تفسير راہنما جلد ۷

تفسير راہنما 0%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 746

تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 746
مشاہدے: 147889
ڈاؤنلوڈ: 2546


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 746 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 147889 / ڈاؤنلوڈ: 2546
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 7

مؤلف:
اردو

مؤمنين سے جدا نہ ہو نے كو نہ صرف اپنى خواہش بتايا بلكہ اسے خدا تعالى كا واضح دستور قرار ديا _

قل يا ايهاالناس ان كنتم فى شك من دينى فلا اعبدالذين تعبدون و امرت ان اكون من المؤمنين

۱۴_ بارگاہ خداوندى ميں مومنين كا بڑا مقام ہے _امرت ان اكون من المؤمنين

پيغمبر اكرم(ص) كا اپنے آپ كو مومنين كے ايك فردكے طور پر متعارف كرانے سے مندرجہ بالا مطلب حاصل ہوتا ہے _

۱۵_ دينى راہنماؤں كا اپنے نظر ياتى موقف كو بيان كرنے ميں واضح لہجہ اپنا نا اور سر تسليم خم نہ كرنا ايك لازمى او رضرو رى امر ہے _

قل ...فلا اعبدالذين تعبدون من دون الله ولكن اعبدالله الذى يتوفى كم و امرت ان اكون من المؤمنين

آنحضرت(ص) :آپ(ص) اورمشركين۱،۲،۱۳; آپ(ص) اور مومنين ۱۳; آپ(ص) كانا قابل لچك ہونا ۲،۳; آپ(ص) كى تبليغ ۱، ۲; آپ(ص) كى دشمنى ۱۳; آپ(ص) كى دوستى ۱۳; آپ(ص) كى ذمہ دارى ۱،۲

تبليغ :اس ميں صراحت ۱،۲;اس ميں صراحت كى اہميت ۱۵

توحيد :توحيد افعالى ۹; توحيد عبادى ۸،۱۰; توحيد عبادى تك پہنچنے كا پيش خيمہ۱۱

خداتعالى :اسكى خصوصيات ۸،۹خدا كى طرف بازگشت :۱۲

دين :اسكے اصول ۱۰

دينى راہنما :انكى ذمہ دارى ۱۵

شرك :اسكى حقيقت ۷

عقيدہ :بتوں كے باشعور ہونے كا عقيدہ ۶;موت كے بعد حيات كا عقيدہ ۱۰

موت :اس كا سرچشمہ ۸،۹; اسكى حقيقت ۱۲

مشركين:انكا شك ۳،۵; انكا عقيدہ ۶; صدر اسلام كے مشركين كا شرك عبادى ۴; مشركين صدر اسلام كے معبود۴ ;يہ اور اسلام ۵; يہ اور بت ۶;يہ اور

۶۲۱

حضرت محمد(ص) ۳

مؤمنين :انكا مقام ۱۴

ياد كرنا:خدا كو ياد كرنے كى روش ۱۱;موت كو ياد كرنے كے اثرات۱۱

آیت ۱۰۵

( وَأَنْ أَقِمْ وَجْهَكَ لِلدِّينِ حَنِيفاً وَلاَ تَكُونَنَّ مِنَ الْمُشْرِكِينَ )

اور آپ اپنا رخ بالكل دين كى طرف ركھيں _ باطل سے الگ رہيں اور ہرگز مشركين كى جماعت ميں شمار نہ ہوں _

۱_ ديگر اديان كى طرف ذرہ برابر انحراف اور رجحان كے بغير دين يكتاپرستى كى طرف مكمل توجہ خداتعالى كى طرف سے پيغمبر اكرم(ص) كو تاكيدى نصيحت _و ان اقم وجهك للدين حنيف

مندرجہ بالا مطلب دونكتوں كو پيش نظر ركھتے ہوئے حاصل ہوتا ہے_

۱) ''الدين ''كا الف و لام عہد ذكرى كا ہے اور جملہ ''ان كنتم فى شك من دينى ...'' كے قرينے سے دين توحيد او ريكتاپرستى كى طرف اشارہ ہے _

۲)حنيف كا معنى ہے سيدھا كہ جس كا لازمہ ہے اعتدال او ردائيں بائيں منحرف نہ ہونا _

۲_ پيغمبر اكرم(ص) كو حكم تھا كہ مشركين كو بتاديں كہ شرك كے مقابلہ ميں كسى قسم كى لچك كا مظاہرہ نہ كرنا خداتعالى كا واضح فرمان ہے _قل ياايهاالناس و امرت ان اكون من المؤمنين و ان اقم وجهك للدين حنيفاولا تكونن من المشركين

۳_عبادت ميں توحيد اوريكتاپرستي، دين حنيف اور صراط مستقيم ہے _

وان اقم وجهك للدين حنيفا ولا تكونن من المشركين

۴_ اسلام دين حنيف ہے او رصرف يہى انسان كيلئے سيدھا او ركجى كے بغير راستہ ہے _اقم وجهك للدين حنيف

۵_خداتعالى نے پيغمبر اكرم (ص) كو شرك كے مقابلے ميں كسى قسم كى لچك كا مظاہرہ كرنے سے تاكيداً منع

۶۲۲

فرمايا _و ان اقم وجهك للدين حنيفا ولاتكونن من المشركين

۶_ شرك ، دين حنيف او رسيدھے راستے سے انحراف ہے _وان اقم وجهك للدين حنيفا ولا تكونن من المشركين

۷_ غير خدا كى عبادت شرك ہے _فلا اعبد الذين تعبدون من دون الله و لاتكونن من المشركين

آنحضرت(ص) :آپ(ص) او رمشركين ۲; آپ(ص) كا لچك نا پذيرہونا ۲،۵; آپ(ص) كو نصيحت ۱; آپ(ص) كو نہى ۵;آپ(ص) كى ذمہ دارى ۲; آپ(ص) كى شرعى ذمہ دارى ۵

اسلام :اس كا حنيف ہونا ۴; اسكى خصوصيات ۴

اظہار بر ائت :شرك سے اظہاربرائت ۲

توحيد :توحيد عبادى ۳;توحيد عبادى كى اہميت ۱

خداتعالى :اسكى نصيحت ۱; اس كے نواہى ۵

دين:دين حنيف ۳،۴;دين حنيف سے انحراف ۶

ذكر :ذكر توحيد كى اہميت ۱

شرك:اس سے نہى ۵;اس كى حقيقت ۶; شرك عبادى ۷

صراط مستقيم :۳،۴اس سے انحراف ۶

عبادت :غير خدا كى عبادت ۷

۶۲۳

آیت ۱۰۶

( وَلاَ تَدْعُ مِن دُونِ اللّهِ مَا لاَ يَنفَعُكَ وَلاَ يَضُرُّكَ فَإِن فَعَلْتَ فَإِنَّكَ إِذاً مِّنَ الظَّالِمِينَ )

او ر خدا كے علاوہ كسى ايسے كو آوار نہ ديں جو نہ فائدہ پہنچا سكتا ہے اور نہ نقصان ورنہ ايسا كريں گے تو آپ كاشما ر بھى ظالمين ميں ہو جائيگا _

۱_ خداتعالى نے پيغمبر اكرم (ص) كو اپنے سوا كسى اور چيز كے سامنے دست بدعا ہونے سے منع فرمايا ہے _

ولاتدع من دون الله مالا ينفعك ولا يضرك

۲_ خداتعالى كے علاوہ كوئي معبود انسان كو نفع يا نقصان نہيں پہنچا سكتا _و لا تدع من دون الله مالا ينفعك ولا يضرك

۳_ نفع حاصل كرنا اور نقصان سے بچنا عبادت او ر پرستش كے محركات ميں سے ہيں _

ولا تدع من دون الله مالا ينفعك ولا يضرك

۴_ انسان كا نفع او رنقصان صرف خدا كے ہاتھ ميں ہے_ولا تدع من دون الله مالا ينفعك ولا يضرك

۵_ عبادت ، اس معبود كے ساتھ مخصوص ہے كہ جسكے ہاتھ ميں انسان كا نفع اورنقصان ہو _

ولا تدع من دون الله مالا ينفعك ولا يضرك

۶_ غير خدا كى عبادت او راس سے دعا مانگنا شرك ہے _ولا تدع من دون الله فان فعلت فانك اذاً من الظلمين

۷_جو لوگ غير خدا كے سامنے دست بدعا ہوتے ہيں اور غير خدا كى عبادت كرتے ہيں وہ ظالم ہيں _

ولا تدع من دون الله فانك اذاً من الظلمين

۶۲۴

آنحضرت (ص) :آپ(ص) كو نہى ۱;آپ (ص) كى شرعى ذمہ دارى ۱

اظہار برا ئت :شرك سے اظہار بر ائت۱

توحيد :توحيد افعالى ۲،۴

خداتعالى :اسكى خصوصيات ۲،۴; اس كے نواہى ۱

شرك :شرك عبادى ۶; ظلم عبادى ۶،۷

ظالم لوگ: ۷

عبادت :اس كا محرك ۳; غير خدا كى عبا دت ۶،۷

محرك:اسكے عوامل ۳

معبود ہونا :اسكا معيار ۵

نفع :اس كا حاصل كرنا ۳; اس كا سرچشمہ ۲،۴

نقصان :اس كا روكنا ۳; اس كا سرچشمہ ۲،۴

آیت ۱۰۷

( وَإِن يَمْسَسْكَ اللّهُ بِضُرٍّ فَلاَ كَاشِفَ لَهُ إِلاَّ هُوَ وَإِن يُرِدْكَ بِخَيْرٍ فَلاَ رَآدَّ لِفَضْلِهِ يُصَيبُ بِهِ مَن يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ وَهُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ )

اور اگر خدانقصان پہنچانا چاہے تو اس كے علاوہ كوئي بچانے والا نہيں ہے اور اگر وہ بھلائي كا ارادہ كرلے تو اسكے فضل كا كوئي روكنے والا نہيں ہے _ وہ جس كو چاہتا ہے اپنے بندوں ميں بھلائي عطا كرتا ہے وہ بڑابخشنے والا اور مہربان ہے _

۱_ مشركين كے معبود نہ توانہيں نفع او رنقصان پہنچا سكتے ہيں اورنہ نفع اور نقصان كوان سے روك سكتے ہيں _

۶۲۵

ولا تدع من دون الله مالا ينفعك ولا يضرك وان يمسسك الله بضرّ فلا كا شف له الا هو

اس چيزكو مد نظر ركھتے ہوئے; كہ گذشتہ آيت ميں ان معبود وں كے انسان كونفع او رنقصان پہنچانے كى توانائي نہ ركھنے كو بيان كيا گيا تھا اور اس آيت ميں فرمارہا ہے اگر خدا كسى كو رنج و مصيبت ميں گرفتار كرے يا كسى كونعمت دے تو اسے كوئي روكنے كى توانائي نہيں ركھتا; مندرجہ بالا مطلب حاصل ہوتا ہے _

۲_ كوئي موجود خداتعالى كے كام كو غير مؤثر كرنے كى توانائي نہيں ركھتا _

وان يمسسك الله بضر فلا كاشف له الا هو و ان يردك بخير فلا راد لفضله

۳_ جہان ہستى كى سب قدرتيں ، خداتعالى كى قدرت كے سامنے مغلوب اور مجبورہيں _

وان يمسسك الله بضر فلا كاشف له الّا هو يصيب به من يشاء

۴_خداتعالى اگر كسى كو رنج و مصيبت ميں گرفتار كردے تو كسى شے ميں اسے نجات دينے كى توانائي نہيں ہے _

وان يمسسك الله بضر فلا كاشف له الّاهو

۵_اگر خداتعالى كسى كو خير پہنچانا چاہے تو كوئي موجود اس سے خير كو سلب نہيں كرسكتا _وان يردك بخير فلا راد لفضله

۶_ خداتعالى كى خيرات اور نعمتيں اس كا فضل ہيں نہ انسان كاحق اور اسكى لياقت كى وجہ سے _

و ان يردك بخير فلا راد لفضله

۷_خداتعالى كا ارادہ اس كا عين فعل ہے _وان يردك بخير فلا راد لفضله

جملہ ''فلا راد لفضلہ ''كہ جو جواب شرط ہے; سے استفادہ ہوتا ہے كہ محض خداتعالى كے ارادے كے ساتھ ہى اس كا فضل خارج ميں وقوع پذير ہو جاتا ہے; اسى لئے فرمايا ہے كہ كوئي اسے روكنے كى توانائي نہيں ركھتا _

۸_ خداتعالى كا فضل توحيد پرست لوگوں كے شامل حال ہوتا ہے _يصيب به من يشاء من عباده

۹_ خداتعالى كا اپنے موحد بندوں پر فضل كرنا اسكے غفار اوررحيم ہونے كا جلوہ ہے _

فلا راد لفضله يصيب به من يشاء من عباده و هوالغفور الرحيم

۱۰_ خداتعالى مشركين كو اپنے فضل سے بہرہ مند نہيں كرے گا_فلا راد لفضله يصيب به من يشاء من عباده

اس چيز كو مدنظر ركھتے ہوئے كہ مشركين يكتاپرستى اورعبادت خدا سے روگردان ہيں ہو سكتا ہے ''من عبادہ'' كا ذكر كرنا مندرجہ بالا مطلب كو بيان كرنے كيلئے ہو _

۶۲۶

۱۱_ مشركين اگر شرك كو چھوڑ كر توحيد اور يكتاپرستى كى طرف پلٹ آئيں تو خدا كى رحمت اور بخشش ان كے شامل حال ہوجائيگى _لا تدع من دون الله مالا ينفعك و لا يضرك فلا رادلفضله يصيب به من يشاء من عباده وهو الغفور الرحيم

فضل خدا كے توحيد پرستوں كے ساتھ مخصوص ہونے كوبيان كرنے كے بعد ''غفران و رحمت '' كا ذكر كرنا مشركين كو شرك چھوڑ كر موحدين كے حلقے ميں داخل ہونے كى ترغيب كا بيان ہے _

۱۲_ خداتعالى غفور (بہت بخشنے والا ) او ررحيم (مہربان ) ہےو هو الغفور الرحيم

اسماو صفات :رحيم ۱۲; غفور ۱۲

ايمان :توحيد پر ايمان كے اثرات۱۱

توحيد :توحيد افعالى ۲،۳

توحيد پرست لوگ:ان پر فضل كرنا ۸،۹

خداتعالى :اس كا ارادہ تكوينى ۷; اس كا فضل ۶،۹ ; اسكى رحمت كى نشانياں ۹;اسكى قدرت ۴،۵; اسكى قدرت كى حكمرانى ۲،۳ ;اسكے افعال ۷;اسكے غفور ہونے كى نشانياں ۹

خير :اس كے مستحق ہونے كا معيا ر۶

رحمت :يہ جنكے شامل حال ہے ۱۱

فضل خدا :اس سے محروم لوگ ۱۰; يہ جنكے شامل حال ہے ۸

مشركين :انكا محروم ہونا ۱۰;انكے معبود وں كا عاجز ہونا ۱; انہيں بخشنے كى شرائط ۱۱

موجودات :انكا عاجز ہونا ۲،۴،۵

نعمت :اس كا مستحق ہونے كا معيا ر۶

۶۲۷

آیت ۱۰۸

( قُلْ يَا أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَاءكُمُ الْحَقُّ مِن رَّبِّكُمْ فَمَنِ اهْتَدَى فَإِنَّمَا يَهْتَدِي لِنَفْسِهِ وَمَن ضَلَّ فَإِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيْهَا وَمَا أَنَاْ عَلَيْكُم بِوَكِيلٍ )

پيغمبر آپ كہہ ديجئے كہ تمھارے پاس پروردگاركى طرف سے حق آچا ہے اب جو ہدايت حاصل كرے گا وہ اپنے فائدہ كے لئے كرے گا اور جو گمراہ ہوجائے گا اس كا نقصان بھى اسى كو ہو گا اور ميں تمھارا ذمہ دار نہيں ہوں _

۱_ خداتعالى كى طرف سے پيغمبر اكرم (ص) كو حكم كہ لوگوں كو قرآن كے الہى اورحق ہونے كى طرف متوجہ كريں اورانہيں اسكے معارف كو قبول كرنے كى دعوت ديں _قل ياايهاالناس قد جاء كم الحق من ربكم فمن اهتدى فانما يهتدى لنفسه

۲_ قرآن كريم ايسى كتاب ہے جو حق او رہر قسم كے باطل توہمات و تخيلات سے پاكيزہ ہے _قد جاء كم الحق من ربكم

حق ، باطل كے مقابلے ميں ہے او راس كا معنى ہے واقعيت دار شے يعنى قرآن كے معارف

ايسے حقائق ہيں جو واقعيت كے ساتھ مطابقت ركھتے ہيں اور ہر قسم كے بيہودہ تخيلات سے پاك ہيں _

۳_ حق كو پيش كرنا اور اسے پہنچانا قرآن كے نزو ل كا فلسفہ ہے _قد جاء كم الحق من ربكم

مندرجہ بالا مطلب قرآن كو ''حق ' 'كے نام كے ساتھ موسوم كرنے كى وجہ تسميہ سے حاصل ہوتاہے

۴_ حق ، قرآن كا ايك نام ہے _قد جاء كم الحق

۶۲۸

۵_ ربوبيت كا تقاضا ہے لوگوں كى طرف كتاب بھيجنااوراسكے ذريعے سے انكى راہنمائي كرنا _

قد جاء كم الحق من ربكم فمن اهتدى

۶_ہدايت كا فائدہ صرف ہدايت يافتہ لوگوں كو ہوگا _فمن اهتدى فانما يهتدى لنفسه

۷_ قرآن كريم ايسى كتاب ہے جولوگوں كى ہدايت اور راہنمائي كيلئے نازل ہوئي ہے_

قدجاء كم الحق من ربكم فمن اهتدى فانما يهتدى لنفسه

۸_ قرآن كريم كو قبول كرنے اورقبول نہ كرنے ميں لوگ بااختيار او رآزاد ہيں _

قد جاء كم الحق من ربكم فمن اهتدى فانما يهتدى لنفسه ومن ضل فانمايضل عليها وماانا عليكم بوكيل

۹_گمراہى كانقصا ن صرف گمراہ لوگوں كو ہوگا _ومن ضل فانما يضل عليه

۱۰_ انسان ،آزاد او ربا اختيار ہے _فمن اهتدى فانما يهتدى لنفسه و من ضل فانما يضل عليها وما اناعليكم بوكيل

۱۱_قرآن كو قبول كركے اسكى راہنمائي كے مطابق عمل كرنا ہدايت اوراس كا انكار كرنا اوراسے مسترد كرنا ضلالت اور گمراہى ہے _قد جا ء كم الحق من ربكم فمن اهتدى فانما يهتدى لنفسه و من ضل فانما يضل عليه

۱۲_پيغمبراكرم (ص) لوگوں كوكتاب الہى كے قبول كرنے كى دعوت اپنے فائدے يا اپنے آپ كو نقصان سے بچانے كيلئے نہيں ديتے تھے _فمن اهتدى فانما يهتدى لنفسه ومن ضل فانما يضل عليه

۱۳_خداتعالى نے پيغمبراكرم (ص) كو لوگوں كے ايمان و كفر كا ذمہ دار بنا كر نہيں بھيجا _

فمن اهتدى فانما يهتدى لنفسه و من ضل فانما يضل عليها و ماانا عليكم بوكيل

وكيل كا معنى ہے كفيل اورذمہ دار (لسان العرب)

۱۴_ پيغمبراكرم (ص) كى ذمہ دارى لوگوں تك صرف خدا كا پيغام پہنچانا ہے نہ انہيں اسكے قبول كرنے پر مجبور كرنا_

يا ايهاالناس قد جاء كم الحق من ربكم و ما انا عليكم بوكيل

۱۵_ كسى كو حتى كہ پيغمبراكرم(ص) كو بھى اپنے دين او ر عقيدے كو اگرچہ وہ حق ہو،دوسروں پر تھوپنے كا حق نہيں ہے_

قد جاء كم الحق فمن اهتدى فانما يهتدى لنفسه ...وماانا عليكم بوكيل

۶۲۹

آسمانى كتابيں :انكے نزول كے عوامل ۵

آنحضرت(ص) :آپ(ص) اور قرآن ۱; آپ(ص) اور لوگوں كا ايمان ۱۳; آپ(ص) اور لوگوں كا كفر ۱۳;آپ(ص) كا نقش و كردار ۱۳،۱۴;آپ(ص) كى دعوت ۱،۱۲; آپ(ص) كى ذمہ داري۱; آپ(ص) كى ذمہ دارى كا دائر ہ كار ۱۴،۱۵; آپ(ص) كے اہداف ۱۲

انسان :اسكا اختيار ۸، ۱۰ ; اسكى خصوصيات ۱۰;انسان اور قرآن ۸

ايمان :قرآن پر ايمان ۱۱

حق :۴حق شناسى كى اہميت ۳

خداتعالى :اسكى ربوبيت كے اثرات۵

دعوت :اس كا فلسفہ ۱۲

دين :اس ميں اختيار۱۵; اس ميں مجبور كرنے كى نفى ۸ ، ۱۴، ۱۵

عقيدہ :اس ميں آزادى ۱۵

قرآن كريم :اس پر عمل كرنا ۱۱; اس كا ہدايت كرنا ۷;اسكى تكذيب ۱۱; اسكى تنزيہ ۲;اسكى حقانيت ۲; اسكى حقانيت كا بيان كرنا ۱; اسكى خصوصيات ۲،۷;اسكى طرف دعوت ۱۲; اسكے نام ۴ اسكے نزول كا فلسفہ ۳

گمراہ لوگ:انكا نقصان ۹

گمراہى :اس كا نقصان ۹; اسكے موارد ۱۱

لوگ :انكا ذمہ دار ۱۳

ہدايت :اس كا وسيلہ ۵،۷;اسكى منفعت۶;اسكے اثرات۶; اسكے موارد۱۱

ہدايت يافتہ لوگ:انكى ہدايت ۶

۶۳۰

آیت ۱۰۹

( وَاتَّبِعْ مَا يُوحَى إِلَيْكَ وَاصْبِرْ حَتَّىَ يَحْكُمَ اللّهُ وَهُوَ خَيْرُ الْحَاكِمِينَ )

اور آپ صرف اس بات كا اتباع كريں جس كى آپ كى طرف وحى كى جاتى ہے اور صرف كرتے رہيں يہاں تك كہ خدا كوئي فيصلہ كردے اور وہ بہتريں فيصلہ كرنے والا ہے _

۱_ پيغمبر اكرم(ص) كوحكم تھا كہ جو كچھ انكى طرف وحى آتى ہے اسكى پيروى كريں _واتبع ما يوحى اليك

۲_ وحى ، پيغمبراكرم (ص) كى راہنما او رآپ(ص) كى ذمہ دارى كے حدود كو معين كرنے والى تھي_

واتبع ما يوحى اليك

۳_پيغمبراكرم (ص) پر وحى (قرآن ) تدريجاً نازل ہوئي _واتبع ما يوحى اليك

''يوحى ''فصل مضارع تجدد او راستمرا رپر دلالت كرتاہے كہ جس كا لازمہ تدريجى ہونا ہے _

۴_ پيغمبر اكرم(ص) كو رسالت كى مشكلات كے مقابلے ميں

صبراور حوصلے سے كام لينے كاحكم تھا يہاں تك كہ خدا كا فيصلہ آن پہنچے _واتبع مايوحى اليك و اصبر حتى يحكم الله

۵ _ وحى الہى كى خالص پيروى اور راہ حق ميں قدم اٹھانے كے ہمراہ قطعا سختياں اور مشكلات ہيں _

قد جاء كم الحق من ربكم و اتبع ما يوحى اليك و اصبر حتى يحكم الله

۶ _ حق اور وحى الہى كى خالص پيروى اور اسكى مشكلات پر صبر كرنا الہى راہبر كى شرائط ميں سے ہے_

قد جاء كم الحق من ربكم و اتبع ما يوحى اليك و اصبر حتى يحكم الله

۶۳۱

۷_راہ حق ميں صبر كرنا خدا كى حمايت كے حصول كا ذريعہ ہے _واتبع ما يوحى اليك و اصبر حتى يحكم الله

۸_خداتعالى پيغمبر اكرم(ص) اور كافروں كے در ميان اختلافات اور جھگڑوں كا فيصلہ كرنے والا ہے _

واصبر حتى يحكم الله

۹_ رسالت كى مشكلات كے مقابلے ميں خداتعالى كى طرف سے پيغمبراكرم (ص) كو تسلى دينا اور انہيں كاميابى كا وعدہ دينا_

واصبر حتى يحكم الله و هو خير الحكمين

۱۰_ خداتعالى بہترين حاكم او رمنصف ہے_وهو خير الحاكمين

آنحضرت(ص) :آپ(ص) اور كفا ر۸; آپ(ص) او رمشكلات ۴;آپ(ص) كا صبر ۴; آپ(ص) كا وحى كى پيروى كرنا ۱; آپ(ص) كو وعدہ ۹; آپ(ص) كى دلجوئي ۹; آپ(ص) كى ذمہ دارى كا دائرہ كار ۲; آپ(ص) كى شرعى ذمہ دارى ۱; آپ(ص) كى طرف وحى ۲، ۳; آپ(ص) كى كاميابي۹

اسماو صفات :خير الحاكمين ۱۰

حق :اس پرصبر كرنے كے اثرات۷; اسكى پيروى ۶; اسكى پيروى كرنے كى مشكلات ۵; اسكى مشكلات پر صبر كرنا ۶

خداتعالى :اسكى حكمراني۸،۱۰; اسكى حمايت كا پيش خيمہ۷; اسكى خصوصيات ۱۰;اسكى طرف سے دلجوئي ۹; اسكى قضاوت۸،۱۰; اسكے وعدے ۹

رہبر ي:اسكى شرائط ۶

قاضى :بہترين قاضى ۱۰

قرآن كريم:اس كا تدريجى نزول ۳

كاميابى :اس كاوعدہ ۹

وحى :اس كا كردار ۲ ;اسكى پيروى كرنا ۶; اسكى پيروى كرنے كى مشكلات ۵ ;اسكى مشكلات پرصبر كرنا ۶

۶۳۲

اشاريوں سے استفادہ كى روش

اشاريوں سے استفادہ كا يہ نظام حروف تہجى كى ترتيب سے منظم كيا گيا ہے يعنى اصلى الفاظ كو حروف تہجى كى ترتيب اور موٹے خط كے ساتھ تحرير كرنے كے بعد اسكے ذيل ميں فرعى عناوين كو بھى حروف تہجى كى ترتيب كے ساتھ لكھا گيا ہے لہذا مطلوبہ موضوعات تك آسانى سے پہنچنے كے ليے مندرجہ ذيل نكات پر توجہ فرمايئے

۱) فرعى عناوين ،اصلى عناوين كے ذيل ميں قرار ديئے گئے ہيں لہذا ان تك پہنچنے كے ليے اصلى عناوين كى طرف رجوع كيا جائے مثلاً نماز كے اثرات، اركان ، احكام اور شرائط كو لفظ نماز ميں تلاش كيا جائے_

۲) مترادف الفاظ ميں سے ايسے لفظ كو اصلى عنوان قرار دياگيا ہے جو مناسب تر ہے اور ديگر عنوان يا عناوين كے سلسلے ميں (ر _ ك) (رجوع كيجئے ) كى علامت كے ذريعے اسى عنوان كى طرف رجوع كرنے كيلئے كہا گيا ہے مثلاً :

آگ :ر_ ك آتش

۳) بعض اصلى عناوين كے فرعى عناوين نہيں ہيں تا ہم خود كسى اور عنوان كے تحت آئے ہيں لہذا اس عنوان كے ليے اس اصلى عنوان كى طرف رجوع كرنے كے ليے كہا گيا ہے مثلاً :

آرزو:ر _ ك انبياء، انسان و

۴) وہ الفاظ و موضوعات جو ايك دوسرے كے نزديك ہيں اور ايك موضوع كے بارے ميں تحقيق كرنے كے ليے مفيد اور مؤثر ہيں ان ميں بھى فرعى عناوين كو ذكر كرنے كے بعد نيز ر_ك (نيز رجوع كيجئے) كى علامت سے رہنمائي كى گئي ہے مثلاً آخرت : نيزر ، ك ايمان ، دنيا ، قيامت ، معاد_ ياد رہے كہ جہاں رجوع كرنے كے ليے كہا گيا ہے وہاں كبھى مطلوبہ عناوين دونوں عناوين ميں صراحت كے ساتھ لائے گئے ہيں اور كبھى فقط دونوں عناوين ميں علمى رابطے كو ظاہر كيا گيا ہے _

۵) وہ اشاريے جنہيں '' اور'' كے ذريعے مركب كيا گيا ہے ان ميں ايك خاص رابطہ پايا جاتاہے لہذا ان مركب اشاريوں ميں اگر دو مفاہيم ہيں تو پہلے اس كو ذكر كيا گيا ہے جو دوسرے ميں مؤثر ہے جيسے ''ايمان اور عمل''

۶۳۳

(چونكہ ايمان عمل ميں مؤثر ہے لہذا ايمان كو پہلے لكھا گيا ہے) اور اگر مفاہيم كى بجائے دو افراد يا گروہ ہوں تو پہلے واسطہ ركھنے والے كو ذكر كيا گيا ہے اور جس كے ساتھ واسطہ ركھا گيا اسے بعد ميں ذكر كيا گيا ہے جيسے ''آنحضرت(ص) اور اہل كتاب'' اور '' كفار اور قرآن كريم'' كہ جنہيں '' ايمان''، '' آنحضرت''اور ''كفار'' كے عناوين ميں ذكر كيا گيا ہے اور دوسرے عناوين (عمل، اہل كتاب، قرآن) ميں انہيں پہلے عناوين كى طرف رجوع كرنے كا كہا گيا ہے_

۶) بسا اوقات ايك عنوان كو اسكے مفاہيم كى وسعت اور اس كے بعض فرعى عناوين كے مستقل موضوع ہونے كى بناپر كئي اصلى موضوعات كى طرف تقسيم كرديا گيا ہے تا كہ مطلوبہ معلومات آسانى سے دستياب ہوسكيں مثلاً ''آيات خدا ، اسما و صفات ،توحيد اور خدا '' اس كے باوجود موضوع كى وحدت كو حفظ كرنے كيلئے ايك موضوع سے دوسرے موضوع كى طرف رجوع كرنے كيلئے بھى كہا گيا ہے _

۷) اصلى عنوان كے تكرار سے بچنے كے ليے ذيلى اور فرعى عناوين ميں يہ علامت '' '' مناسبت كے ساتھ، پہلے يا بعد ميں لگا دى گئي ہے لہذا ہر كلمہ اس علامت كے ساتھ مل كر مركب(اصلى و فرعى عنوان سے) كو تشكيل ديتاہے جيسے ايثار :_كا اجر، _ كى قدر و قيمت ، _ كے اثرات يا آنحضرت كے پيروكار _وں كا اعراض يہ ہوجائے گا آنحضرت(ص) كے پيروكاروں كا اعراض و غيرہ_

ملاحظات:

۱) اشاريوں ميں ذكر شدہ نمبر ان آيات سے مربوط ہيں جن سے موضوعات كو اخذ كيا گيا ہے البتہ اس كا مطلب يہ نہيں ہے كہ اشاريوں كے يہى الفاظ آيات ميں موجود ہيں بلكہ انہيں آيات سے استخراج كئے گئے نكات كى بنياد پر تيار كيا گيا ہے _

۲) كتاب كے آخر ميں مذكور اشاريوں كے علاوہ ہر آيت كے ذيل ميں بھى اس كے اشاريے ذكر كر ديئے گئے ہيں تا كہ قارئين محترم كيلئے مطلوبہ عناوين كى طرف رجوع كرنا آسان ہوجائے اور انہيں ہر آيت كے عناوين كا خلاصہ بھى دستياب ہو جائے_

۶۳۴

''آ''

آباد كرنا : رك مسجد

آبرو:جھوٹا آبرودار ہونا۹/۶۳

آخرت :آخرت برپا ہونا ۱۰/۳۴; آخرت مقام پاداش ۱۰/۲۳، ۲۷; آخرت مقام سزا ۱۰/ ۲۳، ۲۷ ; اس كا خالق ۱۰/ ۴۳; اس كا دائمى ہونا ۹/۲۲، ۱۰/۳۴; اس كا دنيا جيسا ہونا ۱۰/۳۴; اسكى خصوصيات ۹/۲۲، ۱۰/۲۶، ۳۴; اسكى دنيا پر ترجيح ۹/ ۳۸; اسكے عالم ۱۰/۱۰نيز رك ايمان ، بت ، خودسرلوگ، دنيا، ظالم لوگ، عمل، قيامت ، كفراور معاد

آدم كشى : رك قتل

آرزو:بلا كى آرزو;(محمد(ص) پر بلا كى آزرو ۹/۹۸; مسلمانوں پر بلا كى آرزو ۹/۹۸ ) جہاد كى آرزو: (اسكى قدر و قيمت ۹/۹۲)

آزادى : رك عقيدہ ; مشركين

آزر:آز ردشمنان خدا ميں سے ۹/۱۱۴; آزر كا شرك : اسكے آثار ۹/۱۱۴; آزر كا ہدايت كو قبول نہ كرنا ۹/۱۱۴; آزر كى دشمنى ۹/ ۱۱۴; آزر مشركين ميں سے ۹/۱۱۴نيز رك ابراہيم (ع) اور اظہار براء ت

آزمائش: رك امتحان اور مبتلا ہون

آسائش طلبى :اس كا سبب ۹/۹۳

آسمان :آسمانوں كى تدبير ۱۰/۳; انكا حادث ہونا ۹/۳۶; انكا حاكم ۹/ ۱۱۶، ۱۰/۳; انكا خالق ۱۰/۳; انكا مالك ۹/۱۱۶; انكا متعدد ہونا ۹/۳۶، ۱۱۶_ ۱۰/ ۳، ۶، ۱۸، ۵۵، ۶۶، ۶۸، ۱۰۱; انكى خلقت :( انكى خلقت كى مدت ۱۰/۳: انكى خلقت كے مراحل۱۰/ ۳;) انكے باشعور موجودات ۱۰/۶۶; انكےفائدے ۱۰/۳۱;انكے موجودات ۱۰/۱۰۱

آسمانى كتب: ۱۰/۹۴

آسمانى كتب اور قرآن ۱۰/۹۴; آسمانى كتب كا نزول : اسكے عوامل ۱۰/۱۰۸; آسمانى كتب كا نقش و كردار ۱۰/۹۳; آسمانى كتب كى ہم آہنگى ۹/۱۱۱، ۱۰/۳۷، آسمانى كتب ميں آيات خدا ۱۰/۹۴ ; صدر اسلام ميں آسمانى كتب كے قارى ۱۰/۹۴ ; صدر اسلام ميں آسمانى كتب كے نسخے ۱۰/۹۴;نيز رك انبياء، علما، قرآن، موسى (ع) اور نوح (ع)

۶۳۵

آگ : رك ذكر اور جہنم

آگاہى :اس كا سبب ۱۰/۹۳

آئيڈ يا لوجى : رك جہان بيني

آئين: رك دين

آيات احكام : رك احكام

آيات خدا: ۹/۹، ۱۰/۵، ۹۲، ۱۰۱

آفاقى آيات ۱۰/۵،۶،۷،۹; آيات خدا سے استفادہ۱۰/۱۱۰ (اسكى شرائط ۱۰/ ۶۷) آيات خدا سے غافل لوگ ۱۰/۷ ; آيات خدا سے محروم لوگ ۱۰/۱۰۱،۱۰۲،۱۰۳;آيات خدا كا استہزا كرنے والے ۹/۶۸; آيات خدا كو بيان كرنا : اسكى روش ۱۰/۲۴; آيات خدا كو جھٹلانا: اسكا پيش خيمہ ۱۰/۹۵; اسكى سزا ۱۰/۱۰۲; اسكے آثار ۱۰/۹۵، ۹۶ ; آيات خدا كو جھٹلانے والے ۱۰/۹۵: انكا انجام ۱۰/۱۷; انكا عذاب ۱۰/۷۳،۹۶; انكو ذليل كرنے والا عذاب ۱۰/۹۸; انكى بے عقلى ۱۰/۱۰۰; انكى پليدى ۱۰/۱۰۰; انكى جہالت ۱۰/۱۰۰; انكى سزا ۱۰/۷۳; انكى محروميت ۱۰/۹۶; يہ عذاب كے وقت ۱۰/۹۷)

آيات خدا ميں شك : اسكے آثار ۱۰/۹۵

نيز ر ك آسمانى كتب، اقوام ،انبيا،عذاب، غفلت، قرآن، كفر، محمد(ص) ، مشركين ، مشركين مكہ اور مؤمنين

''ا''

ابراہيم(ع) :انكا اظہار براء ت ۹/۱۱۴; انكا اميدوار ہونا۹/ ۱۱۴;انكا حلم ۹/۱۱۴; انكا خشوع ۹/۱۱۴; انكا دعا كو اہميت دينا ۹/۱۱۴; انكا صبر ۹/۱۱۴; انكا ہدايت كرنا ۹/۱۱۴; انكى پريشانى ۹/۱۱۴; انكى صفات ۹/۱۱۴; انكى مہربانى ۹/۱۱۴; انكى وفاء وعدہ ۹/۱۱۴; انكے فضائل ۹/۱۱۴; انكے وعدے ۹/۱۱۴; يہ اور آذر ۹/۱۱۴; يہ اورآذر كيلئے استغفار ۹/۱۱۴; يہ اور مشركين كيلئے استغفار ۹/۱۱۴; يہ اور ہدايت كو قبول نہ كرنے والے ۹/۱۱۴

ابن السبيل: رك مسافر

ابوبكر:

۶۳۶

انكو تسلى دينا ۹/۴۰; انكى پريشانى ۹/۴۰; يہ غار ثور ميں ۹/۴۰نيز رك ،محمد (ص)

اپنے سے محبت :اسكى اہميت ۱۰/۵۴نيز رك ،انسان

اتحاد:اسكے آثار ۹/۱۰۷نيز رك ،معاشرہ

اتمام حجت : ۹/۷۰اسكى اہميت ۹/۶; غير مسلموں پر اتمام حجت كرنا ۹/۵نيز رك: انبياء، خدا ، سزا، قوم نوح، گمراہ لوگ، مواخذہ اور نوح(ع)

اجتماع : رك معاشرہ

اجتماعى طبقات:يہ صدر اسلام ميں ۱۰/۲

اجتماعى كنٹرول:اس كا ذمہ دار ۹/۹۴; اسكى روش ۹/۱۱۸; اسكے عوامل ۹/۹۴

اجتماعى مشكلات :اسكے آثار ۹/۱۱۸

اجر: رك پاداش

اجرت:رك اسلامى معاشرہ ، كام ، كام كرنے والے اور نوح(ع)

احبار: رك يہودي علماء

احتضار: رك منافقين

احساس برترى : رك تكبر

احسان :اسكے موارد ۹/۱۲۰نيز رك معاشرہ

احكام : ۹/۱، ۲، ۴، ۵، ۶، ۷، ۸، ۱۰، ۱۱، ۱۲، ۱۷، ۲۳، ۲۸، ۲۹، ۳۴، ۳۶، ۴۱، ۶۰، ۶۵، ۷۱، ۷۴، ۸۴، ۹۱، ۹۵، ۱۰۳، ۱۰۷، ۱۰۸، ۱۱۱، ۱۱۳، ۱۱۴، ۱۲۲، ۱۰/ ۱۸، ۳۶، ۵۳، ۵۹

احكام اور علم خدا: ۹/۹۷ ;احكام سے جاہل ہونا : ۹/۹۷ (اسكا سبب ۹/۹۷);احكام كا اجرا كرنا :(اسكى روش ۹، ۱۰۳); احكام كا فلسفہ : ۹/ ۵، ۶، ۸، ۱۱، ۱۲، ۲۸، ۲۹، ۴۱ احكام كا معيار ۹/۳۳; احكام كو تبديل كرنا: (اسكے آثار ۹/۳۷); احكام كو درك كرنا : (اس كا سبب ۹/۹۷);احكام كى تشريع ، ۱۰/ ۵۹ ; اسكا معيار ۹/۵۹; (اسكا سرچشمہ ۹/۲۸ ،۱۱۵; اسكى شرائط ۹/۲۹; احكام كى خصوصيات ۹/۹۷;احكام كى غلط تشريح:(اسكے عوامل

۶۳۷

۹/۹۸);(مخصوص موارد اپنے اپنے موضوع ميں تلاش كيجئے)

اختلاف:اختلاف ڈالنا: (اسكى اخروى سزا ۱۰/۹۳)،اسكے آثار ۱۰/۱۹،۴۷

اختلاف ڈالنے والے ۹/۱۰۹نيز رك: اختلاف ڈالنے والے ، بنى اسرائيل پہلے انسان اور منافقين

اخلاص:اخلاص كى اہميت ۹/۱۰۹; اخلاص كے آثار ۹/۹۱، ۱۰/۱۲، ۲۳نيز رك: انفاق، باديہ نشين لوگ، عمل اور منافقين

اخلاق:پست اخلاقى ۹/۷۵، ۷۶نيز رك قابل قدر صفات

ادارے :اداروں كا قيام : (اس ميں تقوا ۹/۱۰۹; اس ميں خدا كى رضا ۹/۱۰۹); دينى ادارے :(انكى اہميت ۹/۱۲۲)

ادلے كا بدلہ:اس ميں تقوا ۹/۳۶; يہ حرمت والے مہينوں ميں ۹/۳۶; يہ مشركين كے ساتھ ۹/ ۳۶

اديان:انكا فلسفہ۱۰/۴۷; انكا كردار ۱۰/۴۷;انكا مستقبل ۹/۳۳;انكى اختلاف دشمنى ۱۰/۴۷;انكى اہميت ۱۰/۲۱;انكى تاريخ ۱۰/۴۷; انكى خصوصيات ۹/۷۰ ; انكى مشتركہ چيزيں ۹/۳۱; انكى ہم آہنگى ۹/۱۱۱، ۱۰/۱۹; ان ميں اصول دين ۹/۱۱۱; ان ميں اقدار ۹/۱۱۱;ان ميں برہان ۹/۷۰نيز ر ك اسلام ، جہاد ، حرمت والے مہينے، رہائش گاہ اور عيسائيت

اذكار :ذكر الحمد للہ رب العالمين ۱۰/۱۰; ذكر سبحانك اللہم ۱۰/۱۰نيز ر ك بہشتى لوگ اور مؤمنين

ارمان: رك مؤمنين

اسارت :جائز اسارت ۹/۵نيز ر ك اسير ، كفار اور مشركين

استبداد :اس كا سبب ۱۰/۲۳; اسكے آثار ۱۰/۲۳،۸۳نيز ر ك :انسان ، فرعون اور استبدادى لوگ

استدلال كرنا :اسكى روش ۱۰/۳۸نيز رك موسى

استغفار :استغفار كا اثر :(اس اثر كے موانع ۹/۱۱۳،۱۱۴);

۶۳۸

اسكے احكام ۹/۱۱۳; اس ميں اميدوار رہنا ۹/۱۱۴ ; جائز استغفار ۹/۱۱۳،۱۱۴; ممنوع استغفار ۹/۸۴،۱۱۳،۱۱۴

نيز ر ك ابراہيم ، جہنمى لوگ، محمد(ص) ، مردے ، مسلمان ، مشركين ، منافقين اور مؤمنين

استقامت :اسكے عوامل ۱۰/۷۱; فرعون كے حواريوں كے مقابلے ميں استقامت ۱۰/۸۹; فرعون كے مقابلے ميں استقامت ۱۰/۸۹نيز ر ك تبليغ ، دعا ، راہبرى ، سختى ، مشركين ، مو منين اور نوح(ع)

استكبار :اس كا سبب ۱۰/۷۵; اس كے آثار ۱۰/۷۵نيز ر ك فرعون اور فرعون كے حواري

اسراف :اسكے آثار ۱۰/ ۱۲، ۸۳نيز ر ك فرعون

اسراف : ر ك اسراف

اسلام :اس كا مذاق اڑانے والے ۹/۶۴، ۶۶; اسلام اور اقتصاد ۹/۶۷; اسلام اور پشيمان گناہگار لوگ ۹/۱۰۲; اسلام اور تمدن ۹/۹۷; اسلام اور ثقافتى بنياديں ۹/۱۲۲; اسلام كا آسان ہونا ۹/۹۱;اسلام كا پھيلنا ۹/۳۲;(اسكى اہميت ۹/۵، ۶، ۱۲۳); اسلام كا توبہ قبول كرنا ۹/۱۰۲;اسلام كا حنيف ہونا ۱۰/۱۰۵;اسلام كا خير ہونا ۹/۳;اسلام كا دائمى ہونا ۹/۳۲;اسلام كا كردار ۹/۳;اسلام كا لچكدار رويہ ۹/۹۱;اسلام كا موقف :(اس كا اعلان كرنا ۹/۳) اسلام كو كمزور كرنے والے :(انكو قتل كرنا ۹/۱۲); اسلام كى اہانت : (اس كا بدلہ ۹/۱۲; اسكى سزا ۹/۱۲; اسكے آثار ۹/۱۲); اسلام كى اہميت۹/۲،۳،۱۱; اسلام كى بدخواہى ۹/۹۸; (اسكے آثار ۹/۹۸); اسلام كى بركتيں ۹/۷۴; (اسلام كا اجتماعى پہلو ۹/۷۱; اسلام كا اقتصادى پہلو ۹/۶۰،۷۱; اسلام كا عبادى پہلو ۹/۷۱);اسلام كى پاسدارى :(اسكى اہميت ۹/۱۲، ۳۸); اسلام كى پيشرفت :(اسكے عوامل ۹/۱۲۲) ; اسلام كى تبليغ:(اسكى اہميت ۹/۱۲۲);اسلام كى تشويق ۹/۳;اسلام كى تعليم :(اسكى اہميت ۹/۶); اسلام كى جامعيت ۹/۷۱;اسلام كى جذابيت ۹/۱۰۲ ; اسلام كى حاكميت ۹/۳۳ ;(اسكے آثار ۹/۷۴);اسلام كى حقانيت ۹/۲۹، ۳۳;اسلام كى خصوصيات ۹/۲۹، ۳۳، ۶۰، ۶۷، ۷۱، ۹۱، ۱۰/۱۰۵، اسلام كى شناخت : (اسكى اہميت ۹/۱۲۲; اسكے لئے ہجرت ۹/۱۲۲);اسلام كى كاميابى ۹/۳۲، ۳۳، ۴۰; اسلام كے خلاف پروپيگنڈا ۹/۳۲;اسلام كے خلاف سازش كرنا ۹/۷۴; اسلام كے دشمن ۹/۸، ۳۲، ۳۶، ۴۸، ۵۷، ۷۴;(انكو دعوت ۹/۱۵; انكى امداد ۹/۴);اسلام كے ساتھ خيانت كرنے والے ۹/۷۴;اسلام كے ساتھ مخالفت ۹/۳۲ ; اسلام كے ساتھ مقابلہ ۹/۲۳; (اس كا جرم ۹/۶; اسكى شكست ۹/۳۲; اسكے عوامل ۹/۹); اسلام كے مخالفين ۹/۳۳;سپاہ اسلام۹/۲۶; صدر اسلام كى

۶۳۹

تاريخ۹/۱،۲،۳، ۴، ۵ ،۶، ۷،۸،۱۰،۱۲،۱۳، ۱۴ ، ۱۵ ، ۱۶،۲۴،۲۵، ۲۶، ۲۸، ۳۴،۳۸، ۴۰،۴۲،۴۳ ،۴۴، ۴۵، ۴۶، ۴۷ ، ۴۸،۴۹،۵۰، ۵۵، ۵۶ ، ۵۷،۵۸،۶۰،۶۱ ، ۶۵ ، ۶۶، ۶۷، ۶۸، ۷۴ ، ۷۸، ۷۹،۸۱،۸۳ ،۸۶، ۹۰، ۹۲، ۹۴، ۹۵ ،۹۶ ، ۹۷ ،۱۰۷،۱۱۷،۱۰/۲۱نيز ر ك اسير ، اقرار ، تمايلات ، جنگ ، عيسائي ، كفار ، مشركين اور منافقين

اسلام شناس : ر ك معاشرہ

اسلامى معاشرہ:اسلامى معاشرہ اور منافقين ۹/۱۱۰; اسلامى معاشرے كا ختم ہونا : (اس كے عوامل ۹/۳۹); اسلامى معاشرے كى ذمہ دارى ۹/۱۰۱، ۱۲۳; اسلامى معاشرے كى نشانياں ۹/۷۱; اسلامى معاشرے كى ہوشيارى ۹/۱۲۳ (اسكى اہميت ۹/۱۰۱) ;اسلامى معاشرے كے خدمتگزار;(ان كى اجرت ۹/۶۰)نيز رك منافقين

اسما و صفات:تواب ۹/۱۰۴، ۱۱۸; حكيم ۹/۱۵، ۲۸، ۴۰، ۶۰، ۷۱، ۹۷، ۱۰۶، ۱۱۰; خير الحاكمين ۱۰/۱۰۹; رحيم ۹/۵ ، ۲۷، ۹۱، ۹۹، ۱۰۲، ۱۰۴،۱۱۷، ۱۱۸، ۱۰/۱۰۷; رؤوف ۹/۱۱۷;سميع ۹/۹۸، ۱۰۳، ۱۰/۶۵;صفات جلال۱۰/۱۰، ۱۸، ۴۴، ۵۴، ۶۸;صفات جمال۱۰/۱۰;عزيز ۹/۴۰، ۷۱; علام الغيوب ۹/۷۸;عليم ۹/۱۵ ، ۲۸، ۴۴، ۴۷، ۶۰، ۹۷، ۹۸، ۱۰۳، ۱۰۶، ۱۱۰، ۱۱۵، ۱۰/۶۵; غفور ۹/۵، ۲۷، ۹۱، ۹۹، ۱۰۲، ۱۰/۱۰۷; غنى ۱۰/۶۸; قدير ۹/۳۹; مولى ۹/۵۱، ۱۰/ ۳۰

اسير :اسير كااسلام ۹/۵; اسير كا مسلمان ہونا ۹/۵; اسير كى آزادى ۹، ۵;(اس كى آزادى كى شرائط ۹/۵) اسير كى توبہ ۹/۵; اسير كے احكام ۹/۵نيز ر ك مشركين

اصحاب مدين :ر ك اہل مدين

اصل اباحت ۱۰/۵۹

اصلاح:اسكى روش ۹/۱۱۸_ اسكے عوامل ۹/۷۱نيز ر ك معاشرہ

اصل حليت ۱۰/۵۹

اضطراب :اسكے عوامل ۹/۴۵نيز ر ك محشر اور منافقين

اطاعت :امام على (ع) كى اطاعت :(ا سكى اہميت ۱۰/۵۸); انبياء كى اطاعت: (اسكى اہميت ۱۰/۴۷); حضرت محمد(ص) كى اطاعت ۹/۷۱،۱۲۰(اس كا دائمى ہونا ۹/۷۱; اس كا سبب ۹/۱۲۸; اس كا فلسفہ ۹/۸۱; اسكى اہميت ۹/۷۱،۱۱۷; اسكى پاداش

۶۴۰