تفسير راہنما جلد ۷

تفسير راہنما 0%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 746

تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 746
مشاہدے: 147639
ڈاؤنلوڈ: 2541


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 746 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 147639 / ڈاؤنلوڈ: 2541
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 7

مؤلف:
اردو

۱

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں تنظیم ہوئی ہے

۲

تفسير راہنما (جلدہفتم)

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني

۳

۹-سورہ برآئت

آیت ۱

( بَرَاءةٌ مِّنَ اللّهِ وَرَسُولِهِ إِلَى الَّذِينَ عَاهَدتُّم مِّنَ الْمُشْرِكِينَ )

مسلمانو جن مشركين سےتم نے عہد و پيمان كيا تھا اب ان سے خدا و رسول كى طرف سے مكمل بيزارى كا اعلان ہے _

۱_ مشركين كى عہد شكنى كے بعد خدا اور رسول كى طرف سے صلح و آشتى كے اس عہدو پيمان كے خاتمے كا اعلان جو صدر اسلام كے مسلمانوں نے ان سے كيا تھا_برائة من الله و رسوله الى الذين عاهدتم من المشركين

برا ئت كا معنى ہے جدا ہونا اور دور ہونا ''الذين عاھدتم''اس بات كا شاھد ہے كہ اس كا تعلق ان معاہدوں سے ہے جو صدر اسلام كے مسلمانوں اور مشركين كے در ميان طے پائے تھے_عہدو پيمان سے دور ہونا اور اس سے جداہونے كا اعلان ان كے غير معتبر اور قابل عمل نہ رہنے سے كنايہ ہے _

۲_ايك طرف كى عہد شكنى كے بعد، ايك دوسرے كے درپے نہ ہونے كے معاہدں كے ختم كر دينے ميں كوئي مضائقہ نہيں ہے _برائة من الله و رسوله الى الذين عاهدتم

۳_خدا تعالى كا پيغمبر(ص) كو حكم كہ مشركين كو امن كے معاہدوں كے خاتمے سے مطلع كرديں _

برائة من الله و رسوله الى الذين عاهدتم

۴_عہد شكنى كرنے والے فريق كو پيمان صلح كے ختم ہوجانے كے متعلق مطلع كرنا ضرورى ہے_

برائة ...الى الذين عاهدتم

۵_صلح و امن كے پيمان كو كا لعدم قرار دے دينا اسلامى معاشرہ كے رہبر كے اختيار ميں ہے _

برائة من الله و رسوله الى الذين عاهدتم

۶_ صدر اسلام كے مسلمانوں اور مشركين كے درميان صلح و امن كے معاہدوں كا پايا جانا_

الذين عاهدتم من المشركين

آيت نمبر ۴ كو مد نظر ركھتے ہوئے '' عاہدتم '' ميں معاہدے سے مراد صلح و امن كا معاہدہ ہے _

۷_غير مسلم معاشروں كے ساتھ امن كا معاہدہ كرنا جائز ہے _الذين عاهدتم من المشركين

۸_ صدر اسلام كے اكثر مشركين كى طرف سے معاہدہ امن كى خلاف ورزى _الذين عاهدتم من المشركين

۴

آيت نمبر ۴ اور ۷ كو ديكھتے ہوئے ''الذين عاہدتم ''سے مراد معاہدہ كرنے والے وہ مشركين ہيں جو اپنے معاہدوں پر كاربند نہ رہے تھے_

۹_ حضرت على (ع) سے روايت ہے :''انه لم ينزل بسم الله الرحمن الرحيم على رأس سورة برائة لا ن بسم الله للا مان والرحمة ونزلت برائة لرفع الا مان بالسيف ; سورہ برائت كے شروع ميں''بسم الله الرحمن الرحيم'' نہيں ہے كيونكہ بسم اللہ امان اور رحمت كيلئے ہے جبكہ سورہ برائت تلوار كے ذريعے امن سے ہاتھ كھينچ لينے كيلئے نازل ہوا ہے_(ا)

۰ا_ امام صادق (ع) سے روايت ہے :''نزلت هذه الآية بعد ما رجع رسول الله (ص) من غزوة تبوك فى سنة تسع من الهجرة ;يہ آيت ۹ ہجرى كو پيغمبراكرم(ص) كے غزوہ تبوك سے پلٹنے كے بعد نازل ہوئي _(۲)

آنحضرت(ص) :آپكى ذمہ دراى ۳

احكام : ۲،۷

اسلام:صدر اسلام كى تاريخ ۶،۸

خدا:خدا كے اوامر ۳

دينى راہنما :ان كے اختيارات كى حدود۵

روايت ۹، ۰

سورہ توبہ :اس ميں بسم اللہ ۹

قانون:بين الا قوامى قوانين۲،۷

قرآن :آيت برائت كا نزول ۰

مسلمان :ان كے معاہدے ۶

مشركين :ان كے ساتھ معاہدے كے خاتمے كا اعلان ۳;صدر اسلام كے مشركين كى اكثريت ۸; مشركين كے ساتھ معاہدہ ۶;مشركين كے ساتھ معاہدوں كے ختم كرنے كے عوامل ا; مشركين معاہدہ كو توڑنے والا فريق ۸

____________________

۱)مجمع البيان،ج۵،ص۴; نورالثقلين،ج۲ ،ص ۱۷۶ح۵و۶

۲)تفسير قمى ،ج۱ص۲۸۱;نورالثقلين ج۲،ص ۱۸۱ ح ۲۰ نسخہ تفسير قمى ميں ''تسع'' كے جگے پر''سبع '' ذكر ہواہے_

۵

معاہدہ :جائز معاہدہ ۷; غير مسلموں كے ساتھ معاہدہ ۷; معاہدہ امن ۳،۷،۸;معاہدہ امن كا ختم كرنا ۲،۵;معاہدہ توڑنے كے اثرات ا;معاہدہ ختم كرنے كا اعلان ۴;معاہدہ ختم كرنے كے عوامل ۲;معاہدہ صلح كا ختم كرنا ۴، ۵; معاہدہ صلح كى خلاف ورزى ا; معاہدہ كے احكام ۲،۷

آیت ۲

( فَسِيحُواْ فِي الأَرْضِ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَاعْلَمُواْ أَنَّكُمْ غَيْرُ مُعْجِزِي اللّهِ وَأَنَّ اللّهَ مُخْزِي الْكَافِرِينَ )

لہذا كافرد چار مہينے تك آزادى سے زمين ميں سير كرو اور يہ يادركھو كہ خدا سے بچ كر نہيں جا سكتے ہو اور خدا كافروں كو ذليل كرنے والا ہے_(۲)

ا_ مسلمانوں كے مشركين كے ساتھ كئے گئے معاہدہ امن كے ٹوٹ جانے كے بعد صدر اسلام كے پيمان شكن مشركين كو چار ماہ كى مہلت _برائة من الله و رسوله ...فسيحوا فى الارض اربعة اشهر

۲_ پيمان شكن دشمنوں كے ساتھ جنگ كرنے سے پہلے انہيں تو بہ اور اسلام كى طرف پلٹ آنے كيلئے مناسب موقع فراہم كرنا ضرورى ہے_برائة من الله و رسوله فسيحوا فى الارض اربعة اشهر

۳_ خدا تعالى كى طرف سے مہلت كے چار ماہ ميں مسلمانوں كوپيمان شكن مشركين كے درپے نہ ہونے كا حكم_

فسيحوا فى الارض اربعة اشهر

مشركين كو مہلت دينا اور انہيں ہر جگہ آنے جانے كى اجازت دينا در حقيقت مسلمانوں كيلئے حكم ہے كہ وہ اس مقررہ مدت ميں ان كے درپے نہ ہوں _

۴_ مہلت كے چار ماہ ميں صدر اسلام كے مشركين كيلئے رفت و آمد اور سير و سياحت كى آزادي_

فسيحوا فى الارض اربعة اشهر

(سيحوا)كا مصدر''سَيح و سياحت''، سير كرنے كے معنى ميں ہے اور'' سيحوا'' كا امر سير و سياحت كى آزادى دينے اور اسے بلامانع قرار دينے كيلئے ہے_

۵_ عہد شكن مشركين كيلئے عزت والے چار ماہ (ذيقعد ، ذى الحج، محرم اور رجب) ميں سير وسياحت كى آزادي_

فسيحوا فى الارض اربعة اشهر آيت نمبر( ۵) ميں ''اربعة اشہر'' كى ''الاشہر الحرم'' كے ساتھ توصيف كرنا اس بات كا قرينہ بن سكتا ہے كہ اربعة اشہر سے مراد وہى حرمت والے مشہور چار مہينے (ذيقعد ، ذى الحج، محرم اور رجب) ہيں يعنى پيمان

۶

صلح كے ٹوٹ جانے اور مشركين سے امان كے اٹھ جانے كے بعد انہيں صرف حرمت والے مہينوں ميں رفت و آمد اور سير و سياحت كى اجازت ہوگى _

۶_ حرمت والے مہينوں ميں پيمان شكن دشمن سے امان اٹھا لينا ممنوع ہے_*فسيحوا فى الارض اربعة اشهر

حرف ''فا'' كے ذريعے''فسيحوا فى الارض'' كى ''برآء ة من اللہ و رسولہ '' پر تفريع ہو سكتا ہے اس نكتے كى طرف اشارہ ہو كہ سال كے چار مہينوں ميں دشمن كے درپے ہونا ممنوع ہے اور خدا تعالى نے اسى قانون كى بنياد پر مشركين كو ان چار ماہ ميں آزادى دى ہے_

۷_ صدر اسلام كے مشركيں كيلئے خدا تعالى كى بے پايان قدرت كا اعلان اور نصيحت كہ خدا كے مقابلے ميں ڈٹے رہنا فضول ہے_و اعلموا انكم غير معجزى الله

عجز قدرت كى ضد ہے اور'' معجزيں ''كے مصدر ''اعجاز ''جس كا معنى ہے كمزور كرنا اور گھٹنے ٹيكنے پر مجبور كرنا، كا مقصد مشركين كو متنبہ كرنا ہے كہ وہ خدا تعالى كے مقابلے ميں نا تو ان ہيں اور يہ خدا كى بے انتہا قدرت كا اعلان ہے اور يہ كہ اسكے مقابلے ميں ڈٹے رہنا بے سود ہے_

۸_ پورا عالم خدا تعالى كى حكمرانى ميں اور اسكے زير تسلط ہے_فسيحوا فى الارض و اعلموا انكم غير معجزى الله

۹_ خدا تعالى كى طرف سے صدر اسلام كے پيمان شكن مشركين كو سر تسليم خم نہ كرنے اور كفر و شرك پر ڈٹے رہنے كى صورت ميں خفت آميز اور ذليل و خوار كردينے والى شكست سے دوچار ہونے كى دھمكى _

و اعلموا انكم غير معجزى الله و ان الله مخزى الكافرين

مخزى كے مصدر ''اخزا ''كا معنى ہے ذليل و خوار كرنا اور اس جملے '' و ان اللہ مخزى الكافرين'' ميں فعل كى جگہ اسم فاعل كا استعمال كفر و كفار كى شكست كے بارے ميں خدا تعالى كى قطعى روش كا بيان اور پيمان شكن مشركين كيلئے دھمكى ہے_

۰ا_ خدا تعالى نے مشركين كو چار ماہ كى مہلت دے كر انہيں شرك كو چھوڑنے اور آئين توحيد كو اپنا نے پر

آمادہ كياہے_فسيحوا فى الارض اربعة اشهر و اعلموا انكم غير معجزى الله و ان الله مخزى الكافرين

آیت ۳

( وَأَذَانٌ مِّنَ اللّهِ وَرَسُولِهِ إِلَى النَّاسِ يَوْمَ الْحَجِّ الأَكْبَرِ أَنَّ اللّهَ بَرِيءٌ مِّنَ الْمُشْرِكِينَ وَرَسُولُهُ فَإِن تُبْتُمْ فَهُوَ خَيْرٌ لَّكُمْ وَإِن تَوَلَّيْتُمْ فَاعْلَمُواْ أَنَّكُمْ غَيْرُ مُعْجِزِي اللّهِ وَبَشِّرِ الَّذِينَ كَفَرُواْ بِعَذَابٍ أَلِيمٍ )

۷

عہد شكن مشركين كو خدا تعالى كى وسيع و عريض حاكميت سے آگاہ كرنااور اس كا مقابلہ كرنے اور اسكى حاكميت سے فرار ہونے كو غير ممكن قرار دينا (اعلموا انكم غير معجزى اللہ ) اور كفر پيشہ استكبارى طاقتوں كو ذلت آميز شكست كى تنبيہ كرنا (و ان اللہ مخزى الكافرين) در حقيقت خدا تعالى كى طرف سے نصيحت ہے كہ دى گئي فرصت سے استفادہ كرتے ہوئے توحيد و اسلام كے دامن كى طرف پلٹ آئيں اور اپنے آپ كو ذلت آميز شكست اور برے انجام سے دوچار نہ كريں _

اا_ انسانى معاشروں ميں سنت الہي; دين خدا كو غلبہ ، مؤمنين كو عزت عطا كرنے، كفر كو شكست دينے اور كفار كو ذليل و خواركرنے پر جارى ہے_و ان الله مخزى الكافرين

۱۲_ خدا تعالى كى طرف سے صدر اسلام كے مسلمانوں كو غيبى امداد اور پيمان شكن مشركين كى ذلت آميز شكست كى نويد_

و اعلموا ان الله مخزى الكافرين -صدر اسلام كے پيمان شكن مشركين كو ذلت آميز شكست كى دھمكى در حقيقت مسلمانوں كيلئے نويد تھى كہ جنگ كى صورت ميں غيبى امداد كے ذريعے خدا تعالى انہيں كاميابى سے ہمكنار كرے گا_

۳ا_ اسلام و مسلمين كے خلاف جنگ خدا تعالى كے خلاف جنگ ہے _و اعلموا انكم غير معجزى الله و ان الله مخزى الكافرين - مشركين كو خدا كے مقابل قرار دينا جبكہ وہ اسلام اور مسلمانوں كے ساتھ جنگ كرتے رہے ہيں اس حقيقت كو بيان كرتا ہے كہ اسلام اور مسلمانوں كے ساتھ جنگ خدا تعالى كے ساتھ جنگ ہے_

۴ا_ امير المؤمنين (ع) سے اللہ تعالى كے فرمان''فسيحوا فى الارض اربعة اشهر'' كے بارے ميں روايت كى گئي ہے''هى عشروں من ذى الحجه والمحرم وصفر وشهر ربيع الاول وعشر من ربيع الاخر ...'' ،'' اس سے مراد ہے'' ذى الحج كے آخرى بيس دن ، پورا محرم ، صفر ، ربيع الاول اور ربيع الثانى كے پہلے دس دن''(۱) _

۵ا_ امام باقر (ع) سے روايت كى گئي ہے كہ حضرت علي(ع) نے (برائت كاا علان كرتے ہوئے)

لوگوں كو خطاب كيا اور فرمايا: ''من كانت له مدة فهو الى مدته ومن لم يكن له مدة فمدته اربعة اشهر وكان خطب يوم النحر ...'' جس كيلئے مدت معين كى گئي ہے اس كيلئے اسى مدت تك مہلت ہے اور جس كے لئے مدت معين نہيں كى گئي اسے چار ماہ كى مہلت ہے اور اميرالمومنين (ع) كا يہ خطاب عيد قربان كے دن تھا_(۲)

____________________

ا)كافى ج ۴ ص ۲۹۰ ح ۳_ تفسير برہان ج ۲ ص ا۰ا ح ۴_

۲)مجمع البيان ج ۵ ص ۶_ نور الثقلين ج ۲ ص ۸۲ا ح ۲۳_

۸

احكام ،۶

اسلام :اسلام كى اہميت ۳ا; صدر اسلام كى تاريخ ۵

اميرالمومنين (ع) :آپ كا اعلان برائت ۵

ايمان :توحيد پر ايمان ۰

توبہ:توبہ كا پيش خيمہ ۲

جنگ:اسلام كے ساتھ جنگ ۳ا; جنگ كى شرائط ۲; جنگ كے احكام ۲; خدا كے ساتھ جنگ ۳ا ;مسلمانوں كے ساتھ جنگ ۳

حرمت والے مہينے :ان كے احكام ۵،۶; ان ميں امن ۶

خد ا تعالى :خدا كى بشارتيں ۲ا;خدا كى حاكميت ۸; خدا كى دھمكياں ۹; خدا كى سنت اا;خدا كى غيبى امداد ۲ا; خدا كى نصيحتيں ۰ا;خدا كے اوامر ۳; خدا كے مختصات ۸

خلقت :اس كا حاكم ۸

دشمن:دشمن كو امن دينا ۶; دشمن كو مہلت ۲; عہد شكن دشمن ۲،۶

دين:دين كى كاميابى

روايت:۴ا;۵

شرك :ترك شرك۰ا; شرك كے آثار ۹

عدد :چار كا عدد : ا،۳، ۴، ۰

كفار:كفار كى ذلت اا; كفار كى شكست

كفر :كفر كے آثار ۹

ماہ ذى الحج: ۵;۴/ماہ ذيقعد :۵

ماہ ربيع الاول :۴/ماہ ربيع الثاني: ۴

ماہ رجب:۵

ماہ صفر :۴

۹

ماہ محرم: ۵;۴

مسلمان :انكا مقام ۳ا; انكى امداد ۲ا;صدر اسلام كے مسلمانوں كو بشارت ۱۲

مشركين:صدر اسلام كے مشركين كو آزادى ۴;صدر اسلام

كے مشركين كو مہلت ا،۳،۴،۰ا;صدر اسلام كے مشركين كى ذلت ۹،۲ا;عہد شكن مشركين ۱،۳، ۵، ۹، ۲ا;مشركين حرمت والے مہينوں ميں ۵; مشركين كو آزادى ۵; مشركين كو تنبيہ ۷،۹; مشركين كى استقامت ۷; مشركين كے درپے ہونے كى ممانعت۳

مشركين مكہ:ان كيلئے مہلت كى مدت ۵ا ; ان كيلئے مہلت كے مہينے ۴

معاہدہ :معاہدہ امن كا خاتمہ ا; معاہدہ امن كے اثرات ۳،۴

مومنين :انكى عزت

ياددہاني:خدا كى قدرت كى ياددہانى ۷

۱۰

آیت ۴

( إِلاَّ الَّذِينَ عَاهَدتُّم مِّنَ الْمُشْرِكِينَ ثُمَّ لَمْ يَنقُصُوكُمْ شَيْئاً وَلَمْ يُظَاهِرُواْ عَلَيْكُمْ أَحَداً فَأَتِمُّواْ إِلَيْهِمْ عَهْدَهُمْ إِلَى مُدَّتِهِمْ إِنَّ اللّهَ يُحِبُّ الْمُتَّقِينَ )

علاوہ ان افراد كے جن سے تم مسلمانوں نے معاہدہ كر ركھا ہے اور انھوں نے كوئي كو تاہى نہيں كى ہے اور تمہارے خلاف ايك دوسرے كى مدد نہيں كى ہے تو چار مہينے كے بجائے جو مدت طے كى ہے اس وقت تك عہد كو پوراكر و كہ خدا تقوى اختيار كرنے والوں كو دوست ركھتا ہے_

ا_ صدر اسلام كے مسلمانوں اور مشركين كے درميان امن معاہدوں كا وجود _الا الذين عاهدتم من المشركين

۲_ غير مسلم معاشرہ كے ساتھ معاہدہ امن كرنا جائز ہے_الذين عاهد تم من المشركين

۳_مسلمانوں كے ساتھ كئے گئے معاہدہ كى تمام شرائط پر صدر اسلام كے بعض مشركين كا كاربند رہنا_

ثم لم ينقصو كم شيئ

(ينقصون )كے مصدر نقص اور نقصان كا معنى ہے كم كرنا اور كسى چيز ميں كمى كرنا اور مسلمانوں كے ساتھ كئے گئے معاہدہ ميں بعض مشركين كى طرف سے كمى نہ كرنے كا مطلب يہ ہے كہ انہوں نے

معاہدہ كى تمام شرائط اور اسكے تمام حصوں پر عمل كرنے ميں كوئي كوتاہى نہيں كى _

۴_ معاہدہ كرنے والوں كى طرف سے مسلمانوں كو كسى قسم كا جانى يا مالى نقصان پہنچانا انكى طرف سے معاہدہ كو توڑنا شمار كيا جائيگا اور پھر معاہدہ كوختم كرنا جائز ہوجائيگا _الا الذين عاهدتم من المشركين ثم لم ينقصوكم شيئ

۵_ معاہدہ امن كے حصوں اور شرائط پر عمل كرنے ميں معاہدہ كرنے والوں كى چھوٹى سى كوتاہى بھى معاہدے كو توڑنا شمار كى جائيگي_الا الذين عاهدتم من المشركين ثم لم

۱۱

ينقصوكم شيئ

۶_ معاہدہ امن پر عمل كرنے كے سلسلے ميں معمولى سى كوتاہى اور اسلام دشمن عناصر كى كسى قسم كى مدد كرنے كى صورت ميں صدر اسلام كے مشركين كے ساتھ كئے گئے معاہدہ امن كو كالعدم قرار دينے كى دھمكى _

ثم لم ينقصوكم شيئا و لم يظهروا عليكم احد

۷_ مسلمانوں كے مقابلے ميں اسلام دشمن عناصر كى مدد صدر اسلام كے معاہدہ كرنے والے مشركين كى طرف سے قطع معاہدہ شمار ہوتى تھى _الا الذين عاهدتم من المشركين و لم يظهروا عليكم احد

۸_ معاہدہ كرنے والوں كى طرف سے مسلمانوں كے مقابلے ميں ان كے دشمنوں كى كمك اور حمايت معاہدہ امن كو توڑنے كے مترادف ہے_الا الذين عاهدتم من المشركين و لم يظهروا عليكم احد

۹_ صدر اسلام كے مسلمانوں كو معاہدہ امن كى پابندى كرنے والے مشركين كے ساتھ اسكى آخرى مدت تك وفا كرنے كى نصيحت_الا الذين عاهدتم فاتموا اليهم عهدهم الى مدتهم

۰ا_ صدر اسلام كے مسلمانوں كے بعض مشركين كے ساتھ كئے گئے معاہدہ كا قابل احترام ہونا ان مشركين كے اس معاہدہ كونہ توڑنے اور اسكے پابند رہنے كى وجہ سے تھا _الا الذين عاهدتم فاتموا اليهم عهدهم الى مدتهم

اا_اس وقت تك معاہدہ امن كى پابندى كرنا ضرورى ہے جب تك دوسرا فريق اس كا پابندرہے_

الا الذين عاهدتم من المشركين ثم لم ينقصوكم شيئا فاتموا اليهم عهدهم

۲ا_ معاہدہ كرنے والوں كى طرف سے معاہدہ كى خلاف ورزى كرنے كى صورت ميں اسے كالعدم قرار دے دينا درست ہے_الا الذين عاهدتم من المشركين ثم لم ينقصوكم شيئا فاتموا ا ليهم عهدهم

۳ا_ پيمان كى وفادارى متقى ہونے كى علامت ہے_فاتموا اليهم عهدهم الى مدتهم ان الله يحب المتقين

۴ا_ تقوا انسان كو پيمان شكنى سے روكتا ہے اگر چہ پيمان كرنے والے بدترين دشمن حق ہوں _

الا الذين عاهدتم من المشركين فاتموا اليهم عهدهم الى مدتهم ان الله يحب المتقين

۵ا_تقوا خدا تعالى كى محبت حاصل كرنے كا ذريعہ ہے_ان الله يحب المتقين

۱۲

۱۶_متقى لوگ ، خدا تعالى كے محبوب ہيں _ان الله يحب المتقين

احكام : ۴،اا،۲

اسلام :تاريخ صدر اسلام ۱،۳; دشمنان اسلام كى امداد ۷

تقوا:تقوى كى اہميت ۶ا; تقوى كى علامات ۳ا; تقوا كے آثار ۴ا، ۱۵

خدا تعالي:خدا كى محبت كا پيش خيمہ ۵ا; خدا كى نصحتيں ۹;

خدا تعالى كے محبوب:۶

دشمن:دشمن كى امداد كے اثرات ۶، ۸; دشمن كے ساتھ معاہدہ ۴

متقين :انكى محبوبيت ۶

مسلمان:انكو جانى نقصان پہنچانا ۴; انكو مالى نقصان پہنچانا۴; انكى ذمہ دارى ۹; صدر اسلام كے مسلمانوں كے معاہدے ا،۰

مشركين :صدر اسلام كے مشركين كو دھمكى ۶;صدر اسلام كے مشركين كے ساتھ معاہدہ ا; صدر اسلام كے معاہدہ كرنے والے مشركين۳،۷;مشركين كے ساتھ معاہدہ ۸،۹،۰ا;معاہدہ كرنے والے مشركين۹،۰ا; معاہدہ كرنے والے مشركين كو دھمكى ۶; معاہدہ كرنے والے مشركين كى امداد كے اثرات ۸

معاہدہ :اسكو ختم كردينے كے عوامل ۴،۶;اسكى خلاف ورزى كے اثرات ۵،۶;اسكى وفادارى كى اہميت ۹; اسكى وفادارى كى شرائط اا; اسكے احكام ۲،۴، اا، ۲ا; اسكے توڑنے كے اثرات۱۲; جائز معاہدہ۲; غير مسلموں كے ساتھ معاہدہ ۲;معاہدہ امن ا،۲، ۵، ۶،۸، ۹، ۰ا، اا; معاہدہ توڑنے كے موارد ۵، ۷، ۸; معاہدہ توڑنے كے موانع ۴ا; معاہدہ ختم كرنے كے جواز كے موارد ۴، ۲ا; معاہدہ كى وفادارى ۰ا،۳

۱۳

آیت ۵

( فَإِذَا انسَلَخَ الأَشْهُرُ الْحُرُمُ فَاقْتُلُواْ الْمُشْرِكِينَ حَيْثُ وَجَدتُّمُوهُمْ وَخُذُوهُمْ وَاحْصُرُوهُمْ وَاقْعُدُواْ لَهُمْ كُلَّ مَرْصَدٍ فَإِن تَابُواْ وَأَقَامُواْ الصَّلاَةَ وَآتَوُاْ الزَّكَاةَ فَخَلُّواْ سَبِيلَهُمْ إِنَّ اللّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ )

پھر جب يہ محترم مہينے گذر جائيں تو كفار كو جہاں پاؤ قتل كردو اور گرفت ہيں لے لو اور قيد كر دو اور ہر راستہ اور گذرگاہ پر ان كے لئے بيٹھ جاؤ اور راستہ تنگ كر دو _پھر اگر توبہ كر ليں او ر نماز قائم كريں اور زكوة ادا كريں تو ان كا راستہ چھوڑ دو كہ خدا بڑا بخشنے والا اور مہربان ہے_

ا_۰ا ہجرى ،ماہ صفر كا چاند، مشركين كو قتل كرنے ، انكى رفت و آمد پر پابندى عائد كرنے اور ان سے سير و سياحت كى آزادى چھين لينے كے فيصلے كے اجرا كا آغاز_فاذا انسلخ الاشهر الحرم فاقتلوا المشركين

''الا شہر'' كى '' الحرم'' كے ساتھ توصيف بيان كرنے كا مطلب يہ ہے كہ آيہ دوم (فسيحوا فى الارض اربعة اشہر ) ميں بھى '' اربعة اشہر'' سے مراد سال كے حرمت والے ماہ يعنى رجب ، ذيقعد، ذى الحج اور محرم ہيں _اس بناپر الا شہر پر ''ال'' عہد حضورى كا ہے يعنى جب يہ تين ماہ كہ جو اس وقت حج اكبر والے دن پيام برائت كے اعلان كے ساتھ ہم آہنگ ہيں گزر جائيں تو مشركين كو قتل كرنا شروع كردو_قابل ذكر ہے كہ ان تين ماہ كا اختتام ۰اہجرى كے ماہ صفر كے آغاز كے ساتھ تھا _

۲_ سال كے چار مہينے (رجب ، ذيقعد، ذى الحج اور محرم) حرمت والے مہينے ہيں _

فسيحوا فى الارض اربعة اشهر فاذا انسلخ الاشهر الحرم

۳_ حرمت والے مہينوں ميں دشمن سے جنگ كرنا اس سے امن كو چھين لينا اور اسكى سير و سياحت پر پابندى لگا دينا ممنوع ہے_فاذا انسلخ الا شهر الحرم فاقتلو

۴_ صدر اسلام كے مشركين پر دباؤ بڑھانے كيلئے سب

۱۴

ممكنہ سخت طريقوں (بالترتيب قتل كرنا ، قيدى بنانا، محاصرہ كرنا اور كمين گاہ ميں بيٹھنا) كے استعمال كا حكم _

فاذا انسلخ الا شهر الحرم فاقتلوا المشركين حيث وجدتموهم و خذوهم و احصروهم واقعدوا لهم كل مرصد

۵_ قتل كرنا، اسير بنانا، محاصرہ كرنا اور كمين لگانا يہ وہ طريقے ہيں جو خدا تعالى كى طرف سے پورے جزيرة العرب ميں صدر اسلام كے مشركين پر دباؤ بڑھانے كيلئے بيان كئے گئے ہيں _فاذا انسلخ الا شهر الحرم فاقتلوا المشركين حيث وجدتموهم و اقعدوا لهم كل مرصد

۶_ صدر اسلام كے رفت و آمد كرنے والے مشركين كو نقصان پہنچانے كيلئے سب كمين گا ہوں ميں كمين لگانے كا حكم _

و اقعدوا لهم كل مرصد

۷_ توحيد كو قبول كرلينے اور اسلام كو اپنا لينے كى صورت ميں ان مشركين كى آزادى كا حكم ( كہ جو حرمت والے مہينوں كے علاوہ سير و سياحت كى ممانعت والے حكم كى مخالفت كرتے ہوئے اسير ہوجاتے تھے) _

و خذوهم فان تابوا و اقاموا الصلاة فخلّوا سبيلهم

۸_ شرك كو ترك كركے اسلام قبول كرلينے والے ان مشركين كا محاصرہ ختم كرنے كا حكم ( كہ جو حرمت والے مہينوں كے علاو ہ رفت و آمد پر پابندى كے حكم كى مخالغت كرتے ہوئے محاصرہ ميں آجاتے تھے)_

و احصروهم فان تابوا فخّلوا سبيلهم

۹_ نماز قائم كرنا اور زكات ادا كرنا، مشركين و كفار كے اسلام كے قبول ہونے كى شرط _

فان تابوا و اقاموا الصلاة و آتوا الزكاة فخّلوا سبيلهم

۰ا_ كفار و مشركين كے ساتھ جنگ كا ہدف اور اصلى فلسفہ انہيں اسلام كى طرف مائل كرنا ہے نہ كہ انہيں نابود كرنا_

فاقتلوا المشركين فان تابوا فخلّوا سبيلهم

اا_ غير مسلم معاشروں كو مناسب فرصت دينے اور ان پر اتمام حجت كے بعد انہيں اسلام كو قبول كرنے پر مجبور كرنے كيلئے سب ممكنہ طريقوں (قتل كرنا ، اسير بنانا، محاصرہ كرنا، كمين لگانا) سے استفادہ كرنے ميں كوئي حرج نہيں ہے_

فاذا انسلخ الاشهر الحرم فاقتلوا المشركين فان تابوا فخلّوا سبيلهم

۲ا_ توبہ كركے اسلام قبول كر لينے كى صورت ميں اسير كو آزاد كرنا واجب ہے_و خذوهم فان تابوا فخلّوا سبيلهم

۱۵

۳ا_ اسلام قبول كر لينے كى صورت ميں اسلامى افواج كے محاصرہ ميں پھنسے ہوئے لوگوں كا محاصرہ ختم كرنا واجب ہے_

و احصروهم فان تابوا ...فخلّوا سبيلهم

۴ا_اسراكى رہائي اور اسلامى افواج كے ذريعے محاصرہ شدگان كا محاصرہ ختم كرنے كيلئے اسلام قبول كرنے كى شرط كے علاوہ كسى قسم كى كوئي اور شرط لگانا ممنوع ہے_فان تابوا فخلّوا سبيلهم

چونكہ آيہ شريفہ نے اسراء كى آزادى اور محاصرہ شدگان كا محاصرہ ختم كرنے كى شرائط بيان كرتے ہوئے توبہ ، نما ز قائم كرنا اور زكات ادا كرنے (عملى توبہ) كے علاوہ كوئي اور شرط بيان نہيں فرمائي لذا كہا جاسكتا ہے كہ آيہ شريفہ اور كسى بھى شرط كو ممنوع قرار دے رہى ہے_

۵ا_نماز قائم كرنا اور زكات ادا كرنا مسلمان ہونے كى ضرورى اور اصلى نشانيوں ميں سے ہے_

فاقتلوا المشركين فان تابوا و اقاموا الصلاة و آتوا الزكاة فخلّوا سبيلهم

مندرجہ بالا مطلب كا اس بات سے استفاد ہوتا ہے كہ خدا تعالى نے مشركين كى توبہ اور اسلام لانے كو قبول كرنے كيلئے صرف انہيں دو كاموں (نماز او ر زكات) كا ان سے مطالبہ فرمايا ہے_

۶ا_الہى فريضوں اور ذمہ داريوں كے در ميان نماز اور زكات كا بلند مقام اور انكى اہميت _

فان تابوا و اقاموا الصلاة وآتوا الزكاة

۷ا_ مشركين كى توبہ كو قبول كرلينا خدا تعالى كى رحمت واسعہ اور بخشش كا نتيجہ ہے_

فان تابوا فخلّوا سبيلهم ان الله غفور رحيم

۸ا_خداتعالى غفور(بہت بخشنے والا)اوررحيم( مہربان ) ہے _ان الله غفور رحيم

۹ا_ خدا تعالى كى بخشش اسكى رحمت اور مہربانى كے ساتھ آميختہ ہے _ان الله غفور رحيم

مندرجہ بالا مطلب اس بنا پر ہے كہ '' رحيم '' ، ''غفور'' كى صفت ہو _

۲۰_ امام محمد باقر(ع) سے خدا تعالى كے اس فرمان (فاذا انسلخ الا شهر الحرم فاقتلوا المشركين حيث وجدتموهم ) كے بارے ميں روايت ہے :هى يوم النحر الى عشر مضين من شهر ربيع الآخر'' حرمت والے مہينے عيد قربان كے دن سے دس ربيع الثانى تك ہيں _(۱)

____________________

۱) تفسير عياشى ج ۲ ص ۷۷ ح ۲۲_ نور الثقلين ج ۲ ص ۸۷ا ح ا۵ _

۱۶

ا۲_ امام محمد باقر(ع) سے روايت ہے كہ: ''فان تابوا ...'' يعنىآمنوا ...; آيت شريفہ ميں مشركين كى توبہ سے مراد يہ ہے كہ وہ ايمان لے آئيں _(۱)

اتمام حجت :غير مسلموں پراتمام حجت

احكام، ۳،۲ا،۳ا،۴احكام كا فلسفہ۰

اسارت :جائز اسارت ،

اسلام :اسلام پھيلانے كى اہميت اا; صدر اسلام كى تاريخ ا،۵،۶،۸

اسماء اور صفات:رحيم ۸ا; غفور۸

اسير:اسير كا اسلام ۲ا;اسير كى آزادى ۴ا;اسير كى آزادى كے شرائط ۲ا،۱۴; اسير كى توبہ ۲ا; اسير كے احكام ۲ا،۴

اقرار:اسلام كے اقرار كى اہميت ۴ا ;اسلام كے اقرار كے اثرات ۷،۸،۲ا،۳

توبہ :اسكے اثرات۲

جنگ:اسكے احكام ۳ا;حرام جنگ ۳; حرمت والے مہينوں ميں جنگ ۳

جہاد :فلسفہ جہاد۰

حرمت والے مہينے ۲،۲۰:ان كے احكام ۳

خدا تعالي:خدا كى بخشش كى خصوصيات ۹ا; خدا كى بخشش كى نشانياں ۷ا;خدا كى رحمت ۹ا; خدا كى رحمت كى نشانياں ۷ا;خدا كى مہربانى ۹ا; خدا كے اوامر ،۴،۶،۷،۸

دشمن :دشمن سے امن چھين لينا ۳; دشمن كا محاصرہ ختم كرنے كى شرائط ۳ا،۴

رجحان :اسلام كى طرف رحجانات كى اہميت ۰

روايت ۲۰،ا۲

____________________

۱) كافى ج ۵ ص ۰ا ح ۲_ تفسير برہان ج ۲ ص ۰۶اح ۲_

۱۷

زكات :اسكى اہميت ۵ا،۶ا;اسكے اثرات۹;

سياحت :سياحت پر پابندى ۳;ممنوع سياحت ۷، ۸

شرك:اسكے ترك كرنے كے اثرات ۸

عيد قربان ۲۰

قتل:جائز قتل اا;قتل كے احكام

كفار :انكے اسلام كے قبول ہونے كى شرائط ۹; انكے ساتھ جنگ كا فلسفہ ۰

ماہ ذى الحج :اسكى حرمت ۲

ماہ ذيقعد:اسكى حرمت ۲

ماہ ربيع الثاني:اسكى حرمت ۲۰

ماہ رجب:اسكى حرمت ۲

ماہ صفر :يكم صفر ۰ا ہجرى

ماہ محرم :اسكى حرمت ۲;

مبارزت:غير مسلموں كے ساتھ مبارزت كى روش

محرمات ۳، ۴

مسلمان:مسلمان كى نشانياں ۵

مشركين:ان پر پابندى ا،۴;ان كا ايمان ا۲; انكا قتل ا; انكى آزادى ۷;انكى آزادى كے عوامل ۸; انكى توبہ ا۲; ان كى توبہ قبول كرنے كا سرچشمہ ۷ا; ان كے اسراء ۷; ان كے اسلام لانے كى شرائط ۹; ان كے خلاف جنگ كا فلسفہ ۰ا; ان كے ساتھ معاہدہ ختم كرنے كے اثرات ا،۴; صدر اسلام كے مشركين ۷، ۸; صدر اسلام كے مشركين كا قتل ۵; صدر اسلام كے مشركين كا محاصرہ ۴;صدر اسلام كے مشركين كى اسارت ۴; صدر اسلام كے مشركين كے ساتھ سخت رويہ ۵

نماز :نماز قائم كرنے كى اہميت ۵ا;نماز قائم كرنے كے اثرات ۹; نماز كى اہميت ۶

واجبات ۲ا،۳

۱۸

آیت ۶

( وَإِنْ أَحَدٌ مِّنَ الْمُشْرِكِينَ اسْتَجَارَكَ فَأَجِرْهُ حَتَّى يَسْمَعَ كَلاَمَ اللّهِ ثُمَّ أَبْلِغْهُ مَأْمَنَهُ ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لاَّ يَعْلَمُونَ )

اور اگر مشركين ميں كوئي تم سے پناہ مانگے تو اسے پناہ دے دو تاكہ وہ كتاب خدا ينے اس كے بعد اسے آزاد كر كے جہاں اس كى پناہ گاہ ہو وہاں تك پہنچادو اور يہ مراعات اس لئے ہے كہ يہ جاہل قوم حقائق سے آشنا نہيں ہے_

۱_ اللہ تعالى كى طرف سے پيغمبراكرم (ص) كو حكم كہ اگر مشركين چار ماہ كى مہلت گزر جانے كے بعد پيغام وحى كوسننے كيلئے آپ سے ملنے كى درخواست كريں تو اسے قبول كر ليا جائے _

فاذا انسلخ الا شهر الحرم فاقتلوا المشركين و ان احد من المشركين استجارك فاجره حتى يسمع كلام الله

''استجارك ''كا معنى ہے ہمسائيگى كى درخواست كرنا ، ''حتى يسمع كلام اللہ '' كو مد نظر ركھتے ہوئے چار ماہ كى مہلت گزر جانے كے بعد مشركين كى طرف سے ہمسائيگى كى درخواست پيغمبراكرم(ص) كى دعوت كو سننے اور وحى كے بارے ميں تحقيق كرنے كيلئے آپكي(ص) خدمت ميں حاضر ہونے كى درخواست ہے_

۲_ان حربى كفار كى پناہ كى در خواست قبول كرنا ضرورى ہے جو معارف اسلامى سے آشنا ہونے كيلئے پناہ كى درخواست كريں _و ان احد من المشركين استجارك فاجره حتى يسمع كلام الله

۳_ قرآن كريم خدا كا كلام ہے_حتى يسمع كلام الله

۴_ كفار كو قرآن كريم كے الہى معارف دكھانے اور ان پر حجت تمام كرنے سے پہلے ، اسلام كى مخالفت كے جرم ميں ان كا مواخذہ كرنا ممنوع ہے_و خذوهم و احصروهم و ان احد من المشركين استجارك فاجره حتى يسمع كلام الله

۱۹

۵_ خدا تعالى كى طرف سے پيغمبر اكرم(ص) كو يہ حكم كہ جب مشركين ان (ص) كے پيغام وحى كو دريافت كرليں اور اسے غور سے سن ليں تو انہيں ان كے امن كے مقامات تك پہنچايا جائے_فاجره حتى يسمع كلام الله ثم ابلغه ما منه

۶_كفار كو ان كى سكونت كے مقامات ميں تنگ كرنا اور امن كو چھين لينا جائز نہيں ہے_

فاجره حتى يسمع كلام الله ثم ابلغه ما منه

۷_ ان حربى كفاركو امن كى ضمانت دينا كہ جو اسلام اور اس كے معارف سے آشنائي كى خاطرپناہ حاصل كريں اور پھر معارف كو دريافت كرلينے كے بعد انہيں ان كے امن كے مراكز تك پہنچانا ضرورى ہے_

و ان احد من المشركين استجارك ثم ابلغه ما منه

۸_ خدا تعالى كى طرف سے صدر اسلام كے پيمان شكنى كرنے والے مشركين كيلئے صرف ان كے رہائشى علاقوں ( شہر ، ديہات و غيرہ)كو امن كے مراكز قرار ديا گيا ہے_فاقتلوا المشركين حيث وجدتموهم ثم ابلغه ما منه

۹_ كفار اور مشركين كے خلاف جنگ اور ان كا مقابلہ كرنے كا اصلى فلسفہ اور ہدف انہيں اسلام كے دامن ميں لانا ہے نہ كہ نابود كرنا _فاقتلوا المشركين و ان احد من المشركين استجارك حتى يسمع كلام الله ثم ابلغه ما منه

۰ا_ خدا تعالى كى طرف سے پيغمبراكرم (ص) كو، مشركين كو اپنے حضور قبول كرنے اور ان تك پيغام وحى كے پہنچانے كا فلسفہ مشركين كى جہالت اور بے بصيرتى ہے_و ان احد من المشركين استجارك فاجره ذلك بانهم قوم لايعلمون

اا_ صدر اسلام كے مشركين نادان اور جہالت كا شكار تھے _ذلك بانهم قوم لايعلمون

اتمام حجت:اسكى اہميت ۴

احكام: ۲،۶،۷

ان كا فلسفہ ۹،۰

اسلام :

۲۰