قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )0%

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ ) مؤلف:
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات: متن قرآن اور ترجمہ
صفحے: 609

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف: علامہ السید ذیشان حیدر جوادی قدس سرہ
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات:

صفحے: 609
مشاہدے: 129219
ڈاؤنلوڈ: 4819

تبصرے:

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 609 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 129219 / ڈاؤنلوڈ: 4819
سائز سائز سائز
قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف:
اردو

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا کُونُوا قَوَّامِينَ بِالْقِسْطِ شُهَدَاءَ لِلَّهِ وَ لَوْ عَلَى أَنْفُسِکُمْ أَوِ الْوَالِدَيْنِ وَ الْأَقْرَبِينَ إِنْ يَکُنْ غَنِيّاً

(۱۳۵) اے ایمان والو! عدل و انصاف کے ساتھ قیام کرو اور اللہ کے لئے گواہ بنو چاہے اپنی ذات یا اپنے والدین اور اقربا ہی کے خلاف کیوں نہ ہو- جس کے لئے گواہی دینا ہے وہ غنی ہو

أَوْ فَقِيراً فَاللَّهُ أَوْلَى بِهِمَا فَلاَ تَتَّبِعُوا الْهَوَى أَنْ تَعْدِلُوا وَ إِنْ تَلْوُوا أَوْ تُعْرِضُوا فَإِنَّ اللَّهَ کَانَ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيراً( ۱۳۵ )

یا فقیر اللہ دونوں کے لئے تم سے اولیٰ ہے لہذا خبردار خواہشات کا اتباع نہ کرنا تاکہ انصاف کرسکو اور اگر توڑ مروڑ سے کام لیا یا بالکل کنارہ کشی کرلی تو یاد رکھو کہ اللہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا آمِنُوا بِاللَّهِ وَ رَسُولِهِ وَ الْکِتَابِ الَّذِي نَزَّلَ عَلَى رَسُولِهِ وَ الْکِتَابِ الَّذِي أَنْزَلَ مِنْ قَبْلُ وَ

(۱۳۶) ایمان والو! اللہ ً رسول اور وہ کتاب جو رسول پر نازل ہوئی ہے اور وہ کتاب جو اس سے پہلے نازل ہوچکی ہے سب پر ایمان لے آؤ اور یاد رکھو کہ

مَنْ يَکْفُرْ بِاللَّهِ وَ مَلاَئِکَتِهِ وَ کُتُبِهِ وَ رُسُلِهِ وَ الْيَوْمِ الْآخِرِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلاَلاً بَعِيداً( ۱۳۶ ) إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا ثُمَّ

جو خدا, ملائکہ, کتب سماویہ, رسول اور روزِ قیامت کا انکار کرے گا وہ یقینا گمراہی میں بہت دور نکل گیا ہے (۱۳۷) جو لوگ ایمان لائے اور پھر

کَفَرُوا ثُمَّ آمَنُوا ثُمَّ کَفَرُوا ثُمَّ ازْدَادُوا کُفْراً لَمْ يَکُنِ اللَّهُ لِيَغْفِرَ لَهُمْ وَ لاَ لِيَهْدِيَهُمْ سَبِيلاً( ۱۳۷ ) بَشِّرِ الْمُنَافِقِينَ بِأَنَّ

کفر اختیار کرلیا پھر ایمان لے آئے اور پھر کافر ہوگئے اور پھر کفر میں شدید و مزید ہوگئے تو خدا ہرگز انہیں معاف نہیں کرسکتا اور نہ سیدھے راستے کی ہدایت دے سکتا ہے (۱۳۸) آپ ان منافقین کو دردناک

لَهُمْ عَذَاباً أَلِيماً( ۱۳۸ ) الَّذِينَ يَتَّخِذُونَ الْکَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِنْ دُونِ الْمُؤْمِنِينَ أَ يَبْتَغُونَ عِنْدَهُمُ الْعِزَّةَ فَإِنَّ الْعِزَّةَ لِلَّهِ

عذاب کی بشارت دے دیں (۱۳۹) جو لوگ مومنین کو چھوڑ کر کفار کو اپنا ولی اور سرپرست بناتے ہیں کیا یہ ان کے پاس عزّت تلاش کررہے ہیں جب کہ

جَمِيعاً( ۱۳۹ ) وَ قَدْ نَزَّلَ عَلَيْکُمْ فِي الْکِتَابِ أَنْ إِذَا سَمِعْتُمْ آيَاتِ اللَّهِ يُکْفَرُ بِهَا وَ يُسْتَهْزَأُ بِهَا فَلاَ تَقْعُدُوا مَعَهُمْ

ساری عزّت صرف اللہ کے لئے ہے (۱۴۰) اور اس نے کتاب میں یہ بات نازل کردی ہے کہ جب آیااُ الٰہی کے بارے میں یہ سنو کہ ان کا انکار اور استہزائ ہورہا ہے تو خبردار ان کے ساتھ ہرگز نہ بیٹھنا

حَتَّى يَخُوضُوا فِي حَدِيثٍ غَيْرِهِ إِنَّکُمْ إِذاً مِثْلُهُمْ إِنَّ اللَّهَ جَامِعُ الْمُنَافِقِينَ وَ الْکَافِرِينَ فِي جَهَنَّمَ جَمِيعاً( ۱۴۰ )

جب تک وہ دوسری باتوں میں مصروف نہ ہوجائیں ورنہ تم ان ہی کے مثل ہوجاؤ گے خدا کفار اور منافقین سب کو جہّنم میں ایک ساتھ اکٹھا کرنے والا ہے

۱۰۱

الَّذِينَ يَتَرَبَّصُونَ بِکُمْ فَإِنْ کَانَ لَکُمْ فَتْحٌ مِنَ اللَّهِ قَالُوا أَ لَمْ نَکُنْ مَعَکُمْ وَ إِنْ کَانَ لِلْکَافِرِينَ نَصِيبٌ قَالُوا أَ لَمْ

(۱۴۱) یہ منافقین تمہارے حالات کا انتظار کرتے رہتے ہیں کہ تمہیں خدا کی طرف سے فتح نصیب ہو تو کہیں گے کیا ہم تمہارے ساتھ نہیں تھے اور اگر کفاّر کو کوئی حصّہ مل جائے گا تو ان سے کہیں گے کہ کیا ہم

نَسْتَحْوِذْ عَلَيْکُمْ وَ نَمْنَعْکُمْ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ فَاللَّهُ يَحْکُمُ بَيْنَکُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَ لَنْ يَجْعَلَ اللَّهُ لِلْکَافِرِينَ عَلَى

تم پر غالب نہیں آگئے تھے اور تمہیں مومنین سے بچا نہیں لیا تھا تو اب خدا ہی قیامت کے دن تمہارے درمیان فیصلہ کرے گا اور خدا کفاّر کے لئے

الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلاً( ۱۴۱ ) إِنَّ الْمُنَافِقِينَ يُخَادِعُونَ اللَّهَ وَ هُوَ خَادِعُهُمْ وَ إِذَا قَامُوا إِلَى الصَّلاَةِ قَامُوا کُسَالَى

صاحبان ایمان کے خلاف کوئی راہ نہیں دے سکتا (۱۴۲) منافقین خدا کو دھوکہ دینا چاہتے ہیں اور خدا ان کو دھوکہ میں رکھنے والا ہے اور یہ نماز کے لئے اٹھتے بھی ہیں تو سستی کے ساتھ

يُرَاءُونَ النَّاسَ وَ لاَ يَذْکُرُونَ اللَّهَ إِلاَّ قَلِيلاً( ۱۴۲ ) مُذَبْذَبِينَ بَيْنَ ذٰلِکَ لاَ إِلَى هٰؤُلاَءِ وَ لاَ إِلَى هٰؤُلاَءِ وَ مَنْ

- لوگوں کو دکھانے کے لئے عمل کرتے ہیں اور اللہ کو بہت کم یاد کرتے ہیں (۱۴۳) یہ کفر و اسلام کے درمیان حیران و سرگرداں ہیں نہ ان کی طرف ہیں اور نہ اُن کی طرف اور جس کو

يُضْلِلِ اللَّهُ فَلَنْ تَجِدَ لَهُ سَبِيلاً( ۱۴۳ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَتَّخِذُوا الْکَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِنْ دُونِ الْمُؤْمِنِينَ أَ

خدا گمراہی میں چھوڑ دے اس کے لئے آپ کو کوئی راستہ نہ ملے گا (۱۴۴) ایمان والو خبردار مومنین کو چھوڑ کر کفاّر کو اپنا ولی اور سرپرست نہ بنانا کیا

تُرِيدُونَ أَنْ تَجْعَلُوا لِلَّهِ عَلَيْکُمْ سُلْطَاناً مُبِيناً( ۱۴۴ ) إِنَّ الْمُنَافِقِينَ فِي الدَّرْکِ الْأَسْفَلِ مِنَ النَّارِ وَ لَنْ تَجِدَ لَهُمْ

تم چاہتے ہو کہ اللہ کے لئے اپنے خلاف صریحی دلیل و حجت قرار دے لو (۱۴۵) بے شک منافقین جہّنم کے سب سے نچلے طبقہ میں ہوں گے اور آپ ان کے لئے کوئی

نَصِيراً( ۱۴۵ ) إِلاَّ الَّذِينَ تَابُوا وَ أَصْلَحُوا وَ اعْتَصَمُوا بِاللَّهِ وَ أَخْلَصُوا دِينَهُمْ لِلَّهِ فَأُولٰئِکَ مَعَ الْمُؤْمِنِينَ وَ

مددگار نہ پائیں گے (۱۴۶) علاوہ ان لوگوں کے جو توبہ کرلیں اور اپنی اصلاح کرلیں اور خدا سے وابستہ ہوجائیں اور دین کو خالص اللہ کے لئے اختیار کریں تو یہ صاحبان ایمان کے ساتھ ہوں گے

سَوْفَ يُؤْتِ اللَّهُ الْمُؤْمِنِينَ أَجْراً عَظِيماً( ۱۴۶ ) مَا يَفْعَلُ اللَّهُ بِعَذَابِکُمْ إِنْ شَکَرْتُمْ وَ آمَنْتُمْ وَ کَانَ اللَّهُ شَاکِراً

اور عنقریب اللہ ان صاحبان ایمان کو اجر عظیم عطا کرے گا (۱۴۷) خدا تم پر عذاب کرکے کیا کرے گا اگر تم اس کے شکر گزار اور صاحبِ ایمان بن جاؤ اور وہ تو ہر ایک کے شکریہ کا قبول کرنے والا اور ہر ایک کی نیت کا

عَلِيماً( ۱۴۷ )

جاننے والا ہے

۱۰۲

لاَ يُحِبُّ اللَّهُ الْجَهْرَ بِالسُّوءِ مِنَ الْقَوْلِ إِلاَّ مَنْ ظُلِمَ وَ کَانَ اللَّهُ سَمِيعاً عَلِيماً( ۱۴۸ ) إِنْ تُبْدُوا خَيْراً أَوْ تُخْفُوهُ أَوْ

(۱۴۸) اللہ مظلوم کے علاوہ کسی کی طرف سے بھی علی الاعلان اِرا کہنے کو پسند نہیں کرتا اور اللہ ہر بات کا سننے والا اور تمام حالات کا جاننے والا ہے

(۱۴۹) تم کسی خیر کا اظہار کرو یا اسے مخفی رکھو

تَعْفُوا عَنْ سُوءٍ فَإِنَّ اللَّهَ کَانَ عَفُوّاً قَدِيراً( ۱۴۹ ) إِنَّ الَّذِينَ يَکْفُرُونَ بِاللَّهِ وَ رُسُلِهِ وَ يُرِيدُونَ أَنْ يُفَرِّقُوا بَيْنَ اللَّهِ

یا کسی برائی سے درگزر کرو تو اللہ گناہوں کا معاف کرنے والا اور صاحبِ اختیار ہے (۱۵۰) بے شک جو لوگ اللہ اور رسول کا انکار کرتے ہیں اور خدا اور رسول کے درمیان تفرقہ پیدا کرنا چاہتے ہیں

وَ رُسُلِهِ وَ يَقُولُونَ نُؤْمِنُ بِبَعْضٍ وَ نَکْفُرُ بِبَعْضٍ وَ يُرِيدُونَ أَنْ يَتَّخِذُوا بَيْنَ ذٰلِکَ سَبِيلاً( ۱۵۰ ) أُولٰئِکَ هُمُ

اور یہ کہتے ہیں کہ ہم بعض پر ایمان لائیں گے اور بعض کا انکار کریں گے اور چاہتے ہیں کہ ایمان و کفر کے درمیان سے کوئی نیا راستہ نکال لیں (۱۵۱) تو درحقیقت یہی

الْکَافِرُونَ حَقّاً وَ أَعْتَدْنَا لِلْکَافِرِينَ عَذَاباً مُهِيناً( ۱۵۱ ) وَ الَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّهِ وَ رُسُلِهِ وَ لَمْ يُفَرِّقُوا بَيْنَ أَحَدٍ مِنْهُمْ

لوگ کافر ہیں اور ہم نے کافروں کے لئے بڑا رسوا کن عذاب مہّیا کررکھا ہے (۱۵۲) اور جو لوگ اللہ اور رسول پر ایمان لے آئے اور رسولوں کے درمیان تفرقہ نہیں پیدا کیا

أُولٰئِکَ سَوْفَ يُؤْتِيهِمْ أُجُورَهُمْ وَ کَانَ اللَّهُ غَفُوراً رَحِيماً( ۱۵۲ ) يَسْأَلُکَ أَهْلُ الْکِتَابِ أَنْ تُنَزِّلَ عَلَيْهِمْ کِتَاباً

خدا عنقریب انہیں ان کا اجر عطا کرے گا اور وہ بہت زیادہ بخشنے والا اور مہربانی کرنے والا ہے (۱۵۳) پیغمبر یہ اہل کتاب آپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان پر آسمان سے کوئی کتاب نازل کردیجئے

مِنَ السَّمَاءِ فَقَدْ سَأَلُوا مُوسَى أَکْبَرَ مِنْ ذٰلِکَ فَقَالُوا أَرِنَا اللَّهَ جَهْرَةً فَأَخَذَتْهُمُ الصَّاعِقَةُ بِظُلْمِهِمْ ثُمَّ اتَّخَذُوا

تو انہوں نے موسٰی سے اس سے زیادہ سنگین سوال کیا تھا جب ان سے یہ کہا کہ ہمیں اللہ کو علی الاعلان دکھلا دیجئے تو ان کے ظلم کی بنا پر انہیں ایک بجلی نے اپنی گرفت میں لے لیا

الْعِجْلَ مِنْ بَعْدِ مَا جَاءَتْهُمُ الْبَيِّنَاتُ فَعَفَوْنَا عَنْ ذٰلِکَ وَ آتَيْنَا مُوسَى سُلْطَاناً مُبِيناً( ۱۵۳ ) وَ رَفَعْنَا فَوْقَهُمُ

پھر انہوں نے ہماری نشانیوں کے آجانے کے باوجود گوسالہ بنالیا تو ہم نے اس سے بھی درگزر کیا اور موسٰی علیہ السّلام کو کھلی ہوئی دلیل عطا کردی

(۱۵۴) اور ہم نے ان کے عہد کی خلاف ورزی کی بنا پر ان کے سروں پر

الطُّورَ بِمِيثَاقِهِمْ وَقُلْنَا لَهُمُ ادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّداً وَ قُلْنَا لَهُمْ لاَ تَعْدُوا فِي السَّبْتِ وَأَخَذْنَا مِنْهُمْ مِيثَاقاً غَلِيظاً( ۱۵۴ )

کوئہ طور کو بلند کردیا اور ان سے کہا کہ دروازہ سے سجدہ کرتے ہوئے داخل ہو اور ان سے کہا کہ خبردار شنبہ کے معاملہ میں زیادتی نہ کرنا اور ان سے بڑا سخت عہد لے لیا

۱۰۳

فَبِمَا نَقْضِهِمْ مِيثَاقَهُمْ وَ کُفْرِهِمْ بِآيَاتِ اللَّهِ وَ قَتْلِهِمُ الْأَنْبِيَاءَ بِغَيْرِ حَقٍّ وَ قَوْلِهِمْ قُلُوبُنَا غُلْفٌ بَلْ طَبَعَ اللَّهُ عَلَيْهَا

(۱۵۵) پس ان کے عہد کو توڑ دینے ,آیات خدا کے انکار کرنے اور انبیائ کو ناحق قتل کر دینے اور یہ کہنے کی بنا پر کہ ہمارے دلوں پر فطرتا غلاف چڑھے ہوئے ہیں حالانکہ ایسا نہیں ہے بلکہ خدا نے ان کے کفر کی بنا پر ان کے دلوں پر مہر

بِکُفْرِهِمْ فَلاَ يُؤْمِنُونَ إِلاَّ قَلِيلاً( ۱۵۵ ) وَ بِکُفْرِهِمْ وَ قَوْلِهِمْ عَلَى مَرْيَمَ بُهْتَاناً عَظِيماً( ۱۵۶ ) وَ قَوْلِهِمْ إِنَّا قَتَلْنَا

لگادی ہے اور اب چند ایک کے علاوہ کوئی ایمان نہ لائے گا (۱۵۶) اور ان کے کفر اور مریم پر عظیم بہتان لگانے کی بنا پر (۱۵۷) اور یہ کہنے کی بنا پر کہ ہم نے

الْمَسِيحَ عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ رَسُولَ اللَّهِ وَ مَا قَتَلُوهُ وَ مَا صَلَبُوهُ وَ لٰکِنْ شُبِّهَ لَهُمْ وَ إِنَّ الَّذِينَ اخْتَلَفُوا فِيهِ لَفِي

مسیح عیسٰی علیہ السّلام بن مریم رسول اللہ کو قتل کردیا ہے حالانکہ انہوں نے نہ انہیں قتل کیا ہے اور نہ سولی دی ہے بلکہ دوسرے کو ان کی شبہیہ بنا دیا گیا تھا اور جن لوگوں نے عیسٰی علیہ السّلام کے بارے میں اختلاف کیا ہے وہ

شَکٍّ مِنْهُ مَا لَهُمْ بِهِ مِنْ عِلْمٍ إِلاَّ اتِّبَاعَ الظَّنِّ وَ مَا قَتَلُوهُ يَقِيناً( ۱۵۷ ) بَلْ رَفَعَهُ اللَّهُ إِلَيْهِ وَ کَانَ اللَّهُ عَزِيزاً

سب منزل شک میں ہیں اور کسی کو گمان کی پیروی کے علاوہ کوئی علم نہیں ہے اور انہوں نے یقینا انہیں قتل نہیں کیا ہے (۱۵۸) بلکہ خدا نے اپنی طرف اٹھا لیا ہے اور خدا صاحبِ غلبہ اور

حَکِيماً( ۱۵۸ ) وَ إِنْ مِنْ أَهْلِ الْکِتَابِ إِلاَّ لَيُؤْمِنَنَّ بِهِ قَبْلَ مَوْتِهِ وَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَکُونُ عَلَيْهِمْ شَهِيداً( ۱۵۹ )

صاحب حکمت بھی ہے (۱۵۹) اور کوئی اہل کتاب میں ایسا نہیں ہے جو اپنی موت سے پہلے ان پر ایمان نہ لائے اور قیامت کے دن عیسٰی علیہ السّلام اس کے گواہ ہوں گے

فَبِظُلْمٍ مِنَ الَّذِينَ هَادُوا حَرَّمْنَا عَلَيْهِمْ طَيِّبَاتٍ أُحِلَّتْ لَهُمْ وَ بِصَدِّهِمْ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ کَثِيراً( ۱۶۰ ) وَ أَخْذِهِمُ

(۱۶۰) پس ان یہودیوں کے ظلم کی بنا پر ہم نے جن پاکیزہ چیزوں کو حلال کر رکھا تھا ان پر حرام کردیا اور ان کے بہت سے لوگوں کو راہ خدا سے روکنے کی بنا پر(۱۶۱) اور سود لینے کی بنا پر

الرِّبَا وَ قَدْ نُهُوا عَنْهُ وَ أَکْلِهِمْ أَمْوَالَ النَّاسِ بِالْبَاطِلِ وَ أَعْتَدْنَا لِلْکَافِرِينَ مِنْهُمْ عَذَاباً أَلِيماً( ۱۶۱ ) لٰکِنِ

جس سے انہیں روکا گیا تھا اور ناجائز طریقہ سے لوگوں کا مال کھانے کی بنا پر اور ہم نے کافروں کے لئے بڑا دردناک عذاب مہّیا کیا ہے (۱۶۲) لیکن

الرَّاسِخُونَ فِي الْعِلْمِ مِنْهُمْ وَ الْمُؤْمِنُونَ يُؤْمِنُونَ بِمَا أُنْزِلَ إِلَيْکَ وَ مَا أُنْزِلَ مِنْ قَبْلِکَ وَ الْمُقِيمِينَ الصَّلاَةَ وَ

ان میں سے جو لوگ علم میں رسوخ رکھنے والے اور ایمان لانے والے ہیں وہ ان سب پر ایمان رکھتے ہیں جو تم پر نازل ہوا ہے یا تم سے پہلے نازل ہوچکا ہے اور بالخصوص

الْمُؤْتُونَ الزَّکَاةَ وَ الْمُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَ الْيَوْمِ الْآخِرِ أُولٰئِکَ سَنُؤْتِيهِمْ أَجْراً عَظِيماً( ۱۶۲ )

نماز قائم کرنے والے اور زکاتدینے والے اور آخرت پر ایمان رکھنے والے ہیں ہم عنقریب ان سب کو اجر عظیم عطا کریں گے

۱۰۴

إِنَّا أَوْحَيْنَا إِلَيْکَ کَمَا أَوْحَيْنَا إِلَى نُوحٍ وَ النَّبِيِّينَ مِنْ بَعْدِهِ وَ أَوْحَيْنَا إِلَى إِبْرَاهِيمَ وَ إِسْمَاعِيلَ وَ إِسْحَاقَ وَ

(۱۶۳) ہم نے آپ کی طرف اسی طرح وحی نازل کی ہے جس طرح نوح علیہ السّلام اور ان کے بعد کے انبیائ کی طرف وحی کی تھی اور ابراہیم علیہ السّلام ,اسماعیل علیہ السّلام ,اسحاق علیہ السّلام ,

يَعْقُوبَ وَ الْأَسْبَاطِ وَ عِيسَى وَ أَيُّوبَ وَ يُونُسَ وَ هَارُونَ وَ سُلَيْمَانَ وَ آتَيْنَا دَاوُدَ زَبُوراً( ۱۶۳ ) وَ رُسُلاً قَدْ

یعقوب علیہ السّلام ,اسباط علیہ السّلام ,عیسٰی علیہ السّلام ,ایوبعلیہ السّلام , یونس علیہ السّلام ,ہارون علیہ السّلام اور سلیمان علیہ السّلام کی طرف وحی کی ہے اور داؤد علیہ السّلام کو زبور عطا کی ہے (۱۶۴) کچھ رسول ہیں جن

قَصَصْنَاهُمْ عَلَيْکَ مِنْ قَبْلُ وَ رُسُلاً لَمْ نَقْصُصْهُمْ عَلَيْکَ وَ کَلَّمَ اللَّهُ مُوسَى تَکْلِيماً( ۱۶۴ ) رُسُلاً مُبَشِّرِينَ وَ

کے قصے ّہم آپ سے بیان کرچکے ہیں اور کچھ رسول ہیں جن کا تذکرہ ہم نے نہیں کیا ہے اور اللہ نے موسٰی علیہ السّلام سے باقاعدہ گفتگو کی ہے (۱۶۵) یہ سارے رسول بشارت دینے والے اور

مُنْذِرِينَ لِئَلاَّ يَکُونَ لِلنَّاسِ عَلَى اللَّهِ حُجَّةٌ بَعْدَ الرُّسُلِ وَ کَانَ اللَّهُ عَزِيزاً حَکِيماً( ۱۶۵ ) لٰکِنِ اللَّهُ يَشْهَدُ بِمَا

ڈرانے والے اس لئے بھیجے گئے تاکہ رسولوں کے آنے کے بعد انسانوں کی حجت خدا پر قائم نہ ہونے پائے اور خدا سب پر غالب اور صاحب حکمت ہے

(۱۶۶) یہ مانیں یا نہ مانیں لیکن خدا

أَنْزَلَ إِلَيْکَ أَنْزَلَهُ بِعِلْمِهِ وَ الْمَلاَئِکَةُ يَشْهَدُونَ وَ کَفَى بِاللَّهِ شَهِيداً( ۱۶۶ ) إِنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا وَ صَدُّوا عَنْ سَبِيلِ

نے جو کچھ آپ پر نازل کیا ہے وہ خود اس کی گواہی دیتا ہے کہ اس نے اسے اپنے علم سے نازل کیا ہے اور ملائکہ بھی گواہی دیتے ہیں اور خدا خود بھی شہادت کے لئے کافی ہے (۱۶۷) بے شک جن لوگوں نے کفر اختیار کیا اور راہ خد ا سے منع کردیا

اللَّهِ قَدْ ضَلُّوا ضَلاَلاً بَعِيداً( ۱۶۷ ) إِنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا وَ ظَلَمُوا لَمْ يَکُنِ اللَّهُ لِيَغْفِرَ لَهُمْ وَ لاَ لِيَهْدِيَهُمْ طَرِيقاً( ۱۶۸ )

وہ گمراہی میں بہت دور تک چلے گئے ہیں (۱۶۸) اورجن لوگوں نے کفر اختیار کرنے کے بعد ظلم کیا ہے خدا انہیں ہرگز معاف نہیں کرسکتا اور نہ انہیں کسی راستہ کی ہدایت کرسکتا ہے

إِلاَّ طَرِيقَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَداً وَ کَانَ ذٰلِکَ عَلَى اللَّهِ يَسِيراً( ۱۶۹ ) يَا أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَاءَکُمُ الرَّسُولُ

(۱۶۹) سوائے جہّنم کے راستے کے جہاں ان کو ہمیشہ ہمیشہ رہنا ہے اور یہ خدا کے لئے بہت آسان ہے (۱۷۰) اے انسانو!تمہارے پاس پروردگار کی طرف سے

بِالْحَقِّ مِنْ رَبِّکُمْ فَآمِنُوا خَيْراً لَکُمْ وَ إِنْ تَکْفُرُوا فَإِنَّ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ کَانَ اللَّهُ عَلِيماً حَکِيماً( ۱۷۰ )

حق لے کر رسول آگیا ہے لہذا اس پر ایمان لے آؤ اسی میں تمہاری بھلائی ہے اور اگر تم نے کفر اختیار کیا تو یاد رکھو کہ زمین و آسمان کی کل کائنات خدا کے لئے ہے اور وہی علم والا بھی ہے اور حکمت والا بھی ہے

۱۰۵

يَا أَهْلَ الْکِتَابِ لاَ تَغْلُوا فِي دِينِکُمْ وَ لاَ تَقُولُوا عَلَى اللَّهِ إِلاَّ الْحَقَّ إِنَّمَا الْمَسِيحُ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ رَسُولُ اللَّهِ وَ

(۱۷۱) اے اہل کتاب اپنے دین میں حد سے تجاوز نہ کرو اور خدا کے بارے میں حق کے علاوہ کچھ نہ کہو ---مسیح عیسٰی علیہ السّلام بن مریم صرف اللہ کے رسول

کَلِمَتُهُ أَلْقَاهَا إِلَى مَرْيَمَ وَ رُوحٌ مِنْهُ فَآمِنُوا بِاللَّهِ وَ رُسُلِهِ وَ لاَ تَقُولُوا ثَلاَثَةٌ انْتَهُوا خَيْراً لَکُمْ إِنَّمَا اللَّهُ إِلٰهٌ وَاحِدٌ

اور اس کا کلمہ ہیں جسے مریم کی طرف القائ کیا گیا ہے اور وہ اس کی طرف سے ایک روح ہیں لہذا خدا اور مرسلین پر ایمان لے آؤ اور خبردار تین کا نام بھی نہ لو -اس سے باز آجاؤ کہ اسی میں بھلائی ہے -اللہ فقط خدائے واحد ہے

سُبْحَانَهُ أَنْ يَکُونَ لَهُ وَلَدٌ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَا فِي الْأَرْضِ وَ کَفَى بِاللَّهِ وَکِيلاً( ۱۷۱ ) لَنْ يَسْتَنْکِفَ

اور وہ اس بات سے منزہ ہے کہ اس کا کوئی بیٹا ہو ,زمین و آسمان میں جو کچھ بھی ہے سب اسی کا ہے اور وہ کفالت و وکالت کے لئے کافی ہے

(۱۷۲) نہ مسیح کو اس بات سے انکار ہے

الْمَسِيحُ أَنْ يَکُونَ عَبْداً لِلَّهِ وَ لاَ الْمَلاَئِکَةُ الْمُقَرَّبُونَ وَ مَنْ يَسْتَنْکِفْ عَنْ عِبَادَتِهِ وَ يَسْتَکْبِرْ فَسَيَحْشُرُهُمْ إِلَيْهِ

کہ وہ بندئہ خدا ہیں اور نہ ملائکہ مقربین کو اس کی بندگی سے کوئی انکار ہے اور جو بھی اس کی بندگی سے انکار و استکبار کرے گا تو اللہ سب کو اپنی بارگاہ میں

جَمِيعاً( ۱۷۲ ) فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَيُوَفِّيهِمْ أُجُورَهُمْ وَ يَزِيدُهُمْ مِنْ فَضْلِهِ وَ أَمَّا الَّذِينَ

محشور کرے گا (۱۷۳) پھر جو لوگ ایمان لے آئے اور انہوں نے نیک اعمال کئے انہیں مکمل اجر دے گا اور اپنے فضل و کرم سے اضافہ بھی کردے گا اور جن لوگوں نے

اسْتَنْکَفُوا وَ اسْتَکْبَرُوا فَيُعَذِّبُهُمْ عَذَاباً أَلِيماً وَ لاَ يَجِدُونَ لَهُمْ مِنْ دُونِ اللَّهِ وَلِيّاً وَ لاَ نَصِيراً( ۱۷۳ ) يَا أَيُّهَا

انکار اور تکّبرسے کام لیا ہے ان پر دردناک عذاب کرے گا اور انہیں خدا کے علاوہ نہ کوئی سرپرست ملے گا اور نہ مددگار (۱۷۴) اے انسانو !

النَّاسُ قَدْ جَاءَکُمْ بُرْهَانٌ مِنْ رَبِّکُمْ وَ أَنْزَلْنَا إِلَيْکُمْ نُوراً مُبِيناً( ۱۷۴ ) فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّهِ وَ اعْتَصَمُوا بِهِ

تمہارے پاس تمہارے پروردگار کی طرف سے برہان آچکا ہے اور ہم نے تمہاری طرف روشن نور بھی نازل کردیا ہے (۱۷۵) پس جو لوگ اللہ پر ایمان لائے اور اس سے وابستہ ہوئے انہیں

فَسَيُدْخِلُهُمْ فِي رَحْمَةٍ مِنْهُ وَ فَضْلٍ وَ يَهْدِيهِمْ إِلَيْهِ صِرَاطاً مُسْتَقِيماً( ۱۷۵ )

وہ اپنی رحمت اور اپنے فضل میں داخل کرلے گا اور سیدھے راستہ کی ہدایت کردے گا

۱۰۶

يَسْتَفْتُونَکَ قُلِ اللَّهُ يُفْتِيکُمْ فِي الْکَلاَلَةِ إِنِ امْرُؤٌ هَلَکَ لَيْسَ لَهُ وَلَدٌ وَ لَهُ أُخْتٌ فَلَهَا نِصْفُ مَا تَرَکَ وَ هُوَ

(۱۷۶) پیغمبر یہ لوگ آپ سے فتوٰی دریافت کرتے ہیں تو آپ کہہ دیجئے کہ کلالہ (بھائی بہن)کے بارے میں خدا خود یہ حکم بیان کرتا ہے کہ اگر کوئی شخص مر جائے اور اس کی اولاد نہ ہو اور صرف بہن وارث ہو تو اسے ترکہ کا نصف ملے گا اور

يَرِثُهَا إِنْ لَمْ يَکُنْ لَهَا وَلَدٌ فَإِنْ کَانَتَا اثْنَتَيْنِ فَلَهُمَا الثُّلُثَانِ مِمَّا تَرَکَ وَ إِنْ کَانُوا إِخْوَةً رِجَالاً وَ نِسَاءً فَلِلذَّکَرِ مِثْلُ

اسی طرح اگر بہن مر جائے اور اس کی اولاد نہ ہو تو بھائی اس کا وارث ہوگا -پھر اگر وارث دو بہنیں ہیں تو انہیں ترکہ کا دو تہائی ملے گا اور اگر بھائی بہن دونوں ہیں تو مرد کے لئے عورت کادَہرا

حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَکُمْ أَنْ تَضِلُّوا وَ اللَّهُ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ عَلِيمٌ‌( ۱۷۶ )

حصّہ ہوگا خدا یہ سب واضح کررہا ہے تاکہ تم بہکنے نہ پاؤ اور خدا ہر شے کا خوب جاننے والا ہے

( سورة المائدة)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَوْفُوا بِالْعُقُودِ أُحِلَّتْ لَکُمْ بَهِيمَةُ الْأَنْعَامِ إِلاَّ مَا يُتْلَى عَلَيْکُمْ غَيْرَ مُحِلِّي الصَّيْدِ وَ أَنْتُمْ حُرُمٌ

(۱) ایمان والو اپنے عہد و پیمان اور معاملات کی پابندی کرو تمہارے لئے تمام چوپائے حلال کردیئے گئے ہیں علاوہ ان کے جوتمہیں پڑھ کر سنائے جارہے ہیں. مگر حالاُ احرام میں شکار کو حلال مت سمجھ لینا

إِنَّ اللَّهَ يَحْکُمُ مَا يُرِيدُ( ۱ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تُحِلُّوا شَعَائِرَ اللَّهِ وَ لاَ الشَّهْرَ الْحَرَامَ وَ لاَ الْهَدْيَ وَ لاَ الْقَلاَئِدَ

بے شک اللہ جو چاہتا حکم دیتا ہے (۲) ایمان والو !خبردار خدا کی نشانیوں کی حرمت کو ضائع نہ کرنا اور نہ محترم مہینے. قربانی کے جانور اور جن جانوروں کے گلے میں پٹےّ باندھ دیئے گئے ہیں

وَ لاَ آمِّينَ الْبَيْتَ الْحَرَامَ يَبْتَغُونَ فَضْلاً مِنْ رَبِّهِمْ وَ رِضْوَاناً وَ إِذَا حَلَلْتُمْ فَاصْطَادُوا وَ لاَ يَجْرِمَنَّکُمْ شَنَآنُ قَوْمٍ أَنْ

اور جو لوگ خانہ خدا کا ارادہ کرنے والے ہیں اور فرض پروردگار اور رضائے الٰہی کے طلبگار ہیں ان کی حرمت کی خلاف ورزی کرنا اور جب احرام ختم ہوجائے تو شکار کرو اور خبردار کسی قوم کی عداوت فقط

صَدُّوکُمْ عَنِ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ أَنْ تَعْتَدُوا وَ تَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَ التَّقْوَى وَ لاَ تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ وَ

اس بات پر کہ اس نے تمہیں مسجدالحرام سے روک دیا ہے تمہیں ظلم پر آمادہ نہ کردے --نیکی اور تقویٰ پر ایک دوسرے کی مدد کرو اور گناہ اور تعدّی پر آپس میں تعاون نہ کرنا اور

اتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ‌( ۲ )

اللہ سے ڈرتے رہنا کہ اس کا عذاب بہت سخت ہے

۱۰۷

حُرِّمَتْ عَلَيْکُمُ الْمَيْتَةُ وَ الدَّمُ وَ لَحْمُ الْخِنْزِيرِ وَ مَا أُهِلَّ لِغَيْرِ اللَّهِ بِهِ وَ الْمُنْخَنِقَةُ وَ الْمَوْقُوذَةُ وَ الْمُتَرَدِّيَةُ وَ

(۳) تمہارے اوپر حرام کردیا گیا ہے مردار -خون - سور کا گوشت اور جو جانور غیر خدا کے نام پر ذبح کیا جائے اورمنخنقہ اور موقوذہً اور متردیہ اور

النَّطِيحَةُ وَ مَا أَکَلَ السَّبُعُ إِلاَّ مَا ذَکَّيْتُمْ وَ مَا ذُبِحَ عَلَى النُّصُبِ وَ أَنْ تَسْتَقْسِمُوا بِالْأَزْلاَمِ ذٰلِکُمْ فِسْقٌ الْيَوْمَ

نطیحہ اور جس کو درندہ کھا جائے مگریہ کہ تم خود ذبح کرلو اور جو نصاب پر ذبح کیا جائے اور جس کی تیروں کے ذریعہ قرعہ اندازی کرو کہ یہ سب فسق ہے

يَئِسَ الَّذِينَ کَفَرُوا مِنْ دِينِکُمْ فَلاَ تَخْشَوْهُمْ وَ اخْشَوْنِ الْيَوْمَ أَکْمَلْتُ لَکُمْ دِينَکُمْ وَ أَتْمَمْتُ عَلَيْکُمْ نِعْمَتِي وَ

اور کفار تمہارے دین سے مایوس ہوگئے ہیں لہذا تم ان سے نہ ڈرو اور مجھ سے ڈرو -آج میں نے تمہارے لئے دین کو کامل کردیا ہے اور اپنی نعمتوں کو تمام کردیا ہے اور

رَضِيتُ لَکُمُ الْإِسْلاَمَ دِيناً فَمَنِ اضْطُرَّ فِي مَخْمَصَةٍ غَيْرَ مُتَجَانِفٍ لِإِثْمٍ فَإِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۳ ) يَسْأَلُونَکَ مَا ذَا

تمہارے لئے دین اسلام کو پسندیدہ بنادیا ہے لہذا جو شخص بھوک میں مجبور ہوجائے اور گناہ کی طرف مائل نہ ہو تو خدا بڑا بخشنے والا مہربان ہے (۴) پیغمبر یہ تم سے سوال کرتے ہیں

أُحِلَّ لَهُمْ قُلْ أُحِلَّ لَکُمُ الطَّيِّبَاتُ وَ مَا عَلَّمْتُمْ مِنَ الْجَوَارِحِ مُکَلِّبِينَ تُعَلِّمُونَهُنَّ مِمَّا عَلَّمَکُمُ اللَّهُ فَکُلُوا مِمَّا

کہ ان کے لئے کیا حلال کیا گیا ہے تو کہہ دیجئے کہ تمہارے لئے تمام پاکیزہ چیزیں حلال ہیں اور جو کچھ تم نے شکاری کتوں کو سکھا رکھا ہے اور خدائی تعلیم میں سے

أَمْسَکْنَ عَلَيْکُمْ وَ اذْکُرُوا اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ وَ اتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ سَرِيعُ الْحِسَابِ‌( ۴ ) الْيَوْمَ أُحِلَّ لَکُمُ الطَّيِّبَاتُ وَ

کچھ ان کے حوالہ کر دیاہے تو جو کچھ وہ پکڑ کے لائیں اسے کھالو اور اس پر نام خدا ضرور لو اور اللہ سے ڈرو کہ وہ بہت جلد حساب کرنے والا ہے (۵) آج تمہارے لئے تمام پاکیزہ چیزیں حلال کردی گئی ہیں اور

طَعَامُ الَّذِينَ أُوتُوا الْکِتَابَ حِلٌّ لَکُمْ وَ طَعَامُکُمْ حِلٌّ لَهُمْ وَ الْمُحْصَنَاتُ مِنَ الْمُؤْمِنَاتِ وَ الْمُحْصَنَاتُ مِنَ

اہلِ کتاب کا طعام بھی تمہارے لئے حلال ہے اور تمہارا طعام ان کے لئے حلال ہے اور اہلِ ایمان کی آزاد اور پاک دامن عورتیں یا ان کی آزاد عورتیں جن کو تم سے

الَّذِينَ أُوتُوا الْکِتَابَ مِنْ قَبْلِکُمْ إِذَا آتَيْتُمُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ مُحْصِنِينَ غَيْرَ مُسَافِحِينَ وَ لاَ مُتَّخِذِي أَخْدَانٍ وَ مَنْ

پہلے کتاب دی گئی ہے تمہارے لئے حلال ہے بشرطیکہ تم ان کی اجرت دے دو پاکیزگی کے ساتھ -نہ کھّلم کھلاّ زنا کی اجرت کے طور پر اور نہ پوشیدہ طور پر دوستی کے انداز سے اور جو بھی ایمان سے

يَکْفُرْ بِالْإِيمَانِ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُهُ وَ هُوَ فِي الْآخِرَةِ مِنَ الْخَاسِرِينَ‌( ۵ )

انکار کرے گا اس کے اعمال یقینا برباد ہوجائیں گے اور وہ آخرت میں گھاٹا اُٹھانے والوں میں ہوگا

۱۰۸

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلاَةِ فَاغْسِلُوا وُجُوهَکُمْ وَ أَيْدِيَکُمْ إِلَى الْمَرَافِقِ وَ امْسَحُوا بِرُءُوسِکُمْ وَ

(۶) ایمان والو جب بھی نماز کے لئے اٹھو تو پہلے اپنے چہروں کو اور کہنیوں تک اپنے ہاتھوںکو دھوؤ اور اپنے سر اور

أَرْجُلَکُمْ إِلَى الْکَعْبَيْنِ وَ إِنْ کُنْتُمْ جُنُباً فَاطَّهَّرُوا وَ إِنْ کُنْتُمْ مَرْضَى أَوْ عَلَى سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِنْکُمْ مِنَ

گٹّے تک پیروں کا مسح کرو اور اگر جنابت کی حالت میں ہو تو غسل کرو اور اگر مریض ہو یا سفر کے عالم میں ہو

الْغَائِطِ أَوْ لاَمَسْتُمُ النِّسَاءَ فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيداً طَيِّباً فَامْسَحُوا بِوُجُوهِکُمْ وَ أَيْدِيکُمْ مِنْهُ مَا يُرِيدُ اللَّهُ

یا پیخانہ وغیرہ نکل آیا ہے یا عورتوں کو باہم لمس کیاہے اور پانی نہ ملے تو پاک مٹی سے تیمم کرلو -اس طرح کہ اپنے چہرے اور ہاتھوں کا مسح کرلو کہ خدا تمہارے لئے کسی طرح کی

لِيَجْعَلَ عَلَيْکُمْ مِنْ حَرَجٍ وَ لٰکِنْ يُرِيدُ لِيُطَهِّرَکُمْ وَ لِيُتِمَّ نِعْمَتَهُ عَلَيْکُمْ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُونَ‌( ۶ ) وَ اذْکُرُوا نِعْمَةَ اللَّهِ

زحمت نہیں چاہتا. بلکہ یہ چاہتا ہے کہ تمہیں پاک و پاکیزہ بنا دے اور تم پر اپنی نعمت کو تمام کردے شاید تم اس طرح اس کے شکر گزار بندے بن جاؤ

(۷) اور اپنے اوپر اللہ کی نعمت

عَلَيْکُمْ وَ مِيثَاقَهُ الَّذِي وَاثَقَکُمْ بِهِ إِذْ قُلْتُمْ سَمِعْنَا وَ أَطَعْنَا وَ اتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ( ۷ ) يَا أَيُّهَا

اور اس کے اس عہد کو یاد کرو جو اس نے تم سے لیاہے جب تم نے یہ کہاکہ ہم نے سن لیا اور اطاعت کی اور خبردار اللہ سے ڈرتے رہو کہ اللہ دل کے رازوں کا بھی جاننے والا ہے (۸) ایمان

الَّذِينَ آمَنُوا کُونُوا قَوَّامِينَ لِلَّهِ شُهَدَاءَ بِالْقِسْطِ وَ لاَ يَجْرِمَنَّکُمْ شَنَآنُ قَوْمٍ عَلَى أَلاَّ تَعْدِلُوا اعْدِلُوا هُوَ أَقْرَبُ لِلتَّقْوَى

والو خدا کے لئے قیام کرنے والے اور انصاف کے ساتھ گواہی دینے والے بنو اور خبردار کسی قوم کی عداوت تمہیں اس بات پر آمادہ نہ کردے کہ انصاف کو ترک کردو -انصاف کرو کہ یہی

وَ اتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ‌( ۸ ) وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَهُمْ مَغْفِرَةٌ وَ أَجْرٌ عَظِيمٌ‌( ۹ )

تقوٰی سے قریب تر ہے اور اللہ سے ڈرتے رہو کہ اللہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے (۹) اللہ نے صاحبان ایمان اور عمل صالح والوں سے وعدہ کیا ہے کہ ان کے لئے مغفرت اور اجر عظیم ہے

۱۰۹

وَ الَّذِينَ کَفَرُوا وَ کَذَّبُوا بِآيَاتِنَا أُولٰئِکَ أَصْحَابُ الْجَحِيمِ‌( ۱۰ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اذْکُرُوا نِعْمَةَ اللَّهِ عَلَيْکُمْ إِذْ

(۱۰) اور جن لوگوں نے کفر اختیار کیا اور ہماری آیات کی تکذیب کی وہ سب کے سب جہّنمی ہیں (۱۱) ایمان والو! اپنے اوپر اللہ کی اس نعمت کو یاد کرو کہ جب

هَمَّ قَوْمٌ أَنْ يَبْسُطُوا إِلَيْکُمْ أَيْدِيَهُمْ فَکَفَّ أَيْدِيَهُمْ عَنْکُمْ وَ اتَّقُوا اللَّهَ وَ عَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَکَّلِ الْمُؤْمِنُونَ‌( ۱۱ )

ایک قوم نے تمہاری طرف ہاتھ بڑھانے کا ارادہ کیاتو خدا نے ان کے ہاتھوں کو تم تک پہنچنے سے روک دیا اور اللہ سے ڈرتے رہو کہ صاحبان ایمان اللہ ہی پر بھروسہ کرتے ہیں

وَ لَقَدْ أَخَذَ اللَّهُ مِيثَاقَ بَنِي إِسْرَائِيلَ وَ بَعَثْنَا مِنْهُمُ اثْنَيْ عَشَرَ نَقِيباً وَ قَالَ اللَّهُ إِنِّي مَعَکُمْ لَئِنْ أَقَمْتُمُ الصَّلاَةَ وَ

(۱۲) اور بے شک اللہ نے بنی اسرائیل سے عہد لیا اور ہم نے ان میں سے بارہ نقیب بھیجے اور خدا نے یہ بھی کہہ دیاکہ ہم تمہارے ساتھ ہیں اگر تم نے نماز قائم کی

آتَيْتُمُ الزَّکَاةَ وَ آمَنْتُمْ بِرُسُلِي وَ عَزَّرْتُمُوهُمْ وَ أَقْرَضْتُمُ اللَّهَ قَرْضاً حَسَناً لَأُکَفِّرَنَّ عَنْکُمْ سَيِّئَاتِکُمْ وَ لَأُدْخِلَنَّکُمْ

اور زکات ادا کی اور ہمارے رسولوں پر ایمان لے آئے اور ان کی مدد کی اور خدا کی راہ میں قرض حسنہ دیاتو ہم یقینا تمہاری برائیوں سے درگزر کریں گے اور تمہیں ان

جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ فَمَنْ کَفَرَ بَعْدَ ذٰلِکَ مِنْکُمْ فَقَدْ ضَلَّ سَوَاءَ السَّبِيلِ‌( ۱۲ ) فَبِمَا نَقْضِهِمْ

باغات میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی -پھر جو اس کے بعد کفر کرے گا تو وہ بہت اِرے راستہ کی طرف بہک گیا ہے (۱۳) پھر ان کی عہد شکنی کی

مِيثَاقَهُمْ لَعَنَّاهُمْ وَ جَعَلْنَا قُلُوبَهُمْ قَاسِيَةً يُحَرِّفُونَ الْکَلِمَ عَنْ مَوَاضِعِهِ وَ نَسُوا حَظّاً مِمَّا ذُکِّرُوا بِهِ وَ لاَ تَزَالُ تَطَّلِعُ

بنا پر ہم نے ان پر لعنت کی اور ان کے دلوں کو سخت بنا دیا وہ ہمارے کلمات کو ان کی جگہ سے ہٹا دیتے ہیں اور انہوں نے ہماری یاددہانی کا اکثر حصّہ فراموش کردیا ہے اور تم ان کی خیانتوں پر برابر مطلع

عَلَى خَائِنَةٍ مِنْهُمْ إِلاَّ قَلِيلاً مِنْهُمْ فَاعْفُ عَنْهُمْ وَ اصْفَحْ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ‌( ۱۳ )

ہوتے رہوگے علاوہ چند افراد کے لہذا ان سے درگزر کرو اور ان کی طرف سے کنارہ کشی کرو کہ اللہ احسان کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے

۱۱۰

وَ مِنَ الَّذِينَ قَالُوا إِنَّا نَصَارَى أَخَذْنَا مِيثَاقَهُمْ فَنَسُوا حَظّاً مِمَّا ذُکِّرُوا بِهِ فَأَغْرَيْنَا بَيْنَهُمُ الْعَدَاوَةَ وَ الْبَغْضَاءَ إِلَى

(۱۴) اور جن لوگوں کا کہنا ہے کہ ہم نصرانی ہیں ہم نے ان سے بھی عہد لیا اور انہوں نے بھی ہماری نصیحت (انجیل)کے ایک حصّہ کو فراموش کردیا تو ہم نے بطور سزا ان کے درمیان عداوت اور بغض کو

يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَ سَوْفَ يُنَبِّئُهُمُ اللَّهُ بِمَا کَانُوا يَصْنَعُونَ‌( ۱۴ ) يَا أَهْلَ الْکِتَابِ قَدْ جَاءَکُمْ رَسُولُنَا يُبَيِّنُ لَکُمْ کَثِيراً

قیامت تک کے لئے راستہ دے دیا اور عنقریب خدا انہیں ان باتوں سے باخبر کرے گا جو وہ انجام دے رہے تھے (۱۵) اے اہل کتاب تمہارے پاس ہمارا رسول آچکا ہے جو اُن میں سے بہت سی باتوں کی وضاحت کررہا

مِمَّا کُنْتُمْ تُخْفُونَ مِنَ الْکِتَابِ وَ يَعْفُو عَنْ کَثِيرٍ قَدْ جَاءَکُمْ مِنَ اللَّهِ نُورٌ وَ کِتَابٌ مُبِينٌ‌( ۱۵ ) يَهْدِي بِهِ اللَّهُ مَنِ

ہے جن کو تم کتاب خدا میں سے چھاَپا رہے تھے اور بہت سی باتوں سے درگزر بھی کرتا ہے تمہارے پاس خدا کی طرف سے نور اور روشن کتاب آچکی ہے (۱۶) جس کے ذریعہ خدا اپنی

اتَّبَعَ رِضْوَانَهُ سُبُلَ السَّلاَمِ وَ يُخْرِجُهُمْ مِنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ بِإِذْنِهِ وَ يَهْدِيهِمْ إِلَى صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ‌( ۱۶ ) لَقَدْ

خوشنودی کا اتباع کرنے والوں کو سلامتی کے راستوں کی ہدایت کرتا ہے اور انہیں تاریکیوں سے نکال کر اپنے حکم سے نور کی طرف لے آتا ہے اور انہیں صراط مستقیم کی ہدایت کرتا ہے (۱۷) یقینا

کَفَرَ الَّذِينَ قَالُوا إِنَّ اللَّهَ هُوَ الْمَسِيحُ ابْنُ مَرْيَمَ قُلْ فَمَنْ يَمْلِکُ مِنَ اللَّهِ شَيْئاً إِنْ أَرَادَ أَنْ يُهْلِکَ الْمَسِيحَ ابْنَ

وہ لوگ کافر ہیں جن کا کہنا یہ ہے کہ مسیح علیہ السّلام ابن مریم ہی اللہ ہیں -پیغمبر آپ ان سے کہئے کہ پھر خدا کے مقابلہ میں کون کسی امر کا صاحبِ اختیار ہوگا اگر وہ مسیح علیہ السّلام

مَرْيَمَ وَ أُمَّهُ وَ مَنْ فِي الْأَرْضِ جَمِيعاً وَ لِلَّهِ مُلْکُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ مَا بَيْنَهُمَا يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ وَ اللَّهُ عَلَى

بن مریم اور ان کی ماں اور سارے اہل زمین کو مار ڈالنا چاہے اور اللہ ہی کے لئے زمین و آسمان اور ان کے درمیان کی کل حکومت ہے -وہ جسے بھی چاہتا ہے پیدا کرتا ہے اور وہ

کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۱۷ )

ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے

۱۱۱

وَ قَالَتِ الْيَهُودُ وَ النَّصَارَى نَحْنُ أَبْنَاءُ اللَّهِ وَ أَحِبَّاؤُهُ قُلْ فَلِمَ يُعَذِّبُکُمْ بِذُنُوبِکُمْ بَلْ أَنْتُمْ بَشَرٌ مِمَّنْ خَلَقَ يَغْفِرُ

(۱۸) اور یہودیوں نے یہ کہنا شروع کردیا کہ ہم اللہ کے فرزند اور اس کے دوست ہیں تو پیغمبر آپ کہہ دیجئے کہ پھر خدا تم پر تمہارے گناہوں کی بنا پر عذاب کیوںکرتا ہے بلکہ تم اس کی مخلوقات میں سے بشر ہو

لِمَنْ يَشَاءُ وَ يُعَذِّبُ مَنْ يَشَاءُ وَ لِلَّهِ مُلْکُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ مَا بَيْنَهُمَا وَ إِلَيْهِ الْمَصِيرُ( ۱۸ ) يَا أَهْلَ

اور وہ جس کو چاہتا ہے بخش دیتا ہے اور جس پر چاہتا ہے عذاب کرتا ہے اور اس کے لئے زمین و آسمان اور ان کے درمیان کی کل کائنات ہے اور اسی کی طرف سب کی بازگشت ہے (۱۹) اے اہلِ

الْکِتَابِ قَدْ جَاءَکُمْ رَسُولُنَا يُبَيِّنُ لَکُمْ عَلَى فَتْرَةٍ مِنَ الرُّسُلِ أَنْ تَقُولُوا مَا جَاءَنَا مِنْ بَشِيرٍ وَ لاَ نَذِيرٍ فَقَدْ

کتاب تمہارے پاس رسولوں کے ایک وقفہ کے بعد ہمارا یہ رسول آیا ہے کہ تم یہ نہ کہو کہ ہمارے پاس کوئی بشیر و نذیر نہیں آیا تھا تو لو

جَاءَکُمْ بَشِيرٌ وَ نَذِيرٌ وَ اللَّهُ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۱۹ ) وَ إِذْ قَالَ مُوسَى لِقَوْمِهِ يَا قَوْمِ اذْکُرُوا نِعْمَةَ اللَّهِ

یہ بشیر ونذیرآگیا ہے اور خدا ہر شے پر قادر ہے (۲۰) اور اس وقت کو یاد کرو جب موسٰی نے اپنی قوم سے کہا کہ اے قوم اپنے اوپر اللہ کی نعمت کو یاد کرو

عَلَيْکُمْ إِذْ جَعَلَ فِيکُمْ أَنْبِيَاءَ وَ جَعَلَکُمْ مُلُوکاً وَ آتَاکُمْ مَا لَمْ يُؤْتِ أَحَداً مِنَ الْعَالَمِينَ‌( ۲۰ ) يَا قَوْمِ ادْخُلُوا

جب اس نے تم میں انبیائ قرار دئیے اور تمہیں بادشاہ بنایا اور تمہیں وہ سب کچھ دے دیا جو عالمین میں کسی کو نہیں دیا تھا (۲۱) اور اے قوم اس ارض مقدس میں داخل

الْأَرْضَ الْمُقَدَّسَةَ الَّتِي کَتَبَ اللَّهُ لَکُمْ وَ لاَ تَرْتَدُّوا عَلَى أَدْبَارِکُمْ فَتَنْقَلِبُوا خَاسِرِينَ‌( ۲۱ ) قَالُوا يَا مُوسَى إِنَّ فِيهَا

ہوجاؤ جسے اللہ نے تمہارے لئے لکھ دیا ہے اور میدان سے اُلٹے پاؤں نہ پلٹ جاؤ کہ اُلٹے خسارہ والوں میں سے ہوجاؤ گے (۲۲) ان لوگوں نے کہا کہ موسٰی علیہ السّلام وہاں تو

قَوْماً جَبَّارِينَ وَإِنَّا لَنْ نَدْخُلَهَا حَتَّى يَخْرُجُوا مِنْهَا فَإِنْ يَخْرُجُوا مِنْهَا فَإِنَّا دَاخِلُونَ‌( ۲۲ ) قَالَ رَجُلاَنِ مِنَ الَّذِينَ يَخَافُونَ

جابروں کی قوم آباد ہے اور ہم اس وقت تک داخل نہ ہوں گے جب تک وہ وہاں سے نکل نہ جائیں پھر اگر وہ نکل گئے تو ہم یقینا داخل ہوجائیں گے

(۲۳) مگر دو انسان جنہیں

أَنْعَمَ اللَّهُ عَلَيْهِمَا ادْخُلُوا عَلَيْهِمُ الْبَابَ فَإِذَادَخَلْتُمُوهُ فَإِنَّکُمْ غَالِبُونَ وَعَلَى اللَّهِ فَتَوَکَّلُوا إِنْ کُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ‌( ۲۳ )

خدا کا خوف تھا اور ان پر خدا نے فضل و کرم کیا تھا انہوں نے کہا کہ ان کے دروازے سے داخل ہوجاؤ -اگر تم دروازے میں داخل ہوگئے تو یقینا غالب آجاؤ گے اور اللہ پر بھروسہ کرو اگر تم صاحبانِ ایمان ہو

۱۱۲

قَالُوا يَا مُوسَى إِنَّا لَنْ نَدْخُلَهَا أَبَداً مَا دَامُوا فِيهَا فَاذْهَبْ أَنْتَ وَ رَبُّکَ فَقَاتِلاَ إِنَّا هَاهُنَا قَاعِدُونَ‌( ۲۴ )

(۲۴) ان لوگوں نے کہا کہ موسٰی علیہ السّلام ہم ہرگز وہاں داخل نہ ہوں گے جب تک وہ لوگ وہاں ہیں -آپ اپنے پروردگار کے ساتھ جاکر جنگ کیجئے ہم یہاں بیٹھے ہوئے ہیں

قَالَ رَبِّ إِنِّي لاَ أَمْلِکُ إِلاَّ نَفْسِي وَ أَخِي فَافْرُقْ بَيْنَنَا وَ بَيْنَ الْقَوْمِ الْفَاسِقِينَ‌( ۲۵ ) قَالَ فَإِنَّهَا مُحَرَّمَةٌ عَلَيْهِمْ

(۲۵) موسٰی علیہ السّلام نے کہا پروردگار میں صرف اپنی ذات اور اپنے بھائی کا اختیار رکھتا ہوں لہذا ہمارے اور اس فاسق قوم کے درمیان جدائی پیدا کردے

(۲۶) ارشاد ہوا کہ اب ان پر

أَرْبَعِينَ سَنَةً يَتِيهُونَ فِي الْأَرْضِ فَلاَ تَأْسَ عَلَى الْقَوْمِ الْفَاسِقِينَ‌( ۲۶ ) وَ اتْلُ عَلَيْهِمْ نَبَأَ ابْنَيْ آدَمَ بِالْحَقِّ إِذْ قَرَّبَا

چالیس سال حرام کردئیے گئے کہ یہ زمین میں چکرّ لگاتے رہیں گے لہذا تم اس فاسق قوم پر افسوس نہ کرو (۲۷) اور پیغمبر علیہ السّلام آپ ان کو آدم علیہ السّلام کے دونوں فرزندوں کا سچا ّقصّہ پڑھ کر سنائیے کہ جب دونوں نے قربانی

قُرْبَاناً فَتُقُبِّلَ مِنْ أَحَدِهِمَا وَ لَمْ يُتَقَبَّلْ مِنَ الْآخَرِ قَالَ لَأَقْتُلَنَّکَ قَالَ إِنَّمَا يَتَقَبَّلُ اللَّهُ مِنَ الْمُتَّقِينَ‌( ۲۷ ) لَئِنْ

دی اور ایک کی قربانی قبول ہوگئی اور دوسرے کی نہ ہوئی تو اس نے کہا کہ میں تجھے قتل کردوں گا تو دوسرے نے جواب دیا کہ میرا کیا قصور ہے خدا صرف صاحبان تقوٰی کے اعمال کو قبول کرتا ہے (۲۸) اگر

بَسَطْتَ إِلَيَّ يَدَکَ لِتَقْتُلَنِي مَا أَنَا بِبَاسِطٍ يَدِيَ إِلَيْکَ لِأَقْتُلَکَ إِنِّي أَخَافُ اللَّهَ رَبَّ الْعَالَمِينَ‌( ۲۸ ) إِنِّي أُرِيدُ أَنْ

آپ میری طرف قتل کے لئے ہاتھ بڑھائیں گے بھی تو میں آپ کی طرف ہرگز ہاتھ نہ بڑھاؤں گا کہ میں عالمین کے پالنے والے خدا سے ڈرتا ہوں (۲۹) میں چاہتا ہوں کہ

تَبُوءَ بِإِثْمِي وَ إِثْمِکَ فَتَکُونَ مِنْ أَصْحَابِ النَّارِ وَ ذٰلِکَ جَزَاءُ الظَّالِمِينَ‌( ۲۹ ) فَطَوَّعَتْ لَهُ نَفْسُهُ قَتْلَ أَخِيهِ

آپ میرے اور اپنے دونوں کے گناہوں کا مرکز بن جائیے اور جہنمیوں میں شامل ہوجائیے کہ ظالمین کی یہی سزا ہے (۳۰) پھر اس کے نفس نے اسے بھائی کے قتل پر آمادہ کردیا

فَقَتَلَهُ فَأَصْبَحَ مِنَ الْخَاسِرِينَ‌( ۳۰ ) فَبَعَثَ اللَّهُ غُرَاباً يَبْحَثُ فِي الْأَرْضِ لِيُرِيَهُ کَيْفَ يُوَارِي سَوْأَةَ أَخِيهِ قَالَ يَا

اور اس نے اسے قتل کردیا اور وہ خسارہ والوں میں شامل ہوگیا (۳۱) پھر خدا نے ایک کوّا بھیجا جو زمین کھود رہا تھا کہ اسے دکھلائے کہ بھائی کی لاش کو کس طرح چھپائے گا تو اس نے کہا کہ

وَيْلَتَا أَ عَجَزْتُ أَنْ أَکُونَ مِثْلَ هٰذَا الْغُرَابِ فَأُوَارِيَ سَوْأَةَ أَخِي فَأَصْبَحَ مِنَ النَّادِمِينَ‌( ۳۱ )

افسوس میں اس کوّے کے جیسا بھی نہ ہوسکا کہ اپنے بھائی کی لاش کو زمین میں چھاَپا دیتا اور اس طرح وہ نادمین اور پشیمان لوگوں میں شامل ہوگیا

۱۱۳

مِنْ أَجْلِ ذٰلِکَ کَتَبْنَا عَلَى بَنِي إِسْرَائِيلَ أَنَّهُ مَنْ قَتَلَ نَفْساً بِغَيْرِ نَفْسٍ أَوْ فَسَادٍ فِي الْأَرْضِ فَکَأَنَّمَا قَتَلَ النَّاسَ

(۳۲) اسی بنا پر ہم نے بنی اسرائیل پر لکھ دیا کہ جو شخص کسی نفس کو کسی نفس کے بدلے یا روئے زمین میں فساد کی سزا کے علاوہ قتل کرڈالے گا اس نے گویا سارے انسانوں

جَمِيعاً وَ مَنْ أَحْيَاهَا فَکَأَنَّمَا أَحْيَا النَّاسَ جَمِيعاً وَ لَقَدْ جَاءَتْهُمْ رُسُلُنَا بِالْبَيِّنَاتِ ثُمَّ إِنَّ کَثِيراً مِنْهُمْ بَعْدَ ذٰلِکَ فِي

کو قتل کردیا اور جس نے ایک نفس کو زندگی دے دی اس نے گویا سارے انسانوں کو زندگی دے دی اور بنی اسرائیل کے پاس ہمارے رسول کھلی ہوئی نشانیاں لے کر آئے مگر اس کے بعد بھی ان میں کے اکثر لوگ

الْأَرْضِ لَمُسْرِفُونَ‌( ۳۲ ) إِنَّمَا جَزَاءُ الَّذِينَ يُحَارِبُونَ اللَّهَ وَ رَسُولَهُ وَ يَسْعَوْنَ فِي الْأَرْضِ فَسَاداً أَنْ يُقَتَّلُوا أَوْ

زمین میں زیادتیاں کرنے والے ہی رہے (۳۳) بس خدا و رسول سے جنگ کرنے والے اور زمین میں فساد کرنے والوں کی سزا یہی ہے کہ انہیں قتل کردیا جائے یا

يُصَلَّبُوا أَوْ تُقَطَّعَ أَيْدِيهِمْ وَ أَرْجُلُهُمْ مِنْ خِلاَفٍ أَوْ يُنْفَوْا مِنَ الْأَرْضِ ذٰلِکَ لَهُمْ خِزْيٌ فِي الدُّنْيَا وَ لَهُمْ فِي

سولی پر چڑھا دیا جائے یا ان کے ہاتھ اور پیر مختلف سمت سے قطع کردئیے جائیں یا انہیں ارض وطن سے نکال باہر کیا جائے .یہ ان کے لئے دنیا میں رسوائی ہے اور ان کے لئے

الْآخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيمٌ‌( ۳۳ ) إِلاَّ الَّذِينَ تَابُوا مِنْ قَبْلِ أَنْ تَقْدِرُوا عَلَيْهِمْ فَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۳۴ )

آخرت میں عذاب عظیم ہے (۳۴) علاوہ ان لوگوں کے جو تمہارے قابو میں آنے سے پہلے ہی توبہ کرلیں تو سمجھ لو کہ خدا بڑا بخشنے والا مہربان ہے

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَ ابْتَغُوا إِلَيْهِ الْوَسِيلَةَ وَ جَاهِدُوا فِي سَبِيلِهِ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُونَ‌( ۳۵ ) إِنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا

(۳۵) ایمان والو اللہ سے ڈرو اور اس تک پہنچے کا وسیلہ تلاش کرو اوراس کی راہ میں جہاد کرو کہ شاید اس طرح کامیاب ہوجاؤ (۳۶) یقینا جن لوگوں نے کفر

لَوْأَنَّ لَهُمْ مَا فِي الْأَرْضِ جَمِيعاً وَمِثْلَهُ مَعَهُ لِيَفْتَدُوا بِهِ مِنْ عَذَابِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ مَا تُقُبِّلَ مِنْهُمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۳۶ )

اختیار کیا اگر ان کے پاس ساری زمین کا سرمایہ ہو اور اتنا ہی اور شامل کردیں کہ روز قیامت کے عذاب کا بدلہ ہوجائے تو یہ معاوضہ قبول نہ کیا جائے گا اور ان کے لئے دردناک عذاب ہوگا

۱۱۴

يُرِيدُونَ أَنْ يَخْرُجُوا مِنَ النَّارِ وَ مَا هُمْ بِخَارِجِينَ مِنْهَا وَ لَهُمْ عَذَابٌ مُقِيمٌ‌( ۳۷ ) وَ السَّارِقُ وَ السَّارِقَةُ فَاقْطَعُوا

(۳۷) یہ لوگ چاہتے ہیں جہّنم سے نکل جائیں حالانکہ یہ نکلنے والے نہیں ہیں اور ان کے لئے ایک مستقل عذاب ہے (۳۸) چور مرد اور چور عورت دونوں کے ہاتھ کاٹ

أَيْدِيَهُمَا جَزَاءً بِمَا کَسَبَا نَکَالاً مِنَ اللَّهِ وَ اللَّهُ عَزِيزٌ حَکِيمٌ‌( ۳۸ ) فَمَنْ تَابَ مِنْ بَعْدِ ظُلْمِهِ وَ أَصْلَحَ فَإِنَّ اللَّهَ

دو کہ یہ ان کے لئے بدلہ اور خدا کی طرف سے ایک سزا ہے اور خدا صاحبِ عزّت بھی ہے اور صاحبِ حکمت بھی ہے (۳۹) پھر ظلم کے بعد جو شخص توبہ کرلے اور اپنی اصلاح کرلے تو خدا

يَتُوبُ عَلَيْهِ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۳۹ ) أَ لَمْ تَعْلَمْ أَنَّ اللَّهَ لَهُ مُلْکُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ يُعَذِّبُ مَنْ يَشَاءُ وَ

اس کی توبہ قبول کرلے گا کہ اللہ بڑا بخشنے والا اور مہربان ہے (۴۰) کیا تم کو نہیں معلوم کہ زمین و آسمان کا ملک صرف خدا ہی کے لئے ہے وہ جس پر چاہتا ہے عذاب کرتا ہے اور

يَغْفِرُ لِمَنْ يَشَاءُ وَ اللَّهُ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۴۰ ) يَا أَيُّهَا الرَّسُولُ لاَ يَحْزُنْکَ الَّذِينَ يُسَارِعُونَ فِي الْکُفْرِ مِنَ

جس کو چاہتا ہے بخش دیتا ہے اور اللہ ہر شے پر قادر و مختار ہے(۴۱) اے رسول ایمان کا دعویٰ کرنے والوں میں جو لوگ کفر کی طرف جلد بازی سے بڑھ رہے ہیں ان کی حرکات سے آپ رنجیدہ نہ ہوں -

الَّذِينَ قَالُوا آمَنَّا بِأَفْوَاهِهِمْ وَ لَمْ تُؤْمِنْ قُلُوبُهُمْ وَ مِنَ الَّذِينَ هَادُوا سَمَّاعُونَ لِلْکَذِبِ سَمَّاعُونَ لِقَوْمٍ آخَرِينَ لَمْ

یہ صرف زبان سے ایمان کا نام لیتے ہیں اور ان کے دل مومن نہیں ہیں اور یہودیوں میں سے بھی بعض ایسے ہیں جو جھوٹی باتیں سنتے ہیں اور دوسری قوم والے

يَأْتُوکَ يُحَرِّفُونَ الْکَلِمَ مِنْ بَعْدِ مَوَاضِعِهِ يَقُولُونَ إِنْ أُوتِيتُمْ هٰذَا فَخُذُوهُ وَ إِنْ لَمْ تُؤْتَوْهُ فَاحْذَرُوا وَ مَنْ يُرِدِ اللَّهُ

جو آپ کے پاس حاضر نہیں ہوئے انہیں سناتے ہیں - یہ کلمات کو ان کی جگہ سے ہٹا دیتے ہیں اور لوگوں سے کہتے ہیں کہ اگر پیغمبر کی طرف سے یہی دیا جائے تو لے لینا اور اگر یہ نہ دیا جائے تو پرہیز کرنا اور جس کے

فِتْنَتَهُ فَلَنْ تَمْلِکَ لَهُ مِنَ اللَّهِ شَيْئاً أُولٰئِکَ الَّذِينَ لَمْ يُرِدِ اللَّهُ أَنْ يُطَهِّرَ قُلُوبَهُمْ لَهُمْ فِي الدُّنْيَا خِزْيٌ وَ لَهُمْ فِي

فتنہ کے بارے میں خدا ارادہ کرلے اس کے بارے میں آپ کا کوئی اختیار نہیں ہے یہ وہ افراد ہیں جن کے بارے میں خدا نے یہ ارادہ ہی نہیں کیا کہ زبردستی ان کے دلوں کو پاک کردے گا -ان کے لئے دنیا میں بھی رسوائی ہے

الْآخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيمٌ‌( ۴۱ )

اور آخرت میں بھی عذابِ عظیم ہے

۱۱۵

سَمَّاعُونَ لِلْکَذِبِ أَکَّالُونَ لِلسُّحْتِ فَإِنْ جَاءُوکَ فَاحْکُمْ بَيْنَهُمْ أَوْ أَعْرِضْ عَنْهُمْ وَ إِنْ تُعْرِضْ عَنْهُمْ فَلَنْ

(۴۲) یہ جھوٹ کے سننے والے اور حرام کے کھانے والے ہیں لہذا اگر آپ کے پاس مقدمہ لے کر آئیں تو آپ کو اختیار ہے کہ فیصلہ کردیں یا اعراض کرلیں کہ اگر اعراض بھی کرلیں گے

يَضُرُّوکَ شَيْئاً وَ إِنْ حَکَمْتَ فَاحْکُمْ بَيْنَهُمْ بِالْقِسْطِ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُقْسِطِينَ‌( ۴۲ ) وَ کَيْفَ يُحَکِّمُونَکَ وَ

تو یہ آپ کو کوئی نقصان نہ پہنچا سکیں گے لیکن اگر فیصلہ ہی کریں تو انصاف کے ساتھ کریں کہ خدا انصاف کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے (۴۳) اور یہ کس طرح آپ سے فیصلہ کرائیں گے

عِنْدَهُمُ التَّوْرَاةُ فِيهَا حُکْمُ اللَّهِ ثُمَّ يَتَوَلَّوْنَ مِنْ بَعْدِ ذٰلِکَ وَ مَا أُولٰئِکَ بِالْمُؤْمِنِينَ‌( ۴۳ ) إِنَّا أَنْزَلْنَا التَّوْرَاةَ فِيهَا

جب کہ ان کے پاس توریت موجود ہے جس میں حکم خدا بھی ہے اور یہ اس کے بعد بھی منہ پھیر لیتے ہیں اور پھر ایمان لانے والے نہیں ہیں (۴۴) بیشک ہم نے توریت کو نازل کیا ہے جس میں

هُدًى وَ نُورٌ يَحْکُمُ بِهَا النَّبِيُّونَ الَّذِينَ أَسْلَمُوا لِلَّذِينَ هَادُوا وَ الرَّبَّانِيُّونَ وَ الْأَحْبَارُ بِمَا اسْتُحْفِظُوا مِنْ کِتَابِ اللَّهِ

ہدایت اور نور ہے اور اس کے ذریعہ اطاعت گزار انبیائ یہودیوں کے لئے فیصلہ کرتے ہیں اور اللہ والے اور علمائے یہود اس چیز سے فیصلہ کرتے ہیں جس کا کتاب خدا میں ان کو محافظ بنایا گیا ہے

وَ کَانُوا عَلَيْهِ شُهَدَاءَ فَلاَ تَخْشَوُا النَّاسَ وَ اخْشَوْنِ وَ لاَ تَشْتَرُوا بِآيَاتِي ثَمَناً قَلِيلاً وَ مَنْ لَمْ يَحْکُمْ بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ

اور جس کے یہ گواہ بھی ہیں لہذا تم ان لوگوں سے نہ ڈرو صرف ہم سے ڈرو اور خبردار تھوڑی سی قیمت کے لئے ہماری آیات کا کاروبار نہ کرنا اور جو بھی ہمارے نازل کئے ہوئے قانون کے مطابق فیصلہ نہ کرے گا

فَأُولٰئِکَ هُمُ الْکَافِرُونَ‌( ۴۴ ) وَ کَتَبْنَا عَلَيْهِمْ فِيهَا أَنَّ النَّفْسَ بِالنَّفْسِ وَ الْعَيْنَ بِالْعَيْنِ وَ الْأَنْفَ بِالْأَنْفِ وَ

وہ سب کافر شمار ہوں گے (۴۵) اور ہم نے توریت میں یہ بھی لکھ دیا ہے کہ جان کا بدلہ جان اور آنکھ کا بدلہ آنکھ اور ناک کا بدلہ ناک اور

الْأُذُنَ بِالْأُذُنِ وَ السِّنَّ بِالسِّنِّ وَ الْجُرُوحَ قِصَاصٌ فَمَنْ تَصَدَّقَ بِهِ فَهُوَ کَفَّارَةٌ لَهُ وَ مَنْ لَمْ يَحْکُمْ بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ

کان کا بدلہ کان اور دانت کا بدلہ دانت ہے اور زخموں کا بھی بدلہ لیا جائے گا اب اگر کوئی شخص معاف کردے تو یہ اس کے گناہوں کا بھی کفارہ ہوجائے گا اور جو بھی خدا کے نازل کردہ حکم کے خلاف فیصلہ کرے گا

فَأُولٰئِکَ هُمُ الظَّالِمُونَ‌( ۴۵ )

وہ ظالموں میں سے شمار ہوگا

۱۱۶

وَ قَفَّيْنَا عَلَى آثَارِهِمْ بِعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ مُصَدِّقاً لِمَا بَيْنَ يَدَيْهِ مِنَ التَّوْرَاةِ وَ آتَيْنَاهُ الْإِنْجِيلَ فِيهِ هُدًى وَ نُورٌ وَ

(۴۶) اور ہم نے ان ہی انبیائ کے نقشِ قدم پر عیسٰی علیہ السّلام بن مریم کو چلادیا جو اپنے سامنے کی توریت کی تصدیق کرنے والے تھے اور ہم نے انہیں انجیل دے دی جس میں ہدایت اور نور تھا اور

مُصَدِّقاً لِمَا بَيْنَ يَدَيْهِ مِنَ التَّوْرَاةِ وَ هُدًى وَ مَوْعِظَةً لِلْمُتَّقِينَ‌( ۴۶ ) وَ لْيَحْکُمْ أَهْلُ الْإِنْجِيلِ بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ فِيهِ وَ

وہ اپنے سامنے کی توریت کی تصدیق کرنے والی اور ہدایت تھی اور صاحبانِ تقوٰی کے لئے سامانِ نصیحت تھی (۴۷) اہلِ انجیل کو چاہئے کہ خدا نے جو حکم نازل کیا ہے

مَنْ لَمْ يَحْکُمْ بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ فَأُولٰئِکَ هُمُ الْفَاسِقُونَ‌( ۴۷ ) وَ أَنْزَلْنَا إِلَيْکَ الْکِتَابَ بِالْحَقِّ مُصَدِّقاً لِمَا بَيْنَ يَدَيْهِ مِنَ

اس کے مطابق فیصلہ کریں کہ جو بھی تنزیل خدا کے مطابق فیصلہ نہ کرے گا وہ فاسقوں میں شمار ہوگا (۴۸) اور اے پیغمبر ہم نے آپ کی طرف کتاب نازل کی ہے جو اپنے پہلے کی توریت اور انجیل کی تصدیق اور محافظ ہے

الْکِتَابِ وَ مُهَيْمِناً عَلَيْهِ فَاحْکُمْ بَيْنَهُمْ بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ وَ لاَ تَتَّبِعْ أَهْوَاءَهُمْ عَمَّا جَاءَکَ مِنَ الْحَقِّ لِکُلٍّ جَعَلْنَا

لہذا آپ ان کے درمیان تنزیل خدا کے مطابق فیصلہ کریں اور خدا کی طرف سے آئے ہوئے حق سے الگ ہوکر ان کی خواہشات کا اتباع نہ کریں .ہم نے سب کے لئے الگ الگ

مِنْکُمْ شِرْعَةً وَ مِنْهَاجاً وَ لَوْ شَاءَ اللَّهُ لَجَعَلَکُمْ أُمَّةً وَاحِدَةً وَ لٰکِنْ لِيَبْلُوَکُمْ فِي مَا آتَاکُمْ فَاسْتَبِقُوا الْخَيْرَاتِ إِلَى

شریعت اور راستہ مقرر کردیا ہے اور خدا چاہتا تو سب کو ایک ہی امت بنا دیتا لیکن وہ اپنے دئیے ہوئے قانون سے تمہاری آزمائش کرنا چاہتا ہے لہذا تم سب نیکیوں کی طرف سبقت کرو

اللَّهِ مَرْجِعُکُمْ جَمِيعاً فَيُنَبِّئُکُمْ بِمَا کُنْتُمْ فِيهِ تَخْتَلِفُونَ‌( ۴۸ ) وَ أَنِ احْکُمْ بَيْنَهُمْ بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ وَ لاَ تَتَّبِعْ أَهْوَاءَهُمْ وَ

کہ تم سب کی بازگشت اللہ ہی کی طرف ہے -وہاں وہ تمہیں ان تمام باتوں سے باخبر کرے گا جن میں تم اختلاف کررہے تھے (۴۹) اور پیغمبر آپ ان کے درمیان تنزیلِ خدا کے مطابق فیصلہ کریں اور ان کی خواہشات کا اتباع نہ کریں اور

احْذَرْهُمْ أَنْ يَفْتِنُوکَ عَنْ بَعْضِ مَا أَنْزَلَ اللَّهُ إِلَيْکَ فَإِنْ تَوَلَّوْا فَاعْلَمْ أَنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ أَنْ يُصِيبَهُمْ بِبَعْضِ ذُنُوبِهِمْ وَ

اس بات سے بچتے رہیں کہ یہ بعض احکام الٰہی سے منحرف کردیں -پھر اگر یہ خود منحرف ہوجائیں تو یاد رکھیں کہ خدا ان کو ان کے بعض گناہوں کی مصیبت میں مبتلا کرنا چاہتا ہے اور انسانوں کی

إِنَّ کَثِيراً مِنَ النَّاسِ لَفَاسِقُونَ‌( ۴۹ ) أَ فَحُکْمَ الْجَاهِلِيَّةِ يَبْغُونَ وَ مَنْ أَحْسَنُ مِنَ اللَّهِ حُکْماً لِقَوْمٍ يُوقِنُونَ‌( ۵۰ )

اکثریت فاسق اور دائرسِ اطاعت سے خارج ہے (۵۰) کیا یہ لوگ جاہلیت کا حکم چاہتے ہیں جب کہ صاحبانِ یقین کے لئے اللہ کے فیصلہ سے بہتر کس کا فیصلہ ہوسکتا ہے

۱۱۷

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَتَّخِذُوا الْيَهُودَ وَ النَّصَارَى أَوْلِيَاءَ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ وَ مَنْ يَتَوَلَّهُمْ مِنْکُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ

(۵۱) ایمان والو یہودیوں اور عیسائیوں کو اپنا دوست اور سرپرست نہ بناؤ کہ یہ خود آپس میں ایک دوسرے کے دوست ہیں اور تم میں سے کوئی انہیں دوست بنائے گا تو ان ہی میں شمار ہوجائے گا

إِنَّ اللَّهَ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ‌( ۵۱ ) فَتَرَى الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ يُسَارِعُونَ فِيهِمْ يَقُولُونَ نَخْشَى أَنْ

بیشک اللہ ظالم قوم کی ہدایت نہیں کرتا ہے (۵۲) پیغمبر آپ دیکھیں گے کہ جن کے دلوں میں نفاق کی بیماری ہے وہ دوڑ دوڑ کر ان کی طرف جارہے ہیں اور یہ عذر بیان کرتے ہیں کہ ہمیں گردشِ زمانہ کا خوف ہے -

تُصِيبَنَا دَائِرَةٌ فَعَسَى اللَّهُ أَنْ يَأْتِيَ بِالْفَتْحِ أَوْ أَمْرٍ مِنْ عِنْدِهِ فَيُصْبِحُوا عَلَى مَا أَسَرُّوا فِي أَنْفُسِهِمْ نَادِمِينَ‌( ۵۲ )

پس عنقریب خدا اپنی طرف سے فتح یا کوئی دوسرا امر لے آئے گا تو یہ اپنے دل کے چھپائے ہوئے راز پر پشیمان ہوجائیں گے

وَيَقُولُ الَّذِينَ آمَنُوا أَهٰؤُلاَءِ الَّذِينَ أَقْسَمُوا بِاللَّهِ جَهْدَأَيْمَانِهِمْ إِنَّهُمْ لَمَعَکُمْ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فَأَصْبَحُواخَاسِرِينَ‌( ۵۳ )

(۵۳) اور صاحبان ایمان کہیں گے کہ کیا یہی لوگ ہیں جنہوں نے نام خدا پر سخت ترین قسمیں کھائی تھیں کہ ہم تمہارے ساتھ ہیں تو اب ان کے اعمال برباد ہوگئے اور یہ خسارہ والے ہوگئے

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا مَنْ يَرْتَدَّ مِنْکُمْ عَنْ دِينِهِ فَسَوْفَ يَأْتِي اللَّهُ بِقَوْمٍ يُحِبُّهُمْ وَ يُحِبُّونَهُ أَذِلَّةٍ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ أَعِزَّةٍ

(۵۴) ایمان والو تم میں سے جو بھی اپنے دین سے پلٹ جائے گا ...تو عنقریب خدا ایک قوم کو لے آئے گا جو اس کی محبوب اور اس سے محبت کرنے والی مومنین کے سامنے خاکسار اور کفار کے سامنے صاحبِ عزت,

عَلَى الْکَافِرِينَ يُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَ لاَ يَخَافُونَ لَوْمَةَ لاَئِمٍ ذٰلِکَ فَضْلُ اللَّهِ يُؤْتِيهِ مَنْ يَشَاءُ وَ اللَّهُ وَاسِعٌ

راہ خدا میں جہاد کرنے والی اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کی پرواہ نہ کرنے والی ہوگی -یہ فضلِ خدا ہے وہ جسے چاہتا ہے عطا کرتا ہے اور وہ صاحبِ وسعت اور

عَلِيمٌ‌( ۵۴ ) إِنَّمَا وَلِيُّکُمُ اللَّهُ وَ رَسُولُهُ وَ الَّذِينَ آمَنُوا الَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلاَةَ وَ يُؤْتُونَ الزَّکَاةَ وَ هُمْ رَاکِعُونَ‌( ۵۵ )

علیم و دانا بھی ہے (۵۵) ایمان والو بس تمہارا ولی اللہ ہے اور اس کا رسول اور وہ صاحبانِ ایمان جو نماز قائم کرتے ہیں اور حالت رکوع میں زکات دیتے ہیں

وَ مَنْ يَتَوَلَّ اللَّهَ وَ رَسُولَهُ وَ الَّذِينَ آمَنُوا فَإِنَّ حِزْبَ اللَّهِ هُمُ الْغَالِبُونَ‌( ۵۶ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَتَّخِذُوا الَّذِينَ

(۵۶) اور جو بھی اللہ ,رسول اور صاحبانِ ایمان کو اپنا سرپرست بنائے گا تو اللہ کی ہی جماعت غالب آنے والی ہے (۵۷) ایمان والو خبردار اہل کتاب میں جن لوگوں نے تمہارے دین کو مذاق

اتَّخَذُوا دِينَکُمْ هُزُواً وَ لَعِباً مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْکِتَابَ مِنْ قَبْلِکُمْ وَ الْکُفَّارَ أَوْلِيَاءَ وَ اتَّقُوا اللَّهَ إِنْ کُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ‌( ۵۷ )

اور تماشہ بنالیا ہے اور دیگر کفار کو بھی اپنا ولی اور سرپرست نہ بنانا اور اللہ سے ڈرتے رہنا اگر تم واقعی صاحب ایمان ہو

۱۱۸

وَ إِذَا نَادَيْتُمْ إِلَى الصَّلاَةِ اتَّخَذُوهَا هُزُواً وَ لَعِباً ذٰلِکَ بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لاَ يَعْقِلُونَ‌( ۵۸ ) قُلْ يَا أَهْلَ الْکِتَابِ هَلْ

(۵۸) اور جب تم نماز کے لئے اذان دیتے ہو تو یہ اس کو مذا ق اور کھیل بنالیتے ہیں اس لئے کہ یہ بالکل بے عقل قوم ہیں (۵۹) پیغمبر آپ کہہ دیجئے کہ

تَنْقِمُونَ مِنَّا إِلاَّ أَنْ آمَنَّا بِاللَّهِ وَ مَا أُنْزِلَ إِلَيْنَا وَ مَا أُنْزِلَ مِنْ قَبْلُ وَ أَنَّ أَکْثَرَکُمْ فَاسِقُونَ‌( ۵۹ قُلْ هَلْ أُنَبِّئُکُمْ

اے اہلِ کتاب کیا تم ہم سے صرف اس بات پر ناراض ہوکہ ہم اللہ اور اس نے جو کچھ ہماری طرف یا ہم سے پہلے نازل کیا ہے ان سب پر ایمان رکھتے ہیں اور تمہاری اکثریت فاسق اور نافرمان ہے (۶۰) کیا ہم تم کو خدا کے

بِشَرٍّ مِنْ ذٰلِکَ مَثُوبَةً عِنْدَ اللَّهِ مَنْ لَعَنَهُ اللَّهُ وَ غَضِبَ عَلَيْهِ وَ جَعَلَ مِنْهُمُ الْقِرَدَةَ وَ الْخَنَازِيرَ وَ عَبَدَ الطَّاغُوتَ

نزدیک ایک منزل کے اعتبار سے اس سے بدتر عیب کی خبر دیں کہ جس پر خد انے لعنت اور غضب نازل کیا ہے اوران میں سے بعض کو بندر اور سور بنادیا ہے اور جس نے بھی طاغوت کی عبادت کی ہے

أُولٰئِکَ شَرٌّ مَکَاناً وَ أَضَلُّ عَنْ سَوَاءِ السَّبِيلِ‌( ۶۰ ) وَ إِذَا جَاءُوکُمْ قَالُوا آمَنَّا وَ قَدْ دَخَلُوا بِالْکُفْرِ وَ هُمْ قَدْ

وہ جگہ کے اعتبار سے بدترین اور سیدھے راستہ سے انتہائی بہکا ہوا ہے (۶۱) اور یہ جب تمہارے پاس آتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم ایمان لے آئے ہیں حالانکہ یہ کفر ہی کے ساتھ داخل ہوئے ہیں اور اسی

خَرَجُوا بِهِ وَ اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا کَانُوا يَکْتُمُونَ‌( ۶۱ ) وَ تَرَى کَثِيراً مِنْهُمْ يُسَارِعُونَ فِي الْإِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ وَ أَکْلِهِمُ

کو لے کر نکلے ہیں اور خدا ان سب باتوں کو خوب جانتا ہے جن کو یہ چھپائے ہوئے ہیں (۶۲) ان میں سے بہت سوں کو آپ دیکھیں گے کہ وہ گناہ اور ظلم اور

السُّحْتَ لَبِئْسَ مَا کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۶۲ ) لَوْ لاَ يَنْهَاهُمُ الرَّبَّانِيُّونَ وَ الْأَحْبَارُ عَنْ قَوْلِهِمُ الْإِثْمَ وَ أَکْلِهِمُ السُّحْتَ

حرام خوری میں دوڑتے پھرتے ہیں اور یہ بدترین کام انجام دے رہے ہیں (۶۳) آخر انہیں اللہ والے اور علمائ ان کے جھوٹ بولنے اور حرام کھانے سے کیوں نہیں منع کرتے -

لَبِئْسَ مَا کَانُوا يَصْنَعُونَ‌( ۶۳ ) وَ قَالَتِ الْيَهُودُ يَدُ اللَّهِ مَغْلُولَةٌ غُلَّتْ أَيْدِيهِمْ وَ لُعِنُوا بِمَا قَالُوا بَلْ يَدَاهُ مَبْسُوطَتَانِ

یہ یقینا بہت برا کررہے ہیں (۶۴) اور یہودی کہتے ہیں کہ خدا کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں جب کہ اصل میں ان ہی کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں اور یہ اپنے قول کی بنا پر ملعون ہیں اور خدا کے دونوں ہاتھ کھلے ہوئے ہیں

يُنْفِقُ کَيْفَ يَشَاءُ وَ لَيَزِيدَنَّ کَثِيراً مِنْهُمْ مَا أُنْزِلَ إِلَيْکَ مِنْ رَبِّکَ طُغْيَاناً وَ کُفْراً وَ أَلْقَيْنَا بَيْنَهُمُ الْعَدَاوَةَ وَ الْبَغْضَاءَ

اور وہ جس طرح چاہتا ہے خرچ کرتاہے اور جو کچھ آپ پر پروردگار کی طرف سے نازل ہوا ہے اس کا انکار ان میں سے بہت سوں کے کفر اور ان کی سرکشی کو اور بڑھادے گا اور ہم نے ان کے درمیان قیامت تک کے لئے عداوت اور بغض پیدا کردیا ہے

إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ کُلَّمَا أَوْقَدُوا نَاراً لِلْحَرْبِ أَطْفَأَهَا اللَّهُ وَ يَسْعَوْنَ فِي الْأَرْضِ فَسَاداً وَ اللَّهُ لاَ يُحِبُّ الْمُفْسِدِينَ‌( ۶۴ )

کہ جب بھی جنگ کی آگ بھڑکانا چاہیں گے خدا بجھا دے گا اور یہ زمین میں فساد کی کوشش کررہے ہیں اور خدا مفسدوں کو دوست نہیں رکھتا

۱۱۹

وَ لَوْ أَنَّ أَهْلَ الْکِتَابِ آمَنُوا وَ اتَّقَوْا لَکَفَّرْنَا عَنْهُمْ سَيِّئَاتِهِمْ وَ لَأَدْخَلْنَاهُمْ جَنَّاتِ النَّعِيمِ‌( ۶۵ ) وَ لَوْ أَنَّهُمْ أَقَامُوا

(۶۵) اور اگر اہلِ کتاب ایمان لے آتے اور ہم سے ڈرتے رہتے تو ہم ان کے گناہوں کو معاف کردیتے اور انہیں نعمتوں کے باغات میں داخل کردیتے

(۶۶) اور اگر یہ

التَّوْرَاةَ وَ الْإِنْجِيلَ وَ مَا أُنْزِلَ إِلَيْهِمْ مِنْ رَبِّهِمْ لَأَکَلُوا مِنْ فَوْقِهِمْ وَ مِنْ تَحْتِ أَرْجُلِهِمْ مِنْهُمْ أُمَّةٌ مُقْتَصِدَةٌ وَ کَثِيرٌ

لوگ توریت و انجیل اور جو کچھ ان کی طرف پروردگار کی طرف سے نازل کیا گیا ہے سب کو قائم کرتے تو اپنے اوپر اور قدموں کے نیچے سے رزق خدا حاصل کرتے ,ان میں سے ایک قوم میانہ رو ہے اور

مِنْهُمْ سَاءَ مَا يَعْمَلُونَ‌( ۶۶ ) يَا أَيُّهَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا أُنْزِلَ إِلَيْکَ مِنْ رَبِّکَ وَ إِنْ لَمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالَتَهُ وَ

زیادہ حصّہ لوگ بدترین اعمال انجام دے رہے ہیں (۶۷) اے پیغمبر آپ اس حکم کو پہنچادیں جو آپ کے پروردگار کی طرف سے نازل کیا گیا ہے اور اگر آپ نے یہ نہ کیا تو گویا اس کے پیغام کو نہیں پہنچایا اور

اللَّهُ يَعْصِمُکَ مِنَ النَّاسِ إِنَّ اللَّهَ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الْکَافِرِينَ‌( ۶۷ ) قُلْ يَا أَهْلَ الْکِتَابِ لَسْتُمْ عَلَى شَيْ‌ءٍ حَتَّى

خدا آپ کو لوگوں کے شر سے محفوظ رکھے گا کہ اللہ کافروں کی ہدایت نہیں کرتا ہے (۶۸) کہہ دیجئے کہ اے اہل کتاب تمہارا کوئی مذہب نہیں ہے جب تک

تُقِيمُوا التَّوْرَاةَ وَ الْإِنْجِيلَ وَ مَا أُنْزِلَ إِلَيْکُمْ مِنْ رَبِّکُمْ وَ لَيَزِيدَنَّ کَثِيراً مِنْهُمْ مَا أُنْزِلَ إِلَيْکَ مِنْ رَبِّکَ طُغْيَاناً وَ

توریت و انجیل اور جو کچھ پروردگار کی طرف سے نازل ہوا ہے اسے قائم نہ کرو اور جو کچھ آپ کے پاس پروردگار کی طرف سے نازل ہوا ہے وہ ان کی کثیر تعداد کی

کُفْراً فَلاَ تَأْسَ عَلَى الْقَوْمِ الْکَافِرِينَ‌( ۶۸ ) إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَ الَّذِينَ هَادُوا وَ الصَّابِئُونَ وَ النَّصَارَى مَنْ آمَنَ

سرکشی اور کفر میں اضافہ کردے گا تو آپ کافروں کے حال پر رنجیدہ نہ ہوں (۶۹) بیشک جو لوگ صاحبِ ایمان ہیںیا یہودی اور ستارہ پرست اور عیسائی ہیں ان میں سے جو بھی

بِاللَّهِ وَ الْيَوْمِ الْآخِرِ وَ عَمِلَ صَالِحاً فَلاَ خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَ لاَ هُمْ يَحْزَنُونَ‌( ۶۹ ) لَقَدْ أَخَذْنَا مِيثَاقَ بَنِي إِسْرَائِيلَ وَ

اللہ اور آخرت پر واقعی ایمان لائے گا اور عمل صالح کرے گا اس کے لئے نہ خوف ہے اور نہ اُسے حزن ہوگا (۷۰) ہم نے بنی اسرائیل سے عہد لیا ہے اور

أَرْسَلْنَا إِلَيْهِمْ رُسُلاً کُلَّمَا جَاءَهُمْ رَسُولٌ بِمَا لاَ تَهْوَى أَنْفُسُهُمْ فَرِيقاً کَذَّبُوا وَ فَرِيقاً يَقْتُلُونَ‌( ۷۰ )

ان کی طرف بہت سے رسول بھیجے ہیں لیکن جب ان کے پاس کوئی رسول ان کی خواہش کے خلاف حکم لے آیا تو انہوں نے ایک جماعت کی تکذیب کی اور ایک گروہ کو قتل کردیتے ہیں

۱۲۰