تفسير راہنما جلد ۱۰

تفسير راہنما 0%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 945

تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 945
مشاہدے: 200736
ڈاؤنلوڈ: 2160


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 945 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 200736 / ڈاؤنلوڈ: 2160
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 10

مؤلف:
اردو

اوروجود كا اظہار نہيں كرتيں _سب كى سب اسكى مملوك ہيں اپنے ليئے كسى قسم كا استقلال نہيں ركھتى ہيں _

۲_اللہ تعالى كے فرزند كے قائل لوگ آسمانوں اور زمين كى باشعور مخلوقات ميں سے كسى كو بعنوان الہى فرزند سمجھتے تھے_

من فى السموات و الأرض لفظ''من '' اسم موصول ہے اور صاحبان عقل كيلئے استعمال ہوتا ہے _ اسكاا ستعمال ممكن ہے ان لوگوں كے زعم كو ديكھتے ہوئے ہو كہ جو فرشتوں ، حضرت عيسي(ع) اور عزير(ع) كو الله تعالى كا بيٹا سمجھتے تھے لہذا آسمانوں كى مخلوقات كى تعبير فرشتوں سے كنايہ ہے اورز مينى موجودات كى تعبير حضرت عيسي(ع) اور عزير(ع) سے كنايہ ہوگا_

۳_ الله تعالى كيلئے فرزند انتخاب كرنے كا نظريہ اس بات كا موجب ہے كہ الله تعالى كا منہ بولا بيٹا عبوديت اور مملوكيت كے درجہ سے مقام الوہيت تك ارتقاء كرے _وما ينبغى للرحمن ...إن كل من فى السموات و الأرض إلا ء اتى الرحمن عبد''وما ينبغى للرحمن ...'' در اصل گذشتہ آيت''ماينبغي ...'' كيلئے علت كے مقام پر ہے اس سے معلوم ہوتا ہے كہ الله تعالى كا تمام مخلوقات سے رابط مالك و مملوك اورعبدو معبود كاہے اس رابطہ كا ٹوٹنا اور كسى چيز كا رتبہ عبوديت سے مقام الوہيت تك پہنچنے كا لازمہ الله تعالى كے فرزند كا اس سے ہم جنس ہونا ہے جبكہ يہ محال ہے_

۴_ الله تعالى كى رحمانيت، آسمانوں اور زمين كى مخلوقات كے مملوك ہونے اور الله تعالى كى مطلق مالكيت كى دليل ہے_

إن كلّ من فى السموات و الأرض إلاّء اتى الرحمن عبدا

۵_ الله تعالى كى رحمانيت كا اعتراف، اسكى بندگى قبول كرنے كا موجب ہے_ء اتى الرحمن عبدا

۶_ ''رحمان'' الله تعالى كے اسماء اور صفات ميں سے ہے_إلّا ء اتى الرحمن عبدا

۷_ آسمان متعدد ہيں اور باشعور مخلوقات كے حامل ہيں _إن كلّ من فى السموات والا رض

آسمان:آسمانوں كا زيادہ ہونا۷; آسمانوں كى باشعور مخلوقات۲،۷; آسمانوں كى مخلوقات كا مالك ہونا۱، آسمانوں كى مخلوقات كى عبوديت۱; آسمانون كى مخلوقات كے مملوك ہونے كے دلائل ۴

اسماء وصفات:رحمان۶

اقرار:الله تعالى كى رحمانيت كے اقرار كے آثار ۵; عبوديت كے اقرار كا پيش خيمہ۵

الله تعالى :

۸۰۱

الله تعالى اور فرزند ۲; الله تعالى كى رحمانيت كے آثار ۴; الله تعالى كى طرف فرزند كو نسبت دينے كے آثار ۳; الله تعالى كى مالكيت ۱; الله تعالى كى مالكيت كے دلائل۴; الله تعالى كے فرزند كى الوہيت۳

الله تعالى كے بندے:۱

زمين:زمين كى مخلوقات۲

مخلوقات:مخلوقات كا مالك۱; مخلوقات كى عبوديت ۱; مخلوقات كى مملوكيت كے دلائل۴

مشركين:مشركين كى رائے ۲

نظريہ كائنات:نظريہ كائنات اور آئيڈيا لوجي۱

آیت ۹۴

( لَقَدْ أَحْصَاهُمْ وَعَدَّهُمْ عَدّاً )

خدا نے سب كا احصاء كرليا ہے اور سب كو باقاعدہ شمار كرليا ہے (۹۴)

۱_ الله تعالى كا آسمانوں اور زمين كى تمام باشعور مخلوقات پر غلبہ اور تسلط ہے_إن كلّ من فى السموات ...لقد أحصى هم

''احصائ'' كا معنى كسى چيز پر تسلط ركھنا ہے (لسان العرب ) يا اسكا معنى شمار كرنا ہے ليكن اس آيت ميں قرينہ ''عدّہم'' كى بناء پر غلبہ اور اپنے تسلط ميں ركھنا مناسب معلوم ہوتا ہے_

۲_ الله تعالى كا كائنات كى مخلوقات كے حالات اور خصوصيات پر مكمل تسلط ركھنا _لقد ا حصى هم وعدّ هم عدا

جملہ ''لقد أحصاهم '' در اصل گذشتہ آيت كى بات''اتى الرحمان عبداً'' كي درست علت ہے اور واضح كررہا ہے كہ تمام مخلوقات اوّل سے ليكر آخر تك سب كى سب الہى تسلط ميں ہيں اور اسكى حاكميت كے مد د مقابل مغلوب ہيں اللہ تعالى انكى خصوصيات كو جانتا ہے اس ليے جو اس نے انكى عبوديت كى خبردى ہے يہ مكمل آگاہى وعلم كى بنا ء پر ہے_

۳_ آسمانوں اور زمين كى تمام عاقل مخلوقات كى دقيق انداز سے تعداد ،اللہ تعالى كے اختيار اور اسكے علمى احاطہ ميں ہے_

إنّ كلّ من فى السموات ...وعدّهم عدّا

۴_ الله تعالى كا تمام مخلوقات پر تسلط اور دقيق انداز سے

۸۰۲

انكى تعداد كو شمار كرنا، مخلوقات كى الله تعالى كيلئے مكمل عبوديت كى نشانى ہے_ء اتى الرحمن عبداً ...وعدّهم عدّا

يہ آيت پچھلى آيت كے دعوى پرشاہد كى حيثيت ركھتى ہے_

۵_ كائنات كى مخلوقات منظم اور دقيق ريكارڈكى حامل ہيں _لقد ا حصى هم وعدّهم عدّا

۶_ كائنات كى باشعور مخلوقات محدود ہيں _لقد أحصى هم وعدّهم عدّا

كسى چيز كو اعداد وارقام ميں لانا انكى محدوديت اور ختم ہونے كى نشانى ہے_

۷_ الله تعالى كى طرف فرزند كى نسبت دينے والے اسكے مكمل تسلط سے باہر نہيں ہيں اور الہى سزا انكے انتظار ميں ہے_

''لقد ا حصى ہم وعدّہم عدّاً''مندرجہ بالا مطلب ميں ''احصاہم'' كى مفعول ضمير كا مرجع گذشتہ آيت ميں''قالو ا '' كافاعل ليا گيا ہے اس صورت ميں يہ آيت ان لوگوں كو خبر دار كررہى ہے كہ جو الله تعالى كے فرزند انتخاب كرنے كے معتقد

ہيں اور انكى تعداد كا معين ہونا بتاتاہے كہ ان ميں سے كوئي بھى اس كام كى سزا سے بچ نہيں سكتا_

آسمان:آسمانوں كى باشعور مخلوقات۱،۳; آسمانوں كى مخلوقات پر تسلط۱

الله تعالي:الله تعالى كا احاطہ۲،۷; الله تعالى كا احاطہ علمي۳; الله تعالى كا تسلط۱،۴; الله تعالى كى طرف فرزند كى نسبت دينے كى سزا ۷

الله تعالى پر افتراء باندھنے والے:الله تعالى پر افتراء باندھنے والوں كى سزا۷

خلقت:خلقت كا قانون كے مطابق ہونا۵; خلقت كا منظم ہونا۵

مخلوقات:باشعور مخلوقات كى محدوديت۶; مخلوقات پر احاطہ ۲; مخلوقات پر تسلط۴; مخلوقات كا ريكارڈ ۳،۴; مخلوقات كا شمار كيا جانا۴; مخلوقات كى عبوديت كى دلائل ۴

آیت ۹۵

( وَكُلُّهُمْ آتِيهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَرْداً )

اور سب ہى كل روز قيامت اس كى بارگاہ ميں حاضر ہونے والے ہيں (۹۵)

۱_آسمانوں اور زمين كى تمام باشعور مخلوقات روز قيامت الله تعالى كى بارگاہ ميں حاضر ہو ں گى _

۸۰۳

وكلّهم ء اتيه يوم القيامة

۲_ كائنات كى تمام باشعور مخلوقات روز قيامت تنہا اور بغير كسى مددگار اور ہمراہ كے حاضر ہونگى _ء اتيه يوم القيامة فرد

''فرداً'' در اصل''آتيہ'' كى فاعلى ضمير كيلئے حال ہے يعنى روز قيامت مخلوقات انفرادى صورت ميں اور تنہا حاضر ہونگي_

۳_ (اللہ تعالى كيلئے فرزند خيال كيئےانے والے ) باطل معبود اور انكى پو جا كرنے والے سب كے سب تنہا روز قيامت حاضر ہونگے_دعوا للرحمن ولداً ...وكلّهم ء اتيه يوم القيامة فردا

لفظ''كلّہم'' كائنات ( من فى السموات و الأرض ) كى تمام باشعور مخلوقات كو شامل ہے _

اور ان ميں وہ بھى ہونگے كہ جہنيں بعض لوگ الله تعالى كا فرزند سمجھتے تھے( مثلاً فرشتے حضرت عيسي(ع) او ر عزير(ع) )

۴_كائنات كى باشعور مخلوقات (خيالى معبود اور انكى پرستش كرنے والوں )كى روز قيامت تنہائي اور بے كسى ،ان سب كى الله تعالى كے حضور مملوك ہونے كى ايك تجلى ہے_إلاّ ء اتى الرحمن عبداً ...وكلّهم ء اتيه يوم القيامة فردا

۵_ روز قيامت ،مطلق حاكميت اور بادشاہت الله تعالى كى ذات ميں منحصر ہوگي_ء اتيه يوم القيامة

۶_ الله تعالى كيلئے فرزند انتخاب كرنے كى غلط نسبت كا روز قيامت نتيجہ، الہى عذاب كى صورت ميں ہوگا_

وكلّهم ء اتيه يوم القيامة

روز قيامت حاضر ہونے كى خبر اس دن كے عذاب سے خبردار كيا جانا ہے_

آسمان :آسمانوں كى باشعور مخلوقات ۱; آسمانوں كى مخلوقات كا محشور ہونا۱

افترائ:الله تعالى پر افترا ء كى سزا۶

الله تعالي:الله تعالى سے خاص ۵; الله تعالى كى اخروى حاكميت۵; الله تعالى كى بارگاہ۱; الله تعالى كى طرف فرزند كا نسبت دينے كى سزا ۶

انسان:انسانوں كى اخروى تنہائي ۲; انسانو ں كے محشور ہونے كى خصوصيات۲

باطل معبود:باطل معبود كى اخروى تنہائي ۳،۴; باطل معبودوں كے محشور ہونے كى خصوصيات ۳

عذاب:اخروى عذاب كے اسباب۶/قيامت:قيامت كا حاكم۵; قيامت ميں تنہائي ۲،۳

مخلوقات:باشعورمخلوقات كا محشور ہونا۱; باشعور مخلوقات كى

۸۰۴

اخروى تنہائي ۴; باشعور مخلوقات كى عبوديت كى نشانياں ۴; باشعور مخلوقات كى مملوكيت كى نشانياں ۴;باشعور مخلوقات كے محشور ہونے كى خصوصيات ۲

مشركين:مشركين كا مملوك ہونا۴; مشركين كى اخروى تنہائي ۳،۴; مشركين كے محشور ہونے كى خصوصيات۳

آیت ۹۶

( إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَيَجْعَلُ لَهُمُ الرَّحْمَنُ وُدّاً )

بيشك جو لوگ ايمان لائے اور انھوں نے نيك اعمال كئے عنقريب رحمان لوگوں كے دلوں ميں ان كى محبت پيدا كردے گا (۹۶)

۱_ايمان اور عمل صالح ،مؤمن شخص كى لوگوں كے دلوں ميں محبت راسخ ہونے كا باعث ہے_إنّ الذين ء امنوا ...سيجعل لهم الرحمن ودّ ا ''ودّاً''كا معنى ميلان اور محبت ہے قرينہ' ' لہم '' كى بناء پر اس سے مراد وہ محبت ہے جو الله تعالى مؤمنين كيلئے دوسروں كے دلوں ميں قرار ديتا ہے_

۲_ لوگوں كے دلوں ميں محبوبيت، الله تعالى كى طرف سے نيك كردار مؤمنين كيلئے جزاؤں ميں سے ايك جزاء ہے _

إن الذينء امنوا ...سيجعل لهم الرحمن ودّا

۳_ (مكہ ميں ) صدر اسلام كے مسلمان كفار اور مشركين كى طرف روحى اور نفسانى دباؤ ميں گرفتار تھے_إنّ الذين ء امنوا وعملوا الصالحات سيجعل چونكہ يہ آيات مكہ ميں نازل ہوئيں ہيں لہذا جملہ''يجعل ...'' ضرورى ہے صدراسلام كے مسلمانوں كيلئے قريب كا وعدہ ہو_ اس بشارت سے يہ حكايت ہوتى ہے كہ آيات كے نازل ہونے كے زمانہ ميں مسلمان روحي، نفسانى اور معاشرتى حوالے سے سخت حالات سے دوچار تھے_

۴_ معاشرہ ميں محبوبيت اور لوگوں كے دلوں ميں مقام بننا، الله تعالى كا صدر اسلام كے مصيبت زدہ مسلمانوں كيلئے وعدہ ہے_إنّ الذينء امنوا وعملوالصالحات سيجعل ان آيات كامكہ ميں نازل ہونا نيز ان آيات كا گذشتہ آيات كے ساتھ ربط كہ جو مشركين كے غلط دعووں اور روحى دباد اور پروپنگنڈا پر مشتمل تھيں كا تقاضا يہ ہے كہ جملہ ''سيجعل ...'' الله تعالى كا مؤمنين كو محبوب بنانے اور۱پنے زمانہ كے لوگوں كے در ميان مناسب معاشرتى حيثيت كا وعدہ ہو_

۵_اللہ تعالى نيك كردار مؤمنين كو روز قيامت تنہائي كے غم سے نجات عطا كرے گا _وكلّهم ء اتيه يوم القيامة فرداً _ انّ الذين ء امنوا و عملوا الصالحات سيجعل جيسا كہ بعض مفسرين نے كہا ہے كہ يہ آيت ممكن ہے گذشتہ آيت كے مطلب

۸۰۵

سے ربط ركھتے ہوئے روز قيامت سے متعلق ہو كيونكہ سب روز قيامت تنہا اور يارو و مددگار كے بغير ہونگے (وكلّهم ء اتيه يوم القيامة فرداً ) يہ آيت ان مؤمنين كيلئے بشارت ہے كہ الله تعالى اس دن انہيں تنہا نہيں چھوڑے گا اور جلدى انہيں دوسروں كى محبت اور انس سے مالامال كردے گا_

۶_ايمان او ر عمل صالح كا باہمى اتصال ،انكے مكمل ثمر آور ہونے كى شرط ہے_إنّ الّذين ء امنوا وعملو إلصالحات سيجعل ...ودّا

۷_ نيك كردار مؤمنين كا دلوں ميں محبوبيّت پانا ،اللہ تعالى كى وسيع رحمت كا ايك جلوہ ہے _إنّ الذين ء امنوا ...سيجعل لهم الرحمن ودّا

اسلام:صدر اسلام كى تاريخ ۳

الله تعالي:الله تعالى كى جزاء ۲;اللہ تعالى كى رحمت كى نشانياں ۷; الله تعالى كے وعدے۴

ايمان:ايمان كے آثار ۶; ايمان كے معاشرتى آثار۱

صالحين:روز قيامت صالحين۵; صالحين كى اخروى نجات ۵; صالحين كى تنہائي سے نجات ۵; صالحين كى جزاء ۲; صالحين كى محبوبيت ۱،۲،۷; صالحين كے فضائل ۵

عمل صالح:عمل صالح كے آثار ۶; عمل صالح كے معاشرتى آثار۱

محبوبيت:محبوبيت كے اسباب۱

مسلمان:صدر اسلام كے مسلمانوں كو اذيت ۳; صدر اسلام كے مسلمانوں كو وعدہ ۴; صدر اسلام كے مسلمانوں كى محبوبيت ۴ ; صدرا سلام كے مسلمانوں كى مشكلات ۳

مكہ كے كفار:مكہ كے كفار كى اذتيں ۳

مكہ كے مسلمان:مكہ كے مسلمانوں كو اذيت ۳; مكہ كے مسلمانوں كى مشكلات ۳

مكہ كے مشركين:مكہ كے مشركين كى اذتيں ۳

مؤمنين:روز قيامت مؤمنين ۵; مؤمنين كى اخروى نجات۵; مؤمنين كى تنہائي سے نجات۵; مؤمنين كى جزاء ۲; مؤمنين كى محبوبيت ۱،۲،۷; مؤمنين كے فضائل۵

۸۰۶

آیت ۹۷

( فَإِنَّمَا يَسَّرْنَاهُ بِلِسَانِكَ لِتُبَشِّرَ بِهِ الْمُتَّقِينَ وَتُنذِرَ بِهِ قَوْماً لُّدّاً )

بس ہم نے اس قرآن كو تمھارى زبان ميں اس لئے آسان كرديا ہے كہ تم متقين كو بشارت دے سكو اور جھگڑا لو قوم كو عذاب الہى سے ڈراسكو (۹۷)

۱_ قرآن مجيد ميں بيان كيے گئے معارف اور حقائق دشوار اور بہت بلند مطالب ہيں جنہيں فہم بشر كى سطح تك تنزّل ديا گيا اور آسان كيا گيا ہے_فإنّما يسْر نه بلسانك

('يسّر نا ''كا مصدر)''تيسّر'' كا معنى آسان كرنا ہے آسان كرنے كا تصور وہاں ہے كہ جہاں اس سے پہلے ايك طرح كى دشوارى اور بھارى پن موجود ہو_ آسان كرنے سے قبل قرآنى مفاہيم كى دشوارى سے مراد ظاہر ًاسكے بلند اورا على مطالب ہيں كہ جو بنى نوع بشر كے فہم سے كہيں بلند و بالا تھے_

۲_ بشركيلئے قرآن مجيد كے بلند مطالب كى فہم كا آسان كيا جانا ،اللہ تعالى كى جانب سے ايك عنايت ہے_فإنّما يسّر نه بلسانك

۳_ قرآن مجيد اور اسكے معارف بشر كيلئے قابل درك و فہم ہيں _فإنّما يسّر نه بلسانك لتبشرّ به

۴_قرآن مجيد كے بلند معارف اور مضامين كو آسان بيان كرنے ميں عربى زبان كا بنيادى كردار ہے_فإنّما يسّر نه بلسانك

۵_ پيغمبر اكرم (ص) اور آپكى شيرين زبان، قرآن مجيد كے نہايت بلند مضامين كے سب كيلئے قابل فہم ہونے ميں واسطہ قرار پائي_فإنّما يسّر نه بلسانك ''لسانك'' سے مراد قرآن مجيدكے عربى ہونے كے ساتھ ساتھ اسكے پيغمبر اكرم(ص) كى زبان مبارك پر بھى جارى ہوناہے كہ يہ سننے والوں پر نہايت متا ثر كن اثر ڈالتى تھي_

۶_متقى لوگوں كو خوشخبرى اور دين كے متعصب اور سخت دشمنوں كو انذار كرنا ،قرآن مجيد اور پيغمبر اكرم(ص) كى رسالت كےمقاصدميں سے ہے_لتبشر به المتقين وتنذربه قوماً لدّا

۸۰۷

''لدّ '''' الدّ ''كى جمع ہے اور ''قوماً لداً'' يعنى نہايت ضدى اورھٹ ودھرم لوگ

۷_ قرآن مجيد كے مضامين بشارت اور انذار كا وسيلہ ہيں _فإنّما يسّرنه بلسانك لتبشر ...وتنذر

۸_ تقوي، انسان كا قرآنى بشارتوں سے بہرہ مند ہونے اور الہى جزاؤں كے حصول كا پيش خيمہ ہے_تبشّر به المتقين

۹_ زمانہ بعثت كے مشركين اور كفار ،پيغمبر اكرم (ص) كى دعوتوں اور حق كے مقابل ضدى اورہٹ دھرم تھے_

وتنذر به قوماً لدّا

۱۰_ قرآن مجيد كى دعوت كے مقابل ضد اور ہٹ دھرمى ، الہى عقوبت اور عذاب ميں گرفتار ہونے كاباعث ہے_

وتنذ ر به قرماً لدّا

۱۱_ بشارت دينے اور انذار كرنے ميں قرآن مجيد كا گفتارى انداز اور رسا كلام سے استفادہ كرنا_فإنّما يسّرنه ...لبتشّر ...وتنذر

۱۲_ تبليغ اورہدايت ميں لوگوں كيلئے قابل فہم بيان اور شيوا كو استعمال كرنے كا وجوب_فإنّما يسّر نه بلسانك لتبشّر به المتقين وتنذر

۱۳_ تبليغ ميں خوشخبرى اور انذار كا كارساز كردار_لتبشّر و تنذربه

آنحضرت(ص) :آنحضرت سے اعراض كرنے والے ۹; آنحضرت كا كردار۵; آنحضرت كى بشار تيں ۶; آنحضرت كے انذار ۶; آنحضرت كے اہداف ۶

اسلام:صدرا لاسلام كى تاريخ۹

الله تعالى :الله تعالى كے عطيات۲

انذار:انذاركى روش۱۱; انذار كے آثار۱۳

بشارت:بشارت كى روش۱۱; بشارت كے آثار۱۳

تبليغ:تبليغ كى روش۱۲، ۱۳;تبليغ ميں انذار ۱۳; تبليغ ميں بشارت ۱۳; تبليغ ميں وضاحت ۱۲

تقوى :تقوى كے آثار۸

جزاء:جزا كے اسباب۸//دين:دين كے دشمنوں كى ہٹ دھرمى ۶; دين كے دشمنوں كے انذار۶

سزا: سزا كے اسباب۱۰

۸۰۸

عذاب:عذاب كے اسباب۱۰

عربي:عربى زبان كا كردار۴،۵

قرآن مجيد:قرآن مجيد كانزول ۱; قرآن مجيد كا واضح ہونا۳; قرآن مجيد كى بشارتيں ۶،۷،۸; قرآن مجيد كى تعليمات۷; قرآن مجيد كى روش بيان ۱۱; قرآن مجيد كى فہم كى سہولت ۱،۲،۳،۵; قرآن مجيد كے اہداف ۶; قرآن مجيد كے انذار۶،۷;قرآن مجيد كے بيان كے وسائل ۴; قرآن مجيد كے ساتھ ہٹ دھرمى كے آثار۱۰

كفار:صدراسلام كے كفار كا حق قبول نہ كرنا۹; صدر اسلام كے كفار كى ہٹ دھرمى ۹

متقين:متقين كو بشارت۶

مشركين:صدر اسلام كے مشركين كا حق قبول نہ كرنا۹;صدر اسلام كے مشركين كى ہٹ دھرمي۹

ہدايت:ہدايت كى روش۱۲

آیت ۹۸

( وَكَمْ أَهْلَكْنَا قَبْلَهُم مِّن قَرْنٍ هَلْ تُحِسُّ مِنْهُم مِّنْ أَحَدٍ أَوْ تَسْمَعُ لَهُمْ رِكْزاً )

اور ہم نے ان سے پہلے كتنى ہى نسلوں كو برباد كرديا ہے كيا تم ان ميں سے كسى كو ديكھ رہے ہويا كسى كى آہٹ بھى سن رہے ہو (۹۸)

۱_ پورى تاريخ ميں بہت سى اقوام اور تہذيبيں ہلاك اور نابود ہوگئيں _وكم أهلكنا قبلهم من قرن

''كم أہلكنا'' ميں كم خبرى تھا كہ جو كثرت پر دلالت كررہاہے يعنى ( بہت سے ) اور ''قرن'' يعنى ايك زمانے كے لوگ كہ جو باہم زندگى گذارتے ہيں _

۲_ تاريخ كاتغير و تبدل اور اقوام و تہذبيوں كاتباہ وبرباد ہونا، الله تعالى كے ارادہ سے وابستہ ہے_كم أهلكنا قبلهم من قرن

۳_ حق كے ساتھ دشمنى اور اسكے مقابل ہٹ دھرمى بہت سارى گذشتہ امتوں اور تہذبيوں كى ہلاكت كا باعث بنى ہے_

وتنذر به قوماً لدّاً_ وكم أهلكنا قبلهم من قرن صفت''لدّاً'' دشمنى اور لجاجت كى شدت پر دلالت كررہى ہے زمانہ بعثت كے لوگوں كى دشمنى كو بيان كرنے كے بعد اقوام كى ہلاكت كا بيان بتا رہا ہے كہ يہ خصلت ان اقوام كى بتاہى ميں اہم اثر ركھتى ہے_

۸۰۹

۴_ پورى تاريخ ميں بہت سى اقوام اور امتوں كا حق كے مقابل دشمنى كرنے كى بناء پر ہلاكت ،قرآن كے انذار كى حقيقت كو واضح كررہا ہے_وتنذر به ...وكم أهلكنا قبلهم من قرن

(پيغمبر اكرم(ص) ) كا قرآن كے ذريعے ہٹ دھرم افراد كو انذار كرنے كا وظيفہ بيان كرنے كے بعد ) پورى تاريخ كى تہذبيوں كى بر بادى كا موضوع چھيڑنا در اصل زمانہ بعثت اورديگر زمانوں كے لوگوں كو خبر دار كيا جانا ہے كہ حق كے مد مقابل كھڑ ا ہونا اور دشمنى كرنے كے نتائج بہت برے اور معاشروں كيلئے تباہ كن ثابت ہوسكتے ہيں _

۵_ الله تعالى نے زمانہ بعثت كے متعصب اور ہٹ دھرم كفار اور مشركين كو تباہى اور عذاب استيصال سے خبر داركيا ہے_وتنذ ر به قوماً لدّاً وكم أهلكنا قبلهم من قرن

۶_ تمام اقوام كى تاريخ، انكے وجود ميں آنے اور زوال پذير ہونے كا تجزيہ، شناخت ، عبرت لينے اور قرآنى حقائق كو درك كرنے كا ايك سرچشمہ ہے_فإنّما يسّر نه ...لتنذربه ...وكم أهلكنا قبلهم من قرن

۷_ گذشتہ امتيں اور تہذبيں ، الہى عذاب كى بناء پر ايسے تباہ و بر باد ہوگئيں كہ ان ميں سے كسى كا مشاہدہ اور چھونا ناممكن ہے اورنہ انكى آواز يں كانوں ميں پڑتى ہيں _وكم أهلكنا هل تحسّ منهم من أحداً أوتسمع لهم ركز ''ركز''كا معنى ہلكى سى آواز (زمزمہ) ہے_

۸ _عن أبى عبدالله (ع) فى قوله تعالي: ''أوتسمع لهم ركزاً'' قال: ...أى ذكراً (۱) امام جعفر صادق (ع) سے روايت ہے كہ الله تعالى كے اس كلام'' أو تسمع لهم ركزاً'' سے مراد، ذكر ہے_

الله تعالى :الله تعالى كے ارادہ كے آثار۲; الله تعالى كے انذار۵

انذار:

____________________

۱) تفسير قمى ج۲، ص۵۷، نورالثقلين ،ج۳، ص۳۶۴، ح۱۶۹_

۸۱۰

عذاب استيصال سے انذار۵

تاريخ:تاريخ سے عبرت ۶; تاريخ كے مطالعہ كے آثار۶; تاريخى تغير و تبديلى كا سرچشمہ۲

تمدن:تمدنوں كا ختم ہونا۱; تمدنوں كى تاريخ ۱; تمدنوں كے ختم ہونے كے اسباب۳; تمدنوں كے ختم ہونے كا سرچشمہ۲

ذكر:قرآن كے انذاروں كے ذكر كرنے كا پيش خيمہ۴

روايت:۸

شناخت:شناخت كے ماخذ۶

عبرت:عبرت كے اسباب۶

قرآن مجيد:قرآن مجيد كى حقانيت كے دلائل ۶; قرآن مجيد كے انذار كى حقاينت۴

كفار:صدر اسلام كے كفار كو انذار۵

گذشتہ امتيں :گذشتہ امتوں كاختم ہونا۷،۸; گذشتہ امتوں كى تاريخ ۱،۷; گذشتہ امتوں كى ہٹ دھرمى كے آثار۴; گذشتہ امتوں كى ہلاكت ۱،۷; گذشتہ امتوں كى ہلاكت سے عبرت۶; گذشتہ امتوں كى ہلاكت كا سرچشمہ۲; گذشتہ امتوں كى ہلاكت كے اسباب۳،۴; گذشتہ امتوں كے حق قبول نہ كرنے كے آثار ۳،۴

مشركين:صدراسلام كے مشركين كو انذار۵

۸۱۱

اشاريوں سے استفادہ كى روش

اشاريوں سے استفادہ كا يہ نظام حروف تہجى كى ترتيب سے منظم كيا گيا ہے يعنى اصلى الفاظ كو حروف تہجى كى ترتيب اور موٹے خط كے ساتھ تحرير كرنے كے بعد اسكے ذيل ميں فرعى عناوين كو بھى حروف تہجى كى ترتيب كے ساتھ لكھا گيا ہے لہذا مطلوبہ موضوعات تك آسانى سے پہنچنے كے ليے مندرجہ ذيل نكات پر توجہ فرمايئے

۱) فرعى عناوين ،اصلى عناوين كے ذيل ميں قرار ديئے گئے ہيں لہذا ان تك پہنچنے كے ليے اصلى عناوين كى طرف رجوع كيا جائے مثلاً نماز كے اثرات، اركان ، احكام اور شرائط كو لفظ نماز ميں تلاش كيا جائے_

۲) مترادف الفاظ ميں سے ايسے لفظ كو اصلى عنوان قرار دياگيا ہے جو مناسب تر ہے اور ديگر عنوان يا عناوين كے سلسلے ميں (ر _ ك) (رجوع كيجئے ) كى علامت كے ذريعے اسى عنوان كى طرف رجوع كرنے كيلئے كہا گيا ہے مثلاً :

آگ :ر_ ك آتش

۳) بعض اصلى عناوين كے فرعى عناوين نہيں ہيں تا ہم خود كسى اور عنوان كے تحت آئے ہيں لہذا اس عنوان كے ليے اس اصلى عنوان كى طرف رجوع كرنے كے ليے كہا گيا ہے مثلاً :

آرزو:ر _ ك انبيائ، انسان و

۴) وہ الفاظ و موضوعات جو ايك دوسرے كے نزديك ہيں اور ايك موضوع كے بارے ميں تحقيق كرنے كے ليے مفيد اور مؤثر ہيں ان ميں بھى فرعى عناوين كو ذكر كرنے كے بعد نيز ر_ك (نيز رجوع كيجئے) كى علامت سے رہنمائي كى گئي ہے مثلاً آخرت : نيزر ، ك ايمان ، دنيا ، قيامت ، معاد_ ياد رہے كہ جہاں رجوع كرنے كے ليے كہا گيا ہے وہاں كبھى مطلوبہ عناوين دونوں عناوين ميں صراحت كے ساتھ لائے گئے ہيں اور كبھى فقط دونوں عناوين ميں علمى رابطے كو ظاہر كيا گيا ہے _

۸۱۲

۵) وہ اشاريے جنہيں '' اور'' كے ذريعے مركب كيا گيا ہے ان ميں ايك خاص رابطہ پايا جاتاہے لہذا ان مركب اشاريوں ميں اگر دو مفاہيم ہيں تو پہلے اس كو ذكر كيا گيا ہے جو دوسرے ميں مؤثر ہے جيسے ''ايمان اور عمل'' (چونكہ ايمان عمل ميں مؤثر ہے لہذا ايمان كو پہلے لكھا گيا ہے) اور اگر مفاہيم كى بجائے دو افراد يا گروہ ہوں تو پہلے واسطہ ركھنے والے كو ذكر كيا گيا ہے اور جس كے ساتھ واسطہ ركھا گيا اسے بعد ميں ذكر كيا گيا ہے جيسے ''آنحضرت(ص) اور اہل كتاب'' اور '' كفار اور قرآن كريم'' كہ جنہيں '' ايمان''، '' آنحضرت''اور ''كفار'' كے عناوين ميں ذكر كيا گيا ہے اور دوسرے عناوين (عمل، اہل كتاب، قرآن) ميں انہيں پہلے عناوين كى طرف رجوع كرنے كا كہا گيا ہے_

۶) بسا اوقات ايك عنوان كو اسكے مفاہيم كى وسعت اور اس كے بعض فرعى عناوين كے مستقل موضوع ہونے كى بناپر كئي اصلى موضوعات كى طرف تقسيم كرديا گيا ہے تا كہ مطلوبہ معلومات آسانى سے دستياب ہوسكيں مثلاً ''آيات خدا ، اسما و صفات ،توحيد اور خدا '' اس كے باوجود موضوع كى وحدت كو حفظ كرنے كيلئے ايك موضوع سے دوسرے موضوع كى طرف رجوع كرنے كيلئے بھى كہا گيا ہے _

۷) اصلى عنوان كے تكرار سے بچنے كے ليے ذيلى اور فرعى عناوين ميں يہ علامت '' _'' مناسبت كے ساتھ، پہلے يا بعد ميں لگا دى گئي ہے لہذا ہر كلمہ اس علامت كے ساتھ مل كر مركب(اصلى و فرعى عنوان سے) كو تشكيل ديتاہے جيسے ايثار :_كا اجر، _ كى قدر و قيمت ، _ كے اثرات يا آنحضرت كے پيروكاروں كا اعراض يہ ہوجائے گا آنحضرت(ص) كے پيروكاروں كا اعراض و غيرہ_

ملاحظات:

۱) اشاريوں ميں ذكر شدہ نمبر ان آيات سے مربوط ہيں جن سے موضوعات كو اخذ كيا گيا ہے البتہ اس كا مطلب يہ نہيں ہے كہ اشاريوں كے يہى الفاظ آيات ميں موجود ہيں بلكہ انہيں آيات سے استخراج كئے گئے نكات كى بنياد پر تيار كيا گيا ہے _

۲) كتاب كے آخر ميں مذكور اشاريوں كے علاوہ ہر آيت كے ذيل ميں بھى اس كے اشاريے ذكر كر ديئے گئے ہيں تا كہ قارئين محترم كيلئے مطلوبہ عناوين كى طرف رجوع كرنا آسان ہوجائے اور انہيں ہر آيت كے عناوين كا خلاصہ بھى دستياب ہو جائے_

۸۱۳

اشاريے (۱)

اشاريے

''آ''

آبرو:_كى اہميت ۱۹/۲۳

آبادي:كى ترقي،اس كے آثار، ۱۷/۶،اس كى اہميت ، ۱۷/۶كى كثرت ، اس كاكردار، ۱۸/۴۳

آبادكاري:كے عوامل ،۱۸/۴۱

آباواجداد:_كاعقيدہ ،اس كے آثار،۱۷/۵۹;_كاعمل، اس كے آثار،۱۷/۳، ۵۹;_كاكردار ، ۱۸/۵، مؤمن _ان كا كردار ، ۱۷/۳، موحد_ان كاكردار،۱۷/۳نيزر_ك:انسان ، بنى اسرائيل اور مشركين

آبروريزي:ر_ك ، كفار

آثار قديمہ:ر_ك ، قوميں اور بنى اسرائيل

آخر الزمان:ميں عالمى جنگ،۱۸/۹۹ر_ك ، ياجوج و ماجوج

آخرت:_كى تكذيب، اس كے آثار ۱۷/۱۰_۵;اس كے اسباب ۱۷/۱۱;اس كى كوشش،۱۷/۱۹;_كا توشہ; اس سے محروم افراد كى سزا،۱۸/۱۰۶; _سے محروم افراد ۱۷/۱۸ ; _ كو جھٹلانے والے; ان كے دلوں پرمہر ۱۷/۴۶ ;ان كى خير خواہى ،۱۷/۱۱;ان كى بد خواہى ، ۱۷/۱۱; ان كى صفات،۱۷/۱۱; ان كے عذاب كا متحقق ہونا ۱۷/۱۱; ان كے ميلانات، ۱۷/۱۱; ان كى محروميت ، ۱۷/۴۵نيز_ر_ك

آخرت كو طلب كرنے والے:آخرت كى چاہت ، انسان ، ايمان، ذكر، عقيدہ، غفلت ، قيامت، كفر، اندھے دل اور گمراہ افراد، آخرت كو طلب كرنے والے ; _كى پاداش،۱۷/۱۹; _كا ختمى ہون

۸۱۴

، ۱۷/۱۹;_كے اخروى مقامات،۱۷/۲۱;_كى نعمتيں ۱۷/۲۰ ;ر، ك ، آخرت اور آخرت كى چاہت ; آخرت كى خواہش; _ دنيا وى نعمتيں ،۱۷/۲۰; _كى اہميت،۱۷/۱۹ر ك، آخرت اور آخرت طلب كرنے والے

آدم(ع) :_كا پانى سے ہونا،۱۷/۶۱;_كا خاكى ہونا، ۱۷/۶۱;_كا ضررپذير ہونا،۱۷/۶۲;_ كا گيلى مٹى سے ہونا،۱۷/۶۱; _كى برتري،۱۷/۶۲;_ كى ملائكہ پر برتري،۱۸/۵۰;_ كى تكريم، ۱۷،۶۱_۶۲_۱۸_۵۰;_ كے آثار،۱۷/۶۲

_اس كا فلسفہ۱۷/۶۲; _كى خلقت اس كا عنصر ۱۷/۶۱; كےلئے سجدہ،۱۷/۶۱_۶۲_۱۸_۵۰_اس كے آثار، ۱۷/۶۲_ ;اس كا تر ك،۱۷/۶۱_۱۸_۵۰; _ كے فضائل ،۱۷/۶۱،۱۸/۵۰;_ كا قصہ،۱۷/۶۱،۶۲، اس سے عبرت،۱۸/۵۰;_ كى گمراہي، اس سے نااميدي، ۱۷/۶۲;_ كى نسل ،۱۷/۷۰،۱۹/۵۸; _ر_ك، ذكر_آدم كشي،ر_ك ، قتل

آذوقہ :ر_ك، اصحاب كہف

آرام و سكون:_كا سرچشمہ،۱۸/۱۹_كے آثار،۱۷/۱۰۴_كے عوامل، ۱۹/۲۶نيزر_ك، بنى اسرائيل اور ضرورتيں

آرزو:_ كا جوان،۱۹/۲۳_ كى تكميل،۱۸/۲۳_ كے آثار، ۱۷/ ۶۴،۱۸/۴۶_كے تحقق كا سبب،۱۸/۶۲ _ پسنديدہ ۱۸/۲۴_ فخر و مباہات كرنے والوں سے سلب نعمت كى _۱۸/۴۰_مادى وسائل كي،۱۷/۲۸،۱۸، ۲۸_ نعمت كى ، ۱۸/۴۰_ہدايت كى ،۱۸/۲۴،موت كى ،۱۸/۴۹، ۱۹/۲۳نيز ر_ك، انبيائ، اہل بيت، دنيا پرست، زكريا، سوچ، كفار، گنہكارافراد، مغرورباغبان، مؤمنين اور مريم(ع)

آزادى :ر_ك عقيدہ

آذر:_اور ابراہيم ۱۹/۲۶_كے ساتھ احتجاج، اس كا ترك ، ۱۹/۳۷;_ كيلئے استغفار،۱۹/۴۷_كا افراد، ۱۹/۴۴، اس كو انذار، ۱۹/۴۵_ اس كى بت پرستي، ۱۹/ ۴۲، ۴۳، ۴۶، ۳۸، ۳۹_ اس كى فكر ، ۱۹/۴۳; _ كا غير منطقى ہونا، ۱۹/۴۶،۴۷;_ كا تعجب، ۱۹/۴۶_كى دھمكياں ، ۱۹/۴۶ ، ۴۷، ۴۸_ ان كا فلسفہ ،۱۹،۴۶_كى جہالت ،۱۹،۴۶_كى سختي، ۱۹، ۴۶، ۴۷_كو دعوت، ۱۹،۴۳_ كے ساتھ برتاؤ، ۱۹، ۴۶_ كى قسم، ۱۹،۴۶_كا شرك ،۱۹،۴۲_كے معبودوں كى تعداد،۱۹،۴۶_كى نجات ،۱۹،۴۵_كى نہي، ۱۹، ۴۴_كو استغفاركا وعدہ، ۱۹، ۴۷_ اس كا فلسفہ ،۱۹، ۴۷، كى ہدايت ،۱۹، ۴۵، ۴۷_اس كا سبب،۱۹،۴۷//آزمائش:ر، ك امتحان اور آزمائش

آسائش :بہترين،۱۸/۱۰۸_كے آثار،۷ا/۶۷_نيز ر_ك، اہل سنت اور مؤمنين ،بہشت

۸۱۵

آسائش طلبي:ر_ك، كفراختياركرنے والے

آسمان:سات،۱۷،۴۳_ان كى تسبيح ،۱۷/۴۴_ان كا پھٹنا، ۱۹/۹۰_ ان كى تدبير،۱۹/۶۵_اس كا تعدد، ۱۷/۵۵، ۱۰۲،۱۸/۱۴،۲۶،۱۹/۶۵،۹۰،۹۳_اس كا حاكم، ۱۸ / ۲۶ _ ان كى خلقت،۱۸/۵۱_اس كى اہميت، ۱۷/۹۹ _اس كى عظمت،۱۷/۹۹_اس كا مطالعہ ، ۱۷/۹۹_ اس كے سقوط كى درخواست ، ۱۷/۹۲ _ كى عبادت، ۱۷/۴۳ _ وہ كا عيب،۱۸/۲۶_ان كا مالك، ۱۸/۲۶ _ اس كا مربى ، ۱۷/۱۰۲،۱۸/۱۴_كے موجوادات،ان كا حشر ، ۱۹/۹۵ _ان كى مملوكيت كے دلائل، ۱۹/۹۳ _ ان پر حكومت ۱۹/۹۴_ان كى عبوديت، ۱۹/۹۳، ۵۵، ۱۹/۹۳،۹۴،۹۵_ان پر ولايت،۱۸/۲۶_اس كا كردار ۱۷/۴۳نيزر_ك،آنحضرت (ص) ، عذاب، ذكر

آسودہ حال افراد:_كے اخروى مشروبات ، ۱۸/۲۹;_كا اسلام ، ۱۸/۲۸ ; _ كے لئے اہتمام ، اس سے نہي، ۱۸/۲۸;_كے دوستوں كى بے وفائي ، ۱۸/۴۳;_كى تجويز، ۱۸/۲۸ ; _ كا اخروى خوف، ۱۸/۴۹;_كى ثروت، اس سے استفادہ، ۱۸/۲۸;_كا حق قبول نہ كرنا، ۱۷/۱۶، ۸۳ ; _ كے ترجيح دينے كى مذمت، ۱۸/۲۸;_كا ضعف، ۱۷/۸۳;_سے عبرت ،۱۸/۴۵; _ كا اخروى عذاب، ۱۸/۲۹;_سے مراد، ۱۷/۱۶ ; _ جہنم ميں ،۱۸/۲۹; _ قيامت ميں ، ۱۸/۴۶; _ صدر اسلام كے ، ۱۸/۲۸، ان كى خواہشات نفسانى كے آثار، ۱۸/۲۸،ان كى امتيازطلبي، ۱۸/۲۸،ان كى مادى وسائل ، ۱۸/۲۸،ان كى بہانى جوئي ، ۱۸/۲۸،ان كى كوشش، ۱۸/۲۸،صدر اسلام كے _اور محمد (ص) ، ۱۸/۲۸،ان كاغلو، ۱۸/۲۸;_سختى كے وقت ، ۱۷/۸۳،فاسق_ان كا كردار، ۱۷/۱۶;_كى محمد(ص) كے ساتھ ہمنشينى ، ۱۸/۲۸;_كے ساتھ ہمنشينى ، اس كے آثار ، ۱۸/۲۸نيزر_ك:امتيں اور ميلانات

آفت پذير:ر_ك، آدم(ع) اور انسان // آفت شناسي:ر_ك، اقتصاد، تبليغ، معاشرہ، دين اور شخصيت

آگ:ر_ك ، جہنم // آل يعقوب (ع) :، ۱۹/۶_كے وارث،۱۹/۷ نيز ر_ك، يعقوب (ع)

آفاقى آيات:ر_ك، آيات خد

آيات الاحكام:ر_ك، احكام آيات خدا:۱۷/۱،۱۸/۹،۱۱،۱۷،۱۹،۲۱

آفاقى آيات:۱۷/۱،۱۲،۱۵،۴۴_منسوخ آيات، ۱۷/ ۱۱۰ _ ناسخ آيات، ۱۷/۱۱۰_ ; _كا مشاہدہ كروانا اس كا فلسفہ،۱۷/۵۹; _ كا استماع، اس سے محروم افراد، ۱۸/۱۰۱ ، اس سے محروميت، ۱۸/۱۰۱ ; _ كا مذاق اڑانے والے ، ۱۸/۵۶، ۱۰۶; _ كا مذاق ، ۱۸/۵۶،۱۰۶،اس كے آثار ،۱۸/۵۷، ۱۰۶; _سے اعراض ، اس كے آثار ، ۱۸/۱۷

۸۱۶

،۵۸،۵۹،اس كا ظلم ، ۱۸/۵۷_ اس كى سزا، ۱۸/۵۷،۵۸; _كى تبديلى ، ۱۸/۲۱; _كى وضاحت، ۱۷/۱۲;_كا فلسفہ ،۱۷/۱۵; _كى تكذيب، ۱۷/۵۹_ اس كے آثار ، ۱۸/۵۷، ۱۰۵، ۱۹/۷۵، ۷۷_ اس كى حقيقت، ۱۸/۱۰۶،اس كا سبب ، ۱۷/۹۹ ، اس كا سرچشمہ، ۱۹/۷۳;_كے سامنے خضوع ، ۱۹/۵۸; _كى درخواست ، ۱۹/۱۰; _كا درك، اس سے محروميت كے آثار، ۱۸/۵۷،اس سے محروم افراد، ۱۷/۴۶، ۱۸/۱۰۱;_كا مشاہدہ كرنا اس كے آثار، ۱۷/۱۰۸;_كى رحمت، ۱۹/۵۸;_كى شناخت ، ۱۸/ ۵۷ ; _پرظلم، ۱۷/۵۹;_ كى عظمت، ۱۸/۹;_كا فلسفہ،۱۸/۵۷; _ كا كتمان، ۱۸/۲۱;_ پرايمان لانے والے ،۱۸/۱۰۷، ان كى ہدايت، ۱۸/۸۶;_كے ساتھ مجادلہ، اس كى سزا، ۱۸/۵۸ ;_ كا مطالعہ، اس كے آثار، ۱۸/۱۷; _ سے اعراض كرنے والے،ان كا عذاب، ۱۸/۵۸;_كو جھٹلانے و الے ،۱۷/۹۹،ان كا زيان، ۱۸/۱۰۵،ان كى سزا، ۱۸/۱۰۶ ، ان كے لئے معجزہ، ۱۷/۵۹_ ان كا با ہمى توافق، ۱۷/۵۹; _كا نزول، اس كے عوامل، ۱۸/۵۷ ;_كا كردار، ۱۸/۱۰۵; _كى وضاحت، ۱۹/ ۷۳; _كے ذريعہ ہدايت۱۸/۱۷; آئندہ زمانہ كے افراد، _ كى محروميت ، اس كے عوامل، ۱۷/۵۹

آئندہ:_كى پيشيں گوئي، اس كا محال ہونا،۱۸/۲۴; ر_ك، اقتصاد، انسان اور اولاد; دور انديشي، ر_ك ، دورانديشي

آئين:ر_ك، دين، رسومات

''ا''

ابراہيم (ع) :_ اور بت پرست ۱۹/۴۷;_آيات خدا كو سنتے كے دقت،۱۹/۵۸; _ولادت يعقوب (ع) كے وقت، ۱۹/۴۹ ; _ كا استدلال ،۱۹/۴۲،۴۳_اس كى اہميت،۱۹/۴۲_ اس كا طريقہ، ۱۹/۴۲_اس كا وقت،۱۹/۴۲; _ كا اخراج، ۱۹/۴۶;_كا استقبال، ۱۹/۴۷_اس كو قبول كرنے كا سبب، ۱۹/۴۷; _كى استقامت، ۱۹/۴۷ _ ان كى پاداش،۱۹/۵۰; _كو حضرت اسحاق (ع) كى عطا، ۱۹/۴۹; _ كا اميدوارہونا،۱۹/۴۷،۴۸;_كے انذار، ۱۹/۴۵; _ كے افكار، ۱۹/۴۷،۲۸; _كى بے نيازى ، اس كے عوامل، ۱۹/۴۷; _كى پاداش، ۱۹/۴۹; _كا باپ، ۱۹/۴۲ ; _كى پيروي، ۱۹/۴۳_اس كا معيار ، ۱۹/۴۳ ; كى بيزاري، ۱۹/۴۸،۴۹_اس كا فلسفہ ، ۱۹/۴۸; كى تبليغ، اس كا طريقہ،۱۹/۴۳،۴۵; _كو عقيدہ پر مجبور كرنا ، ۱۹/۴۶; _كى كفالت، ۱۹/۴۶; _كى كوشش ، ۱۹/۴۵ ; _كى توحيد،۱۹/۴۳،۴۴،۴۸_ان كى پاداش ، ۱۹/۵۰ _ ان كى توحيدعبادي،۱۹/۴۸; _كا توكل ، ۱۹/۴۸; _كى دھمكي، ۱۹/۴۶;_كا خوش نام ہونا، اس كے عوامل، ۱۹/۵۰;_كى دعا، ۱۹/۴۸_اس كى اجابت، ۱۹/۴۸; _كى دعوتيں ،۱۹/۴۳; _كى سچائي، ۱۹/۴۱; _ پررحمت، ۱۹/۵۰;_كے ملنے كا طريقہ، ۱۹/۴۲،۴۷; _ كا سجدہ، ۱۹/۵۸; _كى كلام، اس كى نرمي، ۱۹/۴۷; _كى سعادت، ۱۹/۴۸; _كا سنگسار،۱۹/۴۶; _كا شرح

۸۱۷

صدر، ۱۹/۴۷; _كا شرك سے مقابلہ، ۱۹/۲۲/۴۶; _كا صبر، ۱۹/۴۷; _كى صداقت، ۱۹/۳۱_اس كے آثار، ۱۹/۴۱_اس كا سرچشمہ،۱۹/۵۰; _كا عقيدہ، ۱۹/۴۶، ۴۷_ اس سے تعجب، ۱۹/۴۶; _كا علم، ۱۹/۴۳_اس كے آثار،۱۹/۴۳_اس كى محدوديت،۱۹/۴۳،اس كا سرچشمہ،۱۹/۴۳; _كا چچا،۱۹/۴۲; _كى اولاد، ۱۹/۴۵، ان پررحمت،۱۹/۵۰_ان كى خوش نامى كے اسباب، ۱۹/۵۰; _كے فضائل ،۱۹/۴۱،۴۳،۴۷،۵۰،۵۸; _ كا قصہ، ۱۹/۴۲، ۴۳، ۴۴، ۴۵، ۴۶، ۴۷، ۴۸، ۴۹_ اس سے عبرت،۱۹/۴۱; _كا گريہ،۱۹/۵۸; _كى مدح ، ۱۹/۵۰ ; _كا مربي، ۱۹/۵۰; _كى مشكلات، ان كا رفع كرنا، ۱۹/۴۸; _كے مقامات، ۱۹/۴۱; _كے مواعظ، ۱۹/۴۵; _كى مہرباني، ۱۹/۴۳،۴۵،۴۷; _كى نبوت، ۱۹/۴۱،۴۲_اس كے آثار،۱۹/۴۱; _كا نسب، ۱۹/۵۸ _ كى نسل، ۱۹/۵۸; _كى نعمتيں ،۱۹/۴۳; _كے نواھي، ۱۹/۴۴; _كے وعدے،۱۹/۴۷; _كى ہجرت، ۱۹/۴۸، ۴۹_ اس كا فلسفہ،۱۹/۴۸; _كى ہدايت، ۱۹/۴۳; _كا ہدايت كرنا،۹۱/۴۳/۴۵_اس كا طريقہ، ۴۳/ ۴۵، ۴۷_ اس كى خصوصيات،۱۹/۴۳نيزر_ك، آذر، بت پرستي، ذكر اور سنگسار

ابليس:_جنّات ميں سے ،۱۸/۵۰;_ملائكہ ميں سے ،۱۷/۶۱; _ نافرمانى سے پہلے،۱۸/۵۰; _اور خداكى حاكميت، ۱۷/۶۲; _اور ملائكہ ،۱۸/۵۰; _كا اختيار،۱۷/۶۱،۶۳_كى اہميت كا اندازہ، ۱۷/۶۱; _كا مہلت طلب كرنا،۱۷/۶۲_اس كى استجابت ، ۱۷/۶۳; _كاگمراہ كرنا،۱۷/۶۲; _كا اعتراض، ۱۷/۶۲_ اس كا عوامل; _كا بہكانا،۱۷/۶۲،۶۴_اس كا طريقہ،۱۷/۶۴; _كى فكر ،۱۷/۶۱،۶۲; _كے پيروكار، ان كى بے وقعتي، ۱۷/۶۴_ان كى سزا،۱۷/۶۳; _كى پيروي،اس كے آثار، ۱۷/۶۳; _كا نسلى امتياز،۱۷/۶۱; _كا تعجب، ۱۷/۶۱; _كا تكبر،۱۷/۶۱،۶۲_ اس كے آثار، ۱۷/۶۱; _كى ذمہ داري،۱۸/۵۰; _كى كوشش،۱۷/۶۳; _كى جنس،۱۷/۶۱،۱۸/۵۰; _كى خلقت،اس كا عنصر، ۱۷/۶۱; _كى خواہشات،۱۷/۶۱; _كے جال،۱۷/۶۴ ;_كى دشمني،۱۸/۵۰_اس كے عوامل،۱۷/۶۲; _كى افواج، اس كا تنوع ،۱۷/۶۳_اس كى خصوصيات ، ۱۷/۶۴; _كا تسلط ،۱۷/۶۲،۶۵_اس سے تحفظ كے اساب ،۱۷/۶۵ _اس كا دائرہ كار ،۱۷/۶۲،۶۴; _كى قسم، ۱۷/۶۲; _كى آواز،۱۷/۶۴; _كا مردود ہونا، ۱۷/۶۳; _كا عاجزہونا،۱۷/۶۲; _كا عصيان، ۱۷/۶۱، ۱۸/۵۰ _اس كے آثار، ۱۷/۶۳ _ اس كے عوامل ، ۱۷/۶۱ _اس كا سرچشمہ،۱۸/۵۰; _ كا عقيدہ،۱۷/۶۲ ; _ كا علم،۱۷/۶۲; _كا فسق،اس كا سبب، ۱۸/۵۰; _كى سزا، ۱۷/۶۳; _كا مغضوب ہونا،۱۷/۶۲; _كى نسل ، اس كى دشمني،۱۸/۵۰; _كى مايوس،۱۷/۶۲نيزر_ك،شيطان

۸۱۸

ابن سبيل:_كے حقوق ، ان كى ادائيگي،۱۷/۶۲_ان كا سرچشمہ ، ۱۷/۲۶; _كو اطعام،۱۸/۷۷; _پر انفاق، ۱۷/۲۸ ; _ سے برتاؤكا طريقہ،۱۷/۲۸; _سے عذرخواہي، ۱۷/۲۸نيزر_ك، محمد(ص)

اتمام حجت:_كى اہميت،۱۷/۱۵;_كا كردار،۱۸/۵۵نيزر_ك، اللہ تعالي،انبياء ، رہبري، فرعون، فراعنہ، كفارو مشركين خدا كى آوازپرلبيك كہنے والے ،۱۷/۵۲

اجازہ:كے احكام،۱۷/۷۷//استدلال:_ كا طريقہ،۱۹/۴۲نيز ر_ك، آذر، ابراہيم (ع) ،انبيائ،خدا ، ذكراو رقرآن

احتلام:_كے آثار،۱۷/۳۴//احسان:_كے احكام،۱۷/۲۲;_كى دعوت، ۱۷/۳۹; _كے موارد ، ۱۸/۳۰;_كے موانع، ۱۷/۱۰ ،۱۸/۷نيز ر_ك، بنى اسرائيل، موحدين،والدين

احكام:۱۷/۲۳، ۲۶،۲۸،۳۱،۲ ۳،۳۳، ۳۴،۳۵ ،۳۶،۳۷، ۶۱، ۷۸، ۷۹،۱۱۰ ،۱۸/۱۸ ،۱۹ ،۲۱، ۷۹، ۱۹/۲۳ ،۲۶، ۲۹، ۳۱،۴۷،۴۸،۵۹،۶۵;_كى اولويت ۱۷/ ۳۳ ; _ كا فلسفہ، ۱۷/۲۳،۳۲،۳۳،۳۸

ارادہ بنانا:اس كا طريقہ، ۱۸/۲۳;_ كارد،۱۷/۱۳

ائمہ:_كى حقانيت، ۱۷/۷۱; _كے ساتھ كينہ، اس كے آثار، ۱۷/۶۳ ; _سے محبت،۱۷/۶۳;_كى ولديت، اس كے آثار، ۱۷/۶۴; نيز ر_ك، امام حسين (ع) ،امام على (ع) ،امام مہدى (ع) اور اہل بيت (ع) ; امتحان، سختى كا_ اس كے آثار، ۱۷/۶۷ر_ك، مؤمنين

اختلاف:_ كى صورت ميں برتاؤ،۱۸/۲۲; _كے عوامل،۱۷/۵۳_كے موانع،۱۷/۵۳نيز ر_ك، اصحاف كہف، شيطان، عيسى بن مريم (ع) اور مسيحي

اخلاص:_كے آثار ، ۱۷/۸۰،۱۸/۱۱۰،۱۹/۵۱; _اور معاشرتى مشكلات سے نجات،۱۹/۲۶;_كى اہميت، ۱۷/۸۰; _ كى درخواست،۱۷/۸۰;_كا سرچشمہ، ۱۷/۸۰_نيزر_ك، دعا،رياكاري،عبادت،عمل اورنذر

اخلاق:اخلاقى فضائل،اس كا سبب،۱۷/۳۹; اخلاقى رذائل ; ۱۷/۱۰۰،اس كا سبب،۱۷/۳۷،;س كى ناپسندگي، ۱۷/۳۸; _كا سبب،۱۸/۳۶نيزر_ك، انحراف،عقيدہ و يحيى (ع)

ادراك:_جسمي،۱۸/۱۰۱;غلط_اسكا سبب،۱۷/۴۱;_كى ادراكى قوتيں ،ان ميں موثر عوامل،۱۷/۹۷;_كے موانع ، ۱۸/۱۰۱نيزر_ك، بت، گمراہ افراد،سچے اور حقيقى معبود

۸۱۹

ادريس (ع) :_آيات خداكے استماع كے وقت،۱۹/۵۸; _كى تعظيم ، اس كے عوامل،۱۹/۵۶; _كا تكامل،۱۹/۵۷،اس كا سبب،۱۹/۵۷; _كا سجدہ،۱۹/۵۸; _كى صداقت، ۱۹/۵۶، اس كے آثار، ۱۹/۵۶،۵۷; _كا عروج، ۱۹/۵۷;_كے فضائل،۱۹/۵۶،۵۸; _كا قصہ، ۱۹/۵۷ ،اس سے عبرت،۱۹/۵۶; _كا گريہ،۱۹/۵۸_ كے مقامات،۱۹/۵۶،۵۷; _كى نبوت، ۱۹/۵۶ ، اس كے آثار،۱۹/۵۶; _كا نسب،۱۹/۵۸; _كى نعمتيں ،۱۹/۵۸نيزر_ك

اديان آسماني:_ كى تعليمات،۱۹/۵۵،۶۰; _كا با ہمى تفاوت، ۱۷/ ۳۸، ۱۹/۶۰; _نيزر_ك، اسلام، انفاق، توبہ، روزہ، زكوة،زنا، شركت، عبادت گاہ، عمل صالح اور نمازاذن، ر_ك، خدا او ر شفاعت

ارادہ:_كے آثار،۱۷/۱۹،۱۰۷; _كى اہميت،۱۷/۲۰; _كا كردار،۱۷/۴۰_نيزر_ك، انسان ، خدا اور ذكر

ارتداد:_كے آثار،۱۸/۲۰; _كے عوامل،۱۹/۷۰نيزر_ك، اصحاب كہف

ارث:_كى تاريخ،۱۹/۶

اہميت كا اندازہ:شيطاني_۱۷/۶۱; _كا ملاك،۱۷/۳۵،۱۸/۴۳نيزر_ك، ابليس اور دنياپرست

اقدار:۱۷/۱،۳،۲۴،۳۵،۵۷،۱۰۷،۱۰۹،۱۸/۱۰،۱۳،۱۴،۱۶،۴۶،۶۶،۸۰،۸۹،۱۹/۱۴،۴۳،۵۵،۵۸،۷۶

استبداد:_كے آثار،۱۹/۳۲نيزر_ك، حكومت

استحكام :بشري_ اس كا ضعف،۱۸/۹۸نيزر_ك، ذكر ، ذوالقرنين اور عمل

استدراج:ر_ك، خداكى سنتيں

استدلال:ر_ك، احتجاج اور برہان

استراحت:ر_ك، موسى (ع) اور يوسي

استعاذہ:خداسے _۱۹/۱۸،اس كى اہميت،۱۹/۱۸،اس كا سبب، ۱۹/۱۸;نيزر_ك، مريم (ع) ; _كا پروان چڑھنا،اس كا سبب، ۱۸/۷۰; _كا كردار، ۱۷/۴۱،۱۸/۶۷نيزر_ك، انبيائ، انسان، اصحاب كہف اور يحيى (ع)

استغاثہ: خداسے _ اس كا سبب، ۱۸/۲۸نيزر_ك، اہل جہنّم

استغفار:_كے آثار،۱۸/۵۵;_كے آداب،۱۹/۴۷; _كے احكام،۱۹/۴۷; _دوسروں كے لئے،۱۹/۴۷; _ كى اہميت، ۱۸/۵۵; _كو ترك كرنے والے ،۱۸/۵۵، ان كى ہلاكت،۱۸/۵۵; _كى تاخيراس كے آثار ، ۱۹/۴۷;_ كا ترك، اس كے

۸۲۰