اسرار غدیر

اسرار غدیر0%

اسرار غدیر مؤلف:
زمرہ جات: امامت

اسرار غدیر

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

مؤلف: محمد علی انصاری
زمرہ جات: مشاہدے: 24223
ڈاؤنلوڈ: 4022

تبصرے:

اسرار غدیر
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 32 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 24223 / ڈاؤنلوڈ: 4022
سائز سائز سائز
اسرار غدیر

اسرار غدیر

مؤلف:
اردو

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

وا قعہ غدیرکے منابع

۱ کتب شیعہ

ا۔اثبات الھداة جلد ۳ صفحہ اا ۳،۴۷۶،۵۸۴ ،ا ۶۰ ۔جلد ۴ صفحہ ۶۶ ا، ۴۷۲ ۔

۲ ۔الا حتجاج:ج اصفحہ ۶۶،۸۴ ۔

۳ ۔ احقاق الحق :ج ۲ صفحہ ۵ ا ۴ ۔ا ۵۰ ج ۳ صفحہ ۳۲۰ ج ۶ صفحہ ۲۲۵ ، ۳۶۸ ج ۲ ا ،صفحہ ا ۔ ۹۳ ج ۴ ا صفحہ ۲۸۹ ۔ ۲۹۲ ج ا ۲ صفحہ ۹۴ ۔ا ۲ ا،ج ۳۰ صفحہ ۷۷ ۔ ۷۹ ۔

۴ ۔الا ختصاص :صفحہ ۷۴ ۔

۵ ۔ الا ربعین(ابی الفوارس ):صفحہ ۳۹ ۔

۶ ۔الاربعین (منتجب الدین ):ح ۳۹ ۔

۷ ۔الا مالی (صدوق ):صفحہ ۲ ا ، ۰۶ ا ، ۰۷ ا، ۲۸۴ ۔

۸ ۔الا مالی (طوسی ):ج ا صفحہ ۲۴۳ ، ۲۵۳،۲۷۸ ،ج ۲ صفحہ ۵۹ ا ، ۷۴ ا۔

۹ ۔ اقبال الا عمال :صفحہ ۴۴۴،۴۵۳ ۔ ۴۵۹ ، ۴۶۶ ، ۶۷۳ ۔

۰ ا۔بحار الا نوار ۔ج ۷۳ ،اوردیگر تمام جلدیں۔

اا۔البرھان فی تفسیر القرآن :ج اصفحہ اا ۷ ،ج ۲ صفحہ ۴۵ ا۔

۲ ا۔بشارة المصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ:صفحہ ا ۵ ، ۰۳ ا، ۴۸ ا، ۵۰ ا، ۶۶ ا۔

۳ ا۔تاویل الا یات الظاہرة:ج ا صفحہ ۶۰ ا ج ۲ صفحہ ۴۷۳ ، ۶۲۳،۷۳۳ ، ۲ ا ۸ ۔

۴ ا۔البتیان :ج اصفحہ ۳ اا۔

۵ ا۔تفسیر الامام العسکری علیہ السلام :صفحہ ااا۔ ۹ اا۔

۶ ا۔تفسیر العیاشی :ج ا صفحہ ۲۹۲ ، ۲۹۳،۳۳۲ ۔ ۳۳۴

۷ ا۔تفسیر القمی :صفحہ ۵۰ ا، ۲۷۷،۴۷۴،۵۳۸ ۔

۸ ا۔تفسیر فرات :صفحہ ۳۶،۸۷ ا، ۸۹ ا۔

۹ ا۔التنزیہ :صفحہ ۲۰ ا۔

۲۰ ۔تہذیب الا حکام : ج ۳ صفحہ ۴۳ اج ۴ صفحہ ۳۰۵ ۔

ا ۲ ۔جامع الا خبار :صفحہ اا۔

۲۲ ۔الجنةالواقیة:صفحہ ۷۰ ۔

۲۳ ۔الجواھر السنیة:صفحہ ۲۲۷ ۔

۲۴ ۔الخصال :صفحہ ۶۵،۹ ا ۲،۲۶۴،۴۶۶،۵۵۰ ۔

۲۵ ۔رجال الکشی :صفحہ ۶۶ ۔

۲۶ ۔روضةالواعظین:صفحہ ۰۹ ا ، ۲۴ ا۔

۲۷ ۔الشافی:ج ۲ صفحہ ۲۵۸ ۔ ۳۲۵ ۔

۲۸ ۔صحیفة الرضا علیہ السلام :صفحہ ۷۲ ا۔

۲۹ ۔الصراط المستقیم ج ۲ صفحہ ۷۹،۲۳ ا۔

۳۰ ۔الطرائف :صفحہ ا ۲ ا،ا ۵ ا۔

ا ۳ ۔عبقات الا نوار :ج ا ۔ ۰ ا۔

۳۲ ۔العمدة (ابن البطریق ):صفحہ ۹۰ ۔ ۰۳ ا ، ۴۴۸ ۔

۳۳ ۔علل الشرائع :صفحہ ۴۳ ا۔

۳۴ ۔عوالم العلوم :ج ۵ ا/ ۳ ۔

۳۵ ۔عیون اخبار الرضا علیہ السلام :ج ۲ ۔صفحہ / ۴۷ ۔

۳۶ ۔غا یة المر ام :ج ا صفحہ / ۲۳۵ ۔ ۳۳۴ ۔ ۳۳۵ ۔ ۳۵۲ ۔ ۳۹۲ ۔

۳۷ ۔الغدیر :ج ا ۔اا۔

۳۸ ۔فرحة الغری :صفحہ / ۴۶ ۔

۳۹ ۔فضائل الخمسة ۔ج ا صفحہ / ا ۳۶ ۔ ۳۸۳ ۔

۴۰ ۔قرب الا سنا د ۔صفحہ / ۷ ۔ ۲۷ ۔ ۲۹ ۔

ا ۴ ۔الکافی ۔ ج ا صفحہ / ۲۹۴ ۔ ۴۲۲ ۔ج ۴ ۔صفحہ / ۴۸ ا ۔ ۵۶۶ ۔

۴۲ ۔کتاب سلیم ۔صفحہ / ۴۷ ۔ ۸۵ ا ۔ ۹ ا۔ ۶ ۲۰ ۔

۴۳ ۔کشف الغمة ۔ج ا صفحہ ۸ ا ۳ ۔ ۳۲۳ ۔ج ۲ صفحہ / ۳ ا ۲ ۔ ۲۲۲ ۔ج ۳ صفحہ / ۴۷ ۔

۴۴ ۔ کشف المھم ۔مکمل ایک جلد ۔

۴۵ ۔کشف الیقین ۔صفحہ / ۳۴ ۔ ۴۶ ۔ ۳ اا ۔

۴۶ ۔کمال الدین ۔ج ۲ صفحہ / ۵۹ ا ۔ ۷۴ ا ۔

۴۷ ۔کنز الفو ائد ۔صفحہ / ۹۰ ا ۔

۴۸ ۔مجمع البیان ۔ج ۰ اصفحہ/ ۳۵۲ ۔

۴۹ ۔المحتضر ۔صفحہ / ۴۵ ۔ااا۔

۵۰ ۔مدینة المعا جز ۔صفحہ/ ۰ ا ۔ا ۳ ۔

ا ۵ ۔المزار الکبیر ۔صفحہ / ۹۰ ا ۔

۵۲ ۔مستدر ک الو سائل ۔ج ۳ صفحہ/ ۲۵۰ ۔ج ۶ صفحہ/ ۲۷۷ ۔ج ۷ صفحہ/ ۲۰ ا ۔

۵۳ ۔مصباح الزائر ۔صفحہ / ۲۲۹ ۔

۵۴ ۔مصباح المتھجد ۔صفحہ/ ۲۷ ۔ ۳ ا ۵ ۔ا ۵۲ ۔ ۵۲۵ ۔ ۵۲۶ ۔

۵۵ ۔معانی الا خبار ۔صفحہ/ ۶۶ ۔

۵۶ ۔المنا قب ۔(ابن شھر آشوب )۔ج ۲ صفحہ / ۲۲۴ ۔ ۲۲۶ ۔ ۲۲۷ ۔ ۲۲۸ ۔ ۲۳۶ ۔ج ۳ ۔ صفحہ / ۳۸ ۔ ۴۲ ۔ ۴۳ ۔

۵۷ ۔من لا یحضر ہ الفقیة ۔ج ۲ ۔صفحہ / ۹۰ ۔ ۵۵۹ ۔

۵۸ ۔المھذب ۔(ابن فھد )۔ج ا ۔صفحہ/ ۹۴ ا ۔

۵۹ ۔وسائل الشیعة ۔ج ۳ صفحہ/ ۵۴۸ ۔ج ۷ ۔صفحہ / ۳۲۳ ۔ ۳۲۴ ۔

۲ کتب اہل سنت

۶۰ ۔اخبار اصفھان ۔ج ا ۔صفحہ / ۰۷ ا ۔ ۲۳۵ ۔ج ۲ ۔صفحہ/ ۲۲۷ ۔

ا ۶ ۔اخبار الد ول وآثار الا ول ۔صفحہ/ ۲ ۰ ا ۔

۶۲ ۔ اربعین الھروی ۔صفحہ / ۲ ا ۔

۶۳ ۔ار جح المطالب ۔صفحہ/ ۳۶ ۔ ۵۶ ۔ ۵۸ ۔ ۶۷ ۔ ۳ ۲۰ ۔ ۳۳۸ ۔ ۳۳۹ ۔ ۳۸۹ ۔ا ۵۸ ۔ ۵۴۵ ۔ا ۶۸ ۔

۶۴ ۔الا ر شاد صفحہ / ۴۲۰ ۔

۶۵ ۔ اسباب النزول صفحہ ۳۵ ا ۔

۶۶ ۔ الا ستیعاب ج ۲ صفحہ ۴۶۰ ۔

۶۷ ۔اسد الغا بة ج ا صفحہ ۳۰۸ ، ۳۶۷ ،ج ۲ صفحہ ۲۳۳ ،ج ۳ صفحہ ۹۲ ، ۹۳ ، ۲۷۴ ، ۳۰۷ ، ا ۳۲ ، ج ۴ صفحہ ۲۸ ، ج ۵ صفحہ ۶ ، ۲۰۵ ، ۲۰۸ ۔

۶۸ ۔اسعاف الراغبین صفحہ ۷۴ ا ، ۷۸ ا ۔

۶۹ ۔اسنی المطالب صفحہ ۴ ،ا ۲۲ ۔

۷۰ ۔اشعة اللمعات فی شرح المشکا ة ج ۴ صفحہ ۸۹ ۔ ۶۶۵ ، ۶۷۶ ۔

ا ۷ ۔الاصا بة ۔ج ۱ صفحہ ۳۷۲،۵۵۰ ،جلد ۲ صفحہ ۲۵۷،۳۸۲،۴۰۸،۵۰۹ ،جلد ۳ ص ۵۱۲ ،جلد ۴ صفحہ ۸۰ ۔

۷۲ ۔الاعتقاد(بیھقی) ۱۸۲ ۔

۷۳ ۔الاغانی:ج ۸ ص ۳۰۷ ۔

۷۴ ۔الامامةوالسیاسہ:ج ۱ ص ۱۰۹ ۔

۷۵ ۔امالی الشجری:ج ۱ ص ۱۷۴،۱۷۸ ۔

۷۶ ۔انساب الاشراف:ج ۱ ص ۱۵۶ ۔

۷۷ ۔انسان العیون:ج ۳ ص ۲۷۴ ۔

۷۸ ۔الانوارالمحمدیّة:ص ۲۵۱ ۔

۷۹ ۔بدائع ا لمنن:ج ۲ ص ۵۰۳ ۔

۸۰ ۔البدا یةوالنھایة:ج ۵ ص ۲۰۸،۲۰۹،۲۱۱،۲۱۲،۲۱۳،۲۱۰،۲۲۷،۲۲۸ ،ج ۷ ص

۳۳۸،۳۴۴،۳۴۶،۳۴۷،۳۴۸،۳۴۹ ۔

۸۱ ۔البریقةالمحمدیة:ج ۱ ص ۲۱۴ ۔

۸۲ ۔بلاغات النساء :ص ۷۲ ۔

۸۳ ۔بلوغ الامانی:ج ۱ ص ۲۱۳ ۔

۸۴ ۔البیان والتعریف:ج ۲ ص ۳۶ ۔

۸۵ ۔التاج الجامع:ج ۳ ص ۲۹۶ ۔

۸۶ ۔تاریخ الاسلام:ج ۲ صفحہ ۱۹۶،۱۹۷ ۔

۸۷ ۔تلخیص المستدرک:ج ۳ صفحہ ۱۱۰ ۔

۸۸ ۔تاریخ بغداد :ج ۸ صفحہ ۲۹۰ ،ج ۷ صفحہ ۳۷۷ ،ج ۱۲ صفحہ ۳۴۳ ج ۱۴ صفحہ ۲۳۶ ۔

۸۹ ۔تاریخ الخلفاء :ص ۱۱۴،۱۵۸،۱۷۹ ۔

۹۰ ۔تاریخ الخمیس :ج ۲ ص ۱۹۰ ۔

۹۱ ۔تاریخ دمشق:ج ۱ ص ۳۷۰ ،ج ۲ ص ۵،۸۵،۳۴۵ ،ج ۵ ص ۳۲۱ ۔

۹۲ ۔التاریخ الکبیر :ج ۱ ص ۳۷۵ ،ج ۲ قسم ۲ نمبر ۱۹۴ ۔

۹۳ ۔تجھیزالجیش :صفحہ ۱۳۵،۲۹۲ ۔

۹۴ ۔التحفة العلیة:صفحہ ۱۰ ۔

۹۵ ۔تذکرةالحفاظ:ج ۱ ص ۱۰ ۔

۹۶ ۔تذکرةالخواص :ص ۳۰،۳۳ ۔

۹۷ ۔تفریح الاحباب :ص ۳۱،۳۲،۳۰۷،۳۱۹،۳۶۷ ۔

۹۸ ۔تفسیر الثعلبی :ص ۷۸،۱۰۴،۱۸۱،۳۲۵ ۔

۹۹ ۔تفسیر الطبری :ج ۳ ص ۴۲۸ ۔

۱۰۰ ۔تفسیر فخر الرازی:ج ۳ ص ۶۳۶ ۔

۱۰۱ التمھید (باقلانی):ص ۱۷۱ ۔

۱۰۲ ۔التنبیہ والاشراف :ص ۲۲۱ ۔

۱۰۳ ۔التمھید والبیان (اشعری):ص ۲۳۷ ۔

۱۰۴ ۔تھذیب التھذیب:ج ۱ ص ۳۳۷ ،ج ۲ ص ۵۷ ،ج ۷ ص ۲۸۳،۴۹۸ ۔

۱۰۵ ۔تیسیرالوصول:ج ۲ ص ۱۴۷ ،ج ۳ ص ۲۳۷ ۔

۱۰۶ ۔ثمارالقلوب(ثعالبی):ص ۵۱۱ ۔

۱۰۷ ۔الجامع الصغیر :ح ۹۰۰،۵۵۹۸ ۔

۱۰۸ ۔الجرح والتعدیل:ج ۴ ص ۴۳۱ ۔

۱۰۹ ۔الجمع بین الصحاح:ص ۴۵۸ ۔

۱۱۰ ۔الحاوی للفتاوی:ج ۱ ص ۷۹،۱۲۲ ۔

۱۱۱ ۔الحبائک فی اخبار الملائک:ص ۱۳۱ ۔

۱۱۲ ۔حبیب السیر:ج ۱ ص ۱۴۴ ،ج ۲ ص ۱۲ ۔

۱۱۳ ۔حلیةالاولیاء :ج ۵ ص ۲۶،۳۶۳ ،ج ۶ ص ۲۹۴ ۔

۱۱۴ ۔حلی الایام :ص ۱۹۷ ۔

۱۱۵ ۔حیاةالصحابة:ج ۲ ص ۷۶۹ ۔

۱۱۶ ۔الخصائص:ص ۴،۴۹،۵۱ ۔

۱۱۷ ۔خصائص النسائی:ص ۲۱،۴۰،۸۶،۸۸،۹۳،۹۴،۹۵،۱۰۰،۱۰۴،۱۲۴ ۔

۱۱۸ ۔الخصائص (السیوطی):ص ۱۸ ۔

۱۱۹ ۔الخطط والاثار(مقریزی): ۲۲۰ ۔

۱۲۰ ۔الدرالمنثور:ج ۲ ص ۲۵۹،۲۹۸ ۔

۱۲۱ ۔دول الاسلام (ذھبی):ج ۱ ص ۲۰ ۔

۱۲۲ ۔ذخائر العقبی:ص ۶۷،۶۸ ۔

۱۲۳ ۔ذخائر المواریث:ج ۱ ص ۵۷،۲۱۳ ۔

۱۲۴ ۔الرصف :ص ۳۷۰ ۔

۱۲۵ ۔روح المعانی:ج ۶ ص ۵۵ ۔

۱۲۶ ۔روضات الجنات (زمجی):ص ۱۵۸ ۔

۱۲۷ ۔الروض الازھر:ص ۹۴،۳۵۷،۳۶۶ ۔

۱۲۸ ۔روضةالاحباب:ص ۵۷۶ ۔

۱۲۹ ۔الریاض النضرة:ج ۲ ص ۱۶۹،۱۷۰،۲۱۷،۲۴۴،۳۴۸ ۔

۱۳۰ ۔سرالعالمین(غزالی):ص ۱۶ ۔

۱۳۱ ۔سعد الشموس والاقمار:ص ۲۰۹ ۔

۱۳۲ ۔السمط المجید:ص ۹۹ ۔

۱۳۳ ۔سنن الترمذی:ج ۵ ص ۵۹۱ ۔

۱۳۴ ۔سنن ابن ماجة:ج ۱ ص ۴۳ ۔

۱۳۵ ۔سنن النسا ئی :جلد ۵ صفحہ ۴۵ ۔

۱۳۶ ۔سنن المصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ :جلد ۱ صفحہ ۴۵ ۔

۱۳۷ ۔السیرة الحلبیة :جلد ۳ صفحہ ۲۷۴ ، ۲۸۳ ، ۳۶۹ ۔

۱۳۸ ۔السیرة النبویة (زینی ):جلد ۳ صفحہ ۳ ۔

۱۳۹ ۔الشذرات الذھبیة :صفحہ ۵۴ ۔

۱۴۰ ۔شرح مشکاة المصابیح : جلد ۱۱ صفحہ ۳۴۰ ۔

۱۴۱ ۔شرح المقاصد :جلد ۲ صفحہ ۲۱۹ ۔

۱۴۲ ۔شرح نھج البلا غة (ابن ا بی الحدید ):جلد ۱ صفحہ ۳۱۷ ، ۳۶۲ ،جلد ۲ صفحہ ۲۸۸ ،جلد ۳ صفحہ ۲۰۸ ،جلد ۴ صفحہ ۲۲۱ : جلد ۹ صفحہ ۲۱۷ ۔

۱۴۳ ۔الشرف المو بد (نبھا نی )):صفحہ ۵۸ ، ۱۱۳ ۔

۱۴۴ ۔الشفاء ((قاضی عیاض ):جلد ۲ صفحہ ۴۱ ۔

۱۴۵ ۔شواھد التنزیل :جلد ۱ صفحہ ۱۵۸ ، ۱۹۰ ۔

۱۴۶ ۔صحیح الترمذی :جلد ۱ صفحہ ۳۲ ،جلد ۲ صفحہ ۲۹۸ ،جلد ۵ صفحہ ۶۳۳ ۔

۱۴۷ ۔صحیح مسلم :جلد ۴ صفحہ ۱۸۷۳ ۔

۱۴۸ ۔صفوة الصفوة :جلد ۱ صفحہ ۱۲۱ ۔

۱۴۹ ۔الصفین (ابن دیز یل ):صفحہ ۹۷ ۔

۱۵۰ ۔صلح الا خوان :صفحہ ۱۱۷ ۔

۱۵۱ ۔الصواعق المحرقة :صفحہ ۲۶ ، ۲۹ ، ۷۳ ، ۷۴ ۔

۱۵۲ ۔طبقات ابن سعد :جلد ۳ صفحہ ۳۳۵ ۔

۱۵۳ ۔العثمانیة:صفحہ ۱۴۵ ۔

۱۵۴ ۔العقد الفرید :جلد ۵ صفحہ ۳۱۷ ۔

۱۵۵ ۔العلل المتنا ھیة :جلد ۱ صفحہ ۲۲۶ ۔

۱۵۶ ۔عمدة الا خبار :صفحہ ۱۹۱ ۔

۱۵۷ ۔فتح الباری :جلد ۶ صفحہ ۶۱ ۔

۱۵۸ ۔فتح البیان :جلد ۳ صفحہ ۸۹ ،جلد ۷ صفحہ ۲۵۱ ۔

۱۱۵۹ ۔فتح القدیر :جلد ۳ صفحہ ۵۷ ۔

۱۶۰ ۔الفتح الکبیر :جلد ۲ صفحہ ۲۴۲ ،جلد ۳ صفحہ ۸۸ ۔

۱۶۱ ۔الفتوح (ابن الا عثم ):جلد ۳ صفحہ ۱۲۱ ۔

۱۶۲ ۔فرائد السمطین :جلد ۱ صفحہ ۵۶،۶۴ ، ۶۵ ، ۶۷ ، ۶۸ ، ۶۹،۷۲،۷۵،۷۶،۷۷ ۔

۱۶۳ ۔الفصول المھمة :صفحہ ۲۳ ، ۲۴ ، ۲۵،۲۷،۷۴ ۔

۱۶۴ ۔الفضائل(ابن حنبل ):جلد ۱ صفحہ ۴۵ ، ۵۹،۷۷،۱۱۱ ،جلد ۲ صفحہ ۵۶۰،۵۶۳،۵۶۹ ، ۵۹۲،۵۹۹ ،جلد ۳ صفحہ ۲۷،۳۵ ۔

۱۶۵ ۔فضائل الصحابة :جلد ۲ صفحہ ۶۱۰ ، ۶۸۲ ۔

۱۶۶ ۔فیض القدیر :جلد ۱ صفحہ ۵۷ ،جلد ۶ صفحہ ۲۱۷ ۔

۱۶۷ ۔القول الفصل :جلد ۲ صفحہ ۱۵ ۔

۱۶۸ ۔قضاء قرطبة :صفحہ ۲۵۹ ۔

۱۶۹ ۔الکافی الشافی :صفحہ ۹۵ ، ۹۶ ۔

۱۷۰ ۔کتاب اہل البدر :صفحہ ۶۲ ۔

۱۷۱ ۔الکفا یة :صفحہ ۱۵۱ ۔

۱۷۲ ۔کفایة الطالب :صفحہ ۱۳ ، ۱۷ ، ۵۸،۶۲،۱۵۳،۲۸۵،۲۸۶ ۔

۱۷۳ ۔کنز العمال :جلد ۱ صفحہ ۴۸ ،جلد ۶ صفحہ ۳۹۷،۴۰۵ ،جلد ۸ صفحہ ۶۰ ،جلد ۱۲ صفحہ ۲۱۰ ،جلد

۱۵ صفحہ ۲۰۹ ۔

۱۷۴ ۔کنوز الحقائق :صفحہ ۴۱،۹۸ ۔

۱۷۵ ۔کنوز الد قائق :صفحہ ۹۸ ۔

۱۷۶ ۔الکنی والا سماء :جلد ۱ صفحہ ۱۶۰ ،جلد ۲ صفحہ ۸۸ ۔

۱۷۷ ۔الکوکب الدری :جلد ۱ صفحہ ۳۹ ۔

۱۷۸ ۔لسان المیزان :جلد ۱ صفحہ ۴۲ ۔

۱۷۹ ۔مجمع الفوائد :جلد ۹ صفحہ ۱۰۳ ۔ ۱۰۸،۱۶۳ ۔

۱۸۰ ۔المختار :صفحہ ۳ ۔

۱۸۱ ۔مختصر تاریخ دمشق :جلد ۱۷ صفحہ ۳۵۸ ۔

۱۸۲ ۔مختلف الحدیث (ابن قتیبة):صفحہ ۵۲،۲۷۶ ۔

۱۸۳ ۔مرقاة المفاتیح :جلد ۱ صفحہ ۳۴۹ ،جلد ۱۱ صفحہ ۳۴۱ ، ۳۴۹ ۔

۱۸۴ ۔مروج الذھب :جلد ۲ صفحہ ۱۱ ۔

۱۸۵ ۔مستدرک الحاکم :جلد ۳ صفحہ ۱۰۹ ، ۱۱۰،۱۱۸،۳۷۱،۶۳۱ ۔

۱۸۶ ۔مسند ابن حنبل :جلد ۱ صفحہ ۸۴،۱۱۹،۱۸۰ ،جلد ۴ صفحہ ۲۴۱،۲۸۱،۳۶۸،۳۷۰ ، ۳۷۲ ، جلد ۵ صفحہ ۳۴۷،۳۶۶،۳۷۰،۴۱۹ ۔ ۴۹۴ ،جلد ۶ صفحہ ۴۷۶ ۔

۱۸۷ ۔مسند الطیا لسی :صفحہ ۱۱۱ ۔

۱۸۸ ۔مشکل الا ثار :جلد ۲ صفحہ ۳۰۸ ۔

۱۸۹ ۔مصابیح السنة :جلد ۲ صفحہ ۲۰۲،۲۷۵ ۔

۱۹۰ ۔مطالب السئوول :صفحہ ۱۶ ۔

۱۹۱ ۔المطالب العالیة :صفحہ ۴۵۶ ۔

۱۹۲ ۔معارج النبوة :جلد ۱ صفحہ ۳۲۹ ۔

۱۹۳ ۔المعارف (ابن قتیبة ):صفحہ ۵۸ ۔

۱۹۴ ۔معا لم الا یمان (دبا غ ):ج ۲ صفحہ ۲۹۹ ۔

۱۹۵ ۔المعتصر من المختصر :ج ۲ صفحہ ۳۰۱،۳۳۲ ۔

۱۹۶ ۔معجم البلدان :ج ۲ صفحہ ۳۸۹ ۔

۱۹۷ ۔المعجم اصغیر :ج ۱ صفحہ ۶۴،۷۱ ۔

۱۹۸ ۔المعجم الکبیر (طبرا نی ):ج ۱ صفحہ ۱۴۹،۱۵۷،۳۹۰ ،ج ۵ صفحہ ۱۹۶ ۔

۱۹۹ ۔معجم ما استعجم : ج ۲ صفحہ ۳۶۸ ۔

۲۰۰ ۔مفتاح النجا : صفحہ ۴۱ ، ۵۸ ۔

۲۰۱ مقا صد الطا لب : صفحہ ۱۱ ۔

۲۰۲ مقتل الحسین علیہ السلام (خوا رزمی ):صفحہ ۴۷ ۔

۲۰۳ مقصد الر ا غب :صفحہ ۳۹ ۔

۲۰۴ المنار :ج ۱ صفحہ ۴۶۳ ۔

۲۰۵ منا قب الا ئمہ (با قلا نی ):صفحہ ۹۸ ۔

۲۰۶ المنا قب (ابن جو زی ): صفحہ ۲۹ ۔

۲۰۷ المنا قب (ابن مغا زلی ):صفحہ ۱۶،۱۸،۲۰،۲۲،۲۳،۲۴،۲۵،۲۲۴،۲۲۹ ۔

۲۰۸ المنا قب (خوا رز می ):صفحہ ۲۳،۷۹،۸۰،۹۲،۹۴،۹۵،۱۱۵،۱۲۹،۱۳۴ ۔

۲۰۹ المنا قب (عبدا للہشا فعی ): صفحہ ۱۰۶،۱۰۷،۱۲۲ ۔

۲۱۰ المنا قب العشرة: صفحہ ۱۵ ۔

۲۱۱ منال الطا لب : صفحہ ۷۳ ۔

۲۱۲ منتخب کنز العما ل :ج ۵ صفحہ ۳۰،۳۲،۵۱ ۔

۲۱۳ المو ا قف : ج ۲ صفحہ ۶۱۱ ۔

۲۱۴ الموا ھب اللد نیة: ج ۵ صفحہ ۱۰ ۔

۲۱۵ مو دة القر بی : صفحہ ۵۰ ۔

۲۱۶ المو رود فی شرح سنن ابی دا ود : ج ۱ صفحہ ۲۱۴ ۔

۲۱۷ مو ضح او ھا م الجمع والتفریق : ج ۱ صفحہ ۹۱ ۔

۲۱۸ نز ل الابرار :صفحہ ۲۰ ۔

۲۱۹ نز ھة النا ظرین : صفحہ ۳۹ ۔

۲۲۰ نظم درر السمطین :صفحہ ۷۹ ، ۱۰۹،۱۱۲ ۔

۲۲۱ النھا یة (ابن الا ثیر ) : ج ۴ صفحہ ۳۴۶ ۔

۲۲۲ نھا یة العقول :صفحہ ۱۹۹ ۔

۲۲۳ وفا ء الو فا ء : ج ۲ صفحہ ۱۷۳ ۔

۲۲۴ وسیلة المآل : صفحہ ۱۱۷ ۔

۲۲۵ الوفیات(ابن خلکان):ج ۱ صفحہ ۶۰ ،ج ۲ صفحہ ۲۲۳ ۔

۲۲۶ ۔ینابیع المودة صفحہ ۲۹ ۔ ۴۰ ، ۵۳ ۔ ۵۵،۸۱ ، ۱۲۰،۱۲۹،۱۳۴،۱۵۴،۱۵۵،۱۷۹ ۔ ۱۸۷

۲۰۶،۲۳۴،۲۸۴ ۔

فہرست

مقدمہ ناشر ۴

غدیر حضر ت امیر المو منین عليه‌السلام کی سب سے بڑی فضیلت ۴

اہداء ۴

حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا نے حدیث غدیر کی سند ۴

مقد مہ ۵

غدیر ہمارا پاک و پا کیزہ عقیدہ ۵

اے صاحب غدیر ۷

اس کتاب کو تحریر کرنے کی وجہ ۷

کتاب کے اغراض و مقاصد ۸

کتاب کے منابع و مصادر ۱۰

واقعہ غدیر کاپیش خیمہ ۱۲

۱.ہجرت کے پہلے عشرہ میں اسلامی معا شرے کی تشکیل ۱۲

دین اسلام کی تبلیغ میں پیغمبر اکرم صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی رسالت( ۱ ) ۱۲

ہجرت سے پہلے مسلمان( ۲ ) ۱۳

ہجرت کے بعد مسلمان( ۳ ) ۱۳

فتح مکہ کے بعد مسلمان( ۴ ) ۱۴

حجةالوداع کے سال اسلامی معاشرہ( ۵ ) ۱۴

مسلم معا شرے میں منا فقین( ۶ ) ۱۴

غدیر ،سازشوں کی ناکامی کی بنیاد ۱۵

غدیر عرصہ دراز کےلئے اتمام حجت ۱۷

۲. خطبہ غدیر کی اہمیت کے پھلو ۱۸

آنحضرت صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کا غدیر خم میں لوگوں سے اقرار لینا ۔ ۱۹

خطبہ غدیر میں آنحضرت صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے بلند و بالا مقاصد ۲۰

غدیر خم کے تین روز کی رسومات ۲۲

۱ خطبہ سے پہلے کے پروگرام ۲۲

حجة الوداع کی اہمیت( ۱ ) ۲۲

سفر حج کا اعلان( ۲ ) ۲۳

مدینہ سے مکہ تک سفر کا راستہ ۲۳

حضرت امیر المو منین علیہ السلام کا مدینہ سے یمن اور یمن سے مکہ کا سفر ۲۴

غدیر سے پہلے خطبے( ۴ ) ۲۵

منیٰ کی مسجد خیف میں دوسرا خطبہ( ۵ ) ۲۶

غدیر سے پہلے انبیاء علیھم السلام کی میراث کا حوالہ کرنا( ۷ ) ۲۶

لقب امیر المو منین عليه‌السلام ۲۷

غدیرمیں حاضرہونے کےلئے قانونی اعلان( ۹ ) ۲۸

۲ خطبہ کی کیفیت اور اس کے جزئیات ۲۹

غدیر میں لوگوں کا اجتماع( ۱۲ ) ۲۹

خطبہ اور منبر کی جگہ کی تیاری( ۱۵ ) ۲۹

پیغمبراکرم صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور امیر المومنین علیہ السلام منبر پر( ۱۶ ) ۳۰

پیغمبر اسلام صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کاخطبہ( ۱۷ ) ۳۱

منبر پر دو عملی اقدام ۳۳

۲ ۔دلوں اور زبانوں کے ذریعہ بیعت( ۱۹ ) ۳۴

۳ خطبہ کے بعد کے مراسم ۳۵

مبارکباد ی( ۲۰ ) ۳۵

لوگوں سےبیعت( ۲۱ ) ۳۶

عورتوں کی بیعت( ۲۲ ) ۳۷

عما مہ ” سحاب“(۲۳ ) ۳۷

غدیر کے موقع پر اشعار( ۲۵ ) ۳۸

غدیر میں جبرئیل کا ظا ہر ہو نا( ۲۶ ) ۳۹

معجزئہ غدیر،تائید الٰھی( ۲۷ ) ۴۰

تین دن کے پروگرام میں پیغمبر اسلام صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے دیگر فرامین( ۲۹ ) ۴۱

اپنے انتقال کی خبر ۴۲

رسالت کے پہنچا نے پر اقرا ر ۴۲

دوسرے انداز سے حضرت علی علیہ السلام کی ولایت کا بیان ۴۲

قیامت کے دن ولایت کا سوال ۴۴

غدیر کے پروگرام کا اختتام( ۳۱ ) ۴۵

غدیر میں شیاطین و منافقین ۴۹

۱ غدیر میں ابلیس اورشیاطین ۵۰

غدیر میں شیطان کی فریاد ۵۰

منافقین کے شیطان کے ساتھ وعدے ۵۰

مسلمانوں کے مرتد اور کافر ہو جانے سے شیطان خوش ۵۱

شیعو ں کو گنا ہ میں ملوث کر نے کی شیطان کی کو شش ۵۲

غدیر میں شیطان کی پیغمبر اکرم صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے گفتگو ۵۳

غدیر میں شیطان کا حزن اور سقیفہ میں خو شی ۵۳

۲ غدیر میں منافقین ۵۴

غدیر میں منا فقوں کی سازشیں ۵۴

پھلی سازش( ۹ ) ۵۴

پیغمبر اسلام صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو قتل کر نے کی سازش( ۱۰ ) ۵۵

پیغمبر اسلام صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے قتل کی سازش ناکام ۵۵

مدینہ میں دوسری سازش( ۱۱ ) ۵۷

اسامہ کا لشکر( ۱۲ ) ۵۷

غدیر کا نور ولایت کا محافظ ۵۸

غدیر میں منافقین کے اقوال ۵۹

خطبہ کے دوران ان کی گفتگوکے چندنمونے( ۱۵ ) ۵۹

خطبے کے بعد کی گفتگو کے چند نمونے( ۱۶ ) ۵۹

۳ غدیر میںمنافقین کے عکس العمل کے واضح نمونے ۶۰

کاش اس سوسمارکو۔۔۔؟ ۶۱

خطبہ غدیر کا خلاصہ ۶۳

۱ خطبہ غدیر کے چند اہم نکات ۶۳

۲ خطبہ غدیر کے مطالب کی موضوعی تقسیم ۶۴

۱ ۔توحید ۶۵

۲ ۔پیغمبر اکرم صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی نبوت ۶۵

۳ ۔علی بن ابی طالب علیہ السلام کی ولایت ۶۶

۴ ۔ بارہ ائمہ معصومین علیھم السلام کا تذکرہ ۶۷

۵ ۔اہل بیت علیھم السلام کے فضائل ۶۷

۶ ۔امیر المو منین علیہ السلام کے فضائل ۶۸

۷ ۔”امیر المو منین عليه‌السلام “کے القاب ۶۹

۸ ۔اہل بیت علیھم السلام کا علم ۶۹

۹ ۔حضرت مھدی عج ۶۹

۱۰ ۔اہل بیت علیھم السلام کے دوستدار اور شیعہ ۷۰

۱۱ ۔اہل بیت علیھم السلام کے دشمن ۷۱

۱۲ ۔گمرا ہ کر نے والے پیشوا ۷۲

۱۳ ۔اتمام حجت ۷۲

۱۴ ۔بیعت ۷۳

۱۵ ۔قرآن ۷۴

۱۶ ۔تفسیر قرآن ۷۴

۱۷ ۔حلال اور حرام ۷۴

۱۸ ۔نماز اور زکات ۷۵

۱۹ ۔حج اور عمرہ ۷۵

۲۰ ۔امر بالمعروف و نھی عن المنکر ۷۶

۲۱ ۔قیامت اور معاد ۷۶

حدیث غدیر کی سند اور متن کے سلسلہ میں تحقیق ۷۶

۱ حدیث غدیر کی سند ۷۷

حساس دور میں حدیث غدیرکی روایت ۷۷

حدیث غدیر کی سند کے سلسلہ میں کتابوں کی شناخت ۷۸

خطبہ غدیرکے مکمل متن کے مدارک ۷۹

خطبہ غدیر کے متن کامل کی روایت کر نے والے اسناد و رجال ۸۰

۲ حدیث غدیر کا متن ۸۱

کلمہ ”مو لیٰ“ کے معنی کے متعلق بحث ۸۱

کلمہ مولیٰ میں بحث کا منشا ۸۳

پھلی تجلی ۸۳

دوسری تجلی ۸۴

تیسری تجلی ۸۴

چوتھی تجلی ۸۵

پانچویں تجلی ۸۵

چھٹی تجلی ۸۵

ساتویں تجلی ۸۶

کلمہ مولیٰ کے معنی کا واضح ہونا ۸۶

پھلا قرینہ ۸۶

دوسرا قرینہ ۸۶

تیسرا قرینہ ۸۷

چو تھا قرینہ ۸۷

پانچواں قرینہ ۸۷

چھٹا قرینہ ۸۸

ساتواں قرینہ ۸۸

آٹھواں قرینہ ۸۸

نواں قرینہ ۸۸

دسواں قرینہ ۸۹

گیار ہواں قرینہ ۸۹

بارہواں قرینہ ۸۹

تیرہواں قرینہ ۹۰

معصومین علیھم السلام کے کلام میں مو لیٰ کا مطلب ۹۰

۱ ۔اس چیز میں اطاعت کرنا جسکو دوست رکھتے ہو یا دوست نہیں رکھتے ہو ۹۰

۲ ۔حضرت علی علیہ السلام کی ولایت کےلئے نمونہ ۹۰

۳ ۔ولایت یعنی امامت ۹۱

۴ ۔یہ بھی سوال ہو سکتا ہے ؟! ۹۱

۵ ۔حزب اللہ کی علا مت ۹۱

۶ ۔علی عليه‌السلام کے امر کے ہوتے ہوئے لوگوں کو اختیار نہیں ہے ۹۱

حدیث غدیر کے متن کے سلسلہ میں کتابوں کا تعارف ۹۲

۳ خطبہ غدیر کے کامل متن کو مھیا اور منظم کرنا ۹۳

خطبہ غدیر کے مقابلہ کے نتائج ۹۴

غدیر مےں رسول صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے تمام فرامین کا جمع کرنا ۹۵

خطبہ کے عربی متن کو منظم کرنا ۹۶

۴ خطبہ غدیر کے ترجمے ۹۸

غدیر کے خطبہ کو فارسی میں منظم و مرتب کیاجانا ۱۰۰

خطبہ غدیر کا عربی متن ۱۰۴

غدیر خم میں پیغمبر اکر م صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے خطبہ کا مکمل عربی متن ۱۰۴

خطبہ غدیر کااردو ترجمہ ۱۲۶

غدیر خم میں پیغمبر اسلام صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے خطبہ کا کامل متن ۱۲۶

خدا کی حمد و ثنا ۱۲۶

۲ ایک اہم مطلب کے لئے خداوند عالم کا فرمان ۱۲۸

۳ بارہ اماموں کی امامت اور ولایت کا قانونی اعلان ۱۳۰

۴ پیغمبر اکرم صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے ھاتھوں پر امیرا لمومنین علیہ السلام کا تعارف ۱۳۳

۵ مسئلہ امامت پر امت کی توجہ پر زور دینا ۱۳۴

۶ منافقوں کی کار شکنیوں کی طرف اشارہ ۱۳۵

۷ اہل بیت علیھم السلام کے پیرو کار اور ان کے دشمن ۱۳۷

۸ حضرت مھدی عج۔۔ ۱۳۹

۹ بیعت کی وضاحت ۱۴۰

۱۰ حلال و حرام ،واجبات اور محرمات ۱۴۱

۱۱ قانونی طور پر بیعت لینا ۱۴۲

خطبہ غدیر کے اغراض و مقاصد کا جائزہ ۱۵۳

خطبہ غدیر کے مطالب کی جمع بندی ۱۵۴

خطبہ غدیر میں گفتگو کا محور ۱۵۴

خطبہ غدیر میں بیان ہونے والے مو ضوعات اور کلمات کی تعداد ۱۵۴

۱ خطبہ غدیر کا خلا صہ :” مَنْ کُنْتُ مَوْلَاهُ فَعَلِیٌّ مَوْلَاهُ “ ۱۵۶

جملہ ”مَنْ کُنْتُ مَوْلَاهُ “ کا دقیق مطلب ۱۵۷

”علی علیہ السلام “کے اسم مبارک کو بیان کرنے میں ایک اہم بات ۱۵۸

کلمہ ”مولیٰ “کے بارے میں اہم بات ۱۵۸