فریقین کے عقائد کا تحلیلی جائزہ جلد ۳

فریقین کے عقائد کا تحلیلی جائزہ 4%

فریقین کے عقائد کا تحلیلی جائزہ مؤلف:
: مولانا شاہ مظاہر حسین
زمرہ جات: مناظرے
صفحے: 447

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 447 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 153301 / ڈاؤنلوڈ: 4678
سائز سائز سائز
فریقین کے عقائد کا تحلیلی جائزہ

فریقین کے عقائد کا تحلیلی جائزہ جلد ۳

مؤلف:
اردو

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

۱

فریقین کے عقائد کا تحلیلی جائزہ

( ترجمہ فی رحاب العقیدۃ)

مولف: آیتہ اللہ العظمیٰ سید محمد سعید طباطبائی حکیم(مدظہ العالی)

ترجمہ: مولانا شاہ مظاہر حسین

۲

بسم الله الرحمن الرحیم

۳

فریقین کے عقائد کا تحلیلی جائزہ جلد سوم

(ترجمہ فی رحاب العقیدۃ)

مولف

آیت اللہ العظمی سید محمد سعید طباطبائی حکیم (مد ظلہ العالی)

ترجمہ : مولانا شاہ مظاہر حسین

دوسری جلد

ناشر : انتشارات مرکز جہانی علوم اسلامی (قم ایران)

پہلاایڈیشن سنہ ۱۴۲۸ ھ مطابق سنہ ۲۰۰۷ ء سہ ۱۳۲۶ ھ شمسی

۴

عرض ناشر

خدا وند متعال کی لامتناہی عنایتوں اور ائمہ معصومین کی لاتعداد توجہات کے سہارے آج ہم دنیا میں انقلاب تغیر مشاہدہ کررہے ہین وہ بھی ایسا بے نظیر انقلاب اور تغیر جو تمام آسمانی ادیان میں صرف دین " اسلام" میں پایا جاتا ہے

گویا عصر حاضر میں اسلام نے اپنا ایک نیا رخ پیش کیا ہے یعنی دنیا کے تمام مسلمان بیدار ہوکر اپنی اصل ،(اسلام)کی طرف واپس ہورہے ہیں اور اپنے اصول وفروع ی تلاش کررہے ہیں-

آخر ایسے انقلاب وتغیر کی وجہ کیا ہوسکتی ہے ؟ سب سے زیادہ اہم یہ ہے کہ ہم اس بات پرغور کریں کہ اس وقت اس کے آثار تمام اسلامی ممالک حتی مغربی دنیا میں بھی رونما ہوچکی ہے ۔اور دنیا کے آزاد فکر انسان تیزی کے ساتھ اسلام کی طرف مائل ہورہے ہیناور اسلامی معارف اور اصول سے واقف اور آگاہ ہونے کے طالب ہیں اور یہ جاننا چاہتے ہیں کہ اسلام دنیا والوں کو ہرروز کونسا جدید پیغام دے رہا ہے ؟

ایسے حساس اور نازک موقعوں پر ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اسلام کوکسی قسم کی کمی اور زیادتی کے بغیر واضح الفاظ، قابل درک ، سادہ عبارتوں اورآسان انداز مین عوام بلکہ دنیا والوں کے سامنے پیش کریں اور جو حضرات اسلام اور دیگر مذاہب سے آشنا ہونا چاہتے ہیں ہم اسلام کی حقیقت بیانی سے ان کی صدیوں ی پیاس بجھادیں اور کسی کو اپنی جگہ کوئی بات کہنے یا فیصلہ لینے کا موقع نہ دیں۔

۵

لیکن اس فرق کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہوتا کہ ان سے تال میل نہ رکھا جائے یا ان کا نزدیک سے تعاون نہ کیا جائے ہونا تو یہ چایئے کہ تمام مسلمان ایک ہوکر ایک دوسرے کی مدد کریں اور اپنے اس آپسی تعاون اور تال میل کے سہارے مغرب کی ثقافتی حملوں کا جواب دیں اور اپنی حیثیت اور وجود کا اظہار کریں نیز اپنے مخالفین کو ان کے منصوبوں مین بھی کامیاب ہونے نہ دیں

سچ تو یہ ہے کہ ایسی مفاہمت ، تال میل ،مضبوطی اور گہرائی اسی وقت آسکتی ہے جب ہم اصول وضوابط کی رعایت کریں اس سے بھی اہم یہ ہے کہ تمام اسلامی فرقے ایک دوسرے ک معرفت اور شناخت حاصل کریں تاکہ ہر ایک کی خصوصیت دوسرے پر واضح ہو ، کیونکہ صرف معرفت سے ہی سوئے تفاہم ،غلط فہمی اور بدگمانی دورہوجائے گی اور امداد ،تعاون کا راستہ بھی خودبخود کھل جائے گا۔

آپ کے سامنے موجودہ " فی رحاب العقیدہ: نامی کتاب حضرت آیت اللہ العظمی سید محمد سعید حکیم دام ظلہ کی انتھک اور بے لوث کوششوں کا نتیجہ ہے جیسے اپنی مصروفیتوں کے باوجود کافی عرق ریزی کے ساتھ ، حوزہ علمیہ کھجوا بہار کے افاضل جناب مولانا مظاہر حسین صاحب نے ترجمہ سے آراستہ کیا اور حوزہ علمیہ کے ہونہار طالب افاضل نے اپنی بے مثال کوششوں سے نوک پلک سنوارتے ہوئے اس کتاب کی نشر واشاعت میں تعاول کیا ہے لہذا ہم اپنے تمام معاونین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے خداوند منان سے دعا گو ہیں کہ ہو ان تمام حضرات کو اپنے سایہ لطف وکرم میں رکھتے ہوئے روز افزوں ان کی توفیقات میں اضافہ کرے اور لغزشوں کو اپنی عفو وبخشش سے درگزر فرمائے ۔ آمین

مرکز جہانی علوم اسلامی

معاونت تحقیق

۶

فہرست

عرض ناشر ۳

فہرست ۱۴

پیش لفظ ۲۹

سوال نمبر۔۸ ۳۳

مذہب شیعہ کے مخالف روایتوں پر عمل کرنا جائز نہیں ۳۴

جن کی اہل سنت حضرات توثیق یا جرح کرتے ہیں ان پر اعتبار کرنے کی شیعوں کے یہاں کوئی گنجائش نہیں ۳۵

عام معنائے صحابی کے دائرے میں آنے والے ہر صحابی کی روایت قابل قبول نہیں ۳۶

بطور عموم عدالت صحابہ پر ابوزرعہ کا استدلال ۳۸

صحابہ کے بارے میں اہل سنت کی غفلت کا نتیجہ ۴۰

اہل سنت کی نظر میں رجال جرح و تعدیل مطعون ہیں ۴۱

ذہبی کے بارے میں سبکی کے خیالات ۶۴

ذہبی کے بارے میں قنوجی اور سخاوی کیا کہتے ہیں ۶۹

معاصرین ایک دوسرے پر طعن کرتے ہیں ۷۰

ذہبی پھر کہتے ہیں ۷۲

جرح وبحث اور رائے، مذہب اور سلوک ( مسلک ) کے اعتبار سے ۷۴

اہل سنت کے امام اور ان کے ہم پلہ افراد میں کوئی بھی طعن سے محفوظ نہیں ہے ۷۷

پردے میں رہنے دیں پردہ اٹھائیں ۸۰

۷

حدیثیں قبول کرنے میں اہل سنت کے غیر متوازن اصول ۸۲

اہل سنت ثقہ راوی سے حدیث لے لیتے ہیں چاہے وہ راوی ان کا ہم مذہب نہ ہو ۸۳

اہل سنت مذہبی تعصب کی وجہ سے ثقہ راویوں سے حدیث نہیں لیتے ۸۴

اہل سنت کی نواصب کے ساتھ جانبداری اور شیعوں سے گریز. ایک غیر متوازن نظریہ ۸۶

خوارج کے بارے میں اہل سنت کا نظریہ ۸۸

شیعوں سے گریز کیوں اور نواصب کی طرف میلان کیوں. ابن حجر کی توجیہ ۹۰

حدیث “حب علی علیہ السلام ایمان “اور “غض علی علیہ السلام نفاق” پر ایک نظر ۹۱

ایمان اور نفاق کے درمیان پہچان کا نام علی(ع) ہے ۹۷

علی(ع) نے نواصب کے آباء و اجداد کو قتل کیا صرف اسی وجہ سے نواصب کے لئے بغض علی(ع) جائز ہے؟ ۹۹

مذکورہ حدیث کا مخصوص کرنا اس کے ظاہری معنی سے خروج نہیں لازم آتا ۱۰۰

انضار کی فضیلت اپنی جگہ اور اس حدیث کی حجیت اپنی جگہ ۱۰۰

منافق دیندار سچے مگر شیعہ...نہیں ۱۰۲

ابن حجر کا یہ احتمال دو باتوں کی وجہ سے ہے ۱۰۲

ناصبی کے نفاق کی وضاحت ۱۰۲

نواصب کا علی(ع) سے بغض اہل سنت کی نظر میں دیانت ہے ۱۰۶

نواصب کیسے سچے ہوتے ہیں اس جھوٹ کو بھی دیکھ لیں ۱۰۸

۸

شیعوں کو جمہور اہل سنت جھوٹا کیوں کہتے ہیں ۱۱۰

سنیوں اور شیعوں کی تکذیب کے کچھ پر لطف واقعے ۱۱۰

معاویہ کے عیوب بیان کرنے والا بھی سنیوں کی نظر میں جھوٹا ہے ۱۱۰

مجھے علم کے ہزار باب عطا ہوئے(حدیث) ۱۱۱

علی(ع) خیر البشر ۱۱۴

حدیث علی(ع) اور ان کی ذریت خاتم الاوصیاء ہیں قیامت تک ۱۱۶

علی(ع) کے چہرے پر نظر کرنا عبادت ہے ۱۱۶

اپنی اولاد کو بتائو کہ حب علی(ع) فرض ہے ۱۱۷

حدیث طائر بریاں ۱۱۸

اہل سنت کی طرف سے نواصب کی تصدیق اور مدح سرائی بھی ۱۲۰

الفافا: نبی(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہجو میں اشعار کہتا تھا ۱۲۴

ابن عباس کا غلام عکرمہ مشہور جھوٹا ۱۲۵

مشہور خبیث و زندیق خالد بن عبداللہ قسری ۱۲۷

ابوبکر عبداللہ ابن ابی دائود ۱۳۳

عبدالمغیث ابن زہیر ۱۳۶

شیعہ، نواصب کی بہ نسبت صداقت کے زیادہ مستحق ہیں ۱۳۷

احادیث کےمقابل غیر متوازن موقف ۱۳۸

علمائے جمہور کے نزدیک کچھ صحاح ستہ کے بارے میں ۱۳۹

صحت احادیث میں بخاری اور مسلم کی امتیازی حیثیت ۱۴۰

مگر صحیحین پر اجماع نہیں ہے ۱۴۲

غیر سبیل مومنین کے اتباع کی بات، پھر بدعتی بھی ۱۴۲

۹

بدعت اور اتباع غیر سبیل مومنین کا مطلب کیا ہے؟ ۱۴۳

قطع کا دعوی کھلی ہوئی بکواس ۱۴۴

حدیثوں کی صحت پر قطع کیسے حاصل ہوگیا سمجھ میں نہیں آتا ۱۴۴

اہل سنت کا بیان خود صحیحین کی صحت کے خلاف ہے ۱۴۴

امام بخاری اور ان کی کتاب صحیح بخاری ۱۴۵

کچھ مسلم اور ان کی کتاب کے بارے میں ۱۴۸

امام نسائی اور ان کی کتاب ۱۵۲

ابن ماجہ پر ایک نظر ۱۵۲

ابن ابی دائود پر ایک نظر ۱۵۳

کتاب ترمذی کے بارے میں ۱۵۳

راوی تضعیف و تکذیب بھی کرتے ہیں اور اسی سے روایت بھی لیتے ہیں ۱۵۳

مجہول الحال راویوں سے روایت لیتے ہیں ۱۵۴

ان کے یہاں تدلیس کا عام رواج ۱۵۵

رجال حدیث میں عموما تدلیس رائج ہے ۱۵۸

اہل تدلیس کی مذمت ۱۵۹

مطعون راویوں سے روایت لیتے ہیں ۱۶۰

اصول ستہ میں مرسل اور مقطوع حدیثیں ۱۶۱

اصول ستہ میں معلوم البطلان حدیثوں کا پایا جانا ۱۶۱

صحاح میں اہل بیت(ع) کی مخالفت کا ظہور ہے ۱۶۸

مسلم اور بخاری کی اہمیت کا سبب ۱۷۴

امام احمد کی تعظیم ان کی مسند سے بے توجہی ۱۷۴

۱۰

پس چہ باید کرد ۱۷۷

شیعوں کی سلامت روی ۱۷۸

پیغمبر(ص) کی حدیثوں کو سمجھنے سے اہل بیت(ع) کی حدیثوں سے اعراض صحیح نہیں ہے ۱۷۹

ائمہ اہل بیت(ع) کی طرف رجوع کرنے کے فائدے ۱۸۱

عقل تقاضہ کرتی ہے کہ طریق اہل بیت(ع) کی حدیثوں کو دوسروں پر مقدم رکھا جائے ۱۸۲

حدیث نبوی(ص) کے بارے میں امیرالمومنین(ع) کا خطبہ ۱۸۳

حدیث شریف آفتوں کی زد پر کیوں؟ ۱۸۵

امیرالمومنین(ع) کے دور میں اعلان حق اور تصحیح حدیث کی کوششوں کی ابتداء ۱۸۷

امیرکائنات(ع) کی شہادت اور اہل بیت اطہار(ع) کے ہاتھ سے حکومت نکل جانے کی وجہ سے تصحیح و اعلان حق کی کوشش سرتاج ہوگئی( دم توڑ گئی) ۱۸۸

سنت نبوی(ص) میں تحریف کرنے اور اس کے ضائع کرنے کا نیا دور شروع ہوتا ہے ۱۸۹

حدیث نبوی(ص) کو دوبارہ نشر و اشاعت سے روکا گیا ۱۸۹

موضوع ( من گھڑھٹ) حدیثوں کا سیلاب ۱۹۰

موضوع( جعلی) حدیثوں کے انتشار کے بعد سنت نبوی(ص) کی تدوین ہوتی ہے ۱۹۱

فطری طور پر نتیجہ یہ نکلا ۱۹۱

سنت نبوی(ص) کی تدوین کے بعد بہت ساری مشکلات ۱۹۲

حدیث کی کتابیں لکھنے والوں نے بہت سی حدیثوں کی روایت تو کی لیکن اپنی کتابوں میں انہیں شامل کرنا ممنوع سمجھا ہے ۱۹۲

معیار انتخاب کیا ہے؟ ۱۹۴

حکومت اور عوام ، اہل حدیث پر پابندیاں عائد کرتے تھے ۱۹۶

خدا اور رسول(ص) کی طرف سے ان مشکلوں کا حل ضرور ہونا چاہئے ۱۹۹

۱۱

ان مشکلوں کا حل صرف اس صورت میں ممکن ہے کہ کوئی مرجع خدا کی طرف سے معین ہو ۲۰۱

ائمہ اہل بیت(ع) کی مرجعیت کی کچھ دلیلیں ۲۰۱

ولائے اہل بیت(ع) ہی سے دین کامل ہوتا ہے اور نعمتیں تمام ہوتی ہیں ۲۰۴

اہل سنت کا اہل بیت(ع) کے بارے میں نظریہ ۲۰۵

یہاں جوزجانی کیا کہتے ہیں ۲۰۵

جوزجانی کے بارے میں کچھ عرض کرنا ہے ۲۰۶

اہل سنت کا عصمت اہل بیت(ع) کا اعتراف نہ کرنا الگ بات ہے لیکن ان کی حدیثوں سے رخ نہیں موڑنا چاہئے ۲۰۸

ائمہ اہل بیت(ع) کی مسند حدیثیں غیروں کی مسند حدیثوں سے کمتر نہیں ہیں ۲۰۸

اگر یہ اسناد مجنون پر پڑھی جائیں تو وہ صحت پاجاتے ۲۰۹

ائمہ اہل بیت(ع) کی مرسل حدیث بھی اہل سنت کی مسند کے برابر ہے ۲۱۱

اہل بیت(ع) کے فتوے غیر اہل بیت پر مقدم ہیں ۲۱۲

سوال نمبر.۹ ۲۱۷

امام کی معرفت رکھنا اور امام کے بارے میں علم رکھنا صرف شیعوں ہی پر واجب نہیں ہے ۲۱۷

موضوع امامت پر شیعہ اور غیر شیعہ دلیلوں کے درمیان ایک موازنہ ضروری ہے ۲۱۸

اس منزل موازنہ میں اہل سنت کے طریقوں کی قید نہیں لگانی چاہئے ۲۱۸

خبر متواتر کس کو کہتے ہیں؟ ۲۲۱

بالخصوص امیرالمومنین(ع) کی امامت پر نصوص واردہ ۲۲۲

وہ نصوص واردہ جن میں اہل بیت(ع) کے لئے عموم پایا جاتا ہے ۲۲۳

وہ حدیثیں جن میں امیرالمومنین(ع) اورآپ کے گیارہ فرزندوں کی امامت کا تذکرہ ہے ۲۲۵

امام بارہ ہیں اور امامت انہیں افراد میں منحصر ہے ۲۲۵

۱۲

ائمہ بنی ہاشم میں سے اور علوی ہوں گے ۲۳۰

امامت صرف علی(ع) و فاطمہ(ع) کی اولاد میں منحصر ہے ۲۳۱

جمہور کی اہل بیت(ع) کی شایان شان روایتیں ۲۳۳

امیر المومنین علیہ السلام اورحسنین علیہما السلام کی مرویات سے احتجاج کرنا بالکل صحیح ہے ۲۳۸

اہل بیت(ع) کے بارہ اماموں کے بارے میں انبیاء سابقین کی پیشین گوئیاں ۲۳۸

اس سلسلہ میں کچھ شہادتیں موجودہ کتاب توریت سے بھی ۲۴۱

ابن کثیر کہتے ہیں ۲۴۳

ابن کثیر کے کلام پر مجھے کچھ کہنا ہے ۲۴۴

امامت صرف عہد الہی ہے ۲۴۴

حدیثوں کی روشنی میں امام کو پہچانئے ۲۴۶

احادیث مذکورہ کے بارے میں کچھ سوالات اور ان کا جواب ۲۷۶

ائمہ ہدی اماموں کی تعداد بتاتے ہیں ۲۷۷

ہر امام کی امامت پر موجود روایتیں ۲۸۲

وہ حدیثیں جو حسنین(ع) کی امامت پر بطور مشترک اشارہ کرتی ہیں ۲۸۳

وہ حدیثیں جس میں صرف امام حسن(ع) کا تذکرہ ہے ۲۹۲

وہ حدیثیں جس میں صرف امام حسین(ع) کا تذکرہ ہے ۲۹۵

ابومحمد علی بن الحسین زین العابدین(ع) کی امامت پر نصوص ۲۹۸

نصوص امامت زین العابدین(ع) پر ایک نظر ۳۰۶

ابو جعفر محمد باقر(ع) کی امامت بھی منصوص من اللہ ہے ۳۰۶

۲.محمد باقر(ع) شیعوں کے پانچویں امام ۳۰۶

۱۳

حضرت محمد باقر(ع) کی امامت پر دلالت کرنے والی نصوص پر ایک نظر ۳۰۹

جعفر صادق بن محمد باقر(ع) کی امامت پر واردہ نصوص ۳۱۰

۳.ابوعبداللہ جعفر بن محمد صادق(ع) گلدستہ امامت کا چھٹا گلاب ۳۱۰

امام جعفر صادق(ع) کے بارے میں مزید عرض ہے کہ ۳۱۴

اب اگر آپ یہ اعتراض کرتے ہیں: ۳۱۴

“ پیغمبر(ص) کے اسلحے غیر امام کے پاس نہیں ہوا کرتے” حدیثوں سے ثابت ہے ۳۱۶

امام موسی کاظم بن جعفر صادق علیہما السلام کی امامت پر نصوص ۳۱۷

۴. ابو ابراہیم امام موسی کاظم بن جعفر کاظم علیہما السلام: ۳۱۷

اس مجموعہ پر ایک نظر ۳۳۳

انتقال امامت باپ سے بیٹے تک اس سلسلہ میں کچھ دلیلیں ۳۳۳

سلاح پیغمبر(ص) صرف امام برحق کے پاس اس سے متعلق کچھ دلیلیں ۳۳۵

امام علی رضا(ع) کی امامت منصوص ہے ۳۳۶

۵. امام ابو الحسن علی بن موسی الرضا(ع) ۳۳۶

امام رضا(ع) کی امامت پر نص کے لئے میں نے پیش کر دئیے ۳۵۱

امام محمد بن علی الجواد علیہما السلام کی امامت منصوص ہے ۳۵۳

۶.ابو جعفر ثانی محمد بن علی الجواد علیہما السلام، گلدستہ امامت کا نواں گلاب: ۳۵۳

امام جواد علیہ السلام کی امامت پر دلالت کرتی ہوئی حدیثوں پر ایک نظر ۳۶۲

وہ حدیثیں جن سے یہ ثابت ہے کہ امامت اعقاب(نسلوں) میں ہے ۳۶۲

امام جواد علیہ السلام کی کمسنی الہی تائید کا محکم اور مضبوط ثبوت ہے ۳۶۴

۱۴

ابو الحسن علی بن محمد الہادی علی النقی علیہما السلام کی امامت پر نصوص ۳۶۹

۷.گلدستہ امامت کا دسواں گلاب ۳۶۹

امام ہادی(ع) کی امامت پر موجود نصوص کا خلاصہ ۳۷۳

امام ابو محمد الحسن بن علی عسکری(ع) کی امامت پر نصوص ۳۷۴

۸.امام حسن عسکری(ع) گلدستہ امامت کا گیارہواں گلاب: ۳۷۴

امام حسن عسکری(ع) کے متعلق نصوص پر ایک نص ۳۸۱

جعفر بن امام ہادی(ع) کا دعوائے امامت ۳۸۲

نصوص امامت قائم منتظر ( عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) ۳۸۳

۹. امام منتظر حجت بن حسن المہدی صاحب الزمان عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف و صلی اللہ علیہ و علی آبائہ الطاہرین ۳۸۳

امام زمان حجت بن حسن(ع) کی امامت سے متعلق روایات پر ایک نظر ۳۹۲

ایک جامع تبصرہ ۳۹۳

وہ گروہ جو اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ ائمہ(ع) کی تعداد بارہ ہے ۳۹۳

زمین حجت خدا سے خالی نہیں رہتی ۳۹۸

ائمہ ہدی(ع) کے معجزات و کرامات ۴۰۲

امام اپنی امامت کا اقرار کرتے ہیں ۴۰۴

اہل سنت ائمہ اثنا عشر کی شخصیت کو قبول کرتے ہیں اور ان کا احترام کرتے ہیں ۴۰۶

مامون عباسی کا نظریہ اور ایک بھیانک سازش ۴۱۰

حضرت ابو الحسن الرضا(ع) سے مامون کا مکالمہ ۴۱۰

مامون کا مقصد کیا تھا؟ نوبختی سے پوچھئے ۴۱۱

۱۵

مامون کے بارے میں قفطی کی باتیں ۴۱۳

مامون کا اپنے رویہ سے خود خوف زدہ ہونا ۴۱۴

مسلمان امام رضا(ع) اور آپ کے آباء طاہرین(ع) کے مزارات کا احترام کرتے ہیں ۴۱۸

دوسرے فرقوں کے پاس کیا فرقہ امامیہ سے قوی تر دلیلیں ہیں؟ ۴۲۵

ذمہ داری کو سمجھئے اور خطرناک انجام سے بچنے کو کوشش کیجئے ۴۲۶

منابع و ماخذ ۴۳۳

۱۶

پیش لفظ

الحمد لله علی رب العالمین و الصلاة و السلام علی اشرف الانبیاء و المرسلین وخاتم النبیین و علی آله المعصومین

بے شک خالق کائنات کی معرفت اور دین کی تبلیغ و ترویج انسان کا پہلا فریضہ ہے اور دین اسلام میں سب سے زیادہ اہمیت عقیدہ کی ہے جس پر انسان کی سعادت و کامیابی اور نجات کا انحصار ہے جیسا کہ قرآن کریم اور احادیث پیغمبر اعظمؐ سے صاف واضح ہے کہ جنت عقیدہ ہی کی بنیاد پر ملے گی عمل کے ذریعہ نہیں اور ویسے بھی خود عمل کا دار و مدار عقیدہ ہی پر ہے، اسی وجہ سے دین میں عقیدہ اور عمل کی مثال درخت کی جڑ اور شاخوں سے دی جاتی ہے اور یہ بات ہر ذی عقل و شعور پر واضح ہے کہ اگر جڑ میں خرابی آجائے تو شاخیں خودبخود خشک ہوجاتی ہیں اسی بنا پر جڑ کی اہمیت زیادہ ہے اور اس کا تحفظ اور خیال زیادہ رکھا جاتا ہے اس بات کو پیش نظر رکھتے ہوئے مرکز تحقیقات نشر علوم اسلامی امام حسن عسگری علیہ السلام نے جس کی بنیاد ۱۶ جمادی الثانی ۱۴۲۵ ؁ بمطابق ۲۰۰۳ ؁کو رکھی گئی، خدمت دین اور انسانی عقیدہ کی صحت اور پختگی کے لئے عالم جلیل و فاضل و کامل بحرالشریعہ آیۃ اللہ فی العالمین عالم تشیع کے عظیم الشان مرجع حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمد سعید حکیم طباطبائی گراں بہا تالیف کا اردو ترجمہ کرایا جسے مرکز جہانی علوم اسلامی نے زیور طبع سے آراستہ کیا تا کہ ہر ایک کے لئے عقیدہ کی اصلاح و پختگی و تکمیل آسان ہوجائے

۱۷

،آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمد سعید حکیم طباطبائی دنیائے عالم کے عظیم المرتبت مرجع تشیع سید محسن حکیم طاب ثراہ کے نواسے ہیں جن کی شخصیت محتاج تعارف نہیں ہے موصوف کی اس کے علاوہ بھی دیگر کتابیں زیر طبع ہیں جو انشااللہ عنقریب خدا کی توفیق و مدد اور آپ حضرات کی دعا سے منظر عام پر آجائیں گی،ادارہ بصد خلوص شکر گزار ہے آیۃ اللہ کا جنہوں نے اس گراں بہا تالیف کے ذریعہ سے قوم کی بے لوث خدمت کی اور ان محترم و مکرم علمائ و فضلائ مولانا مظاہر شاہ صاحب و مولانا کوثر مظہری صاحب مولانا سید نسیم رضا صاحب کا جنہوں نے اس کتاب کے ترجمہ و تصحیح کے ذریعہ ادارہ کا تعاون فرمایا ہم اس خدمت دین میں آپ حضرات کے نیک مشوروں کے خواہاں ہیں۔

آخر کلام میں خدائے مہربان سے دعاگو ہیں کہ ہمیں خلوص اور صدق نیت کے ساتھ خدمت دین کی زیادہ سے زیادہ توفیق عطا فرمائے۔

سید نسیم رضا زیدی

مرکز تحقیقات نشر علوم اسلامی امام حسن عسکریؑ قم المقدسہ ایران

۱۸

خدا کی تعریف اور اشرف انبیاء(ص) او آپ کی آل پاک(ع) اور اصحاب مکرمین پر درود وسلام کے بعد، علامہ عالی قدر جناب سیدمحمد سعید حکیم صاحب خداوند عالم آپ کی حفاظت فرمائے اور آپ کی عمر کو طولانی فرماۓ۔ آمین۔

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

آپ نے میرے سوالوں کے جواب بھیجے وہ مجھ تک پہنچے، آپ نے جواب دینے پر بڑی محنت کی ہے، ہم آپ کے بے حد شکر گذار ہیں کہ آپ نے جواب دینے کی ذمہ داری قبول فرمائی اور کشادہ دلی سے کام لیا۔ اس سے یہ فائدہ ہوا کہ سنی اور شیعہ کےدرمیان علمی گفتگو کا ایک دروازہ کھلا جو بہت اہم بات ہے، خاص طور سے شیعوں کے شرعی معاملات کو ان کے تصورات کے اعتبار سے سمجھنے کا موقع ملا جس کی وجہ سے تاریکی زائل ہوگئی اور اہل سنت، شیعہ مذہب کی جو غلط تفسیریں کرتے ہیں وہ بات معلوم ہوگئی اب سنی حضرات، شیعوں کے بارے میں نظر ثانی کرنے پر مجبور ہوگئے اور انھیں اںصاف کی ںظر سے دیکھنے لگے جس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ موضوع کتنا اہم ہے۔

معذرت کے ساتھ عرض ہے کہ آپ نے جو جواباب دیے ہیں اس کی کچھ تعلیقات بھی ہیں لیکن جیسا کہ آپ جانتے ہیں ان کا جواب بھی جگر کاوی چاہتا ہے، اس لئے کہ آپ کے دیے ہوۓ

۱۹

جوابوں کو بہت توجہ سے پڑھنے کی ضرورت ہے، ہمارے شہر کے سنی علما کی بھی یہی راۓ ہے اور ان کا بھی نظریہ اس گفتگو اور جواب کے بارے میں یہی ہے، میں دوسرے خطوں سے آپ کےعلم میں ان کے نظریات لانے کی کوشش کروں گا، البتہ اس وقت کچھ دوسرے سوالات جن کا لگاؤ نفسہدف سے ہے آپ کی خدمت میں پیش کئے جاتے ہیں اور امید کرتا ہوں کہ جناب عالی ان کا جواب مرحمت فرمائیں گے، جس سے آپ کا نقطہ نظر واضح ہوسکے۔

آخر میں ایک ضروری بات کی طرف متوجہ کرنا چاہتا ہوں وہ یہ کہ غدیر کے بارے میں جو سوال میں نے کیا تھا اس میں ایک بہت ضروری بات رہ گئی جو بیعت کی بات تھی

اس سوال کا مقصد یہ تھا کہ غدیر میں مولاۓ کائنات علی علیہ السلام کی بیعت واقع ہوئی تھی یا نہیں؟ واقعہ غدیر کے بارے میں تو مجھے معلوم ہے کہ اہل سنت کی کتابیں خصوصی طور پر اس واقعہ کے ذکر سے بھری پڑی ہیں امید کرتا ہوں کہ اس موضوع پر بھی آئندہ خطوط میں آپ توجہ فرمائیں گے۔

الحمد اللہ آپ کے جوابات بے مقصد نہیں ہیں، بلکہ ان سے فائدہ جلیلہ حاصل ہو رہا ہے آپ کے جواب دینے کا طریقہ بہت اچھا ہے، اور ترتیب بے مثال ہے خصوصا اس کے لئے جو ایسےسوالوں کا جواب دے رہا ہو، آخر میں التماس ہے کہ آپ اپنی دعاؤں میں مجھے یاد رکھیں گے میں خدا سے امید کرتا ہوں کہ وہ مجھے توفیق عطا فرماۓ تاکہ میں ان کے محبوب وپسندیدہ راہ پر گامزن اور مسلمانوں کی بھلائی کے کام کرسکوں۔

وآخر دعوانا ان الحمد لله رب العالمین

۲۰

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447