تفسير راہنما جلد ۱۰

تفسير راہنما 0%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 945

تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 945
مشاہدے: 195712
ڈاؤنلوڈ: 2080


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 945 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 195712 / ڈاؤنلوڈ: 2080
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 10

مؤلف:
اردو

آیت ۹۱

( كَذَلِكَ وَقَدْ أَحَطْنَا بِمَا لَدَيْهِ خُبْراً )

يہ ہے ذوالقرنين كى داستان اورہميں اس كى مكمل اطلاع ہے (۹۱)

۱_ الله تعالي، ذوالقرنين كے زير ا ختيار تمام ذرائع اور قدرت پر مكمل احاطہ ركھتاتھا_وقد ا حطنا بما لديه خبرا

۲_ ذوالقرنين كے مشرق ومغرب كى طرف سفر كى داستان كوبيان كرنا، الله تعالى كے اسكى زندگى كى تمام تر جہات پر احاطہ كى علامات ميں سے ہے _كذلك وقد أحطنا بما لديه خبرا

كلمہ ''كذلك'' (يوں تھا ) ان كامقامات ميں كسى چيز كے اپنے سے شبيہ كے معنى ميں استعمال ہوتا ہے اس سے ايك طرح كا بے مثل ہونے ميں مبالغہ كا اظہا ربھى ہوتا ہے كہ اسكى مانند خود اسكے علاوہ اور كوئي نظير نہيں ہے _ جملہ حاليہ '' وقد أحطنا ...'' بتارہاہے كہ جو كچھ كہا گيا ہے اس كا سرچشمہ الله تعالى كا علمى احاطہ ہے _

۳_ ذوالقرنين كى طاقت اور ذرائع بہت زيادہ اور اعلى تھے_قد أحطنا بما لديه خبرا

آيت ميں موجود تعبير '' كہ ذوالقرنين كے پاس جو كچھ تھا اس پر الله تعالى كا احاطہ تھا ''ذوالقرنين كے پاس اعلى ذرائع سے حكايت كررہى ہے _

۴_ مشرق ومغرب كے لوگوں كے ساتھ ذوالقرنين كاسلوك يكساں تھا _وجدها تطلع على قوم ...كذلك

''كذلك '' يہ كلمہ ہو سكتا ہے پچھلى آيت ميں ''قوم '' كيلئے صفت ہواور پچھلى آيت ميں قوم كى طرف اشارہ سے مراد يہ ہے كہ جس طر ح ذوالقرنين نے مغرب ميں قوم كو پايا اور انكے بارے ميں عزم كيا اسى طرح مشرقى قوم كے بارے ميں عزم كيا _

۵_ذوالقرنين كى رفتار ،الہى نگرانى اور راہنمائي كے تحت تھى _كذلك وقد احطنا بما لديه خبرا

يہ بيان كرنا كہ ذوالقرنين سے مربوط تمام تر چيز وں سے الله تعالى آگاہ تھا يہ كنا يہ ہے اس بات سے كہ وہ الله تعالى كے حكم كے بغير كوئي كام نہيں كرتے تھے_

۵۴۱

الله تعالى :الله تعالى كا احاطہ ۱; الله تعالى كى ہدايات ۵;اللہ تعالى كے احاطہ كى علامات ۲

ذوالقرنين :ذوالقرنين كا سفر ۲;ذوالقرنين كى قدرت كي عظمت۳;ذوالقرنين كى ہدايت۵; ذوالقرنين كے ذرائع كى عظمت ۳; ذوالقرنين كے سلو ك كى روش ۴;ذوالقرنين كے فضائل ۵;ذوالقرنين كے وسائل ۱; ذوالقرنين كے قصہ كى وضاحت ۲

سرزمين :ذوالقرنين كى مشرقى سرزمين كے لوگ ۴; ذوالقرنين كى مغربى سرزمين كے لوگ ۴

آیت ۹۲

( ثُمَّ أَتْبَعَ سَبَباً )

اس كے بعد انھوں نے پھر ايك ذريعہ كو استعمال كيا (۹۲)

۱_ذوالقرنين زمين كى مختلف سمتوں ميں سفركرنے كے ليے اپنے بعض وسائل سے فائدہ اٹھاتا تھا_ثمّ أتبع سبب

پچھلى آيات كے قرينہ سے ذوالقرنين كاتيسرا سفر مشرق يا مغرب كى طرف نہيں تھا بلكہ يہ يا شمال جانب تھا يا جنوب كى طرف تھا_

۲_ذوالقرنين كا تيسرا سفرشمال كى سمت تھاثمّ أتبع سببا

اگر يا جوج اور ماجوج سے مراد مفل اور تاتارى ہوں تو ذئوالقرنين كا سفر شمال كى جانب تھا_

۳_ذوالقرنين اپنى حكومت كووسعت دينے كے ليے اپنے وسائل اور اسباب سے فائدہ اٹھانے كى صلاحيت ركھتے تھے _

ثمّ أتبع سبب

۴_ذوالقرنين زمين كى مختلف جہات كى طرف بڑہے اور ان كا سفر عالمى تھا_ثمّ أتبع سببا

ذوالقرنين:ذوالقرنين كا تيسرا سفر۲;ذوالقرنين كاسفر۱ ; ذوالقرنين كا علم ۳;ذوالقرنين كا قصہ ۱،۲،۴ ; ذوالقرنين كى حكومت كى وسعت ۳; ذوالقرنين كے سفر كى محدوديت ۴;ذوالقرنين كے فضائل ۳; ذوالقرنين كے وسائل ۱;۳; شمال ميں ذوالقرنين ۲

۵۴۲

آیت ۹۳

( حَتَّى إِذَا بَلَغَ بَيْنَ السَّدَّيْنِ وَجَدَ مِن دُونِهِمَا قَوْماً لَّا يَكَادُونَ يَفْقَهُونَ قَوْلاً )

يہاں تك كہ جب وہ دو پہاڑوں كے درميان پہنچ گئے تو ان كے قريب ايك قوم كو پايا جو كوئي بات نہيں سمجھتى تھى (۹۳)

۱_ذوالقرنين كا اپنے تيسرے سفر ميں دو پہاڑوں كے در مياں درہ تك پہنچنا _حتى إذا بلغ بين السدّين

(سدّ)سے مراد مانع وحاجز ہے كہ اسے پہاڑ بھى كہتے ہيں يہاں احتمال ہے كہ(بين السدّين ) سے مراد دو پہاڑوں كے در ميان فاصلہ ہو يہ دو نوں پہاڑ كہاں تھے اس كے بارے ميں كوئي ايك نظر يہ نہيں ہے كچھ اسے چين كے شمال ميں كہتے ہيں اور كچھ اسے آذر بايجان اور ارمنستان كى پہاڑيوں كے درمياں فاصلہ كو كہتے ہيں بہر حال كسى ايك نظريہ كے ثابت ہونے كيلئے قرينہ نہيں ہے_

۲_ذوالقرنين كا اپنے تيسرے سفر ميں ايسے لوگوں سے واسطہ پڑا كہ جو اجنبى زبانوں سے بہت كم آشنا تھے اور اسے جلد سمجھنے سے عاجز تھے_وجد من دونهما قوماًلا يكادون يفقهون قولا

ان كوہستانى لوگوں كا دوسرى زبانوں كو جلد نہ سمجھنے سے مراد يہ ہے كہ ذوالقرنين كى ان سے افہام وتفہيم بہت مشكل تھى _

۳_زمين كے مشرق ومغرب ميں رہنے والے لوگ ذوالقرنين كى زبان كے قريب تھے_لا يكادون يفقهون قولا

وہ تين گروہ جن سے ذوالقرنين كا سامنا ہوا صرف شمالى گروہ كے بارے ميں يہ تعبير ''لايكادون ...''آئي ہے جبكہ ديگر دو قوموں كے بارے ميں يہ مشكل بيان نہيں ہوئي_

۴_ذوالقرنين كے زمانہ ميں زمين كے شمال ميں رہنے والوں كا تمدن، بہت كمزور تھا _وجدمن دونهما قوماًلا يكادون يفقهون قول اگر يا جوج وماجوج سے مراد وہى مغل اور تاتارہوں تويہ آيت ذوالقرنين كى سرزمين كے شمال ميں رہنے والوں كى توصيف كررہى ہے_

۵_ذوالقرنين كے زمانہ ميں شمالى مناطق ميں رہنے والے اس زمانے كى زندہ زبانوں سے دور تھے _قوماً لا يكادون يفقهون قول باقى زبانوں كو درك نہ كرنا، اس سے حكايت

۵۴۳

كررہاہے كہ اس كوہ نشين قوم كى مادر ى زبان بہت معمولى اور غير قابل ذكر تھى _

۱_ تاتاري:تاتاريوں كا تمدن ۴

تمدن :تاريخ تمدن ۴'۵

ذوالقرنين :ذوالقرنين كا تيسرا سفر۱،۲; ذوالقرنين كا قصہ ۱،۲;ذوالقرنين كے زمانے كے لوگوں كى زبان ۳،۵

زبانين:زبانوں كا تفاوت ;۵

سرزمين :ذوالقرنين كى سرزمين كے شمال ميں رہنے والوں كا تمدن ۴،۵;ذوالقرنين كى سرزمين كے شمال ميں رہنے والوں كى زبان۵; ذوالقرنين كى سرزمين كے شمال ميں رہنے والوں كى كم فہمي۲;ذوالقرنين كى سرزمين كے مشرق ميں رہنے والوں كى زبان۳; ذوالقرنين كى سرزمين كے مغرب ميں رہنے والوں كى زبان ۳

مضل :مضلوں كا تمدن ۴

آیت ۹۴

( قَالُوا يَا ذَا الْقَرْنَيْنِ إِنَّ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ مُفْسِدُونَ فِي الْأَرْضِ فَهَلْ نَجْعَلُ لَكَ خَرْجاً عَلَى أَن تَجْعَلَ بَيْنَنَا وَبَيْنَهُمْ سَدّاً )

ان لوگوں نے كسى طرح كہا كہ اے ذوالقرنين يا جوج و ماجوج زمين فساد برپا كر رہے ہيں تو كيا يہ ممكن ہے كہ ہم آپ كے لئے اخراجات فراہم كرديں اور آپ ہمارے اور ان كے درميان ايك ركاوٹ قرار ديديں (۹۴)

۱_شمال كے لوگوں نے ياجوج وماجوج نام كى فساد پھيلانے والى قوم كى ذوالقرنين كے پاس شكايت كى _قالوايا ذالقرنين إنّ يأجوج ومأجوج مفسدون

مفسرين اور مورخين نے مختلف دلائل اور آثار قديمہ كى تحريروں كى روشنى ميں يہ اسے مسلّم مانا ہے كہ ياجوج وماجوج سے مراد وہى مغل اور تاتا ر قبائل ہيں _

۵۴۴

۲_سرزمين شمال كا وسيع علاقہ، ذوالقرنين كے زمانہ ميں ياجوج وماجوج كى لوٹ ماراور فتنہ و فساد كا شكار تھا _

إنّ يأجوج ومأجوج مفسدون فى الأرض (الأرض ) پر (ال)عہدحضورى ہے اور يہ كہ (فى الارض)كى تعبير محدود اور چھوٹے مناطق كيلئے مناسب نہيں ہے لہذا يہاں مراد وسيع منطقہ ہے _

۳_ذوالقرنين كے زمانہ ميں شمالى علاقوں كے لوگوں كى سب سے بڑى مشكل ياجوج وماجوج(مغل و تاتار) كى لوٹ ماركا خطرہ اور امن و امان كاقيام تھا_أنّ يأجوج ومأجوج مفسدون فى الارض

۴_ياجوج وماجوج كا سامنا كرنے والے ، ذوالقرنين كى طاقت اور خيرخواہى پر بھروسہ ركھتے تھے_

قالوا يا ذالقرنين إنّ يأجوج ومأجوج مفسدون فى الأرض

اگرچہ ذوالقرنين وہاں كے رہنے والے نہيں تھے ليكن مختلف قرائن وشواہداوران كى عمل اور حكومتى قدرت كا ملاحظہ كرتے ہوئے لوگ يہ سمجھ گئے تھے تھے كہ دہى انكے ليے دشمنوں كے حملوں سے بچنے كيلے نا قابل شكن بندتعمير كر سكتے ہيں اور وہ ذوالقرنين كى خير خواہى اور يہ كہ وہ مادى غرض وغايت سے ان پر مسلّط نہ ہونے كو سمجھ گئے تھے_ لہذا انہوں نے يہ تجويز ان كے سامنے پيش كي_

۵_ياجوج وماجوج كا سامنا كرنے والى قوم، انكے حملوں كے مقابل بلند پہاڑيوں سے دفاعى حصار كا فائدہ ليتے تھے _

حتّى إذا بلغ بين السدّين ...إن ّيأجوج ومأجوج مفسدون

۶_دونوں بلند پہاڑوں كے درميان جگہ فقط يا جوج و ماجوج ( مغل اور تاتار ) كے اپنے ہمسايوں پر حملہ كرنے كى راہ تھى _

فهل نجعل لك خرجاًً على أن تجعل بيننا وبينهم سدا

۷_ ياجوج وماجوج كے حملوں كا شكار لوگوں نے ان دو بلند پہاڑوں كے درميان انكے حملوں سے بچنے كيلئے بند باندھنے كے حوالے سے ذوالقرنين سے مدد مانگى _قالوا ياذالقرنين ...تجعل بيننا و بينهم سدا

۸_ ياجوج وما جوج كے ہمسائے، انكے حملوں سے بچنے كيلئے خود ايك محكم اود ناقابل شكن حصارباندھنے سے عاجز تھے_

فهل نجعل لك خرجاً على أن تجعل بيننا وبينهم سدا

۹_ ياجوج وما جوج كا سامنا كرنے والى قوم نے ذوالقرنين كو بند باند ھنے كے عو ض ميں اجرت دينے كى آمادگى كا اعلان كركے انہيں عقد جعالہ كى قرار دار باند ھنے كى دعوت دى _فهل نجعل لك خرجاًً على أن تجعل بيننا وبينهم سدا

۱۰_شمال علاقہ كے لوگ مادى وسائل ركھتے تھے ليكن

۵۴۵

انكے استعمال كى حكمت عملى سے نا آشناتھے _فهل نجعل لك خرجاًً على أن تجعل بيننا وبينهم سدا

۱۱_مفسدين اور لوٹ مار كرنے والے دشمنوں سے بچنے كيلئے دفاعى طور پر مستحكم اقدامات كرنے كا وجوب_

إن يا جوج ومأجوج مفسدون فى الأرض فهل نجعل لك خرج

۱۲_عن أميرالمؤمنين (ع) : إن ذإلقرنين ...وجد ...قوما ً لا يكادون يفقهون قولاًقالوا: يا ذإلقرنين ان يأجوج ومأجوج خلف هذين الجبلين وهم يفسدون فى الأرض إذ ا كان إبان ذروعناوثمارنا خرجو ا علينا من هذين السدين فرعوا من ثمارنا وزروعنا حتّى لا يبقون منها شيئا ''فهل نجعل لك خرجاً'' نؤديه اليك فى كل عام على أن تجعل بيننا وبينهم سداً (۱)

اميرالمؤمنين سے روايت ہوئي ہے كہ بلا شبہ ذوالقرنين نے ايسى قوم كو پايا كہ جنكے ليے كوئي بات بھى سمجھنا آسان نہ تھي_ انہوں نے ذوالقرنين سے كہا اے ذوالقرنين ياجوج وماجوج ان دو پہاڑوں كے پيچھے ہيں _ اور وہ زمين پر فساد پھيلا تے ہيں _ جب ہمارى كاشت اٹھا نے اور ميوہ چننے كا وقت آتا ہے تو وہ ان پہاڑوں كى پشت سے ہم پر حملہ آور ہوتے ہيں تو ہمارى كا شت اورپھلوں كو اس قدر چرتے ہيں كہ كچھ بھى باقى نہيں رہتا ہم تمھارے ليے ايك اجرت معين كرتے ہيں جو ہر سال آپ كوديں گے آپ ہمارے اور ان كے در ميان بند باندھ ديں _

۱۳_عن حذيفه قال: سا لت رسول الله (ص) عن يأجوج ومأ جوج ؟ فقال : يا جوج أمّة وما جوج أمّة (۲)

حذيفہ سے روايت ہے كہ رسول اللہ(ص) سے ياجوج وما جوج كے بارے ميں پوچھا ؟تو انہوں نے فرمايا : ياجوج ايك قوم ہے اور ماجوج ايك اور قوم ہے _

پہاڑ :پہاڑ كے فوائد ۵تاتارى :تاتاريوں كے حملہ كا خطر ۳/دشمنوں :دشمنوں كے حملوں كا مقابلہ كرنا ۱۱

ذوالقرنين :ذوالقرنين كا بند باندھنا۷،۹،۱۲; ذوالقرنين كا قصہ ۲،۳،۴،۵،۷،۸،۱۲; ذوالقرنين كى خير خواہى ۴; ذوالقرنين كى قدرت ۴; ذوالقرنين كے ساتھ جعالہ ۹

روايت :۱۲،۱۳

____________________

۱)تفسير عياشى ج۲، ص۳۴۳ ،ح۷۹ نورالثقلين ج۳، ص۲۹۸،ح۲۱۵_

۲) الدر امنشور ج۵،ص۴۵۷، نورالثقلين ج۳ ، ص۳۰۷ ،ح۲۳۱_

۵۴۶

سرزمين :ذوالقرنين كى سرزمين كے شمالى لوگ اور بند باند ھنا ۱۲; ذوالقرنين كى سرزمين كے شمالى لوگوں كا اقرار ۴; ذوالقرنين كى سرزمين كے شمالى لوگوں كا جعالہ ۹; ذوالقرنين كى سرزمين كے شمالى لوگوں كا دفاع ۵;ذوالقرنين كى سرزمين كے شمالى لوگوں كا عجز ۸;ذوالقرنين كى سرزمين كے شمالى لوگوں كا مدد مانگنا ۷; ذوالقرنين كى سرزمين كے شمالى لوگوں كى جہالت ۱۰;ذوالقرنين كى سرزمين كے شمالى لوگوں كى شكايات ۱،۱۲;ذوالقرنين كى سرزمين كے شمالى لوگوں كى مشكلات ۳; ذوالقرنين كى سرزمين كے شمالى لوگوں كے مادى وسائل ۱۰

فوجى آمادگى :فوجى آمادگى كى اہميت ۱۱

ماجوج:ماجوج كا امت ہونا ۱۳;ماجوج كا فسادپھيلانا ۱; ماجوج كے حملہ كاخطرہ ۳; ماجوج كے حملہ كى راہيں ۶; ماجوج كے خطرہ سے بچنا ۷

مدد مانگنا :ذوالقرنين سے مددمانگنا ۷/۱۲

مضل:مضلوں كے حملوں كا خطرہ۳

مفسدين :مفسدين كے حملوں كامقابلہ كرنا ۱۱

ياجوج :ياجوج كاامت ہونا ۱۳; ياجوج كا فسادپھيلا نا ۱،۱۲; ياجوج كا قصہ ۶،۱۲; ياجوج كے حملہ كا خطرہ ۳; ياجوج كے حملہ كى راہيں ۶; ياجوج كے خطرہ سے بچنا ۷;ياجوج كے فساد كى محدويت ۲

آیت ۹۵

( قَالَ مَا مَكَّنِّي فِيهِ رَبِّي خَيْرٌ فَأَعِينُونِي بِقُوَّةٍ أَجْعَلْ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَهُمْ رَدْماً )

انھوں نے كہا كہ جو طاقت مجھے ميرے پروردگار نے دى ہے وہ تمھارے وسائل سے بہتر ہے اب تم لوگ قوت سے ميرى امداد كرو كہ ميں تمھارے اوران كے درميان ايك روك بنادوں (۹۵)

۱_ذوالقرنين نے ياجوج و ماجوج كے مد مقابل بند باندھنے كے حوالے سے لوگوں كے مادى تعاو ن سے بے نيازى كا اظہار كيا _فهل نجعل لك خرجاً ...قال ما مكنى فيه ربّى خيرا

۲_ ذوالقرنين، پروردگار كے الطاف كے زير سايہ بہت سے مادى وسائل سے بہرہ مند تھے _قال ما مكنى فيه ربّى خيرا

۳_ذوالقرنين، خود كو الله تعالى كا بندہ اور اسكے عطيات كو اسكے مقام ربوبيت كا فيضسمجھتے تھے _مامكنى فيه ربّي

۵۴۷

۴_ الہى لوگ طاقت وقدرت كے عروج كے زمانہ ميں بھى الله تعالى اور اپنے ولي نعمت سے غافل نہيں ہوتے _

قال مامكنى فيه ربّى خيرا

۵_ذوالقرنين، توحيد اور اپنے الہى قوانين كى تبليغ كيلئے بہترين مواقع سے فائدہ اٹھا تے تھے _قال ما مكنى فيه ربّى خير

ذوالقرنين نے اس وقت الہى ربوبيت كا تذكرہ كيا كہ جب لوگ اسكے سخت محتاج تھے اور وہ انكى صدق دل سے مشكل دور كرنے كيلئے انكے دلوں كو اپنى طرف مائل كرچكے تھے_

۶_ لوگوں كى بغير كسى اجرت اورانعام كے لالچ كے مدد كرنا، توحيد پرست انسانوں اور الله تعالى كے لائق بندوں كى خصوصيات ميں سے ہے _فهل نجعل لك خرجاً ...قال مامكنى فيه ربّى خيرا

۷_ ذوالقرنين ،توحيد پرست انسانوں كى خدمت سے سرشار اور ظالموں سے مبارزہ كرنے والى روح كے حامل تھے _

مامكنى فيه ربّى خير فا عينونى بقوة

ذوالقرنين نے اس وقت كہ جب لوگوں نے بند بنانے كے عوض ميں اسے اجرت دينے كى پيش كش كى تو اسے ٹھكراديا اور الہى وسائل اور طاقت كے بل بوتے پران مصيبت زدہ لوگوں كى بند بنانے ميں مدد كى يہ ذوالقرنين كى بزرگ روح كونماياں كرتى ہے _

۸_ ذوالقرنين بذات خود بندكى تعمير ميں اسكا نقشہ بنانے والے اسكى فنى ضروريات پرنگران اور اسے عملى جامہ پہنا نے والے تھے_فا عينونى بقوه أجعل بينكم وبينهم ردما

۹_ ذوالقرنين نے ان سے بند بنانے ميں انسانى اور جسمانى قوت كے ساتھ شريك ہونے كا مطالبہ كيا_فاعينونى بقوة

(قوة ) يعنى طاقت (فاعينونى بقوة ) يعنى ميرى اپنى طاقت كے ساتھ مدد كرو بعد كى آيات اس بات پر قرينہ ہيں كہ اس نے انسانى قوت كے ساتھ ساتھ وسائل اورمصالحہ لانے كا بھى حكم ديا لہذا جواس نے ان سے قبول نہيں كيا وہ اس كا م كى اپنى اجرت تھى _

۱۰_ذوالقرنين نے لوگوں كى خواہش سے مضبوط او ر محكم بند بنانے كا عزم كيا_تجعل بيننا وبينهم سداً ...أجعل بينكم وبينهم ردم جيساكہ مفسرين نے كہا ہے كہ ر دم يعنى وہ حصار جو عام طور پر بند سے بھى زيادہ محكم ہوتا ہے اسى سے وہ لباس جو كى لباس سے مل كر تشكيل پاتا ہے_ اسے ثوب ُمردَّم كہتے ہيں _

۵۴۸

يہاں (فأعينونى ) جملہ ...فيہ ربّى (خير) كى فرع ہے يعنى مضبوط اور مستحكم بند بنانا مضبوط اور محكم بند كا بناناذوالقرنين كے الہى بلند وسائل كے حامل ہونے كا نتيجہ ہے

۱۱_بڑے بڑے كاموں ميں لوگوں كو شريك كرنا مديريت كے اصول ميں سے ہے _فأعينونى بقوة أجعل بينكم وبينهم ردما

اس كے با وجود كہ الله تبارك و تعالى نے ذوالقرنين كو ہر كام كو صحيح طور سے انجام دينے اور اس كے تمام اسباب كى تعليم دى تھى ليكن پھر بھى وہ عوام سے مدد كا مطالبہ كرتے ہيں يہ اس بات كى علامت ہے كسى كام كو انجام دينےميں بغير كام كرنے كے جذ بے كو پيدا كے بغير كام ہو سكتا اور ايك دوسرے كى مدد كے جذبہ كے ساتھ اس كو بلندمقصد تك پہنچايا جاسكتا ہے_

۱۲_كاموں كو اسكى بہترين اورمضبوط شكل ميں انجام دينے كا ضرورى ہونا_أجعل بينكم وبينهم ردما

اگرچہ ياجوج وماجوج كا سامناكرنے والے لوگ ذوالقرنين كى حكومت كى تائيد كرنے والوں ميں شمار نہيں ہوتے تھے اور نہ وہ ايسے ترقى پسند اور سرمايہ لگانے والے لوگ تھے ليكن ذوالقرنين نے انكى خواہش سے بڑھ كر كام كيا اور ان كو دشمن كے فطرت سے محفوظ بنانے ميں بہت بڑا سرمايہ لگايا ذوالقرنين كايہ كار نامہ ترقى كى راہ ميں خدمات انجام دينے والى قوموں كے ليے نمونہ ہے_/الله تعالى :الله تعالى كى بخشش ۲،۳;اللہ تعالى كى ربوبيت كے آثار ۳;اللہ تعالى كى مالكيت۳

الله تعالى كا لطف :الله تعالى كے لطف كے شامل حال لوگ'۲

اوليا ء الله :اوليا ء الله كا ذكر ميں رہنا ۴;اوليا ء الله كى رائے ۴;اولياء الله كے فضائل ۴

توحيد :توحيد كى تبليغ۵/باہمى تعاون:لوگوں باہمى تعاون كيلئے جذب كرنا۱۱

توحيدپرست :توحيد پرستوں كا خدمت كرنا ۶;توحيدپرستوں كى خصوصيات ۶

ذوالقرنين :ذوالقرنين كا بندباندھنا ۱،۸،۹;ذوالقرنين كا بندہ ہونا ۳;ذوالقرنين كا ظلم سے مبارزہ كرنا۷; ذوالقرنين كا قصہ۱،۸،۹، ۱۰ ; ذوالقرنين كامحكم بند باندھنا۱۰;ذوالقرنين كا محتاج نہ ہونا۱; ذوالقرنين كا مدد ما نگنا ۹ ; ذوالقرنين كى انسان دوستى ۷; ذوالقرنين كى تبليغ۵;ذوالقرنين كى توحيد ۷ ; ذوالقرنين كى رائے ۳;ذوالقرنين كے فضائل۷;ذوالقرنين كے مادى ومسائل كا سرچشمہ ۲; ذوالقرنين كے وسائل كا سرچشمہ۳

عمل :عمل ميں مضبوطى ہونا ۱۲

۵۴۹

لوگ:لوگوں كى خدمت ۶

منتظم:منتظم كا طريقہ۱۱

موقع :موقع سے فائدہ اٹھانا۵

آیت ۹۶

( آتُونِي زُبَرَ الْحَدِيدِ حَتَّى إِذَا سَاوَى بَيْنَ الصَّدَفَيْنِ قَالَ انفُخُوا حَتَّى إِذَا جَعَلَهُ نَاراً قَالَ آتُونِي أُفْرِغْ عَلَيْهِ قِطْراً )

چند لوہے كى سليں لے آؤ_ يہاں تك كہ جب دونوں پہاڑوں كے برابر ڈھير ہوگيا تو كہا كہ آگ پھونكو يہاں تك كہ جب اسے بالكل آگ بنا ديا تو كہا آؤاب اس پر تا نباپگھلا كر ڈال ديں (۹۶)

۱_ذوالقرنين نے بند بنانے كيلئے لوگوں كو لو ہے كے ٹكڑے كرنے كا حكم ديا_ء اتونى زبرالحديد

(زبَر)زبرة كى جمع ہے جس كے معنى ٹكڑے كے ہيں زبرالحديديعنى لو ہے كے ٹكڑے راغب نے مفردات ميں اس سے لوہے كے بڑے ٹكڑے مراد ليے ہيں _

۲_ذوالقرنين كے بند ميں لو ہے كا اصلى اور اہم كردار تھا_ء اتونى زبرا لحد يد حتّى إذا ساوى بين الصدفين

اگر چہ بند كے تعميرى مصالحہ ميں تانبا بھى استعمال ہوا ليكن جملہ ''حتى إذا ساوى ...''سے معلوم ہوا ہے كہ دونوں پہاڑوں كے در ميان تمام خلا كوپہلے لوہے كے ٹكروں سے پر كياگيا اور تانبے سے ان ٹكڑوں كوجوڑنے كا كام ليا گيا_

۳_ذوالقرنين كے زمانہ كے لوگ پہلے سے لوہا نكالنے اور اسكوتيار كرنے كے فن كوجانتے تھے_ء اتونى زبر الحديد

ذوالقرنين كا لوہا مہيا كرنے كا حكم دينابتاتا ہے ہے كہ لو گ اس فن سے پہلے آشنا تھے اور لوہا انكے پاس تھا_

۴_ ذوالقرنين نے بند كى او نچائي كو دونوں پہاڑوں كے كناروں كے برابر كرديا _حتى إذا ساوى بين الصدفين

''صدف ''يعنى كنارہ اور''الصدفين''يعنى دونوں پہاڑوں كے كنارے كہ جو بندكے دونوں طرف تھے فعل ''ساوى ''بتارہاہے كہ بند كى اونچائي دونوں پہاڑوں كے كنارہ كے برابر تھى _

۵۵۰

۵_ذوالقرنين نے بند ميں استعمال ہونے والے لوہے كو سرخ كرنے كيلئے بند ميں ايك طرف بڑى بڑى بھٹياں بنائيں _

حتى إذا ساوى بين الصدفين قال انفخوا

''نفخ'' يعنى پھوكنابندكى ديوار ميں اسے سرخ كرنے كيلئے پھونكين كے ليے بڑى بھٹيوں كى ضرورت ہے تا كہ ضرورت كے مطابق آگ اور آكسيجن ديوار كولگتا كہ اس پرتابنے كے پانى ڈالنے كے مواقع فراہم ہوجائيں _

۶_ذوالقرنين نے بند كى ديوار ميں لگے لوہے كے ٹكڑوں كے سرخ ہونے تك بھٹيوں ميں پھونكے كا حكم ديا _

قال انفخوا حتّى إذا جعلنه نارا

۷_ذوالقرنين نے بند ميں لگے لوہے كےٹكڑوں كے درميان خلا ء كو پر كرنے كيلئے پگھلے ہوئے تانبےكا استعمال كيا _

ء اتونى أفرغ عليه قطر ''افراغ'' يعنى بر تن كوخالى كرنا اور اسكے اندر جو كچھ ہے اسے گرانا''قطراً''''پگھلا ہوا تا بنا' ' يہ ''افرغ ''كيلئے مفعول ہے اور (آتونى )كا مفعول قرينہ''قطراً''كے پيش نظر محذوف ہے _

۸_ذوالقرنين بند كى تعميرى ٹكنيك اور فلزى مواد كو پگھلانے اور تيار كرنے كے طريقہ سے اچھى طرح واقف تھے_

ء اتونى زبر الحديد ...أفرغ عليه قطرا

۹_ذوالقرنين بندكى تعمير اور اس كے تمام مراحل پر براہ راست نگران تھے _ء اتونى ...قال انفخوا ...ء اتونى أفرغ عليه قطرا

تمام ضميروں كا واحد متكلم كى صورت ميں آنا بتارہاہے كہ ذوالقرنين بذات خود بہت گہرائي سے بندكے بننے پر نگرانى كر رہے تھے_

۱۰_فلزى اشيا ء كو پگھلانے كى صنعت، ذوالقرنين كے زمانہ كے تمدن ميں موجود تھي_

قال انفخوا حتّى إذا جعله ناراًقال ء اتونى أفرغ عليه قطرا

۱۱_لوہے اور تانبے كا مركب بہت مضبوط اورناقابل شكن فلزى مادہ ہےء اتونى زبرالحديد ...أفرغ عليه قطرا

گرمى سے پگھلاہواتا بنا كا سرخ لوہے پر گرنا بتاتاہے كہ ايسا مركب بہت محكم ومضبوط فلزى شكل ميں تبديل ہوجائے گا_

بندباندھنا:لوہے كے ساتھبند باند ھنا۲

۵۵۱

تانبا :تا نبے كے فوائد۷/۱۱

تمدن :تمدن كى تاريخ۳/۱۰

ذوالقرنين :ذوالقرنين كا اہل فن ہونا۸;ذوالقرنين كابند باندھنا۵،۸، ۹;ذوالقرنين كا علم۲; ذوالقرنين كا قصہ۱ ،۲،۴، ۵،۶ ، ۷،۹ ; ذوالقرنين كى نگرانى ۹; ذوالقرنين كے احكام ۱،۶; ذوالقرنين كے بند كي

اونچائي ۴; ذوالقرنين كے بند كى خصوصيات ۲; ذوالقرنين كے بندكے مواد۱،۲،۶،۷; ذو

القرنين كے زمانہ ميں فلزى مواد كا پگھلا يا جانا ۸، ۱۰; ذوالقرنين كے زمانہ ميں لويا ۳، ۱۰ ; ذوالقرنين كے زمانہ ميں لوہے كا پگھلايا جانا۵

صنعت :صنعت كى تاريخ۱۰

فلز:فلزكے پگھلنے كى صنعت۱۰

لوہا :لوہاپگھلنے كى بھٹي۵،۶;لوہے اور تا نبے كا مركب ہونا ۱۱;لوہے كے فوائد ،۲،۱۱

آیت ۹۷

( فَمَا اسْطَاعُوا أَن يَظْهَرُوهُ وَمَا اسْتَطَاعُوا لَهُ نَقْباً )

جس كے بعد نہ وہ اس پر چڑھ سكيں اور نہ اس ميں نقب لگاسكيں (۹۷)

۱_ذوالقرنين كے نقشے، پروگرام اوربراہ راست نگرانى ميں لوہے كا بند، اپنے آخرى مرحلہ تك پہنچا _

فما اسطاعوا أن يظهروه و مإستطعواله نقبا

جملہ (فمااستطاعوا)ميں فافصيحہ ہے (جو نا كہے گے مضاميں كوبيان كرتى ہے يعنى ذوالقرنين كا پروگرام پورا ہوااور بند گيا تواسكے بعدياجوج ماجوج نہ اس پر چڑھ سكے اور نہ اسميں سوراخ كرسكے_

۲_ياجوج ماجوج ذوالقرنين كے بندپرچڑھنے اور اس ميں سوراخ كرنے سے عاجزتھے_

فما اسطاعوا أن يظهروه وما استطاعواله نقبا

(ظہور )سے مراد (علو) اور اوپر چڑ ھنا ہے (فمإسطاعوا أن يظهروه )يعنى حملہ اور اسكے اوپرنہ چڑھ سكے (نقب ) سے مراد سوراخ كرنا ہے (وما استطاعوا له نقباً )يعنى وہ بندكى ديوار ميں سوراخ يا سرنگ نہ كھودسكے_

۳_ذوالقرنين كے بند كى ديوار بلند اور كامل طور پر سيدھى اور محكم تھى _

۵۵۲

فما اسطاعوا أن يظهروه وما استطاعواله نقبا

(استطاعوا) ميں حرف تاء كے ہونے سے اور (استطاعوا )ميں حرف تا كے نہ ہونے سے كوئي فرق نہيں پڑتا بلكہ صرف لفظ كومخفف كرنے كيلئے تاكو ہٹاديتے ہيں اگرچہ بعض نے يہاں يہ كہاہے كہ چونكہ چڑھنا سوراخ كرنے كى نسبت آسان تھا لہذا يہا ں ''استطاعوا'' لفظ جو كہنے ميں آسان ہے لايا گيا _

۴_معاشرہ كومفسدين كے حملہ سے بچاناالہى رہبروں كى ذمہ دارى ہے _فمإسطاعوا أن يظهروه وما استطاعوا له نقب

۵_شيطان صفت اور ناقابل اصلاح قوموں كو دفاعى ديواروں كے پيچھے محصور كر دينا چاہيے_

فما اسطاعوا أن يظهروه وما استطاعواله نقبا

ذوالقرنين نے اگرچہ اپنے ملك كے مشرق ومغرب ميں سفر كيا مگر ياجوج و ماجوج كے علاقہ كى طرف نہيں گئے اور انكى اصلاح كيلئے كوئي قدم نہيں اٹھايا يہ عمل بتاتاہے كہ وہ ا ن قوموں كى اصلاح سے نا اميد تھے اسى ليے انكا دوسري

قوموں كى طرف آنے كا راستہ بند كرديا تا كہ دوسرے افراد ان كے شر سے محفوظ رہيں _

دينى قائدين :دينى قائدين كى ذمہ دارى ۴//ذوالقرنين :ذوالقرنين كا قصہ ۱،۲; ذوالقرنين كے بند كا مضبوط ہونا ۲،۳; ذوالقرنين كے بند كا مكمل ہونا ۱;ذوالقرنين كے بند كى بلندى ۲،۳; ذوالقرنين كے بندكى خصوصيات ۳

ماجوج :ماجوج كا عاجز ہونا ۲; ماجوج كا قصہ ۲

مفسدين :مفسدين كا محاصرہ كرنا ۵;مفسدين كو جدا كرنا ۵; مفسدين كے حملہ كو روكنا ۴

ياجوج :ياجوج كا عاجز ہونا ۲; ياجوج كا قصہ ۲

آیت ۹۸

( قَالَ هَذَا رَحْمَةٌ مِّن رَّبِّي فَإِذَا جَاء وَعْدُ رَبِّي جَعَلَهُ دَكَّاء وَكَانَ وَعْدُ رَبِّي حَقّاً )

ذوالقرنين نے كہا كہ يہ پروردگار كى ايك رحمت ہے اس كے بعد جب وعدہ الہى آجائے گا تو اس كو ريزہ ريزہ كردے گا كہ وعدہ رب بہرحال بر حق ہے (۹۸)

۱_ذوالقرنين كى نظر ميں ناقابل شكن فولاد ى بند كے تعمير كرنے پر قدرت، پروردگار كى رحمت كا ايك جلوہ تھا _

قال هذا رحمة من ربّي

يہاں ''ہذا'' كا مشار اليہ ذوالقرنين كے ہاتھوں بننے والا بند تھا _

۲_ انسان كا علم وتوانائي ركھنا اور اسے انسانى فائدوں كيلئے استعمال كرنا الله تعالى كى رحمت كا نمونہ ہے _

۵۵۳

قال هذا رحمة من ربّي ذوالقرنين نے بندكو باالفاظ ديگر وہ تمام تروسائل اور علمى ٹكنيك جو اس كو تعمير كرنے ميں صرف كى اسے رحمت پروردگاركا نمونہ جانتے تھے تويہ ايك عام اور كلى منطق ہے كہ اسكا صرف بند يا خود ذوالقرنين كے ساتھ تعلق نہيں ہے _

۳_ ذوالقرنين كے وجود ميں علمى اور فنى ٹكنيك كے ساتھ الہى اور توحيد ى فكر بھى جلوہ گر تھى _

ما مكنى فيه ربّى خير ...هذا رحمة من ربّي

۴_ ذوالقرنين ،اپنى علمى اور فنى قدرت كوثابت كرنے كے بعد اپنى توحيد فكر كا پر چار كيا كرتے تھے _

فما اسطاعوا أن يظهر وه ...قال هذا رحمة من ربّي ''هذا رحمة ... '' كى تعبير ايك قسم كى نظر ياتى تبليغ ہے كہ ذوالقرنين نے بند كے بنانے اور اپنى برترى ثابت كرنے كے بعد يہ تبليغ كى _

۵_ الله تعالى كى ربوبيت، اسكى رحمت كے ساتھ متصل ہے _رحمةمن ربّي

۶_ معاشرتى امن وامان، الہى رحمت كا روشن نمونہ ہے _هذا رحمة من ربّي

''ہذا'' كا اشارہ بند اوراسكى تمام جہات پرہے ان جہات ميں سے ايك بند بنانے كے نتائج بھى ہيں كہ ان نتائج ميں اہم ترين اس علاقہ كے لوگوں كيلئے امن وامان قائم كرنا ہے _

۷_ ذوالقرنين كا ڈيم اس زمانہ كا بہت بڑا كام تھا _هذا رحمة من ربّي الله تعالى كى رحمت كا تذكرہ كرنا، كام كى عظمت سے حكايت كررہا ہے _

۸_ ذوالقرنين نے بند كے قيامت تك باقى اور جاودانيہونے كى خبردى ہے_فإذا جاء وعد ربّى جعله دكائ

اگر '' وعد ربّى '' سے مراد قيامت ہو تو آيت سے واضح ہوگا كہ قيامت سے پہلے تك يہ بند قائم رہے گا '' دكائ'' سے مراد سيدھا اور صاف ہونا جو كہ محذوف موصوف كى صفت ہے '' جعلہ أرضا دكاء '' آيت سے مراد يہ ہے كہ جب قيامت كا وقت آئے گا تو الله اس بند كو زمين كے برابر كردے گا _

۹_يا جوج وما جوج كے اپنے ہمسايوں پر حملہ كرنے كى ركاوٹيں ، قيامت كے آتے ہى ختم ہو جائيں گى _

فإذاجاء وعد ربّى جعله دكائ

۱۰_ ذوالقرنين نے بند كے كام كى تكميل كے بعد معاد كى حقانيت اور اسكے بہر صورت بپا ہونے كا تذكر ہ كيا_

قال ...فإذا جاء وعد ربّى جعله دكاء وكان وعد ربّى حقا

۵۵۴

۱۱_ قيامت كے بپا ہونے كے وقت زمين پرموجود تمام مضبوط اشياء مٹى كے ساتھ برابرجائيں گى _

فإذاجاء وعد ربّى جعله دكائ

جو كچھ ذوالقرنين نے بندكے انجا م كے بارے ميں بتايا اس كا سرچشمہ قيامت كے بپا ہونے كے وقت جہان كے تباہ و برباد ہونے كا علم ہے اگرچہ ممكن ہے كہ اس بند كے حوالے سے بھى الله تعالى كى طرف سے كوئي خاص خبر بھى انہيں ملى ہو _

۱۲_ انسانوں كو اپنے مادى وسائل ' فنى پہاڑوں اور علم پر غرور نہيں كرناچاہئے _هذا رحمةمن ربّى فإذا جاء وعد ربّى جعله دكائ

ذوالقرنين ان حالات ميں ان صلاحيتوں كے حامل ہونے كے باوجود اپنے كام كے ثمرہ پر مغرور نہيں ہوئے بلكہ ان سب چيزوں كوالہى رحمت كے پرتوميں ديكھا اور قيامت كو اپنے سامنے مجسم كيا _

۱۳ _انسانى ہاتھوں سے بنى ہوئي محكم ترين چيزيں الہى ارادہ و قدرت كے سامنے پائيدار نہيں ہيں _

فإذاجاء وعد ربّى جعله دكائ

۱۴_ ذوالقرنين نے ياجوج وما جوج كى جانب سے ستم كيے جانے والے لوگوں كو صرف بند پر مكمل اعتماد كرنے سے منع كيا او انہيں پرودگار كى رحمت اور اس كے ارادہ كى طرف متوجہ كہا_هذا رحمة من ربّى فإذا جاء وعد ربّى جعله دكائ

۱۵_ معاد پر اعتقاد ركھنے والے موحدين كبھى بھى انسانى تہذيبكے آثار اورفنى نظريات پر مغرور نہيں ہوئے اور كائنات كى آخر كارتباہى وبربادى اور ويرانى كاملاحظہ كررہے ہيں _هذا رحمة من ربّى فإذا جاء وعد ربى جعله دكائ

۱۶_ توحيد ى نظريہ ميں مبداء اور معاد كى طرف توجہ دواہم ضابطے ہيں _مامكنى فيه ربّى خير ...وكان وعد ربّى حقا

۱۷_ ذوالقرنين، الله تعالى كے وعدوں پر ايمان ركھتے تھے اورانكے پورا ہونے پر مطمئن تھے _وكان وعد ربّى حقا

۱۸_قيامت كا برپا ہونا، الله تعالى كا حتمى وعدہ ہے _وكان وعد ربّى حقا

۱۹_ الله تعالى كے وعد ے حتمى اور يقينى ہوتے ہيں _وكان وعد ربّى حقا

۲۰_قيامت كے بپا ہونے كى نويد، الہى تربيت كيلئے پيش خيمہ ہے _وكان وعد ربّى حقا

كلمہ ''ربّ ''كى طرف توجہ مندرجہ بالا مطلب كو سامنے لارہى ہے _

الله تعالى :الله تعالى كى ربوبيت كى خصوصيات ۵; الله تعالى كى رحمت ۵; الله تعالى كى رحمت كى علامات ۱،۲;اللہ

۵۵۵

تعالى كى رحمت كے آثار ۶; الله تعا لى كى قدرت كى حاكميت ۱۳;اللہ تعالى كى معرفت كى اہميت ۱۶; الله تعالى كے ارادہ كى حاكميت ۱۳;اللہ تعالى كے وعدوں كا حتمى ہونا ۱۹;اللہ تعالى كے وعد ے ۱۷،۱۸

اعتماد :غير خدا پر اعتماد سے منع كرنا ۱۴

امن وامان :معاشرتى امن وامان كاسرچشمہ ۶

تربيت :تربيت كى روش۲۰

تربيت:قيامت كى بشارت ۲۰

ذوالقرنين :ذوالقرنين كاايمان ۱۷; ذوالقرنين كابندباندھنا ۱،۱۰;ذوالقرنين كى پشيگوئي ۸;ذوالقرنين كاقصہ ۱۰; ذوالقرنين كا نظريہ ۱،۳; ذوالقرنين كى تبليغ كى روش ۴; ذوالقرنين كى توحيد۳،۴;ذوالقرنين كى ديندارى ۳; ذوالقرنين كى فنى صلاحتيں ۳،۴; ذوالقرنين كى قدرت ۳ ;ذوالقرنين كے بند كاانجام۹; ذوالقرنين كے بند كى جاوداني۸; ذوالقرنين كے بند كى عظمت ۷; ذوالقرنين كے بند كى ويرانى ۹; ذوالقرنين كے فضائل ۳،۱۷

زمين :زمين كاانجام۵; زمين كى بتاہى ۱۱/۱۵

سرزمين :ذوالقرنين كى سرزمين كے شمالى لوگ ۱۴

علم :علم كا سرچشمہ ۲; علم سے فائدہ اٹھانا۲

قدرت :قدرت كا سرچشمہ ۲; قدرت سے فائدہ اٹھانا۲

قيامت :قيامت كا حتمى ہونا ۱۸;قيامت كى علامات ۹، ۱۱ ; قيامت ميں زمين۱۱

كائنات :كائنات كاانجام۱۵

مادى وسائل :مادى وسائل پر غرور كرنے سے پرہيز ۱۲

محكم اشيائ:انسانى محكم اشياء كا پائيدار نہ ہونا ۱۳

معاد :معاد كا حتمى ہونا ۱۰;معاد كى اہميت ۱۶

موحدين :موحدين كا ايمان ۱۵; موحدين كا متواضع ہونا ۱۵;موحدين كانظريہ ۱۵

نظريہ كائنات :توحيدى نظريہ كائنات ۱۶

يادآورى :الله تعالى كے ارادہ كييادآوري

۵۵۶

آیت ۹۹

( وَتَرَكْنَا بَعْضَهُمْ يَوْمَئِذٍ يَمُوجُ فِي بَعْضٍ وَنُفِخَ فِي الصُّورِ فَجَمَعْنَاهُمْ جَمْعاً )

اور ہم نے انھيں اس طرح چھوڑديا ہے كہ ايك دوسرے كے معاملات ميں دخل اندازى كرتے رہيں اور پھر جب صورپھونكا جائے گا تو ہم سب كو ايك جگہ اكٹھا كرليں گے (۹۹)

۱_اللہ تعالى ، قيامت كے نزديك لوگوں كوانكے حال پر چھوڑ دے گا وہ سيلاب كى مانند ايك دوسرے پر حملہ آور ہو كرعالمى جنگ شروع كرديں گے _وتركنا بعضهم يومئذيموج فى بعض

''تركنا'' كا عطف '' جعلہ دكائ'' پر ہے تواس صورت ميں ''تركنا '' كا مضمون بھى قيامت سے پہلے حادثات كے متعلق ہوگا_ اور ''يومئذ'' سے بھى اسى بناء پر قيامت كے نزديك دن مراد ہے ضمير''بعضہم '' معنوى مرجع ہے جوالناس كى طرف لوٹ رہى ہے ''يموج فى بعض'' سے مراد بعض كا بعض ميں داخل ہونا ہے شايد مراد بعض انسانى گروہوں كا ديگر گروہوں پر حملہ كرنامراد ہو _

۲_قيامت كے نزديك يا جوج وماجوج دوسرے انسانوں پر حملہ كريں گے _وتركنا بعضهم يومئذ يموج فى بعض

يہ بھى ممكن ہے كہ يہ آيات آخرى زمانہ كے بعض حادثات كى طرف اشار ہ ہو يہ عبارتيں بھى'' إذا جاء وعد ربّى '' اور''نفخ فى الصور'' بھى تما م اس معتبر قرينہ ہيں لہذا جملہ ''تركنا '' يعنى اس وقت ( كہ جب ذوالقرنين كے بند ٹوٹنا قيامت كے بعض حالات ك بيان كررہا ہے) بعض لوگ بعض كيلئے پريشانى كا سبب ہونگے يہ كہ يہ بند يا جوج وما جوج كے روكنے كيلئے تھا احتمالى يہى ہے كہ يہ پريشانى انكے حملوں كى بناء پر ہوگى _

۳_ الله تعالى نے ذوالقرنين كے بند كى خرابى كے بعد ياجوج وماجوج كے در ميان داخلى اختلاف اور جھگڑا پيدا ہونے كى خبردى ہے _فإذا جاء وعد ربّى جعله دكائ ...وتركنا بعضهم يومئذ يموج فى بعض

۵۵۷

يہ احتمال ہے كہ '' بعضہم '' ميں ضمير ياجوج وماجوج كى طرف لوٹ رہى ہے يعنى ذوالقرنين كے بند ٹوٹنے كے بعد وہ آپس ميں وسيع پيمانہ پر جھگڑوں ا ور لڑائيوں ميں جائيں گے _

۴_لڑائيوں كا ختم ہونا اور انسانوں ميں آسائش اور امن وامان كا برقرار ہونا پروردگار كيمشيت سے متعلق ہے _

وتركنا بعضهم يومئذيموج فى بعض

۵_اللہ تعالى روز قيامت صور پھونكتے ہى تمام انسانوں كواٹھاكر جمع كرلے گا _ونفخ فى الصور فجمعنهم جمعا

ممكن ہے كہ''صور'' سے مراد ان دو نوں ميں سے ايك معنى ہو :

۱)''سينگ ''اس صورت ميں مراد ايك باجے ميں پھونكنا ہوكيونكہ زمانہ قديم ميں باجے كيلئے حيوانات كے سينگ سے كام ليا جاتا تھا_

۲) ممكن ہے ''صور'' صورة كى جمع ہو تو اس صورت ميں تصويروں اور مردوں كے جسموں كو زندہ كرنے كے ليے پھونكنا مراد ہوبہت سے اہل لغت نے دوسرے احتمال پر اعتراض كيا اور اسے كلمہ ''صور'' كے قرآن ميں استعمال كے ساتھ سازگار نہيں پايا_

۶_قيامت مردہ جسموں ميں اور پچھلى صورتوں ميں دوبارہ روح پھونكنے سے برپا ہو گي_ونفخ فى الصور فجمعنهم جمعا

مندرجہ بالا مطلب اس احتمال كى بناء پرہے كہ ''صور''صورة كى جمع ہو يعنى ( جسدوں كى ) صورتوں ميں روح پھونگى جائے گي_

۷_ ذوالقرنين كے بند كيتباہى قيامت كے نزديك ہونے كى علامات ميں سے ہے _

فإذا جاء وعد ربّى جعله دكاء ...ونفخ فى الصور فجمعنهم جمعا

۸_روز قيامت لوگوں كو جمع كرنا بہت بڑا اور حيرت انگيز كام ہے _ونفخ فى الصور فجمعنهم جمعا

''جمعنا ہم '' كا ''جمعاً'' مفعول مطلق ہے اور تا كيد كيلئے ہے اور اسكا نكرہ آنا بڑائي اور حيرت كو ظاہر كر رہا ہے _

آخر الزمان :آخرالزمان ميں عالمى جنگ ۱

آسائش:آسائش كا سرچشمہ ۴/الله تعالى :الله تعالى كى مشيت كے آثار ۴; الله تعالى كے افعال۵

امن وامان :امن وامان كا سرچشمہ ۴

انسان:انسانوں كا آخرت ميں اكٹھاہونا ۸; انسانوں كا آخرت ميں حيرت انگيز طور پر اكٹھاہونا ۸; انسان ميں روح كا پھونكنا ۶

۵۵۸

ذوالقرنين :ذوالقرنين كے بند كى تباہى ۳_۷

قرآن :قرآن كى پشيگوئي ۳

قيامت :قيامت كا برپا ہونا ۶; قيامت كى علامات ۱،۲،۷; قيامت ميں مجمع ہونا۵; قيامت ميں صور پھونكا جانا ۵

ماجوج :آخرالزمان ميں ماجوج كا حملہ ۲

مردے :مردوں كاآخرت ميں زندہ ہونا ۶

معاد :معاد جسمانى ۶

يا جوج :آخرالزمان ميں يا جوج كا حملہ ۲;ياجوج وما جوج ميں جھگڑا ۳

آیت ۱۰۰

( وَعَرَضْنَا جَهَنَّمَ يَوْمَئِذٍ لِّلْكَافِرِينَ عَرْضاً )

اور اس دن جہنم كو كافرين كے سامنے باقاعدہ پيش كيا جائے گا (۱۰۰)

۱_اللہ تعالى روز قيامت جہنم كو كفار كے سامنے پيش كرے گا _وعرضنا جهنم يومئذ للكفر ين عرضا

۲_روز قيامت كفار كے سامنے جہنم كا پيش ہونا انكے ليے بہت سخت اور وحشت ناك منظر ہوگا _

وعرضنا حهنم يومئذ للكفرين عرض

''عر''تاكيد كے ساتھ ساتھ نكرہ ہونے كى بناء پرچيز كے عظيم الشان ہونے پر بھى دلالت كررہا ہے يہاں جہنم كى عظمت كفار كے وحشت زدہ ہونے كى مناسبت سے ہے _

۳_ روز قيامت ميں موجودلوگوں كيلئے جہنم كا مشاہدہ ممكن ہے _وعرضنا جهنم يومئذ للكفرين عرضا

۴_ كفر جہنم ميں مبتلا ء ہونے كا پيش خيمہ ہے _وعرضنا جهنم يومئذ للكفرين عرضا

الله تعالى :الله تعالى كے افعال ۱

جہنم :

۵۵۹

جہنم كے اسباب۴ جہنمى :۱

قيامت :قيامت كى وحشت ۲; قيامت ميں جہنم كا ديكھ

جانا۳

كفار :كفار كى اخروى مشكلات ۲; قيامت ميں كفار ۱'۲

كفر:كفر كے آثار ۴

آیت ۱۰۱

( الَّذِينَ كَانَتْ أَعْيُنُهُمْ فِي غِطَاء عَن ذِكْرِي وَكَانُوا لَا يَسْتَطِيعُونَ سَمْعاً )

وہ كافر جن كى نگاہيں ہمارے ذكر كى طرف سے پردہ ميں تمھيں اور وہ كچھ سننا بھى نہيں چاہتے تھے (۱۰۱)

۱_كفار كى واضح ترين خصوصيت يہ كہ انكا الہى آيات ديكھنے اور درك كرنے پرپردہ كا پڑ اہونا ہے

الذين كانت اعينهم فى غطاء عن ذكري

ذكر خدا كوديكھنے سے مراد اسى آيات و علامات كا مشاہدہ كرنا ہے كہ جوياد خدا ميں ڈال ديتى ہيں (مسبب كہ كر سبب كا ارادہ كرنا) آيت سے مراد يہ ہے كہ الہى آيات كا مشاہد ہ كفار كو اسكى يا د ميں نہيں ڈالتا گويا انكى آنكھوں پردہ پڑا ہوا ہے كہ ان آيات كا ديكھنا انكے ليے ممكن نہيں ہے_

۲_ياد خدا سے پردہ غفلت ميں محصور دل يہ كفار كى واضح ترين خصلت ہے _الذين كانت أعينهم فى غطاء عن ذكري

۳_ جہنم ان كفار كاانجام ہے كہ جو الہى آيات سننے كى طاقت نہيں ركھتے _وعرضنا جهنم يومئذ للكفرين ...وكانوالا يستطيعون سمعا

۴_ كفر اور حق سے دورى انسان كا الہى آيات سننے سے عجز كا باعث ہے _عن ذكرى وكانوا لا يستطيعوں سمعا

جملہ''كانوا لا يستطيعون '' ماضى استمرارى ہے يعنى كفار ہميشہ سننے سے عاجز تھے _واضح ہے كہ يہاں نہ سننے سے مرادحسى طور پر نہ سننا نہيں ہے بلكہ يہ بيان كرنا ہے كفار ان الہى آيات كے در مقابل يوں ہيں جيسے كوئي سننے كى طاقت نہيں

۵۶۰