دستور المرکبات (اصول و قوانین ترکیب ادویہ)

دستور المرکبات (اصول و قوانین ترکیب ادویہ)0%

دستور المرکبات (اصول و قوانین ترکیب ادویہ) مؤلف:
زمرہ جات: متفرق کتب

دستور المرکبات (اصول و قوانین ترکیب ادویہ)

مؤلف: اقبال احمد قاسمی
زمرہ جات:

مشاہدے: 66367
ڈاؤنلوڈ: 4024

تبصرے:

دستور المرکبات (اصول و قوانین ترکیب ادویہ)
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 120 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 66367 / ڈاؤنلوڈ: 4024
سائز سائز سائز
دستور المرکبات (اصول و قوانین ترکیب ادویہ)

دستور المرکبات (اصول و قوانین ترکیب ادویہ)

مؤلف:
اردو

حبّ لیموں

وجہ تسمیہ

عرقِ لیموں میں کھرل کئے جانے کی وجہ سے حب لیموں کے نام سے موسوم ہے۔

افعال و خواص اور محل استعمال

آتشک، سوداوی امراض،وجع مفاصل اور نقرس میں مفید ہے۔

جزءِ خاص

مردار سنگ

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

کات سفید، حب النیل، پوست ہیل کلاں سوختہ،فوفل کہنہ۔ ہر ایک ۱۵ گرام مردار سنگ ۳۰ گرام۔ جملہ ادویہ کو باریک کوٹ پیس کر عرقِ لیمونِ کاغذی ۱۰۰ عدد میں خوب کھرل کر کے چنے کے برابر گولیاں بنائیں۔

مقدار خوراک

ایک ایک گولی صبح و شام ہمراہ آبِ سادہ۔

حبّ مروارید

وجہ تسمیہ

اپنے جزءِ خاص مروارید کے نام سے موسوم ہے۔

افعال و خواص اور محل استعمال

مقوی اعضاء رئیسہ۔ مرض کے بعد کی نقاہت دور کرتی ہے۔ سیلان الرَّحم اور عورتوں کی کمزوری میں خاص طور سے مفید ہے۔

جزءِ خاص

مروارید

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

سہاگہ بریاں ، ماز و سوختہ ہر ایک ۶۰ گرام مصطگی رومی ۱۲۰ گرام، کچلہ مدبر ۶۰ گرام، مروارید عنبر ہر ایک ۱۵ گرام علیحدہ علیحدہ پیس کر عنبر کو عرقِ گلاب میں حل کر کے سب دواؤں کو ملائیں اور نخودی گولیاں بنائیں۔

مقدار خوراک

ایک گولی صبح و شام ہمراہ عرق عنبر خصوصی احتیاط حالتِ حمل میں ممنوع الاستعمال ہے۔

حبّ مقل

وجہ تسمیہ

اپنے جزءِ خاص کے نام سے موسوم ہے۔

افعال و خواص اور محل استعمال

بواسیر ریحی اور قبض میں مفید ہے۔

جزءِ خاص

مقل ازرق۔

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

پوست ہلیلہ زرد پوست ہلیلہ کابلی، مقل ازرَق ہر ایک ۵۰ گرام تربد مجوف ۱۰۰ گرام سکبینج ۵۰ گرام خردل ۲۰ گرام مقل اور سکبینج کو آب گندنا یا آبِ برگ پیاز میں اچھی طرح حل کر کے اور باقی دواؤں کو کوٹ چھان کر روغنِ زرد میں بریاں کر کے ملائیں اور بقدر نخود گولیاں بنائیں۔

مقدار خوراک

۲ سے ۴ عدد ہمراہ آبِ نیم گرم بوقت خوابِ شب۔

حبّ مُلذِّذ

وجہ تسمیہ

مجامعت میں لذت پیدا کرنے کی وجہ سے یہ ’’حب ملذذ ‘‘کہلاتی ہے۔

افعال و خواص اور محل استعمال

مُلذَّذو مُحَرّک باہ۔

جزءِ خاص

عاقر قرحا۔

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

زعفران ،عاقر قرحا ہر ایک ۶ گرام ،مصطگی ۴ گرام میعہ سائلہ ۲ گرام باریک کر کے چڑے کے خون میں کھرل کریں اور چنے کے برابر گولیاں بنائیں۔

مقدار خوراک

جماع سے قبل ایک گولی لعاب صمغ عربی میں گھس کر عضوِ مخصوص پر لگائیں۔

نوٹ : حبِّ مُلذِّذ خارجی استعمال کی دواء ہے۔

حبّ ملیّن

وجہ تسمیہ

فعل مخصوص تلیین سے موسوم ہے۔

افعال و خواص اور محل استعمال

دافع قبض ہے۔ تلیین اور اسہال کا کام کرتی ہے۔

جزءِ خاص

مغز حب السلاطین۔

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

مغز حب السلاطین (جمال گوٹہ) ۵ گرام مغز بادام، مغز تخم بید انیر ہر ایک ۱۰ گرام قند سفید ۲۰ گرام باریک کر کے موٹھ (مونگ)کے برابر گولیاں بنائیں۔

مقدار خوراک

تلیین کے لئے ایک تا دو عدد اسہال مقصود ہو تو ۴ عدد ہمراہ آبِ نیم گرم۔

حبّ نشاط/حبّ نشاط انگیز

وجہ تسمیہ

مجامعت میں لذت و نشاط پیدا کرنے کی وجہ سے اِس کانام ’’حب نشاط‘‘ رکھا گیا ہے۔

افعال و خواص اور محل استعمال

امساک کے لئے مخصوص دواء ہے۔سُرعتِ انزال میں مفید ہے۔

جزءِ خاص

کشتہ نقرہ

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

کشتہ نقرہ ۵ گرام، زعفران، جاوِتری ،ریگ ماہی ہر ایک ۱۵ ۔ ۱۵ گرام۔ جائفل ،سمندر سوکھ ہر ایک ۱۰ گرام، مشک زہر مہرہ ہر ایک ایک گرام۔تمام دواؤں کو خوب باریک کھرل کر کے عرقِ پان میں بقدر نخود گولیاں بنائیں۔

مقدار خوراک

ایک گولی جماع سے دو گھنٹہ قبل ہمرہ دودھ استعمال کریں۔

حلویٰ

عربی زبان کا لفظ ہے۔ شیریں مرکب کو کہتے ہیں۔

اِس میں دوائی اجزاء کے ساتھ میدہ، سوجی، گھی، شکر، نشاستہ وغیرہ اشیاء شامل کی جاتی ہیں جس کی وجہ سے یہ خوش ذائقہ اور خوش گوار ہوتا ہے۔ مقوی خاص و مقوی عام کے طور پر حلویٰ استعمال کیا جاتا ہے۔ لہٰذا اپنے مشتملات کی بناء پر مختلف ناموں سے موسوم ہے۔ مثلاً: حلویٰ بیضۂ مُرغ، حلویٰ گذر(گاجر) ، حلویٰ گھی کوار وغیرہ۔

حلویٰ بیضہ مُرغ

وجہ تسمیہ

بیضہ مُرغ اِس کا جزءِ خاص ہے اور اِسی نام سے معنون ہے۔

افعال و خواص اور محل استعمال

مقوی باہ، مقوی اعضاء رئیسہ،مقوی بدن، مغذّی، مسمّن بدن۔

جزءِ خاص

بیضہ مُرغ۔

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

زردیٔ بیضہ مُرغ ۲۰ عدد، روغنِ گاؤ ۱۲۵ گرام میں بریاں کریں اور بعد ازاں عرق بہار نارنج ، عرق بید مشک ۵۰ ملی لیٹر میں قند سفید ۵۰ ۲ گرام کا قوام کر کے زردی بیضہ مُرغ ملائیں۔ پھر جائفل، جاوِتری ۵ ۔ ۵ گرام باریک پیس کر زعفران ایک گرام عرق بیدمشک میں حل کر یں اور قوام تیار کر کے حلوٰی بنائیں۔

مقدار خوراک

۵ گرام سے ۱۰ گرام تک ، صبح و شام۔

حلویٰ گھی کوار

افعال و خواص اور محل استعمال

باہ اور عام بدن کی تقویت کے لئے نہایت مفید ہے۔

جز ء خاص

گھی کوار

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

مغز گھی کوار ڈھائی سو گرام شیر گاؤ سوا لیٹر میں خوب پکائیں۔ مخلوط ہونے پر شکر سفید سوا کلو ملائیں اور مغز بادام مغز پستہ خرما (چھوارہ) ہر ایک ۱۰۰ گرام پیس کر شامل کریں۔ پھر آگ سے اُتار کر زعفران ۲ گرام عرقِ گلاب میں کھرل کر کے اِضافہ کریں۔

مقدار خوراک

۱۰ سے ۲۰ گرام۔

خمیرہ

خمیرہ اطِبّاء ہند کی ایجادات میں سے ہے۔ مغلیہ دور کے ہندوستانی اطِبّاء نے امراء کی فرمائش پر اُن کی نزاکت و نفاست طبع کے پیش نظر اِس خوش ذائقہ مرکب کا اِضافہ کیا۔ یہ معجون کی خاص قسم ہے۔ خمیرہ جات تقویتِ اعضائے رئیسہ خصوصاً قلب و دماغ کے لئے مخصوص ہیں۔ لطافت اور تفریحِ طبیعت اِس کی خصوصیت ہے۔

خمیرہ کا قوام معجون کی طرح سخت اور گاڑھا نہیں ہوتا،البتّہ شربت کے مقابلہ میں قدرے گاڑھا رکھا جاتا ہے۔ آگ سے اُتار کر قوام کو اِس قدر گھوٹتے ہیں کہ اجزاء ہوائیہ کے ملنے سے اُس کا رنگ تبدیل ہو کرسفیدی مائل ہو جاتا اور وہ خمیر کے مانند پھول جاتا ہے۔

طریقۂ تیاری

جن ادویہ سے خمیرہ تیار کرنا مقصود ہوتا ہے ، اُن کو کم و بیش یک شبانہ و روز ( ۲۴ گھنٹے) یا تو پانی میں بھگو کر اُن کا زلال حاصل کر لیتے ہیں یا اُن کا جوشاندہ تیار کر لیا جاتا ہے اور اُس میں حسب ضرورت مصری یا شکر شامل کر کے قوام کر لیا جاتا ہے۔ اُس کے بعد خشک ادویہ کا سفوف تیار کر کے آہستہ آہستہ شامل کرتے جاتے ہیں اور ملاتے جاتے ہیں تاکہ دواؤں کی گٹھلی نہ بن جائے۔

علاوہ ازیں اگر خمیرہ میں مُشک، عنبر اور زعفران جیسی ادویہ شامل کرنی ہو تو اُنہیں کسی مناسب خوشبو دار عرق میں حل کر کے خمیرہ کو گھونٹنے کے دوران تھوڑا تھوڑا ملاتے جائیں۔ خمیروں کو گھونٹنے کے لئے پہلے لکڑی کے بنے ہوئے خاص طرح کے گھوٹے آتے تھے ، مگر اب اِس عمل کے لئے جدید آلات و مشینیں نہایت کامیابی سے استعمال کی جا رہی ہیں اور جدید تکنیکی آلات سے تیار شدہ خمیرے بہتر مانے جاتے ہیں۔

خمیرہ آبریشم سادہ

وجہ تسمیہ

آبریشم کی شمولیت کی وجہ سے یہ نام دیا گیا ہے۔

افعال و خواص اور محل استعمال

مقوی قلب و دماغ ،نافع خفقان، اختلاج اور وحشت کو دور کرتا ہے۔ مقوی بصارت ، ذہن و حافظہ کو بڑھاتا ہے اور ضغط الدم کو کنٹرول رکھتا ہے۔

جزءِ خاص

آبریشم

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

آبریشم خام مقرض ۱۰۰ گرام آبِ آہن تاب (لوہا بجھائے ہوئے پانی) ۳ لیٹر میں ۲۴ گھنٹہ بھگو کر اِتنا جوش دیں کہ پانی ایک لیٹر باقی رہ جائے۔ اِس کے بعد چھان لیں۔ پھر گاؤ زباں بادر نجبویہ ہر ایک ۵ ۔ ۵ گرام علیحدہ سے دوسرے پانی میں جوش دے کر چھان کر ملائیں اور نبات سفید ڈھائی سو گرام شہد خالص ۱۲۵ گرام ملا کر قوام کریں۔ بعد میں آبریشم خام ۱۰ گرام ،گل گاؤ زباں ، تخم فرِنج مُشک۔ ہر ایک ۸ گرام کوٹ پسھ کر اور کہرباء یشب، مرجان ہر ایک ۴ گرام عرق گلاب ۵۰ ملی لیٹر میں کھرل کر کے قوام میں شامل کریں۔ قوام درست ہو جانے پر آگ سے اُتار کر اِتنا گھوٹیں کہ خمیرہ کی طرح سفید ہو جائے۔

مقدار خوراک

۵ سے ۱۰ گرم ہمراہ عرق گاؤ زباں ۱۲۵ ملی لیٹر۔

خمیرہ آبریشم حکیم ارشد وال

وجہ تسمیہ

خمیرہ آبریشم کے متعدد نسخے معمول بہا ہیں۔ حکیم شریف خاں نے علاج الامراض میں امراضِ قلب کے تحت اِس کے پانچ نسخے اور امراض سوداویہ کے تحت اِس کے آٹھ نسخے تحریر کئے ہیں ، جن میں ایک حکیم ارشد کا مختصر نسخہ بھی شامل ہے۔ متعدد اطِبّاء کے ترتیب دئیے ہوئے نسخوں میں حکیم ارشد کے مُرتَّبہ اِس نسخہ کو خاص شہرت حاصل ہوئی۔ اپنی افادیت کی وجہ سے امراضِ قلب کی مخصوص دواؤں میں اِس کا شمار ہوتا ہے۔

افعال و خواص اور محل استعمال

تفریح و تقویتِ قلب کے لئے نہایت مفید ہے۔ خفقان، وسواس مالیخولیا اور نزلہ حار کو فائدہ دیتا ہے۔ اعضاء رئیسہ قلب و دماغ و جگر کی تقویت کے علاوہ بیماری کے بعد کی عام نقاہت و کمزوری کو رفع کرتا ہے۔

جزءِ خاص

آبریشم خام مقرّض

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

آبریشم خام مقرض ۴۲۵ گرام ،برادہ صندل سفید ۶ گرام ،سنبل الطیب، پوست بیرون ترنخ، مصطگی، قرنفل دانہ ہیل خرد ، ساذج ہندی ہر ایک ۵ گرام عودِ غرقی ۴ گرام سب کو باریک کپڑے کی پوٹلی میں باندھ کر عرقِ گاؤ زباں ، عرقِ بید مشک، عرق گلاب، آب سیب، آب انار شیریں ، آب بہی شیریں ہر ایک ۱۵۰ ملی لیٹر بارِش کا پانی ۲ لیٹر میں اِس قدر جوش دیں کہ دو لیٹر پانی جل جائے۔ اِس کے بعد پوٹلی نکال کر دواء کے پانی میں شہد خالص ڈھائی سو گرام نبات سفید ۷۵۰ گرام ملا کر قوام کریں۔ پھر عنبر اشہب ۵ گرام عرق کیوڑہ میں حل کر کے قوام میں ملائیں اور اِسی طرح ورق طِلا ئ، ورقِ نقرہ، کہرباء شمعی، مرجان ہر ایک ۶ گرام ،مروارید ،یا قوت ،یشب سبز ہر ایک ۹ گرام ،مشک خالص، زعفران خالص ہر ایک ۵ گرام خوب اچھی طرح کھرل کر کے قوام میں شامل کریں اور حسبِ معمول آگ سے نیچے اُتار کر اِس قدر گھوٹیں کہ خمیرہ کی طرح سفید ہو جائے۔

مقدار خوراک

۳ تا ۵ گرام ہمراہ عرق گاؤ زباں ۱۲۵ ملی لیٹر۔

خمیرہ آبریشم شیرۂ عناب وال

وجہ تسمیہ

خمیرہ آبریشم کے مخصوص نسخہ میں شیرۂ عناب کے اضافہ کی وجہ سے یہ نام رکھا گیا ہے۔

افعال و خواص اور محل استعمال

خفقان و وحشت کے علاوہ حافظہ کو قوت دیتا ہے۔ معدہ کی کمزوری کو رفع کرتا ہے۔ سل و دِق اور سعال یابس میں مفید ہے۔

جزءِ خاص

آبریشم و عناّب

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

آبریشم خام مقرض ۱۵۰ گرام (صاف کیا ہوا) بارِش کے پانی دو ۲ لیٹر میں تین روز تک بھگو کر جوش دیں۔ تقریباً نصف لیٹر پانی رہ جانے پر چھان لیں۔ پھر سیب شیریں ، سیب تُرش، انار تُرش ، انگور شیریں ، بہی شیریں کو نچوڑ لیں اور عناب کو پانی میں جوش دے کر ملا کر نچوڑیں۔ اِسی طرح گاؤ زباں کو جوش دے کر نچوڑیں اور صندل سفید عرق گلاب میں گھِس کر چھان لیں۔ اِن میں سے ہر ایک ۳۰ ملی لیٹر ہونا چاہیے۔ پھر اِن تمام آبیات/ عصاروں کو عرقِ گلاب ۱۵۰ ملی لیٹر اور نبات سفید ۱۵۰ گرام میں ملا کر پکائیں ، جب قوام درست ہو جائے تو زعفران ۳ گرام عنبر و مُشک ہر ایک ۲ ۔ ۲ گرام عرقِ گلاب میں کھرل کر کے قوام میں داخل کریں۔

مقدار خوراک

۳ تا ۵ گرام ہمراہ عرق گاؤ زبان ۱۲۵ ملی لیٹر۔

نوٹ: محرورین کو استعمال کرانے کے لئے اِس نسخہ میں عرق بید مُشک ۱۲۵ ملی لیٹر اور آب تربوز ۳۰ ملی لیٹر کا اِضافہ کر نا چاہیے۔

خمیرہ آبریشم عود و مصطگی وال

وجہ تسمیہ

خمیرہ آبریشم کے مخصوص نسخہ میں عود اور مصطگی کے اِضافہ کی وجہ سے یہ نام رکھا گیا ہے۔

افعال و خواص اور محل استعمال

یہ خمیرہ بطور خاص دماغ کو تقویت دیتا ہے اور مالیخولیا مراقی اور وحشت کو زائل کرتا ہے، قلب، جگر اور معدہ کو قوت دیتا ہے۔ نافع بواسیر ہے۔

جزءِ خاص

آبریشم عود و مصطگی

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

آبریشم خام مقرّض ۳۵۰ گرام، عود، مصطگی ،مُشک ہر ایک دو گرام، یاقوت کہربائ، مرجان یشب ہر ایک چار گرام، مروارید عنبر ہر ایک ۸ گرام برگِ بادر نجبویہ ، برگِ فرنجمشک ہر ایک ۷۵ گرام،سونا اور لوہا بجھے پانی ( آبِ طِلا و آبِ آہن تاب) ۴ لیٹر میں آبریشم کو اِس قدر جوش دیں کہ ایک لیٹر پانی باقی رہ جائے، پھر مل چھان کر نبات سفید ۱۲۵ گرام کا قوام کریں اور درجِ بالا دواؤں کو عرقِ گلاب میں علیحدہ علیحدہ کھرل کر کے قوام میں شامل کریں اور استعمال میں لائیں۔

مقدار خوراک

۳ تا ۵ گرام ہمراہ عرق گاؤ زباں ۱۲۵ ملی لیٹر۔

خمیرہ بنفشہ

وجہ تسمیہ

جزءِ خاص کے نام سے موسوم ہے۔

افعال و خواص اور محل استعمال

امراض صدر وریہ کے لئے مخصوص ہے۔ مرطب دماغ ،دافع قبض ،ملیّن شِکم۔

جزءِ خاص

بنفشہ

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

بنفشہ ۱۵۰ گرام رات کو دو لیٹر پانی میں بھگو کر صبح کو جوش دیں۔ جب نصف پانی باقی رہ جائے تو نبات سفید ڈیڑھ کلو کا قوام کریں اور اچھی طرح گھوٹیں۔

مقدار خوراک

۲۰ تا ۴۰ گرام ہمراہ عرق گاؤ زباں ۱۲۵ ملی لیٹر۔

خمیرہ خشخاش

افعال و خواص اور محل استعمال

نزلہ حار اور حاد میں مفید ہے۔ نزلا وی رطوبات کو پھیپھڑوں کی طرف گرنے سے روکتا ہے۔ سِل اور کھانسی میں مفید ہے۔ پیپھڑ ے کے زخم مند مل کرتا ہے۔ مسکن حرارت ہے۔ کثرت طمث میں مفید ثابت ہوتا ہے۔

جزءِ خاص

خشخاش

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

کوکنار مسلم سو عدد ، اِس کا پوست علیحدہ کچل کر اور تخموں کو باریک پیس کر بارِش کے پانی ڈھائی لیٹر میں خوب جوش دیں۔ پھر چھان کر نبات سفید ڈیڑھ کلو کا قوام کر کے خمیرہ تیار کریں۔

مقدار خوراک

۵ سے ۱۰ گرام ہمراہ عرق گاؤ زباں ۱۲۵ ملی لیٹر۔

نوٹ: اِس خمیرہ کی قوت دو سال تک قائم رہتی ہے۔

خمیرہ صندل

افعال و خواص و محل استعمال

قلب کو قوت دیتا ہے۔ دافع خفقان ہے، گھبراہٹ اور حرارت کو زائل کرتا ہے۔ مسکن عطش ہے۔

جزءِ خاص

صندل سفید

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

برادہ صندل سفید ۷۵ گرام، عرقِ گلاب نصف لیٹر میں رات کو بھگوئیں ، صبح جوش دے کر صاف کر کے قند سفید ایک کلو قوام کریں اور خمیرہ بنائیں۔

مقدار خوراک

۵ سے ۱۰ گرام ہمراہ عرق گاؤ زباں ۱۲۵ لیٹر۔

خمیرہ گاؤ زباں سادہ

افعال و خواص و محل استعمال

قلب و دماغ کو قوت دیتا ہے ، خفقان ، وحشت اور مالیخولیا میں نافع ہے۔ بینائی کو قوت و جِلاء دیتا ہے۔

جزءِ خاص

گاؤ زباں

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

برگِ گاؤ زباں ۳۰ گرام گل گاؤ زباں ، کشنیز خشک مقشّر، آبریشم خام مقرض بہمن سفید، صندل سفید، تخم بالنگو، تخم فرنجمشک بادر نجبویہ ہر ایک ۱۰ گرام رات کو دو لیٹر پانی میں بھگو کر صبح جوش دے کر صاف کریں اور نبات سفید ۱ یک کلو شہد خالص ۲۵۰ گرام ملا کر قوام تیار کریں۔

مقدار خوراک

۵ تا ۱۰ گرام ہمراہ عرق گاؤ زباں ۱۲۵ ملی لیٹر۔

خمیرہ گاؤ زباں عنبری

وجہ تسمیہ

عنبر کی شمولیت کی وجہ سے خمیرہ گاؤ زباں کا یہ نسخہ عنبری کے نام سے موسوم ہے۔

افعال و خواص اور محل استعمال

تقویتِ قلب و دماغ کے علاوہ حافظہ کو خاص طور پر تقویت دیتا ہے۔

جزءِ خاص

گاؤ زباں اور عنبر

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

برگِ گاؤ زباں ۳۰ گرام، گل گاؤ زباں ، کیزر خشک مقشر، آبریشم خام مقرض، بہمن سفید، صندل سفید،تخم بالنگو ، تخم فرنجمشک، بادر نجبویہ، اسطوخودوس، تودری سُرخ، تودری سفید ہر ایک ۱۰ گرام رات کو دو لیٹر پانی میں بھگو کر صبح اِس قدر جوش دیں کہ نصف پانی باقی رہ جائے۔ اِس کے بعد چھان کر نبات سفید ایک کلو، شہد خالص ۲۵۰ گرام ملا کر قوام تیار کریں۔ پھر عنبر اشہب ۲ گرام عرق کیوڑہ ۱۰ ملی لیٹر میں حل کر کے ملائیں اور ورقِ طلاء ، ورقِ نقرہ،ہر ایک ۶ گرام کا اِ ضافہ کریں۔ مرکب تیار ہے۔

مقدار خوراک

۳ تا ۵ گرام ہمراہ عرق گاؤ زباں ۱۲۵ ملی لیٹر۔

خمیرہ گاؤ زباں عنبری جواہر وال

وجہ تسمیہ

خمیرہ گاؤ زباں عنبری میں جواہرات کا اِضافہ کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ نام رکھا گیا۔

افعال و خواص اور محل استعمال

اعلیٰ درجہ کا مقوی قلب و دماغ اور مفرح ہے۔ خفقان مالیخولیا اور وسواس میں مفید ہے۔ دماغی کمزوری کے لئے خاص ہے۔ مقوی دماغ اور مقوی عام ہے۔

جزءِ خاص

گاؤ زباں اور عنبر کے علاوہ جواہرات۔

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

گاؤ زباں ۲۰ گرام کشنیز خشک مقشر، آبریشم خام مقرض، بہمن سفید، صندل سفید، تخم بالنگو، تخم فرنجمشک، ہر ایک ۱۰ گرام رات کو دو لیٹر پانی میں جملہ ادویہ کو بھگو کر صبح اِس قدر جوش دیں کہ نصف پانی باقی رہ جائے، پھر مل چھان کر نبات سفید ایک کلو، شہد خالص ۲۵۰ گرام کا قوام کریں اور عنبر ۲ گرام ورقِ طلاء ، ورقِ نقرہ ہر ایک ۵ گرام اِضافہ کر کے مروارید یاقوت زمرد ،زہر مہرہ ہر ایک ۴ گرام کھرل کر کے قوام میں شامل کریں۔

مقدار خوراک

۳ تا ۵ گرام ہمراہ عرق گاؤ زباں ۱۲۵ ملی لیٹر۔

خمیرہ گاؤ زباں عنبری جدوار عود صلیب وال

وجہ تسمیہ

خمیرہ گاؤ زباں عنبری کے نسخہ میں میں جدوار اور عود صلیب کے اِضافہ کی وجہ سے یہ نام رکھا گیا ہے۔ دماغی و اعصابی امراض کی منتخب دوا ہے۔

افعال و خواص اور محل استعمال

دماغی امراضِ باردہ ،صرع، فالج، لقوہ، رعشہ، استرخائ، ضعفِ اعصاب میں مفید ہے۔ اعضائے رئیسہ کو تقویت دیتا ہے۔مقوی و محرک اعصاب ہے۔

جز ء خاص

گاؤ زباں اور عنبر کے علاوہ جدوار اور عود صلیب۔

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

خمیرہ گاؤ زباں عنبری کے نسخہ میں جدوار ۱۰ گرام اور عود صلیب ۱۰ گرام کے اِضافہ سے یہ تیار کیا جاتا ہے۔باقی ترکیب حسبِ بالا ہے۔

مقدار خوراک

۳ گرام ہمراہ عرق گاؤ زباں ۱۲۵ ملی لیٹر۔

خمیرہ مروارید

وجہ تسمیہ

مروارید کی شمولیت کی وجہ سے اِس کا نام رکھا گیا ہے۔

افعال و خواص اور محل استعمال

دِل و دماغ کو قوت بخشتا ہے۔ خفقان وحشت اور حرارت کو زائل کرتا ہے۔ جدری و حصبہ ( موتی جھراید چیچک) اور دیگر بیماریوں کے بعد کی ،کمزوری میں نہایت مجرّب و مفید ہے۔

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری

مروارید ۴ گرام کہرباء شمعی، طباشیر یشب، زہر مہرہ، صندل سفید ، ورق نقرہ ہر ایک ۳ گرام ،شربت سیب ،شربت انار ، شربت بہی، ہر ایک ۶۰ ملی لٹر قند سفید ۱۵۰ گرام دواؤں کو باریک کھرل کر کے شربت اور قند سفید کے قوام میں ملائیں۔ آخر میں ورقِ نقرہ کا اِضافہ کر کے خوب گھوٹیں۔

مقدار خوراک

۳ تا ۵ گرام ہمراہ عرقِ گاؤ زباں ۱۲۵ ملی لیٹر۔