حکومتوں کے زوال اور خاتمے کے اسباب نہج البلاغہ کی نظر میں

حکومتوں کے زوال اور خاتمے کے اسباب نہج البلاغہ کی نظر میں 20%

حکومتوں کے زوال اور خاتمے کے اسباب نہج البلاغہ کی نظر میں مؤلف:
زمرہ جات: متفرق کتب
صفحے: 85

حکومتوں کے زوال اور خاتمے کے اسباب نہج البلاغہ کی نظر میں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 85 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 31644 / ڈاؤنلوڈ: 4045
سائز سائز سائز
حکومتوں کے زوال اور خاتمے کے اسباب نہج البلاغہ کی نظر میں

حکومتوں کے زوال اور خاتمے کے اسباب نہج البلاغہ کی نظر میں

مؤلف:
اردو

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے


1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

چوتھی خصوصیت

حضرت امام مہدی(عج) کی حکومت کی چوتھی خصوصیت یہ ہے کہ پوری دنیامیں چاروں طرف انصاف ہوگا،ظلم کانام ونشان مٹ جائے گاکوئی کسی پرظلم نہیں کرے گا،زندگی کے ہر پہلو میں انصاف ہی انصاف نظرآئے گا۔ روایتوں میں ملتاہے کہ حضرت امام مہدی علیہ السلام زمین کو عدل وانصاف سے اس طرح بھردیں گے جس طرح وہ ان سے پہلے ظلم و جور سے بھری ہوئی ہوگی۔

پانچویں خصوصیت

حضرت امام مہدی(عج) کی حکومت کی پانچویں خصوصیت یہ ہے کہ وہ اسلام کوزندگی کے ہرپہلو میں داخل کریں گے ۔ یعنی پوری دنیامیں انسانوں کی زندگی میں اسلامی قانون جاری ہوگااس وقت سارے علاقوں میں اسلامی قانون جاری ہوں گے۔ اس طرح حضرت امام مہدی علیہ السلام پوری دنیاسے ظلم مٹاکرعدالت کے ساتھ حکومت کریں گے اورسب کوان کے حق دئیے جائیں گے۔

حضرت امام مہدی علیہ السلام کے اصحاب

حضرت امام مہدی علیہ السلام کے اصحاب ۳۱۳ ہیں۔ حضرت امام مہدی علیہ السلام کے بارے میں لکھی گئی کتابوں میں یہ ذکرملتا ہے کہ آپ کے ظہورکے وقت ان کے ۳۱۳ خاص اصحاب ان سے آکر ملیں گے اورہرمشکل میں پہاڑکی طرح جم کرامام کے ساتھ رہیں گے یہ حدیث بحارالانوار،اثبات الہداة اور منتخب الاثر جیسی کتابوں میں نقل ہوئی ہیں۔

۸۱

۱۔ حضرت امام مہدی علیہ السلام ۳۱۳ اصحاب کے انتظار میں ہیں

ظہور کے وقت اس سے پہلے کہ وہ کعبہ کے پاس جائیں اور کعبہ سے لگ کرکھڑے ہوں اور اپنی بلند آواز کو پوری دینا کے لوگوں تک پہنچائیں، ذی طوی نامی جگہ پر اپنے ۳۱۳خاص اصحاب کے انتظار میں رکیں گے تا کہ وہ آکر امام سے مل لیں وہاں سے پھر وہ امام کے ساتھ خانہ کعبہ کے پاس جائیں گے۔

۲۔ یہ ۳۱۳ اصحاب پوری دنیا سے جمع ہوں گے

حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ اللہ حضرت قائم کے لئے ،جنگ بدر میں لڑنے والوں کی تعداد ۳۱۳ کے برابر انسانوں کو دور دور کے شہروں سے اکھٹا کرے گا۔

۳۔ وہ سب سے پہلے امام کی بیعت کریں گے

روایات میں ہے کہ ظہور کے وقت جبرئیل کے بعد امام کی بیعت کرنے والے یہی ۳۱۳ اصحاب ہوں گے ۔

اس بات پر توجہ رہے کہ ظہور کے وقت امام کے اصحاب کی تعداد ۳۱۳ ہے لیکن وہ تعداد بڑھتی رہے گی اور ظہور کے فورا بعد ہی ۱۰۰۰۰ تک پہنچ جائے گی ۔

۴۔ وہ بہادر اور جاں نثارہوں گے

حضرت امام سجاد علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ وہ ۳۱۳ اصحاب اتنے بہادر اور جاں نثارہوں گے کہ جب دشمن جمع ہوکر قائم آل محمد کو قتل کرنا چاہیں گے تو یہ ۳۱۳ اصحاب بہادری کے ساتھ حضرت کا دفاع کریں گے۔

۸۲

۵۔ وہ زمین پر حاکم ہوں گے

حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ ”ایسا ہے جیسے میں امام قائم کو کوفہ کے منبر پر دیکھ رہا ہوں اور ان کے اصحاب،(جنگ بدرمیں مسلمانوں کی تعدادکے برابرہیں یعنی ۳۱۳ ) ان کو چاروں طرف سے گھیرے ہوئے ہیں یہ اصحاب اللہ کی طرف سے زمین پر حاکم ہیں۔

۶۔ وہ امت معدودہ ہیں

قرآن کریم کی آیت ہے کہ تم جہاں پر بھی ہوں گے اللہ تم سب کو جمع کرے گا اس آیت کی تفسیر کرتے ہوئے حضرت امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ہیں کہ اللہ کی قسم سورہ ہود میں امت معدودہ سے مراد حضرت امام مہدی علیہ السلام کے اصحاب ہیں اللہ کی قسم وہ سب ایک پل میں اس طرح جمع ہوں جائیں گے ،جس طرح ہوا کے اثر سے بادل جمع ہوجاتے ہیں۔

۷۔ ۳۱۳ اصحاب میں سے ۵۰ عورتیں ہیں

حضرت امام باقرعلیہ السلام نے فرمایاہے کہ اللہ کی قسم بادلوں کی طرح آنے والے ان ۳۱۳ اصحاب میں پچاس عورتیں ہیں۔

۸۳

فہرست

حرف اول از مترجم ۳

مقالہ اور مقالہ نگار ۵

ترجمہ اور اس کی خصوصیات ۵

خلاصہ ۶

اسلامی حکومت کا مقام ۷

حکومت کا مفہوم ۷

نہج البلاغہ میں حکومت کا معنی ۸

۱- قائد کی اطاعت سے سرپیچی ۱۰

الف: معاشرے کا حقیقی قائد اور الہی رہبر ۱۰

ب۔ غیبت کے زمانے میں قائد کا کردار ۱۵

ج- رہبر اور عوام کے ایک دوسرے پر حقوق ۲۴

۲- اختلاف اور انتشار کا شکار ہونا ۲۶

۳- دنیا داری ۳۳

الف : کمیونٹی رہنماؤں اور سیاستدانوں کی دنیا طلبی ۳۳

ب: سماج میں رہنے والے عام لوگوں کی دنیا پرستی ۴۰

دنیا داری سے جنم لینے والی بیماریاں ۴۱

امام علیہ السلام اور دنیا کی ستائش ۴۳

۴- اقدار کا چہرہ بگاڑنا ۴۴

۵- راہ خدا میں جہاد سے منہ موڑنا ۵۲

قرآن کریم میں جہاد کی فضیلت ۵۲

۸۴

اسلام میں جہاد دفاع ہے ۵۴

جہاد میں سستی کا انجام ۵۵

کوفیوں کی شکست کے اسباب ۵۷

۶- غربت اور نا انصافی ۶۱

عہدنامہ مالک اشتر کے بعض اقتباسات ۶۴

۷- گذشتہ امتوں کی تباہیوں سے عبرت نہ لینا ۷۰

تتمۂ مؤلف ۷۷

تتمۂ مترجم ۷۹

حضرت امام مہدی (عج) کی حکومت کی خصوصیتیں ۷۹

پہلی خصوصیت ۷۹

دوسری خصوصیت ۸۰

تیسری خصوصیت ۸۰

چوتھی خصوصیت ۸۱

پانچویں خصوصیت ۸۱

حضرت امام مہدی علیہ السلام کے اصحاب ۸۱

۱ ۔ حضرت امام مہدی علیہ السلام ۳۱۳ اصحاب کے انتظار میں ہیں ۸۲

۲ ۔ یہ ۳۱۳ اصحاب پوری دنیا سے جمع ہوں گے ۸۲

۳ ۔ وہ سب سے پہلے امام کی بیعت کریں گے ۸۲

۴ ۔ وہ بہادر اور جاں نثارہوں گے ۸۲

۵ ۔ وہ زمین پر حاکم ہوں گے ۸۳

۶ ۔ وہ امت معدودہ ہیں ۸۳

۷ ۔ ۳۱۳ اصحاب میں سے ۵۰ عورتیں ہیں ۸۳

۸۵