعتدين '' كو بغير زمانے كے لحاظ اور مفعول كے لانا بتاتا ہے كہ مبداء اشتقاق ''اعتدا'' جھٹلانے والوں كى ذات ميں موجود تھا_

۹_ حضرت نوح(ع) كے بعد آنے والے پيغمبروں كو جھٹلانے

۵۵۰

والے متجاوز اور حق دشمن لوگ تھے_فما كانوا ليؤمنوا بما كذبوا به من قبل كذلك نطبع على قلوب المعتدين

۱۰_ انسان كے نفس ميں تجاوز اور حق دشمنى كا راسخ ہوجانا اسكے دل پر مہر لگنے اور اسكے ہدايت كو قبول نہ كرنے كا سبب بنتا ہے_فماكانوا ليؤمنوا كذلك نطبع على قلوب المعتدين

۱۱_تجاوز كرنے والوں كے دلوں كو ہدايت قبول كرنے كے قابل نہ چھوڑنا خدا تعالى كى تبديل نہ ہونے والى سنت اور قانون ہے_كذلك نطبع على قلوب المعتدين

۱۲_ دل، كفر و ايمان كا مركز ہے_فما كانوا ليؤمنوا كذلك نطبع على قلوب المعتدين

۱۳_ امام صادق (ع) سے ( نسل آدم ) كے بارے ميں روايت كى گئي ہے كہ آپ(ع) نے فرمايا''... فمنهم من ا قر بلسانه فى الذر و لم يؤمن بقلبه فقال الله '' فما كانوا ليؤمنوا بما كذبوا به من قبل'' (۱)

ان ميں سے بعض نے عالم ذر ميں زبان كے ساتھ اقرار كيا ليكن دل سے ايمان نہ لائے اسى كو خدا تعالى نے يوں فرمايا ہے '' ايمان نہيں لاتے اس پر كہ جسے پہلے جھٹلا چكے ہيں ''

انبياء:ان پر تہمت لگانا ۴; انكا معجزہ ۳; انكا ہدايت كرنا ۲; انكو جھٹلانے والوں كا تجاوز گر ہونا ۸،۹; انكى اقوام كى تہمتيں ۴;ان كى تاريخ ۱،۲،۴،۵،۷;انكى حقانيت كے دلائل ۳; انكى ذمہ دارى كا دائرہ كار ۲; انہيں جھٹلانا ۷; انہيں جھٹلانے والوں كا عاجز ہونا ۶;انہيں جھٹلانے والوں كا ليچڑپن ۵;انہيں جھٹلانے والوں كى حق دشمنى ۸،۹; انہيں جھٹلانے والوں كے دلوں پر مہر لگانا ۶،۸; انہيں جھٹلانے والے ۴،۵،۸،۹;حضرت موسى (ع) سے پہلے كے انبياء ۱،۲;حضرت نوح(ع) كے بعد كے انبياء ۱،۲ ،۳ ،۴ ،۵ ،۸،۹

ايمان :اس كا مركز۱۲

تجاوز :اس كے اثرات ۱۰تجاوز كرنے والے ۸،۹

انكا ہدايت ناپذير ہونا ۱۱

حق:حق دشمن لوگ ۸،۹; حق دشمنى كے اثرات ۱۰

خدا تعالي:

____________________

۱) تفسير قمى ج ۱ ص ۲۴۸_ نور الثقلين ج ۲ ص ۹۶ح ۳۵۳_

۵۵۱

اسكى سنتيں ۱۱; اسكے افعال ۸

دل:اس كا كردار ۱۲;اس پر مہر لگنے كے اثرات ۶; اس پر مہر لگنے كے عوامل ۱۰

روايت :۱۳

كفر:اس كا مركز ۱۲;اسكے عوامل ۱۳; يہ عالم ذر ميں ۱۳

ہدايت :اسے قبول نہ كرنے كے عوامل ۱۰

آیت ۷۵

( ثُمَّ بَعَثْنَا مِن بَعْدِهِم مُّوسَى وَهَارُونَ إِلَى فِرْعَوْنَ وَمَلَئِهِ بِآيَاتِنَا فَاسْتَكْبَرُواْ وَكَانُواْ قَوْماً مُّجْرِمِينَ )

پھر ہم ان رسولوں كے بعد فرعون اوراس كى جماعت كى طرف موسى (ع) اور ہارون كو اپنى نشانياں دے كر بھيجاتو ان لوگوں نے بھى انكار كرديا اور وہ سب بھى مجرم لوگ تھے _

۱_حضرت موسى (ع) اور حضرت ہارون (ع) كى بعثت ، حضرت نوح كے بعدآنے والے عظيم پيغمبروں كى بعثت كے بعد تھى _و اتل عليهم نبا نوح ثم بعثنا من بعده رسلاً ثم بعثنا من بعد هم موسى و هارون

۲_ خدا تعالى كى طرف سے موسى اور ہارن (ع) كو حكم تھا كہ وہ اپنى رسالت كا فرعون اور حكومت كے ديگر ذمہ دار لوگوں كے سامنے اعلان كريں اور انہيں ايمان كى طرف دعوت ديں _ثم بعثنا من بعدهم موسى و هارون الى فرعون و ملائه

ملا كا معنى ہے سردار لوگ (لسان العرب)

۳_ حضرت موسى (ع) اور حضرت ہارون (ع) كے پاس اپنى نبوت كو ثابت كرنے كيلئے كئي معجزات تھے_

ثم بعثنا موسى و هارون بآياتنا

بعد والى آيت كے اس جملے '' قالوا ان ہذا لساحر مبين'' سے استفادہ ہوتا ہے كہ اس آيت ميں '' آى ت ''سے مراد وہ كام ہيں جنہيں انجام دينے كى بشر ميں توانائي نہيں ہے بلكہ يقينا يہ خدا كے ا فعال ہيں جو انسان كے ہاتھوں انجام پاتے ہيں _

۴_ ہارون (ع) : رسالت اور فرعون اور حكومت كے ديگر سر كردہ افراد كا مقابلہ كرنے ميں حضرت موسى كے شريك تھے_

۵۵۲

ثم بعثنا من بعدهم موسى و هارون الى فرعون و ملائه

۵_ معجزات ، خدا تعالى كے افعال ہيں جو انبياء (ع) كے ذريعے وقوع پذير ہوتے ہيں _ثم بعثنا بآياتنا

مندرجہ بالا نكتہ آيات ( معجزات ) كے ''نا '' كى طرف مضاف ہونے سے حاصل ہوتا ہے _

۶_ فرعون اور اسكے ساتھي، لوگوں كے نظرياتى تمايلات ميں بنيادى كردار ركھتے تھے_

ثم بعثنا من بعد هم موسى و هارون الى فرعون و ملائه

چونكہ خدا تعالى نے موسى و ہارون كو; كہ جنہيں لوگوں كى ہدايت كيلئے مبعوث كيا گيا تھا; بلاواسطہ طور پر فرعون اور اسكے ساتھيوں كى طرف بھيجا اس سے مندرجہ بالا مطلب حاصل ہوتا ہے_

۷_ فرعون اور اسكے ساتھيوں نے موسى و ہارون كى رسالت كى حقانيت كى نشانيوں كا مشاہدہ كرنے كے باوجود انكى رسالت كا انكار كيا_ثم بعثنا من بعدهم موسى و هارون الى فرعون و ملائه بآياتنا فاستكبروا

۸_ فرعون اور اسكے ساتھيوں كا احساس برترى ، انكے موسى و ہارون كى رسالت كو قبول كرنے سے مانع تھا_

ثم بعثنا من بعدهم موسى و هارون الى فرعون و ملائه بآياتنا فاستكبروا

۹_ فرعون اور اسكے ساتھى تباہى پھيلانے والے اور مجرم لوگ تھے_الى فرعون و ملائه و كانوا قوما مجرمين

۱۰_ فرعون اور اسكے ساتھيوں كا مسلسل جرم كرنا، انكے موسى و ہارون كى رسالت كو قبول كرنے سے سركشى كا عامل بنا _ثم بعثنا موسى و هارون الى فرعون و ملائه بآياتنا فاستكبروا و كانوا قوما مجرمين

۱۱_ مسلسل جرم اور تباہ كارى انسان كے اندر استكبارى اور حق كو قبول نہ كرنے والى فطرت كے پيدا ہونے كاسبب بنتى ہے_فاستكبروا و كانوا قوما مجرمين

استكبار:اس كا پيش خيمہ ۱; اسكے اثرات ۸

انبياء (ع) :انكا نقش وكردار ۵;انكى تاريخ ۱; حضرت نوح (ع) كے بعد كے انبياء ۱

۵۵۳

ايمان :اسكى دعوت ۲

جرائم :انكے دوام كے اثرات ۱۱

حق:اسے قبول كرنے كے موانع ۸;اسے قبول نہ كرنے كا پيش خيمہ ۱۱; اسے قبول نہ كرنے كے عوامل ۱۰

خدا تعالي:اسكے افعال ۵

فرعون :اس كا استكبار ۸; اس كا حق كو قبول نہ كرنا ۸،۱۰;اس كا فساد پھيلانا ۹،۱۰;اس كا كردار ۶; اس كا ليچڑپن ۷; اس كا مجرم ہونا ۹; يہ اور لوگوں كا عقيدہ ۶

فرعونى سردار:انكا استكبار ۸; ان كا حق كو قبول نہ كرنا ۸،۱۰;انكا فساد پھيلانا ۹،۱۰;انكا كردار ۶; انكا ليچڑپن ۷;انكا مجرم ہونا ۹; يہ اور لوگوں كا عقيدہ ۶

فساد پھيلانا :اسكے استمرار كے اثرات ۱۰،۱۱

مجرمين :۹

معجزہ :اس كا سرچشمہ ۵

موسى :انكا مبارزت كرنا ۴; انكو جھٹلانے والے ۷،۸،۱۰; انكى بعثت كى تاريخ ۱;انكى دعوت ۲; انكى رسالت ۲; انكى رسالت كا شريك ۴; انكى نبوت كے دلائل ۳; انكے معجزوں كا متعدد ہونا ۳; يہ اور فرعون ۲،۴; يہ اور فرعونى سردار ۲،۴

حضرت ہارون (ع) :انكا مبارزت كرنا ۴; انكو جھٹلانے والے ۷،۸،۱۰; انكى بعثت كى تاريخ ۱;انكى دعوت ۲; انكى رسالت ۲،۴; انكى نبوت كے دلائل ۳; انكے معجزوں كا متعدد ہونا۳; يہ اور فرعون ۲،۴; يہ اور فرعونى سردار ۲،۴

۵۵۴

آیت ۷۴

( فَلَمَّا جَاءهُمُ الْحَقُّ مِنْ عِندِنَا قَالُواْ إِنَّ هَـذَا لَسِحْرٌ مُّبِينٌ )

پھر جب موسى ان كے پاس ہمارى طرف سے حق لے كر آئے تو انھوں نے كہا كہ يہ تو كھلا ہو جادو ہے _

۱_ معجزہ ايك واقعى اور حق امر كا وقوع پذير ہونا ہے_فلما جاء هم الحق من عندنا قالوا ان هذالسحر مبين

۲_ حضرت موسى (ع) نے اپنى اور ہارون (ع) كى نبوت كو ثابت كرنے كيلئے فرعون اور اسكے ساتھيوں كو وہ عظيم معجزہ دكھايا كہ جسكے حق اور الہى ہونے ميں كسى قسم كا شبہ نہ تھا _فلما جاء هم الحق من عندنا

۳_ معجزہ خدا تعالى كا فعل ہے جو انبياء(ع) كے ذريعے وقوع پذير ہوتا ہے_فلما جاء هم الحق من عندنا

۴_ انبياء (ع) كے معجزات الہى سرچشمہ كے حامل ہيں _فلما جاء هم الحق من عندنا

۵_ فرعون اور اسكے ساتھيوں نے حضرت موسى (ع) كے عظيم معجزے كا مشاہدہ كرنے كے باوجود اسے واضح جادو قرار ديا اور حضرت موسى (ع) پر جادوگر ہونے كى تہمت لگائي_فلما جاء هم الحق من عندنا قالوا ان هذا لسحر مبين

۶_فرعون اور اسكے ساتھيوں كى طرف سے حضرت موسى كے عظيم معجزے پر جادو كى تہمت لگانے كا سرچشمہ انكى سركش اورمجرمانہ فطرت تھى _فاستكبروا و كانوا قوما مجرمين_ فلماجاء هم الحق من عندنا قالوا ان هذا لسحر مبين

۷_ سحر اور جادو ، باطل اور حقيقت سے خالى ہے_فما جاء هم الحق من عندنا قالوا ان هذا لسحر مبين

۵۵۵

انبياء (ع) :انكا معجزہ ۴;انكا نقش و كردار ۳

جادو :اس كا بطلان ۷

خدا تعالى :اسكے افعال ۳

فرعون :اسكى تہمتوں كا سرچشمہ ۶; اسكى تہمتيں ۵;اسكى نافرمانى كے اثرات ۶; اسكے فساد پھيلانے كے اثرات ۶; يہ اور موسى (ع) ۵،۶

فرعونى سردار :انكى تہمتوں كا سرچشمہ ۶;انكى تہمتيں ۵ ; انكى نافرمانى كے اثرات ۶;انكے فساد پھيلانے كے اثرات ۶;

يہ اور موسى ۵،۶

معجزہ :اس كا سرچشمہ ۳،۴; اس كى حقيقت ۱

موسى (ع) :ان پر جادو كى تہمت ۵،۶; انكا فرعون كے سامنے استدلال ۲; انكا فرعونى سرداروں كے سامنے استدلال۲; انكے معجزے كى حقانيت ۲

ہارون(ع) :انكے معجزے كى حقانيت ۲

آیت ۷۷

( قَالَ مُوسَى أَتقُولُونَ لِلْحَقِّ لَمَّا جَاءكُمْ أَسِحْرٌ هَـذَا وَلاَ يُفْلِحُ السَّاحِرُونَ )

موسى نے جواب ديا كہ تم لو گ حق كے آنے كے بعد اسے جادو كہہ رہے ہو كيا يہ تمھار ے نزديك جادو ہے جب كہ جادو گر كبھى كا مياب نہيں ہوتے _

۱_ حضرت موسى (ع) نے فرعون اور اسكى حكومت كے ذمہ دار لوگوں كى اسلئے سرزنش اور مذمت كى كہ انہوں نے اس معجزے كا انكار كيا جسكے حق ہونے ميں كوئي شك و شبہ نہيں تھا_قال موسى اتقولون للحق لما جاء كم ا سحر هذا

۲_ حضرت موسى (ع) نے فرعون اور اسكے ساتھيوں كى طرف

۵۵۶

سے معجزے كے انكار اور اسے جادو قرار دينے پر اظہار تعجب كيا _ا سحر هذا

۳_ معجزہ، ايك واقعى اور حقيقى امر ہے_ا تقولون للحق لما جاء كم ا سحر هذا

۴_ حضرت موسى (ع) نے اپنے كام كے جادو ہونے كى نفى كى اور اسكے معجزہ ہونے كو واضح اور غير قابل ترديد قرار ديا _

ا تقولون للحق لما جاء كم ا سحر هذا

استفہام انكارى ، اسم اشارہ اور سابقہ جملے كو مدنظر ركھتے ہوئے جملہ '' ا سحر ہذا'' كا معنى يوں ہوگا يہ عمل جادو نہيں ہے اور اسكے حق اور معجزہ ہونے كا انكار تعجب آور ہے_

۵_ جادوگر لوگ كاميابى سے محروم ہيں _لا يفلح الساحرون

۶_ حضرت موسى (ع) پہلے سے ہى اپنے اہداف كى كاميابى اور فرعون كى شكست كو جانتے تھے_و لا يفلح الساحرون

فلاح كا معنى ہے كاميابى اور ہدف كا پالينا (مفردات راغب)

۷_ حضرت موسى (ع) نے اپنے جادوگر ہونے كى نفى كرنے كے ساتھ ساتھ فرعون اور اسكے ہم نواؤں كو شكست كى دھمكى دى اور انكے سامنے اپنى يقينى كاميابى كا اعلان كيا _و لا يفلح الساحرون

۸_ جادوگر لوگ كامياب ہونے اور اپنے اہداف تك پہنچنے كى توانائي نہيں ركھتے _لا يفلح الساحرون

جادوگر لوگ:انكا عاجز ہونا ۸; انكا محروم ہونا ۵

فرعون :اسكى دھمكى ۷; اسكى مذمت ۱

فرعونى سردار:انكو دھمكى ۷; انكى مذمت ۱

كاميابى :اس سے محروم لوگ ۵

معجزہ :اسكى حقيقت ۳

موسى (ع) :انكا تعجب ۲; انكا قصہ ۲،۴،۷;انكى پيشين گوئي ۶،۷; انكى دھمكياں ۷; انكى طرف سے مذمت ۱; انكے معجزہ كا واضح ہونا ۴; يہ اور جادوگر ہونا ۴،۷; يہ اور فرعون ۱،۲; يہ اور فرعون كى شكست ۷; يہ اور فرعونى سردار ۱،۲;يہ اور فرعونى سرداروں كى شكست ۶،۷

۵۵۷

آیت ۷۸

( قَالُواْ أَجِئْتَنَا لِتَلْفِتَنَا عَمَّا وَجَدْنَا عَلَيْهِ آبَاءنَا وَتَكُونَ لَكُمَا الْكِبْرِيَاء فِي الأَرْضِ وَمَا نَحْنُ لَكُمَا بِمُؤْمِنِينَ )

ان لوگوں نے كہا كہ تم يہ پيغام اس لئے لائے ہو كہ ہميں باپ دادا كے راستے سے منحرف كردو او ر تم دونوں كو زمين ميں حكومت و اقتدار مل جائے اور ہم ہرگز تمھارى بات ماننے والے نہيں ہيں _

۱_ فرعون اور اسكے حاشيہ برداروں نے حضرت موسى (ع) كى باتيں سننے كے بعد ان پر اور حضرت ہارون پر حكومت گرانے كى كوشش كرنے كا الزام لگايا_قال موسى قالوا ا جئتنا لتلفتنا عما وجدنا عليه آباء نا و تكون لكما الكبريائ

۲_فرعون اور اسكے حاشيہ برداروں نے حضرت موسى (ع) پر تہمت لگائي كہ انكى كوشش ہدايت كيلئے نہيں بلكہ انہں اپنے آباء و اجداد كى سنت اور روش سے ہٹانے اور سرزمين مصر اور اسكى حكومت پر قبضہ كرنے كيلئے ہے_

قالوا ا جئتنا لتلفتنا عما وجدنا عليه آباء نا و تكون لكما الكبرياء فى الارض

۳_ فرعون اور اسكے حاشيہ برداروں نے حضرت موسى اور حضرت ہارون پر قدرت كو صرف اپنے ہاتھ ميں ركھنے كى تہمت لگائي _و تكون لكما الكبرياء فى الارض

مندرجہ بالا نكتہ'' تكون'' كى خبر كے اسكے اسم پر مقدم ہونے سے كہ جو ہو سكتا ہے حصر كيلئے ہو حاصل ہوتا ہے_

۴_ گذشتہ لوگوں كى جاہلانہ رسوم كى اندھى تقليد، تكامل ميں ركاوٹ بنتى ہے_قالوا ا جئتنا لتلفتنا عما وجدنا عليه آباء نا

۵_ حضرت موسى (ع) كے زمانہ رسالت ميں سرزمين مصر كى حكومت اور قدرت فرعون اور اسكے حاشيہ برداروں كے ہاتھوں ميں تھى _

۵۵۸

قالوا ا جئتنا و تكون لكما الكبرياء فى الارض

۶_ دين اور سياست كا آپس ميں گہرا رابطہ ہے اور يہ ايك دوسرے سے جدا نہيں ہوسكتے_

قالوا ا جئتنا لتلفتنا عما وجدنا عليه آباء نا و تكون لكما الكبرياء فى الارض

۷_ فرعونى معاشرے كے اجتماعى نظام كى بنياد جاہلانہ اور موروثى ثقافت و نظريات پر تھى _

ا جئتنا لتلفتنا عما وجدنا عليه آباء نا و تكون لكما الكبرياء فى الارض

۸_ فرعون اور اسكے حاشيہ بردار لوگ اپنى قدرت و طاقت كى بقا گذشتہ لوگوں كے طرز زندگى كے دفاع ميں سمجھتے تھے_

قالوا ا جئتنا لتلفتنا عما وجدنا عليه آباء نا و تكون لكما الكبرياء فى الارض

۹_ فرعون اور اسكے حاشيہ برداروں نے موسى و ہارون كو بتايا كہ وہ انكى دعوت كو قبول نہيں كريں گے اور انكے سامنے نہيں جھكيں گے_و ما نحن لكما بمؤمنين

''لكما'' كے لام كے قرينے سے كلمہ ''مؤمنين'' ميں جھكنے كا معنى تضمين كيا گيا ہے_

تعصب:جاہليت كى متعصب رسوم كے اثرات ۴; ناپسنديدہ تعصب ۴

تكامل :اسكے موانع ۴

دين :دين و سياست ۶

سرزمين :سرزمين مصر كى تاريخ ۵; سرزمين مصر كے حكمران ۵

فرعون :اس كاكفر ۹; اس كا ليچڑپن ۹; اسكى تہمتيں ۱،۲،۳; اسكى سوچ۸; اسكى قدرت ۸;اسكے زمانے كے معاشرے كى خصوصيات ۷; يہ اور سرزمين مصر ۵; يہ اور گذشتہ لوگوں كى رسوم ۸;يہ اور موسى (ع) كى دعوت ۹; يہ اور ہارون (ع) كى دعوت ۹

فرعونى سردار:انكا كفر ۹; انكى تہمتيں ۱،۲،۳; انكى سوچ۸; انكى قدرت ۸;يہ اور گذشتہ لوگوں كى رسوم ۸; يہ اور مصر كى سرزمين ۵; يہ اور موسى (ع) كى دعوت ۹; يہ اور ہارون (ع) كى دعوت ۹

موسى (ع) :ان پر طاقت حاصل كرنے كى تہمت لگانا ۱،۲،۳; يہ اور سرزمين مصر ۲; يہ اور فرعون كا تختہ الٹنا ۱

ہارون(ع) :ان پر طاقت حاصل كرنے كى تہمت لگانا ۱،۳; يہ اور فرعون كا تختہ الٹنا ۱

۵۵۹

آیت ۷۹

( وَقَالَ فِرْعَوْنُ ائْتُونِي بِكُلِّ سَاحِرٍ عَلِيمٍ )

اور فرعون نے كہا كہ تمام ہوشيار ماہر جادو گروں كو ميرے پاس حاضر كرو _

۱_ فرعون نے حضرت موسى (ع) اور انكے عظيم معجزے كا مقابلہ كرنے كيلئے سب ماہر اور قابل جادوگروں كو دارالحكومت ميں حاضر كرنے كا حكم ديا _و قال فرعون ائتونى بكل ساحر عليم

۲_ حضرت موسى (ع) كى شخصيت نے فرعون كو اسقدر پريشان كيا اور اسے دھمكايا كہ فرعون نے انكے مقابلے كى قيادت خود كرنے كا فيصلہ كيا_و قال فرعون ائتونى بكل ساحر عليم

۳_ فرعون كے زمانے ميں سحر اور جادو ايك رائج علم تھا اور بہت سارے ماہر جادوگر مصر ميں رہتے تھے_

قالوا ان هذا لسحر و لا يفلح الساحرون و قال فرعون ائتونى بكل ساحر عليم

۴_ فرعو ن نے حضرت موسي(ع) اور ہارون (ع) كا مقابلے كرنے كيلئے جادو كا سہارا ليا _

قال فرعون ائتونى بكل ساحر عليم

جادو:اسكى تاريخ ۳; يہ فرعون كے زمانے ميں ۳

سرزمين :سرزمين مصر ميں جادوگر۳

فرعون :اس كا جادو سے مدد لينا ۴;ا س كا قصہ ۴;اس كا مقابلہ ۱،۲; اسكے حكم۱; اسكے مقابلے كى روش ۴; يہ اور جادوگروں كو جمع كرنا ۱;يہ اور موسى (ع) ۲،۴; يہ اور موسى (ع) كا معجزہ ۱; يہ اور ہارون(ع) ۴

۵۶۰