تفسير راہنما جلد ۱۱

تفسير راہنما 0%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 750

تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 750
مشاہدے: 173541
ڈاؤنلوڈ: 1990


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 750 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 173541 / ڈاؤنلوڈ: 1990
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 11

مؤلف:
اردو

تھى نہ ديگر محركات كى بنيادپر_قل إنما يوحى اليّ

مذكورہ مطلب اس نكتے كو مد نظر ركھتے ہوئے حاصل ہوتا ہے كہ دشمنوں كى طرف سے پيغمبر(ص) اكرم پر مسلسل جھوٹا يا جادوگر ہونے كى تہمت لگائي جار ہى تھى لہذا اس بات كا اعلان كہ صرف مجھے وحى كى جاتى ہے ہو سكتا ہے اس تہمت كو دور كرنے كيلئے ہو_

۵ _ خداتعالى كى وحدانيت كا لازمہ اسكے مقابلے ميں مسلسل سر تسليم خم ہونا اور اس كا مطيع ہونا ہے_أنما إلهكم اله واحد فهل أنتم مسلمون جملہ''فهل انتم مسلمون'' مقدر و محذوف شرط كا جواب ہے اور ''فائ'' ان دو جملوں كو ربط دينے كيلئے ہے لہذا آيت كريمہ يوں ہوگى تمہارا خدا ايك ہے اور يہ ميرى وحى الہى ہے كيا حقيقت سے آگاہى كے بعد اسكے سامنے سر تسليم خم ہوگے يعنى توحيد سے آگاہى اور اسكے ا عتقاد كا لازمہ سر تسليم خم ہونا اور مطيع ہونا ہے _قابل ذكر ہے كہ جملہ كا اسميہ ہونا استمرار پر دلات كرتا ہے_

۶ _ سر تسليم خم كرنے كى عادت ،اديان الہى ميں ايك اہم چيز ہے اور پيغمبر(ص) اكرم لوگوں كو اسكى طرف دعوت دينے والے ہيں _فهل أنتم مسلمون جملہ''فهل أنتم مسلمون'' امر (اسلموا) كے معنى پر مشتمل ہے اور پيغمبر(ص) اكرم نے لوگوں كو توحيد كى طرف دعوت دينے كے ہمراہ انہيں خداتعالى كے مقابلے ميں سر تسليم خم كرنے كى طرف بلايا ہے اس سے اسكے بلند مقام كا اندازہ ہوتا ہے_

آنحضرت(ص) :آپ(ص) كى تبليغ ۱; آپ(ص) كى دعوتيں ۶; آپ(ص) كى رسالت۱; آپ(ص) كى دعوتوں كا سرچشمہ ۴; آپ(ص) كى سب سے اہم رسالت ۲

توحيد:اسكے اثرات ۵; اسكى اہميت ۲; توحيد ذاتى ۳; توحيد عبادى ۳; اسكى دعوت ۱، ۲

سر تسليم خم كرنا:خداتعالى كے سامنے سر تسليم خم كرنے كى اہميت ۶; اسكى دعوت ۶; خدا كے سامنے سر تسليم خم كرنے كے عوامل ۵

نظريہ كائنات:توحيدى نظريہ كائنات ۳

وحي:اس كا كردار ۴

۴۸۱

آیت ۱۰۹

( فَإِن تَوَلَّوْا فَقُلْ آذَنتُكُمْ عَلَى سَوَاء وَإِنْ أَدْرِي أَقَرِيبٌ أَم بَعِيدٌ مَّا تُوعَدُونَ )

پھر اگر يہ منہ موڑليں تو كہہ ديجئے كہ ہم نے تم سب كو برابر سے آگاہ كرديا ہے اب مجھے نہيں معلوم كہ جس عذاب كا وعدہ كيا گيا ہے وہ قريب ہے يا دور ہے_(۱۰۹)

۱ _ ہٹ دھرم اور توحيد سے روگردانى كرنے والے مشركين كو ڈرانا اور انہيں انذار كرنا پيغمبر اكرم(ص) كے فرائض ميں سے_فإن تولوا فقل ء اذنتكم على سوآء ''ايذان'' كا معنى ہے ''اعلام'' اور عام طور پر يہ اس جگہ استعمال ہوتا ہے جہاں اعلان ايك قسم كے ڈرانے كے ہمراہ ہو يعنى ''انذار'' كے معنى ميں استعمال ہوتا ہے_

۲ _ پيغمبر(ص) اكرم نے سب لوگوں تك پيغام الہى پہنچايا اور ايك ايك پر حجت تمام كي_فإن تولوا فقل ء اذنتكم على سوآء

۳ _ متنبہ كرنا اور ڈرانا،اتمام حجت، حقائق الہى كے بيان كرنے اور مخالفين كى روگردانى كے بعد مبلغين الہى كا فريضہ _

فإن تولّوا فقل اذنتكم على سوآء

۴ _ پيغمبر اكرم(ص) نے ضدى اور حق كو قبول نہ كرنے والے مشكرين اور كفار كو جنگ كى دھمكى ديافإن تولّوا فقل ء اذنتكم على سوآء مذكورہ مطلب ان احتمالات ميں سے ايك كى بنياد پر ہے كہ جو اس آيت كے بارے ميں مفسرين كے درميان مورد بحث ہيں اور وہ يہ كہ جملہ''آذنتكم على سوائ'' جنگ و جہاد كى دھمكى ہے جيسے اس آيت''فانبذ إليهم على سوآء'' (انفال ۸ آيت ۵۸) ميں ہے_

۵ _ حق كے اثبات اور دين كے اجرا ميں متنبہ كرنا، ڈرانا يا طاقت كو استعمال كرنا ضرورى ہے كہ اتمام حجت اور حقائق دينى كے بيان كے بعد ہو_

و ما أرسلناك إلا رحمة للعالمين قل أنما يوحى إليّ فهل أنتم مسلمون_ فإن تولّوا فقل ء اذنتكم على سوآء

۶ _ دينى حقائق كو بيان كرنے اور اسكے كارساز نہ ہونے كے بعد حق كے اثبات اور دين كے اجراء كيلئے طاقت كا استعمال اور جہاد ايك جائز اور مشروع امر ہے_فإن تولّوا فقل ء اذنتكم على سوآء

۴۸۲

۷ _ پيغمبر اكرم (ص) كا انذارجہاں والوں كيلئے خداتعالى كى وسيع رحمت كا ايك جلوہ ہے_و ما أرسلناك إلا رحمة فإن تولّوا فقل آذنتكم على سوآء

۸ _ پيغمبر اكرم(ص) كے تبليغى اہداف ميں انسانوں كا برابر ہونا_فإن تولّوا فقل ء اذنتكم على سوآء

۹ _ لوگوں كو دين كى طرف دعوت دينے ميں تفاوت اور امتياز سے پرہيز كرنا اور سب كو ايك نظر سے ديكھنا ضرورى ہے_

فقل ء اذنتكم على سوآء

۱۰ _ پيغمبر اكرم(ص) نے مشركين اور حق كو قبول نہ كرنے والے كفار كو عذاب الہى كى دھمكى دي_إن أدرى أقريب ا م بعيد ما توعدون مذكورہ مطلب اس بات پرمبتنى ہے كہ ''ما توعدون'' سے مراد دنيا آخرت ميں عذاب الہى ہو_

۱۱ _ پيغمبر اكرم(ص) نے مشركين اور حق كو قبول نہ كرنے والے كفار كو اسلام كى كاميابى كى ياد دہانى كرائي اور انہيں انكى شكست كے بارے ميں متنبہ كيا_و إن أدرى أقريب ا م بعيد ما توعدون

مذكورہ مطلب اس بات پر مبتنى ہے كہ ''ما توعدون'' سے مراد اسلام كى كاميابى اور شرك و كفر كى شكست ہو_ قابل ذكر ہے كہ آيت نمبر ۱۰۵ ميں جملہ (أن الأرض يرثها عبادى الصالحون ) اسى نظريہ كى تائيد كرتا ہے_

۱۲ _ پيغمبر اكرم(ص) نے لوگوں كے درميان مشركين اور ہٹ دھرم كفار پر عذاب الہى كے وقوع اور ان پر مسلمانوں كى قطعى كاميابى كے دقيق وقت كے بارے ميں اپنى بے خبرى كا اعلان فرمايا_و إن أدرى أقريب ا م بعيد ما توعدون

''إن أدري'' ميں ''إن'' نافيہ ہے _

۱۳ _ حق كو قبول نہ كرنے والے مشركين و كفار پر عذاب كے وقوع اور ان پر مسلمانوں كى قطعى كاميابى كے دقيق وقت كے بارے ميں پيغمبر اكرم(ص) كے علم كا محدود ہونا_و إن أدرى أقريب ا م بعيد ما توعدون

۱۴ _ صدر اسلام كے حق كو قبول نہ كرنے والے مشركين و كفار كا عذاب ميں گرفتار ہونا ان كے ساتھ پہلے سے كيا گيا خداتعالى كا وعدہ _ما توعدون

آنحضرت(ص) :

۴۸۳

آپ(ص) كا اتمام حجت كرنا ۲; آپ(ص) كا انذار،۱، ۷، ۱۰، ۱۱; آپ(ص) كے اہداف ۸; آپ(ص) كى پيشن گوئياں ۱۱; آپ(ص) كى تبليغ ۲، ۸; آپ(ص) كى دھمكياں ۴; آپ(ص) كا شرعى ذمہ دارى پر عمل كرنا۲; آپ(ص) كے علم كا دائرہ ۱۲، ۱۳; آپكى ذمہ دارى ۱

احكام: ۶

اسلام:اسكى كاميابى ۱۱

انذار:عذاب سے انذار ۱۰

انسان:انسانوں كا مساوى ہونا ۸

تبليغ:اس ميں اتمام حجت ۵; اس ميں امتيازى سلوك سے اجتناب كرنا ۹; اسكے احكام ۶; اسكى روش ۹; اس ميں متنبہ كرنا ۵

توحيد:اس سے اعراض كرنے والوں كو ڈرانا ۱

جنگ:اس كى دھمكى ۴

جہاد:اسكے احكام ۶; يہ حق كو قبول نہ كرنے والوں كے ساتھ ۴; يہ كافروں كے ساتھ ۴; يہ مشركين كے ساتھ ۴

حق:اسكے اثبات كے احكام ۶; اسے قبول نہ كرنے والوں كو ڈرانا ۱۰، ۱۱; اسے قبول نہ كرنے والوں كو دھمكى ۴;اسكے اثبات كى روش ۵; اسے قبول نہ كرنے والوں كى شكست ۱۱; اسے قبول نہ كرنے والوں كے عذاب كا وقت ۱۲، ۱۳

خداتعالى :اسكى رحمت كى نشانياں ۷; اسكى دھمكياں ۱۴

دين:اسكى تبليغ كى روش ۵; اسكى دعوت كى روش ۹

كفار:انہيں ڈرانا۱۰، ۱۱; ان كو دھمكى ۴; انكى شكست ۱۱; صدر اسلام كے كفار كا عذاب ۱۴; ان كے عذاب كا وقت ۱۲، ۱۳

مبلغين:ان كا اتمام حجت كرنا ۳; ان كا انذار ۳; انكى ذمہ دارى ۳

مسلمان:انكى كاميابى كا وقت ۱۲، ۱۳

مشركين:انہيں ڈرانا ۱، ۱۰، ۱۱; انكى دھمكى ۴; انكى شكست ۱۱; صدر اسلام كے مشركين كا عذاب ۱۴; ان كے عذاب كا وقت ۱۲، ۱۳

۴۸۴

آیت ۱۱۰

( إِنَّهُ يَعْلَمُ الْجَهْرَ مِنَ الْقَوْلِ وَيَعْلَمُ مَا تَكْتُمُونَ )

بيشك وہ دا ان باتوں كو بھى جانتاہے جن كا اظہار كيا جاتاہے اور ان باتوں كو بھى جانتاہے جن كو يہ لوگ چھپارہے ہيں _(۱۱۰)

۱ _ خداتعالى حق دشمن مشركين و كفار كى ظاہر باتوں ، سازشوں اور اسرار سے آگاہ ہے_إنه يعلم الجهر من القول و يعلم ما تكتمون

۲ _ حق كو قبول نہ كرنے والے كفار و مشركين كو خداتعالى كے عذاب اور سزا كى دھمكى دى گئي_إنه يعلم الجهر من القول و يعلم ما تكتمون اس چيز كا تذكرہ كہ خداتعالى مشركين و كفار كى آشكارا باتوں ، سازشوں اور اسرار سے آگاہ ہے در حقيقت انہيں عذاب اور سزا كى دھمكى ہے_

۳ _ انسانوں كى مخفى اور آشكارا باتوں كا علمى احاطہ صرف خداتعالى ميں منحصر ہے_إن أدري إنه يعلم الجهر من القول جملہ '' إنہ ...'' پيغمبر اكرم(ص) كے عذاب كے وقوع كے وقت سے آگاہ نہ ہونے كى علت ہے اور يہ خداتعالى ميں علم كے منحصر ہونے كو بيان كررہا ہے_

۴ _ انسانوں كے عذاب اور سزاكے وقت كے وقت كا علم ان كے ظاہر و باطن سے آگاہى كا مرہون منت ہے_

إن أدرى أقريب إنه يعلم الجهر من القول

۵ _ ہٹ دھرم كفار اور حق كو قبول نہ كرنے والے مشركين پيغمبر اكرم(ص) كے خلاف خفيہ سازشيں اور منصوبے ركھتے تھے_فإن تولوا و يعلم ما تكتمون ''ما تكتمون'' (جسے چھپاتے ہو) كا تذكرہ ہوسكتا ہے كفار و مشركين كى خفيہ سازشوں كى طرف اشارہ ہو_

۶ _ انسانوں كے اسرار اور مخفى سازشيں ، خداتعالى كے علم كى حدود ميں ہيں _يعلم ما تكتمون

آنحضرت (ص) :

۴۸۵

آپ(ص) كے خلاف سازش ۵

اسلام:صدر اسلام كى تاريخ ۵

انسان:اسكى سازش ۶ ; اسكے اسرار ۶; اسكى آشكارا باتيں ۳; اسكى خفيہ باتيں ۳

حق:اسے قبول نہ كرنے والوں كا عذاب ۲; اسے قبول نہ كرنے والوں كى سزا ۲; اسے قبول نہ كرنے والوں كو متنبہ كرنا ۲

خداتعالى :اسكى خصوصيات ۳; اس كا علم غيب ۱، ۳، ۶

عذاب:اسكے وقت كا علم ۴

علم غيب:اسكے اثرات ۴

كفار:صدر اسلام كے كفار كى سازش ۵; انكى سازشيں ۱; انكى آشكارا باتيں ۱; انكا عذاب ۲; انكى سزا، ۲ ; انہيں متنبہ كرنا ۲

مشركين:صدر اسلام كے مشركين كى سازش ۵; انكى سازشيں ۱; انكى آشكارا باتيں ۱; انكا عذاب ۲; انكى سزا، ۲; انہيں متنبہ كرنا ۲

آیت ۱۱۱

( وَإِنْ أَدْرِي لَعَلَّهُ فِتْنَةٌ لَّكُمْ وَمَتَاعٌ إِلَى حِينٍ )

اور ميں كچھ نہيں جانتا شايد يہ تا خير عداب بھى ايك طرح كا امتحان ہو يا ايك مدت معين تك كا آرام ہو_(۱۱۱)

۱ _ صدر اسلام كے حق كو قبول نہ كرنے والے كفار و مشركين كى آزمائش ،ان كے عذاب كے مؤخر ہونے اور انكى شكست كے وقت كے معلوم نہ ہونے كا فلسفہ_و ان ادرى لعله فتنة لكم

''لعلّہ'' كى ضمير كا مرجع وہ نكتہ ہے جو سابقہ دو آيتوں سے حاصل ہوتا ہے وہ نكتہ كفار و مشركين كے عذاب كا موخر ہونا اور ياانكى شكست اورمسلمانوں كى كاميابى كے وقت كا معلوم نہ ہونا ہے_

۲ _ مشركين و كفار كے عذاب كو مؤخر كرنا ان كى آزمائش كا ذريعہ ہے_إن أدرى أقريب ...إن أدرى لعله فتنه لكم

۳ _ حق كو قبول نہ كرنے والے مشركين و كفار كى سزا اور عذاب كو مؤخر كرنا ان كے متاع دنيا سے ناچيز اور عارضى استفادہ كيلئے ہے_إن أدرى لعله متع إلى حين

۴ _ دنياوى وسائل اور مہلتيں انسانوں كى آزمائش كيلئے

۴۸۶

ہيں _و إن أدرى لعله فتنة لكم و متاع إلى حين

۵ _ دنياوى وسائل اور مفادات محدود اور عارضى ہيں _و متاع إلى حين

آزمائش:اس كا ذريعہ ۲، ۴; يہ دنياوى وسائل كے ذريعے ۴; يہ مہلت كے ذريعے ۴

دنياوى وسائل:ان كا محدود ہونا ۵; انكى خصوصيات ۵

حق:صدر اسلام كے حق كو قبول نہ كرنے والوں كى آزمائش ۱; اسے قبول نہ كرنے والوں كے دنياوى وسائل ۳; صدر اسلام كے حق كو قبول نہ كرنے والوں كے عذاب كى تأخير كا فلسفہ ۱; اسے قبول نہ كرنے والوں كے عذاب كى تأخير كا فلسفہ ۳; صدر اسلام كے حق كو قبول نہ كرنے والوں كى شكست كا وقت ۱

كفار:ان كى آزمائش ۲; صدر اسلام كے كفار كى آزمائس ۱; ان كے دنياوى وسائل ۳; صدر اسلام كے كفار كے عذاب كے موخر ہونے كا فلسفہ ۱; ان كے عذاب كے مؤخر ہونے كا فلسفہ ۲، ۳; صدر اسلام كے كفار كى شكست كا وقت ۱

مشركين:ان كى آزمائش ۲; صدر اسلام كے كفار كى آزمائس ۱; ان كے دنياوى وسائل ۳; صدر اسلام كے كفار كے عذاب كے موخر ہونے كا فلسفہ ۱; ان كے عذاب كے مؤخر ہونے كا فلسفہ ۲، ۳; صدر اسلام كے كفار كى شكست كا وقت ۱

آیت ۱۱۲

( قَالَ رَبِّ احْكُم بِالْحَقِّ وَرَبُّنَا الرَّحْمَنُ الْمُسْتَعَانُ عَلَى مَا تَصِفُونَ )

پھر پيغمبر(ص) نے دعا كى پروردگار ہمارے درميان حق كے ساتھ فيصلہ كردے اور ہمارا رب يقينا مہربان اور تمہارى باتوں كے مقابلہ ميں قابل استعانت ہے_(۱۱۲)

۱ _ پيغمبر اكرم(ص) كى پروردگار سے درخواست كہ وہ ان كے اور حق كو قبول نہ كرنے والے مشركين و كفار كے درميان حق كے ساتھ فيصلہ كرے_قال رب احكم بالحق

۲ _ خداتعالى كے فيصلے حق كى بنياد اور حق كے محور پر ہے_رب احكم بالحق

مذكورہ مطلب اس بنياد پر ہے كہ ''بالحق'' كى قيد توضيحى ہو_

۴۸۷

۳ _ پيغمبر اكرم(ص) كو مشركين و كفار كى انتہائي دشمنى اور روگردانى كا سامنا تھا_قال رب احكم بالحق

باوجود اسكے كہ پيغمبر اكرم(ص) بہت ہى مہربان اور صبور تھے اسكے باوجود آپ(ص) نے مشركين و كفار كے خلاف دعا فرمائي_ اس سے مذكورہ مطلب حاصل ہوتا ہے_

۴ _ خداتعالى كے عادلانہ اور بر حق فيصلے اسكى ربوبيت كى شوؤن ميں سے ہيں _رب احكم بالحق

۵ _ خداتعالى كى برحق قضاوت كا سرچشمہ اس كى تمام جوانب پر محيط علم و آگاہى ہے_إنه يعلم الجهر من القول و يعلم ما تكتمون قال رب احكم

۶ _ خداتعالى كى ربوبيت اسكى بندوں كى نسبت بے كراں رحمت اور مدد كا تقاضا كرتى ہے_و ربنا الرحمن المستعان

۷ _ پروردگار ،رحمت واسعہ كامالك اور مدد كرنے والا اور مددگار ہے_و ربنا الرحمن المستعان

''الرحمان'' صيغہ مبالغہ ہے اور اس كا معنى ہے وہ ذات كہ جسكى رحمت زيادہ ہو اور ''المستعان'' اسم مفعول ہے اور اس كا معنى ہے وہ ذات جس سے مدد مطلب كى جائے_ قابل ذكر ہے كہ يہ دونوں ''ربنا'' كى خبريں ہيں _

۸ _ مؤمنين حتى كہ انبياء (ع) كو بھى مشكلات ميں خداتعالى كى امداد كى ضرورت ہے_قال رب احكم بالحق ربنا الرحمن المستعان

۹ _ حق دشمن كفار و مشركين كى ناروا نسبتوں ، دھمكيوں اور قصے كہانيوں كے مقابلے ميں پيغمبر اكرم(ص) كا خدائے مہربان پر بھروسہ_و ربنا الرحمن المستعان على ما تصفون

ممكن ہے ''ما تصفون'' ميں توصيف سے مقصود دو چيزيں ہوں ۱_ وہ دھمكياں جو مشركين و كفار ديتے تھے اور خود كو كامياب اور مسلمانوں كو شكست خوردہ سمجھتے تھے ۲_ وہ ناروا نسبتيں جو وہ پيغمبر اكرم(ص) اور قرآن كى طرف ديتے تھے_

۱۰ _ شرك كرنا اور توحيد سے انحراف كرنا پيغمبر اكرم(ص) كے مشركين و كفار كے ساتھ اختلاف كى بنياد اور محور_

قال رب على ما تصفون

آنحضرت(ص) :آپ(ص) كا كافروں كے ساتھ اختلاف ۱۰; آپ(ص) كا مشركين كے ساتھ اختلاف ۱۰; آپ(ص) كى اذيت ۹; آپ(ص) كا توكل ۹; آپكے دشمن۳; آپ(ص) كى دعا ۱; آپ(ص) اور حق كو قبول نہ كرنے والوں كے درميان قضاوت ۱; آپ(ص) اور مشركين كے درميان قضاوت ۱; آپ(ص) اور كفار كے درميان قضاوت ۱

مدد طلب كرنا:

۴۸۸

پروردگار سے مدد طلب كرنا ۷

اسلام:صدر اسلام كى تاريخ ۳

انبيا (ع) :انكى معنوى ضروريات ۸

توكل:خدا پر توكل ۹

حق:اسے قبول نہ كرنے والوں كى اذيتيں ۹; اس كا كردار ۲

خداتعالى :اسكى ربوبيت كے اثرات ۶; اسكے علم كے اثرات ۵; اسكى قضاوت كى حقانيت ۲، ۴; اسكى قضاوت كى درخواست ۱; اسكى امداد كا پيش خيمہ ۶; اسكى رحمت كا پيش خيمہ ۶; اسكى ربوبيت كى شؤون ۴; اسكى عدالت ۴; اسكى قضاوت كامعيار ۲، ۵; اسكى قضاوت كى خصوصيات ۵

ربوبيت:اسكے شرائط ۷

ضروريات:خداتعالى كى امداد كى ضرورت ۸

كفار:انكى اذيتيں ۹; انكى دشمنى ۳

مؤمنين:انكى معنوى ضروريات ۸

مشركين:انكى اذيتيں ۹; انكى دشمني۳

۴۸۹

۲۲-سورہ حج

۵۲۵ تا ۵۷۱

( يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمْ إِنَّ زَلْزَلَةَ السَّاعَةِ شَيْءٌ عَظِيمٌ ) (١)

( يَوْمَ تَرَوْنَهَا تَذْهَلُ كُلُّ مُرْضِعَةٍ عَمَّا أَرْضَعَتْ وَتَضَعُ كُلُّ ذَاتِ حَمْلٍ حَمْلَهَا وَتَرَى النَّاسَ سُكَارَى وَمَا هُم بِسُكَارَى وَلَكِنَّ عَذَابَ اللَّهِ شَدِيدٌ ) (٢)

( وَمِنَ النَّاسِ مَن يُجَادِلُ فِي اللَّهِ بِغَيْرِ عِلْمٍ وَيَتَّبِعُ كُلَّ شَيْطَانٍ مَّرِيدٍ ) (٣)

( كُتِبَ عَلَيْهِ أَنَّهُ مَن تَوَلَّاهُ فَأَنَّهُ يُضِلُّهُ وَيَهْدِيهِ إِلَى عَذَابِ السَّعِيرِ ) (٤)

( يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِن كُنتُمْ فِي رَيْبٍ مِّنَ الْبَعْثِ فَإِنَّا خَلَقْنَاكُم مِّن تُرَابٍ ثُمَّ مِن نُّطْفَةٍ ثُمَّ مِنْ عَلَقَةٍ ثُمَّ مِن مُّضْغَةٍ مُّخَلَّقَةٍ وَغَيْرِ مُخَلَّقَةٍ لِّنُبَيِّنَ لَكُمْ وَنُقِرُّ فِي الْأَرْحَامِ مَا نَشَاء إِلَى أَجَلٍ مُّسَمًّى ثُمَّ نُخْرِجُكُمْ طِفْلاً ثُمَّ لِتَبْلُغُوا أَشُدَّكُمْ وَمِنكُم مَّن يُتَوَفَّى وَمِنكُم مَّن يُرَدُّ إِلَى أَرْذَلِ الْعُمُرِ لِكَيْلَا يَعْلَمَ مِن بَعْدِ عِلْمٍ شَيْئاً وَتَرَى الْأَرْضَ هَامِدَةً فَإِذَا أَنزَلْنَا عَلَيْهَا الْمَاء اهْتَزَّتْ وَرَبَتْ وَأَنبَتَتْ مِن كُلِّ زَوْجٍ بَهِيجٍ ) (٥)

( ذَلِكَ بِأَنَّ اللَّهَ هُوَ الْحَقُّ وَأَنَّهُ يُحْيِي الْمَوْتَى وَأَنَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ) (٦)

( وَأَنَّ السَّاعَةَ آتِيَةٌ لَّا رَيْبَ فِيهَا وَأَنَّ اللَّهَ يَبْعَثُ مَن فِي الْقُبُورِ ) (٧)

( وَمِنَ النَّاسِ مَن يُجَادِلُ فِي اللَّهِ بِغَيْرِ عِلْمٍ وَلَا هُدًى وَلَا كِتَابٍ مُّنِيرٍ ) (٨)

( ثَانِيَ عِطْفِهِ لِيُضِلَّ عَن سَبِيلِ اللَّهِ لَهُ فِي الدُّنْيَا خِزْيٌ وَنُذِيقُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَذَابَ الْحَرِيقِ ) (٩)

( ذَلِكَ بِمَا قَدَّمَتْ يَدَاكَ وَأَنَّ اللَّهَ لَيْسَ بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِيدِ ) (١٠)

( وَمِنَ النَّاسِ مَن يَعْبُدُ اللَّهَ عَلَى حَرْفٍ فَإِنْ أَصَابَهُ خَيْرٌ اطْمَأَنَّ بِهِ وَإِنْ أَصَابَتْهُ فِتْنَةٌ انقَلَبَ عَلَى وَجْهِهِ خَسِرَ الدُّنْيَا وَالْآخِرَةَ ذَلِكَ هُوَ الْخُسْرَانُ الْمُبِينُ ) (١١)

( يَدْعُو مِن دُونِ اللَّهِ مَا لَا يَضُرُّهُ وَمَا لَا يَنفَعُهُ ذَلِكَ هُوَ الضَّلَالُ الْبَعِيدُ ) (١٢)

( يَدْعُو لَمَن ضَرُّهُ أَقْرَبُ مِن نَّفْعِهِ لَبِئْسَ الْمَوْلَى وَلَبِئْسَ الْعَشِيرُ ) (١٣)

( إِنَّ اللَّهَ يُدْخِلُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ إِنَّ اللَّهَ يَفْعَلُ مَا يُرِيدُ ) (١٤)

۴۹۰

( مَن كَانَ يَظُنُّ أَن لَّن يَنصُرَهُ اللَّهُ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ فَلْيَمْدُدْ بِسَبَبٍ إِلَى السَّمَاء ثُمَّ لِيَقْطَعْ فَلْيَنظُرْ هَلْ يُذْهِبَنَّ كَيْدُهُ مَا يَغِيظُ ) (١٥)

( وَكَذَلِكَ أَنزَلْنَاهُ آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ وَأَنَّ اللَّهَ يَهْدِي مَن يُرِيدُ ) (١٦)

( إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَالَّذِينَ هَادُوا وَالصَّابِئِينَ وَالنَّصَارَى وَالْمَجُوسَ وَالَّذِينَ أَشْرَكُوا إِنَّ اللَّهَ يَفْصِلُ بَيْنَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِنَّ اللَّهَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ شَهِيدٌ ) (١٧)

( أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ يَسْجُدُ لَهُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَمَن فِي الْأَرْضِ وَالشَّمْسُ وَالْقَمَرُ وَالنُّجُومُ وَالْجِبَالُ وَالشَّجَرُ وَالدَّوَابُّ وَكَثِيرٌ مِّنَ النَّاسِ وَكَثِيرٌ حَقَّ عَلَيْهِ الْعَذَابُ وَمَن يُهِنِ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِن مُّكْرِمٍ إِنَّ اللَّهَ يَفْعَلُ مَا يَشَاءُ ) (١٨)

۴۹۱

آیت ۱۹

( هَذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوا فِي رَبِّهِمْ فَالَّذِينَ كَفَرُوا قُطِّعَتْ لَهُمْ ثِيَابٌ مِّن نَّارٍ يُصَبُّ مِن فَوْقِ رُؤُوسِهِمُ الْحَمِيمُ )

يہ مؤمن و كافر دو با ہمى دشمن ہيں جنہوں نے پروردگار كے بارے ميں آپس ميں اختلاف كيا ہے پھر جو لوگ كافر ہيں ان كے واسطے آگ كے كبڑے قطع كئے جائيں گے اور ان كے سروں پر گرما گرم پانى انڈيلا جائے گا_ (۱۹)

۱ _ توحيد كى محاذ اور شرك كا محاذ دو مخالف محاذ اور ايك دوسرے كے دشمن ہيں _هذان خصمان

۲ _ توحيد كى محاذ خداتعالى كى لاشريك ربوبيت كامعتقد ہے جبكہ شرك كا محاذ خدا كى ربوبيت كا منكر اور غير خدا كى ربوبيت كا معتقد ہے_هذان خصمان اختصموا فى ربهم فالذين كفرو

۳ _ خداتعالى ، انسانوں كا پروردگار ہے_فى ربهم

۴ _ انسان كى پروردگار كى طرف نياز تمام توحيدى اديان اور شرك كے مكاتب كامشتركہ عقيدہ ہے_هذان خصمان اختصموا فى ربهم

۵ _ شرك اور خداتعالى كى ربوبيت كا انكار ناقابل بخشش اور آتش دوزخ ميں گرفتار كرنے والا گناہ ہے_

فالذين كفروا قطعت لهم ثياب من نار

۶ _ ربوبيت خدا كے منكر مشركين كو دوزخ ميں خصوصى آگ كے كپڑے كاٹ كر پہنائے جائيں گے_

فالذين كفروا قطعت لهم ثياب من نار ''نار'' كو نكرہ لانا اس نكتے كو بيان كررہا ہے كہ

۴۹۲

مشركين كيلئے جو كپڑے كاٹے جائيں گے وہ خاص آگ كے ہوں گے نہ ہر آگ كے_

۷ _ دوزخ ميں مختلف اور قسم و قسم كى آگ كا موجود ہونا _قطعت لهم ثيات من نار

۸ _ دوزخ كے آتشين كپڑے ايسے كپڑے ہيں جو بہت اذيت دينے والے اور سخت جلانے والے ہيں _قطعت لهم ثيات من نار ''نار'' كو نكرہ لانا خاص قسم كى آگ كو بيان كرنے كے علاوہ ہوسكتا ہے اسے جلانے اور نقصان پہچانے كى شدت كو بھى بيان كررہا ہو_

۹ _ مشركين كے سروں پر ابلتا اور كھولتا ہوا پانى ڈالنا دوزخ ميں ان كا ايك اور عذاب _يصب من فوق رء وسهم الحميم

''صب''، ''يصب'' كا مصدر مجہول ہے كہ جس كا معنى ہے ڈالا جانا اور ''حميم'' كا معنى ہے گرم اور كھولتا ہوا پاني_

۱۰ _ متضاد قدرتى عناصر كے درميان آخرت ميں سازگارى _قطّعت لهم ثياب من نار يصب من فوق رئوسهم الحميم دوزخ ميں گرم پانى اور آگ كا وجود مذكورہ مطلب كو بيان كررہا ہے_

آخرت:اس ميں تضاد ۱۰; اسكى خصوصيات ۱۰

آسمانى اديان:انكى ہم آہنگى ۴

انسان:اس كا رب ۳; اسكى معنوى ضروريات ۴

جہنم:اس كا گرم پانى ۹; اسكى آگ كا متنوع ہونا ۷; اسكے عذاب ۸،۹; اسكے موجبات ۵

جہنمى لوگ:ان كے لباس ۶، ۸

خداتعالى :اسكى ربوبيت ۳; اسكى ربوبيت كو جھٹلانے والے ۲; اسكى ربوبيت كو جھٹلانے والے جہنم ميں ۶

شرك:اسكى سزا، ۵; اس كا گناہ ۵

عقيدہ:توحيد ربوبى كا عقيد ہ ۲; غير خدا كى ربوبيت كا عقيدہ ۲

گناہ :ناقابل بخشش گناہ ۵

لباس:آتشين لباس ۶، ۸

مشركين:ان كے دشمن ۱; ان كے اخروى عذاب ۹; ان كا عقيدہ ۲; يہ جہنم ميں ۶

موحدين:ان كے دشمن ۱; انكا عقيدہ ۲

۴۹۳

نظريہ كائنات:توحيدى نظريہ كائنات ۳

نياز:پروردگار كى طرف نياز ۴

آیت ۲۰

( يُصْهَرُ بِهِ مَا فِي بُطُونِهِمْ وَالْجُلُودُ )

جس سے ان كے پيٹ كے اندر جو كچھ ہے اور ان كى جلديں سب گل جائيں گى (۲۰)

۱ _ اہل دوزخ كى جلد، آنتوں اور پيٹ كے اندر كے اعضا كو پگھلانا ان كيلئے ايك اور مقرر كردہ عذاب_

يصهر به ما فى بطونهم و الجلود

( ''يصہر'' كے مصدر مجہول) كا معنى ہے پگھلانا اور ''بہ '' كى ضمير كا مرجع حميم ہے اور ''ما فى بطونہم'' ميں ''ما'' آنتوں اور پيٹ كے اندر كے اعضا سے كنايہ ہے يعنى گرم پانى جو ان كے سروں پر انڈيلا جائيگا اس كے ساتھ انكى جلد اور پيٹ كے اندر كے اعضا گل جائيں گے_

۲ _ اہل دوزخ كے پينے كيلئے گرم اور كھولتا ہوا پانى ہے_يصهر به ما فى بطونهم و الجلود

اہل دوزخ كى آنتوں اور پيٹ كے اندر كے اعضا كا گرم پانى كے ساتھ گل جانا اس بات كا غماز ہے كہ اس كھولتے ہوئے پانى كا پينا پياس كو بجھانے كيلئے ہے_

اہل جہنم:انكى جلد كا گلنا ۱; ان كے دل اور آنتوں كا گل جانا۱

جہنم:اس كا گرم پانى ۱، ۲; اسكى پينے كى چيزيں ۲; اسكے عذاب ۱

آیت ۲۱

( وَلَهُم مَّقَامِعُ مِنْ حَدِيدٍ )

اور ان كے ليے لو ہے كے گرز مہيا كئے گئے ہيں (۲۱)

۱ _ آہنى گرز اہل دوزخ پر شكنجہ كسنے كا ايك اور ذريعہ_و لهم مقمع من حديد

۴۹۴

۲ _ ربوبيت خدا كے منكر مشركين دوزخ ميں آہنى گرزوں كے مستحق ہيں _و لهم مقمع من حديد

(''مقامع'' كے مفرد) ''مقمعة'' كا معنى ہے گرز پس ''مقامع من حديد'' يعنى آہنى گرز_

۳ _ دوزخ ميں لوہے كا موجود ہونا اور جہنميوں كے عذاب ميں اس كا استعمال_و لهم مقمع من حديد

۴ _ رسول خدا(ص) نے خداتعالى كے فرمان ''و لہم مقامع من حديد'' كے بارے ميں فرمايا اگر (جہنم كے) آہنى گرز ميں سے ايك گرز زمين پر ركھ ديا جائے تو سب جن و انس جمع ہوكر اسے زمين سے نہيں اٹھاسكتے(۱)

اہل جہنم:ان كے عذاب كا ذريعہ ۱

جہنم:اس كا لوہا ۳; اسكے عذاب كى سختى ۴; اسكے عذاب ۱، ۳;آہنى گرز ۱،۲،۴

خداتعالى :اسكى ربوبيت كو جھٹلانے والوں كى سزا ، ۲; اسكى ربوبيت كو جھٹلانے والے جہنم ميں ۲

روايت :۴

عذاب:اخروى عذاب كا ذريعہ ۲، ۳; اخروى عذاب ۲

مشركين:انكى اخروى سزا ۲; يہ جہنم ميں ۲

آیت ۲۲

( كُلَّمَا أَرَادُوا أَن يَخْرُجُوا مِنْهَا مِنْ غَمٍّ أُعِيدُوا فِيهَا وَذُوقُوا عَذَابَ الْحَرِيقِ )

جب يہ جہنم كى تكليف سے نكل بھا گنا چاہيں گے تو دوبارہ اسى ميں پلٹا دئے جائيں گے كہ ابھى اور جہنم كا مزہ چكھو(۲۲)

۱ _ اہل دوزخ ہرگز دوزخ سے خارج نہيں ہوں گے_كلما أرادوا أن يخرجوا منها من غم أعيدوا فيها

____________________

۱ ) مجمع البيان آيت ۲۱ كے ذيل ميں _ بحار الانوار ج ۸; ص ۲۵۲_

۴۹۵

(''ارادوا''كا مصدر) ''ارادة'' يہاں پر كنايہ ہے نزديك ہونے سے_ ''منہا'' اور ''فيہا'' كى ضميروں كا مرجع ''نار'' ہے ''غم'' بھى مصدر ہے كہ جس كا معنى ہے ڈھاپننا اور پردہ اور اس كا مضاف اليہ محذوف ہے اور اصل ميں ''غمہا'' ہے اور ''من غمہا'' يہاں پر ''منہا'' كى ضمير سے بدل اشتمال ہے يعنى دوزخى لوگ جب بھى آگ كے پردے سے نكلنا چاہيں گے انہيں اس ميں دوبارہ واپس پلٹا ديا جائيگا_

۲ _ جب بھى اہل دوزخ دہكتى ہوئي آگ ميں جلنے كى وجہ سے قعر جہنم سے نكلنا چاہيں گے انہيں دوبارہ آہنى گرزوں كے ساتھ قعر جہنم ميں واپس پلٹا ديا جائيگا_و لهم مقامع من حديد كلما أرادوا أن يخرجوا منها من غم أعيدوا فيه

۳ _ دوزخ ميں آہنى گرز اٹھائے ہوئے داروغوں كا موجود ہونا_و لهم مقامع من حديد كلما أرادوا أعيدوا فيه

''اعيدوا'' فعل مجہول اور اس كا فاعل محذوف ہے اور سابقہ آيت ''لہم مقامع من حديد'' كوديكھتے ہونے يہ در اصل يوں ہوگا ''كلما أرادوا ان يخرجوا اعادتہم الخزنة بالمقامع فيہا'' جب بھى اہل دوزخ، دوزخ سے نكلنا چاہيں گے تو دوزخ كے داروغے آہنى گرزوں كے ساتھ انہيں دوزخ كے اندر پلٹا ديں گے_

۴ _ دوزخ كے داروغے دوزخيوں كيلئے غصے اور نفرت سے پُر _كلما أرادوا و ذوقوا عذاب الحريق

۵ _ انسانوں كى معاد ،جسمانى ہے_يصب من فوق رؤوسهم الحميم بطونهم و الجلود مقامع من حديد ذوقوا عذاب الحريق

''رؤوس''،''حميم'' 'بطون''، ''جلود'' اور ''مقامع من حديد'' جيسے كلمات كے استعمال سے مذكورہ مطلب حاصل ہوتا ہے_

۶ _ آتش دوزخ بہت ہى گرم اور جلادينے والى ہے_ذوقوا عذاب الحريق

''حريق'' كا معنى ہے جلادينے والى ''آگ'' اس كا فعيل كے وزن ميں آنا كہ جو مبالغہ كيلئے ہے آتش دوزخ كى سخت گرمى اور اسكے شديد طور پر جلانے كو بيان كررہا ہے_

۷ _ ابوبصير نے امام صادق(ع) سے روايت كى ہے اہل جہنم جب اس ميں داخل ہوں گے تو سترسال كى مسافت كى مقدار اس ميں نيچے گريں گے پس جب بھى اوپر آئيں گے تو آتشين گرزوں كے ساتھ انہيں دوبارہ جہنم كى تہ ميں گراديا جائيگا يہ ان كى حالت زار ہے اور يہى خداتعالى كا كلام ہے جو اس نے فرمايا ہے ''كلما أرادوا أن يخرجوا منها ''(۱)

____________________

۱ ) تفسير قمى ج ۲ ص ۸۱_ نورالثقلين ج ۳ ص ۴۷۷ ح ۳۲_

۴۹۶

اہل جہنم:ان كے حالات ۲; ان پر غضب ۴

جہنم:اس ميں ہميشہ رہنے والے۱، ۲; اس ميں ہميشہ رہنا۱; اسكى گرمى كى شدت ۶; اسكے كارندے ۳; اسكے كارندوں كا غضب ۴; اسكے آہنى گرز ۲، ۳; اسكے كاروندوں كا جن پر غضب ہوگا۴; اس سے نجات ۷; اسكى آگ كى خصوصيات ۶

معاد:معاد جسمانى ۵

آیت ۲۳

( إِنَّ اللَّهَ يُدْخِلُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ يُحَلَّوْنَ فِيهَا مِنْ أَسَاوِرَ مِن ذَهَبٍ وَلُؤْلُؤاً وَلِبَاسُهُمْ فِيهَا حَرِيرٌ )

بيشك اللہ صاحبان ايمان اور نيك عمل كرنے والوں كو ان جنتوں ميں داخل كرتا ہے جن كے نيچے نہريں جارى ہوتى ہيں انہيں ان جنتوں ميں سونے كے گنگن اور موتى پہنا۴ے جائيں گے اور ان كا لباس اس جنت ميں ريشم كا لباس ہوگا(۲۳)

۱ _ اہل ايمان كيلئے خداتعالى كى طرف سے بہشت كى ضمانت_إن الله يدخل الذين ء امنوا و عملوا الصلحت جنت

جملہ ''الله يدخل ...'' كى ''إنّ'' كے ساتھ تاكيد مذكورہ مطلب كو بيان كررہى ہے _

۲ _ بہشت، خداتعالى كى طرف سے نيك كردار مؤمنين كيلئے اجر _إن الله يدخل الذين ء امنوا و عملوا الصلحت جنت

۳ _ عمل صالح كے ہمراہ ايمان، بہشت ميں داخل

۴۹۷

ہونے كى شرط_إن الله يدخل الذين ء امنوا و عملوا الصلحت جنت

۴ _ بہشت، متعدد، سرسبز اور درختوں سے ڈھكے ہوئے باغات پر مشتمل ہے_جنت تجرى من تحتها الأنهر

''جنات''،''جنّة'' كى جمع ہے كہ جس كا معنى ہے درختوں سے ڈھكا ہوا باغ_

۵ _ بہشت كے باغوں ميں درختوں كے نيچے چشمے جارى ہيں _جنّت تجرى من تحتها الأنهر

۶ _ بہشت ميں مؤمنين كو سونے اور مرواريد كى كڑيوں سے آراستہ كياجائيگا_يحلون فيها من أساور من ذهب و لؤلؤ

''لؤلؤ'' كا معنى ہے مرواريد اور ''أساور'' (''اسورہ'' كى جمع) دستوارہ كا معرب ہے كہ جس كا معنى ہے كڑي_

۷ _ بہشت ميں مؤمنين كے ريشم كے لباس_و لباسهم فيها حرير

۸ _ سب انسانوں كا قدرتى طور پر زيورات اور ريشم كے لباس پہننے كى طرف تمايليحلون فيها من أساور من ذهب و لؤلؤاً و لباسهم فيها حرير

۹ _ انسانوں كو ايمان اور عمل صالح كى طرف مائل كرنے كيلئے قرآن كا اسكے فطرى تمايلات سے استفادہ كرنا_

إن الله يدخل الذين ء امنوا و لباسهم فيها حرير

انسان:اسكے تمايلات ۸; اسكے تمايلات ميں مؤثر عوامل ۹; اسكے تمايلات كا كردار ۹

ايمان:ايمان اور عمل صالح ۳

اہل بہشت:ان كے لباس كى قسم۷; انكى سنہرى كڑياں ۶; انكى مرواريد كى كڑياں ۶; انكى زينت۶; انكا ريشمى لباس ۷

بہشت:اسكے باغات ۵; اسكى پاداش ۲; اسكے باغوں كا متعدد ہونا۴; اسكے چشمے ۵; اسكے درخت ۴، ۵; اس كا سرسبز ہونا۴; اسكے شرائط ۳; اسكى نعمتيں ۴، ۵

تمايلات:ايمان كى طرف تمايل كا پيش خيمہ ۹; عمل صالح كى طرف تمايل كے عوامل ۹

دوست ركھنا:زيورات كودوست ركھنا ۸; ريشمى لباس كو دوست ركھنا ۸

مؤمنين:صالح مؤمنين كى پاداش۲; انكى پاداش كى ضمانت۱; يہ بہشت ميں ۱، ۶

ہدايت:اسكى روش۹

۴۹۸

آیت ۲۴

( وَهُدُوا إِلَى الطَّيِّبِ مِنَ الْقَوْلِ وَهُدُوا إِلَىٰ صِرَاطِ الْحَمِيدِ )

اور انہيں پاكيزہ قول كى طرف ہدايت دى گئي ہے اور انہيں حميد كے راستے كى طرف رہنمائي كى گئي ہے (۲۴)

۱ _ خدا اہل ايمان كا ہادى و رہنما ہے _و هدوا إلى الطّيبّ من القول و هدوإلى صراط الحميد

۲ _ اہل ايمان كا قرآن اور اسكے معارف سے بہرہ مند ہونے كا گرويدہ ہونا خداتعالى كى ہدايت اور رہنمائي كا مرہون منت ہے_و هدوا إلى الطّيبّ من القول ہوسكتا ہے پاكيزہ كلام (الطيب من القول) سے مراد قرآن يا كلمہ توحيد (لا الہ الا الله ) ہو مذكورہ مطلب پہلے احتمال كى بنياد پر ہے_

۳ _ قرآن ،پاك و پاكيزہ اور پسنديدہ كلام ہے_الطيب من القول

۴ _ كلمہ توحيد (لا الہ الا الله ) پاك اور پسنديدہ كلام ہے_و هدوا إلى الطّيبّ من القول

گذشتہ عبارت _ كہ جو اہل توحيد و اہل شرك اور موحدين و مشركين كے انجام كے بارے ميں تھي_ كو مد نظر ركھتے ہوئے كہا جاسكتا ہے كہ ''الطيب من القول'' سے مراد كلمہ توحيد''لا اله الا الله '' ہے اور ''صراط الحميد'' سے مراد خدائے يكتاكى عبادت ہے_

۵ _ خدائے يكتا كى پرستش راہ خدا ہے_هدوا إلى صراط الحميد

۶ _ خداتعالى پروردگار حميد ہے_إلى صراط الحميد

۷ _ مؤمنين كى طرف سے شرك كو رد كرنا اور ان كا خدائے يكتا كى پرستش كى طرف مائل ہونا خداتعالى كى ہدايت و رہنمائي كا مرہون منت ہے_و هدوا إلى صراط الحميد

۴۹۹

اسما و صفات:حميد ۶

ايمان:قرآن پر ايمان كے عوامل ۲

توحيد:توحيد عبادى ۵; اس كا سرچشمہ ۷

خداتعالى :اسكى ہدايت كے اثرات ۲، ۷; اس كا ہادى ہونا ۱

سبيل الله : ۵

قرآن:اس كا پاك ہونا ۳; اس كى خصوصيات ۳

كلمہ توحيد:اس كا پاك ہونا ۴

مؤمنين:انكى توحيد عبادى كا سرچشمہ ۷; انكى شرك دشمنى كا سرچشمہ ۷; انكى ہدايت ۱، ۷

آیت ۲۵

( إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا وَيَصُدُّونَ عَن سَبِيلِ اللَّـهِ وَالْمَسْجِدِ الْحَرَامِ الَّذِي جَعَلْنَاهُ لِلنَّاسِ سَوَاءً الْعَاكِفُ فِيهِ وَالْبَادِ ۚ وَمَن يُرِدْ فِيهِ بِإِلْحَادٍ بِظُلْمٍ نُّذِقْهُ مِنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ )

بيشك جو لوگوں نے كفر اختيار كيا اور لوگوں كو اللہ كے راستے اور مسجد الحرام سے روكتے ہيں جسے ہم نے تمام انسانوں كے لئے برابر سے قرار ديا ہے چائے وہ مقامى ہوں يا باہر والے اور جو بھى اس مسجد ميں ظلم كے ساتھ الحاد كا ارادہ كرے گا ہم اسے دردناك عذاب كا مزہ چكھائيں گے(۲۵)

۱ _ خدا كے ساتھ كفر اور اسكى عبادت سے روگرداني ناقابل بخشش گناہ ہے كہ جس كا نتيجہ دوزخ كادردناك عذاب ہے_إن الذين كفروا و يصدون عن سبيل الله ''الطيب من القول'' سے مراد جيسا كہ پہلے كہا جاچكا ہے كلمہ توحيد اور ''صراط حميد'' سے خدائے يكتا كى عبادت ہے اس بناپر اس آيت كے سابقہ آيت كے ساتھ ارتباط كو مد نظر ركھتے ہوئے كہا جاسكتا ہے كہ''إن الذين كفروا'' ميں ''كفروا'' در حقيقت يوں ہے ''كفروا بالطيب من القول'' اور ''يصدون عن سبيل الله '' ميں ''سبيل الله '' سے مراد خدائے يكتا كى پرستش ہے_ قابل ذكر ہے كہ ''الذين'' ''إنّ'' كا اسم اور اسكى خبر محذوف ہے اور ذيل آيت كے قرينے سے يہ در اصل يوں ہے''ان الذين كفروا نذيقهم من عذاب أليم _

۵۰۰