تفسير راہنما جلد ۱۰

تفسير راہنما 0%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 945

تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 945
مشاہدے: 196025
ڈاؤنلوڈ: 2081


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 945 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 196025 / ڈاؤنلوڈ: 2081
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 10

مؤلف:
اردو

إنّا جعلنا ما على الأرض زينة لها إذ ا وى الفتية إلى الكهف فقالوا وهيّى ء لنا من أمرنا رشدا

اس آيت كا گذشتہ آيات سے ربط كے حوالے سے نكات ميں سے ايك نكتہ يہ ہے كہ اصحاب كہف دنياوى ز ينتوں (زينة لھا) كے ذريعہ ہونے والے امتحان ميں فتح ياب ہونے اور انكى يہ كوشش ''احسن عملاً '' كے مطابق پسنديدہ عمل كے انجام كے لئے تھي_

۱۸_عن أبى عبدالله (ع) ان أصحاب الكهف كانوا شيوخاً فسّما هم الله عزوجل فتية إييمانهم _(۱)

امام صادق (ص) سے روايت ہوئي كہ اصحاب كہف بوڑھے تھے الله تعالى نے ان كى ايمان كى خاطر انہيں جوان (جوانمرد) كہا_

اصحاب كہف:اصحاب كہف كا امتحان ۱۷;اصحاب كہف كا اميد ركھنا ۱۲;اصحاب كہف كا ايمان ۱۶;اصحاب كہف كا بڑھاپا ۱۸;اصحاب كہف كا پسنديدہ عمل ۱۶; اصحاب كہف كا پناہ تلاش كرنا ۱;اصحاب كہف كا توكل ۹;اصحاب كہف كا تمسك ۷;اصحاب كہف كا حق كى تلاش كرنا ۹; اصحاب كہف كا عقيدہ ۶; اصحاب كہف كى فضےلت كى تلاش كرنا ۲;اصحاب كہف كا قصہ ۱;اصحاب كہف كا مدد طلب كرنا ۱۴ ; اصحاب كہف كى تحريك ۱۶;اصحاب كہف كى توحید ۱۲;اصحاب كہف كى توحيد ربوبى ۶; اصحاب كہف كى جوانمردى ۲، ۱۶، ۱۸; اصحاب كہف كى دعا ۷، ۱۳، ۱۴; اصحاب كہف كى شرك سے جنگ ۱۴;اصحاب كہف كى كاميابى ۱۷;اصحاب كہف كى مشكلات ۱۴; اصحاب كہف كى ہجرت ۲; اصحاب كہف كے زمانے كا معاشرہ ۱;اصحاب كہف كے فضائل ۱۶

الله تعالى :الله تعالى كى تعريفيں ۵;اللہ تعالى كى ربوبيت سے تمسك ۷، ۸;اللہ تعالى كى رحمت كى درخواست ۷; الله تعالى كى حمايتوں كى درخواست ۷/اميد ركھنا:رحمت كى اميد ركھنا ۱۲

اميد ركھنے والے:رحمت كى اميد ركھنے والے ۱۲

ايمان :ايمان كى حفاظت كى اہميت۴;ايمان كى حفاظت پر حوصلہ افزائي ۵ ;ايمان كى حفاظت كے آثار ۱۱

بھروسہ:الله تعالى كى امدادوں پر بھروسہ ۹/جوانمردي:جوانمردى كے مقامات ۲، ۵

جواني:جوانى ميں ايمان كى اہميت ۳;جوانى ميں عمل كى اہميت ۳

دعا:دعا اور كوشش ۱۰;دعا كى اہميت ۱۰;دعا كے آداب ۸

رحمت : رحمت كا باعث ۱۱;رحمت كے آثار ۱۵

۳۲۱

روايت :_ ۱۸

زندگى :دنياوى زندگى سے دورى اختيار كرنے والے ۱۷

عمل :بہترين عمل ۱۶

مدد طلب كرنا :الله سے مدد طلب كرنا ۱۴

فضائل :فضائل كو محفوظ ركھنے پر حوصلہ افزائي ۵

كاميابي:الله كے امتحانوں ميں كاميابى ۱۷

موحدين: ۶، ۱۲

ہجرت:فاسد معاشرہ سے ہجرت ۵;ہجرت كى اہميت ۵;

ہدايت :ہدايت كا سرچشمہ ۱۵;ہدايت كى درخواست ۱۳

آیت ۱۱

( فَضَرَبْنَا عَلَى آذَانِهِمْ فِي الْكَهْفِ سِنِينَ عَدَداً )

تو ہم نے غار ميں ان كے كانوں پر چند برسوں كے لئے پردے ڈال دئے (۱۱)

۱_الله تعالى نے اصحاب كہف پر نيند مسلط كركے ان كى دعائوں كو قبول فرمايا _فقالوا ربّنا ء اتنا فضربنا على ء إذانهم

عبارت '' ضربنا على اذانہم'' اس سے كنايہ ہے كہ الله تعالى نے انہيں سلاديا اس طرح كہ ان كے كان كچھ نہيں سن سكتے تھے_ جملہ ''ضربنا'' كا حرف تفريع سے گذشتہ ان جملات پر عطف كہ جن ميں اصحاب كہف كى دعا تھى ، يہ بتا تا ہے كہ ان كى دعائوں كے مستجاب ہونے كى بناء پر الله تعالى كى طرف سے ان پر نيند چھاگئي_

۲_كئي سالوں پر مشتمل گہرى نيند ميں اصحاب كہف كا كھوجانا، الله تعالى كے ارادہ كى بناء پر تھا _

فضربنا على ء اذانهم فى الكهف سنين عددا

''عدداً '' مصدر ہے اور اس سے مراد ''معدودہ'' يا ''ذات عدد'' ہے _ ''سنين'' كى عدد كے ساتھ توصيف بعض مفسرين كى نظر ميں سالوں كى كثرت پر اشارہ ہے كيونكہ اگر سالوں كى تعداد كم ہوتى تو ضرورت نہ تھى كہ انہيں شمار كياجائے_

۳_نيند كى حالت ميں اصحاب كہف كى لمبى زندگى ،اللہ

۳۲۲

تعالى كى نشانيوں ميں سے ہے_كانوا من ء ايتنا عجباً فضربنا على ء اذانهم فى الكهف سنين عددا

۴_الله تعالى نے اصحاب كہف كى سماعت كى حس ميں تبديلى پيدا كركے انہيں نيند كى حالت ميں كئي سال غار ميں ٹھہرائے ركھا_

۵_ انسان كى سماعت كى حس كا اسكى نيند سے گہراتعلق ہے_فضربنا على ء اذانهم فى الكهف سنين عددا

''انكے كانوں پر پردہ ڈال كر'' ان كى نيند كو بيان كرنا جيسا كہ جملہ ''ضربنا ...'' ميں ہے يہ بتاتا ہے كہ نيند اور حس سماعت ميں كافى قريبى تعلق ہے_

۶_زندگى كے طبيعى اور مادى روابط اور اسباب پر الله كا ارادہ غالب ہے_فضربنا على ء اذانهم فى الكهف سنين عددا

۷_انسان كا جسمانى نظام ،نيند كى صورت ميں بغير غذا كے لمبى زندگى كرنے كى صلاحيت ركھتا ہے_فضربنا على ء اذانهم فى الكهف سنين عدداً_ سورہ كہف كى ان آيات سے يہى ظاہر ہوتا ہے كہ اصحاب كہف ان بہت سے سالوں ميں زندہ تھے' ليكن حالت خواب ميں تھے_

۸_اصحاب كہف كا كئي سالوں كى نيند ميں كھوجانے كا مقام ، غار تھا_فضربنا على ء اذانهم فى الكهف سنين عددا

اصحاب كہف:اصحاب كہف كا قصہ ۱،۲،۳،۴، ۸ ; اصحاب كہف كى دعا كا قبول ہونا ۱;اصحاب كہف كى عمر ۳;اصحاب كہف كى نيند ۱، ۳;اصحاب كہف كى نيند كا سرچشمہ ۳، ۴;اصحاب كہف كى نيند كى مدت ۲،۸;اصحاب كہف كى نيند كا مقام ۸;اصحاب كہف كے كانوں كا بھارى ہونا ۴;غار ميں اصحاب كہف ۸

الله تعالى :الله تعالى كے ارادہ كا غالب ہونا ۶;اللہ تعالى كے ارادہ كا كردار ۲;اللہ تعالى كے افعال ۱،۴

الله تعالى كى آيات: ۳

جسم:جسم كى صلاحيتيں ۷

سماعت:حس سماعت اور نيند ۵

عمر:لمبى عمر كا باعث ۷

طبيعى اسباب :طبيعى اسباب پر غالب ۶

نيند:نيند كا كردار ۷

۳۲۳

آیت ۱۲

( ثُمَّ بَعَثْنَاهُمْ لِنَعْلَمَ أَيُّ الْحِزْبَيْنِ أَحْصَى لِمَا لَبِثُوا أَمَداً )

پھر ہم نے انھيں دوبارہ اٹھايا تا كہ يہ ديكھيں كہ دونوں گروہوں ميں اپنے ٹھہرنے كى مدت كسے زيادہ معلوم ہے (۱۲)

۱_اصحاب كہف الله تعالى كے ارادہ كى بناء پر اپنى چند سالہ نيند كے بعد بيدار ہوگئے _

فضربنا على ء اذانهم فى الكهف سنين عدداً _ ثم بعثنا هم

۲_ اصحاب كہف كو نيند سے بيدار كرنے كا مقصد انكو اپنى نيند كى مدت كے حوالے سے واضح كرنا تھا_

ثم بعثنا هم لنعلم أيّ الحزبين أحصى لما لبثوا امدا

ياد رہے كہ ''لنعلم''( تاكہ ہم جان ليں )اللہ تعالى كے حوالے سے كسب علم نہيں ہے بلكہ معلوم چيز كو تحقق بخشنا ہے_ مندرجہ بالا مطلب ميں الله تعالى كے جاننے كو ''واضح كرنا'' سے تعبير كيا گيا ہے اور ''ا مد'' گزرتا وقت اور مدت كا اختتام كا معنى ديتا ہے _

اس آيت ميں ''أحصي'' كے قرينہ سے پہلا معنى مراد ہے كلمہ ''أحصي'' كے بارے ميں احتمال ہے كہ فعل ماضى ہو اور ''امدا'' اس كا مفعول كہ جس كى وجہ سے ''لمالبثوا' ' كا ''امداً'' سے تعلق ہوگا اور يہ بھى ممكن ہے كہ ''ا حصي'' اسم تفضيل ہو اور ''ا مدا'' اس كى تميز ہو_

۳_اصحاب كہف ميں اپنى نيند كى مدت كے تجزيہ كے حوالے سے دو گروہ پيدا ہوچكے تھے_أيّ الحزبين أحصى لما لبثوا

بعد والى آيات كى طرف توجہ كرتے ہوئے جو كہ اصحاب كہف كى آپس ميں گفتگو نقل كرتى ہيں _ ''قالوا لبنثا'' سے معلوم ہوتا ہے كہ وہ دو گروہوں ميں بٹ چكے تھے اور اپنى نيند كى مدت كے حوالے سے ان كى رائے ميں اختلاف تھا_

۴_عالم ہستى ميں تعجب انگيز چيزوں كا موجود ہونااللہ تعالى كے علم كے فعلى ہونے كى بناء پر ہے_

ثم بعثنهم لنعلم اى الحزبين

يہ واضح ہے كہ الله تعالى ہر چيز سے آگاہ ہے زمان

۳۲۴

ومكان كے ابعاد اس كے علم كے مد مقابل ركاوٹ نہيں ہيں _ لہذا ''لنعلم'' كا ايسا معنى ہو كہ جو اس مسلم اور عمومى قانون كے منافى نہ ہو تو ايك صورت يہ بھى ہوسكتى ہے كہ '' لنعلم '' ميں علم سے مراد الله تعالى كے علم كا فعلى ہونا ہے يعنى وہ چيز كہ جس كے متحقق ہونے كا الله كو علم تھا وہ تحقق پيدا كر گئي ہے_

اصحاب كہف :اصحاب كہف كا قصہ ۱،۳;اصحاب كہف كى بيدارى كا سرچشمہ ۱;اصحاب كہف كى بيدارى كا فلسفہ ۲;اصحاب كہف كى نيند كى مدت ۲،۳;اصحاب كہف ميں اختلاف ۳;

الله تعالى :الله تعالى كے ارادے كا كردار ۱;اللہ تعالى كے علم كے متحقق ہونے كے آثار ۴

موجودات:موجودات كى خلقت ۴

آیت ۱۳

( نَحْنُ نَقُصُّ عَلَيْكَ نَبَأَهُم بِالْحَقِّ إِنَّهُمْ فِتْيَةٌ آمَنُوا بِرَبِّهِمْ وَزِدْنَاهُمْ هُدًى )

ہم آپ كو ان كے واقعات بالكل سچے سچے بتا رہے ہيں _ يہ چند جوان تھے جو اپنے پروردگار پر ايمان لائے تھے اور ہم نے ان كى ہدايت ميں اضافہ كرديا تھا (۱۳)

۱_پيغمبر (ص) كے لئے اصحاب كہف كى داستان نقل كرنے ميں الله تعالى كا بيان قصے كہانيوں اور خرافات سے دور، حقيقت كے مطابق تھا _نحن نقص عليك نبا هم بالحق

''بالحقّ'' ہوسكتا ہے ''نقصّ'' كے متعلق ہو يا ''نبا ہم'' كے لئے قيد ہو پہلى صورت ميں آيت كا معنى يہ ہوگا كہ اصحاب كہف كے حوالے سے ہمارى بات مكمل طور پر حقيقت كے مطابق ہے اور جو كچھ ہم نقل كر رہے ہيں غير حقيقى باتوں سے مخلوط ہونے سے منزہ اور پاك ہے _

۲_اصحاب كہف كى داستان، حقيقت پر مبنى ايك واقعى داستان ہے نہ كہ محض بنايا گيا خيالى افسانہ ہے_نحن نقص عليك نبا هم بالحق مندرجہ بالا مطلب كى بناء يہ ہے كہ ''بالحق''، ''نبا ہم'' كے لئے قيد ہو يعنى يہ بتايا جارہاہے كہ اصحاب كہف كى داستان كائنات ميں واقع ہونے والى حقيقى داستان ہے نہ يہ كہ قرآن نے توحيد پرست انسانوں كے حوالے سے ايك خيالى ماڈل و نمونہ كے طور پر اسے بنايا ہے_

۳_اصحاب كہف كى داستان نقل كرنے كا ايك قابل قدر اور مفيد مقصد ہے_نحن نقص عليك نبا هم بالحق

۳۲۵

''حق '' اس چيز كو كہتے ہيں كہ جو اپنے مقام پر اور حكمت كے ساتھ ہو ( مجمع البيان) يہ كہ اصحاب كہف كى داستان كو حق كے ساتھ بيان كرنا جيسا كہ جملہ ''نقص عليك نبا ہم بالحق'' سے واضح ہے_ اس مطلب كى طرف اشارہ ہو رہا ہے كہ اس داستان كے نقل كرنے ميں ايك منطقى ہدف اور اچھى قابل قدر غرض كو ملحوظ خاطر ركھا گيا_

۴زمانہ بعثت كے لوگوں كى اصحاب كہف اور ان كى داستان كے حوالے سے غير حقيقى اور خرافات سے ملى ہوئي معلومات تھيںنحن نقص عليك نبا هم بالحق ''بالحق '' اصحاب كہف كى داستان بيان كرنے والوں كے لئے ' تعريفى قيد ہے اور يہ بيان كر رہى ہے كہ وہ غير حقيقى اور خرافات پر مشتمل چيزوں سے مخلوط كركے اس داستان كو بيان كرتے تھے

۵_الہى لوگوں كے صحيح خدوخال اور تاريخى حقيقى واقعات بيان كرنے اور لوگوں كى داستان سے ابہام دور كرنے كا قرآنى اہتمام _نحن نقص عليك نبا هم بالحق

۶_تاريخى حقائق اور حقيقى داستانوں سے فائدہ اٹھانا قرآنى روش اور طريقوں ميں سے ايك ہے_نحن نقصّ عليك نبا هم بالحق

۷_اصحاب كہف، اپنے پروردگار پر ايمان لاتے ہوئے جوانمرد لوگ اور الله تعالى كى فراوان ہدايت سے بہرہ مند تھے _

انهم فتية ء امنوا بربهم وزدناهم هدى

۸_الله تعالى كى ربوبيت كى معرفت، اصحاب كہف كے ايمان كے اسباب ميں سے تھي_امنوا بربهم

۹_جوانوں كا ايمان، قابل قدر اور خاص اہميت كا حامل ہے_انّهم فتية ء امنوا بربّهم

آيت كى اصحاب كہف كے ''فتية'' ہونے پر تاكيد شايد ان كى عمر كے حوالے سے ہو كہ اس صورت ميں اس صفت كو واضح كرنا اور فوقيت دينا جوانى كے سالوں ميں ايمان كى قدر و قيمت بيان كر رہا ہے_

۱۰_ايمان كى راہ ميں انسان كى حركت،اللہ كى وافر مقدار ميں ہدايت سے بہرہ مند ہونے كا سرچشمہ ہے_

ء امنوا بربهم وزدناهم هديً

۱۱_الله پر ايمان، حقيقى ہدايت اور بہت سے درجات پر مشتمل ہے _امنوا بربهم وزدناهم هديً

''زدناہم ہديً'' (ان كى ہدايت ميں ہم نے اضافہ كيا) كا ان كے ايمان لانے كے بعد ذكر، اس معنى كى طرف اشارہ كر رہا ہے كہ ہم نے ان كے ايمان كو استحكام بخشا ہے تو اس صورت ميں ہدايت سے مراد، ايمان كا مضبوط ہونا ہوگا_

اسلام :

۳۲۶

صدر اسلام كى تاريخ ۴;صدرا سلام ميں خرافات ۴

اصحاب كہف:اصحاب كہف كا ايمان ۷; اصحاب كہف كى الله تعالى كے بارے ميں معرفت ۸;اصحاب كہف كى جوانمردى ۷;اصحاب كہف كى داستان كى اہميت ۳;اصحاب كہف كى داستان كى حقيقت ۱،۲; اصحاب كہف كى داستان كا مقصد ۳;اصحاب كہف كى ہدايت ۷;اصحاب كہف كے ايمان كے اسباب ۸ ; اصحاب كہف كے فضائل ۷

الله تعالى :الله تعالى كى ربوبيت ۸;اللہ تعالى كى معرفت كے آثار ۸

اہميتيں : ۹

ايمان:الله تعالى پر ايمان ۱۱;ايمان كے آثار ۱۰; ايمان كے درجات ۱۱

تاريخ:تاريخ بيان كرنے كى اہميت ۵;تاريخ كے مصادر ۵

جواني:جوانى ميں ايمان كى اہميت ۹

قرآن:قرآن كا كردار۵;قرآن ميں تاريخ ۶; قرآنى تعليمات كى روش ۶

لوگ :زمانہ بعثت كے لوگ اور اصحاب كہف كا قصہ ۴

مؤمنين: ۷

ہدايت پانے والے:۷ہدايت كا پيش خيمہ ۱۰ہدايت كے موارد ۱

آیت ۱۴

( وَرَبَطْنَا عَلَى قُلُوبِهِمْ إِذْ قَامُوا فَقَالُوا رَبُّنَا رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ لَن نَّدْعُوَ مِن دُونِهِ إِلَهاً لَقَدْ قُلْنَا إِذاً شَطَطاً )

اور انكے دلوں كو مطمئن كرديا تھا اس وقت جب يہ سب يہ كہہ كر اٹھے كہ ہمارا پروردگار آسمانوں اور زمين كا مالك ہے ہم اس كے علاوہ كسى خدا كو نہ پكارديں گے كہ اس طرح ہم بے عقلى كى بات كے قائل ہوجائيں گے (۱۴)

۱_الله تعالى نے اصحاب كہف كے قيام اور حركت كے بعد ان كے دلوں كو استوار اور اطمينان سے سرشار كيا_وربطنا على قلوبهم إذ قاموا

جملہ ''ربطنا على قلوبہم'' ( ہم نے ان كے دلوں كو متصل كيا) يہ ايك تمثيل ہے _ اس سے مراد يہ ہے كہ دلوں كو اطمينان بخشا اور محكم واستوار كيا_

۳۲۷

۲_راہ توحيد ميں قيام اور عقيدہ توحيد كا اعلان، بہت با عظمت اور با وقار قدروقيمت كا حامل ہے_

وربطنا على قلوبهم إذقاموا فقالوا ربّنا ربّ السموات والارض _

قيام كے معانى ميں سے ايك معني، ''عزم اور مصمم ارادہ ہے'' _ لہذا ''قاموا ''سے مراد يہ كہ اپنے توحيدى عقيدہ پر مصمم ہوگئے'' فقالوا'' گويا اسى عقيدہ كا اعلان ہے_

۳_الله تعالى كى خاطر قيام اور اقداركا دفاع، محكم روحى اور قلبى طاقت كا محتاج ہے_وربطنا على قلوبهم إذ قاموا

۴_الله تعالى كى راہ ميں جنگ كرنے كے لئے روحى اور قلبى قدرت وطاقت اس كى (اللہ كي) طرف سے توحید پرست قيام كرنے والے كے لئے ايك عنايت ہے_ء امنوا بربهم وربطنا على قلوبهم إذ قاموا

۵_راہ توحيد ميں الله تعالى كى خاطر قيام، الہى تائيدوں اور اس كى معنوى عنايات كا موجب ہے_وربطنا على قلوبهم إذ قاموا

۶_ايمان حقيقي، عقيدہ توحيد كو دوام بخشنے كى راہ ميں زحمت وكوشش كا موجب ہے_ء امنوا بربهم إذ قاموا فقالوا ربّنا

۷_تمام موجودات پر الله واحد كى ربوبيت كا اعلان اور اسكے غير كى عبادت سے بيزاري، اصحاب كہف كا اعلان اور انكے قيام كا مركزى نكتہ تھا _فقالوا ربّنا ربّ السموات والارض لن تدعوا من دونه إلهاً _

۸_اصحاب كہف كا معاشرتى ماحول، شرك سے آلودہ ماحول تھا اور اظہار توحيد كے لئے غير مناسب تھا_

وربطنا على قلوبهم إذ قاموا فقالوا

چنانچہ اگر اصحاب كہف كے اظہار نظر كے ليے ماحول مناسب ہوتا تو انہيں قيام كى ضرورت نہ تھى اور نہ ہى الله تعالى كى خصوصى امدادوں (ربطنا ...)كى ضرورت تھي_

۹_فقط انسانوں اور كائنات كا پروردگار، حق عبادت ركھتا ہے_ربّناربّ السموات والارض

۱۰_انسانوں اور كائنات پر ربوبيت آپس ميں ملى ہوئي اور جدا نہ ہونے والى ہے_

ربّنا ربّ السموات والارض لن ندعوا من دونه_

اصحاب كہف نے الله تعالى كى كائنات پر ربوبيت كا علم ركھتے ہوئے اپنے رب كو بھى ''ربّنا'' كے بيان سے پكارا يعنياسے ہى زمين اور آسمانوں كا رب سمجھا اور ان دونوں ميں جدائي كو ناحق جانا اور يہ جملہ كہہ كر اپنى بات كى تاكيد كى _''لقد قلنا إذاً شططا''

۳۲۸

۱۱_ربوبيت ميں توحيد، عبادت ميں توحيد اور توحيد پرستى كا تقاضا كرتى ہے_

ربّنا ربّ السموات والارض لن ندعوا من دونه إلهاً _

اصحاب كہف كے استدلال ميں ''إلہ'' (معبود) كى وحدت اور ''ربّ'' كى وحدانيت ميں جدائي ناپذير تلازم ،و اضح معلوم ہوتا ہے _ وہ حرف ''لن'' لا كر كہ جو ہميشہ كے لئے نفى كرتا ہے _ ''ربّ السموات والارض'' كے علاوہ ہر چيز كے معبود ہونے كى نفى كرتے تھے _

۱۲_كائنات، بہت سے آسمانوں كا مركب ہے_رب السموات والارض

۱۳_آسمانوں اور زمين ( كائنات) كے امور كى تدبير، الله تعالى كے ہاتھ ميں ہے _رب السموات والارض

۱۴_اصحاب كہف كى گہرى فكراور توحيدى تحريك ان پر بہت زيادہ الہى ہدايت كى وجہ سے تھي_زدنهم هديً وربطنا على قلوبهم إذقاموا فقالوا ربّنا ربّ السموات والارض ''اذقاموا'' جملات ''زدنہم ہدى و ربطنا ...'' كے لئے ظرف ہے_

۱۵_غير خدا كى ربوبيت اور الوہيت پر عقيدہ، حق وحقيقت سے بہت دور ايك فكر ہے_لن ندعوا من دونه إلهاً لقد قلنا إذاً شططا ''شطط'' حق سے دور اور افراط ميں پڑنے كے معنى ميں ہے_

۱۶_حق وعدالت كے ترازو پر عقائد كو محكم كرنے اور ہر قسم كے باطل كى طرف ميلان پيدا كرنے سے پرہيز كرنا ضرورى ہے _لن ندعوا من دونه إلهاً لقد قلنا إذاً شططا

آيت مباركہ اور اصحاب كہف كى گفتگو ميں باطل كى طرف ميلان اور حق سے دور ہر بات كى مذمت كى گئي ہے يہ بات حقيقت ميں عقائد كے انتخاب ميں معيار پيش كر رہى ہے_

۱۷_''عن أبى جعفر (ع) فى قوله عزّوجلّ: لن ندعوا من دونه إلهاً لقد قلنا إذاً شططاً_ يعنى جوراً على الله إن قلنا إنّ له شريكاً _(۱) امام باقر (ع) سے الله تعالى كى كلام :''لن ندعوا من دونه إلهاً لقد قلنا إذاً شططاً'' كے بارے ميں روايت ہوئي ہے كہ آيت سے مراد يہ ہے كہ اگر يہ كہيں اس كا كوئي شريك ہے تو يہ الله پر ظلم ہے_

آسمان :آسمانوں كى تعداد ۱۲;آسمانوں كا ربّ ۱۳

اصحاب كہف: اصحاب كہف كا شرك سے مقابلہ ۷; اصحاب كہف كاشعار ۷ ;اصحاب كہف كا قصہ ۸; اصحاب كہف كى

____________________

۱) تفسير قمى ج۲ ص ۳۴، نورالثقلين ج ۳، ص ۲۵۱ ، ح ۳۴_

۳۲۹

تحريك كے آثار ۱;اصحاب كہف كى تحريك كے اسباب۱۴; اصحاب كہف كى توحيد ربوبيت ۷;اصحاب كہف كى توحيد كے آثار ۱۴;اصحاب كہف كى ہدايت كے آثار ۱۴;اصحاب كہف كے دل كے اطمينان كا سرچشمہ ۱;اصحاب كہف كے زمانہ كا معاشرہ ۸;اصحاب كہف كے زمانہ ميں شرك ۸

الله تعالى :الله تعالى پر ظلم ۱۷;اللہ تعالى كى حمايتوں كا با پيش خيمہ ۵;اللہ تعالى كى ربوبيت ۱۳;اللہ تعالى كى نعمتيں ۴;اللہ تعالى كے افعال ۱

الله تعالى كى راہ ميں تحريك :الله تعالى كى راہ ميں تحريك كى اہميت ۲;اللہ الله تعالى كى راہ ميں تحريك كى شرائط ۳;تعالى كى راہ ميں تحريك كے آثار ۵

انسان :انسان كا ربّ ۱۰

ايمان :ايمان كے آثار ۶

باطل :باطل سے دورى كى اہميت ۱۶

توحید :توحيد ربوبيت كے آثار ۱۱;توحيد ربوبيت كے اسباب ۱۱;توحيد عبادى ۹;توحيد كا باعث ۶;

توحيد كى تبليغ كى اہميت ۲;ربوبيت ميں توحید ۱۰

خوبياں :۲خوبيوں كے دفاع كا باعث ۳

روايت : ۱۷زمين :زمين كا رب ّ ۱۳

شرك:شرك كا رد ۱۵;شرك كا ظلم ۱۷

ضرورتيں :قلبى اطمينان كى ضرورت ۳

عقيدہ :باطل عقيدہ ۱۵;عقيدہ كى بنياديں ۱۶; عقيدہ كى حقانيت ۱۶;غير خدا كى ربوبيت كے بارے ميں عقيدہ۱۵

مجاہدين :مجاہدين پر نعمات ۴;مجاہدين كا روحى استحكام ۴

معبوديت :معبوديت كا معيار ۹

موحدين :موحدين پر نعمات ۴;موحدين كا روحى استحكام ۴

نعمت:اطمينان قلب جيسى نعمت ۴;نعمت كا باعث ۵

۳۳۰

آیت ۱۵

( هَؤُلَاء قَوْمُنَا اتَّخَذُوا مِن دُونِهِ آلِهَةً لَّوْلَا يَأْتُونَ عَلَيْهِم بِسُلْطَانٍ بَيِّنٍ فَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَى عَلَى اللَّهِ كَذِباً )

يہ ہمارى قوم ہے جس نے خدا كو چھوڑكر دوسرے خدا اختيار كر لئے ہيں آخر يہ لوگ ان خداؤں كے لئے كوئي واضح دليل كيوں نہيں لاتے _ پھر اس سے زيادہ ظالم كون ہے جو پروردگار پر افترا كرے اور اس كے خلاف الزام لگائے (۱۵)

۱_اصحاب كہف كا معاشرہ، ايك مشرك اور بہت سے معبودوں پر عقيدہ ركھنے والا معاشرہ تھا _

هو لاء قومنا اتخذوا من دونه ا لهة

۲_اصحاب كہف، اپنے معاشرہ كے لوگوں كے شرك اور عقائد ميں منحرف ہونے سے پريشان اور دلى طور پر رنجيدہ تھے_

هو لاء قومنا اتخذوا من دونه ا لهة

جملہ ''ہو لائ ...'' كا انداز اصحاب كہف كے اپنے زمانے كے لوگوں كى گمراہى پر افسوس و رنج كے اظہار كو بيان كر رہاہے_

۳_حقيقى توحيد پرست لوگ، لوگوں كے شرك اور عقائد ميں انحراف كے مد مقابل خاموش نہيں رہ سكتے_

ربّنا رب السموات ...هو لاء قومنا اتخذوا من دونه ا لهة

الله تعالى نے اصحاب كہف كا حقيقى توحيد پرست لوگوں كے عنوان سے تعارف كروايا اور ان كے حالات وصفات كے بيان ميں ان كے اصل توحيد كے اقرار كے بعد ان كا اپنے معاشرہ كے لوگوں كى طرف متوجہ ہونا اور لوگوں كى گمراہى پر انكا افسوس كرنا بيان كيا ہے_

۴_اجتماعى فضا اور معاشرتى جبر ،سماج كے رنگ ميں رنگنے كى وضاحت كے لئے عذر كے طور پر قبول نہيں ہونگے_

هو لاء قومنا اتخذوا من دونه ا لهة

اصحاب كہف كے كفر سے بھرے ہوئے ماحول ميں ان كے توحيد اور ايمان كى طرف ميلان كو بيان كرنا اس نكتہ كى طرف اشارہ ہے كہ انسان كے لئے ممكن ہے كہ ماحول كے رنگ ميں نہ رنگے بلكہ عمومى فضا كے خلاف راہ حق ميں قدم اٹھائے_

۵_اصحاب كہف كا معاشرہ اپنے شرك سے آلودہ عقائد پر كسى قسم كى دليل و برہان نہيں ركھتا تھا _

هو لاء قومنا لولا يا تون عليهم بسلطان بيّن _

۳۳۱

۶_اصحاب كہف كى نظر ميں اپنے معاشرہ كى سب سے بڑى مشكل ان كا عقيدہ ميں غير منطقى اور كمزور افكار ركھنا تھا_

اتخذوا من دونه ا لهة لولا يا تون عليهم بسلطان بيّن

۷_شرك ايك غير منطقى مقصودہے اور ہر قسم كى دليل وبرہان سے خالى ہے _

هو لاء قومنا اتخذوا من دونه إلهة لولا يا تون عليهم بسلطان بيّن

۸_اصحاب كہف كى توحيدى معرفت ايك گہرى اور يقينى و روشن دلائل پر مشتمل معرفت ہے_

اتخذوا من دونه ا لهة لولا يا تون عليهم بسلطان بيّن

يہ كہ اصحاب كہف نے اپنے زمانے كے لوگوں كى سطحى فكر ركھنے اور غير منطقى ہونے پر مذمت كى ہے اس سے معلوم ہوتاہے كہ وہ اپنے عقائد ميں برہان ركھتے تھے_

۹_ضرورى ہے كہ عقائد واضح اور محكم دلائل پر استوار ہوں _لولا يا تون عليهم بسلطان بيّن

۱۰_الله تعالى پر جھوٹ باندھنا سب سے بڑا ظلم ہے_فمن أظلم ممن افترى على الله كذبا

۱۱_الله تعالى پر جھوٹ باندھنا بہت بڑا گنا ہ ہے اور اس پر جھوت باندھنے والے سب سے بڑے ظالم لوگ ہيں _

فمن أظلم ممن افترى على الله كذبا

۱۲_شرك بہت بڑا گناہ ہے اور مشرك ظالم ترين لوگ ہيں _اتخذوا من دونه ء الهة فمن أظلم ممن افترى على الله كذبا

۱۳_الله تعالى كو شريك ركھنے والا سمجھنا ،ايك جھوٹا وہم اور اس كى ذات پر جھوٹ باندھنا ہے_

فمن أظلم ممن افترى على الله كذبا

۱۴_اصحاب كہف كا معاشرہ، عقل وشعور ركھنے والى مخلوقات كو اپنا معبود سمجھتے تھے اور ان كى عبادت كرتے تھے_

لولايا تون عليهم بسلطان بيّن

ضمير ''ہم'' كا معمولاً استعمال ان مقامات پر ہوتا ہے كہ جہاں اسكا مرجع ايسا گروہ ہو جو شعور ركھتا ہو تو يہاں ''ا لھة'' سے مراد جو كہ ''ہم'' ضمير كا مرجع ہے' بشر يا فرشتوں يا ان جيسى مخلوقات كى جنس سے معبود ہيں _

اصحاب كہف:

۳۳۲

اصحاب كہف كا عقيدہ ۸;اصحاب كہف كا قصہ ۱،۲;اصحاب كہف كى توحيد ۸;اصحاب كہف كے رنج كے اسباب ۲;اصحاب كہف كے زمانے كا معاشرہ ۱، ۱۴;اصحاب كہف كے زمانے كے معاشرہ كا عقيدہ ۵،۶;اصحاب كہف كے زمانے كے معاشرہ كى مشكلات ۶; اصحاب كہف كے زمانہ ميں شرك ۱،۲،۵; اصحاب كہف كے غم كے اسباب ۲

الله تعالى :الله تعالى پر ظلم ۱۰;اللہ تعالى كے ساتھ شرك ۱۳الله تعالى پر جھوٹ باندھنے والے :الله تعالى پر جھوٹ باندھنے والوں كا ظلم ۱۱

بت پرستي:اصحاب كہف كى تاريخ ۱۴;اصحاب كہف كے زمانہ ميں بت پرستى ۱۴

جھوٹ باندھنا:الله پر جھوٹ باندھنا ۱۰، ۱۳

شرك :شرك كا غير منطقى ہونا ۷

ظالمين : ۱۱،۱۲ظلم :سب سے بڑا ظلم ۱۰

عذر:ناقابل قبول عذر ۴

عقيدہ :باطل عقيدہ ۱۳;عقيدہ كى اساس ۹;عقيدہ ميں برہان ۸;عقيدہ ميں برہان كى اہميت ۶، ۹;

گناہان كبيرہ : ۱۱،۱۲

لوگ:ظالم ترين لوگ ۱۱، ۱۲

مشركين :مشركين كا ظلم ۱۲;مشركين كا غير منطقى ہونا ۵

معاشرہ:معاشرہ سے اثر لينا ۴;مشرك معاشرہ ۱

موّحدين :موحدين كا ذمہ دارى قبول كرنا ۳;موحدين كا شرك كے خلاف جنگ كرنا ۳

آیت ۱۶

( وَإِذِ اعْتَزَلْتُمُوهُمْ وَمَا يَعْبُدُونَ إِلَّا اللَّهَ فَأْوُوا إِلَى الْكَهْفِ يَنشُرْ لَكُمْ رَبُّكُم مِّن رَّحمته ويُهَيِّئْ لَكُم مِّنْ أَمْرِكُم مِّرْفَقاً )

او رجب تم نے ان سے اور خدا كے علاوہ ان كے تمام معبودوں سے عليحدگى اختيار كرلى ہے تو اب غار ميں پناہ لے لو تمھارا پروردگار تمھارے لئے اپنى رحمت كا دامن پھيلادے گا اور اپنے حكم سے آسانيوں كا سامان فراہم كردے گا (۱۶)

۱_اصحاب كہف، كافر معاشرہ كى طرف سے خطرہ ميں تھے اور وہ انكا مقابلہ كرنے كے لئے كافى حد تك

۳۳۳

طاقت بھى نہ ركھتے تھے_واذ اعتزلتموهم وما يعبدون الاّ اللّه فا وُا إلى الكهف

اصحاب كہف كا اپنے معاشرہ سے كنارہ كشى اختيار كرنا بتا تا ہے كہ وہ معاشرہ اور مشركين كى طرف سے دبائو ميں تھے_

۲_اصحاب كہف ميں سے بعض نے بعض كو غار ميں جانے كا مشورہ ديا _واذ اعتزلتموهم وما يعبدون الاّ الله فا وُا إلى الكهف

۳_اصحاب كہف نے مشركين سے جان چھڑانے كے لئے ايك غار كو اپنے لئے منتخب كيا _فاو إلى الكهف

اصحاب كہف كا غار ميں جانا ظاہرى طور پر سپاہيوں اور تعاقب كرنے والوں كى نگاہوں سے پوشيدہ ہونے كى بناء پر تھا_

۴_اصحاب كہف نے اپنے ايمان كى حفاظت كى خاطر مجبوراً شرك آلود معاشرے سے كنارہ كشى اختيار كر لي_واذ اعتزلتموهم وما يعبدون الاّ الله فا وُا إلى الكهف''و مايعبدون إلّا الله '' كى طرف توجہ كرنے سے معلوم ہوتا ہے كہ اصحاب كہف كا كنارہ كشى اختيار كرنا اپنے ايمان وعقيدہ كى حفاظت كى خاطر تھا_

۵_كفر وشرك كے ماحول سے عقيدہ كى حفاظت كى خاطر ہجرت كا ضرورى ہونا_واذ اعتزلتموهم فا وُا إلى الكهف

اصحاب كہف كا شرك آلودہ معاشرہ اور مشركين سے كنارہ كشى اختيار كرنے كا بيان درحقيقت موحدين اور مو منين كے ليے نمونہ كا بيان اور نصيحت ہے كہ وقت تعارض ايسے معاشرہ ميں رہنے كے بجائے ايمان كى حفاظت كو ترجيح دينى چاہئے اور كفر كے ماحول سے ہجرت كرنى چاہئے_

۶_اصحاب كہف نے شرك كى حكومت اور مشرك ماحول ميں آسودہ زندگى پر سخت اور پر مشقت زندگى كو توحيد كى ہمراہى ميں ترجيح دى _واذ اعتزلتموهم وما يعبدون الاّ الله فا وُا إلى الكهف

۷_ايمان اور توحيد كے ساتھ پر مشقت زندگى ،شرك آلود آسائش والى زندگى پر ترجيح ركھتى ہے_

واذ اعتزلتموهم وما يعبدون الاّ الله فا وُا إلى الكهف

۸_اصحاب كہف كو شرك كى حكومت اور مشرك معاشرہ سے ہجرت كرنے كى صورت ميں الہى رحمت كے بيان پر اطمينان تھا_فا وُا إلى الكهف ينشرلكم ربكم من رحمته

فعل ''ينشر'' امر كے جواب ميں ہے اور شرط مقدر كى جزاء ہے يعنى ''ان تا وا إلى الكهف ينشر '' اسكا مطلب يہ ہے كہ ہجرت كى صورت ميں رحمت الہى حتمى ہے_

۹_ايمان، توحيد اور اچھائيوں كى حفاظت كى راہ ميں

۳۳۴

كوشش كرنے والوں پر الله تعالى كى خاص رحمت نازل ہوگي_واذا اعتزلتموهم و فا وُا ...ينشرلكم ربّكم من رحمته

۱۰_اصحاب كہف كے انگيزہ تحريك كا محور اور آخرى ہدف ،اللہ تھا_واذ اعتزلتموهم وما يعبدون الاّ الله ينشرلكم ربكم الله تعالى كے علاوہ ہر معبود كى عبادت سے اصحاب كہف كا كنارہ كشى اختيار كرنا اور الله تعالى كى رحمت اور امداد پر دل باندھنا مندرجہ بالا مطلب كو بيان كر رہا ہے_

۱۱_اصحاب كہف اس توحيدى حركت كى مشكلات اور پيچيدگياں حل كرنے كے لئے الله تعالى كا سہارا ليئے ہوئے تھے_

ويهيّى لكم من أمركم مرفقا

تھية ( يھيّى كا مصدر) فراہم كرنے اور آمادہ كرنے كے معنى ميں ہے اور ''مرفق'' اس چيز كو كہتے ہيں كہ اس كى مدد سے كام ہوجاتا ہے _''من أمركم'' ميں من ابتدا كے معنى ميں استعمال ہوا ہے اور ممكن ہے كہ بدل كا معنى بيان كر رہا ہو كہ اس صورت ميں جملہ كا معنى يہ ہوگا ''وہ تمھارے كام كے عوض ميں تمھيں مدد فراہم كرے گا''_

۱۲_اصحاب كہف اپنى توحید اور توحيدى تحريك كو دوام بخشنے كے لئے ضرورى اسباب كے فراہم ہونے پر مطمئن تھے_

ويهيّى لكم من أمركم مرفقا

۱۳_الله تعالى اپنے عقيدہ توحيد پر محكم ركھنے كے لئے مھاجر توحيد پرست كو مناسب امداد فراہم كرنے والاہے_

ويهيّى لكم من أمركم مرفقا

اصحاب كہف:اصحاب كہف اور مشركين ۳;اصحاب كہف كا اطمينان ۸،۱۲;اصحاب كہف كا ايمان ۴، ۶; اصحاب كہف كا بھروسہ ۱۱;اصحاب كہف كا پناہ لينا ۲، ۳;اصحاب كہف كا ضيصف ہونا ۱; اصحاب كہف كا قصہ ۱، ۲، ۳،۴،۶، ۱۲;اصحاب كہف كا كنارہ كشى اختيار كرنا ۴،۶;اصحاب كہف كا نطريہ ۸;اصحاب كہف كو اپنے زمانے كے معاشرہ دھمكياں ۱;اصحاب كہف كو دھمكي۱; اصحاب كہف كا كے تجويز ۲;اصحاب كہف كى تحريك ۱۲; اصحاب كہف كى تحريك كا انگيزہ ۱۰;اصحاب كہف كى تحريك كے مقاصد ۱۰;اصحاب كہف كى توحيد ۶، ۱۲; اصحاب كہف كى مشكلات ۶،۱۱;غار ميں اصحاب كہف ۳

الله تعالى :الله تعالى كى امداديں ۱۳;اللہ تعالى كى رحمت كا باعث ۹;اللہ تعالى كى رحمت كے اسباب ۸;اللہ تعالى كے افعال ۱۳

اميد ركھنے والے:رحمت پر اميد ركھنے والے ۸

ايمان :ايمان كى اہميت ۷;ايمان كى حفاظت كى اہميت ۴،

۳۳۵

۹;ايمان كى قدروقيمت ۷

توحيد :توحيد كى اہميت ۷، ۹;توحيد كى قدر و قيمت ۷

خوبياں :خوبيوں كى حفاظت كى اہميت ۹

رحمت :رحمت كے شامل حال افراد ۹

زندگي:اہميت والى زندگى ۷;زندگى كابے قدر وا ہميت ۷

شرك:شرك سے اعراض كرنے والے ۴

عقيدہ:عقيدہ كى حفاظت كى اہميت ۵

موحدين :مہاجر موحدين كا مدد گار ہونا_ ۱۳

ہجرت:دارالكفر سے ہجرت ۵;مشرك معاشرہ سے ہجرت ۵

آیت ۱۷

( وَتَرَى الشَّمْسَ إِذَا طَلَعَت تَّزَاوَرُ عَن كَهْفِهِمْ ذَاتَ الْيَمِينِ وَإِذَا غَرَبَت تَّقْرِضُهُمْ ذَاتَ الشِّمَالِ وَهُمْ فِي فَجْوَةٍ مِّنْهُ ذَلِكَ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ مَن يَهْدِ اللَّهُ فَهُوَ الْمُهْتَدِ وَمَن يُضْلِلْ فَلَن تَجِدَ لَهُ وَلِيّاً مُّرْشِداً )

اور تم ديكھوگے كہ آفتاب جب طلوع كرتا ہے تو ان كے غار سے داہنى طرف كترا كر نكل جاتا ہے اور جب ڈوبتا ہے تو بائيں طرف جھك كر نكل جاتا ہے اور وہ وسيع مقام پر آرام كر رہے ہيں _ يہ اللہ كى نشانيوں ميں سے ايك نشانى ہے جس كو خدا ہدايت ديدے وہى ہدايت يافتہ ہے اور جس كو وہ گمراہى ميں چھوڑدے اس كے لئے كوئي راہنما اور سرپرست نہ پاؤگے (۱۷)

۱_اصحاب كہف كى غار كچھ اس طرح تھى كہ صبح سورج اس كى دائيں طرف اور عصر كے وقت اس كى بائيں طرف سے چمكتا تھا _وترى الشمس إذا طلعت تزاور عن كهفهم ذات اليمين وإذا غربت تقرضهم ذات الشمال

''تزاور'' انحراف اور ميلان پيدا كرنے كے معنى ميں ہے_(لسان العرب) تو اس صورت ميں عبارت ''إذاطلعت تزاور عن كہفہم ...'' سے مراد يہ ہوگا كہ سورج وقت طلوع غار كے دائيں جانب ميلان پيدا كرتا تھا'''قرض''كاٹنے كے معنى ميں ہے_تو اس صورت ميں جملہ ''وإذا غربت تقرضہم ذات الشمال'' يعنى سورج غروب ہونے كے وقت ان كے بائيں جانب

۳۳۶

سے گزر جاتا تھا_

۲_اصحاب كہف كى غار كا دھانہ جنوب غرب كى سمت كى طرف تھا _

وترى الشمس إذا طلعت تزاور عن كهفهم ذات اليمين وإذا غربت تقرضهم ذات الشمال_

اصحاب كہف كى غار شمال كى آدھى سمت ميں واقع تھي_ تو مندرجہ ذيل موارد كى بناء پر غار كا دھانہ جنوب مغرب سمت ميں تھا_۱ دائيں اور بائيں اس شخص كے حوالے سے ديكھاجائے گا كہ جو غار ميں دروازہ كى طرف منہ كيئے ہو_يہاں ''ذات اليمين'' ، ''تزاور'' كے لئے ظرف ہے_ تو اس صورت ميں ''تزاور'' سے مراد يہ ہوگا كہ سورج غار كى بائيں جانب سے طلوع اور دائيں طرف كو حركت كرتا ہوگا تو اس صورت ميں غروب كے قريب فقط سورج كى روشنى غار ميں چمكتى ہوگي_

۳_غروب كے وقت سورج كى كچھ شعاعيں غار كے اندر چمكتى تھيں _

إذا طلعت تزور عن كهفهم وإذا غربت تقرضهم ذات الشمال

سورج كے طلوع وغروب كے وقت اصحاب كہف پر اس كے چمكنے كے حوالے سے دو مختلف تعبيريں بيان ہوئي ہيں طلوع كے وقت غار پر سورج كى روشنى ہوتى تھى اور غروب كے وقت اصحاب كہف پر روشنى پڑتى تھى _ (تقرضہم)

۴_اصحاب كہف كى غار كھلى فضا پر مشتمل تھى _وهم فى فجوة منه

۵_اصحاب كہف غار كے وسيع حصہ ميں ٹھہرے ہوئے تھے _وهم فى فجوة منه

۶_غار ميں اصحاب كہف كے بدن سورج كى سيدھى روشنى پڑنے سے محفوظ تھے _

تزاور عن كهفهم ذات اليمين تقرضهم ذات الشمال وهم فى فجوة منه

''فجوة'' سے مراد ايسا وسيع مكان اورفضا ہے جو دو چيزوں كے درميان ہو، كہا گيا ہے كہ اصحاب كہف كے آرام كرنے كے مقام كو ''فجوة'' اور غار كو وسيع فضا قرار دينا اور اسے سورج كى چمكنے كے بيان كے بعد ذكر كرنا يوں ظاہر كر رہا ہے كہ انكے بدنوں كا سورج كى مستقيماَ روشنى پڑنے سے محفوظ ہونے پر اشارہ ہو رہا ہے_

۷_اصحاب كہف كا پر امن اور وسيع پناہ گاہ پانا ان پر الله تعالى كى رحمت اور ہدايت كا ايك نمونہ ہے_

ينشرلكم ربكم من رحمته وهم فى فجوة منه

۸_اصحاب كہف كى غار و آرام گاہ كى جغرافيہ كے حوالہ سے خاص شان اور اس پر سورج كى روشنى كا مخصوص انداز سے پڑنا الله تعالى كى نشانيوں ميں سے ہے_ذالك من ء ايات الله

۳۳۷

''ذالك'' اسكا مشار اليہ آيت ميں بيان شدہ وہ مطالب ہيں كہ جو غار كے جغرافيہ كے حوالے سے اور اس ميں اصحاب كہف كے آرام كرنے كے انداز اور ديگر خصوصيات كى تشريح كر رہے ہيں _

۹_اصحاب كہف كاايسى خاص قسم كى غار كى طرف راہنمائي پانا كہ جس نے سالہا سال انكے بدنوں كو صحيح وسالم ركھا' الله تعالى كى نشانيوں ميں سے تھا_وترى الشمس ذلك من ء ايات الله

''ذلك'' اصحاب كہف كى غار اور اس كى خصوصيات كى طرف اشارہ كر رہا ہے_ اور ان تمام چيزوں كا الہى نشانى ہونا شايد اس حوالے سے ہو كہ الله تعالى نے ان كے بدنوں كى حفاظت اور ان كے جسموں كو سالہا سال صحيح و سالم ركھنے كے لئے ايسى غار كى طرف انہيں راہنمائي كى جو اس پروگرام كے حوالے سے طبيعى طورسے ايسى بہترين خصوصيات پر مشتمل تھي_

۱۰_حقيقى ہدايت، فقط الله تعالى كى ہدايت سے بہرہ مندى كى صورت ميں ميسر ہے _من يهدالله فهوالمهتد

۱۱_انسان كا الہى آيات كے ذريعے ہدايت سے بہرہ مند ہونا، فقط اس كى طرف سے توفيق بخشنے كى صورت ميں ہے_

ذلك من آيات الله من يهدالله فهوالمهتد

۱۲_اصحاب كہف، الله تعالى كى ہدايت سے بہرہ مند گروہ تھے _

فا وا إلى الكهف ينشرلكم ربكم من رحمته من يهد الله فهوالمهتد

۱۳_اللہ تعالى كى نشانيوں كا مطالعہ، اس كى ہدايت تك پہنچنے كا پيش خيمہ ہے _ذلك من ء ايات الله من يهد الله فهو المهتد

۱۴_جسے الله تعالى گمراہ كردے كوئي مددگار اور راہنما اسے فائدہ نہيں پہنچا سكے گا_ومن يضلل فلن تجدله وليّاً مرشدا

اس آيت ميں ''ولي'' مددگار كے معنى ميں اور ''مرشد'' راہنما اور ہدايت كرنے والے كے معنى ميں ہے_

۱۵_انسان كا ہدايت پانا اور گمراہ ہونا، الله تعالى كے ارادہ كى بناء پر ہے _

من يهدالله فهوالمهتد ومن يضلل فلن تجد له وليّاً مرشدا

۱۶_اللہ تعالى كے ارادہ كے مد مقابل كوئي طاقت بھى نہ اثر ركھنے والى ہے اور نہ كارساز ہے_

من يهدالله ومن يضلل فلن تجد له ولياً ومرشدا

۱۷_اللہ تعالى كے كسى كو گمراہ كرنے كے ارادہ كى

۳۳۸

صورت ميں پيغمبر (ص) بھى اس كى ہدايت كا كوئي راستہ نہيں ڈھونڈسكتے _ومن يضلل فلن تجد له ولياً مرشدا

۱۸_الله تعالى كى آيت سے غفلت ،انسان كى گمراہى كا موجب ہے _

ذلك من ايات الله ومن يضلل فلن تجد له ولياً مرشدا

آنحضرت (ص) :آنحضرت (ص) كى ہدايت كى محدوديت ۱۷

الله تعالى كى آيات:الله تعالى كى آيات سے دورى كے آثار ۱۸;اللہ تعالى كى آيات كے ساتھ ہدايت ۱۱;اللہ تعالى كى آيات كے مطالعہ كے آثار ۱۳

اصحاب كہف:اصحاب كہف پر رحمت ۷;اصحاب كہف كا بدن ۶; اصحاب كہف كا قصہ ۵،۶; اصحاب كہف كى غار پر سورج كى چمك ۱،۳،۶،۸ ; اصحاب كہف كى غار صبح كے وقت ۱;اصحاب كہف كى غار غروب كے وقت ۱،۳; اصحاب كہف كى غار كى جغرافيائي كيفيت ۱،۲،۳،۴،۸ ;اصحاب كہف كى غار كي

وسعت ۴،۷;اصحاب كہف كى ہدايت ۷،۹، ۱۲ ;اصحاب كہف كے فضائل ۱۲;غار ميں اصحاب كہف۵،۹;غار ميں اصحاب كہف كا امن۷

الله تعالى :الله تعالى كى رحمت كى نشانياں ۷;اللہ تعالى كى توفيقات كاكردار ۱۱;اللہ تعالى كى ہدايت كے آثار۱۰;اللہ تعالى كے ارادہ كا غلبہ ۱۶;اللہ تعالى كے ارادہ كا كردار ۱۵;اللہ تعالى كے ارادہ كے آثار ۱۷;اللہ تعالى كے گمراہ كرنے كى خصوصيات ۱۴،۱۷;

جبر واختيار : ۱۵

گمراہ لوگ:گمراہ لوگوں كا مددگار نہ ہونا ۴گمراہى :گمراہى كا باعث ۱۸;گمراہى كى بنياد ۱۵

موجودات :موجودات كا عاجز ہونا ۱۶

ہدايت پانے والے : ۱۲ہدايت :

ہدايت كا باعث ۱۳، ;ہدايت كى اساس ۱۰، ۱۱، ۱۵

۳۳۹

آیت ۱۸

( وَتَحْسَبُهُمْ أَيْقَاظاً وَهُمْ رُقُودٌ وَنُقَلِّبُهُمْ ذَاتَ الْيَمِينِ وَذَاتَ الشِّمَالِ وَكَلْبُهُم بَاسِطٌ ذِرَاعَيْهِ بِالْوَصِيدِ لَوِ اطَّلَعْتَ عَلَيْهِمْ لَوَلَّيْتَ مِنْهُمْ فِرَاراً وَلَمُلِئْتَ مِنْهُمْ رُعْباً )

اور تمھارا خيال ہے كہ وہ جاگ رہے ہيں حالانكہ وہ عالم خواب ميں ہيں اور ہم انھيں داہنے بائيں كروٹ بدلوار ہے ہيں اور ان كا كتّا ڈيوڑھى پردونوں ہاتھ پھيلائے ڈٹا ہوا ہے اگر تم ان كى كيفيت پر مطلع ہوجاتے تو الٹے پاؤں بھاگ نكلتے اور تمھارے دل ميں دہشت سماجاتى (۱۸)

۱_اصحاب كہف، دشمن كے خطرے سے محفوظ ہونے كے احساس كے ساتھ سوگئے _وهم رقود

۲_اصحاب كہف كا سونا اس انداز سے تھا كہ ہر ديكھنے والاا نہيں بيدار گمان كرتا _وتحسبهم ايقاظاً وهم رقود

''يقظ'' بيدار شخص كو كہتے ہيں اور ايقاظ اس كى جمع ہے_ ''رقود'' ،''راقد'' كى جمع ہے اور ''راقد'' سے مراد سويا ہوا شخص ہے_

۳_اصحاب كہف كا بدن اور تمام اعضاء كو سونے كى تمام تر مدت ميں نہ كوئي نقصان پہنچا نہ ديكھنے كى حد تك ان ميں تبديلى واقع ہوئي _وتحسبهم أيقاظا وهم رقود

جملہ ''تحسبہم ...'' كا معنى يہ ہے كہ اگر كوئي ديكھنے والا سوئے ہوئے اصحاب كہف كى طرف نظر ڈالے تو انہيں بكھرے ہوئے جسموں كى حالت ميں ديكھے گا بلكہ انہيں سويا ہوا بھى خيال نہ كرے گا يعنى وہ اسے بيدار نظر آئيں گے جو معمول كے مطابق اپنى زندگى گزار رہے ہيں _

۳۴۰