"کون ہیں صدیق اور صدیقہ"

0%

مؤلف:
زمرہ جات: فاطمہ زھرا(سلام اللّہ علیھا)
صفحے: 307

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

مؤلف: علامہ سید علی شہرستانی
زمرہ جات: صفحے: 307
مشاہدے: 45194
ڈاؤنلوڈ: 4040

تبصرے:

کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 307 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 45194 / ڈاؤنلوڈ: 4040
سائز سائز سائز

"کون ہیں صدیق اور صدیقہ"

مؤلف:
اردو

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

٭ رد شمس (سورج کو پلٹانے) والی روایت کے مقابلے میں ایک روایت گھڑی گئی کہ سورج ابوبکر سے متوسل ہوا !۔(۱)

٭ اور جس طرح یہ ثابت ہے کہ رسول اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے فرما یا: علی کا نام ساق عرش پر لکھا ہے ۔( ۲ ) توابوبکر کے ل یے بھی کہا جانے لگا کہ ساق عرش پر ابوبکر کا نام اس طرح لکھا ہوا ہے ۔(۳)

٭ رسول خدا کی اس فرمائش کے مقابلے میںکہ آپ نے فرمایا : علی میرے بعد میرا خلیفہ و وصی و جانشین ہے اور جو اس کی اتباع و پیروی کرے گا وہ کامیاب ہے اور کبھی گمراہ نہیں ہوسکتا ۔ یہ روایت گھڑی گئی کہ خداوندعالم نے ابوبکر کو میرا خلیفہ بنایا اور وہ میرے دین میں میرا وصی ہے اس کی پیروی کرو اور اگر اس کی اطاعت کروگے تو راہ حق پر رہو گے ۔(۴)

____________________

(۱) اس روایت کا کامل متن ، الغدیر :۷ ۲۸۸ میں نزھة المجالس :۲ ۱۸۴ ، سے نقل ہوا ہے ۔

(۲) المعجم الکبیر :۳۰۰۲۲۔ نظم درر السمطین ۱۲۰۔ کنزالعمال : ۱۱ ۶۲۴، حدیث ۳۳۰۴۰۔ شواہد التنزیل : ۱ ۲۹۳، حدیث ۳۰۰۔ و صفحہ ۲۹۸، حدیث ۳۰۴۔ تاریخ بغداد :۱۱ ۱۷۳۔ تاریخ دمشق :۱۶ ۴۵۶۔

(۳) تاریخ دمشق :۳۷ ۳۴۴۔و جلد :۴۴ ۵۰۔ میزان الاعتدال :۳ ۱۱۷، حدیث ۵۸۰۰۔ الکامل (ابن عدی ) :۵ ۳۳۔

(۴) اس روایت کو ابونعیم نے فضائل الصحابہ میں نقل کیا ہے اور وصابی نے الاکتفاء میں نقل کیا ہے ، اور دیکھیے :ـ تاریخ بغداد :۱۱ ۲۹۲، ترجمہ ۶۰۷۱ و تاریخ دمشق :۳۰ ۲۲۴۔۔ کنزالعمال :۱۱ ۵۵، حدیث ۳۲۵۸۶۔

۲۸۱

٭ حدیث طیر(۱) اور مرغ بریان کے مقابے میں ابوبکر کے لیے جگر بریان والی روایت جعل کی گئی ۔(۲)

٭ اور اس حدیث کے مقابلے میں کہ آپ نے فرمایا کہ خداوندعالم کی جانب سے رسول خدا اور خدیجہ کے لیے سلام آیا اور خدا کی مرضی فاطمہ کی مرضی و خوشنودی پر موقوف ہے ، یہ روایت گھڑی وجعل کی گئی کہ جبرئیل رسول خدا کے پاس آئے اور کہا کہ خداوندعالم نے ابوبکر کو سلام کہا ہے اور فرمایا ہے کہ کیا اس فقر و نادار ی میں خداسے راضی ہو یا ناراض۔(۳)

اور اسی طرح دسیوں روایات جھوٹی گھڑی گئیں کہ جن کو عقل و عرف و شرع بے بنیاد بتاتی ہے اور ان کے راوی و متن روایا ت خود ان کے کلام معصوم نہ ہونے پر گواہ ہیں ۔

بہر حال ہم اس مکمل گفتگو میں اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ قضیہ فدک و میراث میں کون صدیق و صادق اورسچا ہے اور کون کاذب و جھوٹا ہے ، یہ حادثہ رسول اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ک ی وفات کے بعد پیش آیا کہ جس کو ہم نے روایات و نصوص کے ساتھ بیان کردیا ہے۔

____________________

(۱) سنن ترمذی :۵ ۳۰۰ ، حدیث ۳۸۰۵۔ مستدرک حاکم :۳ ۱۳۰ـ۱۳۱۔ المعجم الکبیر :۱ ۲۵۳۔ و جلد : ۱۰ ۲۸۲۔ معرفة علوم الحدیث ۶۔ مسند ابی حنیفہ ۲۳۴۔ نظم درر السمطین ۱۰۱۔

(۲) الریاض النضرہ :۲ ۱۳۵، حدیث ۱۰۔ مرأ ة الجنان :۱ ۶۸، احادیث السنة الثالثہ عشرة۔

(۲) تاریخ بغداد : ۲ ۱۰۵۔ تاریخ دمشق :۳ ۷۱۔ المجروحین (ابن حبان) :۲ ۱۸۵ ۔ میزان الاعتدال :۳ ۱۰۳۔ لسان المیزان :۴ ۱۸۵،(اس روایت کو ذہبی اور ابن حجر نے جھوٹ مانا ہے )۔

۲۸۲

اس کتاب میں بے بنیادو جھوٹے دعوے اورسچائیت و واقعیت دونوں کو مد نظر رکھا گیا ہے ۔

اور اب جب کہ صدیقیت کے کچھ معیار ہمارے ایمان اور دل پر روشن ہوگئے ہیں یہ معیار ابوبکر ابن قحافہ پر تطبیق نہیں کرتے کہ جو ہم نے ان کی سیرت وزندگی میں محسوس کیا ہے ۔جب کہ صدیقیت علی و زہرا اور ان کی معصوم اولاد سے کاملاً مطابقت رکھتی ہے اور ان کے علاوہ کسی سے ہم آہنگ ومطابق نہیں ہے ۔

وآخردعوانا الحمدلله رب العالم ین

۲۸۳

منابع و مآخذ

۱ـ قرآن کر یم

۲ـ نہج البلاغہ

۳ـ صح یفہ سجادیہ

۴ـ آلوس ی ،سید محمود (م ۱۲۷۰ھ)، روح المعان ی فی تفسیر القرآن العظیم و السبع المثانی ، ۳۰ جلد ی ، دار احیاء التراث العربی ، بیروت۔

۵ـ ابن اب ی الحدید ، عبد الحمید بن ھبة اللہ (م ۶۵۵ھ)، شرح نہج البلاغہ ، ۲۰ جلد ی ۔ تحقیق : ابو الفضل ابراہیم ، طبع اول ، دار احیاء الکتب العربیہ ، قاہرہ ، ۱۳۷۸ھ۔

۶ ـ ابن اب ی جمہور احسائی ، محمد بن علی (م ۸۸۰ھ ) ، عوال ی اللآلی العزیزیہ فی الاحادیث الدینیہ، ۴ جلد ی ۔ تحقیق : مجتبی عراقی ، طبع اول ، سید الشہداء ، قم، ۱۴۰۳ھ۔

۷ـ ابن اب ی شیبہ ، عبد اللہ بن محمد (م ۲۳۵ھ)، المصنف لابن اب ی شیبہ ، ۸ جلد ی ۔ تحقیق: سعید محمد لحام ، طبع اول ، دارالفکر ، بیروت ، ۱۴۰۹ھ۔

۸ ـ ابن اب ی عاصم ، عمرو (م ۲۸۷ھ)،السنة ۔ تحق یق: محمد ناصر الدین البانی ، طبع سوم، مکتب الاسلامی ، بیروت ، ۱۴۱۳ھ۔

۹ ـ ابن اب ی یعقوب ، احمد (م ۲۸۴ھ) ، تار یخ یعقوبی ، ۲ جلد ی ، دار صادر ، بیروت ۔

۱۰ ـ ابن اث یر ، محمد بن عبدالکریم (م ۶۳۰ھ)، اسد الغابہ،۵جلد ی ، انتشارات اسماعیلیان ، تہران۔

۲۸۴

۱۱ ـ ابن اث یر ، محمد بن محمد (م ۶۳۰ھ ) ، الکامل ف ی التاریخ ، ۱۰ جلد ی ۔ تحقیق : ابی الفداء عبداللہ قاضی ، طبع دوم ، دارالکتب العلمیہ ، بیروت ، ۱۴۱۵ھ۔

۱۲ ـ ابن بابو یہ قمی ، علی بن حسین (م ۳۲۹ھ)، الامامة والتبصرة من الح یرة۔ تحقیق و نشر : مدرسہ امام مہدی ، قم۔

۱۳ ـ ابن بطر یق ، یحی بن حسن (م ۶۰۰ھ)، عمدہ ع یون صحاح الاخبار فی مناقب امام الابرار۔ تحقیق : جامعہ مدرسین ، طبع اول ، مؤسسہ نشر اسلامی ، قم ، ۱۴۰۷ھ۔

۱۴ ـ ابن جوز ی ، عبد الرحمن بن علی (م ۵۹۷ھ) ، الموضوعات ، ۳ جلد ی ۔ تحقیق : عبد الرحمن بن محمد عثمان ، طبع اول ، مکتبہ سلفیہ ، مدینہ ، ۱۳۸۶ھ۔

۱۵ ـ ابن جوز ی ، عبد الرحمن بن علی (م ۵۹۷ھ) ، زاد المس یر فی علم التفسیر ، ۸ جلد ی ، طبع اول ، دارالفکر ، بیروت ، ۱۴۰۷ھ۔

۱۶ ـ ابن جبان البست ی ، محمد (م ۳۵۴ھ)، المجروح ین من المحدثین و الضعفاء و المتروکین، ۳ جلد ی ، محمد ابراہیم زاید، طبع اول ، دار الوعی ، حلب ، ۱۳۹۶ھ۔

۱۷ ـ ابن حجر عسقلان ی ، احمدبن علی (م ۸۵۲ھ) ، القول المسدد ف ی مسند احمد ۔ تحقیق و نشر : مکتبہ ابن تیمیہ ، طبع اول ، قاہرہ ، ۱۴۰۱ھ۔

۱۸ ـ ابن حجر عسقلان ی ، احمدبن علی (م ۸۵۲ھ) ، المطالب العال یہ بزواید المسانید الثمانیہ ، ۸ جلد ی ۔ تحقیق : سعد بن ناصر شتری ، طبع اول ، دارالعاصمہ (سعودی) ، ۱۴۱۹ھ۔

۱۹ ـ ابن حجر عسقلان ی ، احمدبن علی (م ۸۵۲ھ) ، تعل یق التعلیق علی صحیح البخاری ، ۵ جلد ی ۔ تحقیق : سعید عبدالرحمن موسی قزقی ، طبع اول ، دار عمار ، بیروت ، ۱۴۰۵ھ۔

۲۰ـ ابن حجر عسقلان ی ، احمدبن علی (م ۸۵۲ ھ) ، الاصابہ فی تمییز الصحابہ ، ۸ جلد ی ۔ تحقیق : عادل احمد عبد الموجود ، وعلی محمد معوض ، طبع اول ، دار الکتب العلمیہ ، بیروت ، ۱۴۱۵ھ۔

۲۸۵

۲۱ـ ابن حجر عسقلان ی ، احمدبن علی (م ۸۵۲ھ) ، فتح البار ی بشرح صحیح البخاری ، ۱۳ جلد ی ، طبع دوم، دارالمعرفہ ، بیروت ۔

۲۲ ـ ابن حجر عسقلانی ، احمدبن علی (م ۸۵۲ھ) ، تلخ یص الحبیر فی تخریج الرافعی الکبیر، ۱۲ جلد ی ، دار الفکر ، بیروب ۔

۲۳ ـ ابن حجر ھ یثمی ، احمد بن محمد (م ۹۷۴ھ)، الصواعق المحرقہ عل ی اھل الرفض والضلال و الزندقہ ، ۲جلد ی ۔ تحقیق : عبد الرحمن بعد اللہ زکی و کامل محمد خراط ، طبع اول ، مؤسسہ الرسالہ ، بیروت ، ۱۴۱۷ھ۔

۲۴ ـ ابن خلدون ، عبد الرحمن (م ۸۰۸)، مقدمہ ابن خلدون ، طبع چہارم، داراح یاء التراث العربی ، بیروت ۔

۲۵ـ ابن راھو یہ ، اسحاق بن ابراہیم (م ۲۳۸ھ)، مسند ابن اھو یہ ، ۵ جلد ی ۔ تحقیق: عبد الغفورعبد الحق حسین برد بلوسی ، طبع اول ، مکتبہ الایمان ، مدینہ ، ۱۴۱۲ھ ۔

۲۶ ـ ابن ز ین الدین ،حسن ، ( ۱۰۱۱ھ)، منتق ی الجمان فی الاحادیث الصحاح و الحسان ، ۳ جلد ی ، طبع اول ، جامعہ مدرسین ،قم، ۱۴۰۳ھ۔

۲۷ ـ ابن سعد ، محمد (م ۲۳۰ھ) ، طبقات ابن سعد (الطبقات الکبر ی) ، ۸ جلد ی ، دار صادر ، بیروت ۔

۲۸ ـ ابن س ید الناس ، محمد بن عبد اللہ (م ۷۳۴ھ ) ، ع یون الاثر فی فنون المغازی والشمائل والسیر ، ۲ جلد ی ، مؤسسہ عزالدین ، بیروت ، ۱۴۰۶ھ۔

۲۹ ـ ابن شاذان ، شاذان بن جبرئ یل (م ۶۶۰ھ)، الفضائل لابن شاذان ، مطبعہ ح یدریہ ، نجف ، ۱۳۸۱ھ۔

۳۰ ـ ابن شاہ ین ، عمر بن احمد (م ۳۸۵ھ) ، فضائل س یدة النساء ۔ تحقیق : ابو اسحاق جوینی اثری ، طبع اول ، مکتبة التربة الاسلامیہ، قاہرہ ، ۱۴۱۱ھ۔

۲۸۶

۳۱ ـ ابن شبہ ، عمر بن شبہ (م ۲۶۲ھ)،تار یخ المدینہ و اخبار المنورہ ، ۴ جلد ی ۔ تحقیق: فہیم محمد شلتوت ، دارالفکر ، ۱۴۱۰ھ ۔

۳۲ ـ ابن شعبہ حران ی ، حسن ابن علی (چوتھی صدی کی شخصیت ) ، تحف العقول عن آل الرسول ۔ تحقیق: علی اکبر غفاری ۔ طبع دوم ، موسسہ انتشارات اسلامی ، قم ، ۱۴۰۴ھ۔

۳۳ ـ ابن شہر آشوب ، محمد بن عل ی (م ۵۸۸ھ)، مناقب آل اب ی طالب ، ۳ جلد ی ۔ تحقیق: نجف کے اساتذہ کا ایک گروہ ، طبع اول ، مکتبہ حیدریہ ، نجف ، ۱۳۷۶ھ۔

۳۴ ـ ابن طاؤس ، س ید احمد بن سعد الدین (م ۶۷۷ھ)، ع ین العبرہ فی غبن العترہ ، دار الشہاب ، قم۔

۳۵ ـ ابن طاؤس ، عل ی بن موسی (م ۶۶۴ھ) ،ال یقین باختصاص مولانا علی بامرة المؤمنین۔ تحقیق: انصاری ، طبع اول ، موسسہ دار الکتاب ، قم ، ۱۴۱۳ھ ۔

۳۶ ـ ابن طاؤس ، عل ی بن موسی (م ۶۶۴ھ) ،التحص ین ۔ تحقیق: انصاری ، موسسہ ثقلین ، قم ، ۱۴۱۳ھ ۔

۳۷ ـ ابن طاؤس ، عل ی بن موسی (م ۶۶۴ھ) ،اقبال الاعمال ، ۳ جلد ی ۔ تحقیق:جواد قیومی اصفہانی ، طبع اول ، دفتر انتشارات اسلامی ، قم ، ۱۴۱۴ھ۔

۳۸ ـ ابن طاؤس ، عل ی بن موسی (م ۶۶۴ھ) ،الطرائف ف ی معرفة مذاھب الطوائف، طبع اول ، مطبع خیام ، قم ، ۱۳۹۹ھ۔

۳۹ ـ ابن ط یفور ، ابو الفضل (م ۲۸۰ھ) ، بلاغات النساء ، کتاب خانہ بص یرتی ، قم ۔

۴۰ ـ ابن عبد البر نمر ی ، یوسف بن عبد اللہ (م ۴۶۳ھ)، الاست یعاب فی معرفة الاصحاب ، ۴جلد ی ۔ تحقیق: علی محمد بجاوی ، دا ر الجبل ، بیروت ، ۱۴۱۲ھ۔

۴۱ ـ ابن عبد البر نمر ی ، یوسف بن عبد اللہ (م ۴۶۳ھ)، التمہ ید لما فی المؤطا من المعانی والاسانید، ۲۴ جلد ی ۔ تحقیق: مصطفی بن احمد علوی ، و محمد عبد الکبیر بکری، وزارة عموم الاوقاف و الشؤون الاسلامیہ ، مراکش ، ۱۳۸۷ھ۔

۲۸۷

۴۲ ـ ابن عد ی ، عبداللہ (م ۳۶۵ھ) ، الکامل ف ی ضعفاء الرجال ، ۷جلد ی ۔ تحقیق: سھیل زکار ، یحی مختار غزاوی ، طبع سوم ، دارالفکر ، بیروت ، ۱۴۰۹ھ۔

۴۳ ـ ابن عساکر ، عل ی ابن حسن (م ۵۷۱ھ)، تار یخ دمشق ، ۷۰ جلدی۔ تحقیق: ابو سعید عمر بن غرامہ عمری ، طبع اول ، دارالفکر ، بیروت ، ۱۹۹۵م۔

۴۴ ـ ابن عساکر ، عل ی ابن حسن (م ۵۷۱ھ)، ترجمہ الامام الحس ین من تاریخ دمشق ۔ تحقیق: محمد باقر محمودی ، طبع اول ، موسسہ محمودی ، بیروت ، ۱۴۰۰ھ ۔

۴۵ ـ ابن قت یبہ دینوری ، عبداللہ بن سالم (م ۲۷۰ یا ۲۸۲ھ )، الامامہ والس یاسہ ، ۴جلد ی ۔ تحقیق: طہ محمد زینی ، طبع اول ۔ موسسہ حلبی وشرکاء ، قاہرہ، ۱۴۱۳ھ۔

۴۶ ـ ابن قت یبہ دینوری ، عبداللہ بن سالم (م ۲۷۰ یا ۲۸۲ھ )،المعارف ۔ تحق یق: ثروت عکاشہ ، دارالمعارف ، قاہرہ۔

۴۷ ـ ابن ق یم جوزی ، محمد بن ابی بکر (م ۷۵۱ھ) ، زاد المعاد ف ی ھدی خیر العباد ، ۵جلد ی ۔ تحقیق: شعیب آرناؤوط و عبدالقادر آرناؤوط ، طبع چہادہم ، موسسہ الرسالہ ، بیروت ، ۱۴۰۷ھ۔

۴۸ ـ ابن کث یر ، اسماعیل (م ۷۷۴ھ) ، البدا یہ والنہایہ ، ۱۴ جلد ی ۔ تحقیق:علی شیری ، طبع اول ، داراحیاء التراث العربی ، بیروت ، ۱۳۰۸ھ۔

۴۹ ـ ابن کث یر ، اسماعیل (م ۷۷۴ھ) ،الس یرة النبویة لاابن کثیر ، ۴ جلد ی ۔ تحقیق: مصطفی عبد الواحد ، طبع اول ، دار المعرقہ ، بیروت ، ۱۳۹۶ھ۔

۵۰ ـ ابن کث یر ، اسماعیل (م ۷۷۴ھ) ، تفس یر ابن کثیر ـ تفسیر القرآن العظیم ـ ۴ جلد ی ۔ تحقیق: یوسف عبد الرحمن مرعشلی ، طبع اول دار المعرفہ ، بیروت ، ۱۴۱۲ھ۔

۵۱ـ ابن ماجہ ، محمد بن یزید (م ۲۷۵ھ) ، سنن ابن ماجہ ، ۲ جلد ی ۔ تحقیق: محمد فؤاد عبد الباقی ، دارالفکر، بیروت ۔

۲۸۸

۵۲ ـ ابن مع ین ، یحی (م ۲۳۳ھ) ، تار یخ ابن معین بروایة الدوری ، ۲ جلد ی ۔ تحقیق: عبداللہ احمد حسن ، دار القلم ، بیروت ۔

۵۳ ـ ابن منظور ، محمد بن مکرم (م ۷۱۱ھ)، لسان العرب ، ۱۵ جلد ی ، طبع اول ، دار احیاء التراث العربی ، بیروت ، ۱۴۰۵ھ۔

۵۴ ـ ابن ہشام حم یری (م ۲۱۳ھ) ، الس یرة النبویة لابن ھشام، ۶ جلد ی ۔ تحقیق: طہ عبد الرؤف سعد ، طبع اول ، دار الجبل ع بیروت ، ۱۴۱۱ھ۔

۵۵ ـ ابو نع یم اصفہانی ، احمد بن عبداللہ (م ۴۳۰ھ)، مسند اب ی حنیفہ ۔ تحقیق: نظر محمد فاریابی ، طبع اول ، مکتبہ کوثر ، ریاض، ۱۴۱۵ھ۔

۵۶ ـ ابو نع یم اصفہانی ، احمد بن عبداللہ (م ۴۳۰ھ)، حل یةالاولیاء و طبقات الاصفیاء ، ۱۰ جلد ی ، طبع چہارم ، دار الکتب العربی ، بیروت ، ۱۴۰۵ھ۔

۵۷ ـ ابو نع یم اصفہانی ، احمد بن عبداللہ (م ۴۳۰ھ)،ذکر اخبار اصبہان ،۲ جلد ی ، طبع لندن ، اپریل ۱۹۳۴م۔

۵۸ ـ اب ی السعود ، محمد بن محمد (م ۹۸۲ھ)، تفس یر ابی السعود ـ ارشاد العقل السلیم الی مزایا القرآن الکریم ـ ۹ جلد ی ، داراحیاء التراث العربی ، بیروت ۔

۵۹ ـ اب ی حاتم ، محمد بن حبان (م ۳۵۴ھ )، صح یح ابن حبان ، بترتیب ابن بلبان ، ۱۶ جلد ی ـ بترتیب علی بن بلبان فارسی ( ۷۳۹ھ)ـ تحق یق: شعیب ارنؤوط ، طبع دوم ، موسسہ الرسالہ ، بیروت ، ۱۴۱۴ھ۔

۶۰ ـ اب ی حاتم ، محمد بن حبان (م ۳۵۴ھ )، ثقات ابن حبان ، ۹ جلد ی ۔ تحقیق: عبد المعید خان، طبع اول ، مجلس دائرة المعارف العثمانیہ ، حیدرآباد ،ہند ، ۱۳۹۳ھ۔

۶۱ ـ اب ی حیان اندلسی ، محمد بن یوسف (م ۷۴۵ھ)، تفس یر البحر المحیط ، ۸ جلد ی ۔ تحقیق: عادل احمد عبد الموجود ، و علی محمد عوض ، طبع اول ، دار الکتب العلمیہ ، بیروت ، ۱۴۲۲ھ ۔

۲۸۹

۶۲ ـ اب ی داؤد ، سلیمان بن اشعث (م ۲۵۷ھ)، سنن اب ی داؤد، ۲ جلد ی۔ تحقیق: شعیب ارنؤوط و حسین اسد، طبع نہم، موسسہ الرسالہ، بیروت ، ۱۴۱۳ھ۔

۶۳ ـ اب ی یعلی موصلی ، احمد بن علی (م ۳۰۷ھ)،مسند اب ی یعلی الموصلی ، ۱۳ جلد ی۔ تحقیق: حسین سلیم اسد ، دار مأمون ، دمشق۔

۶۴ ـ احمد بن حنبل (م ۲۴۱ھ)، فضائل الصحابہ ، ۲ جلد ی ۔ تحقیق: وصی اللہ محمد عباس ، طبع اول ، موسسہ الرسالہ ، بیروت ، ۱۴۰۳ھ۔

۶۵ ـ احمد بن حنبل (م ۲۴۱ھ)، مسند احمد ، ۶ جلد ی، دار صادر بیروت۔

۶۶ ـ احمد زک ی صفوت ، جمہرة رسائل العرب فی عصور العربیة الزاھرہ، ۴ جلد ی ، دار المطبوعات العربیہ ، قاہرہ۔

۶۷ ـ احمد زک ی صفوت ، جمہرة الخطب العرب، ۳ جلد ی ، مکتبہ العلمیہ، بیروت۔

۶۸ ـ اربل ی ، علی بن عیسی (م ۶۹۳ھ) ،کشف الغمہ ف ی معرفة الآئمہ، ۳جلد ی ، طبع دوم ، دار الاضوائ، بیروت، ۱۴۰۵ھ۔

۶۹ ـ اسکاف ی ، محمد بن عبدا للہ (م ۲۲۰ھ)، المع یار و الموازنہ ۔ تحقیق: محمد باقر محمودی ۔

۷۰ ـ ام ینی ، عبد الحسین (م ۱۳۹۳ھ)، الغد یر فی الکتاب و السنة وا لادب، ۱۲ جلد ی ، طبع چہارم، دارالکتاب العربی ، بیروت ، ۱۳۹۸ھ۔

۷۱ ـ ا یجی ، عبدالرحمن ابن احمد(م ۷۵۶ھ)، المواقف، ۳ جلد ی ۔ تحقیق: عبد الرحمن عمیرہ ، طبع اول ، دارالجبل ، بیروت ، ۱۴۱۷ھ۔

۷۲ ـ باغون ی ، محمد بن احمد (م ۸۷۱ھ)، جواہر المطالب ف ی مناقب الامام علی ابن ابی طالب ، ۲ جلد ی۔ تحقیق: محمد باقر محمودی ، طبع اول ، مجتمع احیاء فرھنگ اسلامی ، قم ، ۱۴۱۵ھ۔

۲۹۰

۷۳ ـ بحران ی ، سید ہاشم (م ۱۱۰۷ھ)، غا یة المرام و حجة الخصام فی تعیین الامام من طریق الخاص و العام ، ۷ جلد ی ۔ تحقیق: سید علی عاشور، بیروت۔

۷۴ ـ بخار ی ، اسماعیل بن ابراہیم (م ۲۵۶ھ )،تار یخ الکبیر، ۹ جلد ی ۔ تحقیق: ہاشم ندوی، طبع اول ، دارالفکر ، بیروت۔

۷۵ ـ بخار ی ، اسماعیل بن ابراہیم (م ۲۵۶ھ )،الادب المفرد ۔تحق یق : محمد فؤاد عبد الباقی ، طبع سوم ، موسسہ الکتب الثقافیہ، ۱۴۰۹ھ۔

۷۶ ـ بخار ی ، اسماعیل بن ابراہیم (م ۲۵۶ھ )،صح یح البخاری ، ۸جلد ی ، طبع اول ، دارالفکر العربی ، افست از چاپ دار الطباعة العامرہ (استانبول )، ۱۴۰۱ھ۔

۷۷ ـ بزار ، احمد بن عمر و (م ۲۹۲ھ)، مسند البزار ، ۱۰ جلد ی ۔ تحقیق: محفوظ رحمن زین اللہ ، طبع اول ، موسسہ علوم القرآن ، بیروت ، و مکتبہ العلوم والحکم ، مدینہ ، ۱۴۰۹ھ۔

۷۸ ـ بغداد ی ، محمد بن حبیب (م ۲۴۵ھ)، المنمق ف ی اخبار قریش ۔ تحقیق: خورشید احمد فاروق ، طبع اول ، طبع اول ، عالم الکتب ، بیروت ، ۱۴۰۵ھ۔

۷۹ ـ بغداد ی ، محمد بن حبیب (م ۲۴۵ھ)، المح یر ، نسخہ خطی۔

۸۰ ـ بغو ی ، حسین بن مسعود (م ۵۱۶ھ)، تفس یر البغوی ـ معالم التنزیل فی التفسیر، ۴ جلد ی ۔ تحقیق : خالد عبد الرحمن عک، دار المعرفہ ، بیروت ۔

۸۱ ـ بلاذر ی ، احمد بن یحی (تیسری صدی ہجری کی شخصیت) ، انساب الاشراف ۔ تحقیق: محمد باقر محمودی ، طبع اول ، موسسہ اعلمی ، بیروت، ۱۳۹۴ھ۔

۸۲ ـ ب یاضی ، علی بن یونس عاملی (م ۸۷۷ھ)، الصراط المستق یم الی مستحقی التقدیم ، ۳ جلد ی ۔ تحقیق : محمد باقر محمودی ، طبع اول ، مکتبہ الرضویہ (افست از مطبعہ حیدریہ ) نجف، ۱۳۸۴ھ۔

۸۳ ـ ب یہقی ، احمد بن حسین (م ۴۵۸ھ) ، السنن الکبر ی ، ۱۰ جلد ی ، دارالفکر ، بیروت ۔

۲۹۱

۸۴ ـ ترمذ ی ، محمد بن عیسی (م ۲۷۹ھ)، سنن الترمذ ی ، ۵ جلد ی ۔ تحقیق : عبد الوہاب عبد اللطیف ۔ دارالفکر ، بیروت ، ۱۴۰۳ھ۔

۸۵ ـ تستر ی ، قاضی نوراللہ ( ۱۰۱۹ھ)، الصوارم المھرقہ ف ی جواب المحرقہ ۔ تحقیق : جلال الدین محدث، موسسہ نہضت ،قم ۔

۸۶ ـ ثعالب ی ، عبد الرحمن بن محمد (م ۸۷۵ھ) ، تفس یر الثعالبی ـ جواہرالحسان فی تفسیر القرآن ـ ۵ جلد ی ۔ تحقیق : عبد الفتاح ابو سنہ ، علی محمد عوض ، و عادل احمد عبد الموجود ، طبع اول ، دار احیاء التراث العربی ، بیروت ، ۱۴۱۸ھ۔

۸۷ ـ ثقف ی ، ابراہیم بن محمد (م ۲۸۳ھ)، الغارات ، ۲ جلد ی ۔ تحقیق: سید جلال الدین محدث، دار بھمن ، تہران۔

۸۸ ـ جزائر ی ، طاہر بن صالح (م ۱۳۳۸ھ)، توج یہ النظر الی اصول الاثر ، ۲ جلد ی ۔ تحقیق : عبد الفتاح ابو عذہ ، طبع اول ، مکتبہ مطبوعات اسلامیہ ، حلب ، ۱۴۱۶ھ۔

۸۹ ـ جصاص ، احمد بن عل ی رازی (م ۳۷۰ھ)، احکام القرآن ، ۳ جلد ی ۔ تحقیق : عبدالسلام محمد علی شاہین، طبع اول ، دارالکتب العلمیہ، بیروت ، ۱۴۱۵ھ۔

۹۰ ـ جوہر ی ، احمد بن عبد العزیز (م ۳۲۳ھ)، السق یفہ و فدک ۔ تحقیق: محمد ہادی امینی ، طبع دوم شرکة الکتبی ، بیروت ، ۱۴۱۳ھ۔

۹۱ ـ حاکم حسکان ی ، عبید اللہ بن احمد(پانچویں صدی ہجری کے علماء میں سے)، شواہد التنزیل لقواعد التفضیل، ۲جلد ی ۔ تحقیق: محمد باقر محمودی، طبع اول، مجمع احیاء فرھنگ اسلامی، قم، ۱۴۱۱ھ۔

۹۲ ـ حاکم ن یشاپوری ، محمد بن عبداللہ (م ۴۰۵ھ)، المستدرک عل ی الصحیحین ، ۴جلد ی۔ تحقیق: یوسف مرعشلی ، طبع اول ، دارالمعرفہ ، بیروت ، ۱۴۰۶ھ۔

۲۹۲

۹۳ ـ حاکم ن یشاپوری ، محمد بن عبداللہ (م ۴۰۵ھ)، معرف علوم الحد یث ۔ تحقیق : سید معظم حسین ۔ طبع چہارم، دار الآفاق ، بیروت ، ۱۴۰۰ھ۔

۹۴ ـ حر عامل ی ، محمد بن حسن (م ۱۱۰۴ھ)، وسائل الش یعہ الی تحصیل مسائل الشریعہ ، ۳۰جلد ی۔ تحقیق و نشر: موسسہ آل البیت، طبع سوم ، قم، ۱۴۱۴ھ۔

۹۵ ـ حس ینی استرآبادی ، سید علی (م ۹۶۵ھ)، تاو یل الآیات الباھرہ فی فضائل العتر الطاہرہ، ۲ جلد ی۔ تحقیق: مدرسہ امام مھدی ، طبع اول ، کتاب فروشی امیر ، قم ، ۱۴۰۷ھ۔

۹۶ ـ حلب ی، علی بن برہان الدین(م ۱۰۴۴ھ)، الس یر الحلبیہ، ۳جلد ی، طبع اول ، دار المعرفہ ، بیروت ، ۱۴۰۰ھ۔

۹۷ ـ حل ی ، حسن بن یوسف(م ۷۲۶ھ)، کشف المراد ف ی شرح تجرید الاعتقاد ۔ تحقیق : حسن حسن زادہ عاملی ۔ موسسہ انتشارات اسلامی ، قم، ۱۴۰۷ھ۔

۹۸ ـ حل ی ، حسن بن یوسف(م ۷۲۶ھ)،کشف ال یقین فی فضائل امیر المومنین ۔ تحقیق: حسین درگاہی و محمد حسن حسین آبادی ۔ طبع اول ،تہران ۔ ۱۴۱۱ھ۔

۹۹ ـ حمو ی ، یاقوت بن عبداللہ (م ۶۲۶ھ)، معجم البلدان ، ۵جلد ی ، داراحیا التراث العربی ، بیروت ، ۱۳۹۹ھ۔

۱۰۰ ـ حم یدی ، محمد بن فتوح (م ۴۸۸ھ)، الجمع ب ین الصحیحین البخاری و مسلم، ۴جلد ی۔ تحقیق: علی حسین بواب، طبع دوم ، دارابن حزم بیروت ، ۱۴۲۳ھ۔

۱۰۱ ـ خص یبی ، حسین بن حمدان ((م ۳۵۸ھ)، الھدا ی الکبری ، طبع چہارم ، موسسہ البلاغہ ، بیروت۔

۱۰۲ ـ خطاب ی ، احمد بن محمد (م ۳۸۸ھ)، غر یب الحدیث ، ۳ جلد ی۔ تحقیق: عبدالکریم ابراہیم غرباوی، جامعہ ام القری، مکہ۔

۲۹۳

۱۰۳ ـ خط یب بغدادی، احمد بن علی (م ۴۶۳ھ)، تال ی تلخیص المتشابہ ، ۲جلد ی۔ تحقیق: مشہور بن حسن آل سلمان، احمد شقیرات ، طبع اول ، دار الصمیعی ، ریاض ، ۱۴۱۷ھ۔

۱۰۴ ـ خط یب بغدادی، احمد بن علی ((م ۴۶۳ھ)،تار یخ بغداد، ۱۴جلد ی۔ تحقیق: مصطفی عبد القادر عطا، طبع اول، دارالکتب العلمیہ ، بیروت ، ۱۴۱۷ھ۔

۱۰۵ ـ خوارزم ی ، موفق بن احمد(م ۵۶۸ھ)، مناقب خوارزم ی ۔ تحقیق : محمد باقر محمودی ، طبع دوم ، موسسہ نشر اسلامی ، قم ، ۱۴۱۱ھ۔

۱۰۶ ـ دارقطن ی ، علی بن عمر (م ۳۸۵ھ)، رو یة اللہ ۔ تحقیق: مبروک اسماعیل مبروک ، مکتبہ القرآن ، قاہرہ ۔

۱۰۷ ـ دارقطن ی ، علی بن عمر (م ۳۸۵ھ)، سنن دارقطن ی ، ۴ جلد ی ۔ تحقیق: مجدی بن منصور ، طبع اول ، دارالکتب العلمیہ ، بیروت ، ۱۴۱۷ھ۔

۱۰۸ ـ دارقطن ی ، علی بن عمر (م ۳۸۵ھ)، العلل الواردہ ف ی الاحادیث النبویہ، ۱۱ جلد ی ۔ تحقیق: محفوظ الرحمن زین اللہ سلفی ، طبع اول ، دارطیبہ ، ریاض ، ۱۴۰۵ھ۔

۱۰۹ ـ دولاب ی ، محمد بن احمد (م ۳۱۰ھ)، الذر یة الطاہرة النبویہ ۔ تحقیق: سعد المبارک حسن، طبع اول دار السلفیہ ، کویت ، ۱۴۰۷ھ۔

۱۱۰ـ د یلمی ، شیرویہ بن شہردار(م ۵۰۹ھ)، الفردوس بماثورالخطاب، ۵ جلد ی۔ تحقیق: سعید بن بسیونی زغلول ، طبع اول ، دارالکتب العلمیہ ، بیروت ، ۱۴۰۶ھ۔

۱۱۱ ـ ذہب ی ، محمد بن احمد(م ۷۴۸ھ)، المغن ی فی الضعفاء ۔ تحقیق: نورالدین عتر۔

۱۱۲ ـ ذہب ی ، محمد بن احمد(م ۷۴۸ھ)، س یر اعلام النبلاء ، ۲۳ جلد ی ۔ تحقیق: شعیب ارنؤوط و حسین اسد، طبع نہم ، موسسہ الرسالہ، بیروت ، ۱۴۱۳ھ۔

۲۹۴

۱۱۳ ـ ذہب ی ، محمد بن احمد(م ۷۴۸ھ)، م یزان الاعتدال فی نقد الرجال ، ۴ جلد ی ۔ تحقیق: علی محمد بجاوی ، طبع اول ، دارالمعرفہ ، بیروت ، ۱۳۸۲ھ۔

۱۱۴ ـ ذہب ی ، محمد بن احمد(م ۷۴۸ھ)، تذکرة الحفاظ ، ۴ جلد ی ، طبع اول ، دارالکتب العلمیہ ، بیروت۔

۱۱۵ ـ راز ی ، تمام بن محمد (م ۴۱۴ھ)، الفوائد ، ۲ جلد ی ۔تحقیق: حمدی عبد المجید سلفی ، طبع اول ، مکتبہ الرشید ، ریاض ، ۱۴۱۲ھ۔

۱۱۶ ـ راز ی ، عبد الرحمن بن ابی حاتم (م ۳۲۷ھ) ، الجرح و التعد یل ، ۹ جلد ی ، طبع اول ، دار احیاء التراث العربی ، بیروت ، ۱۳۷۱ھ۔

۱۱۷ ـ راز ی ، محمد بن عمر(م ۶۰۶ھ)، المحصول ف ی علم اصول الفقہ، ۶ جلد ی ۔ تحقیق: طہٰ جابر فیاض علوانی ، طبع دوم ، موسسہ الرسالہ ، بیروت ، ۱۴۱۲ھ۔

۱۱۸ ـ رافع ی قزوینی ، عبدالکریم (م ۶۲۲ھ)، التدو ین فی اخبار قزوین۔ تحقیق: عزیز اللہ عطاردی ، بیروت ، ۱۹۸۷ئ۔

۱۱۹ ـ زرکش ی ، محمد بن عبداللہ (م ۷۹۴ھ)، البرہان ف ی علوم القرآن ، ۴ جلد ی ۔ تحقیق: محمد ابوالفضل ابراہیم ، طبع اول ، داراحیاء الکتب العربیہ ،قاہرہ، ۱۳۷۶ھ۔

۱۲۰ ـ زرند ی ، محمد بن یوسف(م ۷۵۰ھ)، نظم درر السمط ین فی فضائل المطصفی و المرتضی والبتول والسبطین، طبع اول مکتبہ امیر المؤمنین العامہ ، نجف ، اشرف، ۱۳۷۷ھ۔

۱۲۱ ـ زمخشر ی ، محمود بن عمر(م ۴۶۷ھ)، تفس یر الکشاف عن حقائق التنزیل و عیون الاقاویل فی وجوہ التاویل، ۴ جلد ی۔ تحقیق: عبد الرزاق مہدی ، داراحیاء التراث العربی ، بیروت ۔

۲۲ ۱ـ سبط ، ابراہ یم بن محمد (م ۸۴۱ھ)، الکشف الح یث عمن روی بوضع الحدیث ۔ تحقیق: صبحی سامرائی ، طبع اول، مکتبہ النھضة العربیہ، بیروت۔

۲۹۵

۱۲۳ ـ سلم ی ،محمدبن حسین (م ۴۱۲ھ)، تفس یر السلمی ـ حقائق التفسیرـ ۲ جلد ی ۔ تحقیق: سید عمران ، طبع اول ، دار الکتب العلمیہ ، بیروت ، ۱۴۲۱ھ۔

۱۲۴ ـ سل یمان بن سالم ، العقیدة فی اھل البیت بین الافراط و التفریط، ۲ جلد ی ، طبع اول ، دار اضواء السلف، ریاض، ۱۴۲۵ھ۔

۱۲۵ ـ سل یم بن قیس(م ۷۶ھ)، کتاب سلیم بن قیس ، ۳جلد ی۔ تحقیق: محمد باقر انصاری زنجانی ۔

۱۲۶ ـ سمعان ی ، عبد الکریم (م ۵۶۲ھ) ،الانساب ، ۵ جلد ی۔ تحقیق: عبداللہ عمر بارودی ، طبع اول ، دار الجنان ع بیرو ت ، ۱۴۰۸ھ۔

۱۲۷ ـ سہ یلی ، عبد الرحمن بن عبداللہ (م ۵۸۱ھ) ، الروض الانف ف ی تفسیر السیرة النبویہ لابن ھشام ، ۴ جلد ی۔ تحقیق: مجدی بن منصور بن سید شوری ، طبع اول ، دارالکتب العلمیہ ، بیروت ، ۱۴۱۸ھ۔

۱۲۸ ـ س یوطی ، عبد الرحمن (م ۹۱۱ھ)،تار یخ الخلفاء ۔ تحقیق: محمد محی الدین عبد الحمید ، طبع اول ، مطبعہ السعادہ ، مصر، ۱۳۷۱ھ۔

۱۲۹ ـ س یوطی ، عبد الرحمن (م ۹۱۱ھ)،الآل ی المصنوعہ فی الاحادیث الموضوعہ ، ۲ جلد ی ۔ تحقیق: ابو عبد الرحمن ، صلاح بن محمد بن عویضہ ، طبع دوم ، دارالکتب العلمیہ ، بیروت ، ۱۴۱۷ھ۔

۱۳۰ ـ س یوطی ، عبد الرحمن (م ۹۱۱ھ)، الجامع الصغ یر فی احادیث البشیر النذیر، ۲ جلد ی ، طبع اول ، دار الفکر ، بیروت ، ۱۴۰۱ھ۔

۱۳۱ ـ س یوطی ، عبد الرحمن (م ۹۱۱ھ)،الدر المنثور ، ۶ جلد ی ، طبع اول ، دارالمعرفہ ، جدہ ، ۱۳۶۵ھ۔

۱۳۲ ـ س یوطی ، عبد الرحمن (م ۹۱۱ھ)،الخصائص الکبر ی، ۲ جلد ی ، دارالکتب العلمیہ ، بیروت ، ۱۴۰۵ھ۔

۱۳۳ ـ شاش ی ، ھیثم بن کلیب (م ۳۳۵ھ)، مسند الشاش ی ، ۲ جلد ی۔ تحقیق: محفوظ الرحمن زین اللہ ، طبع اول ، مکتبہ العلوم و الحکم، مدینہ ، ۱۴۱۰ھ۔

۲۹۶

۱۳۴ ـ شرف الد ین، عبد الحسین(م ۱۳۷۷ھ)، المراجعات ۔ تحق یق: حسین راضی ، طبع دوم، جمعیة الاسلامیہ ، بیروت ، ۱۴۰۲ھ۔

۱۳۵ ـ شر یف رضی ،محمد بن حسین (م ۴۰۶ھ)، خصائص الآئمہ ۔ تحق یق: محمد ہادی امینی ، طبع اول ، مجمع بحوث اسلامیہ ، آستان قدس رضوی ، مشہد ، ۱۴۰۶ھ۔

۱۳۶ ـ شر یف مرتضی ، علی بن حسین(م ۴۳۶ھ)، الشاف ی فی الامامہ ، ۴ جلد ی۔ تحقیق: سید عبد الزھراحسینی ، طبع اول ، موسسہ صادق ، تہران ، ۱۴۱۰ھ۔

۱۳۷ ـ شوکان ی ، محمد بن علی (م ۱۲۵۰ھ)، فتح القد یر الجامع بین فنی الروایة و الدرایة من علم التفسیر، ۵جلد ی، عالم الکتب ، بیروت۔

۱۳۸ ـ شہرستان ی ، سید علی (مؤلف کتاب حاضر)، منع تدوین الحدیث ، طبع سوم، دارالغدیر، قم۔

۱۳۹ ـ شہرستان ی ، سید علی (مؤلف کتاب حاضر)، تاریخ الحدیث النبوی الشریف، دار الغدیر، قم۔

۱۴۰ ـ ش یبانی ، عبداللہ بن احمد (م ۲۹۰ھ)، السنہ ۔ تحق یق: محمد سعید سالم قحطانی ، طبع اول دارابن قیم ، دمام السعودیہ، ۱۴۰۶ھ۔

۱۴۱ ـ صالح ی شامی ، محمد بن یوسف (م ۹۴۲ھ)، سبل الھد ی والرشاد فی سیرة خیر العباد، ۱۲ جلد ی ، تحقیق: عادل احمد عبدالموجود و علی محمد معوض ، طبع اول ، دار الکتب العلمیہ ، بیروت ۱۴۱۴ھ۔

۱۴۲ ـ صدوق ، محمد بن عل ی (م ۳۸۱ھ)، الامال ی ۔ تحقیق: بخش پژوھش ھای اسلامی ، طبع اول ، موسسہ بعثت ، قم ، ۱۴۱۷ھ۔

۱۴۳ ـ صدوق ، محمد بن عل ی (م ۳۸۱ھ)،معان ی الاخبار ۔ تحقیق: علی اکبر غفاری ، طبع اول ، دارالنشر الاسلامی ، تہران ، ۱۹۸۲ئ۔

۱۴۴ ـ صدوق ، محمد بن عل ی (م ۳۸۱ھ)،الخصال ۔ تحق یق: علی اکبر غفاری ، طبع دوم ، جامعہ مدرسین، قم ، ۱۴۰۳ھ۔

۲۹۷

۱۴۵ ـ صدوق ، محمد بن عل ی (م ۳۸۱ھ)،کمال الد ین و تمام النعمہ ۔ تحقیق: علی اکبر غفاری ، موسسہ انتشارات اسلامی ، قم ، ۱۴۰۵ھ۔

۱۴۶ ـ صدوق ، محمد بن عل ی (م ۳۸۱ھ)،ع یون اخبار الرضا ، ۲جلد ی۔ تحقیق: شیخ حسین اعلمی ، طبع اول ، موسسہ اعلمی ، بیروت ، ۱۴۰۴ھ۔

۱۴۷ ـ صدوق ، محمد بن عل ی (م ۳۸۱ھ)،علل الشر یع ، ۲ جلد ی ، طبع اول ، مکتبہ حیدری ، نجف، ۱۳۸۵ھ۔

۱۴۸ ـ صفار ، محمد بن حسن(م۲۹۰ھ)، بصائر الدرجات ،موسسہ اعلم ی ، تہران ، ۱۴۰۴ھ ۔

۱۴۹ ـ صفور ی ، عبد الرحمن (م ۸۸۴ھ)، نزھة المجالس ومنتخب النفائس ، ۲ جلد ی ، طبع شدہ در مصر، ۱۳۲۰ھ۔

۱۵۰ ـ صنعان ی ، عبدالرزاق (م ۲۱۱ھ)، المصنف لعبد الرزاق، ۱۱ جلد ی۔ تحقیق: حبیب رحمن اعظمی ، مجلس العلمی ، بیروت۔

۱۵۱ ـ ضحاک ش یبانی ، احمد بن عمرو(م ۲۸۷ھ)، الآحاد والمثان ی ، ۶ جلد ی ۔ تحقیق: فیصل احمد، طبع اول ، دار الدرایہ ، ریاض، ۱۴۱۱ھ۔

۱۵۲ ـ طبران ی ، سلیمان بن احمد (م ۳۶۰ھ)، المعجم الکب یر ، ۲۵ جلد ی ۔ تحقیق: حمدی عبدالمجیدسلفی ، طبع دوم ، مکتبہ ابن تیمیہ ، قاہرہ۔

۱۵۳ـ طبران ی ، سلیمان بن احمد (م ۳۶۰ھ)،مسند الشام یین، ۴جلد ی ۔ تحقیق: حمدی عبدالمجید سلفی ، طبع دوم ، موسسہ الرسالہ ،بیروت، ۱۴۱۷ھ۔

۱۵۴ـ طبران ی ، سلیمان بن احمد (م ۳۶۰ھ)، المعجم الاوسط، ۹جلد ی ۔ تحقیق: طارق بن عوض اللہ و عبد الحسین بن ابراہیم حسینی ،دارالحرمین،مصر۔

۱۵۵ـ طبرس ی ، احمد بن علی (م ۵۴۸ھ)، الاحتجاج ، ۲ جلد ی۔ تحقیق: سید محمد باقر خرسان، دارالنعمان، نجف ، ۱۳۸۶ھ۔

۲۹۸

۱۵۶ـ طبرس ی ، فضل بن حسن (م ۵۶۰ھ)، مجمع الب یان فی تفسیر القرآن، ۱۰ جلد ی ۔ تحقیق: علماء و محقیقین کا ایک گروہ ، طبع اول ، موسسہ اعلمی ، بیروت ، ۱۴۱۵ھ۔

۱۵۷ ـ طبرس ی ، فضل بن حسن (م ۵۶۰ھ)،اعلام الور ی باعلام الھدی، ۲ جلد ی ۔ تحقیق و نشر: موسسہ آل البیت ، طبع اول، قم۔

۱۵۸ ـ طبر ی ، ابو جعفر بن ابی القاسم (چھٹی صدی ہجری کے شیعہ علماء میں سے)، بشارة المصطفی ۔ تحقیق: جواد قیومی اصفہانی، طبع اول ، موسسہ انتشارات اسلامی ، قم ، ۱۴۲۰ھ۔

۱۵۹ ـ طبر ی ، محمد بن جریربن رستم(چوتھی صدی ہجری کے شیعہ علماء میں سے)، المسترشدفی امامة امیر المؤمنین علی بن ابی طالب ، طبع اول ، موسسہ فرہنگ اسلامی ، تہران، ۱۴۱۵ھ۔

۱۶۰ ـ طبر ی ، محمد بن جریر(م ۳۱۰ھ) ، تفسیر الطبری ـ جامع البیان فی تفسیر القرآن، ۳۰ جلد ی۔ تحقیق: خلیل مس ، و صدقی جمیل عطار ، طبع اول ، دار الفکر ، بیروت ، ۱۴۱۵ھ۔

۱۶۱ـ طبر ی ، محمد بن جریر(م ۳۱۰ھ)، تار یخ الطبری ـ تاریخ الامم و الملوک ـ ۸ جلد ی ۔ تحقیق: بزرگ علمائ، موسسہ اعلمی ، بیروت ۔

۱۶۲ ـ طبر ی ، محمد بن جریر(م ۳۱۰ھ)، المنتخب من ذ یل المذیل ، طبع اول موسسہ اعلمی ، بیروت ، ۱۳۵۸ھ۔

۱۶۳ ـ طحاو ی ، احمد بن سلمہ(م ۳۲۱ھ)، شرح معان ی الآثار ، ۴ جلد ی ۔ تحقیق: محمد زھری نجار (جامعہ ازہر کے علماء میں سے )، طبع سوم ، دارالکتب العلمیہ ، بیروت ، ۱۴۱۶ھ۔

۱۶۴ ـ طوس ی ، محمد بن حسن(م ۴۶۰ھ)، الامال ی ۔ تحقیق: تحقیقات اسلامی گروہ ، طبع اول، خانہ فرھنگ ، قم، ۱۴۱۴ھ۔

۱۶۵ ـ طوس ی ، محمد بن حسن(م ۴۶۰ھ)، تہذ یب الاحکام ، ۱۰ جلد ی ۔ تحقیق: سید حسن خرسان و شیخ محمد آخوندی ،طبع چہارم ، دارالکتب الاسلامیہ ، تہران، ۱۹۸۶ئ۔

۲۹۹

۱۶۶ ـ طوس ی ، محمد بن حسن(م ۴۶۰ھ)، الاستبصار ، ۴جلد ی ۔ تحقیق: سید حسن موسوی خرسان ، و شیخ علی آخوندی ، طبع چہارم، انتشارات اسلامی ، تہران، ۱۹۸۴ئ۔

۱۶۷ ـ طوس ی ، محمد بن محمد(م ۶۷۲ھ)، تجر ید الاعتقاد۔ تحقیق: محمد جواد حسینی جلالی ، طبع اول ، دفتر انتشارات اسلامی ، قم ، ۱۴۰۷ھ۔

۱۶۸ ـ ط یالسی ، سلیمان بن داؤد(م ۲۰۴ھ)،مسند اب ی داؤد الطیالسی ، دارالحدیث ، بیروت ۔

۱۶۹ ـ عاصم ی ، عبد الملک بن حسین(م ۱۱۱۱ھ)، سمط النجوم العوال ی فی انباء الاوائل و التوالی، ۴ جلد ی ۔ تحقیق: عادل احمد عبد الموجود و علی محمد عوض ، طبع اول ، دارالکتب العلمیہ ، بیروت ، ۱۴۱۹ھ۔

۱۷۰ ـ عبد اللہ بن احمد بن حنبل (م ۹۰ ۲ھ)، مسائل احمد بروا یة ابنہ عبداللہ ۔ تحقیق: زہیر شاویس، طبع اول ، مکتب الاسلامی ، بیروت ، ۱۴۰۱ھ۔

۱۷۱ ـ عق یلی ، محمد بن عمرو(م ۳۲۲ھ)، ضعفاء العق یلی ـ الضعفاء الکبیرـ ۴ جلد ی ۔ تحقیق: عبد المعطی تلعجی ، طبع دوم ، دار الکتب العلمیہ بیروت ، ۱۴۱۸ھ۔

۱۷۲ ـ ع یاشی ، محمد بن مسعود(م ۳۲۰ھ)، تفس یر العیاشی ، ۲ جلد ی۔ تحقیق: سید ہاشم رسولی محلاتی ، انتشارات کتاب فروشی علمی اسلامی ، تہران۔

۱۷۳ ـ ع ینی ، محمود بن احمد (م ۸۵۵ھ)، عمدة القار ی شرح صحیح البخاری ، ۲۵ جلد ی، داراحیاء التراث العربی ، بیروت ۔

۱۷۴ ـ غزال ی ، محمد بن محمد (م ۵۰۵ھ)، اح یاء علوم الدین، ۴ جلد ی ، دارالمعرفہ ، بیروت ۔

۱۷۵ ـ فتال ن یشاپوری ، محمد (ش ۵۰۸ھ)، روضة الواعظ ین۔ تحقیق: سید محمد مہدی، و سید حسن خرسان، طبع اول ، منشورات رضی ، قم۔

۱۷۶ ـ فخرراز ی ، محمد بن عمر(م ۶۰۶ھ)، تفس یر فخر رازی ـ التفسیر الکبیر یا مفاتیح الغیبـ ۳۲جلد ی ، طبع اول ، دارالکتب العلمیہ ، بیروت ، ۱۴۲۱ھ۔

۳۰۰