تفسير راہنما جلد ۷

تفسير راہنما 7%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 746

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 746 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 194969 / ڈاؤنلوڈ: 4799
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۷

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

يہى كفر ونفاق كے گناہ كے برابر ہے _و عدالله المنافقين و الكفار نار جهنم خالدين فيها هى حسبهم

۹_ جو منافقين ، خدا ، پيغمبر(ص) اور آيات الہى كا مذاق اڑاتے ہيں خدا تعالى بھى ان كا مذاق اڑاتا ہے_

قل ابالله و آياته و رسوله كنتم تستهزؤن و عدالله المنافقين نار جهنم خالدين فيها هى حسبهم

(وعيد) كى جگہ لفظ ( وعد) كا استعمال نيز ( ہى حسبہم ) كى تعبير ايك قسم كے مذاق اڑانے پر دلالت كرتى ہے اور ہو سكتا ہے يہ منافقين كے خدا و كے مذاق اڑانے كا مناسب جواب ہو_

۱۰_ منافقين و كفار پر خدا تعالى كى نفرين اور لعنت ہے اور وہ اسكى رحمت سے ہميشہ كيلئے محروم ہيں _

المنافقين و الكفار لعنهم الله

۱۱ _ منافقين و كفار پر لعن و نفرين كا جائز ہونا_المنافقين والكفار لعنهم الله

۱۲_ منافقين و كفار كا رحمت الہى سے محروم ہونا ان كيلئے ہميشگى عذاب و رنج و الم كا سبب ہے_

و لعنهم الله و لهم عذاب مقيم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ (عذاب مقيم ) نفرين الہى كے نتيجے ميں انكے رحمت سے دور ہونے كى صورت ميں ہو _

۱۳_ آتش جہنم ميں ہميشہ رہنا دوزخيوں كے عادى ہو جانے يا رنج و عذاب كے كم ہو جانے كا سبب نہيں بنے گا_*

نار جهنم خلدين فيها هى حسبهم و لهم عذاب مقيم

(نار جہنم ) كے بعد( و لہم عذاب مقيم ) كا تكرار ہو سكتا ہے اس وہم كو دور كرنے كيلئے ہو كہ دوزخى لوگ اس ميں ہميشہ رہ كر اسكے ساتھ مأنوس ہو جائيں گے_

آيات خدا:ان كا مذاق اڑانے والے ۹

اسلام:صدر اسلام كى تاريخ ۵

جہنم:اس كا ہميشہ رہنا ۷،۸; اس ميں ہميشہ رہنا ۱،۱۳; اس ميں ہميشہ رہنے والے ۱;عذاب جہنم كى خصوصيات ۱۳

جہنمى لوگ:۱

ان كا ہميشہ رہنا ۶; انكا عذاب ۱۳

خدا تعالى :اسكى دھمكياں ۱; اسكى سزائيں ۴; اس كى طرف سے مذاق اڑانا ۹ ; اسكى طرف سے لعنت ۱۰

۱۸۱

رحمت:اس سے محروم لوگ ۱۰، ۱۲;اس سے محروميت كے آثار ۱۲

زندگى :اخروى زندگى كا ہميشہ رہنا ۶

سزا :اخروى سزا كے مستحق ۴; اس كا گناہ كے ساتھ مناسب ہونا ۸;اس كا نظام ۲ ;اسكے درجے ۴;اس ميں برابر ہونا۲;

شرعى ذمہ دارى :اس ميں برابر ہونا ۳;شرعى ذمہ داريوں كا نظام ۳

عذاب :اسكے درجے ۷;اس ميں ہميشہ رہنے كے عوامل ۱۲

عورت:اسكى شرعى ذمہ دارياں ۳; منافق عورتيں جہنم ميں ۱; منافق عورتيں صدر اسلام ميں ۵

كفار:ان پر لعنت ۱۰،۱۱;انكى اخروى سزا ۴; انكى سزا ۷،۸،۱۲;انكى محروميت ۱۰،۱۲ ;ان كے رنج كے اسباب ۱۲; كفار جہنم ميں ۱

كفر:اسكا گناہ ۸

لعنت :جائز لعنت ۱۱; جن لوگوں پر لعنت ہے ۱۰،۱۱

محمد (ص) :آپكا(ص) مذاق اڑانے والے ۹

منافقين :ان پر لعنت ۱۰،۱۱; انكا مذاق اڑانا ۹; انكى اخروى سزا ۴; انكى سزا ۲،۷،۸،۱۲;انكى محروميت ۱۰،۱۲; ان كے رنج كے اسباب ۱۲;انكے مذاق ۹;يہ جنہم ميں ۱

نفاق :اس كا گناہ ۸

۱۸۲

آیت ۶۹

( كَالَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ كَانُواْ أَشَدَّ مِنكُمْ قُوَّةً وَأَكْثَرَ أَمْوَالاً وَأَوْلاَداً فَاسْتَمْتَعُواْ بِخَلاقِهِمْ فَاسْتَمْتَعْتُم بِخَلاَقِكُمْ كَمَا اسْتَمْتَعَ الَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ بِخَلاَقِهِمْ وَخُضْتُمْ كَالَّذِي خَاضُواْ أُوْلَـئِكَ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فِي الُّدنْيَا وَالآخِرَةِ وَأُوْلَئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ )

تمھارى مثال تم سے پہلے والوں كى ہے جو تم سے زيادہ طاقتور تھے اور تم سے زيادہ مالدار اور صاحب اولاد بھى تھے _ انھوں نے اپنے حصہ سے خوب فائدہ اٹھايا او ر تم نے بھى اسى طرح اپنے نصيب سے فائدہ اٹھايا جس طرح تم سے پہلے والوں نے اٹھايا اور اسى طرح لغو يات ميں داخل ہوئے جس طرح وہ لوگ داخل ہوئے تھے حالانكہ وہى وہ لوگ ہيں جن كے اعمال دنيا اور آخرت ميں برباد ہوگئے اور وہى وہ لوگ ہيں جو حقيقتاً خسارہ والے ہيں _

۱_ كفر و نفاق سابقہ ا متوں ميں بھى تھا _و عد الله المنافقين و المنافقات كالذين من قبلكم

۲_ گذشتہ تاريخ كے منافقين اور كفار كا برا انجام، باوجود اسكے كہ ان كے پاس قدرت و طاقت اور وافر مال و اولاد تھى ،ہرزمانے كے منافقين كو تنبيہ ہے _وعد الله المنافقين كالذين من قبلكمكانوا اشدّ منكم قوة و اكثر اموال

۳_ گذشتہ امتوں كے درميان عصر پيغمبر(ص) كے كفار و منافقين كى نسبت زيادہ طاقتور كفار و منافقين موجود تھے_

كانوا اشد منكم قوة و اكثر اموالا و اولاد

۴_ منافقين و كفار كا اپنى قدرت وطاقت اور زيادہ مال و اولاد پر بھروسہ اور اعتماد _كانوا اشد منكم قوة و اكثراموالا و اولاد

۵_ كوئي چيز حتى كہ برترين فوجى اور اقتصادى طاقت اور بڑى انسانى قوت بھى كفار و منافقين كو عذاب الہى سے بچا نہيں سكتى _وعد الله المنافقين و لهم عذاب مقيم _ كالذين من قبلكم كانوا اشد منكم قوة و اكثر اموالاً و اولاد

فوجى قوت پر '' قوة'' اقتصادى قوت پر ''اموالاً'' اور انسانى طاقت پر '' اولاداً'' دلالت كرتا ہے _

۱۸۳

۶_ ہر امت چاہے وہ مومن ہو يا كافر و منافق، دنياوى زندگى ميں اس كا حصہ اور نصيب ہے _

وعد الله المنافقين كالذين من قبلكم فاستمتعوا بخلاقهم فاستمتعتم بخلاقكم

۷_ كفار كى زيادہ بہرہ مندي; ان كے خلق و خو ، ماديات كے حصول كيلئے كوشش اور قدرتى تحركات كى بدولت ہے نہ خدا تعالى كے ان پر لطف و كرم كا نتيجہ_ *فاستمتعوا بخلاقهم فاستمتعتم بخلاقكم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ ہو سكتا ہے ''خلاق'' سے مراد وہ آمدنياں ہوں جو انسان كو اسكى اپنے خلق و خو كى بدولت حاصل ہوتى ہيں _

۸_ منافقين و كفار كا مادى آسائشوں ميں غرق ہونا انكى پرانى اور ہميشہ كى روش ہے_

فاستمتعوا بخلاقهم و خضتم كالذى خاضو

مندرجہ بالا نكتہ اس احتمال كى بنا پر ہے كہ ''خوض '' (غرق ہونا) سے مراد ماديات سے بہرى مندى اور ان كے گرداب ميں غرق ہونا ہو اور ''استمتعوا'' اسى كا قرينہ ہے_

۹_ خدا تعالى كى طرف سے مادى لذتوں اور آسائشوں ميں غرق ہونے كى مذمت _فاستمتعوا بخلاقهم و خضتم كالذى خاضو

يہ نكتہ اس احتمال كى بنا پر ہے كہ ''خوض ''سے مراد مادى آسائشوں ميں غرق ہونا ہو _

۱۰_منافقين و كفار كى ياوا گوئي اور الہى اقدار كا مذاق اڑانا تاريخ ميں ہميشہ انكى عادت رہى ہے_

كالذين من قبلكم و خضتم كالذى خاضو

آيت نمبر ۶۵ ميں منافقين كى يہ بات نقل ہوئي ہے كہ ( انما كنا نخوض و نلعب ) اور خدا تعالى اس آيت ميں فرمارہا ہے ( خضتم كالذى خاضوا) يعنى تمہارى يہ روش تم سے پہلوں ميں بھى موجود تھى _

۱۱_ دنيا و آخرت ميں كفار و منافقين كے اعمال كا بے ثمر اور بے قدر و قيمت ہونا _

و عدالله المنافقين اولئك حبطت اعمالهم فى الدنيا والآخرة

۱۲_ سابقہ كفار و منافقين اپنى مادى آمدنى پر پورے

۱۸۴

بھروسے كے باوجود آخر كار ان سب كو چھوڑ كر كسى توشے كے بغير چلے گئے_

كالذين من قبلكم كانوا اشدمنكم اولئك حبطت اعمالهم فى الدنيا و الاخرة

آيت مباركہ منافقين كو ڈراتے ہوئے ان كيلئے گذشتگان كا انجام بيان كررہى ہے كہ كس طرح وہ اس سب قدرت كے باوجود چلے گئے اور انكى دنياوى كوششيں بارآور ثابت نہ ہوئيں _

۱۳_ الہى اقدار كو ختم كرنے كيلئے پورى تاريخ ميں منافقين و كفار كى سب دسيسہ كاريوں كا ناكام ہوجانا ، انكى راہ پر چلنے والوں كيلئے عبرت ہے_*كالذين من قبلكم اولئك حبطت اعمالهم فى الدنيا و الآخرة

كيوں كہ ہو سكتا ہے ( اعمالہم) ميں اعمال سے مقصود انكى اديان الہى كے مقابلے ميں خيانتكارانہ روشيں ہوں _

۱۴_تاريخ ميں در حقيقت نقصان منافقين و كفار كو ہوا_و عدالله المنافقين اولئك هم الخاسرون

۱۵_ دنياوى لذتوں اور آسائشوں كا اخروى ثواب اور اقدار كے مقابلے ميں ناچيز ہونا _

فاستمتعوا بخلاقهم اولئك حبطت اعمالهم و اولئك هم الخاسرون

باوجود اس كے كہ كفار و منافقين دنيا ميں بہرہ مند تھے خدا تعالى نے انہيں واقعا گھاٹا اٹھانے والے متعارف كرايا ہے كيونكہ انكى دنياوى لذتيں محدود تھيں اور يہ لوگ اخروى ثواب سے بے بہرہ رہے_

اقدار:انكا مذاق اڑانا ۱۰

امتيں :سابقہ امتوں كے كفار ۳; سابقہ امتوں كے منافقين ۳

پاداش :اخروى پاداش كى قدر و قيمت ۱۵

تاريخ :اس سے عبرت ۱۳

ثروت:اس پر بھروسہ كرنا ۴

خدا تعالى :اسكى رحمت كى علامتيں ۷; اسكى سنتيں ۷;اسكى طرف سے مذمت ۹;اسكے عذاب كا حتمى ہونا ۵

دنيا پرستى :اسكى سرزنش ۹

۱۸۵

عبرت :اسكے عوامل۲،۱۳

قدرت:اس پر بھروسہ كرنا ۴

كفار :انكا انجام ۱۲;انكا مذاق اڑانا ۱۰;انكا نقصان اٹھانا ۱۴;انكى اولاد ۲،۴;انكى دنيا پرستى ۸; انكى سازش كا بے اثر ہونا ۱۳; انكى سيرت ۱۰; انكى صفات ۴; انكى قدرت ۴;انكے اموال ۲،۴،۱۲; ان كے انجام سے عبرت ۲; انكے عذاب كا حتمى ہونا ۵;انكے عمل كا ضائع ہونا ۱۱،۱۳; ان كے مادى وسائل ۶،۷; صدر اسلام كے كفار ۳

كفر:اسكى تاريخ ۱

كوشش:اس كے آثار ۷

لذتيں :دنياوى لذتوں كا بے قدر وقيمت ہونا ۱۵

مادى وسائل :ان سے استفادہ ۶; ان كا بے قيمت ہونا ۱۵

منافقت :اسكى تاريخ ۱

منافقين:انكا انجام ۱۲; انكا مذاق اڑانا ۱۰;انكا نقصان اٹھانا ۱۴; انكو تنبيہ ۲;انكى اولاد كى كثرت ۲،۴;انكى ثروت ۲;انكى دنيا پرستى ۸; انكى سازش كا بے اثر ہونا ۱۳; انكى سيرت ۱۰;انكى صفات ۴;انكى قدرت ۴; انكے انجام سے عبرت ۲; انكے عذاب كا حتمى ہونا ۵;انكے عمل كا ضائع ہونا ۱۱; انكے مادى وسائل ۴،۶،۱۲;منافقين صدر اسلام ميں ۳

مومنين :ان كے مادى وسائل ۶

نقصان اٹھانے والے ۱۴

۱۸۶

آیت ۷۰

( أَلَمْ يَأْتِهِمْ نَبَأُ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ قَوْمِ نُوحٍ وَعَادٍ وَثَمُودَ وَقَوْمِ إِبْرَاهِيمَ وِأَصْحَابِ مَدْيَنَ وَالْمُؤْتَفِكَاتِ أَتَتْهُمْ رُسُلُهُم بِالْبَيِّنَاتِ فَمَا كَانَ اللّهُ لِيَظْلِمَهُمْ وَلَـكِن كَانُواْ أَنفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ )

كيا ان لوگوں كے پاس ان سے پہلے والے افراد قوم نوح، عاد ، ثمود، قوم ابراہيم _ اصحاب مدين اور الٹ دى جانے والى بستيوں كى خبر نہيں آئي جن كے پاس ان كے رسول واضح نشانياں لے كر آئے ادر انھوں نے انكار كرديا_ خدا كسى پر ظلم كرنے والا نہيں ہے لوگ خود اپنے نفس پر ظلم كرتے ہيں _

۱_ خدا تعالى كى طرف سے منافقين كے گذشتہ كفار كے برے انجام سے عبرت حاصل نہ كرنے پر انكى مذمت _

و عدالله المنافقين ألم يأتهم نبأ الذين من قبلهم

۲_ عصر پيغمبر (ص) كے لوگوں كا قوم نوح ، عاد، ثمود ، ابراہيم ، اصحاب مدين اور گذشتگان كے انجام اور ان كے (قوم لوط و غيرہ) تباہ شدہ شہروں سے مطلع ہونا _ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و المؤتفكت

( ألم يأتہم ) ميں استفہام توبيخ كيلئے ہے اور كفار و منافقين كى اس بنا پر سرزنش كرنا كہ انہوں نے ا پنى پيشرو اقوام كے انجام سے عبرت حاصل نہيں كى اس بات پر دلالت كرتا ہے كہ يہ لوگ ان كے انجام سے مطلع تھے_

۳_ نوح ، عاد ، ثمود ، ابراہيم ، اصحاب مدين اور لوط كى ہلاك شدہ اقوام كى تاريخ انسانوں كيلئے باعث عبرت ہے_

ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و المؤ تفكت

۴_ انسانوں كى ہدايت كيلئے سابقہ امتوں كى تاريخ اور

۱۸۷

انجام سے استفادہ كرنا ضرورى ہے _ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و المؤتفكت

مندرجہ بالا نكتہ اس چيز سے حاصل ہوتا ہے كہ خدا تعالى نے انسانوں كى ہدايت كيلئے امتوں كى داستانيں ذكر كى ہيں _

۵_ تاريخ كى كافراقوام كى ہلاكت، تربيت كرنے والے اہم اور فائدہ سے بھر پور وقائع ميں سے ہيں _

الم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح والمؤتفكت

''نبا '' سے مراد ہے اہم اور بہت مفيد خبر

۶_ منافقين ، عذاب الہى اور اقوام نوح و عاد و ثمود و ابراہيم اور اصحاب مدين جيسے انجام ميں مبتلا ہونے كى زد ميں _

و عدالله المنافقين ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و اصحب مدين

۷_ تاريخ كى كافر اقوام كى ہلاكت خدا تعالى كے ہر زمانے كے كفار و منافقين كو دنياوى سزا دينے پر قادر ہونے كا ايك نمونہ _

ألم يأتهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و المؤ تفكت

۸_ بہت سارے شہروں كا عذاب الہى كے نزول كے نتيجے ميں تباہ و برباد ہوجانا_و المؤتفكت

( ائتفاك) كا معنى ہے منقلب ہونا اور الٹ پلٹ جانا بنا براين قرينہ مقام بتاتا ہے كہ ''مؤتفكت'' سے مراد وہ شہر ہيں جو عذاب و قہر الہى كے نتيجے ميں الٹ پلٹ گئے_

۹_ كفار و منافقين كو دنياوى اور اخروى سزا دينا، خدا تعالى كى ناقابل تغيير سنت ہے_

اولئك حبطت اعمالهم فى الدنيا و الآخرة ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و المؤ تفكت

۱۰_ علم و آگاہى سے ذمہ دارى آجاتى ہے_ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و المؤتفكات

كيوں كہ منافقين و كفار كو اس بنا پر ڈانٹ پڑى كہ انہوں نے كفر كے برے انجام سے آگاہ ہونے كے باوجود غلط راہ پر سفر جارى ركھا _

۱۱_ عصر پيغمبر(ص) كے منافقين كے مقابلے ميں نوح ، عاد ، ثمود اور ابراہيم (ع) كى اقوام اور اصحاب مدين كى زيادہ قوت و طاقت ،بہتر وسائل اور زيادہ آبادى _

كالذين من قبلهم كانوا اشد منكم قوة ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم قوم نوح و اصحب مدين

۱۲_ سابقہ كافر اقوا م كى ہلاكت ان پر پيغمبران الہى كى اتمام حجت كے بعد ہوئي _

ألم يا تهم نبأ الذين من قبلهم اتتهم رسلهم بالبينات

۱۸۸

۱۳_ہلاك ہوجانے والى سابقہ اقوام كا پيغمبر ان الہى كے ذريعہ واضح دلائل ديكھنے كے باوجود كفر اختيار كرنا _

اتتهم رسلهم بالبينات

۱۴_ اديان الہى اور خدا كے پيغمبروں كے پيغام كى بنياد واضح دلائل اور براہين ہيں _

اتتهم رسلهم بالبينات

۱۵_ انسانوں كى تربيت اور ہدايت ميں واضح بيان اور قابل فہم مطالب سے استفادہ كرنا ضرورى ہے_

اتتهم رسلهم بالبينات

۱۶_ كافر اقوام كى ہلاكت خود ان كے اپنے اعمال كا رد عمل ہے نہ خدا تعالى كى طرف سے ان پر ظلم _

فما كان الله ليظلمهم و لكن كانوا انفسهم يظلمون

۱۷_ انسانوں كيلئے حق و باطل كو واضح كردينے سے پہلے انہيں سزا دينا ظلم اور خدا تعالى سے بعيد ہے_

اتتهم رسلهم بالبينات فما كان الله ليظلمهم

خدا تعالى سے ظلم كى نفى كرنا اور پھر اسے واضح بيانات پر متفرع كرنا اس بات پر دلالت كرتا ہے كہ انسانوں كو واضح دلائل دكھائے بغير ہلاك كردينا ان پر ظلم ہے_

۱۸_كفر اختيار كرنا اور انبياء كے واضح دلائل كا انكار كرنا انسان كا خود اپنے اوپر ظلم ہے اور اسكے نتائج خود اسى كو بھگتنا ہوں گے_اتتهم رسلهم بالبينات فما كان الله ليظلمهم و لكن كانوا انفسهم يظلمون

۱۹_ انسان كا اپنى تقدير رقم كرنے ميں اختيار اور كردار _فما كان الله ليظلمهم ولكن كانوا انفسهم يظلمون

۲۰_ خدا تعالى كى سزاؤں كے نظام ميں ظلم كى گنجائش نہيں ہے_فما كان الله ليظلمهم

۲۱_ سابقہ كافر اقوام پر عذاب كا نزول ان كے مسلسل ظلم اور حق كو قبول نہ كرنے پر اصرار كے بعد ہو ا_

ولكن كانوا انفسهم يظلمون

''يظلمون'' كے ساتھ فعل '' كانوا'' استمرار پر دلالت كرتا ہے_

۲۲_ ظلم و گناہ پر اصرار عذاب الہى كے نزول كا سبب ہے_و لكن كانوا انفسهم يظلمون

اتمام حجت :۱۲،۱۷

اديان :

۱۸۹

انكى خصوصيات ۱۴;ان ميں برھان ۱۴

اقوام:انكى ہلاكت كے عوامل ۱۶; ان كے انجام سے عبرت حاصل كرنا ۴;سابقہ اقوام كا انجام ۲; سابقہ اقوام كو عذاب ۲۱; سابقہ اقوام كى ہلاكت ۷;سابقہ كافر اقوام ۱۳;كافر اقوام كا حق كو قبول نہ كرنا ۲۱; كافر اقوام كا ظلم ۲۱;كافر اقوام كوعذاب ۲۱; كافر اقوام كى ہلاكت ۵،۷،۱۲،۱۶

انبياء(ع) :انكى تعليمات كى خصوصيات ۱۴;ان كے واضح دلائل ۱۳; ان كے واضح دلائل كو جھٹلانا ۱۸; انہيں جھٹلانے كا ظلم ہونا ۱۸;انہيں جھٹلانے كے آثار ۱۸

انسان:اس كا اختيار ۱۹; اسكى تقدير ۱۹

اہل مدين:ان سے عبرت حاصل كرنا ۳; انكا انجام ۲،۶; انكى تعداد كى كثرت ۱۱;ان كے مادى وسائل ۱۱

باطل:اسے واضح كرنے كى اہميت ۱۷

تاريخ :اس سے عبرت حاصل كرنا ۱،۳،۵;اس سے عبرت حاصل كرنے كى اہميت ۴; اسے نقل كرنے كے فوائد ۵

تربيت :اسكى روش ۱۵

تقدير :اس ميں موثرعوامل ۱۹

حق:اسے قبول نہ كرنے كے آثار ۲۱; اسے واضح كرنے كى اہميت ۱۷

خدا تعالى :اس كا عذاب ۶،۸; اسكى تنزيہ ۱۷; اسكى سزاؤں كى خصوصيات ۲۰;اس كى سزاؤں كى نشانياں ۷;اسكى سنتيں ۹;اسكى طرف سے مذمت ۱; اسكى قدرت كى نشانياں ۷; خدا اور ظلم ۱۶،۱۷

خود:خود پر ظلم ۱۸

ذمہ دارى :اس كا سرچشمہ ۱۰

سزا:بتائے بغير سزا دينا ظلم ہے ۱۷; سزا كا نظام ۱۲،۱۷، ۲۰

شرعى ذمہ دارى :اسكے شرائط ۱۰

شہر :انكى ويرانى ۸

۱۹۰

ظلم:اس پر اصرار كے آثار ۲۱،۲۲

عبرت:اسكے عوامل ۳،۴

عذاب:دنيوى عذاب كے اسباب ۲۱،۲۲

علم:اسكے آثار ۱۰

عمل:اسكے آثار ۱۶

قوم ابراہيم :اس سے عبرت حاصل كرنا ۳;اس كا انجام ۲،۶; اسكى تعداد كى كثرت ۱۱;اسكے مادى وسائل ۱۱;

قوم ثمود:اس سے عبرت حاصل كرنا ۳; اس كا انجام ۲،۶;اسكى تعداد كى كثرت ۱۱;اسكے مادى وسائل ۱۱

قوم عاد:اس سے عبرت حاصل كرنا ۳; اس كا انجام ۲،۶; اسكى تعدا دكى كثرت ۱۱;اسكے مادى وسائل ۱۱

قوم لوط:اس سے عبرت حاصل كرنا ۳; اس كا انجام ۲

قوم نوح:اس سے عبرت حاصل كرنا ۳;اس كا انجام ۲،۶;اسكى تعداد كى كثرت ۱۱;اسكے مادى وسائل ۱۱

كفار:انكا انجام ۱; انكى اخروى سزا ۹; انكى دنيوى سزا ۷،۹

كفر:اس كے آثار ۱۸; اس كا ظلم ۱۸

گناہ:اس پر اصرار كے اثرات ۲۲

لوگ:صدر اسلام كے لوگوں كى گواہى ۲

مبتلا ہونا:دنياوى عذاب ميں مبتلا ہونا۶

منافقين :انكا انجام ۶; انكا عذاب ۶;انكو تنبيہ ۶;انكى اخروى سزا ۹; انكى دنيوى سزا ۷،۹;انكى مذمت ۱;صدر اسلام كے منافقين كى تعداد ۱۱; صدر اسلام كے منافقين كے مادى وسائل ۱۱

ہدايت:اسكى روش ۱۵; اسكے عوامل ۴

۱۹۱

آیت ۷۱

( وَالْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاء بَعْضٍ يَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ وَيُقِيمُونَ الصَّلاَةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَيُطِيعُونَ اللّهَ وَرَسُولَهُ أُوْلَـئِكَ سَيَرْحَمُهُمُ اللّهُ إِنَّ اللّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ )

مومن مرد اور مومن عورتيں آپس ميں سب ايك دوسرے كے ولى اور مددگار ہيں كہ يہ سب ايك دوسرے كو نيكيوں كا حكم ديتے ہيں اور برائيوں سے روكتے ہيں ،نماز قائم كرتے ہيں ،زكوة ادا كرتے ہيں اللہ اور رسول كى اطاعت كرتے ہيں _ يہى وہ لوگ ہيں جن پر عنقريب خدا رحمت نازل كرے گا كہ وہ ہر شے پر غلب اور صاحب حكمت ہے _

۱_ مومن معاشرے پر دوستى اور ولايت كے ماحول كاراج_و المؤمنون و المو منات بعضهم اولياء بعض

۲_سب مومنين ( مرد اور عورتيں ) كو خدا تعالى كى طرف سے ايك دوسرے پر ايك قسم كى سرپرستى حاصل ہے_

و المؤمنون و المو منات بعضهم اولياء بعض

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ '' يأمرون و ينہون'' كے قرينے سے ولى كا معنى ہو سرپرست_

۳_ ايمان ، مومنين كے در ميان روح دوستى كے پيدا ہونے كا سبب ہے_

و المؤمنون و المؤ منات بعضهم اولياء بعض

۴_ امر بالمعروف اور نہى عن المنكر ايسا حق ہے كہ جس كا سرچشمہ سب مومنين كى ايك دوسرے پر ولايت اور سرپرستى ہے_و المؤمنون والمؤمنات بعضهم اولياء بعض يأمرون بالمعروف و ينهون عن المنكر

۵_امر بالمعروف اور نہى عن المنكر ايمانى معاشرے كى ايك دوسرے پر سرپرستى اور محبت كا جلوہ ہے_و المؤمنون و المؤمنات بعضهم اولياء بعض يأمرون بالمعروف و ينهون عن المنكر

۶_ مومنين كيلئے ايك دوسرے كے انجام اور اعمال كى نسبت خاموش نہ رہنا ضرورى ہے _

والمؤمنون و المؤمنات بعضهم اولياء بعض يا مرون بالمعروف و ينهون عن المنكر

۷_ امر بالمعروف اور نہى عن المنكر مومنين كى سب سے اہم ذمہ دارى اور اسلامى معاشرہ كا سب سے بڑا اور واضح امتياز ہے_و المؤمنون و المؤمنات يا مرون بالمعروف و ينهون عن المنكر

۱۹۲

چونكہ سب امور اور اقدار سے پہلے امر بالمعروف اور نہى عن المنكر كو ذكر كيا گيا ہے اس سے انكى بڑى اہميت كا پتا چلتا ہے_

۸_ امر بالمعروف اور نہى عن المنكر سب كا اجتماعى فريضہ اور مردوں اور عورتوں كى مشتركہ ذمہ دارى ہے_

و المؤمنون و المو منات بعضهم اولياء بعض يأمرون بالمعروف و ينهون عن المنكر

۹_ امر بالمعروف اور نہى عن المنكرايك دائمى ذمہ دارى ہے نہ محدود وقت كيلئے _

يأمرون بالمعروف و ينهون عن المنكر

مندرجہ بالا نكتہ پر فعل مضارع ( يأمرون و ينہون ) جو مفيد استمرار ہوتا ہے دلالت كرتا ہے_

۱۰_ نماز قائم كرنا ، زكات ادا كرنا اور خدا و رسول كى اطاعت كرنا مومنين كى واضح نشانياں ہيں _

و المؤمنون و المؤمنات و يقيمون الصلاة و يؤتون الزكاة

۱۱_ شرعى ذمہ داريوں ميں سے نماز قائم كرنے اور زكات ادا كرنے كى خاص اہميت _

و المؤمنون و المؤمنات و يقيمون الصلاة و يؤتون الزكاة

باوجود اس كے كہ ( يطيعون اللہ و رسولہ) ميں سب عبادى اور غير عبادى ذمہ دارياں آجاتى ہيں پھر نماز قائم كرنے اور زكات ادا كرنے كو الگ طور پر ذكر كرنا،انكى ديگر شرعى ذمہ داريوں كى نسبت بڑى اہميت پر دلالت كرتا ہے_

۱۲_ پابندى اور استمرار سے نماز قائم كرنا ، زكات ادا كرنا اور خدا و رسول كى اطاعت كرنا سچے مومنين كى خصوصيات ہيں _

و يقيمون الصلاة و يؤ تون الزكاة و يطيعون الله و رسوله

فعل مضارع ( يقيمون ، يؤتون اور يطيعون)كا استعمال دوام اور استمرار پر دلالت كرتا ہے_

۱۳_ مومنين كيلئے عبادى اور انفرادى ذمہ داريوں كو اہميت دينے كے ساتھ ساتھ معاشرے كى اصلاح اور اسكى معاشى ضروريات كو بھى اہميت دينا ضرورى ہے_

و المؤمنون يأمرون بالمعروف و يقيمون الصلاة و يؤتون الزكاة

امر بالمعروف اور نہى عن المنكر معاشرے كى اصلاح كيلئے ، زكات ادا كرنا مومنين كى مالى ضروريات كو پورا كرنے كيلئے اور نماز قائم كرنا انسان كى انفرادى عبادات ميں سے ہے_

۱۹۳

۱۴_اسلام; عبادى ، اجتماعى اور اقتصادى سب ذمہ داريوں كو اہميت ديتا ہے اور كسى ايك حصے ميں محدود نہيں ہے_

و المؤمنون يأمرون بالمعروف و يقيمون الصلاة و يؤتون الزكاة

۱۵_ مومنين اور منافقين كى اجتماعى كاركردگى اور عادات بالكل مختلف اور متضاد ہيں _

المنافقون و المنافقات يأمرون بالمنكر و المو منون و المو منات يأمرون بالمعروف

اس آيت كو آيت ۶۷; كہ جو منافقين كى عادات كو بيان كر رہى ہے، كے مقابلہ ميں لانے سے مندرجہ بالا نكتہ حاصل ہوتا ہے_

۱۶_ ايما ن كا فرد اور معاشرے كى اصلاح اور اس سے فقر و فساد كو دور كرنے ميں تعميرى كردار _

المؤمنون يا مرون بالمعروف ...و يؤتون الزكاة

۱۷_ سچے مومنين اپنى خوشى اورر غبت كے ساتھ خدا و رسول كى اطاعت كرتے ہيں نہ بے رغبتى كے ساتھ اور مجبور ہو كر _و يطيعون الله و رسوله

( يطيعون) كے مصدر ''اطاعة '' كا معنى ہے رغبت اور ميلان كے ساتھ پيروى كرنا_

۱۸_ رسول(ص) خدا كى ان كے حكومتى و ديگر احكام ميں اطاعت خدا تعالى كى اطاعت كى طرح ضرورى ہے_

و يطيعون الله و رسوله

اطاعت رسول كا اطاعت خدا سے عليحدہ ذكر ہونا ان كے حكم كے موضوعات اور دائرہ كار كے مختلف ہونے كا اشارہ ديتا ہے_

۱۹_ رسول خدا(ص) كى مومنين پر ولايت كا سرچشمہ آنحضرت كا مقام رسالت ہے_و يطيعون الله و رسوله

۲۰_خدا تعالى كا روز قيامت مومنين كو اپنى خاص رحمت سے بہرہ مند كرنے كا وعدہ _

و المؤمنون و المؤمنات اولئك سيرحمهم الله

''يرحم'' كى بجائے ''سيرحم '' كى تعبير كہ جو مستقبل كے ساتھ مختص ہے ہو سكتا ہے قيامت كى طرف اشارہ ہو _

۲۱_ امر بالمعروف ، نہى عن المنكر ، نماز قائم كرنا ، زكات ادا كرنا اور خدا و رسول كى اطاعت خدا تعالى كى

۱۹۴

خاص رحمت كے حاصل كرنے كا ذريعہ ہے_يأمرون بالمعروف اولئك سيرحمهم الله

۲۲_ بارگاہ الہى ميں مومن مرد و عورت كے اعمال كى پاداش اور قدر و قيمت برابر ہے_

المؤمنون و المؤمنات اولئك سيرحمهم الله

۲۳_ خدا تعالى عزيز( كا مياب اور شكست ناپذير) اور حكيم(دانا) ہے_ان الله عزيز حكيم

۲۴_ خدا تعالى كا عزيز و حكيم ہونا اسكے مومنين كے ساتھ كئے گئے وعدوں اور بشارتوں كو عملى كرنے كى ضمانت ديتا ہے_

اولئك سيرحمهم الله ان الله عزيز حكيم

۲۵_ خدا تعالى كے مومنين كے ساتھ اپنى رحمت كے وعدے كا سرچشمہ اسكى حكمت ہے نہ اس وقت رحمت نازل كرنے سے ا س كا عاجز ہونا _اولئك سيرحمهم الله ان الله عزيز حكيم

ہوسكتا ہے جملہ ( ان الله ...) اس مقدر سوال كى علت كا بيان ہو كہ كيوں خداتعالى نے مومنين پر رحمت كے نزول كو آئندہ پر موكول كيا ہے _

۲۶_ امام حسين عليہ السلام سے روايت كى گئي ہے ...اور امير المومنين عليہ السلام كى طرف بھى اسكى نسبت دى گئي ہے كہ آپ نے فرمايا خداتعالى فرماتا ہے:المؤمنون و المؤمنات بعضهم اولياء بعض يا مرون بالمعروف و ينهون عن المنكر '' فبدء الله بالامر بالمعروف والنهى عن المنكر فريضة منه لعلمه بانها اذا اديت واقيمت استقامت الفرائض كله هيّنها وصعبها '' ...'' مومن مرد اور عورتيں ايك دوسرے كے ولي( يار و مددگار ) ہيں نيكى كا حكم ديتے ہيں اور برائي سے منع كرتے ہيں '' خداتعالى نے (نماز و زكات سے پہلے ) امر بالمعروف اور نہى عن المنكر سے آغاز فرمايا كيونكہ اسے علم تھا كہ اگر ان دو فريضوں پر عمل ہونا شروع ہوجائے تو ديگر سب فرائض آسان ہوں يا مشكل پابرجا ہو جائيں گے(۱)

احكام :۱۸

اسلام :اس كا اجتماعى پہلو ۱۴; اس كا اقتصادى پہلو ۱۴; اس كا عبادى پہلو ۱۴; اسكى جامعيت ۱۴; اسكى خصوصيات ۱۴

اسلامى معاشرہ:اسكى نشانياں ۷

اسماو صفات :حكيم۲۳;عزيز ۲۳

____________________

۱) تحف العقول ص ۲۳۷ _ بحار الانوار ج ۹۷ ص ۷۹ ح ۳۷_

۱۹۵

اصلاح:اسكے عوامل ۱۶

اطاعت :اطاعت خدا كے آثار ۲۱;حضرت محمد(ص) كى اطاعت۱۲;حضرت محمد (ص) كى اطاعت كا دائمى ہونا ۱۲;حضرت محمد (ص) كى اطاعت كى اہميت ۱۸; حضرت محمد (ص) كى اطاعت كے آثار ۲۱; خدا كى اطاعت ۱۰ ، ۱۷ ، ۸ ۱ ; خدا كى اطاعت كادائمى ہونا ۱۲

امر بالمعروف :اسكى اہميت ۷،۸،۹،۲۷; اسكى عموميت ۸; اسكے آثار ۲۱

ايمان :اسكے آثار ۳; اسكے اجتماعى آثار ۱۶;اسكے انفرادى آثار ۱۶; ايمان اور فقر كو ختم كرنا ۱۶

بدلہ دينے كا نظام :۲۲

پاداش :اس ميں برابرى ۲۲

حقوق :امر بالمعروف كا حق ۴،۵; حق ولايت ۴; نہى از منكر كا حق ۴،۵;

خدا تعالى :اسكى اخروى رحمت ۲۰; اسكى بشارتوں كے عملى ہونے كے عوامل ۲۴;اسكى پاداش ۲۲; اسكى حكمت ۲۴،۲۵; اسكى خاص رحمت ۲۰;اسكى خاص رحمت كے عوامل ۲۱; اسكى عزت ۲۴; اسكے وعدوں كا سرچشمہ ۲۵; اسكے وعدوں كے عملى ہونے كے عوامل ۲۴; اسكے وعدے ۲۰;خدا اور عجز ۲۵

ذمہ دارى :اجتماعى ذمہ دارياں ۸

رحمت:جن پر يہ نازل ہوگى ۲۰،۲۵

روايت:۲۶،۲۷

زكات:اس كا پابندى سے ادا كرنا ۱۲; اسكى اہميت ۱۰،۱۱; اسكے آثار ۲۱

عورت:عورت و مرد كا برابر ہونا ۲۲; عورتوں كى ذمہ دارى ۸; مومن عورتوں كے عمل كى پاداش ۲۲;مومن عورتوں كے عمل كى قدر و قيمت ۲۲

فساد:اسكے موانع ۱۶

محمد(ص) :آپ (ص) اور مومنين۱۹; آپ(ص) كامقام ۱۹;آپ(ص) كى رسالت ۱۹; آپ(ص) كى ولايت كا سرچشمہ۱۹;آپ(ص) كے حكومتى احكام ۱۸

۱۹۶

معاشرہ :اسكى اصلاح كى اہميت ۱۳; اسكى اصلاح كے عوامل ۱۶; اسكى ضروريات پورى كرنے كى اہميت ۱۳

منافقين :انكا اجتماعى موقف ۱۵;انكا عمل ۱۵; انكى صفات ۱۵

مومنين :ان پر ولايت ۱۹; انكا اجتماعى موقف ۱۵; انكا اخروى مقام ۲۰;انكا عمل ۱۵،۲۲;انكا مطيع ہونا ۱۷; ان كو بشارت ۲۴; انكى اجتماعى ذمہ دارياں ۱۳; انكى انفرادى ذمہ دارى ۱۳;انكى پاداش ۲۲;انكى خصوصيات ۱۲،۱۷;انكى دوستى ۱;ان كى ذمہ دارى ۶،۷; انكى صفات ۱۵;انكى نشانياں ۱۰; انكى ولايت ۱،۲،۴،۵،۲۶،۲۷;ان كے ساتھ وعدہ ۲۵; ان كے عمل كى قدر و قيمت ۲۲;ان كے فضائل ۲۰;ان ميں دوستى كا سرچشمہ ۳; ان ميں محبت كے آثار ۵;

يہ اور معاشرہ كى اصلاح ۱۳; يہ اور معاشرہ كى ضروريات پورى كرنا ۱۳; يہ اور منافقين ۱۵

نماز:اسے پابندى سے قائم كرنا ۱۲;اسے قائم كرنے كى اہميت ۱۰،۱۱;اسے قائم كرنے كے آثار ۲۱

نہى از منكر :اسكى اہميت ۷،۸،۹،۲۷;اسكى عموميت ۸;اسكے آثار ۲۱

واجبات :۱۸

آیت ۷۲

( وَعَدَ اللّهُ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَمَسَاكِنَ طَيِّبَةً فِي جَنَّاتِ عَدْنٍ وَرِضْوَانٌ مِّنَ اللّهِ أَكْبَرُ ذَلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ )

اللہ نے مومن مرداور مومن عورتوں سے ان باغات كا وعدہ كيا ہے جن كے نيچے نہريں جارى ہوں گي_ يہ ان ميں ہميشہ رہنے والے ہيں _ ان جنات عدن ميں پاكيزہ مكانات ہيں اور اللہ كہ مرضى تو سب سے بڑى چيز ہے اور يہى ايك عظيم كاميابى ہے_

۱_بہشت كے باغوں ميں كہ جن ميں نہريں جارى ہوں گى حيات جاودان ، خدا تعالى كا مومن مردوں اور عورتوں كے ساتھ وعدہ _و عدالله المؤمنين تحتهاالانهار

۲_ بہشت كے باغات ''جنات تجرى ''درختوں سے ڈھكے ہوئے_جنات تجري

(جنات كے مفرد) ''جنة ''كا معنى ہے وہ باغ كہ جسكى زمين درختوں سے ڈھكى ہوئي ہو _

۱۹۷

۳_ اخروى پاداش كے لحاظ سے مرد و زن كا برابر ہونا _و عدالله المؤمنين و المؤمنات جنات تجرى من تحتها الانهار

۴_ انسان كا باغات ،پانى اور دلكش اور دائمى گھروں كى طرف طبيعى اورفطرى ميلان اسے معنوى اقدار كى طرف مائل كرنے كا ذريعہ ہے_و عدالله المو منين و المؤمنات جنات تجري

مندرجہ بالا نكتہ ا س بات سے حاصل ہواہے كہ خدا تعالى نے انہيں طبيعى ميلانات كو انسان كى ہدايت اورا سے اقدار حاصل كرنے كى طرف مائل كرنے كا ذريعہ قرار ديا ہے_

۵_آخرت ميں انسان كى زندگى مادى اور جسمانى ہے نہ صرف معنوى اور روحاني_

وعدالله المؤمنين جنات تجرى مسكن طيبة

آخرت ميں دلكش گھروں اور درختوں سے ڈھكے باغات جيسى مادى لذتوں سے استفادہ كا لازمہ انسان كا مادى اور جسمانى وجود ہے_

۶_ ''جنات عدن'' ميں نيك كردار مومنين كيلئے عالى شان اور پاكيزہ گھر _و مسكن طيبة فى جنات عدن

مندرجہ بالا نكتہ اس احتمال كى بنا پر ہے كہ جنات عدن ايك خاص نام ہو اور يہ ''جنات تجرى ...'' كے علاوہ ہو_

۷_ بہشت كے مختلف مراتب ہيں اور اخروى پاداش تكامل كے لحاظ سے مختلف ہے_

جنات تجرى جنات عدن و رضوان من الله اكبر

مندرجہ بالا نكتے ميں ''جنات تجرى ''اور ''جنات عدن ''كے مختلف ہونے سے بہشت كے مراتب كا استفادہ ہوتا ہے اور '' رضوان من اللہ اكبر'' سے اسكى نعمتوں كے كمال كے لحاظ سے مختلف ہونے كا پتا چلتا ہے_

۸_ بہشت ميں مومنين كيلئے سب لذتوں سے برتر خدا تعالى كى خوشنودى اور رضا كا ايك پر تو ہے_*

و رضوان من الله اكبر

رضوان كا نكرہ ہونا ہوسكتا ہے تقليل كيلئے ہو يعنى حتى كہ رضوان الہى كى تھوڑى سى نسيم بھى سب لذتوں سے بڑھ كرہے_

۹_ خدا تعالى كى رضوان اور اسكى بہشتيوں سے خوشنودى ان كيلئے سب سے بڑى نعمت اور لذت ہے_

و رضوان من الله اكبر

۱۰_ بہشت ميں مادى اور معنوى لذتوں اور نعمتوں كا وجود _

۱۹۸

جنات مساكن و رضوان من الله

۱۱_ نيك عمل كے ہمراہ ايمان ، انسان كے بہشت كى دائمى نعمتوں اور عظيم كاميابى تك پہنچنے كى شرط _

و عدالله المؤمنين و المؤمنات الفوز العظيم

سابقہ آيت كو مد نظر ركھتے ہوئے '' المو منين و المؤمنات'' سے مراد دہ مومن مرد اور عورتيں ہيں كہ جو صاحبان عمل صالح ہيں _

۱۲_ انسان كى حقيقى سعادت اور كاميابى صرف خدا تعالى كى رضا اور خوشنودى كے حاصل كرنے ميں مضمر ہے_

و رضوان من اللہ ذلك ہو الفوز العظيم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ '' ذلك'' صرف '' رضوان من اللہ '' كى طرف اشا رہ ہو_

۱۳_ انسان كا بہشت كى دائمى اور مادى و معنوى نعمتوں سے بہرہ مند ہونا ہى عظيم اور بے بديل سعادت اور كاميابى ہے_

جنات مساكن طيبة و رضوان من اللہ ذلك ہو الفوز العظيم

مندرجہ بالا نكتہ اس بنا پر ہے كہ '' ذلك'' ان سب ( جنات تجرى خالدين فيہا مساكن طيبة جنات عدن و رضوان من اللہ ) چيزوں كى طرف اشارہ ہو _

۱۴_ اہل بہشت كيلئے سب سے بڑى لذت معنوى اور روحانى ہے _ورضوان من الله اكبر

۱۵_ بہشت جاويد ، درختوں سے ڈھكے باغات، دلكش گھر اور رضاء الہى خداتعالى كى طرف سے مومنين كو امر بالمعروف اور نہى عن المنكر كرنے ، نماز قائم كرنے ،زكات ادا كرنے اور خدا و رسول كى اطاعت كرنے كى پاداش ہے

و المو منون و المو منات يا مرون بالمعروف ...و يطيعون الله و رسولہ وعدالله المؤمنين ذلك ہو الفوز العظيم

۱۶_ پيغمبر اكرم(ص) سے روايت كى گئي ہے كہ آپ (ص) نے فرمايا : ''عدن دار الله التى لم ترها عين ولم تخطر على قلب بشر لا يسكنها غير ثلاثة النبيين و الصديقين والشهدائ'' ''عدن '' خداتعالى كا وہ ( مخصوص) گھر ہے كہ جسے نہ كسى آنكھ نے ديكھا ہے اور نہ كسى انسان كے دل ميں اس كا تصور آيا ہے اس ميں صرف تين گروہوں كى رہائش ہوگى انبياء ، صديقين اور شہدا_(۱)

۱۷_ امام سجاد(ع) سے روايت كى گئي ہے كہ آپ نے فرمايا :''اذا صار اهل الجنة فى الجنة فيقول لهم تبارك وتعالي: رضاى عنكم

____________________

۱)مجمع البيان ج ۵ ص ۷۷ _تفسير برہان ج ۲ ص ۱۴۵ح ۳_

۱۹۹

ومحبتى لكم خير و اعظم مما انتم فيه ...ثم قرء على بن الحسين هذه الآ ية ''وعدالله المؤمنين والمؤمنات جنات تجرى من تحتها الانهار ...ورضوان من الله اكبر ''جب اہل بہشت ، بہشت ميں ٹھہر جائيں گے تو خدا تعالى انہيں فرمائے گا ميرا تم سے راضى ہونا اور ميرى تم سے محبت بہشت كى ان سب نعمتوں سے برتر ہے جن ميں تم غرق ہوپھر امام (ع) نے اس آيت كى تلاوت فرمائي '' خدا تعالى نے مومن مردوں اور عورتوں كو بہشت كے ان باغات كا وعدہ ديا ہے كہ جن كے درختوں كے نيچے سے نہريں جارى ہيں اور خدا تعالى كى رضا اور خوشنودى ( ان سب سے ) بڑھ كرہے_(۱)

اطاعت:اطاعت خدا كى پاداش ۱۵; حضرت محمد (ص) كى اطاعت كى پاداش ۱۵

امر بالمعروف :اسكى پاداش ۱۵

انسان :اسكى اخروى حيات ۵; اسكے تمايلات ۴

ايمان:اسكے آثار۱ ۱; ايمان اور عمل صالح ۱۱

بدلہ دينے كا نظام :۳

بہشت:اس كا دائمى ہونا ۱۵; اسكى مادى لذتيں ۱۰;اسكى مادى نعمتيں ۶،۱۰،۱۳;اسكى معنوى لذتيں ۱۰،۱۴ ; اسكى معنوى نعمتيں ۱۰،۱۳;اسكى نعمتوں كى خصوصيات ۷; اسكے اسباب ۱۱،۱۵; اسكے باغات ۲،۱۵; اسكے درخت ۲،۱۵ ; اسكے گھر۶;اسكے مراتب۷; بہشت عدن ۶; بہشت عدن سے مراد ۱۶; بہشت عدن كى فضيلت ۱۶;وعدہ بہشت۱

بہشتى لوگ:ان سے راضى ہونا ۱۷;انكى بہترين لذتيں ۸،۹،۱۴; انكى بہترين نعمتيں ۹

پاداش:اخروى پاداش كے مراتب ۷;اس ميں برابر ہونا ۳

تمايلات:پانى كى طرف تمايل ۴ ;فطرت كى طرف تمايل ۴; مادى وسائل كى طرف تمايل ۴; معنوى اقدار كى طرف مائل ہونے كا پيش خيمہ۴; ہميشہ رہنے كى طرف تمايل ۴

حيات:حيات اخروى كا دائمى ہونا ۱; آخرت كى جسمانى

____________________

۱)تفسير عياشى ج ۲ ص ۹۶ ح ۸۸ _تفسير برہان ج ۲ ص ۱۴۵ ح ۱_

۲۰۰

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

من الخاسرين

۴_ آيات الہى ميں شك و ترديد انكے جھٹلانے كا سامان فراہم كرتا ہے_

فلا تكونن من الممترين و لا تكونن من الذين كذبوا بآيات الله

۵_ آيات الہى كو جھٹلانے كا نتيجہ ہے نقصان اور انسان كى سعاد ت كے سرمائے كا برباد ہوجانا_

و لا تكونن من الذين كذبوا بآيات الله فتكون من الخاسرين

۶_ قرآن كريم كو جھٹلانا ، نقصان اور سعادت كے سرمائے كے كھو جانے كا سامان فراہم كرتا ہے_

و لا تكونن من الذين كذبوا بآيات الله فتكون من الخاسرين

۷_ اپنى تقدير بنانے ميں انسان كا كردار _و لا تكونن من الذين كذبوا فتكون من الخاسرين

آيات خدا:ان ميں شك كے اثرات ۴; انہيں جھٹلانے كا پيش خيمہ ۴;انہيں جھٹلانے كے اثرات ۳،۵; انہيں جھٹلانے والے۱

انبيا(ع) :انكى اقوام اور خدا كى آيات ۱،۳

انجام :اس ميں مؤثر عوامل ۷

انسان :اس كا كردار ۷

سعادت :اس سے محروم لوگ۳;اس سے محروم ہونے كے عوامل ۳،۵،۶

قرآن كريم :اسے جھٹلانے كے اثرات ۶; قرآن كريم خدا تعالى كى نشانيوں ميں سے۲

نقصان :اسكے عوامل ۵،۶

۶۰۱

آیت ۹۶

( إِنَّ الَّذِينَ حَقَّتْ عَلَيْهِمْ كَلِمَتُ رَبِّكَ لاَ يُؤْمِنُونَ )

بيشك جن لوگوں پر كلمہ عذاب الہى ثابت ہو چكاہے ورنہ ہرگز ايمان لانے والے نہيں ہيں _

۱_خدا تعالى كى آيات اور نشانيوں كوجھٹلانا، جھٹلانے والوں كے مہلك عذاب ميں گرفتار ہونے كا سامان فراہم كرتاہے_

و لا تكونن من الذين كذبوا بآيات الله ان الذين حقت عليهم كلمت ربك

اس آيت كے پہلے والى آيت كے ساتھ ارتباط سے استفادہ ہوتا ہے كہ '' الذين حقت عليہم '' سے مراد آيات الہى كو جھٹلانے والے ہيں اور بعد والى آيت كے ذيل يعنى'' حتى يروا العذاب الاليم'' اور اس كے بعد والى آيت كے ذيل يعنى جملہ''لما آمنوا كشفنا عنهم عذاب الخزى فى الحياة الدنيا'' سے استفادہ ہوتا ہے كہ ''كلمت ربك'' سے مراد دنيا كا مہلك عذاب ہے_

۲_ جن جھٹلانے والوں كے بارے ميں خدا تعالى مہلك عذاب كا فيصلہ كرچكا ہے وہ پيغمبروں كى دعوت كو قبول كرنے كا موقع كھوچكے ہيں اور ہرگز خدا تعالى كى آيات اور نشانيوں پر ايمان نہيں لائيں گے_

ان الذين حقت عليهم كلمت ربك لا يؤمنون

۳_ آيات الہى كو جھٹلانے والوں كے بارے ميں مہلك عذاب كا فيصلہ خدا تعالى كى ربوبيت كا تقاضا ہے_

ان الذين حقت عليهم كلمت ربك

۴_ نقصان كرنے والے آيات الہى پر ايمان لانے سے محروم ہيں _

الخاسرين ان الذين حقت عليهم كلمت ربك لايؤمنون

۵_ آيات الہى كے جھٹلانے والوں كو ايمان سے محروم كرنا خداتعالى كى سنت او راسكى ربوبيت كا تقاضا ہے _

ان الذين حقت عليهم كلمت ربك لا يؤ منون

۶_ايمان سے محروم ہونے والى سنت سے دوچار ہونے

۶۰۲

كا سر چشمہ انسان كا اپنا اختيار او رارادہ ہے_

ولا تكونن من الذين كذبوا بآيات الله الذين حقت عليهم كلمت ربك لا يؤمنون

آيات خدا :انہيں جھٹلانے كے اثرات ۱; انہيں جھٹلا نے والوں كا عذاب ۱،۳; انہيں جھٹلانے والوں كى محروميت ۲ ،۵

انسان :اس كا اختيار ۶

ايمان :اس سے محروم لوگ ۲،۴،۵; اس سے محروم ہونے كا سرچشمہ ۶

خدا تعالى :اسكى ربوبيت كى شان ۳;اسكى ربوبيت كے اثرات۳،۵; اسكى سنتيں ۵،۶

عذاب :اسكے اہل ۱; اہل عذاب كا محروم ہونا ۲;مہلك عذاب كا پيش خيمہ۱

گھاٹاپانے والے لوگ:انكا محروم ہونا ۴

آیت ۹۷

( وَلَوْ جَاءتْهُمْ كُلُّ آيَةٍ حَتَّى يَرَوُاْ الْعَذَابَ الأَلِيمَ )

چاہے ان كے پاس تمام نشانياں كيوں نہ آجائيں جب تك اپنى آنكھوں سے دردناك عذاب نہ ديكھ ليں گے_

۱_جن لوگوں كے بارے ميں خدا تعالى مہلك عذاب كا فيصلہ كر چكا ہے اگر ان پر خداتعالى كے تمام معجزات اور نشانياں پيش كردى جائيں تو بھى وہ ہرگز سر تسليم خم نہيں كريں گے او رايمان نہيں لائيں گے_

ان الذين حقت عليهم كلمت ربك لا يؤ منون و لو جآء تهم كل آية

۲_جن جھٹلانے والوں كے بارے ميں مہلك عذاب كا فيصلہ ہوچكا ہے جب وہ خداتعالى كے دردناك عذاب كو ديكھيں گے او ران كے پاس سر تسليم خم كرنے كے علاوہ كوئي چارہ نہيں رہے گاتو جھٹلانے سے دستبردار ہو جائيں گے اور ايمان كا اظہار كريں گے _

۶۰۳

ان الذين حقت عليهم كلمت ربك لا يؤمنون ...حتى يروا العذاب الاليم

۳ _ مہلك عذاب، خدا تعالى كى تبديل نہ ہونے والى سنت ہے _ان الذين حققت عليهم كلمت ربك حتى يروا العذاب الاليم

۴_ عذاب الہى كو ديكھتے وقت ايمان كا فائدہ مند او ر نجات بخش نہ ہونا _لا يؤمنون ...حتى يروا العذاب الاليم

آيات خدا :انہيں جھٹلانے والے عذاب كے وقت۲

ايمان :اس سے محروم لوگ ۱; ايمان، عذاب كے وقت ۲، ۴; بے فائدہ ايمان ۴

خداتعالى :اسكى سنتيں ۳

عذاب :اسكے درجے ۲;اہل عذاب ۱; اہل عذاب پر آيات خدا كا اثر نہ كرنا ۱;اہل عذاب كا ليچڑپن ۱; دردناك عذاب ۲; مہلك عذاب كا حتمى ہونا ۳

آیت ۹۸

( فَلَوْلاَ كَانَتْ قَرْيَةٌ آمَنَتْ فَنَفَعَهَا إِيمَانُهَا إِلاَّ قَوْمَ يُونُسَ لَمَّا آمَنُواْ كَشَفْنَا عَنْهُمْ عَذَابَ الخِزْيِ فِي الْحَيَاةَ الدُّنْيَا وَمَتَّعْنَاهُمْ إِلَى حِينٍ )

پس كوئي بستى ايسى كيوں نہيں ہے جو ايمان لے آئے اور اس كا ايمان اسے فائدہ پہنچائے علاوہ قوم يونس كے كہ جب وہ ايمان لے آئے تو ہم نے اس سے زندگانى دنيا ميں رسوائي كا عذاب دفع كرديا اور انھيں اكى مدّت تك چين سے رہنے ديا_

۱_جھٹلانے والى گذشتہ اقوام كى آپ بيتى اس دعوے كى سچائي كى دليل ہے كہ مہلك عذاب جن كا مقدربن چكا ہے وہ عذاب كے واقع ہونے تك ايمان لانے كى توفيق كھو بيٹھتے ہيں _

۶۰۴

ان الذين حقت عليهم كلمت ربك لا يؤمنون فلولا كانت قرية ء امنت فنفعها ايمنه

اس آيت كے پہلے والى آيت كے ساتھ ارتباط كو مدنظر ركھتے ہوئے ہو سكتا ہے جملہ ''فلولا كانت قرية آمنت '' شرط مقدر كا جواب ہو اور اسكى تقدير يوں ہوگى ''ان كنت فى شك من ھذا فلولا كانت ...''يعنى اگر اس مطلب (جن لوگوں كے بارے ميں مہلك عذاب كا فيصلہ ہوجاتا ہے وہ وقوع عذاب كے آخرى لمحے تك ايمان نہيں لائيں گے)كے بارے ميں تمہيں شك ہے تو بتاؤ كيوں اوركس وجہ سے جھٹلانے والى گذشتہ اقوام وقوع عذاب كے آخرى لمحے تك ايمان نہ لائيں _

۲_ سابقہ جھٹلانے والى قوموں ميں سے قوم يونس كے علاوہ كوئي قوم مہلك عذاب كے نازل ہونے سے پہلے پيغمبر كو جھٹلانے سے دستبردار ہونے اوران پر ايمان كے اظہار ميں كامياب نہيں ہوسكى _

فلولا كانت قريةء امنت فنفعها ايمنها الاقوم يونس

۳_ فائدہ مند او ربارگاہ خداوند ى ميں قابل قبول ايمان وہ ہے جو مہلك عذاب كے نازل ہونے سے پہلے اور اختيار كے ساتھ ہو _ان الذين حقت عليهم لا يؤمنون حتى يروا العذاب الاليم فلو لا كانت قرية ء امنت فنفعهاايمانه

۴_ مجبور ى كى حالت ميں او رمہلك عذاب كو ديكھ كر ايمان لانا خداتعالى كو قبول نہيں ہے اوراس كا كوئي فائدہ نہيں ہے _

ان الذين حقت عليهم لا يؤمنون حتى يروا العذاب الاليم فلو لا كانت قرية ء امنت فنفعها ايمانه

۵_سابقہ اقوام كى بر وقت اور ثمر بخش ايمان نہ لانے كى وجہ سے مذمت _فلولا كانت قرية ء امنت فنفعها ايمانه

''لو لا'' '' ہلا'' كے معنى ميں ہے كہ جو گذشتہ پر ملامت اور آئندہ كى طرف ترغيب دلانے كيلئے ہے_(لسان العرب)

۶_ قوم يونس نے آغاز ميں اپنے پيغمبر(ص) كو جھٹلايا اور اسكى دعوت پر ايمان لانے سے روگردانى كي_

الّاقوم يونس لما آمنوا كشفنا عنهم عذاب

۷_ قوم يونس كو اپنے پيغمبر(ص) كو جھٹلانے اور اسكى دعوت پر ايمان نہ لانے كى وجہ سے مہلك عذاب كا خطرہ لاحق ہوگيا_الا قوم يونس لما آمنوا كشفنا عنهم عذاب الخزى فى الحياة الدنيا

۸_ جھٹلانے والى گذشتہ اقوام ميں سے صرف قوم يونس تہس نہس كردينے والے عذاب كے آنے سے پہلے جھٹلانے سے دستبردار ہوئي اور ايمان لائي_فلو لا كانت قرية آمنت فنفعها ايمانها الا قوم

۶۰۵

يونس لما آمنوا كشفنا عنهم عذاب الخزي

۹_ كافر اور جھٹلانے والے معاشرے خدا تعالى كے ذلت آميز عذاب كے خطرہ سے دوچار ہيں _

فلولا كانت قرية آمنت لما آمنوا كشفنا عنهم عذاب الخزي

۱۰_ خدا تعالى نے قوم يونس كى توبہ اور ايمان كو قبول كر ليا اور ان سے مہلك عذاب كوٹال ديا _

الا قوم يونس لما آمنوا كشفنا عنهم عذاب الخزى فى الحياة الدنيا

۱۱_ قوم يونس كا بر وقت ايمان موجب بنا كہ وہ سارى عمر دنياوى نعمتوں سے بہرہ مند رہي_

الا قوم يونس لما آمنوا كشفنا عنهم عذاب الخزى و متعنهم الى حين

۱۲_ دنيا ميں نازل ہونے والا عذاب تہس نہس كرنے والا اور ذلت آميز ہے_كشفنا عنهم عذاب الخزي

۱۳_ پيغمبروں كو جھٹلانے والے ، مستكبرين اور سركش لوگ تھے_عذاب الخزي

''خزي'' كا معنى ہے ذلت و خوارى اور عذاب كا خزى كى طرف اضافہ موصوف كا صفت كى طرف اضافہ ہے عذاب كى خزى كے ساتھ توصيف ہوسكتا ہے اس حقيقت كى طرف اشارہ ہو كہ خدا تعالى نے مہلك عذاب كو مستحقين عذاب كے اعمال و كردار كے مقابلے ميں قرار ديا ہے اور چونكہ پيغمبروں كو جھٹلانے والے مستكبر اور سركش لوگ تھے_خدا تعالى نے انہيں ايسے عذاب ميں گرفتار كيا جو انہيں پاش پاش كردے اور ذلت و خوارى ميں مبتلا كردے_

۱۴_ يونس (ع) كى آپ بيتى سب انسانى معاشروں كيلئے ايك عظيم سبق ہے_

فلولا كانت قرية آمنت فنفعهاايمانها الا قوم يونس

اس چيز كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ قوم يونس كے قصے كے سلسلے ميں اس سورت ميں صرف يہ ايك جملہ آيا ہے جو پورى آيت بھى نہيں ہے بلكہ آيت كا ايك حصہ ہے اور اس لحاظ سے يہ قوم موسى و نوح كے ساتھ قابل قياس نہيں ہے ليكن اس سورہ كو نوح يا موسى كے نام كى بجائے يونس كا نام ديا گياہے مندرجہ بالا مطلب حاصل ہوتا ہے_

آيات خدا :انہيں جھٹلانے والوں كا ذلت آميز عذاب۹

اقوام :گذشتہ اقوام كا قصہ۱;گذشتہ اقوام كى تاريخ ۲،۸; گذشتہ اقوام كى مذمت ۵

انبيا(ع) :

۶۰۶

انہيں جھٹلانے كے اثرات ۷; انہيں جھٹلانے والوں كا استكبار ۱۳; انہيں جھٹلانے والوں كا كفر ۲، ۸ ; انہيں جھٹلانے والوں كى نافرمانى ۱۳

ايمان :اس سے محروم لوگ ۱،۲;اسكے اثرات ۱۱;اس ميں اجبار ۴; اس ميں اختيار ۳; عذاب كے وقت ايمان ۲ ; قابل قدر ايمان ۱۳; بے ثمرايمان ۴،۵; مقبول ايمان ۵

عبرت :اسكے عوامل ۱۴

عذاب:اسكے اہل ۷; اسكے درجے ۹،۱۲;اہل عذاب كى محروميت كے دلائل ۱; اہل عذاب كے كفر كے

دلائل ۱;ذلت آميز عذاب ۹،۱۲; مہلك عذاب كى سختى ۱۲; مہلك عذاب كے اسباب ۷

قوم يونس (ع) :اس كا ايمان ۲،۸،۱۱; اس كا قصہ ۶،۷،۱۰; اس كا كفر ۶; اسكى توبہ كا قبول ہونا ۱۰; اسكى حيات كے اسباب ۱۱;اسكے انجام سے عبرت ۱۴; اس كے ايمان كا قبول ہونا ۱

كفار :انكا ذلت آميز عذاب ۹

مستكبرين ۱۳

يونس (ع) :انہيں جھٹلانے والے۶

آیت ۹۹

( وَلَوْ شَاء رَبُّكَ لآمَنَ مَن فِي الأَرْضِ كُلُّهُمْ جَمِيعاً أَفَأَنتَ تُكْرِهُ النَّاسَ حَتَّى يَكُونُواْ مُؤْمِنِينَ )

اور اگر خدا چاہتا تو رو ئے زمين پر رہنے والے سب ايمان لے آتے _ تو كيا آپ لوگوں پر جبر كريں گے كے سب مؤمن بن جائيں _

۱_ اگر مشيت خدا يہ ہوتى كہ انسان ايمان لے آئيں تو بلا استثنا سب كے سب ايمان لے آتے _

و لو شاء ربك لآمن من فى الارض كلهم جميعا

۲_ خدا تعالى نے انسان كو آزاد اور خودمختار پيدا كيا ہے_

۶۰۷

و لو شاء ربك لآمن من فى الارض كلهم جميعا

''شاء ''كا مفعول محذوف ہے اور '' افانت تكرہ الناس '' جو '' لوشاء ربك' پر متفرع ہے كے قرينے سے اسكى تقديريوں ہوگى : ''لوشاء ربك ان يكرہ الناس '' يعنى اگر خدا چاہتا كہ لوگوں كو ايمان پر مجبور كرے اس كا مفہوم يہ ہے كہ خدا تعالى نے نہيں چاہا كہ لوگ ايمان لانے پر مجبور ہوں بلكہ اسكى مشيت يہ ہے كہ خود مختار ہوں _

۳_ انسان ، دين الہى كو قبول كرنے يا قبول نہ كرنے ميں خود مختار ہے_و لو شاء ربك لآمن من فى الارض كلهم جميع

۴_ مجبور ہو كر دين كو قبول كرنا خدا تعالى كى مشيت كے مطابق اور اسے قابل قبول نہيں ہے _

ان الذين حقت عليهم كلمت ربك لا يؤمنون حتى يروا العذاب الاليم ...و لوشاء ربك لآمن من فى الارض كلهم جيمعا

يہ جو خدا تعالى چاہتا ہے كہ لوگ اپنے اختيار سے ايمان كا انتخاب كريں اس كا مفہوم يہ ہے كہ جو ايمان مجبورى اور ناچارى كى بنياد پر ہو اسے خد ا نے نہيں چاہا اور اس كا لازمہ يہ ہے كہ وہ خدا تعالى كو قابل قبول نہيں ہے_

۵_ بہت بڑى تعداد ميں لوگوں كا ايمان نہ لانا انكى آزادى اور دين الہى كے قبول كرنے ميں انكے خدا كى طرف سے مجبور نہ ہونے كى علامت ہے_و لو شاء ربك لآمن من فى الارض كلهم جميعا

۶_ مشيت الہى كا وقوع پذير ہونا قطعى اور يقينى امر ہے_و لوشاء ربك لآمن من فى الارض كلهم جميعا

۷_ كوئي شخص حتى خود پيغمبراكرم(ص) بھى لوگوں كو ايمان پر مجبور كرنے كا حق نہيں ركھتا _

افا نت تكره الناس حتى يكونوا مؤمنين

۸_ انسان كا دين كو قبول نہ كرنے ميں خود مختار اور آزاد ہونا خدا تعالى كى ربوبيت كا تقاضا ہے_

و لو شاء ربك لآمن من فى الارض كلهم جميعا افا نت تكره الناس حتى يكونوا مؤمنين

۹_ پيغمبراكرم(ص) كى شديد خواہش كہ سب لوگ ايمان لے آئيں _

و لو شاء ربك لآمن من فى الارض كلهم جميعا افا نت تكره الناس حتى يكونوا مؤمنين

۱۰_قوم يونس كا ايمان اختيارى تھا نہ اكراہ و اجبار كى وجہ سے_

فلولا كانت قرية آمنت الا قوم يونس لما آمنوا و لوشاء ربك لآمن من فى الارض

آنحضرت (ص) :

۶۰۸

آپ(ص) اور لوگوں كا ايمان ۹;آپ(ص) كى خواہش ۹

انسان :اس كا اختيار ۲،۳; اسكى خصوصيات ۲

ايمان :بے ثمر ايمان ۴

خدا تعالى :اسكى ربوبيت كے اثرات۸; اسكى مشيت كا حتمي

ہونا ۶; اسكى مشيت كى اہميت ۱

دين :اس ميں اختيار ۳; اس ميں اختيار كا سرچشمہ ۸; اس ميں اختيار كے دلائل ۵; اس ميں اكراہ كى نفي۴،۷

قوم يونس :اس كا ايمان ۱۰

۶۰۹

آیت ۱۰۰

( وَمَا كَانَ لِنَفْسٍ أَن تُؤْمِنَ إِلاَّ بِإِذْنِ اللّهِ وَيَجْعَلُ الرِّجْسَ عَلَى الَّذِينَ لاَ يَعْقِلُونَ )

اور كسى نفس كے امكان ميں نہيں ہے كہ بغير اجازت و توفيق پروردگار كے ايمان لے آئے اور وہ ان لوگوں پر خباثت كو لازم قرار ديد يتا ہے جو عقل استعمال نہيں كرتے ہيں _

۱_ انسان با اختيار ہونے كے باوجود خدا تعالى كى اجازت كے بغير كسى كام كو انجام دينے يا اسے انتخاب كرنے پر قادر نہيں ہے_و لو شاء ربك لآمن من فى الارض و ما كان لنفس ان تؤمن الا باذن الله

خدا تعالى نے گذشتہ آيت (ولوشاء ربك) ميں انسان كے با اختيار ہونے كو بيان فرمايا ہے _ اور يہ آيت شريفہ تفويض والے وہم كو دور كرنے

كيلئے ہے_ يعنى اگر چہ انسان ايمان و كفر كو قبول كرنے ميں آزاد ہے ليكن اسے توجہ كرنى چاہيے كہ ان ميں سے ہر ايك كا انتخاب خدا تعالى كى اجازت كے بغير ممكن نہيں ہے_مندرجہ بالا مطلب ايمان سے الغاء خصوصيت كرنے كے نتيجے ميں حاصل ہوتا ہے_

۲_ انسان با اختيار ہونے كے باوجود خدا كى اجازت اور

۶۱۰

اذن كے بغير ايمان كے انتخاب كرنے كى قدرت نہيں ركھتا_

و لو شاء ربك لآمن من فى الارض و ما كان لنفس ان تؤمن الا باذن الله

۳_ جو لوگ انبياءے الہى كو جھٹلاتے ہيں اور خدا كى آيات اور نشانيوں پر ايمان نہيں لاتے وہ بے خرد اور نادان ہيں _

و يجعل الرجس على الذين لا يعقلون

'' ما كان لنفس ان تؤمن ...''كے مقابلے ميں آنے كے قرينے سے'' الذين لا يعقلون'' سے مراد كفار اور تكذيب كرنے والے ہيں _ قابل ذكر ہے كہ ''لا يؤمنون'' كى بجائے '' لا يعقلون'' كا ذكر كرنا مندرجہ بالا مطلب كى تائيد كرتا ہے_

۴_ كفار اور آيات الہى كى تكذيب كرنے والے پليد لوگ ہيں _و يجعل الرجس على الذين لا يعقلون

۵_ خدا تعالى اپنے پيغمبروں كى تكذيب كرنے والوں اور كفار كى پليدى ميں مسلسل اضافہ كرتا ہے_

و يجعل الرجس على الذين لا يعقلون

۶_ عقل و خرد سے كام نہ لينا انسان كے پليديوں سے آلودہ ہونے كا سبب بنتا ہے_و يجعل الرجس على الذين لا يعقلون

۷_ اہل ايمان ،عقل و خرد سے مالامال اور سفاہت و نادانى سے مبرّا ہيں _

و ما كان لنفس ان تؤمن و يجعل الرجس على الذين لا يعقلون

۸_ ايمان ، مومنين كى طہارت اور انكے ہر قسم كى نجاست اور پليدى سے پاكيزہ ہونے كا سامان فراہم كرتاہے_

و ما كان لنفس ان تؤمن و يجعل الرجس على الذين لايعقلون

آيات خدا :انہيں جھٹلانے والوں كى بے عقلى ۳; انہيں جھٹلانے والوں كى پليدى ۴; انہيں جھٹلانے والوں كى جہالت ۳

انبياء (ع) :انہيں جھٹلانے والوں كى بے عقلى ۳;انہيں جھٹلانے والوں كى پليدى كا زيادہ ہونا ۵; انہيں جھٹلانے والوں كى جہالت ۳

انسان :اس كا اختيار ۱،۲; اس كا عاجز ہونا ۱

ايمان :اسكے اثرات۸

پليد لوگ:۴

۶۱۱

پليدى :اسكے عوامل ۶

تفويض:اسے مسترد كرنا ۱،۲

جاہل لوگ:۳

خدا تعالى :اسكے افعال ۵

عقل:بے عقل لوگ ۳;بے عقلى كے اثرات۶

كفار :انكى پليدى ۴;انكى پليدى كا زيادہ ہونا ۵

مؤمنين :انكا مبرا ہونا ۷; انكى پاكيزگى كے عوامل ۸; انكى صفات ۷; يہ اور جہالت ۷; يہ اور سفاہت ۷

آیت ۱۰۱

( قُلِ انظُرُواْ مَاذَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَمَا تُغْنِي الآيَاتُ وَالنُّذُرُ عَن قَوْمٍ لاَّ يُؤْمِنُونَ )

پيغمبر آپ كہہ ديجئے كہ ذر آسمان و زمين ميں غور و فكر كرو_ اور يادر ركھيے كہ جو ايمان لانے والے نہيں ہيں ان كے حق ميں نشانياں اور ڈوراو ے كچھ كام آنے والے نہيں ہيں _

۱_پيغمبر اكرم (ص) كو حكم ہوا كہ لوگوں كو آسمان و زمين كے موجودات ميں تفكر و تدبر كرنے كى دعوت ديں _

قل انظروا ما ذا فى السماوات و الارض

۲_ آسمان و زمين كے مختلف موجودات خدا تعالى كى توحيد اور جہان ہستى پر اسكى مطلق ربوبيت كى نشانياں ہيں _

قل انظروا ماذا فى السماوات و الارض و ما تغنى الآيات

۳_ آسمان و زمين كے موجودات كا مطالعہ اور ان ميں دقت ،ايمان اور توحيد ربوبى كى معرفت كے حاصل ہونے كا ذريعہ ہے_قل انظروا ماذا فى السماوات و الارض و م

۶۱۲

تغنى الآيات

۴_ جہان خلقت (آسمان و زمين اور انكے موجودات) خدا تعالى كى شناخت كيلئے مناسب ذريعہ ہيں _

قل انظروا ماذا فى السماوات و الارض

۵_ آسمان و زمين ميں توحيد ربوبى كى بہت سارى خفيہ نشانياں ہيں كہ انسان جستجو اور مطالعے كے ذريعے ان تك دسترسى حاصل كرسكتا ہے_قل انظروا ماذا فى السماوات و الارض و ما تغنى الآيات

جملہ '' ماذا فى السماوات و الارض'' استفہاميہ ہے_ يعنى آسمانوں اور زمين ميں كيا چيزيں ہيں ؟ اور يہ كہ خدا تعالى كا حكم ہے كہ اس سوال پر غور و فكر كرو _ اس كا معنى يہ ہے كہ تدبر و تفكر اور مطالعے كے ذريعے اس كا جواب حاصل كرو اور اس كا نتيجہ ہے توحيد ربوبى تك رسائي_

۶_ جہان ہستى كے موجودات انسان كيلئے قابل شناخت و بيان ہيں _

قل انظروا ما ذا فى السماوات و الارض و ما تغنى الآيات

۷_ آسمان و زمين كے موجودات ،خدا تعالى كى آيات اور نشانيوں اور پيغمبروں كى تنبيہ سے صرف وہ لوگ بہرہ مند ہوتے ہيں جنكے لئے ايمان كے اسباب فراہم ہوتے ہيں _قل انظروا ماذا فى السماوات و الارض و ما تغنى الآيات و النذر عن قوم لا يؤمنون

۸_ جہان خلقت ميں كئي آسمان ہيں _السماوات

۹_ جولوگ ايمان كے اسباب سے ہاتھ دھو بيٹھے ہيں وہ آسمان و زمين ميں موجود خدا كى نشانيوں اور پيغمبروں كے ڈرانے سے ذرہ بھر فائدہ نہيں اٹھاتے_قل انظروا ماذا فى السماوات و الارض و ما تغنى الآيا ت و النذر عن قوم لا يؤمنون

۱۰_جن لوگوں ميں ايمان كے اسباب مفقود ہيں اگر انہيں خدا كى سب نشانياں اور آيات دكھا دى جائيں اور سب انبيا انہيں انذار كريں تب بھى ان پر ذرہ برابر اثر نہيں ہوگا_و ما تغنى الآيات و النذر عن قوم لا يؤمنون

۱۱_ مشركين مكہ ايسے لوگ تھے جو آيات الہى اور پيغمبروں كے انذار پر ايمان لانے كے اسباب كھو بيٹھے تھے_

افا نت تكره الناس حتى يكونوا مؤمنين و ما تغنى الآيات و النذر عن قوم لا يؤمنون

۱۲_ مشركين ايسے لوگ تھے كہ اگر خدا كى سب نشانياں انہيں دكھا دى جاتيں اور سب انبياء (ع) انہيں تنبيہ كرتے ان پر ذرہ برابر اثر نہ ہوتا_

۶۱۳

افا نت تكره الناس حتى يكونوا مؤمنين و ما تغنى الآيات و النذر عن قوم لا يؤمنون

۱۳_ لوگوں كو انذار كرنا اور انہيں ڈرانا انبياء (ع) كى ذمہ دارى ہے_و ما تغنى الآيات و النذر عن قوم لايؤمنون

''نذر''''نذير'' كى جمع ہے اور اس سے مراد پيغمبران الہى ہيں _

۱۴_ ليچڑپن: حق كى شناخت اور ايمان لانے سے ايك مانع ہے_و ما تغنى الآيات والنذر عن قوم لا يؤمنون

آسمان :آسمانوں كے موجودات ۲;انكا متعدد ہونا ۸

آنحضرت (ص) :آپ(ص) كى ذمہ دارى ۱

آيات خدا :۲

آفاقى آيات ۴،۵; ان سے استفادہ كرنا ۷; ان سے محروم لوگ ۹،۱۱،۱۲

انبياء (ع) :انكى تعليمات سے استفادہ كرنا۱۰; انكى تعليمات سے محروم افراد ۹،۱۰،۱۱،۱۲; انكى رسالت ۱۳

ايمان :اس سے محروم لوگ ۹،۱۰; اسكے اسباب ۳;اسكے موانع ۱۴

توحيد :توحيد ربوبى كى نشانياں ۵;توحيد ربوبى كے اسباب ۳ ;توحيد ربوبى كے دلائل ۲

حق :حق شناسى كے موانع ۱۴

خدا تعالى :اسكى ربوبيت كے دلائل ۲; خداشناسى كے راستے۴

خلقت :اسكے مطالعے كى اہميت ۱;اسكے مطالعے كے اثرات۳،۵; اسكے موجودات كى شناخت ۶

زمين :اسكے موجودات ۲

لوگ:انہيں ڈرانے كى اہميت ۱۳

ليچڑپن :اسكے اثرات۱۴

مشركين :ان پر آيات خدا كا اثر نہ كرنا ۱۲; ان پر انبيا كى تنبيہ كا اثر نہ كرنا ۱۲

۶۱۴

مشركين مكہ :انكا محروم ہونا ۱۱; يہ اور آيات خدا ۱۱; يہ اور انبياكى تنبيہ ۱۱

مومنين :انكے فضائل ۷; يہ اور آيات خدا ۷; يہ اور انبياكى تنبيہ ۷

آیت ۱۰۲

( فَهَلْ يَنتَظِرُونَ إِلاَّ مِثْلَ أَيَّامِ الَّذِينَ خَلَوْاْ مِن قَبْلِهِمْ قُلْ فَانتَظِرُواْ إِنِّي مَعَكُم مِّنَ الْمُنتَظِرِينَ )

اب كيا يہ لوگ انھيں برے دنوں كا انتظار كرہے ہيں جو ان سے پہلے والوں پر گذر چكے ہيں تو كہہ ديجئے كہ پھر انتظار كروميں بھى تمھارے انتظاركرنے والوں ميں ہوں _

۱_ جولوگ ايمان لانے كے اسباب سے ہاتھ دھو بيٹھيں اور آيات الہى اور انبيا كى تنبيہ سے متا ثر نہ ہوں وہ تہس نہس كرنے والے عذاب كے مستحق ہيں _و ما تغنى الآيات و النذر عن قوم لا يؤمنون فهل ينتظرون الا مثل ايام الذين خلوا من قبلهم

۲_ مشركين مكہ آيات ا لہى اور پيغمبر اكرم(ص) كى تنبيہ پر ايمان لانے كے اسباب كھو دينے كى وجہ سے تہس نہس كردينے والے عذاب كے مستحق تھے_و ما تغنى الآيات و النذر عن قوم لا يؤمنون فهل ينتظرون الامثل ايام الذين خلوا من قبلهم

گذشتہ آيت ميں '' قوم لا يؤمنون'' كا ايك مصداق مشركين مكہ ہيں اس سے مندرجہ بالا مطلب حاصل ہوتا ہے_

۳_ مہلك عذاب ايسى سنت الہى ہے كہ جس كا ايمان كے اسباب كھودينے والے لوگوں پر نازل ہونے كا ہروقت اور ہر جگہ امكان ہے_و ما تغنى الآيات و النذر عن قوم لا يؤمنون فهل ينتظرون الا مثل ايام الذين خلوا من قبلهم

۴_ بہت سارى گذشتہ اقوام ايمان كے امكان كے مفقود ہوجانے، آيات الہى كى تكذيب كرنے اور

۶۱۵

انبيا كى تنبيہ پر كان نہ دھر نے كى وجہ سے مہلك عذاب كے ذريعے نابود ہوگئيں _

و ما تغنى الآيات و النذر عن قوم لا يؤمنون فهل ينتظرون الامثل ايام الذين خلوا من قبلهم

۵_ خدا تعالى نے مشركين كو ايمان كے اسباب سے محروم ہوجانے كى وجہ سے مہلك عذاب كى دھمكى دى ہے_

قل فانتظروا انى معكم من المنتظرين

۶_ خداتعالى كى طرف سے پيغمبر (ص) كو حكم ہوا كہ مشركين كو مہلك عذاب كى دھمكى ديں اور اعلان كرديں كہ اسكے وقوع پذير ہونے كے منتظر رہيں _

و ما تغنى الآيات و النذر عن قوم لا يؤمنون فهل ينتظرون الامثل ايام الذين خلوا من قبلهم قل فانتظرو

۷_ خدا تعالى كى طرف سے پيغمبر اكرم(ص) كو حكم ہوا كہ مشركين كو بتاديں كہ ميں تمہارے ہدايت حاصل كرنے سے مايوس ہو چكا ہوں اور تم پر عذاب كے نازل ہونے كا منتظر ہوں _فهل ينتظرون قل فانتظروا انى معكم من المنتظرين

آنحضرت(ص) :آپ(ص) اور مشركين ۶،۷; آپ(ص) كى ذمہ دارى ۶،۷

آيات خدا :ان سے محروم لوگ۱;انہيں جھٹلانے كى سزا ۴

انبياء (ع) :انكى تعليمات سے محروم لوگ۱;انكى تنبيہ سے بے اعتنائي كى سزا ۴

ايمان :اس سے محروم لوگ۱;اس سے محروم لوگوں كا عذاب ۳،۴; اس سے محروم ہونے كے اثرات ۵; بے ايمانى كى سزا ۴

خداتعالى :اسكى دھمكياں ۵; اسكى سنتيں ۳

خدا كى سنتيں :اسكى مہلك عذاب والى سنت ۳

عذاب :عذاب كے مستحقين ۱،۲،۳،۴،۶،۷; مہلك عذاب كى دھمكى ۵،۶

گذشتہ اقوام :انكى تاريخ ۴

مشركين :انكا عذاب ۷; انكو دھمكى ۵; انكى ہدايت سے مايوسى ۷

مشركين مكہ :انكا مہلك عذاب ۲

۶۱۶

آیت ۱۰۳

( ثُمَّ نُنَجِّي رُسُلَنَا وَالَّذِينَ آمَنُواْ كَذَلِكَ حَقّاً عَلَيْنَا نُنجِ الْمُؤْمِنِينَ )

اس كے بعد ہم اپنے رسولوں اور ايمان والوں كو نجات ديتے ہيں اور يہ ہمار ے او پر ايك حق ہے كہ ہم صاحبان ايمان كو نجات دلائيں _

۱_ خدا تعالى كافروں پر مہلك عذاب نازل كرتے وقت اپنے رسولوں اور مومنين كو ہلاكت سے دور ركھتا ہے اور انہيں كوئي نقصان نہيں پہنچنے ديتا_فهل ينتظرون الامثل ايام الذين خلوا من قبلهم ثم ننجى رسلنا و الذين آمنو

۲_ مومنين كى نجات اور انكا مہلك عذاب سے آسيب پذير نہ ہونا خداتعالى كى ناقابل تغيير سنت ہے_

ثم ننجى رسلنا و الذين آمنوا كذلك حقا علينا ننج المؤمنين

۳_ ايمان ، مہلك عذاب سے نجات كا ذريعہ ہے_ثم ننجى رسلنا و الذين آمنوا كذلك حقا علينا ان ننج المؤمنين

۴_ مومنين كا خداتعالى پر حق ہے كہ انہيں دنياوى عذاب سے نجات دے_كذلك حقاً علينا ان ننج المؤمنين

۵_ بارگاہ الہى ميں مومنين كا خاص مقام ہے اوروہ اسكے خاص الطاف سے بہرہ مند ہيں _

ثم ننجى رسلنا و الذين آمنوا كذلك حقاً علينا ننج المؤمنين

۶_ ڈرانا ، خطرے كا اعلان كرنا اور خوشخبرى اور نويد سنانا قرآن كى ہدايت اور تربيت كرنے كى روشيں ہيں _

فهل ينتظرون الامثل ايام الذين خلوا من قبلهم ثم ننجى رسلنا كذلك حقا علينا ننج المؤمنين

۶۱۷

مندرجہ بالا مطلب سابقہ آيت; كہ جس ميں ليچڑ كفار كو عذاب كى دھمكى دى گئي تھى اور اس آيت كہ جس ميں حق طلب مومنين كو نجات و نصرت كى خوشخبرى اور نويد سنائي گئي ہے ;كے ارتباط سے حاصل ہوتا _

انبياء (ع) :انكى نجات ۱

ايمان :اسكے اثرات ۳

تربيت :اسكى روش ۶;اس ميں بشارت دينا ۶; اس ميں ڈرانا ۶

خداتعالى :اس كا نجات بخشنا ۱;اسكى سنتوں كا حتمى ہونا ۲;اسكے

افعال ۱; اس كے عطيات ۵

خدا كى سنتيں :اسكى نجات بخشے والى سنت ۲

عذاب :اس سے نجات ۱،۲; دنياوى عذاب سے نجات ۴; مہلك عذاب سے نجات كے عوامل ۳

قرآن كريم :اس كا ہدايت كرنا ۶

كفار :انكا مہلك عذاب۱

مومنين :انكا مقام ۵; انكى نجات ۱،۲،۴;ان كے حقوق ۴

ہدايت :اسكى روش ۶

۶۱۸

آیت ۱۰۴

( قُلْ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِن كُنتُمْ فِي شَكٍّ مِّن دِينِي فَلاَ أَعْبُدُ الَّذِينَ تَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللّهِ وَلَـكِنْ أَعْبُدُ اللّهَ الَّذِي يَتَوَفَّاكُمْ وَأُمِرْتُ أَنْ أَكُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ )

پيغمبر آپ كہہ ديجئے كہ اگر تم لوگوں كو ميرے دين ميں شك ہے تو ميں انكى پرستش نہيں كرسكتا جنھيں تم لوگ خدا كو چھوڑ كر پوج رہے ہو _ ميں تو صرف اس خدا كى عبادت كرتا ہوں جو تم سب كو موت دينے والا ہے اور مجھے حكم ديا گيا ہے كہ ميں صاحبان ايمان ميں شامل رہوں _

۱_ پيغمبر اكرم (ص) كو حكم تھا كہ اپنے دين كے اصول اور مبانى كو مشركين كے سامنے كھول كر اور بالكل واضح طور پر بيان كرديں اور كسى قسم كا ابہام اور شك و ترديد نہ چھوڑيں _

قل يا ايها الناس ان كنتم فى شك من دينى فلا اعبد الذين تعبدون من دون الله

۲_ پيغمبر اكرم (ص) كو حكم ہوا كہ شرك كو مسترد كرنے اور توحيد كى دعوت دينے ميں اپنى مستقل مزاجى اور ناقابل لچك ہونے كا مشركين كے سامنے واضح طور پر اعلان كرديں _

قل يا ايها الناس ان كنتم فى شك من دينى فلا اعبد الذين تعبدون من دون الله

۳_ مشركين كو ،شرك مسترد كرنے اور توحيد كى دعوت دينے ميں پيغمبر اكرم(ع) كى پائيدارى اور بے لچك رويے كے بارے ميں شك تھا_قل يا ايها الناس ان كنتم فى شك من ديني

چونكہ اس آيت ميں بات ان مشركين سے ہورہى ہے جو توحيد كى طرف مائل ہونے سے انكارى تھے لذا حتمى طور پر انكا يہ انكار يا تو اسلئے تھا كہ ابھى تك ان كيلئے توحيد كى حقيقت روشن نہيں ہوئي تھى اور يا اسلئے تھا كہ انہيں ابھى تك پيغمبر كے اپنى اس روش

۶۱۹

سے دستبردار ہو كر انكے حلقے ميں داخل ہونے كى اميد تھى مندرجہ بالا مطلب اس دوسرے احتمال كى بنا پر ہے _

۴_ صدر اسلام كے مشركين متعدد معبودوں كى پرستش كرتے ہيں _فلا اعبد الذين تعبدون من دون الله

۵_ صدر اسلام كے مشركين كوپيغمبر اكرم(ص) كے دين توحيد كى حقيقت كے بارے ميں شك تھا_

قل ياايهاالناس ان كنتم فى شك من ديني

۶_ مشركين جن بتوں كى پرستش كرتے تھے انہيں باشعور سمجھتے تھے _فلا اعبدالذين تعبدون من دون الله

''الذين'' اسم موصول ہے جو صاحبان عقل و شعور كيلئے استعمال ہوتا ہے _

۷_ شرك كى بنياد خداؤں كى عبادت اور الله كى عبادت كى نفى پر ركھى گئي تھى _الذين تعبدون من دون الله

۸_عبادت كے لائق صرف وہ خدا ہے جسكے قبضہ قدرت ميں انسان كى موت ہے اور موت كے بعد بھى انسان كى جان اسكے اختيار ميں ہوگى _ولكن اعبدالله الذى يتوفيكم

۹_ انسان كى موت صرف خدا كے ہاتھ ميں ہے _الله الذى يتوفيكم

۱۰_ عبادت ميں توحيد اور موت كے بعد انسان كے باقى رہنے كا عقيدہ ،دين الہى كى دو بنياديں اور پائے ہيں _

ولكن اعبدالله الذى يتوفيكم

۱۱_ موت كو ياد كرنا ; خدا كى طرف توجہ او رعبادت ميں توحيد كا سبب ہے _ولكن اعبدالله الذى يتوفيكم

عبادت ميں توحيد كا ذكر كرنے كے بعد ''يتوفيكم''كو بيان كرنا اس نكتہ كا بيان بھى ہوسكتا ہے كہ موت كو ياد كرنا توحيد عبادتى تك پہنچنےكا وسيلہ ہے_

۱۲_ موت ، انسان كى حقيقت كى اسكے بدن سے جدائي اور خدا كى طرف لوٹنے كا نام ہے نہ مكمل طور پر معدوم ہوجانے كا_

ولكن اعبدالله الذى يتوفيكم

''توفي''اور ''استيفائ'' مادہ وفاء سے ، كسى چيز كو كامل اور بغير كسى كمى كے حاصل كرنے كے معنى ميں ہے جيسے ''توفيت المال'' ميں نے پور امال حاصل كيا پس موت كا معنى ہے انسان كو مكمل طور پر حاصل كرنااور چونكہ انسان كا بدن حاصل نہيں كيا جاسكتا لہذا اس سے مراد انسان كى حقيقت جو كہ روح ہے كا حصول ہو گا اور خداتعالى كے يہاں ہميشہ كيلئے رہے گى _

۱۳_پيغمبراكرم (ص) نے مشركين كے ساتھ صلح نہ كرنے اور

۶۲۰

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746