حضرات اہ
ل سنت اور پ
یروان خلیفہ عمر کے
حالات تو اس مش
ہ
ور مثل ک
ے
مطابق
ہیں کہ
"کاس
ہ
گرم تر از آش " "
یعنی شوربے
س
ے
ز
یادہ پیالہ گرم " کیونکہ خلیفہ عمر دعا اور احتیاج واضطرار کے
وقت عترت و ا
ہ
ل ب
یت رسول(ص) کو اپنا شفیع قرار دیتے ہیں اور ان کے
وس
یلے سے بارگاہ
ال
ہی میں طلب حاجت کرتے
ت
ھے
تو ان پر کوئ
ی اعتراض نہیں ۔
ل
یکن جس وقت ہ
م ش
یعہ اس برگزیدہ خاندان کو شفیع بناتے
اور ان کا توسل اخت
یار کرتے
ہیں تو ہ
م کو سخت اعتراض ک
ے
سات
ھ
کافر ومشرک ک
ہ
ا جاتا
ہے
۔
اگر آل محمد (ص)اور عترت طا
ہ
ر
ہ
کو خدا ک
ی طرف شفیع قرار دینا شرک ہے
تو آپ
ہی کے
علماء ک
ی روایتوں کے
مطابق خل
یفہ عمر ابن خطاب قطعا سب سے
پ
ہ
ل
ے
مشرک
ٹھہ
رت
ے
ہیں اور اگر خلیفہ کا وہ
عمل شرک ن
ہیں تھ
ا بلک
ہ
ب
ہ
تر
ین کام تھ
ا
۔
(ک
یونکہ خلیفہ نے
اس کاانتخاب ک
یا تھ
ا)تو
یقینا شیعوں کے
اعمال اور آل محمد عل
یھ
م
السلام سے
ان کا توسل
ہ
رگز شرک ن
ہیں ہ
و سکتا
۔
لہ
ذا
آپ حضرات کو چاہیے کہ
قطع
ی طور پر اپنی یہ باتیں چھ
و
ڑیں بلکہ
استغفار کر
یں (کیونکہ بے
لوث اور موحد ش
یعوں کی طرف ایسی غلط نسبت دی ہے
)تاک
ہ
غضب ال
ہی کے
مستحق ن
ہ
بن
یں اس لئے
ک
ہ
جب خل
یفہ عمربزرگان صحابہ
ک
ی ہ
مرا
ہی میں بھی چا ہے
جس قدر دعا کر
یں لیکن بغیر اہ
ل ب
یت رسول کے
وس
یلے کے
کوئ
ی نتیجہ برآمد نہ
ہ
وا تو آپ ک
یونکر امید رکھ
ت
ے
ہیں کہ
ہ
م بغ
یر واسطے
اور س
ہ
ار
ے
ک
ے
دعا کرک
ے
کام
یاب ہ
و جائ
یں گے
۔
پس آل محمد سلام اللہ
عل
یھ
م
اجمعین عہ
د رسول (ص) س
ے
ل
ے
کر
ہ
مار
ے
موجود
ہ
زمان
ے
تک
ہ
ر دور م
یں خدا کی طرف بندوں
ک
ے
وس
یلے تھے
اور
ہیں اور ہ
م لوگ ب
ھی حاجت روائی میں ان کی خود مختاری کے
قائل ن
ہیں ہیں لیکن یہ ضرور ہے
ک
ہ
ان کو خدا ک
ے
صالح بند
ے
برحق امام او
ر درگاہ
خدا م
یں مقرب سمجھ
ت
ے
ہیں لہ
ذا اپن
ے
اور خدا ک
ے
درم
یان واسطہ
قرار د
یتے ہیں۔
اس مقصد پر سب سے
ب
ڑی دلیل ہ
مار
ی دعاوؤں
ک
ی کتابیں ہیں کیونکہ ائمہ
معصوم
ین علیھم السلام سے
تمام ماثور
ہ
اور دعاوؤ
ں
م
یں ہ
م جو کچ
ھ
م
یں نے
عرض ک
یا ہے
اس ک
ے
علاو
ہ
کوئ
ی اور ہ
دا
یت ہی نہیں دی گئی ہے
اور
ہ
م ن
ے
ب
ھی اس طریقے کے
خلاف ن
ہ
کوئ
ی عمل کیا ہے
ا
ور نہ
کر
یں گے
۔
حافظ :- آپ کے
یہ بیانات ہ
مار
ی سنی ہ
و
ی باتوں
ک
ے
خلاف
ہیں ۔
خیر طلب :- اپنی سنی ہ
وئ
ی باتوں
کو چ
ھ
و
ڑیئے اور مشاہ
دات کا ذکر ک
یجیئے ۔
ک
یا آپ نے
ہ
مار
ے
ب
ڑے
علماء ک
ی کچھ
معتبر کتب ادع
یہ کا مطالعہ
ک
یا ہے
؟
حافظ :- نہیں مجھ
کو موقع ن
ہیں ملا ۔
خیر طلب:-مناسب یہ تھ
ا ک
ہ
پ
ہ
ل
ے
آپ اس قسم ک
ی کتابیں ملاحظہ
فرما ل
یتے اس کے بعد اعتراض فرماتے
اس وقت دعا وز
یارت کی دو کتابیں میرے ہ
مرا
ہ
ہیں ۔
ا
یک علامہ
مجلس
ی علیہ الرحمہ
ک
ی تالیف ، زاد المعاد ،اور