تفسير راہنما جلد ۱۱

تفسير راہنما 0%

تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 750

تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 750
مشاہدے: 173792
ڈاؤنلوڈ: 1991


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 750 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 173792 / ڈاؤنلوڈ: 1991
سائز سائز سائز
تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 11

مؤلف:
اردو

۵ _ حج كے موقع پر قربانى كى رسومات، خداتعالى كى عظمت اور كبريائي كے ياد كرنے كا زمانہ _كذلك سخرها لكم لتكبروا الله ''سخرہا'' كى ''ھا'' ضمير كا مرجع ''بدن'' (قربانى كے اونٹ) ہے اور (''تكبرون'' كے مصدر) تكبير كا معنى ہے خدا كو بڑائي كے ساتھ ياد كرنا پس مذكورہ جملے كا معنى يوں بنے گا ''ہم نے ان بڑے اور عظيم الجثہ اونٹوں كو تمہارے لئے مسخر كيا (تم آسانى سے ان كے گلے ميں خنجر گھونپ سكتے ہو بغير اسكے كہ تمہيں ذرا سا بھى نقصان پہنچے) يہ اس لئے ہے كہ تم اس عظيم نعمت (قربانى والى عبادت كو انجام دينے كى توفيق) كے بدلے خدا كو بڑائي كے ساتھ ياد كرو اور ايك آواز ہوكربولو ''الله ا كبر على ما هدانا''

۶ _ قربانى كے مراسم ميں''الله ا كبر على ما هدانا'' كے نعرے كے ساتھ بارگاہ خداوندى ميں شكر كا اظہار كرنا ضرورى ہے_كذلك سخرها لكم لتكبروا الله على ما هداكم

۷ _ خداتعالى ، اہل ايمان كا ہادى او رہنما ہے _كذلك سخرها لكم على ما هديكم

۸ _ حج اور اسكے ا عمال خداتعالى كى ہدايت و رہنمائي كا واضح جلوہ ہيں _كذلك سخرها لكم لتكبروا الله على ما هديكم

۹ _ ہدايت سب سے برتر نعمت الہى اور خدا كى عظمت و كبريائي كا جلوہ ہے_لتكبروا الله على ما هديكم

۱۰ _ بارگاہ خداوندى ميں شكر ادا كرنا اور اسكى عظمت و كبريائي كو ياد كرنا نيك اور خدا كے مورد نصيحت لوگوں كے كاموں ميں سے ہے_لتكبروا الله و بشر المحسنين

۱۱ _ جو لوگ ہدايت والى نعمت كا پاس كرتے ہوئے بارگاہ خداوندى ميں شكر ادا كرتے ہيں اور اسے بڑائي كے ساتھ ياد كرتے ہيں وہ محسنين اور نيكو كاروں ميں سے ہيں _و بشر المحسنين

۱۲ _ محسنين (نيكو كار لوگ) كا مستقبل درخشاں اور خوشى و شادمانى سے سرشار ہے_كذلك سخرها لكم و بشرالمحسنين

۱۳ _ ابوبصير كہتے ہيں ميں نے امام صادق (ع) سے پوچھا قربانى كرنے كى علت كيا ہے؟ تو آپ (ع) نے فرمايا خون كا پہلا قطرہ جو قربانى سے گرتا ہے اس سے قربانى كرنے والے كے گناہ بخش ديئے جاتے ہيں اور دوسرا يہ ہے كہ اس سے پتا چلتا ہے كہ كون ان ديكھے خدا كى پروا كرتا ہے_

۵۴۱

(اور اسكے حكم پر عمل كرتا ہے) خداتعالى فرماتا ہے''لن ينال الله لحومها ولا دمائها و لكن يناله التقوى منكم '' (۱)

۱۴ _ امام صاد ق (ع) سے روايت كى گئي ہے كہ آپ(ع) نے فرمايا (''و لتكبروا الله على ما هداكم'' سے مقصود) ايام تشريق ميں تكبير ہے كہ جو قربانى كے دن نماز ظہر سے شروع ہوتى ہے ايام تشريق كے آخرى دن كى نماز عصر تك اور يہ اس صورت ميں ہے جب تو منى ميں ٹھہرے ليكن اگر تو منى سے نكل جائے تو تكبير ضرورى نہيں ہے اور تكبير يہ ہے كہ تو كہے''الله ا كبر الله ا كبر ...'' (۲)

احكام:ان كا فلسفہ ۱۳

ايام تشريق:ان ميں تكبير ۱۴

تقوا:اسكے اثرات ۳، ۴

حج:اسكے اثرات ۸; اسكى قربانى كى اہميت ۵

خداتعالى :اسكى نصيحتيں ۱۰; اسكى عظمت كى نشانياں ۹; اسكى ہدايات كى نشانياں ۸; اسكى نعمتيں ۹; اس كا ہادى ہونا ۷

ذكر:ذكر خدا كى نصيحت ۱۰; عظمت خدا كا ذكر كرنا ۵

روايت ۱۳، ۱۴

شكر:اسكى نصيحت ۱۰; يہ قربانى كے وقت ۶

عمل:اسكى قدر و قيمت كا معيار ۱، ۲، ۳; پسنديدہ عمل ۱۰; اس ميں نيت ۱، ۲

قرباني:اسكے آداب ۶; اسكے وقت تكبير ۶; اسكى قبوليت كے عوامل ۴; اس كا فلسفہ ۱۳

مؤمنين:انكى ہدايت ۷محسنين:انكا اچھا انجام ۱۲; انكى خوشى ۱۲; انكى سعادت ۱۲; انكى شكر گزارى ۱

ہدايت يافتہ لوگ:ان كى شكر گزارى ۱۱

نعمت:ہدايت والى نعمت ۹، ۱۱

نيت:اسكے اثرات ۱، ۲

____________________

۱ ) علل الشرائع ص ۳۷ ۴ ب ۱۷۸ ح ۲_ نورالثقلين ج ۳ ص ۵۰۰ ح ۱۴۸_

۲ ) كافى ج ۴ ص ۷۱۵ ح ۴_

۵۴۲

آیت ۳۸

( إِنَّ اللَّهَ يُدَافِعُ عَنِ الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ كُلَّ خَوَّانٍ كَفُورٍ )

بيشك اللہ صاحبان ايمان كى طرف سے دفاع كرتا ہے اور يقينا اللہ خيانت كرنے والے كافروں كو ہرگز دوست نہيں ركھتا ہے (۳۸)

۱ _ مؤمنين مسلسل خداتعالى كى حمايت اور تائيد سے بہرہ مند ہيں _إن الله يدافع عن الذين ء امنو

(''يدافع'' كے مصدر) ''دفاع'' كا معنى ہے حمايت كرنا اور دشمن كے شر كو دور كرنا يعنى خداتعالى بلاشك مؤمنين كى حمايت اور تائيد كرتا ہے اور ان سے دشمنان دين كے شر كو دور كرتا ہے _

۲ _ خداتعالى كى طرف سے مؤمنين سے شك و ترديد كو دور كرنا اور دين كى كاميابى كى نسبت ان ميں اطمينان پيدا كرنا_

إن الله يدفع عن الذين ء امنو جملہ''يدفع عن الذين آمنوا'' كى ''انّ'' كے ذريعے تاكيد مذكورہ مطلب كو بيان كررہى ہے_

۳ _ ايمان، خداتعالى كى حمايت و نصرت سے بہرہ مند ہونے كى شرط_إن الله يدفع عن الذين ء امنو

۴ _ دين الہى لوگوں كے پاس خدا كى امانت ہے_إن الله يدفع عن الذين ء امنوا إن الله لايحب كل خواّن كفور

۵ _ دين خدا كے ساتھ دشمنى اسكى امانت ميں خيانت اور اسكى ہدايت والى نعمت كى ناشكرى ہے_

إن الله يدفع إن الله لايحب كل خواّن كفور

۶ _ خيانتكارناشكرے لوگ خداتعالى كى حمايت و محبت سے محروم ہيں _إن الله لايحب كل خواّن كفور

۷ _ امانت كى حفاظت او رنعمت كا شكر ادا كرنا محبت الہى كے حصول كا ذريعہ ہے_

۵۴۳

إن الله لايحب كل خواّن كفور

۸ _ اہل ايمان كے ساتھ دشمنى ركھنے والے خيانتكار اور ناشكرے لوگ ہيں _إن الله يدفع إن الله لا يحب كل خواّن كفور

۹ _ عصر بعثت كے حق دشمن مشركين خيانتكار اور ناشكرے لوگ ہيں _إن الله يدفع عن الذين ء امنوا إن الله لايحب كل خواّن كفور

اسلام:صدر اسلام كى تاريخ ۹

امانت:اس ميں خيانت ۵

امانتداري:اسكے اثرات ۷

ايمان:اسكے اثرات ۳

خدا كى حمايت:اس سے محروم لوگ ۶; يہ جنكے شامل حال ہے ۱

خيانتكار لوگ:انكى ناشكرى ۶; انكى محروميت ۶

خداتعالى :اسكے افعال۲; اسكى امانتيں ۴، ۵; اسكى محبت كا پيش خيمہ ۷; اسكى حمايت كى شرائط ۳

دين:اسكے ساتھ دشمنى كے اثرات ۵; اس كا كردار ۴

شكر:شكر نعمت كے اثرات ۷

كفران:كفران نعمت ۵

مؤمنين:انكى كاميابى ۲; انكا حامى ۱; ان كے دشمنوں كى خيانت ۸; ان كے دشمنوں كا كفران ۸; ان كے اطمينان كا سرچشمہ ۲; ان كے شك كے دور كرنے كا سرچشمہ ۲

محبت خدا:اس سے محروم لوگ ۶

مشركين:صدر اسلام كے مشركين كى خيانت ۹; صدر اسلام كے مشركين كا كفران ۹

نعمت:ہدايت والى نعمت ۵

۵۴۴

آیت ۳۹

( أُذِنَ لِلَّذِينَ يُقَاتَلُونَ بِأَنَّهُمْ ظُلِمُوا وَإِنَّ اللَّهَ عَلَى نَصْرِهِمْ لَقَدِيرٌ )

جن لوگوں سے مسلسل جن كى جا رہى ہے انہيں ان كى مظلوميت كى بنا پر جہاد كى اجازت ديدى گئي ہے اور يقينا ان كى مدد پر قدرت ركھنے والا ہے (۳۹)

۱ _ حملہ آور دشمن كے ساتھ جنگ كرنے كا جوازا ذن للذين ء امنوا يقتلون با نهم ظلمو

''ا ذنَ'' فعل مجہول اور اس كا نائب فاعل محذوف ہے''ا ذن فى القتال'' اور''الذين يقتلون'' يعنى جن پر حملہ كيا جائے اور ''با نہم ظلموا'' ميں ''بائ'' سببيہ ہے يعنى اس وجہ سے كہ وہ مظلوم واقع ہوئے ہيں لہذا مذكورہ جملے كا معنى يوں بنے گا ''جن لوگوں پر حملہ كيا جائے اس وجہ سے كہ وہ مظلوم واقع ہوئے ہيں انہيں جنگ كى اجازت دى گئي ہے_

۲ _ بغير وجہ كے انسانوں پر حملہ كرنا اور ان كا خون بہانا ظلم ہے_ا ذن للذين يقتلون با نهم ظلمو

۳ _ حملہ آور ظالم دشمن كے ساتھ برسر پيكار ہونا مظلوموں كا جائز حق ہے_ا ذن للذين يقتلون با نهم ظلمو

۴ _ صدر اسلام كے مسلمان ،كافر دشمنوں كے پے در پے اور مسلسل ظلم و ستم كى زد ميں _ا ذن للذين يقتلون با نهم ظلمو

فعل مضارع ''يقتلون'' كا استعمال بتاتا ہے كہ صدر اسلام كے مسلمان مسلسل اور پے درپے حملوں اور تجاوز كا شكار رہتے_

۵ _ دشمن كے حملوں اور تجاوز كا دفاع كرنے كى خاطر خداتعالى كى طرف سے صدر اسلام كے مسلمانوں كيلئے جنگ كى اجازت كا صادر ہونا_ا ذن للذين يقتلون با نهم ظلمو

۶ _ خداتعالى كى طرف سے كفر كے محاذ كے خلاف برسر پيكار ہونے ميں صدر اسلام كے مسلمانوں كے ساتھ ان كى حمايت او رمدد كا وعدہ _

۵۴۵

ا ذن للذين يقتلون إن الله على نصرهم لقدير

۷ _ خداتعالى مظلوم اور حملوں كا شكار مؤمنين كى حمايت اور نصرت پر قادر ہے_و إن الله على نصرهم لقدير

احكام:۱

اسلام:صدر اسلام كى تاريخ ۴

بے گناہ لوگ:ان كے قتل كا ظلم ۴

جہاد:اسكے ا حكام ۱; يہ ظالموں كے ساتھ ۳; دفاعى جہاد، ۱، ۳; دفاعى جہاد كا فلسفہ ۵

حقوق:حق دفاع ۳; جائز حق ۳

خداتعالى :اس كا اذن ۵; اسكى قدرت ۷; اسكى نصرت ۷; اسكے وعدے ۶

خود:خود كا دفاع ۳

كفار:صدر اسلام كے كفار كا ظلم ۴

مؤمنين:انكى نصرت ۷

مسلمان:صدر اسلام كے مسلمانوں كو اذن ۵; صدر اسلام كے مسلمانوں كا دفاعى جہاد ۵; صدر اسلام كے مسلمانوں كى حمايت ۶; صدر اسلام كے مسلمانوں پر ظلم ۴; صدر اسلام كے مسلمانوں كى نصرت ۶

مظلوم:ان كے حقوق ۳; انكى نصرت ۳

۵۴۶

آیت ۴۰

( الَّذِينَ أُخْرِجُوا مِن دِيَارِهِمْ بِغَيْرِ حَقٍّ إِلَّا أَن يَقُولُوا رَبُّنَا اللَّهُ وَلَوْلَا دَفْعُ اللَّهِ النَّاسَ بَعْضَهُم بِبَعْضٍ لَّهُدِّمَتْ صَوَامِعُ وَبِيَعٌ وَصَلَوَاتٌ وَمَسَاجِدُ يُذْكَرُ فِيهَا اسْمُ اللَّهِ كَثِيراً وَلَيَنصُرَنَّ اللَّهُ مَن يَنصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيزٌ )

يہ وہ لوگ ہيں جو اپنے گھروں سے بلا كسى حق كے نكال دئے گئے ہيں علاوہ اس كے كہ وہ يہ كہتے ہيں كہ ہمارا پروردگار اللہ ہے اور اگر خدا بعض لوگوں كو بعض كے ذريعے نہ روكتا ہو تا تو تمام گرجے اور يہوديوں كے عبادت خانے اور مجوسيوں كے عبادت خانے اور مسجديں سب منہدم كر دى جاتيں اور اللہ اپنے مددگاروں كى يقينا مدد كرے گا كہ وہ يقينا صاحب قوت بھى اور صاحب عزت بھى ہے (۴۰)

۱ _ صدر اسلام كے مسلمانوں كو فقط ان كے عقيدہ توحيد كى وجہ سے انكى جائے پيدائش (مكہ) سے ظلم كے ساتھ نكال باہر كرنا_بأنهم ظلموا الذين ا خرجوا من ديارهم بغير حق ''الذين ا خرجوا''،''الذين يقاتلون'' سےبدل اور در حقيقت يوں ہے ''ا ذن القتال للذين ا خرجوا '' ''ديار''،''دار'' كى جمع يعنى گھر اور وہ جگہ جہاں انسان رہتا ہے لہذا مذكورہ جملے كا معنى يوں بنے گا جن لوگوں كو ناحق ان كے گھروں سے نكالا گيا ہے انہيں جنگ كى اجازت دے گئي ہے_

۲ _ لوگوں كو ناجائز طور پر ان كے وطن اور سرزمين سے نكالنا واضح ترين مظالم ميں سے ہے_با نهم ظلموا الذين ا خرجوا من ديارهم صدر اسلام كے مسلمانوں كى سب اذيتوں اور تكليفوں ميں سے فقط ان كى دربدرى كا تذكرہ كيا گيا ہے اس سے مذكورہ مطلب حاصل ہوتا ہے_

۵۴۷

۳ _ گھروں سے نكال باہر كئے گئے لوگوں كا ان ظالموں كے خلاف جنگ كرنا اور بر سر پيكار ہونا كہ جنہوں نے انہيں ايمان اور خداپرستى كے جرم ميں ان كے گھروں سے نكال ديا ہے ايسا مشروع حق ہے جو خدا نے انہيں ديا ہے_

اذن للذين يقاتلون الذين ا خرجوا من ديارهم

۴ _ وطن اور اپنى جائے پيدائش ميں رہائش ركھنا انسان كا جائز حق ہے_الذين ا خرجوا من ديارهم بغير حق

۵ _ مسلمانوں كے مكہ سے اخراج اور مدينہ كى طرف ہجرت كے بعد حكم جہاد كى تشريع _ا ذن للذين يقاتلون الذين ا خرجوا من ديارهم بغير حق

۶ _ ربوبيت خدا كا عقيدہ ،عصر بعثت كے كفار و مشركين كى مسلمانوں كے ساتھ دشمنى اور ان پر حملہ آور ہونے كى اصلى وجہ_إلا ا ن يقولوا ربنا الله

۷ _صدر اسلام كے مسلمانوں كى فعاليت،ثقافتى اور تبليغى مسائل تك محدود تھى _إلا ا ن يقولوا ربنا الله

۸ _ خدا، انسانوں كا پروردگار ہے_ربنا الله

۹ _ سرزمين مكہ پر شديد گھٹن كى حكمرانيالذين ا خرجوا من ديارهم إلا ا ن يقولوا ربنا الله

مسلمانوں كے توحيد والے عقائد كے مقابلے ميں مشركين مكہ نے انہيں شہر بدر كرديا_ اس سے مذكورہ مطلب حاصل ہوتا ہے_

۱۰ _ دينى مراكز اور معابد (صومعہ، كليسا، يہوديوں كا معبد اور مسجد) كى حفاظت اور نگہدارى جہاد اور دفاع كا فلسفہ _و لو لا دفع الله لهدمت صوامع وبيع و مسجد ''صوامع''،''صومعہ''كى جمع ''بيع''،''بيعہ'' كى جمع اور ''صلوات''،''صلوة''يا ''صلاة'' كى جمع ہے ''صومعہ''،''دير'' كا مترادف اس جگہ كو كہتے ہيں جس ميں راہب رياضت كرتے ہيں ''بيعة'' عيسائيوں كے كليسا كو كہتے ہيں اور ''صلوة'' يعنى يہوديوں كا معبد يعنى اگر خداتعالى بعض لوگوں كو بعض كے ذريعے نہ روكتا تو صومعہ، كليسا، يہوديوں كے معبد اور مساجد كہ جن ميں خداتعالى كا بہت ذكر ہوتا ہے برباد ہو جاتيں _

۱۱ _ خداتعالى دينى اور الہى مراكز كا حامى اور مدافع ہے_و لو لا دفع الله لهدمت صوامع و مساجد

۱۲ _ اگر خداتعالى حكم جہاد كى تشريع نہ كرتا تو كافروں اور دين دشمنوں كے ہاتھوں تمام دينى مراكز اور معابد تباہ و برباد اور منہدم ہوجاتے_و لو لا دفع الله الناس بعضهم ببعض و مساجد

۵۴۸

۱۳ _دفاع اورلوگوں كے جہادوں كے ذريعے،شريعت اور ديندارى كى حفاظت ميں الہى سنتو لو لا دفع الله الناس بعضهم ببعض و مساجد

۱۴ _ قدرتى اور انسانى عوامل ارادہ الہى كى تجلى گاہ ہيں _و لو لا دفع الله الناس بعضهم ببعض

۱۵ _ دفاع، تمام آسمانى شريعتوں ميں جائز حق_و لو لا دفع الله لهدمت و مساجد

۱۶ _ عبادت خانے معاشروں ميں شريعت كے وجود كے مظہر ہيں اور يہ طول تاريخ ميں باطل كے حملوں كا شكار رہے ہيں _و لو لا دفع الله لهدمت صوامع و مساجد

۱۷ _ راہبوں ، عيسائيوں اور يہوديوں كى عبادت گاہوں اور مساجد كے احترام كى حفاظت اور انہيں منہدم اور برباد ہونے سے بچانا ضرورى ہے_و لو لا دفع الله لهدمت صوامع و بيع و صلوت و مساجد

۱۸ _ياد خدا دينى عبادت گاہوں كے تقدس اور عزت و احترام كى بنياد ہے_لهدمت صوامع و مساجد يذكر فيها اسم الله كثير

۱۹ _ جن مقامات اور جگہوں پر ياد خدا زيادہ ہوتى ہے وہ تقدس كے حامل اور لائق احترام ہيں _صوامع و مساجد يذكر فيها اسم الله كثير

۲۰ _ خدا كى ياد اور اس كا ذكر خداتعالى كى طرف سے دين داروں كو نصيحت_يذكر فيها اسم الله كثير

۲۱ _ ياد خدا اور اس كا ذكر اديان الہى كى روح اور ان سب كے درميان مشتركہ فريضہ ہے_صوامع مساجد يذكر فيها اسم الله كثير

۲۲ _ دشمنوں كے حملوں كے مقابلے ميں عبادت گاہوں ، دينى مراكز اور شعائر الہى كا دفاع ضرورى ہے_

و لو لادفع الله صوامع و بيع و مساجد

۲۳ _ خداتعالى كى طرف سے دين كے مدد گاروں كى قطعى حمايت _و لينصرن الله من ينصره

۲۴ _ جہاد اور دفاع، دين خدا كى مدد اور اسكى حمايت و مددكے حصول كا ذريعہ ہے_و لو لا دفع الله و لينصرن الله من ينصره

۲۵ _ دين خدا كى نصرت سے گريز كرنا انسان كے خداتعالى كى مدد اور حمايت سے محروم ہونے كا سبب ہے_

و لينصرن الله من ينصره

۵۴۹

۲۶ _ خداتعالى كى قدرت اور اس كا ناقابل شكست ہونا حق كا دفاع كرنے والوں اور دين كے مددگاروں كى قطعى نصرت كا ضامن ہے_و لينصرن الله من ينصره إن الله لقوى عزيز

۲۷ _ خداتعالى قوى (توانا) اور عزيز (ناقابل شكست كامياب) ہے_إن الله لقوى عزيز

احكام: ۳ان كا فلسفہ ۱۰

آسمانى اديان:انكى تعليمات ۱۵، ۲۱; انكى ہم آہنگى ۱۵، ۲۱

اسلام:صدر اسلام كى تاريخ ۱، ۷

اسما و صفات:عزيز ۲۷; قوى ۲۷

انسان:ان كے حقوق ۴، ۱۵; ان كا رب ۸; ان كا نقش و كردار ۱۴

مقدس مقامات:ان كا احترام ۱۷; ان كے دفاع كى اہميت ۲۲; انكى تاريخ ۱۶; ان كى حمايت ۱۱; ان كے تقدس كے عوامل ۱۹; ان كے تقدس كا فلسفہ ۱۸; ان كى حفاظت ۱۰; انہيں برباد كرنے كے موانع ۱۲; ان كا نقش و كردار ۱۶

معاشرہ:دينى معاشروں كى حمايت ۱۱

جنگ:اسكے احكام ۳

جہاد:اسكے اثرات ۱۲، ۱۳، ۲۴ ; اسكى تشريع كى تاريخ ۵; يہ ظالموں كے ساتھ ۳; دفاعى جہاد ۳; ان كا فلسفہ ۱۰

حق پرست لوگ:انكى نصرت ۲۶

حقوق:حق دفاع ۳، ۱۵; وطن ميں رہنے كا حق ۴

خداتعالى :اسكے شكست ناپذير ہونے كے اثرات ۲۶; اسكى قدرت كے اثرات ۲۶; اسكى نصيحتيں ۲۰; اسكى حمايت ۱۱; اسكى ربوبيت ۸; اسكى نصرت كا پيش خيمہ ۲۴; اسكى سنت ۱۳; اسكى نصرت سے محروميت كے عوامل ۲۵; اسكے ارادے كى حجلى گاہ ۱۴; اسكى نصرت ۲۳

دفاع: اس كے اثرات ۱۳; جائز دفاع ۳، ۱۵

دين:اسكى نصرت سے اجتناب كے اثرات ۲۵; اس كا دفاع ۱۳; اسكے حاميوں كى نصرت ۲۳; اسكى نصرت ۲۴

دين دار لوگ:انكو نصيحت ۲۰; ان كا مدد گار ۲۶

۵۵۰

ذكر:ذكر خدا كے اثرات ۱۹; ذكر خدا كى اہميت ۱۸، ۲۰، ۲۱

صومعہ :اس كا احترام ۱۷; اسكى حفاظت ۱۰

عقيدہ:ربوبيت خدا كے عقيدہ كے اثرات ۶

قدرتى عوامل:ان كا كردار ۱۴

كفار:انكى دشمنى ۱۲; انكى دشمنى كا فلسفہ ۶

كليسا:اس كا احترام ۱۷; اسكى حفاظت ۱۰

يہود كى عبادت گاہ:اس كا احترام ۱۷; اسكى حفاظت ۱۰

مدينہ:اسكى طرف ہجرت ۵

مسجد:اس كا احترام ۱۷; اسكى حفاظت ۱۰

مسلمان:ان كے دشمن ۶; ان كا عقيدہ ۶

مكہ كے مسلمان:ان كى توحيد كے اثرات ۱; انكى دربدرى ۵; انہيں نكال باہر كرنا ۱; انكى تبليغ ۷; ان كا عقيدہ ۱; انكى كوشش كا دائرہ كار ۷; انكى ہجرت ۵

مشركين:انكى دشمنى كا فلسفہ ۶

مظلومين:ان كے حقوق ۳

عبادت گاہ:دفاع كى اہميت ۲۲; اسكى تاريخ ۱۶; اسكے ساتھ دشمنى ۱۶; اسكے تقدس كا فلسفہ ۱۸; اسكى حفاظت ۱۰; اسے تباہ كرنے كے موانع ۱۲; اس كا نقش و كردار ۱۶

مكہ:اس ميں گھٹن كا ماحول ۹; اسكى تاريخ ۹

وطن:اس سے اخراج كا ظلم ۲

نظريہ كائنات:توحيدى نظريہ كائنات ۸

۵۵۱

آیت ۴۱

( الَّذِينَ إِن مَّكَّنَّاهُمْ فِي الْأَرْضِ أَقَامُوا الصَّلَاةَ وَآتَوُا الزَّكَاةَ وَأَمَرُوا بِالْمَعْرُوفِ وَنَهَوْا عَنِ الْمُنكَرِ وَلِلَّهِ عَاقِبَةُ الْأُمُورِ )

يہى لوگ وہ لوگ ہيں جنہيں ہم نے زمين ميں اختيار ديا تو انہوں نے نماز قائم كي، اور زكوة ادا كى اور نيكيوں كا حكم ديا اور برائيوں سے روكا اور يہ طے ہے كہ جملہ امور كا انجام خدا كے اختيار ميں ہے (۴۱)

۱ _ دينى و الہى اقدار كى حكمرانى كى خاطر كفر كے خلاف جنگ اور برسر پيكار ہونے كا نتيجہ خداتعالى كى حمايت اور نصرت ہے_و لينصرن الله من ينصره الذين ا قاموا الصلوة و نهوا عن المنكر

''الذين'' محل نصب ميں اور ''من ينصرہ'' ميں ''من'' كيلئے عطف بيان يااس بدل ہے اور يہ در حقيقت يوں ہے''و لينصرن الله الذين إن مكنا هم'' (''مكنا'' كے مصدر) تمكين كا معنى ہے مسلط كرنا اور غالب كرنا يعنى بلاشك خداتعالى اپنى مدد كرنے والوں كى مدد كريگا وہ كہ اگر زمين پر مسلط ہوجائيں تو نماز كو قائم كريں گے اور ...''

۲ _ نماز قائم كرنا، زكات ادا كرنا اور امر بالمعروف اور نہى عن المنكر خدا كى مدد كرنے والوں اور اسكے دين كے راستے ميں برسرپيكار لوگوں كى واضح ترين خصوصيات ميں سے ہيں _الذين ان مكنّا هم و نهوا عن المنكر

۳ _ نماز قائم كرنا، زكات ادا كرنا، امر بالمعروف اور نہى عن المنكر اسلامى معاشرے ميں بنيادى اور محورى اقدار ہيں _

من ينصره الذين ان مكنا هم فى الأرض و نهوا عن المنكر

۴ _ اسلامى معاشرے كا خداتعالى كى حمايت و نصرت

۵۵۲

سے بہرہ مند ہونا، نماز قائم كرنے، زكات ادا كرنے، امر بالمعروف اور نہى عن المنكر كے فرائض كى ادائيگى ميں منحصر ہے _

الذين إن مكنّا هم فى الا رض و نهوا عن المنكر

۵ _ نماز، زكات، امر بالمعروف اور نہى عن المنكر اہم ترين دينى ذمہ دارياں ہيں _ا قاموا الصلوة و نهوا عن المنكر

۶ _ سب كاموں كا انجام صرف خداتعالى كے اختيار ميں ہے_ولله عاقبة الا مور

اقدار:انكى حفاظت كے اثرات۱; اجتماعى اقدار ۳

امر بالمعروف:اسكے معاشرتى اثرات ۴; اسكى قدر و قيمت۳; اسكى اہميت ۵

امور:ان كا انجام ۶

شرعى ذمہ داري:اہم ترين شرعى ذمہ دارى ۵

جہاد:اسكے اثرات ۱

خداتعالى :اسكے اختيارات ۶; اسكى نصرت كا پيش خيمہ ۱، ۴

زكات:اسكے معاشرتى اثرات ۴; اسكى قدر و قيمت ۳; اسكى اہميت ۵

مجاہدين:ان كا امر بالمعروف ۲; ان كا نماز قائم كرنا۲; انكى زكات۳; انكا نہى عن المنكر ۲; انكى خصوصيات ۲

نماز:اسكے معاشرتى اثرات۴; اسے قائم كرنے كى قدر و قيمت ۳; اسكى اہميت ۵

نہى عن المنكر:اسكے معاشرتى اثرات۴; اسكى قدر و قيمت ۳; اسكى اہميت ۵

خدا كے مددگار:ان كا امر بالمعروف ۲; انكا نماز قائم كرنا۲; انكى زكات ۲; انكا نہى عن المنكر ۲; انكى خصوصيات ۲

۵۵۳

آیت ۴۲

( وَإِن يُكَذِّبُوكَ فَقَدْ كَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوحٍ وَعَادٌ وَثَمُودُ )

اور پيغمبر اگر يہ لوگ آپ كو جھٹلاتے ہيں تو ان سے پہلے قوم نوح، قوم عاد اور قوم ثمود نے بھى يہى كام كيا تھا (۴۲)

۱ _ صدر اسلام كے مشركين پيغمبراكرم(ص) كى رسالت كا انكار كرتے اور آپ(ص) پر دروغ گوئي كى تہمت لگاتے_

و إن يكذبوك فقد كذبت قبلهم

۲ _ انبياء (ع) كو جھٹلانا، ان پر جھوٹ كى تہمت لگانا اور انكى رسالت كا انكار لمبى تاريخ ركھتا ہے_

و إن يكذبوك فقد كذبت قبلهم قوم نوح و عاد و ثمود

۳ _ قوم نوح و عادو ثمود سب كى طرف سے اپنے انبيا ئ(ع) (نوح، ہود اور صالح) كى مخالفت _و إن يكذبوك فقد كذبت قبلهم قوم نوح و عاد و ثمود

۴ _ نوح(ع) ، ہود(ع) اور صالح(ع) انبياء الہى ميں سے_فقد كذبت قبلهم قوم نوح و عاد و ثمود

۵ _ قوم نوح اپنے پيغمبر (ص) كو جھٹلانے والا سب سے پہلا معاشرہ_فقد كذبت قبلهم قوم نوح

جھٹلانے والى ديگر اقوام سے پہلے قوم نوح كو ذكر كرنا مذكورہ مطلب كو بيان كررہاہے_

۶ _ عاد و ثمود قوم نوح سے پہلے اور قوم ابراہيم كے بعد رہتے تھے_قوم نوح و عاد و ثمود و قوم إبراهيم

اسلام:صدر اسلام كى تاريخ ۱

انبياء (ع) :انہيں پہلے جھٹلانے والے ۵; انكى تاريخ ۲، ۵; انہيں جھٹلانا۲; ان پر جھوٹ كى تہمت ۲

آنحضرت (ص) :آپ(ص) پر جھوٹ كى تہمت ۱; آپ(ص) كو جھٹلانے والے ۱

صالح (ع) :

۵۵۴

ان كے مخالفين ۳; انكى نبوت ۴

قوم ثمود:اسكى تاريخ ۳، ۶; اسكى مخالفت ۳

قوم عاد:اسكى تاريخ ۳، ۶;اسكى مخالفت ۳

قوم نوح:اسكى تاريخ ۳، ۵; اسكى مخالفت ۳

گذشتہ اقوام:نوح كے بعدكى اقوام۶; ان كى تاريخ ۶

مشركين:صدر اسلام كے مشركين كى تہمتيں ۱

نوح (ع) :ان كے مخالفين ۳; انہيں جھٹلانے والے ۵; انكى نبوت ۴

ہود(ع) :ان كے مخالفين ۳; انكى نبوت ۴

آیت ۴۳

( وَقَوْمُ إِبْرَاهِيمَ وَقَوْمُ لُوطٍ )

اور قوم ابراہيم اور قوم لوط نے بھى (۴۳)

۱ _ ابراہيم (ع) ، اور لوط(ع) انبياء الہى ميں سے ہيں _و قوم إبراهيم و قوم لوط

۲ _ حضرت ابراہيم (ع) كا اپنى قوم (كلدانيان) كى طرف سے ان كى رسالت كا انكار اور ان پر جھوٹ كى تہمت _

فقد كذبت و قوم إبراهيم و قوم لوط

۳ _ پورى قوم لوط(ع) كى طرف سے حضرت لوط(ع) كى رسالت كى مخالفت اور انہيں جھوٹا كہاجانا _و قوم إبراهيم و قوم لوط

ابراہيم (ع) :ان پر جھوٹ كى تہمت ۲; انہيں جھٹلانے والے ۲; انكى نبوت ۱

قوم ابراہيم:انكى تاريخ ۲; انكى تہمتيں ۲

قوم لوط:انكى تاريخ ۳; انكى تہمتيں ۳

لوط:ان پر جھوٹ كى تہمت ۳; انہيں جھٹلانے والے ۳; انكى نبوت ۱

۵۵۵

آیت ۴۴

( وَأَصْحَابُ مَدْيَنَ وَكُذِّبَ مُوسَى فَأَمْلَيْتُ لِلْكَافِرِينَ ثُمَّ أَخَذْتُهُمْ فَكَيْفَ كَانَ نَكِيرِ )

اور اصحاب مدين نے بھى اور موسى كو جھٹلايا گيا ہے تو ہم نے كفار كو مہلت ديدى اور پھر اس كے بعد انہيں اپنى گرفت ميں لے ليا تو سب نے ديكھ ليا كہ ہمارا عذاب كيسا ہوتا ہے (۴۴)

۱ _ موسي(ع) (ع) اور شعيب(ع) انبياء الہى ميں سے ہيں _فقد كذبت و ا صحاب مدين و كذّب موسي

اصحاب مدين حضرت شعيب(ع) كى قوم تھى جيسا كہ سورہ اعراف كى آيت ۸ ميں آيا ہے_

۲ _ مدين كے لوگوں كى طرف سے حضرت شعيب كى رسالت كا انكار اور ان پر جھوٹ كى تہمت_فقد كذبت و ا صحاب مدين

۳ _ فرعونيوں كى طرف سے حضرت موسي(ع) كى تكذيب_و كذّب موسي

حضرت موسى كى تكذيب كو انكى قوم كى طرف نسبت دى گئي ہے اس سے معلوم ہوتا ہے كہ صرف فرعونيوں نے انكى مخالت كى اور بنى اسرائيل ان پر ايمان لائے اور انہوں نے انكى دعوت كو قبول كيا_

۴ _ خداتعالى تمام كفار اور جھٹلانے والوں كو فرصت ديتا تھا تا كہ شايد وہ متنبہ ہو جائيں اور مخالفت سے ہاتھ اٹھاليں _

فا مليت للكافرين ثم ا خذتهم (''امليت''، كا مصدر) ''إملائ''، ''ملو'' سے ہے كہ جس كا معنى ہے فرصت دينا يعنى ميں نے جھٹلانے والى اور كافر اقوام كو فرصت دى تا كہ وہ متنبہ ہوجائيں اور مخالفت سے ہاتھ اٹھاليں پھر چونكہ انہوں نے اس دگئي فرصت سے استفادہ نہ كيا اور اسى طرح اپنے كفر اور جھٹلانے پر اصرار كرتے رہے اسلئے انہيں ختم اور نابود كرديا _

۵ _ خداتعالى نے تاريخ كى جھٹلانے والى اور كافر اقوام كو بعد اس كے كہ انہوں نے دى گئي فرصت سے استفادہ نہ كيا اور اسى طرح اپنے كفر اور انكار پر مصرر ہے مہلك عذاب كے ساتھ نابود كرديا_

فا مليت للكفرين ثم ا خذتهم

''نكير'' كا معنى ہے انكار (تغيير) اور بعد والى آيت قرينہ ہے كہ اس سے مراد نعمت كو مشقت، زندگى كو موت و نابودى اور آبادى كو ويرانى ميں تبديل كرنا ہے قابل ذكر ہے كہ ''فكيف كان نكير'' ميں استفہام تعجيبى اور سزا كى شدت كو بيان كرنے كيلئے ہے_

۵۵۶

۶ _ صدر اسلام كے مشركين كو نصيحت كہ وہ متنبہ ہوجائيں ، كفر اور جھٹلانے سے ہاتھ كھينچ ليں اور سابقہ معاشروں كى طرح اپنے آپ كو خداتعالى كے عذاب اور غضب ميں گرفتار نہ كريں _و إن يكذبوك فقد كذبت فا مليت للكفرين ثم ا خذتهم صدر اسلام كے مشركين كيلئے كہ جو پيغمبر(ص) كى مخالفت كرتے تھے تكذيب كرنے والى گذشتہ اقوام كى سرگذشت كو بيان كرنا در حقيقت ان كيلئے ايك نصيحت تھى كہ وہ ان گذشتہ لوگوں كے ماجرا سے عبرت حاصل كريں اور مخالفت سے ہاتھ اٹھاليں _

۷ _ غضب الہى كا عذاب بہت سخت، خوفناك، مہلك اور تہس نہس كردينے والا ہے_فكيف كان نكير

''نكير''،''انكار'' كا اسم ہے اور ''انكار'' كا ايك معنى تبديل كرنا اور دگرگوں كرنا ہے اس بناپر مذكورہ جملے كا معنى يہ ہوگا ديكھو كس طرح ہم نے ان شہروں كو ان كے كافر باسيوں سميت دگرگوں اور تہ و بالا كرديا_

۸ _ حق دشمن كفار كو مہلت دينا اور پھر انہيں ہلاك كرنا طول تاريخ ميں سنت الہى رہى ہے_فقد كذبت فا مليت للكفرين ثم ا خذتهم

۹ _ تاريخ كے كافر معاشروں كے انجام سے عبرت حاصل كرنا ضرورى ہے_ثم ا خذتهم فكيف كان نكير

جملہ ''فكيف كان نكير'' در اصل ''فانظروا كيف كان نكير'' ہے يعنى ان كے انجام كو ديكھو اور ان كے كام كى عاقبت كا مطالعہ كرو كہ غضب الہى كے عذاب نے ان كا كيا حشر كيا ہے_

۱۰ _ قوم نوح ، عاد، ثمود، ابراہيم، لوط، اصحاب مدين اور فرعوني، مہلك عذاب كے ساتھ ہلاك ہونے والى اقوام ہيں _

فقد كذبت قبلهم قوم نوح ثم ا خذتهم فكيف كان نكير

۱۱ _ انبياء كو جھٹلانا اور ان كے خلاف برسرپيكاررہنا گذشتہ اقوام كى نابودى اور ہلاكت كا سبب_فقد كذبت فا مليت للكفرين ثم ا خذتهم

انبياء:انہيں جھٹلانے كے اثرات۱۱; ان كے ساتھ مقابلے كے اثرات۱۱; انہيں جھٹلانے والوں كے متنبہ ہونے كا پيش خيمہ ۴; انہيں جھٹلانے والوں كا مہلك عذاب۵; انہيں جھٹلانے والوں كو مہلت دينے كا فلسفہ ۴; انہيں جھٹلانے والوں كى ہلاكت ۵

اہل مدين:

۵۵۷

انكى تاريخ ۲; انكى تہمتيں ۲; ان كا مہلك عذاب ۱۰; انكا عذاب ۵، ۱۰; انكى ہلاكت ۱۰

تاريخ:اس سے عبرت حاصل كرنا ۹

خداتعالى :اسكى نصيحت ۶; اسكى سنت ۸; اسكى مہلتيں ۴; اسكے عذاب كى خصوصيات ۷

گذشتہ اقوام:ان كى تاريخ۱۱; ان سے عبرت حاصل كرنا ۶، ۹; ان كا عذاب ۶; ان كى نابودى كے عوامل۱۱; ان كى ہلاكت كے عوامل ۱۱; انہيں مہلت دينے كا فلسفہ ۴

سنن الہى :اسكى مہلت دينے والى سنت ۸

شعيب(ع) :ان پر جھوٹ كى تہمت ۲; انہيں جھٹلانے والے ۲; انكى نبوت ۱

عبرت:اسكے عوامل ۴، ۹

عذاب:اہل عذاب ۵، ۱۰; سخت عذاب ۷; اسكے درجے ۷

فرعوني:فرعونيوں كى تاريخ ۳; فرعونيوں كا مہلك عذاب ۱۰; يہ اور موسي(ع) ۳; فرعونيوں كى ہلاكت ۱۰

قوم ابراہيم (ع) :اس كا مہلك عذاب ۱۰; اسكى ہلاكت ۱۰

قوم ثمود:اس كا مہلك عذاب ۱۰; اسكى ہلاكت ۱۰

قوم عاد:اس كا مہلك عذاب ۱۰; اسكى ہلاكت ۱۰

قوم لوط:اس كا مہلك عذاب ۱۰; اسكى ہلاكت ۱۰

قوم نوح:اس كا مہلك عذاب ۱۰; اسكى ہلاكت ۱۰

كفار:انكے متنبہ ہونے كا پيش خيمہ ۴; ان كا مہلك عذاب ۵; انہيں مہلت دينے كا فلسفہ۴; انہيں مہلت دينا ۸; انكى ہلاكت ۵،۸

كفر:اس سے اجتناب كرنا ۶

مشركين:صدر اسلام كے مشركين كو نصيحت كرنا ۶

موسي(ع) :انہيں جھٹلانے والے ۳; انكى نبوت ۱

۵۵۸

آیت ۴۵

( فَكَأَيِّن مِّن قَرْيَةٍ أَهْلَكْنَاهَا وَهِيَ ظَالِمَةٌ فَهِيَ خَاوِيَةٌ عَلَى عُرُوشِهَا وَبِئْرٍ مُّعَطَّلَةٍ وَقَصْرٍ مَّشِيدٍ )

غرض كتنى ہى بستياں ہيں جنہيں ہم نے تباہ و برباد كر ديا كہ وہ ظالم تھيں تو اب وہ اپنى چھتوں كے بھل الٹى پڑى ہيں اور ان كے كنويں معطل پڑے ہيں اور ان كے مضبوط محل بھى مسمار ہو گئے ہيں (۴۵)

۱ _ طول تاريخ ميں بہت سارے ستم گر معاشروں كى عذاب الہى كے ساتھ ہلاكت اور نابودى _فكايّن من قرية ا هلكنها و هى ظالمة جملہ''ا هلكناها'' در حقيقت''ا هلكنا ا هلها'' ہے (''خاوية'' كے مصدر) ''خوائ'' كا معنى ہے سقوط كرنا اور نيچے گرنا، (''عروش'' كا مفرد ) عرش چھت كے معنى ميں ہے اور (''مشيد'' كا مصدر) ''شيد'' دو معنوں ميں استعمال ہوتا ہے سفيد عمارت پر سيمنٹ لگانا اور عمارت كو بلند بنانا اس بناپر ''قصر مشيد'' كا معنى ممكن ہے بلند و بالا بنگلہ ہو اور يا سفيد اور سيمنٹ شدہ محل يعنى ايسى سرزمينيں اور شہر كم نہيں ہيں كہ جنكے لوگوں كو ہم نے ظلم اور بے انصافى كى وجہ سے نابود كرديا اور اب ان كے گھروں كى ديواريں انكى چھتوں كے اوپرگرى ہوئي ہيں اور متروك كنويں اور بلند و بالا سفيد محل كہ جو بغير مالك كے رہ گئے ہيں _ قابل ذكر ہے كہ مذكورہ آيت صدر اسلام كے مشركين كو نصيحت كررہى ہے كہ سابقہ معاشروں كے كاموں كے انجام ميں غور و فكر كريں اور ديكھيں كہ غضب الہى نے ان كا اور ان كے شہروں كا كيا حشر كيا ہے اور اس سے عبرت حاصل كريں اور پيغمبراكرم(ص) كى مخالفت سے ہاتھ كھينچ ليں _

۲ _ سابقہ معاشروں كا ظلم اور بے انصافى ان كے غضب الہى ميں گرفتار ہونے اور انكے عذاب الہى كے ساتھ ہلاك اور نابود ہوجانے كا سبب_و إن يكذبوك فقد كذبت قبلهم فكا يّن من قرية ا هلكنها و هى ظالمة

۳ _ہلاك شدہ معاشروں كے باقى رہ جانے والے آثار سبق آموزى اور عبرت حاصل كرنے كا مناسب سامان_

فكا يّن من قرية ا هلكنها و هى ظالمة

۴ _ تاريخ كے تحول و تبدل ميں ارادہ الہى كا بنيادى كردارفكا يّن من قرية ا هلكنها و هى ظالمة

۵۵۹

۵ _ صدر اسلام كے مشركين كو نصيحت كہ وہ ماضى كى ہلاكت كا شكار ہونے والى ظالم اقوام كے انجام كا مطالعہ كر كے اور ان كے كھنڈر بن جانے والے شہروں كے باقى ماندہ آثار كا مشاہدہ كر كے درس عبرت ليں اور پيغمبراكرم(ص) كى مخالفت اور ان كے خلاف مقابلے سے ہاتھ كھينچ ليں _فكا يّن من قرية و قصر مشيد

۶ _ بعثت پيغمبراكرم(ص) كے زمانے ميں ماضى كے بہت سارے ہلاك شدہ معاشروں كے باقى ماندہ آثار (گر جانے والے گھر، متروك كنويں اور بے صاحب محل) كا موجود ہونا_فكا يّن من قرية و هى خاوية على عروشها و بئر معطلة و قصر مشيد

آثار قديمہ:يہ صدر اسلام ميں ۶; ان سے عبرت حاصل كرنا ۳، ۵

آنحضرت (ص) :آپ(ص) كى تكذيب سے اجتناب كرنا۵; آپ(ص) كے خلاف مقابلے سے اجتناب كرنا۵

تاريخ:اس سے عبرت حاصل كرنا ۵; اسكے تحولات كا سرچشمہ ۴

خداتعالى :اسكے ارادے كے اثرات ۴; اسكى نصيحتيں ۵; اسكے غضب كا پيش خيمہ ۲

ظالمين:انكى ہلاكت ۱

عبرت:اسكے عوامل ۳، ۵

عذاب:اہل عذاب ۱، ۲

گذشتہ اقوام:ان كے آثار قديمہ ۶; ان كے ظلم كے اثرات۲; انكى نابودى ۱; انكى تاريخ ۱، ۲; ان سے عبرت حاصل كرنا ۵; انكى نابودى كے عوامل ۲; ان كے عذاب كے عوامل ۲; انكى ہلاكت كے عوامل ۲; انكا انجام ۵

مشركين:صدر اسلام كے مشركين كو نصيحت ۵

خدا كے مغضوبين: ۲

۵۶۰