تفسير راہنما جلد ۹

تفسير راہنما 0%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 779

تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 779
مشاہدے: 168498
ڈاؤنلوڈ: 2183


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 779 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 168498 / ڈاؤنلوڈ: 2183
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 9

مؤلف:
اردو

۵_اسلام كى سياست ،رشتہ داروں سے صلہ رحمى اور ان كى موجودہ مشكلات كو دور كرنے كے استحكام پر مشتمل ہے_

ان الله يأمر بالعدل والاحسان

۶_خداوندعالم،عدالت كى رعايت كے علاوہ انسان كے معاشرتى تعلقات پر روح احسان كى حاكميت كو چاہتاہے _

ان الله يأمربالعدل والاحسان

۷_عدالت كى رعايت،لوگوں پراحسان اور رشتہ داروں پر بخشش كرنے سے اہم اور ترجيح ركھتى ہے _

ان اللّه يأمر بالعدل والاحسان وايتاى ذى القربي

احسان اور رشتہ داروں پربخشش سے پہلے عدل كا ذكر ممكن ہے تقدم رتبى كا فائدہ دے رہاہو كيوں كہ عدالت كى رعايت ايك عمومى ذمہ دارى اور ايسى چيز ہے جس سے صرف نظر نہيں كيا جاسكتا اور اس كى رعايت كے بغير احسان اور بخشش كى كوئي قدر وقيمت نہيں ہوگى _

۸_خداوند عالم نے قبيح،ناپسنديدہ اعمال اور ظلم وسركشى سے منع كيا ہے _وينهى عن الفحشا والمنكر والبغي

۹_فحشا وقبيح اور ظلم كے ارتكاب سے نہى ،قران مجيد كے اہم ترين انذار اور نواہى ميں سے ہے _

ونزلنا عليك الكتاب ان الله ينهى عن الفحشا والمنكر والبغي

۱۰_اسلام نے انسانوں كے اجتماعى تعلقات كو سالم قرار دينے اور اسے محكم نيز معاشرہ كو برائي اور فحشا اور ظلم وسركشى سے پاك كرنے كے ليے اہتمام كيا ہے_ان الله يامر بالعدل والاحسان وايتاى ذى القربى و ينهى عن الفحشا ء والمنكر والبغي

۱۱_معاشرہ ميں عدالت كى رعايت نہ كرنا اور رشتہ داروں پر احسان نہ كرنا اور قطع تعلق كرنا،معاشرہ ميں برائي وفحشا ء اور ظلم وسركشى كے رواج پانے كا سبب ہے_ان الله يامر بالعدل والاحسان وايتاى ذى القربى وينهى عن الفحشا ء والمنكر والبغي

مذكورہ تفسير كا استفادہ ، عدل واحسان اور رشتہ داروں پر انفاق كا فحشا ء ومنكر كے با ہمى تقابل سے ہوتا ہے اگر معاشرہ ميں عدالت ہو تو برائي و فحشا ء كے پھيلانے كا سبب ختم ہو جاتا ہے _

۱۲_دوسروں كے حقوق پر ظلم وتجاوز ، دوسرى برائيوں كى

۵۶۱

نسبت بہت زيادہ قبيح ہے _وينهى عن الفحشا ء والمنكر والبغي

مذكورہ مطلب اس نكتہ كو ملحوظ خاطر ركھتے ہوئے ہے كہ با وجو د اس كے كہ ''بغى '' خود منكرات كا ايك مصداق ہے ليكن خصوصى طور پر اس كا جدا ذكر ہوا ہے _

۱۳_تمام كمالات ونقائص كى وضاحت ،قران مجيد كى ذمہ دارى ہے _

تبيانا ً لكل شى ء ان اللّه يأمر بالعدل والاحسان وينهى عن الفحشا ء والمنكر والبغي

قران مجيد كو''تبياناًلكل شى ئ'' سے متصف كرنے كے بعد عدالت كى رعايت غيرہ كا حكم اور فحشا ء سے انذار ممكن ہے مذكورہ مطلب كو بيان كر رہا ہو يعنى قران تمام كمالات ونقائص كو بيان كرنے والا ہے _

۱۴_لوگ،معاشرہ ميں بے عدالتى ،فحشاء وبرائي ،ظلم ،فقر اور لوگو ں كى اقتصادى ضروريات جيسے مسائل كى نسبت ذمہ دار ہيں _انّ اللّه يأمر بالعدل والاحسان وايتاى ذى القربى وينهى عن الفحشا ء والمنكر والبغى يعظكم

۱۵_خداوند عالم كا امر ونہى لوگوں كو وعظ كرنے كے لئے ہے _انّ اللّه يأمر بالعدل والاحسان وينهى عن الفحشا ء والمنكر والبغى يعظكم

۱۶_عدالت كى رعايت ،احسان ، رشتہ داروں كے حقوق كى ادائيگى ،فحشاء وقبيح اور ظالمانہ اعمال سے دورى خداوند عالم كا انسان كو ايك وعظ ونصيحت ہے _ان الله يامربالعدل والاحسان وينهى عن الفحشا ء والمنكر والبغى يعظكم

۱۷_خداوند عالم كے وعظ ونصيحت انسانوں كى عقل وفطرت كو بيدار كرنے كے ليے ہيں _

انّ اللّه يأمر بالعدل والاحسان وينهى عن الفحشا ء والمنكر والبغى يعظكم لعلكم تذّكرون

''تذّكرون مادہ''سے ''تذّكر'' كا معنى كسى فراموش شدہ چيز كى يادآورى ہو اس بناء پر مواعظ الہى كا تذكر ايسے امور كى بارے ميں وعظ ونصيحت ہے جن تك انسان تعليم وحى كے بغير نہيں پہنچ سكتا اور در حقيقت فطرتى وعقل چيز ہے ليكن انسانوں نے اس كو فراموش كرديا ہے وحى كے ذريعہ ان كو اس كى يادد ہانى كرائي جاتى ہے_

۱۸_ عدل و احسان اور رشتہ داروں پر انفاق ، انسانى فطرت كے ميلانات ميں سے ہے_

يا مر بالعدل والاحسن وا يتاى ذى القربى لعلّكم تذكرون

مذكورہ تفسير اس بناء پر ہے كہ خداوند عالم نے عدالت و غيرہ كے امر كو انسانوں كے تذكر كى خاطر مواعظہ قرار ديا ہے او رلفظ ''تذكر'' ميں يہ

۵۶۲

معنى مضمر ہے كہ مذكورہ كمالات كى طرف ميلان كى اصل تمام انسانوں ميں موجود ہے اور غفلت كى صورت ميں ياد دہانى كى ضرورت ہوتى ہے _

۱۹_ فحشاء ، برائي اور ظلم سے بيزاري، انسانوں كى سرشت ميں مضمر ہے_و ينهى عن لعلّكم تذكّرون

''تذكر'' ايسى چيز كى ياد آورى ہے كہ جس كے بارے ميں انسان پہلے سے ايك قسم كى آگاہى ركھتا ہو اور اس كى طرف مائل ہو_

۲۰_ انسان ، غفلت اور اپنى فطرتى ميلانات اور عقلى معلومات سے روگردانى كے خطرہ سے دوچار اور تذكراور بيدارى كا محتاج ہے_انّ الله يا مر ...وينهى ...يعظكم لعلكّم تذكرّون

۲۱_ لوگوں كى بيدارى اور ہوشيارى كے ليے موعظہ ، قرآن كا ايك تربيتى و ہدايتى طريقہ ہے_

۲۲_''قال على عليه‌السلام :فى قوله تعالى ''ان الله يا مر بالعدل و الا حسان ''العدل الانصاف والا حسان: التفيضل (۱)

حضرت عليعليه‌السلام سے خداوند عالم كے اس قول''انّ الله يا مربالعدل والاحسان'' كے بارے ميں روايت نقل ہوئي ہے كہ آپعليه‌السلام نے فرمايا :عدل كا معنى انصاف اور احسان كے معنى تفضّل ہے_

احسان :احسان كا مفہوم ۲۲;احسان كو ترك كرنے كے آثار ۱۱; احسان كى اہميت۱،۲،۳،۴،۶،۷،۱۶

اقدار:اقدرا كو بيان كرنا ۱۳

اسلام:اسلام كى تعلميات ۵

الله تعالي:الله تعالى كى تاكيد يں ۶; الله تعالى كى نواہى كا فلسفہ ۱۵; الله تعالى كے اوامر ۱; الله تعالى كے اوامر كا فلسفہ ۱۵; الله تعالى كے مواعظ۱۶; الله تعالى كے نواہى ۸،۹;الله تعالى كے وعظ كا فلسفہ۱۷

انسان:انسان كى سماجى ذمہ داري۱۴; انسان كى عدالت خواہي۱۸;انسان كى غفلت ۲۰; انسان كى فطريات ۱۸،۱۹; انسان كى معنوى ضروريات ۲۰; انسانون كو موعظہ كرنے كى اہميت ۱۵

تجاوز :تجاوز سے اجتناب ۱۰; تجاوز سے نہى ۸; تجاوز كا زمينہ ۱۱;تجاوز كا ناپسند ہونا۱۲

____________________

۱)نہج البلاغہ صبحى صالح، كلمات قصار ، كلمہ ۲۳۱; بحار الانوار ،ج۷۲، ص۲۹، ج۲۱_

۵۶۳

تربيت:تربيت كا روش ۲۱

رشتہ درا:رشتہ داروں پر احسان ۱،۳،۱۸; رشتہ داروں كو ہبہ كرنا ۱،۳،۷،۱۸

رشتہ دارى :رشتہ دارى كے آثار ۴; رشتہ دارى كے حقوق كا زمينہ۴; رشتہ دارى كى رعايت كرنے كى اہميت ۱۶;رشتہ دا رى كے روابط كى اہميت۵

روابط:سالم سماجى روابط كى اہميت۱۰; سماجى روابط ميں احسان ۶; سماجى روابط ميں عدالت۶

روايت:۲۲

صلہ رحم:صلہ رحم كى اہميت۲،۵; قطع رحم كرنے كے آثار ۱۱

ظلم:ظلم سے اجتناب ۱۰; ظلم سے اجتناب كى اہميت ۱۶; ظلم سے نفرت ۱۹; ظلم سے نہي۸،۹; ظلم كا زمينہ ۱۱

عدالت:عدالت كا مفہوم۲۲; عدالت كى اہميت ۱،۲ ،۶، ۷،۱۶

عمل:ناپسند عمل سے اجتناب كى اہميت ۱۶; ناپسندعمل سے نفرت ۱۹; ناپسند عمل سے نہي۸،۹

فحشاء:فحشاء سے اجتناب ۱۰; فحشاء سے اجتناب كى اہميت ۱۶; فحشاء سے نفرت ۱۹; فحشاء سے نہي۸،۹; فحشاء كا زمينہ ۱۱

فطرت:فطرت سے اعراض ۲۰; فطرت كو متنبّہ كرنے كى اہميت۱۷

قرآن:قرآن مجيد كا كردار ۱۳; قرآن مجيد كى مہم ترين تعليمات ۲،۱۳; قرآن مجيد كى ہدايت گرى ۲; قرآن مجيد كے انذار۹

گناہ:گناہ سے اجتناب ۱۰

گھر:گھريلو مشكلات دور كرنے كى اہميت۵

لوگ:لوگوں كى ہوشيارى كى اہميت ۲۱

مسؤليت:مسؤليت كا زمينہ۲

مشكلات:سماجى مشكلات دور كرنے كى اہميت ۱۴

معاشرہ:معاشرہ كى اہميت۱۰،۱۴

۵۶۴

موعظہ:موعظہ كا كردار۲۱

ہبہ:ہبہ كى اہميت۱،۳

ہدايت:ہدايت كى روش۲۱

آیت ۹۱

( وَأَوْفُواْ بِعَهْدِ اللّهِ إِذَا عَاهَدتُّمْ وَلاَ تَنقُضُواْ الأَيْمَانَ بَعْدَ تَوْكِيدِهَا وَقَدْ جَعَلْتُمُ اللّهَ عَلَيْكُمْ كَفِيلاً إِنَّ اللّهَ يَعْلَمُ مَا تَفْعَلُونَ )

اور جب كوئي عہد كرو تو اللہ كے عہد كو پورا كرو اور اپنى قسموں كو ان كے استحكام كے بعد ہرگز مت توڑو جب كہ تم اللہ كو كفيل اور نگراں بناچكے ہو كہ يقينا اللہ تمھارے افعال كو خوب جانتا ہے _

۱_خداوند عالم سے باندھے گئے پيمان و عہدوں كى پابندى انسان كے ليے ضرورى ہے_وا وفوا بعهد الله إذا عهد تم

۲_ خداوند عالم كے ساتھ خداوند عالم كا پيمان باندھنا ايك مشروط اور دين ميں قابل قبول عمل ہے_

وا وفو بعهد الله إذا عهد تّم

۳_ خدا كى محكم قسم كھا نے كے بعد اسے توڑنا حرام ہے_ولا تنقضوا لا يمن بعد توكيدها

۴_ خداوند عالم كى قسم كھانا جائز ہے_ولا تنقضوا الا يمن بعد توكيدها

۵_ قسم پر متوجہ اور سنجيدہ ہونا اس كے وقوع اور ترتيب اثر كى شرط ہے_ولا تنقضوا الا يمن بعد توكيدها

۶_ انسان ، خداوند عالم كے ساتھ با ندھے گئے پيمان اور عہدوں كو توڑنے كے خطرہ سے دوچار ہے_

۵۶۵

واؤفوا بعهد الله إذا عهد تّم ولا تنقضوا الا يمن بعد توكيدها

۷_ خداوند عالم سے پيمان باندھنا اور اس كى قسم كھانا درحقيقت خداوند عالم كو اپنے نفس كے ليے ضامن اور كفيل قرار دينا ہے_وا وفوا بعهد الله ...وقد جعلتم الله عليكم كفيل

۸_خداوند عالم سے كيے گئے عہد اور قسم توڑنا ضمانت الہى سے خيانت كے مترادف ہے _

ولا تنفضوا الا يمن بعد توكيد ها و قد جعلتم اللّه

۹_ خداوند عالم ، انسان كے تمام اعمال سے آگاہ ہے_انّ الله يعلم ما تفعلون

۱۰_انسان كا اپنى رفتار و كردار پر خداوند عالم كے علمى احاطہ كى طرف توجہ ، پيمان اور قسم توڑنے ميں ركاوٹ ہے_

وا وفوا ...ولا تنقضوا ...انّ اللّه يعلم ما تفعلون

۱۱_ تمام انسانوں كے اعمال سے متعلق خداوند عالم كے علم پر اعتقاد اورتوجہ اس كے احكام اور فرامين كو جارى كرنے ميں معاون اور مدد گارہے_وا وفوابعهد الله ...انّ اللّه يعلم ما تفعلون

مذكورہ تفسيرجملہ''انّ الله يعلم ما تفعلون'' كے علت واقع ہونے سے حاصل ہوئي ہے يعنى خداوند عالم كے ساتھ عہد و پيمان سے وفا كرو كيونكہ خداوند عالم تمھارے اعما ل سے آگاہ ہے_

احكام:۱،۳،۴،۵

اطاعت:خدا كى اطاعت كرنے كے اسباب۱۱

الله تعالى :الله تعالى كا علم غيب۱; الله تعالى كى كفالت ۷;۱لله تعالى كے ساتھ عہد شكني۶،۸; الله تعالى كے ساتھ عہد كى حقيقت ۷; الله تعالى كے ساتھ عہد كى شرعى حيثيت۲

انسان:انسان كا عمل۹،۱۱

خيانت:الله تعالى كے ساتھ خيانت ۸

ذكر:علم خدا كے ذكر كے آثار ۱۰،۱۱

شرعى ذمہ داري:شرعى ذمہ دارى پر عمل كا پيش خيمہ ۱۱

قسم:

۵۶۶

الله تعالى كى قسم۴; الله تعالى كى قسم كى حقيقت ۷; جائز قسم ۴; قسم توڑنے كے موانع۱۰; قسم كا توڑنا ۸;

قسم كى تاكيد۳; قسم كے احكام ۳،۴،۵; قسم كے عملى ہونے كے شرائط۵

عقيدہ:علم خدا كا عقيدہ ركھنے كے آثار ۱۱

عہد:عہد كے احكام ۱،۲; وفا، عہد كا واجب ہونا ۱

عہد شكني:عہد شكنى كے موانع ۱۰

محرمات:۳

واجبات :۱

آیت ۹۲

( وَلاَ تَكُونُواْ كَالَّتِي نَقَضَتْ غَزْلَهَا مِن بَعْدِ قُوَّةٍ أَنكَاثاً تَتَّخِذُونَ أَيْمَانَكُمْ دَخَلاً بَيْنَكُمْ أَن تَكُونَ أُمَّةٌ هِيَ أَرْبَى مِنْ أُمَّةٍ إِنَّمَا يَبْلُوكُمُ اللّهُ بِهِ وَلَيُبَيِّنَنَّ لَكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مَا كُنتُمْ فِيهِ تَخْتَلِفُونَ )

اور خبردار اس عورت كے مانند نہ ہوجاؤ جس نے اپنے دھاگہ كو مضبوط كاتنے كے بعد پھر سے ٹكڑے ٹكڑے كرڈالا_ كيا تم اپنے معاہدے كو اس چالاكى كا ذريعہ بناتے ہو كہ ايك گروہ دوسرے گروہ سے زيادہ فائدہ حاصل كرے_ اللہ تمھيں انھيں باتوں كے ذريعہ آزما رہا ہے اور يقينا روز قيامت اس امر كى وضاحت كردے گا جس ميں تم آپس ميں اختلاف كر رہے تھے _

۱_ حتمى عہد و پيمان توڑنا ، محكم رشتہ جو ڑنے كے بعد اسے توڑنے كى مانند ہے_

ا وفوا بعهد الله ...ولا تنفضوا ...ولا تكونوا كا لتى نقضت غزلها من بعد قوّة انكث

۵۶۷

۲_ پيمان شكنى ايك غير عاقالانہ اور ناقابل توجيہ كام ہے_والا تكونوا كالتى نقضت غزلها من بعد قوة ا نكث

رشتہ جوڑنے كے بعد اسے توڑنا نقض غرض كا واضع نمونہ ہے اور روشن سى بات ہے كہ نقض غرض غير عاقلانہ كام ہے _

۳_ دوسرے لوگوں كو دھوكہ دينے كے ليے قسم كو بطور وسيلہ استعمال كرنا ممنوع ہے_

ولا تكونوا ...تتّخذون ايمنكم دخلاً بينكم

۴_ الہى فكر كے مطابق لوگوں كو دھوكہ اور فريب دينا، ناپسنديدہ فعل ہے_تتخذون ايمنكم دخلاً بينكم

۵_ اجتماعى تعلقات ميں قسم اور پيمان پر عمل كرنا ،ايك ضرورى امر او راہم اصول ہے_

ولا تكونوا كا لتى نقضت غزلها ...تتخذون ايمنكم دخلاً بينكم

۶_ دوسروں سے كے گئے عہد و پيمان كو توڑنا اگر چہ اس ميں بہت زيادہ فائد ہ ہى كيوں جائز نہيں ہے_

ولاتكونوا ...تتخذون ايمنكم دخلاً بينكم ا ن تكون امّة هى اربى من امة

۷_ طاقتور گروہ سے پيمان باندھنے كى خاطر كسى دوسرے گروہ سے پيمان توڑنا، حرام اور غير عاقلانہ كام ہے_

ولا تكونوا ...تتّخذون ايمنكم دخلاً بينكم ا ن تكون امّة هى ا ربى من امّة

۸_ طرف مقابل ميں كمزورى كا مشاہدہ كرنے كى وجہ سے اہل پيمان كو عہد شكنى كا رخ نہيں كرنا چايئے

تتّخذون ايمانكم دخلاً بينكم ا ن تكون امّة هى ا ربى من امّة

۹_ قسم اور پيمان ايسى قابل قدر چيز ہے جسے مادى معاملات كے تحت الشعاع نہيں ہونا چاہيئے

دخلاً بينكم ان تكون امّة هى ا ربى من امّة

۱۰_ خداوند عالم كا پيمان و عہد اور قسم كو تو ڑنے سے اجتناب كرنے كا حكم دينا فقط انسان كى آزمائش كے ليے ہے_

وا وفوا بعهدالله ...ولا تكونوا ...تتخذون ايمنكم دخلاً بينكم ...انما يبلوكم الله به

۱۱_ قسم اور دوسروں كے ساتھ انسان كا پيمان اس كے ليے الہى آزمائش كا پيش خيمہ ہے_

تتخذون ايمنكم ...انما يبلوكم به

۱۲_ خداون عالم يقينى طور پر قيامت كے دن انسانوں كے مورد اختلا ف حقائق كو بيان كرے گا_

وليبيّن لكم يوم القيمة ما كنتم فيه تختلفون

۱۳_ قيامت كے دن پيمان توڑنے والے خداوند عالم كے مورد مواخذہ اور فيصلہ قرار پائيں گے_

تتخذون ايمنكم دخلاً ...وليبيّن لكم يوم القيمة ما كنتم فيه تختلفون

۵۶۸

۱۴_ عہد و قسم توڑنے والوں كو خداوند عالم كا خبر دار كرنا ، روز قيامت ان كے مواخذہ پر مشتمل ہے_

ا وفوا بعهد الله ...تتخذون ايمنكم دخلاً ...وليبيّن لكم يوم القيمة ماكنتم فيه تختلفون

۱۵_ دنياوى زندگى ميں انسانوں كے مسلسل جھگڑے اور اختلافات موجود ہيں _وليبيّن لكم يوم القيمة ماكنتم فيه تختلفون

فعل''كنتم'' اور اس كى مانند فعل كا دوسرے فعل كى ابتداء ميں آنا اس فعل كے استمرار مضمون كو بيان كررہا ہے_

۱۶_ دنيا ميں انسانوں كے كچھ مورد اختلاف حقائق و مسائل مخفى ہيں _وليبيّن لكم يوم القيمة ما كنتم فيه تختلفون

اس ميں شك نہيں كہ دنيا ميں لوگوں كے بعض مورد اختلاف مسائل كا حق ہونا واضح ہے اس بناء پر قيامت كے دن مورد اختلاف حقائق كى وضاحت ان مسائل سے متعلق ہے جن كا حق ہونا واضح نہيں ہے_

۱۷_ قيامت كى طرف انسان كى توجہ اور اعتقاد اس كى پيمان شكنى سے مانع ہے_

وا وفوا بعهد ...تتخذون ايمنكم دخلاً بينكم وليبينّ لم يوم القيمة ما كنتم فيه تختلفون

پيمان اور قسم توڑنے كے مسئلہ كے بعد خداوند عالم كا روز قيامت حقائق كى وضاحت كے بارے ميں تذكر، ممكن ہے مذكورہ مطلب كى طرف اشارہ ہو_

عى ا بى جعفرعليه‌السلام قال: الّتى نقضت غزلها إمراة ...يقال لها ء رابطة (ريطة) كانت حمقا ء تغزل الشعر فإذا غزلت نقضه ثم عادت فغزلله فقال الله ''كالتى نقضت غزلها ...''

امام صادقعليه‌السلام سے روايت ہے كہ آپعليه‌السلام نے فرمايا كہ وہ عورت جو رشتہ ناطہ جو ڑنے كے بعد توڑنى ہے وہ عورت ...رابطہ يا ريطہ ) ...ہے وہ ايك بے وقوف عورت تھى جو بكرى كے بالوں كو بنتى تھى اور پھر اسے كھول ديتى تھى اور پھر دوبارہ بننا شروع كرديتى تھى پس خداوند عالم نے اس كے بارے ميں فرمايا :''كالتى نقضت غزلها ''(۱)

احكام۳،۶،۷

الله تعالي:الله تعالى كى اخروى قضاوت ۱۳; الله تعالى كى سرزنشيں ۴; الله تعالى كا امتحان ۱۰،۱۱; الله تعالى كے اوامر كا فلسفہ۱۰; الله تعالى كے ڈراوے۱۴

____________________

۱) تفسير قمي، ج۱ ،ص۳۸۹، نورالثقلين ،ج۳، ص۸۲، ح ۲۱۵_

۵۶۹

امتحان:امتحان كا زمينہ ۱۱; عہد پورا كرنے كا امتحان ۱۰;قسم كو پورا كرنے كا امتحان۱۰

انسان:انسانوں ميں اختلاف ۱۲،۱۵،۱۶

دينا:حقائق كا دنيا ميں مخفى ہونا ۱۶

ذكر:قيامت كے ذكر كے آثار ۱۷

روابط:سماجى روابط كے اصول ۵

روايت:۱۸

زندگي:دنياوى زندگى كى خصوصيات ۱۵

عقيدہ:قيامت پر عقيدہ ركھنے كے آثار ۱۷

عمل:جاہلانہ عمل ۲،۷; ناپسنديدہ عمل۴

عہد:عہد كو پورا كرنے كى اہميت ۵،۸،۱۴; عہد كى اہميت۹; عہد كے آثار ۱۱; عہد كے احكام ۶،۷

عہد توڑنا:عہد توڑنے كا بے منطق ہونا ۲،۷; عہد توڑنے كى حرمت ۶،۷; عہد توڑنے كے موانع ۱۷

عہد كو توڑنے والے:عہد كو توڑنے والوں كا اخروى مواخذہ ۱۳،۱۴; عہد كو توڑنے والوں كوانذار۱۴

عہد كرنے والے :عہدكرنے والوں كى ذمہ دارى ۸

قرآن:قرآن كى تشبيہات ۱،۱۸

قرآنى تشبيہات :بننے كے ساتھ تشبيہ دينا ۱; عہد شكنى كى تشبيہ۱

قسم:حرام قسم كھانا ۳; قسم كو پوراكرنے كى اہميت۵،۱۴; قسم كى اہميت۹; قسم كے آثار۱۱; قسم كے احكام۳

قسم توڑنے والے:قسم توڑنے والوں كا اخروى مواخذہ۱۴;قسم توڑنے والوں كو انذار۱۴

قيامت:قيامت ميں اختلاف كو بيان كرنا۱۲; قيامت ميں حقائق كا ظہور ہونا ۱۲

محرمات;۶،۷

۵۷۰

معاملہ:معاملہ ميں قسم۹

مكر:قسم كھانے كے ساتھ مكر كرنا ۳;مكر كى سرزنش۴

آیت ۹۳

( وَلَوْ شَاء اللّهُ لَجَعَلَكُمْ أُمَّةً وَاحِدَةً وَلكِن يُضِلُّ مَن يَشَاءُ وَيَهْدِي مَن يَشَاءُ وَلَتُسْأَلُنَّ عَمَّا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ )

اور اگر پروردگار چاہتا ہو جبراً تم سب كو ايك قوم بنا ديتا ليكن وہ اختيار دے كر جسے چاہتا ہے گمراہى ميں چھوڑ ديتا ہے اور جسے چاہتا ہے منزل ہدايت تك پہنچا ديتا ہے اور تم سے يقينا ان اعمال كے بارے ميں سوال كيا جائے گا جو تم دنيا ميں انجام دے رہے تھے _

۱_انسان كے عقائد و فكر ى اختلافات كا ختم ہونا اور امتوں كا ايك امت ميں تبديل ہونا مشيت الہى ميں ايك ممكن امر ہے_و لوشاء لجعلكم امّة وحدة

جملہ''يضلّ من يشاء يہدى من يشائ ...'' كے قرينہ كى بناء پر ''امت واحدہ ''سے مرادعقيدہ اور دين ميں امت كا واحد ہوناہے _ جيسا كہ لغت كے لحاظ سے كلمہ '' امت'' ايسے گروہ كے ليے استعمال ہوا ہے جن كا دين ايك ہے ( مفردات راغب)

۲_ خداوند عالم كا ارادہ اور مشيت ناقابل تخلفّ ہے_ولو شاء لجعلكم امّة واحدة

۳_ تمام انسانوں كا عقيدہ كردار ميں ايك جيسانہ ہونا اور ان كے در ميان تفاوت ،خداوند عالم كى مشيت اور تديبركى بناء پرہے_ولو شاء لجعلكم امّة واحدة

۴_ ايك گروہ كا ہدايت اور دوسرے كا گمراہى كے راستہ كو اختيار كرنا، مشيت الہى پر مبتنى ہے_

۵۷۱

يضلّ من يشاء و يهدى من يشاء

۵_ انسانوں كا جبر و اكراہ كى بجائے اختيار و زمہ دارى كے راستہ پر گامزن ہونا، مشيت خداوند عالم ہے _

مشيت الہى كو بيان كرنے كے بعد انسان كى مسؤليت ''لتسل ن ...''كا ذكر اس حقيقت كى طرف اشارہ ہے كہ مشيت الہى انسان سے مسؤليت كے سلب كا سبب نہيں ہے بلكہ مسؤليت كو تحقق بخشتى ہے_

۶_ انسان اپنے اعمال كے بارے ميں مسئول ذمہ دار ہے_ولتسل ن عمّا كنتم تعملون

۷_ قيامت كے دن انسانوں سے ان كے اعمال كے بارے ميں باز پرس ہوگي_ولتسئلن عمّا كنتم تعملون

۸_ خداوند عالم كے توسط سے انسان كى ہدايت اور گمراہى خود ان كى خواہش اور انتخاب كے تابع ہے_

يضّل من يشاء و يهدى من يشاء

مذكورہ مطلب اس احتمال كى بناء پر ہے كہ ''يشائ'' ميں فاعل ايسى ضمير ہو جو ' ' من'' كى طرف لوٹ رہى ہو اور ''يضّل'' كے فاعل سے متحد نہ ہو_

الله تعالي:الله تعالى كى تدبير كے آثار ۳; الله تعالى كى مشيت كا حتمى ہونا ۲; الله تعالى كى مشيت كے آثار ۱،۳،۴; مشيت الہى ۵

امتيں :امت واحدہ۱

انسان:انسان كا اختيار ۵،۸;انسانوں كا اخروى مواخذہ ۵;انسانوں كا عقيدہ ۳; انسانوں كا عمل۳; انسان كى مسؤليت ۵،۶; انسانوں ميں تفاوت ۳

جبر و اختيار:جبر كا باطل ہونا ۵

عقيدہ :عقيدتى مسائل كے حل ہونے كا امكان۱

عمل:عمل كا ذمہ داري۶

گمراہى :گمراہى كاسرچشمہ ۴،۸

ہدايت:ہدايت كا سرچشمہ۴، ۸

۵۷۲

آیت ۹۴

( وَلاَ تَتَّخِذُواْ أَيْمَانَكُمْ دَخَلاً بَيْنَكُمْ فَتَزِلَّ قَدَمٌ بَعْدَ ثُبُوتِهَا وَتَذُوقُواْ الْسُّوءَ بِمَا صَدَدتُّمْ عَن سَبِيلِ اللّهِ وَلَكُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ )

اور خبردار اپنى قسموں كو فساد كا ذريعہ نہ بناؤ كہ نو مسلم افراد كے قدم ثابت ہونے كے بعد پھر كھڑجائيں اور تمھيں راہ خدا سے روكنے كى پاداش ميں بڑے عذاب كا مزہ چكھنا پڑے اور تمھارے لئے عذاب عظيم ہوجائے _

۱_ فريبانہ مقاصد كى پيش رفت كے ليے قسم كو وسيلہ قرار دينا حرام ہے_ولا تتخذوا ايمنكم دخلاً بينكم

۲_ اسلام نے لوگوں كو اپنى قسموں اور پيمان كى پابندى كرنے كى تاكيد كى ہے_ولا تنقضوا ايمنكم دخلاً بينكم

۳_ ناشائستہ مقاصد تك دسترسى كے ليے دينى اقدار كو وسيلہ قرار دينا ممنوع ہے_ولا تتخذوا ايمنكم دخلاً بينكم

مذكورہ بالا تفسير ''ايمان'' كى خصوصيت كو ختم كرنے اور اسے تمام اقدار او ر مقدسات ميں عموميت دينے كے ليے ہے_

۴_ قسم اور دينى مقدسات سے سوء استفادہ كرنا ، دوسروں كے عقيدہ اورايمان كو ضعيف كرنے كا سبب ہے_

ولا تتخدوا ايمنكم دخلاً بينكم فتزلّ قدم بعد ثبوته

مذكورہ تفسير اس احتمال كى بناء پر ہے كہ 'قدم''سے مراد ان لوگوں كا ايمان اور عقيدہ ہو جنہوں نے دين كى طرف ميلان پيدا كيا ہو اور كچھ دينى اقدار سے سوء استفادہ كا مشاہدہ كرنے كى وجہ سے وہ لغزش كا شكار ہوجائيں اور ايمان سے منہ پھر ليں _

۵_ قسم كے ذريعہ دوسروں كو دھوكہ دينا اپنے آپ كوبد اعتماد كرنے كا پيش خيمہ ہے_

ولا تتخذوا ايمنكم دخلاً بينكم فتزلّ قدم بعد ثبوته

مذكورہ تفسير اس احتمال كى بناء پر ہے كہ ان كے قدموں كا ضعيف ہونا لوگوں كى نگاہ ميں اصل قسم كے بے اعتبار ہونے سے كنايہ ہو_

۵۷۳

۶_ دين اوردينى مقدسات كى نسبت لوگوں كو بے عقيدہ كرنے كا زمينہ فراہم كرنا حرام ہے_

ولا تتخذوا ايمنكم دخلاً بينكم فتزلّ قدم بعدثبوتها و تذوقوا السوئ

مذكورہ تفسير اس نكتہ كى بناء پر ہے كہ ''حنث قسم'' (قسم توڑنا ) سے نہى اس وجہ سے كى گئي ہے كہ يہ دوسروں كے عقيدہ كو ضعيف كرنے كا ہوتا ہے _ آيت كے ذيل ميں يہ عمل ''صد عن سبيل الله '' اور عظيم عذاب كے عنوان سے بيان كيا گيا ہے_

۷_ قسم توڑنے اور لوگوں كو دھوكہ دينے كا ضرر اور نقصان خود قسم توڑنے اور دھو كہ دينے والوں كو ہوگا_

ولا تتخدوا ايمنكم دخلاً بينكم فتزل ّ قدم بعد ثبوتها وتذوقوا لسوئ

يہ جو خداوند عالم نے قسم توڑنے كے نقصان كو خود قسم توڑنے والوں كے ليے قرار ديا ہے اور انہيں مخاطب قرار ديا ہے( وتذوقوا السوئ) اس سے مذكورہ مطلب كا استفادہ ہوتا ہے_

۸_قسم توڑنے والے لوگوں كو خدا كى راہ سے روكنے والے ہيں _ولا تتخذوا ايمنكم دخلاً ...بما صددتمّ عن سبيل الله ولكم عذاب عظيم

۹_ دينى مقدسات سے سوء استفادہ كے ذريعہ لوگوں كے ايمان كوضعيف كرنا ''صد عن سبيل الله '' ہے _

ولا تتخذوا ايمنكم دخلاً ...وتذوقوا السوئ

يہ جو خداوند عالم نے حنث قسم اور فريب كارى كو راہ خدا كو مسدود كرنے سے تعبير كيا ہے (بما صددتم عن سبيل الله ) اس سے يہ استفادہ ہوتا ہے كہ حنث قسم اور فريب كارى كے ذريعہ لوگوں كے ايمان كو ضعيف كرنا راہ خدا كو مسدود كرنے كا واضح مصداق ہے_

۱۰_ قسم اور پيمان كو توڑنا، سخت دنياوى عكس العمل اور عظيم عذاب كا حامل ہے_

ولا تتخذوا ايمنكم دخلاً ...وتذوقوا لسوء بما صددتم عن سبيل الله ولكم عذاب عظيم

مذكورہ تفسير اس احتمال كى بناء پر ہے كہ ''تذوقوا ...'' ديناوى سختيوں كى طرف اور ''عذاب عظيم''اخروى عذاب كى طرف اشارہ ہو_

۵۷۴

۱۱_راہ خدا ( دينى الہي) ميں روڑے اٹكانا، دنياوى مشكلات اور عظيم اخروى عذاب كاسبب ہے_

وتذوقوا السّوء بما صددتم عن سبيل الله ولكم عذاب عظيم

''سبيل الله '' سے مراد، دين خدا ہے قرآن كى بہت سارى آيات ميں اسى عنوان سے يہ ذكر ہوا ہے_

اپنى ذات:اپنى ذات كو نقصان۷

احكام:۱،۶

اسلام:اسلام كى تعليمات ۲

اقدار:اقدار سے سوء استفادہ ۳;اقدار سے سوء استفادہ كے آثار ۴; اقدار كى اہميت۳

ايمان:ايمان ميں سستى كا زمينہ۹; ايمان ميں سستى كے اسباب ۴

دين:دين سے ممانعت كے آثار ۱۱; دين سے ممانعت كے اخروى آثار۱۱

دينداري:ديندارى ميں سستى كا زمينہ ۶

سبيل الله :سبيل الله سے روكنے والے۸; سبيل الله سے ممانعت ۹;سبيل الله سے ممانعت كے آثار۱۱; سبيل الله سے ممانعت كے اخروى آثار ۱۱

سختي:سختى كے اسباب۱۱

قسم:حرام قسم۱; قسم توڑنے كا اخروى عذاب ۱۰; قسم توڑنے كا ضرر ۷;قسم توڑنے كے اسباب۱۰; قسم سے سوء استفادہ ۱; قسم سے سوء استفادہ كے آثار ۴،۵; قسم كو پورا كرنے كى اہميت۲; قسم كے بے اعتبار ہونا كازمينہ۵

قسم توڑنے والے:۸

عذاب:عذاب كے اسباب ۱۰،۱۱; عذاب كے مراتب ۱۰،۱۱

عقيدہ:عقيدہ ميں سستى كے اسباب۴

عہد شكني:عہد شكنى كا اخروى عذاب۱۰;عہد شكنى كے آثار ۱۰

محرمات:۱،۶

مقدسات:مقدسات سے سوء استفادہ كے آثار ۹

۵۷۵

آیت ۹۵

( وَلاَ تَشْتَرُواْ بِعَهْدِ اللّهِ ثَمَناً قَلِيلاً إِنَّمَا عِندَ اللّهِ هُوَ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ )

اور خبردار اللہ كے عہد كے عوض معمولى قيمت (مال دنيا) نہ لو كہ جو كچھ اللہ كے پاس ہے وہى تمھارے حق ميں بہتر ہے اگر تم كچھ جانتے بوجھتے ہو _

۱_ الہى عہد و پيمان سے سودا بازى اور دنيا كى ناچيز قيمت كے مقابلہ ميں اسے پامال كرنا ممنوع اور ناقابل بخشش گناہ ہے_

ولا تتخذوا ايمانكم دخلاً ...ولكم عذاب عظيم ولا تشتروا بعهد الله ثمناً قليلا

خدا كے عہد وپيمان سے سودا بازى سے نہى ''لا تشتروا '' اوراس كا عظيم گناہ ہونا ما قبل آيت كے ذيل ''ولكم عذاب عظيم ''جو كہ عظيم عذاب سے خبر دار كياگيا ہے سے استفادہ كيا گيا ہے_

۲_ دنيا كا مال ومتاع اگر چہ ظاہرى طور سے عظيم اور بہت زيادہ ہى كيوں نہ ہو الہى عہد و پيمان توڑنے كے مقابلہ ميں نا چيز اور بے قيمت ہے_ولا تشتروا بعهد الله ثمناً قليلا

۳_ دين اور معنويات كى بلند قدر و قيمت مادى امور سے قابل مقائسہ نہيں ہے_

ولا تشتروا بعهد الله ثمناً قليلاً انما عند الله هو خير لكم

۴_ الہى قسم اور عہد كو توڑنے والے افراد، دنياپرست ، پست فكر، عاجز اور ناتواں ہيں _

لا تتخذو ا ايمانكم دخلاً بينكم ...ولا تشتروا بعهد الله ثمنا قليلا

''ثمناًقليلاً'' ( كم اور ناچيز قيمت) كى تعبير سے پست فكرى اور ناتوانى كا استفادہ ہوتا ہے كيونكہ كوئي صاحب عقل و فكر اجناس كو كم اور ناچيزقيمت

۵۷۶

اور اس كى حقيقى قيمت سے كم نہيں بيچتا _

۵_ انسان ،ماديات كے حصول كے ليے معنوى مقدسات كوپامال كرنے كے خطرہ سے دوچار ہے_

ولا تشتروا بعهد الله ثمناً قليلا

۶_ پست فكرى ، ناتوانى اور دنيا طلبي، انسان كا الہى پيمانوں كوتوڑنے كى طرف ميلان اور دنيا كو آخرت پر ترجيح دينے كاسبب ہے_ولا تشتروا بعهد الله ثمناً قليلا

۷_ انسانوں كا حقيقى نفع اور خير، دنيا كے ناچيز مال و متاع كى بجائے فقط معنوى والہى مقدسات ميں مضمر ہے_

ولا تشتروا بعهد الله ثمناً قليلاً انمّا عندالله هو خيرّ لكم

۸_ الہى عہد سے وفا كرنے والوں كى جزا، خداوند عالم كے ہاں محفوظ ہے_

ولا تشتروا بعهد اللّه ...انما عند الله هو خير لكم

۹_ سب سے برترين الہى پاداش كى طرف توجہ ، انسان كو خداوند عالم سے كے گئے پيمان سے روگردانى كرنے سے روكتى ہے_ولا تشتروا بعهد الله ...انما عند الله هو خير لكم ان كنتم تعلمون

۱۰_ دين كے ساتھ سودا بازى اوردنيا كو آخرت پر ترجيح دينا ، جہالت اور نادانى كى علامت ہے _

ولا تشتروا بعهد الله ...انمّا عند الله هو خير لكم ان كنتم تعلمون

۱۱_ ذمہ داريوں اور الہى تعہدّات سے رو گردانى كرنے والے لوگ، جاہل اورخداوند عالم كى عظيم پاداش كى طرف متوجہ نہيں ہيں _ولا تشتروا بعهد اللّه ...انمّا عندالله هوخير لكم ان كنتم تعلمون

۱۲_ علوم و افكار كى سطح كوبلند كرنا ، عظيم الہى مقدسات اور حقيقى نفع و نقصان كو بہتر سمجھنے كا وسيلہ ہے_

ولا تشتروا بعهد اللّه ...انمّا عندالله هو خير لكم ان كنتم تعلمون

۱۳_ انسان، عظيم اقدار كا اسير ہے_انمّا عندالله هو خير لكم ان كنتم تعلمون

مذكورہ تفسير اس بناء پر ہے كہ خداوند عالم نے برترين مقدسات كى نشاند ہى كے ذريعہ انسان كو حقيقى اقدار كى طرف راہنمائي كى ہے_

۱۴_ اسلام انسان كے ليے اقدار كا معيار مقرر كرنے والا اور برترين اقدار كا تعارف كرانے والا ہے_

ولا تشتروا بعهد الله ثمناً قليلاً انمّا عندالله

۵۷۷

هو خير لكم ان كنتم تعلمون

۱۵_ انسان ، اقدار كى تشخيص اور قدرو قيمت لگانے كے لحاظ سے خطا سے دوچار ہوتا ہے_

ولا تشتروا ...ثمناً قليلاً انمّا عندالله هو خير لكم ان كنتم تعلمون

اسلام :اسلام كا كردار۱۴

اقدار:اقدارسے سوء استفادہ كرنا۵;اقداركا معيار ۱۴; اقدار كوبيان كرنا۱۴; اقداركوسمجھنے كے اسباب۱۲

اقدار كا مقائسہ كرنا:اقدار كا مقائسہ كرنے ميں غلطى كرنا ۱۵

الله تعالى :الله تعالى كى جزائيں ۸;الله تعالى كے ساتھ عہد شكنى كا زمينہ۶; الله تعالى كے ساتھ عہدشكنى كا گناہ ۱ ; الله تعالى كے ساتھ عہد شكنى كا ممنوع ہونا۱;الله تعالى كے ساتھ عہد شكنى كے موانع۹

انسان:انسان كى خطائيں ۱۵;انسان كے مصالح ۷ ; انسان كے ميلانات ۱۳

جہالت :جہالت كى نشانياں ۱۰

دنيا :آخرت پر دنيا كو ترجيح دينے كا سبب۶_آخرت پر دنيا كو ترجيح دينے كے آثار۱۰

دنيا طلبى :دنيا طلب كرنے والے۲; دنيا طلبى كے آثار ۶

دين :دين سے اعراض كرنے والوں كى جہالت ۱۱; دين سے اعراض كرنے والوں كى غفلت ۱۳;دين كى اہميّت ۳

دين فروشى :دين فروشى كے آثار ۱۰

ذكر :خدا كى جز او ں كے آثار كا ذكر ۹

علم :علم كے اضافہ كے آثار ۱۲

عہد :عہد سے وفا كرنے والوں كى پاداش ۸_عہدسے وفا كى اہميّت ۲

عہد توڑنے والے :عہد توڑنے والوں كى تنگ نظرى ۴_عہد توڑنے والوں كى دنيا طلبى ۴

۵۷۸

غافل افراد :خداكى پاداش سے غافل افراد۱۱

كوتاہ نظرى :كوتاہ نظرى كے آثار ۶

گناہان كبيرہ: ۱

مادى امكانات :مادى امكانات كى بے وقعتى ،۲،۳،۷

ميلانات :اقدار كى طرف ميلانات ۱۳

معنويات :معنويا ت سے سوء استفادہ۵; معنويات كى اہميّت ۷;معنويات كى قدر وقيمت۳

آیت ۹۶

( مَا عِندَكُمْ يَنفَدُ وَمَا عِندَ اللّهِ بَاقٍ وَلَنَجْزِيَنَّ الَّذِينَ صَبَرُواْ أَجْرَهُم بِأَحْسَنِ مَا كَانُواْ يَعْمَلُونَ )

جو كچھ تمھارے پاس ہے وہ سب خرچ ہوجائے گا اور جو كچھ اللہ كے پاس ہے وہى باقى رہنے والا ہے اور ہم يقينا صبر كرنے والوں كو ان كے اعمال سے بہتر جزا عطا كريں گے _

۱_انسان كا حاصل كردہ مادى مال ومتاع فنا ہونے والے اور معنوى مقدسات اور الہى جزائيں باقى اور جاودانى ہيں _

ما عندكم ينفد و ما عندالله باق

۲_معنوى مقدسات اور الہى پاداش كى جاودانيت ان كى مادى مال ومتاع پرمطلق برترى كا راز ہے_

انّما عندكم هو خير لكم ما عندكم ينفد وما عندالله باق :

۳_خداوند عالم صابرين كے ہر نيك عمل كے مطابق انہيں بہترين جزا دے گا_

ولنجزينّ الذين صبروا اجرهم باحسن ما كانوايعملون

۴_ہرنيك عمل نيكى ميں مختلف مراتب اور گوناگوں اور متناسب پاداش كا حامل ہے _

ولنجزينّ الذين صبروا ا جرهم با حسن ما كانوا يعملون

يہ جو خداوند عالم صبر كرنے والوں كو ان كے نتيجہ ميں بہترين نوعيت كى جزا دے گا اس چيز پر علامت ہے كہ ہر نيك عمل مختلف انواع ومراتب كا حامل ہے كہ خداوند عالم نے مقام جزا ميں ان كى بہترين نوعيت كو معيار قرار ديا ہے اور صابرين كو عطا كرے گا_

۵۷۹

۵_صبر كرنے والے خداوند عالم كے خصوصى لطف و كرم سے بہرہ مند ہيں _

ولنجزينّ الذين صبروا اجرهم باحسن ما كانوا يعملون

۶_تعہّدات اور پيمان كى پاسداري، برترين الہى جزاو ں سے بہرہ مند ہونے كا سبب ہے _

ولا تشتروا بعهدالله ثمناًقليلاًولنجزينّ الذين صبروا اجرهم با حسن ما كانوا يعملون

۷_خداوند كى جاودانى جزاو ں تك پہنچے كى اميد سے ماديات سے دست بردار ہونا، صبر وشكيبائي كا محتاج ہے _

ما عندكم ينفذ وما عنداللّه باق ولنجزينّ الذين صبروا اجرهم باحسن ما كانوايعملون

ماديات كے فنا ہونے اور معنويات كى جاودانيت كا تذكر اور پھر صبر وشكيبائي كے مسئلہ كو پيش كرنے سے معلوم ہوتا ہے كہ ماديات كو چھوڑنا اور اخروى نعمتوں سے دل لگانا، صبر كا محتاج ہے _

۸_ايسا عمل جو سختى ،تسلسل صبر او ر استقامت كے ساتھ انجام پائے وہ عظيم قدر وقيمت كا حامل ہے_

ّولنجزينّ الذين صبروا ا جرهم باحسن ما كانوا يعملون

۹_انسانى سعادت اور بارگاہ الہى ميں بلند مقام كے حصول ميں صبر واستقامت كا اہم كردار ہے _

ولنجرينّ الذين صبروا ا جرهم باحسن ما كانوا يعملون

جزا اور معنوى مقام تك رسائي كے ليے مؤمنين كى بہترين اور خوب صفات ميں سے صبر واستقامت كى صفت كا خصوصى طور پر ذكر كرنے سے مذكو رہ مطلب كا استفادہ ہوتاہے _

۱۰_انسان كے عمل كا تسلسل ،الہى فضل سے بہرہ مند ہونے اور معنوى مقام اور اخروى سعادت تك رسائي كا سرچشمہ ہے _ولنجزينّ الذين صبروا ا جرهم با حسن ما كانوا يعملون

۵۸۰