تفسير راہنما جلد ۸

تفسير راہنما 0%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 971

تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 971
مشاہدے: 166960
ڈاؤنلوڈ: 2790


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 971 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 166960 / ڈاؤنلوڈ: 2790
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 8

مؤلف:
اردو

زليخا:زليخا اور حضرت يوسفعليه‌السلام ۴،۱۱; زليخا كے تقاضے ۱۱

عزيز مصر:عزيز مصر اور حضرت يوسفعليه‌السلام ۶; عزير مصر كے كارندوں كا ارادہ۲

قديمى مصر:قديمى مصر كا سياسى نظام ۸;قديمى مصر كا عدالتى نظام ۸; قديمى مصر كا نظام حكومت ۸;قديمى مصر كى استبدادى حكومت ۸; قديمى مصر كى حكومت ميں بحران كے اسباب ۱;قديمى مصر كے حكام اور حضرت يوسفعليه‌السلام ۶،۷

يوسفعليه‌السلام :حضرت يوسفعليه‌السلام كا قصہ ۱،۲، ۴، ۶، ۷، ۹، ۱۰، ۱۱ ،۱۲ ; حضرت يوسفعليه‌السلام كو تہمت لگانا ۳;حضرت يوسفعليه‌السلام كو زندان ميں ڈالنا ۴،۷;حضرت يوسفعليه‌السلام كو زندان ميں ڈالنے كى درخواست ۱۱;حضرت يوسفعليه‌السلام كو زندانى كرنے كا فلسفہ ۲،۳;حضرت يوسفعليه‌السلام كى پاكدامنى ۶،۷; حضرت يوسفعليه‌السلام كى پاكدامنى كى علامات ۵; حضرت يوسفعليه‌السلام كى صداقت كے دلائل ۱۱;حضرت يوسفعليه‌السلام كے خلاف فيصلہ ۹،۱۰; زندان ميں حضرت يوسفعليه‌السلام كى عمر ۱۲

آیت ۳۶

( وَدَخَلَ مَعَهُ السِّجْنَ فَتَيَانَ قَالَ أَحَدُهُمَا إِنِّي أَرَانِي أَعْصِرُ خَمْراً وَقَالَ الآخَرُ إِنِّي أَرَانِي أَحْمِلُ فَوْقَ رَأْسِي خُبْزاً تَأْكُلُ الطَّيْرُ مِنْهُ نَبِّئْنَا بِتَأْوِيلِهِ إِنَّا نَرَاكَ مِنَ الْمُحْسِنِينَ )

اور قيد خانہ ميں ان كے ساتھ دو جوان اور داخل ہوئے ايك نے كہا كہ ميں نے خواب ميں اپنے كو شراب نچوڑتے ديكھا ہے اور دوسرے نے كہا كہ ميں نے ديكھاہے كہ ميں اپنے سرپڑروئياں لادے ہوں اور پرندے اس ميں سے كھارہے ہيں _ذرا اس كى تاويل تو بتائو كہ ہمارى نظر ميں تم نيك كردار معلوم ہوتى ہو(۳۶)

۱_ مصر كے لوگوں نے اپنے ارادے كو عملى جامہ پہنايا اور حضرت يوسفعليه‌السلام كو زندان ميں ڈال ديا _

بدالهم يسجننه حتى حين و دخل معه السجن فتيان

۲_ جس وقت حضرت يوسفعليه‌السلام كو زندان ميں ڈالاگيا اس وقت دربار مصر كے دو خادموں كو بھى زندان ميں ڈال ديا گيا_

و دخل معه السجن فتيان

''فتي'' (فتيان) كا مفرد ہے جس كا معنى غلام ہے نيز يہ جوان كے معنى ميں بھى استعمال ہوتاہے_

۴۶۱

۳_زندان ميں حضرت يوسفعليه‌السلام كے ساتھ كيے گئے قيديوں ميں سے ہر ايك نے خواب ديكھا جسے انہوں نے حضرت يوسفعليه‌السلام كے سامنے بيان كيا _قال احدهما انى أرى نى أعصر خمرا

۴_ حضرت يوسفعليه‌السلام كے ساتھ قيد كيے گئے دو قيديوں ميں سے ايك نے يہ خواب ديكھا كہ وہ شراب بنانے كے ليے انگور نچوڑ رہاہے_قال احدهما إنى أرى نى أعصر خمرا

''عصر'' (أعصر) كا مصدر ہے جس كا معنى (پھلوں يا گيلے لباس كو ) نچوڑناہے او رخمر اس مست كرنے والى شراب كو كہا جاتاہے جسے انگور سے حاصل كيا گيا ہو اور آيت ميں ''خمر'' سے مراد ''اعصر'' كے قرينہ كى وجہ سے انگور ہے _ انگور كو شراب سے تعبير كرنے كا مقصد يہ ہے كہ اس زندانى نے شراب بنانے كے ليے انگور كو نچوڑا تھا_

۵_ حضرت يوسفعليه‌السلام كے ساتھ موجود دوسرے قيدى نے يہ خواب ديكھا كہ اس نے اپنے سرپر روٹى ركھى ہوئي ہے جس سے پرندے كھارہے ہيں _و قال الآخر أنى أرى نى أحمل فوق را سى خبزاً تا مل الطير منه

''طير'' طائر كى جمع ہے جس كا معنى پرندے ہے_

۶_حضرت يوسف(ع) كے ساتھ قيد دونوں قيديوں نے اپنے اپنے خوابوں كو كئي بار ديكھا تھا_

انى ارينى أعصر اَنى أرى انى أحمل

فعل ماضى ''رايت'' كى جگہ فعل مضارع ''أري'' كا استعمال ، خواب كے مسلسل آنے پر دلالت كررہاہے يعنى ميں نے چند راتوں كو مسلسل يہ خواب ديكھاہے يعنى اگر ميں دوبارہ بھى سوجاؤں تو يقينا يہى خواب ديكھوں گا_

۷_حضرت يوسفعليه‌السلام كے ساتھ قيد ہونے والے قيديوں نے حضرت يوسفعليه‌السلام سے تقاضا كيا كہ ان كے خواب كى تعبير بتائيں اور اس كى تاويل بيان كريں _نبنا بتا ويله

۸_خواب كى تعبير ہوتى ہے اور اس بات كا امكان بھى موجود ہے كہ وہ كسى واقع كو بيان كررہى ہو_نبئنا بتا ويله

۹_ قديم زمانے سے ہى انسان، خواب كو واقعات پر اطلاع كا دريچہ جانتے تھے_نبئنا بتاويله

۱۰_ قديمى مصر كے بادشاہوں ميں شراب خوري، معمول كى بات تھي_

انّى أرينى أعصر خمر

۱۱_ حضرت يوسفعليه‌السلام ، نيك افراد كے زمرے ميں شمار كيے جاتے تھے_انا نريك من المحسنين

۴۶۲

۱۲_حضرت يوسفعليه‌السلام كے ساتھ زندان ميں قيد قيديوں نے حضرت يوسفعليه‌السلام كى شخصيت كو درك كرليا اور حضرت يوسف(ع) كے نيك بندوں ميں سے ہونے پر مطمئن تھے_انا نرى ك من المحسنين

۱۳_حضرت يوسفعليه‌السلام كى وجاہت اور ان كا عمل ان كى بلند مرتبہ شخصيت اور ان كے نيك افراد ميں سے ہونے كو بيان كررہا تھا_إنا نريك من المحسنين

آيت شريفہ ميں موجود كلمہ ''نري'' ہميں يقين ہے كے معنى ميں ہے اور اس مطلب كو كلمہ ''نري'' كے ساتھ بيان كرنا گويا اس مطلب كى طرف اشارہ ہے كہ ان دونوں قيديوں نے حضرت يوسفعليه‌السلام كے كردار اور سيرت كو ديكھنے كے بعد ان كى بلند مرتبہ شخصيت پر يقين كرليا تھا_

۱۴_دونوں قيديوں كا خواب كى تعبير كے ليے حضرت يوسفعليه‌السلام كى طرف رجوع كرنا، اس بات كى دليل ہے كہ حضرت يوسفعليه‌السلام محسنين ميں سے تھے_نبئنا بتاويله إنا نرى ك من المحسنين''انا نراك'' كا جملہ''نبئنا بتا ويله'' كے ليے علت ہے_

۱۵_ خواب كى تعبير بيان كرنے كے ليے محسنين ،صاف و شفاف ضمير اور مكمل شائستگى كے حامل ہوتے ہيں _

نبئنا بتاويله إنا نرى ك من المحسنين

۱۶_خواب كى تعبير بتانا، ايك نيك كام اور خواب ديكھنے والوں پر احسان بھى ہے_نبئنا بتاويله إنا نرى ك من المحسنين

۱۷_''عن ابى عبدالله عليه‌السلام قال الآخر إنى ا رانى أحمل فوق را سى خبزاً'' قال : أحمل فوق را سى جفنة فيها خبز (۱)

امام جعفر صادقعليه‌السلام سے اللہ تعالى كے اس قول ''انّى ارانى احمل '' كے بارے ميں روايت نقل ہوئي ہے كہ آپعليه‌السلام نے فرمايا: يعنى ميں اپنے سرپر ايك بہت بڑا سا پيالہ ركھے ہوئے ہوں جس ميں روٹياں ہيں ...''

۱۸_عن ابى عبدالله عليه‌السلام قول الله عزوجل''انا نراك عن المحسنين'' قال كان يوسع المجلس و يستقرض للمحتاج و يعين الضعيف'' (۲)

امام جعفر صادقعليه‌السلام سے اللہ تعالى كے اس قول'' انا

____________________

۱) تفسير عياشى ج۲، ص ۱۷۷ ح ۲۵;نورالثقلين ج۲ ص ۴۲۵، ح ۶۶_

۲) كافى ج۲ ص ۴۳۷ ح ۳;نورالثقلين ج۲ ص ۴۲۵ح ۶۸_

۴۶۳

نراك من المحسنين '' كے بارے ميں روايت نقل ہوئي ہے كہ آپعليه‌السلام نے فرمايا: حضرت يوسفعليه‌السلام محفل ميں بيٹھنے كے ليے دوسروں كے ليے جگہ چھوڑديتے تھے اور ضرورت مندوں كى حاجت روائي كى خاطر قرض الحسنہ ليتے اور ناداروں كى ضرورتوں كو پورا كرتے تھے_

احسان:احسان كے موارد ۱۶

احسان كرنے والے:احسان كرنے والوں كى خصوصيات ۱۵;احسان كرنے والوں كے فضائل ۱۵; احسان كرنے والے اور خواب كى تعبير ۱۵

خواب:آب انگور كا خواب ۴; پرندوں كے كھانے كا خواب ۵;تاريخ ميں خواب ۹;خواب كى تعبير ۸ ; خواب كى تعبير كى اہميت ۱۶;خواب كى حقيقت ۸ ، ۹ ; روٹى كو اٹھانے كا خواب ۵

روايت: ۱۷،۱۸

شراب:شراب كے پينے كى تاريخ۱۰

عمل:پسنديدہ عمل ۱۶

قديمى مصر:قديمى مصر كے حكام اور حضرت يوسفعليه‌السلام ۱; قديمى مصر كے حكام كى شراب نوشي۱۰

حضرت يوسفعليه‌السلام :حضرت يوسفعليه‌السلام احسان كرنے والوں ميں سے ۱۱، ۱۲، ۱۳، ۱۴،۱۸; حضرت يوسفعليه‌السلام كا قصہ۱،۲ ،۳ ،۴ ، ۵ ، ۶،۷،۱۲، ۱۴، ۱۷،۱۸;حضرت يوسفعليه‌السلام كو قيد كرنا۱; حضرت يوسفعليه‌السلام كى شخصيت كى علامات ۱۳; حضرت يوسفعليه‌السلام كى عظمت ۱۲;حضرت يوسفعليه‌السلام كى وجاہت ۱۳; حضرت يوسفعليه‌السلام كے ساتھ قيديوں كا اطمينان ۱۲; حضرت يوسفعليه‌السلام كے ساتھ قيد قيديوں كى فكر ۱۲;حضرت يوسفعليه‌السلام كے فضائل ۱۱;حضرت يوسفعليه‌السلام كے ہمراہى قيدى ۲;حضرت يوسفعليه‌السلام كے ہمراہى قيدى اور حضرت يوسفعليه‌السلام ۴،۱۲ ،۱۴ ; حضرت يوسفعليه‌السلام كے ہمراہ قيديوں كے تقاضے ۷; حضرت يوسفعليه‌السلام كے ہمراہ قيديوں كے خواب كى تعبير۷;حضرت يوسفعليه‌السلام كے ہمراہ قيديوں كاخواب ۳،۴،۵،۶;خواب كى تعبير كا علم ۷،۱۴

۴۶۴

آیت ۳۷

( قَالَ لاَ يَأْتِيكُمَا طَعَامٌ تُرْزَقَانِهِ إِلاَّ نَبَّأْتُكُمَا بِتَأْوِيلِهِ قَبْلَ أَن يَأْتِيكُمَا ذَلِكُمَا مِمَّا عَلَّمَنِي رَبِّي إِنِّي تَرَكْتُ مِلَّةَ قَوْمٍ لاَّ يُؤْمِنُونَ بِاللّهِ وَهُم بِالآخِرَةِ هُمْ كَافِرُونَ )

يوسف نے كہاكہ جو كھانا تم كو ديا جاتاہے وہ نے آنے پائے گا اور ميں تمھيں تعبير بتادوں گا_يہ تعبير مجھے ميرے پروردگار نے بتائي ہے اور ميں نے اس قوم كھ راستے كو چھوڑدياہے جس كا ايمان اللہ پر نہيں ہے اور وہ روز آخرت كا بھى انكار كرنے والى ہے (۳۷)

۱_حضرت يوسفعليه‌السلام نے اپنے ہمراہ قيديوں كے تقاضے كو قبول كرليا اور انہيں اطمينان دلاديا كہ قبل اس كے كہ ان كى غذا آئے وہ انہيں خواب كى تعبير بتاديں گے_نبئنا بتاويله قال لا ياتيكما طعام ترزقانه إلاّ نبا تكما بتا ويه

بالا مطب اس بنياد پر اخذ كيا گيا ہے جب ''تا ويلہ'' ميں موجود ضمير كا مرجع حضرت يوسفعليه‌السلام كے ہمراہ قيد دونوں قيدى ہوں چنانچہ اس مبنى كى بناء جملہ '' قال لا ياتيكما ...'' كا معنى اس طرح ہوگا كہ جو غذا تمہيں دى جاتى ہے وہ ابھى تمھيں نہيں دى جائے گى اور ميں اس سے پہلے تمہارے خواب كى تعبير بيان كردوں گا_

۲_حضرت يوسفعليه‌السلام كے ہمراہ قيديوں كا حضرت كو قبول كرنا، اسى فرصت كو حضرت يوسفعليه‌السلام نے غنيمت سمجھتے ہوئے انہيں ہدايت الہى شروع كردي_انانرىك من المحسنين ...ذيكما مما علمى ابى إنى تركت ملّة قول لا يؤمنون بالله

۳_ حضرت يوسف(ع) نے اپنے علم كو الہى علم كى طرف اشارہ كرتے ہوئے اپنے ہمراہ قيديوں كو خداوند عالم كى پہچان پر ابھارا_ذلكما مما علمنى ربي

حضرت يوسف(ع) نے اس حقيقت كى طرف ( كہ يہ علم خداوند عالم نے مجھے عطا كيا ہے) اشارہ اس

۴۶۵

ليے كيا كہ ان كے ہمراہ قيدى بھى خداوند عالم اور اس كى ربوبيت كى طرف توجہ كريں اور دونوں قيديوں كو ''كما'' كے ذريعے مخاطب قرار دينا اس مطلب كى تائيد كرتاہے_

۴_حضرت يوسف(ع) كے پاس علم غيب تھا_قال لا ياتيكما طعام ترزقانه إلا نبا تكما بتاويله

''بتاويلہ'' ميں موجود ضمير كا ايك احتمال يہ ہے كہ وہ ''طعام'' كى طرف لوٹ رہى ہو اور يہ بھى ممكن ہے كہ اس سے مراد دونوں قيديوں ميں سے ايك كا ديكھا ہوا خواب ہو_ پہلے احتمال كى صورت ميں جملہ '' قال لا ياتيكما'' اس بات سے حكايت كررہاہے كہ حضرت يوسفعليه‌السلام علم غيب سے مطلع تھے_

۵_حضرت يوسفعليه‌السلام نے اپنے علم غيب سے مطلع ہونے كو اپنے ہمراہ قيديوں پر واضح كريا_ذلكما مما علمنى ربّي

۶_ غذا كى قسم اور اس كى خصوصيات كو بيان كرنا ، حضرت يوسفعليه‌السلام كى اپنے ہمراہ قيديوں كے ليے يہ دليل تھى كہ وہ علم غيب سے مطلع ہيں _قال لا ياتيكما طعام ترزقانه إلا نبا تكما بتاويله ذلكما مما علمنى ربّي

۷_ قبل اس كے كہ غذا آتى حضرت يوسفعليه‌السلام نے اس كى نوعيت اور خصوصيات كو اپنے ہمراہ قيديوں كے سامنے بيان كرديا_قال لا ياتيكما طعام ترزقانه إلا نبا تكما بتاويله قبل إن يا تيكم

اس بناء پر كے '' بتاويلہ'' ميں موجود ضمير ''طعام' ' كى طرف لوٹ رہى ہو توجملہ''لا ياتيكما ...'' كا معنى يوں بنے گا كہ حضرت يوسفعليه‌السلام نے يوں فرمايا كہ قبل اس كے كہ غذا تمہارے پاس آئے ميں اس غذا كے بارے ميں سارى معلومات تمہيں دے دوں گا اور يہاں طعام كى تاويل سے مراد يہ ہے كہ غذا كى تمام خصوصيات اور نوعيت بيان كردوں گا_

۸_حضرت يوسفعليه‌السلام اور ان كے ساتھ قيد دوسرے قيديوں كے ليے جو غذا لائي جاتى تھى اس كا كوئي ٹائم ٹيبل نہ تھا_

لا ياتيكما ترزقانه

اگرغذا كا كوئي ٹائم ٹيبل مشخص ہوتا تو غذا كى پيشگوئي كرنا، كوئي مشكل بات نہ تھى اور جو شخص اس كى خصوصيات كى خبر ديتا يہ اس كے ليے كوئي خصوصيت كى بات نہ تھي_

۹_خداوند عالم نے حضرت يوسفعليه‌السلام كو علم غيب سے نوازا_ذلكما مما علّمنى ربّي

۱۰_حضرت يوسفعليه‌السلام كى علم غيب پر دسترس اور انكى خوابوں كى تعبير بتانے كى صلاحيت خداوند عالم كى طرف سے عطا كردہ علم كا ايك حصہ تھا_

۴۶۶

ذلكما مما علمنى ربي

''ممّا'' ميں موجود ''من'' ممكن ہے تبعيض اور بعض كو بيان كررہاہو اور يہ بھى احتمال ہے كہ نوع وجنس كے ليے ہو مندرجہ بالا معنى پہلے احتمال كى بناء پر ہے_

۱۱_ علم غيب سے مطلع ہونا اور خوابوں كى تعبير كا علم ايك باعظمت اور باارزش علم ہے_ذلكما مما علمنى ربّي

''ذلك'' اور ''ذالكما'' دور كے اشارے كے ليے آتے ہيں ان كو اگر نزديك كے مشاراليہ ميں استعمال كيا جائے تو اس حقيقت كى طرف اشارہ كرتے ہيں كہ مشار اليہ متكلم كے نزديك ايك باعظمت و باارزش مرتبے والا ہے_

۱۲_انبياء كرام كا خصوصى علم سے آگاہ ہونا ان پر خداوند عالم كى ربوبيت كا ايك جلوہ ہے_ذلكما ممّا علمنّى ربي

۱۳_حضرت يوسفعليه‌السلام نے زندان مصر ميں مصريوں (جو كے خداوند عالم اور قيامت كا انكار كرتے تھے)كى شريعت اور آئين كى پيروى نہ كرنے كو واضح طور پر بيان كرديا_انى تركت ملّة قوم لا يؤمنون بالله و هم بالآخرة هم كفرون

۱۴_حضرت يوسفعليه‌السلام كو مصريوں كے آئين كى پاسدارى نہ كرنے اور خداوند عالم اور آخرت پر ايمان لانے كى وجہ سے علم غيب اور خوابوں كى تعبير سے نوازا گيا_ذلكما مما علمنى ربى إنى تركت ملّة قوم لا يؤمنون

''علمنّى ربّي'' كى علت جملہ ''انى تركت ...'' ہے يعنى كيونكہ ميں نے كافروں كے آئين كو قبول نہيں كيا اور ان كے سامنے سر تسليم خم نہيں كيا اس ليے خداوند عالم نے مجھے ايسے علم سے نوازا ہے_

۱۵_ حضرت يوسفعليه‌السلام نے اپنے خصوصى علم كو خدا اور آخرت پر ايمان كے مرہون منت قرار ديا گويا اس كے ذريعے وہ اپنے ہمراہ قيديوں كو آئين الہى كى طرف دعوت دے رہے تھے_مما علّمنى ربّى إنى تركت ملّة قوم هم كفرون

۱۶_دينى مبلغين كے ليے ضرورى ہے كہ جب بھى انہيں كوئي فرصت اور مناسب وقت ملے وہ تبليغ دين كے ليے آمادہ ہوں _ذلكما ممّا علمنى ربى إنى تركت و هم بالاخرة هم كفرون

۱۷_ حضرت يوسفعليه‌السلام كے زمانے كے مصرى لوگ ، خداوند عالم اور آخرت پر ايمان نہ ركھتے تھے_

انى تركت ملة قوم لا يومنون بالله و هم بالاخره هم كفرون

۴۶۷

۱۸_ شريعت و آئين الہى كو قبول نہ كرنا، خداوند عالم كے كفر كے مترادف ہے_

حاشا الله ...إنى تركت ملّة قوم لا يؤمنون بالله و هم بالاخرة هم كفرون

آيت ۳۸ اور ۳۹ نيزآيت ۳۱ اور ۵۱ ميں ''حاشا للہ'' جيسے الفاظ اس بات پر دلالت كرتے ہيں كہ حضرت يوسفعليه‌السلام كے زمانے كے مصري،خداوند عالم كے وجود كو مانتے تھے ليكن حضرت يوسفعليه‌السلام نے انہيں خداوند كے كافر كے طور پر بيان كيا ہے (لا يومنون بالله ) يہ تعبير ''تركت ملّة قوم ...'' كے قرينہ كى بدولت شايد اس وجہ سے سے كہ ان كى شريعت اور آئين ،الہى نہيں تھا_

۱۹_ خداوند عالم كا شريك قرار دينا، اس كے انكار كے مساوى ہے_انّى تركت ملّة لا يؤمنون بالله

بعد والى آيت كو مدنظر ركھے ہوئے كہ جس ميں شرك كے مسئلہ كو بيان كيا گيا ہے يہ كہا جاسكتاہے كہ حضرت يوسفعليه‌السلام اپنے زمانے كے مصريوں كو خدا كا منكر سمجھتے تھے اس ليے كہ وہ خدا كا شريك قرار ديتے تھے_

۲۰_ مشركين ، خداوند عالم كے منكر اور قيامت كا انكار كرنے والے، انسان كے ليے قوانين بنانے كى صلاحيت سے محروم ہيں _انى تركت ملة قوم لا يومنون بالله و هم بالآخرة هم كفرون

۲۱_شرك و كفر كے ماحول ميں ايمان اور اس كى پابندى كى بہت ہى ارزش اور قيمت ہے_

ذلكما ممّا علّمنى ربى إنى تركت ملّة قوم لا يؤمنون بالله و هم بالا خرة هم كفرون

۲۲_ خداوند عالم اور آخرت پر ايمان نيز معاشرہ ميں موجود كفر سے روگردانى انسان ميں خصوصى علم اور بصيرت پيدا ہونے كے ليے زمينہ ہيں _ذلكما ممّا علّمنى ربى أنى تركت ملّة قوم هم كفرون

۲۳_''عن ابى عبدالله عليه‌السلام '' قال: لما ا مر الملك بحبس يوسف فى السجن الهمه الله علم تاويل الرؤيا ...؟

امام جعفر صادقعليه‌السلام سے روايت ہے كہ جب عزيز مصر نے حضرت يوسفعليه‌السلام كو زندان ميں ڈالنے كا حكم صادر كيا تو اس وقت خداوند عالم نے حضرت يوسفعليه‌السلام كو خواب كى تعبير كے علم سے نوازا_

آخرت:آخرت كو جھٹلانے والے۱۷;آخرت كو جھٹلانے والوں كا صلاحيت سے عارى ہونا ۲۰

اللہ تعالى :اللہ تعالى كو جھٹلانا ۱۹;اللہ تعالى كى تعليمات ۹;اللہ تعالى كى ربوبيت كى نشانياں ۱۲; اللہ تعالى كے عطايا ۱۰

۴۶۸

انبياء:انبياء كے علوم ۱۲; انبياء كے فضائل ۱۲

ايمان:آخرت پر ايمان ۱۴، ۱۵،۲۲; ايمان كى قيمت ۲۱; ايمان كے آثار ۱۴ ،۱۵ ، ۲۲ ; كفر كے گھر ميں ايمان ۲۱

بصيرت :بصيرت كا زمينہ ۲۲;

تبرّي:آخرت كا انكار كرنے والوں سے روگردانى ۱۲; قديمى مصريوں كے دين سے روگردانى ۱۳،۱۴; كفار سے روگردانى ۱۳

تبليغ:روش تبليغ ۱۶

خواب:خواب كى تعبير كا علم۱۱

دين:دين كو جھٹلانے كے آثار ۱۸; دين كى تبليغ كى اہميت ۱۶

روايت: ۲۳

شرك:شرك كے آثار ۱۹

علم:علم كا زمينہ ۲۲

علم غيب :علم غيب كا سرچشمہ ۹; علم غيب كى اہميت ۱۱

قانون بنانے والا:قانون بنانے والے كى شرائط ۲۰

قديمى مصري:قديمى مصرى اور آخرت ۱۷; قديمى مصريوں كا عقيدہ ۱۷; قديمى مصريوں كا كفر ۱۷

كفار:۱۷

كفار كا صلاحيت سے عارى ہونا۲۰

كفر:خداوند عالم سے كفر ۱۸; كفر سے اجتناب كے آثار ۲۲; كفر كے موارد ۱۸

مبلغين:مبلغين كى ذمہ دارى ۱۶

مشركين:مشركين كا صلاحيت سے عارى ہونا ۲۰

يوسفعليه‌السلام :حضرت يوسف اور ان كے ہمراہى ۲،۵; حضرت يوسفعليه‌السلام اور قديمى مصريوں كا دين ۱۳،۱۴; حضرت يوسفعليه‌السلام زندان ميں ۲۳; حضرت يوسفعليه‌السلام كاايمان

۴۶۹

۱۳،۱۵; حضرت يوسفعليه‌السلام كا خداشناسى كا اہتمام ۳;حضرت يوسفعليه‌السلام كا علم غيب۴،۵،۷،۹،۱۰; حضرت يوسفعليه‌السلام كا علم لدنى ۳،۱۰;حضرت يوسفعليه‌السلام كا قصہ ۱،۲ ،۳ ،۵ ،۶، ۷،۱۳، ۱۵،۲۳; حضرت يوسفعليه‌السلام كا معلم ۹; حضرت يوسفعليه‌السلام كو خواب كى تعبير كا علم دينے كے اسباب ۱۴;حضرت يوسفعليه‌السلام كو خوابوں كا تعبير كا علم ۱،۱۰،۲۳;حضرت يوسف(ع) كى تبليغ ۲،۱۵; حضرت يوسفعليه‌السلام كى تعليمات ۳;حضرت يوسفعليه‌السلام كى روگردانى ۱۳; حضرت يوسفعليه‌السلام كى ہدايت گرى ۲;حضرت يوسفعليه‌السلام كے زندان كى خصوصيات ۸;حضرت يوسفعليه‌السلام كے علم غيب كے اسباب ۱۴; حضرت يوسفعليه‌السلام كا علم غيب كے دلائل ۶;حضرت يوسفعليه‌السلام كا فضائل ۴،۱۰; حضرت يوسفعليه‌السلام كے ہمراہيوں كى غذا ۶،۷; حضرت يوسفعليه‌السلام كے ہمراہيوں كى ہدايت ۲،۳،۱۵; حضرت يوسفعليه‌السلام كے ہمراہيوں كے تقاضے ۱

آیت ۳۸

( وَاتَّبَعْتُ مِلَّةَ آبَآئِـي إِبْرَاهِيمَ وَإِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ مَا كَانَ لَنَا أَن نُّشْرِكَ بِاللّهِ مِن شَيْءٍ ذَلِكَ مِن فَضْلِ اللّهِ عَلَيْنَا وَعَلَى النَّاسِ وَلَـكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لاَ يَشْكُرُونَ )

ميں اپنى باپ دادا ابرہيم _اسحاق اور يعقوب كے طريقے كا پيروہوں _ميرے لئے ممكن نہيں ہے كہ ميں كسى چيز كو بھى خدا كا شريك بنائوں _يہ تو ميرے اوپر اور تمام انسانوں پر خدا كا فضل و كرم ہے ليكن انسانوں كى اكثريت شكر خدا نہيں كرتى ہے (۳۸)

۱_ حضرت ابراہيمعليه‌السلام ، حضرت اسحاقعليه‌السلام اور حضرت يعقوبعليه‌السلام حضرت يوسفعليه‌السلام كے آباؤ و اجداد تھے _

و اتبعت ملّة ابائي ابراهيم و اسحاق و يعقوب

۲ _ يوسفعليه‌السلام نے مصر كے زندان ميں دين ابراہيم(ع) ، اسحاق اور يعقوب عليہم السلام كے پيروكارہونے كو ظاہر كرديا _واتبعت ملة ء اباء ى ابراهيم و اسحاق و يعقوب

۳ _ يوسف عليہم السلام نے زندان مصر ميں قيديوں كے ليے اپنا شجرہ نسب بيان كيا _

و اتبعت ملّة اباء ى ابراهيم و اسحاق و يعقوب

۴ _ يوسفعليه‌السلام اپنے آباء و اجداد ابراہيمعليه‌السلام ، اسحاقعليه‌السلام اور يعقوبعليه‌السلام كى شريعت پر تھے اور وہ كوئي نئي شريعت لے كر مبعوث نہيں ہوئے تھے_واتبعت ملّة ء اباء ى ابراهيم و اسحاق و يعقوب

۴۷۰

۵ _ اسحاقعليه‌السلام اور يعقوب(ع) پيغمبر اپنے باپ ابراہيمعليه‌السلام كى شريعت كے پيروكار تھے_

و اتبعت ملّة إباء ى ابراهيم و اسحاق و يعقوب

۶ _مصر كے لوگوں كے ليے ابراہيمعليه‌السلام ، اسحاقعليه‌السلام اور يعقوب عليہم السلام شناختہ شدہ انبياء تھے_

و اتبعت ملّة اباء ى و اسحاق و يعقوب

۷ _حضرت يوسفعليه‌السلام كا حضرت ابراہيم(ع) ، اسحاق(ع) اور يعقوب(ع) كے دين كى پيروى كرنا ہى ان پر اللہ تعالى كى عنايت اور علم غيب و تعبير خواب كى تعليم دينے كا سبب ہوئي_ذلكما مما علمنى ربى إنى تركت و اتبعت ملّة ء اباء ي

(اتبعت) كا جملہ (تركت) پر عطف ہے جو اس سے پہلے والى آيت ميں مذكور ہے اسى وجہ سے اس سے يہ بات ظاہر ہوتى ہے كہ يوسفعليه‌السلام كا دين ابراہيمعليه‌السلام كى پيروى كرنا،ان كے ليے علوم الہى كے حصول كا سبب بنا ہے _

۸ _حق تك رسائي،باطل كى شناخت اور اس كے ردّ كا مرہون منّت ہے_انى تركت ملة قوم لا يؤمنون و اتبعت ملة ء ابائي ابراهيم

۹ _يوسف(ع) اور ان كے آباء و اجداد ابراہيم(ع) ، اسحاق(ع) اور يعقوب(ع) مؤحد اور معمولى سے معمولى شرك سے پاك و منزّا تھے_ما كان لنا أن نشرك باللّه من شي

۱۰_ انبياء عليہم السلام ہر قسم كى شرك پرستى اور خداوند متعال كا شريك قرار دينے سے پاك و مبّرا ہيں _

ما كان لنا أن نشرك باللّْه من شيء

۱۱_ خداوند متعال ہر قسم كے شريك اور ہم كفو سے پاك و پاكيزہ ہے _ما كان لنا أن نشرك باللّه من شيء

(شيء)كا لفظ ممكن ہے اس سے مراد موجودات عالم مثل فرشتے ، ستارے،بت و غيرہ ہوں اس بناء پر (ماكان ...) كے جملے كا معنى يہ ہوگا كہ ہمارے ليے يہ سزاوار نہيں ہے كہ كسى بھى موجود عالم كو خداوند وحدہ لا شريك كا شريك قرار ديں اور اس طرح ممكن ہے (شيء) سے مراد شريك قرار دينا ہو_ تو اس بناء پر ''ما كان لنا ...'' كا معنى يہ ہوگا كہ ہمارے ليے يہ زيبا نہيں كہ كسى قسم كے شرك(مثلاًشرك خفى ہو يا جلى اور خدا كى عبادت يا اطاعت) كى طرف رغبت كريں _

۱۲ _ شرك كے مختلف انواع و اقسام اور درجات ہيں _

۴۷۱

ما كان لنا أن نشرك باللّه من شيء

مذكورہ معنى اس صورت ميں ہے كہ (شيء) سے مراد شرك اختيار كرنا ہو_

۱۳_خداوند متعال كے ليے شريك خيال كرنا، حقيقت ميں اس پر ايمان نہ لانے كے برابر ہے _

انى تركت ملّة قوم لا يؤمنون باللّه اتبعت ملة ء اباء ى ما كان لنا أن نشرك بالله

جملہ ( ما كان لنا أن نشرك باللہ) سے معلوم ہوتاہے كہ اس سے پہلے والى آيت كريم ميں (لا يؤمنون باللّہ) سے مراد يہ ہے كہ وہ خداوند متعال كے ليے شريك خيال كرتے تھے_ شرك اختيار كرنے كو خدا پر ايمان نہ لانے سے تعبيركرنا ،مذكورہ تفسير كو بيان كرتا ہے_

۱۴_ ابراہيم(ع) ، اسحاقعليه‌السلام ، يعقوب(ع) اور يوسفعليه‌السلام كے دين كا ركن اصيل اور روح ،توحيد تھي_

و اتبعت ملّة ء اباء ى ابراهيم ما كنا لنا أن نشرك باللّه من شيء

(ما كان لنا ) كا جملہ ( ملّة آبائي ...) كے جملے كے ليے وصف ہے _ ايك قانون كى اس كى حقيقت سے تفسير اور وضاحت كرنا ،يہ بتاتا ہے كہ جس حقيقت كا ذكر ہواہے وہ دين كا ايك ركن اصلى اور بنياد ہے _

۱۵_شرك و كفر،وھبى اور خداوند متعال كے عطا كردہ علوم كے ليے موانع ہيں _

ذلكما مما علمنى ربى إنى تركت ملّة قوم لا يؤمنون باللّه ما كان لنا أن نشرك باللّه

۱۶_ حضرت ابراہيمعليه‌السلام ، اسحاقعليه‌السلام ، يعقوب(ع) ، يوسفعليه‌السلام اور دوسرے انبياءعليه‌السلام كا توحيد پر اعتقاد اور ہر قسم كى شرك پرستى سے انكامحفوظ ہونا، خداوند متعال كى طرف سے ان پر فضل و احسان تھا_

ما كان لنا أن نشرك باللّه من شيء ذلك من فضل اللّه علين

۱۷_ انبياءعليه‌السلام كا توحيد كى تعليم اور شرك كى نفى كے ليے مبعوث ہونا، لوگوں پر خدا كا فضل و كرم ہے _

ما كان لنا أن نشرك ذلك من فضل اللّه على الناس

۱۸_ شرك سے دورى اور توحيد كى طرف جھكاؤ ، فقط اللہ كى مدد اور اس كى عنايت كے جلوہ سے ميسّر ہوتاہے_

ما كان لنا أن نشرك ذلك من فضل اللّه علين

۱۹_ خداوند متعال كى نعمتوں اور فضل الہى سے بہرہ مندہوناجائز اور پسنديدہ امر ہے _

ذلكما مما علمنى ربى ذلك من فضل الله علينا و على الناس

۲۰_ انبياءعليه‌السلام توحيد كا پيغام لانے والے اور وحدہ لا شريك كى عبادت كى تعليم دينے والے تھے_

۴۷۲

ما كان لنا أن نشرك باللّه من شيء ذلك من فضل اللّه علينا و على الناس

انبياءعليه‌السلام كا توحيدى اعتقاد ركھنے كو لوگوں پر خدا كا فضل و كرم سمجھنا جو كہ (ذلك من فضل اللّه على الناس ) كا معنى ہے اس سے يہ معلوم ہوتاہے كہ لوگوں نے توحيد كا علم انبياء ہى سے حاصل كيا ہے_

۲۱ _انبياءعليه‌السلام لوگوں پر فضل الہى كے جارى ہونے كا وسيلہ ہيں _ذلك من فضل اللّه علينا و على الناس

۲۲_ لوگ، انبياءعليه‌السلام اور توحيد كے اساتيد كے وجود كى نعمت كے مقابلے ناشكر گزارہيں _

ذلك من فضل اللّه علينا و على الناس و لكن اكثر الناس لا يشكرون

(شكر ) نعمت كے مقابلے ميں ہوتاہے، آيت كريمہ ميں جن نعمتوں كا ذكر ہے _ وہ يہ ہيں ۱) توحيد (ما كان لنا أن نشرك ...) ۲_ انبياء كا وجود، توحيد كے اساتيد اور شريعت الہى كو بتانے والے كے عنوان سے ( ملة آبائي ابراہيم ...) مذكورہ تفسير آيت شريفہ ميں ذكر دوسرى نعمت پرنا ظر ہے _

۲۳_ لوگوں كى اكثريت ،شرك سے آلودہ ہيں _ما كان لنا أن نشرك باللّه و لكن أكثر الناس لا يشكرون

۲۴ _ اللہ تعالى كے فضل و كرم كے مقابلہ ميں شكر كرنا ضرورى ہے_ذلك من فضل اللّه و لكن أكثر الناس لا يشكرون

۲۵_ شرك اختيار كرنا ،خدا كے مقابلہ ميں ناشكرى ہے _و لكن أكثر الناس لا يشكرون

ابراہيمعليه‌السلام :ابراہيمعليه‌السلام اور يوسفعليه‌السلام ۱ ; ابراہيمعليه‌السلام كا منزہ و مبرّا ہونا ۹; ابراہيمعليه‌السلام كى توحيد ۹ ، ۱۶;ابراہيمعليه‌السلام كى عصمت ۱۶ ; ابراہيمعليه‌السلام كى نبوت ۶;ابراہيمعليه‌السلام كے دين كے پيروكار ۲ ، ۴ ، ۵; ابراہيمعليه‌السلام كے دين ميں توحيد ۱۴

اديان :اديان توحيدى ۱۴ ; اديان كے مشتركات ۱۴

اسحاقعليه‌السلام :اسحاقعليه‌السلام اور دين ابراہيم(ع) ۴ ، ۵; اسحاقعليه‌السلام اور يوسفعليه‌السلام ۱ ; اسحاقعليه‌السلام كا دين ۵ ;اسحاقعليه‌السلام كى عصمت ۱۶ ; اسحاقعليه‌السلام كى نبوت ۵ ، ۶;اسحاقعليه‌السلام كے دين كے پيروكار ۲ ، ۴;اسحاقعليه‌السلام كے دين ميں توحيد ۱۴

اكثريت :شرك ميں اكثريت ۲۳

اللہ تعالى :اللہ تعالى كا بے مثل و مثال ہونا ۱۱ ; اللہ تعالى كا فضل و كرم ۱۶ ، ۱۷ ; اللہ تعالى كا منزہ و مبرا ہونا ۱۱ ;اللہ

۴۷۳

تعالى كى تعليمات ۷ ;اللہ تعالى كى عطا و بخشش كے موانع ۱۵ ; اللہ تعالى كى آيات كے آثار ۱۸ ;اللہ تعالى كى مدد كے آثار ۱۸ ;اللہ تعالى كى نعمتوں سے استفادہ ۱۹ ; اللہ تعالى كى نعمتوں كے اسباب ۷ ; اللہ تعالى كے فضل و كرم كا وسيلہ ۲۱

انبياءعليه‌السلام :انبياءعليه‌السلام اور توحيد عبادى ۲۰ ; انبياءعليه‌السلام اور شرك ۱۰ ، ۱۶ ; انبياءعليه‌السلام اور شرك كى نفى ۷;انبياء اور فضل الہى ۲۱ ; انبياء پر تفضل ۱۶ ; انبياء كا عقيدہ ۱۶ ; انبياءعليه‌السلام كا كردار ۲۰ ، ۲۱; انبياء كا منزہ و مبرا ہونا ۱۰ ; انبياء كا نعمت ہونا ۲۲ ;انبياء كى بعثت كا فلسفہ ۷ ۱;انبياء كى تعليمات ۱۷ ;انبياء كى توحيد ۱۰ ،۱۶;انبياء كى عصمت ۱۰

انسان :انسانوں پر فضل و كرم كرنا ۱۷

ايمان :خداوند متعال پر ايمان نہ لانا ۱۳

باطل:باطل كى شناخت كے آثار ۸ ; باطل كى نفى كے آثار ۸

برائت كرنا :شرك سے برائت كرن

توحيد:توحيد كى اہميت ۱۴ ; توحيد كى تعليم ۱۷ ; توحيد ذاتى ۱۱ ; توحيد كے مبلغين ۲۰ ; توحيد كے معلمين ۲۰ ، ۲۲

حق :حق تك پہنچانے كا سبب۸

دين :اصول دين ۱۴

رجحانات:توحيد كى طرف رجحان كا سبب ۸

شرك :شرك سے اجتناب كا سبب ۱۸ ;شرك كى حقيقت ۱۳ ;شرك كے آثار ۱۵ ،۲۵; شرك كے اقسام ۱۲ ; شرك كے مراتب ۱۲

شكر:شكر نعمت كى اہميت ۲۴

علم :علم لدنى كے موانع ۱۵

عمل:پسنديدہ عمل ۱۹

كفر:كفر كے آثار ۱۵

كفران :كفران نعمت ۲۲; كفران نعمت كے موارد ۲۵

۴۷۴

قديمى مصر كے لوگ :قديمى مصر كے لوگ اور حضرت ابراہيمعليه‌السلام ۶; قديمى مصر كے لوگ اور اسحاقعليه‌السلام ۶; قديمى مصر كے لوگ اور يعقوبعليه‌السلام ۶

لوگ:لوگوں كا انكار ۲۲

مشركين :۲۳

موحدين :۹،۱۰ ، ۱۶ ، ۲۰

نعمت :اظہار نعمت كا جواز ۱۹ ; انبياءعليه‌السلام كا نعمت ہونا ۲۲

يعقوبعليه‌السلام :دين يعقوبعليه‌السلام ۵; دين يعقوبعليه‌السلام كے پيروكار ۲ ، ۴ ; دين يعقوب ميں توحيد ۱۴ ; يعقوبعليه‌السلام اور دين ابراہيمعليه‌السلام ۵ ; يعقوبعليه‌السلام اور يوسفعليه‌السلام ۱;يعقوبعليه‌السلام كا منزہ و مبرّا ہونا ۹; يعقوبعليه‌السلام كى توحيد ۹ ، ۱۶; يعقوبعليه‌السلام كى عصمت ۱۶ ; يعقوبعليه‌السلام كى نبوت ۵ ، ۶

يوسفعليه‌السلام :يوسفعليه‌السلام اور دين ابراہيم ۲ ، ۴ ، ۷; يوسفعليه‌السلام اور دين اسحاق ۴ ، ۷ ; يوسفعليه‌السلام اور دين يعقوب ۴ ، ۷ ; يوسفعليه‌السلام زندان ميں ۲ ، ۳ ;يوسفعليه‌السلام كا استاد ۷ ; يوسفعليه‌السلام كا دين ۲ ، ۴ ;يوسفعليه‌السلام كا شجرہ نسب ۳ ; كا قصہ ۲ ، ۳ ;يوسفعليه‌السلام كو خوابوں كى تعبير كى تعليم دينا ۷ ; يوسفعليه‌السلام كو علم غيب كى تعليم دينا ۷ ;يوسفعليه‌السلام كى اطاعت كے آثار ۷ ;يوسفعليه‌السلام كى توحيد ۹ ، ۱۶ ; يوسفعليه‌السلام كى عصمت ۱۶ ;يوسفعليه‌السلام كے اسلاف ۱ ; يوسفعليه‌السلام كے دين ميں توحيد ۱۴ ; يوسفعليه‌السلام كے والد گرامى ۱

آیت ۳۹

( يَا صَاحِبَيِ السِّجْنِ أَأَرْبَابٌ مُّتَفَرِّقُونَ خَيْرٌ أَمِ اللّهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ )

ميرے قيد خانى كے ساتھيو ذرا يہ تو بتائو كہ متفرق قسم كے خدا بہتر ہوتے ہيں يا ايك خدائے واحد و قہار (۳۹)

۱_ يوسفعليه‌السلام نے اپنے ساتھى قيديوں سے محبت اور مہربانى كے ساتھ انہيں تبليغ كرنا شروع كردى _

يا صاحبى السجن ء أرباب متفرقون خيرأم اللّه الواحد

۲ _ يوسفعليه‌السلام كے دو ساتھى قيدي، مشركين ميں سے تھے_يا صاحبى السجن ء أرباب متفرقون خير

۳ _ يوسفعليه‌السلام نے اپنے ساتھى قيديوں كو شرك سے دورى اور توحيد پرستى كى دعوت دي_

يا صاحبى السجن ء أرباب متفرقون خير أم اللّه الواحد

۴۷۵

۴ _ يوسفعليه‌السلام نے سوال پيش كركے اپنے ساتھى قيديوں كے وجدان كو بيدار كيا اور ان كے ليے وحدہ لا شريك اور توحيد كى حقانيت كى وضاحت كي_وأرباب متفرقون خير أم اللّه الواحد القهار

۵_ مبلغين دينيكو چاہيے كہ مہربانى اور محبت كےساتھ لوگوں كو دين كى طرف بلائيں _

يا صاحبى السجن ء أرباب متفرقون خير ام اللّه الواحد

۶_ قديم مصر كے لوگ ،متعدد خداؤں كے معتقد اور ان ميں سے ہر ايك كو كائنات كے بعض امور كا مدبر اور منتظم خيال كرتے تھے_ء أرباب متفرقون خير أم اللّه الواحد القهار

۷_ يوسفعليه‌السلام نے اپنے ساتھى قيديوں سے يہ چاہا كہ توحيدى اور متعدد خداؤں كے عقيدے كا باہمى مقائسہ اور ان ميں سے صحيح عقيدہ كا انتخاب كريں _ء ارباب متفرقون خير أم اللّه الواحد القهار

۸_ خداوند متعال، واحد ( يكتا اور احد) اور قہار ( غلبہ كرنے والا اور شكست ناپذير) ہے_أم اللّه الواحد القهار

۹_ متعدد خداؤں كا خداوندمتعال كے مقابلے ميں تصور ان كے مغلوب ہونے كے تصور كے برابر ہے_

ء أرباب متفرقون خيرأم اللّه الواحد القهار

جب يوسفعليه‌السلام نے خداوند متعال كو قہار اور غالب سے ياد كيا تو اس سے معلوم ہوتاہے كہ انہوں نے دوسرے جھوٹے خداؤں كو مغلوب بھى تصور كيا _ ليكن اپنى كلام ميں اسكا ذكر نہ كرنا اس نكتہ كى طرف اشارہ كرتاہے كہ يہى صفت ان كو مغلوب بتانے كے ليے كافى ہے تا كہ انسان يہ جان لے كہ كئي خدا ايك خدا كے مقابلے ميں مغلوب اور خدائي كے لائق نہيں ہيں _

۱۰_ مغلوب اور بے بس خداؤں پر اعتقاد ركھنا اور انكو عبادت كے لائق سمجھنا، ضعيف اور غير صحيح عقيدہ ہے_

أرباب متفرقون خير ام اللّه الواحد القهار

۱۱_ خدائے وحدہ لا شريك اور غالب پر اعتقاد و يقين اور اسكو عبادت كے لائق سمجھنا ،عاقلانہ اور صحيح اعتقاد و يقين ہے_

أرباب متفرقون خير ام اللّه الواحد القهار

اسماء و صفات :قہار ۸ ; واحد ۸

اللہ تعالي:اللہ تعالى كى قدرت۱۱

بت:بتوں كے مغلوب ہونے كے دلائل ۹

۴۷۶

تبليغ :تبليغ كا طريقہ ۵ ; تبليغ ميں محبت و عطوف ۵

توحيد :توحيدا ور شريك ۷ ; توحيد افعالى ۱۱ ; توحيد عبادى ۴ ، ۱۱ ;توحيد كى تبليغ ۴ ; توحيد كى دعوت۳

دين :دين كى تبليغ ۵

شرك :رب الارباب سے شرك كرنا ۶ ; شرك اور توحيد ۹ ; شرك سے اجتناب كى دعوت ۳ ; شرك كا بے مقصد ہونا ۱۰

عبادت:عبادت كے فوائد ۴

عقيدہ :عقيدہ باطل ۱۰ ; عقيدہ توحيد ۱۱ ، عقيدہ شرك ۱۰ ; عقيدہ صحيح ۱۱;عقيدہ كو صحيح كرنے كى دعوت دينا ۷

فطرت:فطرت كو بيدار كرنا ۴

قديمى مصرى لوگ:قديمى مصرى لوگوں كا شرك ۶; قديمى مصرى لوگوں كا عقيدہ ۶

مبلغين :مبلغين كى ذمہ دارى ۵

مشركين : ۲ ، ۶

نفسيات كى پہچان :تربيت كرنے كى نفسيات ۴

يوسفعليه‌السلام :يوسفعليه‌السلام اور ساتھى قيدى ۳ ، ۴ ،۷; يوسفعليه‌السلام كا اظہار محبت ۱ ; يوسف كا ساتھى قيديوں كو ہدايت كرنا ۱ ;يوسفعليه‌السلام كا قصہ ۱ ، ۳ ، ۴ ، ۷ ;يوسف كا وعظ و نصيحت كرنا ۳ ;يوسفعليه‌السلام كى اپنے ساتھى قيديوں كو دعوت ۳ ;يوسفعليه‌السلام كى تبليغ ۱ ; يوسفعليه‌السلام كى تبليغ كا طريقہ ۴;يوسفعليه‌السلام كى خواہشات ۷ ;يوسفعليه‌السلام كے ساتھى قيديوں كا شرك ۲

۴۷۷

آیت ۴۰

( مَا تَعْبُدُونَ مِن دُونِهِ إِلاَّ أَسْمَاء سَمَّيْتُمُوهَا أَنتُمْ وَآبَآؤُكُم مَّا أَنزَلَ اللّهُ بِهَا مِن سُلْطَانٍ إِنِ الْحُكْمُ إِلاَّ لِلّهِ أَمَرَ أَلاَّ تَعْبُدُواْ إِلاَّ إِيَّاهُ ذَلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ وَلَـكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لاَ يَعْلَمُونَ )

تم اس خدا كو چھوڑ كر صرف ان ناموں كى پرستش كرتے ہو جنھيں تم نے خود ركھ ليا ہے يا تمھارے آبائو و اجداد نے_اللہ نے ان كے بارے ميں كوئي دليل نازل نہيں كى ہے جب كہ حكم كرنے كا حق صرف خدا كو ہے اور اسى نے حكم ديا ہے كہ اس كے علاوہ كسى كى عبادت نہ كى جائے كہ يہى مستحكم اور سيد ھادين ہے ليكن اكثر لوگ اس بات كو نہيں جانتے ہيں (۴۰)

۱ _ يوسفعليه‌السلام كے زمانے كے مصرى اور ان كے آباء و اجداد مشرك لوگ تھے اور كئي جھوٹے خداؤں كى پوجا كرتے تھے_ما تعبدون من دونه إلا أسماء سميتموها أنتم و ء اباؤكم

۲_خداوند متعال كے علاوہ ہر معبود فقط خدائي نام ركھتاہے ليكن حقيقت اور كمال سے خالى ہے_

ما تعبدون من دونه إلا اسماًء سميتموه

(اسماء سميتموہا) كے جملے سے مراد يہ ہےكہ (تم نے فقط ان پر خداؤں كے نام ركھ ديئے ہيں )يہ فقط خالى نام ہے ان كے حقيقى مصاديق نہيں ہيں بلكہ اسم بے مسمى اور بغير حقيقت كے نام ہيں _

۳_يوسفعليه‌السلام نے اپنے ساتھى قيديوں كے ليے ان كے معبودوں كو عبادت كے لائق نہ ہونے كى وضاحت كى اور ان كے ليے استدلال كے ذريعے يكتاپرستى كو ثابت كيا _ما تعبدون من دونه الا اسماءً ذلك الدين القيم

۴_ شرك كرنا اور خدا وحدہ لا شريك كے علاوہ دوسرے خداؤں پر اعتقاد ركھنا، انسانوں كا ساختہ خيا ل و توہم ہے_

إلا أسماء سميتموه

۴۷۸

۵_خداوند متعال نے اہل شرك كے خداؤں كى عبادت كرنے كى كبھى بھى اجازت نہيں دى ہے_

ما أنزل اللّه بها من سلطان

مذكورہ معنى اس صورت ميں ہے كہ لفظ (سلطاناً) سے مراد حجت اور دليل نقلى ہو_

۶_ شرك ،عقلى و نقلى دليل سے فاقد اور خداكے علاوہ ، معبودوں كى پرستش ہر قسم كے برہان و دليل سے خالى ہے _

ما أنزل اللّه بها من سلطان

(سلطان) كا لفظ ممكن ہے حجت كے معنى ميں ہو خواہ وہ حجت عقلى ہو يا نقلى يہبھى ممكن ہے سلطنت اور حكومت كے معنى ميں ہو جس كا سرچشمہ اقتدار ہے ليكن مذكورہ بالا معنى احتمال اول كى صورت ميں ہے اورقابل ذكر ہے كہ (بہا) كى ضمير عبادت كى طرف لوٹتى ہے كہ جس كا لفظ (تعبدون) سے استفادہ ہوتاہے_

۷_ اہل شرك كے معبود، ہر قسم كى سلطنت اور اقتدار سے محروم ہيں _ما أنزل اللّه بها من سلطان

يہ اس صورت ميں ہے كہ (سلطان) سے مراد سلطنت اور اقتدارليا جائے تو (بہا) كى ضمير (اسماءً) كى طرف پلٹے گى جس سے معبود مراد ہيں _

۸_ موجودات كى قدرت اور طاقت خداوند متعال كى طرف سے ان كو عطا كردہ ہے_ما أنزل الله بها من سلطان

۹_استدلال اور برہان، خداوند متعال كى طرف سے انسان كے دل و دماغ پر القاء ہوتے ہيں _

ما أنزل اللّه بها من سلطان

اہل شرك كے خيال كو غلط ثابت كرنے كے ليے كافى تھا كہ صرف يہ كہا جائے كہ مشركين اپنے مرام و مقصود كے ليے كوئي دليل نہيں ركھتے ليكن ان كے خيال كو جملہ ( ما أنزل اللّہ ...) (كہ خداوند متعال نے ان معبودوں كى عبادت كے ليے كسى دليل و برہان كو قائم نہيں كيا )تو اس سے اس حقيقت كى طرف اشارہ ہے جو اوپر بيان ہوچكاہے_

۱۰_ انسان كے عقائد كے ليے ضرورى ہے كہ وہ دليل عقلى و نقلى پر قائم ہوں _ما أنزل اللّه بها من سلطان

۱۱_ موجودات كى حقيقت اور ان كے حالات كى شناخت دليل و برہان كے ذريعے ممكن ہے_ما أنزل اللّه بها من سلطان

۱۲_ كائنات پر سلطنت اور حكومت صرف خداوند متعال كے ساتھ خاص ہے _ما أنزل بها من سلطان ان الحكم الا الله

۴۷۹

(حكم) سے مراد يا حكم تكوينى ہے يا تشريعى يا دونوں كو شامل ہے _ليكن مذكورہ معنى اس صورت ميں ہے كہ حكم تكوينى مراد ہو _

۱۳_ فقط خداوند متعال ہى احكام كى تشريع اور قانون بنانے كا حق ركھتاہے_ان الحكم الا اللّه

يہ مذكورہ معنى اس صورت ميں ہے كہ (حكم) سے مراد حكم تشريعى ليں _

۱۴ _ خداوند متعال كا انسانوں كے ليے حكم ہے كہ وہ صرف خدا كى عبادت كريں اور غير اللہ كى عبادت سے اجتناب كريں _أمر ألا تعبدوا الا اياه

۱۵_ مشركين اپنے معبودوں كى عبادت اس خيال سے كرتے ہيں كہ خدا نے انہيں ان كى عبادت كا حكم ديا ہے_

أمر ألا تعبدوا الا إياه

۱۶_توحيد اور وحدہ لا شريك كى عبادت قانونى ہے جس ميں كسى قسم كا انحراف اور كج روى نہيں اور شرك انحرافى اور نامناسب خيال ہے _أمرألا تعبدوا الاّايّاه ذلك الدين القيم

(قيّم) بمعنى مستقيم اور بغيرانحراف اور كج روى كے ہے _

۱۷_وہ اديان جو صرف برہان و دليل كے ساتھ ہيں وہى انحراف اور كج روى سے منزہ و مبرّا ہيں _

ما أنزل اللّه بها من سلطان أمر ألاّ تعبدوا الاّ ايّاه ذلك الدين القيّم

۱۸_ توحيد اور وحدہ لا شريك كى عبادت ،محكم اور دليل پر استوار دين ہے اور شرك پرستى ضعيف اور بے بنياد خيال ہے _

ما تعبدون من دونه الاّ اسماءً ...أمر ألّا تعبدوا الاّ اياه ذلك الدين القيم

(قيّم) كے معانى ميں سے مستقيم اور استوار بھى ہے يوسف(ع) نے توحيد اور وحدہ لا شريك كى عبادت كے ليے دليل و برہان كو قائم كرنے اور غير اللہ كى عبادت اور شرك پر دليل نہ ہونے كى ياد آورى كے بعد فرمايا (ذلك الدين القيم ) اس سے معلوم ہوتاہے كہ توحيد كا ثابت و استوار ہونا اس كے برہان ہونے كى وجہ سے ہے اور شرك كا ضعيف و ناقص ہونا اس پر دليل نہ ہونے كى وجہ سے ہے _

۱۹_ لوگوں كى اكثريت (مشركين) توحيد كے استحكام اور وحدہ لا شريك كى عبادت كا برہان و دليل پر قائم ہونے سے ناواقف ہے_ذلك الدين القيم و لكن اكثر الناس لا يعلمون

مذكورہ تفسير ميں (الناس) سے مراد تمام لوگ ليے

۴۸۰