تفسير راہنما جلد ۱۰

تفسير راہنما 0%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 945

تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 945
مشاہدے: 202124
ڈاؤنلوڈ: 2176


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 945 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 202124 / ڈاؤنلوڈ: 2176
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 10

مؤلف:
اردو

۴_الله تعالى ، اصحاب كہف كے جسموں كو سونے كى مدت ميں دائيں بائيں كروٹ لينے كے لئے حركت ديتا رہا _

ونقلّبهم ذات اليمين وذات الشمال

۵_اصحاب كہف كا دائيں اور بائيں جانب كروٹ لياجانا، ان كے جسمانى خطرات سے بچنے كے اسباب ميں سے تھا_

ونقلّبهم ذات اليمين وذات الشمال

''ونقلّب'' كى نسبت اس جملہ ''نقلّبهم '' ميں الله تعالى كى طرف يہ بتا رہى ہے كہ يہ تبديلى الله تعالى كے الطاف ميں سے تھي_ اصحاب كہف كے سونے كے بعد كے بيان كے بعد يہ نكتہ بيان كرنا ہوسكتا ہے انكے جسموں كے صحيح وسالم رہنے كے بعض اسباب كو بيان كر رہا ہو_

۶_ غار ميں آرام كے وقت اصحاب كہف كے پاس ايك كتا بھى تھا_وكلبهم باسط ذراعيه بالوصيد

۷_اصحاب كہف كا كتا، ان كے سونے كى اس لمبى مدت كے دوران اپنے دونوں ہاتھ پھيلائے ہوئے غار كى چوكھٹ پر سويا رہا _وكلبهم باسط ذراعيه بالوصيد ''وصيد'' سے مراد چوكھٹ ہے_

۸_اصحاب كہف كا كتا بھى اصحاب كہف كى مانند كامل طور پر صحيح وسالم تھا _

ونقلّبهم ذات اليمين وذات الشمال وكلبهم باسط ذراعيه بالوصيد

۹_اصحاب كہف كے كتے كا جسم ان كے سونے كى لمبى مدت ميں حركت ميں نہيں تھا_ يعنى دائيں اور بائيں كروٹ نہيں ليتا تھا _ونقلبهم ذات اليمين وذات الشمال وكلبهم باسط ذراعيه بالوصيد

۱۰_اصحاب كہف كا كتا، اس شرك و گمراہ معاشرہ پر فضيلت ركھتا تھا_وكلبهم باسط ذراعيه بالوصيد

اصحاب كہف كے كتے كا ذكر اور اس كى حالت كى تصوير كشى بلكہ بعد والى آيت ميں اس كا اصحاب كہف كے گروہ ميں شمار كرنا'' رابعہم كلبہم ...'' ان لوگوں پر اعتراض ہے كہ جنہوں نے اصحاب كہف كى مدد نہ كى اور نہ ان كے ساتھ چلے گويا كتے كى حدتك بھى نہ پہنچ سكے_

۱۱_كتے كو ہمراہ ركھنا اور بعض مقامات پر اس كى حفاظت جائز ہے _وكلبهم باسط ذراعيه بالوصيد

۱۲_ انسانى تاريخ ميں كتے كا گھر ركھنا اور انسان كا اس سے فائدہ لينا قديم الايام سے چلا آرہا ہے_

وكلبهم باسط ذراعيه بالوصيد

۱۳_اصحاب كہف غار ميں اس انداز سے پڑے ہوئے تھے كہ اگر كوئي ادھر آنكلے تو ان كى طرف سے خطرہ محسوس كرے اور فرار ہوجائے_لو اطلعت عليهم لوليت منهم فرارا

۳۴۱

بعد والى آيت ميں جملہ''لبثنا يومإوبعض يوم ...'' كہ ان كے جسم ميں خاص تبديلى واقع نہ ہونے كو بتارہا ہے يہ قرينہ ہوسكتا ہے كہ ان كا چہرہ خوفناك نہيں ہوا تھا بلكہ ان كے غار ميں پڑے ہونے كى كيفيت نے ان كے منظر كو بارعب بناديا تھا_

۱۴_اصحاب كہف، كا منظر بارعب اور ديكھنے والوں كو بہت زيادہ خوف اور وحشت ميں مبتلا كرنے والا تھا _

لواطلعت عليهم لملئت منهم رعبا

۱۵_اصحاب كہف كے بيدار ہونے كے احساس كا انكے منظر كو وحشت ناك بنانے ميں عمدہ كردار _

وتحسبهم أيقاطاً لملئت منهم رعبا

۱۶_اصحاب كہف كے سونے كى حالت ميں انكا خوف ميں مبتلا كرنے والا منظر، ان كى حفاظت كے لئے الہى وسيلہ تھا_

ونقلّبهم لواطلعت عليهم لوليت منهم فراراً ولملئت منهم رعبا

''نقلبهم'' ميں ضمير فاعلى اس بات پر قرينہ ہے كہ اصحاب كہف كے لئے مذكورہ تمام خصوصيات ان پر الله تعالى كى طرف سے عنايت ولطف تھا مقام كى مناسب سے سمجھا جاسكتا ہے كہ اس الطاف الہى كا مقصد، ان كى خطرات اور ضرر سے حفاظت تھا_

۱۷_اصحاب كہف كے سونے كى جگہ لوگوں كى آنكھوں سے پنہان تھى اور كوئي اسے نہيں جانتا تھا_لواطلعت عليهم

''لواطلعت ...'' ميں حرف ''لو'' امتناع كے لئے ہے جو كہ اطلاع كے ميسّر نہ ہونے پر دلالت كر رہا ہے_

۱۸_الله تعالى ، اس جہان كے امور كو اسباب وعلل كے ذريعہ انجام ديتا ہے_

وتحسبهم أيقاظاً وهم رقود و نقلبهم ...ولملئت منهم رعبا

الله تعالى اصحاب كہف كى حفاظت كے لئے جسموں كو پہلو پہلو بدلتا رہا اور ان كے ظاہرى منظر كو بيدارلوگوں كى مانند يا رعب قرار ديا، خداوند عالم كو ان اسباب طبيعى كى احتياج نہ ہونے كے باوجود انكا استعمال، الله تعالى كى اسباب وعلل كے كردار كو استعمال كرنے كى سنت كو واضح كر رہا ہے_

۱۹_عن أبى جعفر (ع) فى قول الله : '' لوليت منهم فراراً ولملئت منهم رعباً''_ قال: ''إن ذلك لم يعن به النبى (ص) لكنّه حالهم التى هم عليها (۱) امام باقر (ع) سے الله تعالى كى اس كلام''لوليّت منهم فراراً ولملئت منهم رعباً'' كے بارے ميں نقل ہوا ہے كہ آپ نے فرمايا بے شك اس آيت ميں پيغمبر اكرم (ص) مقصود نہيں ہيں اور مراد

____________________

۱)_ تفسير عياشى _ ج ۲، ص ۳۲۴_ ح ۱۲_ نورالثقلين ج ۳ _ص ۲۵۱_ ح ۳۷_

۳۴۲

يہاں ايسى حالت كى تصوير كشى كرنا ہے كہ جس حال ميں اصحاب كہف تھے _

۲۰_عن الصادق (ع) فى قصه أصحاب الكهف أنّه قال : لهم فى كلّ سنة نقلتان ينامون سنة أشهر على جنوبهم اليمنى وسته أشهر على جنوبهم اليسري .(۱)

امام صادق (ع) سے اصحاب كہف كے قصہ كے حوالے سے روايت نقل ہوئي ہے كہ آپ (ع) نے فرمايا: وہ سال ميں دو مرتبہ پہلو بدلتے تھے چھ ماہ دائيں پہلو پر اور چھ ماہ بائيں پہلو پر سوتے تھے ...''

احكام: ۱۱

اصحاب كہف:اصحاب كہف سے فرار ۱۳; اصحاب كہف كا امن ميں ہونا ۱;اصحاب كہف كا بدن ۴; اصحاب كہف كا قصہ ۱، ۲، ۳، ۴، ۵،۶، ۷، ۸، ۹، ۱۳، ۱۴، ۱۵،۱۷،۱۹،۲۰ ; اصحاب كہف كا كتا ۶،۷،۹ ; اصحاب كہف كى حفاظت ۱۶; اصحاب كہف كى غار كى خصوصيات ۱۷; اصحاب كہف كى نيند ۱،۳،۴، ۵;اصحاب كہف كى نيند كى خصوصيات ۲،۱۳،۱۵ ۱۶، ۲۰; اصحاب كہف كے بدن كا سالم ہونا ۳، ۵;

اصحاب كہف كے بدن كى گردش ۴;اصحاب كہف كے كتے كا سالم ہونا ۸;اصحاب كہف كے كتے كى فضيلت ۱۰;غار ميں اصحاب كہف ۱۳

الله تعالى :الله تعالى كا ارادہ كا جارى ہونے كے مقامات ۱۸;اللہ تعالى كے افعال ۴، ۱۸

خوف:اصحاب كہف سے خوف ۱۳،۱۴،۱۵،۱۶ ، ۱۹

روايت: ۱۹،۲۰

طبيعى اسباب:طبيعى اسباب كا كردار ۱۸

كتا:كتا پالنے كى تاريخ ۱۲;كتے كا پالنا۱۱;كتے كے احكام ۱۱

گمراہ لوگ:گمراہ لوگوں كى بہ وقتي۱۰

مشركين:مشركين كى بہ وقتي۱۰

نظام علل : ۱۸

____________________

۱)_ تفسير قمى _ ج ۲،ص ۳۳_ نورالثقلين ج ۳، ص ۲۴۸_ح ۲۹_

۳۴۳

آیت ۱۹

( وَكَذَلِكَ بَعَثْنَاهُمْ لِيَتَسَاءلُوا بَيْنَهُمْ قَالَ قَائِلٌ مِّنْهُمْ كَمْ لَبِثْتُمْ قَالُوا لَبِثْنَا يَوْماً أَوْ بَعْضَ يَوْمٍ قَالُوا رَبُّكُمْ أَعْلَمُ بِمَا لَبِثْتُمْ فَابْعَثُوا أَحَدَكُم بِوَرِقِكُمْ هَذِهِ إِلَى الْمَدِينَةِ فَلْيَنظُرْ أَيُّهَا أَزْكَى طَعَاماً فَلْيَأْتِكُم بِرِزْقٍ مِّنْهُ وَلْيَتَلَطَّفْ وَلَا يُشْعِرَنَّ بِكُمْ أَحَداً )

اور اسى طرح ہم نے انھيں دوبارہ زندہ كيا تا كہ آپس ميں ايك دوسرے سے سوال كريں تو ايك نے كہا كہ تم نے كتنى مدت توقف كيا ہے تو سب نے كہا كہ ايك دن يا اس كا ايك حصّہ، ان لوگوں نے كہا كہ تمھارا پروردگار اس مدت سے بہتر باخبر ہے اب تم اپنے سكے دے كر كسى كو شہر كى طرف بھيجو وہ ديكھے كہ كون سا كھانا بہتر ہے اور پھر تمھارے لئے رزق كا سامان فراہم كرے اور وہ آہستہ جائے اور كسى كو تمھارے بارے ميں خبر نہ ہونے پائے (۱۹)

۱_اصحاب كہف كا نيند سے بيدار ہونے كا واقعہ، حيرت انگيز اور الله تعالى كى تدبير و ارادہ كے تحت تھا _

وكذلك بعثنا هم

''بعث'' اور بيدار كرنے كى نسبت الله تعالى كى طرف دينا مندرجہ بالا نكتہ كو بيان كر رہى ہے _

۲_اس طويل مدت ميں اصحاب كہف كى حيرت انگيز نيند اور ان كے جسموں كا صحيح وسالم رہنے كى مانند انكى نيند سے بيداري، الله تعالى كى آيت ونشانى ہے _وكذلك بعثناهم

''ذلك '' كامشاراَ اليہ كہ اصحاب كہف كے بعث اور بيدار ہونے كو جس سے تشبيہ دى گئي ہے_ ان كى طويل نيند اور اس طويل نيند ميں انكے صحيح وسالم رہنے كے اقدامات ہيں سے مورد نظرجہت تشبيہ جيسا كہ آيت نمبر ۱۷ ''ذلك من آيات الله من يہدالله فہوالمہتد'' سے معلوم ہوتى ہے يہ واقعات اس بات پر دليل اور نشانى ہيں كہ الله تعالى كى ہدايت بخش امداديں توحيد پرستوں كے لئے ہيں _

۳_اصحاب كہف كو بيدار كرنے سے انہيں آپس ميں ايك دوسرے سے اپنى نيند كے بارے ميں سوالات كرنے كا مناسب موقع فراہم ہوا_بعثنا هم ليتساء لوا

۳۴۴

''ليتساء لوا'' ميں ''لام'' بيدار كرنے كے سبب كو بيان كررہا ہے_ اصحاب كہف كے نيند ميں جانے اور بيدار كرنے كا مقصد جيساكہ آيت ۱۱، ۱۲ جو كہ آيت ۱۰ پر متفرغ ہيں سے ظاہر ہوتا ہے اس رحمت اور كمال كا عطا كرنا تھا كہ جس كى اصحاب كہف نے درخواست كى تھى لہذا ضرورى تھا كہ الله تعالى انہيں نيند سے بيدار كرتا تاكہ پوچھ گچھ و غيرہ كرنے سے انہيں اپنے اوپر گذرنے والے واقعات كا علم ہو تا اورا للہ تعالى كى معرفت ميں انہيں كمال حاصل ہوتا_

۴_اصحاب كہف كے بيدار ہونے كے وقت، ان كا ماحول ان ميں سے ايك كے مبہوت ہونے اور گذرے زمان كو جاننے كے لئے دوسروں كے تجسس اور تبادلہ نظر كا باعث بنا _قال قائل منهم كم لبثتم

۵_اصحاب كہف كى نيند ان ميں سے بعض كے نزديك ايك دن اس سے بھى كم وقت پر مشتمل تھي_

قالوا لبثنا يوماً أو بعض يوم

حرف''او'' ترديد كے لئے ہے اور ''يوماً او بعض يوم'' ميں ترديد كى وجہ يہ تھى كہ يہ بات كہنے والے سورج كو ديكھتے ہوئے ترديد ميں پڑگئے كہ كہا ايك رات ان پر گذر گئي ہے كہ جس كے نتيجہ ميں وہ يك دن و رات سوئے ہيں يا وہى دن ہے كہ جس ميں انہيں نيند آگئي تو اس بناء پر كلمہ ''يوماً'' سے مراد ايك دن ورات ہوگا' سوائے غروب سے پہلے كى چند ساعات كہ دن كے ہر لمحہ كو انكى نيند كے شروع كا لمحہ تصور كياجاسكتا ہے_

۶_اصحاب كہف كى بيدارى كے بعد ان كى جسمانى كيفيت اس زمانے كى حالت كے ساتھ كہ جب وہ نيند ميں چلے گئے تھے مختلف نہ تھي_قالوا لبثنا يوماً اوبعض يوم

۷_ تمام اصحاب كہف كى بيدارى ايك ہى وقت ہوئي جب دن كا كچھ باقى رہ گيا تھا _

قالوا لبثنا يوماَ اوبعض ...فابعثوا أحدكم

اصحاب كہف كى اپنى نيند كى مدت كے بارے ميں گفتگو اور ان كے شہر سے غذالانے كے پروگرام سے مندرجہ بالا نكتہ معلوم ہوتا ہے_

۸_اصحاب كہف، اپنى نيند كى دقيق مدت معلوم كرنے سے عاجزتھے_

قالوا لبثنا يوماً أو بعض يوم قالوا ربّكم ا علم بما لبثتم

۹_اصحاب كہف ميں سے بعض لوگ ،اپنى نيند كى مدت كو مشخص كرنے سے عجز كا اعتراف كرتے ہوئے اسكے كم ہونے كو درست نہيں سمجھتے تھے اور نيند كے بارے ميں گفتگو كو بے فائدہ قرار ديتے ہوئے انہوں نے كہا كہ فقط الله تعالى ہى اس

۳۴۵

كے صحيح وقت سے آگاہ ہے_قالوا ربكم أعلم بمالبثتم

كلمہ ''ربكم'' اس بات پر قرينہ ہے كہ جملہ ''ربكم اعلم'' كہنے والے وہ افراد نہيں تھے جنہوں نے كہا :''لبثنا يوماً ...''كيونكہ اس صورت كے علاوہ ''ربنا'' كہنا مناسب تھا درحقيقت انہوں نے الله كے آگاہ ہونے كو بيان كركے اپنے ساتھيوں كے اس اندازے''لبثنا يوماً أو بعض يوم'' كو غلط قرا رديا _

۱۰_الله تعالى ، جہان كے واقعات سے سب سے زيادہ آگاہ ہے _ربّكم أعلم بمالبثتم

جملہ ''ربكم أعلم '' سے مراد الله تعالى كے علم كا ان لوگون كے علم سے برتر ہونا ہے كہ جنہوں نے كہا : ''لبثنا ...'' اور اس علم كو اجمالاً واضح كيا كيونكہ نيند كى مدت كے كم ہونے ميں وہ ترديد نہيں ركھتے تھے_ ليكن اس كى صحيح مقدار كے اظہار ميں متردد تھے_ يہ بھى ممكن ہے كہ كلمہ ''اعلم'' معنى تفصيل ميں استعمال نہ ہوا ہو بلكہ جملہ ''ربكم ...'' كا معنى يہ ہو كہ ا للہ تعالى تمہارى نيند كى مدت كو جانتا ہے تم نہيں جانتے ہو_

۱۱_اصحاب كہف ،سات افراد سے كم نہ تھے_قال قائل ...قالوا لبثنا قالوا ربكم أعلم

جمع كا صيغہ عربى زبان ميں كم از كم تين افراد پر دلالت كرتا ہے_ آيت شريفہ ميں دو گروہوں نے آپس ميں بات كى ہے_''قالوا لبثنا'' ، 'قالوا ربكم'' اور ايك شخص بعنوان ''قائل'' ذكر ہوا ہے لہذا يہ سب كم ازكم سات افراد تھے_

۱۲_اصحاب كہف، ذہانت اور فكرى لحاظ سے يكساں نہيں تھے_قالوا لبثنا قالوا ربّكم أعلم

بعض اصحاب كہف كااجمال نظر پر اكتفاء كرنا اور اس كے مطابق جواب دينا اور دوسرے گروہ كا ان كے جواب ميں شك كرنا نيز ان كے كلام ميں اور الله تعالى كے علم كى برترى كا پيش ہونا پہلے گروہ كى نسبت انكى برترى پر دلالت كرتا ہے_

۱۳_الله تعالى كے علم كى برتري، تمام اہل علم پر اسكى ربوبيت كا لازمہ ہے_ربّكم أعلم

۱۴_بے فائدہ ابحاث سے پرہيز اور ا س كا علم الله تعالى پر چھوڑنے كى ضرورت _ربكم أعلم بما لبثتم

۱۵_اصحاب كہف اپنى طولانى نيند سے بيدار ہونے كے بعد بھوك محسوس كرنے لگے _

فابعثوا أحدكم بورقكم أزكى طعام

۱۶_اصحاب كہف نے بيدار ہونے كے بعديہ پروگرام بنايا كہ وہ غار ميں ہى رہيں اور فقط اپنے ميں سے ايك آدمى كو غذا لانے كے لئے شہر روانہ

۳۴۶

كريں _فابعثوا ا حدكم بورقكم هذه إلى المدينه

۱۷_ اصحاب كہف كا غار كى طرف بڑھنا ناگہانى اور غذا ودوسرى ضروريات كى چارہ جوئي كيے بغير تھا_

فابعثوا ا حدكم بورقكم

۱۸_اصحاب كہف اپنى نيند كے غير معمولى ہونے كى طرف متوجہ نہ ہوئے حتّى كہ ان كے ذہنوں ميں ايسا احتمال بھى نہ آيا _فابعثوا احدكم بورقكم

۱۹_اصحاب كہف كى غار، ان كے رہائشى شہر سے كچھ فاصلہ پر واقع تھي_فابعثوا احدكم بورقكم هذه إلى المدينه

''المدينہ'' ميں الف و لام عہد ہے _ اصحاب كہف كا پہچانے نہ جانے پر اصرار بتا رہاہے كہ يہ شہر وہ شہر تھا كہ جسميں وہ زندگى بسر كرتے تھے اور اس چيز سے ڈرتے تھے كہ كہيں دشمن كى نظروں ميں نہ آجائيں _

۲۰_الله تعالى پر بھروسہ ركھتے ہوئے اسباب و وسائل سے فائدہ اٹھانے ميں كوئي حرج نہيں ہے_فابعثوا ا حدكم بورقكم

جس طرح كہ آيت ۱۶ بيان كررہى ہے كہ اصحاب كہف غار ميں داخل ہونے كے وقت الله تعالى كى رحمت اور اپنى مشكلات كے دور ہونے ميں اس كى امداد پر اطمينان ركھے ہوئے تھے ليكن اس كے باوجود اپنے ساتھ سكّے لائے ہوئے تھے اور ان نكے ذريعے كچھ خريدنے اور اپنى ضروريات كو پورا كرنے كا ارادہ ركھے ہوئے تھے_لہذا كہاجاسكتا ہے كہ الله تعالى پر اعتماد كرنے كا مطلب يہ نہيں كہ انسان مادى وسائل كو ترك كردے_

۲۱_اصحاب كہف كى طويل نيند كے بعد ان كا حافظہ ، فكر و عزم كى طاقت اور اعضائے ہاضمہ باقى اور صحےح وسالم تھے_

فابعثوا ا حدكم بورقكم

۲۲_خريدار كى جانب سے وكالت جائز ہے _فابعثوا ا حدكم بورقكم

جملہ ''فابعثوا ...'' اگر چہ اصحاب كہف كا كلام ہے اور پيغمبروں سے ہٹ كر عام لوگوں كى گفتگو حكم شرعى كے استنباط كے لئے فائدہ مند نہيں ہے_ ليكن بات كو قرآن مجيد ميں ان كى تعريف ومدح كے عنوان سے بيان كيا جانا اس كے جواز اور صحےح ہونے كو بيان كر رہا ہے_

۲۳_اصحاب كہف كے معاشرہ ميں اقتصادى معاملات ميں سكہ اور چاندى كے سكّے كا رواج تھا_بورقكم هذه

''ورق'' چاندى اور درہم ( چاندى كے سكے ) كو كہاجاتاہے_ (مصباح)

۲۴_جنس اور مال كى مقدار كا مشخص نہ ہونا، وكالت كے صحيح ہونے سے مانع نہيں ہے _فابعثوا فليا تكم برزق منه

۳۴۷

۲۵_اصحاب كہف آپس ميں مكمل توافق اور گہرے تعلقات ركھتے تھے _بورقكم هذه

''ورقكم'' ميں سكہ سرمايہ كى تمام افراد كى طرف نسبت، مندرجہ بالا نكتہ كيلئے حاكى ہے_

۲۶_مواسات اور اموال ميں مل جل كر فائدہ اٹھانا الہى لوگوں كے پسنديدہ اوصاف ميں سے ہے_بورقكم هذه

۲۷_اصحاب كہف نے جن سكّوں كو غذا لانے كے لئے منتخب كيا يہ وہ چاندى كے سكّے تھے جوغار ميں داخل ہونے كے زمانہ ميں ان كے ساتھ تھے_بورقكم هذه

''ہذہ'' سے اس چيز كى طر ف اشارہ ہے كہ جو موجود اور معلوم ہو كہاجاتا ہے كہ اصحاب كہف كا معمول كے مطابق پروگرام بنانا بتا تا ہے كہ سكہ كى جنس ميں بھى تبديلى واقع نہيں ہوئي تھي_

۲۸_غذا بيچنے والى بہت سى دوكانوں كو چيك كرنا اور ان ميں سے پاكيزہ اور مناسب غذا كا انتخاب ، اصحاب كہف كى اپنے خصوصى نمائندہ سے فرمائش تھي_فلينظر أيّها أزكى طعام ''زكاة'' (''ازكى '' كا مصدر) ''طہارت'' اور ''صلاح'' كے معنى ميں ہے (لسان العرب)''ايّھا'' ميں ضمير كا مرجع ''المدينہ'' ہے اور اس سے مراد (طريقہ استخدام كے ساتھ) شہرمدينہ كے مكانات ہيں

۲۹_پاكيزہ ترين غذائوں سے غذا كھانے ميں پابند رہنا توحيد پرستوں كى زندگى كا پسنديدہ اور مرغوب قانون ہے_

فلينظر ايّها أزكى طعام

۳۰_اصحاب كہف نے اپنے خصوصى نمائندہ سے چاہا كہ غذا خريدتے وقت ان كے كھانے كى مقدار پر اكتفاء كرے _فليا تكم برزق منه ''رزق'' سے مراد وہ كھانا ہے جو كھاياجاسكے_ (مفردات راغب)

''منہ'' ميں ابتداء ياء تبعيض كے لئے ہے اور جملہ ''فليا تكم برزق منہ'' كا معنى يہ ہے كہ اس قدر غذا خريدى جائے جسے يہ افراد كھاليں اور ان كے استعمال كى مقدار كے مطابق ہو_

۳۱_بيچنے والوں كے ساتھ شائستہ اور نرم رويہ اختيار كرنے اور ان كى تجسس كى حس نہ ابھارنا ' اصحاب كہف كى اپنے خصوصى نمائندے كو نصيحت_وليتلطّف''تلطّف'' سے مراد نرمى ہے _(مصباح) جملہ ''ليتلّف ...'' كا جملہ ''لايشعرنّ '' سے رابط يہ نكتہ بتلا تا ہے كہ بيچنے والوں كے ساتھ نرم رويہ ان كا اصحاب كہف كے وجود سے آگاہ ہونے سے مانع ہے_

۳۲_شہر كے رہنے والوں ميں سے كوئي بھى غار ميں رہنے والوں كے مخفى مقام سے آگاہ نہ ہونے پائے اصحاب كہف كى اپنے نمائندہ كو خصوصى تاكيد تھي_ولا يشعرنّ بكم احد

۳۴۸

۳۳_اصحاب كہف، لوگوں سے اپنے مخفى مقام سے آگاہ ہونے كے بارے ميں پريشان اور خوف زدہ تھے _لہذا وہ پہلے ہى سے اس چيز كے ظاہر ہونے كو روكنے كے لئے كوشش كر رہے تھے_ولايشعرنّ بكم احد

۳۴_احتمالى خطرات كے جاننے اور ان كا مقابلہ كرنے اور دشمنوں كى طرف سے ضرر سے بچنے كے لئے كوشش كرنا ضرورى ہے_ولا يشعرنّ بكم احد

۲۵_مؤمنين كى راز داري، دشمن كے مد مقابل دفاعى امن كے حوالے سے اہم اصول ہيں _ولا يشعرن بكم احد

۳۶_ذمہ دارى لينے والوں كو ان كے عہد اور معاشرتى مقام كے حوالے سے درپيش خطائيں اور خطرات سے آگاہ كرنے كاضرورى ہونا _وليتلطّف ولا يشعرنّ بكم احداً

احكام: ۲۲، ۲۴

اصحاب كہف:اصحاب كہف كا اتحاد ۲۵;اصحاب كہف كا اقرار ۹;اصحاب كہف كا بدن ۵، ۲۱;اصحاب كہف كا بيدار ہونا ۱۵، ۲۱;اصحاب كہف كا پناہ لينا ۱۷;اصحاب كہف كى حيرت انگيز نيند ۲;اصحاب كہف كا خوف۳۳; اصحاب كہف كا سالم ہونا ۲;اصحاب كہف كا سكہ ۲۸;اصحاب كہف كا عجز ۸ ; اصحاب كہف كا غار كے ظاہر كرنے سے منع كرنا ۳۳;اصحاب كہف كا غذا مہيا كرنا ۱۶، ۱۷، ۲۸، ۳۰ ; اصحاب كہف كا قصہ۳،،۵ ،۶،۷،۸،۹ ،۱۵ ، ۱۶ ،۱۷ ،۱۸،۲۱، ۲۵، ۲۷ ،۲۸،۳۰، ۱ ۳، ۳۳ ; اصحاب كہف كا نمايندہ ۱۶;اصحاب كہف كى استعداد ميں فرق ۱۲;اصحاب كہف كى بھوك ۱۵;اصحاب كہف كى بيدارى كا وقت ۷; اصحاب كہف كى پريشانى ۳۳;اصحاب كہف كى پوچھ گچھ ۳; اصحاب كہف كى تعداد ۱۱; اصحاب كہف كا حيرت انگيز بيدار ہونا ۱، ۲; اصحاب كہف كى دوستى ۲۵;اصحاب كہف كى رائے ۵، ۹; اصحاب كہف كى فكرى طاقت ۲۱; اصحاب كہف كى نصےحتيں ۳۱، ۳۲ ;اصحاب كہف كى نيند ۳، ۱۸;اصحاب كہف كے بيدار ہوتے وقت حيران ہونا ۴;اصحاب كہف كے تقاضے ۲۸ ، ۳۰;اصحاب كہف كے زمانہ ميں رائج سكہ ۲۳;اصحاب كہف كے غار كا جغرافيائي محل وقوع ۱۹;اصحاب كہف كے نمائندہ كو نصيحت ۳۱ ، ۳۲ ;اصحاب كہف كے نمائندہ كى ذمہ دارى ۲۸

الله تعالى :الله تعالى كا ارادہ ۱;اللہ تعالى كا علم ۱۰;اللہ تعالى كى ربوبيت ۱;اللہ تعالى كى ربوبيت كا پيش خيمہ ۱۳;اللہ تعالى كے ساتھ خاص چيزيں ۱۰;اللہ تعالى كے علم كے آثار ۱۳//الله تعالى كى آيات : ۲//بھروسہ :الله پر بھروسہ ۲۰

بيع:بيع ميں وكالت ۲۲، ۲۴;بيع كے احكام ۲۲

۳۴۹

پيسہ:پيسے كى تاريخ۲۳

خطرہ:خطرے كى پيشگوئي كرنے كى اہميت ۳۴

دشمن:دشمن سے جنگ كرنے كا اصول ۳۵;دشمن كى سازش كا مقابلہ كرنا ۳۴;دشمن كے مدمقابل تيارى ۳۴

رازداري:رازدارى كى اہميت ۳۵

ذمہ دار:ذمہ دار لوگوں كو خبردار ۳۶

صفات:پسنديدہ صفات ۲۶

طبيعى اسباب:طبيعى اسباب سے فائدہ اٹھانا ۲۰

عسكرى تيارى :عسكرى تيارى كى اہميت ۳۴

عمل:پسنديدہ عمل ۲۹

غذا :پاكيزہ غذا كى اہميت ۲۹

غلطياں :غلطياں جاننے كى اہميت ۳۶

مؤمنين :مؤمنين كى راز دارى ۳۵

مباحثہ:فضول مباحثہ سے دورى ۱۴;مباحثہ كے آداب ۱۴

مواسات:مواسات كى اہميت ۲۶

وكالت:جائز وكالت ۲۲;وكالت كے احكام ۲۲، ۲۴

آیت ۲۰

( إِنَّهُمْ إِن يَظْهَرُوا عَلَيْكُمْ يَرْجُمُوكُمْ أَوْ يُعِيدُوكُمْ فِي مِلَّتِهِمْ وَلَن تُفْلِحُوا إِذاً أَبَداً )

يہ اگرتمھارے بارے ميں باخبر ہوگئے تو تمھيں سنگسار كرديں گے يا تمھيں بھى اپنے مذہب كى طرف پلٹاليں گے اور اس طرح تم كبھى نجات نہ پاسكو گے (۲۰)

۱_اصحاب كہف، اپنے آپ كو كفار كے ہاتھوں قيدي ہوجانے كى صورت ميں سنگسار ہوتا ياآئين شرك كو قبول كرنے پرمجبورہوتا ديكھ رہے تھے_انّهم ان يظهروا عليكم يرجموكم أو يعيدوكم فى ملّتهم

۳۵۰

''ملّة'' سے مراد دين اور آئين ہے اور جملہ''يعيدوكم فى ملّتهم'' يعنى ''تمہيں اپنے دين او ر آئين كى طرف پلٹاديں گے''_

۲_اصحاب كہف كے زمانہ ميں شرك كے آئين سے منہ پھيرنے كى سزا سنگسار ہونا تھا_إنّهم ان يظهروا عليكم يرجموكم

''رجم'' كے ذكر شدہ معانى ميں ايك معنى سنگسار كرنا ہے_

۳_اصحاب كہف كے زمانہ ميں مشركين، توحيد پرستوں كے شرك كى طرف مكمل طور پر پلٹنے كى صورت ميں ان كى سزا كو نظر انداز كرديتے _يرجموكم أو يعيدوكم فى ملّتهم اصل ميں فعل ''يعيدوكم '' كے لئے حرف ''الي'' كو استعمال كرنا چاہيے ليكن اس كى جگہ حرف ''في'' كا آنا بتا رہا ہے كہ اگراصحاب كہف مكمل طور پر شرك اختيار كرليں اور شرك كے خلاف كوئي بات يا فعل انجام نہ ديں تو مشركين انہيں سنگسار كرنے سے چشم پوشى كرليں گے _

۴_توحيد پرستوں كو چاہيے كہ اپنے آپ كو ايسے ماحول يا حالات سے دوچار نہ كريں كہ وہ پھر اپنے ايمان كى حفاظت پر قادر نہ ہوں _أنّهم إن يظهروا عليكم يعيدوكم فى ملتهم

۵_ہر ايسے قدم اٹھانے سے پرہيز ضرورى ہے كہ جو انسان كے كفار و مشركين كے جال ميں پھنسنے كا باعث ہو _وليتلطّف ولا يشعرنّ بكم احداً إنهم إن يظهروا عليكم جملہ ''إنهم ان يظهروا '' اصحاب كہف كى ان نصيحتوں كے لئے علت ہے كہ جو پچھلى آيت ميں ذكر ہوئيں ہيں انہوں نے كفار كے ہاتھوں قيد ہونے سے بچنے كے لئے اپنے نمائندہ كو نصيحت كى كہ نرم رويہّ اختيار كرنا اور راز كو فاش نہ كرنا_

۶_اصحاب كہف كا معاشرہ، اپنے باطل عقائد كے دفاع ميں متعصب اور شدت سے عمل كرنے والا تھا_

إنّهم إن يظهروا عليكم يرجموكم أو يعيدوكم فى ملّتهم

۷_اصحاب كہف كى زندگى كے زمانہ ميں ايك ظالم اور آمرانہ حكومت تھى _إنّهم إن يظهروا عليكم يرجموكم أو يعيدوكم فى ملّتهم

۸_مشركين، كبھى بھى فلاح نہ پاسكيں گے_ولن تفلحوا إذاً أبدا

۹_اپنے اختيار سے كيے گئے كاموں كے نتيجہ ميں ايسے مرحلہ تك پہنچنا كہ شرك كو قبول كرنے پر مجبور ہوجائے يہ كاميابى كے لئے مانع ہے_اويعيدوكم فى ملّتهم ولن تفلحوا إذاً أبدا يہ تو واضح ہے كہ انسان اضطرارى حالت ميں شرك كا اظہار كرسكتا ہے _ ليكن اصحاب كہف اسے شرك اختيار كرنے كا جواز نہيں جانتے تھے كيونكہ وہ ايسے اضطراركى بات كر رہے تھے كہ جو ممكن تھاان كے اپنے افراد كى بے احتياطى كى وجہ سے حاصل ہو_

۳۵۱

۱۰_اصحاب كہف، كفار كے ہاتھوں پكڑے جانے كى صورت ميں اپنے سنگسار ہونے كے آئين شرك كے قبول كرنے پر ترجيح ديتے تھے_يرجموكم أو يعيدوكم فى ملّتهم ولن تفلحوا إذاً أبدا

جملہ ''ولن تفلحوا ...'' كا ''يعيدوكم'' سے رابطہ يہ بتا رہا ہے كہ اصحاب كہف فقط شرك اختيار كرنے اور اپنى قوم كے دين كى طرف پلٹنے كو كاميابى كى راہ ميں ركاوٹ سمجھتے تھے جبكہ سنگسار ہونے كى صورت ميں ان كا يہ نظريہ نہيں تھا_

۱۱_اصحاب كہف، مشركين كے دين كو مجبورى سے قبول كرنے كى صورت ميں اپنے ليے شرك سے فرار كى تمام راہوں كو مسدود ديكھ رہے تھے_أو يعيدوكم فى ملتهم ولن تفلحوا إذاً ابدا

يہاں ''فلاح'' سے مراد مقام كى مناسبت سے شرك سے رہائي و نجات ہے_

۱۲_اصحاب كہف،ارتداد اور دوبارہ شرك كى طرف پلٹنے كو بہت بڑا گناہ اور سعادت جاودانى كے لئے ركاوٹ سمجھتے تھے _

أو يعيدوكم فى ملّتهم ولن تفلحوا إذاً ابدا

۱۳_اصحاب كہف، اپنى نيند كى مدت سے مكمل طور پر بے خبر تھے_إنهم إن يظهروا ولن تفلحوا إذاً أبدا

واضح سى بات ہے كہ اگر اصحاب كہف اپنى نيند كے زمانے سے چند صديوں كے گزرنے كا احتمال ركھتے تو يقينا انقلاب زمانہ كا بھى احتمال ركھتے اور اجتماعى صورت حال اپنے زمانے كى صورت حال جيسا فرض نہ كرتے_

۱۴_مرتدين، ہميشہ كے لئے فلاح سے محروم ہيں _ا و يعيدوكم فى ملّتهم ولن تفلحوا إذاً أبدا

۱۵_فلاح، صرف الله واحد پر ايمان ركھنے كى صورت ميں ہے_ا و يعيدوكم فى ملّتهم ولن تفلحوا إذاً أبدا

ارتداد:ارتداد كے آثار ۱۲

اصحاب كہف:اصحاب كہف اور ارتداد ۳;اصحاب كہف اور شرك ۱۱،۱۲;اصحاب كہف كا ايمان ۱۰; اصحاب كہف كا شرك كى طرف مجبور كيا جانا ،۱; اصحاب كہف كا قصہ ۱،۳، ۱۰،۱۱ ،۱۲ ، ۱۳ ; اصحاب كہف كى بے خبرى ۱۳;اصحاب كہف كى پيشگوئي ۱۱;اصحاب كہف كى رائے ۱،۱۲ ; اصحاب كہف كى سعادت سے مانع ۱۲; اصحاب كہف كى معافى كى شرائط ۳;اصحاب كہف كى نيندكى مدت ۱۳; اصحاب كہف كے زمانہ ميں باطل عيقدہ ۱۶; اصحاب كہف كے زمانہ ميں توحيد پرستوں كى سزا ۲۵;اصحاب كہف كے زمانہ ميں شرك كى مخالفت كى سزا ۲;اصحاب كہف كے زمانہ كے لوگوں كا تعصب ۶;اصحاب كہف كے زمانہ كى حكومت ۷;اصحاب كہف كے زمانہ كے مشركين ۳;اصحاب كہف كے سنگسار ہونے كا خطرہ ۱//ايمان :ايمان كى حفاظت كى اہميت ۴

۳۵۲

توحيد:توحيد كے آثار ۱۵

حكومت:ڈكٹيڑ حكومت ۷

سزا:شرك پر سزا كو ترجيح ۱۰

سنگسار :اصحاب كہف كے زمانہ ميں سنگسار ۲

شرك:جبرى شرك ۹;شرك سے نجات ۱۱;شرك كے آثار۹

ظالمين : ۷

كاميابى :كاميابى سے محرومين۸،۱۴;كاميابى سے موانع ۹;كاميابى كے اسباب ۱۵

كفار :كفار كى سازش سے پرہيز ۵

گناہان كبيرہ :۱۲

مرتد:مرتد كا محروم ہونا ۱۴

مشركين:مشركين كى سازش سے پرہيز ۵;مشركين كى شقاوت ۸

موحدين:موحدين كى ذمہ دارى ۴

آیت ۲۱

( وَكَذَلِكَ أَعْثَرْنَا عَلَيْهِمْ لِيَعْلَمُوا أَنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ وَأَنَّ السَّاعَةَ لَا رَيْبَ فِيهَا إِذْ يَتَنَازَعُونَ بَيْنَهُمْ أَمْرَهُمْ فَقَالُوا ابْنُوا عَلَيْهِم بُنْيَاناً رَّبُّهُمْ أَعْلَمُ بِهِمْ قَالَ الَّذِينَ غَلَبُوا عَلَى أَمْرِهِمْ لَنَتَّخِذَنَّ عَلَيْهِم مَّسْجِداً )

اور اس طرح ہم نے قوم كو ان كے حالات پر مطلع كرديا تا كہ انھيں معلوم ہوجائے كہ اللہ كا وعدہ سچّا ہے اور قيامت ميں كسى طرح كا شبہ نہيں ہے جب يہ لوگ آپس ميں ان كے بارے ميں جھگڑا كر رہے تھے اور يہ طے كر رہے تھے كہ ان كے غار پر ايك عمارت بنادى جائے_ خدا ان كے بارے ميں بہتر جانتا ہے اور جو لوگ دوسروں كى رائے پر غالب آئے انھوں نے كہا كہ ہم ان پر مسجد بنائيں گے (۲۱)

۱_اصحاب كہف كا مقام، ان كے پوشيدہ ركھنے كي كوشش كے باوجود ظاہر ہوگيا اور لوگ انہيں

۳۵۳

ديكھنے كے لئے وہاں پہنچنے لگے_وكذلك ا عثرنا عليهم ليعلموا

۲_اصحاب كہف، كے مخفى مقام كا لمبى مدت پوشيدہ رہنے كے بعد ظاہر ہونا،اللہ تعالى كى آيت اور نشانى تھا_

وكذلك اعثرنا عليهم

''ذلك'' اصحاب كہف كى طولانى نيند اور ان كا صحيح وسالم رہنا اور ان كے بيدار ہونے كى طرف اشارہ ہے اور لوگوں كو اس امر سے آگاہ كرنے كو اس سے تشبيہ دى گئي ہے _ يہاں تشبيہ كى جہت جس طرح كہ پچھلى آيات سے معلو م ہوتا ہے يہ واقعات اس بات كى علامت ہيں كہ الله تعالى موحدينكى راہ ہدايت ميں امداد كرتا ہے_

۳_لوگوں كا معمولى سى كوشش كئے بغير، اصحاب كہف كے مخفى مقام سے آگاہ ہوجانا، الله تعالى تدبير و ارادہ كے تحت تھا_

اعثرنا عليهم ''عثور'' كا حقيقى معنى سقوط ہے اور اس كا مجازى معنى يعنى بغير جستجو كيے كسى چيز سے آگاہ ہونا ہے_ (مفردات راغب سے اقتباس) اس صورت ميں جملہ''اعثرنا عليهم'' ميںاعثرنا الناس عليهم'' مقدر ہے يعني'' ہم نے لوگوں كو بغير اس كے وہ كہ جستجو كريں اصحاب كہف كے حالات سے آگاہ كيا''_

۴_اصحاب كہف كے نمائندہ كا زمانہ قديم كے سكہ كے ساتھ شہرميں آنا، ان كى داستان كے ظاہر ہونے كا سبب بنا تھا _

فابعثوا ا حدكم بورقكم هذه وكذلك اعثرنا عليهم

۵_اصحاب كہف كو ظاہر كرنا اور ان كى نيند اور بيدارى كے رازسے پردہ اٹھانا،اللہ تعالى كے وعدوں كى حقانيت پر لوگوں كے علم كا موجب بنا _وكذلك ا عثرنا عليهم ليعلموا أنّ وعداللّه حقّا

''ليعلموا'' ميں ضمير فاعل سے مراد وہ مفعول محذوف ہے كہ جو ''اعثرنا'' كے لئے منتخب ہوا ہے _ يعنى''اعثرنا الناس ليعلموا''

۶_اصحاب كہف، ايسے توحيد پرستوں كا نمونہ ہيں كہ جن كے بارے ميں الله تعالى كے وعدے پورے ہوئے _

ليعلموا ان وعداللّه حقا

وہ لوگ جنہوں نے اصحاب كہف كا مشاہدہ كيا اس آيت كے ذيل كے مطابق ايسے لوگ تھے كہ جنہوں نے الله تعالى كى ربوبيت كو قبول كياہوا تھا اصحاب كہف كا ان لوگوں پرظاہر كيا جانا ہو سكتا ہے الله تعالى كى وعدہ شدہ امداد كا حقيقى نمونہ پيش كرنا تھاتاكہ لوگ ان كا مشاہدہ كرتے ہوئے الله تعالى كے وعدوں كى حقانيت كو جان ليں _

۷_الله تعالى كے وعدوں كا پورا ہونا يقينى اور ناقابل تخلّف ہے_أنّ وعدالله حقا

۸_قيامت كا بپا ہونا ايسى حقيقت ہے كہ جس ميں كسى قسم كے شك كى گنجائش نہيں ہے_وأنّ الساعة لاريب فيه

۳۵۴

جملہ''لاريب فيها'' ايك جملہ خبريہ ہے كہ اس سے نہى ميں مبالغہ كا ارادہ كيا گيا ہے يعنى قيامت كے بارے ميں شك نہيں كرنا چاہيے _ كيونكہ قيامت كے موضوع ميں شك كى گنجائش نہيں ہے_

۹_اصحاب كہف كى داستان، معاد كى حقانيت پر دليل اور اس كے حوالے سے شك وترديد كے اسباب كو ختم كرنے والى ہے_وكذلك اعثرناعليهم ليعلموا أنّ الساعة لاريب فيه

''ساعة'' يعني'' وقت كا كچھ حصہ'' يہ كہ قيامت كو ''ساعة'' سے تعبير كيا گيا ہے اسى لئے كہ وہ وقت كے كچھ حصے كى مانند ہے كيونكہ قيامت ميں حساب وكتاب كا مرحلہ بہت جلد انجام پائے گا_(مفردات راغب)

۱۰_''ساعة'' قيامت كے ناموں ميں سے ہے_أن الساعة لاريب فيه

۱۱_موت اوروز قيامت، حشر، نيند اور بيدارى كى مانند ايك چيز ہے_ليعلموا أنّ الساعة لاريب فيها_

اصحاب كہف كى نيند اور چند صديوں كے بعد ان كا بيدار ہونا اور قرآن كا معاد كى حقانيت بيان كرنے كے لئے اس واقعہ كو گواہ قرار دينا اس دعوى پر دليل ہے كہ موت نيند كى مانند ہے اور قيامت ميں حشر نيند سے بيدارى كى مانند ہے_

۱۲_عالم غيب كے متعلق حقائق كو عالم محسوس كى اشياء كى مدد سے سمجھانا، ايك مفيد روش اور اسلوب قرآن ہے_ا عثرناعليهم ليعلموا أنّ الساعة لاريب فيها _اصحاب كہف كى ايك طويل مدت نيند كے بعد بيدارى كو واضح كرتے ہوئے معاد كى حقانيت كى تعليم دينا مندرجہ بالا مطلب كو واضح كر رہا ہے_

۱۳_الله تعالى كے وعدوں كى حقانيت پر يقين اور معاد پر عقيدہ، ايك الہى فرض ہونے كے ساتھ ساتھ ايك عظيم معرفت بھى ہے_ا عثرناعليهم ليعلموا أنّ وعدالله حق وأنّ الساعة لاريب فيها _

۱۴_اللہ تعالى كى تدبيريں اور افعال،با مقصداور غرض كے ساتھ ہيں _

ا عثرناعليهم ليعلموا انّ وعدالله حق و انّ الساعة لا ريب فيه

۱۵_دينى عقائد و نظريات كى اساس ،علم وآگاہى پر ركھنا كى ضرورى ہے_اعثرناعليهم ليعلموا

جس طرح كہ ذيل آيت سے معلوم ہوتا ہے كہ وہ لوگ كہ جنہيں الله تعالى نے اصحاب كہف كى داستان سے آگاہ فرمايا تھا وہ الله تعالى كى ربوبيت كا اعتقاد ركھتے تھے اور اس كے لئے سجدہ ريز تھے_ اصحاب كہف كو ان كے سامنے پيش كركے انہيں علم ويقين كے مرحلہ تك پہنچانا بتا تا ہے كہ توحيد پرستوں كے لئے يہ مرحلہ كس قدر ضرورى ہے_

۳۵۵

۱۶_معاد اور قيامت كا برپا ہونا الله تعالى كا بر حق اور نہ بدلنے والا وعدہ ہے_ليعلموا ا نّ وعدالله حق وأنّ الساعة لا ريب فيه ''أنّ الساعة '' كى عبارت ممكن ہے كہ''أن وعداللّه حق'' كى عبارت كى تفسير كر رہى ہو _

۱۷_اصحاب كہف كے مقام كو كشف كرنے والے ، درحقيقت معاد كے حوالے سے لڑائي جھگڑے ميں پڑے ہوئے تھے_ا عثرنا عليهم إذ يتنازعون بينهم أمرهم ''إذ'' ،''اعثرنا'' كے لئے ظرف ہے لہذا آيت سے مرا ديہ ہے كہ لوگ اس وقت اصحاب كہف كے بارے ميں مطلع ہوئے جب وہ اپنے امور ميں سے كسى پر اختلاف كر رہے تھے يہاں''ان الساعة لاريب فيها'' كے قرينہ سے ان كے امر سے مراد قيامت كا برپا ہونا ہے اور ''امرہم'' ميں ضمير سے مراد وہ لوگ ہيں كہ جو اصحاب كہف كے بارے ميں مطلع ہوئے_

۱۸_اللہ تعالى نے لوگوں كے قيامت كے حوالے سے اختلاف ونزاع كے زمانہ ميں اصحاب كہف كو نيند سے بيدار كيا_

ا عثرناعليهم إذيتنازعون بينهم أمرهم _

۱۹_اصحاب كہف كے شہر ميں رہنے والے بعض لوگ، ان كے بيدار ہونے كے زمانہ ميں معاد كے برحق ہونے كا عقيدہ ركھتے تھے _اعثرنا عليهم ...اذ يتنازعون بينهم أمرهم

۲۰_اصحاب كہف كى كئي سالوں پر مشتمل طويل نيند كے دوران وجود ميں آنے والے معاشرے اپنے عقائد ميں اہم تبديليوں كا شكارتھے_اذ يتنازعون بينهم أمرهم جس معاشرہ سے اصحاب كہف جدا ہوئے تھے اس پر حاكم ايسے مشرك افراد تھے جو توحيد پرستوں كو مٹانے ميں لگے ہوئے تھے_ ليكن ان كى بيدارى كے زمانہ ميں معاد پر عقيدہ اور اس كے بارے ميں بحث ومناظرہ كا لوگوں ميں مكمل رواج تھا اور حكومتى فضا بھى مؤمنين كے حق ميں ہموار تھي_

۲۱_اصحاب كہف كى بيدارى اور ان كى حقيقت اور ان كے اہداف كے بارے ميں لوگوں كے درميان تنازع كا زمانہ ايك ہى تھا_ا عثرناعليهم إذيتنازعون بينهم أمرهم ''ربهم أعلم بهم'' كے قرينہ سے كہہ سكتے ہيں كہ لوگوں كا تنازع اصحاب كہف كے بارے ميں تھا اور قرينہ''يتنازعون'' مضارع ہونے كى دليل بتاتى ہے كہ يہ پرانا تنازع ان كے مشاہدہ كرنے كے باوجود ختم نہ ہوا بلكہ لوگوں كے ايك گروہ نے ان كى صحيح شناخت كو الله تعالى پر جھوٹ ديا تھا اور ان كى حقيقى شناخت پيدا كرنے سے عاجزى كا اظہار كيا تو اس صورت ميں''امرهم'' كى ضمير اصحاب كہف سے متعلق ہوگي_''فقالوا'' ميں حرف ''فا'' بھى اس احتمال كى تائيد كر رہا ہے _۲۲_اصحاب كہف كى داستان، ان كے شہر كے رہنے

۳۵۶

والوں كے درميان ايك يادگار واقعہ اور ان كے مختلف نظريات و آراء كا مركز تھي_اذ يتنازعون بينهم أمرهم

۲۳_اصحاب كہف، لوگوں سے ملاقات كرنے كے بعد اسى غار ميں بے جان جسموں كى شكل ميں تبديل ہوگئے _

فقالوا ابنوا عليهم بنيان

۲۴_اصحاب كہف كى اقامت گاہ كو كشف كرنے كے بعد لوگوں كا ان كى موت كے حوالے سے مطمئن ہوجانا _

فقالوا ابنوا لنتّخذنّ عليهم مسجدا

اصحاب كہف سے ملنے والوں نے ان كى ملاقات كے بعد جو مصّمم ارادہ كيا (ابنوا عليهم ..) اس سے حكايت كر رہا ہے كہ وہ ان كى موت كے حوالے سے مطمئن ہوگئے تھے_

۲۵_اصحاب كہف سے ملاقات كرنے والے سب اس بات پر متفق ہوگئے كہ ان كے اجساد كى حفاظت كے لئے عمارت بنائي جائے_فقالوا ابنوا عليهم لنتخذن عليهم مسجدا

۲۶_اصحاب كہف كوكشف كرنے والوں نے انكى اقامت گاہ پر ايك عام سى عمارت يا مسجد بنانے ميں اختلاف كيا_

فقالوا ابنوا عليهم بنياناً ...قال الذين لنتخذن عليهم مسجدا

۲۷_اصحاب كہف كا ديدار كرنے والے كچھ افراد نے دوسروں كو ان كى اقامت گاہ پر ايك عام سى عمارت بنانے كى تشويق دلائي_فقالوا ابنوا عليهم بنياناً ربهم أعلم بهم

جملہ ''قال الذين غلبوا ...'' اسى آيت كے ذيل ميں اس بات پر قرينہ ہے كہ فقط بعض ديدار كرنے والوں نے ايك عام سى عمارت بنانے كا مشورہ ديا تھا، ''بنياناً'' كا نكرہ ہونا، بتا تا ہے كہ انہيں عمارت كى كيفيت و نوعيت سے كوئي مطلب نہ تھا_

۲۸_اصحاب كہف سے بعض ملنے والوں نے ان كے واقعہ كو مبہم اور خود كو اس كے تجزيہ سے عاجز پايا_فقالوا ابنوا عليهم بنياناً ربّهم أعلم بهم جملہ''ربهم أعلم بهم'' بتا تا ہے كہ اس جملہ كو كہنے والے، اصحاب كہف كى داستان كى حقيقت تك نہ پہنچ سكے اور انہوں نے علم كو الله تعالى پر موكول كر ديا_

۲۹_اصحاب كہف كى داستان ميں كچھ افراد كا ابہام ان كا معمولى عمارت بنانے كى تجويز پراكتفا كرنے اور اس كى تعمير ميں حصہ نہ لينے پر دليل ہے_فقالوا ابنوا عليهم بنياناً ربهم أعلم بهم قال الذين غلبوا على أمرهم لنتّخذنّ عليهم مسجدا

''ابنوا'' ميں ضمير غائب اور ''لنتخذن'' ميں ضمير متكلم كا استعمال ،مشورہ دينے والوں كے دو گروہوں كى طرف اشارہ كر رہا ہے _ پہلے گروہ نے اسے دوسرے گروہ كى ذمہ دارى سمجھى اور دوسرے نے اپنے آپ كو اس كام كے لئے ذمہ

۳۵۷

دار جانا _ ''فقالوا'' ميں حرف ''فا'' يہ بتا رہا ہے كہ حاضرين كا عمارت بنانے كے اہداف ميں اختلاف كا سرچشمہ ان كا داستان كى حقيقت ميں اختلاف تھا_

۳۰_اصحاب كہف كى داستان كى حقيقت پر الله كے علم كى برترى كا اعتراف وہ لوگ كر رہے تھے جو خود واقعہ كى حقيقت كو پانے سے عاجزى كا اظہار كر رہے تھے_فقالوا ابنوا عليهم بنياناً ربهم أعلم بهم

۳۱_اصحاب كہف سے ملنے والے، الله تعالى كى ربوبيت اور سب پر اسكے علم كى برترى كا عقيدہ ركھتے تھے_

فقالوا ربّهم أعلم بهم

۳۲_بعض منكرين معاد، اصحاب كہف كى داستان كو مختلف جہات سے نہ سمجھنے كى بناء پر اسے معاد كے ممكن ہونے پر دليل نہ سمجھتے ہوئے اپنے پچھلے شك و ترديد پر باقى رہے _ليعلموا أنّ الساعة لاريب فيها ربهم أعلم بهم

اگر سب ملنے والوں كے لئے اصحاب كہف كى زيارت معاد پر ايمان كى تقويت كا باعث ہوتى تو يہ مناسب نہ تھا كہ وہ كہيں ''ربہم'' بلكہ كہنا چاہئے تھا ''ربّنا'' اور اصحاب كہف كے موضوع كے حوالے سے بے خبرى كا اظہار نہ كرتے_

۳۳_اصحاب كہف كو درك كرنے والے ايك گروہ نے اپنے رقيبوں كو ايك طرف ہٹاتے ہوئے، اصحاب كہف كے امور كى ذمہ دارى اپنے كندھوں پر اٹھالي_قال الذين غلبوا على أمرهم

''امرہم '' ميں ضمير كا تعلق اصحاب كہف سے ہے اور جملہ ''قال الذين '' كا مطلب يہ ہے كہ ايك گروہ نے اصحاب كہف كے امور كى باگ ڈور اپنے ہاتھوں ميں لے لى اور مسجد كا بنانا اپنى ذمہ دارى قرار ديا_

۳۴_اصحاب كہف كى اقامت گاہ كى ذمہ دارى لينے والے، اصحاب كہف كو اہل عبادت خداوند اور انكے مقام كو مقدس مقام سمجھتے تھے_قال الذين غلبوا على أمرهم لنتخذن عليهم مسجدا

مسجد بنانے كا عزم بتا رہا ہے كہ مسجد بنانے والے، اصحاب كہف كو مسجد كے ساتھ ہم آہنگ سمجھتے تھے اورانہيں اہل عبادت و مسجد كے عنوان سے پہچا نتے تھے تو ان كى آرام گاہ كو مسجد بنانے كے لائق سمجھناگويا اس جگہ كے مقدس ہونے كے ان كے عقيدہ كو بتا رہا ہے_

۳۵_اصحاب كہف كى آرامگاہ كے سرپرستوں نے الله تعالى كى عبادت كى غرض سے غار كى فضاء ميں مسجد بنانے كى ٹھان لى _قال الذين غلبوا على أمرهم لنتخذن عليهم مسجدا پہلے گروہ كى تعبير ميں ''ابنوا'' كا آنا بتا رہا ہے كہ وہ دوسروں كو يہ كہہ رہے تھے اورخوداپنے مشورہ ميں عملى طور پر حصہ نہيں لينا چاہتے تھے_ ليكن

۳۵۸

دوسراے گروہ ضمير متكلم ''لنتخذنّ' ' كو استعمال كرتے ہوئے كہ جوبنفس نفيس مسجد بنانے كے سلسہ ميں ان كے پختہ عزم كو بيان كررہى ہے_''إتخاذ مسجد'' كى تعبير سے يہ بھى اعلان كر رہے ہيں كہ وہ خود بھى وہاں عبادت كريں گے_

۳۶_غار ميں مسجد بنانے والوں كے مقاصد ميں سے ايك مقصد يہ بھى تھا كہ اصحاب كہف كى داستان اور واقعہ كو زندہ ركھا جائے _لنتخذن عليهم مسجدا ''عليہم'' كى قيد اس نكتہ كو بيان كر رہى ہے كہ اس مقام پر مسجد بنانے كا مشورہ ان كى ياد باقى رہنے كے لئے ديا گيا تھا_

۳۷_اصحاب كہف كے بيدار ہونے كے زمانہ ميں مسجد كا وجود اور اس كى عظمت _لنتخذن عليهم مسجدا

۳۸_صالحین كى آرامگاہ اور مزار پر مسجد بنانا جائز ہے اور ان كى قبر كے قريب عبادت كرنا درست ہے_لنتخذن عليهم مسجدا جب بھى قرآن گذشتہ معاشروں اور اديان سے كوئي بات يا فعل اس طرح نقل كرے كہ جس سے انكى تعريف اور ان پر الله كى خاص عنايت كا پتا چلے تو معلوم ہوگا قرآن نے اس گفتار يا كرداركو صحيح و پسنديدہ شمار كيا ہے_

۳۹_توحيدپرست لوگ ،دين اور الہى نظريہ كى ترويج كے لئے ہر مناسب موقعہ سے فائدہ اٹھاتے ہيں _

قال الذين غلبوا على أمرهم لنتّخذنّ عليهم مسجدا

۴۰_اصحاب كہف كى داستان كا ظاہر ہونا، توحید پرستوں اور معاد پر عقيدہ ركھنے والوں كے موقف كو مضبوط كرنے كا سبب بنا_اذ يتنازعون قال الذين غلبوا على أمرهم لوگوں كے درميان جو چيز مورد نزاع اور اختلاف تھى اس كے بارے ميں دو احتمال بيان ہوئے ہيں :

اگر''اذيتنازعون '' سے مراد ان كا معاد پر اختلاف تھا تو''الذين غلبوا '' لوگوں كا وہ گروہ ہوگا كہ جنہوں نے معاد كو قبول كيا ہوا تھا اور اصحاب كہف كے بيدار ہونے سے انہيں اپنے دشمن كے مد مقابل محكم ومحسوس دليل ہاتھ آگئي تھي_

۴۱_غير موحدين آيات الہى كو مٹانے اور اسے غير اہم اور بے مقصد واقعہ ميں تبديل كرنے كى كوشش كر رہے تھے_

فقالوا ابنواعليهم بنياناً قال الذين لنتّخذنّ عليهم مسجدا

مندرجہ بالا مطلب اس اساس پر ہے كہ كلمہ ''ربہم'' كہنے والوں كے عقيدہ كے مطابق يہ اصحاب كہف كے ربّ كا دوسروں كے رب كے درميان فرق ہونے كو بتا رہاہو_ كيونكہ اگر يہ بات نہ ہو تو''ربنا'' كہنا مناسب تھااس لئے يہ كہنے والے توحيد پرست نہ تھے اور ايسى تجويز دينا چاہتے تھے جس ميں كہ توحيد كا نام و نشان نہ ہو_

۴۲_بعض مقامات،پاكيزہ، مقدس اور مقام عبادت كے ساتھ خاص ہونے كى لياقت كے حامل ہيں

۳۵۹

_لنتّخذنّ عليهم مسجدا

۴۳_صالحين اور الہى لوگ، موت كے بعد بھى احترام كے لائق ہيں اور ان كى آرامگاہ ايك عظےم منزلت كى حامل ہے_

لنتخذن عليهم مسجدا

احكام: ۳۸/اصحاب كہف:اصحاب كہف كا قصہ ۱،۴،۱۷، ۱۸، ۱۹، ۲۱، ۲۳،۲۵، ۲۶، ۲۷، ۲۸، ۲۹، ۳۰ ،۳۳، ۳۵; اصحاب كہف كو پانے والوں كا عجز ۲۸،۳۰; اصحاب كہف كو پانے والوں كا عقيدہ ۳۱;اصحاب كہف كو پانے والوں كا پيشكش ۲۵،۲۷;اصحاب كہف كو پانے والوں كى ذمہ دارى ۳۳ ;اصحاب كہف كو درك كرنے والوں كا اقرار ۲۸،۳۰;اصحاب كہف كو درك كرنے والوں كى فكر۲۸;اصحاب كہف كو درك كرنے والوں مين اختلاف ۲۶; اصحاب كہف كى بيدارى كا زمانہ ۲۱;اصحاب كہف كى عبادات ۳۴;اصحاب كہف كى غار كا ظاہر ہونا ۲۱ ،۲۴ ; اصحاب كہف كى غار كو ظاہر كرنے كى وجہ ۳;اصحاب كہف كى غار كو كشف كرنے والوں ميں جھگڑا۱۷;اصحاب كہف كے زمانہ ميں مسجد۳۷; اصحاب كہف كى غار كے سرپرستوں كے مقاصد۳۶;اصحا ب كہف كے ظاہر ہونے كے آثار۵،۴۰;اصحاب كہف كى غار ميں عمارت بنانا۲۵،۲۶،۲۷،۲۹;اصحاب كہف كى غار ميں مسجد بنانا۲۶،۳۵; اصحاب كہف كى غار ميں مسجد بنانے كا فلسفہ ۳۶;اصحاب كہف كى نيند نے دوران معاشرہ ميں تبديلياں ۲۰;اصحاب كہف كى موت ۲۳،۲۴;اصحاف كہف كے زمانہ كے لوگوں كا عقيدہ۲۴;اصحاب كہف كے زمانہ ميں مسجد۳۷;اصحاب كہف كے زمانہ ميں معاد پر ايمان لانے والے۱۹;اصحاب كہف كے زمانہ ميں معاد كے ميں شك و ترديد ۱۷،۱۸ ; اصحاب كہف كے غاركى سرپرستى ۳۳ ; اصحاب كہف كے غار كے سرپرستوں كى فكر۳۴; اصحاب كہف كے غار كے ظاہر ہونے كا باعث ۴;اصحاب كہف كے قصہ كو زندہ ركھنا ۳۶; اصحاب كہف كے قصہ كى اہميت۲۲ ; اصحاب كہف كے قصہ كے آثار ۹، ۳۲; اصحاب كہف كے قصہ ميں ابہام۲۸; اصحاب كہف كے قصہ ميں ابہام كے آثار ۲۹;اصحاب كہف كے نمائندے كا كردار ۴;غار كا تقدس ۳۴;لوگوں سے ملاقات كے بعد اصحاب كہف ۲۳;وعدہ اصحاب كہف كے ۶//اقرار:علم خدا كا اقرار ۳۰

الله تعالى :الله تعالى كا ارادہ ۳;اللہ تعالى كى تدبير ۳;اللہ تعالى كى تدبير كابا مقصدہونا ۱۴;اللہ تعالى كے افعال كامقصدكے ساتھ ہونا ۱۴; الله تعالى كے وعدوں كا حتمى ہونا ۷;اللہ تعالى كے وعدوں كى حقانيت ۵;اللہ تعالى كے وعدوں كى حقانيت پر يقين ۱۳; الله تعالى كے وعدوں كے متحقق ہونے كے مقامات ۶

الله تعالى كى آيات :الله تعالى كى آيات كو تبديل كرنا ۴۱;اللہ تعالى كى

۳۶۰