تفسير راہنما جلد ۹

تفسير راہنما 0%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 779

تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 779
مشاہدے: 172396
ڈاؤنلوڈ: 2283


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 779 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 172396 / ڈاؤنلوڈ: 2283
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 9

مؤلف:
اردو

صبر :صبر كى اہميت ۷; صبركى فضيلت ۵; صبر كى قيمت ۵;صبر كے آثار ۷

عدالت:عدالت كى اہميت ۱،۲

عفو:عفو كى سختى ۸، عفو كى قيمت ۹

قصاص:قصاص كا شرعى ہونا ۴; قصاص كى قيمت ۵; قصاص كے شرائط ۲;قصاص ميں عدالت ۲

كفار:كفار كے ستم كرنے كا زمينہ ۳

مؤمنين:مؤمنين كے مصالح ۷

مقابلہ بالمثل :مقابلہ بالمثل كاشرعى ہونا ۴; مقابلہ بالمثل كى قيمت ۵; مقابلہ بالمثل كے شرائط ۱،۲; مقابلہ بالمثل ميں صبر ۷; مقابلہ بالمثل ميں عدالت ۱،۲

ہدايت:ہدايت كے آثار ۶

آیت ۱۲۷

( وَاصْبِرْ وَمَا صَبْرُكَ إِلاَّ بِاللّهِ وَلاَ تَحْزَنْ عَلَيْهِمْ وَلاَ تَكُ فِي ضَيْقٍ مِّمَّا يَمْكُرُونَ )

اور آپ صبر ہى كريں كہ آپ كا صبر بھى اللہ ہى كى مدد سے ہوگا اور ان كے حال پر رنجيدہ نہ ہوں اور ان كى مكاريوں كى وجہ سے تنگدلى كا بھى شكار نہ ہوں _

۱_ دشمنوں كے آزار واذيت كے مقابلہ ميں پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كاوظيفہ صرف يہ تھا كہ وہ صبر و شكيبائي سے كام ليں انہيں مقابلہ بالمثل كرنے كى اجازت نہيں تھي_ادع الى سبيل ربّك ...وان عاقبتم فعا قبواو اصبر

گذشتہ آيت ميں خداوند عالم نے تمام مسلمانوں كو مقابلہ بالمثل كرنے كى اجازت دى ہے _ ليكن

اس آيت ميں صرف پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو خطاب كيا ہے اور انہيں مخصوصاً صبرو استقامت كا حكم ديا ہے _ ان دونوں آيات كے با ہمى ربط سے مندجہ بالا معنى حاصل ہوتا ہے_

۲_ دينى مبلغين كى ذمہ دارى ہے كہ وہ تبليغ كى راہ ميں پائيدار اور دشمنوں كى اذيت و تكليف كے مقابلے ميں استقامت كا مظاہرہ كريں _ادع الى سبيل ربّك ...ولئن صبرتم لهو خير للصابرين واصبرو ما صبرك الاّ بالله

۶۶۱

۳_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا وظيفہ ہے كہ دشمنوں كو دعوت ديتے وقت برترين اور باعظمت ترين راستوں پر گامزن اور ان كا انتخاب كريں _ولئن صبرتم لهو خير للصابرين واصبر

مندرجہ بالا معنى اس بناء پر ہے كہ گذشتہ آيت ميں مسلمانوں كے ليے قصاص اور صبر دونوں كى اجازت دى گئي ہے ليكن اس آيت ميں شخص پيغمبراكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ليے اور صرف صبركو جو كہ برترين راستہ ہے مشخص كيا گيا ہے_

۴_ دشمنان دين كى آزارو اذيت كے مقابلے ميں صبر و استقامت موثرترين جوابى كا روائي اور تبليغ دين كے ليے بہترين راستہ ہے_ادع الى سبيل ربّك ...وان عاقبتم ...ولئن صبرتم لهو خير للصابرين _ واصبر

۵_ دشمنان دين كى ا ذيت و تكليف كے مقابلہ ميں صبرو استقامت ، صرف خداوند عالم كى عنايت و مدد كے زير سايہ حاصل ہوتے ہيں _ولئن صبرتم لهو خير للصابرين _ واصبرو ما صبرك الا بالله

۶_ دشمنوں كے ظلم ستم كے مقابلہ ميں پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا صبرو شكيبائي ، خداوند عالم كى مدد اور توفيق كامحتاج ہے_

واصبرو ما صبرك الا بالله

۷_ دشمنان دين كى اذيت و تكليف اور ستم ، بہت زيادہ سخت اوراس كو برداشت كرنا پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ليے بہت دشوار تھا_واصبر وما صبرك الا ّ بالله

چونكہ خداوند عالم نے فرمايا ہے : كہ اے پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم تير ا صبر صرف تو فيق الہى كى وجہ سے ہے ، اس سے مندرجہ بالا معنى حاصل ہوتاہے_

۸_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، كفار كے حق كو قبول نہ كرنے كى وجہ سے بہت پريشان اور غمگين تھے_ولا تحزن عليهم

۹_ كفار كى طرف سے مؤمنين كو شكنجہ اور اذيت دينے پر پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سخت پريشان اور متاثر ہوتے تھے_

ولا تحزن عليهم مندرجہ بالا مطلب اس بناء پر ہے كہ ''عليہم'' كى ضمير كا مرجع مؤمنين ہوں جو كہ مكّہ كے كفار اور مشركين كى طرف سے سخت شكنجہ واذيت ميں مبتلاء تھے_

۶۶۲

۱۰_ كفار كے كفر اور حق قبول نہ كرنے پر، پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو جوغم و حزن تھا خداوند عالم نے انہيں اس پر دلدارى و تسلّى دى ہے_ولا تحزن عليهم

۱۱_ لوگوں كى ہدايت پر پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو بہت زيادہ اشتياق تھا_ولا تحزن عليهم

اس ميں كوئي شك نہيں ہے كہ كفار كے بارے ميں پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا حزن و ملال اس وجہ سے تھا كہ وہ لوگوں كى ہدايت كو بہت زيادہ چاہتے تھے اگر پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى يہ چاہت نہ ہوتى تو ان ميں حزن ملال بھى موجود نہ ہوتا _

۱۲_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى دعوت اور ہدايت كے مقابلہ ميں كفار كا دائماً مكر و حيلہ سے كام لينا _

ولا تك فى ضيق مّما يمكرون

۱۳_ كفار كے مسلسل مكرو و حيلہ پر پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا حزن و ملال_ولا تك ضيق ممّا يمكرون

۱۴_ دشمن كى اذيت و تكليف اور ستم كے مقابلہ ميں پيغمبراكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، صبر و تحمل كے اعلى ترين مرتبہ پر فائز تھے_

واصبر ولا تحزن عليهم و لا تك فى ضيق ممّا يمكرون

چونكہ صبر اختيار كرنا ، صرف پيغمبر اكرم كے ساتھ مخصوص تھااورانہيں اس كا حكم تھا اور ان كا صبر، الہى مدد اور عنايت كى روشنى سے ميسر تھا _ اس سے معلوم ہوتا ہے كہ آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا صبر ايك مخصوص اور عظيم الشان تھا_

الله تعالي:الله تعالى كى امداد كے آثار ۵; الله تعالى كى توفيقات كى اہميت ۶

تبليغ:تبليغ كى روش ۴; تبليغ ميں صبر ۲

دشمن:دشمن كى اذيتوں پر صبر ۱،۲،۴،۵،۱۴; دشمنوں كے ساتھ روش كا طريقہ كار ۳،۴

دين:دشمنان دين كى اذيت كى سختى ۷

صابر:۱۴

صبر:صبر كے مراتب ۱۴

كفار:كفار كى چالوں اور فريبوں كا دائمى ہونا ۱۲،۱۳ كفار كے حق كو قبول نہ كرنے پر غمگين ہونا ۸،۱۰;كفار

۶۶۳

كے شكنجے ۹

مبلغين:مبليغن كى ذمہ دارى ۲

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور لوگ ۱۱; محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا صبر۱،۱۴; محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو دلدارى ۱۰; محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى خواہش وچاہت ۱۱; محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى دعوتوں كى روش ۳;

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى دعوتيں ۱۲; محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى ذمہ دارى ۱،۳; محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كي ضرورتيں ۶; محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى مشكلات ۷; محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى ہدايت گرى ۱۱،۱۲;محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے صبركا زمينہ ۶; محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے غمگين ہونے كے اسباب ۸،۹،۱۲

مسلمان:صدر اسلام ميں مسلمانوں كو شكنجہ ۹

نيازمندى و ضرورتيں :خداوند عالم كى امدار كى ضرورت ۶

آیت ۱۲۸

( إِنَّ اللّهَ مَعَ الَّذِينَ اتَّقَواْ وَّالَّذِينَ هُم مُّحْسِنُونَ )

بيشك اللہ ان لوگوں كے ساتھ ہے جنھوں نے تقوى اختيار كيا ہے اور جو نيك عمل انجام دينے والے ہيں _

۱_ خداوند عالم كى حمايت اور لطف ، متقى لوگوں كے ساتھ ہے _ان ّ الله مع الذين اتقوا

۲_ خداوند عالم كى حمايت اور لطف، نيك لوگوں كے شامل حال ہو تا ہے_ان ّ الله مع ...الذين هم محسنون

۳_ مقابلہ بالمثل كرتے ہوئے عدالت كى رعايت يا معاف و درگذر كردينا ، تقوى و احسان كى علامت اور خداوند عالم كى حمايت جلب كرنے كے اسباب ہيں _

وان عاقبتم فعا قبوا بمثل ما عوقبتم به ولئن صبرتم ...ان الله مع الذين اتقوا و الذين هم محسنون

۴_ تبليغ دين اور لوگوں كو ہدايت كرنے ميں صبر اختيار كرنا ، تقوى اور احسان ہے _

۶۶۴

ادع الى سبيل ...واصبر ...ان الله مع الذين اتقّّوا والذين هم محسنون

۵_ہدايت كرنے والے اور دين كے صابر مبلغين كو دشمنوں كے آزار و اذيت اور فريب وچالوں كے مقابلہ ميں خداوند عالم كى حمايت و لطف، شامل حال تھا_واصبر ...انّ الله مع الذين اتقوا و الذين هم محسنون

۶_ احسان اور تقوى اختيار كرنا خداوند عالم كى حمايت و عنايت جلب كرنے كے دو اسباب ہيں _

انّ الله مع الذين اتقّوا والذين هم محسنون

تقوى اختيار كرنا اور احسان ، ہردو كومستقل جملوں كى صورت ميں ذكر كرنا، اس نكتہ كو بيان كررہا ہے كہ يہ دونوں ،خداوند عالم كى حمايت جلب كرنے كے مستقل اسباب ہيں _

۷_ دشمن سے انتقام ليتے وقت ،عدل و انصاف كى رعايت كرنا، تقوى اختياركرنے كے مصاديق ميں سے ہے_

وانّ عاقبتم فعاقبوا بمثل ما عوقبتم ...انّ الله مع الذين اتقوا

۸_ تبليغ دين كى راہ ميں دشمن كو معاف كردينا اور انتقام و مقابلہ بالمثل سے چشم پوشى كرنا ، احسان كے مصاديق ميں سے ہے_وان عاقبتم فعاقبوا ...ولئن صبرتم لهو خير للصابرين ...ان الله مع ...والذين هم محسنون

۹_ متقى اور نيك لوگوں كے ليے خداكى حمايت پر توجہ كرنا، نفسياتى دباؤ ميں جانے سے مانع ہے _

ولا تك فى ضيق ممّا يمكرون _انّ الله مع الذين اتقوا والذين هم محسنون

۱۰_ مختلف رسوم و جاہلانہ اخلاق ميں مبتلاء انسانوں كى تربيت اور انہيں ان سے نجات دينا ، خصوصى تربيتى مراحل كى رعايت كا محتاج ہے_وان عاقبتم فعاقبوا بمثل ما عوقبتم به ولئن صبرتم لهو خير ...واصبر ...ان الله مع الذين اتقوا والذين هم محسنون

جملہ''ان عاقبتم ''يہ انتقام اور مقابلہ بالمثل كى محدوديت كو بيان كررہا ہے جو كہ تربيتى كام كا نقطہ آغاز ہے اس ليے صبر اختيار كرنے اور انتقام سے دستبردار ہونے كى تاكيد ہے اور اس كے بعد تقوى اور احسان كا مرحلہ بيان كيا گيا ہے _ ان نكات كو اس ترتيب سے بيان كرنا ، مندرجہ بالا نكتہ كى طرف اشارہ ہے_

احسان:احسان كے آثار ۶; احسان كے علامات ۳; احسان كے موارد ۴،۸

۶۶۵

الله تعالي:الله تعالى كى حمايت كے اسباب۳،۶; الله تعالى كے لطف كے اسباب ۶

الله تعالى كى حمايت :الله تعالى كى حمايت كے شامل حال افراد ۱،۲،۵،۹

انتقام:انتقام سے درگذر كرنا۸; انتقام ميں عدالت ۷

تبليغ:تبليغ ميں صبر ۴

تربيت:تربيت كى روش۱۰

تقوى :تقوى كے آثار ۶; تقوى كے علامات ۳; تقوى كے موارد ۴،۷

جہلائ:جہلاء كى تربيت ۱۰

دشمن:دشمن سے انتقام۷; دشمن سے درگذر كرنا ۸

ذكر:الله تعالى كى حمايت كے ذكر كے نفسياتى آثار ۹

لطف خدا:لطف خدا كے شامل حال افراد ۱،۲،۵

لوگ:لوگوں كى ہدايت ۴

مبلغين:مبلغين كے فضائل ۵

متقى لوگ:متقى لوگوں كى حمايت ۹; متقى لوگوں كے فضائل ۱

محسنين:محسنين كى حمايت ۹; محسنين كے فضائل ۲

مشكلات :نفسياتى مشكلات كے موانع ۹

مقابلہ بالمثل:مقابلہ بالمثل سے درگذر كرنا ۳،۸; مقابلہ بالمثل ميں عدالت ۳

ہدايت كرنے والے :ہدايت كرے والوں كے فضائل ۵

۶۶۶

اشاريوں سے استفادہ كى روش

اشاريوں سے استفادہ كا يہ نظام حروف تہجى كى ترتيب سے منظم كيا گيا ہے يعنى اصلى الفاظ كو حروف تہجى كى ترتيب اور موٹے خط كے ساتھ تحرير كرنے كے بعد اسكے ذيل ميں فرعى عناوين كو بھى حروف تہجى كى ترتيب كے ساتھ لكھا گيا ہے لہذا مطلوبہ موضوعات تك آسانى سے پہنچنے كے ليے مندرجہ ذيل نكات پر توجہ فرمايئے

۱) فرعى عناوين ،اصلى عناوين كے ذيل ميں قرار ديئے گئے ہيں لہذا ان تك پہنچنے كے ليے اصلى عناوين كى طرف رجوع كيا جائے مثلاً نماز كے اثرات، اركان ، احكام اور شرائط كو لفظ نماز ميں تلاش كيا جائے_

۲) مترادف الفاظ ميں سے ايسے لفظ كو اصلى عنوان قرار دياگيا ہے جو مناسب تر ہے اور ديگر عنوان يا عناوين كے سلسلے ميں (ر _ ك) (رجوع كيجئے ) كى علامت كے ذريعے اسى عنوان كى طرف رجوع كرنے كيلئے كہا گيا ہے مثلاً :

آگ :ر_ ك آتش

۳) بعض اصلى عناوين كے فرعى عناوين نہيں ہيں تا ہم خود كسى اور عنوان كے تحت آئے ہيں لہذا اس عنوان كے ليے اس اصلى عنوان كى طرف رجوع كرنے كے ليے كہا گيا ہے مثلاً :

آرزو:ر _ ك انبياء، انسان و

۴) وہ الفاظ و موضوعات جو ايك دوسرے كے نزديك ہيں اور ايك موضوع كے بارے ميں تحقيق كرنے كے ليے مفيد اور مؤثر ہيں ان ميں بھى فرعى عناوين كو ذكر كرنے كے بعد نيز ر_ك (نيز رجوع كيجئے) كى علامت سے رہنمائي كى گئي ہے مثلاً آخرت : نيزر ، ك ايمان ، دنيا ، قيامت ، معاد_ ياد رہے كہ جہاں رجوع كرنے كے ليے كہا گيا ہے وہاں كبھى مطلوبہ عناوين دونوں عناوين ميں صراحت كے ساتھ لائے گئے ہيں اور كبھى فقط دونوں عناوين ميں علمى رابطے كو ظاہر كيا گيا ہے _

۶۶۷

۵) وہ اشاريے جنہيں '' اور'' كے ذريعے مركب كيا گيا ہے ان ميں ايك خاص رابطہ پايا جاتاہے لہذا ان مركب اشاريوں ميں اگر دو مفاہيم ہيں تو پہلے اس كو ذكر كيا گيا ہے جو دوسرے ميں مؤثر ہے جيسے ''ايمان اور عمل'' (چونكہ ايمان عمل ميں مؤثر ہے لہذا ايمان كو پہلے لكھا گيا ہے) اور اگر مفاہيم كى بجائے دو افراد يا گروہ ہوں تو پہلے واسطہ ركھنے والے كو ذكر كيا گيا ہے اور جس كے ساتھ واسطہ ركھا گيا اسے بعد ميں ذكر كيا گيا ہے جيسے ''آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور اہل كتاب'' اور '' كفار اور قرآن كريم'' كہ جنہيں '' ايمان''، '' آنحضرت''اور ''كفار'' كے عناوين ميں ذكر كيا گيا ہے اور دوسرے عناوين (عمل، اہل كتاب، قرآن) ميں انہيں پہلے عناوين كى طرف رجوع كرنے كا كہا گيا ہے_

۶) بسا اوقات ايك عنوان كو اسكے مفاہيم كى وسعت اور اس كے بعض فرعى عناوين كے مستقل موضوع ہونے كى بناپر كئي اصلى موضوعات كى طرف تقسيم كرديا گيا ہے تا كہ مطلوبہ معلومات آسانى سے دستياب ہوسكيں مثلاً ''آيات خدا ، اسما و صفات ،توحيد اور خدا '' اس كے باوجود موضوع كى وحدت كو حفظ كرنے كيلئے ايك موضوع سے دوسرے موضوع كى طرف رجوع كرنے كيلئے بھى كہا گيا ہے _

۷) اصلى عنوان كے تكرار سے بچنے كے ليے ذيلى اور فرعى عناوين ميں يہ علامت '' _'' مناسبت كے ساتھ، پہلے يا بعد ميں لگا دى گئي ہے لہذا ہر كلمہ اس علامت كے ساتھ مل كر مركب(اصلى و فرعى عنوان سے) كو تشكيل ديتاہے جيسے ايثار :_كا اجر، _ كى قدر و قيمت ، _ كے اثرات يا آنحضرت كے پيروكاروں كا اعراض يہ ہوجائے گا آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے پيروكاروں كا اعراض و غيرہ_

ملاحظات:

۱) اشاريوں ميں ذكر شدہ نمبر ان آيات سے مربوط ہيں جن سے موضوعات كو اخذ كيا گيا ہے البتہ اس كا مطلب يہ نہيں ہے كہ اشاريوں كے يہى الفاظ آيات ميں موجود ہيں بلكہ انہيں آيات سے استخراج كئے گئے نكات كى بنياد پر تيار كيا گيا ہے _

۲) كتاب كے آخر ميں مذكور اشاريوں كے علاوہ ہر آيت كے ذيل ميں بھى اس كے اشاريے ذكر كر ديئے گئے ہيں تا كہ قارئين محترم كيلئے مطلوبہ عناوين كى طرف رجوع كرنا آسان ہوجائے اور انہيں ہر آيت كے عناوين كا خلاصہ بھى دستياب ہو جائے_

۶۶۸

اشاريے (۱)

''آ''

آبرو:_ كى حفاظت ; _كى ہتك ، اس كے موانع ،۱۵/ ۶۹;اس كا فطرتى ہونا ،۱۵/۶۹;ا س كى اہميت ،۱۵/۶۹

نيز ر_ك لوطعليه‌السلام

آگ:دنياوى _ اس كى خصوصيات ،۱۵/۲۷ ; زہريلى _ ، ۱۵/۲۷نيز ر_ك جن ، جہنم

آثار قديمہ :_ سے عبرت ،۱۵/ ۷۹;_ كى حفاظت ،۱۵/۷۹نيز ر_ك اصحاب ايكہ ،ظالم افراد ، قوم لوطعليه‌السلام اور مكہ

آخرت:_ كا آسمان ،۱۴/۴۸; _ كو جھٹلانے والے ۱۶/ ۲۴،۶۰;_كى اہميت ،۱۶/ ۳۰; _كى خصوصيات ۱۴/۳۱،۱۶ /۱۰۹_كى دنيا پر برترى ،۱۶/ ۳۰; ; _كى زمين ،۱۴/ ۴۸;_كى قدر و قيمت ،۱۵/۸۵; _ ميں اخروى مقامات اس كا سبب ۱۶/ ۱۲۲ ;_ميں حقائق كا ظاہر ہونا ،۱۶/۱۰۹; _ميں دوستى ، ۱۴/ ۳۱; _ميں قطع تعلقات۱۴/۳۱; ميں معاملہ ۱۴/۳۱ ;_ ان كے دعوے،۱۶/۲۴;ان كا استكبار ،۱۶ /۲۲; ان كا انذار ،۱۶/۲۳; ان كى خباثت ،۱۶/۶۰;ان كى تہمتيں ،۱۶/ ۲۴;ان كا حق كو قبول نہ كرنا۱۶/ ۲۲; ان كے اسرار ۱۶/۲۴; ان كى خود پسندى ۱۶/ ۲۴;ان كى محروميت ۱۶/ ۲۳

نيز ر_ ك آخرت فروشى ، ايمان ، دنيا ، ذكر ، صالحين ، عمل ، غفلت ، كفراور مشركين

آخرت فروشي:

۶۶۹

_كى ناپسنديدگى ۱۴/۳ ;_ كے آثار ۱۴/۳نيز ر_ ك آخرت اور كفار

آسودہ حال افراد:_كا انذار ، ۱۶/ ۱۱۲نيزر_ك قائدين

آدمعليه‌السلام :_كے سامنے پہلا سجدہ كرنے والا ،۱۵/۳۰; _كى تحقير ۱۵/۳۳; _كى خلقت ،۱۵/ ۲۹; _كے سامنے سجدہ ;اس كا ترك ،۱۵/۳۲،۳۳ ;_كو ترك كرنے كے آثار ۱۵/۳۵، ۳۹; _كے سامنے ملائكہ كاسجدہ ۱۵/ ۲۹،۳۰; اس كا زمانہ ،۱۵/ ۳۰;اس كى مدت ۱۵/۳۰;_كى نسل ، اس ميں اضافہ ۱۵/۴۰;_ميں نفخ روح ۱۵/ ۴۰نيز ر_ك ابليس

آرام و سكون:معاشرتي_، اس كے آثار ،۱۶/ ۱۱۲; اس كى اہميت ،۱۶/۸۰; _كے اسباب ،۱۴/۲۷، ۱۵/۹۸، ۱۶/۸۰

نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام گھر ، زمين اور نعمت

آرزو:باطل _،اس كے آثار ۱۵/۳;مسلمانى _۱۵/ ۲; ناپسنديدہ _،۱۵/۳نيز ر_ك كفار

آزاد افراد:_ پر انفاق ،۱۶/ ۷۵;_كى خصوصيات ۱۶/ ۷۵

آزادي:_كا سرچشمہ ،۱۶/ ۷۱نيز ر_ك ، عقيدہ ، قيامت ،متقين اور نعمت

آزمايش:ر_ك ، آزمايش اور امتحان

آسائش:_ كے آثار ،۱۶/ ۱۱۲; _كى اہميت ،۱۶/۸۰;_ كى بقاء ، اس كے عوامل ۱۶/۱۱۴;_كا سرچشمہ ۱۶/۸۰

نيز ر_ك اہل بہشت ، متقين اور سفر

آسمان:_ كے برج،۱۵/ ۱۶; _كى تبديلي، ۱۴/ ۴۸; اس كا فلسفہ ۱۴/۵۱;_ كى زينت،۱۵/ ۱۶; _كا تعدّد ،۱۴/ ۲، ۱۰، ۱۹، ۳۲، ۴۸،۱۵/ ۸۵، ۱۶/۳۱، ۲۹، ۵۲; ان كى فضا ۱۶/۷۹; ان كا خالق، ۱۴/ ۱۰، ۳۲،۱۶/ ۳; _كى خبر يں ،۱۵/ ۱۸ ; _ كى خلقت ۱۴/۱۹،۳۲، ۱۶/۳; ان كى حقانيت ۲۵/۸۵;_ان كى عظمت ۱۴/ ۱۹; ان كا مقصد ،۱۴/۱۹; _كے دروازے، ان كى وسعت ۱۵/۱۴، ۱۵;_كا شگافتہ ہونا ۱۴/ ۱۰;_ كا غيب، ۱۶/ ۷۷; _كے فوائد ۱۴/۳۲ ،۱۶/۲۲ ، ۱۶/۱۰،۶۵/۷۳; كى حفاظت ، ۱۵/ ۱۷ ،۱۸;_كے موجودات ، ان كا مالك ،۱۴/۲

نيز ر_ك آخرت ،ابليس ، زمين پر رينگنے والے ، ذكر ، شيطان، شيطان اور قيامت

آفت پذيرى :ر_ك انسان// آفت كى پہچان:ر_ك تبليغ ، معاشرے، دين اور شخصيت

آل ابراہيم: ۱۴/۳۶

۶۷۰

آل فرعون:_كا ظلم ،۱۴/۶;_كے شكنجے ۱۴/ ۶نيز ر_ك فرعون اور فراعنہ

آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ۱۴/۳۶:_كى پيروى ، اس كے آثار ۱۴/۳۶; _كى ولايت ، اس كے آثار ۱۴/ ۳۶نيز ر_ك ائمہعليه‌السلام اور محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم //آرزوئيں :ر_ك آرزو

آيات خدا۱۶/۷۲:آفاقى آيات ۱۴/۱۰،۱۹،۳۲،۳۳، ۱۵/۱۶، ۱۹، ۲۲، ۱۶/۳، ۱۰،۱۱، ۱۲،۱۳،۴۸،۶۵،۶۷، ۶۹، ۷۹، ۸۱; ان كا درك ۱۴/۱۹،ان كى طرف تشويق ۱۶/۶۷ ;آيات انفس، ۱۵/۲۶; _سے استفادہ اس كى شرائط ۱۶/۶۷، ۶۹، ۷۹; _سے اعراض ، ۱۵/۸۱، ۱۶/ ۷۲، اس كى سزا ۱۵/۸۳; _كى وضاحت ۱۶/۸۲; _كى تكذيب ، اس كے آثار ۱۵/۸۳; _كا درك ، ۱۶/ ۶۵; اس كا سبب ، ۱۴/۱۵، ۱۶/ ۱۱; اس كى شرائط ۱۴/۵،۱۶/۶۷;_ كى شناخت ۱۵/۷۷; اس كا سبب ۱۵/۷۵; _كو جھٹلانے والے ۱۵/۱۳،۱۶/۱۰۴،۱۰۵; _كے موارد ۱۵/۲۷، ۷۷ ،۱۶/۶۶;_كا نقش ۱۴/۵

نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام ،انگور، اياّم اللہ ، بارش، تعقّل، اونٹ ،حيات ، خرما، عقلمند افراد، قوم ثمود، قوم لوط، گائے ، گنہگار افراد، گوسفند، نباتات، لوطعليه‌السلام ، موت

آيات الاحكام:ر_ك احكام

آئندہ زمانے كے افراد:_كا علم ،۱۵/۲۴،۲۵

آئين:ر_ك دين

''۱''

ائمہعليه‌السلام :_سے سوال ۱۴/۲۵;_ كا علم ۱۴/ ۲۵; _كے فضائل۱۴/ ۳۷،۱۶،۷۲; _كے مقامات ۱۴/ ۲۴

نيز ر_ك :آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، اطاعت ، امام علىعليه‌السلام ،امام مہديعليه‌السلام اور نعمت

ابتلائ:سختى ميں _ ; اس كے آثار ۱۶/۵۳نيز ر_ك بنى اسرائيل

ابراہيمعليه‌السلام :_صالحين كے زمرہ ميں ۱۶/ ۱۲۲; _حنيف ۱۶/۱۲۰;_ اور شرك ۱۶/۱۲۰، ۱۲۳; _اور قوم لوط كا عذاب ۱۵/۵۸;_ اور ملائكہ ۱۵/۵۴، ۵۷، ۵۸;_ كا اخلاص،۱۶/ ۱۲۰;_كا ادب ۱۴/۳۶; _كا استغفار ۱۴/۴۱; _كا اضطراب ۱۵/۵۲; اس كا سبب ۱۵/۵۲; _كى ميانہ روي،۱۶/۱۲۰، ۱۲۳; _كا اقرار ۱۴/۳۸; _كو نمونہ عمل بنانا ،۱۴/۳۶; _كا امت ہونا ، ۱۶/۱۲۰; اس كا فلسفہ ۱۶/۱۲۰; _كى اميدواري۱۴/۳۶،۱۵/۵۶;_ كى اطاعت، ۱۶/ ۱۲۰ ; اس كے آثار ،-۱۶/۱۲۱، ۱۲۲;_ كا آل ابراہيمعليه‌السلام كا اہتمام كرنا ۱۴/۴۱;_كا مكہ كے امن كا اہتمام كرنا ،۱۴/۳۵;_

۶۷۱

كا توحيد كيلئے اہتمام ۱۴/ ۴۱; _كا اہتمام عبادت ۱۴/۴۱; _كا اولاد كيلئے اہتمام ۱۴/۳۶، ۴۱;_ كا محبت خدا كا اہتمام ۱۴/ ۳۶;_ كا نماز كيلئے اہتمام ۱۴/۴۰;_كے زمانہ ميں بت پرستى ،۱۴/۳۵;_ كا انتخاب ۱۶/۱۲۱; اس كے اسباب ۱۶/_۱۲;_كو بشارت ۱۵/۵۳، ۵۴،۵۵، ۵۷; _كا بشر ہونا ۱۵/۵۷; _كى فكر ۱۴/۳۶; _كے والد ۱۴/ ۴۱;ان كا ايمان۱۴/ ۴۱; ا ن كى توحيد ۱۴/۴۱; _كا بيٹا ،اس كے مقامات ۱۵/۵۳; _كى پرستش ۱۵/۵۴، ۵۷،۵۸; _كے پيرو كار ، ان كى محبوبيت ۱۴/۳۶; _كى پيروى ، اس كا فلسفہ ۱۶/۱۲۳;_ كا بڑھا پا۱۵/۵۵; _كى تاريخ ۱۵/ ۵۹; اس كا سبب ۱۵/۵۲; _كا تضرّع، ۱۴/ ۳۷; _ كا تعجب،۱۵/۵۴،۵۶;اس كا فلسفہ ۱۵/ ۵۶;_كا منزّہ ہونا ۱۶، ۱۲۰، ۱۲۳;_ كى توحيد ،۱۶/۱۲۳; اس كى توحيد عبادى ۱۶/۱۲۰،۱۲۳; _كو وصيت۱۵/ ۵۵; _كى حق طلبى ۱۶/۱۲۳، اس كے آثار ۱۶،۱۲۱،۱۲۲;_ كا حلم ۱۴/۳۶; _كى حمد وثناء ۱۴/ ۳۹; _كا خاندان ، اس كا اضطراب ،۱۵/۵۲; اس كا خوف ۱۵/۵۲; _كى خواہشات ۱۵/۵۴; _سے سكون كى درخواست ۱۵/۵۳; _كى دعا ۱۴/ ۳۵، ۳۶،۳۷،۳۸،۳۹،۴۰،۴۱; اس كى اجابت ۱۴/۳۹; اس كى قبوليت ۱۴/ ۴۰، اس كا فلسفہ ۱۴/ ۳۶; _كو تسلّى ،۱۵/ ۵۳; _كا دين ، ۱۶/۱۲۰ ، ۱۲۳; اس ميں اختلاف ۱۶/۱۲۴،اس كى اہميت ،۱۶/۱۲۰، ۱۲۳، اس كى پيروى ، ۱۶/ ۱۲۳; اس كى پيروى كے آثار ۱۶/ ۱۲۳; اس كى خصوصيات ،۱۶،۱۲۳; _پر سلام ۱۵/ ۵۲; _كا شرك سے مقابلہ ،۱۴/۳۵،۳۶; اس كے آثار ۱۶/۱۲۱،۱۲۲;_ كى شكر گزارى ۱۶/۱۲۱; اس كے آثار ،۱۶/۱۲۱، ۱۲۲; _كى صفات ، ۱۵/ ۵۲، ۵۷، ۱۶/۱۲۱; _كى عبادات، ان كا دوام ۱۶/۱۲۰:_ كا عقيدہ ،۱۵/۵۶،۱۶/ ۱۲۳;_ كے علائق ،۱۵، ۵۳ ; _كا علم ۱۵/۵۸; اس كا دائرہ كار ،۱۵/ ۵۷ ; _كى اولاد۱۴/۳۵،۳۹; ان كا تعدّد۱۴/ ۳۵ ; ان كى توحيد ۱۴/۳۵;وہ اور بت پرستى ، ۱۴/۳۵; بڑا بيٹا ۱۴/۳۹; _كى اولاد،۱۴/ ۳۹ ، ۱۵/ ۵۴، ۵۵، ۵۶، ۵۷; _كے فضائل ۱۴ / ۳۶، ۳۷، ۱۵/۵۳ ، ۱۶/ ۱۲۰،۱۲۱،۱۲۲;_كا قصہ ، ۱۴/ ۳۷، ۱۵/ ۵۲، ۵۳، ۵۴، ۵۷، ۵۸، ۱۶/۱۲۰ ; اس سے آگاہى ،۱۵/۵۱; اس ميں خدا كى نشانياں ، ۵ ۱ / ۷۵; اس كے بيان كى اہميت ۱۵/ ۵۱; اس كى اہميت ۱۵/۵۱; اس كى تعليمات ۱۴/۳۵; اس سے عبرت ۱۴/ ۳۵; اس كے فوائد ،۱۵/۵۱; _كى خدا سے كلام ، ۱۴/۳۶; _كى ملائكہ سے گفتگو ۱۵/۵۲; _كى ماں ،۱۴/ ۴۱; _كے محبوب افراد، ۱۴/۳۶; _كے زمانہ كے لوگ ، ان كى بت پرستى ۱۴/ ۳۶; ان كى گمراہى ،۱۴/ ۳۶; ان كى گمراہى كے اسباب،۱۶/۳۶; _كا لوگوں سے سلوك، ۱۴/ ۴۱; _كے مقامات ،۱۶/۱۲۱; ان كے اخروى مقامات ،۱۶/ ۱۲۲ ; _كے مہمان، ۱۵/ ۵۱، ۵۲،۵۳; ان كى اہميت ۱۵/ ۵۱; ان كى ذمہ دارى ۱۵/۵۷; ان كى خصوصيات ۱۵/۵۲;_كى مہمان نوازى ، ۱۵/۵۲; _

۶۷۲

كى نسل ، اس كى مكہ ميں سكونت ، ۱۴/ ۳۷; اس كى مكہ ميں سكونت كا فلسفہ ۱۴/ ۳۷; اس كى بقاء ،۱۵/۳۵; اس كى توفيق كيلئے در خواست ، ۱۴/ ۳۷; اس كى محبوبيت كيلئے در خواست ، ۱۴/۳۷; اس كے ليے نعمت كى درخواست، ۱۴/ ۳۷; اس كى شكر گزارى ،۱۴/ ۳۷; اس كے فضائل ، ۱۵/ ۵۳; اس سے مراد ،۱۴/ ۳۷;_ كى نعمتيں ، ۱۶/ ۱۲۲; _كا نقش،۱۶/ ۱۲۰; _كى پريشانى ، ۱۴/۳۶; _كے زمانہ ميں نماز، ۱۴/۳۷;_ پر ملائكہ كا نزول ، ۱۵/۵۲،۵۳; _كى خصوصيات ۱۶/۱۲۰،۱۲۳;_ كى ہدايت ، ۱۶/۱۲۱; اس كے عوامل ۱۶/۱۲۱;_كى نااميدى ،۱۴/۳۹،۱۵/۵۴نيز ر_ك :آل ابراہيمعليه‌السلام ، اسلام ،انبياء، تذكر، عقيدہ، قوم ابراہيمعليه‌السلام ،حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ،ملائكہ اور نماز

ابليس:_ملائكہ ميں سے ،۱۵/۳۱; _قيامت كے دن ، ۱۴/ ۲۲; _اورآ دمعليه‌السلام ۱۵/۳۳; _اور آدمعليه‌السلام كو سجدہ ،۱۵/ ۳۱; _انسان كى خلقت كے وقت، ۱۵/۳۱;_ كا اختيار۱۵/ ۳۱;_ كا اخراج،۱۵/۳۴; _كے دعوے، ۱۵/۴۲;_ كا ارادہ ۱۵/۳۱;_ كى مہلت طلب كرنا، ۱۵/۳۶;اس كى اجابت،۱۵/ ۳۷،۳۸; _كى گمراہى قبول كرنا ،اس كے آثار ،۱۵/۴۲;_ كا گمراہ كرنا ، ۱۵/۳۹، ۴۰،۴۱،۴۲; اس كا طريقہ ، ۱۵/۳۹; اس كا سبب ، ۱۵/۴۲; اس سے نجات كے شرائط ، ۱۵/۴۰; اس كے عوامل ، ۱۵/۳۹; اس كا دائرہ كار ، ۱۵/۴۰; اس كى جگہ ، ۱۵/۳۹; _كااقرار، ۱۵/۳۶،۳۹; _كا پيماں ، ۱۵/۳۶;_ كى فكر ، ۱۵/۳۳،۳۹; _كے پيرو كار ، ۱۵/۴۲: ان كا جہنم ميں ہونا ، ۱۵/۴۳; ان كى گمراہى ،۱۵/۴۲; ان كى مدّت، ۱۵/۴۳; ان كو عذاب كا وعدہ ، ۱۵/۴۳; _كى پيروى ، اس كے آثار ،۱۵/۴۳; _كى برائت، ۱۴/۲۲:_ كى نسلى تفريق ،۱۵/۳۳;_كا ترك سجدہ، ۱۵/۳۲; اس كے آثار ،۱۵/۳۴ ، ۳۵ ، ۳۹ ; اس كا انگيزہ ، ۱۵/ ۳۲، ۳۳; اس كے عوامل ، ۱۵/۳۳; _كا تكبرّ، ۱۵/ ۳۳; اس كے آثار ،۱۵/۳۴;_ كا شرعى وظيفہ ، ۱۵/۳۱; _كى جنس، ۱۵/۳۱;_ كى دعا ، ۱۵/ ۳۶; اس كى اجابت،۱۵/۳۷; _كا رجم، اس سے مراد ۱۵/۳۴; _كى سرزنش ،۱۵/۳۲; _كا تسلّط، اس كا سبب ،۱۵/۴۲; اس كا دائرہ كار ،۱۵/۴۲; اس كے شامل حال افراد، ۱۵/ ۴۲; اس سے تحفظّ ۱۵/ ۴۲; اس كى نفي،۱۵/۴۲; _كا مردود ہونا ، ۱۵/۳۴، ۳۵، ۳۶; _كا عجز، ۱۵/۴۲;_ كا دنياوى عذاب ، ۱۵ / ۳۶ ; _ كا عصيان،۱۵/۳۱،۳۲; اس كے آثار ۱۵/۳۴،۳۵; اس كا سبب ،۱۵/۳۲، ۳۳; اس كے آثار ،۱۵/۳۴،۳۵; اس كا انگيزہ، ۱۵/۳۲،۳۳; اس كے عوامل ،۱۵/۳۳;_ كا عقيدہ ، ۱۵/ ۳۶،۳۹; _كا علم ، ۱۵/۳۳،۴۰; _كى عمر، اس كا خاتمہ، ۱۵/۳۸، اس كى طولانى عمر ، ۱۵/۳۶،۳۷; _كاكفر ،۱۴/۲۲; _كى سزا، ۱۵/ ۳۹ ; اس كى اخروى سزا ،۱۵/۳۵; اس كى دنياوى سزا ، ۱۵/۳۵; _كى خدا سے گفتگو ،۱۵/ ۳۲، ۳۷;_ كى

۶۷۳

گمراہى ، ۱۵/ ۳۹; اس كا سبب ، ۱۵/۳۹; اس كے عوامل ،۱۵/۳۹; _پر نعت،۱۵/۳۴،۳۵;اس كا دن ،۱۵/۳۵;_ كا مواخذہ، ۱۵/۳۲; _كى محروميت ، ۱۵/۳۵; _كى موت ،۱۵/۳۸; _كى مغضوبيت، ۱۵/۳۵;_كى مہلت ، اس كا فلسفہ ،۱۵/۳۷،۳۸; _سے نجات ، اس كے عوامل ، ۱۵/۴۲; _كا آسمان ميں نفوذ،۱۵/۱۷; _كا كردار، ۱۵/۳۹;_ كا وعدہ ، اس كا تخلّف، ۱۴/۲۲; _كا سقوط، ۱۵/۳۴; اس كے عوامل ، ۱۵/۳۴نيزر_ك كفار

اتحاد:_كا معيار ، ۱۴/۳۶

اتفاق:ر_ك اتحاد

اتمام حجت:_كے اسباب ، ۱۶/۱۲۵;_ كاكردار ، ۱۵/۸۳، ۱۶/۱۱۳نيز ر_ك امتيں ، بدكار افراد، خدا ، ظالم افراد ، عذاب، گہنكارافراد، قوم لوطعليه‌السلام ، لوطعليه‌السلام

اجبار:_كے آثار ،۱۶/۱۰۶

اجر:ر_ك پا داش

اجرام فلكي:_كى اطاعت ، ۱۶/۷۹;_ كى حركت ، ۱۶/۷۹; _كا مطالعہ ، ۱۶/۷۹نيز ر_ ك ، سورج ، چاند، ستارے

احتضار:ر_ك كفار اور متقين

احسان:_كے آثار ، ۱۶/۳۰،۱۲۸; _كى قدرو قيمت، ۱۶/ ۳۰; _كى اہميت ،۱۶/۹۰; _كى پاداش، ۱۶/۳۰;_ كا ترك، اس كے آثار ،۱۶/۹۰; _كا مفہوم، ۱۶/۹۰; _كے موارد ، ۱۶/۳۰،۱۲۸;_كى نشانياں ، ۱۶/۱۲۸نيز ر_ك ، خدا، رشتہ دار، تعلّقات اور متقين

احكام:۱۴/۳۱،۱۵/۹۴،۱۶/۶،۷،۸،۱۴،۶۷،۷۵،۹۱،۹۲،۹۴، ۱۰۶،۱۱۴،۱۱۵،۱۱۶;_ ثانويہ،۱۶/۱۰۶، ۱۱۵، ان كا رفع ، ۱۶/۱۱۵; اس كے شرائط ، ۱۶/۱۱۵;_كا تدريجى ہونا ۱۶/۶۷; _كى تشريع،۱۶/۱۱۸، ان كا سرچشمہ، ۱۶/۱۱۵; _ كا فلسفہ ۱۶/۱۱۸; _ كى خصوصيات ۱۶/۱۱۵

( خاص موارد ميں خود موضوع ميں تحقيق كى جائے)

اختلاف:_كا حل ، اس كى اہميت ،۱۶/۳۹; اس كے اسباب، ۱۶/۱۲۴نيز ر_ك ، ابراہيمعليه‌السلام ، انسان، دين، صراط مستقيم، عقيدہ، قيامت ، مشركين اور يہود

۶۷۴

اختيار:_كے آثار ۱۴،۱۵نيزر _ك ابليس، انسان، جبر و اختياراور دين

اخلاص:_كے آثار ،۱۵/۴۰; _كى اہميت ۱۵/۴۱نيز ر_ك ، ابراہيمعليه‌السلام ، متقين اور مہاجرين

اخلاق:اخلاقى رزائل،۱۶/۴۹

ادب:ر_ك ابراہيمعليه‌السلام اور انبياء

ادراك:_كى اہميت، ۱۶/۷۸; _كا سبب، ۱۶/۷۸; _كى قوّتيں ، ان كے خاتمہ كا سبب، ۱۶/۱۰۸، اس كا فلسفہ، ۱۶/۷۸

نيز ر_ك ، كائنات ، حق ، حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، نعمت اور نوزاد

اديان:_كى امداد ، ۱۴/۴۷;_كى كا ميابي،۱۴/۲۶;_ كى تعليمات،۱۶/۵۱،۸۸; _كا تعدّد، ۱۴/۱۲; ميں تعطيل ۱۶/۱۲۴; _كا تنوّع ،۱۴/۱۲; _كى جاودانيت ، ۱۴/۴۶;_ كا صحيح ہونا ، اس كا معيار، ۱۶/_۱۲۰;_كے قوانين،۱۶/۸۸; _ميں محرّمات ۱۶/۱۱۸; _كا نقش، ۱۶/۸۸; _كا باہمى توافق ، ۱۵/۸۰،۱۶/۵۱،۱۱۸،۱۲۳نيز ر_ك اسلام

ارتداد:_كے آثار ،۱۶/۱۰۶; _كے اسباب ۱۶۰/۱۰۷; _كى بے منطقي،۱۶/۱۰۷; _كى دھمكي،۱۴/۱۳; كا سبب ،۱۶/۱۰۷; _كا مفہوم،۱۶/۱۰۶; _كے موانع، ۱۶/۱۰۷

ارشاد:ر_ك تبليغ

ازدواج:_كے آثار ، ۱۶/۷۲; _كے احكام، ۱۶/۷۵; _كا ترك، ۱۶/۷۲; _كى فطريت، ۱۶/۷۲; _كے موانع، ۱۵۰/۷۱نيز ر_ك قوم لوط و لوطعليه‌السلام

استبداد:كى شكست،۱۴/ ۱۵;_ كا انجام، ۱۴/۱۵نيزر_ك فرعون

استدلال:اوامر ميں _،۱۶/۵۱،_ كى اہميت ،۱۶/۵۱

استعاذہ:شيطان سے _،۱۶/۹۸; _كا فلسفہ، ۱۶/ ۹۸; خدا كا_، ۱۶/۹۸، اس كے آثار، ۱۶/۹۸، ۹۹، اس كى اہميت،۱۶/ ۹۸; اس كا فلسفہ ۱۶/۹۸;اس كى كيفيت ،۱۶/ ۹۸نيز ر_ك قرآن

استعداد:

۶۷۵

_كا كردار،۱۴/۵نيزر_ك انسان اور شہد كى مكھي

امور كى تنظيم:_كا طريقہ، ۱۶/ ۵۱

اندھاپن:ر_ك دنيا طلب افراد اور مرتدين

انجام:برا_،۱۶/ ۱۱۲; اس كا سبب ۱۴/۲۱، اس كے عوامل، ۱۴/۲۸

(خاص موارد ميں خود موضوع ميں تحقيق كى جائے)

استغفار:_كے موارد ، ۱۶/۱۱۰نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام ، باپ ، كفر ، مومنين اور ماں

استقامت:_كے عوامل، ۱۵/۹۸نيز ر_ك ، ايماں ، دين د، دين داري، خدا كے رسول، سختى ،آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور موحدين

استقلال:_مالى ،اس كى اہميت، ۱۶/۷۵نيز ر_ك معاشرہ اور نعمت

استكبار:_كے آثار،۱۶/۲۲،۲۴;_سے مراد، ۱۴/۲۱; _كى ناپسنديدگي، ۱۶/۴۹نيز ر_ك آخرت ، زمين پر رينگے والے جانور اور قائدين

استہزائ:ر_ك اسلام ، اقوام، انبياء، خدا، دشمن، قرآن، قريش، كفار ، گنہگار افراد، مبلغين، حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور مشركين

استہزاء كرنے والے:_كاانذار، ۱۶/۳۴نيز ر_ك انبياء، قرآن اور آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

اسحاقعليه‌السلام :۱۴/۳۹_كا علم ،۱۵/۵۳; _كے فضائل، ۱۵/۵۳;_ كى ولادت، ۱۴۰/۳۹; _كى تاريخ، ۱۴/۳۹

اسلام:_اور دين ابراہيمعليه‌السلام ۱۴/۱۲۳; _كا عطوفت پذير ہونا ۱۶/۱۰۶،۱۵۵; _كى كاميابي،۱۶/۱; صدر _ كى تاريخ،۱۴/۲۸،۱۵/۶،۷،۸، ۸۵، ۹۰،۹۴ ،۹۵ ، ۱۶/۴۱،۴۳،۱۰۱،۱۰۶،۱۱۰;_ كا تجزيہ،اس سے اجتناب ، ۱۵/۹۱; _كاتجزيہ قبول نہ كرنا ، ۱۵/۹۱ ; _كى تعليمات، ان كا باہمى ربط ،۱۵/۹۱ ; _ كى حقانيت،اس كا ظہور، ۱۵/۳; _كى حقيقت ، ۱۶/ ۱۰۶،۲۳; _كے دشمن ، ان كى اذيتيں ، ۱۵/ ۹۷، ان كے استہزائ، ۱۵/۹۷، ان كے شكنجے ، ۱۶/۱۱۰ ; _كا سہل ہونا ، ۱۶/۱۱۵;_كا شرك سے مقابلہ، ۱۶/۱۱۵; _كيطرف دعوت، اس ميں صبر ، ۱۶/۱۲۶ ; _كى قبوليت اس كے شرائط ، ۱۵/۲;_كا پھيلاؤ ،

۶۷۶

اس كا امكان، ۱۶/۱۲۵;_ كا كردار، ۱۶/۹۵; _كى خصوصيات، ۱۶/ ۱۰۶ ،۱۵۵ ، ۱۲۵; _كا عقل كے ساتھ ساز گارہونا، ۱۶/۱۲۵;_ كا علم كے ساتھ سازگار ہونا ، ۱۶/ ۱۲۵; _كى احساسات كے ساتھ سازگارى ۱۶/۱۲۵نيز ر_ك كفار

اسماعيلعليه‌السلام :۱۴/۳۹_كى مكہ ميں سكونت،۱۴/۳۷; _كى ولادت ، ۱۴/۳۹; اس كى تاريخ، ۱۴/۳۹

اسماء صفات:حكيم،۱۴/۴،۱۵/۲۵،۱۶/۶۰; حميد،۱۴/۸۰۱، خلاّق، ۱۵/۸۶; ذوانتقام، ۱۴/۴۷; رؤوف ،۱۶/۷، ۴۷;ربّ ، ۱۵/ ۹۲; رحيم، ۱۴/ ۴۳، ۱۵/ ۴۹، ۱۶/۷، ۱۸، ۴۷; سريع الحساب، ۱۴/ ۵۱; صفات جلاّلية، ۱۶/ ۵۷، ۱۱۸; عزيز، ۴/ ۱،۴،۴۷، ۱۶، ۶۰;عليم ، ۱۵/۲۵، ۸۶، ۱۶/ ۲۸، ۷۰; غفور ، ۱۴،۳۶،۱۵/ ۴۹، ۱۶/۱۸; غني،۱۴/۸ ، قدير ، ۱۶/ ۷۰; قہار، ۱۴/۴۸، واحد ۱۴/۴۸، وارث ، ۱۵/۲۳نيز ر_ك دع

اصحاب ايكہ:_كے صدر اسلام ميں قديمى آثار ۱۵/۷۹; _سے انتقام ،۱۵/۷۹_; _كے پيغمبر ،۱۵/۷۸; _كا ظلم ، ۱۵/ ۷۸; اس كے آثار ،۱۵/۷۹نيز ر_ك سرزمين او رمكہ

اصلاح :_كے آثار، ۱۶/۱۱۹; معاشرتي_، اس كى اہميت ، ۱۶/۷۶نيزر_ك عمل

اصل اباحة :۱۶/۱۱۵

اصول دين: ر_ك دين

اضطراب:_كا رفع ، اس كے اسباب ، ۱۴/ ۲۷نيز ر_ك ، ابراہيمعليه‌السلام ا،نبياء اور ظالمين

اضطرار:_كے آثار ۱۶/۱۱۵; _كے احكام، ۱۶/ ۱۱۵; _ميں بغاوت كرنے والا ، ۱۶/ ۱۱۵; _كارفع ، اس كے آثار ۱۶/ ۱۱۵; _كے شرائط ، ۱۶/ ۱۱۵; _ميں معمول۱۶/۱۱۵

اضلال:ر_ك ، بت پرست ، بت ،دولت مند افراد، خداوند عالم ، دنيا پرست ، شيطان ، ظالم افراد ،قرآن اور لوگ

اطاعت:_كے آثار ،۱۴/ ۱،۱۶/ ۱۲۰; ائمہعليه‌السلام كي_ ،۱۶/، ۱۲۵ ; اس كى اہميت ،۱۴/۳۷،انبياء كى _، ۱۴/ ۴۴; اس كے آثار ۱۴/۴۴، خداوند عالم كي_ ،۱۴/۱، ۱۶/۲۹، ۵۰/ ۵۲، اس كے آثار ،۱۴/۴۴، اس كى اہميت، ۱۶/۶۹; اس كا سبب، ۱۶/۵۰; اس كے عوامل ، ۱۶/۹۱; قرآن كى _، ۱۴/۱; _كى طرف تشويق، اس كا طريقہ ، ۱۶/۵۱

۶۷۷

اطمينان:_قلب، اس سے مراد، ۱۶/ ۱۰۶نيز ر_ك مومنين اور آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

اعتدال:_كے آثار ، ۱۶/۱۲۰نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام

اعتراف:ر_ك اقرار

اعداد:سات كا عدد ۱۵/۴۴

افترائ:خدا پر_ ، ۱۴/ ۲۱،۱۶/۵۶، ۵۷، ۶۱، ۶۲، ۱۰۵، ۱۱۶ ; اس كے آثار، ۱۶/ ۵۶; اس كا ظلم ، ۱۶/۶۱; اس كى سزا، ۱۶/۶۱،۶۲; اس كا سرچشمہ ، ۱۶/۶۳;_ كى مغضوبيت، ۱۶/۵۶، _كے موارد، ۱۶۰، ۵۶; _كے موانع، ۱۶/۱۰۵

نيز ر_ك تہمت، جاہليت، دين ،رہبر ، قرآن ، قريش، مشركين، مشركين مكہ اور آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

افسانہ :ر_ك قرآن

اقتصاد:اقتصادى ترقي، اس كا سبب،۱۶/۱۱۲، اس كے عوامل ،۱۶/۱۱۲، نيز ر_ك انسان ، غلام ، مكہ اور نعمت

اقرار:حشر كا _، ۱۵/۳۶، خدائي ودعدوں كى حقانيت كا _، ۱۴/۲۲; حق كا _، ۱۴/۱۱/۲۲; اس كا سبب، ۱۶/ ۳۰; ربوبيت كا _، ۱۶/۸۶، گمراہى كا _، ۱۵/۳۹; گناہ كا _، ۱۶/۸۶، قيامت كا _،۱۵/۳۶; _كا بے ثمر ہونا ۱۴/۲۲

اقوام:_كو كسى كے مقام، پر قراردنيا، ۱۴/ ۱۹;اس كا سرچشمہ ، ۱۴/۱۹; _كا عمل ، اس كے آثار ،۱۵/۶۹نيز ر_ك قوم ابراہيمعليه‌السلام ، قوم ثمود، قوم لوطعليه‌السلام ، قوم عاد، قوم نوحعليه‌السلام

اكثريت:_كا گمراہى كو قبول كرنا، ۱۵/۴۰،۴۱; _كى جہالت، ۱۶/ ۳۸نيز ر_ك اللہ تعالى ، مشركين اور مشر كين مكّہ

الوھيت:_غير خدا كى _ اس كا بطلان، ۱۶/۵۶; _كے شرائط ،۱۶/۲۱;_ كا معيار، ۱۶/۲۰، ۷۳نيز ر_ك خالقيت اور خد

الہام:ر_ك شہد كى مكھي

امامت:_كے شرائط، ۱۴/۳۵

امام علىعليه‌السلام :

۶۷۸

_كے فضائل ،۱۴/۳۵، ۱۵/۴۱; _كے مقامات، ۱۴/۲۴نيز ر_ك ائمہعليه‌السلام

امام مہديعليه‌السلام :_كا ظہور، اس كا دن ، ۱۴/ ۵نيز ر_ك ائمہعليه‌السلام

امانت داري:ر_ك جبرائيل

امتحان:_كا ذريعہ، ۱۴/۶، ۱۶/۱۱۰;_ شكنجہ كے ساتھ، ۱۴/۶،۱۶/۱۱۰; _قتل كے ذريعہ،۱۴/۶; _نجات كے ذريعہ، ۱۴/ ۶ ; _قسم سے وفا كے ذريعہ، ۱۶/ ۹۲; _عہد سے وفا كے ذريعہ، ۱۶/۹۲; _عظيم ،۱۶/۶; _كا سبب، ۱۶/۹۲;_ كے مراتب، ۱۴/۶۱نيز ر_ك انسان، بنى اسرائيل ، خدا اور مومنين

امتوں :_پر اتمام حجت، ۱۶/۱۱۳;_ كى موت ، ۱۵/۵،۸; _كے استہزاء ،۱۵/ ۱۱; موحد امت ، ۱۶/۱۲۰; امت واحدة،۱۶/۹۳; گذشتہ امتيں ، ان كا گمراہى قبول كرنا،۱۶/۶۳; _كے برگزيدہ افراد ، ۱۶/۸۴، ۸۹;_ كے صالحين، ۱۶/۸۴، ۸۹; ان كا نقش، ۱۶/ ۸۹;_ كا ظلم، اس كے آثار، ۱۴/۴۵;_كا عجز، ۱۵/ ۵; _كا عذاب، ۱س كا قانون كے مطابق ہونا ، ۱۶/۱۱۳; اس كے اسباب، ۱۴/۴۵; _كا عمل ، اس كى تزيين ، ۱۶/ ۶۳; _كاانجام ، اس سے عبرت، ۱۴/ ۴۵; _كے گمراہى ، ۱۶/۳۶; _كى گواہ، ۱۶/۸۴/ ۸۹; ان كا كردار، ۱۶/ ۸۹; _كے معصوم افراد ۱۶/۸۴، ۸۹;_ كى ہدايت ، ۱۶/۳۶; _كا ہدايت قبول نہ كرنا، ۱۶/۳۶

الہى امداد:_كے شامل حال افراد، ۱۴/۱۴/،۴۷، ۱۶/۱۱۰

امن و امان:معاشرتى _، اس كے آثار، ۱۴،۳۵،۱۶/۱۱۲; اس كى اہميت، ۱۴/۳۵; اس كے عوامل،۱۶/۱۱۲; اخروي_، اس كے عوامل ، ۱۵/۴۶; _كى اہميت، ۱۵/۴۶نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام ، علائق، لوطعليه‌السلام ،متقين، مكہ اور نعمت

اموات:ر_ك مردے

امور:_پسنديدہ_ ۱۵/ ۱۶; تعجب خيز_،۱۶/۴،۵۲، ۵۴ ; نا ممكن_، ۱۶/ ۷۱; _كا انجام، ۱۶/۱۱۷;_ كا استحكام، اس كاسرچشمہ، ۱۴/۱۴

اميدواري:خداوند عالم كى مغفرتوں پر _،اس كا اہميت۱۵/ ۴۹; خدا كى حمايت پر_ ،۱۵/۹۷; رحمت خدا پر_ ،۱۵/ ۳۷، اس كى اہميت، ۱۵/۴۹، ۵۵; اس كے عوامل ۱۵/۵۶، بڑھاپے ميں اولاد كي_، ۱۵/۵۶; لطف خدا پر_ ۱۵/ ۵۵،۹۷، اس كى اہميت، ۱۵/۵۵; پسنديدہ_، ۱۶/۸۱;_كى اہميت ، ۱۵/۵۰; _كا سبب ، ۱۴/ ۳۹; اس كى اہميت، ۱۵/۵۰نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام ، خوف ، دينى قائدين ، گنہگار افراد، اور مبلّغين

۶۷۹

انبياء:_كا استدلال،۱۴/۱۰; اس كا طريقہ ، ۱۴/ ۱۰،۱۱; _كے اختيارات، ان كا دائرہ كا ر،۱۴/۱۱; _كا ادب، ۱۴/۱۱; _كو اذيت، ۱۴/۱۲،۱۴;_ كا استہزاء كرنے والے ، ۱۵/۱۲،۱۵/۳۵; ان كا ناپسنديدہ عمل ،۱۶/۳۴; _كا استہزائ، ۱۴/ ۹،۵/ ۱۱، ۱۲،۱۳; اس كا جرم ،۱۵/۱۲;_ كى امداد، ۱۴/۴۷; _اپنى سرزمين ميں ۱۴/۱۴; _كا اضطراب، ۱۵/۵۲; _ اور گذشتہ اقوام، ۱۴/ ۱۱; _اور خدائي امداد، ۱۴/۱۴; _ اور برہان ، ۱۴/۱۰;_اور منطقى جواب، ۱۴/۱۱;_ اور دين كى وضاحت ، ۱۴/۴; _اور خوف، ۱۵/۵۲; _اور تقليد، ۱۴/۱۰;_اور كفار كے شبہات، ۱۴/ ۱۱; _اور دل خواستہ معجزہ، ۱۴/۱۱; _ اور ہدايت ، ۱۴/۴; _اولوالعزم، ان كے علم كا دائرہ كار ،۱۵/ ۵۲، ۵۷;_ آنحضرت سے پہلے ۱۵/ ۱۰، ۱۶/۴۳،۴۴،۴۳، حضرت ابراہيمعليه‌السلام كے ہم عصر_،۱۵/ ۵۹;_ كے انذار ، ۱۶/۲; _كا يماں ، ۱۴/ ۱۱;_كا برتاؤ ، ان كا طريقہ ، ۱۴/۱۱; _كے ساتھ برتاؤ، اس كا طريقہ ، ۱۶/۳۵; _كا انتخاب، ۱۴/۱۱، ۱۶/۲; _كا بشر ہونا، ۱۴/۱۰،۱۱، ۱۵/ ۹۷، ۱۶ /۴۳; _كى بعثت،۱۴/۹، ۱۶/۶۳; اس كے آثار ، ۱۶/ ۳۹، ۴۳، ۱۱۳; اس كى اہميت، ۱۶/ ۳۶ ; اس كے دلائل، ۱۶/۴۴، اس كا فلسفہ، ۱۶/۳۶، ۳۹; اس كا سرچشمہ، ۱۴/۴; _كى دليليں ، ۱۴/۹ ، ۱۳ ، ۱۶/۴۴; ان سے اعراض، ۱۴/۱۵; كى فكر ۱۴/ ۱۱/۱۲; _كى كاميابى ۱۴/۱۵; _كى تاريخ ۱۴/۹، ۱۰، ۱۵/ ۱۱،۱۶/۴۳، ۶۳، اس كى اہميت، ۱۴/۹، اس كے مطالعہ كى اہميت، ۱۵/۱۱; _كى تاثير پذيري، ۱۵/۹۷; _كى تبليغ، اس كا طريقہ، ۱۶/ ۳۵; اس سے ممانعت، ۱۴/۹; _كى تعليمات، ۱۴/۱۱،۱۲; ان كے اركان، ۱۶/۳۶، ان سے سو ء ظن، ۱۴/۹، ان سے سوء ظن كے آثار،۱۴/ ۹; ان پرشك، ۱۴/۹، ان پر شك كے آثار، ۱۴/۹; ان كا فہم ، ۱۴/۴;ان كى خصوصيات، ۱۴/۴; _كى فكرى تقويت، ۱۵/۱۱; _كى تكذيب، ۱۵/۸۰،۱۶/۱۱۳; اس كے آثار ،۱۴/۴۵، ۱۵/۶۳،۸۳،۱۶/ ۱۱۳; اس كا جرم، ۱۵/۱۲; اس كى سزا، ۱۵/۸۳;_ كا تواضع، ۱۴/۱۱ ; _ كى توحيد، ۱۴/ ۱۲;_كا توّكل، ۱۴/۱۲; _كو دھمكي، ۱۴/۱۳،۱۴; اس كے آثار، ۱۴/۱۳; _كا حامي، ۱۴/۱۳،۱۴; _كى درخواست، كا مقام، ۱۶/۱۱۳; _كاخوف خدا ،۱۴/۱۴; _كى خدا شناسي، ۱۴/۱۰; _كے تقاضے، ۱۴/۱۵; _كے دشمن، ۱۴/۹،۱۳، ۶۳ ۱۵، ۱۶ ان كى خواہشات ۱۴، ۱۵ ، ان كا ظلم ۱۴،۱۳;ان كى ہلاكت، ۱۴/۱۳;_كى دعا، ۱۴/۱۵، اس كى اجابت، ۱۴/ ۱۵;_ كى دعوتيں ، ۱۴/۹، ۱۰،۱۲، ۱۶/۲; ان كاردّ، ۱۴/۱۰، ان كا طريقہ ۱۵/۷۱ ;ان كا باہمى توافق،۱۶/۳۶; _كو تسلّي، ۱۴/۱۴،۱۵/۱۱; اس كا راستہ، ۱۴/۱۲; _كى رسالت ; اس كا عالمگير ہونا، ۱۶/ ۳۶; _كا شرك سے مقابلہ، ۱۴/۱۰; _كا صبر، ۱۴/۱۲;_ كا علم،اس كا دائرہ كار ، ۱۵/۵۲، ۵۷; _كے فضائل، ۱۴/۱۱، ۱۲،۱۴، ۱۶/۲; _كا انكار كرنے والے ، ۱۴/ ۹; _كى

۶۸۰