اس كا اخلاق بے حد خراب ہے _ اور دنيا كى بداخلاق ترين عورت ہے _
عورت فوراً اٹھى اورعدالت ميں موجود لوگوں كے سامنے اپنے شوہر كو تھپڑ مارديا _
يہ نادان عورت سمجھتى تھى كہ شكايات ، گالى ، اور مارپيٹ كے ذريعہ وہ اپنے شوہر كو گھر كى طرف ملتف كرسكے گى _جبكہ ايك عاقلانہ سادہ سى راہ موجود تھى اور وہ تھى خوش اخلاقى اور اچھا برتاؤ_
ايك عورت نے عدالت ميں كہا ميرا شوہر مجھ سے بات نہيں كرتا اور اخراجات اپنى ماں كے ذريعہ مجھے بھجواتا ہے _ مرد نے جواب ميں كہا كہ چونكہ ميں اپنى بيوى كى بداخلاقيوں سے تنگ آچكا ہوں اس لئے ميں نے فيصلہ كيا ہے كہ اس بات نہ كروں اور اس بات كو پندرہ مہينے ہورہے ہيں _
ازدواجى زندگى كى اكثر مشكلات كو ہوشيارى اور اچھے اخلاق كے ذريعہ حل كيا جا سكتا ہے _ اگر آپ كا شوہر كم محبت كرتا ہے ، گھر پر زيادہ توجہ نہيں ديتا ، دير سے گھر آتا ہے دوپہر اور رات كا كھانا باہر كھاتا ہے، بدسلوكى كرتا ہے ، بد مزاجى اور جھگڑاكرتا ہے ، اپنى دولت كو برباد كرتا ہے _ الگ ہونے اور طلاق دينے كى بات كرتا ہے تو آپ اس قسم كى سارى مشكلات كو اپنے اعلى اخلاق و كردار اور اچھے برتاؤ سے حل كرسكتى ہيں _ آپ اپنے رويئےيں تبديلى پيدا كيجئے اور اچھے اخلاق كا اعجاز آفرين نتيجہ ديكھئے _
امام جعفر صادق عليہ السلام فرماتے ہيں: خداوند عالم ، خوش اخلاق انسان كو جہاد كا ثواب عطا فرماتا ہے _ اور صبح و شام اس پر ثواب نازل فرماتا ہے _
امام جعفر صادق (ع) يہ بھى فرماتا ہيں كہ : جو عورت اپنے شوہر كو اذيّت پہونچاتى ہے اور اس كو رنجيدہ ركھتى ہے خدا كى رحمت سے دور رہتى ہے اور جو عورت اپنے شوہر كا احترام كرتى ہے ، اس كو تكليف نہيں پہونچاتى ، اس كى فرمانبردارى كرتى ہے ، وہ خوش نصيب اور عذاب سے نجات پانے والى ہوتى ہے _
كسى نے حضرت رسول خدا صلى اللہ عليہ و آلہ و سلم سے عرض كيا كہ فلاں عورت بہت نيك ہے _ روزے ركھتی ہے ، راتوں كو عبادت كرتى ہے ،ليكن بداخلاق ہے اوراپنے ہمسايوں كو اپنى زبان سے آزار پہونچاتى ہے _
آپ نے فرمايا: اس ميں كوئي خوبى نہيں ہے _ وہ دوزخى ہے _